Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
I SAMUEL
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 11
I Sa UrduGeo 11:1  کچھ دیر کے بعد عمونی بادشاہ ناحس نے اپنی فوج لے کر یبیس جِلعاد کا محاصرہ کیا۔ یبیس کے تمام افراد نے اُس سے گزارش کی، ”ہمارے ساتھ معاہدہ کریں تو ہم آئندہ آپ کے تابع رہیں گے۔“
I Sa UrduGeo 11:2  ناحس نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، لیکن اِس شرط پر کہ مَیں ہر ایک کی دہنی آنکھ نکال کر تمام اسرائیل کی بےعزتی کروں گا!“
I Sa UrduGeo 11:3  یبیس کے بزرگوں نے درخواست کی، ”ہمیں ایک ہفتے کی مہلت دیجئے تاکہ ہم اپنے قاصدوں کو اسرائیل کی ہر جگہ بھیجیں۔ اگر کوئی ہمیں بچانے کے لئے نہ آئے تو ہم ہتھیار ڈال کر شہر کو آپ کے حوالے کر دیں گے۔“
I Sa UrduGeo 11:4  قاصد ساؤل کے شہر جِبعہ بھی پہنچ گئے۔ جب مقامی لوگوں نے اُن کا پیغام سنا تو پورا شہر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔
I Sa UrduGeo 11:5  اُس وقت ساؤل اپنے بَیلوں کو کھیتوں سے واپس لا رہا تھا۔ اُس نے پوچھا، ”کیا ہوا ہے؟ لوگ کیوں رو رہے ہیں؟“ اُسے قاصدوں کا پیغام سنایا گیا۔
I Sa UrduGeo 11:6  تب ساؤل پر اللہ کا روح نازل ہوا، اور اُسے سخت غصہ آیا۔
I Sa UrduGeo 11:7  اُس نے بَیلوں کا جوڑا لے کر اُنہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ پھر قاصدوں کو یہ ٹکڑے پکڑا کر اُس نے اُنہیں یہ پیغام دے کر اسرائیل کی ہر جگہ بھیج دیا، ”جو ساؤل اور سموایل کے پیچھے چل کر عمونیوں سے لڑنے نہیں جائے گا اُس کے بَیل اِسی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں گے!“ یہ خبر سن کر لوگوں پر رب کی دہشت طاری ہو گئی، اور سب کے سب ایک دل ہو کر عمونیوں سے لڑنے کے لئے نکلے۔
I Sa UrduGeo 11:8  بزق کے قریب ساؤل نے فوج کا جائزہ لیا۔ یہوداہ کے 30,000 افراد تھے اور باقی قبیلوں کے 3,00,000۔
I Sa UrduGeo 11:9  اُنہوں نے یبیس جِلعاد کے قاصدوں کو واپس بھیج کر بتایا، ”کل دوپہر سے پہلے پہلے آپ کو بچا لیا جائے گا۔“ وہاں کے باشندے یہ خبر سن کر بہت خوش ہوئے۔
I Sa UrduGeo 11:10  اُنہوں نے عمونیوں کو اطلاع دی، ”کل ہم ہتھیار ڈال کر شہر کے دروازے کھول دیں گے۔ پھر وہ کچھ کریں جو آپ کو ٹھیک لگے۔“
I Sa UrduGeo 11:11  اگلے دن صبح سویرے ساؤل نے فوج کو تین حصوں میں تقسیم کیا۔ سورج کے طلوع ہونے سے پہلے پہلے اُنہوں نے تین سمتوں سے دشمن کی لشکرگاہ پر حملہ کیا۔ دوپہر تک اُنہوں نے عمونیوں کو مار مار کر ختم کر دیا۔ جو تھوڑے بہت لوگ بچ گئے وہ یوں تتر بتر ہو گئے کہ دو بھی اکٹھے نہ رہے۔
I Sa UrduGeo 11:12  فتح کے بعد لوگ سموایل کے پاس آ کر کہنے لگے، ”وہ لوگ کہاں ہیں جنہوں نے اعتراض کیا کہ ساؤل ہم پر حکومت کرے؟ اُنہیں لے آئیں تاکہ ہم اُنہیں مار دیں۔“
I Sa UrduGeo 11:13  لیکن ساؤل نے اُنہیں روک دیا۔ اُس نے کہا، ”نہیں، آج تو ہم کسی بھی بھائی کو سزائے موت نہیں دیں گے، کیونکہ اِس دن رب نے اسرائیل کو رِہائی بخشی ہے!“
I Sa UrduGeo 11:14  پھر سموایل نے اعلان کیا، ”آؤ، ہم جِلجال جا کر دوبارہ اِس کی تصدیق کریں کہ ساؤل ہمارا بادشاہ ہے۔“
I Sa UrduGeo 11:15  چنانچہ تمام لوگوں نے جِلجال جا کر رب کے حضور اِس کی تصدیق کی کہ ساؤل ہمارا بادشاہ ہے۔ اِس کے بعد اُنہوں نے رب کے حضور سلامتی کی قربانیاں پیش کر کے بڑا جشن منایا۔