Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
HEBREWS
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13
Prev Up Next
Chapter 5
Hebr UrduGeo 5:1  اب انسانوں میں سے چنے گئے امامِ اعظم کو اِس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ وہ اُن کی خاطر اللہ کی خدمت کرے، تاکہ وہ گناہوں کے لئے نذرانے اور قربانیاں پیش کرے۔
Hebr UrduGeo 5:2  وہ جاہل اور آوارہ لوگوں کے ساتھ نرم سلوک رکھ سکتا ہے، کیونکہ وہ خود کئی طرح کی کمزوریوں کی گرفت میں ہوتا ہے۔
Hebr UrduGeo 5:3  یہی وجہ ہے کہ اُسے نہ صرف قوم کے گناہوں کے لئے بلکہ اپنے گناہوں کے لئے بھی قربانیاں چڑھانی پڑتی ہیں۔
Hebr UrduGeo 5:4  اور کوئی اپنی مرضی سے امامِ اعظم کا پُروقار عُہدہ نہیں اپنا سکتا بلکہ لازم ہے کہ اللہ اُسے ہارون کی طرح بُلا کر مقرر کرے۔
Hebr UrduGeo 5:5  اِسی طرح مسیح نے بھی اپنی مرضی سے امامِ اعظم کا پُروقار عُہدہ نہیں اپنایا۔ اِس کے بجائے اللہ نے اُس سے کہا، ”تُو میرا فرزند ہے، آج مَیں تیرا باپ بن گیا ہوں۔“
Hebr UrduGeo 5:6  کہیں اَور وہ فرماتا ہے، ”تُو ابد تک امام ہے، ایسا امام جیسا مَلِک صدق تھا۔“
Hebr UrduGeo 5:7  جب عیسیٰ اِس دنیا میں تھا تو اُس نے زور زور سے پکار کر اور آنسو بہا بہا کر اُسے دعائیں اور التجائیں پیش کیں جو اُسے موت سے بچا سکتا تھا۔ اور اللہ نے اُس کی سنی، کیونکہ وہ خدا کا خوف رکھتا تھا۔
Hebr UrduGeo 5:8  وہ اللہ کا فرزند تو تھا، توبھی اُس نے دُکھ اُٹھانے سے فرماں برداری سیکھی۔
Hebr UrduGeo 5:9  جب وہ کاملیت تک پہنچ گیا تو وہ اُن سب کی ابدی نجات کا سرچشمہ بن گیا جو اُس کی سنتے ہیں۔
Hebr UrduGeo 5:10  اُس وقت اللہ نے اُسے امامِ اعظم بھی متعین کیا، ایسا امام جیسا مَلِک صدق تھا۔
Hebr UrduGeo 5:11  اِس کے بارے میں ہم مزید بہت کچھ کہہ سکتے ہیں، لیکن ہم مشکل سے اِس کی تشریح کر سکتے ہیں، کیونکہ آپ سننے میں سُست ہیں۔
Hebr UrduGeo 5:12  اصل میں اِتنا وقت گزر گیا ہے کہ اب آپ کو خود اُستاد ہونا چاہئے۔ افسوس کہ ایسا نہیں ہے بلکہ آپ کو اِس کی ضرورت ہے کہ کوئی آپ کے پاس آ کر آپ کو اللہ کے کلام کی بنیادی سچائیاں دوبارہ سکھائے۔ آپ اب تک ٹھوس کھانا نہیں کھا سکتے بلکہ آپ کو دودھ کی ضرورت ہے۔
Hebr UrduGeo 5:13  جو دودھ ہی پی سکتا ہے وہ ابھی چھوٹا بچہ ہی ہے اور وہ راست بازی کی تعلیم سے ناواقف ہے۔
Hebr UrduGeo 5:14  اِس کے مقابلے میں ٹھوس کھانا بالغوں کے لئے ہے جنہوں نے اپنی بلوغت کے باعث اپنی روحانی بصارت کو اِتنی تربیت دی ہے کہ وہ بھلائی اور بُرائی میں امتیاز کر سکتے ہیں۔