Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
ISAIAH
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 25
Isai UrduGeo 25:1  اے رب، تُو میرا خدا ہے، مَیں تیری تعظیم اور تیرے نام کی تعریف کروں گا۔ کیونکہ تُو نے بڑی وفاداری سے انوکھا کام کر کے قدیم زمانے میں بندھے ہوئے منصوبوں کو پورا کیا ہے۔
Isai UrduGeo 25:2  تُو نے شہر کو ملبے کا ڈھیر بنا کر حملوں سے محفوظ آبادی کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا۔ غیرملکیوں کا قلعہ بند محل یوں خاک میں ملایا گیا کہ آئندہ کبھی شہر نہیں کہلائے گا، کبھی از سرِ نو تعمیر نہیں ہو گا۔
Isai UrduGeo 25:3  یہ دیکھ کر ایک زورآور قوم تیری تعظیم کرے گی، زبردست اقوام کے شہر تیرا خوف مانیں گے۔
Isai UrduGeo 25:4  کیونکہ تُو پست حالوں کے لئے قلعہ اور مصیبت زدہ غریبوں کے لئے پناہ گاہ ثابت ہوا ہے۔ تیری آڑ میں انسان طوفان اور گرمی کی شدت سے محفوظ رہتا ہے۔ گو زبردستوں کی پھونکیں بارش کی بوچھاڑ
Isai UrduGeo 25:5  یا ریگستان میں تپش جیسی کیوں نہ ہوں، تاہم تُو غیرملکیوں کی گرج کو روک دیتا ہے۔ جس طرح بادل کے سائے سے جُھلستی گرمی جاتی رہتی ہے، اُسی طرح زبردستوں کی شیخی کو تُو بند کر دیتا ہے۔
Isai UrduGeo 25:6  یہیں کوہِ صیون پر رب الافواج تمام اقوام کی زبردست ضیافت کرے گا۔ بہترین قسم کی قدیم اور صاف شفاف مَے پی جائے گی، عمدہ اور لذیذترین کھانا کھایا جائے گا۔
Isai UrduGeo 25:7  اِسی پہاڑ پر وہ تمام اُمّتوں پر کا نقاب اُتارے گا اور تمام اقوام پر کا پردہ ہٹا دے گا۔
Isai UrduGeo 25:8  موت الٰہی فتح کا لقمہ ہو کر ابد تک نیست و نابود رہے گی۔ تب رب قادرِ مطلق ہر چہرے کے آنسو پونچھ کر تمام دنیا میں سے اپنی قوم کی رُسوائی دُور کرے گا۔ رب ہی نے یہ سب کچھ فرمایا ہے۔
Isai UrduGeo 25:9  اُس دن لوگ کہیں گے، ”یہی ہمارا خدا ہے جس کی نجات کے انتظار میں ہم رہے۔ یہی ہے رب جس سے ہم اُمید رکھتے رہے۔ آؤ، ہم شادیانہ بجا کر اُس کی نجات کی خوشی منائیں۔“
Isai UrduGeo 25:10  رب کا ہاتھ اِس پہاڑ پر ٹھہرا رہے گا۔ لیکن موآب کو وہ یوں روندے گا جس طرح بھوسا گوبر میں ملانے کے لئے روندا جاتا ہے۔
Isai UrduGeo 25:11  اور گو موآب ہاتھ پھیلا کر اُس میں تیرنے کی کوشش کرے توبھی رب اُس کا غرور گوبر میں دبائے رکھے گا، چاہے وہ کتنی مہارت سے ہاتھ پاؤں مارنے کی کوشش کیوں نہ کرے۔
Isai UrduGeo 25:12  اے موآب، وہ تیری بلند اور قلعہ بند دیواروں کو گرائے گا، اُنہیں ڈھا کر خاک میں ملائے گا۔