Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
ZECHARIAH
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 2
Zech UrduGeo 2:1  مَیں نے اپنی نظر دوبارہ اُٹھائی تو ایک آدمی کو دیکھا جس کے ہاتھ میں فیتہ تھا۔
Zech UrduGeo 2:2  مَیں نے پوچھا، ”آپ کہاں جا رہے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”یروشلم کی پیمائش کرنے جا رہا ہوں۔ مَیں معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ شہر کی لمبائی اور چوڑائی کتنی ہونی چاہئے۔“
Zech UrduGeo 2:3  تب وہ فرشتہ روانہ ہوا جو اب تک مجھ سے بات کر رہا تھا۔ لیکن راستے میں ایک اَور فرشتہ اُس سے ملنے آیا۔
Zech UrduGeo 2:4  اِس دوسرے فرشتے نے کہا، ”بھاگ کر پیمائش کرنے والے نوجوان کو بتا دے، ’انسان و حیوان کی اِتنی بڑی تعداد ہو گی کہ آئندہ یروشلم کی فصیل نہیں ہو گی۔
Zech UrduGeo 2:5  رب فرماتا ہے کہ اُس وقت مَیں آگ کی چاردیواری بن کر اُس کی حفاظت کروں گا، مَیں اُس کے درمیان رہ کر اُس کی عزت و جلال کا باعث ہوں گا‘۔“
Zech UrduGeo 2:6  رب فرماتا ہے، ”اُٹھو، اُٹھو! شمالی ملک سے بھاگ آؤ۔ کیونکہ مَیں نے خود تمہیں چاروں طرف منتشر کر دیا تھا۔
Zech UrduGeo 2:7  لیکن اب مَیں فرماتا ہوں کہ وہاں سے نکل آؤ۔ صیون کے جتنے لوگ بابل میں رہتے ہیں وہاں سے بچ نکلیں!“
Zech UrduGeo 2:8  کیونکہ رب الافواج جس نے مجھے بھیجا وہ اُن قوموں کے بارے میں جنہوں نے تمہیں لُوٹ لیا فرماتا ہے، ”جو تمہیں چھیڑے وہ میری آنکھ کی پُتلی کو چھیڑے گا۔
Zech UrduGeo 2:9  اِس لئے یقین کرو کہ مَیں اپنا ہاتھ اُن کے خلاف اُٹھاؤں گا۔ اُن کے اپنے غلام اُنہیں لُوٹ لیں گے۔“ تب تم جان لو گے کہ رب الافواج نے مجھے بھیجا ہے۔
Zech UrduGeo 2:10  رب فرماتا ہے، ”اے صیون بیٹی، خوشی کے نعرے لگا! کیونکہ مَیں آ رہا ہوں، مَیں تیرے درمیان سکونت کروں گا۔
Zech UrduGeo 2:11  اُس دن بہت سی اقوام میرے ساتھ پیوست ہو کر میری قوم کا حصہ بن جائیں گی۔ مَیں خود تیرے درمیان سکونت کروں گا۔“ تب تُو جان لے گی کہ رب الافواج نے مجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔
Zech UrduGeo 2:12  مُقدّس ملک میں یہوداہ رب کی موروثی زمین بنے گا، اور وہ یروشلم کو دوبارہ چن لے گا۔
Zech UrduGeo 2:13  تمام انسان رب کے سامنے خاموش ہو جائیں، کیونکہ وہ اُٹھ کر اپنی مُقدّس سکونت گاہ سے نکل آیا ہے۔