Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
II KINGS
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 20
II K UrduGeo 20:1  اُن دنوں میں حِزقیاہ اِتنا بیمار ہوا کہ مرنے کی نوبت آ پہنچی۔ آموص کا بیٹا یسعیاہ نبی اُس سے ملنے آیا اور کہا، ”رب فرماتا ہے کہ اپنے گھر کا بندوبست کر لے، کیونکہ تجھے مرنا ہے۔ تُو اِس بیماری سے شفا نہیں پائے گا۔“
II K UrduGeo 20:2  یہ سن کر حِزقیاہ نے اپنا منہ دیوار کی طرف پھیر کر دعا کی،
II K UrduGeo 20:3  ”اے رب، یاد کر کہ مَیں وفاداری اور خلوص دلی سے تیرے سامنے چلتا رہا ہوں، کہ مَیں وہ کچھ کرتا آیا ہوں جو تجھے پسند ہے۔“ پھر وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔
II K UrduGeo 20:4  اِتنے میں یسعیاہ چلا گیا تھا۔ لیکن وہ ابھی اندرونی صحن سے نکلا نہیں تھا کہ اُسے رب کا کلام ملا،
II K UrduGeo 20:5  ”میری قوم کے راہنما حِزقیاہ کے پاس واپس جا کر اُسے بتا دینا کہ رب تیرے باپ داؤد کا خدا فرماتا ہے، ’مَیں نے تیری دعا سن لی اور تیرے آنسو دیکھے ہیں۔ مَیں تجھے شفا دوں گا۔ پرسوں تُو دوبارہ رب کے گھر میں جائے گا۔
II K UrduGeo 20:6  مَیں تیری زندگی میں 15 سال کا اضافہ کروں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں تجھے اور اِس شہر کو اسور کے بادشاہ سے بچا لوں گا۔ مَیں اپنی اور اپنے خادم داؤد کی خاطر شہر کا دفاع کروں گا‘۔“
II K UrduGeo 20:7  پھر یسعیاہ نے حکم دیا، ”انجیر کی ٹکی لا کر بادشاہ کے ناسور پر باندھ دو!“ جب ایسا کیا گیا تو حِزقیاہ کو شفا ملی۔
II K UrduGeo 20:8  پہلے حِزقیاہ نے یسعیاہ سے پوچھا تھا، ”رب مجھے کون سا نشان دے گا جس سے مجھے یقین آئے کہ وہ مجھے شفا دے گا اور کہ مَیں پرسوں دوبارہ رب کے گھر کی عبادت میں شریک ہوں گا؟“
II K UrduGeo 20:9  یسعیاہ نے جواب دیا، ”رب دھوپ گھڑی کا سایہ دس درجے آگے کرے گا یا دس درجے پیچھے۔ اِس سے آپ جان لیں گے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کرے گا۔ آپ کیا چاہتے ہیں، کیا سایہ دس درجے آگے چلے یا دس درجے پیچھے؟“
II K UrduGeo 20:10  حِزقیاہ نے جواب دیا، ”یہ کروانا کہ سایہ دس درجے آگے چلے آسان کام ہے۔ نہیں، وہ دس درجے پیچھے جائے۔“
II K UrduGeo 20:11  تب یسعیاہ نبی نے رب سے دعا کی، اور رب نے آخز کی بنائی ہوئی دھوپ گھڑی کا سایہ دس درجے پیچھے کر دیا۔
II K UrduGeo 20:12  تھوڑی دیر کے بعد بابل کے بادشاہ مرودک بلَدان بن بلَدان نے حِزقیاہ کی بیماری کی خبر سن کر وفد کے ہاتھ خط اور تحفے بھیجے۔
II K UrduGeo 20:13  حِزقیاہ نے وفد کا استقبال کر کے اُسے وہ تمام خزانے دکھائے جو ذخیرہ خانے میں محفوظ رکھے گئے تھے یعنی تمام سونا چاندی، بلسان کا تیل اور باقی قیمتی تیل۔ اُس نے اسلحہ خانہ اور باقی سب کچھ بھی دکھایا جو اُس کے خزانوں میں تھا۔ پورے محل اور پورے ملک میں کوئی خاص چیز نہ رہی جو اُس نے اُنہیں نہ دکھائی۔
II K UrduGeo 20:14  تب یسعیاہ نبی حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آیا اور پوچھا، ”اِن آدمیوں نے کیا کہا؟ کہاں سے آئے ہیں؟“ حِزقیاہ نے جواب دیا، ”دُوردراز ملک بابل سے آئے ہیں۔“
II K UrduGeo 20:15  یسعیاہ بولا، ”اُنہوں نے محل میں کیا کچھ دیکھا؟“ حِزقیاہ نے کہا، ”اُنہوں نے محل میں سب کچھ دیکھ لیا ہے۔ میرے خزانوں میں کوئی چیز نہ رہی جو مَیں نے اُنہیں نہیں دکھائی۔“
II K UrduGeo 20:16  تب یسعیاہ نے کہا، ”رب کا فرمان سنیں!
II K UrduGeo 20:17  ایک دن آنے والا ہے کہ تیرے محل کا تمام مال چھین لیا جائے گا۔ جتنے بھی خزانے تُو اور تیرے باپ دادا نے آج تک جمع کئے ہیں اُن سب کو دشمن بابل لے جائے گا۔ رب فرماتا ہے کہ ایک بھی چیز پیچھے نہیں رہے گی۔
II K UrduGeo 20:18  تیرے بیٹوں میں سے بھی بعض چھین لئے جائیں گے، ایسے جو اب تک پیدا نہیں ہوئے۔ تب وہ خواجہ سرا بن کر شاہِ بابل کے محل میں خدمت کریں گے۔“
II K UrduGeo 20:19  حِزقیاہ بولا، ”رب کا جو پیغام آپ نے مجھے دیا ہے وہ ٹھیک ہے۔“ کیونکہ اُس نے سوچا، ”بڑی بات یہ ہے کہ میرے جیتے جی امن و امان ہو گا۔“
II K UrduGeo 20:20  باقی جو کچھ حِزقیاہ کی حکومت کے دوران ہوا اور جو کامیابیاں اُسے حاصل ہوئیں وہ ’شاہانِ یہوداہ کی تاریخ‘ کی کتاب میں درج ہیں۔ وہاں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اُس نے کس طرح تالاب بنوا کر وہ سرنگ کھدوائی جس کے ذریعے چشمے کا پانی شہر تک پہنچتا ہے۔
II K UrduGeo 20:21  جب حِزقیاہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُس کا بیٹا منسّی تخت نشین ہوا۔