Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
RUTH
1 2 3 4
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 2
Ruth UrduGeo 2:1  بیت لحم میں نعومی کے مرحوم شوہر کا رشتے دار رہتا تھا جس کا نام بوعز تھا۔ وہ اثر و رسوخ رکھتا تھا، اور اُس کی زمینیں تھیں۔
Ruth UrduGeo 2:2  ایک دن روت نے اپنی ساس سے کہا، ”مَیں کھیتوں میں جا کر فصل کی کٹائی سے بچی ہوئی بالیں چن لوں۔ کوئی نہ کوئی تو مجھے اِس کی اجازت دے گا۔“ نعومی نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے بیٹی، جائیں۔“
Ruth UrduGeo 2:3  روت کسی کھیت میں گئی اور مزدوروں کے پیچھے پیچھے چلتی ہوئی بچی ہوئی بالیں چننے لگی۔ اُسے معلوم نہ تھا کہ کھیت کا مالک سُسر کا رشتے دار بوعز ہے۔
Ruth UrduGeo 2:4  اِتنے میں بوعز بیت لحم سے پہنچا۔ اُس نے اپنے مزدوروں سے کہا، ”رب آپ کے ساتھ ہو۔“ اُنہوں نے جواب دیا، ”اور رب آپ کو بھی برکت دے!“
Ruth UrduGeo 2:5  پھر بوعز نے مزدوروں کے انچارج سے پوچھا، ”اُس جوان عورت کا مالک کون ہے؟“
Ruth UrduGeo 2:6  آدمی نے جواب دیا، ”یہ موآبی عورت نعومی کے ساتھ ملکِ موآب سے آئی ہے۔
Ruth UrduGeo 2:7  اِس نے مجھ سے مزدوروں کے پیچھے چل کر بچی ہوئی بالیں چننے کی اجازت لی۔ یہ تھوڑی دیر جھونپڑی کے سائے میں آرام کرنے کے سوا صبح سے لے کر اب تک کام میں لگی رہی ہے۔“
Ruth UrduGeo 2:8  یہ سن کر بوعز نے روت سے بات کی، ”بیٹی، میری بات سنیں! کسی اَور کھیت میں بچی ہوئی بالیں چننے کے لئے نہ جائیں بلکہ یہیں میری نوکرانیوں کے ساتھ رہیں۔
Ruth UrduGeo 2:9  کھیت کے اُس حصے پر دھیان دیں جہاں فصل کی کٹائی ہو رہی ہے اور نوکرانیوں کے پیچھے پیچھے چلتی رہیں۔ مَیں نے آدمیوں کو آپ کو چھیڑنے سے منع کیا ہے۔ جب بھی آپ کو پیاس لگے تو اُن برتنوں سے پانی پینا جو آدمیوں نے کنوئیں سے بھر رکھے ہیں۔“
Ruth UrduGeo 2:10  روت منہ کے بل جھک گئی اور بولی، ”مَیں اِس لائق نہیں کہ آپ مجھ پر اِتنی مہربانی کریں۔ مَیں تو پردیسی ہوں۔ آپ کیوں میری قدر کرتے ہیں؟“
Ruth UrduGeo 2:11  بوعز نے جواب دیا، ”مجھے وہ کچھ بتایا گیا ہے جو آپ نے اپنے شوہر کی وفات سے لے کر آج تک اپنی ساس کے لئے کیا ہے۔ آپ اپنے ماں باپ اور اپنے وطن کو چھوڑ کر ایک قوم میں بسنے آئی ہیں جسے پہلے سے نہیں جانتی تھیں۔
Ruth UrduGeo 2:12  آپ رب اسرائیل کے خدا کے پَروں تلے پناہ لینے آئی ہیں۔ اب وہ آپ کو آپ کی نیکی کا پورا اجر دے۔“
Ruth UrduGeo 2:13  روت نے کہا، ”میرے آقا، اللہ کرے کہ مَیں آئندہ بھی آپ کی منظورِ نظر رہوں۔ گو مَیں آپ کی نوکرانیوں کی حیثیت بھی نہیں رکھتی توبھی آپ نے مجھ سے شفقت بھری باتیں کر کے مجھے تسلی دی ہے۔“
Ruth UrduGeo 2:14  کھانے کے وقت بوعز نے روت کو بُلا کر کہا، ”اِدھر آ کر روٹی کھائیں اور اپنا نوالہ سرکے میں ڈبو دیں۔“ روت اُس کے مزدوروں کے ساتھ بیٹھ گئی، اور بوعز نے اُسے جَو کے بُھنے ہوئے دانے دے دیئے۔ روت نے جی بھر کر کھانا کھایا۔ پھر بھی کچھ بچ گیا۔
Ruth UrduGeo 2:15  جب وہ کام جاری رکھنے کے لئے اُٹھی تو بوعز نے حکم دیا، ”اُسے پُولوں کے درمیان بھی بالیں جمع کرنے دو، اور اگر وہ ایسا کرے تو اُس کی بےعزتی مت کرنا۔
Ruth UrduGeo 2:16  نہ صرف یہ بلکہ کام کرتے وقت اِدھر اُدھر پُولوں کی کچھ بالیں زمین پر گرنے دو۔ جب وہ اُنہیں جمع کرنے آئے تو اُسے مت جھڑکنا!“
Ruth UrduGeo 2:17  روت نے کھیت میں شام تک کام جاری رکھا۔ جب اُس نے بالوں کو کوٹ لیا تو دانوں کے تقریباً 13 کلو گرام نکلے۔
Ruth UrduGeo 2:18  پھر وہ سب کچھ اُٹھا کر اپنے گھر واپس لے آئی اور ساس کو دکھایا۔ ساتھ ساتھ اُس نے اُسے وہ بُھنے ہوئے دانے بھی دیئے جو دوپہر کے کھانے سے بچ گئے تھے۔
Ruth UrduGeo 2:19  نعومی نے پوچھا، ”آپ نے یہ سب کچھ کہاں سے جمع کیا؟ بتائیں، آپ کہاں تھیں؟ اللہ اُسے برکت دے جس نے آپ کی اِتنی قدر کی ہے!“ روت نے کہا، ”جس آدمی کے کھیت میں مَیں نے آج کام کیا اُس کا نام بوعز ہے۔“
Ruth UrduGeo 2:20  نعومی پکار اُٹھی، ”رب اُسے برکت دے! وہ تو ہمارا قریبی رشتے دار ہے، اور شریعت کے مطابق اُس کا حق ہے کہ وہ ہماری مدد کرے۔ اب مجھے معلوم ہوا ہے کہ اللہ ہم پر اور ہمارے مرحوم شوہروں پر رحم کرنے سے باز نہیں آیا!“
Ruth UrduGeo 2:21  روت بولی، ”اُس نے مجھ سے یہ بھی کہا کہ کہیں اَور نہ جانا بلکہ کٹائی کے اختتام تک میرے مزدوروں کے پیچھے پیچھے بالیں جمع کرنا۔“
Ruth UrduGeo 2:22  نعومی نے جواب میں کہا، ”بہت اچھا۔ بیٹی، ایسا ہی کریں۔ اُس کی نوکرانیوں کے ساتھ رہنے کا یہ فائدہ ہے کہ آپ محفوظ رہیں گی۔ کسی اَور کے کھیت میں جائیں تو ہو سکتا ہے کہ کوئی آپ کو تنگ کرے۔“
Ruth UrduGeo 2:23  چنانچہ روت جَو اور گندم کی کٹائی کے پورے موسم میں بوعز کی نوکرانیوں کے پاس جاتی اور بچی ہوئی بالیں چنتی۔ شام کو وہ اپنی ساس کے گھر واپس چلی جاتی تھی۔