Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
RUTH
1 2 3 4
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 1
Ruth UrduGeo 1:1  اُن دنوں جب قاضی قوم کی راہنمائی کیا کرتے تھے تو اسرائیل میں کال پڑا۔ یہوداہ کے شہر بیت لحم میں ایک اِفراتی آدمی رہتا تھا جس کا نام اِلی مَلِک تھا۔ کال کی وجہ سے وہ اپنی بیوی نعومی اور اپنے دو بیٹوں محلون اور کلیون کو لے کر ملکِ موآب میں جا بسا۔
Ruth UrduGeo 1:2  اُن دنوں جب قاضی قوم کی راہنمائی کیا کرتے تھے تو اسرائیل میں کال پڑا۔ یہوداہ کے شہر بیت لحم میں ایک اِفراتی آدمی رہتا تھا جس کا نام اِلی مَلِک تھا۔ کال کی وجہ سے وہ اپنی بیوی نعومی اور اپنے دو بیٹوں محلون اور کلیون کو لے کر ملکِ موآب میں جا بسا۔
Ruth UrduGeo 1:3  لیکن کچھ دیر کے بعد اِلی مَلِک فوت ہو گیا، اور نعومی اپنے دو بیٹوں کے ساتھ اکیلی رہ گئی۔
Ruth UrduGeo 1:4  محلون اور کلیون نے موآب کی دو عورتوں سے شادی کر لی۔ ایک کا نام عُرفہ تھا اور دوسری کا روت۔ لیکن تقریباً دس سال کے بعد
Ruth UrduGeo 1:5  دونوں بیٹے بھی جاں بحق ہو گئے۔ اب نعومی کا نہ شوہر اور نہ بیٹے ہی رہے تھے۔
Ruth UrduGeo 1:6  ایک دن نعومی کو ملکِ موآب میں خبر ملی کہ رب اپنی قوم پر رحم کر کے اُسے دوبارہ اچھی فصلیں دے رہا ہے۔ تب وہ اپنے وطن یہوداہ کے لئے روانہ ہوئی۔ عُرفہ اور روت بھی ساتھ چلیں۔ جب وہ اُس راستے پر آ گئیں جو یہوداہ تک پہنچاتا ہے
Ruth UrduGeo 1:7  ایک دن نعومی کو ملکِ موآب میں خبر ملی کہ رب اپنی قوم پر رحم کر کے اُسے دوبارہ اچھی فصلیں دے رہا ہے۔ تب وہ اپنے وطن یہوداہ کے لئے روانہ ہوئی۔ عُرفہ اور روت بھی ساتھ چلیں۔ جب وہ اُس راستے پر آ گئیں جو یہوداہ تک پہنچاتا ہے
Ruth UrduGeo 1:8  تو نعومی نے اپنی بہوؤں سے کہا، ”اب اپنے ماں باپ کے گھر واپس چلی جائیں۔ رب آپ پر اُتنا رحم کرے جتنا آپ نے مرحوموں اور مجھ پر کیا ہے۔
Ruth UrduGeo 1:9  وہ آپ کو نئے گھر اور نئے شوہر مہیا کر کے سکون دے۔“ یہ کہہ کر اُس نے اُنہیں بوسہ دیا۔ دونوں رو پڑیں
Ruth UrduGeo 1:10  اور اعتراض کیا، ”ہرگز نہیں، ہم آپ کے ساتھ آپ کی قوم کے پاس جائیں گی۔“
Ruth UrduGeo 1:11  لیکن نعومی نے اصرار کیا، ”بیٹیو، بس کریں اور اپنے اپنے گھر واپس چلی جائیں۔ اب میرے ساتھ جانے کا کیا فائدہ؟ مجھ سے تو مزید کوئی بیٹا پیدا نہیں ہو گا جو آپ کا شوہر بن سکے۔
Ruth UrduGeo 1:12  نہیں بیٹیو، واپس چلی جائیں۔ مَیں تو اِتنی بوڑھی ہو چکی ہوں کہ دوبارہ شادی نہیں کر سکتی۔ اور اگر اِس کی اُمید بھی ہوتی بلکہ میری شادی آج رات کو ہوتی اور میرے ہاں بیٹے پیدا ہوتے
Ruth UrduGeo 1:13  تو کیا آپ اُن کے بالغ ہو جانے تک انتظار کر سکتیں؟ کیا آپ اُس وقت تک کسی اَور سے شادی کرنے سے انکار کرتیں؟ نہیں، بیٹیو۔ رب نے اپنا ہاتھ میرے خلاف اُٹھایا ہے، تو آپ اِس لعنت کی زد میں کیوں آئیں؟“
Ruth UrduGeo 1:14  تب عُرفہ اور روت دوبارہ رو پڑیں۔ عُرفہ نے اپنی ساس کو چوم کر الوداع کہا، لیکن روت نعومی کے ساتھ لپٹی رہی۔
Ruth UrduGeo 1:15  نعومی نے اُسے سمجھانے کی کوشش کی، ”دیکھیں، عُرفہ اپنی قوم اور اپنے دیوتاؤں کے پاس واپس چلی گئی ہے۔ اب آپ بھی ایسا ہی کریں۔“
Ruth UrduGeo 1:16  لیکن روت نے جواب دیا، ”مجھے آپ کو چھوڑ کر واپس جانے پر مجبور نہ کیجئے۔ جہاں آپ جائیں گی مَیں جاؤں گی۔ جہاں آپ رہیں گی وہاں مَیں بھی رہوں گی۔ آپ کی قوم میری قوم اور آپ کا خدا میرا خدا ہے۔
Ruth UrduGeo 1:17  جہاں آپ مریں گی وہیں مَیں مروں گی اور وہیں دفن ہو جاؤں گی۔ صرف موت ہی مجھے آپ سے الگ کر سکتی ہے۔ اگر میرا یہ وعدہ پورا نہ ہو تو اللہ مجھے سخت سزا دے!“
Ruth UrduGeo 1:18  نعومی نے جان لیا کہ روت کا ساتھ جانے کا پکا ارادہ ہے، اِس لئے وہ خاموش ہو گئی اور اُسے سمجھانے سے باز آئی۔
Ruth UrduGeo 1:19  وہ چل پڑیں اور چلتے چلتے بیت لحم پہنچ گئیں۔ جب داخل ہوئیں تو پورے شہر میں ہل چل مچ گئی۔ عورتیں کہنے لگیں، ”کیا یہ نعومی نہیں ہے؟“
Ruth UrduGeo 1:20  نعومی نے جواب دیا، ”اب مجھے نعومی مت کہنا بلکہ مارہ، کیونکہ قادرِ مطلق نے مجھے سخت مصیبت میں ڈال دیا ہے۔
Ruth UrduGeo 1:21  یہاں سے جاتے وقت میرے ہاتھ بھرے ہوئے تھے، لیکن اب رب مجھے خالی ہاتھ واپس لے آیا ہے۔ چنانچہ مجھے نعومی مت کہنا۔ رب نے خود میرے خلاف گواہی دی ہے، قادرِ مطلق نے مجھے اِس مصیبت میں ڈالا ہے۔“
Ruth UrduGeo 1:22  جب نعومی اپنی موآبی بہو کے ساتھ بیت لحم پہنچی تو جَو کی فصل کی کٹائی شروع ہو چکی تھی۔