Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
II CHRONICLES
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 32
II C UrduGeo 32:1  حِزقیاہ نے وفاداری سے یہ تمام منصوبے تکمیل تک پہنچائے۔ پھر ایک دن اسور کا بادشاہ سنحیرب اپنی فوج کے ساتھ یہوداہ میں گھس آیا اور قلعہ بند شہروں کا محاصرہ کرنے لگا تاکہ اُن پر قبضہ کرے۔
II C UrduGeo 32:2  جب حِزقیاہ کو اطلاع ملی کہ سنحیرب آ کر یروشلم پر حملہ کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے
II C UrduGeo 32:3  تو اُس نے اپنے سرکاری اور فوجی افسروں سے مشورہ کیا۔ خیال یہ پیش کیا گیا کہ یروشلم شہر کے باہر تمام چشموں کو ملبے سے بند کیا جائے۔ سب متفق ہو گئے،
II C UrduGeo 32:4  کیونکہ اُنہوں نے کہا، ”اسور کے بادشاہ کو یہاں آ کر کثرت کا پانی کیوں ملے؟“ بہت سے آدمی جمع ہوئے اور مل کر چشموں کو ملبے سے بند کر دیا۔ اُنہوں نے اُس زمین دوز نالے کا منہ بھی بند کر دیا جس کے ذریعے پانی شہر میں پہنچتا تھا۔
II C UrduGeo 32:5  اِس کے علاوہ حِزقیاہ نے بڑی محنت سے فصیل کے ٹوٹے پھوٹے حصوں کی مرمت کروا کر اُس پر بُرج بنوائے۔ فصیل کے باہر اُس نے ایک اَور چاردیواری تعمیر کی جبکہ یروشلم کے اُس حصے کے چبوترے مزید مضبوط کروائے جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ ساتھ ساتھ اُس نے بڑی مقدار میں ہتھیار اور ڈھالیں بنوائیں۔
II C UrduGeo 32:6  حِزقیاہ نے لوگوں پر فوجی افسر مقرر کئے۔ پھر اُس نے سب کو دروازے کے ساتھ والے چوک پر اکٹھا کر کے اُن کی حوصلہ افزائی کی،
II C UrduGeo 32:7  ”مضبوط اور دلیر ہوں! اسور کے بادشاہ اور اُس کی بڑی فوج کو دیکھ کر مت ڈریں، کیونکہ جو طاقت ہمارے ساتھ ہے وہ اُسے حاصل نہیں ہے۔
II C UrduGeo 32:8  اسور کے بادشاہ کے لئے صرف خاکی آدمی لڑ رہے ہیں جبکہ رب ہمارا خدا ہمارے ساتھ ہے۔ وہی ہماری مدد کر کے ہمارے لئے لڑے گا!“ حِزقیاہ بادشاہ کے اِن الفاظ سے لوگوں کی بڑی حوصلہ افزائی ہوئی۔
II C UrduGeo 32:9  جب اسور کا بادشاہ سنحیرب اپنی پوری فوج کے ساتھ لکیس کا محاصرہ کر رہا تھا تو اُس نے وہاں سے یروشلم کو وفد بھیجا تاکہ یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ اور یہوداہ کے تمام باشندوں کو پیغام پہنچائے،
II C UrduGeo 32:10  ”شاہِ اسور سنحیرب فرماتے ہیں، تمہارا بھروسا کس چیز پر ہے کہ تم محاصرے کے وقت یروشلم کو چھوڑنا نہیں چاہتے؟
II C UrduGeo 32:11  جب حِزقیاہ کہتا ہے، ’رب ہمارا خدا ہمیں اسور کے بادشاہ سے بچائے گا‘ تو وہ تمہیں غلط راہ پر لا رہا ہے۔ اِس کا صرف یہ نتیجہ نکلے گا کہ تم بھوکے اور پیاسے مر جاؤ گے۔
II C UrduGeo 32:12  حِزقیاہ نے تو اِس خدا کی بےحرمتی کی ہے۔ کیونکہ اُس نے اُس کی اونچی جگہوں کے مندروں اور قربان گاہوں کو ڈھا کر یہوداہ اور یروشلم سے کہا ہے کہ ایک ہی قربان گاہ کے سامنے پرستش کریں، ایک ہی قربان گاہ پر قربانیاں چڑھائیں۔
II C UrduGeo 32:13  کیا تمہیں علم نہیں کہ مَیں اور میرے باپ دادا نے دیگر ممالک کی تمام قوموں کے ساتھ کیا کچھ کیا؟ کیا اِن قوموں کے دیوتا اپنے ملکوں کو مجھ سے بچانے کے قابل رہے ہیں؟ ہرگز نہیں!
II C UrduGeo 32:14  میرے باپ دادا نے اِن سب کو تباہ کر دیا، اور کوئی بھی دیوتا اپنی قوم کو مجھ سے بچا نہ سکا۔ تو پھر تمہارا دیوتا تمہیں کس طرح مجھ سے بچائے گا؟
II C UrduGeo 32:15  حِزقیاہ سے فریب نہ کھاؤ! وہ اِس طرح تمہیں غلط راہ پر نہ لائے۔ اُس کی بات پر اعتماد مت کرنا، کیونکہ اب تک کسی بھی قوم یا سلطنت کا دیوتا اپنی قوم کو میرے یا میرے باپ دادا کے قبضے سے چھٹکارا نہ دلا سکا۔ تو پھر تمہارا دیوتا تمہیں میرے قبضے سے کس طرح بچائے گا؟“
II C UrduGeo 32:16  ایسی باتیں کرتے کرتے سنحیرب کے افسر رب اسرائیل کے خدا اور اُس کے خادم حِزقیاہ پر کفر بکتے گئے۔
II C UrduGeo 32:17  اسور کے بادشاہ نے وفد کے ہاتھ خط بھی بھیجا جس میں اُس نے رب اسرائیل کے خدا کی اہانت کی۔ خط میں لکھا تھا، ”جس طرح دیگر ممالک کے دیوتا اپنی قوموں کو مجھ سے محفوظ نہ رکھ سکے اُسی طرح حِزقیاہ کا دیوتا بھی اپنی قوم کو میرے قبضے سے نہیں بچائے گا۔“
II C UrduGeo 32:18  اسوری افسروں نے بلند آواز سے عبرانی زبان میں بادشاہ کا پیغام فصیل پر کھڑے یروشلم کے باشندوں تک پہنچایا تاکہ اُن میں خوف و ہراس پھیل جائے اور یوں شہر پر قبضہ کرنے میں آسانی ہو جائے۔
II C UrduGeo 32:19  اِن افسروں نے یروشلم کے خدا کا یوں تمسخر اُڑایا جیسا وہ دنیا کی دیگر قوموں کے دیوتاؤں کا اُڑایا کرتے تھے، حالانکہ دیگر معبود صرف انسانی ہاتھوں کی پیداوار تھے۔
II C UrduGeo 32:20  پھر حِزقیاہ بادشاہ اور آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی نے چلّاتے ہوئے آسمان پر تخت نشین خدا سے التماس کی۔
II C UrduGeo 32:21  جواب میں رب نے اسوریوں کی لشکرگاہ میں ایک فرشتہ بھیجا جس نے تمام بہترین فوجیوں کو افسروں اور کمانڈروں سمیت موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ چنانچہ سنحیرب شرمندہ ہو کر اپنے ملک لوٹ گیا۔ وہاں ایک دن جب وہ اپنے دیوتا کے مندر میں داخل ہوا تو اُس کے کچھ بیٹوں نے اُسے تلوار سے قتل کر دیا۔
II C UrduGeo 32:22  اِس طرح رب نے حِزقیاہ اور یروشلم کے باشندوں کو شاہِ اسور سنحیرب سے چھٹکارا دلایا۔ اُس نے اُنہیں دوسری قوموں کے حملوں سے بھی محفوظ رکھا، اور چاروں طرف امن و امان پھیل گیا۔
II C UrduGeo 32:23  بےشمار لوگ یروشلم آئے تاکہ رب کو قربانیاں پیش کریں اور حِزقیاہ بادشاہ کو قیمتی تحفے دیں۔ اُس وقت سے تمام قومیں اُس کا بڑا احترام کرنے لگیں۔
II C UrduGeo 32:24  اُن دنوں میں حِزقیاہ اِتنا بیمار ہوا کہ مرنے کی نوبت آ پہنچی۔ تب اُس نے رب سے دعا کی، اور رب نے اُس کی سن کر ایک الٰہی نشان سے اِس کی تصدیق کی۔
II C UrduGeo 32:25  لیکن حِزقیاہ مغرور ہوا، اور اُس نے اِس مہربانی کا مناسب جواب نہ دیا۔ نتیجے میں رب اُس سے اور یہوداہ اور یروشلم سے ناراض ہوا۔
II C UrduGeo 32:26  پھر حِزقیاہ اور یروشلم کے باشندوں نے پچھتا کر اپنا غرور چھوڑ دیا، اِس لئے رب کا غضب حِزقیاہ کے جیتے جی اُن پر نازل نہ ہوا۔
II C UrduGeo 32:27  حِزقیاہ کو بہت دولت اور عزت حاصل ہوئی، اور اُس نے اپنی سونے چاندی، جواہر، بلسان کے قیمتی تیل، ڈھالوں اور باقی قیمتی چیزوں کے لئے خاص خزانے بنوائے۔
II C UrduGeo 32:28  اُس نے غلہ، انگور کا رس اور زیتون کا تیل محفوظ رکھنے کے لئے گودام تعمیر کئے اور اپنے گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کو رکھنے کی بہت سی جگہیں بھی بنوا لیں۔
II C UrduGeo 32:29  اُس کے گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں میں اضافہ ہوتا گیا، اور اُس نے کئی نئے شہروں کی بنیاد رکھی، کیونکہ اللہ نے اُسے نہایت ہی امیر بنا دیا تھا۔
II C UrduGeo 32:30  حِزقیاہ ہی نے جیحون چشمے کا منہ بند کر کے اُس کا پانی سرنگ کے ذریعے مغرب کی طرف یروشلم کے اُس حصے میں پہنچایا جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ جو بھی کام اُس نے شروع کیا اُس میں وہ کامیاب رہا۔
II C UrduGeo 32:31  ایک دن بابل کے حکمرانوں نے اُس کے پاس وفد بھیجا تاکہ اُس الٰہی نشان کے بارے میں معلومات حاصل کریں جو یہوداہ میں ہوا تھا۔ اُس وقت اللہ نے اُسے اکیلا چھوڑ دیا تاکہ اُس کے دل کی حقیقی حالت جانچ لے۔
II C UrduGeo 32:32  باقی جو کچھ حِزقیاہ کی حکومت کے دوران ہوا اور جو نیک کام اُس نے کیا وہ ’آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی کی رویا‘ میں قلم بند ہے جو ’شاہانِ یہوداہ و اسرائیل‘ کی کتاب میں درج ہے۔
II C UrduGeo 32:33  جب وہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے شاہی قبرستان کی ایک اونچی جگہ پر دفنایا گیا۔ جب جنازہ نکلا تو یہوداہ اور یروشلم کے تمام باشندوں نے اُس کا احترام کیا۔ پھر اُس کا بیٹا منسّی تخت نشین ہوا۔