Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
EPHESIANS
1 2 3 4 5 6
Prev Up Next
Chapter 2
Ephe UrduGeo 2:1  آپ بھی اپنی خطاؤں اور گناہوں کی وجہ سے روحانی طور پر مُردہ تھے۔
Ephe UrduGeo 2:2  کیونکہ پہلے آپ اِن میں پھنسے ہوئے اِس دنیا کے طور طریقوں کے مطابق زندگی گزارتے تھے۔ آپ ہَوا کی قوتوں کے سردار کے تابع تھے، اُس روح کے جو اِس وقت اُن میں سرگرمِ عمل ہے جو اللہ کے نافرمان ہیں۔
Ephe UrduGeo 2:3  پہلے تو ہم بھی سب اُن میں زندگی گزارتے تھے۔ ہم بھی اپنی پرانی فطرت کی شہوتیں، مرضی اور سوچ پوری کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ دوسروں کی طرح ہم پر بھی فطری طور پر اللہ کا غضب نازل ہونا تھا۔
Ephe UrduGeo 2:4  لیکن اللہ کا رحم اِتنا وسیع ہے اور وہ اِتنی شدت سے ہم سے محبت رکھتا ہے
Ephe UrduGeo 2:5  کہ اگرچہ ہم اپنے گناہوں میں مُردہ تھے توبھی اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کر دیا۔ ہاں، آپ کو اللہ کے فضل ہی سے نجات ملی ہے۔
Ephe UrduGeo 2:6  جب ہم مسیح عیسیٰ پر ایمان لائے تو اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کر کے آسمان پر بٹھا دیا۔
Ephe UrduGeo 2:7  عیسیٰ مسیح میں ہم پر مہربانی کرنے سے اللہ آنے والے زمانوں میں اپنے فضل کی لامحدود دولت دکھانا چاہتا تھا۔
Ephe UrduGeo 2:8  کیونکہ یہ اُس کا فضل ہی ہے کہ آپ کو ایمان لانے پر نجات ملی ہے۔ یہ آپ کی طرف سے نہیں ہے بلکہ اللہ کی بخشش ہے۔
Ephe UrduGeo 2:9  اور یہ نجات ہمیں اپنے کسی کام کے نتیجے میں نہیں ملی، اِس لئے کوئی اپنے آپ پر فخر نہیں کر سکتا۔
Ephe UrduGeo 2:10  ہاں، ہم اُسی کی مخلوق ہیں جنہیں اُس نے مسیح میں نیک کام کرنے کے لئے خلق کیا ہے۔ اور یہ کام اُس نے پہلے سے ہمارے لئے تیار کر رکھے ہیں، کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُنہیں سرانجام دیتے ہوئے زندگی گزاریں۔
Ephe UrduGeo 2:11  یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ماضی میں آپ کیا تھے۔ یہودی صرف اپنے لئے لفظ مختون استعمال کرتے تھے اگرچہ وہ اپنا ختنہ صرف انسانی ہاتھوں سے کرواتے ہیں۔ آپ کو جو غیریہودی ہیں وہ نامختون قرار دیتے تھے۔
Ephe UrduGeo 2:12  اُس وقت آپ مسیح کے بغیر ہی چلتے تھے۔ آپ اسرائیل قوم کے شہری نہ بن سکے اور جو وعدے اللہ نے عہدوں کے ذریعے اپنی قوم سے کئے تھے وہ آپ کے لئے نہیں تھے۔ اِس دنیا میں آپ کی کوئی اُمید نہیں تھی، آپ اللہ کے بغیر ہی زندگی گزارتے تھے۔
Ephe UrduGeo 2:13  لیکن اب آپ مسیح میں ہیں۔ پہلے آپ دُور تھے، لیکن اب آپ کو مسیح کے خون کے وسیلے سے قریب لایا گیا ہے۔
Ephe UrduGeo 2:14  کیونکہ مسیح ہماری صلح ہے اور اُسی نے یہودیوں اور غیریہودیوں کو ملا کر ایک قوم بنا دیا ہے۔ اپنے جسم کو قربان کر کے اُس نے وہ دیوار گرا دی جس نے اُنہیں الگ کر کے ایک دوسرے کے دشمن بنا رکھا تھا۔
Ephe UrduGeo 2:15  اُس نے شریعت کو اُس کے احکام اور ضوابط سمیت منسوخ کر دیا تاکہ دونوں گروہوں کو ملا کر ایک نیا انسان خلق کرے، ایسا انسان جو اُس میں ایک ہو اور صلح سلامتی کے ساتھ زندگی گزارے۔
Ephe UrduGeo 2:16  اپنی صلیبی موت سے اُس نے دونوں گروہوں کو ایک بدن میں ملا کر اُن کی اللہ کے ساتھ صلح کرائی۔ ہاں، اُس نے اپنے آپ میں یہ دشمنی ختم کر دی۔
Ephe UrduGeo 2:17  اُس نے آ کر دونوں گروہوں کو صلح سلامتی کی خوش خبری سنائی، آپ غیریہودیوں کو جو اللہ سے دُور تھے اور آپ یہودیوں کو بھی جو اُس کے قریب تھے۔
Ephe UrduGeo 2:18  اب ہم دونوں مسیح کے ذریعے ایک ہی روح میں باپ کے حضور آ سکتے ہیں۔
Ephe UrduGeo 2:19  نتیجے میں اب آپ پردیسی اور اجنبی نہیں رہے بلکہ مُقدّسین کے ہم وطن اور اللہ کے گھرانے کے ہیں۔
Ephe UrduGeo 2:20  آپ کو رسولوں اور نبیوں کی بنیاد پر تعمیر کیا گیا ہے جس کے کونے کا بنیادی پتھر مسیح عیسیٰ خود ہے۔
Ephe UrduGeo 2:21  اُس میں پوری عمارت جُڑ جاتی اور بڑھتی بڑھتی خداوند میں اللہ کا مُقدّس گھر بن جاتی ہے۔
Ephe UrduGeo 2:22  دوسروں کے ساتھ ساتھ اُس میں آپ کی بھی تعمیر ہو رہی ہے تاکہ آپ روح میں اللہ کی سکونت گاہ بن جائیں۔