Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
JUDGES
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21
Prev Up Next Toggle notes
Chapter 21
Judg UrduGeo 21:1  جب اسرائیلی مِصفاہ میں جمع ہوئے تھے تو سب نے قَسم کھا کر کہا تھا، ”ہم کبھی بھی اپنی بیٹیوں کا کسی بن یمینی مرد کے ساتھ رشتہ نہیں باندھیں گے۔“
Judg UrduGeo 21:2  اب وہ بیت ایل چلے گئے اور شام تک اللہ کے حضور بیٹھے رہے۔ رو رو کر اُنہوں نے دعا کی،
Judg UrduGeo 21:3  ”اے رب، اسرائیل کے خدا، ہماری قوم کا ایک پورا قبیلہ مٹ گیا ہے! یہ مصیبت اسرائیل پر کیوں آئی؟“
Judg UrduGeo 21:4  اگلے دن وہ صبح سویرے اُٹھے اور قربان گاہ بنا کر اُس پر بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں چڑھائیں۔
Judg UrduGeo 21:5  پھر وہ ایک دوسرے سے پوچھنے لگے، ”جب ہم مِصفاہ میں رب کے حضور جمع ہوئے تو ہماری قوم میں سے کون کون اجتماع میں شریک نہ ہوا؟“ کیونکہ اُس وقت اُنہوں نے قَسم کھا کر اعلان کیا تھا، ”جس نے یہاں رب کے حضور آنے سے انکار کیا اُسے ضرور سزائے موت دی جائے گی۔“
Judg UrduGeo 21:6  اب اسرائیلیوں کو بن یمینیوں پر افسوس ہوا۔ اُنہوں نے کہا، ”ایک پورا قبیلہ مٹ گیا ہے۔
Judg UrduGeo 21:7  اب ہم اُن تھوڑے بچے کھچے آدمیوں کو بیویاں کس طرح مہیا کر سکتے ہیں؟ ہم نے تو رب کے حضور قَسم کھائی ہے کہ اپنی بیٹیوں کا اُن کے ساتھ رشتہ نہیں باندھیں گے۔
Judg UrduGeo 21:8  لیکن ہو سکتا ہے کوئی خاندان مِصفاہ کے اجتماع میں نہ آیا ہو۔ آؤ، ہم پتا کریں۔“ معلوم ہوا کہ یبیس جِلعاد کے باشندے نہیں آئے تھے۔
Judg UrduGeo 21:9  یہ بات فوجیوں کو گننے سے پتا چلی، کیونکہ گنتے وقت یبیس جِلعاد کا کوئی بھی شخص فوج میں نہیں تھا۔
Judg UrduGeo 21:10  تب اُنہوں نے 12,000 فوجیوں کو چن کر اُنہیں حکم دیا، ”یبیس جِلعاد پر حملہ کر کے تمام باشندوں کو بال بچوں سمیت مار ڈالو۔
Judg UrduGeo 21:11  صرف کنواریوں کو زندہ رہنے دو۔“
Judg UrduGeo 21:12  فوجیوں نے یبیس میں 400 کنواریاں پائیں۔ وہ اُنہیں سَیلا لے آئے جہاں اسرائیلیوں کا لشکر ٹھہرا ہوا تھا۔
Judg UrduGeo 21:13  وہاں سے اُنہوں نے اپنے قاصدوں کو رِمّون کی چٹان کے پاس بھیج کر بن یمینیوں کے ساتھ صلح کر لی۔
Judg UrduGeo 21:14  پھر بن یمین کے 600 مرد ریگستان سے واپس آئے، اور اُن کے ساتھ یبیس جِلعاد کی کنواریوں کی شادی ہوئی۔ لیکن یہ سب کے لئے کافی نہیں تھیں۔
Judg UrduGeo 21:15  اسرائیلیوں کو بن یمین پر افسوس ہوا، کیونکہ رب نے اسرائیل کے قبیلوں میں خلا ڈال دیا تھا۔
Judg UrduGeo 21:16  جماعت کے بزرگوں نے دوبارہ پوچھا، ”ہمیں بن یمین کے باقی مردوں کے لئے کہاں سے بیویاں ملیں گی؟ اُن کی تمام عورتیں تو ہلاک ہو گئی ہیں۔
Judg UrduGeo 21:17  لازم ہے کہ اُنہیں اُن کا موروثی علاقہ واپس مل جائے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ بالکل مٹ جائیں۔
Judg UrduGeo 21:18  لیکن ہم اپنی بیٹیوں کی اُن کے ساتھ شادی نہیں کرا سکتے، کیونکہ ہم نے قَسم کھا کر اعلان کیا ہے، ’جو اپنی بیٹی کا رشتہ بن یمین کے کسی مرد سے باندھے گا اُس پر اللہ کی لعنت ہو‘۔“
Judg UrduGeo 21:19  یوں سوچتے سوچتے اُنہیں آخرکار یہ ترکیب سوجھی، ”کچھ دیر کے بعد یہاں سَیلا میں رب کی سالانہ عید منائی جائے گی۔ سَیلا بیت ایل کے شمال میں، لبونہ کے جنوب میں اور اُس راستے کے مشرق میں ہے جو بیت ایل سے سِکم تک لے جاتا ہے۔
Judg UrduGeo 21:20  اب بن یمینی مردوں کے لئے ہمارا مشورہ ہے کہ عید کے دنوں میں انگور کے باغوں میں چھپ کر گھات میں بیٹھ جائیں۔
Judg UrduGeo 21:21  جب لڑکیاں لوک ناچ کے لئے سَیلا سے نکلیں گی تو پھر باغوں سے نکل کر اُن پر جھپٹ پڑنا۔ ہر آدمی ایک لڑکی کو پکڑ کر اُسے اپنے گھر لے جائے۔
Judg UrduGeo 21:22  جب اُن کے باپ اور بھائی ہمارے پاس آ کر آپ کی شکایت کریں گے تو ہم اُن سے کہیں گے، ’بن یمینیوں پر ترس کھائیں، کیونکہ جب ہم نے یبیس پر فتح پائی تو ہم اُن کے لئے کافی عورتیں حاصل نہ کر سکے۔ آپ بےقصور ہیں، کیونکہ آپ نے اُنہیں اپنی بیٹیوں کو ارادتاً تو نہیں دیا‘۔“
Judg UrduGeo 21:23  بن یمینیوں نے بزرگوں کی اِس ہدایت پر عمل کیا۔ عید کے دنوں میں جب لڑکیاں ناچ رہی تھیں تو بن یمینیوں نے اُتنی پکڑ لیں کہ اُن کی کمی پوری ہو گئی۔ پھر وہ اُنہیں اپنے قبائلی علاقے میں لے گئے اور شہروں کو دوبارہ تعمیر کر کے اُن میں بسنے لگے۔
Judg UrduGeo 21:24  باقی اسرائیلی بھی وہاں سے چلے گئے۔ ہر ایک اپنے قبائلی علاقے میں واپس چلا گیا۔
Judg UrduGeo 21:25  اُس زمانے میں اسرائیل میں کوئی بادشاہ نہیں تھا۔ ہر ایک وہی کچھ کرتا جو اُسے مناسب لگتا تھا۔