MARK
Chapter 1
Mark | UrduGeo | 1:2 | جو یسعیاہ نبی کی پیش گوئی کے مطابق یوں شروع ہوئی: ’دیکھ، مَیں اپنے پیغمبر کو تیرے آگے آگے بھیج دیتا ہوں جو تیرے لئے راستہ تیار کرے گا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:4 | یہ پیغمبر یحییٰ بپتسمہ دینے والا تھا۔ ریگستان میں رہ کر اُس نے اعلان کیا کہ لوگ توبہ کر کے بپتسمہ لیں تاکہ اُنہیں اپنے گناہوں کی معافی مل جائے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:5 | یہودیہ کے پورے علاقے کے لوگ یروشلم کے تمام باشندوں سمیت نکل کر اُس کے پاس آئے۔ اور اپنے گناہوں کو تسلیم کر کے اُنہوں نے دریائے یردن میں یحییٰ سے بپتسمہ لیا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:6 | یحییٰ اونٹوں کے بالوں کا لباس پہنے اور کمر پر چمڑے کا پٹکا باندھے رہتا تھا۔ خوراک کے طور پر وہ ٹڈیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:7 | اُس نے اعلان کیا، ”میرے بعد ایک آنے والا ہے جو مجھ سے بڑا ہے۔ مَیں جھک کر اُس کے جوتوں کے تسمے کھولنے کے بھی لائق نہیں۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:10 | پانی سے نکلتے ہی عیسیٰ نے دیکھا کہ آسمان پھٹ رہا ہے اور روح القدس کبوتر کی طرح مجھ پر اُتر رہا ہے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:11 | ساتھ ساتھ آسمان سے ایک آواز سنائی دی، ”تُو میرا پیارا فرزند ہے، تجھ سے مَیں خوش ہوں۔“ | |
Mark | UrduGeo | 1:13 | وہاں وہ چالیس دن رہا جس کے دوران ابلیس اُس کی آزمائش کرتا رہا۔ وہ جنگلی جانوروں کے درمیان رہتا اور فرشتے اُس کی خدمت کرتے تھے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:14 | جب یحییٰ کو جیل میں ڈال دیا گیا تو عیسیٰ گلیل کے علاقے میں آیا اور اللہ کی خوش خبری کا اعلان کرنے لگا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:15 | وہ بولا، ”مقررہ وقت آ گیا ہے، اللہ کی بادشاہی قریب آ گئی ہے۔ توبہ کرو اور اللہ کی خوش خبری پر ایمان لاؤ۔“ | |
Mark | UrduGeo | 1:16 | ایک دن جب عیسیٰ گلیل کی جھیل کے کنارے کنارے چل رہا تھا تو اُس نے شمعون اور اُس کے بھائی اندریاس کو دیکھا۔ وہ جھیل میں جال ڈال رہے تھے کیونکہ وہ ماہی گیر تھے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:19 | تھوڑا سا آگے جا کر عیسیٰ نے زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا کو دیکھا۔ وہ کشتی میں بیٹھے اپنے جالوں کی مرمت کر رہے تھے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:20 | اُس نے اُنہیں فوراً بُلایا تو وہ اپنے باپ کو مزدوروں سمیت کشتی میں چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:21 | وہ کفرنحوم شہر میں داخل ہوئے۔ اور سبت کے دن عیسیٰ عبادت خانے میں جا کر لوگوں کو سکھانے لگا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:22 | وہ اُس کی تعلیم سن کر ہکا بکا رہ گئے کیونکہ وہ اُنہیں شریعت کے عالِموں کی طرح نہیں بلکہ اختیار کے ساتھ سکھاتا تھا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:23 | اُن کے عبادت خانے میں ایک آدمی تھا جو کسی ناپاک روح کے قبضے میں تھا۔ عیسیٰ کو دیکھتے ہی وہ چیخ چیخ کر بولنے لگا، | |
Mark | UrduGeo | 1:24 | ”اے ناصرت کے عیسیٰ، ہمارا آپ کے ساتھ کیا واسطہ ہے؟ کیا آپ ہمیں ہلاک کرنے آئے ہیں؟ مَیں تو جانتا ہوں کہ آپ کون ہیں، آپ اللہ کے قدوس ہیں۔“ | |
Mark | UrduGeo | 1:27 | تمام لوگ گھبرا گئے اور ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”یہ کیا ہے؟ ایک نئی تعلیم جو اختیار کے ساتھ دی جا رہی ہے۔ اور وہ بدروحوں کو حکم دیتا ہے تو وہ اُس کی مانتی ہیں۔“ | |
Mark | UrduGeo | 1:29 | عبادت خانے سے نکلنے کے عین بعد وہ یعقوب اور یوحنا کے ساتھ شمعون اور اندریاس کے گھر گئے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:30 | وہاں شمعون کی ساس بستر پر پڑی تھی، کیونکہ اُسے بخار تھا۔ اُنہوں نے عیسیٰ کو بتا دیا | |
Mark | UrduGeo | 1:31 | تو وہ اُس کے نزدیک گیا۔ اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُس نے اُٹھنے میں اُس کی مدد کی۔ اِس پر بخار اُتر گیا اور وہ اُن کی خدمت کرنے لگی۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:32 | جب شام ہوئی اور سورج غروب ہوا تو لوگ تمام مریضوں اور بدروح گرفتہ اشخاص کو عیسیٰ کے پاس لائے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:34 | اور عیسیٰ نے بہت سے مریضوں کو مختلف قسم کی بیماریوں سے شفا دی۔ اُس نے بہت سی بدروحیں بھی نکال دیں، لیکن اُس نے اُنہیں بولنے نہ دیا، کیونکہ وہ جانتی تھیں کہ وہ کون ہے۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:35 | اگلے دن صبح سویرے جب ابھی اندھیرا ہی تھا تو عیسیٰ اُٹھ کر دعا کرنے کے لئے کسی ویران جگہ چلا گیا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:37 | جب معلوم ہوا کہ وہ کہاں ہے تو اُنہوں نے اُس سے کہا، ”تمام لوگ آپ کو تلاش کر رہے ہیں!“ | |
Mark | UrduGeo | 1:38 | لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”آؤ، ہم ساتھ والی آبادیوں میں جائیں تاکہ مَیں وہاں بھی منادی کروں۔ کیونکہ مَیں اِسی مقصد سے نکل آیا ہوں۔“ | |
Mark | UrduGeo | 1:39 | چنانچہ وہ پورے گلیل میں سے گزرتا ہوا عبادت خانوں میں منادی کرتا اور بدروحوں کو نکالتا رہا۔ | |
Mark | UrduGeo | 1:40 | ایک آدمی عیسیٰ کے پاس آیا جو کوڑھ کا مریض تھا۔ گھٹنوں کے بل جھک کر اُس نے منت کی، ”اگر آپ چاہیں تو مجھے پاک صاف کر سکتے ہیں۔“ | |
Mark | UrduGeo | 1:41 | عیسیٰ کو ترس آیا۔ اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے چھوا اور کہا، ”مَیں چاہتا ہوں، پاک صاف ہو جا۔“ | |
Mark | UrduGeo | 1:44 | ”خبردار! یہ بات کسی کو نہ بتانا بلکہ بیت المُقدّس میں امام کے پاس جا تاکہ وہ تیرا معائنہ کرے۔ اپنے ساتھ وہ قربانی لے جا جس کا تقاضا موسیٰ کی شریعت اُن سے کرتی ہے جنہیں کوڑھ سے شفا ملی ہو۔ یوں علانیہ تصدیق ہو جائے گی کہ تُو واقعی پاک صاف ہو گیا ہے۔“ | |