Chapter 1
Esth | UrduGeo | 1:3 | اپنی حکومت کے تیسرے سال میں اُس نے اپنے تمام بزرگوں اور افسروں کی ضیافت کی۔ فارس اور مادی کے فوجی افسر اور صوبوں کے شرفا اور رئیس سب شریک ہوئے۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:4 | شہنشاہ نے پورے 180 دن تک اپنی سلطنت کی زبردست دولت اور اپنی قوت کی شان و شوکت کا مظاہرہ کیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:5 | اِس کے بعد اُس نے سوسن کے قلعے میں رہنے والے تمام لوگوں کی چھوٹے سے لے کر بڑے تک ضیافت کی۔ یہ جشن سات دن تک شاہی باغ کے صحن میں منایا گیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:6 | مرمر کے ستونوں کے درمیان کتان کے سفید اور قرمزی رنگ کے قیمتی پردے لٹکائے گئے تھے، اور وہ سفید اور ارغوانی رنگ کی ڈوریوں کے ذریعے ستونوں میں لگے چاندی کے چھلوں کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔ مہمانوں کے لئے سونے اور چاندی کے صوفے پچی کاری کے ایسے فرش پر رکھے ہوئے تھے جس میں مرمر کے علاوہ مزید تین قیمتی پتھر استعمال ہوئے تھے۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:7 | مَے سونے کے پیالوں میں پلائی گئی۔ ہر پیالہ فرق اور لاثانی تھا، اور بادشاہ کی فیاضی کے مطابق شاہی مَے کی کثرت تھی۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:8 | ہر کوئی جتنی جی چاہے پی سکتا تھا، کیونکہ بادشاہ نے حکم دیا تھا کہ ساقی مہمانوں کی ہر خواہش پوری کریں۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:10 | ساتویں دن جب بادشاہ کا دل مَے پی پی کر بہل گیا تھا تو اُس نے اُن سات خواجہ سراؤں کو بُلایا جو خاص اُس کی خدمت کرتے تھے۔ اُن کے نام مہومان، بِزّتا، خربونا، بِگتا، ابگتا، زِتار اور کرکس تھے۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:11 | اُس نے حکم دیا، ”وشتی ملکہ کو شاہی تاج پہنا کر میرے حضور لے آؤ تاکہ شرفا اور باقی مہمانوں کو اُس کی خوب صورتی معلوم ہو جائے۔“ کیونکہ وشتی نہایت خوب صورت تھی۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:12 | لیکن جب خواجہ سرا ملکہ کے پاس گئے تو اُس نے آنے سے انکار کر دیا۔ یہ سن کر بادشاہ آگ بگولا ہو گیا | |
Esth | UrduGeo | 1:13 | اور داناؤں سے بات کی جو اوقات کے عالِم تھے، کیونکہ دستور یہ تھا کہ بادشاہ قانونی معاملوں میں علما سے مشورہ کرے۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:14 | عالِموں کے نام کارشینا، سِتار، ادماتا، ترسیس، مرس، مرسِنا اور مموکان تھے۔ فارس اور مادی کے یہ سات شرفا آزادی سے بادشاہ کے حضور آ سکتے تھے اور سلطنت میں سب سے اعلیٰ عُہدہ رکھتے تھے۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:15 | اخسویرس نے پوچھا، ”قانون کے لحاظ سے وشتی ملکہ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟ کیونکہ اُس نے خواجہ سراؤں کے ہا تھ بھیجے ہوئے شاہی حکم کو نہیں مانا۔“ | |
Esth | UrduGeo | 1:16 | مموکان نے بادشاہ اور دیگر شرفا کی موجودگی میں جواب دیا، ”وشتی ملکہ نے اِس سے نہ صرف بادشاہ کا بلکہ اُس کے تمام شرفا اور سلطنت کے تمام صوبوں میں رہنے والی قوموں کا بھی گناہ کیا ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:17 | کیونکہ جو کچھ اُس نے کیا ہے وہ تمام خواتین کو معلوم ہو جائے گا۔ پھر وہ اپنے شوہروں کو حقیر جان کر کہیں گی، ’گو بادشاہ نے وشتی ملکہ کو اپنے حضور آنے کا حکم دیا توبھی اُس نے اُس کے حضور آنے سے انکار کیا۔‘ | |
Esth | UrduGeo | 1:18 | آج ہی فارس اور مادی کے شرفا کی بیویاں ملکہ کی یہ بات سن کر اپنے شوہروں سے ایسا ہی سلوک کریں گی۔ تب ہم ذلت اور غصے کے جال میں اُلجھ جائیں گے۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:19 | اگر بادشاہ کو منظور ہو تو وہ اعلان کریں کہ وشتی ملکہ کو پھر کبھی اخسویرس بادشاہ کے حضور آنے کی اجازت نہیں۔ اور لازم ہے کہ یہ اعلان فارس اور مادی کے قوانین میں درج کیا جائے تاکہ اُسے منسوخ نہ کیا جا سکے۔ پھر بادشاہ کسی اَور کو ملکہ کا عُہدہ دیں، ایسی عورت کو جو زیادہ لائق ہو۔ | |
Esth | UrduGeo | 1:20 | جب اعلان پوری سلطنت میں کیا جائے گا تو تمام عورتیں اپنے شوہروں کی عزت کریں گی، خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے۔“ | |
Chapter 2
Esth | UrduGeo | 2:1 | بعد میں جب بادشاہ کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا تو ملکہ اُسے دوبارہ یاد آنے لگی۔ جو کچھ وشتی نے کیا تھا اور جو فیصلہ اُس کے بارے میں ہوا تھا وہ بھی اُس کے ذہن میں گھومتا رہا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:2 | پھر اُس کے ملازموں نے خیال پیش کیا، ”کیوں نہ پوری سلطنت میں شہنشاہ کے لئے خوب صورت کنواریاں تلاش کی جائیں؟ | |
Esth | UrduGeo | 2:3 | بادشاہ اپنی سلطنت کے ہر صوبے میں افسر مقرر کریں جو یہ خوب صورت کنواریاں چن کر سوسن کے قلعے کے زنان خانے میں لائیں۔ اُنہیں زنان خانے کے انچارج ہیجا خواجہ سرا کی نگرانی میں دے دیا جائے اور اُن کی خوب صورتی بڑھانے کے لئے رنگ نکھارنے کا ہر ضروری طریقہ استعمال کیا جائے۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:4 | پھر جو لڑکی بادشاہ کو سب سے زیادہ پسند آئے وہ وشتی کی جگہ ملکہ بن جائے۔“ یہ منصوبہ بادشاہ کو اچھا لگا، اور اُس نے ایسا ہی کیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:5 | اُس وقت سوسن کے قلعے میں بن یمین کے قبیلے کا ایک یہودی رہتا تھا جس کا نام مردکی بن یائیر بن سِمعی بن قیس تھا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:6 | مردکی کا خاندان اُن اسرائیلیوں میں شامل تھا جن کو بابل کا بادشاہ نبوکدنضر یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین کے ساتھ جلاوطن کر کے اپنے ساتھ لے گیا تھا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:7 | مردکی کے چچا کی ایک نہایت خوب صورت بیٹی بنام ہدسّاہ تھی جو آستر بھی کہلاتی تھی۔ اُس کے والدین کے مرنے پر مردکی نے اُسے لے کر اپنی بیٹی کی حیثیت سے پال لیا تھا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:8 | جب بادشاہ کا حکم صادر ہوا تو بہت سی لڑکیوں کو سوسن کے قلعے میں لا کر زنان خانے کے انچارج ہیجا کے سپرد کر دیا گیا۔ آستر بھی اُن لڑکیوں میں شامل تھی۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:9 | وہ ہیجا کو پسند آئی بلکہ اُسے اُس کی خاص مہربانی حاصل ہوئی۔ خواجہ سرا نے جلدی جلدی بناؤ سنگار کا سلسلہ شروع کیا، کھانے پینے کا مناسب انتظام کروایا اور شاہی محل کی سات چنیدہ نوکرانیاں آستر کے حوالے کر دیں۔ رہائش کے لئے آستر اور اُس کی لڑکیوں کو زنان خانے کے سب سے اچھے کمرے دیئے گئے۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:10 | آستر نے کسی کو نہیں بتایا تھا کہ مَیں یہودی عورت ہوں، کیونکہ مردکی نے اُسے حکم دیا تھا کہ اِس کے بارے میں خاموش رہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:11 | ہر دن مردکی زنان خانے کے صحن سے گزرتا تاکہ آستر کے حال کا پتا کرے اور یہ کہ اُس کے ساتھ کیاکیا ہو رہا ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:12 | اخسویرس بادشاہ سے ملنے سے پہلے ہر کنواری کو بارہ مہینوں کا مقررہ بناؤ سنگار کروانا تھا، چھ ماہ مُر کے تیل سے اور چھ ماہ بلسان کے تیل اور رنگ نکھارنے کے دیگر طریقوں سے۔ جب اُسے بادشاہ کے محل میں جانا تھا تو زنان خانے کی جو بھی چیز وہ اپنے ساتھ لینا چاہتی اُسے دی جاتی۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:13 | اخسویرس بادشاہ سے ملنے سے پہلے ہر کنواری کو بارہ مہینوں کا مقررہ بناؤ سنگار کروانا تھا، چھ ماہ مُر کے تیل سے اور چھ ماہ بلسان کے تیل اور رنگ نکھارنے کے دیگر طریقوں سے۔ جب اُسے بادشاہ کے محل میں جانا تھا تو زنان خانے کی جو بھی چیز وہ اپنے ساتھ لینا چاہتی اُسے دی جاتی۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:14 | شام کے وقت وہ محل میں جاتی اور اگلے دن اُسے صبح کے وقت دوسرے زنان خانے میں لایا جاتا جہاں بادشاہ کی داشتائیں شعشجز خواجہ سرا کی نگرانی میں رہتی تھیں۔ اِس کے بعد وہ پھر کبھی بادشاہ کے پاس نہ آتی۔ اُسے صرف اِسی صورت میں واپس لایا جاتا کہ وہ بادشاہ کو خاص پسند آتی اور وہ اُس کا نام لے کر اُسے بُلاتا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:15 | ہوتے ہوتے آستر بنت ابی خیل کی باری آئی (ابی خیل مردکی کاچچا تھا، اور مردکی نے اُس کی بیٹی کو لے پالک بنا لیا تھا)۔ جب آستر سے پوچھا گیا کہ آپ زنان خانے کی کیا چیزیں اپنے ساتھ لے جانا چاہتی ہیں تو اُس نے صرف وہ کچھ لے لیا جو ہیجا خواجہ سرا نے اُس کے لئے چنا۔ اور جس نے بھی اُسے دیکھا اُس نے اُسے سراہا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:16 | چنانچہ اُسے بادشاہ کی حکومت کے ساتویں سال کے دسویں مہینے بنام طیبت میں اخسویرس کے پاس محل میں لایا گیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:17 | بادشاہ کو آستر دوسری لڑکیوں کی نسبت کہیں زیادہ پیاری لگی۔ دیگر تمام کنواریوں کی نسبت اُسے اُس کی خاص قبولیت اور مہربانی حاصل ہوئی۔ چنانچہ بادشاہ نے اُس کے سر پر تاج رکھ کر اُسے وشتی کی جگہ ملکہ بنا دیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:18 | اِس موقع کی خوشی میں اُس نے آستر کے اعزاز میں بڑی ضیافت کی۔ تمام شرفا اور افسروں کو دعوت دی گئی۔ ساتھ ساتھ صوبوں میں کچھ ٹیکسوں کی معافی کا اعلان کیا گیا اور فیاضی سے تحفے تقسیم کئے گئے۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:20 | آستر نے اب تک کسی کو نہیں بتایا تھا کہ مَیں یہودی ہوں، کیونکہ مردکی نے یہ بتانے سے منع کیا تھا۔ پہلے کی طرح جب وہ اُس کے گھر میں رہتی تھی اب بھی آستر اُس کی ہر بات مانتی تھی۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:21 | ایک دن جب مردکی شاہی صحن کے دروازے میں بیٹھا تھا تو دو خواجہ سرا بنام بِگتان اور ترش غصے میں آ کر اخسویرس کو قتل کرنے کی سازشیں کر نے لگے۔ دونوں شاہی کمروں کے پہرے دار تھے۔ | |
Esth | UrduGeo | 2:22 | مردکی کو پتا چلا تو اُس نے آستر کو خبر پہنچائی جس نے مردکی کا نام لے کر بادشاہ کو اطلاع دی۔ | |
Chapter 3
Esth | UrduGeo | 3:1 | کچھ دیر کے بعد بادشاہ نے ہامان بن ہمّداتا اجاجی کو سرفراز کر کے دربار میں سب سے اعلیٰ عُہدہ دیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 3:2 | جب کبھی ہامان آ موجود ہوتا تو شاہی صحن کے دروازے کے تمام شاہی افسر منہ کے بل جھک جاتے، کیونکہ بادشاہ نے ایسا کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن مردکی ایسا نہیں کرتا تھا۔ | |
Esth | UrduGeo | 3:3 | یہ دیکھ کر دیگر شاہی ملازموں نے اُس سے پوچھا، ”آپ بادشاہ کے حکم کی خلاف ورزی کیوں کر رہے ہیں؟“ | |
Esth | UrduGeo | 3:4 | اُس نے جواب دیا، ”مَیں تو یہودی ہوں۔“ روز بہ روز دوسرے اُسے سمجھاتے رہے، لیکن وہ نہ مانا۔ آخرکار اُنہوں نے ہامان کو اطلاع دی، کیونکہ وہ دیکھنا چاہتے تھے کہ کیا وہ مردکی کا جواب قبول کرے گا یا نہیں۔ | |
Esth | UrduGeo | 3:5 | جب ہامان نے خود دیکھا کہ مردکی میرے سامنے منہ کے بل نہیں جھکتا تو وہ آگ بگولا ہو گیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 3:6 | وہ فوراً مردکی کو قتل کرنے کے منصوبے بنانے لگا۔ لیکن یہ اُس کے لئے کافی نہیں تھا۔ چونکہ اُسے بتایا گیا تھا کہ مردکی یہودی ہے اِس لئے وہ فارسی سلطنت میں رہنے والے تمام یہودیوں کو ہلاک کر نے کا راستہ ڈھونڈنے لگا۔ | |
Esth | UrduGeo | 3:7 | چنانچہ اخسویرس بادشاہ کی حکومت کے 12ویں سال کے پہلے مہینے نیسان میں ہامان کی موجودگی میں قرعہ ڈالا گیا۔ قرعہ ڈالنے سے ہامان یہودیوں کو قتل کرنے کی سب سے مبارک تاریخ معلوم کرنا چاہتا تھا۔ (قرعہ کے لئے ’پور‘ کہا جاتا تھا۔) اِس طریقے سے 12ویں مہینے ادار کا 13واں دن نکلا۔ | |
Esth | UrduGeo | 3:8 | تب ہامان نے بادشاہ سے بات کی، ”آپ کی سلطنت کے تمام صوبوں میں ایک قوم بکھری ہوئی ہے جو اپنے آپ کو دیگر قوموں سے الگ رکھتی ہے۔ اُس کے قوانین دوسری تمام قوموں سے مختلف ہیں، اور اُس کے افراد بادشاہ کے قوانین کو نہیں مانتے۔ مناسب نہیں کہ بادشاہ اُنہیں برداشت کریں! | |
Esth | UrduGeo | 3:9 | اگر بادشاہ کو منظور ہو تو اعلان کریں کہ اِس قوم کو ہلاک کر دیا جائے۔ تب مَیں شاہی خزانوں میں 3,35,000 کلو گرام چاندی جمع کرا دوں گا۔“ | |
Esth | UrduGeo | 3:10 | بادشاہ نے اپنی اُنگلی سے وہ انگوٹھی اُتاری جو شاہی مُہر لگانے کے لئے استعمال ہوتی تھی اور اُسے یہودیوں کے دشمن ہامان بن ہمّداتا اجاجی کو دے کر | |
Esth | UrduGeo | 3:12 | پہلے مہینے کے 13ویں دن ہامان نے شاہی محرّروں کو بُلایا تاکہ وہ اُس کی تمام ہدایات کے مطابق خط لکھ کر بادشاہ کے گورنروں، صوبوں کے دیگر حاکموں اور تمام قوموں کے بزرگوں کو بھیجیں۔ یہ خط ہر قوم کے اپنے طرزِ تحریر اور اپنی زبان میں قلم بند ہوئے۔ اُنہیں بادشاہ کا نام لے کر لکھا گیا، پھر شاہی انگوٹھی کی مُہر اُن پر لگائی گئی۔ اُن میں ذیل کا اعلان کیا گیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 3:13 | ”ایک ہی دن میں تمام یہودیوں کو ہلاک اور پورے طور پر تباہ کرنا ہے، خواہ چھوٹے ہوں یا بڑے، بچے ہوں یا عورتیں۔ ساتھ ساتھ اُن کی ملکیت بھی ضبط کر لی جائے۔“ اِس کے لئے 12ویں مہینے ادار کا 13واں دن مقرر کیا گیا۔ یہ اعلان تیز رَو قاصدوں کے ذریعے سلطنت کے تمام صوبوں میں پہنچایا گیا | |
Chapter 4
Esth | UrduGeo | 4:1 | جب مردکی کو معلوم ہوا کہ کیا ہوا ہے تو اُس نے رنجش سے اپنے کپڑوں کو پھاڑ کر ٹاٹ کا لباس پہن لیا اور سر پر راکھ ڈال لی۔ پھر وہ نکل کر بلند آواز سے گریہ و زاری کرتے کرتے شہر میں سے گزرا۔ | |
Esth | UrduGeo | 4:2 | وہ شاہی صحن کے دروازے تک پہنچ گیا لیکن داخل نہ ہوا، کیونکہ ماتمی کپڑے پہن کر داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ | |
Esth | UrduGeo | 4:3 | سلطنت کے تمام صوبوں میں جہاں جہاں بادشاہ کا اعلان پہنچا وہاں یہودی خوب ماتم کرنے اور روزہ رکھ کر رونے اور گریہ و زاری کرنے لگے۔ بہت سے لوگ ٹاٹ کا لباس پہن کر راکھ میں لیٹ گئے۔ | |
Esth | UrduGeo | 4:4 | جب آستر کی نوکرانیوں اور خواجہ سراؤں نے آ کر اُسے اطلاع دی تو وہ سخت گھبرا گئی۔ اُس نے مردکی کو کپڑے بھیج دیئے جو وہ اپنے ماتمی کپڑوں کے بدلے پہن لے، لیکن اُس نے اُنہیں قبول نہ کیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 4:5 | تب آستر نے ہتاک خواجہ سرا کو مردکی کے پاس بھیجا تاکہ وہ معلوم کرے کہ کیا ہوا ہے، مردکی ایسی حرکتیں کیوں کر رہا ہے۔ (بادشاہ نے ہتاک کو آستر کی خدمت کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔) | |
Esth | UrduGeo | 4:7 | مردکی نے اُسے ہامان کا پورا منصوبہ سنا کر یہ بھی بتایا کہ ہامان نے یہودیوں کو ہلاک کرنے کے لئے شاہی خزانے کو کتنے پیسے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 4:8 | اِس کے علاوہ مردکی نے خواجہ سرا کو اُس شاہی فرمان کی کاپی دی جو سوسن میں صادر ہوا تھا اور جس میں یہودیوں کو نیست و نابود کر نے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اُس نے گزارش کی، ”یہ اعلان آستر کو دکھا کر اُنہیں تمام حالات سے باخبر کر دیں۔ اُنہیں ہدایت دیں کہ بادشاہ کے حضور جائیں اور اُس سے التجا کر کے اپنی قوم کی سفارش کریں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 4:11 | ”بادشاہ کے تمام ملازم بلکہ صوبوں کے تمام باشندے جانتے ہیں کہ جو بھی بُلائے بغیر محل کے اندرونی صحن میں بادشاہ کے پاس آئے اُسے سزائے موت دی جائے گی، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ وہ صرف اِس صورت میں بچ جائے گا کہ بادشاہ سونے کا اپنا عصا اُس کی طرف بڑھائے۔ بات یہ بھی ہے کہ بادشاہ کو مجھے بُلائے 30 دن ہو گئے ہیں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 4:13 | مردکی نے جواب واپس بھیجا، ”یہ نہ سوچنا کہ مَیں شاہی محل میں رہتی ہوں، اِس لئے گو دیگر تمام یہودی ہلاک ہو جائیں مَیں بچ جاؤں گی۔ | |
Esth | UrduGeo | 4:14 | اگر آپ اِس وقت خاموش رہیں گی تو یہودی کہیں اَور سے رِہائی اور چھٹکارا پا لیں گے جبکہ آپ اور آپ کے باپ کا گھرانا ہلاک ہو جائیں گے۔ کیا پتا ہے، شاید آپ اِسی لئے ملکہ بن گئی ہیں کہ ایسے موقع پر یہودیوں کی مدد کریں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 4:16 | ”ٹھیک ہے، پھر جائیں اور سوسن میں رہنے والے تمام یہودیوں کو جمع کریں۔ میرے لئے روزہ رکھ کر تین دن اور تین رات نہ کچھ کھائیں، نہ پئیں۔ مَیں بھی اپنی نوکرانیوں کے ساتھ مل کر روزہ رکھوں گی۔ اِس کے بعد بادشاہ کے پاس جاؤں گی، گو یہ قانون کے خلاف ہے۔ اگر مرنا ہے تو مر ہی جاؤں گی۔“ | |
Chapter 5
Esth | UrduGeo | 5:1 | تیسرے دن آستر ملکہ اپنا شاہی لباس پہنے ہوئے محل کے اندرونی صحن میں داخل ہوئی۔ یہ صحن اُس ہال کے سامنے تھا جس میں تخت لگا تھا۔ اُس وقت بادشاہ دروازے کے مقابل اپنے تخت پر بیٹھا تھا۔ | |
Esth | UrduGeo | 5:2 | آستر کو صحن میں کھڑی دیکھ کر وہ خوش ہوا اور سونے کے شاہی عصا کو اُس کی طرف بڑھا دیا۔ تب آستر قریب آئی اور عصا کے سرے کو چھو دیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 5:3 | بادشاہ نے اُس سے پوچھا، ”آستر ملکہ، کیا بات ہے؟ آپ کیا چاہتی ہیں؟ مَیں اُسے دینے کے لئے تیار ہوں، خواہ سلطنت کا آدھا حصہ کیوں نہ ہو!“ | |
Esth | UrduGeo | 5:4 | آستر نے جواب دیا، ”مَیں نے آج کے لئے ضیافت کی تیاریاں کی ہیں۔ اگر بادشاہ کو منظور ہو تو وہ ہامان کو اپنے ساتھ لے کر اُس میں شرکت کریں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 5:5 | بادشاہ نے اپنے ملازموں کو حکم دیا، ”جلدی کرو! ہامان کو بُلاؤ تاکہ ہم آستر کی خواہش پوری کر سکیں۔“ چنانچہ بادشاہ اور ہامان آستر کی تیار شدہ ضیافت میں شریک ہوئے۔ | |
Esth | UrduGeo | 5:6 | مَے پی پی کر بادشاہ نے آستر سے پوچھا، ”اب مجھے بتائیں، آپ کیا چاہتی ہیں؟ وہ آپ کو دیا جائے گا۔ اپنی درخواست پیش کریں، کیونکہ مَیں سلطنت کے آدھے حصے تک آپ کو دینے کے لئے تیار ہوں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 5:8 | اگر بادشاہ مجھ سے خوش ہوں اور اُنہیں میری گزارش اور درخواست پوری کرنا منظور ہو تو وہ کل ایک بار پھر ہامان کے ساتھ ایک ضیافت میں شرکت کریں جو مَیں آپ کے لئے تیار کروں۔ پھر مَیں بادشاہ کو جواب دوں گی۔“ | |
Esth | UrduGeo | 5:9 | اُس دن جب ہامان محل سے نکلا تو وہ بڑا خوش اور زندہ دل تھا۔ لیکن پھر اُس کی نظر مردکی پر پڑ گئی جو شاہی صحن کے دروازے کے پاس بیٹھا تھا۔ نہ وہ کھڑا ہوا، نہ ہامان کو دیکھ کر کانپ گیا۔ ہامان لال پیلا ہو گیا، | |
Esth | UrduGeo | 5:10 | لیکن اپنے آپ پر قابو رکھ کر وہ چلا گیا۔ گھر پہنچ کر وہ اپنے دوستوں اور اپنی بیوی زرِش کو اپنے پاس بُلا کر | |
Esth | UrduGeo | 5:11 | اُن کے سامنے اپنی زبردست دولت اور متعدد بیٹوں پر شیخی مارنے لگا۔ اُس نے اُنہیں اُن سارے موقعوں کی فہرست سنائی جن پر بادشاہ نے اُس کی عزت کی تھی اور فخر کیا کہ بادشاہ نے مجھے تمام باقی شرفا اور افسروں سے زیادہ اونچا عُہدہ دیا ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 5:12 | ہامان نے کہا، ”نہ صرف یہ، بلکہ آج آستر ملکہ نے ایسی ضیافت کی جس میں بادشاہ کے علاوہ صرف مَیں ہی شریک تھا۔ اور مجھے ملکہ سے کل کے لئے بھی دعوت ملی ہے کہ بادشاہ کے ساتھ ضیافت میں شرکت کروں۔ | |
Esth | UrduGeo | 5:13 | لیکن جب تک مردکی یہودی شاہی محل کے صحن کے دروازے پر بیٹھا نظر آتا ہے مَیں چین کا سانس نہیں لوں گا۔“ | |
Esth | UrduGeo | 5:14 | اُس کی بیوی زرِش اور باقی عزیزوں نے مشورہ دیا، ”سولی بنوائیں جس کی اونچائی 75 فٹ ہو۔ پھر کل صبح سویرے بادشاہ کے پاس جا کر گزارش کریں کہ مردکی کو اُس سے لٹکایا جائے۔ اِس کے بعد آپ تسلی سے بادشاہ کے ساتھ جا کر ضیافت کے مزے لے سکتے ہیں۔“ یہ منصوبہ ہامان کو اچھا لگا، اور اُس نے سولی تیار کروائی۔ | |
Chapter 6
Esth | UrduGeo | 6:1 | اُس رات بادشاہ کو نیند نہ آئی، اِس لئے اُس نے حکم دیا کہ وہ کتاب لائی جائے جس میں روزانہ حکومت کے اہم واقعات لکھے جاتے ہیں۔ اُس میں سے پڑھا گیا | |
Esth | UrduGeo | 6:2 | تو اِس کا بھی ذکر ہوا کہ مردکی نے کس طرح بادشاہ کو دونوں خواجہ سراؤں بِگتانا اور ترش کے ہاتھ سے بچایا تھا، کہ جب شاہی کمروں کے اِن پہرے داروں نے اخسویرس کو قتل کرنے کی سازش کی تو مردکی نے بادشاہ کو اطلاع دی تھی۔ | |
Esth | UrduGeo | 6:3 | جب یہ واقعہ پڑھا گیا تو بادشاہ نے پوچھا، ”اِس کے عوض مردکی کو کیا اعزاز دیا گیا؟“ ملازموں نے جواب دیا، ”کچھ بھی نہیں دیا گیا۔“ | |
Esth | UrduGeo | 6:4 | اُسی لمحے ہامان محل کے بیرونی صحن میں آ پہنچا تھا تاکہ بادشاہ سے مردکی کو اُس سولی سے لٹکانے کی اجازت مانگے جو اُس نے اُس کے لئے بنوائی تھی۔ بادشاہ نے سوال کیا، ”باہر صحن میں کون ہے؟“ | |
Esth | UrduGeo | 6:6 | ہامان داخل ہوا تو بادشاہ نے اُس سے پوچھا، ”اُس آدمی کے لئے کیا کِیا جائے جس کی بادشاہ خاص عزت کرنا چاہے؟“ ہامان نے سوچا، ”وہ میری ہی بات کر رہا ہے! کیونکہ میری نسبت کون ہے جس کی بادشاہ زیادہ عزت کرنا چاہتا ہے؟“ | |
Esth | UrduGeo | 6:8 | اُس کے لئے شاہی لباس چنا جائے جو بادشاہ خود پہن چکے ہوں۔ ایک گھوڑا بھی لایا جائے جس کا سر شاہی سجاوٹ سے سجا ہوا ہو اور جس پر بادشاہ خود سوار ہو چکے ہوں۔ | |
Esth | UrduGeo | 6:9 | یہ لباس اور گھوڑا بادشاہ کے اعلیٰ ترین افسروں میں سے ایک کے سپرد کیا جائے۔ وہی اُس شخص کو جس کی بادشاہ خاص عزت کرنا چاہتے ہیں کپڑے پہنائے اور اُسے گھوڑے پر بٹھا کر شہر کے چوک میں سے گزارے۔ ساتھ ساتھ وہ اُس کے آگے آگے چل کر اعلان کرے، ’یہی اُس کے ساتھ کیا جاتا ہے جس کی عزت بادشاہ کرنا چاہتے ہیں‘۔“ | |
Esth | UrduGeo | 6:10 | اخسویرس نے ہامان سے کہا، ”پھر جلدی کریں، مردکی یہودی شاہی صحن کے دروازے کے پاس بیٹھا ہے۔ شاہی لباس اور گھوڑا منگوا کر اُس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں۔ جو بھی کرنے کا مشورہ آپ نے دیا وہی کچھ کریں، اور دھیان دیں کہ اِس میں کسی بھی چیز کی کمی نہ ہو!“ | |
Esth | UrduGeo | 6:11 | ہامان کو ایسا ہی کرنا پڑا۔ شاہی لباس کو چن کر اُس نے اُسے مردکی کو پہنا دیا۔ پھر اُسے بادشاہ کے اپنے گھوڑے پر بٹھا کر اُس نے اُسے شہر کے چوک میں سے گزارا۔ ساتھ ساتھ وہ اُس کے آگے آگے چل کر اعلان کرتا رہا، ”یہی اُس شخص کے ساتھ کیا جاتا ہے جس کی عزت بادشاہ کرنا چاہتا ہے۔“ | |
Esth | UrduGeo | 6:12 | پھر مردکی شاہی صحن کے دروازے کے پاس واپس آیا۔ لیکن ہامان اُداس ہو کر جلدی سے اپنے گھر چلا گیا۔ شرم کے مارے اُس نے منہ پر کپڑا ڈال لیا تھا۔ | |
Esth | UrduGeo | 6:13 | اُس نے اپنی بیوی زرِش اور اپنے دوستوں کو سب کچھ سنایا جو اُس کے ساتھ ہوا تھا۔ تب اُس کے مشیروں اور بیوی نے اُس سے کہا، ”آپ کا بیڑا غرق ہو گیا ہے، کیونکہ مردکی یہودی ہے اور آپ اُس کے سامنے شکست کھانے لگے ہیں۔ آپ اُس کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔“ | |
Chapter 7
Esth | UrduGeo | 7:2 | مَے پیتے وقت بادشاہ نے پہلے دن کی طرح اب بھی پوچھا، ”آستر ملکہ، اب بتائیں، آپ کیا چاہتی ہیں؟ وہ آپ کو دیا جائے گا۔ اپنی درخواست پیش کریں، کیونکہ مَیں سلطنت کے آدھے حصے تک آپ کو دینے کے لئے تیار ہوں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 7:3 | ملکہ نے جواب دیا، ”اگر بادشاہ مجھ سے خوش ہوں اور اُنہیں میری بات منظور ہو تو میری گزارش پوری کریں کہ میری اور میری قوم کی جان بچی رہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 7:4 | کیونکہ مجھے اور میری قوم کو اُن کے ہاتھ بیچ ڈالا گیا ہے جو ہمیں تباہ اور ہلاک کر کے نیست و نابود کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم بِک کر غلام اور لونڈیاں بن جاتے تو مَیں خاموش رہتی۔ ایسی کوئی مصیبت بادشاہ کو تنگ کرنے کے لئے کافی نہ ہوتی۔“ | |
Esth | UrduGeo | 7:5 | یہ سن کر اخسویرس نے آستر سے سوال کیا، ”کون ایسی حرکت کرنے کی جرأت کرتا ہے؟ وہ کہاں ہے؟“ | |
Esth | UrduGeo | 7:6 | آستر نے جواب دیا، ”ہمارا دشمن اور مخالف یہ شریر آدمی ہامان ہے!“ تب ہامان بادشاہ اور ملکہ سے دہشت کھانے لگا۔ | |
Esth | UrduGeo | 7:7 | بادشاہ آگ بگولا ہو کر کھڑا ہو گیا اور مَے کو چھوڑ کر محل کے باغ میں ٹہلنے لگا۔ ہامان پیچھے رہ کر آستر سے التجا کرنے لگا، ”میری جان بچائیں“ کیونکہ اُسے اندازہ ہو گیا تھا کہ بادشاہ نے مجھے سزائے موت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 7:8 | جب بادشاہ واپس آیا تو کیا دیکھتا ہے کہ ہامان اُس صوفے پر گر گیا ہے جس پر آستر ٹیک لگائے بیٹھی ہے۔ بادشاہ گرجا، ”کیا یہ آدمی یہیں محل میں میرے حضور ملکہ کی عصمت دری کرنا چاہتا ہے؟“ جوں ہی بادشاہ نے یہ الفاظ کہے ملازموں نے ہامان کے منہ پر کپڑا ڈال دیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 7:9 | بادشاہ کا خواجہ سرا خربوناہ بول اُٹھا، ”ہامان نے اپنے گھر کے قریب سولی تیار کروائی ہے جس کی اونچائی 75 فٹ ہے۔ وہ مردکی کے لئے بنوائی گئی ہے، اُس شخص کے لئے جس نے بادشاہ کی جان بچائی۔“ بادشاہ نے حکم دیا، ”ہامان کو اُس سے لٹکا دو۔“ | |
Chapter 8
Esth | UrduGeo | 8:1 | اُسی دن اخسویرس نے آستر ملکہ کو یہودیوں کے دشمن ہامان کا گھر دے دیا۔ پھر مردکی کو بادشاہ کے سامنے لایا گیا، کیونکہ آستر نے اُسے بتا دیا تھا کہ وہ میرا رشتے دار ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:2 | بادشاہ نے اپنی اُنگلی سے وہ انگوٹھی اُتاری جو مُہر لگانے کے لئے استعمال ہوتی تھی اور جسے اُس نے ہامان سے واپس لے لیا تھا۔ اب اُس نے اُسے مردکی کے حوالے کر دیا۔ اُس وقت آستر نے اُسے ہامان کی ملکیت کا نگران بھی بنا دیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:3 | ایک بار پھر آستر بادشاہ کے سامنے گر گئی اور رو رو کر التماس کرنے لگی، ”جو شریر منصوبہ ہامان اجاجی نے یہودیوں کے خلاف باندھ لیا ہے اُسے روک دیں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 8:4 | بادشاہ نے سونے کا اپنا عصا آستر کی طرف بڑھایا، تو وہ اُٹھ کر اُس کے سامنے کھڑی ہو گئی۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:5 | اُس نے کہا، ”اگر بادشاہ کو بات اچھی اور مناسب لگے، اگر مجھے اُن کی مہربانی حاصل ہو اور وہ مجھ سے خوش ہوں تو وہ ہامان بن ہمّداتا اجاجی کے اُس فرمان کو منسوخ کریں جس کے مطابق سلطنت کے تمام صوبوں میں رہنے والے یہودیوں کو ہلاک کرنا ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:6 | اگر میری قوم اور نسل مصیبت میں پھنس کر ہلاک ہو جائے تو مَیں یہ کس طرح برداشت کروں گی؟“ | |
Esth | UrduGeo | 8:7 | تب اخسویرس نے آستر اور مردکی یہودی سے کہا، ”مَیں نے آستر کو ہامان کا گھر دے دیا۔ اُسے خود مَیں نے یہودیوں پر حملہ کرنے کی وجہ سے پھانسی دی ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:8 | لیکن جو بھی فرمان بادشاہ کے نام میں صادر ہوا ہے اور جس پر اُس کی انگوٹھی کی مُہر لگی ہے اُسے منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن آپ ایک اَور کام کر سکتے ہیں۔ میرے نام میں ایک اَور فرمان جاری کریں جس پر میری مُہر لگی ہو۔ اُسے اپنی تسلی کے مطابق یوں لکھیں کہ یہودی محفوظ ہو جائیں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 8:9 | اُسی وقت بادشاہ کے محرّر بُلائے گئے۔ تیسرے مہینے سیوان کا 23واں دن تھا۔ اُنہوں نے مردکی کی تمام ہدایات کے مطابق فرمان لکھ دیا جسے یہودیوں اور تمام 127 صوبوں کے گورنروں، حاکموں اور رئیسوں کو بھیجنا تھا۔ بھارت سے لے کر ایتھوپیا تک یہ فرمان ہر صوبے کے اپنے طرزِ تحریر اور ہر قوم کی اپنی زبان میں قلم بند تھا۔ یہودی قوم کو بھی اُس کے اپنے طرزِ تحریر اور اُس کی اپنی زبان میں فرمان مل گیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:10 | مردکی نے یہ فرمان بادشاہ کے نام میں لکھ کر اُس پر شاہی مُہر لگائی۔ پھر اُس نے اُسے شاہی ڈاک کے تیز رفتار گھوڑوں پر سوار قاصدوں کے حوالے کر دیا۔ فرمان میں لکھا تھا، | |
Esth | UrduGeo | 8:11 | ”بادشاہ ہر شہر کے یہودیوں کو اپنے دفاع کے لئے جمع ہونے کی اجازت دیتے ہیں۔ اگر مختلف قوموں اور صوبوں کے دشمن اُن پر حملہ کریں تو یہودیوں کو اُنہیں بال بچوں سمیت تباہ کرنے اور ہلاک کر کے نیست و نابود کرنے کی اجازت ہے۔ نیز، وہ اُن کی ملکیت پرقبضہ کر سکتے ہیں۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:12 | ایک ہی دن یعنی 12ویں مہینے ادار کے 13ویں دن یہودیوں کو بادشاہ کے تمام صوبوں میں یہ کچھ کرنے کی اجازت ہے۔“ | |
Esth | UrduGeo | 8:13 | ہر صوبے میں فرمان کی قانونی تصدیق کرنی تھی اور ہر قوم کو اِس کی خبر پہنچانی تھی تاکہ مقررہ دن یہودی اپنے دشمنوں سے انتقام لینے کے لئے تیار ہوں۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:14 | بادشاہ کے حکم پر تیز رَو قاصد شاہی ڈاک کے بہترین گھوڑوں پر سوار ہو کر چل پڑے۔ فرمان کا اعلان سوسن کے قلعے میں بھی ہوا۔ | |
Esth | UrduGeo | 8:15 | مردکی قرمزی اور سفید رنگ کا شاہی لباس، نفیس کتان اور ارغوانی رنگ کی چادر اور سر پر سونے کا بڑا تاج پہنے ہوئے محل سے نکلا۔ تب سوسن کے باشندے نعرے لگا لگا کر خوشی منانے لگے۔ | |
Chapter 9
Esth | UrduGeo | 9:1 | پھر 12ویں مہینے ادار کا 13واں دن آ گیا جب بادشاہ کے فرمان پر عمل کرنا تھا۔ دشمنوں نے اُس دن یہودیوں پر غالب آنے کی اُمید رکھی تھی، لیکن اب اِس کے اُلٹ ہوا، یہودی خود اُن پر غالب آئے جو اُن سے نفرت رکھتے تھے۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:2 | سلطنت کے تمام صوبوں میں وہ اپنے اپنے شہروں میں جمع ہوئے تاکہ اُن پر حملہ کریں جو اُنہیں نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ کوئی اُن کا مقابلہ نہ کر سکا، کیونکہ دیگر تمام قوموں کے لوگ اُن سے ڈر گئے تھے۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:3 | ساتھ ساتھ صوبوں کے شرفا، گورنروں، حاکموں اور دیگر شاہی افسروں نے یہودیوں کی مدد کی، کیونکہ مردکی کا خوف اُن پر طاری ہو گیا تھا، | |
Esth | UrduGeo | 9:4 | اور دربار میں اُس کے اونچے عُہدے اور اُس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی خبر تمام صوبوں میں پھیل گئی تھی۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:5 | اُس دن یہودیوں نے اپنے دشمنوں کو تلوار سے مار ڈالا اور ہلاک کر کے نیست و نابود کر دیا۔ جو بھی اُن سے نفرت رکھتا تھا اُس کے ساتھ اُنہوں نے جو جی چاہا سلوک کیا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:7 | نیز یہودیوں کے دشمن ہامان کے 10 بیٹوں کو بھی۔ اُن کے نام پرشن داتا، دَلفون، اسپاتا، پوراتا، ادلیاہ، اریداتا، پرمشتا، اریسی، ارِدی اور وَیزاتا تھے۔ لیکن یہودیوں نے اُن کا مال نہ لُوٹا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:8 | نیز یہودیوں کے دشمن ہامان کے 10 بیٹوں کو بھی۔ اُن کے نام پرشن داتا، دَلفون، اسپاتا، پوراتا، ادلیاہ، اریداتا، پرمشتا، اریسی، ارِدی اور وَیزاتا تھے۔ لیکن یہودیوں نے اُن کا مال نہ لُوٹا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:9 | نیز یہودیوں کے دشمن ہامان کے 10 بیٹوں کو بھی۔ اُن کے نام پرشن داتا، دَلفون، اسپاتا، پوراتا، ادلیاہ، اریداتا، پرمشتا، اریسی، ارِدی اور وَیزاتا تھے۔ لیکن یہودیوں نے اُن کا مال نہ لُوٹا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:10 | نیز یہودیوں کے دشمن ہامان کے 10 بیٹوں کو بھی۔ اُن کے نام پرشن داتا، دَلفون، اسپاتا، پوراتا، ادلیاہ، اریداتا، پرمشتا، اریسی، ارِدی اور وَیزاتا تھے۔ لیکن یہودیوں نے اُن کا مال نہ لُوٹا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:12 | تب اُس نے آستر ملکہ سے کہا، ”صرف یہاں سوسن کے قلعے میں یہودیوں نے ہامان کے 10 بیٹوں کے علاوہ 500 آدمیوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا ہے۔ تو پھر اُنہوں نے دیگر صوبوں میں کیا کچھ نہ کیا ہو گا! اب مجھے بتائیں، آپ مزید کیا چاہتی ہیں؟ وہ آپ کو دیا جائے گا۔ اپنی درخواست پیش کریں، کیونکہ وہ پوری کی جائے گی۔“ | |
Esth | UrduGeo | 9:13 | آستر نے جواب دیا، ”اگر بادشاہ کو منظور ہو تو سوسن کے یہودیوں کو اجازت دی جائے کہ وہ آج کی طرح کل بھی اپنے دشمنوں پر حملہ کریں۔ اور ہامان کے 10 بیٹوں کی لاشیں سولی سے لٹکائی جائیں۔“ | |
Esth | UrduGeo | 9:14 | بادشاہ نے اجازت دی تو سوسن میں اِس کا اعلان کیا گیا۔ تب ہامان کے 10 بیٹوں کو سولی سے لٹکا دیا گیا، | |
Esth | UrduGeo | 9:15 | اور اگلے دن یعنی مہینے کے 14ویں دن شہر کے یہودی دوبارہ جمع ہوئے۔ اِس بار اُنہوں نے 300 آدمیوں کو قتل کیا۔ لیکن اُنہوں نے کسی کا مال نہ لُوٹا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:16 | سلطنت کے صوبوں کے باقی یہودی بھی مہینے کے 13ویں دن اپنے دفاع کے لئے جمع ہوئے تھے۔ اُنہوں نے 75,000 دشمنوں کو قتل کیا لیکن کسی کا مال نہ لُوٹا تھا۔ اب وہ دوبارہ چین کا سانس لے کر آرام سے زندگی گزار سکتے تھے۔ اگلے دن اُنہوں نے ایک دوسرے کی ضیافت کر کے خوشی کا بڑا جشن منایا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:17 | سلطنت کے صوبوں کے باقی یہودی بھی مہینے کے 13ویں دن اپنے دفاع کے لئے جمع ہوئے تھے۔ اُنہوں نے 75,000 دشمنوں کو قتل کیا لیکن کسی کا مال نہ لُوٹا تھا۔ اب وہ دوبارہ چین کا سانس لے کر آرام سے زندگی گزار سکتے تھے۔ اگلے دن اُنہوں نے ایک دوسرے کی ضیافت کر کے خوشی کا بڑا جشن منایا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:18 | سوسن کے یہودیوں نے مہینے کے 13ویں اور 14ویں دن جمع ہو کر اپنے دشمنوں پر حملہ کیا تھا، اِس لئے اُنہوں نے 15ویں دن خوشی کا بڑا جشن منایا۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:19 | یہی وجہ ہے کہ دیہات اور کھلے شہروں میں رہنے والے یہودی آج تک 12ویں مہینے کے 14ویں دن جشن مناتے ہوئے ایک دوسرے کی ضیافت کرتے اور ایک دوسرے کو تحفے دیتے ہیں۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:20 | جو کچھ اُس وقت ہوا تھا اُسے مردکی نے قلم بند کر دیا۔ ساتھ ساتھ اُس نے فارسی سلطنت کے قریبی اور دُوردراز کے تمام صوبوں میں آباد یہودیوں کو خط لکھ دیئے | |
Esth | UrduGeo | 9:21 | جن میں اُس نے اعلان کیا، ”اب سے سالانہ ادار مہینے کے 14ویں اور 15ویں دن جشن منانا ہے۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:22 | خوشی مناتے ہوئے ایک دوسرے کی ضیافت کرنا، ایک دوسرے کو تحفے دینا اور غریبوں میں خیرات تقسیم کرنا، کیونکہ اِن دنوں کے دوران آپ کو اپنے دشمنوں سے سکون حاصل ہوا ہے، آپ کا دُکھ سُکھ میں اور آپ کا ماتم شادمانی میں بدل گیا۔“ | |
Esth | UrduGeo | 9:24 | عید کا نام ’پوریم‘ پڑ گیا، کیونکہ جب یہودیوں کا دشمن ہامان بن ہمّداتا اجاجی اُن سب کو ہلاک کرنے کا منصوبہ باندھ رہا تھا تو اُس نے یہودیوں کو مارنے کا سب سے مبارک دن معلوم کرنے کے لئے قرعہ بنام ’پور‘ ڈال دیا۔ جب اخسویرس کو سب کچھ معلوم ہوا تو اُس نے حکم دیا کہ ہامان کو وہ سزا دی جائے جس کی تیاریاں اُس نے یہودیوں کے لئے کی تھیں۔ تب اُسے اُس کے بیٹوں سمیت پھانسی سے لٹکایا گیا۔ چونکہ یہودی اِس تجربے سے گزرے تھے اور مردکی نے ہدایت دی تھی | |
Esth | UrduGeo | 9:25 | عید کا نام ’پوریم‘ پڑ گیا، کیونکہ جب یہودیوں کا دشمن ہامان بن ہمّداتا اجاجی اُن سب کو ہلاک کرنے کا منصوبہ باندھ رہا تھا تو اُس نے یہودیوں کو مارنے کا سب سے مبارک دن معلوم کرنے کے لئے قرعہ بنام ’پور‘ ڈال دیا۔ جب اخسویرس کو سب کچھ معلوم ہوا تو اُس نے حکم دیا کہ ہامان کو وہ سزا دی جائے جس کی تیاریاں اُس نے یہودیوں کے لئے کی تھیں۔ تب اُسے اُس کے بیٹوں سمیت پھانسی سے لٹکایا گیا۔ چونکہ یہودی اِس تجربے سے گزرے تھے اور مردکی نے ہدایت دی تھی | |
Esth | UrduGeo | 9:26 | عید کا نام ’پوریم‘ پڑ گیا، کیونکہ جب یہودیوں کا دشمن ہامان بن ہمّداتا اجاجی اُن سب کو ہلاک کرنے کا منصوبہ باندھ رہا تھا تو اُس نے یہودیوں کو مارنے کا سب سے مبارک دن معلوم کرنے کے لئے قرعہ بنام ’پور‘ ڈال دیا۔ جب اخسویرس کو سب کچھ معلوم ہوا تو اُس نے حکم دیا کہ ہامان کو وہ سزا دی جائے جس کی تیاریاں اُس نے یہودیوں کے لئے کی تھیں۔ تب اُسے اُس کے بیٹوں سمیت پھانسی سے لٹکایا گیا۔ چونکہ یہودی اِس تجربے سے گزرے تھے اور مردکی نے ہدایت دی تھی | |
Esth | UrduGeo | 9:27 | اِس لئے وہ متفق ہوئے کہ ہم سالانہ اِسی وقت یہ دو دن عین ہدایات کے مطابق منائیں گے۔ یہ دستور نہ صرف ہمارا فرض ہے، بلکہ ہماری اولاد اور اُن غیریہودیوں کا بھی جو یہودی مذہب میں شریک ہو جائیں گے۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:28 | لازم ہے کہ جو کچھ ہوا ہے ہر نسل اور ہر خاندان اُسے یاد کر کے مناتا رہے، خواہ وہ کسی بھی صوبے یا شہر میں کیوں نہ ہو۔ ضروری ہے کہ یہودی پوریم کی عید منانے کا دستور کبھی نہ بھولیں، کہ اُس کی یاد اُن کی اولاد میں سے کبھی بھی مٹ نہ جائے۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:29 | ملکہ آستر بنت ابی خیل اور مردکی یہودی نے پورے اختیار کے ساتھ پوریم کی عید کے بارے میں ایک اَور خط لکھ دیا تاکہ اُس کی تصدیق ہو جائے۔ | |
Esth | UrduGeo | 9:30 | یہ خط فارسی سلطنت کے 127 صوبوں میں آباد تمام یہودیوں کو بھیجا گیا۔ سلامتی کی دعا اور اپنی وفاداری کا اظہار کرنے کے بعد | |
Esth | UrduGeo | 9:31 | ملکہ اور مردکی نے اُنہیں دوبارہ ہدایت کی، ”جس طرح ہم نے فرمایا ہے، یہ عید لازماً متعین اوقات کے عین مطابق منانی ہے۔ اِسے منانے کے لئے یوں متفق ہو جائیں جس طرح آپ نے اپنے اور اپنی اولاد کے لئے روزہ رکھنے اور ماتم کرنے کے دن مقرر کئے ہیں۔“ | |
Chapter 10
Esth | UrduGeo | 10:2 | اُس کی تمام زبردست کامیابیوں کا بیان ’شاہانِ مادی و فارس کی تاریخ‘ کی کتاب میں کیا گیا ہے۔ وہاں اِس کا بھی پورا ذکر ہے کہ اُس نے مردکی کو کس اونچے عُہدے پر فائز کیا تھا۔ | |