Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
ZECHARIAH
Up
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14
Chapter 1
Zech UrduGeo 1:1  فارس کے بادشاہ دارا کی حکومت کے دوسرے سال اور آٹھویں مہینے میں رب کا کلام نبی زکریاہ بن برکیاہ بن عِدّو پر نازل ہوا،
Zech UrduGeo 1:2  ‏-3 ”لوگوں سے کہہ کہ رب تمہارے باپ دادا سے نہایت ہی ناراض تھا۔ اب رب الافواج فرماتا ہے کہ میرے پاس واپس آؤ تو مَیں بھی تمہارے پاس واپس آؤں گا۔
Zech UrduGeo 1:4  اپنے باپ دادا کی مانند نہ ہو جنہوں نے نہ میری سنی، نہ میری طرف توجہ دی، گو مَیں نے اُس وقت کے نبیوں کی معرفت اُنہیں آگاہ کیا تھا کہ اپنی بُری راہوں اور شریر حرکتوں سے باز آؤ۔
Zech UrduGeo 1:5  اب تمہارے باپ دادا کہاں ہیں؟ اور کیا نبی ابد تک زندہ رہتے ہیں؟ دونوں بہت دیر ہوئی وفات پا چکے ہیں۔
Zech UrduGeo 1:6  لیکن تمہارے باپ دادا کے بارے میں جتنی بھی باتیں اور فیصلے مَیں نے اپنے خادموں یعنی نبیوں کی معرفت فرمائے وہ سب پورے ہوئے۔ تب اُنہوں نے توبہ کر کے اقرار کیا، ’رب الافواج نے ہماری بُری راہوں اور حرکتوں کے سبب سے وہ کچھ کیا ہے جو اُس نے کرنے کو کہا تھا‘۔“
Zech UrduGeo 1:7  تین ماہ کے بعد رب نے نبی زکریاہ بن برکیاہ بن عِدّو پر ایک اَور کلام نازل کیا۔ سباط یعنی 11ویں مہینے کا 24واں دن تھا۔
Zech UrduGeo 1:8  اُس رات مَیں نے رویا میں ایک آدمی کو سرخ رنگ کے گھوڑے پر سوار دیکھا۔ وہ گھاٹی کے درمیان اُگنے والی مہندی کی جھاڑیوں کے بیچ میں رُکا ہوا تھا۔ اُس کے پیچھے سرخ، بُھورے اور سفید رنگ کے گھوڑے کھڑے تھے۔ اُن پر بھی آدمی بیٹھے تھے۔
Zech UrduGeo 1:9  جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس سے مَیں نے پوچھا، ”میرے آقا، اِن گھڑسواروں سے کیا مراد ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”مَیں تجھے اُن کا مطلب دکھاتا ہوں۔“
Zech UrduGeo 1:10  تب مہندی کی جھاڑیوں میں رُکے ہوئے آدمی نے جواب دیا، ”یہ وہ ہیں جنہیں رب نے پوری دنیا کی گشت کرنے کے لئے بھیجا ہے۔“
Zech UrduGeo 1:11  اب دیگر گھڑسوار رب کے اُس فرشتے کے پاس آئے جو مہندی کی جھاڑیوں کے درمیان رُکا ہوا تھا۔ اُنہوں نے اطلاع دی، ”ہم نے دنیا کی گشت لگائی تو معلوم ہوا کہ پوری دنیا میں امن و امان ہے۔“
Zech UrduGeo 1:12  تب رب کا فرشتہ بولا، ”اے رب الافواج، اب تُو 70 سالوں سے یروشلم اور یہوداہ کی آبادیوں سے ناراض رہا ہے۔ تُو کب تک اُن پر رحم نہ کرے گا؟“
Zech UrduGeo 1:13  جواب میں رب نے میرے ساتھ گفتگو کرنے والے فرشتے سے نرم اور تسلی دینے والی باتیں کیں۔
Zech UrduGeo 1:14  فرشتہ دوبارہ مجھ سے مخاطب ہوا، ”اعلان کر کہ رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں بڑی غیرت سے یروشلم اور کوہِ صیون کے لئے لڑوں گا۔
Zech UrduGeo 1:15  مَیں اُن دیگر اقوام سے نہایت ناراض ہوں جو اِس وقت اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہیں۔ بےشک مَیں اپنی قوم سے کچھ ناراض تھا، لیکن اِن دیگر قوموں نے اُسے حد سے زیادہ تباہ کر دیا ہے۔ یہ کبھی بھی میرا مقصد نہیں تھا۔‘
Zech UrduGeo 1:16  رب فرماتا ہے، ’اب مَیں دوبارہ یروشلم کی طرف مائل ہو کر اُس پر رحم کروں گا۔ میرا گھر نئے سرے سے اُس میں تعمیر ہو جائے گا بلکہ پورے شہر کی پیمائش کی جائے گی تاکہ اُسے دوبارہ تعمیر کیا جائے۔‘ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔
Zech UrduGeo 1:17  مزید اعلان کر کہ رب الافواج فرماتا ہے، ’میرے شہروں میں دوبارہ کثرت کا مال پایا جائے گا۔ رب دوبارہ کوہِ صیون کو تسلی دے گا، دوبارہ یروشلم کو چن لے گا‘۔“
Zech UrduGeo 1:18  مَیں نے اپنی نگاہ اُٹھائی تو کیا دیکھتا ہوں کہ چار سینگ میرے سامنے ہیں۔
Zech UrduGeo 1:19  جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس سے مَیں نے پوچھا، ”اِن کا کیا مطلب ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یہوداہ اور اسرائیل کو یروشلم سمیت منتشر کر دیا تھا۔“
Zech UrduGeo 1:20  پھر رب نے مجھے چار کاری گر دکھائے۔
Zech UrduGeo 1:21  مَیں نے سوال کیا، ”یہ کیا کرنے آ رہے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”مذکورہ سینگوں نے یہوداہ کو اِتنے زور سے منتشر کر دیا کہ آخرکار ایک بھی اپنا سر نہیں اُٹھا سکا۔ لیکن اب یہ کاری گر اُن میں دہشت پھیلانے آئے ہیں۔ یہ اُن قوموں کے سینگوں کو خاک میں ملا دیں گے جنہوں نے اُن سے یہوداہ کے باشندوں کو منتشر کر دیا تھا۔“
Chapter 2
Zech UrduGeo 2:1  مَیں نے اپنی نظر دوبارہ اُٹھائی تو ایک آدمی کو دیکھا جس کے ہاتھ میں فیتہ تھا۔
Zech UrduGeo 2:2  مَیں نے پوچھا، ”آپ کہاں جا رہے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”یروشلم کی پیمائش کرنے جا رہا ہوں۔ مَیں معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ شہر کی لمبائی اور چوڑائی کتنی ہونی چاہئے۔“
Zech UrduGeo 2:3  تب وہ فرشتہ روانہ ہوا جو اب تک مجھ سے بات کر رہا تھا۔ لیکن راستے میں ایک اَور فرشتہ اُس سے ملنے آیا۔
Zech UrduGeo 2:4  اِس دوسرے فرشتے نے کہا، ”بھاگ کر پیمائش کرنے والے نوجوان کو بتا دے، ’انسان و حیوان کی اِتنی بڑی تعداد ہو گی کہ آئندہ یروشلم کی فصیل نہیں ہو گی۔
Zech UrduGeo 2:5  رب فرماتا ہے کہ اُس وقت مَیں آگ کی چاردیواری بن کر اُس کی حفاظت کروں گا، مَیں اُس کے درمیان رہ کر اُس کی عزت و جلال کا باعث ہوں گا‘۔“
Zech UrduGeo 2:6  رب فرماتا ہے، ”اُٹھو، اُٹھو! شمالی ملک سے بھاگ آؤ۔ کیونکہ مَیں نے خود تمہیں چاروں طرف منتشر کر دیا تھا۔
Zech UrduGeo 2:7  لیکن اب مَیں فرماتا ہوں کہ وہاں سے نکل آؤ۔ صیون کے جتنے لوگ بابل میں رہتے ہیں وہاں سے بچ نکلیں!“
Zech UrduGeo 2:8  کیونکہ رب الافواج جس نے مجھے بھیجا وہ اُن قوموں کے بارے میں جنہوں نے تمہیں لُوٹ لیا فرماتا ہے، ”جو تمہیں چھیڑے وہ میری آنکھ کی پُتلی کو چھیڑے گا۔
Zech UrduGeo 2:9  اِس لئے یقین کرو کہ مَیں اپنا ہاتھ اُن کے خلاف اُٹھاؤں گا۔ اُن کے اپنے غلام اُنہیں لُوٹ لیں گے۔“ تب تم جان لو گے کہ رب الافواج نے مجھے بھیجا ہے۔
Zech UrduGeo 2:10  رب فرماتا ہے، ”اے صیون بیٹی، خوشی کے نعرے لگا! کیونکہ مَیں آ رہا ہوں، مَیں تیرے درمیان سکونت کروں گا۔
Zech UrduGeo 2:11  اُس دن بہت سی اقوام میرے ساتھ پیوست ہو کر میری قوم کا حصہ بن جائیں گی۔ مَیں خود تیرے درمیان سکونت کروں گا۔“ تب تُو جان لے گی کہ رب الافواج نے مجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔
Zech UrduGeo 2:12  مُقدّس ملک میں یہوداہ رب کی موروثی زمین بنے گا، اور وہ یروشلم کو دوبارہ چن لے گا۔
Zech UrduGeo 2:13  تمام انسان رب کے سامنے خاموش ہو جائیں، کیونکہ وہ اُٹھ کر اپنی مُقدّس سکونت گاہ سے نکل آیا ہے۔
Chapter 3
Zech UrduGeo 3:1  اِس کے بعد رب نے مجھے رویا میں امامِ اعظم یشوع کو دکھایا۔ وہ رب کے فرشتے کے سامنے کھڑا تھا، اور ابلیس اُس پر الزام لگانے کے لئے اُس کے دائیں ہاتھ کھڑا ہو گیا تھا۔
Zech UrduGeo 3:2  رب نے ابلیس سے فرمایا، ”اے ابلیس، رب تجھے ملامت کرتا ہے! رب جس نے یروشلم کو چن لیا وہ تجھے ڈانٹتا ہے! یہ آدمی تو بال بال بچ گیا ہے، اُس لکڑی کی طرح جو بھڑکتی آگ میں سے چھین لی گئی ہے۔“
Zech UrduGeo 3:3  یشوع گندے کپڑے پہنے ہوئے فرشتے کے سامنے کھڑا تھا۔
Zech UrduGeo 3:4  جو افراد ساتھ کھڑے تھے اُنہیں فرشتے نے حکم دیا، ”اُس کے مَیلے کپڑے اُتار دو۔“ پھر یشوع سے مخاطب ہوا، ”دیکھ، مَیں نے تیرا قصور تجھ سے دُور کر دیا ہے، اور اب مَیں تجھے شاندار سفید کپڑے پہنا دیتا ہوں۔“
Zech UrduGeo 3:5  مَیں نے کہا، ”وہ اُس کے سر پر پاک صاف پگڑی باندھیں!“ چنانچہ اُنہوں نے یشوع کے سر پر پاک صاف پگڑی باندھ کر اُسے نئے کپڑے پہنائے۔ رب کا فرشتہ ساتھ کھڑا رہا۔
Zech UrduGeo 3:6  یشوع سے اُس نے بڑی سنجیدگی سے کہا،
Zech UrduGeo 3:7  ”رب الافواج فرماتا ہے، ’میری راہوں پر چل کر میرے احکام پر عمل کر تو تُو میرے گھر کی راہنمائی اور اُس کی بارگاہوں کی دیکھ بھال کرے گا۔ پھر مَیں تیرے لئے یہاں آنے اور حاضرین میں کھڑے ہونے کا راستہ قائم رکھوں گا۔
Zech UrduGeo 3:8  اے امامِ اعظم یشوع، سن! تُو اور تیرے سامنے بیٹھے تیرے امام بھائی مل کر اُس وقت کی طرف اشارہ ہیں جب مَیں اپنے خادم کو جو کونپل کہلاتا ہے آنے دوں گا۔
Zech UrduGeo 3:9  دیکھو وہ جوہر جو مَیں نے یشوع کے سامنے رکھا ہے۔ اُس ایک ہی پتھر پر سات آنکھیں ہیں۔‘ رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں اُس پر کتبہ کندہ کر کے ایک ہی دن میں اِس ملک کا گناہ مٹا دوں گا۔
Zech UrduGeo 3:10  اُس دن تم ایک دوسرے کو اپنی انگور کی بیل اور اپنے انجیر کے درخت کے سائے میں بیٹھنے کی دعوت دو گے۔‘ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔“
Chapter 4
Zech UrduGeo 4:1  جس فرشتے نے مجھ سے بات کی تھی وہ اب میرے پاس واپس آیا۔ اُس نے مجھے یوں جگا دیا جس طرح گہری نیند سونے والے کو جگایا جاتا ہے۔
Zech UrduGeo 4:2  اُس نے پوچھا، ”تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”خالص سونے کا شمع دان جس پر تیل کا پیالہ اور سات چراغ ہیں۔ ہر چراغ کے سات منہ ہیں۔
Zech UrduGeo 4:3  زیتون کے دو درخت بھی دکھائی دیتے ہیں۔ ایک درخت تیل کے پیالے کے دائیں طرف اور دوسرا اُس کے بائیں طرف ہے۔
Zech UrduGeo 4:4  لیکن میرے آقا، اِن چیزوں کا مطلب کیا ہے؟“
Zech UrduGeo 4:5  فرشتہ بولا، ”کیا یہ تجھے معلوم نہیں؟“ مَیں نے جواب دیا، ”نہیں، میرے آقا۔“
Zech UrduGeo 4:6  فرشتے نے مجھ سے کہا، ”زرُبابل کے لئے رب کا یہ پیغام ہے، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ تُو نہ اپنی طاقت، نہ اپنی قوت سے بلکہ میرے روح سے ہی کامیاب ہو گا۔‘
Zech UrduGeo 4:7  کیا راستے میں بڑا پہاڑ حائل ہے؟ زرُبابل کے سامنے وہ ہموار میدان بن جائے گا۔ اور جب زرُبابل رب کے گھر کا آخری پتھر لگائے گا تو حاضرین پکار اُٹھیں گے، ’مبارک ہو! مبارک ہو‘!“
Zech UrduGeo 4:8  رب کا کلام ایک بار پھر مجھ پر نازل ہوا،
Zech UrduGeo 4:9  ”زرُبابل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی بنیاد ڈالی، اور اُسی کے ہاتھ اُسے تکمیل تک پہنچائیں گے۔ تب تُو جان لے گا کہ رب الافواج نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔
Zech UrduGeo 4:10  گو تعمیر کے آغاز میں بہت کم نظر آتا ہے توبھی اُس پر حقارت کی نگاہ نہ ڈالو۔ کیونکہ لوگ خوشی منائیں گے جب زرُبابل کے ہاتھ میں ساہول دیکھیں گے۔ (مذکورہ سات چراغ رب کی آنکھیں ہیں جو پوری دنیا کی گشت لگاتی رہتی ہیں)۔“
Zech UrduGeo 4:11  مَیں نے مزید پوچھا، ”شمع دان کے دائیں بائیں کے زیتون کے دو درختوں سے کیا مراد ہے؟
Zech UrduGeo 4:12  یہاں سونے کے دو پائپ بھی نظر آتے ہیں جن سے زیتون کا سنہرا تیل بہہ نکلتا ہے۔ زیتون کی جو دو ٹہنیاں اُن کے ساتھ ہیں اُن کا مطلب کیا ہے؟“
Zech UrduGeo 4:13  فرشتے نے کہا، ”کیا تُو یہ نہیں جانتا؟“ مَیں بولا، ”نہیں، میرے آقا۔“
Zech UrduGeo 4:14  تب اُس نے فرمایا، ”یہ وہ دو مسح کئے ہوئے آدمی ہیں جو پوری دنیا کے مالک کے حضور کھڑے ہوتے ہیں۔“
Chapter 5
Zech UrduGeo 5:1  مَیں نے ایک بار پھر اپنی نظر اُٹھائی تو ایک اُڑتا ہوا طومار دیکھا۔
Zech UrduGeo 5:2  فرشتے نے پوچھا، ”تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”ایک اُڑتا ہوا طومار جو 30 فٹ لمبا اور 15 فٹ چوڑا ہے۔“
Zech UrduGeo 5:3  وہ بولا، ”اِس سے مراد ایک لعنت ہے جو پورے ملک پر بھیجی جائے گی۔ اِس طومار کے ایک طرف لکھا ہے کہ ہر چور کو مٹا دیا جائے گا اور دوسری طرف یہ کہ جھوٹی قَسم کھانے والے کو نیست کیا جائے گا۔
Zech UrduGeo 5:4  رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں یہ بھیجوں گا تو چور اور میرے نام کی جھوٹی قَسم کھانے والے کے گھر میں لعنت داخل ہو گی اور اُس کے بیچ میں رہ کر اُسے لکڑی اور پتھر سمیت تباہ کر دے گی‘۔“
Zech UrduGeo 5:5  جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس نے آ کر مجھ سے کہا، ”اپنی نگاہ اُٹھا کر وہ دیکھ جو نکل کر آ رہا ہے۔“
Zech UrduGeo 5:6  مَیں نے پوچھا، ”یہ کیا ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”یہ اناج کی پیمائش کرنے کی ٹوکری ہے۔ یہ پورے ملک میں نظر آتی ہے۔“
Zech UrduGeo 5:7  ٹوکری پر سیسے کا ڈھکنا تھا۔ اب وہ کھل گیا، اور ٹوکری میں بیٹھی ہوئی ایک عورت دکھائی دی۔
Zech UrduGeo 5:8  فرشتہ بولا، ”اِس عورت سے مراد بےدینی ہے۔“ اُس نے عورت کو دھکا دے کر ٹوکری میں واپس کر دیا اور سیسے کا ڈھکنا زور سے بند کر دیا۔
Zech UrduGeo 5:9  مَیں نے دوبارہ اپنی نظر اُٹھائی تو دو عورتوں کو دیکھا۔ اُن کے لق لق کے سے پَر تھے، اور اُڑتے وقت ہَوا اُن کے ساتھ تھی۔ ٹوکری کے پاس پہنچ کر وہ اُسے اُٹھا کر آسمان و زمین کے درمیان لے گئیں۔
Zech UrduGeo 5:10  جو فرشتہ مجھ سے گفتگو کر رہا تھا اُس سے مَیں نے پوچھا، ”عورتیں ٹوکری کو کدھر لے جا رہی ہیں؟“
Zech UrduGeo 5:11  اُس نے جواب دیا، ”ملکِ بابل میں۔ وہاں وہ اُس کے لئے گھر بنا دیں گی۔ جب گھر تیار ہو گا تو ٹوکری وہاں اُس کی اپنی جگہ پر رکھی جائے گی۔“
Chapter 6
Zech UrduGeo 6:1  مَیں نے پھر اپنی نگاہ اُٹھائی تو کیا دیکھتا ہوں کہ چار رتھ پیتل کے دو پہاڑوں کے بیچ میں سے نکل رہے ہیں۔
Zech UrduGeo 6:2  پہلے رتھ کے گھوڑے سرخ، دوسرے کے سیاہ،
Zech UrduGeo 6:3  تیسرے کے سفید اور چوتھے کے دھبے دار تھے۔ سب طاقت ور تھے۔
Zech UrduGeo 6:4  جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس سے مَیں نے سوال کیا، ”میرے آقا، اِن کا کیا مطلب ہے؟“
Zech UrduGeo 6:5  اُس نے جواب دیا، ”یہ آسمان کی چار روحیں ہیں۔ پہلے یہ پوری دنیا کے مالک کے حضور کھڑی تھیں، لیکن اب وہاں سے نکل رہی ہیں۔
Zech UrduGeo 6:6  سیاہ گھوڑوں کا رتھ شمالی ملک کی طرف جا رہا ہے، سفید گھوڑوں کا مغرب کی طرف، اور دھبے دار گھوڑوں کا جنوب کی طرف۔“
Zech UrduGeo 6:7  یہ طاقت ور گھوڑے بڑی بےتابی سے اِس انتظار میں تھے کہ دنیا کی گشت کریں۔ پھر اُس نے حکم دیا، ”چلو، دنیا کی گشت کرو۔“ وہ فوراً نکل کر دنیا کی گشت کرنے لگے۔
Zech UrduGeo 6:8  فرشتے نے مجھے آواز دے کر کہا، ”اُن گھوڑوں پر خاص دھیان دو جو شمالی ملک کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ یہ اُس ملک پر میرا غصہ اُتاریں گے۔“
Zech UrduGeo 6:9  رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Zech UrduGeo 6:10  ”آج ہی یوسیاہ بن صفنیاہ کے گھر میں جا! وہاں تیری ملاقات بابل میں جلاوطن کئے ہوئے اسرائیلیوں خلدی، طوبیاہ اور یدعیاہ سے ہو گی جو اِس وقت وہاں پہنچ چکے ہیں۔ جو ہدیئے وہ اپنے ساتھ لائے ہیں اُنہیں قبول کر۔
Zech UrduGeo 6:11  اُن کی یہ سونا چاندی لے کر تاج بنا لے، پھر تاج کو امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق کے سر پر رکھ کر
Zech UrduGeo 6:12  اُسے بتا، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ ایک آدمی آنے والا ہے جس کا نام کونپل ہے۔ اُس کے سائے میں بہت کونپلیں پھوٹ نکلیں گی، اور وہ رب کا گھر تعمیر کرے گا۔
Zech UrduGeo 6:13  ہاں، وہی رب کا گھر بنائے گا اور شان و شوکت کے ساتھ تخت پر بیٹھ کر حکومت کرے گا۔ وہ امام کی حیثیت سے بھی تخت پر بیٹھے گا، اور دونوں عُہدوں میں اتفاق اور سلامتی ہو گی۔‘
Zech UrduGeo 6:14  تاج کو حیلم، طوبیاہ، یدعیاہ اور حین بن صفنیاہ کی یاد میں رب کے گھر میں محفوظ رکھا جائے۔
Zech UrduGeo 6:15  لوگ دُوردراز علاقوں سے آ کر رب کا گھر تعمیر کرنے میں مدد کریں گے۔“ تب تم جان لو گے کہ رب الافواج نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ اگر تم دھیان سے رب اپنے خدا کی سنو تو یہ سب کچھ پورا ہو جائے گا۔
Chapter 7
Zech UrduGeo 7:1  دارا بادشاہ کی حکومت کے چوتھے سال میں رب زکریاہ سے ہم کلام ہوا۔ کِسلیو یعنی نویں مہینے کا چوتھا دن تھا۔
Zech UrduGeo 7:2  اُس وقت بیت ایل شہر نے سراضر اور رجم مَلِک کو اُس کے آدمیوں سمیت یروشلم بھیجا تھا تاکہ رب سے التماس کریں۔
Zech UrduGeo 7:3  ساتھ ساتھ اُنہیں رب الافواج کے گھر کے اماموں کو یہ سوال پیش کرنا تھا، ”اب ہم کئی سال سے پانچویں مہینے میں روزہ رکھ کر رب کے گھر کی تباہی پر ماتم کرتے آئے ہیں۔ کیا لازم ہے کہ ہم یہ دستور آئندہ بھی جاری رکھیں؟“
Zech UrduGeo 7:4  تب مجھے رب الافواج سے جواب ملا،
Zech UrduGeo 7:5  ”ملک کے تمام باشندوں اور اماموں سے کہہ، ’بےشک تم 70 سال سے پانچویں اور ساتویں مہینے میں روزہ رکھ کر ماتم کرتے آئے ہو۔ لیکن کیا تم نے یہ دستور واقعی میری خاطر ادا کیا؟ ہرگز نہیں!
Zech UrduGeo 7:6  عیدوں پر بھی تم کھاتے پیتے وقت صرف اپنی ہی خاطر خوشی مناتے ہو۔
Zech UrduGeo 7:7  یہ وہی بات ہے جو مَیں نے ماضی میں بھی نبیوں کی معرفت تمہیں بتائی، اُس وقت جب یروشلم میں آبادی اور سکون تھا، جب گرد و نواح کے شہر دشتِ نجب اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے تک آباد تھے‘۔“
Zech UrduGeo 7:8  اِس ناتے سے زکریاہ پر رب کا ایک اَور کلام نازل ہوا،
Zech UrduGeo 7:9  ”رب الافواج فرماتا ہے، ’عدالت میں منصفانہ فیصلے کرو، ایک دوسرے پر مہربانی اور رحم کرو!
Zech UrduGeo 7:10  بیواؤں، یتیموں، اجنبیوں اور غریبوں پر ظلم مت کرنا۔ اپنے دل میں ایک دوسرے کے خلاف بُرے منصوبے نہ باندھو۔‘
Zech UrduGeo 7:11  جب تمہارے باپ دادا نے یہ کچھ سنا تو وہ اِس پر دھیان دینے کے لئے تیار نہیں تھے بلکہ اکڑ گئے۔ اُنہوں نے اپنا منہ دوسری طرف پھیر کر اپنے کانوں کو بند کئے رکھا۔
Zech UrduGeo 7:12  اُنہوں نے اپنے دلوں کو ہیرے کی طرح سخت کر لیا تاکہ شریعت اور وہ باتیں اُن پر اثرانداز نہ ہو سکیں جو رب الافواج نے اپنے روح کے وسیلے سے گزشتہ نبیوں کو بتانے کو کہا تھا۔ تب رب الافواج کا شدید غضب اُن پر نازل ہوا۔
Zech UrduGeo 7:13  وہ فرماتا ہے، ’چونکہ اُنہوں نے میری نہ سنی اِس لئے مَیں نے فیصلہ کیا کہ جب وہ مدد کے لئے مجھ سے التجا کریں تو مَیں بھی اُن کی نہیں سنوں گا۔
Zech UrduGeo 7:14  مَیں نے اُنہیں آندھی سے اُڑا کر تمام دیگر اقوام میں منتشر کر دیا، ایسی قوموں میں جن سے وہ ناواقف تھے۔ اُن کے جانے پر وطن اِتنا ویران و سنسان ہوا کہ کوئی نہ رہا جو اُس میں آئے یا وہاں سے جائے۔ یوں اُنہوں نے اُس خوش گوار ملک کو تباہ کر دیا‘۔“
Chapter 8
Zech UrduGeo 8:1  ایک بار پھر رب الافواج کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Zech UrduGeo 8:2  ”رب الافواج فرماتا ہے کہ مَیں بڑی غیرت سے صیون کے لئے لڑ رہا ہوں، بڑے غصے میں اُس کے لئے جد و جہد کر رہا ہوں۔
Zech UrduGeo 8:3  رب فرماتا ہے کہ مَیں صیون کے پاس واپس آؤں گا، دوبارہ یروشلم کے بیچ میں سکونت کروں گا۔ تب یروشلم ’وفاداری کا شہر‘ اور رب الافواج کا پہاڑ ’کوہِ مُقدّس‘ کہلائے گا۔
Zech UrduGeo 8:4  کیونکہ رب الافواج فرماتا ہے، ’بزرگ مرد و خواتین دوبارہ یروشلم کے چوکوں میں بیٹھیں گے، اور ہر ایک اِتنا عمر رسیدہ ہو گا کہ اُسے چھڑی کا سہارا لینا پڑے گا۔
Zech UrduGeo 8:5  ساتھ ساتھ چوک کھیل کود میں مصروف لڑکے لڑکیوں سے بھرے رہیں گے۔‘
Zech UrduGeo 8:6  رب الافواج فرماتا ہے، ’شاید یہ اُس وقت بچے ہوئے اسرائیلیوں کو ناممکن لگے۔ لیکن کیا ایسا کام میرے لئے جو رب الافواج ہوں ناممکن ہے؟ ہرگز نہیں!‘
Zech UrduGeo 8:7  رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں اپنی قوم کو مشرق اور مغرب کے ممالک سے بچا کر
Zech UrduGeo 8:8  واپس لاؤں گا، اور وہ یروشلم میں بسیں گے۔ وہاں وہ میری قوم ہوں گے اور مَیں وفاداری اور انصاف کے ساتھ اُن کا خدا ہوں گا۔‘
Zech UrduGeo 8:9  رب الافواج فرماتا ہے، ’حوصلہ رکھ کر تعمیری کام تکمیل تک پہنچاؤ! آج بھی تم اُن باتوں پر اعتماد کر سکتے ہو جو نبیوں نے رب الافواج کے گھر کی بنیاد ڈالتے وقت سنائی تھیں۔
Zech UrduGeo 8:10  یاد رہے کہ اُس وقت سے پہلے نہ انسان اور نہ حیوان کو محنت کی مزدوری ملتی تھی۔ آنے جانے والے کہیں بھی دشمن کے حملوں سے محفوظ نہیں تھے، کیونکہ مَیں نے ہر آدمی کو اُس کے ہم سائے کا دشمن بنا دیا تھا۔‘
Zech UrduGeo 8:11  لیکن رب الافواج فرماتا ہے، ’اب سے مَیں تم سے جو بچے ہوئے ہو ایسا سلوک نہیں کروں گا۔
Zech UrduGeo 8:12  لوگ سلامتی سے بیج بوئیں گے، انگور کی بیل وقت پر اپنا پھل لائے گی، کھیتوں میں فصلیں پکیں گی اور آسمان اوس پڑنے دے گا۔ یہ تمام چیزیں مَیں یہوداہ کے بچے ہوؤں کو میراث میں دوں گا۔
Zech UrduGeo 8:13  اے یہوداہ اور اسرائیل، پہلے تم دیگر اقوام میں لعنت کا نشانہ بن گئے تھے، لیکن اب جب مَیں تمہیں رِہا کروں گا تو تم برکت کا باعث ہو گے۔ ڈرو مت! حوصلہ رکھو!‘
Zech UrduGeo 8:14  رب الافواج فرماتا ہے، ’پہلے جب تمہارے باپ دادا نے مجھے طیش دلایا تو مَیں نے تم پر آفت لانے کا مصمم ارادہ کر لیا تھا اور کبھی نہ پچھتایا۔
Zech UrduGeo 8:15  لیکن اب مَیں یروشلم اور یہوداہ کو برکت دینا چاہتا ہوں۔ اِس میں میرا ارادہ اُتنا ہی پکا ہے جتنا پہلے تمہیں نقصان پہنچانے میں پکا تھا۔ چنانچہ ڈرو مت!
Zech UrduGeo 8:16  لیکن اِن باتوں پر دھیان دو، ایک دوسرے سے سچ بات کرو، عدالت میں سچائی اور سلامتی پر مبنی فیصلے کرو،
Zech UrduGeo 8:17  اپنے پڑوسی کے خلاف بُرے منصوبے مت باندھو اور جھوٹی قَسم کھانے کے شوق سے باز آؤ۔ اِن تمام چیزوں سے مَیں نفرت کرتا ہوں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Zech UrduGeo 8:18  ایک بار پھر رب الافواج کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Zech UrduGeo 8:19  ”رب الافواج فرماتا ہے کہ آج تک یہوداہ کے لوگ چوتھے، پانچویں، ساتویں اور دسویں مہینے میں روزہ رکھ کر ماتم کرتے آئے ہیں۔ لیکن اب سے یہ اوقات خوشی و شادمانی کے موقعے ہوں گے جن پر جشن مناؤ گے۔ لیکن سچائی اور سلامتی کو پیار کرو!
Zech UrduGeo 8:20  رب الافواج فرماتا ہے کہ ایسا وقت آئے گا جب دیگر اقوام اور متعدد شہروں کے لوگ یہاں آئیں گے۔
Zech UrduGeo 8:21  ایک شہر کے باشندے دوسرے شہر میں جا کر کہیں گے، ’آؤ، ہم یروشلم جا کر رب سے التماس کریں، رب الافواج کی مرضی دریافت کریں۔ ہم بھی جائیں گے۔‘
Zech UrduGeo 8:22  ہاں، متعدد اقوام اور طاقت ور اُمّتیں یروشلم آئیں گی تاکہ رب الافواج کی مرضی معلوم کریں اور اُس سے التماس کریں۔
Zech UrduGeo 8:23  رب الافواج فرماتا ہے کہ اُن دنوں میں مختلف اقوام اور اہلِ زبان کے دس آدمی ایک یہودی کے دامن کو پکڑ کر کہیں گے، ’ہمیں اپنے ساتھ چلنے دیں، کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ اللہ آپ کے ساتھ ہے‘۔“
Chapter 9
Zech UrduGeo 9:1  رب کا کلام ملکِ حدراک کے خلاف ہے، اور وہ دمشق پر نازل ہو گا۔ کیونکہ انسان اور اسرائیل کے تمام قبیلوں کی آنکھیں رب کی طرف دیکھتی ہیں۔
Zech UrduGeo 9:2  دمشق کی سرحد پر واقع حمات بلکہ صور اور صیدا بھی اِس کلام سے متاثر ہو جائیں گے، خواہ وہ کتنے دانش مند کیوں نہ ہوں۔
Zech UrduGeo 9:3  بےشک صور نے اپنے لئے مضبوط قلعہ بنا لیا ہے، بےشک اُس نے سونے چاندی کے ایسے ڈھیر لگائے ہیں جیسے عام طور پر گلیوں میں ریت یا کچرے کے ڈھیر لگا لئے جاتے ہیں۔
Zech UrduGeo 9:4  لیکن رب اُس پر قبضہ کر کے اُس کی فوج کو سمندر میں پھینک دے گا۔ تب شہر نذرِ آتش ہو جائے گا۔
Zech UrduGeo 9:5  یہ دیکھ کر اسقلون گھبرا جائے گا اور غزہ تڑپ اُٹھے گا۔ عقرون بھی لرز اُٹھے گا، کیونکہ اُس کی اُمید جاتی رہے گی۔ غزہ کا بادشاہ ہلاک اور اسقلون غیرآباد ہو جائے گا۔
Zech UrduGeo 9:6  اشدود میں دو نسلوں کے لوگ بسیں گے۔ رب فرماتا ہے، ”جو کچھ فلستیوں کے لئے فخر کا باعث ہے اُسے مَیں مٹا دوں گا۔
Zech UrduGeo 9:7  مَیں اُن کی بُت پرستی ختم کروں گا۔ آئندہ وہ گوشت کو خون کے ساتھ اور اپنی گھنونی قربانیاں نہیں کھائیں گے۔ تب جو بچ جائیں گے میرے پرستار ہوں گے اور یہوداہ کے خاندانوں میں شامل ہو جائیں گے۔ عقرون کے فلستی یوں میری قوم میں شامل ہو جائیں گے جس طرح قدیم زمانے میں یبوسی میری قوم میں شامل ہو گئے۔
Zech UrduGeo 9:8  مَیں خود اپنے گھر کی پہرا داری کروں گا تاکہ آئندہ جو بھی آتے یا جاتے وقت وہاں سے گزرے اُس پر حملہ نہ کرے، کوئی بھی ظالم میری قوم کو تنگ نہ کرے۔ اب سے مَیں خود اُس کی دیکھ بھال کروں گا۔
Zech UrduGeo 9:9  اے صیون بیٹی، شادیانہ بجا! اے یروشلم بیٹی، شادمانی کے نعرے لگا! دیکھ، تیرا بادشاہ تیرے پاس آ رہا ہے۔ وہ راست باز اور فتح مند ہے، وہ حلیم ہے اور گدھے پر، ہاں گدھی کے بچے پر سوار ہے۔
Zech UrduGeo 9:10  مَیں افرائیم سے رتھ اور یروشلم سے گھوڑے دُور کر دوں گا۔ جنگ کی کمان ٹوٹ جائے گی۔ موعودہ بادشاہ کے کہنے پر تمام اقوام میں سلامتی قائم ہو جائے گی۔ اُس کی حکومت ایک سمندر سے دوسرے تک اور دریائے فرات سے دنیا کی انتہا تک مانی جائے گی۔
Zech UrduGeo 9:11  اے میری قوم، مَیں نے تیرے ساتھ ایک عہد باندھا جس کی تصدیق قربانیوں کے خون سے ہوئی، اِس لئے مَیں تیرے قیدیوں کو پانی سے محروم گڑھے سے رِہا کروں گا۔
Zech UrduGeo 9:12  اے پُراُمید قیدیو، قلعے کے پاس واپس آؤ! کیونکہ آج ہی مَیں اعلان کرتا ہوں کہ تمہاری ہر تکلیف کے عوض مَیں تمہیں دو برکتیں بخش دوں گا۔
Zech UrduGeo 9:13  یہوداہ میری کمان ہے اور اسرائیل میرے تیر جو مَیں دشمن کے خلاف چلاؤں گا۔ اے صیون بیٹی، مَیں تیرے بیٹوں کو یونان کے فوجیوں سے لڑنے کے لئے بھیجوں گا، مَیں تجھے سورمے کی تلوار کی مانند بنا دوں گا۔“
Zech UrduGeo 9:14  تب رب اُن پر ظاہر ہو کر بجلی کی طرح اپنا تیر چلائے گا۔ رب قادرِ مطلق نرسنگا پھونک کر جنوبی آندھیوں میں آئے گا۔
Zech UrduGeo 9:15  رب الافواج خود اسرائیلیوں کو پناہ دے گا۔ تب وہ دشمن کو کھا کھا کر اُس کے پھینکے ہوئے پتھروں کو خاک میں ملا دیں گے اور خون کو مَے کی طرح پی پی کر شور مچائیں گے۔ وہ قربانی کے خون سے بھرے کٹورے کی طرح بھر جائیں گے، قربان گاہ کے کونوں جیسے خون آلودہ ہو جائیں گے۔
Zech UrduGeo 9:16  اُس دن رب اُن کا خدا اُنہیں جو اُس کی قوم کا ریوڑ ہیں چھٹکارا دے گا۔ تب وہ اُس کے ملک میں تاج کے جواہر کی مانند چمک اُٹھیں گے۔
Zech UrduGeo 9:17  وہ کتنے دل کش اور خوب صورت لگیں گے! اناج اور مَے کی کثرت سے کنوارے کنواریاں پھلنے پھولنے لگیں گے۔
Chapter 10
Zech UrduGeo 10:1  بہار کے موسم میں رب سے بارش مانگو۔ کیونکہ وہی گھنے بادل بناتا ہے، وہی بارش برسا کر ہر ایک کو کھیت کی ہریالی مہیا کرتا ہے۔
Zech UrduGeo 10:2  تمہارے گھروں کے بُت فریب دیتے، تمہارے غیب دان جھوٹی رویا دیکھتے اور فریب دہ خواب سناتے ہیں۔ اُن کی تسلی عبث ہے۔ اِسی لئے قوم کو بھیڑبکریوں کی طرح یہاں سے چلا جانا پڑا۔ گلہ بان نہیں ہے، اِس لئے وہ مصیبت میں اُلجھے رہتے ہیں۔
Zech UrduGeo 10:3  رب فرماتا ہے، ”میری قوم کے گلہ بانوں پر میرا غضب بھڑک اُٹھا ہے، اور جو بکرے اُس کی راہنمائی کر رہے ہیں اُنہیں مَیں سزا دوں گا۔ کیونکہ رب الافواج اپنے ریوڑ یہوداہ کے گھرانے کی دیکھ بھال کرے گا، اُسے جنگی گھوڑے جیسا شاندار بنا دے گا۔
Zech UrduGeo 10:4  یہوداہ سے کونے کا بنیادی پتھر، میخ، جنگ کی کمان اور تمام حکمران نکل آئیں گے۔
Zech UrduGeo 10:5  سب سورمے کی مانند ہوں گے جو لڑتے وقت دشمن کو گلی کے کچرے میں کچل دیں گے۔ رب الافواج اُن کے ساتھ ہو گا، اِس لئے وہ لڑ کر غالب آئیں گے۔ مخالف گھڑسواروں کی بڑی رُسوائی ہو گی۔
Zech UrduGeo 10:6  مَیں یہوداہ کے گھرانے کو تقویت دوں گا، یوسف کے گھرانے کو چھٹکارا دوں گا، ہاں اُن پر رحم کر کے اُنہیں دوبارہ وطن میں بسا دوں گا۔ تب اُن کی حالت سے پتا نہیں چلے گا کہ مَیں نے کبھی اُنہیں رد کیا تھا۔ کیونکہ مَیں رب اُن کا خدا ہوں، مَیں ہی اُن کی سنوں گا۔
Zech UrduGeo 10:7  افرائیم کے افراد سورمے سے بن جائیں گے، وہ یوں خوش ہو جائیں گے جس طرح دل مَے پینے سے خوش ہو جاتا ہے۔ اُن کے بچے یہ دیکھ کر باغ باغ ہو جائیں گے، اُن کے دل رب کی خوشی منائیں گے۔
Zech UrduGeo 10:8  مَیں سیٹی بجا کر اُنہیں جمع کروں گا، کیونکہ مَیں نے فدیہ دے کر اُنہیں آزاد کر دیا ہے۔ تب وہ پہلے کی طرح بےشمار ہو جائیں گے۔
Zech UrduGeo 10:9  مَیں اُنہیں بیج کی طرح مختلف قوموں میں بو کر منتشر کر دوں گا، لیکن دُوردراز علاقوں میں وہ مجھے یاد کریں گے۔ اور ایک دن وہ اپنی اولاد سمیت بچ کر واپس آئیں گے۔
Zech UrduGeo 10:10  مَیں اُنہیں مصر سے واپس لاؤں گا، اسور سے اکٹھا کروں گا۔ مَیں اُنہیں جِلعاد اور لبنان میں لاؤں گا، توبھی اُن کے لئے جگہ کافی نہیں ہو گی۔
Zech UrduGeo 10:11  جب وہ مصیبت کے سمندر میں سے گزریں گے تو رب موجوں کو یوں مارے گا کہ سب کچھ پانی کی گہرائیوں تک خشک ہو جائے گا۔ اسور کا فخر خاک میں مل جائے گا، اور مصر کا شاہی عصا دُور ہو جائے گا۔
Zech UrduGeo 10:12  مَیں اپنی قوم کو رب میں تقویت دوں گا، اور وہ اُس کا ہی نام لے کر زندگی گزاریں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Chapter 11
Zech UrduGeo 11:1  اے لبنان، اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ تیرے دیودار کے درخت نذرِ آتش ہو جائیں۔
Zech UrduGeo 11:2  اے جونیپر کے درختو، واویلا کرو! کیونکہ دیودار کے درخت گر گئے ہیں، یہ زبردست درخت تباہ ہو گئے ہیں۔ اے بسن کے بلوطو، آہ و زاری کرو! جو جنگل اِتنا گھنا تھا کہ کوئی اُس میں سے گزر نہ سکتا تھا اُسے کاٹا گیا ہے۔
Zech UrduGeo 11:3  سنو، چرواہے رو رہے ہیں، کیونکہ اُن کی شاندار چراگاہیں برباد ہو گئی ہیں۔ سنو، جوان شیرببر دہاڑ رہے ہیں، کیونکہ وادیٔ یردن کا گنجان جنگل ختم ہو گیا ہے۔
Zech UrduGeo 11:4  رب میرا خدا مجھ سے ہم کلام ہوا، ”ذبح ہونے والی بھیڑبکریوں کی گلہ بانی کر!
Zech UrduGeo 11:5  جو اُنہیں خرید لیتے وہ اُنہیں ذبح کرتے ہیں اور قصوروار نہیں ٹھہرتے۔ اور جو اُنہیں بیچتے وہ کہتے ہیں، ’اللہ کی حمد ہو، مَیں امیر ہو گیا ہوں!‘ اُن کے اپنے چرواہے اُن پر ترس نہیں کھاتے۔
Zech UrduGeo 11:6  اِس لئے رب فرماتا ہے کہ مَیں بھی ملک کے باشندوں پر ترس نہیں کھاؤں گا۔ مَیں ہر ایک کو اُس کے پڑوسی اور اُس کے بادشاہ کے حوالے کروں گا۔ وہ ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کریں گے، اور مَیں اُنہیں اُن کے ہاتھ سے نہیں چھڑاؤں گا۔“
Zech UrduGeo 11:7  چنانچہ مَیں، زکریاہ نے سوداگروں کے لئے ذبح ہونے والی بھیڑبکریوں کی گلہ بانی کی۔ مَیں نے اُس کام کے لئے دو لاٹھیاں لیں۔ ایک کا نام ’مہربانی‘ اور دوسری کا نام ’یگانگت‘ تھا۔ اُن کے ساتھ مَیں نے ریوڑ کی گلہ بانی کی۔
Zech UrduGeo 11:8  ایک ہی مہینے میں مَیں نے تین گلہ بانوں کو مٹا دیا۔ لیکن جلد ہی مَیں بھیڑبکریوں سے تنگ آ گیا، اور اُنہوں نے مجھے بھی حقیر جانا۔
Zech UrduGeo 11:9  تب مَیں بولا، ”آئندہ مَیں تمہاری گلہ بانی نہیں کروں گا۔ جسے مرنا ہے وہ مرے، جسے ضائع ہونا ہے وہ ضائع ہو جائے۔ اور جو بچ جائیں وہ ایک دوسرے کا گوشت کھائیں۔ مَیں ذمہ دار نہیں ہوں گا!“
Zech UrduGeo 11:10  مَیں نے لاٹھی بنام ’مہربانی‘ کو توڑ کر ظاہر کیا کہ جو عہد مَیں نے تمام اقوام کے ساتھ باندھا تھا وہ منسوخ ہے۔
Zech UrduGeo 11:11  اُسی دن وہ منسوخ ہوا۔ تب بھیڑبکریوں کے جو سوداگر مجھ پر دھیان دے رہے تھے اُنہوں نے جان لیا کہ یہ پیغام رب کی طرف سے ہے۔
Zech UrduGeo 11:12  پھر مَیں نے اُن سے کہا، ”اگر یہ آپ کو مناسب لگے تو مجھے مزدوری کے پیسے دے دیں، ورنہ رہنے دیں۔“ اُنہوں نے مزدوری کے لئے مجھے چاندی کے 30 سِکے دے دیئے۔
Zech UrduGeo 11:13  تب رب نے مجھے حکم دیا، ”اب یہ رقم کمہار کے سامنے پھینک دے۔ کتنی شاندار رقم ہے! یہ میری اِتنی ہی قدر کرتے ہیں۔“ مَیں نے چاندی کے 30 سِکے لے کر رب کے گھر میں کمہار کے سامنے پھینک دیئے۔
Zech UrduGeo 11:14  اِس کے بعد مَیں نے دوسری لاٹھی بنام ’یگانگت‘ کو توڑ کر ظاہر کیا کہ یہوداہ اور اسرائیل کی اخوت منسوخ ہو گئی ہے۔
Zech UrduGeo 11:15  پھر رب نے مجھے بتایا، ”اب دوبارہ گلہ بان کا سامان لے لے۔ لیکن اِس بار احمق چرواہے کا سا رویہ اپنا لے۔
Zech UrduGeo 11:16  کیونکہ مَیں ملک پر ایسا گلہ بان مقرر کروں گا جو نہ ہلاک ہونے والوں کی دیکھ بھال کرے گا، نہ چھوٹوں کو تلاش کرے گا، نہ زخمیوں کو شفا دے گا، نہ صحت مندوں کو خوراک مہیا کرے گا۔ اِس کے بجائے وہ بہترین جانوروں کا گوشت کھا لے گا بلکہ اِتنا ظالم ہو گا کہ اُن کے کُھروں کو پھاڑ کر توڑے گا۔
Zech UrduGeo 11:17  اُس بےکار چرواہے پر افسوس جو اپنے ریوڑ کو چھوڑ دیتا ہے۔ تلوار اُس کے بازو اور دہنی آنکھ کو زخمی کرے۔ اُس کا بازو سوکھ جائے اور اُس کی دہنی آنکھ اندھی ہو جائے۔“
Chapter 12
Zech UrduGeo 12:1  ذیل میں رب کا اسرائیل کے لئے کلام ہے۔ رب جس نے آسمان کو خیمے کی طرح تان کر زمین کی بنیادیں رکھیں اور انسان کے اندر اُس کی روح کو تشکیل دیا وہ فرماتا ہے،
Zech UrduGeo 12:2  ”مَیں یروشلم کو گرد و نواح کی قوموں کے لئے شراب کا پیالہ بنا دوں گا جسے وہ پی کر لڑکھڑانے لگیں گی۔ یہوداہ بھی مصیبت میں آئے گا جب یروشلم کا محاصرہ کیا جائے گا۔
Zech UrduGeo 12:3  اُس دن دنیا کی تمام اقوام یروشلم کے خلاف جمع ہو جائیں گی۔ تب مَیں یروشلم کو ایک ایسا پتھر بناؤں گا جو کوئی نہیں اُٹھا سکے گا۔ جو بھی اُسے اُٹھا کر لے جانا چاہے وہ زخمی ہو جائے گا۔“
Zech UrduGeo 12:4  رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں تمام گھوڑوں میں ابتری اور اُن کے سواروں میں دیوانگی پیدا کروں گا۔ مَیں دیگر اقوام کے تمام گھوڑوں کو اندھا کر دوں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں کھلی آنکھوں سے یہوداہ کے گھرانے کی دیکھ بھال کروں گا۔
Zech UrduGeo 12:5  تب یہوداہ کے خاندان دل میں کہیں گے، ’یروشلم کے باشندے اِس لئے ہمارے لئے قوت کا باعث ہیں کہ رب الافواج اُن کا خدا ہے۔‘
Zech UrduGeo 12:6  اُس دن مَیں یہوداہ کے خاندانوں کو جلتے ہوئے کوئلے بنا دوں گا جو دشمن کی سوکھی لکڑی کو جلا دیں گے۔ وہ بھڑکتی ہوئی مشعل ہوں گے جو دشمن کی پُولوں کو بھسم کرے گی۔ اُن کے دائیں اور بائیں طرف جتنی بھی قومیں گرد و نواح میں رہتی ہیں وہ سب نذرِ آتش ہو جائیں گی۔ لیکن یروشلم اپنی ہی جگہ محفوظ رہے گا۔
Zech UrduGeo 12:7  پہلے رب یہوداہ کے گھروں کو بچائے گا تاکہ داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں کی شان و شوکت یہوداہ سے بڑی نہ ہو۔
Zech UrduGeo 12:8  لیکن رب یروشلم کے باشندوں کو بھی پناہ دے گا۔ تب اُن میں سے کمزور آدمی داؤد جیسا سورما ہو گا جبکہ داؤد کا گھرانا خدا کی مانند، اُن کے آگے چلنے والے رب کے فرشتے کی مانند ہو گا۔
Zech UrduGeo 12:9  اُس دن مَیں یروشلم پر حملہ آور تمام اقوام کو تباہ کرنے کے لئے نکلوں گا۔
Zech UrduGeo 12:10  مَیں داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں پر مہربانی اور التماس کا روح اُنڈیلوں گا۔ تب وہ مجھ پر نظر ڈالیں گے جسے اُنہوں نے چھیدا ہے، اور وہ اُس کے لئے ایسا ماتم کریں گے جیسے اپنے اکلوتے بیٹے کے لئے، اُس کے لئے ایسا شدید غم کھائیں گے جس طرح اپنے پہلوٹھے کے لئے۔
Zech UrduGeo 12:11  اُس دن لوگ یروشلم میں شدت سے ماتم کریں گے۔ ایسا ماتم ہو گا جیسا میدانِ مجِدّو میں ہدد رِمّون پر کیا جاتا تھا۔
Zech UrduGeo 12:12  پورے کا پورا ملک واویلا کرے گا۔ تمام خاندان ایک دوسرے سے الگ اور تمام عورتیں دوسروں سے الگ آہ و بکا کریں گی۔ داؤد کا خاندان، ناتن کا خاندان، لاوی کا خاندان، سِمعی کا خاندان اور ملک کے باقی تمام خاندان الگ الگ ماتم کریں گے۔
Zech UrduGeo 12:13  پورے کا پورا ملک واویلا کرے گا۔ تمام خاندان ایک دوسرے سے الگ اور تمام عورتیں دوسروں سے الگ آہ و بکا کریں گی۔ داؤد کا خاندان، ناتن کا خاندان، لاوی کا خاندان، سِمعی کا خاندان اور ملک کے باقی تمام خاندان الگ الگ ماتم کریں گے۔
Zech UrduGeo 12:14  پورے کا پورا ملک واویلا کرے گا۔ تمام خاندان ایک دوسرے سے الگ اور تمام عورتیں دوسروں سے الگ آہ و بکا کریں گی۔ داؤد کا خاندان، ناتن کا خاندان، لاوی کا خاندان، سِمعی کا خاندان اور ملک کے باقی تمام خاندان الگ الگ ماتم کریں گے۔
Chapter 13
Zech UrduGeo 13:1  اُس دن داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں کے لئے چشمہ کھولا جائے گا جس کے ذریعے وہ اپنے گناہوں اور ناپاکی کو دُور کر سکیں گے۔“
Zech UrduGeo 13:2  رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں تمام بُتوں کو ملک میں سے مٹا دوں گا۔ اُن کا نام و نشان تک نہیں رہے گا، اور وہ کسی کو یاد نہیں رہیں گے۔ نبیوں اور ناپاکی کی روح کو بھی مَیں ملک سے دُور کروں گا۔
Zech UrduGeo 13:3  اِس کے بعد اگر کوئی نبوّت کرے تو اُس کے اپنے ماں باپ اُس سے کہیں گے، ’تُو زندہ نہیں رہ سکتا، کیونکہ تُو نے رب کا نام لے کر جھوٹ بولا ہے۔‘ جب وہ پیش گوئیاں سنائے گا تو اُس کے اپنے والدین اُسے چھید ڈالیں گے۔
Zech UrduGeo 13:4  اُس وقت ہر نبی کو اپنی رویا پر شرم آئے گی جب نبوّت کرے گا۔ وہ نبی کا بالوں سے بنا لباس نہیں پہنے گا تاکہ فریب دے
Zech UrduGeo 13:5  بلکہ کہے گا، ’مَیں نبی نہیں بلکہ کاشت کار ہوں۔ جوانی سے ہی میرا پیشہ کھیتی باڑی رہا ہے۔‘
Zech UrduGeo 13:6  اگر کوئی پوچھے، ’تو پھر تیرے سینے پر زخموں کے نشان کس طرح لگے؟‘ تو جواب دے گا، ’مَیں اپنے دوستوں کے گھر میں زخمی ہوا‘۔“
Zech UrduGeo 13:7  رب الافواج فرماتا ہے، ”اے تلوار، جاگ اُٹھ! میرے گلہ بان پر حملہ کر، اُس پر جو میرے قریب ہے۔ گلہ بان کو مار ڈال تاکہ بھیڑبکریاں تتر بتر ہو جائیں۔ مَیں خود اپنے ہاتھ کو چھوٹوں کے خلاف اُٹھاؤں گا۔“
Zech UrduGeo 13:8  رب فرماتا ہے، ”پورے ملک میں لوگوں کے تین حصوں میں سے دو حصوں کو مٹایا جائے گا۔ دو حصے ہلاک ہو جائیں گے اور صرف ایک ہی حصہ بچا رہے گا۔
Zech UrduGeo 13:9  اِس بچے ہوئے حصے کو مَیں آگ میں ڈال کر چاندی یا سونے کی طرح پاک صاف کروں گا۔ تب وہ میرا نام پکاریں گے، اور مَیں اُن کی سنوں گا۔ مَیں کہوں گا، ’یہ میری قوم ہے،‘ اور وہ کہیں گے، ’رب ہمارا خدا ہے‘۔“
Chapter 14
Zech UrduGeo 14:1  اے یروشلم، رب کا وہ دن آنے والا ہے جب دشمن تیرا مال لُوٹ کر تیرے درمیان ہی اُسے آپس میں تقسیم کرے گا۔
Zech UrduGeo 14:2  کیونکہ مَیں تمام اقوام کو یروشلم سے لڑنے کے لئے جمع کروں گا۔ شہر دشمن کے قبضے میں آئے گا، گھروں کو لُوٹ لیا جائے گا اور عورتوں کی عصمت دری کی جائے گی۔ شہر کے آدھے باشندے جلاوطن ہو جائیں گے، لیکن باقی حصہ اُس میں زندہ چھوڑا جائے گا۔
Zech UrduGeo 14:3  لیکن پھر رب خود نکل کر اِن اقوام سے یوں لڑے گا جس طرح تب لڑتا ہے جب کبھی میدانِ جنگ میں آ جاتا ہے۔
Zech UrduGeo 14:4  اُس دن اُس کے پاؤں یروشلم کے مشرق میں زیتون کے پہاڑ پر کھڑے ہوں گے۔ تب پہاڑ پھٹ جائے گا۔ اُس کا ایک حصہ شمال کی طرف اور دوسرا جنوب کی طرف کھسک جائے گا۔ بیچ میں مشرق سے مغرب کی طرف ایک بڑی وادی پیدا ہو جائے گی۔
Zech UrduGeo 14:5  تم میرے پہاڑوں کی اِس وادی میں بھاگ کر پناہ لو گے، کیونکہ یہ آضل تک پہنچائے گی۔ جس طرح تم یہوداہ کے بادشاہ عُزیّاہ کے ایام میں اپنے آپ کو زلزلے سے بچانے کے لئے یروشلم سے بھاگ نکلے تھے اُسی طرح تم مذکورہ وادی میں دوڑ آؤ گے۔ تب رب میرا خدا آئے گا، اور تمام مُقدّسین اُس کے ساتھ ہوں گے۔
Zech UrduGeo 14:6  اُس دن نہ تپتی گرمی ہو گی، نہ سردی یا پالا۔
Zech UrduGeo 14:7  وہ ایک منفرد دن ہو گا جو رب ہی کو معلوم ہو گا۔ نہ دن ہو گا اور نہ رات بلکہ شام کو بھی روشنی ہو گی۔
Zech UrduGeo 14:8  اُس دن یروشلم سے زندگی کا پانی بہہ نکلے گا۔ اُس کی ایک شاخ مشرق کے بحیرۂ مُردار کی طرف اور دوسری شاخ مغرب کے سمندر کی طرف بہے گی۔ اِس پانی میں نہ گرمیوں میں، نہ سردیوں میں کبھی کمی ہو گی۔
Zech UrduGeo 14:9  رب پوری دنیا کا بادشاہ ہو گا۔ اُس دن رب واحد خدا ہو گا، لوگ صرف اُسی کے نام کی پرستش کریں گے۔
Zech UrduGeo 14:10  پورا ملک شمالی شہر جِبع سے لے کر یروشلم کے جنوب میں واقع شہر رِمّون تک کھلا میدان بن جائے گا۔ صرف یروشلم اپنی ہی اونچی جگہ پر رہے گا۔ اُس کی پرانی حدود بھی قائم رہیں گی یعنی بن یمین کے دروازے سے لے کر پرانے دروازے اور کونے کے دروازے تک، پھر حنن ایل کے بُرج سے لے کر اُس جگہ تک جہاں شاہی مَے بنائی جاتی ہے۔
Zech UrduGeo 14:11  لوگ اُس میں بسیں گے، اور آئندہ اُسے کبھی پوری تباہی کے لئے مخصوص نہیں کیا جائے گا۔ یروشلم محفوظ جگہ رہے گی۔
Zech UrduGeo 14:12  لیکن جو قومیں یروشلم سے لڑنے نکلیں اُن پر رب ایک ہول ناک بیماری لائے گا۔ لوگ ابھی کھڑے ہو سکیں گے کہ اُن کے جسم سڑ جائیں گے۔ آنکھیں اپنے خانوں میں اور زبان منہ میں گل جائے گی۔
Zech UrduGeo 14:13  اُس دن رب اُن میں بڑی ابتری پیدا کرے گا۔ ہر ایک اپنے ساتھی کا ہاتھ پکڑ کر اُس پر حملہ کرے گا۔
Zech UrduGeo 14:14  یہوداہ بھی یروشلم سے لڑے گا۔ تمام پڑوسی اقوام کی دولت وہاں جمع ہو جائے گی یعنی کثرت کا سونا، چاندی اور کپڑے۔
Zech UrduGeo 14:15  نہ صرف انسان مہلک بیماری کی زد میں آئے گا بلکہ جانور بھی۔ گھوڑے، خچر، اونٹ، گدھے اور باقی جتنے جانور اُن لشکرگاہوں میں ہوں گے اُن سب پر یہی آفت آئے گی۔
Zech UrduGeo 14:16  توبھی اُن تمام اقوام کے کچھ لوگ بچ جائیں گے جنہوں نے یروشلم پر حملہ کیا تھا۔ اب وہ سال بہ سال یروشلم آتے رہیں گے تاکہ ہمارے بادشاہ رب الافواج کی پرستش کریں اور جھونپڑیوں کی عید منائیں۔
Zech UrduGeo 14:17  جب کبھی دنیا کی تمام اقوام میں سے کوئی ہمارے بادشاہ رب الافواج کو سجدہ کرنے کے لئے یروشلم نہ آئے تو اُس کا ملک بارش سے محروم رہے گا۔
Zech UrduGeo 14:18  اگر مصری قوم یروشلم نہ آئے اور حصہ نہ لے تو وہ بارش سے محروم رہے گی۔ یوں رب اُن قوموں کو سزا دے گا جو جھونپڑیوں کی عید منانے کے لئے یروشلم نہیں آئیں گی۔
Zech UrduGeo 14:19  جتنی بھی قومیں جھونپڑیوں کی عید منانے کے لئے یروشلم نہ آئیں اُنہیں یہی سزا ملے گی، خواہ مصر ہو یا کوئی اَور قوم۔
Zech UrduGeo 14:20  اُس دن گھوڑوں کی گھنٹیوں پر لکھا ہو گا، ”رب کے لئے مخصوص و مُقدّس۔“ اور رب کے گھر کی دیگیں اُن مُقدّس کٹوروں کے برابر ہوں گی جو قربان گاہ کے سامنے استعمال ہوتے ہیں۔
Zech UrduGeo 14:21  ہاں، یروشلم اور یہوداہ میں موجود ہر دیگ رب الافواج کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو گی۔ جو بھی قربانیاں پیش کرنے کے لئے یروشلم آئے وہ اُنہیں اپنی قربانیاں پکانے کے لئے استعمال کرے گا۔ اُس دن سے رب الافواج کے گھر میں کوئی بھی سوداگر پایا نہیں جائے گا۔