Chapter 1
Zech | UrduGeo | 1:1 | فارس کے بادشاہ دارا کی حکومت کے دوسرے سال اور آٹھویں مہینے میں رب کا کلام نبی زکریاہ بن برکیاہ بن عِدّو پر نازل ہوا، | |
Zech | UrduGeo | 1:2 | -3 ”لوگوں سے کہہ کہ رب تمہارے باپ دادا سے نہایت ہی ناراض تھا۔ اب رب الافواج فرماتا ہے کہ میرے پاس واپس آؤ تو مَیں بھی تمہارے پاس واپس آؤں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:4 | اپنے باپ دادا کی مانند نہ ہو جنہوں نے نہ میری سنی، نہ میری طرف توجہ دی، گو مَیں نے اُس وقت کے نبیوں کی معرفت اُنہیں آگاہ کیا تھا کہ اپنی بُری راہوں اور شریر حرکتوں سے باز آؤ۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:5 | اب تمہارے باپ دادا کہاں ہیں؟ اور کیا نبی ابد تک زندہ رہتے ہیں؟ دونوں بہت دیر ہوئی وفات پا چکے ہیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:6 | لیکن تمہارے باپ دادا کے بارے میں جتنی بھی باتیں اور فیصلے مَیں نے اپنے خادموں یعنی نبیوں کی معرفت فرمائے وہ سب پورے ہوئے۔ تب اُنہوں نے توبہ کر کے اقرار کیا، ’رب الافواج نے ہماری بُری راہوں اور حرکتوں کے سبب سے وہ کچھ کیا ہے جو اُس نے کرنے کو کہا تھا‘۔“ | |
Zech | UrduGeo | 1:7 | تین ماہ کے بعد رب نے نبی زکریاہ بن برکیاہ بن عِدّو پر ایک اَور کلام نازل کیا۔ سباط یعنی 11ویں مہینے کا 24واں دن تھا۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:8 | اُس رات مَیں نے رویا میں ایک آدمی کو سرخ رنگ کے گھوڑے پر سوار دیکھا۔ وہ گھاٹی کے درمیان اُگنے والی مہندی کی جھاڑیوں کے بیچ میں رُکا ہوا تھا۔ اُس کے پیچھے سرخ، بُھورے اور سفید رنگ کے گھوڑے کھڑے تھے۔ اُن پر بھی آدمی بیٹھے تھے۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:9 | جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس سے مَیں نے پوچھا، ”میرے آقا، اِن گھڑسواروں سے کیا مراد ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”مَیں تجھے اُن کا مطلب دکھاتا ہوں۔“ | |
Zech | UrduGeo | 1:10 | تب مہندی کی جھاڑیوں میں رُکے ہوئے آدمی نے جواب دیا، ”یہ وہ ہیں جنہیں رب نے پوری دنیا کی گشت کرنے کے لئے بھیجا ہے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 1:11 | اب دیگر گھڑسوار رب کے اُس فرشتے کے پاس آئے جو مہندی کی جھاڑیوں کے درمیان رُکا ہوا تھا۔ اُنہوں نے اطلاع دی، ”ہم نے دنیا کی گشت لگائی تو معلوم ہوا کہ پوری دنیا میں امن و امان ہے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 1:12 | تب رب کا فرشتہ بولا، ”اے رب الافواج، اب تُو 70 سالوں سے یروشلم اور یہوداہ کی آبادیوں سے ناراض رہا ہے۔ تُو کب تک اُن پر رحم نہ کرے گا؟“ | |
Zech | UrduGeo | 1:13 | جواب میں رب نے میرے ساتھ گفتگو کرنے والے فرشتے سے نرم اور تسلی دینے والی باتیں کیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:14 | فرشتہ دوبارہ مجھ سے مخاطب ہوا، ”اعلان کر کہ رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں بڑی غیرت سے یروشلم اور کوہِ صیون کے لئے لڑوں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:15 | مَیں اُن دیگر اقوام سے نہایت ناراض ہوں جو اِس وقت اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی ہیں۔ بےشک مَیں اپنی قوم سے کچھ ناراض تھا، لیکن اِن دیگر قوموں نے اُسے حد سے زیادہ تباہ کر دیا ہے۔ یہ کبھی بھی میرا مقصد نہیں تھا۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 1:16 | رب فرماتا ہے، ’اب مَیں دوبارہ یروشلم کی طرف مائل ہو کر اُس پر رحم کروں گا۔ میرا گھر نئے سرے سے اُس میں تعمیر ہو جائے گا بلکہ پورے شہر کی پیمائش کی جائے گی تاکہ اُسے دوبارہ تعمیر کیا جائے۔‘ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 1:17 | مزید اعلان کر کہ رب الافواج فرماتا ہے، ’میرے شہروں میں دوبارہ کثرت کا مال پایا جائے گا۔ رب دوبارہ کوہِ صیون کو تسلی دے گا، دوبارہ یروشلم کو چن لے گا‘۔“ | |
Zech | UrduGeo | 1:19 | جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس سے مَیں نے پوچھا، ”اِن کا کیا مطلب ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یہوداہ اور اسرائیل کو یروشلم سمیت منتشر کر دیا تھا۔“ | |
Zech | UrduGeo | 1:21 | مَیں نے سوال کیا، ”یہ کیا کرنے آ رہے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”مذکورہ سینگوں نے یہوداہ کو اِتنے زور سے منتشر کر دیا کہ آخرکار ایک بھی اپنا سر نہیں اُٹھا سکا۔ لیکن اب یہ کاری گر اُن میں دہشت پھیلانے آئے ہیں۔ یہ اُن قوموں کے سینگوں کو خاک میں ملا دیں گے جنہوں نے اُن سے یہوداہ کے باشندوں کو منتشر کر دیا تھا۔“ | |
Chapter 2
Zech | UrduGeo | 2:2 | مَیں نے پوچھا، ”آپ کہاں جا رہے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”یروشلم کی پیمائش کرنے جا رہا ہوں۔ مَیں معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ شہر کی لمبائی اور چوڑائی کتنی ہونی چاہئے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 2:3 | تب وہ فرشتہ روانہ ہوا جو اب تک مجھ سے بات کر رہا تھا۔ لیکن راستے میں ایک اَور فرشتہ اُس سے ملنے آیا۔ | |
Zech | UrduGeo | 2:4 | اِس دوسرے فرشتے نے کہا، ”بھاگ کر پیمائش کرنے والے نوجوان کو بتا دے، ’انسان و حیوان کی اِتنی بڑی تعداد ہو گی کہ آئندہ یروشلم کی فصیل نہیں ہو گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 2:5 | رب فرماتا ہے کہ اُس وقت مَیں آگ کی چاردیواری بن کر اُس کی حفاظت کروں گا، مَیں اُس کے درمیان رہ کر اُس کی عزت و جلال کا باعث ہوں گا‘۔“ | |
Zech | UrduGeo | 2:6 | رب فرماتا ہے، ”اُٹھو، اُٹھو! شمالی ملک سے بھاگ آؤ۔ کیونکہ مَیں نے خود تمہیں چاروں طرف منتشر کر دیا تھا۔ | |
Zech | UrduGeo | 2:7 | لیکن اب مَیں فرماتا ہوں کہ وہاں سے نکل آؤ۔ صیون کے جتنے لوگ بابل میں رہتے ہیں وہاں سے بچ نکلیں!“ | |
Zech | UrduGeo | 2:8 | کیونکہ رب الافواج جس نے مجھے بھیجا وہ اُن قوموں کے بارے میں جنہوں نے تمہیں لُوٹ لیا فرماتا ہے، ”جو تمہیں چھیڑے وہ میری آنکھ کی پُتلی کو چھیڑے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 2:9 | اِس لئے یقین کرو کہ مَیں اپنا ہاتھ اُن کے خلاف اُٹھاؤں گا۔ اُن کے اپنے غلام اُنہیں لُوٹ لیں گے۔“ تب تم جان لو گے کہ رب الافواج نے مجھے بھیجا ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 2:10 | رب فرماتا ہے، ”اے صیون بیٹی، خوشی کے نعرے لگا! کیونکہ مَیں آ رہا ہوں، مَیں تیرے درمیان سکونت کروں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 2:11 | اُس دن بہت سی اقوام میرے ساتھ پیوست ہو کر میری قوم کا حصہ بن جائیں گی۔ مَیں خود تیرے درمیان سکونت کروں گا۔“ تب تُو جان لے گی کہ رب الافواج نے مجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔ | |
Chapter 3
Zech | UrduGeo | 3:1 | اِس کے بعد رب نے مجھے رویا میں امامِ اعظم یشوع کو دکھایا۔ وہ رب کے فرشتے کے سامنے کھڑا تھا، اور ابلیس اُس پر الزام لگانے کے لئے اُس کے دائیں ہاتھ کھڑا ہو گیا تھا۔ | |
Zech | UrduGeo | 3:2 | رب نے ابلیس سے فرمایا، ”اے ابلیس، رب تجھے ملامت کرتا ہے! رب جس نے یروشلم کو چن لیا وہ تجھے ڈانٹتا ہے! یہ آدمی تو بال بال بچ گیا ہے، اُس لکڑی کی طرح جو بھڑکتی آگ میں سے چھین لی گئی ہے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 3:4 | جو افراد ساتھ کھڑے تھے اُنہیں فرشتے نے حکم دیا، ”اُس کے مَیلے کپڑے اُتار دو۔“ پھر یشوع سے مخاطب ہوا، ”دیکھ، مَیں نے تیرا قصور تجھ سے دُور کر دیا ہے، اور اب مَیں تجھے شاندار سفید کپڑے پہنا دیتا ہوں۔“ | |
Zech | UrduGeo | 3:5 | مَیں نے کہا، ”وہ اُس کے سر پر پاک صاف پگڑی باندھیں!“ چنانچہ اُنہوں نے یشوع کے سر پر پاک صاف پگڑی باندھ کر اُسے نئے کپڑے پہنائے۔ رب کا فرشتہ ساتھ کھڑا رہا۔ | |
Zech | UrduGeo | 3:7 | ”رب الافواج فرماتا ہے، ’میری راہوں پر چل کر میرے احکام پر عمل کر تو تُو میرے گھر کی راہنمائی اور اُس کی بارگاہوں کی دیکھ بھال کرے گا۔ پھر مَیں تیرے لئے یہاں آنے اور حاضرین میں کھڑے ہونے کا راستہ قائم رکھوں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 3:8 | اے امامِ اعظم یشوع، سن! تُو اور تیرے سامنے بیٹھے تیرے امام بھائی مل کر اُس وقت کی طرف اشارہ ہیں جب مَیں اپنے خادم کو جو کونپل کہلاتا ہے آنے دوں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 3:9 | دیکھو وہ جوہر جو مَیں نے یشوع کے سامنے رکھا ہے۔ اُس ایک ہی پتھر پر سات آنکھیں ہیں۔‘ رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں اُس پر کتبہ کندہ کر کے ایک ہی دن میں اِس ملک کا گناہ مٹا دوں گا۔ | |
Chapter 4
Zech | UrduGeo | 4:1 | جس فرشتے نے مجھ سے بات کی تھی وہ اب میرے پاس واپس آیا۔ اُس نے مجھے یوں جگا دیا جس طرح گہری نیند سونے والے کو جگایا جاتا ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 4:2 | اُس نے پوچھا، ”تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”خالص سونے کا شمع دان جس پر تیل کا پیالہ اور سات چراغ ہیں۔ ہر چراغ کے سات منہ ہیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 4:3 | زیتون کے دو درخت بھی دکھائی دیتے ہیں۔ ایک درخت تیل کے پیالے کے دائیں طرف اور دوسرا اُس کے بائیں طرف ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 4:6 | فرشتے نے مجھ سے کہا، ”زرُبابل کے لئے رب کا یہ پیغام ہے، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ تُو نہ اپنی طاقت، نہ اپنی قوت سے بلکہ میرے روح سے ہی کامیاب ہو گا۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 4:7 | کیا راستے میں بڑا پہاڑ حائل ہے؟ زرُبابل کے سامنے وہ ہموار میدان بن جائے گا۔ اور جب زرُبابل رب کے گھر کا آخری پتھر لگائے گا تو حاضرین پکار اُٹھیں گے، ’مبارک ہو! مبارک ہو‘!“ | |
Zech | UrduGeo | 4:9 | ”زرُبابل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی بنیاد ڈالی، اور اُسی کے ہاتھ اُسے تکمیل تک پہنچائیں گے۔ تب تُو جان لے گا کہ رب الافواج نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 4:10 | گو تعمیر کے آغاز میں بہت کم نظر آتا ہے توبھی اُس پر حقارت کی نگاہ نہ ڈالو۔ کیونکہ لوگ خوشی منائیں گے جب زرُبابل کے ہاتھ میں ساہول دیکھیں گے۔ (مذکورہ سات چراغ رب کی آنکھیں ہیں جو پوری دنیا کی گشت لگاتی رہتی ہیں)۔“ | |
Zech | UrduGeo | 4:12 | یہاں سونے کے دو پائپ بھی نظر آتے ہیں جن سے زیتون کا سنہرا تیل بہہ نکلتا ہے۔ زیتون کی جو دو ٹہنیاں اُن کے ساتھ ہیں اُن کا مطلب کیا ہے؟“ | |
Chapter 5
Zech | UrduGeo | 5:2 | فرشتے نے پوچھا، ”تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”ایک اُڑتا ہوا طومار جو 30 فٹ لمبا اور 15 فٹ چوڑا ہے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 5:3 | وہ بولا، ”اِس سے مراد ایک لعنت ہے جو پورے ملک پر بھیجی جائے گی۔ اِس طومار کے ایک طرف لکھا ہے کہ ہر چور کو مٹا دیا جائے گا اور دوسری طرف یہ کہ جھوٹی قَسم کھانے والے کو نیست کیا جائے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 5:4 | رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں یہ بھیجوں گا تو چور اور میرے نام کی جھوٹی قَسم کھانے والے کے گھر میں لعنت داخل ہو گی اور اُس کے بیچ میں رہ کر اُسے لکڑی اور پتھر سمیت تباہ کر دے گی‘۔“ | |
Zech | UrduGeo | 5:5 | جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس نے آ کر مجھ سے کہا، ”اپنی نگاہ اُٹھا کر وہ دیکھ جو نکل کر آ رہا ہے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 5:6 | مَیں نے پوچھا، ”یہ کیا ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”یہ اناج کی پیمائش کرنے کی ٹوکری ہے۔ یہ پورے ملک میں نظر آتی ہے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 5:7 | ٹوکری پر سیسے کا ڈھکنا تھا۔ اب وہ کھل گیا، اور ٹوکری میں بیٹھی ہوئی ایک عورت دکھائی دی۔ | |
Zech | UrduGeo | 5:8 | فرشتہ بولا، ”اِس عورت سے مراد بےدینی ہے۔“ اُس نے عورت کو دھکا دے کر ٹوکری میں واپس کر دیا اور سیسے کا ڈھکنا زور سے بند کر دیا۔ | |
Zech | UrduGeo | 5:9 | مَیں نے دوبارہ اپنی نظر اُٹھائی تو دو عورتوں کو دیکھا۔ اُن کے لق لق کے سے پَر تھے، اور اُڑتے وقت ہَوا اُن کے ساتھ تھی۔ ٹوکری کے پاس پہنچ کر وہ اُسے اُٹھا کر آسمان و زمین کے درمیان لے گئیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 5:10 | جو فرشتہ مجھ سے گفتگو کر رہا تھا اُس سے مَیں نے پوچھا، ”عورتیں ٹوکری کو کدھر لے جا رہی ہیں؟“ | |
Chapter 6
Zech | UrduGeo | 6:1 | مَیں نے پھر اپنی نگاہ اُٹھائی تو کیا دیکھتا ہوں کہ چار رتھ پیتل کے دو پہاڑوں کے بیچ میں سے نکل رہے ہیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 6:4 | جو فرشتہ مجھ سے بات کر رہا تھا اُس سے مَیں نے سوال کیا، ”میرے آقا، اِن کا کیا مطلب ہے؟“ | |
Zech | UrduGeo | 6:5 | اُس نے جواب دیا، ”یہ آسمان کی چار روحیں ہیں۔ پہلے یہ پوری دنیا کے مالک کے حضور کھڑی تھیں، لیکن اب وہاں سے نکل رہی ہیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 6:6 | سیاہ گھوڑوں کا رتھ شمالی ملک کی طرف جا رہا ہے، سفید گھوڑوں کا مغرب کی طرف، اور دھبے دار گھوڑوں کا جنوب کی طرف۔“ | |
Zech | UrduGeo | 6:7 | یہ طاقت ور گھوڑے بڑی بےتابی سے اِس انتظار میں تھے کہ دنیا کی گشت کریں۔ پھر اُس نے حکم دیا، ”چلو، دنیا کی گشت کرو۔“ وہ فوراً نکل کر دنیا کی گشت کرنے لگے۔ | |
Zech | UrduGeo | 6:8 | فرشتے نے مجھے آواز دے کر کہا، ”اُن گھوڑوں پر خاص دھیان دو جو شمالی ملک کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ یہ اُس ملک پر میرا غصہ اُتاریں گے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 6:10 | ”آج ہی یوسیاہ بن صفنیاہ کے گھر میں جا! وہاں تیری ملاقات بابل میں جلاوطن کئے ہوئے اسرائیلیوں خلدی، طوبیاہ اور یدعیاہ سے ہو گی جو اِس وقت وہاں پہنچ چکے ہیں۔ جو ہدیئے وہ اپنے ساتھ لائے ہیں اُنہیں قبول کر۔ | |
Zech | UrduGeo | 6:11 | اُن کی یہ سونا چاندی لے کر تاج بنا لے، پھر تاج کو امامِ اعظم یشوع بن یہوصدق کے سر پر رکھ کر | |
Zech | UrduGeo | 6:12 | اُسے بتا، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ ایک آدمی آنے والا ہے جس کا نام کونپل ہے۔ اُس کے سائے میں بہت کونپلیں پھوٹ نکلیں گی، اور وہ رب کا گھر تعمیر کرے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 6:13 | ہاں، وہی رب کا گھر بنائے گا اور شان و شوکت کے ساتھ تخت پر بیٹھ کر حکومت کرے گا۔ وہ امام کی حیثیت سے بھی تخت پر بیٹھے گا، اور دونوں عُہدوں میں اتفاق اور سلامتی ہو گی۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 6:14 | تاج کو حیلم، طوبیاہ، یدعیاہ اور حین بن صفنیاہ کی یاد میں رب کے گھر میں محفوظ رکھا جائے۔ | |
Chapter 7
Zech | UrduGeo | 7:1 | دارا بادشاہ کی حکومت کے چوتھے سال میں رب زکریاہ سے ہم کلام ہوا۔ کِسلیو یعنی نویں مہینے کا چوتھا دن تھا۔ | |
Zech | UrduGeo | 7:2 | اُس وقت بیت ایل شہر نے سراضر اور رجم مَلِک کو اُس کے آدمیوں سمیت یروشلم بھیجا تھا تاکہ رب سے التماس کریں۔ | |
Zech | UrduGeo | 7:3 | ساتھ ساتھ اُنہیں رب الافواج کے گھر کے اماموں کو یہ سوال پیش کرنا تھا، ”اب ہم کئی سال سے پانچویں مہینے میں روزہ رکھ کر رب کے گھر کی تباہی پر ماتم کرتے آئے ہیں۔ کیا لازم ہے کہ ہم یہ دستور آئندہ بھی جاری رکھیں؟“ | |
Zech | UrduGeo | 7:5 | ”ملک کے تمام باشندوں اور اماموں سے کہہ، ’بےشک تم 70 سال سے پانچویں اور ساتویں مہینے میں روزہ رکھ کر ماتم کرتے آئے ہو۔ لیکن کیا تم نے یہ دستور واقعی میری خاطر ادا کیا؟ ہرگز نہیں! | |
Zech | UrduGeo | 7:7 | یہ وہی بات ہے جو مَیں نے ماضی میں بھی نبیوں کی معرفت تمہیں بتائی، اُس وقت جب یروشلم میں آبادی اور سکون تھا، جب گرد و نواح کے شہر دشتِ نجب اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے تک آباد تھے‘۔“ | |
Zech | UrduGeo | 7:9 | ”رب الافواج فرماتا ہے، ’عدالت میں منصفانہ فیصلے کرو، ایک دوسرے پر مہربانی اور رحم کرو! | |
Zech | UrduGeo | 7:10 | بیواؤں، یتیموں، اجنبیوں اور غریبوں پر ظلم مت کرنا۔ اپنے دل میں ایک دوسرے کے خلاف بُرے منصوبے نہ باندھو۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 7:11 | جب تمہارے باپ دادا نے یہ کچھ سنا تو وہ اِس پر دھیان دینے کے لئے تیار نہیں تھے بلکہ اکڑ گئے۔ اُنہوں نے اپنا منہ دوسری طرف پھیر کر اپنے کانوں کو بند کئے رکھا۔ | |
Zech | UrduGeo | 7:12 | اُنہوں نے اپنے دلوں کو ہیرے کی طرح سخت کر لیا تاکہ شریعت اور وہ باتیں اُن پر اثرانداز نہ ہو سکیں جو رب الافواج نے اپنے روح کے وسیلے سے گزشتہ نبیوں کو بتانے کو کہا تھا۔ تب رب الافواج کا شدید غضب اُن پر نازل ہوا۔ | |
Zech | UrduGeo | 7:13 | وہ فرماتا ہے، ’چونکہ اُنہوں نے میری نہ سنی اِس لئے مَیں نے فیصلہ کیا کہ جب وہ مدد کے لئے مجھ سے التجا کریں تو مَیں بھی اُن کی نہیں سنوں گا۔ | |
Chapter 8
Zech | UrduGeo | 8:2 | ”رب الافواج فرماتا ہے کہ مَیں بڑی غیرت سے صیون کے لئے لڑ رہا ہوں، بڑے غصے میں اُس کے لئے جد و جہد کر رہا ہوں۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:3 | رب فرماتا ہے کہ مَیں صیون کے پاس واپس آؤں گا، دوبارہ یروشلم کے بیچ میں سکونت کروں گا۔ تب یروشلم ’وفاداری کا شہر‘ اور رب الافواج کا پہاڑ ’کوہِ مُقدّس‘ کہلائے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:4 | کیونکہ رب الافواج فرماتا ہے، ’بزرگ مرد و خواتین دوبارہ یروشلم کے چوکوں میں بیٹھیں گے، اور ہر ایک اِتنا عمر رسیدہ ہو گا کہ اُسے چھڑی کا سہارا لینا پڑے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:6 | رب الافواج فرماتا ہے، ’شاید یہ اُس وقت بچے ہوئے اسرائیلیوں کو ناممکن لگے۔ لیکن کیا ایسا کام میرے لئے جو رب الافواج ہوں ناممکن ہے؟ ہرگز نہیں!‘ | |
Zech | UrduGeo | 8:8 | واپس لاؤں گا، اور وہ یروشلم میں بسیں گے۔ وہاں وہ میری قوم ہوں گے اور مَیں وفاداری اور انصاف کے ساتھ اُن کا خدا ہوں گا۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 8:9 | رب الافواج فرماتا ہے، ’حوصلہ رکھ کر تعمیری کام تکمیل تک پہنچاؤ! آج بھی تم اُن باتوں پر اعتماد کر سکتے ہو جو نبیوں نے رب الافواج کے گھر کی بنیاد ڈالتے وقت سنائی تھیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:10 | یاد رہے کہ اُس وقت سے پہلے نہ انسان اور نہ حیوان کو محنت کی مزدوری ملتی تھی۔ آنے جانے والے کہیں بھی دشمن کے حملوں سے محفوظ نہیں تھے، کیونکہ مَیں نے ہر آدمی کو اُس کے ہم سائے کا دشمن بنا دیا تھا۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 8:11 | لیکن رب الافواج فرماتا ہے، ’اب سے مَیں تم سے جو بچے ہوئے ہو ایسا سلوک نہیں کروں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:12 | لوگ سلامتی سے بیج بوئیں گے، انگور کی بیل وقت پر اپنا پھل لائے گی، کھیتوں میں فصلیں پکیں گی اور آسمان اوس پڑنے دے گا۔ یہ تمام چیزیں مَیں یہوداہ کے بچے ہوؤں کو میراث میں دوں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:13 | اے یہوداہ اور اسرائیل، پہلے تم دیگر اقوام میں لعنت کا نشانہ بن گئے تھے، لیکن اب جب مَیں تمہیں رِہا کروں گا تو تم برکت کا باعث ہو گے۔ ڈرو مت! حوصلہ رکھو!‘ | |
Zech | UrduGeo | 8:14 | رب الافواج فرماتا ہے، ’پہلے جب تمہارے باپ دادا نے مجھے طیش دلایا تو مَیں نے تم پر آفت لانے کا مصمم ارادہ کر لیا تھا اور کبھی نہ پچھتایا۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:15 | لیکن اب مَیں یروشلم اور یہوداہ کو برکت دینا چاہتا ہوں۔ اِس میں میرا ارادہ اُتنا ہی پکا ہے جتنا پہلے تمہیں نقصان پہنچانے میں پکا تھا۔ چنانچہ ڈرو مت! | |
Zech | UrduGeo | 8:16 | لیکن اِن باتوں پر دھیان دو، ایک دوسرے سے سچ بات کرو، عدالت میں سچائی اور سلامتی پر مبنی فیصلے کرو، | |
Zech | UrduGeo | 8:17 | اپنے پڑوسی کے خلاف بُرے منصوبے مت باندھو اور جھوٹی قَسم کھانے کے شوق سے باز آؤ۔ اِن تمام چیزوں سے مَیں نفرت کرتا ہوں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 8:19 | ”رب الافواج فرماتا ہے کہ آج تک یہوداہ کے لوگ چوتھے، پانچویں، ساتویں اور دسویں مہینے میں روزہ رکھ کر ماتم کرتے آئے ہیں۔ لیکن اب سے یہ اوقات خوشی و شادمانی کے موقعے ہوں گے جن پر جشن مناؤ گے۔ لیکن سچائی اور سلامتی کو پیار کرو! | |
Zech | UrduGeo | 8:20 | رب الافواج فرماتا ہے کہ ایسا وقت آئے گا جب دیگر اقوام اور متعدد شہروں کے لوگ یہاں آئیں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 8:21 | ایک شہر کے باشندے دوسرے شہر میں جا کر کہیں گے، ’آؤ، ہم یروشلم جا کر رب سے التماس کریں، رب الافواج کی مرضی دریافت کریں۔ ہم بھی جائیں گے۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 8:22 | ہاں، متعدد اقوام اور طاقت ور اُمّتیں یروشلم آئیں گی تاکہ رب الافواج کی مرضی معلوم کریں اور اُس سے التماس کریں۔ | |
Chapter 9
Zech | UrduGeo | 9:1 | رب کا کلام ملکِ حدراک کے خلاف ہے، اور وہ دمشق پر نازل ہو گا۔ کیونکہ انسان اور اسرائیل کے تمام قبیلوں کی آنکھیں رب کی طرف دیکھتی ہیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:2 | دمشق کی سرحد پر واقع حمات بلکہ صور اور صیدا بھی اِس کلام سے متاثر ہو جائیں گے، خواہ وہ کتنے دانش مند کیوں نہ ہوں۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:3 | بےشک صور نے اپنے لئے مضبوط قلعہ بنا لیا ہے، بےشک اُس نے سونے چاندی کے ایسے ڈھیر لگائے ہیں جیسے عام طور پر گلیوں میں ریت یا کچرے کے ڈھیر لگا لئے جاتے ہیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:4 | لیکن رب اُس پر قبضہ کر کے اُس کی فوج کو سمندر میں پھینک دے گا۔ تب شہر نذرِ آتش ہو جائے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:5 | یہ دیکھ کر اسقلون گھبرا جائے گا اور غزہ تڑپ اُٹھے گا۔ عقرون بھی لرز اُٹھے گا، کیونکہ اُس کی اُمید جاتی رہے گی۔ غزہ کا بادشاہ ہلاک اور اسقلون غیرآباد ہو جائے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:6 | اشدود میں دو نسلوں کے لوگ بسیں گے۔ رب فرماتا ہے، ”جو کچھ فلستیوں کے لئے فخر کا باعث ہے اُسے مَیں مٹا دوں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:7 | مَیں اُن کی بُت پرستی ختم کروں گا۔ آئندہ وہ گوشت کو خون کے ساتھ اور اپنی گھنونی قربانیاں نہیں کھائیں گے۔ تب جو بچ جائیں گے میرے پرستار ہوں گے اور یہوداہ کے خاندانوں میں شامل ہو جائیں گے۔ عقرون کے فلستی یوں میری قوم میں شامل ہو جائیں گے جس طرح قدیم زمانے میں یبوسی میری قوم میں شامل ہو گئے۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:8 | مَیں خود اپنے گھر کی پہرا داری کروں گا تاکہ آئندہ جو بھی آتے یا جاتے وقت وہاں سے گزرے اُس پر حملہ نہ کرے، کوئی بھی ظالم میری قوم کو تنگ نہ کرے۔ اب سے مَیں خود اُس کی دیکھ بھال کروں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:9 | اے صیون بیٹی، شادیانہ بجا! اے یروشلم بیٹی، شادمانی کے نعرے لگا! دیکھ، تیرا بادشاہ تیرے پاس آ رہا ہے۔ وہ راست باز اور فتح مند ہے، وہ حلیم ہے اور گدھے پر، ہاں گدھی کے بچے پر سوار ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:10 | مَیں افرائیم سے رتھ اور یروشلم سے گھوڑے دُور کر دوں گا۔ جنگ کی کمان ٹوٹ جائے گی۔ موعودہ بادشاہ کے کہنے پر تمام اقوام میں سلامتی قائم ہو جائے گی۔ اُس کی حکومت ایک سمندر سے دوسرے تک اور دریائے فرات سے دنیا کی انتہا تک مانی جائے گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:11 | اے میری قوم، مَیں نے تیرے ساتھ ایک عہد باندھا جس کی تصدیق قربانیوں کے خون سے ہوئی، اِس لئے مَیں تیرے قیدیوں کو پانی سے محروم گڑھے سے رِہا کروں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:12 | اے پُراُمید قیدیو، قلعے کے پاس واپس آؤ! کیونکہ آج ہی مَیں اعلان کرتا ہوں کہ تمہاری ہر تکلیف کے عوض مَیں تمہیں دو برکتیں بخش دوں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:13 | یہوداہ میری کمان ہے اور اسرائیل میرے تیر جو مَیں دشمن کے خلاف چلاؤں گا۔ اے صیون بیٹی، مَیں تیرے بیٹوں کو یونان کے فوجیوں سے لڑنے کے لئے بھیجوں گا، مَیں تجھے سورمے کی تلوار کی مانند بنا دوں گا۔“ | |
Zech | UrduGeo | 9:14 | تب رب اُن پر ظاہر ہو کر بجلی کی طرح اپنا تیر چلائے گا۔ رب قادرِ مطلق نرسنگا پھونک کر جنوبی آندھیوں میں آئے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:15 | رب الافواج خود اسرائیلیوں کو پناہ دے گا۔ تب وہ دشمن کو کھا کھا کر اُس کے پھینکے ہوئے پتھروں کو خاک میں ملا دیں گے اور خون کو مَے کی طرح پی پی کر شور مچائیں گے۔ وہ قربانی کے خون سے بھرے کٹورے کی طرح بھر جائیں گے، قربان گاہ کے کونوں جیسے خون آلودہ ہو جائیں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 9:16 | اُس دن رب اُن کا خدا اُنہیں جو اُس کی قوم کا ریوڑ ہیں چھٹکارا دے گا۔ تب وہ اُس کے ملک میں تاج کے جواہر کی مانند چمک اُٹھیں گے۔ | |
Chapter 10
Zech | UrduGeo | 10:1 | بہار کے موسم میں رب سے بارش مانگو۔ کیونکہ وہی گھنے بادل بناتا ہے، وہی بارش برسا کر ہر ایک کو کھیت کی ہریالی مہیا کرتا ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:2 | تمہارے گھروں کے بُت فریب دیتے، تمہارے غیب دان جھوٹی رویا دیکھتے اور فریب دہ خواب سناتے ہیں۔ اُن کی تسلی عبث ہے۔ اِسی لئے قوم کو بھیڑبکریوں کی طرح یہاں سے چلا جانا پڑا۔ گلہ بان نہیں ہے، اِس لئے وہ مصیبت میں اُلجھے رہتے ہیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:3 | رب فرماتا ہے، ”میری قوم کے گلہ بانوں پر میرا غضب بھڑک اُٹھا ہے، اور جو بکرے اُس کی راہنمائی کر رہے ہیں اُنہیں مَیں سزا دوں گا۔ کیونکہ رب الافواج اپنے ریوڑ یہوداہ کے گھرانے کی دیکھ بھال کرے گا، اُسے جنگی گھوڑے جیسا شاندار بنا دے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:5 | سب سورمے کی مانند ہوں گے جو لڑتے وقت دشمن کو گلی کے کچرے میں کچل دیں گے۔ رب الافواج اُن کے ساتھ ہو گا، اِس لئے وہ لڑ کر غالب آئیں گے۔ مخالف گھڑسواروں کی بڑی رُسوائی ہو گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:6 | مَیں یہوداہ کے گھرانے کو تقویت دوں گا، یوسف کے گھرانے کو چھٹکارا دوں گا، ہاں اُن پر رحم کر کے اُنہیں دوبارہ وطن میں بسا دوں گا۔ تب اُن کی حالت سے پتا نہیں چلے گا کہ مَیں نے کبھی اُنہیں رد کیا تھا۔ کیونکہ مَیں رب اُن کا خدا ہوں، مَیں ہی اُن کی سنوں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:7 | افرائیم کے افراد سورمے سے بن جائیں گے، وہ یوں خوش ہو جائیں گے جس طرح دل مَے پینے سے خوش ہو جاتا ہے۔ اُن کے بچے یہ دیکھ کر باغ باغ ہو جائیں گے، اُن کے دل رب کی خوشی منائیں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:8 | مَیں سیٹی بجا کر اُنہیں جمع کروں گا، کیونکہ مَیں نے فدیہ دے کر اُنہیں آزاد کر دیا ہے۔ تب وہ پہلے کی طرح بےشمار ہو جائیں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:9 | مَیں اُنہیں بیج کی طرح مختلف قوموں میں بو کر منتشر کر دوں گا، لیکن دُوردراز علاقوں میں وہ مجھے یاد کریں گے۔ اور ایک دن وہ اپنی اولاد سمیت بچ کر واپس آئیں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:10 | مَیں اُنہیں مصر سے واپس لاؤں گا، اسور سے اکٹھا کروں گا۔ مَیں اُنہیں جِلعاد اور لبنان میں لاؤں گا، توبھی اُن کے لئے جگہ کافی نہیں ہو گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 10:11 | جب وہ مصیبت کے سمندر میں سے گزریں گے تو رب موجوں کو یوں مارے گا کہ سب کچھ پانی کی گہرائیوں تک خشک ہو جائے گا۔ اسور کا فخر خاک میں مل جائے گا، اور مصر کا شاہی عصا دُور ہو جائے گا۔ | |
Chapter 11
Zech | UrduGeo | 11:2 | اے جونیپر کے درختو، واویلا کرو! کیونکہ دیودار کے درخت گر گئے ہیں، یہ زبردست درخت تباہ ہو گئے ہیں۔ اے بسن کے بلوطو، آہ و زاری کرو! جو جنگل اِتنا گھنا تھا کہ کوئی اُس میں سے گزر نہ سکتا تھا اُسے کاٹا گیا ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:3 | سنو، چرواہے رو رہے ہیں، کیونکہ اُن کی شاندار چراگاہیں برباد ہو گئی ہیں۔ سنو، جوان شیرببر دہاڑ رہے ہیں، کیونکہ وادیٔ یردن کا گنجان جنگل ختم ہو گیا ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:5 | جو اُنہیں خرید لیتے وہ اُنہیں ذبح کرتے ہیں اور قصوروار نہیں ٹھہرتے۔ اور جو اُنہیں بیچتے وہ کہتے ہیں، ’اللہ کی حمد ہو، مَیں امیر ہو گیا ہوں!‘ اُن کے اپنے چرواہے اُن پر ترس نہیں کھاتے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:6 | اِس لئے رب فرماتا ہے کہ مَیں بھی ملک کے باشندوں پر ترس نہیں کھاؤں گا۔ مَیں ہر ایک کو اُس کے پڑوسی اور اُس کے بادشاہ کے حوالے کروں گا۔ وہ ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کریں گے، اور مَیں اُنہیں اُن کے ہاتھ سے نہیں چھڑاؤں گا۔“ | |
Zech | UrduGeo | 11:7 | چنانچہ مَیں، زکریاہ نے سوداگروں کے لئے ذبح ہونے والی بھیڑبکریوں کی گلہ بانی کی۔ مَیں نے اُس کام کے لئے دو لاٹھیاں لیں۔ ایک کا نام ’مہربانی‘ اور دوسری کا نام ’یگانگت‘ تھا۔ اُن کے ساتھ مَیں نے ریوڑ کی گلہ بانی کی۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:8 | ایک ہی مہینے میں مَیں نے تین گلہ بانوں کو مٹا دیا۔ لیکن جلد ہی مَیں بھیڑبکریوں سے تنگ آ گیا، اور اُنہوں نے مجھے بھی حقیر جانا۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:9 | تب مَیں بولا، ”آئندہ مَیں تمہاری گلہ بانی نہیں کروں گا۔ جسے مرنا ہے وہ مرے، جسے ضائع ہونا ہے وہ ضائع ہو جائے۔ اور جو بچ جائیں وہ ایک دوسرے کا گوشت کھائیں۔ مَیں ذمہ دار نہیں ہوں گا!“ | |
Zech | UrduGeo | 11:10 | مَیں نے لاٹھی بنام ’مہربانی‘ کو توڑ کر ظاہر کیا کہ جو عہد مَیں نے تمام اقوام کے ساتھ باندھا تھا وہ منسوخ ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:11 | اُسی دن وہ منسوخ ہوا۔ تب بھیڑبکریوں کے جو سوداگر مجھ پر دھیان دے رہے تھے اُنہوں نے جان لیا کہ یہ پیغام رب کی طرف سے ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:12 | پھر مَیں نے اُن سے کہا، ”اگر یہ آپ کو مناسب لگے تو مجھے مزدوری کے پیسے دے دیں، ورنہ رہنے دیں۔“ اُنہوں نے مزدوری کے لئے مجھے چاندی کے 30 سِکے دے دیئے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:13 | تب رب نے مجھے حکم دیا، ”اب یہ رقم کمہار کے سامنے پھینک دے۔ کتنی شاندار رقم ہے! یہ میری اِتنی ہی قدر کرتے ہیں۔“ مَیں نے چاندی کے 30 سِکے لے کر رب کے گھر میں کمہار کے سامنے پھینک دیئے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:14 | اِس کے بعد مَیں نے دوسری لاٹھی بنام ’یگانگت‘ کو توڑ کر ظاہر کیا کہ یہوداہ اور اسرائیل کی اخوت منسوخ ہو گئی ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:15 | پھر رب نے مجھے بتایا، ”اب دوبارہ گلہ بان کا سامان لے لے۔ لیکن اِس بار احمق چرواہے کا سا رویہ اپنا لے۔ | |
Zech | UrduGeo | 11:16 | کیونکہ مَیں ملک پر ایسا گلہ بان مقرر کروں گا جو نہ ہلاک ہونے والوں کی دیکھ بھال کرے گا، نہ چھوٹوں کو تلاش کرے گا، نہ زخمیوں کو شفا دے گا، نہ صحت مندوں کو خوراک مہیا کرے گا۔ اِس کے بجائے وہ بہترین جانوروں کا گوشت کھا لے گا بلکہ اِتنا ظالم ہو گا کہ اُن کے کُھروں کو پھاڑ کر توڑے گا۔ | |
Chapter 12
Zech | UrduGeo | 12:1 | ذیل میں رب کا اسرائیل کے لئے کلام ہے۔ رب جس نے آسمان کو خیمے کی طرح تان کر زمین کی بنیادیں رکھیں اور انسان کے اندر اُس کی روح کو تشکیل دیا وہ فرماتا ہے، | |
Zech | UrduGeo | 12:2 | ”مَیں یروشلم کو گرد و نواح کی قوموں کے لئے شراب کا پیالہ بنا دوں گا جسے وہ پی کر لڑکھڑانے لگیں گی۔ یہوداہ بھی مصیبت میں آئے گا جب یروشلم کا محاصرہ کیا جائے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:3 | اُس دن دنیا کی تمام اقوام یروشلم کے خلاف جمع ہو جائیں گی۔ تب مَیں یروشلم کو ایک ایسا پتھر بناؤں گا جو کوئی نہیں اُٹھا سکے گا۔ جو بھی اُسے اُٹھا کر لے جانا چاہے وہ زخمی ہو جائے گا۔“ | |
Zech | UrduGeo | 12:4 | رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں تمام گھوڑوں میں ابتری اور اُن کے سواروں میں دیوانگی پیدا کروں گا۔ مَیں دیگر اقوام کے تمام گھوڑوں کو اندھا کر دوں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں کھلی آنکھوں سے یہوداہ کے گھرانے کی دیکھ بھال کروں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:5 | تب یہوداہ کے خاندان دل میں کہیں گے، ’یروشلم کے باشندے اِس لئے ہمارے لئے قوت کا باعث ہیں کہ رب الافواج اُن کا خدا ہے۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 12:6 | اُس دن مَیں یہوداہ کے خاندانوں کو جلتے ہوئے کوئلے بنا دوں گا جو دشمن کی سوکھی لکڑی کو جلا دیں گے۔ وہ بھڑکتی ہوئی مشعل ہوں گے جو دشمن کی پُولوں کو بھسم کرے گی۔ اُن کے دائیں اور بائیں طرف جتنی بھی قومیں گرد و نواح میں رہتی ہیں وہ سب نذرِ آتش ہو جائیں گی۔ لیکن یروشلم اپنی ہی جگہ محفوظ رہے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:7 | پہلے رب یہوداہ کے گھروں کو بچائے گا تاکہ داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں کی شان و شوکت یہوداہ سے بڑی نہ ہو۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:8 | لیکن رب یروشلم کے باشندوں کو بھی پناہ دے گا۔ تب اُن میں سے کمزور آدمی داؤد جیسا سورما ہو گا جبکہ داؤد کا گھرانا خدا کی مانند، اُن کے آگے چلنے والے رب کے فرشتے کی مانند ہو گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:10 | مَیں داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں پر مہربانی اور التماس کا روح اُنڈیلوں گا۔ تب وہ مجھ پر نظر ڈالیں گے جسے اُنہوں نے چھیدا ہے، اور وہ اُس کے لئے ایسا ماتم کریں گے جیسے اپنے اکلوتے بیٹے کے لئے، اُس کے لئے ایسا شدید غم کھائیں گے جس طرح اپنے پہلوٹھے کے لئے۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:11 | اُس دن لوگ یروشلم میں شدت سے ماتم کریں گے۔ ایسا ماتم ہو گا جیسا میدانِ مجِدّو میں ہدد رِمّون پر کیا جاتا تھا۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:12 | پورے کا پورا ملک واویلا کرے گا۔ تمام خاندان ایک دوسرے سے الگ اور تمام عورتیں دوسروں سے الگ آہ و بکا کریں گی۔ داؤد کا خاندان، ناتن کا خاندان، لاوی کا خاندان، سِمعی کا خاندان اور ملک کے باقی تمام خاندان الگ الگ ماتم کریں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 12:13 | پورے کا پورا ملک واویلا کرے گا۔ تمام خاندان ایک دوسرے سے الگ اور تمام عورتیں دوسروں سے الگ آہ و بکا کریں گی۔ داؤد کا خاندان، ناتن کا خاندان، لاوی کا خاندان، سِمعی کا خاندان اور ملک کے باقی تمام خاندان الگ الگ ماتم کریں گے۔ | |
Chapter 13
Zech | UrduGeo | 13:1 | اُس دن داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں کے لئے چشمہ کھولا جائے گا جس کے ذریعے وہ اپنے گناہوں اور ناپاکی کو دُور کر سکیں گے۔“ | |
Zech | UrduGeo | 13:2 | رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں تمام بُتوں کو ملک میں سے مٹا دوں گا۔ اُن کا نام و نشان تک نہیں رہے گا، اور وہ کسی کو یاد نہیں رہیں گے۔ نبیوں اور ناپاکی کی روح کو بھی مَیں ملک سے دُور کروں گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 13:3 | اِس کے بعد اگر کوئی نبوّت کرے تو اُس کے اپنے ماں باپ اُس سے کہیں گے، ’تُو زندہ نہیں رہ سکتا، کیونکہ تُو نے رب کا نام لے کر جھوٹ بولا ہے۔‘ جب وہ پیش گوئیاں سنائے گا تو اُس کے اپنے والدین اُسے چھید ڈالیں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 13:4 | اُس وقت ہر نبی کو اپنی رویا پر شرم آئے گی جب نبوّت کرے گا۔ وہ نبی کا بالوں سے بنا لباس نہیں پہنے گا تاکہ فریب دے | |
Zech | UrduGeo | 13:5 | بلکہ کہے گا، ’مَیں نبی نہیں بلکہ کاشت کار ہوں۔ جوانی سے ہی میرا پیشہ کھیتی باڑی رہا ہے۔‘ | |
Zech | UrduGeo | 13:6 | اگر کوئی پوچھے، ’تو پھر تیرے سینے پر زخموں کے نشان کس طرح لگے؟‘ تو جواب دے گا، ’مَیں اپنے دوستوں کے گھر میں زخمی ہوا‘۔“ | |
Zech | UrduGeo | 13:7 | رب الافواج فرماتا ہے، ”اے تلوار، جاگ اُٹھ! میرے گلہ بان پر حملہ کر، اُس پر جو میرے قریب ہے۔ گلہ بان کو مار ڈال تاکہ بھیڑبکریاں تتر بتر ہو جائیں۔ مَیں خود اپنے ہاتھ کو چھوٹوں کے خلاف اُٹھاؤں گا۔“ | |
Zech | UrduGeo | 13:8 | رب فرماتا ہے، ”پورے ملک میں لوگوں کے تین حصوں میں سے دو حصوں کو مٹایا جائے گا۔ دو حصے ہلاک ہو جائیں گے اور صرف ایک ہی حصہ بچا رہے گا۔ | |
Chapter 14
Zech | UrduGeo | 14:1 | اے یروشلم، رب کا وہ دن آنے والا ہے جب دشمن تیرا مال لُوٹ کر تیرے درمیان ہی اُسے آپس میں تقسیم کرے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:2 | کیونکہ مَیں تمام اقوام کو یروشلم سے لڑنے کے لئے جمع کروں گا۔ شہر دشمن کے قبضے میں آئے گا، گھروں کو لُوٹ لیا جائے گا اور عورتوں کی عصمت دری کی جائے گی۔ شہر کے آدھے باشندے جلاوطن ہو جائیں گے، لیکن باقی حصہ اُس میں زندہ چھوڑا جائے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:3 | لیکن پھر رب خود نکل کر اِن اقوام سے یوں لڑے گا جس طرح تب لڑتا ہے جب کبھی میدانِ جنگ میں آ جاتا ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:4 | اُس دن اُس کے پاؤں یروشلم کے مشرق میں زیتون کے پہاڑ پر کھڑے ہوں گے۔ تب پہاڑ پھٹ جائے گا۔ اُس کا ایک حصہ شمال کی طرف اور دوسرا جنوب کی طرف کھسک جائے گا۔ بیچ میں مشرق سے مغرب کی طرف ایک بڑی وادی پیدا ہو جائے گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:5 | تم میرے پہاڑوں کی اِس وادی میں بھاگ کر پناہ لو گے، کیونکہ یہ آضل تک پہنچائے گی۔ جس طرح تم یہوداہ کے بادشاہ عُزیّاہ کے ایام میں اپنے آپ کو زلزلے سے بچانے کے لئے یروشلم سے بھاگ نکلے تھے اُسی طرح تم مذکورہ وادی میں دوڑ آؤ گے۔ تب رب میرا خدا آئے گا، اور تمام مُقدّسین اُس کے ساتھ ہوں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:7 | وہ ایک منفرد دن ہو گا جو رب ہی کو معلوم ہو گا۔ نہ دن ہو گا اور نہ رات بلکہ شام کو بھی روشنی ہو گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:8 | اُس دن یروشلم سے زندگی کا پانی بہہ نکلے گا۔ اُس کی ایک شاخ مشرق کے بحیرۂ مُردار کی طرف اور دوسری شاخ مغرب کے سمندر کی طرف بہے گی۔ اِس پانی میں نہ گرمیوں میں، نہ سردیوں میں کبھی کمی ہو گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:9 | رب پوری دنیا کا بادشاہ ہو گا۔ اُس دن رب واحد خدا ہو گا، لوگ صرف اُسی کے نام کی پرستش کریں گے۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:10 | پورا ملک شمالی شہر جِبع سے لے کر یروشلم کے جنوب میں واقع شہر رِمّون تک کھلا میدان بن جائے گا۔ صرف یروشلم اپنی ہی اونچی جگہ پر رہے گا۔ اُس کی پرانی حدود بھی قائم رہیں گی یعنی بن یمین کے دروازے سے لے کر پرانے دروازے اور کونے کے دروازے تک، پھر حنن ایل کے بُرج سے لے کر اُس جگہ تک جہاں شاہی مَے بنائی جاتی ہے۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:11 | لوگ اُس میں بسیں گے، اور آئندہ اُسے کبھی پوری تباہی کے لئے مخصوص نہیں کیا جائے گا۔ یروشلم محفوظ جگہ رہے گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:12 | لیکن جو قومیں یروشلم سے لڑنے نکلیں اُن پر رب ایک ہول ناک بیماری لائے گا۔ لوگ ابھی کھڑے ہو سکیں گے کہ اُن کے جسم سڑ جائیں گے۔ آنکھیں اپنے خانوں میں اور زبان منہ میں گل جائے گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:13 | اُس دن رب اُن میں بڑی ابتری پیدا کرے گا۔ ہر ایک اپنے ساتھی کا ہاتھ پکڑ کر اُس پر حملہ کرے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:14 | یہوداہ بھی یروشلم سے لڑے گا۔ تمام پڑوسی اقوام کی دولت وہاں جمع ہو جائے گی یعنی کثرت کا سونا، چاندی اور کپڑے۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:15 | نہ صرف انسان مہلک بیماری کی زد میں آئے گا بلکہ جانور بھی۔ گھوڑے، خچر، اونٹ، گدھے اور باقی جتنے جانور اُن لشکرگاہوں میں ہوں گے اُن سب پر یہی آفت آئے گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:16 | توبھی اُن تمام اقوام کے کچھ لوگ بچ جائیں گے جنہوں نے یروشلم پر حملہ کیا تھا۔ اب وہ سال بہ سال یروشلم آتے رہیں گے تاکہ ہمارے بادشاہ رب الافواج کی پرستش کریں اور جھونپڑیوں کی عید منائیں۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:17 | جب کبھی دنیا کی تمام اقوام میں سے کوئی ہمارے بادشاہ رب الافواج کو سجدہ کرنے کے لئے یروشلم نہ آئے تو اُس کا ملک بارش سے محروم رہے گا۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:18 | اگر مصری قوم یروشلم نہ آئے اور حصہ نہ لے تو وہ بارش سے محروم رہے گی۔ یوں رب اُن قوموں کو سزا دے گا جو جھونپڑیوں کی عید منانے کے لئے یروشلم نہیں آئیں گی۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:19 | جتنی بھی قومیں جھونپڑیوں کی عید منانے کے لئے یروشلم نہ آئیں اُنہیں یہی سزا ملے گی، خواہ مصر ہو یا کوئی اَور قوم۔ | |
Zech | UrduGeo | 14:20 | اُس دن گھوڑوں کی گھنٹیوں پر لکھا ہو گا، ”رب کے لئے مخصوص و مُقدّس۔“ اور رب کے گھر کی دیگیں اُن مُقدّس کٹوروں کے برابر ہوں گی جو قربان گاہ کے سامنے استعمال ہوتے ہیں۔ | |