Chapter 1
Hebr | UrduGeo | 1:1 | ماضی میں اللہ مختلف موقعوں پر اور کئی طریقوں سے ہمارے باپ دادا سے ہم کلام ہوا۔ اُس وقت اُس نے یہ نبیوں کے وسیلے سے کیا | |
Hebr | UrduGeo | 1:2 | لیکن اِن آخری دنوں میں وہ اپنے فرزند کے وسیلے سے ہم سے ہم کلام ہوا، اُسی کے وسیلے سے جسے اُس نے سب چیزوں کا وارث بنا دیا اور جس کے وسیلے سے اُس نے کائنات کو بھی خلق کیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 1:3 | فرزند اللہ کا شاندار جلال منعکس کرتا اور اُس کی ذات کی عین شبیہ ہے۔ وہ اپنے قوی کلام سے سب کچھ سنبھالے رکھتا ہے۔ جب وہ دنیا میں تھا تو اُس نے ہمارے لئے گناہوں سے پاک صاف ہو جانے کا انتظام قائم کیا۔ اِس کے بعد وہ آسمان پر قادرِ مطلق کے دہنے ہاتھ جا بیٹھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 1:4 | فرزند فرشتوں سے کہیں عظیم ہے، اِتنا جتنا اُس کا میراث میں پایا ہوا نام اُن کے ناموں سے عظیم ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 1:5 | کیونکہ اللہ نے کس فرشتے سے کبھی کہا، ”تُو میرا فرزند ہے، آج مَیں تیرا باپ بن گیا ہوں۔“ یہ بھی اُس نے کسی فرشتے کے بارے میں کبھی نہیں کہا، ”مَیں اُس کا باپ ہوں گا اور وہ میرا فرزند ہو گا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 1:6 | اور جب اللہ اپنے پہلوٹھے فرزند کو آسمانی دنیا میں لاتا ہے تو وہ فرماتا ہے، ”اللہ کے تمام فرشتے اُس کی پرستش کریں۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 1:7 | فرشتوں کے بارے میں وہ فرماتا ہے، ”وہ اپنے فرشتوں کو ہَوائیں اور اپنے خادموں کو آگ کے شعلے بنا دیتا ہے۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 1:8 | لیکن فرزند کے بارے میں وہ کہتا ہے، ”اے خدا، تیرا تخت ازل سے ابد تک قائم و دائم رہے گا، اور انصاف کا شاہی عصا تیری بادشاہی پر حکومت کرے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 1:9 | تُو نے راست بازی سے محبت اور بےدینی سے نفرت کی، اِس لئے اللہ تیرے خدا نے تجھے خوشی کے تیل سے مسح کر کے تجھے تیرے ساتھیوں سے کہیں زیادہ سرفراز کر دیا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 1:10 | وہ یہ بھی فرماتا ہے، ”اے رب، تُو نے ابتدا میں دنیا کی بنیاد رکھی، اور تیرے ہی ہاتھوں نے آسمانوں کو بنایا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 1:12 | اور تُو اِنہیں چادر کی طرح لپیٹے گا، پرانے کپڑے کی طرح یہ بدلے جائیں گے۔ لیکن تُو وہی کا وہی رہتا ہے، اور تیری زندگی کبھی ختم نہیں ہوتی۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 1:13 | اللہ نے کبھی بھی اپنے کسی فرشتے سے یہ بات نہ کہی، ”میرے دہنے ہاتھ بیٹھ، جب تک مَیں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دوں۔“ | |
Chapter 2
Hebr | UrduGeo | 2:1 | اِس لئے لازم ہے کہ ہم اَور زیادہ دھیان سے کلامِ مُقدّس کی اُن باتوں پر غور کریں جو ہم نے سن لی ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ ہم سمندر پر بےقابو کشتی کی طرح بےمقصد اِدھر اُدھر پھریں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:2 | جو کلام فرشتوں نے انسان تک پہنچایا وہ تو اَن مٹ رہا، اور جس سے بھی کوئی خطا یا نافرمانی ہوئی اُسے اُس کی مناسب سزا ملی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:3 | تو پھر ہم کس طرح اللہ کے غضب سے بچ سکیں گے اگر ہم مسیح کی اِتنی عظیم نجات کو نظرانداز کریں؟ پہلے خداوند نے خود اِس نجات کا اعلان کیا، اور پھر ایسے لوگوں نے ہمارے پاس آ کر اِس کی تصدیق کی جنہوں نے اُسے سن لیا تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:4 | ساتھ ساتھ اللہ نے اِس بات کی اِس طرح تصدیق بھی کی کہ اُس نے اپنی مرضی کے مطابق الٰہی نشان، معجزے اور مختلف قسم کے زوردار کام دکھائے اور روح القدس کی نعمتیں لوگوں میں تقسیم کیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:6 | کیونکہ کلامِ مُقدّس میں کسی نے کہیں یہ گواہی دی ہے، ”انسان کون ہے کہ تُو اُسے یاد کرے یا آدم زاد کہ تُو اُس کا خیال رکھے؟ | |
Hebr | UrduGeo | 2:7 | تُو نے اُسے تھوڑی دیر کے لئے فرشتوں سے کم کر دیا، تُو نے اُسے جلال اور عزت کا تاج پہنا کر | |
Hebr | UrduGeo | 2:8 | سب کچھ اُس کے پاؤں کے نیچے کر دیا۔“ جب لکھا ہے کہ سب کچھ اُس کے پاؤں تلے کر دیا گیا تو اِس کا مطلب ہے کہ کوئی چیز نہ رہی جو اُس کے تابع نہیں ہے۔ بےشک ہمیں حال میں یہ بات نظر نہیں آتی کہ سب کچھ اُس کے تابع ہے، | |
Hebr | UrduGeo | 2:9 | لیکن ہم اُسے ضرور دیکھتے ہیں جو ”تھوڑی دیر کے لئے فرشتوں سے کم“ تھا یعنی عیسیٰ کو جسے اُس کی موت تک کے دُکھ کی وجہ سے ”جلال اور عزت کا تاج“ پہنایا گیا ہے۔ ہاں، اللہ کے فضل سے اُس نے سب کی خاطر موت برداشت کی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:10 | کیونکہ یہی مناسب تھا کہ اللہ جس کے لئے اور جس کے وسیلے سے سب کچھ ہے یوں بہت سے بیٹوں کو اپنے جلال میں شریک کرے کہ وہ اُن کی نجات کے بانی عیسیٰ کو دُکھ اُٹھانے سے کاملیت تک پہنچائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:11 | عیسیٰ اور وہ جنہیں وہ مخصوص و مُقدّس کر دیتا ہے دونوں کا ایک ہی باپ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عیسیٰ یہ کہنے سے نہیں شرماتا کہ مُقدّسین میرے بھائی ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:12 | مثلاً وہ اللہ سے کہتا ہے، ”مَیں اپنے بھائیوں کے سامنے تیرے نام کا اعلان کروں گا، جماعت کے درمیان ہی تیری مدح سرائی کروں گا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 2:13 | وہ یہ بھی کہتا ہے، ”مَیں اُس پر بھروسا رکھوں گا۔“ اور پھر ”مَیں حاضر ہوں، مَیں اور وہ بچے جو اللہ نے مجھے دیئے ہیں۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 2:14 | اب چونکہ یہ بچے گوشت پوست اور خون کے انسان ہیں اِس لئے عیسیٰ خود اُن کی مانند بن گیا اور اُن کی انسانی فطرت میں شریک ہوا۔ کیونکہ اِس طرح ہی وہ اپنی موت سے موت کے مالک ابلیس کو تباہ کر سکا، | |
Hebr | UrduGeo | 2:15 | اور اِس طرح ہی وہ اُنہیں چھڑا سکا جو موت سے ڈرنے کی وجہ سے زندگی بھر غلامی میں تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 2:17 | اِس لئے لازم تھا کہ وہ ہر لحاظ سے اپنے بھائیوں کی مانند بن جائے۔ صرف اِس سے اُس کا یہ مقصد پورا ہو سکا کہ وہ اللہ کے حضور ایک رحیم اور وفادار امامِ اعظم بن کر لوگوں کے گناہوں کا کفارہ دے سکے۔ | |
Chapter 3
Hebr | UrduGeo | 3:1 | مُقدّس بھائیو، جو میرے ساتھ اللہ کے بُلائے ہوئے ہیں! عیسیٰ پر غور و خوض کرتے رہیں جو اللہ کا پیغمبر اور امامِ اعظم ہے اور جس کا ہم اقرار کرتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:2 | عیسیٰ اللہ کا وفادار رہا جب اُس نے اُسے یہ کام کرنے کے لئے مقرر کیا، بالکل اُسی طرح جس طرح موسیٰ بھی وفادار رہا جب اللہ کا پورا گھر اُس کے سپرد کیا گیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:3 | اب جو کسی گھر کو تعمیر کرتا ہے اُسے گھر کی نسبت زیادہ عزت حاصل ہوتی ہے۔ اِسی طرح عیسیٰ موسیٰ کی نسبت زیادہ عزت کے لائق ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:5 | موسیٰ تو اللہ کے پورے گھر میں خدمت کرتے وقت وفادار رہا، لیکن ملازم کی حیثیت سے تاکہ کلامِ مُقدّس کی آنے والی باتوں کی گواہی دیتا رہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:6 | مسیح فرق ہے۔ اُسے فرزند کی حیثیت سے اللہ کے گھر پر اختیار ہے اور اِسی میں وہ وفادار ہے۔ ہم اُس کا گھر ہیں بشرطیکہ ہم اپنی دلیری اور وہ اُمید قائم رکھیں جس پر ہم فخر کرتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:8 | تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جس طرح بغاوت کے دن ہوا، جب تمہارے باپ دادا نے ریگستان میں مجھے آزمایا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:9 | وہاں اُنہوں نے مجھے آزمایا اور جانچا، حالانکہ اُنہوں نے چالیس سال کے دوران میرے کام دیکھ لئے تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:10 | اِس لئے مجھے اُس نسل پر غصہ آیا اور مَیں بولا، ’اُن کے دل ہمیشہ صحیح راہ سے ہٹ جاتے ہیں اور وہ میری راہیں نہیں جانتے۔‘ | |
Hebr | UrduGeo | 3:11 | اپنے غضب میں مَیں نے قَسم کھائی، ’یہ کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا‘۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 3:12 | بھائیو، خبردار رہیں تاکہ آپ میں سے کسی کا دل بُرائی اور کفر سے بھر کر زندہ خدا سے برگشتہ نہ ہو جائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:13 | اِس کے بجائے جب تک اللہ کا یہ فرمان قائم ہے روزانہ ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ آپ میں سے کوئی بھی گناہ کے فریب میں آ کر سخت دل نہ ہو۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:14 | بات یہ ہے کہ ہم مسیح کے شریکِ کار بن گئے ہیں۔ لیکن اِس شرط پر کہ ہم آخر تک وہ اعتماد مضبوطی سے قائم رکھیں جو ہم آغاز میں رکھتے تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:15 | مذکورہ کلام میں لکھا ہے، ”اگر تم آج اللہ کی آواز سنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جس طرح بغاوت کے دن ہوا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 3:16 | یہ کون تھے جو اللہ کی آواز سن کر باغی ہو گئے؟ وہ سب جنہیں موسیٰ مصر سے نکال کر باہر لایا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:17 | اور یہ کون تھے جن سے اللہ چالیس سال کے دوران ناراض رہا؟ یہ وہی تھے جنہوں نے گناہ کیا اور جو ریگستان میں مر کر وہیں پڑے رہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 3:18 | اللہ نے کن کی بابت قَسم کھائی کہ ”یہ کبھی بھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا“؟ ظاہر ہے اُن کی بابت جنہوں نے نافرمانی کی تھی۔ | |
Chapter 4
Hebr | UrduGeo | 4:1 | دیکھیں، اب تک اللہ کا یہ وعدہ قائم ہے، اور اب تک ہم سکون کے ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اِس لئے آئیں، ہم خبردار رہیں۔ ایسا نہ ہو کہ آپ میں سے کوئی پیچھے رہ کر اُس میں داخل نہ ہونے پائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:2 | کیونکہ ہمیں بھی اُن کی طرح ایک خوش خبری سنائی گئی۔ لیکن یہ پیغام اُن کے لئے بےفائدہ تھا، کیونکہ وہ اُسے سن کر ایمان نہ لائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:3 | اُن کی نسبت ہم جو ایمان لائے ہیں سکون کے اِس ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔ غرض، یہ ایسا ہی ہے جس طرح اللہ نے فرمایا، ”اپنے غضب میں مَیں نے قَسم کھائی، ’یہ کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا‘۔“ اب غور کریں کہ اُس نے یہ کہا اگرچہ اُس کا کام دنیا کی تخلیق پر اختتام تک پہنچ گیا تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:4 | کیونکہ کلامِ مُقدّس میں ساتویں دن کے بارے میں لکھا ہے، ”ساتویں دن اللہ کا سارا کام تکمیل تک پہنچ گیا۔ اِس سے فارغ ہو کر اُس نے آرام کیا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 4:5 | اب اِس کا مقابلہ مذکورہ آیت سے کریں، ”یہ کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 4:6 | جنہوں نے پہلے اللہ کی خوش خبری سنی اُنہیں نافرمان ہونے کی وجہ سے یہ سکون نہ ملا۔ توبھی یہ بات قائم رہی کہ کچھ تو سکون کے اِس ملک میں داخل ہو جائیں گے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:7 | یہ مدِ نظر رکھ کر اللہ نے ایک اَور دن مقرر کیا، مذکورہ ”آج“ کا دن۔ کئی سالوں کے بعد ہی اُس نے داؤد کی معرفت وہ بات کی جس پر ہم غور کر رہے ہیں، ”اگر تم آج اللہ کی آواز سنو تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 4:8 | جب یشوع اُنہیں ملکِ کنعان میں لایا تب اُس نے اسرائیلیوں کو یہ سکون نہ دیا، ورنہ اللہ اِس کے بعد کے کسی اَور دن کا ذکر نہ کرتا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:9 | چنانچہ اللہ کی قوم کے لئے ایک خاص سکون باقی رہ گیا ہے، ایسا سکون جو اللہ کے ساتویں دن آرام کرنے سے مطابقت رکھتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:10 | کیونکہ جو بھی وہ سکون پاتا ہے جس کا وعدہ اللہ نے کیا وہ اللہ کی طرح اپنے کاموں سے فارغ ہو کر آرام کرے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:11 | اِس لئے آئیں، ہم اِس سکون میں داخل ہونے کی پوری کوشش کریں تاکہ ہم میں سے کوئی بھی باپ دادا کے نافرمان نمونے پر چل کر گناہ میں نہ گر جائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:12 | کیونکہ اللہ کا کلام زندہ، موثر اور ہر دو دھاری تلوار سے زیادہ تیز ہے۔ وہ انسان میں سے گزر کر اُس کی جان روح سے اور اُس کے جوڑوں کو گُودے سے الگ کر لیتا ہے۔ وہی دل کے خیالات اور سوچ کو جانچ کر اُن پر فیصلہ کرنے کے قابل ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:13 | کوئی مخلوق بھی اللہ کی نظر سے نہیں چھپ سکتی۔ اُس کی آنکھوں کے سامنے جس کے جواب دہ ہم ہوتے ہیں سب کچھ عیاں اور بےنقاب ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:14 | غرض آئیں، ہم اُس ایمان سے لپٹے رہیں جس کا اقرار ہم کرتے ہیں۔ کیونکہ ہمارا ایسا عظیم امامِ اعظم ہے جو آسمانوں میں سے گزر گیا یعنی عیسیٰ اللہ کا فرزند۔ | |
Hebr | UrduGeo | 4:15 | اور وہ ایسا امامِ اعظم نہیں ہے جو ہماری کمزوریوں کو دیکھ کر ہم دردی نہ دکھائے بلکہ اگرچہ وہ بےگناہ رہا توبھی ہماری طرح اُسے ہر قسم کی آزمائش کا سامنا کرنا پڑا۔ | |
Chapter 5
Hebr | UrduGeo | 5:1 | اب انسانوں میں سے چنے گئے امامِ اعظم کو اِس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ وہ اُن کی خاطر اللہ کی خدمت کرے، تاکہ وہ گناہوں کے لئے نذرانے اور قربانیاں پیش کرے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:2 | وہ جاہل اور آوارہ لوگوں کے ساتھ نرم سلوک رکھ سکتا ہے، کیونکہ وہ خود کئی طرح کی کمزوریوں کی گرفت میں ہوتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:3 | یہی وجہ ہے کہ اُسے نہ صرف قوم کے گناہوں کے لئے بلکہ اپنے گناہوں کے لئے بھی قربانیاں چڑھانی پڑتی ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:4 | اور کوئی اپنی مرضی سے امامِ اعظم کا پُروقار عُہدہ نہیں اپنا سکتا بلکہ لازم ہے کہ اللہ اُسے ہارون کی طرح بُلا کر مقرر کرے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:5 | اِسی طرح مسیح نے بھی اپنی مرضی سے امامِ اعظم کا پُروقار عُہدہ نہیں اپنایا۔ اِس کے بجائے اللہ نے اُس سے کہا، ”تُو میرا فرزند ہے، آج مَیں تیرا باپ بن گیا ہوں۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 5:7 | جب عیسیٰ اِس دنیا میں تھا تو اُس نے زور زور سے پکار کر اور آنسو بہا بہا کر اُسے دعائیں اور التجائیں پیش کیں جو اُسے موت سے بچا سکتا تھا۔ اور اللہ نے اُس کی سنی، کیونکہ وہ خدا کا خوف رکھتا تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:9 | جب وہ کاملیت تک پہنچ گیا تو وہ اُن سب کی ابدی نجات کا سرچشمہ بن گیا جو اُس کی سنتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:11 | اِس کے بارے میں ہم مزید بہت کچھ کہہ سکتے ہیں، لیکن ہم مشکل سے اِس کی تشریح کر سکتے ہیں، کیونکہ آپ سننے میں سُست ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:12 | اصل میں اِتنا وقت گزر گیا ہے کہ اب آپ کو خود اُستاد ہونا چاہئے۔ افسوس کہ ایسا نہیں ہے بلکہ آپ کو اِس کی ضرورت ہے کہ کوئی آپ کے پاس آ کر آپ کو اللہ کے کلام کی بنیادی سچائیاں دوبارہ سکھائے۔ آپ اب تک ٹھوس کھانا نہیں کھا سکتے بلکہ آپ کو دودھ کی ضرورت ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 5:13 | جو دودھ ہی پی سکتا ہے وہ ابھی چھوٹا بچہ ہی ہے اور وہ راست بازی کی تعلیم سے ناواقف ہے۔ | |
Chapter 6
Hebr | UrduGeo | 6:1 | اِس لئے آئیں، ہم مسیح کے بارے میں بنیادی تعلیم کو چھوڑ کر بلوغت کی طرف آگے بڑھیں۔ کیونکہ ایسی باتیں دہرانے کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے جن سے ایمان کی بنیاد رکھی جاتی ہے، مثلاً موت تک پہنچانے والے کام سے توبہ، | |
Hebr | UrduGeo | 6:2 | بپتسمہ کیا ہے، کسی پر ہاتھ رکھنے کی تعلیم، مُردوں کے جی اُٹھنے اور ابدی سزا پانے کی تعلیم۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:4 | ناممکن ہے کہ اُنہیں بحال کر کے دوبارہ توبہ تک پہنچایا جائے جنہوں نے اپنا ایمان ترک کر دیا ہو۔ اُنہیں تو ایک بار اللہ کے نور میں لایا گیا تھا، اُنہوں نے آسمان کی نعمت چکھ لی تھی، وہ روح القدس میں شریک ہوئے، | |
Hebr | UrduGeo | 6:6 | اور پھر اُنہوں نے اپنا ایمان ترک کر دیا! ایسے لوگوں کو بحال کر کے دوبارہ توبہ تک پہنچانا ناممکن ہے۔ کیونکہ ایسا کرنے سے وہ اللہ کے فرزند کو دوبارہ مصلوب کر کے اُسے لعن طعن کا نشانہ بنا دیتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:7 | اللہ اُس زمین کو برکت دیتا ہے جو اپنے پر بار بار پڑنے والی بارش کو جذب کر کے ایسی فصل پیدا کرتی ہے جو کھیتی باڑی کرنے والے کے لئے مفید ہو۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:8 | لیکن اگر وہ صرف خاردار پودے اور اونٹ کٹارے پیدا کرے تو وہ بےکار ہے اور اِس خطرے میں ہے کہ اُس پر لعنت بھیجی جائے۔ انجامِ کار اُس پر کا سب کچھ جلایا جائے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:9 | عزیزو، گو ہم اِس طرح کی باتیں کر رہے ہیں توبھی ہمارا اعتماد یہ ہے کہ آپ کو وہ بہترین برکتیں حاصل ہیں جو نجات سے ملتی ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:10 | کیونکہ اللہ بےانصاف نہیں ہے۔ وہ آپ کا کام اور وہ محبت نہیں بھولے گا جو آپ نے اُس کا نام لے کر ظاہر کی جب آپ نے مُقدّسین کی خدمت کی بلکہ آج تک کر رہے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:11 | لیکن ہماری بڑی خواہش یہ ہے کہ آپ میں سے ہر ایک اِسی سرگرمی کا اظہار آخر تک کرتا رہے تاکہ جن باتوں کی اُمید آپ رکھتے ہیں وہ واقعی پوری ہو جائیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:12 | ہم نہیں چاہتے کہ آپ سُست ہو جائیں بلکہ یہ کہ آپ اُن کے نمونے پر چلیں جو ایمان اور صبر سے وہ کچھ میراث میں پا رہے ہیں جس کا وعدہ اللہ نے کیا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:13 | جب اللہ نے قَسم کھا کر ابراہیم سے وعدہ کیا تو اُس نے اپنی ہی قَسم کھا کر یہ وعدہ کیا۔ کیونکہ کوئی اَور نہیں تھا جو اُس سے بڑا تھا جس کی قَسم وہ کھا سکتا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:14 | اُس وقت اُس نے کہا، ”مَیں ضرور تجھے بہت برکت دوں گا، اور مَیں یقیناً تجھے کثرت کی اولاد دوں گا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 6:16 | قَسم کھاتے وقت لوگ اُس کی قَسم کھاتے ہیں جو اُن سے بڑا ہوتا ہے۔ اِس طرح سے قَسم میں بیان کردہ بات کی تصدیق بحث مباحثہ کی ہر گنجائش کو ختم کر دیتی ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:17 | اللہ نے بھی قَسم کھا کر اپنے وعدے کی تصدیق کی۔ کیونکہ وہ اپنے وعدے کے وارثوں پر صاف ظاہر کرنا چاہتا تھا کہ اُس کا ارادہ کبھی نہیں بدلے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:18 | غرض، یہ دو باتیں قائم رہی ہیں، اللہ کا وعدہ اور اُس کی قَسم۔ وہ اِنہیں نہ تو بدل سکتا نہ اِن کے بارے میں جھوٹ بول سکتا ہے۔ یوں ہم جنہوں نے اُس کے پاس پناہ لی ہے بڑی تسلی پا کر اُس اُمید کو مضبوطی سے تھامے رکھ سکتے ہیں جو ہمیں پیش کی گئی ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 6:19 | کیونکہ یہ اُمید ہماری جان کے لئے مضبوط لنگر ہے۔ اور یہ آسمانی بیت المُقدّس کے مُقدّس ترین کمرے کے پردے میں سے گزر کر اُس میں داخل ہوتی ہے۔ | |
Chapter 7
Hebr | UrduGeo | 7:1 | یہ مَلِک صدق، سالم کا بادشاہ اور اللہ تعالیٰ کا امام تھا۔ جب ابراہیم چار بادشاہوں کو شکست دینے کے بعد واپس آ رہا تھا تو مَلِک صدق اُس سے ملا اور اُسے برکت دی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:2 | اِس پر ابراہیم نے اُسے تمام لُوٹ کے مال کا دسواں حصہ دے دیا۔ اب مَلِک صدق کا مطلب ”راست بازی کا بادشاہ“ ہے۔ دوسرے، ”سالم کا بادشاہ“ کا مطلب ”سلامتی کا بادشاہ“ ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:3 | نہ اُس کا باپ یا ماں ہے، نہ کوئی نسب نامہ۔ اُس کی زندگی کا نہ تو آغاز ہے، نہ اختتام۔ اللہ کے فرزند کی طرح وہ ابد تک امام رہتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:4 | غور کریں کہ وہ کتنا عظیم تھا۔ ہمارے باپ دادا ابراہیم نے اُسے لُوٹے ہوئے مال کا دسواں حصہ دے دیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:5 | اب شریعت طلب کرتی ہے کہ لاوی کی وہ اولاد جو امام بن جاتی ہے قوم یعنی اپنے بھائیوں سے پیداوار کا دسواں حصہ لے، حالانکہ اُن کے بھائی ابراہیم کی اولاد ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:6 | لیکن مَلِک صدق لاوی کی اولاد میں سے نہیں تھا۔ توبھی اُس نے ابراہیم سے دسواں حصہ لے کر اُسے برکت دی جس سے اللہ نے وعدہ کیا تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:8 | جہاں لاوی اماموں کا تعلق ہے فانی انسان دسواں حصہ لیتے ہیں۔ لیکن مَلِک صدق کے معاملے میں یہ حصہ اُس کو ملا جس کے بارے میں گواہی دی گئی ہے کہ وہ زندہ رہتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:9 | یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ جب ابراہیم نے مال کا دسواں حصہ دے دیا تو لاوی نے اُس کے ذریعے بھی یہ حصہ دیا، حالانکہ وہ خود دسواں حصہ لیتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:10 | کیونکہ گو لاوی اُس وقت پیدا نہیں ہوا تھا توبھی وہ ایک طرح سے ابراہیم کے جسم میں موجود تھا جب مَلِک صدق اُس سے ملا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:11 | اگر لاوی کی کہانت (جس پر شریعت مبنی تھی) کاملیت پیدا کر سکتی تو پھر ایک اَور قسم کے امام کی کیا ضرورت ہوتی، اُس کی جو ہارون جیسا نہ ہو بلکہ مَلِک صدق جیسا؟ | |
Hebr | UrduGeo | 7:13 | اور ہمارا خداوند جس کے بارے میں یہ بیان کیا گیا ہے وہ ایک فرق قبیلے کا فرد تھا۔ اُس کے قبیلے کے کسی بھی فرد نے امام کی خدمت ادا نہیں کی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:14 | کیونکہ صاف معلوم ہے کہ خداوند مسیح یہوداہ قبیلے کا فرد تھا، اور موسیٰ نے اِس قبیلے کو اماموں کی خدمت میں شامل نہ کیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:16 | وہ لاوی کے قبیلے کا فرد ہونے سے امام نہ بنا جس طرح شریعت تقاضا کرتی تھی، بلکہ وہ لافانی زندگی کی قوت ہی سے امام بن گیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:17 | کیونکہ کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”تُو ابد تک امام ہے، ایسا امام جیسا مَلِک صدق تھا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 7:19 | (موسیٰ کی شریعت تو کسی چیز کو کامل نہیں بنا سکتی تھی) اور اب ایک بہتر اُمید مہیا کی گئی ہے جس سے ہم اللہ کے قریب آ جاتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:20 | اور یہ نیا نظام اللہ کی قَسم سے قائم ہوا۔ ایسی کوئی قَسم نہ کھائی گئی جب دوسرے امام بنے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:21 | لیکن عیسیٰ ایک قَسم کے ذریعے امام بن گیا جب اللہ نے فرمایا، ”رب نے قَسم کھائی ہے اور اِس سے پچھتائے گا نہیں، ’تُو ابد تک امام ہے‘۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 7:23 | ایک اَور فرق، پرانے نظام میں بہت سے امام تھے، کیونکہ موت نے ہر ایک کی خدمت محدود کئے رکھی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:25 | یوں وہ اُنہیں ابدی نجات دے سکتا ہے جو اُس کے وسیلے سے اللہ کے پاس آتے ہیں، کیونکہ وہ ابد تک زندہ ہے اور اُن کی شفاعت کرتا رہتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:26 | ہمیں ایسے ہی امامِ اعظم کی ضرورت تھی۔ ہاں، ایسا امام جو مُقدّس، بےقصور، بےداغ، گناہ گاروں سے الگ اور آسمانوں سے بلند ہوا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 7:27 | اُسے دوسرے اماموں کی طرح اِس کی ضرورت نہیں کہ ہر روز قربانیاں پیش کرے، پہلے اپنے لئے پھر قوم کے لئے۔ بلکہ اُس نے اپنے آپ کو پیش کر کے اپنی اِس قربانی سے اُن کے گناہوں کو ایک بار سدا کے لئے مٹا دیا۔ | |
Chapter 8
Hebr | UrduGeo | 8:1 | جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں اُس کی مرکزی بات یہ ہے، ہمارا ایک ایسا امامِ اعظم ہے جو آسمان پر جلالی خدا کے تخت کے دہنے ہاتھ بیٹھا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:2 | وہاں وہ مقدِس میں خدمت کرتا ہے، اُس حقیقی ملاقات کے خیمے میں جسے انسانی ہاتھوں نے کھڑا نہیں کیا بلکہ رب نے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:3 | ہر امامِ اعظم کو نذرانے اور قربانیاں پیش کرنے کے لئے مقرر کیا جاتا ہے۔ اِس لئے لازم ہے کہ ہمارے امامِ اعظم کے پاس بھی کچھ ہو جو وہ پیش کر سکے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:4 | اگر یہ دنیا میں ہوتا تو امامِ اعظم نہ ہوتا، کیونکہ یہاں امام تو ہیں جو شریعت کے مطلوبہ نذرانے پیش کرتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:5 | جس مقدِس میں وہ خدمت کرتے ہیں وہ اُس مقدِس کی صرف نقلی صورت اور سایہ ہے جو آسمان پر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ نے موسیٰ کو ملاقات کا خیمہ بنانے سے پہلے آگاہ کر کے یہ کہا، ”غور کر کہ سب کچھ عین اُس نمونے کے مطابق بنایا جائے جو مَیں تجھے یہاں پہاڑ پر دکھاتا ہوں۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 8:6 | لیکن جو خدمت عیسیٰ کو مل گئی ہے وہ دنیا کے اماموں کی خدمت سے کہیں بہتر ہے، اُتنی بہتر جتنا وہ عہد جس کا درمیانی عیسیٰ ہے پرانے عہد سے بہتر ہے۔ کیونکہ یہ عہد بہتر وعدوں کی بنیاد پر باندھا گیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:8 | لیکن اللہ کو اپنی قوم پر الزام لگانا پڑا۔ اُس نے کہا، ”رب کا فرمان ہے، ایسے دن آ رہے ہیں جب مَیں اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندھوں گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:9 | یہ اُس عہد کی مانند نہیں ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کے ساتھ اُس دن باندھا تھا جب مَیں اُن کا ہاتھ پکڑ کر اُنہیں مصر سے نکال لایا۔ کیونکہ وہ اُس عہد کے وفادار نہ رہے جو مَیں نے اُن سے باندھا تھا۔ نتیجے میں میری اُن کے لئے فکر نہ رہی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:10 | خداوند فرماتا ہے کہ جو نیا عہد مَیں اُن دنوں کے بعد اُن سے باندھوں گا اُس کے تحت مَیں اپنی شریعت اُن کے ذہنوں میں ڈال کر اُن کے دلوں پر کندہ کروں گا۔ تب مَیں ہی اُن کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 8:11 | اُس وقت سے اِس کی ضرورت نہیں رہے گی کہ کوئی اپنے پڑوسی یا بھائی کو تعلیم دے کر کہے، ’رب کو جان لو۔‘ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب مجھے جانیں گے، | |
Hebr | UrduGeo | 8:12 | کیونکہ مَیں اُن کا قصور معاف کروں گا اور آئندہ اُن کے گناہوں کو یاد نہیں کروں گا۔“ | |
Chapter 9
Hebr | UrduGeo | 9:1 | جب پہلا عہد باندھا گیا تو عبادت کرنے کے لئے ہدایات دی گئیں۔ زمین پر ایک مقدِس بھی بنایا گیا، | |
Hebr | UrduGeo | 9:2 | ایک خیمہ جس کے پہلے کمرے میں شمع دان، میز اور اُس پر پڑی مخصوص کی گئی روٹیاں تھیں۔ اُس کا نام ”مُقدّس کمرا“ تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:3 | اُس کے پیچھے ایک اَور کمرا تھا جس کا نام ”مُقدّس ترین کمرا“ تھا۔ پہلے اور دوسرے کمرے کے درمیان واقع دروازے پر پردہ لگا تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:4 | اِس پچھلے کمرے میں بخور جلانے کے لئے سونے کی قربان گاہ اور عہد کا صندوق تھا۔ عہد کے صندوق پر سونا منڈھا ہوا تھا اور اُس میں تین چیزیں تھیں: سونے کا مرتبان جس میں مَن بھرا تھا، ہارون کا وہ عصا جس سے کونپلیں پھوٹ نکلی تھیں اور پتھر کی وہ دو تختیاں جن پر عہد کے احکام لکھے تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:5 | صندوق پر الٰہی جلال کے دو کروبی فرشتے لگے تھے جو صندوق کے ڈھکنے کو سایہ دیتے تھے جس کا نام ”کفارہ کا ڈھکنا“ تھا۔ لیکن اِس جگہ پر ہم سب کچھ مزید تفصیل سے بیان نہیں کرنا چاہتے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:6 | یہ چیزیں اِسی ترتیب سے رکھی جاتی ہیں۔ جب امام اپنی خدمت کے فرائض ادا کرتے ہیں تو باقاعدگی سے پہلے کمرے میں جاتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:7 | لیکن صرف امامِ اعظم ہی دوسرے کمرے میں داخل ہوتا ہے، اور وہ بھی سال میں صرف ایک دفعہ۔ جب بھی وہ جاتا ہے وہ اپنے ساتھ خون لے کر جاتا ہے جسے وہ اپنے اور قوم کے لئے پیش کرتا ہے تاکہ وہ گناہ مٹ جائیں جو لوگوں نے غیرارادی طور پر کئے ہوتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:8 | اِس سے روح القدس دکھاتا ہے کہ مُقدّس ترین کمرے تک رسائی اُس وقت تک ظاہر نہیں کی گئی تھی جب تک پہلا کمرا استعمال میں تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:9 | یہ مجازاً موجودہ زمانے کی طرف اشارہ ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ جو نذرانے اور قربانیاں پیش کی جا رہی ہیں وہ پرستار کے ضمیر کو پاک صاف کر کے کامل نہیں بنا سکتیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:10 | کیونکہ اِن کا تعلق صرف کھانے پینے والی چیزوں اور غسل کی مختلف رسموں سے ہوتا ہے، ایسی ظاہری ہدایات جو صرف نئے نظام کے آنے تک لاگو ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:11 | لیکن اب مسیح آ چکا ہے، اُن اچھی چیزوں کا امامِ اعظم جو اب حاصل ہوئی ہیں۔ جس خیمے میں وہ خدمت کرتا ہے وہ کہیں زیادہ عظیم اور کامل ہے۔ یہ خیمہ انسانی ہاتھوں سے نہیں بنایا گیا یعنی یہ اِس کائنات کا حصہ نہیں ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:12 | جب مسیح ایک بار سدا کے لئے خیمے کے مُقدّس ترین کمرے میں داخل ہوا تو اُس نے قربانیاں پیش کرنے کے لئے بکروں اور بچھڑوں کا خون استعمال نہ کیا۔ اِس کے بجائے اُس نے اپنا ہی خون پیش کیا اور یوں ہمارے لئے ابدی نجات حاصل کی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:13 | پرانے نظام میں بَیل بکروں کا خون اور جوان گائے کی راکھ ناپاک لوگوں پر چھڑکے جاتے تھے تاکہ اُن کے جسم پاک صاف ہو جائیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:14 | اگر اِن چیزوں کا یہ اثر تھا تو پھر مسیح کے خون کا کیا زبردست اثر ہو گا! ازلی روح کے ذریعے اُس نے اپنے آپ کو بےداغ قربانی کے طور پر پیش کیا۔ یوں اُس کا خون ہمارے ضمیر کو موت تک پہنچانے والے کاموں سے پاک صاف کرتا ہے تاکہ ہم زندہ خدا کی خدمت کر سکیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:15 | یہی وجہ ہے کہ مسیح ایک نئے عہد کا درمیانی ہے۔ مقصد یہ تھا کہ جتنے لوگوں کو اللہ نے بُلایا ہے اُنہیں اللہ کی موعودہ اور ابدی میراث ملے۔ اور یہ صرف اِس لئے ممکن ہوا ہے کہ مسیح نے مر کر فدیہ دیا تاکہ لوگ اُن گناہوں سے چھٹکارا پائیں جو اُن سے اُس وقت سرزد ہوئے جب وہ پہلے عہد کے تحت تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:17 | کیونکہ جب تک وصیت کرنے والا زندہ ہو وصیت بےاثر ہوتی ہے۔ اِس کا اثر وصیت کرنے والے کی موت ہی سے شروع ہوتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:19 | کیونکہ پوری قوم کو شریعت کا ہر حکم سنانے کے بعد موسیٰ نے بچھڑوں کا خون پانی سے ملا کر اُسے زوفے کے گُچھے اور قرمزی رنگ کے دھاگے کے ذریعے شریعت کی کتاب اور پوری قوم پر چھڑکا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:20 | اُس نے کہا، ”یہ خون اُس عہد کی تصدیق کرتا ہے جس کی پیروی کرنے کا حکم اللہ نے تمہیں دیا ہے۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 9:22 | نہ صرف یہ بلکہ شریعت تقاضا کرتی ہے کہ تقریباً ہر چیز کو خون ہی سے پاک صاف کیا جائے بلکہ اللہ کے حضور خون پیش کئے بغیر معافی مل ہی نہیں سکتی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:23 | غرض، لازم تھا کہ یہ چیزیں جو آسمان کی اصلی چیزوں کی نقلی صورتیں ہیں پاک صاف کی جائیں۔ لیکن آسمانی چیزیں خود ایسی قربانیوں کا مطالبہ کرتی ہیں جو اِن سے کہیں بہتر ہوں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:24 | کیونکہ مسیح صرف انسانی ہاتھوں سے بنے مقدِس میں داخل نہیں ہوا جو اصلی مقدِس کی صرف نقلی صورت تھی بلکہ وہ آسمان میں ہی داخل ہوا تاکہ اب سے ہماری خاطر اللہ کے سامنے حاضر ہو۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:25 | دنیا کا امامِ اعظم تو سالانہ کسی اَور (یعنی جانور) کا خون لے کر مُقدّس ترین کمرے میں داخل ہوتا ہے۔ لیکن مسیح اِس لئے آسمان میں داخل نہ ہوا کہ وہ اپنے آپ کو بار بار قربانی کے طور پر پیش کرے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 9:26 | اگر ایسا ہوتا تو اُسے دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک بہت دفعہ دُکھ سہنا پڑتا۔ لیکن ایسا نہیں ہے بلکہ اب وہ زمانوں کے اختتام پر ایک ہی بار سدا کے لئے ظاہر ہوا تاکہ اپنے آپ کو قربان کرنے سے گناہ کو دُور کرے۔ | |
Chapter 10
Hebr | UrduGeo | 10:1 | موسوی شریعت آنے والی اچھی اور اصلی چیزوں کی صرف نقلی صورت اور سایہ ہے۔ یہ اُن چیزوں کی اصلی شکل نہیں ہے۔ اِس لئے یہ اُنہیں کبھی بھی کامل نہیں کر سکتی جو سال بہ سال اور بار بار اللہ کے حضور آ کر وہی قربانیاں پیش کرتے رہتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:2 | اگر وہ کامل کر سکتی تو قربانیاں پیش کرنے کی ضرورت نہ رہتی۔ کیونکہ اِس صورت میں پرستار ایک بار سدا کے لئے پاک صاف ہو جاتے اور اُنہیں گناہ گار ہونے کا شعور نہ رہتا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:5 | اِس لئے مسیح دنیا میں آتے وقت اللہ سے کہتا ہے، ”تُو قربانیاں اور نذریں نہیں چاہتا تھا لیکن تُو نے میرے لئے ایک جسم تیار کیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:7 | پھر مَیں بول اُٹھا، ’اے خدا، مَیں حاضر ہوں تاکہ تیری مرضی پوری کروں، جس طرح میرے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے‘۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 10:8 | پہلے مسیح کہتا ہے، ”نہ تُو قربانیاں، نذریں، بھسم ہونے والی قربانیاں یا گناہ کی قربانیاں چاہتا تھا، نہ اُنہیں پسند کرتا تھا“ گو شریعت اِنہیں پیش کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:9 | پھر وہ فرماتا ہے، ”مَیں حاضر ہوں تاکہ تیری مرضی پوری کروں۔“ یوں وہ پہلا نظام ختم کر کے اُس کی جگہ دوسرا نظام قائم کرتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:10 | اور اُس کی مرضی پوری ہو جانے سے ہمیں عیسیٰ مسیح کے بدن کے وسیلے سے مخصوص و مُقدّس کیا گیا ہے۔ کیونکہ اُسے ایک ہی بار سدا کے لئے ہمارے لئے قربان کیا گیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:11 | ہر امام روز بہ روز مقدِس میں کھڑا اپنی خدمت کے فرائض ادا کرتا ہے۔ روزانہ اور بار بار وہ وہی قربانیاں پیش کرتا رہتا ہے جو کبھی بھی گناہوں کو دُور نہیں کر سکتیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:12 | لیکن مسیح نے گناہوں کو دُور کرنے کے لئے ایک ہی قربانی پیش کی، ایک ایسی قربانی جس کا اثر سدا کے لئے رہے گا۔ پھر وہ اللہ کے دہنے ہاتھ بیٹھ گیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:13 | وہیں وہ اب انتظار کرتا ہے جب تک اللہ اُس کے دشمنوں کو اُس کے پاؤں کی چوکی نہ بنا دے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:14 | یوں اُس نے ایک ہی قربانی سے اُنہیں سدا کے لئے کامل بنا دیا ہے جنہیں مُقدّس کیا جا رہا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:16 | ”رب فرماتا ہے کہ جو نیا عہد مَیں اُن دنوں کے بعد اُن سے باندھوں گا اُس کے تحت مَیں اپنی شریعت اُن کے دلوں میں ڈال کر اُن کے ذہنوں پر کندہ کروں گا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 10:17 | پھر وہ کہتا ہے، ”اُس وقت سے مَیں اُن کے گناہوں اور بُرائیوں کو یاد نہیں کروں گا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 10:18 | اور جہاں اِن گناہوں کی معافی ہوئی ہے وہاں گناہوں کو دُور کرنے کی قربانیوں کی ضرورت ہی نہیں رہی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:19 | چنانچہ بھائیو، اب ہم عیسیٰ کے خون کے وسیلے سے پورے اعتماد کے ساتھ مُقدّس ترین کمرے میں داخل ہو سکتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:20 | اپنے بدن کی قربانی سے عیسیٰ نے اُس کمرے کے پردے میں سے گزرنے کا ایک نیا اور زندگی بخش راستہ کھول دیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:22 | اِس لئے آئیں، ہم خلوص دلی اور ایمان کے پورے اعتماد کے ساتھ اللہ کے حضور آئیں۔ کیونکہ ہمارے دلوں پر مسیح کا خون چھڑکا گیا ہے تاکہ ہمارے مجرم ضمیر صاف ہو جائیں۔ نیز، ہمارے بدنوں کو پاک صاف پانی سے دھویا گیا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:23 | آئیں، ہم مضبوطی سے اُس اُمید کو تھامے رکھیں جس کا اقرار ہم کرتے ہیں۔ ہم ڈانواں ڈول نہ ہو جائیں، کیونکہ جس نے اِس اُمید کا وعدہ کیا ہے وہ وفادار ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:24 | اور آئیں، ہم اِس پر دھیان دیں کہ ہم ایک دوسرے کو کس طرح محبت دکھانے اور نیک کام کرنے پر اُبھار سکیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:25 | ہم باہم جمع ہونے سے باز نہ آئیں، جس طرح بعض کی عادت بن گئی ہے۔ اِس کے بجائے ہم ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں، خاص کر یہ بات مدِ نظر رکھ کر کہ خداوند کا دن قریب آ رہا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:26 | خبردار! اگر ہم سچائی جان لینے کے بعد بھی جان بوجھ کر گناہ کرتے رہیں تو مسیح کی قربانی اِن گناہوں کو دُور نہیں کر سکے گی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:27 | پھر صرف اللہ کی عدالت کی ہول ناک توقع باقی رہے گی، اُس بھڑکتی ہوئی آگ کی جو اللہ کے مخالفوں کو بھسم کر ڈالے گی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:28 | جو موسیٰ کی شریعت رد کرتا ہے اُس پر رحم نہیں کیا جا سکتا بلکہ اگر دو یا اِس سے زائد لوگ اِس جرم کی گواہی دیں تو اُسے سزائے موت دی جائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:29 | تو پھر کیا خیال ہے، وہ کتنی سخت سزا کے لائق ہو گا جس نے اللہ کے فرزند کو پاؤں تلے روندا؟ جس نے عہد کا وہ خون حقیر جانا جس سے اُسے مخصوص و مُقدّس کیا گیا تھا؟ اور جس نے فضل کے روح کی بےعزتی کی؟ | |
Hebr | UrduGeo | 10:30 | کیونکہ ہم اُسے جانتے ہیں جس نے فرمایا، ”انتقام لینا میرا ہی کام ہے، مَیں ہی بدلہ لوں گا۔“ اُس نے یہ بھی کہا، ”رب اپنی قوم کا انصاف کرے گا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 10:32 | ایمان کے پہلے دن یاد کریں جب اللہ نے آپ کو روشن کر دیا تھا۔ اُس وقت کے سخت مقابلے میں آپ کو کئی طرح کا دُکھ سہنا پڑا، لیکن آپ ثابت قدم رہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:33 | کبھی کبھی آپ کی بےعزتی اور عوام کے سامنے ہی ایذا رسانی ہوتی تھی، کبھی کبھی آپ اُن کے ساتھی تھے جن سے ایسا سلوک ہو رہا تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:34 | جنہیں جیل میں ڈالا گیا آپ اُن کے دُکھ میں شریک ہوئے اور جب آپ کا مال و متاع لُوٹا گیا تو آپ نے یہ بات خوشی سے برداشت کی۔ کیونکہ آپ جانتے تھے کہ وہ مال ہم سے نہیں چھین لیا گیا جو پہلے کی نسبت کہیں بہتر ہے اور ہر صورت میں قائم رہے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:36 | لیکن اِس کے لئے آپ کو ثابت قدمی کی ضرورت ہے تاکہ آپ اللہ کی مرضی پوری کر سکیں اور یوں آپ کو وہ کچھ مل جائے جس کا وعدہ اُس نے کیا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:37 | کیونکہ کلامِ مُقدّس یہ فرماتا ہے، ”تھوڑی ہی دیر باقی ہے تو آنے والا پہنچے گا، وہ دیر نہیں کرے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 10:38 | لیکن میرا راست باز ایمان ہی سے جیتا رہے گا، اور اگر وہ پیچھے ہٹ جائے تو مَیں اُس سے خوش نہیں ہوں گا۔“ | |
Chapter 11
Hebr | UrduGeo | 11:1 | ایمان کیا ہے؟ یہ کہ ہم اُس میں قائم رہیں جس پر ہم اُمید رکھتے ہیں اور کہ ہم اُس کا یقین رکھیں جو ہم نہیں دیکھ سکتے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:3 | ایمان کے ذریعے ہم جان لیتے ہیں کہ کائنات کو اللہ کے کلام سے خلق کیا گیا، کہ جو کچھ ہم دیکھ سکتے ہیں نظر آنے والی چیزوں سے نہیں بنا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:4 | یہ ایمان کا کام تھا کہ ہابیل نے اللہ کو ایک ایسی قربانی پیش کی جو قابیل کی قربانی سے بہتر تھی۔ اِس ایمان کی بنا پر اللہ نے اُسے راست باز ٹھہرا کر اُس کی اچھی گواہی دی، جب اُس نے اُس کی قربانیوں کو قبول کیا۔ اور ایمان کے ذریعے وہ اب تک بولتا رہتا ہے حالانکہ وہ مُردہ ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:5 | یہ ایمان کا کام تھا کہ حنوک نہ مرا بلکہ زندہ حالت میں آسمان پر اُٹھایا گیا۔ کوئی بھی اُسے ڈھونڈ کر پا نہ سکا کیونکہ اللہ اُسے آسمان پر اُٹھا لے گیا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ اُٹھائے جانے سے پہلے اُسے یہ گواہی ملی کہ وہ اللہ کو پسند آیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:6 | اور ایمان رکھے بغیر ہم اللہ کو پسند نہیں آ سکتے۔ کیونکہ لازم ہے کہ اللہ کے حضور آنے والا ایمان رکھے کہ وہ ہے اور کہ وہ اُنہیں اجر دیتا ہے جو اُس کے طالب ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:7 | یہ ایمان کا کام تھا کہ نوح نے اللہ کی سنی جب اُس نے اُسے آنے والی باتوں کے بارے میں آگاہ کیا، ایسی باتوں کے بارے میں جو ابھی دیکھنے میں نہیں آئی تھیں۔ نوح نے خدا کا خوف مان کر ایک کشتی بنائی تاکہ اُس کا خاندان بچ جائے۔ یوں اُس نے اپنے ایمان کے ذریعے دنیا کو مجرم قرار دیا اور اُس راست بازی کا وارث بن گیا جو ایمان سے حاصل ہوتی ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:8 | یہ ایمان کا کام تھا کہ ابراہیم نے اللہ کی سنی جب اُس نے اُسے بُلا کر کہا کہ وہ ایک ایسے ملک میں جائے جو اُسے بعد میں میراث میں ملے گا۔ ہاں، وہ اپنے ملک کو چھوڑ کر روانہ ہوا، حالانکہ اُسے معلوم نہ تھا کہ وہ کہاں جا رہا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:9 | ایمان کے ذریعے وہ وعدہ کئے ہوئے ملک میں اجنبی کی حیثیت سے رہنے لگا۔ وہ خیموں میں رہتا تھا اور اِسی طرح اسحاق اور یعقوب بھی جو اُس کے ساتھ اُسی وعدے کے وارث تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:10 | کیونکہ ابراہیم اُس شہر کے انتظار میں تھا جس کی مضبوط بنیاد ہے اور جس کا نقش بنانے اور تعمیر کرنے والا خود اللہ ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:11 | یہ ایمان کا کام تھا کہ ابراہیم باپ بننے کے قابل ہو گیا، حالانکہ وہ بُڑھاپے کی وجہ سے باپ نہیں بن سکتا تھا۔ اِسی طرح سارہ بھی بچے جنم نہیں دے سکتی تھی۔ لیکن ابراہیم سمجھتا تھا کہ اللہ جس نے وعدہ کیا ہے وفادار ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:12 | گو ابراہیم تقریباً مر چکا تھا توبھی اُسی ایک شخص سے بےشمار اولاد نکلی، تعداد میں آسمان پر کے ستاروں اور ساحل پر کی ریت کے ذروں کے برابر۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:13 | یہ تمام لوگ ایمان رکھتے رکھتے مر گئے۔ اُنہیں وہ کچھ نہ ملا جس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اُنہوں نے اُسے صرف دُور ہی سے دیکھ کر خوش آمدید کہا۔ اور اُنہوں نے تسلیم کیا کہ ہم زمین پر صرف مہمان اور عارضی طور پر رہنے والے اجنبی ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:14 | جو اِس قسم کی باتیں کرتے ہیں وہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم اب تک اپنے وطن کی تلاش میں ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:15 | اگر اُن کے ذہن میں وہ ملک ہوتا جس سے وہ نکل آئے تھے تو وہ اب بھی واپس جا سکتے تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:16 | اِس کے بجائے وہ ایک بہتر ملک یعنی ایک آسمانی ملک کی آرزو کر رہے تھے۔ اِس لئے اللہ اُن کا خدا کہلانے سے نہیں شرماتا، کیونکہ اُس نے اُن کے لئے ایک شہر تیار کیا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:17 | یہ ایمان کا کام تھا کہ ابراہیم نے اُس وقت اسحاق کو قربانی کے طور پر پیش کیا جب اللہ نے اُسے آزمایا۔ ہاں، وہ اپنے اکلوتے بیٹے کو قربان کرنے کے لئے تیار تھا اگرچہ اُسے اللہ کے وعدے مل گئے تھے | |
Hebr | UrduGeo | 11:19 | ابراہیم نے سوچا، ”اللہ مُردوں کو بھی زندہ کر سکتا ہے،“ اور مجازاً اُسے واقعی اسحاق مُردوں میں سے واپس مل گیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:20 | یہ ایمان کا کام تھا کہ اسحاق نے آنے والی چیزوں کے لحاظ سے یعقوب اور عیسَو کو برکت دی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:21 | یہ ایمان کا کام تھا کہ یعقوب نے مرتے وقت یوسف کے دونوں بیٹوں کو برکت دی اور اپنی لاٹھی کے سرے پر ٹیک لگا کر اللہ کو سجدہ کیا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:22 | یہ ایمان کا کام تھا کہ یوسف نے مرتے وقت یہ پیش گوئی کی کہ اسرائیلی مصر سے نکلیں گے بلکہ یہ بھی کہا کہ نکلتے وقت میری ہڈیاں بھی اپنے ساتھ لے جاؤ۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:23 | یہ ایمان کا کام تھا کہ موسیٰ کے ماں باپ نے اُسے پیدائش کے بعد تین ماہ تک چھپائے رکھا، کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ وہ خوب صورت ہے۔ وہ بادشاہ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے سے نہ ڈرے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:24 | یہ ایمان کا کام تھا کہ موسیٰ نے پروان چڑھ کر انکار کیا کہ اُسے فرعون کی بیٹی کا بیٹا ٹھہرایا جائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:25 | عارضی طور پر گناہ سے لطف اندوز ہونے کے بجائے اُس نے اللہ کی قوم کے ساتھ بدسلوکی کا نشانہ بننے کو ترجیح دی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:26 | وہ سمجھا کہ جب میری مسیح کی خاطر رُسوائی کی جاتی ہے تو یہ مصر کے تمام خزانوں سے زیادہ قیمتی ہے، کیونکہ اُس کی آنکھیں آنے والے اجر پر لگی رہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:27 | یہ ایمان کا کام تھا کہ موسیٰ نے بادشاہ کے غصے سے ڈرے بغیر مصر کو چھوڑ دیا، کیونکہ وہ گویا اَن دیکھے خدا کو مسلسل اپنی آنکھوں کے سامنے رکھتا رہا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:28 | یہ ایمان کا کام تھا کہ اُس نے فسح کی عید منا کر حکم دیا کہ خون کو چوکھٹوں پر لگایا جائے تاکہ ہلاک کرنے والا فرشتہ اُن کے پہلوٹھے بیٹوں کو نہ چھوئے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:29 | یہ ایمان کا کام تھا کہ اسرائیلی بحرِ قُلزم میں سے یوں گزر سکے جیسے کہ یہ خشک زمین تھی۔ جب مصریوں نے یہ کرنے کی کوشش کی تو وہ ڈوب گئے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:30 | یہ ایمان کا کام تھا کہ سات دن تک یریحو شہر کی فصیل کے گرد چکر لگانے کے بعد پوری دیوار گر گئی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:31 | یہ بھی ایمان کا کام تھا کہ راحب فاحشہ اپنے شہر کے باقی نافرمان باشندوں کے ساتھ ہلاک نہ ہوئی، کیونکہ اُس نے اسرائیلی جاسوسوں کو سلامتی کے ساتھ خوش آمدید کہا تھا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:32 | مَیں مزید کیا کچھ کہوں؟ میرے پاس اِتنا وقت نہیں کہ مَیں جدعون، برق، سمسون، اِفتاح، داؤد، سموایل اور نبیوں کے بارے میں سناتا رہوں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:33 | یہ سب ایمان کے سبب سے ہی کامیاب رہے۔ وہ بادشاہیوں پر غالب آئے اور انصاف کرتے رہے۔ اُنہیں اللہ کے وعدے حاصل ہوئے۔ اُنہوں نے شیرببروں کے منہ بند کر دیئے | |
Hebr | UrduGeo | 11:34 | اور آگ کے بھڑکتے شعلوں کو بجھا دیا۔ وہ تلوار کی زد سے بچ نکلے۔ وہ کمزور تھے لیکن اُنہیں قوت حاصل ہوئی۔ جب جنگ چھڑ گئی تو وہ اِتنے طاقت ور ثابت ہوئے کہ اُنہوں نے غیرملکی لشکروں کو شکست دی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:35 | ایمان رکھنے کے باعث خواتین کو اُن کے مُردہ عزیز زندہ حالت میں واپس ملے۔ لیکن ایسے بھی تھے جنہیں تشدد برداشت کرنا پڑا اور جنہوں نے آزاد ہو جانے سے انکار کیا تاکہ اُنہیں ایک بہتر چیز یعنی جی اُٹھنے کا تجربہ حاصل ہو جائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:37 | اُنہیں سنگسار کیا گیا، اُنہیں آرے سے چیرا گیا، اُنہیں تلوار سے مار ڈالا گیا۔ بعض کو بھیڑبکریوں کی کھالوں میں گھومنا پھرنا پڑا۔ ضرورت مند حالت میں اُنہیں دبایا اور اُن پر ظلم کیا جاتا رہا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:38 | دنیا اُن کے لائق نہیں تھی! وہ ویران جگہوں میں، پہاڑوں پر، غاروں اور گڑھوں میں آوارہ پھرتے رہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 11:39 | اِن سب کو ایمان کی وجہ سے اچھی گواہی ملی۔ توبھی اِنہیں وہ کچھ حاصل نہ ہوا جس کا وعدہ اللہ نے کیا تھا۔ | |
Chapter 12
Hebr | UrduGeo | 12:1 | غرض، ہم گواہوں کے اِتنے بڑے لشکر سے گھیرے رہتے ہیں! اِس لئے آئیں، ہم سب کچھ اُتاریں جو ہمارے لئے رکاوٹ کا باعث بن گیا ہے، ہر گناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے۔ آئیں، ہم ثابت قدمی سے اُس دوڑ میں دوڑتے رہیں جو ہمارے لئے مقرر کی گئی ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:2 | اور دوڑتے ہوئے ہم عیسیٰ کو تکتے رہیں، اُسے جو ایمان کا بانی بھی ہے اور اُسے تکمیل تک پہنچانے والا بھی۔ یاد رہے کہ گو وہ خوشی حاصل کر سکتا تھا توبھی اُس نے صلیبی موت کی شرم ناک بےعزتی کی پروا نہ کی بلکہ اِسے برداشت کیا۔ اور اب وہ اللہ کے تخت کے دہنے ہاتھ جا بیٹھا ہے! | |
Hebr | UrduGeo | 12:3 | اُس پر دھیان دیں جس نے گناہ گاروں کی اِتنی مخالفت برداشت کی۔ پھر آپ تھکتے تھکتے بےدل نہیں ہو جائیں گے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:4 | دیکھیں، آپ گناہ سے لڑے تو ہیں، لیکن ابھی تک آپ کو جان دینے تک اِس کی مخالفت نہیں کرنی پڑی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:5 | کیا آپ کلامِ مُقدّس کی یہ حوصلہ افزا بات بھول گئے ہیں جو آپ کو اللہ کے فرزند ٹھہرا کر بیان کرتی ہے، ”میرے بیٹے، رب کی تربیت کو حقیر مت جان، جب وہ تجھے ڈانٹے تو نہ بےدل ہو۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:6 | کیونکہ جو رب کو پیارا ہے اُس کی وہ تادیب کرتا ہے، وہ ہر ایک کو سزا دیتا ہے جسے اُس نے بیٹے کے طور پر قبول کیا ہے۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 12:7 | اپنی مصیبتوں کو الٰہی تربیت سمجھ کر برداشت کریں۔ اِس میں اللہ آپ سے بیٹوں کا سا سلوک کر رہا ہے۔ کیا کبھی کوئی بیٹا تھا جس کی اُس کے باپ نے تربیت نہ کی؟ | |
Hebr | UrduGeo | 12:8 | اگر آپ کی تربیت سب کی طرح نہ کی جاتی تو اِس کا مطلب یہ ہوتا کہ آپ اللہ کے حقیقی فرزند نہ ہوتے بلکہ ناجائز اولاد۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:9 | دیکھیں، جب ہمارے انسانی باپ نے ہماری تربیت کی تو ہم نے اُس کی عزت کی۔ اگر ایسا ہے تو کتنا زیادہ ضروری ہے کہ ہم اپنے روحانی باپ کے تابع ہو کر زندگی پائیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:10 | ہمارے انسانی باپوں نے ہمیں اپنی سمجھ کے مطابق تھوڑی دیر کے لئے تربیت دی۔ لیکن اللہ ہماری ایسی تربیت کرتا ہے جو فائدے کا باعث ہے اور جس سے ہم اُس کی قدوسیت میں شریک ہونے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:11 | جب ہماری تربیت کی جاتی ہے تو اُس وقت ہم خوشی محسوس نہیں کرتے بلکہ غم۔ لیکن جن کی تربیت اِس طرح ہوتی ہے وہ بعد میں راست بازی اور سلامتی کی فصل کاٹتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:13 | اپنے راستے چلنے کے قابل بنا دیں تاکہ جو عضو لنگڑا ہے اُس کا جوڑ اُتر نہ جائے بلکہ شفا پائے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:14 | سب کے ساتھ مل کر صلح سلامتی اور قدوسیت کے لئے جد و جہد کرتے رہیں، کیونکہ جو مُقدّس نہیں ہے وہ خداوند کو کبھی نہیں دیکھے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:15 | اِس پر دھیان دینا کہ کوئی اللہ کے فضل سے محروم نہ رہے۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی کڑوی جڑ پھوٹ نکلے اور بڑھ کر تکلیف کا باعث بن جائے اور بہتوں کو ناپاک کر دے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:16 | دھیان دیں کہ کوئی بھی زناکار یا عیسَو جیسا دنیاوی شخص نہ ہو جس نے ایک ہی کھانے کے عوض اپنے وہ موروثی حقوق بیچ ڈالے جو اُسے بڑے بیٹے کی حیثیت سے حاصل تھے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:17 | آپ کو بھی معلوم ہے کہ بعد میں جب وہ یہ برکت وراثت میں پانا چاہتا تھا تو اُسے رد کیا گیا۔ اُس وقت اُسے توبہ کا موقع نہ ملا حالانکہ اُس نے آنسو بہا بہا کر یہ برکت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:18 | آپ اُس طرح اللہ کے حضور نہیں آئے جس طرح اسرائیلی جب وہ سینا پہاڑ پر پہنچے، اُس پہاڑ کے پاس جسے چھوا جا سکتا تھا۔ وہاں آگ بھڑک رہی تھی، اندھیرا ہی اندھیرا تھا اور آندھی چل رہی تھی۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:19 | جب نرسنگے کی آواز سنائی دی اور اللہ اُن سے ہم کلام ہوا تو سننے والوں نے اُس سے التجا کی کہ ہمیں مزید کوئی بات نہ بتا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:20 | کیونکہ وہ یہ حکم برداشت نہیں کر سکتے تھے کہ ”اگر کوئی جانور بھی پہاڑ کو چھو لے تو اُسے سنگسار کرنا ہے۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 12:22 | نہیں، آپ صیون پہاڑ کے پاس آ گئے ہیں، یعنی زندہ خدا کے شہر آسمانی یروشلم کے پاس۔ آپ بےشمار فرشتوں اور جشن منانے والی جماعت کے پاس آ گئے ہیں، | |
Hebr | UrduGeo | 12:23 | اُن پہلوٹھوں کی جماعت کے پاس جن کے نام آسمان پر درج کئے گئے ہیں۔ آپ تمام انسانوں کے منصف اللہ کے پاس آ گئے ہیں اور کامل کئے گئے راست بازوں کی روحوں کے پاس۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:24 | نیز آپ نئے عہد کے درمیانی عیسیٰ کے پاس آ گئے ہیں اور اُس چھڑکائے گئے خون کے پاس جو ہابیل کے خون کی طرح بدلہ لینے کی بات نہیں کرتا بلکہ ایک ایسی معافی دیتا ہے جو کہیں زیادہ موثر ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:25 | چنانچہ خبردار رہیں کہ آپ اُس کی سننے سے انکار نہ کریں جو اِس وقت آپ سے ہم کلام ہو رہا ہے۔ کیونکہ اگر اسرائیلی نہ بچے جب اُنہوں نے دنیاوی پیغمبر موسیٰ کی سننے سے انکار کیا تو پھر ہم کس طرح بچیں گے اگر ہم اُس کی سننے سے انکار کریں جو آسمان سے ہم سے ہم کلام ہوتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:26 | جب اللہ سینا پہاڑ پر سے بول اُٹھا تو زمین کانپ گئی، لیکن اب اُس نے وعدہ کیا ہے، ”ایک بار پھر مَیں نہ صرف زمین کو ہلا دوں گا بلکہ آسمان کو بھی۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 12:27 | ”ایک بار پھر“ کے الفاظ اِس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ خلق کی گئی چیزوں کو ہلا کر دُور کیا جائے گا اور نتیجے میں صرف وہ چیزیں قائم رہیں گی جنہیں ہلایا نہیں جا سکتا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 12:28 | چنانچہ آئیں، ہم شکرگزار ہوں۔ کیونکہ ہمیں ایک ایسی بادشاہی حاصل ہو رہی ہے جسے ہلایا نہیں جا سکتا۔ ہاں، ہم شکرگزاری کی اِس روح میں احترام اور خوف کے ساتھ اللہ کی پسندیدہ پرستش کریں، | |
Chapter 13
Hebr | UrduGeo | 13:2 | مہمان نوازی مت بھولنا، کیونکہ ایسا کرنے سے بعض نے نادانستہ طور پر فرشتوں کی مہمان نوازی کی ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:3 | جو قید میں ہیں، اُنہیں یوں یاد رکھنا جیسے آپ خود اُن کے ساتھ قید میں ہوں۔ اور جن کے ساتھ بدسلوکی ہو رہی ہے اُنہیں یوں یاد رکھنا جیسے آپ سے یہ بدسلوکی ہو رہی ہو۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:4 | لازم ہے کہ سب کے سب ازدواجی زندگی کا احترام کریں۔ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے وفادار رہیں، کیونکہ اللہ زناکاروں اور شادی کا بندھن توڑنے والوں کی عدالت کرے گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:5 | آپ کی زندگی پیسوں کے لالچ سے آزاد ہو۔ اُسی پر اکتفا کریں جو آپ کے پاس ہے، کیونکہ اللہ نے فرمایا ہے، ”مَیں تجھے کبھی نہیں چھوڑوں گا، مَیں تجھے کبھی ترک نہیں کروں گا۔“ | |
Hebr | UrduGeo | 13:6 | اِس لئے ہم اعتماد سے کہہ سکتے ہیں، ”رب میری مدد کرنے والا ہے، اِس لئے مَیں نہیں ڈروں گا۔ انسان میرا کیا بگاڑ سکتا ہے؟“ | |
Hebr | UrduGeo | 13:7 | اپنے راہنماؤں کو یاد رکھیں جنہوں نے آپ کو اللہ کا کلام سنایا۔ اِس پر غور کریں کہ اُن کے چال چلن سے کتنی بھلائی پیدا ہوئی ہے، اور اُن کے ایمان کے نمونے پر چلیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:9 | طرح طرح کی اور بیگانہ تعلیمات آپ کو اِدھر اُدھر نہ بھٹکائیں۔ آپ تو اللہ کے فضل سے تقویت پاتے ہیں اور اِس سے نہیں کہ آپ مختلف کھانوں سے پرہیز کرتے ہیں۔ اِس میں کوئی خاص فائدہ نہیں ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:10 | ہمارے پاس ایک ایسی قربان گاہ ہے جس کی قربانی کھانا ملاقات کے خیمے میں خدمت کرنے والوں کے لئے منع ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:11 | کیونکہ گو امامِ اعظم جانوروں کا خون گناہ کی قربانی کے طور پر مُقدّس ترین کمرے میں لے جاتا ہے، لیکن اُن کی لاشوں کو خیمہ گاہ کے باہر جلایا جاتا ہے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:12 | اِس وجہ سے عیسیٰ کو بھی شہر کے باہر صلیبی موت سہنی پڑی تاکہ قوم کو اپنے خون سے مخصوص و مُقدّس کرے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:13 | اِس لئے آئیں، ہم خیمہ گاہ سے نکل کر اُس کے پاس جائیں اور اُس کی بےعزتی میں شریک ہو جائیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:14 | کیونکہ یہاں ہمارا کوئی قائم رہنے والا شہر نہیں ہے بلکہ ہم آنے والے شہر کی شدید آرزو رکھتے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:15 | چنانچہ آئیں، ہم عیسیٰ کے وسیلے سے اللہ کو حمد و ثنا کی قربانی پیش کریں، یعنی ہمارے ہونٹوں سے اُس کے نام کی تعریف کرنے والا پھل نکلے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:16 | نیز، بھلائی کرنا اور دوسروں کو اپنی برکات میں شریک کرنا مت بھولنا، کیونکہ ایسی قربانیاں اللہ کو پسند ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:17 | اپنے راہنماؤں کی سنیں اور اُن کی بات مانیں۔ کیونکہ وہ آپ کی دیکھ بھال کرتے کرتے جاگتے رہتے ہیں، اور اِس میں وہ اللہ کے سامنے جواب دہ ہیں۔ اُن کی بات مانیں تاکہ وہ خوشی سے اپنی خدمت سرانجام دیں۔ ورنہ وہ کراہتے کراہتے اپنی ذمہ داری نبھائیں گے، اور یہ آپ کے لئے مفید نہیں ہو گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:18 | ہمارے لئے دعا کریں، گو ہمیں یقین ہے کہ ہمارا ضمیر صاف ہے اور ہم ہر لحاظ سے اچھی زندگی گزارنے کے خواہش مند ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:19 | مَیں خاص کر اِس پر زور دینا چاہتا ہوں کہ آپ دعا کریں کہ اللہ مجھے آپ کے پاس جلد واپس آنے کی توفیق بخشے۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:20 | اب سلامتی کا خدا جو ابدی عہد کے خون سے ہمارے خداوند اور بھیڑوں کے عظیم چرواہے عیسیٰ کو مُردوں میں سے واپس لایا | |
Hebr | UrduGeo | 13:21 | وہ آپ کو ہر اچھی چیز سے نوازے تاکہ آپ اُس کی مرضی پوری کر سکیں۔ اور وہ عیسیٰ مسیح کے ذریعے ہم میں وہ کچھ پیدا کرے جو اُسے پسند آئے۔ اُس کا جلال ازل سے ابد تک ہوتا رہے! آمین۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:22 | بھائیو، مہربانی کر کے نصیحت کی اِن باتوں پر سنجیدگی سے غور کریں، کیونکہ مَیں نے آپ کو صرف چند الفاظ لکھے ہیں۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:23 | یہ بات آپ کے علم میں ہونی چاہئے کہ ہمارے بھائی تیمُتھیُس کو رِہا کر دیا گیا ہے۔ اگر وہ جلدی پہنچے تو اُسے ساتھ لے کر آپ سے ملنے آؤں گا۔ | |
Hebr | UrduGeo | 13:24 | اپنے تمام راہنماؤں اور تمام مُقدّسین کو میرا سلام کہنا۔ اٹلی کے ایمان دار آپ کو سلام کہتے ہیں۔ | |