Chapter 1
Nehe | UrduGeo | 1:1 | ذیل میں نحمیاہ بن حکلیاہ کی رپورٹ درج ہے۔ مَیں ارتخشستا بادشاہ کی حکومت کے 20 ویں سال کِسلیو کے مہینے میں سوسن کے قلعے میں تھا | |
Nehe | UrduGeo | 1:2 | کہ ایک دن میرا بھائی حنانی مجھ سے ملنے آیا۔ اُس کے ساتھ یہوداہ کے چند ایک آدمی تھے۔ مَیں نے اُن سے پوچھا، ”جو یہودی بچ کر جلاوطنی سے یہوداہ واپس گئے ہیں اُن کا کیا حال ہے؟ اور یروشلم شہر کا کیا حال ہے؟“ | |
Nehe | UrduGeo | 1:3 | اُنہوں نے جواب دیا، ”جو یہودی بچ کر جلاوطنی سے یہوداہ واپس گئے ہیں اُن کا بہت بُرا اور ذلت آمیز حال ہے۔ یروشلم کی فصیل اب تک زمین بوس ہے، اور اُس کے تمام دروازے راکھ ہو گئے ہیں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 1:4 | یہ سن کر مَیں بیٹھ کر رونے لگا۔ کئی دن مَیں روزہ رکھ کر ماتم کرتا اور آسمان کے خدا سے دعا کرتا رہا، | |
Nehe | UrduGeo | 1:5 | ”اے رب، آسمان کے خدا، تُو کتنا عظیم اور مہیب خدا ہے! جو تجھے پیار اور تیرے احکام کی پیروی کرتے ہیں اُن کے ساتھ تُو اپنا عہد قائم رکھتا اور اُن پر مہربانی کرتا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 1:6 | میری بات سن کر دھیان دے کہ تیرا خادم کس طرح تجھ سے التماس کر رہا ہے۔ دن رات مَیں اسرائیلیوں کے لئے جو تیرے خادم ہیں دعا کرتا ہوں۔ مَیں اقرار کرتا ہوں کہ ہم نے تیرا گناہ کیا ہے۔ اِس میں مَیں اور میرے باپ کا گھرانا بھی شامل ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 1:7 | ہم نے تیرے خلاف نہایت شریر قدم اُٹھائے ہیں، کیونکہ جو احکام اور ہدایات تُو نے اپنے خادم موسیٰ کو دی تھیں ہم اُن کے تابع نہ رہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 1:8 | لیکن اب وہ کچھ یاد کر جو تُو نے اپنے خادم کو فرمایا، ’اگر تم بےوفا ہو جاؤ تو مَیں تمہیں مختلف قوموں میں منتشر کر دوں گا، | |
Nehe | UrduGeo | 1:9 | لیکن اگر تم میرے پاس واپس آ کر دوبارہ میرے احکام کے تابع ہو جاؤ تو مَیں تمہیں تمہارے وطن میں واپس لاؤں گا، خواہ تم زمین کی انتہا تک کیوں نہ پہنچ گئے ہو۔ مَیں تمہیں اُس جگہ واپس لاؤں گا جسے مَیں نے چن لیا ہے تاکہ میرا نام وہاں سکونت کرے۔‘ | |
Nehe | UrduGeo | 1:10 | اے رب، یہ لوگ تو تیرے اپنے خادم ہیں، تیری اپنی قوم جسے تُو نے اپنی عظیم قدرت اور قوی ہاتھ سے فدیہ دے کر چھڑایا ہے۔ | |
Chapter 2
Nehe | UrduGeo | 2:1 | چار مہینے گزر گئے۔ نیسان کے مہینے کے ایک دن جب مَیں شہنشاہ ارتخشستا کو مَے پلا رہا تھا تو میری مایوسی اُسے نظر آئی۔ پہلے اُس نے مجھے کبھی اُداس نہیں دیکھا تھا، | |
Nehe | UrduGeo | 2:2 | اِس لئے اُس نے پوچھا، ”آپ اِتنے غمگین کیوں دکھائی دے رہے ہیں؟ آپ بیمار تو نہیں لگتے بلکہ کوئی بات آپ کے دل کو تنگ کر رہی ہے۔“ مَیں سخت گھبرا گیا | |
Nehe | UrduGeo | 2:3 | اور کہا، ”شہنشاہ ابد تک جیتا رہے! مَیں کس طرح خوش ہو سکتا ہوں؟ جس شہر میں میرے باپ دادا کو دفنایا گیا ہے وہ ملبے کا ڈھیر ہے، اور اُس کے دروازے راکھ ہو گئے ہیں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 2:4 | شہنشاہ نے پوچھا، ”تو پھر مَیں کس طرح آپ کی مدد کروں؟“ خاموشی سے آسمان کے خدا سے دعا کر کے | |
Nehe | UrduGeo | 2:5 | مَیں نے شہنشاہ سے کہا، ”اگر بات آپ کو منظور ہو اور آپ اپنے خادم سے خوش ہوں تو پھر براہِ کرم مجھے یہوداہ کے اُس شہر بھیج دیجئے جس میں میرے باپ دادا دفن ہوئے ہیں تاکہ مَیں اُسے دوبارہ تعمیر کروں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 2:6 | اُس وقت ملکہ بھی ساتھ بیٹھی تھی۔ شہنشاہ نے سوال کیا، ”سفر کے لئے کتنا وقت درکار ہے؟ آپ کب تک واپس آ سکتے ہیں؟“ مَیں نے اُسے بتایا کہ مَیں کب تک واپس آؤں گا تو وہ متفق ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:7 | پھر مَیں نے گزارش کی، ”اگر بات آپ کو منظور ہو تو مجھے دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنروں کے لئے خط دیجئے تاکہ وہ مجھے اپنے علاقوں میں سے گزرنے دیں اور مَیں سلامتی سے یہوداہ تک پہنچ سکوں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:8 | اِس کے علاوہ شاہی جنگلات کے نگران آسف کے لئے خط لکھوائیں تاکہ وہ مجھے لکڑی دے۔ جب مَیں رب کے گھر کے ساتھ والے قلعے کے دروازے، فصیل اور اپنا گھر بناؤں گا تو مجھے شہتیروں کی ضرورت ہو گی۔“ اللہ کا شفیق ہاتھ مجھ پر تھا، اِس لئے شہنشاہ نے مجھے یہ خط دے دیئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:9 | شہنشاہ نے فوجی افسر اور گھڑسوار بھی میرے ساتھ بھیجے۔ یوں روانہ ہو کر مَیں دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنروں کے پاس پہنچا اور اُنہیں شہنشاہ کے خط دیئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:10 | جب گورنر سنبلّط حورونی اور عمونی افسر طوبیاہ کو معلوم ہوا کہ کوئی اسرائیلیوں کی بہبودی کے لئے آ گیا ہے تو وہ نہایت ناخوش ہوئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:12 | مَیں رات کے وقت شہر سے نکلا۔ میرے ساتھ چند ایک آدمی تھے، اور ہمارے پاس صرف وہی جانور تھا جس پر مَیں سوار تھا۔ اب تک مَیں نے کسی کو بھی اُس بوجھ کے بارے میں نہیں بتایا تھا جو میرے خدا نے میرے دل پر یروشلم کے لئے ڈال دیا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:13 | چنانچہ مَیں اندھیرے میں وادی کے دروازے سے شہر سے نکلا اور جنوب کی طرف اژدہے کے چشمے سے ہو کر کچرے کے دروازے تک پہنچا۔ ہر جگہ مَیں نے گری ہوئی فصیل اور بھسم ہوئے دروازوں کا معائنہ کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:14 | پھر مَیں شمال یعنی چشمے کے دروازے اور شاہی تالاب کی طرف بڑھا، لیکن ملبے کی کثرت کی وجہ سے میرے جانور کو گزرنے کا راستہ نہ ملا، | |
Nehe | UrduGeo | 2:15 | اِس لئے مَیں وادیٔ قدرون میں سے گزرا۔ اب تک اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ وہاں بھی مَیں فصیل کا معائنہ کرتا گیا۔ پھر مَیں مُڑا اور وادی کے دروازے میں سے دوبارہ شہر میں داخل ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:16 | یروشلم کے افسروں کو معلوم نہیں تھا کہ مَیں کہاں گیا اور کیا کر رہا تھا۔ اب تک مَیں نے نہ اُنہیں اور نہ اماموں یا دیگر اُن لوگوں کو اپنے منصوبے سے آگاہ کیا تھا جنہیں تعمیر کا یہ کام کرنا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:17 | لیکن اب مَیں اُن سے مخاطب ہوا، ”آپ کو خود ہماری مصیبت نظر آتی ہے۔ یروشلم ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے، اور اُس کے دروازے راکھ ہو گئے ہیں۔ آئیں، ہم فصیل کو نئے سرے سے تعمیر کریں تاکہ ہم دوسروں کے مذاق کا نشانہ نہ بنے رہیں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 2:18 | مَیں نے اُنہیں بتایا کہ اللہ کا شفیق ہاتھ کس طرح مجھ پر رہا تھا اور کہ شہنشاہ نے مجھ سے کس قسم کا وعدہ کیا تھا۔ یہ سن کر اُنہوں نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، آئیں ہم تعمیر کا کام شروع کریں!“ چنانچہ وہ اِس اچھے کام میں لگ گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 2:19 | جب سنبلّط حورونی، عمونی افسر طوبیاہ اور جشم عربی کو اِس کی خبر ملی تو اُنہوں نے ہمارا مذاق اُڑا کر حقارت آمیز لہجے میں کہا، ”یہ تم لوگ کیا کر رہے ہو؟ کیا تم شہنشاہ سے غداری کرنا چاہتے ہو؟“ | |
Chapter 3
Nehe | UrduGeo | 3:1 | امامِ اعظم اِلیاسب باقی اماموں کے ساتھ مل کر تعمیری کام میں لگ گیا۔ اُنہوں نے بھیڑ کے دروازے کو نئے سرے سے بنا دیا اور اُسے مخصوص کر کے اُس کے کواڑ لگا دیئے۔ اُنہوں نے فصیل کے ساتھ والے حصے کو بھی میا بُرج اور حنن ایل کے بُرج تک بنا کر مخصوص کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:2 | یریحو کے آدمیوں نے فصیل کے اگلے حصے کو کھڑا کیا جبکہ زکور بن اِمری نے اُن کے حصے سے ملحق حصے کو تعمیر کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:3 | مچھلی کا دروازہ سناآہ کے خاندان کی ذمہ داری تھی۔ اُسے شہتیروں سے بنا کر اُنہوں نے کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگا دیئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:4 | اگلے حصے کی مرمت مریموت بن اُوریاہ بن ہقوض نے کی۔ اگلا حصہ مسُلّام بن برکیاہ بن مشیزب ایل کی ذمہ داری تھی۔ صدوق بن بعنہ نے اگلے حصے کو تعمیر کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:5 | اگلا حصہ تقوع کے باشندوں نے بنایا۔ لیکن شہر کے بڑے لوگ اپنے بزرگوں کے تحت کام کرنے کے لئے تیار نہ تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:6 | یسانہ کا دروازہ یویدع بن فاسح اور مسُلّام بن بسودیاہ کی ذمہ داری تھی۔ اُسے شہتیروں سے بنا کر اُنہوں نے کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگا دیئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:7 | اگلا حصہ ملطیاہ جِبعونی اور یدون مرونوتی نے کھڑا کیا۔ یہ لوگ جِبعون اور مِصفاہ کے تھے، وہی مِصفاہ جہاں دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنر کا دار الحکومت تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:8 | اگلے حصے کی مرمت ایک سنار بنام عُزی ایل بن حرہیاہ کے ہاتھ میں تھی۔ اگلے حصے پر ایک عطر ساز بنام حننیاہ مقرر تھا۔ اِن لوگوں نے فصیل کی مرمت ’موٹی دیوار‘ تک کی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:9 | اگلے حصے کو رِفایاہ بن حور نے کھڑا کیا۔ یہ آدمی ضلع یروشلم کے آدھے حصے کا افسر تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:10 | یدایاہ بن حرومف نے اگلے حصے کی مرمت کی جو اُس کے گھر کے مقابل تھا۔ اگلے حصے کو حطّوش بن حسبنیاہ نے تعمیر کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:12 | اگلا حصہ سلّوم بن ہلّوحیش کی ذمہ داری تھی۔ یہ آدمی ضلع یروشلم کے دوسرے آدھے حصے کا افسر تھا۔ اُس کی بیٹیوں نے اُس کی مدد کی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:13 | حنون نے زنوح کے باشندوں سمیت وادی کے دروازے کو تعمیر کیا۔ شہتیروں سے اُسے بنا کر اُنہوں نے کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگائے۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے فصیل کو وہاں سے کچرے کے دروازے تک کھڑا کیا۔ اِس حصے کا فاصلہ تقریباً 1,500 فٹ یعنی آدھا کلومیڑ تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:14 | کچرے کا دروازہ ملکیاہ بن ریکاب کی ذمہ داری تھی۔ یہ آدمی ضلع بیت کرم کا افسر تھا۔ اُس نے اُسے بنا کر کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگائے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:15 | چشمے کے دروازے کی تعمیر سلّون بن کُل حوزہ کے ہاتھ میں تھی جو ضلع مِصفاہ کا افسر تھا۔ اُس نے دروازے پر چھت بنا کر اُس کے کواڑ، چٹخنیاں اور کنڈے لگا دیئے۔ ساتھ ساتھ اُس نے فصیل کے اُس حصے کی مرمت کی جو شاہی باغ کے پاس والے تالاب سے گزرتا ہے۔ یہ وہی تالاب ہے جس میں پانی نالے کے ذریعے پہنچتا ہے۔ سلّون نے فصیل کو اُس سیڑھی تک تعمیر کیا جو یروشلم کے اُس حصے سے اُترتی ہے جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:16 | اگلا حصہ نحمیاہ بن عزبق کی ذمہ داری تھی جو ضلع بیت صور کے آدھے حصے کا افسر تھا۔ فصیل کا یہ حصہ داؤد بادشاہ کے قبرستان کے مقابل تھا اور مصنوعی تالاب اور سورماؤں کے کمروں پر ختم ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:17 | ذیل کے لاویوں نے اگلے حصوں کو کھڑا کیا: پہلے رحوم بن بانی کا حصہ تھا۔ ضلع قعیلہ کے آدھے حصے کے افسر حسبیاہ نے اگلے حصے کی مرمت کی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:18 | اگلے حصے کو لاویوں نے بِنّوئی بن حنداد کے زیرِ نگرانی کھڑا کیا جو ضلع قعیلہ کے دوسرے آدھے حصے پر مقرر تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:19 | اگلا حصہ مِصفاہ کے سردار عزر بن یشوع کی ذمہ داری تھی۔ یہ حصہ فصیل کے اُس موڑ پر تھا جہاں راستہ اسلحہ خانے کی طرف چڑھتا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:20 | اگلے حصے کو باروک بن زبی نے بڑی محنت سے تعمیر کیا۔ یہ حصہ فصیل کے موڑ سے شروع ہو کر امامِ اعظم اِلیاسب کے گھر کے دروازے پر ختم ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:21 | اگلا حصہ مریموت بن اُوریاہ بن ہقوض کی ذمہ داری تھی اور اِلیاسب کے گھر کے دروازے سے شروع ہو کر اُس کے کونے پر ختم ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:23 | اگلے حصے کی تعمیر بن یمین اور حسوب کے زیرِ نگرانی تھی۔ یہ حصہ اُن کے گھروں کے سامنے تھا۔ عزریاہ بن معسیاہ بن عننیاہ نے اگلے حصے کی مرمت کی۔ یہ حصہ اُس کے گھر کے پاس ہی تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:24 | اگلا حصہ بِنّوئی بن حنداد کی ذمہ داری تھی۔ یہ عزریاہ کے گھر سے شروع ہوا اور مُڑتے مُڑتے کونے پر ختم ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:25 | اگلا حصہ فالال بن اُوزی کی ذمہ داری تھی۔ یہ حصہ موڑ سے شروع ہوا، اور اوپر کا جو بُرج شاہی محل سے اُس جگہ نکلتا ہے جہاں محافظوں کا صحن ہے وہ بھی اِس میں شامل تھا۔ اگلا حصہ فِدایاہ بن پرعوس | |
Nehe | UrduGeo | 3:26 | اور عوفل پہاڑی پر رہنے والے رب کے گھر کے خدمت گاروں کے ذمے تھا۔ یہ حصہ پانی کے دروازے اور وہاں سے نکلے ہوئے بُرج پر ختم ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:27 | اگلا حصہ اِس بُرج سے لے کر عوفل پہاڑی کی دیوار تک تھا۔ تقوع کے باشندوں نے اُسے تعمیر کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:28 | گھوڑے کے دروازے سے آگے اماموں نے فصیل کی مرمت کی۔ ہر ایک نے اپنے گھر کے سامنے کا حصہ کھڑا کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:29 | اُن کے بعد صدوق بن اِمّیر کا حصہ آیا۔ یہ بھی اُس کے گھر کے مقابل تھا۔ اگلا حصہ سمعیاہ بن سکنیاہ نے کھڑا کیا۔ یہ آدمی مشرقی دروازے کا پہرے دار تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:30 | اگلا حصہ حننیاہ بن سلمیاہ اور صلف کے چھٹے بیٹے حنون کے ذمے تھا۔ اگلا حصہ مسُلّام بن برکیاہ نے تعمیر کیا جو اُس کے گھر کے مقابل تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 3:31 | ایک سنار بنام ملکیاہ نے اگلے حصے کی مرمت کی۔ یہ حصہ رب کے گھر کے خدمت گاروں اور تاجروں کے اُس مکان پر ختم ہوا جو پہرے کے دروازے کے سامنے تھا۔ فصیل کے کونے پر واقع بالاخانہ بھی اِس میں شامل تھا۔ | |
Chapter 4
Nehe | UrduGeo | 4:1 | جب سنبلّط کو پتا چلا کہ ہم فصیل کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں تو وہ آگ بگولا ہو گیا۔ ہمارا مذاق اُڑا اُڑا کر | |
Nehe | UrduGeo | 4:2 | اُس نے اپنے ہم خدمت افسروں اور سامریہ کے فوجیوں کی موجودگی میں کہا، ”یہ ضعیف یہودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ واقعی یروشلم کی قلعہ بندی کرنا چاہتے ہیں؟ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ چند ایک قربانیاں پیش کر کے ہم فصیل کو آج ہی کھڑا کریں گے؟ وہ اِن جلے ہوئے پتھروں اور ملبے کے اِس ڈھیر سے کس طرح نئی دیوار بنا سکتے ہیں؟“ | |
Nehe | UrduGeo | 4:3 | عمونی افسر طوبیاہ اُس کے ساتھ کھڑا تھا۔ وہ بولا، ”اُنہیں کرنے دو! دیوار اِتنی کمزور ہو گی کہ اگر لومڑی بھی اُس پر چھلانگ لگائے تو گر جائے گی۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 4:4 | اے ہمارے خدا، ہماری سن، کیونکہ لوگ ہمیں حقیر جانتے ہیں۔ جن باتوں سے اُنہوں نے ہمیں ذلیل کیا ہے وہ اُن کی ذلت کا باعث بن جائیں۔ بخش دے کہ لوگ اُنہیں لُوٹ لیں اور اُنہیں قید کر کے جلاوطن کر دیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:5 | اُن کا قصور نظرانداز نہ کر بلکہ اُن کے گناہ تجھے یاد رہیں۔ کیونکہ اُنہوں نے فصیل کو تعمیر کرنے والوں کو ذلیل کرنے سے تجھے طیش دلایا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:6 | مخالفت کے باوجود ہم فصیل کی مرمت کرتے رہے، اور ہوتے ہوتے پوری دیوار کی آدھی اونچائی کھڑی ہوئی، کیونکہ لوگ پوری لگن سے کام کر رہے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:7 | جب سنبلّط، طوبیاہ، عربوں، عمونیوں اور اشدود کے باشندوں کو اطلاع ملی کہ یروشلم کی فصیل کی تعمیر میں ترقی ہو رہی ہے بلکہ جو حصے اب تک کھڑے نہ ہو سکے تھے وہ بھی بند ہونے لگے ہیں تو وہ بڑے غصے میں آ گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:9 | لیکن ہم نے اپنے خدا سے التماس کر کے پہرے دار لگائے جو ہمیں دن رات اُن سے بچائے رکھیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:10 | اُس وقت یہوداہ کے لوگ کراہنے لگے، ”مزدوروں کی طاقت ختم ہو رہی ہے، اور ابھی تک ملبے کے بڑے ڈھیر باقی ہیں۔ فصیل کو بنانا ہمارے بس کی بات نہیں ہے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 4:11 | دوسری طرف دشمن کہہ رہے تھے، ”ہم اچانک اُن پر ٹوٹ پڑیں گے۔ اُن کو اُس وقت پتا چلے گا جب ہم اُن کے بیچ میں ہوں گے۔ تب ہم اُنہیں مار دیں گے اور کام رُک جائے گا۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 4:12 | جو یہودی اُن کے قریب رہتے تھے وہ بار بار ہمارے پاس آ کر ہمیں اطلاع دیتے رہے، ”دشمن چاروں طرف سے آپ پر حملہ کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 4:13 | تب مَیں نے لوگوں کو فصیل کے پیچھے ایک جگہ کھڑا کر دیا جہاں دیوار سب سے نیچی تھی، اور وہ تلواروں، نیزوں اور کمانوں سے لیس اپنے خاندانوں کے مطابق کھلے میدان میں کھڑے ہو گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:14 | لوگوں کا جائزہ لے کر مَیں کھڑا ہوا اور کہنے لگا، ”اُن سے مت ڈریں! رب کو یاد کریں جو عظیم اور مہیب ہے۔ ذہن میں رکھیں کہ ہم اپنے بھائیوں، بیٹوں بیٹیوں، بیویوں اور گھروں کے لئے لڑ رہے ہیں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 4:15 | جب ہمارے دشمنوں کو معلوم ہوا کہ اُن کی سازشوں کی خبر ہم تک پہنچ گئی ہے اور کہ اللہ نے اُن کے منصوبے کو ناکام ہونے دیا تو ہم سب اپنی اپنی جگہ پر دوبارہ تعمیر کے کام میں لگ گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:16 | لیکن اُس دن سے میرے جوانوں کا صرف آدھا حصہ تعمیری کام میں لگا رہا۔ باقی لوگ نیزوں، ڈھالوں، کمانوں اور زرہ بکتر سے لیس پہرہ دیتے رہے۔ افسر یہوداہ کے اُن تمام لوگوں کے پیچھے کھڑے رہے | |
Nehe | UrduGeo | 4:17 | جو دیوار کو تعمیر کر رہے تھے۔ سامان اُٹھانے والے ایک ہاتھ سے ہتھیار پکڑے کام کرتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:18 | اور جو بھی دیوار کو کھڑا کر رہا تھا اُس کی تلوار کمر میں بندھی رہتی تھی۔ جس آدمی کو تُرم بجا کر خطرے کا اعلان کرنا تھا وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:19 | مَیں نے شرفا، بزرگوں اور باقی لوگوں سے کہا، ”یہ کام بہت ہی بڑا اور وسیع ہے، اِس لئے ہم ایک دوسرے سے دُور اور بکھرے ہوئے کام کر رہے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:20 | جوں ہی آپ کو تُرم کی آواز سنائی دے تو بھاگ کر آواز کی طرف چلے آئیں۔ ہمارا خدا ہمارے لئے لڑے گا!“ | |
Nehe | UrduGeo | 4:21 | ہم پَو پھٹنے سے لے کر اُس وقت تک کام میں مصروف رہتے جب تک ستارے نظر نہ آتے، اور ہر وقت آدمیوں کا آدھا حصہ نیزے پکڑے پہرہ دیتا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 4:22 | اُس وقت مَیں نے سب کو یہ حکم بھی دیا، ”ہر آدمی اپنے مددگاروں کے ساتھ رات کا وقت یروشلم میں گزارے۔ پھر آپ رات کے وقت پہرا داری میں بھی مدد کریں گے اور دن کے وقت تعمیری کام میں بھی۔“ | |
Chapter 5
Nehe | UrduGeo | 5:2 | بعض نے کہا، ”ہمارے بہت زیادہ بیٹے بیٹیاں ہیں، اِس لئے ہمیں مزید اناج ملنا چاہئے، ورنہ ہم زندہ نہیں رہیں گے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 5:3 | دوسروں نے شکایت کی، ”کال کے دوران ہمیں اپنے کھیتوں، انگور کے باغوں اور گھروں کو گروی رکھنا پڑا تاکہ اناج مل جائے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 5:4 | کچھ اَور بولے، ”ہمیں اپنے کھیتوں اور انگور کے باغوں پر بادشاہ کا ٹیکس ادا کرنے کے لئے اُدھار لینا پڑا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:5 | ہم بھی دوسروں کی طرح یہودی قوم کے ہیں، اور ہمارے بچے اُن سے کم حیثیت نہیں رکھتے۔ توبھی ہمیں اپنے بچوں کو غلامی میں بیچنا پڑتا ہے تاکہ گزارہ ہو سکے۔ ہماری کچھ بیٹیاں لونڈیاں بن چکی ہیں۔ لیکن ہم خود بےبس ہیں، کیونکہ ہمارے کھیت اور انگور کے باغ دوسروں کے قبضے میں ہیں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 5:7 | بہت سوچ بچار کے بعد مَیں نے شرفا اور افسروں پر الزام لگایا، ”آپ اپنے ہم وطن بھائیوں سے غیرمناسب سود لے رہے ہیں!“ مَیں نے اُن سے نپٹنے کے لئے ایک بڑی جماعت اکٹھی کر کے | |
Nehe | UrduGeo | 5:8 | کہا، ”ہمارے کئی ہم وطن بھائیوں کو غیریہودیوں کو بیچا گیا تھا۔ جہاں تک ممکن تھا ہم نے اُنہیں واپس خرید کر آزاد کرنے کی کوشش کی۔ اور اب آپ خود اپنے ہم وطن بھائیوں کو بیچ رہے ہیں۔ کیا ہم اب اُنہیں دوبارہ واپس خریدیں؟“ وہ خاموش رہے اور کوئی جواب نہ دے سکے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:9 | مَیں نے بات جاری رکھی، ”آپ کا یہ سلوک ٹھیک نہیں۔ آپ کو ہمارے خدا کا خوف مان کر زندگی گزارنا چاہئے تاکہ ہم اپنے غیریہودی دشمنوں کی لعن طعن کا نشانہ نہ بنیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:10 | مَیں، میرے بھائیوں اور ملازموں نے بھی دوسروں کو اُدھار کے طور پر پیسے اور اناج دیا ہے۔ لیکن آئیں، ہم اُن سے سود نہ لیں! | |
Nehe | UrduGeo | 5:11 | آج ہی اپنے قرض داروں کو اُن کے کھیت، گھر اور انگور اور زیتون کے باغ واپس کر دیں۔ جتنا سود آپ نے لگایا تھا اُسے بھی واپس کر دیں، خواہ اُسے پیسوں، اناج، تازہ مَے یا زیتون کے تیل کی صورت میں ادا کرنا ہو۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 5:12 | اُنہوں نے جواب دیا، ”ہم اُسے واپس کر دیں گے اور آئندہ اُن سے کچھ نہیں مانگیں گے۔ جو کچھ آپ نے کہا وہ ہم کریں گے۔“ تب مَیں نے اماموں کو اپنے پاس بُلایا تاکہ شرفا اور بزرگ اُن کی موجودگی میں قَسم کھائیں کہ ہم ایسا ہی کریں گے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:13 | پھر مَیں نے اپنے لباس کی تہیں جھاڑ جھاڑ کر کہا، ”جو بھی اپنی قَسم توڑے اُسے اللہ اِسی طرح جھاڑ کر اُس کے گھر اور ملکیت سے محروم کر دے!“ تمام جمع شدہ لوگ بولے، ”آمین، ایسا ہی ہو!“ اور رب کی تعریف کرنے لگے۔ سب نے اپنے وعدے پورے کئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:14 | مَیں کُل بارہ سال صوبہ یہوداہ کا گورنر رہا یعنی ارتخشستا بادشاہ کی حکومت کے 20ویں سال سے اُس کے 32ویں سال تک۔ اِس پورے عرصے میں نہ مَیں نے اور نہ میرے بھائیوں نے وہ آمدنی لی جو ہمارے لئے مقرر کی گئی تھی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:15 | اصل میں ماضی کے گورنروں نے قوم پر بڑا بوجھ ڈال دیا تھا۔ اُنہوں نے رعایا سے نہ صرف روٹی اور مَے بلکہ فی دن چاندی کے 40 سِکے بھی لئے تھے۔ اُن کے افسروں نے بھی عام لوگوں سے غلط فائدہ اُٹھایا تھا۔ لیکن چونکہ مَیں اللہ کا خوف مانتا تھا، اِس لئے مَیں نے اُن سے ایسا سلوک نہ کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:16 | میری پوری طاقت فصیل کی تکمیل میں صَرف ہوئی، اور میرے تمام ملازم بھی اِس کام میں شریک رہے۔ ہم میں سے کسی نے بھی زمین نہ خریدی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:17 | مَیں نے کچھ نہ مانگا حالانکہ مجھے روزانہ یہوداہ کے 150 افسروں کی مہمان نوازی کرنی پڑتی تھی۔ اُن میں وہ تمام مہمان شامل نہیں ہیں جو گاہے بگاہے پڑوسی ممالک سے آتے رہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 5:18 | روزانہ ایک بَیل، چھ بہترین بھیڑبکریاں اور بہت سے پرندے میرے لئے ذبح کر کے تیار کئے جاتے، اور دس دس دن کے بعد ہمیں کئی قسم کی بہت سی مَے خریدنی پڑتی تھی۔ اِن اخراجات کے باوجود مَیں نے گورنر کے لئے مقررہ وظیفہ نہ مانگا، کیونکہ قوم پر بوجھ ویسے بھی بہت زیادہ تھا۔ | |
Chapter 6
Nehe | UrduGeo | 6:1 | سنبلّط، طوبیاہ، جشم عربی اور ہمارے باقی دشمنوں کو پتا چلا کہ مَیں نے فصیل کو تکمیل تک پہنچایا ہے اور دیوار میں کہیں بھی خالی جگہ نظر نہیں آتی۔ صرف دروازوں کے کواڑ اب تک لگائے نہیں گئے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:2 | تب سنبلّط اور جشم نے مجھے پیغام بھیجا، ”ہم وادیٔ اونو کے شہر کفیریم میں آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔“ لیکن مجھے معلوم تھا کہ وہ مجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:3 | اِس لئے مَیں نے قاصدوں کے ہاتھ جواب بھیجا، ”مَیں اِس وقت ایک بڑا کام تکمیل تک پہنچا رہا ہوں، اِس لئے مَیں آ نہیں سکتا۔ اگر مَیں آپ سے ملنے آؤں تو پورا کام رُک جائے گا۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 6:5 | پانچویں مرتبہ جب سنبلّط نے اپنے ملازم کو میرے پاس بھیجا تو اُس کے ہاتھ میں ایک کھلا خط تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:6 | خط میں لکھا تھا، ”پڑوسی ممالک میں افواہ پھیل گئی ہے کہ آپ اور باقی یہودی بغاوت کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ جشم نے اِس بات کی تصدیق کی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ اِسی وجہ سے آپ فصیل بنا رہے ہیں۔ اِن رپورٹوں کے مطابق آپ اُن کے بادشاہ بنیں گے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:7 | کہا جاتا ہے کہ آپ نے نبیوں کو مقرر کیا ہے جو یروشلم میں اعلان کریں کہ آپ یہوداہ کے بادشاہ ہیں۔ بےشک ایسی افواہیں شہنشاہ تک بھی پہنچیں گی۔ اِس لئے آئیں، ہم مل کر ایک دوسرے سے مشورہ کریں کہ کیا کرنا چاہئے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 6:8 | مَیں نے اُسے جواب بھیجا، ”جو کچھ آپ کہہ رہے ہیں وہ جھوٹ ہی جھوٹ ہے۔ کچھ نہیں ہو رہا، بلکہ آپ نے فرضی کہانی گھڑ لی ہے!“ | |
Nehe | UrduGeo | 6:9 | اصل میں دشمن ہمیں ڈرانا چاہتے تھے۔ اُنہوں نے سوچا، ”اگر ہم ایسی باتیں کہیں تو وہ ہمت ہار کر کام سے باز آئیں گے۔“ لیکن اب مَیں نے زیادہ عزم کے ساتھ کام جاری رکھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:10 | ایک دن مَیں سمعیاہ بن دِلایاہ بن مہیطب ایل سے ملنے گیا جو تالا لگا کر گھر میں بیٹھا تھا۔ اُس نے مجھ سے کہا، ”آئیں، ہم اللہ کے گھر میں جمع ہو جائیں اور دروازوں کو اپنے پیچھے بند کر کے کنڈی لگائیں۔ کیونکہ لوگ اِسی رات آپ کو قتل کرنے کے لئے آئیں گے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 6:11 | مَیں نے اعتراض کیا، ”کیا یہ ٹھیک ہے کہ مجھ جیسا آدمی بھاگ جائے؟ یا کیا مجھ جیسا شخص جو امام نہیں ہے رب کے گھر میں داخل ہو کر زندہ رہ سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! مَیں ایسا نہیں کروں گا!“ | |
Nehe | UrduGeo | 6:12 | مَیں نے جان لیا کہ سمعیاہ کی یہ بات اللہ کی طرف سے نہیں ہے۔ سنبلّط اور طوبیاہ نے اُسے رشوت دی تھی، اِسی لئے اُس نے میرے بارے میں ایسی پیش گوئی کی تھی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:13 | اِس سے وہ مجھے ڈرا کر گناہ کرنے پر اُکسانا چاہتے تھے تاکہ وہ میری بدنامی کر کے مجھے مذاق کا نشانہ بنا سکیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:14 | اے میرے خدا، طوبیاہ اور سنبلّط کی یہ بُری حرکتیں مت بھولنا! نوعدیاہ نبیہ اور باقی اُن نبیوں کو یاد رکھ جنہوں نے مجھے ڈرانے کی کوشش کی ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:16 | جب ہمارے دشمنوں کو یہ خبر ملی تو پڑوسی ممالک سہم گئے، اور وہ احساسِ کمتری کا شکار ہو گئے۔ اُنہوں نے جان لیا کہ اللہ نے خود یہ کام تکمیل تک پہنچایا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:17 | اُن 52 دنوں کے دوران یہوداہ کے شرفا طوبیاہ کو خط بھیجتے رہے اور اُس سے جواب ملتے رہے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 6:18 | اصل میں یہوداہ کے بہت سے لوگوں نے قَسم کھا کر اُس کی مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ وہ سکنیاہ بن ارخ کا داماد تھا، اور اُس کے بیٹے یوحنان کی شادی مسُلّام بن برکیاہ کی بیٹی سے ہوئی تھی۔ | |
Chapter 7
Nehe | UrduGeo | 7:1 | فصیل کی تکمیل پر مَیں نے دروازوں کے کواڑ لگوائے۔ پھر رب کے گھر کے دربان، گلوکار اور خدمت گزار لاوی مقرر کئے گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:2 | مَیں نے دو آدمیوں کو یروشلم کے حکمران بنایا۔ ایک میرا بھائی حنانی اور دوسرا قلعے کا کمانڈر حننیاہ تھا۔ حننیاہ کو مَیں نے اِس لئے چن لیا کہ وہ وفادار تھا اور اکثر لوگوں کی نسبت اللہ کا زیادہ خوف مانتا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:3 | مَیں نے دونوں سے کہا، ”یروشلم کے دروازے دوپہر کے وقت جب دھوپ کی شدت ہے کھلے نہ رہیں، اور پہرہ دیتے وقت بھی اُنہیں بند کر کے کنڈے لگائیں۔ یروشلم کے آدمیوں کو پہرا داری کے لئے مقرر کریں جن میں سے کچھ فصیل پر اور کچھ اپنے گھروں کے سامنے ہی پہرہ دیں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 7:4 | گو یروشلم شہر بڑا اور وسیع تھا، لیکن اُس میں آبادی تھوڑی تھی۔ ڈھائے گئے مکان اب تک دوبارہ تعمیر نہیں ہوئے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:5 | چنانچہ میرے خدا نے میرے دل کو شرفا، افسروں اور عوام کو اکٹھا کرنے کی تحریک دی تاکہ خاندانوں کی رجسٹری تیار کروں۔ اِس سلسلے میں مجھے ایک کتاب مل گئی جس میں اُن لوگوں کی فہرست درج تھی جو ہم سے پہلے جلاوطنی سے واپس آئے تھے۔ اُس میں لکھا تھا، | |
Nehe | UrduGeo | 7:6 | ”ذیل میں یہوداہ کے اُن لوگوں کی فہرست ہے جو جلاوطنی سے واپس آئے۔ بابل کا بادشاہ نبوکدنضر اُنہیں قید کر کے بابل لے گیا تھا، لیکن اب وہ یروشلم اور یہوداہ کے اُن شہروں میں پھر جا بسے جہاں پہلے رہتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:7 | اُن کے راہنما زرُبابل، یشوع، نحمیاہ، عزریاہ، رعمیاہ، نحمانی، مردکی، بِلشان، مِسفرت، بِگوَئی، نحوم اور بعنہ تھے۔ ذیل کی فہرست میں واپس آئے ہوئے خاندانوں کے مرد بیان کئے گئے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:43 | ذیل کے لاوی جلاوطنی سے واپس آئے۔ یشوع اور قدمی ایل کا خاندان یعنی ہوداویاہ کی اولاد: 74، | |
Nehe | UrduGeo | 7:45 | رب کے گھر کے دربان: سلّوم، اطیر، طلمون، عقّوب، خطیطا اور سوبی کے خاندانوں کے 138 آدمی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:46 | رب کے گھر کے خدمت گاروں کے درجِ ذیل خاندان جلاوطنی سے واپس آئے۔ ضیحا، حسوفا، طبّعوت، | |
Nehe | UrduGeo | 7:60 | رب کے گھر کے خدمت گاروں اور سلیمان کے خادموں کے خاندانوں میں سے واپس آئے ہوئے مردوں کی تعداد 392 تھی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:61 | واپس آئے ہوئے خاندانوں میں سے دِلایاہ، طوبیاہ اور نقودا کے 642 مرد ثابت نہ کر سکے کہ اسرائیل کی اولاد ہیں، گو وہ تل ملح، تل حرشا، کروب، ادون اور اِمّیر کے رہنے والے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:62 | واپس آئے ہوئے خاندانوں میں سے دِلایاہ، طوبیاہ اور نقودا کے 642 مرد ثابت نہ کر سکے کہ اسرائیل کی اولاد ہیں، گو وہ تل ملح، تل حرشا، کروب، ادون اور اِمّیر کے رہنے والے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:63 | حبایاہ، ہقوض اور برزلی کے خاندانوں کے کچھ امام بھی واپس آئے، لیکن اُنہیں رب کے گھر میں خدمت کرنے کی اجازت نہ ملی۔ کیونکہ گو اُنہوں نے نسب ناموں میں اپنے نام تلاش کئے لیکن اُن کا کہیں ذکر نہ ملا، اِس لئے اُنہیں ناپاک قرار دیا گیا۔ (برزلی کے خاندان کے بانی نے برزلی جِلعادی کی بیٹی سے شادی کر کے اپنے سُسر کا نام اپنا لیا تھا۔) | |
Nehe | UrduGeo | 7:64 | حبایاہ، ہقوض اور برزلی کے خاندانوں کے کچھ امام بھی واپس آئے، لیکن اُنہیں رب کے گھر میں خدمت کرنے کی اجازت نہ ملی۔ کیونکہ گو اُنہوں نے نسب ناموں میں اپنے نام تلاش کئے لیکن اُن کا کہیں ذکر نہ ملا، اِس لئے اُنہیں ناپاک قرار دیا گیا۔ (برزلی کے خاندان کے بانی نے برزلی جِلعادی کی بیٹی سے شادی کر کے اپنے سُسر کا نام اپنا لیا تھا۔) | |
Nehe | UrduGeo | 7:65 | یہوداہ کے گورنر نے حکم دیا کہ اِن تین خاندانوں کے امام فی الحال قربانیوں کا وہ حصہ کھانے میں شریک نہ ہوں جو اماموں کے لئے مقرر ہے۔ جب دوبارہ امامِ اعظم مقرر کیا جائے تو وہی اُوریم اور تُمیم نامی قرعہ ڈال کر معاملہ حل کرے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:70 | کچھ خاندانی سرپرستوں نے رب کے گھر کی تعمیرِ نو کے لئے اپنی خوشی سے ہدیئے دیئے۔ گورنر نے سونے کے 1,000 سِکے، 50 کٹورے اور اماموں کے 530 لباس دیئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:71 | کچھ خاندانی سرپرستوں نے خزانے میں سونے کے 20,000 سِکے اور چاندی کے 1,200 کلو گرام ڈال دیئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 7:72 | باقی لوگوں نے سونے کے 20,000 سِکے، چاندی کے 1,100 کلو گرام اور اماموں کے 67 لباس عطا کئے۔ | |
Chapter 8
Nehe | UrduGeo | 8:1 | تو سب لوگ مل کر پانی کے دروازے کے چوک میں جمع ہو گئے۔ اُنہوں نے شریعت کے عالِم عزرا سے درخواست کی کہ وہ شریعت لے آئیں جو رب نے موسیٰ کی معرفت اسرائیلی قوم کو دے دی تھی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:2 | چنانچہ عزرا نے حاضرین کے سامنے شریعت کی تلاوت کی۔ ساتویں مہینے کا پہلا دن تھا۔ نہ صرف مرد بلکہ عورتیں اور شریعت کی باتیں سمجھنے کے قابل تمام بچے بھی جمع ہوئے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:3 | صبح سویرے سے لے کر دوپہر تک عزرا پانی کے دروازے کے چوک میں پڑھتا رہا، اور تمام جماعت دھیان سے شریعت کی باتیں سنتی رہی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:4 | عزرا لکڑی کے ایک چبوترے پر کھڑا تھا جو خاص کر اِس موقع کے لئے بنایا گیا تھا۔ اُس کے دائیں ہاتھ متِتیاہ، سمع، عنایاہ، اُوریاہ، خِلقیاہ اور معسیاہ کھڑے تھے۔ اُس کے بائیں ہاتھ فِدایاہ، میسائیل، ملکیاہ، حاشوم، حسبدّانہ، زکریاہ اور مسُلّام کھڑے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:5 | چونکہ عزرا اونچی جگہ پر کھڑا تھا اِس لئے وہ سب کو نظر آیا۔ چنانچہ جب اُس نے کتاب کو کھول دیا تو سب لوگ کھڑے ہو گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:6 | عزرا نے رب عظیم خدا کی ستائش کی، اور سب نے اپنے ہاتھ اُٹھا کر جواب میں کہا، ”آمین، آمین۔“ پھر اُنہوں نے جھک کر رب کو سجدہ کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:7 | کچھ لاوی حاضر تھے جنہوں نے لوگوں کے لئے شریعت کی تشریح کی۔ اُن کے نام یشوع، بانی، سربیاہ، یمین، عقّوب، سبّتی، ہودیاہ، معسیاہ، قلیطا، عزریاہ، یوزبد، حنان اور فِلایاہ تھے۔ حاضرین اب تک کھڑے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:8 | شریعت کی تلاوت کے ساتھ ساتھ مذکورہ لاوی قدم بہ قدم اُس کی تشریح یوں کرتے گئے کہ لوگ اُسے اچھی طرح سمجھ سکے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:9 | شریعت کی باتیں سن سن کر وہ رونے لگے۔ لیکن نحمیاہ گورنر، شریعت کے عالِم عزرا امام اور شریعت کی تشریح کرنے والے لاویوں نے اُنہیں تسلی دے کر کہا، ”اُداس نہ ہوں اور مت روئیں! آج رب آپ کے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس عید ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:10 | اب جائیں، عمدہ کھانا کھا کر اور پینے کی میٹھی چیزیں پی کر خوشی منائیں۔ جو اپنے لئے کچھ تیار نہ کر سکیں اُنہیں اپنی خوشی میں شریک کریں۔ یہ دن ہمارے رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہے۔ اُداس نہ ہوں، کیونکہ رب کی خوشی آپ کی پناہ گاہ ہے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 8:11 | لاویوں نے بھی تمام لوگوں کو سکون دلا کر کہا، ”اُداس نہ ہوں، کیونکہ یہ دن رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 8:12 | پھر سب اپنے اپنے گھر چلے گئے۔ وہاں اُنہوں نے بڑی خوشی سے کھا پی کر جشن منایا۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے دوسروں کو بھی اپنی خوشی میں شریک کیا۔ اُن کی بڑی خوشی کا سبب یہ تھا کہ اب اُنہیں اُن باتوں کی سمجھ آئی تھی جو اُنہیں سنائی گئی تھیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:13 | اگلے دن خاندانی سرپرست، امام اور لاوی دوبارہ شریعت کے عالِم عزرا کے پاس جمع ہوئے تاکہ شریعت کی مزید تعلیم پائیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:14 | جب وہ شریعت کا مطالعہ کر رہے تھے تو اُنہیں پتا چلا کہ رب نے موسیٰ کی معرفت حکم دیا تھا کہ اسرائیلی ساتویں مہینے کی عید کے دوران جھونپڑیوں میں رہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:15 | چنانچہ اُنہوں نے یروشلم اور باقی تمام شہروں میں اعلان کیا، ”پہاڑوں پر سے زیتون، آس، کھجور اور باقی سایہ دار درختوں کی شاخیں توڑ کر اپنے گھر لے جائیں۔ وہاں اُن سے جھونپڑیاں بنائیں، جس طرح شریعت نے ہدایت دی ہے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 8:16 | لوگوں نے ایسا ہی کیا۔ وہ گھروں سے نکلے اور درختوں کی شاخیں توڑ کر لے آئے۔ اُن سے اُنہوں نے اپنے گھروں کی چھتوں پر اور صحنوں میں جھونپڑیاں بنا لیں۔ بعض نے اپنی جھونپڑیوں کو رب کے گھر کے صحنوں، پانی کے دروازے کے چوک اور افرائیم کے دروازے کے چوک میں بھی بنایا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 8:17 | جتنے بھی جلاوطنی سے واپس آئے تھے وہ سب جھونپڑیاں بنا کر اُن میں رہنے لگے۔ یشوع بن نون کے زمانے سے لے کر اُس وقت تک یہ عید اِس طرح نہیں منائی گئی تھی۔ سب نہایت ہی خوش تھے۔ | |
Chapter 9
Nehe | UrduGeo | 9:1 | اُسی مہینے کے 24ویں دن اسرائیلی روزہ رکھنے کے لئے جمع ہوئے۔ ٹاٹ کے لباس پہنے ہوئے اور سر پر خاک ڈال کر وہ یروشلم آئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:2 | اب وہ تمام غیریہودیوں سے الگ ہو کر اُن گناہوں کا اقرار کرنے کے لئے حاضر ہوئے جو اُن سے اور اُن کے باپ دادا سے سرزد ہوئے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:3 | تین گھنٹے وہ کھڑے رہے، اور اُس دوران رب اُن کے خدا کی شریعت کی تلاوت کی گئی۔ پھر وہ رب اپنے خدا کے سامنے منہ کے بل جھک کر مزید تین گھنٹے اپنے گناہوں کا اقرار کرتے رہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:4 | یشوع، بانی، قدمی ایل، سبنیاہ، بُنی، سربیاہ، بانی اور کنانی جو لاوی تھے ایک چبوترے پر کھڑے ہوئے اور بلند آواز سے رب اپنے خدا سے دعا کی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:5 | پھر یشوع، قدمی ایل، بانی، حسبنیاہ، سربیاہ، ہودیاہ، سبنیاہ اور فتحیاہ جو لاوی تھے بول اُٹھے، ”کھڑے ہو کر رب اپنے خدا کی جو ازل سے ابد تک ہے ستائش کریں!“ اُنہوں نے دعا کی، ”تیرے جلالی نام کی تمجید ہو، جو ہر مبارک بادی اور تعریف سے کہیں بڑھ کر ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:6 | اے رب، تُو ہی واحد خدا ہے! تُو نے آسمان کو ایک سرے سے دوسرے سرے تک اُس کے لشکر سمیت خلق کیا۔ زمین اور جو کچھ اُس پر ہے، سمندر اور جو کچھ اُس میں ہے سب کچھ تُو ہی نے بنایا ہے۔ تُو نے سب کو زندگی بخشی ہے، اور آسمانی لشکر تجھے سجدہ کرتا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:7 | تُو ہی رب اور وہ خدا ہے جس نے ابرام کو چن لیا اور کسدیوں کے شہر اُور سے باہر لا کر ابراہیم کا نام رکھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:8 | تُو نے اُس کا دل وفادار پایا اور اُس سے عہد باندھ کر وعدہ کیا، ’مَیں تیری اولاد کو کنعانیوں، حِتّیوں، اموریوں، فرِزّیوں، یبوسیوں اور جرجاسیوں کا ملک عطا کروں گا۔‘ اور تُو اپنے وعدے پر پورا اُترا، کیونکہ تُو قابلِ اعتماد اور عادل ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:9 | تُو نے ہمارے باپ دادا کے مصر میں بُرے حال پر دھیان دیا، اور بحرِ قُلزم کے کنارے پر مدد کے لئے اُن کی چیخیں سنیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:10 | تُو نے الٰہی نشانوں اور معجزوں سے فرعون، اُس کے افسروں اور اُس کے ملک کی قوم کو سزا دی، کیونکہ تُو جانتا تھا کہ مصری ہمارے باپ دادا سے کیسا گستاخانہ سلوک کرتے رہے ہیں۔ یوں تیرا نام مشہور ہوا اور آج تک یاد رہا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:11 | قوم کے دیکھتے دیکھتے تُو نے سمندر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا، اور وہ خشک زمین پر چل کر اُس میں سے گزر سکے۔ لیکن اُن کا تعاقب کرنے والوں کو تُو نے متلاطم پانی میں پھینک دیا، اور وہ پتھروں کی طرح سمندر کی گہرائیوں میں ڈوب گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:12 | دن کے وقت تُو نے بادل کے ستون سے اور رات کے وقت آگ کے ستون سے اپنی قوم کی راہنمائی کی۔ یوں وہ راستہ اندھیرے میں بھی روشن رہا جس پر اُنہیں چلنا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:13 | تُو کوہِ سینا پر اُتر آیا اور آسمان سے اُن سے ہم کلام ہوا۔ تُو نے اُنہیں صاف ہدایات اور قابلِ اعتماد احکام دیئے، ایسے قواعد جو اچھے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:14 | تُو نے اُنہیں سبت کے دن کے بارے میں آگاہ کیا، اُس دن کے بارے میں جو تیرے لئے مخصوص و مُقدّس ہے۔ اپنے خادم موسیٰ کی معرفت تُو نے اُنہیں احکام اور ہدایات دیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:15 | جب وہ بھوکے تھے تو تُو نے اُنہیں آسمان سے روٹی کھلائی، اور جب پیاسے تھے تو تُو نے اُنہیں چٹان سے پانی پلایا۔ تُو نے حکم دیا، ’جاؤ، ملک میں داخل ہو کر اُس پر قبضہ کر لو، کیونکہ مَیں نے ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی ہے کہ تمہیں یہ ملک دوں گا۔‘ | |
Nehe | UrduGeo | 9:17 | اُنہوں نے تیری سننے سے انکار کیا اور وہ معجزات یاد نہ رکھے جو تُو نے اُن کے درمیان کئے تھے۔ وہ یہاں تک اَڑ گئے کہ اُنہوں نے ایک راہنما کو مقرر کیا جو اُنہیں مصر کی غلامی میں واپس لے جائے۔ لیکن تُو معاف کرنے والا خدا ہے جو مہربان اور رحیم، تحمل اور شفقت سے بھرپور ہے۔ تُو نے اُنہیں ترک نہ کیا، | |
Nehe | UrduGeo | 9:18 | اُس وقت بھی نہیں جب اُنہوں نے اپنے لئے سونے کا بچھڑا ڈھال کر کہا، ’یہ تیرا خدا ہے جو تجھے مصر سے نکال لایا۔‘ اِس قسم کا سنجیدہ کفر وہ بکتے رہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:19 | لیکن تُو بہت رحم دل ہے، اِس لئے تُو نے اُنہیں ریگستان میں نہ چھوڑا۔ دن کے وقت بادل کا ستون اُن کی راہنمائی کرتا رہا، اور رات کے وقت آگ کا ستون وہ راستہ روشن کرتا رہا جس پر اُنہیں چلنا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:20 | نہ صرف یہ بلکہ تُو نے اُنہیں اپنا نیک روح عطا کیا جو اُنہیں تعلیم دے۔ جب اُنہیں بھوک اور پیاس تھی تو تُو اُنہیں مَن کھلانے اور پانی پلانے سے باز نہ آیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:21 | چالیس سال وہ ریگستان میں پھرتے رہے، اور اُس پورے عرصے میں تُو اُن کی ضروریات کو پورا کرتا رہا۔ اُنہیں کوئی بھی کمی نہیں تھی۔ نہ اُن کے کپڑے گھس کر پھٹے اور نہ اُن کے پاؤں سوجے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:22 | تُو نے ممالک اور قومیں اُن کے حوالے کر دیں، مختلف علاقے یکے بعد دیگرے اُن کے قبضے میں آئے۔ یوں وہ سیحون بادشاہ کے ملک حسبون اور عوج بادشاہ کے ملک بسن پر فتح پا سکے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:23 | اُن کی اولاد تیری مرضی سے آسمان پر کے ستاروں جیسی بےشمار ہوئی، اور تُو اُنہیں اُس ملک میں لایا جس کا وعدہ تُو نے اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:24 | وہ ملک میں داخل ہو کر اُس کے مالک بن گئے۔ تُو نے کنعان کے باشندوں کو اُن کے آگے آگے زیر کر دیا۔ ملک کے بادشاہ اور قومیں اُن کے قبضے میں آ گئیں، اور وہ اپنی مرضی کے مطابق اُن سے نپٹ سکے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:25 | قلعہ بند شہر اور زرخیز زمینیں تیری قوم کے قابو میں آ گئیں، نیز ہر قسم کی اچھی چیزوں سے بھرے گھر، تیار شدہ حوض، انگور کے باغ اور کثرت کے زیتون اور دیگر پھل دار درخت۔ وہ جی بھر کر کھانا کھا کر موٹے ہو گئے اور تیری برکتوں سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:26 | اِس کے باوجود وہ تابع نہ رہے بلکہ سرکش ہوئے۔ اُنہوں نے اپنا منہ تیری شریعت سے پھیر لیا۔ اور جب تیرے نبی اُنہیں سمجھا سمجھا کر تیرے پاس واپس لانا چاہتے تھے تو اُنہوں نے بڑے کفر بک کر اُنہیں قتل کر دیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:27 | یہ دیکھ کر تُو نے اُنہیں اُن کے دشمنوں کے حوالے کر دیا جو اُنہیں تنگ کرتے رہے۔ جب وہ مصیبت میں پھنس گئے تو وہ چیخیں مار مار کر تجھ سے فریاد کرنے لگے۔ اور تُو نے آسمان پر سے اُن کی سنی۔ بڑا ترس کھا کر تُو نے اُن کے پاس ایسے لوگوں کو بھیج دیا جنہوں نے اُنہیں دشمنوں کے ہاتھ سے چھڑایا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:28 | لیکن جوں ہی اسرائیلیوں کو سکون ملتا وہ دوبارہ ایسی حرکتیں کرنے لگتے جو تجھے ناپسند تھیں۔ نتیجے میں تُو اُنہیں دوبارہ اُن کے دشمنوں کے ہاتھ میں چھوڑ دیتا۔ جب وہ اُن کی حکومت کے تحت پِسنے لگتے تو وہ ایک بار پھر چلّا چلّا کر تجھ سے التماس کرنے لگتے۔ اِس بار بھی تُو آسمان پر سے اُن کی سنتا۔ ہاں، تُو اِتنا رحم دل ہے کہ تُو اُنہیں بار بار چھٹکارا دیتا رہا! | |
Nehe | UrduGeo | 9:29 | تُو اُنہیں سمجھاتا رہا تاکہ وہ دوبارہ تیری شریعت کی طرف رجوع کریں، لیکن وہ مغرور تھے اور تیرے احکام کے تابع نہ ہوئے۔ اُنہوں نے تیری ہدایات کی خلاف ورزی کی، حالانکہ اِن ہی پر چلنے سے انسان کو زندگی حاصل ہوتی ہے۔ لیکن اُنہوں نے پروا نہ کی بلکہ اپنا منہ تجھ سے پھیر کر اَڑ گئے اور سننے کے لئے تیار نہ ہوئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:30 | اُن کی حرکتوں کے باوجود تُو بہت سالوں تک صبر کرتا رہا۔ تیرا روح اُنہیں نبیوں کے ذریعے سمجھاتا رہا، لیکن اُنہوں نے دھیان نہ دیا۔ تب تُو نے اُنہیں غیرقوموں کے حوالے کر دیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:31 | تاہم تیرا رحم سے بھرا دل اُنہیں ترک کر کے تباہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔ تُو کتنا مہربان اور رحیم خدا ہے! | |
Nehe | UrduGeo | 9:32 | اے ہمارے خدا، اے عظیم، قوی اور مہیب خدا جو اپنا عہد اور اپنی شفقت قائم رکھتا ہے، اِس وقت ہماری مصیبت پر دھیان دے اور اُسے کم نہ سمجھ! کیونکہ ہمارے بادشاہ، بزرگ، امام اور نبی بلکہ ہمارے باپ دادا اور پوری قوم اسوری بادشاہوں کے پہلے حملوں سے لے کر آج تک سخت مصیبت برداشت کرتے رہے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:33 | حقیقت تو یہ ہے کہ جو بھی مصیبت ہم پر آئی ہے اُس میں تُو راست ثابت ہوا ہے۔ تُو وفادار رہا ہے، گو ہم قصوروار ٹھہرے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:34 | ہمارے بادشاہ اور بزرگ، ہمارے امام اور باپ دادا، اُن سب نے تیری شریعت کی پیروی نہ کی۔ جو احکام اور تنبیہ تُو نے اُنہیں دی اُس پر اُنہوں نے دھیان ہی نہ دیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:35 | تُو نے اُنہیں اُن کی اپنی بادشاہی، کثرت کی اچھی چیزوں اور ایک وسیع اور زرخیز ملک سے نوازا تھا۔ توبھی وہ تیری خدمت کرنے کے لئے تیار نہ تھے اور اپنی غلط راہوں سے باز نہ آئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:36 | اِس کا انجام یہ ہوا ہے کہ آج ہم اُس ملک میں غلام ہیں جو تُو نے ہمارے باپ دادا کو عطا کیا تھا تاکہ وہ اُس کی پیداوار اور دولت سے لطف اندوز ہو جائیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 9:37 | ملک کی وافر پیداوار اُن بادشاہوں تک پہنچتی ہے جنہیں تُو نے ہمارے گناہوں کی وجہ سے ہم پر مقرر کیا ہے۔ اب وہی ہم پر اور ہمارے مویشیوں پر حکومت کرتے ہیں۔ اُن ہی کی مرضی چلتی ہے۔ چنانچہ ہم بڑی مصیبت میں پھنسے ہیں۔ | |
Chapter 10
Nehe | UrduGeo | 10:9 | پھر ذیل کے لاویوں نے دست خط کئے۔ یشوع بن ازنیاہ، حنداد کے خاندان کا بِنّوئی، قدمی ایل، | |
Nehe | UrduGeo | 10:28 | قوم کے باقی لوگ بھی عہد میں شریک ہوئے یعنی باقی امام، لاوی، رب کے گھر کے دربان اور خدمت گار، گلوکار، نیز سب جو غیریہودی قوموں سے الگ ہو گئے تھے تاکہ رب کی شریعت کی پیروی کریں۔ اُن کی بیویاں اور وہ بیٹے بیٹیاں بھی شریک ہوئے جو عہد کو سمجھ سکتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 10:29 | اپنے بزرگ بھائیوں کے ساتھ مل کر اُنہوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا، ”ہم اُس شریعت کی پیروی کریں گے جو اللہ نے ہمیں اپنے خادم موسیٰ کی معرفت دی ہے۔ ہم احتیاط سے رب اپنے آقا کے تمام احکام اور ہدایات پر عمل کریں گے۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 10:30 | نیز، اُنہوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا، ”ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی غیریہودیوں سے نہیں کرائیں گے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 10:31 | جب غیریہودی ہمیں سبت کے دن یا رب کے لئے مخصوص کسی اَور دن اناج یا کوئی اَور مال بیچنے کی کوشش کریں تو ہم کچھ نہیں خریدیں گے۔ ہر ساتویں سال ہم زمین کی کھیتی باڑی نہیں کریں گے اور تمام قرضے منسوخ کریں گے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 10:32 | ہم سالانہ رب کے گھر کی خدمت کے لئے چاندی کا چھوٹا سِکہ دیں گے۔ اِس خدمت میں ذیل کی چیزیں شامل ہیں: | |
Nehe | UrduGeo | 10:33 | اللہ کے لئے مخصوص روٹی، غلہ کی نذر اور بھسم ہونے والی وہ قربانیاں جو روزانہ پیش کی جاتی ہیں، سبت کے دن، نئے چاند کی عید اور باقی عیدوں پر پیش کی جانے والی قربانیاں، خاص مُقدّس قربانیاں، اسرائیل کا کفارہ دینے والی گناہ کی قربانیاں، اور ہمارے خدا کے گھر کا ہر کام۔ | |
Nehe | UrduGeo | 10:34 | ہم نے قرعہ ڈال کر مقرر کیا ہے کہ اماموں، لاویوں اور باقی قوم کے کون کون سے خاندان سال میں کن کن مقررہ موقعوں پر رب کے گھر میں لکڑی پہنچائیں۔ یہ لکڑی ہمارے خدا کی قربان گاہ پر قربانیاں جلانے کے لئے استعمال کی جائے گی، جس طرح شریعت میں لکھا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 10:36 | جس طرح شریعت میں درج ہے، ہم اپنے پہلوٹھوں کو رب کے گھر میں لا کر اللہ کے لئے مخصوص کریں گے۔ گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کے پہلے بچے ہم خدمت گزار اماموں کو قربان کرنے کے لئے دیں گے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 10:37 | اُنہیں ہم سال کے پہلے غلہ سے گوندھا ہوا آٹا، اپنے درختوں کا پہلا پھل، اپنی نئی مَے اور زیتون کے نئے تیل کا پہلا حصہ دے کر رب کے گھر کے گوداموں میں پہنچائیں گے۔ دیہات میں ہم لاویوں کو اپنی فصلوں کا دسواں حصہ دیں گے، کیونکہ وہی دیہات میں یہ حصہ جمع کرتے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 10:38 | دسواں حصہ ملتے وقت کوئی امام یعنی ہارون کے خاندان کا کوئی مرد لاویوں کے ساتھ ہو گا، اور لاوی مال کا دسواں حصہ ہمارے خدا کے گھر کے گوداموں میں پہنچائیں گے۔ | |
Chapter 11
Nehe | UrduGeo | 11:1 | قوم کے بزرگ یروشلم میں آباد ہوئے تھے۔ فیصلہ کیا گیا کہ باقی لوگوں کے ہر دسویں خاندان کو مُقدّس شہر یروشلم میں بسنا ہے۔ یہ خاندان قرعہ ڈال کر مقرر کئے گئے۔ باقی خاندانوں کو اُن کی مقامی جگہوں میں رہنے کی اجازت تھی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:3 | ذیل میں صوبے کے اُن بزرگوں کی فہرست ہے جو یروشلم میں آباد ہوئے۔ (اکثر لوگ یہوداہ کے باقی شہروں اور دیہات میں اپنی موروثی زمین پر بستے تھے۔ اِن میں عام اسرائیلی، امام، لاوی، رب کے گھر کے خدمت گار اور سلیمان کے خادموں کی اولاد شامل تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:4 | لیکن یہوداہ اور بن یمین کے چند ایک لوگ یروشلم میں جا بسے۔) یہوداہ کا قبیلہ: فارص کے خاندان کا عتایاہ بن عُزیّاہ بن زکریاہ بن امریاہ بن سفطیاہ بن مہلل ایل، | |
Nehe | UrduGeo | 11:5 | سِلونی کے خاندان کا معسیاہ بن باروک بن کُل حوزہ بن حزایاہ بن عدایاہ بن یویریب بن زکریاہ۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:6 | فارص کے خاندان کے 468 اثر و رسوخ رکھنے والے آدمی اپنے خاندانوں سمیت یروشلم میں رہائش پذیر تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:7 | بن یمین کا قبیلہ: سَلّو بن مسُلّام بن یوعید بن فِدایاہ بن قولایاہ بن معسیاہ بن ایتی ایل بن یسعیاہ۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:9 | اِن پر یوایل بن زِکری مقرر تھا جبکہ یہوداہ بن سنوآہ شہر کی انتظامیہ میں دوسرے نمبر پر آتا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:11 | اور سرایاہ بن خِلقیاہ بن مسُلّام بن صدوق بن مِرایوت بن اخی طوب۔ سرایاہ اللہ کے گھر کا منتظم تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:12 | اِن اماموں کے 822 بھائی رب کے گھر میں خدمت کرتے تھے۔ نیز، عدایاہ بن یروحام بن فللیاہ بن امصی بن زکریاہ بن فشحور بن ملکیاہ۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:13 | اُس کے ساتھ 242 بھائی تھے جو اپنے اپنے خاندانوں کے سرپرست تھے۔ اِن کے علاوہ امَشسی بن عزرایل بن اخزی بن مسِلّموت بن اِمّیر۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:14 | اُس کے ساتھ 128 اثر و رسوخ رکھنے والے بھائی تھے۔ زبدی ایل بن ہجدولیم اُن کا انچارج تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:15 | ذیل کے لاوی یروشلم میں رہائش پذیر تھے۔ سمعیاہ بن حسوب بن عزری قام بن حسبیاہ بن بُنی، | |
Nehe | UrduGeo | 11:17 | نیز شکرگزاری کا راہنما متنیاہ بن میکا بن زبدی بن آسف تھا جو دعا کرتے وقت حمد و ثنا کی راہنمائی کرتا تھا، نیز اُس کا مددگار متنیاہ کا بھائی بقبوقیاہ، اور آخر میں عبدا بن سموع بن جلال بن یدوتون۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:19 | رب کے گھر کے دربانوں کے درجِ ذیل مرد یروشلم میں رہتے تھے۔ عقّوب اور طلمون اپنے بھائیوں سمیت دروازوں کے پہرے دار تھے۔ کُل 172 مرد تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:20 | قوم کے باقی لوگ، امام اور لاوی یروشلم سے باہر یہوداہ کے دوسرے شہروں میں آباد تھے۔ ہر ایک اپنی آبائی زمین پر رہتا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:22 | یروشلم میں رہنے والے لاویوں کا نگران عُزّی بن بانی بن حسبیاہ بن متنیاہ بن میکا تھا۔ وہ آسف کے خاندان کا تھا، اُس خاندان کا جس کے گلوکار اللہ کے گھر میں خدمت کرتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:23 | بادشاہ نے مقرر کیا تھا کہ آسف کے خاندان کے کن کن آدمیوں کو کس کس دن رب کے گھر میں گیت گانے کی خدمت کرنی ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:24 | فتحیاہ بن مشیزب ایل اسرائیلی معاملوں میں فارس کے بادشاہ کی نمائندگی کرتا تھا۔ وہ زارح بن یہوداہ کے خاندان کا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:25 | یہوداہ کے قبیلے کے افراد ذیل کے شہروں میں آباد تھے۔ قِریَت اربع، دیبون اور قبضئیل گرد و نواح کی آبادیوں سمیت، | |
Nehe | UrduGeo | 11:30 | زنوح، عدُلام گرد و نواح کی حویلیوں سمیت، لکیس گرد و نواح کے کھیتوں سمیت اور عزیقہ گرد و نواح کی آبادیوں سمیت۔ غرض، وہ جنوب میں بیرسبع سے لے کر شمال میں وادیٔ ہنوم تک آباد تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 11:31 | بن یمین کے قبیلے کی رہائش ذیل کے مقاموں میں تھی۔ جِبع، مِکماس، عیّاہ، بیت ایل گرد و نواح کی آبادیوں سمیت، | |
Chapter 12
Nehe | UrduGeo | 12:1 | درجِ ذیل اُن اماموں اور لاویوں کی فہرست ہے جو زرُبابل بن سیالتی ایل اور یشوع کے ساتھ جلاوطنی سے واپس آئے۔ امام: سرایاہ، یرمیاہ، عزرا، | |
Nehe | UrduGeo | 12:7 | سَلّو، عموق، خِلقیاہ، اور یدعیاہ۔ یہ یشوع کے زمانے میں اماموں اور اُن کے بھائیوں کے راہنما تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:8 | لاوی: یشوع، بِنّوئی، قدمی ایل، سربیاہ، یہوداہ اور متنیاہ۔ متنیاہ اپنے بھائیوں کے ساتھ رب کے گھر میں حمد و ثنا کے گیت گانے میں راہنمائی کرتا تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:9 | بقبوقیاہ اور عُنّی اپنے بھائیوں کے ساتھ عبادت کے دوران اُن کے مقابل کھڑے ہوتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:10 | امامِ اعظم یشوع کی اولاد: یشوع یویقیم کا باپ تھا، یویقیم اِلیاسب کا، اِلیاسب یویدع کا، | |
Nehe | UrduGeo | 12:12 | جب یویقیم امامِ اعظم تھا تو ذیل کے امام اپنے خاندانوں کے سرپرست تھے۔ سرایاہ کے خاندان کا مرایاہ، یرمیاہ کے خاندان کا حننیاہ، | |
Nehe | UrduGeo | 12:17 | ابیاہ کے خاندان کا زِکری، من یمین کے خاندان کا ایک آدمی، معدیاہ کے خاندان کا فِلطی، | |
Nehe | UrduGeo | 12:22 | جب اِلیاسب، یویدع، یوحنان اور یدّوع امامِ اعظم تھے تو لاوی کے سرپرستوں کی فہرست تیار کی گئی اور اِسی طرح فارس کے بادشاہ دارا کے زمانے میں اماموں کے خاندانی سرپرستوں کی فہرست۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:23 | لاوی کے خاندانی سرپرستوں کے نام امامِ اعظم یوحنان بن اِلیاسب کے زمانے تک تاریخ کی کتاب میں درج کئے گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:24 | لاوی کے خاندانی سرپرست حسبیاہ، سربیاہ، یشوع، بِنّوئی اور قدمی ایل خدمت کے اُن گروہوں کی راہنمائی کرتے تھے جو رب کے گھر میں حمد و ثنا کے گیت گاتے تھے۔ اُن کے مقابل متنیاہ، بقبوقیاہ اور عبدیاہ اپنے گروہوں کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔ گیت گاتے وقت کبھی یہ گروہ اور کبھی اُس کے مقابل کا گروہ گاتا تھا۔ سب کچھ اُس ترتیب سے ہوا جو مردِ خدا داؤد نے مقرر کی تھی۔ مسُلّام، طلمون اور عقّوب دربان تھے جو رب کے گھر کے دروازوں کے ساتھ واقع گوداموں کی پہرا داری کرتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:25 | لاوی کے خاندانی سرپرست حسبیاہ، سربیاہ، یشوع، بِنّوئی اور قدمی ایل خدمت کے اُن گروہوں کی راہنمائی کرتے تھے جو رب کے گھر میں حمد و ثنا کے گیت گاتے تھے۔ اُن کے مقابل متنیاہ، بقبوقیاہ اور عبدیاہ اپنے گروہوں کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔ گیت گاتے وقت کبھی یہ گروہ اور کبھی اُس کے مقابل کا گروہ گاتا تھا۔ سب کچھ اُس ترتیب سے ہوا جو مردِ خدا داؤد نے مقرر کی تھی۔ مسُلّام، طلمون اور عقّوب دربان تھے جو رب کے گھر کے دروازوں کے ساتھ واقع گوداموں کی پہرا داری کرتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:26 | یہ آدمی امامِ اعظم یویقیم بن یشوع بن یوصدق، نحمیاہ گورنر اور شریعت کے عالِم عزرا امام کے زمانے میں اپنی خدمت سرانجام دیتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:27 | فصیل کی مخصوصیت کے لئے پورے ملک کے لاویوں کو یروشلم بُلایا گیا تاکہ وہ خوشی منانے میں مدد کر کے حمد و ثنا کے گیت گائیں اور جھانجھ، ستار اور سرود بجائیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:29 | بیت جِلجال اور جِبع اور عزماوت کے علاقے سے آئے۔ کیونکہ گلوکاروں نے اپنی اپنی آبادیاں یروشلم کے ارد گرد بنائی تھیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:30 | پہلے اماموں اور لاویوں نے اپنے آپ کو جشن کے لئے پاک صاف کیا، پھر اُنہوں نے عام لوگوں، دروازوں اور فصیل کو بھی پاک صاف کر دیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:31 | اِس کے بعد مَیں نے یہوداہ کے قبیلے کے بزرگوں کو فصیل پر چڑھنے دیا اور گلوکاروں کو شکرگزاری کے دو بڑے گروہوں میں تقسیم کیا۔ پہلا گروہ فصیل پر چلتے چلتے جنوب میں واقع کچرے کے دروازے کی طرف بڑھ گیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:35 | آخری گروہ امام تھے جو تُرم بجاتے رہے۔ اِن کے پیچھے ذیل کے موسیقار آئے: زکریاہ بن یونتن بن سمعیاہ بن متنیاہ بن میکایاہ بن زکور بن آسف | |
Nehe | UrduGeo | 12:36 | اور اُس کے بھائی سمعیاہ، عزرایل، مِللی، جِللی، ماعی، نتنی ایل، یہوداہ اور حنانی۔ یہ آدمی مردِ خدا داؤد کے ساز بجاتے رہے۔ شریعت کے عالِم عزرا نے جلوس کی راہنمائی کی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:37 | چشمے کے دروازے کے پاس آ کر وہ سیدھے اُس سیڑھی پر چڑھ گئے جو یروشلم کے اُس حصے تک پہنچاتی ہے جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ پھر داؤد کے محل کے پیچھے سے گزر کر وہ شہر کے مغرب میں واقع پانی کے دروازے تک پہنچ گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:38 | شکرگزاری کا دوسرا گروہ فصیل پر چلتے چلتے شمال میں واقع تنوروں کے بُرج اور ’موٹی دیوار‘ کی طرف بڑھ گیا، اور مَیں باقی لوگوں کے ساتھ اُس کے پیچھے ہو لیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:39 | ہم افرائیم کے دروازے، یسانہ کے دروازے، مچھلی کے دروازے، حنن ایل کے بُرج، میا بُرج اور بھیڑ کے دروازے سے ہو کر محافظوں کے دروازے تک پہنچ گئے جہاں ہم رُک گئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:40 | پھر شکرگزاری کے دونوں گروہ رب کے گھر کے پاس کھڑے ہو گئے۔ مَیں بھی بزرگوں کے آدھے حصے | |
Nehe | UrduGeo | 12:41 | اور ذیل کے تُرم بجانے والے اماموں کے ساتھ رب کے گھر کے صحن میں کھڑا ہوا: اِلیاقیم، معسیاہ، من یمین، میکایاہ، اِلیوعینی، زکریاہ اور حننیاہ۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:42 | معسیاہ، سمعیاہ، اِلی عزر، عُزّی، یوحنان، ملکیاہ، عیلام اور عزر بھی ہمارے ساتھ تھے۔ گلوکار اِزرخیاہ کی راہنمائی میں حمد و ثنا کے گیت گاتے رہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:43 | اُس دن ذبح کی بڑی بڑی قربانیاں پیش کی گئیں، کیونکہ اللہ نے ہم سب کو بال بچوں سمیت بڑی خوشی دلائی تھی۔ خوشیوں کا اِتنا شور مچ گیا کہ اُس کی آواز دُوردراز علاقوں تک پہنچ گئی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:44 | اُس وقت کچھ آدمیوں کو اُن گوداموں کے نگران بنایا گیا جن میں ہدیئے، فصلوں کا پہلا پھل اور پیداوار کا دسواں حصہ محفوظ رکھا جاتا تھا۔ اُن میں شہروں کی فصلوں کا وہ حصہ جمع کرنا تھا جو شریعت نے اماموں اور لاویوں کے لئے مقرر کیا تھا۔ کیونکہ یہوداہ کے باشندے خدمت کرنے والے اماموں اور لاویوں سے خوش تھے | |
Nehe | UrduGeo | 12:45 | جو اپنے خدا کی خدمت طہارت کے رسم و رواج سمیت اچھی طرح انجام دیتے تھے۔ رب کے گھر کے گلوکار اور دربان بھی داؤد اور اُس کے بیٹے سلیمان کی ہدایات کے مطابق ہی خدمت کرتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 12:46 | کیونکہ داؤد اور آسف کے زمانے سے ہی گلوکاروں کے لیڈر اللہ کی حمد و ثنا کے گیتوں میں راہنمائی کرتے تھے۔ | |
Chapter 13
Nehe | UrduGeo | 13:1 | اُس دن قوم کے سامنے موسیٰ کی شریعت کی تلاوت کی گئی۔ پڑھتے پڑھتے معلوم ہوا کہ عمونیوں اور موآبیوں کو کبھی بھی اللہ کی قوم میں شریک ہونے کی اجازت نہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:2 | وجہ یہ ہے کہ اِن قوموں نے مصر سے نکلتے وقت اسرائیلیوں کو کھانا کھلانے اور پانی پلانے سے انکار کیا تھا۔ نہ صرف یہ بلکہ اُنہوں نے بلعام کو پیسے دیئے تھے تاکہ وہ اسرائیلی قوم پر لعنت بھیجے، اگرچہ ہمارے خدا نے لعنت کو برکت میں تبدیل کیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:4 | اِس واقعے سے پہلے رب کے گھر کے گوداموں پر مقرر امام اِلیاسب نے اپنے رشتے دار طوبیاہ | |
Nehe | UrduGeo | 13:5 | کے لئے ایک بڑا کمرا خالی کر دیا تھا جس میں پہلے غلہ کی نذریں، بخور اور کچھ آلات رکھے جاتے تھے۔ نیز، غلہ، نئی مَے اور زیتون کے تیل کا جو دسواں حصہ لاویوں، گلوکاروں اور دربانوں کے لئے مقرر تھا وہ بھی اُس کمرے میں رکھا جاتا تھا اور ساتھ ساتھ اماموں کے لئے مقرر حصہ بھی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:6 | اُس وقت مَیں یروشلم میں نہیں تھا، کیونکہ بابل کے بادشاہ ارتخشستا کی حکومت کے 32ویں سال میں مَیں اُس کے دربار میں واپس آ گیا تھا۔ کچھ دیر بعد مَیں شہنشاہ سے اجازت لے کر دوبارہ یروشلم کے لئے روانہ ہوا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:7 | وہاں پہنچ کر مجھے پتا چلا کہ اِلیاسب نے کتنی بُری حرکت کی ہے، کہ اُس نے اپنے رشتے دار طوبیاہ کے لئے رب کے گھر کے صحن میں کمرا خالی کر دیا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:8 | یہ بات مجھے نہایت ہی بُری لگی، اور مَیں نے طوبیاہ کا سارا سامان کمرے سے نکال کر پھینک دیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:9 | پھر مَیں نے حکم دیا کہ کمرے نئے سرے سے پاک صاف کر دیئے جائیں۔ جب ایسا ہوا تو مَیں نے رب کے گھر کا سامان، غلہ کی نذریں اور بخور دوبارہ وہاں رکھ دیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:10 | مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ لاوی اور گلوکار رب کے گھر میں اپنی خدمت کو چھوڑ کر اپنے کھیتوں میں کام کر رہے ہیں۔ وجہ یہ تھی کہ اُنہیں وہ حصہ نہیں مل رہا تھا جو اُن کا حق تھا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:11 | تب مَیں نے ذمہ دار افسروں کو جھڑک کر کہا، ”آپ اللہ کے گھر کا انتظام اِتنی بےپروائی سے کیوں چلا رہے ہیں؟“ مَیں نے لاویوں اور گلوکاروں کو واپس بُلا کر دوبارہ اُن کی ذمہ داریوں پر لگایا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:12 | یہ دیکھ کر تمام یہوداہ غلہ، نئی مَے اور زیتون کے تیل کا دسواں حصہ گوداموں میں لانے لگا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:13 | گوداموں کی نگرانی مَیں نے سلمیاہ امام، صدوق منشی اور فِدایاہ لاوی کے سپرد کر کے حنان بن زکور بن متنیاہ کو اُن کا مددگار مقرر کیا، کیونکہ چاروں کو قابلِ اعتماد سمجھا جاتا تھا۔ اُن ہی کو اماموں اور لاویوں میں اُن کے مقررہ حصے تقسیم کرنے کی ذمہ داری دی گئی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:14 | اے میرے خدا، اِس کام کے باعث مجھے یاد کر! وہ سب کچھ نہ بھول جو مَیں نے وفاداری سے اپنے خدا کے گھر اور اُس کے انتظام کے لئے کیا ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:15 | اُس وقت مَیں نے یہوداہ میں کچھ لوگوں کو دیکھا جو سبت کے دن انگور کا رس نچوڑ کر مَے بنا رہے تھے۔ دوسرے غلہ لا کر مَے، انگور، انجیر اور دیگر مختلف قسم کی پیداوار کے ساتھ گدھوں پر لاد رہے اور یروشلم پہنچا رہے تھے۔ یہ سب کچھ سبت کے دن ہو رہا تھا۔ مَیں نے اُنہیں تنبیہ کی کہ سبت کے دن خوراک فروخت نہ کرنا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:16 | صور کے کچھ آدمی بھی جو یروشلم میں رہتے تھے سبت کے دن مچھلی اور دیگر کئی چیزیں یروشلم میں لا کر یہوداہ کے لوگوں کو بیچتے تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:17 | یہ دیکھ کر مَیں نے یہوداہ کے شرفا کو ڈانٹ کر کہا، ”یہ کتنی بُری بات ہے! آپ تو سبت کے دن کی بےحرمتی کر رہے ہیں۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:18 | جب آپ کے باپ دادا نے ایسا کیا تو اللہ یہ ساری آفت ہم پر اور اِس شہر پر لایا۔ اب آپ سبت کے دن کی بےحرمتی کرنے سے اللہ کا اسرائیل پر غضب مزید بڑھا رہے ہیں۔“ | |
Nehe | UrduGeo | 13:19 | مَیں نے حکم دیا کہ جمعہ کو یروشلم کے دروازے شام کے اُس وقت بند کئے جائیں جب دروازے سایوں میں ڈوب جائیں، اور کہ وہ سبت کے پورے دن بند رہیں۔ سبت کے اختتام تک اُنہیں کھولنے کی اجازت نہیں تھی۔ مَیں نے اپنے کچھ لوگوں کو دروازوں پر کھڑا بھی کیا تاکہ کوئی بھی اپنا سامان سبت کے دن شہر میں نہ لائے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:20 | یہ دیکھ کر تاجروں اور بیچنے والوں نے کئی مرتبہ سبت کی رات شہر سے باہر گزاری اور وہاں اپنا مال بیچنے کی کوشش کی۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:21 | تب مَیں نے اُنہیں تنبیہ کی، ”آپ سبت کی رات کیوں فصیل کے پاس گزارتے ہیں؟ اگر آپ دوبارہ ایسا کریں تو آپ کو حوالۂ پولیس کیا جائے گا۔“ اُس وقت سے وہ سبت کے دن آنے سے باز آئے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:22 | لاویوں کو مَیں نے حکم دیا کہ اپنے آپ کو پاک صاف کر کے شہر کے دروازوں کی پہرا داری کریں تاکہ اب سے سبت کا دن مخصوص و مُقدّس رہے۔ اے میرے خدا، مجھے اِس نیکی کے باعث یاد کر کے اپنی عظیم شفقت کے مطابق مجھ پر مہربانی کر۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:23 | اُس وقت مجھے یہ بھی معلوم ہوا کہ بہت سے یہودی مردوں کی شادی اشدود، عمون اور موآب کی عورتوں سے ہوئی ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:24 | اُن کے آدھے بچے صرف اشدود کی زبان یا کوئی اَور غیرملکی زبان بول لیتے تھے۔ ہماری زبان سے وہ ناواقف ہی تھے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:25 | تب مَیں نے اُنہیں جھڑکا اور اُن پر لعنت بھیجی۔ بعض ایک کے بال نوچ نوچ کر مَیں نے اُن کی پٹائی کی۔ مَیں نے اُنہیں اللہ کی قَسم کھلانے پر مجبور کیا کہ ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی غیرملکیوں سے نہیں کرائیں گے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:26 | مَیں نے کہا، ”اسرائیل کے بادشاہ سلیمان کو یاد کریں۔ ایسی ہی شادیوں نے اُسے گناہ کرنے پر اُکسایا۔ اُس وقت اُس کے برابر کوئی بادشاہ نہیں تھا۔ اللہ اُسے پیار کرتا تھا اور اُسے پورے اسرائیل کا بادشاہ بنایا۔ لیکن اُسے بھی غیرملکی بیویوں کی طرف سے گناہ کرنے پر اُکسایا گیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:27 | اب آپ کے بارے میں بھی یہی کچھ سننا پڑتا ہے! آپ سے بھی یہی بڑا گناہ سرزد ہو رہا ہے۔ غیرملکی عورتوں سے شادی کرنے سے آپ ہمارے خدا سے بےوفا ہو گئے ہیں!“ | |
Nehe | UrduGeo | 13:28 | امامِ اعظم اِلیاسب کے بیٹے یویدع کے ایک بیٹے کی شادی سنبلّط حورونی کی بیٹی سے ہوئی تھی، اِس لئے مَیں نے بیٹے کو یروشلم سے بھگا دیا۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:29 | اے میرے خدا، اُنہیں یاد کر، کیونکہ اُنہوں نے امام کے عُہدے اور اماموں اور لاویوں کے عہد کی بےحرمتی کی ہے۔ | |
Nehe | UrduGeo | 13:30 | چنانچہ مَیں نے اماموں اور لاویوں کو ہر غیرملکی چیز سے پاک صاف کر کے اُنہیں اُن کی خدمت اور مختلف ذمہ داریوں کے لئے ہدایات دیں۔ | |