Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
ROMANS
Up
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16
Toggle notes
Chapter 1
Roma UrduGeo 1:1  یہ خط مسیح عیسیٰ کے غلام پولس کی طرف سے ہے جسے رسول ہونے کے لئے بُلایا اور اللہ کی خوش خبری کی منادی کرنے کے لئے الگ کیا گیا ہے۔
Roma UrduGeo 1:2  پاک نوشتوں میں درج اِس خوش خبری کا وعدہ اللہ نے پہلے ہی اپنے نبیوں سے کر رکھا تھا۔
Roma UrduGeo 1:3  اور یہ پیغام اُس کے فرزند عیسیٰ کے بارے میں ہے۔ انسانی لحاظ سے وہ داؤد کی نسل سے پیدا ہوا،
Roma UrduGeo 1:4  جبکہ روح القدس کے لحاظ سے وہ قدرت کے ساتھ اللہ کا فرزند ٹھہرا جب وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا۔ یہ ہے ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے بارے میں اللہ کی خوش خبری۔
Roma UrduGeo 1:5  مسیح سے ہمیں رسولی اختیار کا یہ فضل حاصل ہوا ہے کہ ہم تمام غیریہودیوں میں منادی کریں تاکہ وہ ایمان لا کر اُس کے تابع ہو جائیں اور یوں مسیح کے نام کو جلال ملے۔
Roma UrduGeo 1:6  آپ بھی اُن غیریہودیوں میں سے ہیں، جو عیسیٰ مسیح کے بُلائے ہوئے ہیں۔
Roma UrduGeo 1:7  مَیں آپ سب کو لکھ رہا ہوں جو روم میں اللہ کے پیارے ہیں اور مخصوص و مُقدّس ہونے کے لئے بُلائے گئے ہیں۔ خدا ہمارا باپ اور خداوند عیسیٰ مسیح آپ کو فضل اور سلامتی عطا کریں۔
Roma UrduGeo 1:8  اوّل، مَیں آپ سب کے لئے عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے اپنے خدا کا شکر کرتا ہوں، کیونکہ پوری دنیا میں آپ کے ایمان کا چرچا ہو رہا ہے۔
Roma UrduGeo 1:9  خدا ہی میرا گواہ ہے جس کی خدمت مَیں اپنی روح میں کرتا ہوں جب مَیں اُس کے فرزند کے بارے میں خوش خبری پھیلاتا ہوں، مَیں لگاتار آپ کو یاد کرتا رہتا ہوں
Roma UrduGeo 1:10  اور ہر وقت اپنی دعاؤں میں منت کرتا ہوں کہ اللہ مجھے آخرکار آپ کے پاس آنے کی کامیابی عطا کرے۔
Roma UrduGeo 1:11  کیونکہ مَیں آپ سے ملنے کا آرزومند ہوں۔ مَیں چاہتا ہوں کہ میرے ذریعے آپ کو کچھ روحانی برکت مل جائے اور یوں آپ مضبوط ہو جائیں۔
Roma UrduGeo 1:12  یعنی آنے کا مقصد یہ ہے کہ میرے ایمان سے آپ کی حوصلہ افزائی کی جائے اور اِسی طرح آپ کے ایمان سے میرا حوصلہ بھی بڑھ جائے۔
Roma UrduGeo 1:13  بھائیو، آپ کے علم میں ہو کہ مَیں نے بہت دفعہ آپ کے پاس آنے کا ارادہ کیا۔ کیونکہ جس طرح دیگر غیریہودی اقوام میں میری خدمت سے پھل پیدا ہوا ہے اُسی طرح آپ میں بھی پھل دیکھنا چاہتا ہوں۔ لیکن آج تک مجھے روکا گیا ہے۔
Roma UrduGeo 1:14  بات یہ ہے کہ یہ خدمت سرانجام دینا میرا فرض ہے، خواہ یونانیوں میں ہو یا غیریونانیوں میں، خواہ داناؤں میں ہو یا نادانوں میں۔
Roma UrduGeo 1:15  یہی وجہ ہے کہ مَیں آپ کو بھی جو روم میں رہتے ہیں اللہ کی خوش خبری سنانے کا مشتاق ہوں۔
Roma UrduGeo 1:16  مَیں تو خوش خبری کے سبب سے شرماتا نہیں، کیونکہ یہ اللہ کی قدرت ہے جو ہر ایک کو جو ایمان لاتا ہے نجات دیتی ہے، پہلے یہودیوں کو، پھر غیریہودیوں کو۔
Roma UrduGeo 1:17  کیونکہ اِس خوش خبری میں اللہ کی ہی راست بازی ظاہر ہوتی ہے، وہ راست بازی جو شروع سے آخر تک ایمان پر مبنی ہے۔ یہی بات کلامِ مُقدّس میں درج ہے جب لکھا ہے، ”راست باز ایمان ہی سے جیتا رہے گا۔“
Roma UrduGeo 1:18  لیکن اللہ کا غضب آسمان پر سے اُن تمام بےدین اور ناراست لوگوں پر نازل ہوتا ہے جو سچائی کو اپنی ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔
Roma UrduGeo 1:19  جو کچھ اللہ کے بارے میں معلوم ہو سکتا ہے وہ تو اُن پر ظاہر ہے، ہاں اللہ نے خود یہ اُن پر ظاہر کیا ہے۔
Roma UrduGeo 1:20  کیونکہ دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک انسان اللہ کی اَن دیکھی فطرت یعنی اُس کی ازلی قدرت اور الوہیت مخلوقات کا مشاہدہ کرنے سے پہچان سکتا ہے۔ اِس لئے اُن کے پاس کوئی عذر نہیں۔
Roma UrduGeo 1:21  اللہ کو جاننے کے باوجود اُنہوں نے اُسے وہ جلال نہ دیا جو اُس کا حق ہے، نہ اُس کا شکر ادا کیا بلکہ وہ باطل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بےسمجھ دلوں پر تاریکی چھا گئی۔
Roma UrduGeo 1:22  وہ دعویٰ تو کرتے تھے کہ ہم دانا ہیں، لیکن احمق ثابت ہوئے۔
Roma UrduGeo 1:23  یوں اُنہوں نے غیرفانی خدا کو جلال دینے کے بجائے ایسے بُتوں کی پوجا کی جو فانی انسان، پرندوں، چوپایوں اور رینگنے والے جانوروں کی صورت میں بنائے گئے تھے۔
Roma UrduGeo 1:24  اِس لئے اللہ نے اُنہیں اُن نجس کاموں میں چھوڑ دیا جو اُن کے دل کرنا چاہتے تھے۔ نتیجے میں اُن کے جسم ایک دوسرے سے بےحرمت ہوتے رہے۔
Roma UrduGeo 1:25  ہاں، اُنہوں نے اللہ کے بارے میں سچائی کو رد کر کے جھوٹ کو اپنا لیا اور مخلوقات کی پرستش اور خدمت کی، نہ کہ خالق کی، جس کی تعریف ابد تک ہوتی رہے، آمین۔
Roma UrduGeo 1:26  یہی وجہ ہے کہ اللہ نے اُنہیں اُن کی شرم ناک شہوتوں میں چھوڑ دیا۔ اُن کی خواتین نے فطرتی جنسی تعلقات کے بجائے غیرفطرتی تعلقات رکھے۔
Roma UrduGeo 1:27  اِسی طرح مرد خواتین کے ساتھ فطرتی تعلقات چھوڑ کر ایک دوسرے کی شہوت میں مست ہو گئے۔ مردوں نے مردوں کے ساتھ بےحیا حرکتیں کر کے اپنے بدنوں میں اپنی اِس گم راہی کا مناسب بدلہ پایا۔
Roma UrduGeo 1:28  اور چونکہ اُنہوں نے اللہ کو جاننے سے انکار کر دیا اِس لئے اُس نے اُنہیں اُن کی مکروہ سوچ میں چھوڑ دیا۔ اور اِس لئے وہ ایسی حرکتیں کرتے رہتے ہیں جو کبھی نہیں کرنی چاہئیں۔
Roma UrduGeo 1:29  وہ ہر طرح کی ناراستی، شر، لالچ اور بُرائی سے بھرے ہوئے ہیں۔ وہ حسد، خوں ریزی، جھگڑے، فریب اور کینہ وری سے لبریز ہیں۔ وہ چغلی کھانے والے،
Roma UrduGeo 1:30  تہمت لگانے والے، اللہ سے نفرت کرنے والے، سرکش، مغرور، شیخی باز، بدی کو ایجاد کرنے والے، ماں باپ کے نافرمان،
Roma UrduGeo 1:31  بےسمجھ، بےوفا، سنگ دل اور بےرحم ہیں۔
Roma UrduGeo 1:32  اگرچہ وہ اللہ کا فرمان جانتے ہیں کہ ایسا کرنے والے سزائے موت کے مستحق ہیں توبھی وہ ایسا کرتے ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ ایسا کرنے والے دیگر لوگوں کو شاباش بھی دیتے ہیں۔
Chapter 2
Roma UrduGeo 2:1  اے انسان، کیا تُو دوسروں کو مجرم ٹھہراتا ہے؟ تُو جو کوئی بھی ہو تیرا کوئی عذر نہیں۔ کیونکہ تُو خود بھی وہی کچھ کرتا ہے جس میں تُو دوسروں کو مجرم ٹھہراتا ہے اور یوں اپنے آپ کو بھی مجرم قرار دیتا ہے۔
Roma UrduGeo 2:2  اب ہم جانتے ہیں کہ ایسے کام کرنے والوں پر اللہ کا فیصلہ منصفانہ ہے۔
Roma UrduGeo 2:3  تاہم تُو وہی کچھ کرتا ہے جس میں تُو دوسروں کو مجرم ٹھہراتا ہے۔ کیا تُو سمجھتا ہے کہ خود اللہ کی عدالت سے بچ جائے گا؟
Roma UrduGeo 2:4  یا کیا تُو اُس کی وسیع مہربانی، تحمل اور صبر کو حقیر جانتا ہے؟ کیا تجھے معلوم نہیں کہ اللہ کی مہربانی تجھے توبہ تک لے جانا چاہتی ہے؟
Roma UrduGeo 2:5  لیکن تُو ہٹ دھرم ہے، تُو توبہ کرنے کے لئے تیار نہیں اور یوں اپنی سزا میں اضافہ کرتا جا رہا ہے، وہ سزا جو اُس دن دی جائے گی جب اللہ کا غضب نازل ہو گا، جب اُس کی راست عدالت ظاہر ہو گی۔
Roma UrduGeo 2:6  اللہ ہر ایک کو اُس کے کاموں کا بدلہ دے گا۔
Roma UrduGeo 2:7  کچھ لوگ ثابت قدمی سے نیک کام کرتے اور جلال، عزت اور بقا کے طالب رہتے ہیں۔ اُنہیں اللہ ابدی زندگی عطا کرے گا۔
Roma UrduGeo 2:8  لیکن کچھ لوگ خود غرض ہیں اور سچائی کی نہیں بلکہ ناراستی کی پیروی کرتے ہیں۔ اُن پر اللہ کا غضب اور قہر نازل ہو گا۔
Roma UrduGeo 2:9  مصیبت اور پریشانی ہر اُس انسان پر آئے گی جو بُرائی کرتا ہے، پہلے یہودی پر، پھر یونانی پر۔
Roma UrduGeo 2:10  لیکن جلال، عزت اور سلامتی ہر اُس انسان کو حاصل ہو گی جو نیکی کرتا ہے، پہلے یہودی کو، پھر یونانی کو۔
Roma UrduGeo 2:11  کیونکہ اللہ کسی کا بھی طرف دار نہیں۔
Roma UrduGeo 2:12  غیریہودیوں کے پاس موسوی شریعت نہیں ہے، اِس لئے وہ شریعت کے بغیر ہی گناہ کر کے ہلاک ہو جاتے ہیں۔ یہودیوں کے پاس شریعت ہے، لیکن وہ بھی نہیں بچیں گے۔ کیونکہ جب وہ گناہ کرتے ہیں تو شریعت ہی اُنہیں مجرم ٹھہراتی ہے۔
Roma UrduGeo 2:13  کیونکہ اللہ کے نزدیک یہ کافی نہیں کہ ہم شریعت کی باتیں سنیں بلکہ وہ ہمیں اُس وقت ہی راست باز قرار دیتا ہے جب شریعت پر عمل بھی کرتے ہیں۔
Roma UrduGeo 2:14  اور گو غیریہودیوں کے پاس شریعت نہیں ہوتی لیکن جب بھی وہ فطرتی طور پر وہ کچھ کرتے ہیں جو شریعت فرماتی ہے تو ظاہر کرتے ہیں کہ گو ہمارے پاس شریعت نہیں توبھی ہم اپنے آپ کے لئے خود شریعت ہیں۔
Roma UrduGeo 2:15  اِس میں وہ ثابت کرتے ہیں کہ شریعت کے تقاضے اُن کے دل پر لکھے ہوئے ہیں۔ اُن کا ضمیر بھی اِس کی گواہی دیتا ہے، کیونکہ اُن کے خیالات کبھی ایک دوسرے کی مذمت اور کبھی ایک دوسرے کا دفاع بھی کرتے ہیں۔
Roma UrduGeo 2:16  غرض، میری خوش خبری کے مطابق ہر ایک کو اُس دن اپنا اجر ملے گا جب اللہ عیسیٰ مسیح کی معرفت انسانوں کی پوشیدہ باتوں کی عدالت کرے گا۔
Roma UrduGeo 2:17  اچھا، تُو اپنے آپ کو یہودی کہتا ہے۔ تُو شریعت پر انحصار کرتا اور اللہ کے ساتھ اپنے تعلق پر فخر کرتا ہے۔
Roma UrduGeo 2:18  تُو اُس کی مرضی کو جانتا ہے اور شریعت کی تعلیم پانے کے باعث صحیح راہ کی پہچان رکھتا ہے۔
Roma UrduGeo 2:19  تجھے پورا یقین ہے، ’مَیں اندھوں کا قائد، تاریکی میں بسنے والوں کی روشنی،
Roma UrduGeo 2:20  بےسمجھوں کا معلم اور بچوں کا اُستاد ہوں۔‘ ایک لحاظ سے یہ درست بھی ہے، کیونکہ شریعت کی صورت میں تیرے پاس علم و عرفان اور سچائی موجود ہے۔
Roma UrduGeo 2:21  اب بتا، تُو جو اَوروں کو سکھاتا ہے اپنے آپ کو کیوں نہیں سکھاتا؟ تُو جو چوری نہ کرنے کی منادی کرتا ہے، خود چوری کیوں کرتا ہے؟
Roma UrduGeo 2:22  تُو جو اَوروں کو زنا کرنے سے منع کرتا ہے، خود زنا کیوں کرتا ہے؟ تُو جو بُتوں سے گھن کھاتا ہے، خود مندروں کو کیوں لُوٹتا ہے؟
Roma UrduGeo 2:23  تُو جو شریعت پر فخر کرتا ہے، کیوں اِس کی خلاف ورزی کر کے اللہ کی بےعزتی کرتا ہے؟
Roma UrduGeo 2:24  یہ وہی بات ہے جو کلامِ مُقدّس میں لکھی ہے، ”تمہارے سبب سے غیریہودیوں میں اللہ کے نام پر کفر بکا جاتا ہے۔“
Roma UrduGeo 2:25  ختنے کا فائدہ تو اُس وقت ہوتا ہے جب تُو شریعت پر عمل کرتا ہے۔ لیکن اگر تُو اُس کی حکم عدولی کرتا ہے تو تُو نامختون جیسا ہے۔
Roma UrduGeo 2:26  اِس کے برعکس اگر نامختون غیریہودی شریعت کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے تو کیا اللہ اُسے مختون یہودی کے برابر نہیں ٹھہرائے گا؟
Roma UrduGeo 2:27  چنانچہ جو نامختون غیریہودی شریعت پر عمل کرتے ہیں وہ آپ یہودیوں کو مجرم ٹھہرائیں گے جن کا ختنہ ہوا ہے اور جن کے پاس شریعت ہے، کیونکہ آپ شریعت پر عمل نہیں کرتے۔
Roma UrduGeo 2:28  آپ اِس بنا پر حقیقی یہودی نہیں ہیں کہ آپ کے والدین یہودی تھے یا آپ کے بدن کا ختنہ ظاہری طور پر ہوا ہے۔
Roma UrduGeo 2:29  بلکہ حقیقی یہودی وہ ہے جو باطن میں یہودی ہے۔ اور حقیقی ختنہ اُس وقت ہوتا ہے جب دل کا ختنہ ہوا ہے۔ ایسا ختنہ شریعت سے نہیں بلکہ روح القدس کے وسیلے سے کیا جاتا ہے۔ اور ایسے یہودی کو انسان کی طرف سے نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے تعریف ملتی ہے۔
Chapter 3
Roma UrduGeo 3:1  تو کیا یہودی ہونے کا یا ختنہ کا کوئی فائدہ ہے؟
Roma UrduGeo 3:2  جی ہاں، ہر طرح کا! اوّل تو یہ کہ اللہ کا کلام اُن کے سپرد کیا گیا ہے۔
Roma UrduGeo 3:3  اگر اُن میں سے بعض بےوفا نکلے تو کیا ہوا؟ کیا اِس سے اللہ کی وفاداری بھی ختم ہو جائے گی؟
Roma UrduGeo 3:4  کبھی نہیں! لازم ہے کہ اللہ سچا ٹھہرے گو ہر انسان جھوٹا ہے۔ یوں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”لازم ہے کہ تُو بولتے وقت راست ٹھہرے اور عدالت کرتے وقت غالب آئے۔“
Roma UrduGeo 3:5  کوئی کہہ سکتا ہے، ”ہماری ناراستی کا ایک اچھا مقصد ہوتا ہے، کیونکہ اِس سے لوگوں پر اللہ کی راستی ظاہر ہوتی ہے۔ تو کیا اللہ بےانصاف نہیں ہو گا اگر وہ اپنا غضب ہم پر نازل کرے؟“ (مَیں انسانی خیال پیش کر رہا ہوں)۔
Roma UrduGeo 3:6  ہرگز نہیں! اگر اللہ راست نہ ہوتا تو پھر وہ دنیا کی عدالت کس طرح کر سکتا؟
Roma UrduGeo 3:7  شاید کوئی اَور اعتراض کرے، ”اگر میرا جھوٹ اللہ کی سچائی کو کثرت سے نمایاں کرتا ہے اور یوں اُس کا جلال بڑھتا ہے تو وہ مجھے کیوں کر گناہ گار قرار دے سکتا ہے؟“
Roma UrduGeo 3:8  کچھ لوگ ہم پر یہ کفر بھی بکتے ہیں کہ ہم کہتے ہیں، ”آؤ، ہم بُرائی کریں تاکہ بھلائی نکلے۔“ انصاف کا تقاضا ہے کہ ایسے لوگوں کو مجرم ٹھہرایا جائے۔
Roma UrduGeo 3:9  اب ہم کیا کہیں؟ کیا ہم یہودی دوسروں سے برتر ہیں؟ بالکل نہیں۔ ہم تو پہلے ہی یہ الزام لگا چکے ہیں کہ یہودی اور یونانی سب ہی گناہ کے قبضے میں ہیں۔
Roma UrduGeo 3:10  کلامِ مُقدّس میں یوں لکھا ہے، ”کوئی نہیں جو راست باز ہے، ایک بھی نہیں۔
Roma UrduGeo 3:11  کوئی نہیں جو سمجھ دار ہے، کوئی نہیں جو اللہ کا طالب ہے۔
Roma UrduGeo 3:12  افسوس، سب صحیح راہ سے بھٹک گئے، سب کے سب بگڑ گئے ہیں۔ کوئی نہیں جو بھلائی کرتا ہو، ایک بھی نہیں۔
Roma UrduGeo 3:13  اُن کا گلا کھلی قبر ہے، اُن کی زبان فریب دیتی ہے۔ اُن کے ہونٹوں میں سانپ کا زہر ہے۔
Roma UrduGeo 3:14  اُن کا منہ لعنت اور کڑواہٹ سے بھرا ہے۔
Roma UrduGeo 3:15  اُن کے پاؤں خون بہانے کے لئے جلدی کرتے ہیں۔
Roma UrduGeo 3:16  اپنے پیچھے وہ تباہی و بربادی چھوڑ جاتے ہیں،
Roma UrduGeo 3:17  اور وہ سلامتی کی راہ نہیں جانتے۔
Roma UrduGeo 3:18  اُن کی آنکھوں کے سامنے خدا کا خوف نہیں ہوتا۔“
Roma UrduGeo 3:19  اب ہم جانتے ہیں کہ شریعت جو کچھ فرماتی ہے اُنہیں فرماتی ہے جن کے سپرد وہ کی گئی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ ہر انسان کے بہانے ختم کئے جائیں اور تمام دنیا اللہ کے سامنے مجرم ٹھہرے۔
Roma UrduGeo 3:20  کیونکہ شریعت کے تقاضے پورے کرنے سے کوئی بھی اُس کے سامنے راست باز نہیں ٹھہر سکتا، بلکہ شریعت کا کام یہ ہے کہ ہمارے اندر گناہ گار ہونے کا احساس پیدا کرے۔
Roma UrduGeo 3:21  لیکن اب اللہ نے ہم پر ایک راہ کا انکشاف کیا ہے جس سے ہم شریعت کے بغیر ہی اُس کے سامنے راست باز ٹھہر سکتے ہیں۔ توریت اور نبیوں کے صحیفے بھی اِس کی تصدیق کرتے ہیں۔
Roma UrduGeo 3:22  راہ یہ ہے کہ جب ہم عیسیٰ مسیح پر ایمان لاتے ہیں تو اللہ ہمیں راست باز قرار دیتا ہے۔ اور یہ راہ سب کے لئے ہے۔ کیونکہ کوئی بھی فرق نہیں،
Roma UrduGeo 3:23  سب نے گناہ کیا، سب اللہ کے اُس جلال سے محروم ہیں جس کا وہ تقاضا کرتا ہے،
Roma UrduGeo 3:24  اور سب مفت میں اللہ کے فضل ہی سے راست باز ٹھہرائے جاتے ہیں، اُس فدئیے کے وسیلے سے جو مسیح عیسیٰ نے دیا۔
Roma UrduGeo 3:25  کیونکہ اللہ نے عیسیٰ کو اُس کے خون کے باعث کفارہ کا وسیلہ بنا کر پیش کیا، ایسا کفارہ جس سے ایمان لانے والوں کو گناہوں کی معافی ملتی ہے۔ یوں اللہ نے اپنی راستی ظاہر کی، پہلے ماضی میں جب وہ اپنے صبر و تحمل میں گناہوں کی سزا دینے سے باز رہا
Roma UrduGeo 3:26  اور اب موجودہ زمانے میں بھی۔ اِس سے وہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ راست ہے اور ہر ایک کو راست باز ٹھہراتا ہے جو عیسیٰ پر ایمان لایا ہے۔
Roma UrduGeo 3:27  اب ہمارا فخر کہاں رہا؟ اُسے تو ختم کر دیا گیا ہے۔ کس شریعت سے؟ کیا اعمال کی شریعت سے؟ نہیں، بلکہ ایمان کی شریعت سے۔
Roma UrduGeo 3:28  کیونکہ ہم کہتے ہیں کہ انسان کو ایمان سے راست باز ٹھہرایا جاتا ہے، نہ کہ اعمال سے۔
Roma UrduGeo 3:29  کیا اللہ صرف یہودیوں کا خدا ہے؟ غیریہودیوں کا نہیں؟ ہاں، غیریہودیوں کا بھی ہے۔
Roma UrduGeo 3:30  کیونکہ اللہ ایک ہی ہے جو مختون اور نامختون دونوں کو ایمان ہی سے راست باز ٹھہرائے گا۔
Roma UrduGeo 3:31  پھر کیا ہم شریعت کو ایمان سے منسوخ کرتے ہیں؟ ہرگز نہیں، بلکہ ہم شریعت کو قائم رکھتے ہیں۔
Chapter 4
Roma UrduGeo 4:1  ابراہیم جسمانی لحاظ سے ہمارا باپ تھا۔ تو راست باز ٹھہرنے کے سلسلے میں اُس کا کیا تجربہ تھا؟
Roma UrduGeo 4:2  ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر وہ شریعت پر عمل کرنے سے راست باز ٹھہرتا تو وہ اپنے آپ پر فخر کر سکتا تھا۔ لیکن اللہ کے نزدیک اُس کے پاس اپنے آپ پر فخر کرنے کا کوئی سبب نہ تھا۔
Roma UrduGeo 4:3  کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”ابراہیم نے اللہ پر بھروسا رکھا۔ اِس بنا پر اللہ نے اُسے راست باز قرار دیا۔“
Roma UrduGeo 4:4  جب لوگ کام کرتے ہیں تو اُن کی مزدوری کوئی خاص مہربانی قرار نہیں دی جاتی، بلکہ یہ تو اُن کا حق بنتا ہے۔
Roma UrduGeo 4:5  لیکن جب لوگ کام نہیں کرتے بلکہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں جو بےدینوں کو راست باز قرار دیتا ہے تو اُن کا کوئی حق نہیں بنتا۔ وہ اُن کے ایمان ہی کی بنا پر راست باز قرار دیئے جاتے ہیں۔
Roma UrduGeo 4:6  داؤد یہی بات بیان کرتا ہے جب وہ اُس شخص کو مبارک کہتا ہے جسے اللہ بغیر اعمال کے راست باز ٹھہراتا ہے،
Roma UrduGeo 4:7  ”مبارک ہیں وہ جن کے جرائم معاف کئے گئے، جن کے گناہ ڈھانپے گئے ہیں۔
Roma UrduGeo 4:8  مبارک ہے وہ جس کا گناہ رب حساب میں نہیں لائے گا۔“
Roma UrduGeo 4:9  کیا یہ مبارک بادی صرف مختونوں کے لئے ہے یا نامختونوں کے لئے بھی؟ ہم تو بیان کر چکے ہیں کہ ابراہیم ایمان کی بنا پر راست باز ٹھہرا۔
Roma UrduGeo 4:10  اُسے کس حالت میں راست باز ٹھہرایا گیا؟ ختنہ کرانے کے بعد یا پہلے؟ ختنے کے بعد نہیں بلکہ پہلے۔
Roma UrduGeo 4:11  اور ختنہ کا جو نشان اُسے ملا وہ اُس کی راست بازی کی مُہر تھی، وہ راست بازی جو اُسے ختنہ کرانے سے پیشتر ملی، اُس وقت جب وہ ایمان لایا۔ یوں وہ اُن سب کا باپ ہے جو بغیر ختنہ کرائے ایمان لائے ہیں اور اِس بنا پر راست باز ٹھہرتے ہیں۔
Roma UrduGeo 4:12  ساتھ ہی وہ ختنہ کرانے والوں کا باپ بھی ہے، لیکن اُن کا جن کا نہ صرف ختنہ ہوا ہے بلکہ جو ہمارے باپ ابراہیم کے اُس ایمان کے نقشِ قدم پر چلتے ہیں جو وہ ختنہ کرانے سے پیشتر رکھتا تھا۔
Roma UrduGeo 4:13  جب اللہ نے ابراہیم اور اُس کی اولاد سے وعدہ کیا کہ وہ دنیا کا وارث ہو گا تو اُس نے یہ اِس لئے نہیں کیا کہ ابراہیم نے شریعت کی پیروی کی بلکہ اِس لئے کہ وہ ایمان لایا اور یوں راست باز ٹھہرایا گیا۔
Roma UrduGeo 4:14  کیونکہ اگر وہ وارث ہیں جو شریعت کے پیروکار ہیں تو پھر ایمان بےاثر ٹھہرا اور اللہ کا وعدہ مٹ گیا۔
Roma UrduGeo 4:15  شریعت اللہ کا غضب ہی پیدا کرتی ہے۔ لیکن جہاں کوئی شریعت نہیں وہاں اُس کی خلاف ورزی بھی نہیں۔
Roma UrduGeo 4:16  چنانچہ یہ میراث ایمان سے ملتی ہے تاکہ اِس کی بنیاد اللہ کا فضل ہو اور اِس کا وعدہ ابراہیم کی تمام نسل کے لئے ہو، نہ صرف شریعت کے پیروکاروں کے لئے بلکہ اُن کے لئے بھی جو ابراہیم کا سا ایمان رکھتے ہیں۔ یہی ہم سب کا باپ ہے۔
Roma UrduGeo 4:17  یوں اللہ کلامِ مُقدّس میں اُس سے وعدہ کرتا ہے، ”مَیں نے تجھے بہت قوموں کا باپ بنا دیا ہے۔“ اللہ ہی کے نزدیک ابراہیم ہم سب کا باپ ہے۔ کیونکہ اُس کا ایمان اُس خدا پر تھا جو مُردوں کو زندہ کرتا اور جس کے حکم پر وہ کچھ پیدا ہوتا ہے جو پہلے نہیں تھا۔
Roma UrduGeo 4:18  اُمید کی کوئی کرن دکھائی نہیں دیتی تھی، پھر بھی ابراہیم اُمید کے ساتھ ایمان رکھتا رہا کہ مَیں ضرور بہت قوموں کا باپ بنوں گا۔ اور آخرکار ایسا ہی ہوا، جیسا کلامِ مُقدّس میں وعدہ کیا گیا تھا کہ ”تیری اولاد اِتنی ہی بےشمار ہو گی۔“
Roma UrduGeo 4:19  اور ابراہیم کا ایمان کمزور نہ پڑا، حالانکہ اُسے معلوم تھا کہ مَیں تقریباً سَو سال کا ہوں اور میرا اور سارہ کے بدن گویا مُردہ ہیں، اب بچے پیدا کرنے کی عمر سارہ کے لئے گزر چکی ہے۔
Roma UrduGeo 4:20  توبھی ابراہیم کا ایمان ختم نہ ہوا، نہ اُس نے اللہ کے وعدے پر شک کیا بلکہ ایمان میں وہ مزید مضبوط ہوا اور اللہ کو جلال دیتا رہا۔
Roma UrduGeo 4:21  اُسے پختہ یقین تھا کہ اللہ اپنے وعدے کو پورا کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔
Roma UrduGeo 4:22  اُس کے اِس ایمان کی وجہ سے اللہ نے اُسے راست باز قرار دیا۔
Roma UrduGeo 4:23  کلامِ مُقدّس میں یہ بات کہ اللہ نے اُسے راست باز قرار دیا نہ صرف اُس کی خاطر لکھی گئی
Roma UrduGeo 4:24  بلکہ ہماری خاطر بھی۔ کیونکہ اللہ ہمیں بھی راست باز قرار دے گا اگر ہم اُس پر ایمان رکھیں جس نے ہمارے خداوند عیسیٰ کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔
Roma UrduGeo 4:25  ہماری ہی خطاؤں کی وجہ سے اُسے موت کے حوالے کیا گیا، اور ہمیں ہی راست باز قرار دینے کے لئے اُسے زندہ کیا گیا۔
Chapter 5
Roma UrduGeo 5:1  اب چونکہ ہمیں ایمان سے راست باز قرار دیا گیا ہے اِس لئے اللہ کے ساتھ ہماری صلح ہے۔ اِس صلح کا وسیلہ ہمارا خداوند عیسیٰ مسیح ہے۔
Roma UrduGeo 5:2  ہمارے ایمان لانے پر اُس نے ہمیں فضل کے اُس مقام تک پہنچایا جہاں ہم آج قائم ہیں۔ اور یوں ہم اِس اُمید پر فخر کرتے ہیں کہ ہم اللہ کے جلال میں شریک ہوں گے۔
Roma UrduGeo 5:3  نہ صرف یہ بلکہ ہم اُس وقت بھی فخر کرتے ہیں جب ہم مصیبتوں میں پھنسے ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مصیبت سے ثابت قدمی پیدا ہوتی ہے،
Roma UrduGeo 5:4  ثابت قدمی سے پختگی اور پختگی سے اُمید۔
Roma UrduGeo 5:5  اور اُمید ہمیں شرمندہ ہونے نہیں دیتی، کیونکہ اللہ نے ہمیں روح القدس دے کر اُس کے وسیلے سے ہمارے دلوں میں اپنی محبت اُنڈیلی ہے۔
Roma UrduGeo 5:6  کیونکہ ہم ابھی کمزور ہی تھے تو مسیح نے ہم بےدینوں کی خاطر اپنی جان دے دی۔
Roma UrduGeo 5:7  مشکل سے ہی کوئی کسی راست باز کی خاطر اپنی جان دے گا۔ ہاں، ممکن ہے کہ کوئی کسی نیکو کار کے لئے اپنی جان دینے کی جرأت کرے۔
Roma UrduGeo 5:8  لیکن اللہ نے ہم سے اپنی محبت کا اظہار یوں کیا کہ مسیح نے اُس وقت ہماری خاطر اپنی جان دی جب ہم گناہ گار ہی تھے۔
Roma UrduGeo 5:9  ہمیں مسیح کے خون سے راست باز ٹھہرایا گیا ہے۔ تو یہ بات کتنی یقینی ہے کہ ہم اُس کے وسیلے سے اللہ کے غضب سے بچیں گے۔
Roma UrduGeo 5:10  ہم ابھی اللہ کے دشمن ہی تھے جب اُس کے فرزند کی موت کے وسیلے سے ہماری اُس کے ساتھ صلح ہو گئی۔ تو پھر یہ بات کتنی یقینی ہے کہ ہم اُس کی زندگی کے وسیلے سے نجات بھی پائیں گے۔
Roma UrduGeo 5:11  نہ صرف یہ بلکہ اب ہم اللہ پر فخر کرتے ہیں اور یہ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے ہے، جس نے ہماری صلح کرائی ہے۔
Roma UrduGeo 5:12  جب آدم نے گناہ کیا تو اُس ایک ہی شخص سے گناہ دنیا میں آیا۔ اِس گناہ کے ساتھ ساتھ موت بھی آ کر سب آدمیوں میں پھیل گئی، کیونکہ سب نے گناہ کیا۔
Roma UrduGeo 5:13  شریعت کے انکشاف سے پہلے گناہ تو دنیا میں تھا، لیکن جہاں شریعت نہیں ہوتی وہاں گناہ کا حساب نہیں کیا جاتا۔
Roma UrduGeo 5:14  تاہم آدم سے لے کر موسیٰ تک موت کی حکومت جاری رہی، اُن پر بھی جنہوں نے آدم کی سی حکم عدولی نہ کی۔ اب آدم آنے والے عیسیٰ مسیح کی طرف اشارہ تھا۔
Roma UrduGeo 5:15  لیکن اِن دونوں میں بڑا فرق ہے۔ جو نعمت اللہ مفت میں دیتا ہے وہ آدم کے گناہ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ کیونکہ اِس ایک شخص آدم کی خلاف ورزی سے بہت سے لوگ موت کی زد میں آ گئے، لیکن اللہ کا فضل کہیں زیادہ موثر ہے، وہ مفت نعمت جو بہتوں کو اُس ایک شخص عیسیٰ مسیح میں ملی ہے۔
Roma UrduGeo 5:16  ہاں، اللہ کی اِس نعمت اور آدم کے گناہ میں بہت فرق ہے۔ اُس ایک شخص آدم کے گناہ کے نتیجے میں ہمیں تو مجرم قرار دیا گیا، لیکن اللہ کی مفت نعمت کا اثر یہ ہے کہ ہمیں راست باز قرار دیا جاتا ہے، گو ہم سے بےشمار گناہ سرزد ہوئے ہیں۔
Roma UrduGeo 5:17  اِس ایک شخص آدم کے گناہ کے نتیجے میں موت سب پر حکومت کرنے لگی۔ لیکن اِس ایک شخص عیسیٰ مسیح کا کام کتنا زیادہ موثر تھا۔ جتنے بھی اللہ کا وافر فضل اور راست بازی کی نعمت پاتے ہیں وہ مسیح کے وسیلے سے ابدی زندگی میں حکومت کریں گے۔
Roma UrduGeo 5:18  چنانچہ جس طرح ایک ہی شخص کے گناہ کے باعث سب لوگ مجرم ٹھہرے اُسی طرح ایک ہی شخص کے راست عمل سے وہ دروازہ کھل گیا جس میں داخل ہو کر سب لوگ راست باز ٹھہر سکتے اور زندگی پا سکتے ہیں۔
Roma UrduGeo 5:19  جس طرح ایک ہی شخص کی نافرمانی سے بہت سے لوگ گناہ گار بن گئے، اُسی طرح ایک ہی شخص کی فرماں برداری سے بہت سے لوگ راست باز بن جائیں گے۔
Roma UrduGeo 5:20  شریعت اِس لئے درمیان میں آ گئی کہ خلاف ورزی بڑھ جائے۔ لیکن جہاں گناہ زیادہ ہوا وہاں اللہ کا فضل اِس سے بھی زیادہ ہو گیا۔
Roma UrduGeo 5:21  چنانچہ جس طرح گناہ موت کی صورت میں حکومت کرتا تھا اُسی طرح اب اللہ کا فضل ہمیں راست باز ٹھہرا کر حکومت کرتا ہے۔ یوں ہمیں اپنے خداوند عیسیٰ مسیح کی بدولت ابدی زندگی حاصل ہوتی ہے۔
Chapter 6
Roma UrduGeo 6:1  کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہم گناہ کرتے رہیں تاکہ اللہ کے فضل میں اضافہ ہو؟
Roma UrduGeo 6:2  ہرگز نہیں! ہم تو مر کر گناہ سے لاتعلق ہو گئے ہیں۔ تو پھر ہم کس طرح گناہ کو اپنے آپ پر حکومت کرنے دے سکتے ہیں؟
Roma UrduGeo 6:3  یا کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ہم سب جنہیں بپتسمہ دیا گیا ہے اِس سے مسیح عیسیٰ کی موت میں شامل ہو گئے ہیں؟
Roma UrduGeo 6:4  کیونکہ بپتسمے سے ہمیں دفنایا گیا اور اُس کی موت میں شامل کیا گیا تاکہ ہم مسیح کی طرح نئی زندگی گزاریں، جسے باپ کی جلالی قدرت نے مُردوں میں سے زندہ کیا۔
Roma UrduGeo 6:5  چونکہ اِس طرح ہم اُس کی موت میں اُس کے ساتھ پیوست ہو گئے ہیں اِس لئے ہم اُس کے جی اُٹھنے میں بھی اُس کے ساتھ پیوست ہوں گے۔
Roma UrduGeo 6:6  کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا پرانا انسان مسیح کے ساتھ مصلوب ہو گیا تاکہ گناہ کے قبضے میں یہ جسم نیست ہو جائے اور یوں ہم گناہ کے غلام نہ رہیں۔
Roma UrduGeo 6:7  کیونکہ جو مر گیا وہ گناہ سے آزاد ہو گیا ہے۔
Roma UrduGeo 6:8  اور ہمارا ایمان ہے کہ چونکہ ہم مسیح کے ساتھ مر گئے ہیں اِس لئے ہم اُس کے ساتھ زندہ بھی ہوں گے،
Roma UrduGeo 6:9  کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور اب کبھی نہیں مرے گا۔ اب موت کا اُس پر کوئی اختیار نہیں۔
Roma UrduGeo 6:10  مرتے وقت وہ ہمیشہ کے لئے گناہ کی حکومت سے نکل گیا، اور اب جب وہ دوبارہ زندہ ہے تو اُس کی زندگی اللہ کے لئے مخصوص ہے۔
Roma UrduGeo 6:11  آپ بھی اپنے آپ کو ایسا سمجھیں۔ آپ بھی مر کر گناہ کی حکومت سے نکل گئے ہیں اور اب آپ کی مسیح میں زندگی اللہ کے لئے مخصوص ہے۔
Roma UrduGeo 6:12  چنانچہ گناہ آپ کے فانی بدن میں حکومت نہ کرے۔ دھیان دیں کہ آپ اُس کی بُری خواہشات کے تابع نہ ہو جائیں۔
Roma UrduGeo 6:13  اپنے بدن کے کسی بھی عضو کو گناہ کی خدمت کے لئے پیش نہ کریں، نہ اُسے ناراستی کا ہتھیار بننے دیں۔ اِس کے بجائے اپنے آپ کو اللہ کی خدمت کے لئے پیش کریں۔ کیونکہ پہلے آپ مُردہ تھے، لیکن اب آپ زندہ ہو گئے ہیں۔ چنانچہ اپنے تمام اعضا کو اللہ کی خدمت کے لئے پیش کریں اور اُنہیں راستی کے ہتھیار بننے دیں۔
Roma UrduGeo 6:14  آئندہ گناہ آپ پر حکومت نہیں کرے گا، کیونکہ آپ اپنی زندگی شریعت کے تحت نہیں گزارتے بلکہ اللہ کے فضل کے تحت۔
Roma UrduGeo 6:15  اب سوال یہ ہے، چونکہ ہم شریعت کے تحت نہیں بلکہ فضل کے تحت ہیں تو کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں گناہ کرنے کے لئے کھلا چھوڑ دیا گیا ہے؟ ہرگز نہیں!
Roma UrduGeo 6:16  کیا آپ کو معلوم نہیں کہ جب آپ اپنے آپ کو کسی کے تابع کر کے اُس کے غلام بن جاتے ہیں تو آپ اُس مالک کے غلام ہیں جس کے تابع آپ ہیں؟ یا تو گناہ آپ کا مالک بن کر آپ کو موت تک لے جائے گا، یا فرماں برداری آپ کی مالکن بن کر آپ کو راست بازی تک لے جائے گی۔
Roma UrduGeo 6:17  در حقیقت آپ پہلے گناہ کے غلام تھے، لیکن خدا کا شکر ہے کہ اب آپ پورے دل سے اُسی تعلیم کے تابع ہو گئے ہیں جو آپ کے سپرد کی گئی ہے۔
Roma UrduGeo 6:18  اب آپ کو گناہ سے آزاد کر دیا گیا ہے، راست بازی ہی آپ کی مالکن بن گئی ہے۔
Roma UrduGeo 6:19  (آپ کی فطرتی کمزوری کی وجہ سے مَیں غلامی کی یہ مثال دے رہا ہوں تاکہ آپ میری بات سمجھ پائیں۔) پہلے آپ نے اپنے اعضا کو نجاست اور بےدینی کی غلامی میں دے رکھا تھا جس کے نتیجے میں آپ کی بےدینی بڑھتی گئی۔ لیکن اب آپ اپنے اعضا کو راست بازی کی غلامی میں دے دیں تاکہ آپ مُقدّس بن جائیں۔
Roma UrduGeo 6:20  جب گناہ آپ کا مالک تھا تو آپ راست بازی سے آزاد تھے۔
Roma UrduGeo 6:21  اور اِس کا نتیجہ کیا تھا؟ جو کچھ آپ نے اُس وقت کیا اُس سے آپ کو آج شرم آتی ہے اور اُس کا انجام موت ہے۔
Roma UrduGeo 6:22  لیکن اب آپ گناہ کی غلامی سے آزاد ہو کر اللہ کے غلام بن گئے ہیں، جس کے نتیجے میں آپ مخصوص و مُقدّس بن جاتے ہیں اور جس کا انجام ابدی زندگی ہے۔
Roma UrduGeo 6:23  کیونکہ گناہ کا اجر موت ہے جبکہ اللہ ہمارے خداوند مسیح عیسیٰ کے وسیلے سے ہمیں ابدی زندگی کی مفت نعمت عطا کرتا ہے۔
Chapter 7
Roma UrduGeo 7:1  بھائیو، آپ تو شریعت سے واقف ہیں۔ تو کیا آپ نہیں جانتے کہ شریعت اُس وقت تک انسان پر اختیار رکھتی ہے جب تک وہ زندہ ہے؟
Roma UrduGeo 7:2  شادی کی مثال لیں۔ جب کسی عورت کی شادی ہوتی ہے تو شریعت اُس کا شوہر کے ساتھ بندھن اُس وقت تک قائم رکھتی ہے جب تک شوہر زندہ ہے۔ اگر شوہر مر جائے تو پھر وہ اِس بندھن سے آزاد ہو گئی۔
Roma UrduGeo 7:3  چنانچہ اگر وہ اپنے خاوند کے جیتے جی کسی اَور مرد کی بیوی بن جائے تو اُسے زناکار قرار دیا جاتا ہے۔ لیکن اگر اُس کا شوہر مر جائے تو وہ شریعت سے آزاد ہوئی۔ اب وہ کسی دوسرے مرد کی بیوی بنے تو زناکار نہیں ٹھہرتی۔
Roma UrduGeo 7:4  میرے بھائیو، یہ بات آپ پر بھی صادق آتی ہے۔ جب آپ مسیح کے بدن کا حصہ بن گئے تو آپ مر کر شریعت کے اختیار سے آزاد ہو گئے۔ اب آپ اُس کے ساتھ پیوست ہو گئے ہیں جسے مُردوں میں سے زندہ کیا گیا تاکہ ہم اللہ کی خدمت میں پھل لائیں۔
Roma UrduGeo 7:5  کیونکہ جب ہم اپنی پرانی فطرت کے تحت زندگی گزارتے تھے تو شریعت ہماری گناہ آلودہ رغبتوں کو اُکساتی تھی۔ پھر یہی رغبتیں ہمارے اعضا پر اثرانداز ہوتی تھیں اور نتیجے میں ہم ایسا پھل لاتے تھے جس کا انجام موت ہے۔
Roma UrduGeo 7:6  لیکن اب ہم مر کر شریعت کے بندھن سے آزاد ہو گئے ہیں۔ اب ہم شریعت کی پرانی زندگی کے تحت خدمت نہیں کرتے بلکہ روح القدس کی نئی زندگی کے تحت۔
Roma UrduGeo 7:7  کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ شریعت خود گناہ ہے؟ ہرگز نہیں! بات تو یہ ہے کہ اگر شریعت مجھ پر میرے گناہ ظاہر نہ کرتی تو مجھے اِن کا کچھ پتا نہ چلتا۔ مثلاً اگر شریعت نہ بتاتی، ”لالچ نہ کرنا“ تو مجھے در حقیقت معلوم نہ ہوتا کہ لالچ کیا ہے۔
Roma UrduGeo 7:8  لیکن گناہ نے اِس حکم سے فائدہ اُٹھا کر مجھ میں ہر طرح کا لالچ پیدا کر دیا۔ اِس کے برعکس جہاں شریعت نہیں ہوتی وہاں گناہ مُردہ ہے اور ایسا کام نہیں کر پاتا۔
Roma UrduGeo 7:9  ایک وقت تھا جب مَیں شریعت کے بغیر زندگی گزارتا تھا۔ لیکن جوں ہی حکم میرے سامنے آیا تو گناہ میں جان آ گئی
Roma UrduGeo 7:10  اور مَیں مر گیا۔ اِس طرح معلوم ہوا کہ جس حکم کا مقصد میری زندگی کو قائم رکھنا تھا وہی میری موت کا باعث بن گیا۔
Roma UrduGeo 7:11  کیونکہ گناہ نے حکم سے فائدہ اُٹھا کر مجھے بہکایا اور حکم سے ہی مجھے مار ڈالا۔
Roma UrduGeo 7:12  لیکن شریعت خود مُقدّس ہے اور اِس کے احکام مُقدّس، راست اور اچھے ہیں۔
Roma UrduGeo 7:13  کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ جو اچھا ہے وہی میرے لئے موت کا باعث بن گیا؟ ہرگز نہیں! گناہ ہی نے یہ کیا۔ اِس اچھی چیز کو استعمال کر کے اُس نے میرے لئے موت پیدا کر دی تاکہ گناہ ظاہر ہو جائے۔ یوں حکم کے ذریعے گناہ کی سنجیدگی حد سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
Roma UrduGeo 7:14  ہم جانتے ہیں کہ شریعت روحانی ہے۔ لیکن میری فطرت انسانی ہے، مجھے گناہ کی غلامی میں بیچا گیا ہے۔
Roma UrduGeo 7:15  در حقیقت مَیں نہیں سمجھتا کہ کیا کرتا ہوں۔ کیونکہ مَیں وہ کام نہیں کرتا جو کرنا چاہتا ہوں بلکہ وہ جس سے مجھے نفرت ہے۔
Roma UrduGeo 7:16  لیکن اگر مَیں وہ کرتا ہوں جو نہیں کرنا چاہتا تو ظاہر ہے کہ مَیں متفق ہوں کہ شریعت اچھی ہے۔
Roma UrduGeo 7:17  اور اگر ایسا ہے تو پھر مَیں یہ کام خود نہیں کر رہا بلکہ گناہ جو میرے اندر سکونت کرتا ہے۔
Roma UrduGeo 7:18  مجھے معلوم ہے کہ میرے اندر یعنی میری پرانی فطرت میں کوئی اچھی چیز نہیں بستی۔ اگرچہ مجھ میں نیک کام کرنے کا ارادہ تو موجود ہے لیکن مَیں اُسے عملی جامہ نہیں پہنا سکتا۔
Roma UrduGeo 7:19  جو نیک کام مَیں کرنا چاہتا ہوں وہ نہیں کرتا بلکہ وہ بُرا کام کرتا ہوں جو کرنا نہیں چاہتا۔
Roma UrduGeo 7:20  اب اگر مَیں وہ کام کرتا ہوں جو مَیں نہیں کرنا چاہتا تو اِس کا مطلب ہے کہ مَیں خود نہیں کر رہا بلکہ وہ گناہ جو میرے اندر بستا ہے۔
Roma UrduGeo 7:21  چنانچہ مجھے ایک اَور طرح کی شریعت کام کرتی ہوئی نظر آتی ہے، اور وہ یہ ہے کہ جب مَیں نیک کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں تو بُرائی آ موجود ہوتی ہے۔
Roma UrduGeo 7:22  ہاں، اپنے باطن میں تو مَیں خوشی سے اللہ کی شریعت کو مانتا ہوں۔
Roma UrduGeo 7:23  لیکن مجھے اپنے اعضا میں ایک اَور طرح کی شریعت دکھائی دیتی ہے، ایسی شریعت جو میری سمجھ کی شریعت کے خلاف لڑ کر مجھے گناہ کی شریعت کا قیدی بنا دیتی ہے، اُس شریعت کا جو میرے اعضا میں موجود ہے۔
Roma UrduGeo 7:24  ہائے، میری حالت کتنی بُری ہے! مجھے اِس بدن سے جس کا انجام موت ہے کون چھڑائے گا؟
Roma UrduGeo 7:25  خدا کا شکر ہے جو ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے یہ کام کرتا ہے۔ غرض یہی میری حالت ہے، مسیح کے بغیر مَیں اللہ کی شریعت کی خدمت صرف اپنی سمجھ سے کر سکتا ہوں جبکہ میری پرانی فطرت گناہ کی شریعت کی غلام رہ کر اُسی کی خدمت کرتی ہے۔
Chapter 8
Roma UrduGeo 8:1  اب جو مسیح عیسیٰ میں ہیں اُنہیں مجرم نہیں ٹھہرایا جاتا۔
Roma UrduGeo 8:2  کیونکہ روح کی شریعت نے جو ہمیں مسیح میں زندگی عطا کرتی ہے تجھے گناہ اور موت کی شریعت سے آزاد کر دیا ہے۔
Roma UrduGeo 8:3  موسوی شریعت ہماری پرانی فطرت کی کمزور حالت کی وجہ سے ہمیں نہ بچا سکی۔ اِس لئے اللہ نے وہ کچھ کیا جو شریعت کے بس میں نہ تھا۔ اُس نے اپنا فرزند بھیج دیا تاکہ وہ گناہ گار کا سا جسم اختیار کر کے ہمارے گناہوں کا کفارہ دے۔ اِس طرح اللہ نے پرانی فطرت میں موجود گناہ کو مجرم ٹھہرایا
Roma UrduGeo 8:4  تاکہ ہم میں شریعت کا تقاضا پورا ہو جائے، ہم جو پرانی فطرت کے مطابق نہیں بلکہ روح کے مطابق چلتے ہیں۔
Roma UrduGeo 8:5  جو پرانی فطرت کے اختیار میں ہیں وہ پرانی سوچ رکھتے ہیں جبکہ جو روح کے اختیار میں ہیں وہ روحانی سوچ رکھتے ہیں۔
Roma UrduGeo 8:6  پرانی فطرت کی سوچ کا انجام موت ہے جبکہ روح کی سوچ زندگی اور سلامتی پیدا کرتی ہے۔
Roma UrduGeo 8:7  پرانی فطرت کی سوچ اللہ سے دشمنی رکھتی ہے۔ یہ اپنے آپ کو اللہ کی شریعت کے تابع نہیں رکھتی، نہ ہی ایسا کر سکتی ہے۔
Roma UrduGeo 8:8  اِس لئے وہ لوگ اللہ کو پسند نہیں آ سکتے جو پرانی فطرت کے اختیار میں ہیں۔
Roma UrduGeo 8:9  لیکن آپ پرانی فطرت کے اختیار میں نہیں بلکہ روح کے اختیار میں ہیں۔ شرط یہ ہے کہ روح القدس آپ میں بسا ہوا ہو۔ اگر کسی میں مسیح کا روح نہیں تو وہ مسیح کا نہیں۔
Roma UrduGeo 8:10  لیکن اگر مسیح آپ میں ہے تو پھر آپ کا بدن گناہ کی وجہ سے مُردہ ہے جبکہ روح القدس آپ کو راست باز ٹھہرانے کی وجہ سے آپ کے لئے زندگی کا باعث ہے۔
Roma UrduGeo 8:11  اُس کا روح آپ میں بستا ہے جس نے عیسیٰ کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔ اور چونکہ روح القدس آپ میں بستا ہے اِس لئے اللہ اِس کے ذریعے آپ کے فانی بدنوں کو بھی مسیح کی طرح زندہ کرے گا۔
Roma UrduGeo 8:12  چنانچہ میرے بھائیو، ہماری پرانی فطرت کا کوئی حق نہ رہا کہ ہمیں اپنے مطابق زندگی گزارنے پر مجبور کرے۔
Roma UrduGeo 8:13  کیونکہ اگر آپ اپنی پرانی فطرت کے مطابق زندگی گزاریں تو آپ ہلاک ہو جائیں گے۔ لیکن اگر آپ روح القدس کی قوت سے اپنی پرانی فطرت کے غلط کاموں کو نیست و نابود کریں تو پھر آپ زندہ رہیں گے۔
Roma UrduGeo 8:14  جس کی بھی راہنمائی روح القدس کرتا ہے وہ اللہ کا فرزند ہے۔
Roma UrduGeo 8:15  کیونکہ اللہ نے جو روح آپ کو دیا ہے اُس نے آپ کو غلام بنا کر خوف زدہ حالت میں نہیں رکھا بلکہ آپ کو اللہ کے فرزند بنا دیا ہے، اور اُسی کے ذریعے ہم پکار کر اللہ کو ”ابّا“ یعنی ”اے باپ“ کہہ سکتے ہیں۔
Roma UrduGeo 8:16  روح القدس خود ہماری روح کے ساتھ مل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم اللہ کے فرزند ہیں۔
Roma UrduGeo 8:17  اور چونکہ ہم اُس کے فرزند ہیں اِس لئے ہم وارث ہیں، اللہ کے وارث اور مسیح کے ہم میراث۔ کیونکہ اگر ہم مسیح کے دُکھ میں شریک ہوں تو اُس کے جلال میں بھی شریک ہوں گے۔
Roma UrduGeo 8:18  میرے خیال میں ہمارا موجودہ دُکھ اُس آنے والے جلال کی نسبت کچھ بھی نہیں جو ہم پر ظاہر ہو گا۔
Roma UrduGeo 8:19  ہاں، تمام کائنات یہ دیکھنے کے لئے تڑپتی ہے کہ اللہ کے فرزند ظاہر ہو جائیں،
Roma UrduGeo 8:20  کیونکہ کائنات اللہ کی لعنت کے تحت آ کر فانی ہو گئی ہے۔ یہ اُس کی اپنی نہیں بلکہ اللہ کی مرضی تھی جس نے اُس پر یہ لعنت بھیجی۔ توبھی یہ اُمید دلائی گئی
Roma UrduGeo 8:21  کہ ایک دن کائنات کو خود اُس کی فانی حالت کی غلامی سے چھڑایا جائے گا۔ اُس وقت وہ اللہ کے فرزندوں کی جلالی آزادی میں شریک ہو جائے گی۔
Roma UrduGeo 8:22  کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ آج تک تمام کائنات کراہتی اور دردِ زہ میں تڑپتی رہتی ہے۔
Roma UrduGeo 8:23  نہ صرف کائنات بلکہ ہم خود بھی اندر ہی اندر کراہتے ہیں، گو ہمیں آنے والے جلال کا پہلا پھل روح القدس کی صورت میں مل چکا ہے۔ ہم کراہتے کراہتے شدت سے اِس انتظار میں ہیں کہ یہ بات ظاہر ہو جائے کہ ہم اللہ کے فرزند ہیں اور ہمارے بدنوں کو نجات ملے۔
Roma UrduGeo 8:24  کیونکہ نجات پاتے وقت ہمیں یہ اُمید دلائی گئی۔ لیکن اگر وہ کچھ نظر آ چکا ہوتا جس کی اُمید ہم رکھتے تو یہ در حقیقت اُمید نہ ہوتی۔ کون اُس کی اُمید رکھے جو اُسے نظر آ چکا ہے؟
Roma UrduGeo 8:25  لیکن چونکہ ہم اُس کی اُمید رکھتے ہیں جو ابھی نظر نہیں آیا تو لازم ہے کہ ہم صبر سے اُس کا انتظار کریں۔
Roma UrduGeo 8:26  اِسی طرح روح القدس بھی ہماری کمزور حالت میں ہماری مدد کرتا ہے، کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ کس طرح مناسب دعا مانگیں۔ لیکن روح القدس خود ناقابلِ بیان آہیں بھرتے ہوئے ہماری شفاعت کرتا ہے۔
Roma UrduGeo 8:27  اور خدا باپ جو تمام دلوں کی تحقیق کرتا ہے روح القدس کی سوچ کو جانتا ہے، کیونکہ پاک روح اللہ کی مرضی کے مطابق مُقدّسین کی شفاعت کرتا ہے۔
Roma UrduGeo 8:28  اور ہم جانتے ہیں کہ جو اللہ سے محبت رکھتے ہیں اُن کے لئے سب کچھ مل کر بھلائی کا باعث بنتا ہے، اُن کے لئے جو اُس کے ارادے کے مطابق بُلائے گئے ہیں۔
Roma UrduGeo 8:29  کیونکہ اللہ نے پہلے سے اپنے لوگوں کو چن لیا، اُس نے پہلے سے اُنہیں اِس کے لئے مقرر کیا کہ وہ اُس کے فرزند کے ہم شکل بن جائیں اور یوں مسیح بہت سے بھائیوں میں پہلوٹھا ہو۔
Roma UrduGeo 8:30  لیکن جنہیں اُس نے پہلے سے مقرر کیا اُنہیں اُس نے بُلایا بھی، جنہیں اُس نے بُلایا اُنہیں اُس نے راست باز بھی ٹھہرایا اور جنہیں اُس نے راست باز ٹھہرایا اُنہیں اُس نے جلال بھی بخشا۔
Roma UrduGeo 8:31  اِن تمام باتوں کے جواب میں ہم کیا کہیں؟ اگر اللہ ہمارے حق میں ہے تو کون ہمارے خلاف ہو سکتا ہے؟
Roma UrduGeo 8:32  اُس نے اپنے فرزند کو بھی دریغ نہ کیا بلکہ اُسے ہم سب کے لئے دشمن کے حوالے کر دیا۔ جس نے ہمیں اپنے فرزند کو دے دیا کیا وہ ہمیں اُس کے ساتھ سب کچھ مفت نہیں دے گا؟
Roma UrduGeo 8:33  اب کون اللہ کے چنے ہوئے لوگوں پر الزام لگائے گا جب اللہ خود اُنہیں راست باز قرار دیتا ہے؟
Roma UrduGeo 8:34  کون ہمیں مجرم ٹھہرائے گا جب مسیح عیسیٰ نے ہمارے لئے اپنی جان دی؟ بلکہ ہماری خاطر اِس سے بھی زیادہ ہوا۔ اُسے زندہ کیا گیا اور وہ اللہ کے دہنے ہاتھ بیٹھ گیا، جہاں وہ ہماری شفاعت کرتا ہے۔
Roma UrduGeo 8:35  غرض کون ہمیں مسیح کی محبت سے جدا کرے گا؟ کیا کوئی مصیبت، تنگی، ایذا رسانی، کال، ننگاپن، خطرہ یا تلوار؟
Roma UrduGeo 8:36  جیسے کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”تیری خاطر ہمیں دن بھر موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لوگ ہمیں ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر سمجھتے ہیں۔“
Roma UrduGeo 8:37  کوئی بات نہیں، کیونکہ مسیح ہمارے ساتھ ہے اور ہم سے محبت رکھتا ہے۔ اُس کے وسیلے سے ہم اِن سب خطروں کے رُوبرُو زبردست فتح پاتے ہیں۔
Roma UrduGeo 8:38  کیونکہ مجھے یقین ہے کہ ہمیں اُس کی محبت سے کوئی چیز جدا نہیں کر سکتی: نہ موت اور نہ زندگی، نہ فرشتے اور نہ حکمران، نہ حال اور نہ مستقبل، نہ طاقتیں،
Roma UrduGeo 8:39  نہ نشیب اور نہ فراز، نہ کوئی اَور مخلوق ہمیں اللہ کی اُس محبت سے جدا کر سکے گی جو ہمیں ہمارے خداوند مسیح عیسیٰ میں حاصل ہے۔
Chapter 9
Roma UrduGeo 9:1  مَیں مسیح میں سچ کہتا ہوں، جھوٹ نہیں بولتا، اور میرا ضمیر بھی روح القدس میں اِس کی گواہی دیتا ہے
Roma UrduGeo 9:2  کہ مَیں دل میں اپنے یہودی ہم وطنوں کے لئے شدید غم اور مسلسل درد محسوس کرتا ہوں۔
Roma UrduGeo 9:3  کاش میرے بھائی اور خونی رشتے دار نجات پائیں! اِس کے لئے مَیں خود ملعون اور مسیح سے جدا ہونے کے لئے بھی تیار ہوں۔
Roma UrduGeo 9:4  اللہ نے اُن ہی کو جو اسرائیلی ہیں اپنے فرزند بننے کے لئے مقرر کیا تھا۔ اُن ہی پر اُس نے اپنا جلال ظاہر کیا، اُن ہی کے ساتھ اپنے عہد باندھے اور اُن ہی کو شریعت عطا کی۔ وہی حقیقی عبادت اور اللہ کے وعدوں کے حق دار ہیں،
Roma UrduGeo 9:5  وہی ابراہیم اور یعقوب کی اولاد ہیں اور اُن ہی میں سے جسمانی لحاظ سے مسیح آیا۔ اللہ کی تمجید و تعریف ابد تک ہو جو سب پر حکومت کرتا ہے! آمین۔
Roma UrduGeo 9:6  کہنے کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ اپنا وعدہ پورا نہ کر سکا۔ بات یہ نہیں ہے بلکہ یہ کہ وہ سب حقیقی اسرائیلی نہیں ہیں جو اسرائیلی قوم سے ہیں۔
Roma UrduGeo 9:7  اور سب ابراہیم کی حقیقی اولاد نہیں ہیں جو اُس کی نسل سے ہیں۔ کیونکہ اللہ نے کلامِ مُقدّس میں ابراہیم سے فرمایا، ”تیری نسل اسحاق ہی سے قائم رہے گی۔“
Roma UrduGeo 9:8  چنانچہ لازم نہیں کہ ابراہیم کی تمام فطرتی اولاد اللہ کے فرزند ہوں بلکہ صرف وہی ابراہیم کی حقیقی اولاد سمجھے جاتے ہیں جو اللہ کے وعدے کے مطابق اُس کے فرزند بن گئے ہیں۔
Roma UrduGeo 9:9  اور وعدہ یہ تھا، ”مقررہ وقت پر مَیں واپس آؤں گا تو سارہ کے بیٹا ہو گا۔“
Roma UrduGeo 9:10  لیکن نہ صرف سارہ کے ساتھ ایسا ہوا بلکہ اسحاق کی بیوی رِبقہ کے ساتھ بھی۔ ایک ہی مرد یعنی ہمارے باپ اسحاق سے اُس کے جُڑواں بچے پیدا ہوئے۔
Roma UrduGeo 9:11  لیکن بچے ابھی پیدا نہیں ہوئے تھے نہ اُنہوں نے کوئی نیک یا بُرا کام کیا تھا کہ ماں کو اللہ سے ایک پیغام ملا۔ اِس پیغام سے ظاہر ہوتا ہے کہ اللہ لوگوں کو اپنے ارادے کے مطابق چن لیتا ہے۔
Roma UrduGeo 9:12  اور اُس کا یہ چناؤ اُن کے نیک اعمال پر مبنی نہیں ہوتا بلکہ اُس کے بُلاوے پر۔ پیغام یہ تھا، ”بڑا چھوٹے کی خدمت کرے گا۔“
Roma UrduGeo 9:13  یہ بھی کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”یعقوب مجھے پیارا تھا، جبکہ عیسَو سے مَیں متنفر رہا۔“
Roma UrduGeo 9:14  کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ بےانصاف ہے؟ ہرگز نہیں!
Roma UrduGeo 9:15  کیونکہ اُس نے موسیٰ سے کہا، ”مَیں جس پر مہربان ہونا چاہوں اُس پر مہربان ہوتا ہوں اور جس پر رحم کرنا چاہوں اُس پر رحم کرتا ہوں۔“
Roma UrduGeo 9:16  چنانچہ سب کچھ اللہ کے رحم پر ہی مبنی ہے۔ اِس میں انسان کی مرضی یا کوشش کا کوئی دخل نہیں۔
Roma UrduGeo 9:17  یوں اللہ اپنے کلام میں مصر کے بادشاہ فرعون سے مخاطب ہو کر فرماتا ہے، ”مَیں نے تجھے اِس لئے برپا کیا ہے کہ تجھ میں اپنی قدرت کا اظہار کروں اور یوں تمام دنیا میں میرے نام کا پرچار کیا جائے۔“
Roma UrduGeo 9:18  غرض، یہ اللہ ہی کی مرضی ہے کہ وہ کس پر رحم کرے اور کس کو سخت کر دے۔
Roma UrduGeo 9:19  شاید کوئی کہے، ”اگر یہ بات ہے تو پھر اللہ کس طرح ہم پر الزام لگا سکتا ہے جب ہم سے غلطیاں ہوتی ہیں؟ ہم تو اُس کی مرضی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔“
Roma UrduGeo 9:20  یہ نہ کہیں۔ آپ انسان ہوتے ہوئے کون ہیں کہ اللہ کے ساتھ بحث مباحثہ کریں؟ کیا جس کو تشکیل دیا گیا ہے وہ تشکیل دینے والے سے کہتا ہے، ”تُو نے مجھے اِس طرح کیوں بنا دیا؟“
Roma UrduGeo 9:21  کیا کمہار کا حق نہیں ہے کہ گارے کے ایک ہی لوندے سے مختلف قسم کے برتن بنائے، کچھ باعزت استعمال کے لئے اور کچھ ذلت آمیز استعمال کے لئے؟
Roma UrduGeo 9:22  یہ بات اللہ پر بھی صادق آتی ہے۔ گو وہ اپنا غضب نازل کرنا اور اپنی قدرت ظاہر کرنا چاہتا تھا، لیکن اُس نے بڑے صبر و تحمل سے وہ برتن برداشت کئے جن پر اُس کا غضب آنا ہے اور جو ہلاکت کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔
Roma UrduGeo 9:23  اُس نے یہ اِس لئے کیا تاکہ اپنا جلال کثرت سے اُن برتنوں پر ظاہر کرے جن پر اُس کا فضل ہے اور جو پہلے سے جلال پانے کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔
Roma UrduGeo 9:24  اور ہم اُن میں سے ہیں جن کو اُس نے چن لیا ہے، نہ صرف یہودیوں میں سے بلکہ غیریہودیوں میں سے بھی۔
Roma UrduGeo 9:25  یوں وہ غیریہودیوں کے ناتے سے ہوسیع کی کتاب میں فرماتا ہے، ”مَیں اُسے ’میری قوم‘ کہوں گا جو میری قوم نہ تھی، اور اُسے ’میری پیاری‘ کہوں گا جو مجھے پیاری نہ تھی۔“
Roma UrduGeo 9:26  اور ”جہاں اُنہیں بتایا گیا کہ ’تم میری قوم نہیں‘ وہاں وہ ’زندہ خدا کے فرزند‘ کہلائیں گے۔“
Roma UrduGeo 9:27  اور یسعیاہ نبی اسرائیل کے بارے میں پکارتا ہے، ”گو اسرائیلی ساحل پر کی ریت جیسے بےشمار کیوں نہ ہوں توبھی صرف ایک بچے ہوئے حصے کو نجات ملے گی۔
Roma UrduGeo 9:28  کیونکہ رب اپنا فرمان مکمل طور پر اور تیزی سے دنیا میں پورا کرے گا۔“
Roma UrduGeo 9:29  یسعیاہ نے یہ بات ایک اَور پیش گوئی میں بھی کی، ”اگر رب الافواج ہماری کچھ اولاد زندہ نہ چھوڑتا تو ہم سدوم کی طرح مٹ جاتے، ہمارا عمورہ جیسا ستیاناس ہو جاتا۔“
Roma UrduGeo 9:30  اِس سے ہم کیا کہنا چاہتے ہیں؟ یہ کہ گو غیریہودی راست بازی کی تلاش میں نہ تھے توبھی اُنہیں راست بازی حاصل ہوئی، ایسی راست بازی جو ایمان سے پیدا ہوئی۔
Roma UrduGeo 9:31  اِس کے برعکس اسرائیلیوں کو یہ حاصل نہ ہوئی، حالانکہ وہ ایسی شریعت کی تلاش میں رہے جو اُنہیں راست باز ٹھہرائے۔
Roma UrduGeo 9:32  اِس کی کیا وجہ تھی؟ یہ کہ وہ اپنی تمام کوششوں میں ایمان پر انحصار نہیں کرتے تھے بلکہ اپنے نیک اعمال پر۔ اُنہوں نے راہ میں پڑے پتھر سے ٹھوکر کھائی۔
Roma UrduGeo 9:33  یہ بات کلامِ مُقدّس میں لکھی بھی ہے، ”دیکھو مَیں صیون میں ایک پتھر رکھ دیتا ہوں جو ٹھوکر کا باعث بنے گا، ایک چٹان جو ٹھیس لگنے کا سبب ہو گی۔ لیکن جو اُس پر ایمان لائے گا اُسے شرمندہ نہیں کیا جائے گا۔“
Chapter 10
Roma UrduGeo 10:1  بھائیو، میری دلی آرزو اور میری اللہ سے دعا یہ ہے کہ اسرائیلیوں کو نجات ملے۔
Roma UrduGeo 10:2  مَیں اِس کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ وہ اللہ کی غیرت رکھتے ہیں۔ لیکن اِس غیرت کے پیچھے روحانی سمجھ نہیں ہوتی۔
Roma UrduGeo 10:3  وہ اُس راست بازی سے ناواقف رہے ہیں جو اللہ کی طرف سے ہے۔ اِس کی بجائے وہ اپنی ذاتی راست بازی قائم کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ یوں اُنہوں نے اپنے آپ کو اللہ کی راست بازی کے تابع نہیں کیا۔
Roma UrduGeo 10:4  کیونکہ مسیح میں شریعت کا مقصد پورا ہو گیا، ہاں وہ انجام تک پہنچ گئی ہے۔ چنانچہ جو بھی مسیح پر ایمان رکھتا ہے وہی راست باز ٹھہرتا ہے۔
Roma UrduGeo 10:5  موسیٰ نے اُس راست بازی کے بارے میں لکھا جو شریعت سے حاصل ہوتی ہے، ”جو شخص یوں کرے گا وہ جیتا رہے گا۔“
Roma UrduGeo 10:6  لیکن جو راست بازی ایمان سے حاصل ہوتی ہے وہ کہتی ہے، ”اپنے دل میں نہ کہنا کہ ’کون آسمان پر چڑھے گا؟‘ (تاکہ مسیح کو نیچے لے آئے)۔
Roma UrduGeo 10:7  یہ بھی نہ کہنا کہ ’کون پاتال میں اُترے گا؟‘ (تاکہ مسیح کو مُردوں میں سے واپس لے آئے)۔“
Roma UrduGeo 10:8  تو پھر کیا کرنا چاہئے؟ ایمان کی راست بازی فرماتی ہے، ”یہ کلام تیرے قریب بلکہ تیرے منہ اور دل میں موجود ہے۔“ کلام سے مراد ایمان کا وہ پیغام ہے جو ہم سناتے ہیں۔
Roma UrduGeo 10:9  یعنی یہ کہ اگر تُو اپنے منہ سے اقرار کرے کہ عیسیٰ خداوند ہے اور دل سے ایمان لائے کہ اللہ نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا تو تجھے نجات ملے گی۔
Roma UrduGeo 10:10  کیونکہ جب ہم دل سے ایمان لاتے ہیں تو اللہ ہمیں راست باز قرار دیتا ہے، اور جب ہم اپنے منہ سے اقرار کرتے ہیں تو ہمیں نجات ملتی ہے۔
Roma UrduGeo 10:11  یوں کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”جو بھی اُس پر ایمان لائے اُسے شرمندہ نہیں کیا جائے گا۔“
Roma UrduGeo 10:12  اِس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ یہودی ہو یا غیریہودی۔ کیونکہ سب کا ایک ہی خداوند ہے، جو فیاضی سے ہر ایک کو دیتا ہے جو اُسے پکارتا ہے۔
Roma UrduGeo 10:13  کیونکہ ”جو بھی خداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔“
Roma UrduGeo 10:14  لیکن وہ کس طرح اُسے پکار سکیں گے اگر وہ اُس پر کبھی ایمان نہیں لائے؟ اور وہ کس طرح اُس پر ایمان لا سکتے ہیں اگر اُنہوں نے کبھی اُس کے بارے میں سنا نہیں؟ اور وہ کس طرح اُس کے بارے میں سن سکتے ہیں اگر کسی نے اُنہیں یہ پیغام سنایا نہیں؟
Roma UrduGeo 10:15  اور سنانے والے کس طرح دوسروں کے پاس جائیں گے اگر اُنہیں بھیجا نہ گیا؟ اِس لئے کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”اُن کے قدم کتنے پیارے ہیں جو خوش خبری سناتے ہیں۔“
Roma UrduGeo 10:16  لیکن سب نے اللہ کی یہ خوش خبری قبول نہیں کی۔ یوں یسعیاہ نبی فرماتا ہے، ”اے رب، کون ہمارے پیغام پر ایمان لایا؟“
Roma UrduGeo 10:17  غرض، ایمان پیغام سننے سے پیدا ہوتا ہے، یعنی مسیح کا کلام سننے سے۔
Roma UrduGeo 10:18  تو پھر سوال یہ ہے کہ کیا اسرائیلیوں نے یہ پیغام نہیں سنا؟ اُنہوں نے اِسے ضرور سنا۔ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”اُن کی آواز نکل کر پوری دنیا میں سنائی دی، اُن کے الفاظ دنیا کی انتہا تک پہنچ گئے۔“
Roma UrduGeo 10:19  تو کیا اسرائیل کو اِس بات کی سمجھ نہ آئی؟ نہیں، اُسے ضرور سمجھ آئی۔ پہلے موسیٰ اِس کا جواب دیتا ہے، ”مَیں خود ہی تمہیں غیرت دلاؤں گا، ایک ایسی قوم کے ذریعے جو حقیقت میں قوم نہیں ہے۔ ایک نادان قوم کے ذریعے مَیں تمہیں غصہ دلاؤں گا۔“
Roma UrduGeo 10:20  اور یسعیاہ نبی یہ کہنے کی جرأت کرتا ہے، ”جو مجھے تلاش نہیں کرتے تھے اُنہیں مَیں نے مجھے پانے کا موقع دیا، جو میرے بارے میں دریافت نہیں کرتے تھے اُن پر مَیں ظاہر ہوا۔“
Roma UrduGeo 10:21  لیکن اسرائیل کے بارے میں وہ فرماتا ہے، ”دن بھر مَیں نے اپنے ہاتھ پھیلائے رکھے تاکہ ایک نافرمان اور سرکش قوم کا استقبال کروں۔“
Chapter 11
Roma UrduGeo 11:1  تو کیا اِس کا یہ مطلب ہے کہ اللہ نے اپنی قوم کو رد کیا ہے؟ ہرگز نہیں! مَیں تو خود اسرائیلی ہوں۔ ابراہیم میرا بھی باپ ہے، اور مَیں بن یمین کے قبیلے کا ہوں۔
Roma UrduGeo 11:2  اللہ نے اپنی قوم کو پہلے سے چن لیا تھا۔ وہ کس طرح اُسے رد کرے گا! کیا آپ کو معلوم نہیں کہ کلامِ مُقدّس میں الیاس نبی کے بارے میں کیا لکھا ہے؟ الیاس نے اللہ کے سامنے اسرائیلی قوم کی شکایت کر کے کہا،
Roma UrduGeo 11:3  ”اے رب، اُنہوں نے تیرے نبیوں کو قتل کیا اور تیری قربان گاہوں کو گرا دیا ہے۔ مَیں اکیلا ہی بچا ہوں، اور وہ مجھے بھی مار ڈالنے کے درپَے ہیں۔“
Roma UrduGeo 11:4  اِس پر اللہ نے اُسے کیا جواب دیا؟ ”مَیں نے اپنے لئے 7,000 مردوں کو بچا لیا ہے جنہوں نے اپنے گھٹنے بعل دیوتا کے سامنے نہیں ٹیکے۔“
Roma UrduGeo 11:5  آج بھی یہی حالت ہے۔ اسرائیل کا ایک چھوٹا حصہ بچ گیا ہے جسے اللہ نے اپنے فضل سے چن لیا ہے۔
Roma UrduGeo 11:6  اور چونکہ یہ اللہ کے فضل سے ہوا ہے اِس لئے یہ اُن کی اپنی کوششوں سے نہیں ہوا۔ ورنہ فضل فضل ہی نہ رہتا۔
Roma UrduGeo 11:7  غرض، جس چیز کی تلاش میں اسرائیل رہا وہ پوری قوم کو حاصل نہیں ہوئی بلکہ صرف اُس کے ایک چنے ہوئے حصے کو۔ باقی سب کو فضل کے بارے میں بےحس کر دیا گیا،
Roma UrduGeo 11:8  جس طرح کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”آج تک اللہ نے اُنہیں ایسی حالت میں رکھا ہے کہ اُن کی روح مدہوش ہے، اُن کی آنکھیں دیکھ نہیں سکتیں اور اُن کے کان سن نہیں سکتے۔“
Roma UrduGeo 11:9  اور داؤد فرماتا ہے، ”اُن کی میز اُن کے لئے پھندا اور جال بن جائے، اِس سے وہ ٹھوکر کھا کر اپنے غلط کاموں کا معاوضہ پائیں۔
Roma UrduGeo 11:10  اُن کی آنکھیں تاریک ہو جائیں تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں، اُن کی کمر ہمیشہ جھکی رہے۔“
Roma UrduGeo 11:11  تو کیا اللہ کی قوم ٹھوکر کھا کر یوں گر گئی کہ کبھی بحال نہیں ہو گی؟ ہرگز نہیں! اُس کی خطاؤں کی وجہ سے اللہ نے غیریہودیوں کو نجات پانے کا موقع دیا تاکہ اسرائیلی غیرت کھائیں۔
Roma UrduGeo 11:12  یوں یہودیوں کی خطائیں دنیا کے لئے بھرپور برکت کا باعث بن گئیں، اور اُن کا نقصان غیریہودیوں کے لئے بھرپور برکت کا باعث بن گیا۔ تو پھر یہ برکت کتنی اَور زیادہ ہو گی جب یہودیوں کی پوری تعداد اِس میں شامل ہو جائے گی!
Roma UrduGeo 11:13  آپ کو جو غیریہودی ہیں مَیں یہ بتاتا ہوں، اللہ نے مجھے غیریہودیوں کے لئے رسول بنایا ہے، اِس لئے مَیں اپنی اِس خدمت پر زور دیتا ہوں۔
Roma UrduGeo 11:14  کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ میری قوم کے لوگ یہ دیکھ کر غیرت کھائیں اور اُن میں سے کچھ بچ جائیں۔
Roma UrduGeo 11:15  جب اُنہیں رد کیا گیا تو باقی دنیا کی اللہ کے ساتھ صلح ہو گئی۔ تو پھر کیا ہو گا جب اُنہیں دوبارہ قبول کیا جائے گا؟ یہ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے برابر ہو گا!
Roma UrduGeo 11:16  جب آپ فصل کے پہلے آٹے سے روٹی بنا کر اللہ کے لئے مخصوص و مُقدّس کرتے ہیں تو باقی سارا آٹا بھی مخصوص و مُقدّس ہے۔ اور جب درخت کی جڑیں مُقدّس ہیں تو اُس کی شاخیں بھی مُقدّس ہیں۔
Roma UrduGeo 11:17  زیتون کے درخت کی کچھ شاخیں توڑ دی گئی ہیں اور اُن کی جگہ جنگلی زیتون کے درخت کی ایک شاخ پیوند کی گئی ہے۔ آپ غیریہودی اِس جنگلی شاخ سے مطابقت رکھتے ہیں۔ جس طرح یہ دوسرے درخت کی جڑ سے رس اور تقویت پاتی ہے اُسی طرح آپ بھی یہودی قوم کی روحانی جڑ سے تقویت پاتے ہیں۔
Roma UrduGeo 11:18  چنانچہ آپ کا دوسری شاخوں کے سامنے شیخی مارنے کا حق نہیں۔ اور اگر آپ شیخی ماریں تو یہ خیال کریں کہ آپ جڑ کو قائم نہیں رکھتے بلکہ جڑ آپ کو۔
Roma UrduGeo 11:19  شاید آپ اِس پر اعتراض کریں، ”ہاں، لیکن دوسری شاخیں توڑی گئیں تاکہ مَیں پیوند کیا جاؤں۔“
Roma UrduGeo 11:20  بےشک، لیکن یاد رکھیں، دوسری شاخیں اِس لئے توڑی گئیں کہ وہ ایمان نہیں رکھتی تھیں اور آپ اِس لئے اُن کی جگہ لگے ہیں کہ آپ ایمان رکھتے ہیں۔ چنانچہ اپنے آپ پر فخر نہ کریں بلکہ خوف رکھیں۔
Roma UrduGeo 11:21  اللہ نے اصلی شاخیں بچنے نہ دیں۔ اگر آپ اِس طرح کی حرکتیں کریں تو کیا وہ آپ کو چھوڑ دے گا؟
Roma UrduGeo 11:22  یہاں ہمیں اللہ کی مہربانی اور سختی نظر آتی ہے — جو گر گئے ہیں اُن کے سلسلے میں اُس کی سختی، لیکن آپ کے سلسلے میں اُس کی مہربانی۔ اور یہ مہربانی رہے گی جب تک آپ اُس کی مہربانی سے لپٹے رہیں گے۔ ورنہ آپ کو بھی درخت سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
Roma UrduGeo 11:23  اور اگر یہودی اپنے کفر سے باز آئیں تو اُن کی پیوندکاری دوبارہ درخت کے ساتھ کی جائے گی، کیونکہ اللہ ایسا کرنے پر قادر ہے۔
Roma UrduGeo 11:24  آخر آپ خود قدرتی طور پر زیتون کے جنگلی درخت کی شاخ تھے جسے اللہ نے توڑ کر قدرتی قوانین کے خلاف زیتون کے اصل درخت پر لگایا۔ تو پھر وہ کتنی زیادہ آسانی سے یہودیوں کی توڑی گئی شاخیں دوبارہ اُن کے اپنے درخت میں لگا دے گا!
Roma UrduGeo 11:25  بھائیو، مَیں چاہتا ہوں کہ آپ ایک بھید سے واقف ہو جائیں، کیونکہ یہ آپ کو اپنے آپ کو دانا سمجھنے سے باز رکھے گا۔ بھید یہ ہے کہ اسرائیل کا ایک حصہ اللہ کے فضل کے بارے میں بےحس ہو گیا ہے، اور اُس کی یہ حالت اُس وقت تک رہے گی جب تک غیریہودیوں کی پوری تعداد اللہ کی بادشاہی میں داخل نہ ہو جائے۔
Roma UrduGeo 11:26  پھر پورا اسرائیل نجات پائے گا۔ یہ کلامِ مُقدّس میں بھی لکھا ہے، ”چھڑانے والا صیون سے آئے گا۔ وہ بےدینی کو یعقوب سے ہٹا دے گا۔
Roma UrduGeo 11:27  اور یہ میرا اُن کے ساتھ عہد ہو گا جب مَیں اُن کے گناہوں کو اُن سے دُور کروں گا۔“
Roma UrduGeo 11:28  چونکہ یہودی اللہ کی خوش خبری قبول نہیں کرتے اِس لئے وہ اللہ کے دشمن ہیں، اور یہ بات آپ کے لئے فائدے کا باعث بن گئی ہے۔ توبھی وہ اللہ کو پیارے ہیں، اِس لئے کہ اُس نے اُن کے باپ دادا ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کو چن لیا تھا۔
Roma UrduGeo 11:29  کیونکہ جب بھی اللہ کسی کو اپنی نعمتوں سے نواز کر بُلاتا ہے تو اُس کی یہ نعمتیں اور بُلاوے کبھی نہیں مٹنے کی۔
Roma UrduGeo 11:30  ماضی میں غیریہودی اللہ کے تابع نہیں تھے، لیکن اب اللہ نے آپ پر یہودیوں کی نافرمانی کی وجہ سے رحم کیا ہے۔
Roma UrduGeo 11:31  اب اِس کےاُلٹ ہے کہ یہودی خود آپ پر کئے گئے رحم کی وجہ سے اللہ کے تابع نہیں ہیں، اور لازم ہے کہ اللہ اُن پر بھی رحم کرے۔
Roma UrduGeo 11:32  کیونکہ اُس نے سب کو نافرمانی کے قیدی بنا دیا ہے تاکہ سب پر رحم کرے۔
Roma UrduGeo 11:33  واہ! اللہ کی دولت، حکمت اور علم کیا ہی گہرا ہے۔ کون اُس کے فیصلوں کی تہہ تک پہنچ سکتا ہے! کون اُس کی راہوں کا کھوج لگا سکتا ہے!
Roma UrduGeo 11:34  کلامِ مُقدّس یوں فرماتا ہے، ”کس نے رب کی سوچ کو جانا؟ یا کون اِتنا علم رکھتا ہے کہ وہ اُسے مشورہ دے؟
Roma UrduGeo 11:35  کیا کسی نے کبھی اُسے کچھ دیا کہ اُسے اِس کا معاوضہ دینا پڑے؟“
Roma UrduGeo 11:36  کیونکہ سب کچھ اُسی نے پیدا کیا ہے، سب کچھ اُسی کے ذریعے اور اُسی کے جلال کے لئے قائم ہے۔ اُسی کی تمجید ابد تک ہوتی رہے! آمین۔
Chapter 12
Roma UrduGeo 12:1  بھائیو، اللہ نے آپ پر کتنا رحم کیا ہے! اب ضروری ہے کہ آپ اپنے بدنوں کو اللہ کے لئے مخصوص کریں، کہ وہ ایک ایسی زندہ اور مُقدّس قربانی بن جائیں جو اُسے پسند آئے۔ ایسا کرنے سے آپ اُس کی معقول عبادت کریں گے۔
Roma UrduGeo 12:2  اِس دنیا کے سانچے میں نہ ڈھل جائیں بلکہ اللہ کو آپ کی سوچ کی تجدید کرنے دیں تاکہ آپ وہ شکل و صورت اپنا سکیں جو اُسے پسند ہے۔ پھر آپ اللہ کی مرضی کو پہچان سکیں گے، وہ کچھ جو اچھا، پسندیدہ اور کامل ہے۔
Roma UrduGeo 12:3  اُس رحم کی بنا پر جو اللہ نے مجھ پر کیا مَیں آپ میں سے ہر ایک کو ہدایت دیتا ہوں کہ اپنی حقیقی حیثیت کو جان کر اپنے آپ کو اِس سے زیادہ نہ سمجھیں۔ کیونکہ جس پیمانے سے اللہ نے ہر ایک کو ایمان بخشا ہے اُسی کے مطابق وہ سمجھ داری سے اپنی حقیقی حیثیت کو جان لے۔
Roma UrduGeo 12:4  ہمارے ایک ہی جسم میں بہت سے اعضا ہیں، اور ہر ایک عضو کا فرق فرق کام ہوتا ہے۔
Roma UrduGeo 12:5  اِسی طرح گو ہم بہت ہیں، لیکن مسیح میں ایک ہی بدن ہیں، جس میں ہر عضو دوسروں کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔
Roma UrduGeo 12:6  اللہ نے اپنے فضل سے ہر ایک کو مختلف نعمتوں سے نوازا ہے۔ اگر آپ کی نعمت نبوّت کرنا ہے تو اپنے ایمان کے مطابق نبوّت کریں۔
Roma UrduGeo 12:7  اگر آپ کی نعمت خدمت کرنا ہے تو خدمت کریں۔ اگر آپ کی نعمت تعلیم دینا ہے تو تعلیم دیں۔
Roma UrduGeo 12:8  اگر آپ کی نعمت حوصلہ افزائی کرنا ہے تو حوصلہ افزائی کریں۔ اگر آپ کی نعمت دوسروں کی ضروریات پوری کرنا ہے تو خلوص دلی سے یہی کریں۔ اگر آپ کی نعمت راہنمائی کرنا ہے تو سرگرمی سے راہنمائی کریں۔ اگر آپ کی نعمت رحم کرنا ہے تو خوشی سے رحم کریں۔
Roma UrduGeo 12:9  آپ کی محبت محض دکھاوے کی نہ ہو۔ جو کچھ بُرا ہے اُس سے نفرت کریں اور جو کچھ اچھا ہے اُس کے ساتھ لپٹے رہیں۔
Roma UrduGeo 12:10  آپ کی ایک دوسرے کے لئے برادرانہ محبت سرگرم ہو۔ ایک دوسرے کی عزت کرنے میں آپ خود پہلا قدم اُٹھائیں۔
Roma UrduGeo 12:11  آپ کا جوش ڈھیلا نہ پڑ جائے بلکہ روحانی سرگرمی سے خداوند کی خدمت کریں۔
Roma UrduGeo 12:12  اُمید میں خوش، مصیبت میں ثابت قدم اور دعا میں لگے رہیں۔
Roma UrduGeo 12:13  جب مُقدّسین ضرورت مند ہیں تو اُن کی مدد کرنے میں شریک ہوں۔ مہمان نوازی میں لگے رہیں۔
Roma UrduGeo 12:14  جو آپ کو ایذا پہنچائیں اُن کو برکت دیں۔ اُن پر لعنت مت کریں بلکہ برکت چاہیں۔
Roma UrduGeo 12:15  خوشی منانے والوں کے ساتھ خوشی منائیں اور رونے والوں کے ساتھ روئیں۔
Roma UrduGeo 12:16  ایک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں۔ اونچی سوچ نہ رکھیں بلکہ دبے ہوؤں سے رفاقت رکھیں۔ اپنے آپ کو دانا مت سمجھیں۔
Roma UrduGeo 12:17  اگر کوئی آپ سے بُرا سلوک کرے تو بدلے میں اُس سے بُرا سلوک نہ کرنا۔ دھیان رکھیں کہ جو کچھ سب کی نظر میں اچھا ہے وہی عمل میں لائیں۔
Roma UrduGeo 12:18  اپنی طرف سے پوری کوشش کریں کہ جہاں تک ممکن ہو سب کے ساتھ میل ملاپ رکھیں۔
Roma UrduGeo 12:19  عزیزو، انتقام مت لیں بلکہ اللہ کے غضب کو بدلہ لینے کا موقع دیں۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”رب فرماتا ہے، انتقام لینا میرا ہی کام ہے، مَیں ہی بدلہ لوں گا۔“
Roma UrduGeo 12:20  اِس کے بجائے ”اگر تیرا دشمن بھوکا ہو تو اُسے کھانا کھلا، اگر پیاسا ہو تو پانی پلا۔ کیونکہ ایسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر جلتے ہوئے کوئلوں کا ڈھیر لگائے گا۔“
Roma UrduGeo 12:21  اپنے پر بُرائی کو غالب نہ آنے دیں بلکہ بھلائی سے آپ بُرائی پر غالب آئیں۔
Chapter 13
Roma UrduGeo 13:1  ہر شخص اختیار رکھنے والے حکمرانوں کے تابع رہے، کیونکہ تمام اختیار اللہ کی طرف سے ہے۔ جو اختیار رکھتے ہیں اُنہیں اللہ کی طرف سے مقرر کیا گیا ہے۔
Roma UrduGeo 13:2  چنانچہ جو حکمران کی مخالفت کرتا ہے وہ اللہ کے فرمان کی مخالفت کرتا اور یوں اپنے آپ پر اللہ کی عدالت لاتا ہے۔
Roma UrduGeo 13:3  کیونکہ حکمران اُن کے لئے خوف کا باعث نہیں ہوتے جو صحیح کام کرتے ہیں بلکہ اُن کے لئے جو غلط کام کرتے ہیں۔ کیا آپ حکمران سے خوف کھائے بغیر زندگی گزارنا چاہتے ہیں؟ تو پھر وہ کچھ کریں جو اچھا ہے تو وہ آپ کو شاباش دے گا۔
Roma UrduGeo 13:4  کیونکہ وہ اللہ کا خادم ہے جو آپ کی بہتری کے لئے خدمت کرتا ہے۔ لیکن اگر آپ غلط کام کریں تو ڈریں، کیونکہ وہ اپنی تلوار کو خواہ مخواہ تھامے نہیں رکھتا۔ وہ اللہ کا خادم ہے اور اُس کا غضب غلط کام کرنے والے پر نازل ہوتا ہے۔
Roma UrduGeo 13:5  اِس لئے لازم ہے کہ آپ حکومت کے تابع رہیں، نہ صرف سزا سے بچنے کے لئے بلکہ اِس لئے بھی کہ آپ کے ضمیر پر داغ نہ لگے۔
Roma UrduGeo 13:6  یہی وجہ ہے کہ آپ ٹیکس ادا کرتے ہیں، کیونکہ سرکاری ملازم اللہ کے خادم ہیں جو اِس خدمت کو سرانجام دینے میں لگے رہتے ہیں۔
Roma UrduGeo 13:7  چنانچہ ہر ایک کو وہ کچھ دیں جو اُس کا حق ہے، ٹیکس لینے والے کو ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی لینے والے کو کسٹم ڈیوٹی۔ جس کا خوف رکھنا آپ پر فرض ہے اُس کا خوف مانیں اور جس کا احترام کرنا آپ پر فرض ہے اُس کا احترام کریں۔
Roma UrduGeo 13:8  کسی کے بھی قرض دار نہ رہیں۔ صرف ایک قرض ہے جو آپ کبھی نہیں اُتار سکتے، ایک دوسرے سے محبت رکھنے کا قرض۔ یہ کرتے رہیں کیونکہ جو دوسروں سے محبت رکھتا ہے اُس نے شریعت کے تمام تقاضے پورے کئے ہیں۔
Roma UrduGeo 13:9  مثلاً شریعت میں لکھا ہے، ”قتل نہ کرنا، زنا نہ کرنا، چوری نہ کرنا، لالچ نہ کرنا۔“ اور دیگر جتنے احکام ہیں اِس ایک ہی حکم میں سمائے ہوئے ہیں کہ ”اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔“
Roma UrduGeo 13:10  جو کسی سے محبت رکھتا ہے وہ اُس سے غلط سلوک نہیں کرتا۔ یوں محبت شریعت کے تمام تقاضے پورے کرتی ہے۔
Roma UrduGeo 13:11  ایسا کرنا لازم ہے، کیونکہ آپ خود اِس وقت کی اہمیت کو جانتے ہیں کہ نیند سے جاگ اُٹھنے کی گھڑی آ چکی ہے۔ کیونکہ جب ہم ایمان لائے تھے تو ہماری نجات اِتنی قریب نہیں تھی جتنی کہ اب ہے۔
Roma UrduGeo 13:12  رات ڈھلنے والی ہے اور دن نکلنے والا ہے۔ اِس لئے آئیں، ہم تاریکی کے کام گندے کپڑوں کی طرح اُتار کر نور کے ہتھیار باندھ لیں۔
Roma UrduGeo 13:13  ہم شریف زندگی گزاریں، ایسے لوگوں کی طرح جو دن کی روشنی میں چلتے ہیں۔ اِس لئے لازم ہے کہ ہم اِن چیزوں سے باز رہیں: بدمستوں کی رنگ رلیوں اور شراب نوشی سے، زناکاری اور عیاشی سے، اور جھگڑے اور حسد سے۔
Roma UrduGeo 13:14  اِس کے بجائے خداوند عیسیٰ مسیح کو پہن لیں اور اپنی پرانی فطرت کی پرورش یوں نہ کریں کہ گناہ آلودہ خواہشات بیدار ہو جائیں۔
Chapter 14
Roma UrduGeo 14:1  جس کا ایمان کمزور ہے اُسے قبول کریں، اور اُس کے ساتھ بحث مباحثہ نہ کریں۔
Roma UrduGeo 14:2  ایک کا ایمان تو اُسے ہر چیز کھانے کی اجازت دیتا ہے جبکہ کمزور ایمان رکھنے والا صرف سبزیاں کھاتا ہے۔
Roma UrduGeo 14:3  جو سب کچھ کھاتا ہے وہ اُسے حقیر نہ جانے جو یہ نہیں کر سکتا۔ اور جو یہ نہیں کر سکتا وہ اُسے مجرم نہ ٹھہرائے جو سب کچھ کھاتا ہے، کیونکہ اللہ نے اُسے قبول کیا ہے۔
Roma UrduGeo 14:4  آپ کون ہیں کہ کسی اَور کے غلام کا فیصلہ کریں؟ اُس کا اپنا مالک فیصلہ کرے گا کہ وہ کھڑا رہے یا گر جائے۔ اور وہ ضرور کھڑا رہے گا، کیونکہ خداوند اُسے قائم رکھنے پر قادر ہے۔
Roma UrduGeo 14:5  کچھ لوگ ایک دن کو دوسرے دنوں کی نسبت زیادہ اہم قرار دیتے ہیں جبکہ دوسرے تمام دنوں کی اہمیت برابر سمجھتے ہیں۔ آپ جو بھی خیال رکھیں، ہر ایک اُسے پورے یقین کے ساتھ رکھے۔
Roma UrduGeo 14:6  جو ایک دن کو خاص قرار دیتا ہے وہ اِس سے خداوند کی تعظیم کرنا چاہتا ہے۔ اِسی طرح جو سب کچھ کھاتا ہے وہ اِس سے خداوند کو جلال دینا چاہتا ہے۔ یہ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اِس کے لئے خدا کا شکر کرتا ہے۔ لیکن جو کچھ کھانوں سے پرہیز کرتا ہے وہ بھی خدا کا شکر کر کے اِس سے اُس کی تعظیم کرنا چاہتا ہے۔
Roma UrduGeo 14:7  بات یہ ہے کہ ہم میں سے کوئی نہیں جو صرف اپنے واسطے زندگی گزارتا ہے اور کوئی نہیں جو صرف اپنے واسطے مرتا ہے۔
Roma UrduGeo 14:8  اگر ہم زندہ ہیں تو اِس لئے کہ خداوند کو جلال دیں، اور اگر ہم مریں تو اِس لئے کہ ہم خداوند کو جلال دیں۔ غرض ہم خداوند ہی کے ہیں، خواہ زندہ ہوں یا مُردہ۔
Roma UrduGeo 14:9  کیونکہ مسیح اِسی مقصد کے لئے مُوا اور جی اُٹھا کہ وہ مُردوں اور زندوں دونوں کا مالک ہو۔
Roma UrduGeo 14:10  تو پھر آپ جو صرف سبزی کھاتے ہیں اپنے بھائی کو مجرم کیوں ٹھہراتے ہیں؟ اور آپ جو سب کچھ کھاتے ہیں اپنے بھائی کو حقیر کیوں جانتے ہیں؟ یاد رکھیں کہ ایک دن ہم سب اللہ کے تخت عدالت کے سامنے کھڑے ہوں گے۔
Roma UrduGeo 14:11  کلامِ مُقدّس میں یہی لکھا ہے، رب فرماتا ہے، ”میری حیات کی قَسم، ہر گھٹنا میرے سامنے جھکے گا اور ہر زبان اللہ کی تمجید کرے گی۔“
Roma UrduGeo 14:12  ہاں، ہم میں سے ہر ایک کو اللہ کے سامنے اپنی زندگی کا جواب دینا پڑے گا۔
Roma UrduGeo 14:13  چنانچہ آئیں، ہم ایک دوسرے کو مجرم نہ ٹھہرائیں۔ پورے عزم کے ساتھ اِس کا خیال رکھیں کہ آپ اپنے بھائی کے لئے ٹھوکر کھانے یا گناہ میں گرنے کا باعث نہ بنیں۔
Roma UrduGeo 14:14  مجھے خداوند مسیح میں علم اور یقین ہے کہ کوئی بھی کھانا بذاتِ خود ناپاک نہیں ہے۔ لیکن جو کسی کھانے کو ناپاک سمجھتا ہے اُس کے لئے وہ کھانا ناپاک ہی ہے۔
Roma UrduGeo 14:15  اگر آپ اپنے بھائی کو اپنے کسی کھانے کے باعث پریشان کر رہے ہیں تو آپ محبت کی روح میں زندگی نہیں گزار رہے۔ اپنے بھائی کو اپنے کھانے سے ہلاک نہ کریں۔ یاد رکھیں کہ مسیح نے اُس کے لئے اپنی جان دی ہے۔
Roma UrduGeo 14:16  ایسا نہ ہو کہ لوگ اُس اچھی چیز پر کفر بکیں جو آپ کو مل گئی ہے۔
Roma UrduGeo 14:17  کیونکہ اللہ کی بادشاہی کھانے پینے کی چیزوں پر قائم نہیں ہے بلکہ راست بازی، صلح سلامتی اور روح القدس میں خوشی پر۔
Roma UrduGeo 14:18  جو یوں مسیح کی خدمت کرتا ہے وہ اللہ کو پسند اور انسانوں کو منظور ہے۔
Roma UrduGeo 14:19  چنانچہ آئیں، ہم پوری جد و جہد کے ساتھ وہ کچھ کرنے کی کوشش کریں جو صلح سلامتی اور ایک دوسرے کی روحانی تعمیر و ترقی کا باعث ہے۔
Roma UrduGeo 14:20  اللہ کا کام کسی کھانے کی خاطر برباد نہ کریں۔ ہر کھانا پاک ہے، لیکن اگر آپ کچھ کھاتے ہیں جس سے دوسرے کو ٹھیس لگے تو یہ غلط ہے۔
Roma UrduGeo 14:21  بہتر یہ ہے کہ نہ آپ گوشت کھائیں، نہ مَے پئیں اور نہ کوئی اَور قدم اُٹھائیں جس سے آپ کا بھائی ٹھوکر کھائے۔
Roma UrduGeo 14:22  جو بھی ایمان آپ اِس ناتے سے رکھتے ہیں وہ آپ اور اللہ تک محدود رہے۔ مبارک ہے وہ جو کسی چیز کو جائز قرار دے کر اپنے آپ کو مجرم نہیں ٹھہراتا۔
Roma UrduGeo 14:23  لیکن جو شک کرتے ہوئے کوئی کھانا کھاتا ہے اُسے مجرم ٹھہرایا جاتا ہے، کیونکہ اُس کا یہ عمل ایمان پر مبنی نہیں ہے۔ اور جو بھی عمل ایمان پر مبنی نہیں ہوتا وہ گناہ ہے۔
Chapter 15
Roma UrduGeo 15:1  ہم طاقت وروں کا فرض ہے کہ کمزوروں کی کمزوریاں برداشت کریں۔ ہم صرف اپنے آپ کو خوش کرنے کی خاطر زندگی نہ گزاریں
Roma UrduGeo 15:2  بلکہ ہر ایک اپنے پڑوسی کو اُس کی بہتری اور روحانی تعمیر و ترقی کے لئے خوش کرے۔
Roma UrduGeo 15:3  کیونکہ مسیح نے بھی خود کو خوش رکھنے کے لئے زندگی نہیں گزاری۔ کلامِ مُقدّس میں اُس کے بارے میں یہی لکھا ہے، ”جو تجھے گالیاں دیتے ہیں اُن کی گالیاں مجھ پر آ گئی ہیں۔“
Roma UrduGeo 15:4  یہ سب کچھ ہمیں ہماری نصیحت کے لئے لکھا گیا تاکہ ہم ثابت قدمی اور کلامِ مُقدّس کی حوصلہ افزا باتوں سے اُمید پائیں۔
Roma UrduGeo 15:5  اب ثابت قدمی اور حوصلہ دینے والا خدا آپ کو توفیق دے کہ آپ مسیح عیسیٰ کا نمونہ اپنا کر یگانگت کی روح میں ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزاریں۔
Roma UrduGeo 15:6  تب ہی آپ مل کر ایک ہی آواز کے ساتھ خدا، ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے باپ کو جلال دے سکیں گے۔
Roma UrduGeo 15:7  چنانچہ جس طرح مسیح نے آپ کو قبول کیا ہے اُسی طرح ایک دوسرے کو بھی قبول کریں تاکہ اللہ کو جلال ملے۔
Roma UrduGeo 15:8  یاد رکھیں کہ مسیح اللہ کی صداقت کا اظہار کر کے یہودیوں کا خادم بنا تاکہ اُن وعدوں کی تصدیق کرے جو ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کئے گئے تھے۔
Roma UrduGeo 15:9  وہ اِس لئے بھی خادم بنا کہ غیریہودی اللہ کو اُس رحم کے لئے جلال دیں جو اُس نے اُن پر کیا ہے۔ کلامِ مُقدّس میں یہی لکھا ہے، ”اِس لئے مَیں اقوام میں تیری حمد و ثنا کروں گا، تیرے نام کی تعریف میں گیت گاؤں گا۔“
Roma UrduGeo 15:10  یہ بھی لکھا ہے، ”اے دیگر قومو، اُس کی اُمّت کے ساتھ خوشی مناؤ!“
Roma UrduGeo 15:11  پھر لکھا ہے، ”اے تمام اقوام، رب کی تمجید کرو! اے تمام اُمّتو، اُس کی ستائش کرو!“
Roma UrduGeo 15:12  اور یسعیاہ نبی یہ فرماتا ہے، ”یسّی کی جڑ سے ایک کونپل پھوٹ نکلے گی، ایک ایسا آدمی اُٹھے گا جو قوموں پر حکومت کرے گا۔ غیریہودی اُس پر آس رکھیں گے۔“
Roma UrduGeo 15:13  اُمید کا خدا آپ کو ایمان رکھنے کے باعث ہر خوشی اور سلامتی سے معمور کرے تاکہ روح القدس کی قدرت سے آپ کی اُمید بڑھ کر دل سے چھلک جائے۔
Roma UrduGeo 15:14  میرے بھائیو، مجھے پورا یقین ہے کہ آپ خود بھلائی سے معمور ہیں، کہ آپ ہر طرح کا علم و عرفان رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کو نصیحت کرنے کے قابل بھی ہیں۔
Roma UrduGeo 15:15  توبھی مَیں نے یاد دلانے کی خاطر آپ کو کئی باتیں لکھنے کی دلیری کی ہے۔ کیونکہ مَیں اللہ کے فضل سے
Roma UrduGeo 15:16  آپ غیریہودیوں کے لئے مسیح عیسیٰ کا خادم ہوں۔ اور مَیں اللہ کی خوش خبری پھیلانے میں بیت المُقدّس کے امام کی سی خدمت سرانجام دیتا ہوں تاکہ آپ ایک ایسی قربانی بن جائیں جو اللہ کو پسند آئے اور جسے روح القدس نے اُس کے لئے مخصوص و مُقدّس کیا ہو۔
Roma UrduGeo 15:17  چنانچہ مَیں مسیح عیسیٰ میں اللہ کے سامنے اپنی خدمت پر فخر کر سکتا ہوں۔
Roma UrduGeo 15:18  کیونکہ مَیں صرف اُس کام کے بارے میں بات کرنے کی جرأت کروں گا جو مسیح نے میری معرفت کیا ہے اور جس سے غیریہودی اللہ کے تابع ہو گئے ہیں۔ ہاں، مسیح ہی نے یہ کام کلام اور عمل سے،
Roma UrduGeo 15:19  الٰہی نشانوں اور معجزوں کی قوت سے اور اللہ کے روح کی قدرت سے سرانجام دیا ہے۔ یوں مَیں نے یروشلم سے لے کر صوبہ اِلُّرکُم تک سفر کرتے کرتے اللہ کی خوش خبری پھیلانے کی خدمت پوری کی ہے۔
Roma UrduGeo 15:20  اور مَیں اِسے اپنی عزت کا باعث سمجھا کہ خوش خبری وہاں سناؤں جہاں مسیح کے بارے میں خبر نہیں پہنچی۔ کیونکہ مَیں ایسی بنیاد پر تعمیر نہیں کرنا چاہتا تھا جو کسی اَور نے ڈالی تھی۔
Roma UrduGeo 15:21  کلامِ مُقدّس یہی فرماتا ہے، ”جنہیں اُس کے بارے میں نہیں بتایا گیا وہ دیکھیں گے، اور جنہوں نے نہیں سنا اُنہیں سمجھ آئے گی۔“
Roma UrduGeo 15:22  یہی وجہ ہے کہ مجھے اِتنی دفعہ آپ کے پاس آنے سے روکا گیا ہے۔
Roma UrduGeo 15:23  لیکن اب میری اِن علاقوں میں خدمت پوری ہو چکی ہے۔ اور چونکہ مَیں اِتنے سالوں سے آپ کے پاس آنے کا آرزومند رہا ہوں
Roma UrduGeo 15:24  اِس لئے اب یہ خواہش پوری کرنے کی اُمید رکھتا ہوں۔ کیونکہ مَیں نے سپین جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اُمید ہے کہ راستے میں آپ سے ملوں گا اور آپ آگے کے سفر کے لئے میری مدد کر سکیں گے۔ لیکن پہلے مَیں کچھ دیر کے لئے آپ کی رفاقت سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔
Roma UrduGeo 15:25  اِس وقت مَیں یروشلم جا رہا ہوں تاکہ وہاں کے مُقدّسین کی خدمت کروں۔
Roma UrduGeo 15:26  کیونکہ مکدُنیہ اور اخیہ کی جماعتوں نے یروشلم کے اُن مُقدّسین کے لئے ہدیہ جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو غریب ہیں۔
Roma UrduGeo 15:27  اُنہوں نے یہ خوشی سے کیا اور در اصل یہ اُن کا فرض بھی ہے۔ غیریہودی تو یہودیوں کی روحانی برکتوں میں شریک ہوئے ہیں، اِس لئے غیریہودیوں کا فرض ہے کہ وہ یہودیوں کو بھی اپنی مالی برکتوں میں شریک کر کے اُن کی خدمت کریں۔
Roma UrduGeo 15:28  چنانچہ اپنا یہ فرض ادا کرنے اور مقامی بھائیوں کا یہ سارا پھل یروشلم کے ایمان داروں تک پہنچانے کے بعد مَیں آپ کے پاس سے ہوتا ہوا سپین جاؤں گا۔
Roma UrduGeo 15:29  اور مَیں جانتا ہوں کہ جب مَیں آپ کے پاس آؤں گا تو مسیح کی پوری برکت لے کر آؤں گا۔
Roma UrduGeo 15:30  بھائیو، مَیں ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح اور روح القدس کی محبت کو یاد دلا کر آپ سے منت کرتا ہوں کہ آپ میرے لئے اللہ سے دعا کریں اور یوں میری روحانی جنگ میں شریک ہو جائیں۔
Roma UrduGeo 15:31  اِس کے لئے دعا کریں کہ مَیں صوبہ یہودیہ کے غیرایمان داروں سے بچا رہوں اور کہ میری یروشلم میں خدمت وہاں کے مُقدّسین کو پسند آئے۔
Roma UrduGeo 15:32  کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ جب مَیں اللہ کی مرضی سے آپ کے پاس آؤں گا تو میرے دل میں خوشی ہو اور ہم ایک دوسرے کی رفاقت سے تر و تازہ ہو جائیں۔
Roma UrduGeo 15:33  سلامتی کا خدا آپ سب کے ساتھ ہو۔ آمین۔
Chapter 16
Roma UrduGeo 16:1  ہماری بہن فیبے آپ کے پاس آ رہی ہے۔ وہ کنخریہ شہر کی جماعت میں خادمہ ہے۔ مَیں اُس کی سفارش کرتا ہوں
Roma UrduGeo 16:2  بلکہ خداوند میں عرض ہے کہ آپ اُس کا ویسے ہی استقبال کریں جیسے کہ مُقدّسین کو کرنا چاہئے۔ جس معاملے میں بھی اُسے آپ کی مدد کی ضرورت ہو اُس میں اُس کا ساتھ دیں، کیونکہ اُس نے بہت لوگوں کی بلکہ میری بھی مدد کی ہے۔
Roma UrduGeo 16:3  پرسکلہ اور اکوِلہ کو میرا سلام دینا جو مسیح عیسیٰ میں میرے ہم خدمت رہے ہیں۔
Roma UrduGeo 16:4  اُنہوں نے میرے لئے اپنی جان پر کھیلا۔ نہ صرف مَیں بلکہ غیریہودیوں کی جماعتیں اُن کی احسان مند ہیں۔
Roma UrduGeo 16:5  اُن کے گھر میں جمع ہونے والی جماعت کو بھی میرا سلام دینا۔ میرے عزیز دوست اپنیتس کو میرا سلام دینا۔ وہ صوبہ آسیہ میں مسیح کا پہلا پیروکار یعنی اُس علاقے کی فصل کا پہلا پھل تھا۔
Roma UrduGeo 16:6  مریم کو میرا سلام جس نے آپ کے لئے بڑی محنت مشقت کی ہے۔
Roma UrduGeo 16:7  اندرنیکس اور یونیہ کو میرا سلام۔ وہ میرے ہم وطن ہیں اور جیل میں میرے ساتھ وقت گزارا ہے۔ رسولوں میں وہ نمایاں حیثیت رکھتے ہیں، اور وہ مجھ سے پہلے مسیح کے پیچھے ہو لئے تھے۔
Roma UrduGeo 16:8  امپلیاطس کو سلام۔ وہ خداوند میں مجھے عزیز ہے۔
Roma UrduGeo 16:9  مسیح میں ہمارے ہم خدمت اُربانس کو سلام اور اِسی طرح میرے عزیز دوست استخُس کو بھی۔
Roma UrduGeo 16:10  اپیلس کو سلام جس کی مسیح کے ساتھ وفاداری کو آزمایا گیا ہے۔ ارستبولس کے گھر والوں کو سلام۔
Roma UrduGeo 16:11  میرے ہم وطن ہیرودیون کو سلام اور اِسی طرح نرکسس کے اُن گھر والوں کو بھی جو مسیح کے پیچھے ہو لئے ہیں۔
Roma UrduGeo 16:12  تروفینہ اور تروفوسہ کو سلام جو خداوند کی خدمت میں محنت مشقت کرتی ہیں۔ میری عزیز بہن پرسس کو سلام جس نے خداوند کی خدمت میں بڑی محنت مشقت کی ہے۔
Roma UrduGeo 16:13  ہمارے خداوند کے چنے ہوئے بھائی روفس کو سلام اور اِسی طرح اُس کی ماں کو بھی جو میری ماں بھی ہے۔
Roma UrduGeo 16:14  اسنکرتس، فلگون، ہرمیس، پتروباس، ہرماس اور اُن کے ساتھی بھائیوں کو میرا سلام دینا۔
Roma UrduGeo 16:15  فللگس اور یولیہ، نیریوس اور اُس کی بہن، المپاس اور اُن کے ساتھ تمام مُقدّسین کو سلام۔
Roma UrduGeo 16:16  ایک دوسرے کو مُقدّس بوسہ دے کر سلام کریں۔ مسیح کی تمام جماعتوں کی طرف سے آپ کو سلام۔
Roma UrduGeo 16:17  بھائیو، مَیں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ آپ اُن سے خبردار رہیں جو پارٹی بازی اور ٹھوکر کا باعث بنتے ہیں۔ یہ اُس تعلیم کے خلاف ہے جو آپ کو دی گئی ہے۔ اُن سے کنارہ کریں
Roma UrduGeo 16:18  کیونکہ ایسے لوگ ہمارے خداوند مسیح کی خدمت نہیں کر رہے بلکہ اپنے پیٹ کی۔ وہ اپنی میٹھی اور چِکنی چپڑی باتوں سے سادہ لوح لوگوں کے دلوں کو دھوکا دیتے ہیں۔
Roma UrduGeo 16:19  آپ کی فرماں برداری کی خبر سب تک پہنچ گئی ہے۔ یہ دیکھ کر مَیں آپ کے بارے میں خوش ہوں۔ لیکن مَیں چاہتا ہوں کہ آپ اچھا کام کرنے کے لحاظ سے دانش مند اور بُرا کام کرنے کے لحاظ سے بےقصور ہوں۔
Roma UrduGeo 16:20  سلامتی کا خدا جلد ہی ابلیس کو آپ کے پاؤں تلے کچلوا ڈالے گا۔ ہمارے خداوند عیسیٰ کا فضل آپ کے ساتھ ہو۔
Roma UrduGeo 16:21  میرا ہم خدمت تیمُتھیُس آپ کو سلام دیتا ہے، اور اِسی طرح میرے ہم وطن لوکیُس، یاسون اور سوسپطرس۔
Roma UrduGeo 16:22  مَیں، ترتیُس اِس خط کا کاتب ہوں۔ میری طرف سے بھی خداوند میں آپ کو سلام۔
Roma UrduGeo 16:23  گیُس کی طرف سے آپ کو سلام۔ مَیں اور پوری جماعت اُس کے مہمان رہے ہیں۔ شہر کے خزانچی اراستس اور ہمارے بھائی کوارتُس بھی آپ کو سلام کہتے ہیں۔
Roma UrduGeo 16:24  [ہمارے خداوند عیسیٰ کا فضل آپ سب کے ساتھ ہوتا رہے۔]
Roma UrduGeo 16:25  اللہ کی تمجید ہو، جو آپ کو مضبوط کرنے پر قادر ہے، کیونکہ عیسیٰ مسیح کے بارے میں اُس خوش خبری سے جو مَیں سناتا ہوں اور اُس بھید کے انکشاف سے جو ازل سے پوشیدہ رہا وہ آپ کو قائم رکھ سکتا ہے۔
Roma UrduGeo 16:26  اب اِس بھید کی حقیقت نبیوں کے صحیفوں سے ظاہر کی گئی ہے اور ابدی خدا کے حکم پر تمام قوموں کو معلوم ہو گئی ہے تاکہ سب ایمان لا کر اللہ کے تابع ہو جائیں۔
Roma UrduGeo 16:27  اللہ کی تمجید ہو جو واحد دانش مند ہے۔ اُسی کا عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے ابد تک جلال ہوتا رہے! آمین۔