Toggle notes
Chapter 1
Josh | UrduGeo | 1:1 | رب کے خادم موسیٰ کی موت کے بعد رب موسیٰ کے مددگار یشوع بن نون سے ہم کلام ہوا۔ اُس نے کہا، | |
Josh | UrduGeo | 1:2 | ”میرا خادم موسیٰ فوت ہو گیا ہے۔ اب اُٹھ، اِس پوری قوم کے ساتھ دریائے یردن کو پار کر کے اُس ملک میں داخل ہو جا جو مَیں اسرائیلیوں کو دینے کو ہوں۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:3 | جس زمین پر بھی تُو اپنا پاؤں رکھے گا اُسے مَیں موسیٰ کے ساتھ کئے گئے وعدے کے مطابق تجھے دوں گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:4 | تمہارے ملک کی سرحدیں یہ ہوں گی: جنوب میں نجب کا ریگستان، شمال میں لبنان، مشرق میں دریائے فرات اور مغرب میں بحیرۂ روم۔ حِتّی قوم کا پورا علاقہ اِس میں شامل ہو گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:5 | تیرے جیتے جی کوئی تیرا سامنا نہیں کر سکے گا۔ جس طرح مَیں موسیٰ کے ساتھ تھا، اُسی طرح تیرے ساتھ بھی ہوں گا۔ مَیں تجھے کبھی نہیں چھوڑوں گا، نہ تجھے ترک کروں گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:6 | مضبوط اور دلیر ہو، کیونکہ تُو ہی اِس قوم کو میراث میں وہ ملک دے گا جس کا مَیں نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھا کر وعدہ کیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:7 | لیکن خبردار، مضبوط اور بہت دلیر ہو۔ احتیاط سے اُس پوری شریعت پر عمل کر جو میرے خادم موسیٰ نے تجھے دی ہے۔ اُس سے نہ دائیں اور نہ بائیں طرف ہٹنا۔ پھرجہاں کہیں بھی تُو جائے کامیاب ہو گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:8 | جو باتیں اِس شریعت کی کتاب میں لکھی ہیں وہ تیرے منہ سے نہ ہٹیں۔ دن رات اُن پر غور کرتا رہ تاکہ تُو احتیاط سے اِس کی ہر بات پر عمل کر سکے۔ پھر تُو ہر کام میں کامیاب اور خوش حال ہو گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:9 | مَیں پھر کہتا ہوں کہ مضبوط اور دلیر ہو۔ نہ گھبرا اور نہ حوصلہ ہار، کیونکہ جہاں بھی تُو جائے گا وہاں رب تیرا خدا تیرے ساتھ رہے گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 1:11 | ”خیمہ گاہ میں ہر جگہ جا کر لوگوں کو اطلاع دیں کہ سفر کے لئے کھانے کا بندوبست کر لیں۔ کیونکہ تین دن کے بعد آپ دریائے یردن کو پار کر کے اُس ملک پر قبضہ کریں گے جو رب آپ کا خدا آپ کو ورثے میں دے رہا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 1:13 | ”یہ بات یاد رکھیں جو رب کے خادم موسیٰ نے آپ سے کہی تھی، ’رب تمہارا خدا تم کو دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر کا یہ علاقہ دیتا ہے تاکہ تم یہاں امن و امان کے ساتھ رہ سکو۔‘ | |
Josh | UrduGeo | 1:14 | اب جب ہم دریائے یردن کو پار کر رہے ہیں تو آپ کے بال بچے اور مویشی یہیں رہ سکتے ہیں۔ لیکن لازم ہے کہ آپ کے تمام جنگ کرنے کے قابل مرد مسلح ہو کر اپنے بھائیوں کے آگے آگے دریا کو پار کریں۔ آپ کو اُس وقت تک اپنے بھائیوں کی مدد کرنا ہے | |
Josh | UrduGeo | 1:15 | جب تک رب اُنہیں وہ آرام نہ دے جو آپ کو حاصل ہے اور وہ اُس ملک پر قبضہ نہ کر لیں جو رب آپ کا خدا اُنہیں دے رہا ہے۔ اِس کے بعد ہی آپ کو اپنے اُس علاقے میں واپس جا کر آباد ہونے کی اجازت ہو گی جو رب کے خادم موسیٰ نے آپ کو دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر دیا تھا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 1:16 | اُنہوں نے جواب میں یشوع سے کہا، ”جو بھی حکم آپ نے ہمیں دیا ہے وہ ہم مانیں گے اور جہاں بھی ہمیں بھیجیں گے وہاں جائیں گے۔ | |
Josh | UrduGeo | 1:17 | جس طرح ہم موسیٰ کی ہر بات مانتے تھے اُسی طرح آپ کی بھی ہر بات مانیں گے۔ لیکن رب آپ کا خدا اُسی طرح آپ کے ساتھ ہو جس طرح وہ موسیٰ کے ساتھ تھا۔ | |
Chapter 2
Josh | UrduGeo | 2:1 | پھر یشوع نے چپکے سے دو جاسوسوں کو شِطّیم سے بھیج دیا جہاں اسرائیلی خیمہ گاہ تھی۔ اُس نے اُن سے کہا، ”جا کر ملک کا جائزہ لیں، خاص کر یریحو شہر کا۔“ وہ روانہ ہوئے اور چلتے چلتے ایک کسبی کے گھر پہنچے جس کا نام راحب تھا۔ وہاں وہ رات کے لئے ٹھہر گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:2 | لیکن یریحو کے بادشاہ کو اطلاع ملی کہ آج شام کو کچھ اسرائیلی مرد یہاں پہنچ گئے ہیں جو ملک کی جاسوسی کرنا چاہتے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:3 | یہ سن کر بادشاہ نے راحب کو خبر بھیجی، ”اُن آدمیوں کو نکال دو جو تمہارے پاس آ کر ٹھہرے ہوئے ہیں، کیونکہ یہ پورے ملک کی جاسوسی کرنے کے لئے آئے ہیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 2:4 | لیکن راحب نے دونوں آدمیوں کو چھپا رکھا تھا۔ اُس نے کہا، ”جی، یہ آدمی میرے پاس آئے تو تھے لیکن مجھے معلوم نہیں تھا کہ کہاں سے آئے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:5 | جب دن ڈھلنے لگا اور شہر کے دروازوں کو بند کرنے کا وقت آ گیا تو وہ چلے گئے۔ مجھے معلوم نہیں کہ کس طرف گئے۔ اب جلدی کر کے اُن کا پیچھا کریں۔ عین ممکن ہے کہ آپ اُنہیں پکڑ لیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 2:6 | حقیقت میں راحب نے اُنہیں چھت پر لے جا کر وہاں پر پڑے سَن کے ڈنٹھلوں کے نیچے چھپا دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:7 | راحب کی بات سن کر بادشاہ کے آدمی وہاں سے چلے گئے اور شہر سے نکل کر جاسوسوں کے تعاقب میں اُس راستے پر چلنے لگے جو دریائے یردن کے اُن کم گہرے مقاموں تک لے جاتا ہے جہاں اُسے پیدل عبور کیا جا سکتا تھا۔ اور جوں ہی یہ آدمی نکلے، شہر کا دروازہ اُن کے پیچھے بند کر دیا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:9 | اُن سے کہا، ”مَیں جانتی ہوں کہ رب نے یہ ملک آپ کو دے دیا ہے۔ آپ کے بارے میں سن کر ہم پر دہشت چھا گئی ہے، اور ملک کے تمام باشندے ہمت ہار گئے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:10 | کیونکہ ہمیں خبر ملی ہے کہ آپ کے مصر سے نکلتے وقت رب نے بحرِ قُلزم کا پانی کس طرح آپ کے آگے خشک کر دیا۔ یہ بھی ہمارے سننے میں آیا ہے کہ آپ نے دریائے یردن کے مشرق میں رہنے والے دو بادشاہوں سیحون اور عوج کے ساتھ کیا کچھ کیا، کہ آپ نے اُنہیں پوری طرح تباہ کر دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:11 | یہ سن کر ہماری ہمت ٹوٹ گئی۔ آپ کے سامنے ہم سب حوصلہ ہار گئے ہیں، کیونکہ رب آپ کا خدا آسمان و زمین کا خدا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:12 | اب رب کی قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کریں کہ آپ اُسی طرح میرے خاندان پر مہربانی کریں گے جس طرح کہ مَیں نے آپ پر کی ہے۔ اور ضمانت کے طور پر مجھے کوئی نشان دیں | |
Josh | UrduGeo | 2:13 | کہ آپ میرے ماں باپ، میرے بہن بھائیوں اور اُن کے گھر والوں کو زندہ چھوڑ کر ہمیں موت سے بچائے رکھیں گے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 2:14 | آدمیوں نے کہا، ”ہم اپنی جانوں کو ضمانت کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ آپ محفوظ رہیں گے۔ اگر آپ کسی کو ہمارے بارے میں اطلاع نہ دیں تو ہم آپ سے ضرور مہربانی اور وفاداری سے پیش آئیں گے جب رب ہمیں یہ ملک عطا فرمائے گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 2:15 | تب راحب نے شہر سے نکلنے میں اُن کی مدد کی۔ چونکہ اُس کا گھر شہر کی چاردیواری سے ملحق تھا اِس لئے آدمی کھڑکی سے نکل کر رسّے کے ذریعے باہر کی زمین پر اُتر آئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:16 | اُترنے سے پہلے راحب نے اُنہیں ہدایت کی، ”پہاڑی علاقے کی طرف چلے جائیں۔ جو آپ کا تعاقب کر رہے ہیں وہ وہاں آپ کو ڈھونڈ نہیں سکیں گے۔ تین دن تک یعنی جب تک وہ واپس نہ آ جائیں وہاں چھپے رہنا۔ اِس کے بعد جہاں جانے کا ارادہ ہے چلے جانا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 2:17 | آدمیوں نے اُس سے کہا، ”جو قَسم آپ نے ہمیں کھلائی ہے ہم ضرور اُس کے پابند رہیں گے۔ لیکن شرط یہ ہے | |
Josh | UrduGeo | 2:18 | کہ آپ ہمارے اِس ملک میں آتے وقت قرمزی رنگ کا یہ رسّا اُس کھڑکی کے سامنے باندھ دیں جس میں سے آپ نے ہمیں اُترنے دیا ہے۔ یہ بھی لازم ہے کہ اُس وقت آپ کے ماں باپ، بھائی بہنیں اور تمام گھر والے آپ کے گھر میں ہوں۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:19 | اگر کوئی آپ کے گھر میں سے نکلے اور مار دیا جائے تو یہ ہمارا قصور نہیں ہو گا، ہم ذمہ دار نہیں ٹھہریں گے۔ لیکن اگر کسی کو ہاتھ لگایا جائے جو آپ کے گھر کے اندر ہو تو ہم ہی اُس کی موت کے ذمہ دار ٹھہریں گے۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:20 | اور کسی کو ہمارے معاملے کے بارے میں اطلاع نہ دینا، ورنہ ہم اُس قَسم سے آزاد ہیں جو آپ نے ہمیں کھلائی۔“ | |
Josh | UrduGeo | 2:21 | راحب نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، ایسا ہی ہو۔“ پھر اُس نے اُنہیں رُخصت کیا اور وہ روانہ ہوئے۔ اور راحب نے اپنی کھڑکی کے ساتھ مذکورہ رسّا باندھ دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:22 | جاسوس چلتے چلتے پہاڑی علاقے میں آ گئے۔ وہاں وہ تین دن رہے۔ اِتنے میں اُن کا تعاقب کرنے والے پورے راستے کا کھوج لگا کر خالی ہاتھ لوٹے۔ | |
Josh | UrduGeo | 2:23 | پھر دونوں جاسوسوں نے پہاڑی علاقے سے اُتر کر دریائے یردن کو پار کیا اور یشوع بن نون کے پاس آ کر سب کچھ بیان کیا جو اُن کے ساتھ ہوا تھا۔ | |
Chapter 3
Josh | UrduGeo | 3:1 | صبح سویرے اُٹھ کر یشوع اور تمام اسرائیلی شِطّیم سے روانہ ہوئے۔ جب وہ دریائے یردن پر پہنچے تو اُسے عبور نہ کیا بلکہ رات کے لئے کنارے پر رُک گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:3 | لوگوں کو حکم دیا، ”جب آپ دیکھیں کہ لاوی کے قبیلے کے امام رب آپ کے خدا کے عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے ہیں تو اپنے اپنے مقام سے روانہ ہو کر اُس کے پیچھے ہو لیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:4 | پھر آپ کو پتا چلے گا کہ کہاں جانا ہے، کیونکہ آپ پہلے کبھی وہاں نہیں گئے۔ لیکن صندوق کے تقریباً ایک کلو میٹر پیچھے رہیں اور زیادہ قریب نہ جائیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 3:5 | یشوع نے لوگوں کو بتایا، ”اپنے آپ کو مخصوص و مُقدّس کریں، کیونکہ کل رب آپ کے درمیان حیرت انگیز کام کرے گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 3:6 | اگلے دن یشوع نے اماموں سے کہا، ”عہد کا صندوق اُٹھا کر لوگوں کے آگے آگے دریا کو پار کریں۔“ چنانچہ امام صندوق کو اُٹھا کر آگے آگے چل دیئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:7 | اور رب نے یشوع سے فرمایا، ”مَیں تجھے تمام اسرائیلیوں کے سامنے سرفراز کر دوں گا، اور آج ہی مَیں یہ کام شروع کروں گا تاکہ وہ جان لیں کہ جس طرح مَیں موسیٰ کے ساتھ تھا اُسی طرح تیرے ساتھ بھی ہوں۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:8 | عہد کا صندوق اُٹھانے والے اماموں کو بتا دینا، ’جب آپ دریائے یردن کے کنارے پہنچیں گے تو وہاں پانی میں رُک جائیں‘۔“ | |
Josh | UrduGeo | 3:10 | آج آپ جان لیں گے کہ زندہ خدا آپ کے درمیان ہے اور کہ وہ یقیناً آپ کے آگے آگے جا کر دوسری قوموں کو نکال دے گا، خواہ وہ کنعانی، حِتّی، حِوّی، فرِزّی، جرجاسی، اموری یا یبوسی ہوں۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:11 | یہ یوں ظاہر ہو گا کہ عہد کا یہ صندوق جو تمام دنیا کے مالک کا ہے آپ کے آگے آگے دریائے یردن میں جائے گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:12 | اب ایسا کریں کہ ہر قبیلے میں سے ایک ایک آدمی کو چن لیں تاکہ بارہ افراد جمع ہو جائیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:13 | پھر امام تمام دنیا کے مالک رب کے عہد کا صندوق اُٹھا کر دریا میں جائیں گے۔ اور جوں ہی وہ اپنے پاؤں پانی میں رکھیں گے تو پانی کا بہاؤ رُک جائے گا اور آنے والا پانی ڈھیر بن کر کھڑا رہے گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 3:14 | چنانچہ اسرائیلی اپنے خیموں کو سمیٹ کر روانہ ہوئے، اور عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام اُن کے آگے آگے چل دیئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 3:15 | فصل کی کٹائی کا موسم تھا، اور دریا کا پانی کناروں سے باہر آ گیا تھا۔ لیکن جوں ہی صندوق کو اُٹھانے والے اماموں نے دریا کے کنارے پہنچ کر پانی میں قدم رکھا | |
Josh | UrduGeo | 3:16 | تو آنے والے پانی کا بہاؤ رُک گیا۔ وہ اُن سے دُور ایک شہر کے قریب ڈھیر بن گیا جس کا نام آدم تھا اور جو ضرتان کے نزدیک ہے۔ جو پانی دوسری یعنی بحیرۂ مُردار کی طرف بہہ رہا تھا وہ پوری طرح اُتر گیا۔ تب اسرائیلیوں نے یریحو شہر کے مقابل دریا کو پار کیا۔ | |
Chapter 4
Josh | UrduGeo | 4:3 | پھر اِن بارہ آدمیوں کو حکم دے کہ جہاں امام دریائے یردن کے درمیان کھڑے ہیں وہاں سے بارہ پتھر اُٹھا کر اُنہیں اُس جگہ رکھ دو جہاں تم آج رات ٹھہرو گے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 4:4 | چنانچہ یشوع نے اُن بارہ آدمیوں کو بُلایا جنہیں اُس نے اسرائیل کے ہر قبیلے سے چن لیا تھا | |
Josh | UrduGeo | 4:5 | اور اُن سے کہا، ”رب اپنے خدا کے صندوق کے آگے آگے چل کر دریا کے درمیان تک جائیں۔ آپ میں سے ہر آدمی ایک ایک پتھر اُٹھا کر اپنے کندھے پر رکھے اور باہر لے جائے۔ کُل بارہ پتھر ہوں گے، اسرائیل کے ہر قبیلے کے لئے ایک۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:6 | یہ پتھر آپ کے درمیان ایک یادگار نشان رہیں گے۔ آئندہ جب آپ کے بچے آپ سے پوچھیں گے کہ اِن پتھروں کا کیا مطلب ہے | |
Josh | UrduGeo | 4:7 | تو اُنہیں بتانا، ’یہ ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ دریائے یردن کا بہاؤ رُک گیا جب رب کا عہد کا صندوق اُس میں سے گزرا۔‘ یہ پتھر ابد تک اسرائیل کو یاد دلاتے رہیں گے کہ یہاں کیا کچھ ہوا تھا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 4:8 | اسرائیلیوں نے ایسا ہی کیا۔ اُنہوں نے دریائے یردن کے بیچ میں سے اپنے قبیلوں کی تعداد کے مطابق بارہ پتھر اُٹھائے، بالکل اُسی طرح جس طرح رب نے یشوع کو فرمایا تھا۔ پھر اُنہوں نے یہ پتھر اپنے ساتھ لے کر اُس جگہ رکھ دیئے جہاں اُنہیں رات کے لئے ٹھہرنا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:9 | ساتھ ساتھ یشوع نے اُس جگہ بھی بارہ پتھر کھڑے کئے جہاں عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام دریائے یردن کے درمیان کھڑے تھے۔ یہ پتھر آج تک وہاں پڑے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:10 | صندوق کو اُٹھانے والے امام دریا کے درمیان کھڑے رہے جب تک لوگوں نے تمام احکام جو رب نے یشوع کو دیئے تھے پورے نہ کر لئے۔ یوں سب کچھ ویسا ہی ہوا جیسا موسیٰ نے یشوع کو فرمایا تھا۔ لوگ جلدی جلدی دریا میں سے گزرے۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:11 | جب سب دوسرے کنارے پر تھے تو امام بھی رب کا صندوق لے کر کنارے پر پہنچے اور دوبارہ قوم کے آگے آگے چلنے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:12 | اور جس طرح موسیٰ نے فرمایا تھا، روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے مرد مسلح ہو کر باقی اسرائیلی قبیلوں سے پہلے دریا کے دوسرے کنارے پر پہنچ گئے تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:13 | تقریباً 40,000 مسلح مرد اُس وقت رب کے سامنے یریحو کے میدان میں پہنچ گئے تاکہ وہاں جنگ کریں۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:14 | اُس دن رب نے یشوع کو پوری اسرائیلی قوم کے سامنے سرفراز کیا۔ اُس کے جیتے جی لوگ اُس کا یوں خوف مانتے رہے جس طرح پہلے موسیٰ کا۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:18 | تو جوں ہی امام کنارے پر پہنچ گئے پانی دوبارہ بہہ کر دریا کے کناروں سے باہر آنے لگا۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:19 | اسرائیلیوں نے پہلے مہینے کے دسویں دن دریائے یردن کو عبور کیا۔ اُنہوں نے اپنے خیمے یریحو کے مشرق میں واقع جِلجال میں کھڑے کئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 4:21 | اُس نے اسرائیلیوں سے کہا، ”آئندہ جب آپ کے بچے اپنے اپنے باپ سے پوچھیں گے کہ اِن پتھروں کا کیا مطلب ہے | |
Josh | UrduGeo | 4:22 | تو اُنہیں بتانا، ’یہ وہ جگہ ہے جہاں اسرائیلی قوم نے خشک زمین پر دریائے یردن کو پار کیا۔‘ | |
Josh | UrduGeo | 4:23 | کیونکہ رب آپ کے خدا نے اُس وقت تک آپ کے آگے آگے دریا کا پانی خشک کر دیا جب تک آپ وہاں سے گزر نہ گئے، بالکل اُسی طرح جس طرح بحرِ قُلزم کے ساتھ کیا تھا جب ہم اُس میں سے گزرے۔ | |
Chapter 5
Josh | UrduGeo | 5:1 | یہ خبر دریائے یردن کے مغرب میں آباد تمام اموری بادشاہوں اور ساحلی علاقے میں آباد تمام کنعانی بادشاہوں تک پہنچ گئی کہ رب نے اسرائیلیوں کے سامنے دریا کو اُس وقت تک خشک کر دیا جب تک سب نے پار نہ کر لیا تھا۔ تب اُن کی ہمت ٹوٹ گئی اور اُن میں اسرائیلیوں کا سامنا کرنے کی جرأت نہ رہی۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:2 | اُس وقت رب نے یشوع سے کہا، ”پتھر کی چھریاں بنا کر پہلے کی طرح اسرائیلیوں کا ختنہ کروا دے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 5:3 | چنانچہ یشوع نے پتھر کی چھریاں بنا کر ایک جگہ پر اسرائیلیوں کا ختنہ کروایا جس کا نام بعد میں ’ختنہ پہاڑ‘ رکھا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:4 | بات یہ تھی کہ جو مرد مصر سے نکلتے وقت جنگ کرنے کے قابل تھے وہ ریگستان میں چلتے چلتے مر چکے تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:5 | مصر سے روانہ ہونے والے اِن تمام مردوں کا ختنہ ہوا تھا، لیکن جتنے لڑکوں کی پیدائش ریگستان میں ہوئی تھی اُن کا ختنہ نہیں ہوا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:6 | چونکہ اسرائیلی رب کے تابع نہیں رہے تھے اِس لئے اُس نے قَسم کھائی تھی کہ وہ اُس ملک کو نہیں دیکھیں گے جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے اور جس کا وعدہ اُس نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔ نتیجے میں اسرائیلی فوراً ملک میں داخل نہ ہو سکے بلکہ اُنہیں اُس وقت تک ریگستان میں پھرنا پڑا جب تک وہ تمام مرد مر نہ گئے جو مصر سے نکلتے وقت جنگ کرنے کے قابل تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:7 | اُن کی جگہ رب نے اُن کے بیٹوں کو کھڑا کیا تھا۔ یشوع نے اُن ہی کا ختنہ کروایا۔ اُن کا ختنہ اِس لئے ہوا کہ ریگستان میں سفر کے دوران اُن کا ختنہ نہیں کیا گیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:8 | پوری قوم کے مردوں کا ختنہ ہونے کے بعد وہ اُس وقت تک خیمہ گاہ میں رہے جب تک اُن کے زخم ٹھیک نہیں ہو گئے تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:9 | اور رب نے یشوع سے کہا، ”آج مَیں نے مصر کی رُسوائی تم سے دُور کر دی ہے۔“ اِس لئے اُس جگہ کا نام آج تک جِلجال یعنی لُڑھکانا رہا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:10 | جب اسرائیلی یریحو کے میدانی علاقے میں واقع جِلجال میں خیمہ زن تھے تو اُنہوں نے فسح کی عید بھی منائی۔ مہینے کا چودھواں دن تھا، | |
Josh | UrduGeo | 5:11 | اور اگلے ہی دن وہ پہلی دفعہ اُس ملک کی پیداوار میں سے بےخمیری روٹی اور اناج کے بُھنے ہوئے دانے کھانے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:12 | اُس کے بعد کے دن مَن کا سلسلہ ختم ہوا اور اسرائیلیوں کے لئے یہ سہولت نہ رہی۔ اُس سال سے وہ کنعان کی پیداوار سے کھانے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 5:13 | ایک دن یشوع یریحو شہر کے قریب تھا۔ اچانک ایک آدمی اُس کے سامنے کھڑا نظر آیا جس کے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی۔ یشوع نے اُس کے پاس جا کر پوچھا، ”کیا آپ ہمارے ساتھ یا ہمارے دشمنوں کے ساتھ ہیں؟“ | |
Josh | UrduGeo | 5:14 | آدمی نے کہا، ”نہیں، مَیں رب کے لشکر کا سردار ہوں اور ابھی ابھی تیرے پاس پہنچا ہوں۔“ یہ سن کر یشوع نے گر کر اُسے سجدہ کیا اور پوچھا، ”میرے آقا اپنے خادم کو کیا فرمانا چاہتے ہیں؟“ | |
Chapter 6
Josh | UrduGeo | 6:1 | اُن دنوں میں اسرائیلیوں کی وجہ سے یریحو کے دروازے بند ہی رہے۔ نہ کوئی باہر نکلا، نہ کوئی اندر گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:2 | رب نے یشوع سے کہا، ”مَیں نے یریحو کو اُس کے بادشاہ اور فوجی افسروں سمیت تیرے ہاتھ میں کر دیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:3 | جو اسرائیلی جنگ کے لئے تیرے ساتھ نکلیں گے اُن کے ساتھ شہر کی فصیل کے ساتھ ساتھ چل کر ایک چکر لگاؤ اور پھر خیمہ گاہ میں واپس آ جاؤ۔ چھ دن تک ایسا ہی کرو۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:4 | سات امام ایک ایک نرسنگا اُٹھائے عہد کے صندوق کے آگے آگے چلیں۔ پھر ساتویں دن شہر کے گرد سات چکر لگاؤ۔ ساتھ ساتھ امام نرسنگے بجاتے رہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:5 | جب وہ نرسنگوں کو بجاتے بجاتے لمبی سی پھونک ماریں گے تو پھر تمام اسرائیلی بڑے زور سے جنگ کا نعرہ لگائیں۔ اِس پر شہر کی فصیل گر جائے گی اور تیرے لوگ ہر جگہ سیدھے شہر میں داخل ہو سکیں گے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 6:6 | یشوع بن نون نے اماموں کو بُلا کر اُن سے کہا، ”رب کے عہد کا صندوق اُٹھا کر میرے ساتھ چلیں۔ اور سات امام ایک ایک نرسنگا اُٹھائے صندوق کے آگے آگے چلیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 6:7 | پھر اُس نے باقی لوگوں سے کہا، ”آئیں، شہر کی فصیل کے ساتھ ساتھ چل کر ایک چکر لگائیں۔ مسلح آدمی رب کے صندوق کے آگے آگے چلیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 6:8 | سب کچھ یشوع کی ہدایات کے مطابق ہوا۔ سات امام نرسنگے بجاتے ہوئے رب کے آگے آگے چلے جبکہ رب کے عہد کا صندوق اُن کے پیچھے پیچھے تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:9 | مسلح آدمیوں میں سے کچھ بجانے والے اماموں کے آگے آگے اور کچھ صندوق کے پیچھے پیچھے چلنے لگے۔ اِتنے میں امام نرسنگے بجاتے رہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:10 | لیکن یشوع نے باقی لوگوں کو حکم دیا تھا کہ اُس دن جنگ کا نعرہ نہ لگائیں۔ اُس نے کہا، ”جب تک مَیں حکم نہ دوں اُس وقت تک ایک لفظ بھی نہ بولنا۔ جب مَیں اشارہ دوں گا تو پھر ہی خوب نعرہ لگانا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 6:11 | اِسی طرح رب کے صندوق نے شہر کی فصیل کے ساتھ ساتھ چل کر چکر لگایا۔ پھر لوگوں نے خیمہ گاہ میں لوٹ کر وہاں رات گزاری۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:12 | اگلے دن یشوع صبح سویرے اُٹھا، اور اماموں اور فوجیوں نے دوسری مرتبہ شہر کا چکر لگایا۔ اُن کی وہی ترتیب تھی۔ پہلے کچھ مسلح آدمی، پھر سات نرسنگے بجانے والے امام، پھر رب کے عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام اور آخر میں مزید کچھ مسلح آدمی تھے۔ چکر لگانے کے دوران امام نرسنگے بجاتے رہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:13 | اگلے دن یشوع صبح سویرے اُٹھا، اور اماموں اور فوجیوں نے دوسری مرتبہ شہر کا چکر لگایا۔ اُن کی وہی ترتیب تھی۔ پہلے کچھ مسلح آدمی، پھر سات نرسنگے بجانے والے امام، پھر رب کے عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام اور آخر میں مزید کچھ مسلح آدمی تھے۔ چکر لگانے کے دوران امام نرسنگے بجاتے رہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:14 | اِس دوسرے دن بھی وہ شہر کا چکر لگا کر خیمہ گاہ میں لوٹ آئے۔ اُنہوں نے چھ دن تک ایسا ہی کیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:15 | ساتویں دن اُنہوں نے صبح سویرے اُٹھ کر شہر کا چکر یوں لگایا جیسے پہلے چھ دنوں میں، لیکن اِس دفعہ اُنہوں نے کُل سات چکر لگائے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:16 | ساتویں چکر پر اماموں نے نرسنگوں کو بجاتے ہوئے لمبی سی پھونک ماری۔ تب یشوع نے لوگوں سے کہا، ”جنگ کا نعرہ لگائیں، کیونکہ رب نے آپ کو یہ شہر دے دیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:17 | شہر کو اور جو کچھ اُس میں ہے تباہ کر کے رب کے لئے مخصوص کرنا ہے۔ صرف راحب کسبی کو اُن لوگوں سمیت بچانا ہے جو اُس کے گھر میں ہیں۔ کیونکہ اُس نے ہمارے اُن جاسوسوں کو چھپا دیا جن کو ہم نے یہاں بھیجا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:18 | لیکن اللہ کے لئے مخصوص چیزوں کو ہاتھ نہ لگانا، کیونکہ اگر آپ اُن میں سے کچھ لے لیں تو اپنے آپ کو تباہ کریں گے بلکہ اسرائیلی خیمہ گاہ پر بھی تباہی اور آفت لائیں گے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:19 | جو کچھ بھی چاندی، سونے، پیتل یا لوہے سے بنا ہے وہ رب کے لئے مخصوص ہے۔ اُسے رب کے خزانے میں ڈالنا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 6:20 | جب اماموں نے لمبی پھونک ماری تو اسرائیلیوں نے جنگ کے زوردار نعرے لگائے۔ اچانک یریحو کی فصیل گر گئی، اور ہر شخص اپنی اپنی جگہ پر سیدھا شہر میں داخل ہوا۔ یوں شہر اسرائیل کے قبضے میں آ گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:21 | جو کچھ بھی شہر میں تھا اُسے اُنہوں نے تلوار سے مار کر رب کے لئے مخصوص کیا، خواہ مرد یا عورت، جوان یا بزرگ، گائےبَیل، بھیڑبکری یا گدھا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:22 | جن دو آدمیوں نے ملک کی جاسوسی کی تھی اُن سے یشوع نے کہا، ”اب اپنی قَسم کا وعدہ پورا کریں۔ کسبی کے گھر میں جا کر اُسے اور اُس کے تمام گھر والوں کو نکال لائیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 6:23 | چنانچہ یہ جوان آدمی گئے اور راحب، اُس کے ماں باپ، بھائیوں اور باقی رشتے داروں کو اُس کی ملکیت سمیت نکال کر خیمہ گاہ سے باہر کہیں بسا دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:24 | پھر اُنہوں نے پورے شہر کو اور جو کچھ اُس میں تھا بھسم کر دیا۔ لیکن چاندی، سونے، پیتل اور لوہے کا تمام مال اُنہوں نے رب کے گھر کے خزانے میں ڈال دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:25 | یشوع نے صرف راحب کسبی اور اُس کے گھر والوں کو بچائے رکھا، کیونکہ اُس نے اُن آدمیوں کو چھپا دیا تھا جنہیں یشوع نے یریحو بھیجا تھا۔ راحب آج تک اسرائیلیوں کے درمیان رہتی ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 6:26 | اُس وقت یشوع نے قَسم کھائی، ”رب کی لعنت اُس پر ہو جو یریحو کا شہر نئے سرے سے تعمیر کرنے کی کوشش کرے۔ شہر کی بنیاد رکھتے وقت وہ اپنے پہلوٹھے سے محروم ہو جائے گا، اور اُس کے دروازوں کو کھڑا کرتے وقت وہ اپنے سب سے چھوٹے بیٹے سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔“ | |
Chapter 7
Josh | UrduGeo | 7:1 | لیکن جہاں تک رب کے لئے مخصوص چیزوں کا تعلق تھا اسرائیلیوں نے بےوفائی کی۔ یہوداہ کے قبیلے کے ایک آدمی نے اُن میں سے کچھ اپنے لئے لے لیا۔ اُس کا نام عکن بن کرمی بن زبدی بن زارح تھا۔ تب رب کا غضب اسرائیلیوں پر نازل ہوا۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:2 | یہ یوں ظاہر ہوا کہ یشوع نے کچھ آدمیوں کو یریحو سے عَی شہر کو بھیج دیا جو بیت ایل کے مشرق میں بیت آون کے قریب ہے۔ اُس نے اُن سے کہا، ”اُس علاقے میں جا کر اُس کی جاسوسی کریں۔“ چنانچہ وہ جا کر ایسا ہی کرنے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:3 | جب واپس آئے تو اُنہوں نے یشوع سے کہا، ”اِس کی ضرورت نہیں کہ تمام لوگ عَی پر حملہ کریں۔ اُسے شکست دینے کے لئے دو یا تین ہزار مرد کافی ہیں۔ باقی لوگوں کو نہ بھیجیں ورنہ وہ خواہ مخواہ تھک جائیں گے، کیونکہ دشمن کے لوگ کم ہیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 7:4 | چنانچہ تقریباً تین ہزار آدمی عَی سے لڑنے گئے۔ لیکن وہ عَی کے مردوں سے شکست کھا کر فرار ہوئے، | |
Josh | UrduGeo | 7:5 | اور اُن کے 36 افراد شہید ہوئے۔ عَی کے آدمیوں نے شہر کے دروازے سے لے کر شبریم تک اُن کا تعاقب کر کے وہاں کی ڈھلان پر اُنہیں مار ڈالا۔ تب اسرائیلی سخت گھبرا گئے، اور اُن کی ہمت جواب دے گئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:6 | یشوع نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑوں کو پھاڑ دیا اور رب کے صندوق کے سامنے منہ کے بل گر گیا۔ وہاں وہ شام تک پڑا رہا۔ اسرائیل کے بزرگوں نے بھی ایسا ہی کیا اور اپنے سر پر خاک ڈال لی۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:7 | یشوع نے کہا، ”ہائے، اے رب قادرِ مطلق! تُو نے اِس قوم کو دریائے یردن میں سے گزرنے کیوں دیا اگر تیرا مقصد صرف یہ تھا کہ ہمیں اموریوں کے حوالے کر کے ہلاک کرے؟ کاش ہم دریا کے مشرقی کنارے پر رہنے کے لئے تیار ہوتے! | |
Josh | UrduGeo | 7:9 | کنعانی اور ملک کی باقی قومیں یہ سن کر ہمیں گھیر لیں گی اور ہمارا نام و نشان مٹا دیں گی۔ اگر ایسا ہو گا تو پھر تُو خود اپنا عظیم نام قائم رکھنے کے لئے کیا کرے گا؟“ | |
Josh | UrduGeo | 7:11 | اسرائیل نے گناہ کیا ہے۔ اُنہوں نے میرے عہد کی خلاف ورزی کی ہے جو مَیں نے اُن کے ساتھ باندھا تھا۔ اُنہوں نے مخصوص شدہ چیزوں میں سے کچھ لے لیا ہے، اور چوری کر کے چپکے سے اپنے سامان میں ملا لیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:12 | اِسی لئے اسرائیلی اپنے دشمنوں کے سامنے قائم نہیں رہ سکتے بلکہ پیٹھ پھیر کر بھاگ رہے ہیں۔ کیونکہ اِس حرکت سے اسرائیل نے اپنے آپ کو بھی ہلاکت کے لئے مخصوص کر لیا ہے۔ جب تک تم اپنے درمیان سے وہ کچھ نکال کر تباہ نہ کر لو جو تباہی کے لئے مخصوص ہے اُس وقت تک مَیں تمہارے ساتھ نہیں ہوں گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:13 | اب اُٹھ اور لوگوں کو میرے لئے مخصوص و مُقدّس کر۔ اُنہیں بتا دینا، ’اپنے آپ کو کل کے لئے مخصوص و مُقدّس کرنا، کیونکہ رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ اے اسرائیل، تیرے درمیان ایسا مال ہے جو میرے لئے مخصوص ہے۔ جب تک تم اُسے اپنے درمیان سے نکال نہ دو اپنے دشمنوں کے سامنے قائم نہیں رہ سکو گے۔‘ | |
Josh | UrduGeo | 7:14 | کل صبح کو ہر ایک قبیلہ اپنے آپ کو پیش کرے۔ رب ظاہر کرے گا کہ قصوروار شخص کون سے قبیلے کا ہے۔ پھر اُس قبیلے کے کنبے باری باری سامنے آئیں۔ جس کنبے کو رب قصوروار ٹھہرائے گا اُس کے مختلف خاندان سامنے آئیں۔ اور جس خاندان کو رب قصوروار ٹھرائے گا اُس کے مختلف افراد سامنے آئیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:15 | جو رب کے لئے مخصوص مال کے ساتھ پکڑا جائے گا اُسے اُس کی ملکیت سمیت جلا دینا ہے، کیونکہ اُس نے رب کے عہد کی خلاف ورزی کر کے اسرائیل میں شرم ناک کام کیا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 7:16 | اگلے دن صبح سویرے یشوع نے قبیلوں کو باری باری اپنے پاس آنے دیا۔ جب یہوداہ کے قبیلے کی باری آئی تو رب نے اُسے قصوروار ٹھہرایا۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:17 | جب اُس قبیلے کے مختلف کنبے سامنے آئے تو رب نے زارح کے کنبے کو قصوروار ٹھہرایا۔ جب زارح کے مختلف خاندان سامنے آئے تو رب نے زبدی کا خاندان قصوروار ٹھہرایا۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:18 | آخرکار یشوع نے اُس خاندان کو فرداً فرداً اپنے پاس آنے دیا، اور عکن بن کرمی بن زبدی بن زارح پکڑا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:19 | یشوع نے اُس سے کہا، ”بیٹا، رب اسرائیل کے خدا کو جلال دو اور اُس کی ستائش کرو۔ مجھے بتا دو کہ تم نے کیا کِیا۔ کوئی بھی بات مجھ سے مت چھپانا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 7:21 | مَیں نے لُوٹے ہوئے مال میں سے بابل کا ایک شاندار چوغہ، تقریباً سوا دو کلو گرام چاندی اور آدھے کلو گرام سے زائد سونے کی اینٹ لے لی تھی۔ یہ چیزیں دیکھ کر مَیں نے اُن کا لالچ کیا اور اُنہیں لے لیا۔ اب وہ میرے خیمے کی زمین میں دبی ہوئی ہیں۔ چاندی کو مَیں نے باقی چیزوں کے نیچے چھپا دیا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 7:22 | یہ سن کر یشوع نے اپنے بندوں کو عکن کے خیمے کے پاس بھیج دیا۔ وہ دوڑ کر وہاں پہنچے تو دیکھا کہ یہ مال واقعی خیمے کی زمین میں چھپایا ہوا ہے اور کہ چاندی دوسری چیزوں کے نیچے پڑی ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:23 | وہ یہ سب کچھ خیمے سے نکال کر یشوع اور تمام اسرائیلیوں کے پاس لے آئے اور رب کے سامنے رکھ دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:24 | پھر یشوع اور تمام اسرائیلی عکن بن زارح کو پکڑ کر وادیٔ عکور میں لے گئے۔ اُنہوں نے چاندی، لباس، سونے کی اینٹ، عکن کے بیٹے بیٹیوں، گائےبَیلوں، گدھوں، بھیڑبکریوں اور اُس کے خیمے غرض اُس کی پوری ملکیت کو اُس وادی میں پہنچا دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 7:25 | یشوع نے کہا، ”تم یہ آفت ہم پر کیوں لائے ہو؟ آج رب تم پر ہی آفت لائے گا۔“ پھر پورے اسرائیل نے عکن کو اُس کے گھر والوں سمیت سنگسار کر کے جلا دیا۔ | |
Chapter 8
Josh | UrduGeo | 8:1 | پھر رب نے یشوع سے کہا، ”مت ڈر اور مت گھبرا بلکہ تمام فوجی اپنے ساتھ لے کر عَی شہر پر حملہ کر۔ کیونکہ مَیں نے عَی کے بادشاہ، اُس کی قوم، اُس کے شہر اور ملک کو تیرے ہاتھ میں کر دیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:2 | لازم ہے کہ تُو عَی اور اُس کے بادشاہ کے ساتھ وہ کچھ کرے جو تُو نے یریحو اور اُس کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا۔ لیکن اِس مرتبہ تم اُس کا مال اور مویشی اپنے پاس رکھ سکتے ہو۔ حملہ کرتے وقت شہر کے پیچھے گھات لگا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 8:3 | چنانچہ یشوع پورے لشکر کے ساتھ عَی پر حملہ کرنے کے لئے نکلا۔ اُس نے اپنے سب سے اچھے فوجیوں میں سے 30,000 کو چن لیا اور اُنہیں رات کے وقت عَی کے خلاف بھیج کر | |
Josh | UrduGeo | 8:4 | حکم دیا، ”دھیان دیں کہ آپ شہر کے پیچھے گھات لگائیں۔ سب کے سب شہر کے قریب ہی تیار رہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:5 | اِتنے میں مَیں باقی مردوں کے ساتھ شہر کے قریب آ جاؤں گا۔ اور جب شہر کے لوگ پہلے کی طرح ہمارے ساتھ لڑنے کے لئے نکلیں گے تو ہم اُن کے آگے آگے بھاگ جائیں گے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:6 | وہ ہمارے پیچھے پڑ جائیں گے اور یوں ہم اُنہیں شہر سے دُور لے جائیں گے، کیونکہ وہ سمجھیں گے کہ ہم اِس دفعہ بھی پہلے کی طرح اُن سے بھاگ رہے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:7 | پھر آپ اُس جگہ سے نکلیں جہاں آپ گھات میں بیٹھے ہوں گے اور شہر پر قبضہ کر لیں۔ رب آپ کا خدا اُسے آپ کے ہاتھ میں کر دے گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:8 | جب شہر آپ کے قبضے میں ہو گا تو اُسے جلا دینا۔ وہی کریں جو رب نے فرمایا ہے۔ میری اِن ہدایات پر دھیان دیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 8:9 | یہ کہہ کر یشوع نے اُنہیں عَی کی طرف بھیج دیا۔ وہ روانہ ہو کر عَی کے مغرب میں گھات میں بیٹھ گئے۔ یہ جگہ بیت ایل اور عَی کے درمیان تھی۔ لیکن یشوع نے یہ رات باقی لوگوں کے ساتھ خیمہ گاہ میں گزاری۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:10 | اگلے دن صبح سویرے یشوع نے آدمیوں کو جمع کر کے اُن کا جائزہ لیا۔ پھر وہ اسرائیل کے بزرگوں کے ساتھ اُن کے آگے آگے عَی کی طرف چل دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:11 | جو لشکر اُس کے ساتھ تھا وہ چلتے چلتے عَی کے سامنے پہنچ گیا۔ اُنہوں نے شہر کے شمال میں اپنے خیمے لگائے۔ اُن کے اور شہر کے درمیان وادی تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:12 | جو شہر کے مغرب میں عَی اور بیت ایل کے درمیان گھات لگائے بیٹھے تھے وہ تقریباً 5,000 مرد تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:13 | یوں شہر کے مغرب اور شمال میں آدمی لڑنے کے لئے تیار ہوئے۔ رات کے وقت یشوع وادی میں پہنچ گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:14 | جب عَی کے بادشاہ نے شمال میں اسرائیلیوں کو دیکھا تو اُس نے جلدی جلدی تیاریاں کیں۔ اگلے دن صبح سویرے وہ اپنے آدمیوں کے ساتھ شہر سے نکلا تاکہ اسرائیلیوں کے ساتھ لڑے۔ یہ جگہ وادیٔ یردن کی طرف تھی۔ بادشاہ کو معلوم نہ ہوا کہ اسرائیلی شہر کے پیچھے گھات میں بیٹھے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:15 | جب عَی کے مرد نکلے تو یشوع اور اُس کا لشکر شکست کا اظہار کر کے ریگستان کی طرف بھاگنے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:16 | تب عَی کے تمام مردوں کو اسرائیلیوں کا تعاقب کرنے کے لئے بُلایا گیا، اور یشوع کے پیچھے بھاگتے بھاگتے وہ شہر سے دُور نکل گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:17 | ایک مرد بھی عَی یا بیت ایل میں نہ رہا بلکہ سب کے سب اسرائیلیوں کے پیچھے پڑ گئے۔ نہ صرف یہ بلکہ اُنہوں نے شہر کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:18 | پھر رب نے یشوع سے کہا، ”جو شمشیر تیرے ہاتھ میں ہے اُسے عَی کے خلاف اُٹھائے رکھ، کیونکہ مَیں یہ شہر تیرے ہاتھ میں کر دوں گا۔“ یشوع نے ایسا ہی کیا، | |
Josh | UrduGeo | 8:19 | اور جوں ہی اُس نے اپنی شمشیر سے عَی کی طرف اشارہ کیا گھات میں بیٹھے آدمی جلدی سے اپنی جگہ سے نکل آئے اور دوڑ دوڑ کر شہر پر جھپٹ پڑے۔ اُنہوں نے اُس پر قبضہ کر کے جلدی سے اُسے جلا دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:20 | جب عَی کے آدمیوں نے مُڑ کر نظر ڈالی تو دیکھا کہ شہر سے دھوئیں کے بادل اُٹھ رہے ہیں۔ لیکن اب اُن کے لئے بھی بچنے کا کوئی راستہ نہ رہا، کیونکہ جو اسرائیلی اب تک اُن کے آگے آگے ریگستان کی طرف بھاگ رہے تھے وہ اچانک مُڑ کر تعاقب کرنے والوں پر ٹوٹ پڑے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:21 | کیونکہ جب یشوع اور اُس کے ساتھ کے آدمیوں نے دیکھا کہ گھات میں بیٹھے اسرائیلیوں نے شہر پر قبضہ کر لیا ہے اور کہ شہر سے دھواں اُٹھ رہا ہے تو اُنہوں نے مُڑ کر عَی کے آدمیوں پر حملہ کر دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:22 | ساتھ ساتھ شہر میں داخل ہوئے اسرائیلی شہر سے نکل کر پیچھے سے اُن سے لڑنے لگے۔ چنانچہ عَی کے آدمی بیچ میں پھنس گئے۔ اسرائیلیوں نے سب کو قتل کر دیا، اور نہ کوئی بچا، نہ کوئی فرار ہو سکا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:24 | عَی کے مردوں کا تعاقب کرتے کرتے اُن سب کو کھلے میدان اور ریگستان میں تلوار سے مار دینے کے بعد اسرائیلیوں نے عَی شہر میں واپس آ کر تمام باشندوں کو ہلاک کر دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:26 | کیونکہ یشوع نے اُس وقت تک اپنی شمشیر اُٹھائے رکھی جب تک عَی کے تمام باشندوں کو ہلاک نہ کر دیا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:27 | صرف شہر کے مویشی اور لُوٹا ہوا مال بچ گیا، کیونکہ اِس دفعہ رب نے ہدایت کی تھی کہ اسرائیلی اُسے لے جا سکتے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:28 | یشوع نے عَی کو جلا کر اُسے ہمیشہ کے لئے ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔ یہ مقام آج تک ویران ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:29 | عَی کے بادشاہ کی لاش اُس نے شام تک درخت سے لٹکائے رکھی۔ پھر جب سورج ڈوبنے لگا تو یشوع نے اپنے لوگوں کو حکم دیا کہ بادشاہ کی لاش کو درخت سے اُتار دیں۔ تب اُنہوں نے اُسے شہر کے دروازے کے پاس پھینک کر اُس پر پتھر کا بڑا ڈھیر لگا دیا۔ یہ ڈھیر آج تک موجود ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:31 | جس طرح رب کے خادم موسیٰ نے اسرائیلیوں کو حکم دیا تھا۔ اُس نے اُسے موسیٰ کی شریعت کی کتاب میں درج ہدایات کے مطابق بنایا۔ قربان گاہ کے پتھر تراشے بغیر لگائے گئے، اور اُن پر لوہے کا آلہ نہ چلایا گیا۔ اُس پر اُنہوں نے رب کو بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں پیش کیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:33 | پھر بزرگوں، نگہبانوں اور قاضیوں کے ساتھ مل کر تمام اسرائیلی دو گروہوں میں تقسیم ہوئے۔ پردیسی بھی اُن میں شامل تھے۔ ایک گروہ گرزیم پہاڑ کے سامنے کھڑا ہوا اور دوسرا عیبال پہاڑ کے سامنے۔ دونوں گروہ ایک دوسرے کے مقابل کھڑے رہے جبکہ لاوی کے قبیلے کے امام اُن کے درمیان کھڑے ہوئے۔ اُنہوں نے رب کے عہد کا صندوق اُٹھا رکھا تھا۔ سب کچھ اُن ہدایات کے عین مطابق ہوا جو رب کے خادم موسیٰ نے اسرائیلیوں کو برکت دینے کے لئے دی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 8:34 | پھر یشوع نے شریعت کی تمام باتوں کی تلاوت کی، اُس کی برکات بھی اور اُس کی لعنتیں بھی۔ سب کچھ اُس نے ویسا ہی پڑھا جیسا کہ شریعت کی کتاب میں درج تھا۔ | |
Chapter 9
Josh | UrduGeo | 9:1 | اِن باتوں کی خبر دریائے یردن کے مغرب کے تمام بادشاہوں تک پہنچی، خواہ وہ پہاڑی علاقے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے یا ساحلی علاقے میں لبنان تک رہتے تھے۔ اُن کی یہ قومیں تھیں: حِتّی، اموری، کنعانی، فرِزّی، حِوّی اور یبوسی۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:3 | لیکن جب جِبعون شہر کے باشندوں کو پتا چلا کہ یشوع نے یریحو اور عَی کے ساتھ کیا کِیا ہے | |
Josh | UrduGeo | 9:4 | تو اُنہوں نے ایک چال چلی۔ اپنے ساتھ سفر کے لئے کھانا لے کر وہ یشوع کے پاس چل پڑے۔ اُن کے گدھوں پر خستہ حال بوریاں اور مَے کی ایسی پرانی اور گھسی پھٹی مشکیں لدی ہوئی تھیں جن کی بار بار مرمت ہوئی تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:5 | مردوں نے ایسے پرانے جوتے پہن رکھے تھے جن پر جگہ جگہ پیوند لگے ہوئے تھے۔ اُن کے کپڑے بھی گھسے پھٹے تھے، اور سفر کے لئے جو روٹی اُن کے پاس تھی وہ خشک اور ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:6 | ایسی حالت میں وہ یشوع کے پاس جِلجال کی خیمہ گاہ میں پہنچ گئے۔ اُنہوں نے اُس سے اور باقی اسرائیلی مردوں سے کہا، ”ہم ایک دُوردراز ملک سے آئے ہیں۔ آئیں، ہمارے ساتھ معاہدہ کریں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 9:7 | لیکن اسرائیلیوں نے حِوّیوں سے کہا، ”شاید آپ ہمارے علاقے کے بیچ میں کہیں بستے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو ہم کس طرح آپ سے معاہدہ کر سکتے ہیں؟“ | |
Josh | UrduGeo | 9:8 | وہ یشوع سے بولے، ”ہم آپ کی خدمت کے لئے حاضر ہیں۔“ یشوع نے پوچھا، ”آپ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟“ | |
Josh | UrduGeo | 9:9 | اُنہوں نے جواب دیا، ”آپ کے خادم آپ کے خدا کے نام کے باعث ایک نہایت دُوردراز ملک سے آئے ہیں۔ کیونکہ اُس کی خبر ہم تک پہنچ گئی ہے، اور ہم نے وہ سب کچھ سن لیا ہے جو اُس نے مصر میں | |
Josh | UrduGeo | 9:10 | اور دریائے یردن کے مشرق میں رہنے والے دو بادشاہوں کے ساتھ کیا یعنی حسبون کے بادشاہ سیحون اور بسن کے بادشاہ عوج کے ساتھ جو عستارات میں رہتا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:11 | تب ہمارے بزرگوں بلکہ ہمارے ملک کے تمام باشندوں نے ہم سے کہا، ’سفر کے لئے کھانا لے کر اُن سے ملنے جائیں۔ اُن سے بات کریں کہ ہم آپ کی خدمت کے لئے حاضر ہیں۔ آئیں، ہمارے ساتھ معاہدہ کریں۔‘ | |
Josh | UrduGeo | 9:12 | ہماری یہ روٹی ابھی گرم تھی جب ہم اِسے سفر کے لئے اپنے ساتھ لے کر آپ سے ملنے کے لئے اپنے گھروں سے روانہ ہوئے۔ اور اب آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ یہ خشک اور ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:13 | اور مَے کی اِن مشکوں کی گھسی پھٹی حالت دیکھیں۔ بھرتے وقت یہ نئی اور لچک دار تھیں۔ یہی ہمارے کپڑوں اور جوتوں کی حالت بھی ہے۔ سفر کرتے کرتے یہ ختم ہو گئے ہیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 9:15 | پھر یشوع نے اُن کے ساتھ صلح کا معاہدہ کیا اور جماعت کے راہنماؤں نے قَسم کھا کر اُس کی تصدیق کی۔ معاہدے میں اسرائیل نے وعدہ کیا کہ جِبعونیوں کو جینے دے گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:16 | تین دن گزرے تو اسرائیلیوں کو پتا چلا کہ جِبعونی ہمارے قریب ہی اور ہمارے علاقے کے عین بیچ میں رہتے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:17 | اسرائیلی روانہ ہوئے اور تیسرے دن اُن کے شہروں کے پاس پہنچے جن کے نام جِبعون، کفیرہ، بیروت اور قِریَت یعریم تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:18 | لیکن چونکہ جماعت کے راہنماؤں نے رب اسرائیل کے خدا کی قَسم کھا کر اُن سے وعدہ کیا تھا اِس لئے اُنہوں نے جِبعونیوں کو ہلاک نہ کیا۔ پوری جماعت راہنماؤں پر بڑبڑانے لگی، | |
Josh | UrduGeo | 9:19 | لیکن اُنہوں نے جواب میں کہا، ”ہم نے رب اسرائیل کے خدا کی قَسم کھا کر اُن سے وعدہ کیا، اور اب ہم اُنہیں چھیڑ نہیں سکتے۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:20 | چنانچہ ہم اُنہیں جینے دیں گے اور وہ قَسم نہ توڑیں گے جو ہم نے اُن کے ساتھ کھائی۔ ایسا نہ ہو کہ اللہ کا غضب ہم پر نازل ہو جائے۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:21 | اُنہیں جینے دو۔“ پھر فیصلہ یہ ہوا کہ جِبعونی لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بن کر پوری جماعت کی خدمت کریں۔ یوں اسرائیلی راہنماؤں کا اُن کے ساتھ وعدہ قائم رہا۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:22 | یشوع نے جِبعونیوں کو بُلا کر کہا، ”تم نے ہمیں دھوکا دے کر کیوں کہا کہ ہم آپ سے نہایت دُور رہتے ہیں حالانکہ تم ہمارے علاقے کے بیچ میں ہی رہتے ہو؟ | |
Josh | UrduGeo | 9:23 | چنانچہ اب تم پر لعنت ہو۔ تم لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بن کر ہمیشہ کے لئے میرے خدا کے گھر کی خدمت کرو گے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 9:24 | اُنہوں نے جواب دیا، ”آپ کے خادموں کو صاف بتایا گیا تھا کہ رب آپ کے خدا نے اپنے خادم موسیٰ کو کیا حکم دیا تھا، کہ اُسے آپ کو پورا ملک دینا اور آپ کے آگے آگے تمام باشندوں کو ہلاک کرنا ہے۔ یہ سن کر ہم بہت ڈر گئے کہ ہماری جان نہیں بچے گی۔ اِسی لئے ہم نے یہ سب کچھ کیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 9:26 | چنانچہ یشوع نے اُنہیں اسرائیلیوں سے بچایا، اور اُنہوں نے جِبعونیوں کو ہلاک نہ کیا۔ | |
Chapter 10
Josh | UrduGeo | 10:1 | یروشلم کے بادشاہ ادونی صدق کو خبر ملی کہ یشوع نے عَی پر یوں قبضہ کر کے اُسے مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے جس طرح اُس نے یریحو اور اُس کے بادشاہ کے ساتھ بھی کیا تھا۔ اُسے یہ اطلاع بھی دی گئی کہ جِبعون کے باشندے اسرائیلیوں کے ساتھ صلح کا معاہدہ کر کے اُن کے درمیان رہ رہے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:2 | یہ سن کر وہ اور اُس کی قوم نہایت ڈر گئے، کیونکہ جِبعون بڑا شہر تھا۔ وہ اہمیت کے لحاظ سے اُن شہروں کے برابر تھا جن کے بادشاہ تھے، بلکہ وہ عَی شہر سے بھی بڑا تھا، اور اُس کے تمام مرد بہترین فوجی تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:3 | چنانچہ یروشلم کے بادشاہ ادونی صدق نے اپنے قاصد حبرون کے بادشاہ ہوہام، یرموت کے بادشاہ پیرام، لکیس کے بادشاہ یفیع اور عجلون کے بادشاہ دبیر کے پاس بھیج دیئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:4 | پیغام یہ تھا، ”آئیں اور جِبعون پر حملہ کرنے میں میری مدد کریں، کیونکہ اُس نے یشوع اور اسرائیلیوں کے ساتھ صلح کا معاہدہ کر لیا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 10:5 | یروشلم، حبرون، یرموت، لکیس اور عجلون کے یہ پانچ اموری بادشاہ متحد ہوئے۔ وہ اپنے تمام فوجیوں کو لے کر چل پڑے اور جِبعون کا محاصرہ کر کے اُس سے جنگ کرنے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:6 | اُس وقت یشوع نے اپنے خیمے جِلجال میں لگائے تھے۔ جِبعون کے لوگوں نے اُسے پیغام بھیج دیا، ”اپنے خادموں کو ترک نہ کریں۔ جلدی سے ہمارے پاس آ کر ہمیں بچائیں! ہماری مدد کیجئے، کیونکہ پہاڑی علاقے کے تمام اموری بادشاہ ہمارے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 10:7 | یہ سن کر یشوع اپنی پوری فوج کے ساتھ جِلجال سے نکلا اور جِبعون کے لئے روانہ ہوا۔ اُس کے بہترین فوجی بھی سب اُس کے ساتھ تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:8 | رب نے یشوع سے کہا، ”اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ مَیں اُنہیں تیرے ہاتھ میں کر چکا ہوں۔ اُن میں سے ایک بھی تیرا مقابلہ نہیں کرنے پائے گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 10:10 | اُس وقت رب نے اسرائیلیوں کے دیکھتے دیکھتے دشمن میں ابتری پیدا کر دی، اور اُنہوں نے جِبعون کے قریب دشمن کو زبردست شکست دی۔ اسرائیلی بیت حَورون تک پہنچانے والے راستے پر اموریوں کا تعاقب کرتے کرتے اُنہیں عزیقہ اور مقیدہ تک موت کے گھاٹ اُتارتے گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:11 | اور جب اموری اِس راستے پر عزیقہ کی طرف بھاگ رہے تھے تو رب نے آسمان سے اُن پر بڑے بڑے اولے برسائے جنہوں نے اسرائیلیوں کی نسبت زیادہ دشمنوں کو ہلاک کر دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:12 | اُس دن جب رب نے اموریوں کو اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا تو یشوع نے اسرائیلیوں کی موجودگی میں رب سے کہا، ”اے سورج، جِبعون کے اوپر رُک جا! اے چاند، وادیٔ ایالون پر ٹھہر جا!“ | |
Josh | UrduGeo | 10:13 | تب سورج رُک گیا، اور چاند نے آگے حرکت نہ کی۔ جب تک کہ اسرائیل نے اپنے دشمنوں سے پورا بدلہ نہ لے لیا اُس وقت تک وہ رُکے رہے۔ اِس بات کا ذکر یاشر کی کتاب میں کیا گیا ہے۔ سورج آسمان کے بیچ میں رُک گیا اور تقریباً ایک پورے دن کے دوران غروب نہ ہوا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:14 | یہ دن منفرد تھا۔ رب نے انسان کی اِس طرح کی دعا نہ کبھی اِس سے پہلے، نہ کبھی اِس کے بعد سنی۔ کیونکہ رب خود اسرائیل کے لئے لڑ رہا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:18 | تو اُس نے کہا، ”کچھ بڑے بڑے پتھر لُڑھکا کر غار کا منہ بند کرنا، اور کچھ آدمی اُس کی پہرا داری کریں۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:19 | لیکن باقی لوگ نہ رُکیں بلکہ دشمنوں کا تعاقب کر کے پیچھے سے اُنہیں مارتے جائیں۔ اُنہیں دوبارہ اپنے شہروں میں داخل ہونے کا موقع مت دینا، کیونکہ رب آپ کے خدا نے اُنہیں آپ کے ہاتھ میں کر دیا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 10:20 | چنانچہ یشوع اور باقی اسرائیلی اُنہیں ہلاک کرتے رہے، اور کم ہی اپنے شہروں کی فصیل میں داخل ہو سکے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:21 | اِس کے بعد پوری فوج صحیح سلامت یشوع کے پاس مقیدہ کی لشکرگاہ میں واپس پہنچ گئی۔ اب سے کسی میں بھی اسرائیلیوں کو دھمکی دینے کی جرأت نہ رہی۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:23 | لوگ غار کو کھول کر یروشلم، حبرون، یرموت، لکیس اور عجلون کے بادشاہوں کو یشوع کے پاس نکال لائے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:24 | یشوع نے اسرائیل کے مردوں کو بُلا کر اپنے ساتھ کھڑے فوجی افسروں سے کہا، ”اِدھر آ کر اپنے پیروں کو بادشاہوں کی گردنوں پر رکھ دیں۔“ افسروں نے ایسا ہی کیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:25 | پھر یشوع نے اُن سے کہا، ”نہ ڈریں اور نہ حوصلہ ہاریں۔ مضبوط اور دلیر ہوں۔ رب یہی کچھ اُن تمام دشمنوں کے ساتھ کرے گا جن سے آپ لڑیں گے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 10:26 | یہ کہہ کر اُس نے بادشاہوں کو ہلاک کر کے اُن کی لاشیں پانچ درختوں سے لٹکا دیں۔ وہاں وہ شام تک لٹکی رہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:27 | جب سورج ڈوبنے لگا تو لوگوں نے یشوع کے حکم پر لاشیں اُتار کر اُس غار میں پھینک دیں جس میں بادشاہ چھپ گئے تھے۔ پھر اُنہوں نے غار کے منہ کو بڑے بڑے پتھروں سے بند کر دیا۔ یہ پتھر آج تک وہاں پڑے ہوئے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:28 | اُس دن مقیدہ یشوع کے قبضے میں آ گیا۔ اُس نے پورے شہر کو تلوار سے رب کے لئے مخصوص کر کے تباہ کر دیا۔ بادشاہ سمیت سب ہلاک ہوئے اور ایک بھی نہ بچا۔ شہر کے بادشاہ کے ساتھ اُس نے وہ سلوک کیا جو اُس نے یریحو کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:30 | رب نے اُس شہر اور اُس کے بادشاہ کو بھی اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا۔ یشوع نے تلوار سے شہر کے تمام باشندوں کو ہلاک کیا، اور ایک بھی نہ بچا۔ بادشاہ کے ساتھ اُس نے وہی سلوک کیا جو اُس نے یریحو کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:31 | اِس کے بعد اُس نے تمام اسرائیلیوں کے ساتھ لِبناہ سے آگے بڑھ کر لکیس کا محاصرہ کیا۔ جب اُس نے اُس پر حملہ کیا | |
Josh | UrduGeo | 10:32 | تو رب نے یہ شہر اُس کے بادشاہ سمیت اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا۔ دوسرے دن وہ یشوع کے قبضے میں آ گیا۔ شہر کے سارے باشندوں کو اُس نے تلوار سے ہلاک کیا، جس طرح کہ اُس نے لِبناہ کے ساتھ بھی کیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:33 | ساتھ ساتھ یشوع نے جزر کے بادشاہ ہورم اور اُس کے لوگوں کو بھی شکست دی جو لکیس کی مدد کرنے کے لئے آئے تھے۔ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:34 | پھر یشوع نے تمام اسرائیلیوں کے ساتھ لکیس سے آگے بڑھ کر عجلون کا محاصرہ کر لیا۔ اُسی دن اُنہوں نے اُس پر حملہ کر کے | |
Josh | UrduGeo | 10:35 | اُس پر قبضہ کر لیا۔ جس طرح لکیس کے ساتھ ہوا اُسی طرح عجلون کے ساتھ بھی کیا گیا یعنی شہر کے تمام باشندے تلوار سے ہلاک ہوئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:36 | اِس کے بعد یشوع نے تمام اسرائیلیوں کے ساتھ عجلون سے آگے بڑھ کر حبرون پر حملہ کیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:37 | شہر پر قبضہ کر کے اُنہوں نے بادشاہ، ارد گرد کی آبادیاں اور باشندے سب کے سب تہہ تیغ کر دیئے۔ کوئی نہ بچا۔ عجلون کی طرح اُنہوں نے اُسے پورے طور پر تمام باشندوں سمیت رب کے لئے مخصوص کر کے تباہ کر دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:39 | اُس نے شہر، اُس کے بادشاہ اور ارد گرد کی آبادیوں پر قبضہ کر لیا۔ سب کو نیست کر دیا گیا، ایک بھی نہ بچا۔ یوں دبیر کے ساتھ وہ کچھ ہوا جو پہلے حبرون اور لِبناہ اُس کے بادشاہ سمیت ہوا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:40 | اِس طرح یشوع نے جنوبی کنعان کے تمام بادشاہوں کو شکست دے کر اُن کے پورے ملک پر قبضہ کر لیا یعنی ملک کے پہاڑی علاقے پر، جنوب کے دشتِ نجب پر، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے پر اور وادیٔ یردن کے مغرب میں واقع پہاڑی ڈھلانوں پر۔ اُس نے کسی کو بھی بچنے نہ دیا بلکہ ہر جاندار کو رب کے لئے مخصوص کر کے ہلاک کر دیا۔ یہ سب کچھ ویسا ہی ہوا جیسا رب اسرائیل کے خدا نے حکم دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:41 | یشوع نے اُنہیں قادس برنیع سے لے کر غزہ تک اور جشن کے پورے علاقے سے لے کر جِبعون تک شکست دی۔ | |
Josh | UrduGeo | 10:42 | اِن تمام بادشاہوں اور اُن کے ممالک پر یشوع نے ایک ہی وقت فتح پائی، کیونکہ اسرائیل کا خدا اسرائیل کے لئے لڑا۔ | |
Chapter 11
Josh | UrduGeo | 11:1 | جب حصور کے بادشاہ یابین کو اِن واقعات کی خبر ملی تو اُس نے مدون کے بادشاہ یوباب اور سِمرون اور اَکشاف کے بادشاہوں کو پیغام بھیجے۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:2 | اِس کے علاوہ اُس نے اُن بادشاہوں کو پیغام بھیجے جو شمال میں تھے یعنی شمالی پہاڑی علاقے میں، وادیٔ یردن کے اُس حصے میں جو کِنّرت یعنی گلیل کے جنوب میں ہے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے میں، مغرب میں واقع نافت دور میں | |
Josh | UrduGeo | 11:3 | اور کنعان کے مشرق اور مغرب میں۔ یابین نے اموریوں، حِتّیوں، فرِزّیوں، پہاڑی علاقے کے یبوسیوں اور حرمون پہاڑ کے دامن میں واقع ملکِ مِصفاہ کے حِوّیوں کو بھی پیغام بھیجے۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:4 | چنانچہ یہ اپنی تمام فوجوں کو لے کر جنگ کے لئے نکلے۔ اُن کے آدمی سمندر کے ساحل کی ریت کی مانند بےشمار تھے۔ اُن کے پاس متعدد گھوڑے اور رتھ بھی تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:5 | اِن تمام بادشاہوں نے اسرائیل سے لڑنے کے لئے متحد ہو کر اپنے خیمے میروم کے چشمے پر لگا دیئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:6 | رب نے یشوع سے کہا، ”اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ کل اِسی وقت تک مَیں نے اُن سب کو ہلاک کر کے اسرائیل کے حوالے کر دیا ہو گا۔ تجھے اُن کے گھوڑوں کی کونچوں کو کاٹنا اور اُن کے رتھوں کو جلا دینا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 11:7 | چنانچہ یشوع اپنے تمام فوجیوں کو لے کر میروم کے چشمے پر آیا اور اچانک دشمن پر حملہ کیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:8 | اور رب نے دشمنوں کو اسرائیلیوں کے حوالے کر دیا۔ اسرائیلیوں نے اُنہیں شکست دی اور اُن کا تعاقب کرتے کرتے شمال میں بڑے شہر صیدا اور مسرفات مائم تک جا پہنچے۔ اِسی طرح اُنہوں نے مشرق میں وادیٔ مِصفاہ تک بھی اُن کا تعاقب کیا۔ آخر میں ایک بھی نہ بچا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:9 | رب کی ہدایت کے مطابق یشوع نے دشمن کے گھوڑوں کی کونچوں کو کٹوا کر اُس کے رتھوں کو جلا دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:10 | پھر یشوع واپس آیا اور حصور کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ حصور اُن تمام بادشاہتوں کا صدر مقام تھا جنہیں اُنہوں نے شکست دی تھی۔ اسرائیلیوں نے شہر کے بادشاہ کو مار دیا | |
Josh | UrduGeo | 11:11 | اور شہر کے ہر جاندار کو اللہ کے حوالے کر کے ہلاک کر دیا۔ ایک بھی نہ بچا۔ پھر یشوع نے شہر کو جلا دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:12 | اِسی طرح یشوع نے اُن باقی بادشاہوں کے شہروں پر بھی قبضہ کر لیا جو اسرائیل کے خلاف متحد ہو گئے تھے۔ ہر شہر کو اُس نے رب کے خادم موسیٰ کے حکم کے مطابق تباہ کر دیا۔ بادشاہوں سمیت سب کچھ نیست کر دیا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:14 | لُوٹ کا جو بھی مال جانوروں سمیت اُن میں پایا گیا اُسے اسرائیلیوں نے اپنے پاس رکھ لیا۔ لیکن تمام باشندوں کو اُنہوں نے مار ڈالا اور ایک بھی نہ بچنے دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:15 | کیونکہ رب نے اپنے خادم موسیٰ کو یہی حکم دیا تھا، اور یشوع نے سب کچھ ویسے ہی کیا جیسے رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:16 | یوں یشوع نے پورے کنعان پر قبضہ کر لیا۔ اِس میں پہاڑی علاقہ، پورا دشتِ نجب، جشن کا پورا علاقہ، مغرب کا نشیبی پہاڑی علاقہ، وادیٔ یردن اور اسرائیل کے پہاڑ اُن کے دامن کی پہاڑیوں سمیت شامل تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:17 | اب یشوع کی پہنچ جنوب میں سعیر کی طرف بڑھنے والے پہاڑ خلق سے لے کر لبنان کے میدانی علاقے کے شہر بعل جد تک تھی جو حرمون پہاڑ کے دامن میں تھا۔ یشوع نے اِن علاقوں کے تمام بادشاہوں کو پکڑ کر مار ڈالا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:19 | کیونکہ جِبعون میں رہنے والے حِوّیوں کے علاوہ کسی بھی شہر نے اسرائیلیوں سے صلح نہ کی۔ اِس لئے اسرائیل کو اُن سب پر جنگ کر کے ہی قبضہ کرنا پڑا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:20 | رب ہی نے اُنہیں اکڑنے دیا تھا تاکہ وہ اسرائیل سے جنگ کریں اور اُن پر رحم نہ کیا جائے بلکہ اُنہیں پورے طور پر رب کے حوالے کر کے ہلاک کیا جائے۔ لازم تھا کہ اُنہیں یوں نیست و نابود کیا جائے جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:21 | اُس وقت یشوع نے اُن تمام عناقیوں کو ہلاک کر دیا جو حبرون، دبیر، عناب اور اُن تمام جگہوں میں رہتے تھے جو یہوداہ اور اسرائیل کے پہاڑی علاقے میں تھیں۔ اُس نے اُن سب کو اُن کے شہروں سمیت اللہ کے حوالے کر کے تباہ کر دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 11:22 | اسرائیل کے پورے علاقے میں عناقیوں میں سے ایک بھی نہ بچا۔ صرف غزہ، جات اور اشدود میں کچھ زندہ رہے۔ | |
Chapter 12
Josh | UrduGeo | 12:1 | درجِ ذیل دریائے یردن کے مشرق میں اُن بادشاہوں کی فہرست ہے جنہیں اسرائیلیوں نے شکست دی تھی اور جن کے علاقے پر اُنہوں نے قبضہ کیا تھا۔ یہ علاقہ جنوب میں وادیٔ ارنون سے لے کر شمال میں حرمون پہاڑ تک تھا، اور اُس میں وادیٔ یردن کا پورا مشرقی حصہ شامل تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 12:2 | پہلے کا نام سیحون تھا۔ وہ اموریوں کا بادشاہ تھا اور اُس کا دار الحکومت حسبون تھا۔ عروعیر شہر یعنی وادیٔ ارنون کے درمیان سے لے کر عمونیوں کی سرحد دریائے یبوق تک سارا علاقہ اُس کی گرفت میں تھا۔ اِس میں جِلعاد کا آدھا حصہ بھی شامل تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 12:3 | اِس کے علاوہ سیحون کا قبضہ دریائے یردن کے پورے مشرقی کنارے پر کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل سے لے کر بحیرۂ مُردار کے پاس شہر بیت یسیموت تک بلکہ اُس کے جنوب میں پہاڑی سلسلے پِسگہ کے دامن تک تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 12:4 | دوسرا بادشاہ جس نے شکست کھائی تھی بسن کا بادشاہ عوج تھا۔ وہ رفائیوں کے دیو قیامت قبیلے میں سے باقی رہ گیا تھا، اور اُس کی حکومت کے مرکز عستارات اور اِدرعی تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 12:5 | شمال میں اُس کی سلطنت کی سرحد حرمون پہاڑ تھی اور مشرق میں سلکہ شہر۔ بسن کا تمام علاقہ جسوریوں اور معکاتیوں کی سرحد تک اُس کے ہاتھ میں تھا اور اِسی طرح جِلعاد کا شمالی حصہ بادشاہ سیحون کی سرحد تک۔ | |
Josh | UrduGeo | 12:6 | اسرائیل نے رب کے خادم موسیٰ کی راہنمائی میں اِن دو بادشاہوں پر فتح پائی تھی، اور موسیٰ نے یہ علاقہ روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے سپرد کیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 12:7 | درجِ ذیل دریائے یردن کے مغرب کے اُن بادشاہوں کی فہرست ہے جنہیں اسرائیلیوں نے یشوع کی راہنمائی میں شکست دی تھی اور جن کی سلطنت وادیٔ لبنان کے شہر بعل جد سے لے کر سعیر کی طرف بڑھنے والے پہاڑ خلق تک تھی۔ بعد میں یشوع نے یہ سارا ملک اسرائیل کے قبیلوں میں تقسیم کر کے اُنہیں میراث میں دے دیا | |
Josh | UrduGeo | 12:8 | یعنی پہاڑی علاقہ، مغرب کا نشیبی پہاڑی علاقہ، یردن کی وادی، اُس کے مغرب میں واقع پہاڑی ڈھلانیں، یہوداہ کا ریگستان اور دشتِ نجب۔ پہلے یہ سب کچھ حِتّیوں، اموریوں، کنعانیوں، فرِزّیوں، حِوّیوں اور یبوسیوں کے ہاتھ میں تھا۔ ذیل کے ہر شہر کا اپنا بادشاہ تھا، اور ہر ایک نے شکست کھائی: | |
Chapter 13
Josh | UrduGeo | 13:1 | جب یشوع بوڑھا تھا تو رب نے اُس سے کہا، ”تُو بہت بوڑھا ہو چکا ہے، لیکن ابھی کافی کچھ باقی رہ گیا ہے جس پر قبضہ کرنے کی ضرورت ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:2 | اِس میں فلستیوں کے تمام علاقے اُن کے شاہی شہروں غزہ، اشدود، اسقلون، جات اور عقرون سمیت شامل ہیں اور اِسی طرح جسور کا علاقہ جس کی جنوبی سرحد وادیٔ سیحور ہے جو مصر کے مشرق میں ہے اور جس کی شمالی سرحد عقرون ہے۔ اُسے بھی ملکِ کنعان کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ عَوّیوں کا علاقہ بھی | |
Josh | UrduGeo | 13:3 | اِس میں فلستیوں کے تمام علاقے اُن کے شاہی شہروں غزہ، اشدود، اسقلون، جات اور عقرون سمیت شامل ہیں اور اِسی طرح جسور کا علاقہ جس کی جنوبی سرحد وادیٔ سیحور ہے جو مصر کے مشرق میں ہے اور جس کی شمالی سرحد عقرون ہے۔ اُسے بھی ملکِ کنعان کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ عَوّیوں کا علاقہ بھی | |
Josh | UrduGeo | 13:4 | جو جنوب میں ہے اب تک اسرائیل کے قبضے میں نہیں آیا۔ یہی بات شمال پر بھی صادق آتی ہے۔ صیدانیوں کے شہر معارہ سے لے کر افیق شہر اور اموریوں کی سرحد تک سب کچھ اب تک اسرائیل کی حکومت سے باہر ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:5 | اِس کے علاوہ جبلیوں کا ملک اور مشرق میں پورا لبنان حرمون پہاڑ کے دامن میں بعل جد سے لے کر لبو حمات تک باقی رہ گیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:6 | اِس میں اُن صیدانیوں کا تمام علاقہ بھی شامل ہے جو لبنان کے پہاڑوں اور مسرفات مائم کے درمیان کے پہاڑی علاقے میں آباد ہیں۔ اسرائیلیوں کے بڑھتے بڑھتے مَیں خود ہی اِن لوگوں کو اُن کے سامنے سے نکال دوں گا۔ لیکن لازم ہے کہ تُو قرعہ ڈال کر یہ پورا ملک میرے حکم کے مطابق اسرائیلیوں میں تقسیم کرے۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:8 | رب کا خادم موسیٰ روبن، جد اور منسّی کے باقی آدھے قبیلے کو دریائے یردن کا مشرقی علاقہ دے چکا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:9 | یوں حسبون کے اموری بادشاہ سیحون کے تمام شہر اُن کے قبضے میں آ گئے تھے یعنی جنوبی وادیٔ ارنون کے کنارے پر شہر عروعیر اور اُسی وادی کے بیچ کے شہر سے لے کر شمال میں عمونیوں کی سرحد تک۔ دیبون اور میدبا کے درمیان کا میدانِ مرتفع بھی اِس میں شامل تھا | |
Josh | UrduGeo | 13:10 | یوں حسبون کے اموری بادشاہ سیحون کے تمام شہر اُن کے قبضے میں آ گئے تھے یعنی جنوبی وادیٔ ارنون کے کنارے پر شہر عروعیر اور اُسی وادی کے بیچ کے شہر سے لے کر شمال میں عمونیوں کی سرحد تک۔ دیبون اور میدبا کے درمیان کا میدانِ مرتفع بھی اِس میں شامل تھا | |
Josh | UrduGeo | 13:11 | اور اِسی طرح جِلعاد، جسوریوں اور معکاتیوں کا علاقہ، حرمون کا پہاڑی علاقہ اور سلکہ شہر تک بسن کا سارا علاقہ بھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:12 | پہلے یہ سارا علاقہ بسن کے بادشاہ عوج کے قبضے میں تھا جس کی حکومت کے مرکز عستارات اور اِدرعی تھے۔ رفائیوں کے دیو قامت قبیلے سے صرف عوج باقی رہ گیا تھا۔ موسیٰ کی راہنمائی کے تحت اسرائیلیوں نے اُس علاقے پر فتح پا کر تمام باشندوں کو نکال دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:13 | صرف جسوری اور معکاتی باقی رہ گئے تھے، اور یہ آج تک اسرائیلیوں کے درمیان رہتے ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:14 | صرف لاوی کے قبیلے کو کوئی زمین نہ ملی، کیونکہ اُن کا موروثی حصہ جلنے والی وہ قربانیاں ہیں جو رب اسرائیل کے خدا کے لئے چڑھائی جاتی ہیں۔ رب نے یہی کچھ موسیٰ کو بتایا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:17 | اور حسبون تک۔ وہاں کے میدانِ مرتفع پر واقع تمام شہر بھی روبن کے سپرد کئے گئے یعنی دیبون، بامات بعل، بیت بعل معون، | |
Josh | UrduGeo | 13:19 | قِریَتائم، سِبماہ، ضرۃ السحر جو بحیرۂ مُردار کے مشرق میں واقع پہاڑی علاقے میں ہے، | |
Josh | UrduGeo | 13:21 | میدانِ مرتفع کے تمام شہر روبن کے قبیلے کو دیئے گئے یعنی اموریوں کے بادشاہ سیحون کی پوری بادشاہی جس کا دار الحکومت حسبون شہر تھا۔ موسیٰ نے سیحون کو مار ڈالا تھا اور اُس کے ساتھ پانچ مِدیانی رئیسوں کو بھی جنہیں سیحون نے اپنے ملک میں مقرر کیا تھا۔ اِن رئیسوں کے نام اِوی، رقم، صور، حور اور ربع تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:23 | روبن کے قبیلے کی مغربی سرحد دریائے یردن تھی۔ یہی شہر اور آبادیاں روبن کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق دی گئیں، اور وہ اُس کی میراث ٹھہریں۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:25 | یعزیر کا علاقہ، جِلعاد کے تمام شہر، عمونیوں کا آدھا حصہ ربّہ کے قریب شہر عروعیر تک | |
Josh | UrduGeo | 13:26 | اور حسبون کے بادشاہ سیحون کی بادشاہی کا باقی شمالی حصہ یعنی حسبون، رامت المِصفاہ اور بطونیم کے درمیان کا علاقہ اور محنائم اور دبیر کے درمیان کا علاقہ۔ اِس کے علاوہ جد کو وادیٔ یردن کا وہ مشرقی حصہ بھی مل گیا جو بیت ہارم، بیت نِمرہ، سُکات اور صفون پر مشتمل تھا۔ یوں اُس کی شمالی سرحد کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل کا جنوبی کنارہ تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:27 | اور حسبون کے بادشاہ سیحون کی بادشاہی کا باقی شمالی حصہ یعنی حسبون، رامت المِصفاہ اور بطونیم کے درمیان کا علاقہ اور محنائم اور دبیر کے درمیان کا علاقہ۔ اِس کے علاوہ جد کو وادیٔ یردن کا وہ مشرقی حصہ بھی مل گیا جو بیت ہارم، بیت نِمرہ، سُکات اور صفون پر مشتمل تھا۔ یوں اُس کی شمالی سرحد کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل کا جنوبی کنارہ تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:28 | یہی شہر اور آبادیاں جد کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق دی گئیں، اور وہ اُس کی میراث ٹھہریں۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:30 | وہ محنائم سے لے کر شمال میں عوج بادشاہ کی تمام بادشاہی پر مشتمل تھا۔ اُس میں ملکِ بسن اور وہ 60 آبادیاں شامل تھیں جن پر یائیر نے فتح پائی تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:31 | جِلعاد کا آدھا حصہ عوج کی حکومت کے دو مراکز عستارات اور اِدرعی سمیت مکیر بن منسّی کی اولاد کو اُس کے کنبوں کے مطابق دیا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 13:32 | موسیٰ نے اِن موروثی زمینوں کی تقسیم اُس وقت کی تھی جب وہ دریائے یردن کے مشرق میں موآب کے میدانی علاقے میں یریحو شہر کے مقابل تھا۔ | |
Chapter 14
Josh | UrduGeo | 14:1 | اسرائیل کے باقی ساڑھے نو قبیلوں کو دریائے یردن کے مغرب میں یعنی ملکِ کنعان میں زمین مل گئی۔ اِس کے لئے اِلی عزر امام، یشوع بن نون اور قبیلوں کے آبائی گھرانوں کے سربراہوں نے | |
Josh | UrduGeo | 14:2 | قرعہ ڈال کر مقرر کیا کہ ہر قبیلے کو کون کون سا علاقہ مل جائے۔ یوں ویسا ہی ہوا جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 14:3 | موسیٰ اڑھائی قبیلوں کو اُن کی موروثی زمین دریائے یردن کے مشرق میں دے چکا تھا، کیونکہ یوسف کی اولاد کے دو قبیلے منسّی اور افرائیم وجود میں آئے تھے۔ لیکن لاویوں کو اُن کے درمیان زمین نہ ملی۔ اسرائیلیوں نے لاویوں کو زمین نہ دی بلکہ اُنہیں صرف رہائش کے لئے شہر اور ریوڑوں کے لئے چراگاہیں دیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 14:4 | موسیٰ اڑھائی قبیلوں کو اُن کی موروثی زمین دریائے یردن کے مشرق میں دے چکا تھا، کیونکہ یوسف کی اولاد کے دو قبیلے منسّی اور افرائیم وجود میں آئے تھے۔ لیکن لاویوں کو اُن کے درمیان زمین نہ ملی۔ اسرائیلیوں نے لاویوں کو زمین نہ دی بلکہ اُنہیں صرف رہائش کے لئے شہر اور ریوڑوں کے لئے چراگاہیں دیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 14:6 | جِلجال میں یہوداہ کے قبیلے کے مرد یشوع کے پاس آئے۔ یفُنّہ قنِزّی کا بیٹا کالب بھی اُن کے ساتھ تھا۔ اُس نے یشوع سے کہا، ”آپ کو یاد ہے کہ رب نے مردِ خدا موسیٰ سے آپ کے اور میرے بارے میں کیا کچھ کہا جب ہم قادس برنیع میں تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 14:7 | مَیں 40 سال کا تھا جب رب کے خادم موسیٰ نے مجھے ملکِ کنعان کا جائزہ لینے کے لئے قادس برنیع سے بھیج دیا۔ جب واپس آیا تو مَیں نے موسیٰ کو دیانت داری سے سب کچھ بتایا جو دیکھا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 14:8 | افسوس کہ جو بھائی میرے ساتھ گئے تھے اُنہوں نے لوگوں کو ڈرایا۔ لیکن مَیں رب اپنے خدا کا وفادار رہا۔ | |
Josh | UrduGeo | 14:9 | اُس دن موسیٰ نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا، ’جس زمین پرتیرے پاؤں چلے ہیں وہ ہمیشہ تک تیری اور تیری اولاد کی وراثت میں رہے گی۔ کیونکہ تُو رب میرے خدا کا وفادار رہا ہے۔‘ | |
Josh | UrduGeo | 14:10 | اور اب ایسا ہی ہوا ہے جس طرح رب نے وعدہ کیا تھا۔ اُس نے مجھے اب تک زندہ رہنے دیا ہے۔ رب کو موسیٰ سے یہ بات کئے 45 سال گزر گئے ہیں۔ اُس سارے عرصے میں ہم ریگستان میں گھومتے پھرتے رہے ہیں۔ آج مَیں 85 سال کا ہوں، | |
Josh | UrduGeo | 14:11 | اور اب تک اُتنا ہی طاقت ور ہوں جتنا کہ اُس وقت تھا جب مَیں جاسوس تھا۔ اب تک میری باہر نکلنے اور جنگ کرنے کی وہی قوت قائم ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 14:12 | اب مجھے وہ پہاڑی علاقہ دے دیں جس کا وعدہ رب نے اُس دن مجھ سے کیا تھا۔ آپ نے خود سنا ہے کہ عناقی وہاں بڑے قلعہ بند شہروں میں بستے ہیں۔ لیکن شاید رب میرے ساتھ ہو اور مَیں اُنہیں نکال دوں جس طرح اُس نے فرمایا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 14:14 | پہلے حبرون قِریَت اربع یعنی اربع کا شہر کہلاتا تھا۔ اربع عناقیوں کا سب سے بڑا آدمی تھا۔ آج تک یہ شہر کالب کی اولاد کی ملکیت رہی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ کالب رب اسرائیل کے خدا کا وفادار رہا۔ پھر جنگ ختم ہوئی، اور ملک میں امن و امان قائم ہو گیا۔ | |
Chapter 15
Josh | UrduGeo | 15:1 | جب اسرائیلیوں نے قرعہ ڈال کر ملک کو تقسیم کیا تو یہوداہ کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق کنعان کا جنوبی حصہ مل گیا۔ اِس علاقے کی سرحد ملکِ ادوم اور انتہائی جنوب میں صین کا ریگستان تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:3 | جنوب کی طرف چلتی چلتی درۂ عقربیم پہنچ گئی۔ وہاں سے وہ صین کی طرف جاری ہوئی اور قادس برنیع کے جنوب میں سے آگے نکل کر حصرون تک پہنچ گئی۔ حصرون سے وہ ادّار کی طرف چڑھ گئی اور پھر قرقع کی طرف مُڑی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:4 | اِس کے بعد وہ عضمون سے ہو کر مصر کی سرحد پر واقع وادئی مصر تک پہنچ گئی جس کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی وہ سمندر پر ختم ہوئی۔ یہ یہوداہ کی جنوبی سرحد تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:5 | مشرق میں اُس کی سرحد بحیرۂ مُردار کے ساتھ ساتھ چل کر وہاں ختم ہوئی جہاں دریائے یردن بحیرۂ مُردار میں بہتا ہے۔ یہوداہ کی شمالی سرحد یہیں سے شروع ہو کر | |
Josh | UrduGeo | 15:6 | بیت حُجلاہ کی طرف چڑھ گئی، پھر بیت عرابہ کے شمال میں سے گزر کر روبن کے بیٹے بوہن کے پتھر تک پہنچ گئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:7 | وہاں سے سرحد وادیٔ عکور میں اُتر گئی اور پھر دوبارہ دبیر کی طرف چڑھ گئی۔ دبیر سے وہ شمال یعنی جِلجال کی طرف جو درۂ ادُمیم کے مقابل ہے مُڑ گئی (یہ درہ وادی کے جنوب میں ہے)۔ یوں وہ چلتی چلتی شمالی سرحد عین شمس اور عین راجل تک پہنچ گئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:8 | وہاں سے وہ وادیٔ بن ہنوم میں سے گزرتی ہوئی یبوسیوں کے شہر یروشلم کے جنوب میں سے آگے نکل گئی اور پھر اُس پہاڑ پر چڑھ گئی جو وادیٔ بن ہنوم کے مغرب اور میدانِ رفائیم کے شمالی کنارے پر ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:9 | وہاں سرحد مُڑ کر چشمہ بنام نفتوح کی طرف بڑھ گئی اور پھر پہاڑی علاقے عِفرون کے شہروں کے پاس سے گزر کر بعلہ یعنی قِریَت یعریم تک پہنچ گئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:10 | بعلہ سے مُڑ کر یہوداہ کی یہ سرحد مغرب میں سعیر کے پہاڑی علاقے کی طرف بڑھ گئی اور یعریم پہاڑ یعنی کسلون کے شمالی دامن کے ساتھ ساتھ چل کر بیت شمس کی طرف اُتر کر تِمنت پہنچ گئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:11 | وہاں سے وہ عقرون کے شمال میں سے گزر گئی اور پھر مُڑ کر سِکرون اور بعلہ پہاڑ کی طرف بڑھ کر یبنئیل پہنچ گئی۔ وہاں یہ شمالی سرحد سمندر پر ختم ہوئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:12 | سمندر ملکِ یہوداہ کی مغربی سرحد تھی۔ یہی وہ علاقہ تھا جو یہوداہ کے قبیلے کو اُس کے خاندانوں کے مطابق مل گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:13 | رب کے حکم کے مطابق یشوع نے کالب بن یفُنّہ کو اُس کا حصہ یہوداہ میں دے دیا۔ وہاں اُسے حبرون شہر مل گیا۔ اُس وقت اُس کا نام قِریَت اربع تھا (اربع عناق کا باپ تھا)۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:14 | حبرون میں تین عناقی بنام سیسی، اخی مان اور تلمی اپنے گھرانوں سمیت رہتے تھے۔ کالب نے تینوں کو حبرون سے نکال دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:16 | کالب نے کہا، ”جو قِریَت سِفر پر فتح پا کر قبضہ کرے گا اُس کے ساتھ مَیں اپنی بیٹی عکسہ کا رشتہ باندھوں گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 15:17 | کالب کے بھائی غُتنی ایل بن قنز نے شہر پر قبضہ کر لیا۔ چنانچہ کالب نے اُس کے ساتھ اپنی بیٹی عکسہ کی شادی کر دی۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:18 | جب عکسہ غُتنیایل کے ہاں جا رہی تھی تو اُس نے اُسے اُبھارا کہ وہ کالب سے کوئی کھیت پانے کی درخواست کرے۔ اچانک وہ گدھے سے اُتر گئی۔ کالب نے پوچھا، ”کیا بات ہے؟“ | |
Josh | UrduGeo | 15:19 | عکسہ نے جواب دیا، ”جہیز کے لئے مجھے ایک چیز سے نوازیں۔ آپ نے مجھے دشتِ نجب میں زمین دے دی ہے۔ اب مجھے چشمے بھی دے دیجئے۔“ چنانچہ کالب نے اُسے اپنی ملکیت میں سے اوپر اور نیچے والے چشمے بھی دے دیئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:21 | اُس میں ذیل کے شہر شامل تھے۔ جنوب میں ملکِ ادوم کی سرحد کی طرف یہ شہر تھے: قبضئیل، عِدر، یجور، | |
Josh | UrduGeo | 15:32 | لباؤت، سِلحیم، عین اور رِمّون۔ اِن شہروں کی تعداد 29 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:36 | شعریم، عدِتیم اور جدیرہ یعنی جدیرتیم۔ اِن شہروں کی تعداد 14 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:41 | جدیروت، بیت دجون، نعمہ اور مقیدہ۔ اِن شہروں کی تعداد 16 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:44 | قعیلہ، اکزیب اور مریسہ۔ اِن شہروں کی تعداد 9 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:45 | اِن کے علاوہ یہ شہر بھی تھے: عقرون اُس کے گرد و نواح کی آبادیوں اور دیہاتوں سمیت، | |
Josh | UrduGeo | 15:47 | اشدود خود بھی اُس کے گرد و نواح کی آبادیوں اور دیہاتوں سمیت اِس میں شامل تھا اور اِسی طرح غزہ اُس کے گرد و نواح کی آبادیوں اور دیہاتوں سمیت یعنی تمام آبادیاں مصر کی سرحد پر واقع وادئی مصر اور سمندر کے ساحل تک۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:51 | جشن، حَولون اور جِلوہ۔ اِن شہروں کی تعداد 11 تھی، اور اُن کے گرد و نواح کی آبادیاں بھی اُن کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:54 | حُمطہ، قِریَت اربع یعنی حبرون اور صیعور۔ اِن شہروں کی تعداد 9 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس میں گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:57 | قَین، جِبعہ اور تِمنت۔ اِن شہروں کی تعداد 10 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:59 | معرات، بیت عنوت اور اِلتقون۔ اِن شہروں کی تعداد 6 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:60 | پھر قِریَت بعل یعنی قِریَت یعریم اور ربّہ بھی یہوداہ کے پہاڑی علاقے میں شامل تھے۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 15:62 | نبسان، نمک کا شہر اور عین جدی۔ اِن شہروں کی تعداد 6 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Chapter 16
Josh | UrduGeo | 16:1 | قرعہ ڈالنے سے یوسف کی اولاد کا علاقہ مقرر کیا گیا۔ اُس کی سرحد یریحو کے قریب دریائے یردن سے شروع ہوئی، شہر کے مشرق میں چشموں کے پاس سے گزری اور ریگستان میں سے چلتی چلتی بیت ایل کے پہاڑی علاقے تک پہنچی۔ | |
Josh | UrduGeo | 16:3 | وہاں سے وہ مغرب کی طرف اُترتی اُترتی یفلیطیوں کے علاقے میں داخل ہوئی جہاں وہ نشیبی بیت حَورون میں سے گزر کر جزر کے پیچھے سمندر پر ختم ہوئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 16:4 | یہ اُس علاقے کی جنوبی سرحد تھی جو یوسف کی اولاد افرائیم اور منسّی کے قبیلوں کو وراثت میں دیا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 16:5 | افرائیم کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق یہ علاقہ مل گیا: اُس کی جنوبی سرحد عطارات ادّار اور بالائی بیت حَورون سے ہو کر | |
Josh | UrduGeo | 16:6 | سمندر پر ختم ہوئی۔ اُس کی شمالی سرحد مغرب میں سمندر سے شروع ہوئی اور قاناہ ندی کے ساتھ چلتی چلتی تفّوح تک پہنچی۔ وہاں سے وہ شمال کی طرف مُڑی اور مِکمتاہ تک پہنچ کر دوبارہ مشرق کی طرف چلنے لگی۔ پھر وہ تانت سَیلا سے ہو کر یانوح پہنچی۔ مشرقی سرحد شمال میں یانوح سے شروع ہوئی اور عطارات سے ہو کر دریائے یردن کے مغربی کنارے تک اُتری اور پھر کنارے کے ساتھ جنوب کی طرف چلتی چلتی نعرہ اور اِس کے بعد یریحو پہنچی۔ وہاں وہ دریائے یردن پر ختم ہوئی۔ یہی افرائیم اور اُس کے کنبوں کی سرحدیں تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 16:7 | سمندر پر ختم ہوئی۔ اُس کی شمالی سرحد مغرب میں سمندر سے شروع ہوئی اور قاناہ ندی کے ساتھ چلتی چلتی تفّوح تک پہنچی۔ وہاں سے وہ شمال کی طرف مُڑی اور مِکمتاہ تک پہنچ کر دوبارہ مشرق کی طرف چلنے لگی۔ پھر وہ تانت سَیلا سے ہو کر یانوح پہنچی۔ مشرقی سرحد شمال میں یانوح سے شروع ہوئی اور عطارات سے ہو کر دریائے یردن کے مغربی کنارے تک اُتری اور پھر کنارے کے ساتھ جنوب کی طرف چلتی چلتی نعرہ اور اِس کے بعد یریحو پہنچی۔ وہاں وہ دریائے یردن پر ختم ہوئی۔ یہی افرائیم اور اُس کے کنبوں کی سرحدیں تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 16:8 | سمندر پر ختم ہوئی۔ اُس کی شمالی سرحد مغرب میں سمندر سے شروع ہوئی اور قاناہ ندی کے ساتھ چلتی چلتی تفّوح تک پہنچی۔ وہاں سے وہ شمال کی طرف مُڑی اور مِکمتاہ تک پہنچ کر دوبارہ مشرق کی طرف چلنے لگی۔ پھر وہ تانت سَیلا سے ہو کر یانوح پہنچی۔ مشرقی سرحد شمال میں یانوح سے شروع ہوئی اور عطارات سے ہو کر دریائے یردن کے مغربی کنارے تک اُتری اور پھر کنارے کے ساتھ جنوب کی طرف چلتی چلتی نعرہ اور اِس کے بعد یریحو پہنچی۔ وہاں وہ دریائے یردن پر ختم ہوئی۔ یہی افرائیم اور اُس کے کنبوں کی سرحدیں تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 16:9 | اِس کے علاوہ کچھ شہر اور اُن کے گرد و نواح کی آبادیاں افرائیم کے لئے مقرر کی گئیں جو منسّی کے علاقے میں تھیں۔ | |
Chapter 17
Josh | UrduGeo | 17:1 | یوسف کے پہلوٹھے منسّی کی اولاد کو دو علاقے مل گئے۔ دریائے یردن کے مشرق میں مکیر کے گھرانے کو جِلعاد اور بسن دیئے گئے۔ مکیر منسّی کا پہلوٹھا اور جِلعاد کا باپ تھا، اور اُس کی اولاد ماہر فوجی تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:2 | اب قرعہ ڈالنے سے دریائے یردن کے مغرب میں وہ علاقہ مقرر کیا گیا جہاں منسّی کے باقی بیٹوں کی اولاد کو آباد ہونا تھا۔ اِن کے چھ کنبے تھے جن کے نام ابی عزر، خلق، اسری ایل، سِکم، حِفر اور سمیدع تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:3 | صِلافِحاد بن حِفر بن جِلعاد بن مکیر بن منسّی کے بیٹے نہیں تھے بلکہ صرف بیٹیاں۔ اُن کے نام محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:4 | یہ خواتین اِلی عزر امام، یشوع بن نون اور قوم کے بزرگوں کے پاس آئیں اور کہنے لگیں، ”رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا کہ وہ ہمیں بھی قبائلی علاقے کا کوئی حصہ دے۔“ یشوع نے رب کا حکم مان کر نہ صرف منسّی کی نرینہ اولاد کو زمین دی بلکہ اُنہیں بھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:5 | نتیجے میں منسّی کے قبیلے کو دریائے یردن کے مغرب میں زمین کے دس حصے مل گئے اور مشرق میں جِلعاد اور بسن۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:6 | مغرب میں نہ صرف منسّی کی نرینہ اولاد کے خاندانوں کو زمین ملی بلکہ بیٹیوں کے خاندانوں کو بھی۔ اِس کے برعکس مشرق میں جِلعاد کی زمین صرف نرینہ اولاد میں تقسیم کی گئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:7 | منسّی کے قبیلے کے علاقے کی سرحد آشر سے شروع ہوئی اور سِکم کے مشرق میں واقع مِکمتاہ سے ہو کر جنوب کی طرف چلتی ہوئی عین تفّوح کی آبادی تک پہنچی۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:8 | تفّوح کے گرد و نواح کی زمین افرائیم کی ملکیت تھی، لیکن منسّی کی سرحد پر کے یہ شہر منسّی کی اپنی ملکیت تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:9 | وہاں سے سرحد قاناہ ندی کے جنوبی کنارے تک اُتری۔ پھر ندی کے ساتھ چلتی چلتی وہ سمندر پر ختم ہوئی۔ ندی کے جنوبی کنارے پر کچھ شہر افرائیم کی ملکیت تھے اگرچہ وہ منسّی کے علاقے میں تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:10 | لیکن مجموعی طور پر منسّی کا قبائلی علاقہ قاناہ ندی کے شمال میں تھا اور افرائیم کا علاقہ اُس کے جنوب میں۔ دونوں قبیلوں کا علاقہ مغرب میں سمندر پر ختم ہوا۔ منسّی کے علاقے کے شمال میں آشر کا قبائلی علاقہ تھا اور مشرق میں اِشکار کا۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:11 | آشر اور اِشکار کے علاقوں کے درجِ ذیل شہر منسّی کی ملکیت تھے: بیت شان، اِبلیعام، دور یعنی نافت دور، عین دور، تعنک اور مجِدّو اُن کے گرد و نواح کی آبادیوں سمیت۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:13 | بعد میں بھی جب اسرائیل کی طاقت بڑھ گئی تو کنعانیوں کو نکالا نہ گیا بلکہ اُنہیں بیگار میں کام کرنا پڑا۔ | |
Josh | UrduGeo | 17:14 | یوسف کے قبیلے افرائیم اور منسّی دریائے یردن کے مغرب میں زمین پانے کے بعد یشوع کے پاس آئے اور کہنے لگے، ”آپ نے ہمارے لئے قرعہ ڈال کر زمین کا صرف ایک حصہ کیوں مقرر کیا؟ ہم تو بہت زیادہ لوگ ہیں، کیونکہ رب نے ہمیں برکت دے کر بڑی قوم بنایا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 17:15 | یشوع نے جواب دیا، ”اگر آپ اِتنے زیادہ ہیں اور آپ کے لئے افرائیم کا پہاڑی علاقہ کافی نہیں ہے تو پھر فرِزّیوں اور رفائیوں کے پہاڑی جنگلوں میں جائیں اور اُنہیں کاٹ کر کاشت کے قابل بنا لیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 17:16 | یوسف کے قبیلوں نے کہا، ”پہاڑی علاقہ ہمارے لئے کافی نہیں ہے، اور میدانی علاقے میں آباد کنعانیوں کے پاس لوہے کے رتھ ہیں، اُن کے پاس بھی جو وادیٔ یزرعیل میں ہیں اور اُن کے پاس بھی جو بیت شان اور اُس کے گرد و نواح کی آبادیوں میں رہتے ہیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 17:17 | لیکن یشوع نے جواب میں کہا، ”آپ اِتنی بڑی اور طاقت ور قوم ہیں کہ آپ کا علاقہ ایک ہی حصے پر محدود نہیں رہے گا | |
Chapter 18
Josh | UrduGeo | 18:1 | کنعان پر غالب آنے کے بعد اسرائیل کی پوری جماعت سَیلا شہر میں جمع ہوئی۔ وہاں اُنہوں نے ملاقات کا خیمہ کھڑا کیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:3 | یشوع نے اسرائیلیوں کو سمجھا کر کہا، ”آپ کتنی دیر تک سُست رہیں گے؟ آپ کب تک اُس ملک پر قبضہ نہیں کریں گے جو رب آپ کے باپ دادا کے خدا نے آپ کو دے دیا ہے؟ | |
Josh | UrduGeo | 18:4 | اب ہر قبیلے کے تین تین آدمیوں کو چن لیں۔ اُنہیں مَیں ملک کا دورہ کرنے کے لئے بھیج دوں گا تاکہ وہ تمام قبائلی علاقوں کی فہرست تیار کریں۔ اِس کے بعد وہ میرے پاس واپس آ کر | |
Josh | UrduGeo | 18:5 | ملک کو سات علاقوں میں تقسیم کریں۔ لیکن دھیان رکھیں کہ جنوب میں یہوداہ کا علاقہ اور شمال میں افرائیم اور منسّی کا علاقہ ہے۔ اُن کی سرحدیں مت چھیڑنا! | |
Josh | UrduGeo | 18:6 | وہ آدمی لکھ لیں کہ سات نئے قبائلی علاقوں کی سرحدیں کہاں کہاں تک ہیں اور پھر اِن کی فہرستیں پیش کریں۔ پھر مَیں رب آپ کے خدا کے حضور مُقدّس قرعہ ڈال کر ہر ایک کی زمین مقرر کروں گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:7 | یاد رہے کہ لاویوں کو کوئی علاقہ نہیں ملنا ہے۔ اُن کا حصہ یہ ہے کہ وہ رب کے امام ہیں۔ اور جد، روبن اور منسّی کے آدھے قبیلے کو بھی مزید کچھ نہیں ملنا ہے، کیونکہ اُنہیں رب کے خادم موسیٰ سے دریائے یردن کے مشرق میں اُن کا حصہ مل چکا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 18:8 | تب وہ آدمی روانہ ہونے کے لئے تیار ہوئے جنہیں ملک کا دورہ کرنے کے لئے چنا گیا تھا۔ یشوع نے اُنہیں حکم دیا، ”پورے ملک میں سے گزر کر تمام شہروں کی فہرست بنائیں۔ جب فہرست مکمل ہو جائے تو اُسے میرے پاس لے آئیں۔ پھر مَیں سَیلا میں رب کے حضور آپ کے لئے قرعہ ڈال دوں گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 18:9 | آدمی چلے گئے اور پورے ملک میں سے گزر کر تمام شہروں کی فہرست بنا لی۔ اُنہوں نے ملک کو سات حصوں میں تقسیم کر کے تمام تفصیلات کتاب میں درج کیں اور یہ کتاب سَیلا کی خیمہ گاہ میں یشوع کو دے دی۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:10 | پھر یشوع نے رب کے حضور قرعہ ڈال کر یہ علاقے باقی سات قبیلوں اور اُن کے کنبوں میں تقسیم کر دیئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:11 | جب قرعہ ڈالا گیا تو بن یمین کے قبیلے اور اُس کے کنبوں کو پہلا حصہ مل گیا۔ اُس کی زمین یہوداہ اور یوسف کے قبیلوں کے درمیان تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:12 | اُس کی شمالی سرحد دریائے یردن سے شروع ہوئی اور یریحو کے شمال میں پہاڑی ڈھلان پر چڑھ کر پہاڑی علاقے میں سے مغرب کی طرف گزری۔ بیت آون کے بیابان کو پہنچنے پر | |
Josh | UrduGeo | 18:13 | وہ لُوز یعنی بیت ایل کی طرف بڑھ کر شہر کے جنوب میں پہاڑی ڈھلان پر چلتی چلتی آگے نکل گئی۔ وہاں سے وہ عطارات ادّار اور اُس پہاڑی تک پہنچی جو نشیبی بیت حَورون کے جنوب میں ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:14 | پھر وہ جنوب کی طرف مُڑ کر مغربی سرحد کے طور پر قِریَت بعل یعنی قِریَت یعریم کے پاس آئی جو یہوداہ کے قبیلے کی ملکیت تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:15 | بن یمین کی جنوبی سرحد قِریَت یعریم کے مغربی کنارے سے شروع ہو کر نفتوح چشمہ تک پہنچی۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:16 | پھر وہ اُس پہاڑ کے دامن پر اُتر آئی جو وادیٔ بن ہنوم کے مغرب میں اور میدانِ رفائیم کے شمال میں واقع ہے۔ اِس کے بعد سرحد یبوسیوں کے شہر کے جنوب میں سے گزری اور یوں وادیٔ ہنوم کو پار کر کے عین راجل کے پاس آئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:17 | پھر وہ شمال کی طرف مُڑ کر عین شمس کے پاس سے گزری اور درۂ ادُمیم کے مقابل شہر جلیلوت تک پہنچ کر روبن کے بیٹے بوہن کے پتھر کے پاس اُتر آئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:18 | وہاں سے وہ اُس ڈھلان کے شمالی رُخ پر سے گزری جو وادیٔ یردن کے مغربی کنارے پر ہے۔ پھر وہ وادی میں اُتر کر | |
Josh | UrduGeo | 18:19 | بیت حُجلاہ کی شمالی پہاڑی ڈھلان سے گزری اور بحیرۂ مُردار کے شمالی کنارے پر ختم ہوئی، وہاں جہاں دریائے یردن اُس میں بہتا ہے۔ یہ تھی بن یمین کی جنوبی سرحد۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:20 | اُس کی مشرقی سرحد دریائے یردن تھی۔ یہی وہ علاقہ تھا جو بن یمین کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق دیا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 18:24 | کفر العمونی، عُفنی اور جِبع۔ یہ کُل 12 شہر تھے۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Chapter 19
Josh | UrduGeo | 19:1 | جب قرعہ ڈالا گیا تو شمعون کے قبیلے اور اُس کے کنبوں کو دوسرا حصہ مل گیا۔ اُس کی زمین یہوداہ کے قبیلے کے علاقے کے درمیان تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:6 | بیت لباؤت اور ساروحن۔ اِن شہروں کی تعداد 13 تھی۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:7 | اِن کے علاوہ یہ چار شہر بھی شمعون کے تھے: عین، رِمّون، عتر اور عسن۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:8 | اِن شہروں کے گرد و نواح کی تمام آبادیاں بعلات بیر یعنی نجب کے رامہ تک اُن کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ یہ تھی شمعون اور اُس کے کنبوں کی ملکیت۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:9 | یہ جگہیں اِس لئے یہوداہ کے قبیلے کے علاقے سے لی گئیں کہ یہوداہ کا علاقہ اُس کے لئے بہت زیادہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ شمعون کا علاقہ یہوداہ کے بیچ میں ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:10 | جب قرعہ ڈالا گیا تو زبولون کے قبیلے اور اُس کے کنبوں کو تیسرا حصہ مل گیا۔ اُس کی جنوبی سرحد یُقنعام کی ندی سے شروع ہوئی اور پھر مشرق کی طرف دباست، مرعلہ اور سارید سے ہو کر کسلوت تبور کے علاقے تک پہنچی۔ اِس کے بعد وہ مُڑ کر مشرقی سرحد کے طور پر دابرت کے پاس آئی اور چڑھتی چڑھتی یفیع پہنچی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:11 | جب قرعہ ڈالا گیا تو زبولون کے قبیلے اور اُس کے کنبوں کو تیسرا حصہ مل گیا۔ اُس کی جنوبی سرحد یُقنعام کی ندی سے شروع ہوئی اور پھر مشرق کی طرف دباست، مرعلہ اور سارید سے ہو کر کسلوت تبور کے علاقے تک پہنچی۔ اِس کے بعد وہ مُڑ کر مشرقی سرحد کے طور پر دابرت کے پاس آئی اور چڑھتی چڑھتی یفیع پہنچی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:12 | جب قرعہ ڈالا گیا تو زبولون کے قبیلے اور اُس کے کنبوں کو تیسرا حصہ مل گیا۔ اُس کی جنوبی سرحد یُقنعام کی ندی سے شروع ہوئی اور پھر مشرق کی طرف دباست، مرعلہ اور سارید سے ہو کر کسلوت تبور کے علاقے تک پہنچی۔ اِس کے بعد وہ مُڑ کر مشرقی سرحد کے طور پر دابرت کے پاس آئی اور چڑھتی چڑھتی یفیع پہنچی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:13 | وہاں سے وہ مزید مشرق کی طرف بڑھتی ہوئی جات حِفر، عیت قاضین اور رِمّون سے ہو کر نیعہ کے پاس آئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:14 | زبولون کی شمالی اور مغربی سرحد حناتون میں سے گزرتی گزرتی وادیٔ اِفتاح ایل پر ختم ہوئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:15 | بارہ شہر اُن کے گرد و نواح کی آبادیوں سمیت زبولون کی ملکیت میں آئے جن میں قطات، نہلال، سِمرون، اِدالہ اور بیت لحم شامل تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:18 | اُس کا علاقہ یزرعیل سے لے کر شمال کی طرف پھیل گیا۔ یہ شہر اُس میں شامل تھے: کسولوت، شونیم، | |
Josh | UrduGeo | 19:22 | شمال میں یہ سرحد تبور پہاڑ سے شروع ہوئی اور شخصومہ اور بیت شمس سے ہو کر دریائے یردن تک اُتر آئی۔ 16 شہر اُن کے گرد و نواح کی آبادیوں سمیت اِشکار کی ملکیت میں آئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:26 | المَلِک، عمعاد اور مِسال۔ اُس کی سرحد سمندر کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی کرمل کے پہاڑی سلسلے کے دامن میں سے گزری اور اُترتی اُترتی سیحور لِبنات تک پہنچی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:27 | وہاں وہ مشرق میں بیت دجون کی طرف مُڑ کر زبولون کے علاقے تک پہنچی اور اُس کی مغربی سرحد کے ساتھ چلتی چلتی شمال میں وادیٔ اِفتاح ایل تک پہنچی۔ آگے بڑھتی ہوئی وہ بیت عِمق اور نعی ایل سے ہو کر شمال کی طرف مُڑی جہاں کابول تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:29 | اِس کے بعد آشر کی سرحد رامہ کی طرف مُڑ کر فصیل دار شہر صور کے پاس آئی۔ وہاں وہ حوسہ کی طرف مُڑی اور چلتی چلتی اکزیب کے قریب سمندر پر ختم ہوئی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:30 | 22 شہر اُن کے گرد و نواح کی آبادیوں سمیت آشر کی ملکیت میں آئے۔ اِن میں عُمہ، افیق اور رحوب شامل تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:33 | جنوب میں اُس کی سرحد دریائے یردن پر لقوم سے شروع ہوئی اور مغرب کی طرف چلتی چلتی یبنئیل، ادامی نقب، ایلون ضعننیم اور حلف سے ہو کر ازنوت تبور تک پہنچی۔ وہاں سے وہ مغربی سرحد کی حیثیت سے حقوق کے پاس آئی۔ نفتالی کی جنوبی سرحد زبولون کی شمالی سرحد اور مغرب میں آشر کی مشرقی سرحد تھی۔ دریائے یردن اور یہوداہ اُس کی مشرقی سرحد تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:34 | جنوب میں اُس کی سرحد دریائے یردن پر لقوم سے شروع ہوئی اور مغرب کی طرف چلتی چلتی یبنئیل، ادامی نقب، ایلون ضعننیم اور حلف سے ہو کر ازنوت تبور تک پہنچی۔ وہاں سے وہ مغربی سرحد کی حیثیت سے حقوق کے پاس آئی۔ نفتالی کی جنوبی سرحد زبولون کی شمالی سرحد اور مغرب میں آشر کی مشرقی سرحد تھی۔ دریائے یردن اور یہوداہ اُس کی مشرقی سرحد تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:38 | اِرون، مِجدل ایل، حُریم، بیت عنات اور بیت شمس۔ ایسے 19 شہر تھے۔ ہر شہر کے گرد و نواح کی آبادیاں بھی اُس کے ساتھ گنی جاتی تھیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:47 | افسوس، دان کا قبیلہ اپنے اِس علاقے پر قبضہ کرنے میں کامیاب نہ ہوا، اِس لئے اُس کے مردوں نے لشم شہر پر حملہ کر کے اُس پر فتح پائی اور اُس کے باشندوں کو تلوار سے مار ڈالا۔ پھر وہ خود وہاں آباد ہوئے۔ اُس وقت لشم شہر کا نام دان میں تبدیل ہوا۔ (دان اُن کے قبیلے کا باپ تھا۔) | |
Josh | UrduGeo | 19:48 | لیکن یشوع کے زمانے میں دان کے قبیلے کو اُس کے کنبوں کے مطابق مذکورہ تمام شہر اور اُن کے گرد و نواح کی آبادیاں مل گئیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:49 | پورے ملک کو تقسیم کرنے کے بعد اسرائیلیوں نے یشوع بن نون کو بھی اپنے درمیان کچھ موروثی زمین دے دی۔ | |
Josh | UrduGeo | 19:50 | رب کے حکم پر اُنہوں نے اُسے افرائیم کا شہر تِمنت سِرح دے دیا۔ یشوع نے خود اِس کی درخواست کی تھی۔ وہاں جا کر اُس نے شہر کو از سرِ نو تعمیر کیا اور اُس میں آباد ہوا۔ | |
Chapter 20
Josh | UrduGeo | 20:2 | ”اسرائیلیوں کو حکم دے کہ اُن ہدایات کے مطابق پناہ کے شہر چن لو جنہیں مَیں تمہیں موسیٰ کی معرفت دے چکا ہوں۔ | |
Josh | UrduGeo | 20:3 | اِن شہروں میں وہ لوگ فرار ہو سکتے ہیں جن سے کوئی اتفاقاً یعنی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا ہو۔ یہ اُنہیں مرے ہوئے شخص کے اُن رشتے داروں سے پناہ دیں گے جو بدلہ لینا چاہیں گے۔ | |
Josh | UrduGeo | 20:4 | لازم ہے کہ ایسا شخص پناہ کے شہر کے پاس پہنچنے پر شہر کے دروازے کے پاس بیٹھے بزرگوں کو اپنا معاملہ پیش کرے۔ اُس کی بات سن کر بزرگ اُسے اپنے شہر میں داخل ہونے کی اجازت دیں اور اُسے اپنے درمیان رہنے کے لئے جگہ دے دیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 20:5 | اب اگر بدلہ لینے والا اُس کے پیچھے پڑ کر وہاں پہنچے تو بزرگ ملزم کو اُس کے ہاتھ میں نہ دیں، کیونکہ یہ موت غیرارادی طور پر اور نفرت رکھے بغیر ہوئی ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 20:6 | وہ اُس وقت تک شہر میں رہے جب تک مقامی عدالت معاملے کا فیصلہ نہ کر دے۔ اگر عدالت اُسے بےگناہ قرار دے تو وہ اُس وقت کے امامِ اعظم کی موت تک اُس شہر میں رہے۔ اِس کے بعد اُسے اپنے اُس شہر اور گھر کو واپس جانے کی اجازت ہے جس سے وہ فرار ہو کر آیا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 20:7 | اسرائیلیوں نے پناہ کے یہ شہر چن لئے: نفتالی کے پہاڑی علاقے میں گلیل کا قادس، افرائیم کے پہاڑی علاقے میں سِکم اور یہوداہ کے پہاڑی علاقے میں قِریَت اربع یعنی حبرون۔ | |
Josh | UrduGeo | 20:8 | دریائے یردن کے مشرق میں اُنہوں نے بصر کو چن لیا جو یریحو سے کافی دُور میدانِ مرتفع میں ہے اور روبن کے قبیلے کی ملکیت ہے۔ ملکِ جِلعاد میں رامات جو جد کے قبیلے کا ہے اور بسن میں جولان جو منسّی کے قبیلے کا ہے چنا گیا۔ | |
Chapter 21
Josh | UrduGeo | 21:1 | پھر لاوی کے قبیلے کے آبائی گھرانوں کے سربراہ اِلی عزر امام، یشوع بن نون اور اسرائیل کے باقی قبیلوں کے آبائی گھرانوں کے سربراہوں کے پاس آئے | |
Josh | UrduGeo | 21:2 | جو اُس وقت سَیلا میں جمع تھے۔ لاویوں نے کہا، ”رب نے موسیٰ کی معرفت حکم دیا تھا کہ ہمیں بسنے کے لئے شہر اور ریوڑوں کو چَرانے کے لئے چراگاہیں دی جائیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 21:3 | چنانچہ اسرائیلیوں نے رب کی یہ بات مان کر اپنے علاقوں میں سے شہر اور چراگاہیں الگ کر کے لاویوں کو دے دیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:4 | قرعہ ڈالا گیا تو لاوی کے گھرانے قِہات کو اُس کے کنبوں کے مطابق پہلا حصہ مل گیا۔ پہلے ہارون کے کنبے کو یہوداہ، شمعون اور بن یمین کے قبیلوں کے 13 شہر دیئے گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:6 | جَیرسون کے گھرانے کو اِشکار، آشر، نفتالی اور منسّی کے قبیلوں کے 13 شہر دیئے گئے۔ یہ منسّی کا وہ علاقہ تھا جو دریائے یردن کے مشرق میں ملکِ بسن میں تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:7 | مِراری کے گھرانے کو اُس کے کنبوں کے مطابق روبن، جد اور زبولون کے قبیلوں کے 12 شہر مل گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:8 | یوں اسرائیلیوں نے قرعہ ڈال کر لاویوں کو مذکورہ شہر اور اُن کے گرد و نواح کی چراگاہیں دے دیں۔ ویسا ہی ہوا جیسا رب نے موسیٰ کی معرفت حکم دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:9 | قرعہ ڈالتے وقت لاوی کے گھرانے قِہات میں سے ہارون کے کنبے کو پہلا حصہ مل گیا۔ اُسے یہوداہ اور شمعون کے قبیلوں کے یہ شہر دیئے گئے: | |
Josh | UrduGeo | 21:10 | قرعہ ڈالتے وقت لاوی کے گھرانے قِہات میں سے ہارون کے کنبے کو پہلا حصہ مل گیا۔ اُسے یہوداہ اور شمعون کے قبیلوں کے یہ شہر دیئے گئے: | |
Josh | UrduGeo | 21:11 | پہلا شہر عناقیوں کے باپ کا شہر قِریَت اربع تھا جو یہوداہ کے پہاڑی علاقے میں ہے اور جس کا موجودہ نام حبرون ہے۔ اُس کی چراگاہیں بھی دی گئیں، | |
Josh | UrduGeo | 21:13 | ہارون کے کنبے کا یہ شہر پناہ کا شہر بھی تھا جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا۔ اِس کے علاوہ ہارون کے کنبے کو لِبناہ، | |
Josh | UrduGeo | 21:16 | عین، یوطہ اور بیت شمس کے شہر بھی مل گئے۔ اُسے یہوداہ اور شمعون کے قبیلوں کے کُل 9 شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:17 | اِن کے علاوہ بن یمین کے قبیلے کے چار شہر اُس کی ملکیت میں آئے یعنی جِبعون، جِبع، عنتوت اور علمون۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:18 | اِن کے علاوہ بن یمین کے قبیلے کے چار شہر اُس کی ملکیت میں آئے یعنی جِبعون، جِبع، عنتوت اور علمون۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:20 | لاوی کے قبیلے کے گھرانے قِہات کے باقی کنبوں کو قرعہ ڈالتے وقت افرائیم کے قبیلے کے شہر مل گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:21 | اِن میں افرائیم کے پہاڑی علاقے کا شہر سِکم شامل تھا جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، پھر جزر، | |
Josh | UrduGeo | 21:23 | دان کے قبیلے نے بھی اُنہیں چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے یعنی اِلتقِہ، جِبّتون، ایالون اور جات رِمّون۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:24 | دان کے قبیلے نے بھی اُنہیں چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے یعنی اِلتقِہ، جِبّتون، ایالون اور جات رِمّون۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:25 | منسّی کے مغربی حصے سے اُنہیں دو شہر تعنک اور جات رِمّون اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:27 | لاوی کے قبیلے کے گھرانے جَیرسون کو منسّی کے مشرقی حصے کے دو شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے گئے: ملکِ بسن میں جولان جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، اور بعستراہ۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:28 | اِشکار کے قبیلے نے اُسے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: قِسیون، دابرت، یرموت اور عین جنیم۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:29 | اِشکار کے قبیلے نے اُسے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: قِسیون، دابرت، یرموت اور عین جنیم۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:30 | اِسی طرح اُسے آشر کے قبیلے کے بھی چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے گئے: مِسال، عبدون، خِلقت اور رحوب۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:31 | اِسی طرح اُسے آشر کے قبیلے کے بھی چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے گئے: مِسال، عبدون، خِلقت اور رحوب۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:32 | نفتالی کے قبیلے نے تین شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: گلیل کا قادس جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، پھر حمّات دور اور قرتان۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:34 | اب رہ گیا لاوی کے قبیلے کا گھرانا مِراری۔ اُسے زبولون کے قبیلے کے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے: یُقنعام، قرتاہ، دِمنہ اور نہلال۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:35 | اب رہ گیا لاوی کے قبیلے کا گھرانا مِراری۔ اُسے زبولون کے قبیلے کے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے: یُقنعام، قرتاہ، دِمنہ اور نہلال۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:36 | اِسی طرح اُسے روبن کے قبیلے کے بھی چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے: بصر، یہض، قدیمات اور مِفعت۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:37 | اِسی طرح اُسے روبن کے قبیلے کے بھی چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت مل گئے: بصر، یہض، قدیمات اور مِفعت۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:38 | جد کے قبیلے نے اُسے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: ملکِ جِلعاد کا رامات جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، پھر محنائم، حسبون اور یعزیر۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:39 | جد کے قبیلے نے اُسے چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دیئے: ملکِ جِلعاد کا رامات جس میں ہر وہ شخص پناہ لے سکتا تھا جس سے کوئی غیرارادی طور پر ہلاک ہوا تھا، پھر محنائم، حسبون اور یعزیر۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:41 | اسرائیل کے مختلف علاقوں میں جو لاویوں کے شہر اُن کی چراگاہوں سمیت تھے اُن کی کُل تعداد 48 تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:43 | یوں رب نے اسرائیلیوں کو وہ پورا ملک دے دیا جس کا وعدہ اُس نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھا کر کیا تھا۔ وہ اُس پر قبضہ کر کے اُس میں رہنے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 21:44 | اور رب نے چاروں طرف امن و امان مہیا کیا جس طرح اُس نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھا کر وعدہ کیا تھا۔ اُسی کی مدد سے اسرائیلی تمام دشمنوں پر غالب آئے تھے۔ | |
Chapter 22
Josh | UrduGeo | 22:2 | کہا، ”جو بھی حکم رب کے خادم موسیٰ نے آپ کو دیا تھا اُسے آپ نے پورا کیا۔ اور آپ نے میری ہر بات مانی ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:3 | آپ نے کافی عرصے سے آج تک اپنے بھائیوں کو ترک نہیں کیا بلکہ بالکل وہی کچھ کیا ہے جو رب کی مرضی تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:4 | اب رب آپ کے خدا نے آپ کے بھائیوں کو موعودہ ملک دے دیا ہے، اور وہ سلامتی کے ساتھ اُس میں رہ رہے ہیں۔ اِس لئے اب وقت آ گیا ہے کہ آپ اپنے گھر واپس چلے جائیں، اُس ملک میں جو رب کے خادم موسیٰ نے آپ کو دریائے یردن کے پار دے دیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:5 | لیکن خبردار، احتیاط سے اُن ہدایات پر چلتے رہیں جو رب کے خادم موسیٰ نے آپ کو دے دیں۔ رب اپنے خدا سے پیار کریں، اُس کی تمام راہوں پر چلیں، اُس کے احکام مانیں، اُس کے ساتھ لپٹے رہیں، اور پورے دل و جان سے اُس کی خدمت کریں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 22:7 | منسّی کے آدھے قبیلے کو موسیٰ سے ملکِ بسن میں زمین مل گئی تھی۔ دوسرے حصے کو یشوع سے زمین مل گئی تھی، یعنی دریائے یردن کے مغرب میں جہاں باقی قبیلے آباد ہوئے تھے۔ منسّی کے مردوں کو رُخصت کرتے وقت یشوع نے اُنہیں برکت دے کر | |
Josh | UrduGeo | 22:8 | کہا، ”آپ بڑی دولت کے ساتھ اپنے گھر لوٹ رہے ہیں۔ آپ کو بڑے ریوڑ، سونا، چاندی، لوہا اور بہت سے کپڑے مل گئے ہیں۔ جب آپ اپنے گھر پہنچیں گے تو مالِ غنیمت اُن کے ساتھ بانٹیں جو گھر میں رہ گئے ہیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 22:9 | پھر روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے مرد باقی اسرائیلیوں کو سَیلا میں چھوڑ کر ملکِ جِلعاد کی طرف روانہ ہوئے جو دریائے یردن کے مشرق میں ہے۔ وہاں اُن کے اپنے علاقے تھے جن میں اُن کے قبیلے رب کے اُس حکم کے مطابق آباد ہوئے تھے جو اُس نے موسیٰ کی معرفت دیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:10 | یہ مرد چلتے چلتے دریائے یردن کے مغرب میں ایک جگہ پہنچے جس کا نام گلیلوت تھا۔ وہاں یعنی ملکِ کنعان میں ہی اُنہوں نے ایک بڑی اور شاندار قربان گاہ بنائی۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:11 | اسرائیلیوں کو خبر دی گئی، ”روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے نے کنعان کی سرحد پر گلیلوت میں قربان گاہ بنا لی ہے۔ یہ قربان گاہ دریائے یردن کے مغرب میں یعنی ہمارے ہی علاقے میں ہے!“ | |
Josh | UrduGeo | 22:13 | لیکن پہلے اُنہوں نے اِلی عزر امام کے بیٹے فینحاس کو ملکِ جِلعاد کو بھیجا جہاں روبن، جد اور منسّی کا آدھا قبیلہ آباد تھے۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:14 | اُس کے ساتھ 10 آدمی یعنی ہر مغربی قبیلے کا ایک نمائندہ تھا۔ ہر ایک اپنے آبائی گھرانے اور کنبے کا سربراہ تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:16 | ”رب کی پوری جماعت آپ سے پوچھتی ہے کہ آپ اسرائیل کے خدا سے بےوفا کیوں ہو گئے ہیں؟ آپ نے رب سے اپنا منہ پھیر کر یہ قربان گاہ کیوں بنائی ہے؟ اِس سے آپ نے رب سے سرکشی کی ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:17 | کیا یہ کافی نہیں تھا کہ ہم سے فغور کے بُت کی پوجا کرنے کا گناہ سرزد ہوا؟ ہم تو آج تک پورے طور پر اُس گناہ سے پاک صاف نہیں ہوئے گو اُس وقت رب کی جماعت کو وبا کی صورت میں سزا مل گئی تھی۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:18 | تو پھر آپ کیا کر رہے ہیں؟ آپ دوبارہ رب سے اپنا منہ پھیر کر دُور ہو رہے ہیں۔ دیکھیں، اگر آپ آج رب سے سرکشی کریں تو کل وہ اسرائیل کی پوری جماعت کے ساتھ ناراض ہو گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:19 | اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا ملک ناپاک ہے اور آپ اِس لئے اُس میں رب کی خدمت نہیں کر سکتے تو ہمارے پاس رب کے ملک میں آئیں جہاں رب کی سکونت گاہ ہے، اور ہماری زمینوں میں شریک ہو جائیں۔ لیکن رب سے یا ہم سے سرکشی مت کرنا۔ رب ہمارے خدا کی قربان گاہ کے علاوہ اپنے لئے کوئی اَور قربان گاہ نہ بنائیں! | |
Josh | UrduGeo | 22:20 | کیا اسرائیل کی پوری جماعت پر اللہ کا غضب نازل نہ ہوا جب عکن بن زارح نے مالِ غنیمت میں سے کچھ چوری کیا جو رب کے لئے مخصوص تھا؟ اُس کے گناہ کی سزا صرف اُس تک ہی محدود نہ رہی بلکہ اَور بھی ہلاک ہوئے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 22:21 | روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کے مردوں نے اسرائیلی کنبوں کے سربراہوں کو جواب دیا، | |
Josh | UrduGeo | 22:22 | ”رب قادرِ مطلق خدا، ہاں رب قادرِ مطلق خدا حقیقت جانتا ہے، اور اسرائیل بھی یہ بات جان لے! نہ ہم سرکش ہوئے ہیں، نہ رب سے بےوفا۔ اگر ہم جھوٹ بولیں تو آج ہی ہمیں مار ڈالیں! | |
Josh | UrduGeo | 22:23 | ہم نے یہ قربان گاہ اِس لئے نہیں بنائی کہ رب سے دُور ہو جائیں۔ ہم اُس پر کوئی بھی قربانی چڑھانا نہیں چاہتے، نہ بھسم ہونے والی قربانیاں، نہ غلہ کی نذریں اور نہ ہی سلامتی کی قربانیاں۔ اگر ہم جھوٹ بولیں تو رب خود ہماری عدالت کرے۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:24 | حقیقت میں ہم نے یہ قربان گاہ اِس لئے تعمیر کی کہ ہم ڈرتے ہیں کہ مستقبل میں کسی دن آپ کی اولاد ہماری اولاد سے کہے، ’آپ کا رب اسرائیل کے خدا کے ساتھ کیا واسطہ ہے؟ | |
Josh | UrduGeo | 22:25 | آخر رب نے ہمارے اور آپ کے درمیان دریائے یردن کی سرحد مقرر کی ہے۔ چنانچہ آپ کو رب کی عبادت کرنے کا کوئی حق نہیں!‘ ایسا کرنے سے آپ کی اولاد ہماری اولاد کو رب کی خدمت کرنے سے روکے گی۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:26 | یہی وجہ ہے کہ ہم نے یہ قربان گاہ بنائی، بھسم ہونے والی قربانیاں یا ذبح کی کوئی اَور قربانی چڑھانے کے لئے نہیں | |
Josh | UrduGeo | 22:27 | بلکہ آپ کو اور آنے والی نسلوں کو اِس بات کی یاد دلانے کے لئے کہ ہمیں بھی رب کے خیمے میں بھسم ہونے والی قربانیاں، ذبح کی قربانیاں اور سلامتی کی قربانیاں چڑھانے کا حق ہے۔ یہ قربان گاہ ہمارے اور آپ کے درمیان گواہ رہے گی۔ اب آپ کی اولاد کبھی بھی ہماری اولاد سے نہیں کہہ سکے گی، ’آپ کو رب کی جماعت کے حقوق حاصل نہیں۔‘ | |
Josh | UrduGeo | 22:28 | اور اگر وہ کسی وقت یہ بات کرے تو ہماری اولاد کہہ سکے گی، ’یہ قربان گاہ دیکھیں جو رب کی قربان گاہ کی ہوبہو نقل ہے۔ ہمارے باپ دادا نے اِسے بنایا تھا، لیکن اِس لئے نہیں کہ ہم اِس پر بھسم ہونے والی قربانیاں اور ذبح کی قربانیاں چڑھائیں بلکہ آپ کو اور ہمیں گواہی دینے کے لئے کہ ہمیں مل کر رب کی عبادت کرنے کا حق ہے۔‘ | |
Josh | UrduGeo | 22:29 | حالات کبھی بھی یہاں تک نہ پہنچیں کہ ہم رب سے سرکشی کر کے اپنا منہ اُس سے پھیر لیں۔ نہیں، ہم نے یہ قربان گاہ بھسم ہونے والی قربانیاں، غلہ کی نذریں اور ذبح کی قربانیاں چڑھانے کے لئے نہیں بنائی۔ ہم صرف رب اپنے خدا کی سکونت گاہ کے سامنے کی قربان گاہ پر ہی اپنی قربانیاں پیش کرنا چاہتے ہیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 22:30 | جب فینحاس اور اسرائیلی جماعت کے کنبوں کے سربراہوں نے جِلعاد میں روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کی یہ باتیں سنیں تو وہ مطمئن ہوئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:31 | فینحاس نے اُن سے کہا، ”اب ہم جانتے ہیں کہ رب آئندہ بھی ہمارے درمیان رہے گا، کیونکہ آپ اُس سے بےوفا نہیں ہوئے ہیں۔ آپ نے اسرائیلیوں کو رب کی سزا سے بچا لیا ہے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 22:32 | اِس کے بعد فینحاس اور باقی اسرائیلی سردار روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کو ملکِ جِلعاد میں چھوڑ کر ملکِ کنعان میں لوٹ آئے۔ وہاں اُنہوں نے سب کچھ بتایا جو ہوا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 22:33 | باقی اسرائیلیوں کو یہ بات پسند آئی، اور وہ اللہ کی تمجید کر کے روبن اور جد سے جنگ کرنے اور اُن کا علاقہ تباہ کرنے کے ارادے سے باز آئے۔ | |
Chapter 23
Josh | UrduGeo | 23:1 | اب اسرائیلی کافی دیر سے سلامتی سے اپنے ملک میں رہتے تھے، کیونکہ رب نے اُنہیں ارد گرد کے دشمنوں کے حملوں سے محفوظ رکھا۔ جب یشوع بہت بوڑھا ہو گیا تھا | |
Josh | UrduGeo | 23:2 | تو اُس نے اسرائیل کے تمام بزرگوں، سرداروں، قاضیوں اور نگہبانوں کو اپنے پاس بُلا کر کہا، ”اب مَیں بوڑھا ہو گیا ہوں۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:3 | آپ نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ رب نے اِس علاقے کی تمام قوموں کے ساتھ کیا کچھ کیا ہے۔ رب آپ کے خدا ہی نے آپ کے لئے جنگ کی۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:4 | یاد رکھیں کہ مَیں نے مشرق میں دریائے یردن سے لے کر مغرب میں سمندر تک سارا ملک آپ کے قبیلوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ بہت سی قوموں پر مَیں نے فتح پائی، لیکن چند ایک اب تک باقی رہ گئی ہیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:5 | لیکن رب آپ کا خدا آپ کے آگے آگے چلتے ہوئے اُنہیں بھی نکال کر بھگا دے گا۔ آپ اُن کی زمینوں پر قبضہ کر لیں گے جس طرح رب آپ کے خدا نے وعدہ کیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:6 | اب پوری ہمت سے ہر بات پر عمل کریں جو موسیٰ کی شریعت کی کتاب میں لکھی ہوئی ہے۔ نہ دائیں اور نہ بائیں طرف ہٹیں۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:7 | اُن دیگر قوموں سے رشتہ مت باندھنا جو اب تک ملک میں باقی رہ گئی ہیں۔ اُن کے بُتوں کے نام اپنی زبان پر نہ لانا، نہ اُن کے نام لے کر قَسم کھانا۔ نہ اُن کی خدمت کرنا، نہ اُنہیں سجدہ کرنا۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:9 | رب نے آپ کے آگے آگے چل کر بڑی بڑی اور طاقت ور قومیں نکال دی ہیں۔ آج تک آپ کے سامنے کوئی نہیں کھڑا رہ سکا۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:10 | آپ میں سے ایک شخص ہزار دشمنوں کو بھگا دیتا ہے، کیونکہ رب آپ کا خدا خود آپ کے لئے لڑتا ہے جس طرح اُس نے وعدہ کیا تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:11 | چنانچہ سنجیدگی سے دھیان دیں کہ آپ رب اپنے خدا سے پیار کریں، کیونکہ آپ کی زندگی اِسی پر منحصر ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:12 | اگر آپ اُس سے دُور ہو کر اُن دیگر قوموں سے لپٹ جائیں جو اب تک ملک میں باقی ہیں اور اُن کے ساتھ رشتہ باندھیں | |
Josh | UrduGeo | 23:13 | تو رب آپ کا خدا یقیناً اِن قوموں کو آپ کے آگے سے نہیں نکالے گا۔ اِس کے بجائے یہ آپ کو پھنسانے کے لئے پھندا اور جال بنیں گے۔ یہ یقیناً آپ کی پیٹھوں کے لئے کوڑے اور آنکھوں کے لئے کانٹے بن جائیں گے۔ آخر میں آپ اُس اچھے ملک میں سے مٹ جائیں گے جو رب آپ کے خدا نے آپ کو دے دیا ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:14 | آج مَیں وہاں جا رہا ہوں جہاں کسی نہ کسی دن دنیا کے ہر شخص کو جانا ہوتا ہے۔ لیکن آپ نے پورے دل و جان سے جان لیا ہے کہ جو بھی وعدہ رب آپ کے خدا نے آپ کے ساتھ کیا وہ پورا ہوا ہے۔ ایک بھی ادھورا نہیں رہ گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 23:15 | لیکن جس طرح رب نے ہر وعدہ پورا کیا ہے بالکل اُسی طرح وہ تمام آفتیں آپ پر نازل کرے گا جن کے بارے میں اُس نے آپ کو خبردار کیا ہے اگر آپ اُس کے تابع نہ رہیں۔ پھر وہ آپ کو اُس اچھے ملک میں سے مٹا دے گا جو اُس نے آپ کو دے دیا ہے۔ | |
Chapter 24
Josh | UrduGeo | 24:1 | پھر یشوع نے اسرائیل کے تمام قبیلوں کو سِکم شہر میں جمع کیا۔ اُس نے اسرائیل کے بزرگوں، سرداروں، قاضیوں اور نگہبانوں کو بُلایا، اور وہ مل کر اللہ کے حضور حاضر ہوئے۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:2 | پھر یشوع اسرائیلی قوم سے مخاطب ہوا۔ ”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے، ’قدیم زمانے میں تمہارے باپ دادا دریائے فرات کے پار بستے اور دیگر معبودوں کی پوجا کرتے تھے۔ ابراہیم اور نحور کا باپ تارح بھی وہاں آباد تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:3 | لیکن مَیں تمہارے باپ ابراہیم کو وہاں سے لے کر یہاں لایا اور اُسے پورے ملکِ کنعان میں سے گزرنے دیا۔ مَیں نے اُسے بہت اولاد دی۔ مَیں نے اُسے اسحاق دیا | |
Josh | UrduGeo | 24:4 | اور اسحاق کو یعقوب اور عیسَو۔ عیسَو کو مَیں نے پہاڑی علاقہ سعیر عطا کیا، لیکن یعقوب اپنے بیٹوں کے ساتھ مصر چلا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:5 | بعد میں مَیں نے موسیٰ اور ہارون کو مصر بھیج دیا اور ملک پر بڑی مصیبتیں نازل کر کے تمہیں وہاں سے نکال لایا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:6 | چلتے چلتے تمہارے باپ دادا بحرِ قُلزم پہنچ گئے۔ لیکن مصری اپنے رتھوں اور گھڑسواروں سے اُن کا تعاقب کرنے لگے۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:7 | تمہارے باپ دادا نے مدد کے لئے رب کو پکارا، اور مَیں نے اُن کے اور مصریوں کے درمیان اندھیرا پیدا کیا۔ مَیں سمندر اُن پر چڑھا لایا، اور وہ اُس میں غرق ہو گئے۔ تمہارے باپ دادا نے اپنی ہی آنکھوں سے دیکھا کہ مَیں نے مصریوں کے ساتھ کیا کچھ کیا۔ تم بڑے عرصے تک ریگستان میں گھومتے پھرے۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:8 | آخرکار مَیں نے تمہیں اُن اموریوں کے ملک میں پہنچایا جو دریائے یردن کے مشرق میں آباد تھے۔ گو اُنہوں نے تم سے جنگ کی، لیکن مَیں نے اُنہیں تمہارے ہاتھ میں کر دیا۔ تمہارے آگے آگے چل کر مَیں نے اُنہیں نیست و نابود کر دیا، اِس لئے تم اُن کے ملک پر قبضہ کر سکے۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:9 | موآب کے بادشاہ بلق بن صفور نے بھی اسرائیل کے ساتھ جنگ چھیڑی۔ اِس مقصد کے تحت اُس نے بلعام بن بعور کو بُلایا تاکہ وہ تم پر لعنت بھیجے۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:10 | لیکن مَیں بلعام کی بات ماننے کے لئے تیار نہیں تھا بلکہ وہ تمہیں برکت دینے پر مجبور ہوا۔ یوں مَیں نے تمہیں اُس کے ہاتھ سے محفوظ رکھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:11 | پھر تم دریائے یردن کو پار کر کے یریحو کے پاس پہنچ گئے۔ اِس شہر کے باشندے اور اموری، فرِزّی، کنعانی، حِتّی، جرجاسی، حِوّی اور یبوسی تمہارے خلاف لڑتے رہے، لیکن مَیں نے اُنہیں تمہارے قبضے میں کر دیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:12 | مَیں نے تمہارے آگے زنبور بھیج دیئے جنہوں نے اموریوں کے دو بادشاہوں کو ملک سے نکال دیا۔ یہ سب کچھ تمہاری اپنی تلوار اور کمان سے نہیں ہوا بلکہ میرے ہی ہاتھ سے۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:13 | مَیں نے تمہیں بیج بونے کے لئے زمین دی جسے تیار کرنے کے لئے تمہیں محنت نہ کرنی پڑی۔ مَیں نے تمہیں شہر دیئے جو تمہیں تعمیر کرنے نہ پڑے۔ اُن میں رہ کر تم انگور اور زیتون کے ایسے باغوں کا پھل کھاتے ہو جو تم نے نہیں لگائے تھے‘۔“ | |
Josh | UrduGeo | 24:14 | یشوع نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا، ”چنانچہ رب کا خوف مانیں اور پوری وفاداری کے ساتھ اُس کی خدمت کریں۔ اُن بُتوں کو نکال پھینکیں جن کی پوجا آپ کے باپ دادا دریائے فرات کے پار اور مصر میں کرتے رہے۔ اب رب ہی کی خدمت کریں! | |
Josh | UrduGeo | 24:15 | لیکن اگر رب کی خدمت کرنا آپ کو بُرا لگے تو آج ہی فیصلہ کریں کہ کس کی خدمت کریں گے، اُن دیوتاؤں کی جن کی پوجا آپ کے باپ دادا نے دریائے فرات کے پار کی یا اموریوں کے دیوتاؤں کی جن کے ملک میں آپ رہ رہے ہیں۔ لیکن جہاں تک میرا اور میرے خاندان کا تعلق ہے ہم رب ہی کی خدمت کریں گے۔“ | |
Josh | UrduGeo | 24:16 | عوام نے جواب دیا، ”ایسا کبھی نہ ہو کہ ہم رب کو ترک کر کے دیگر معبودوں کی پوجا کریں۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:17 | رب ہمارا خدا ہی ہمارے باپ دادا کو مصر کی غلامی سے نکال لایا اور ہماری آنکھوں کے سامنے ایسے عظیم نشان پیش کئے۔ جب ہمیں بہت قوموں میں سے گزرنا پڑا تو اُسی نے ہر وقت ہماری حفاظت کی۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:18 | اور رب ہی نے ہمارے آگے آگے چل کر اِس ملک میں آباد اموریوں اور باقی قوموں کو نکال دیا۔ ہم بھی اُسی کی خدمت کریں گے، کیونکہ وہی ہمارا خدا ہے!“ | |
Josh | UrduGeo | 24:19 | یہ سن کر یشوع نے کہا، ”آپ رب کی خدمت کر ہی نہیں سکتے، کیونکہ وہ قدوس اور غیور خدا ہے۔ وہ آپ کی سرکشی اور گناہوں کو معاف نہیں کرے گا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:20 | بےشک وہ آپ پر مہربانی کرتا رہا ہے، لیکن اگر آپ رب کو ترک کر کے اجنبی معبودوں کی پوجا کریں تو وہ آپ کے خلاف ہو کر آپ پر بلائیں لائے گا اور آپ کو نیست و نابود کر دے گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 24:22 | پھر یشوع نے کہا، ”آپ خود اِس کے گواہ ہیں کہ آپ نے رب کی خدمت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔“ اُنہوں نے جواب دیا، ”جی ہاں، ہم اِس کے گواہ ہیں!“ | |
Josh | UrduGeo | 24:23 | یشوع نے کہا، ”تو پھر اپنے درمیان موجود بُتوں کو تباہ کر دیں اور اپنے دلوں کو رب اسرائیل کے خدا کے تابع رکھیں۔“ | |
Josh | UrduGeo | 24:25 | اُس دن یشوع نے اسرائیلیوں کے لئے رب سے عہد باندھا۔ وہاں سِکم میں اُس نے اُنہیں احکام اور قواعد دے کر | |
Josh | UrduGeo | 24:26 | اللہ کی شریعت کی کتاب میں درج کئے۔ پھر اُس نے ایک بڑا پتھر لے کر اُسے اُس بلوط کے سائے میں کھڑا کیا جو رب کے مقدِس کے پاس تھا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:27 | اُس نے تمام لوگوں سے کہا، ”اِس پتھر کو دیکھیں! یہ گواہ ہے، کیونکہ اِس نے سب کچھ سن لیا ہے جو رب نے ہمیں بتا دیا ہے۔ اگر آپ کبھی اللہ کا انکار کریں تو یہ آپ کے خلاف گواہی دے گا۔“ | |
Josh | UrduGeo | 24:28 | پھر یشوع نے اسرائیلیوں کو فارغ کر دیا، اور ہر ایک اپنے اپنے قبائلی علاقے میں چلا گیا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:30 | اُسے اُس کی موروثی زمین میں دفنایا گیا، یعنی تِمنت سِرح میں جو افرائیم کے پہاڑی علاقے میں جعس پہاڑ کے شمال میں ہے۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:31 | جب تک یشوع اور وہ بزرگ زندہ رہے جنہوں نے اپنی آنکھوں سے سب کچھ دیکھا تھا جو رب نے اسرائیل کے لئے کیا تھا اُس وقت تک اسرائیل رب کا وفادار رہا۔ | |
Josh | UrduGeo | 24:32 | مصر کو چھوڑتے وقت اسرائیلی یوسف کی ہڈیاں اپنے ساتھ لائے تھے۔ اب اُنہوں نے اُنہیں سِکم شہر کی اُس زمین میں دفن کر دیا جو یعقوب نے سِکم کے باپ حمور کی اولاد سے چاندی کے سَو سِکوں کے بدلے خرید لی تھی۔ یہ زمین یوسف کی اولاد کی وراثت میں آ گئی تھی۔ | |