Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
ACTS
Up
Toggle notes
Chapter 1
Acts UrduGeo 1:1  معزز تھیُفِلُس، پہلی کتاب میں مَیں نے سب کچھ بیان کیا جو عیسیٰ نے شروع سے لے کر
Acts UrduGeo 1:2  اُس دن تک کیا اور سکھایا، جب اُسے آسمان پر اُٹھایا گیا۔ جانے سے پہلے اُس نے اپنے چنے ہوئے رسولوں کو روح القدس کی معرفت مزید ہدایات دیں۔
Acts UrduGeo 1:3  اپنے دُکھ اُٹھانے اور موت سہنے کے بعد اُس نے اپنے آپ کو ظاہر کر کے اُنہیں بہت سی دلیلوں سے قائل کیا کہ وہ واقعی زندہ ہے۔ وہ چالیس دن کے دوران اُن پر ظاہر ہوتا اور اُنہیں اللہ کی بادشاہی کے بارے میں بتاتا رہا۔
Acts UrduGeo 1:4  جب وہ ابھی اُن کے ساتھ تھا اُس نے اُنہیں حکم دیا، ”یروشلم کو نہ چھوڑنا بلکہ اِس انتظار میں یہیں ٹھہرو کہ باپ کا وعدہ پورا ہو جائے، وہ وعدہ جس کے بارے میں مَیں نے تم کو آگاہ کیا ہے۔
Acts UrduGeo 1:5  کیونکہ یحییٰ نے تو پانی سے بپتسمہ دیا، لیکن تم کو تھوڑے دنوں کے بعد روح القدس سے بپتسمہ دیا جائے گا۔“
Acts UrduGeo 1:6  جو وہاں جمع تھے اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”خداوند، کیا آپ اِسی وقت اسرائیل کے لئے اُس کی بادشاہی دوبارہ قائم کریں گے؟“
Acts UrduGeo 1:7  عیسیٰ نے جواب دیا، ”یہ جاننا تمہارا کام نہیں ہے بلکہ صرف باپ کا جو ایسے اوقات اور تاریخیں مقرر کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
Acts UrduGeo 1:8  لیکن تمہیں روح القدس کی قوت ملے گی جو تم پر نازل ہو گا۔ پھر تم یروشلم، پورے یہودیہ اور سامریہ بلکہ دنیا کی انتہا تک میرے گواہ ہو گے۔“
Acts UrduGeo 1:9  یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُٹھا لیا گیا۔ اور ایک بادل نے اُسے اُن کی نظروں سے اوجھل کر دیا۔
Acts UrduGeo 1:10  وہ ابھی آسمان کی طرف دیکھ ہی رہے تھے کہ اچانک دو آدمی اُن کے پاس آ کھڑے ہوئے۔ دونوں سفید لباس پہنے ہوئے تھے۔
Acts UrduGeo 1:11  اُنہوں نے کہا، ”گلیل کے مردو، آپ کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں؟ یہی عیسیٰ جسے آپ کے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اُسی طرح واپس آئے گا جس طرح آپ نے اُسے اوپر جاتے ہوئے دیکھا ہے۔“
Acts UrduGeo 1:12  پھر وہ زیتون کے پہاڑ سے یروشلم شہر واپس چلے گئے۔ (یہ پہاڑ شہر سے تقریباً ایک کلو میٹر دُور ہے۔)
Acts UrduGeo 1:13  وہاں پہنچ کر وہ اُس بالاخانے میں داخل ہوئے جس میں وہ ٹھہرے ہوئے تھے، یعنی پطرس، یوحنا، یعقوب اور اندریاس، فلپّس اور توما، برتلمائی اور متی، یعقوب بن حلفئی، شمعون مجاہد اور یہوداہ بن یعقوب۔
Acts UrduGeo 1:14  یہ سب یک دل ہو کر دعا میں لگے رہے۔ کچھ عورتیں، عیسیٰ کی ماں مریم اور اُس کے بھائی بھی ساتھ تھے۔
Acts UrduGeo 1:15  اُن دنوں میں پطرس بھائیوں میں کھڑا ہوا۔ اُس وقت تقریباً 120 لوگ جمع تھے۔ اُس نے کہا،
Acts UrduGeo 1:16  ”بھائیو، لازم تھا کہ کلامِ مُقدّس کی وہ پیش گوئی پوری ہو جو روح القدس نے داؤد کی معرفت یہوداہ کے بارے میں کی۔ یہوداہ اُن کا راہنما بن گیا جنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کیا،
Acts UrduGeo 1:17  گو اُسے ہم میں شمار کیا جاتا تھا اور وہ اِسی خدمت میں ہمارے ساتھ شریک تھا۔“
Acts UrduGeo 1:18  (جو پیسے یہوداہ کو اُس کے غلط کام کے لئے مل گئے تھے اُن سے اُس نے ایک کھیت خرید لیا تھا۔ وہاں وہ سر کے بل گر گیا، اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی تمام انتڑیاں باہر نکل پڑیں۔
Acts UrduGeo 1:19  اِس کا چرچا یروشلم کے تمام باشندوں میں پھیل گیا، اِس لئے یہ کھیت اُن کی مادری زبان میں ہقل دَما کے نام سے مشہور ہوا جس کا مطلب ہے خون کا کھیت۔)
Acts UrduGeo 1:20  پطرس نے اپنی بات جاری رکھی، ”یہی بات زبور کی کتاب میں لکھی ہے، ’اُس کی رہائش گاہ سنسان ہو جائے، کوئی اُس میں آباد نہ ہو۔‘ یہ بھی لکھا ہے، ’کوئی اَور اُس کی ذمہ داری اُٹھائے۔‘
Acts UrduGeo 1:21  چنانچہ اب ضروری ہے کہ ہم یہوداہ کی جگہ کسی اَور کو چن لیں۔ یہ شخص اُن مردوں میں سے ایک ہو جو اُس پورے وقت کے دوران ہمارے ساتھ سفر کرتے رہے جب خداوند عیسیٰ ہمارے ساتھ تھا،
Acts UrduGeo 1:22  یعنی اُس کے یحییٰ کے ہاتھ سے بپتسمہ لینے سے لے کر اُس وقت تک جب اُسے ہمارے پاس سے اُٹھایا گیا۔ لازم ہے کہ اُن میں سے ایک ہمارے ساتھ عیسیٰ کے جی اُٹھنے کا گواہ ہو۔“
Acts UrduGeo 1:23  چنانچہ اُنہوں نے دو آدمی پیش کئے، یوسف جو برسبا کہلاتا تھا (اُس کا دوسرا نام یُوستس تھا) اور متیاہ۔
Acts UrduGeo 1:24  پھر اُنہوں نے دعا کی، ”اے خداوند، تُو ہر ایک کے دل سے واقف ہے۔ ہم پر ظاہر کر کہ تُو نے اِن دونوں میں سے کس کو چنا ہے
Acts UrduGeo 1:25  تاکہ وہ اُس خدمت کی ذمہ داری اُٹھائے جو یہوداہ چھوڑ کر وہاں چلا گیا جہاں اُسے جانا ہی تھا۔“
Acts UrduGeo 1:26  یہ کہہ کر اُنہوں نے دونوں کا نام لے کر قرعہ ڈالا تو متیاہ کا نام نکلا۔ لہٰذا اُسے بھی گیارہ رسولوں میں شامل کر لیا گیا۔
Chapter 2
Acts UrduGeo 2:1  پھر عیدِ پنتکُست کا دن آیا۔ سب ایک جگہ جمع تھے
Acts UrduGeo 2:2  کہ اچانک آسمان سے ایسی آواز آئی جیسے شدید آندھی چل رہی ہو۔ پورا مکان جس میں وہ بیٹھے تھے اِس آواز سے گونج اُٹھا۔
Acts UrduGeo 2:3  اور اُنہیں شعلے کی لَوئیں جیسی نظر آئیں جو الگ الگ ہو کر اُن میں سے ہر ایک پر اُتر کر ٹھہر گئیں۔
Acts UrduGeo 2:4  سب روح القدس سے بھر گئے اور مختلف غیرملکی زبانوں میں بولنے لگے، ہر ایک اُس زبان میں جو بولنے کی روح القدس نے اُسے توفیق دی۔
Acts UrduGeo 2:5  اُس وقت یروشلم میں ایسے خدا ترس یہودی ٹھہرے ہوئے تھے جو آسمان تلے کی ہر قوم میں سے تھے۔
Acts UrduGeo 2:6  جب یہ آواز سنائی دی تو ایک بڑا ہجوم جمع ہوا۔ سب گھبرا گئے کیونکہ ہر ایک نے ایمان داروں کو اپنی مادری زبان میں بولتے سنا۔
Acts UrduGeo 2:7  سخت حیرت زدہ ہو کر وہ کہنے لگے، ”کیا یہ سب گلیل کے رہنے والے نہیں ہیں؟
Acts UrduGeo 2:8  تو پھر یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اُنہیں اپنی مادری زبان میں باتیں کرتے سن رہا ہے
Acts UrduGeo 2:9  جبکہ ہمارے ممالک یہ ہیں: پارتھیا، مادیا، عیلام، مسوپتامیہ، یہودیہ، کپدکیہ، پنطس، آسیہ،
Acts UrduGeo 2:10  فروگیہ، پمفیلیہ، مصر اور لبیا کا وہ علاقہ جو کرین کے ارد گرد ہے۔ روم سے بھی لوگ موجود ہیں۔
Acts UrduGeo 2:11  یہاں یہودی بھی ہیں اور غیریہودی نومرید بھی، کریتے کے لوگ اور عرب کے باشندے بھی۔ اور اب ہم سب کے سب اِن کو اپنی اپنی زبان میں اللہ کے عظیم کاموں کا ذکر کرتے سن رہے ہیں۔“
Acts UrduGeo 2:12  سب دنگ رہ گئے۔ اُلجھن میں پڑ کر وہ ایک دوسرے سے پوچھنے لگے، ”اِس کا کیا مطلب ہے؟“
Acts UrduGeo 2:13  لیکن کچھ لوگ اُن کا مذاق اُڑا کر کہنے لگے، ”یہ بس نئی مَے پی کر نشے میں دُھت ہو گئے ہیں۔“
Acts UrduGeo 2:14  پھر پطرس باقی گیارہ رسولوں سمیت کھڑا ہو کر اونچی آواز سے اُن سے مخاطب ہوا، ”سنیں، یہودی بھائیو اور یروشلم کے تمام رہنے والو! جان لیں اور غور سے میری بات سن لیں!
Acts UrduGeo 2:15  آپ کا خیال ہے کہ یہ لوگ نشے میں ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ دیکھیں، ابھی توصبح کے نو بجے کا وقت ہے۔
Acts UrduGeo 2:16  اب وہ کچھ ہو رہا ہے جس کی پیش گوئی یوایل نبی نے کی تھی،
Acts UrduGeo 2:17  ’اللہ فرماتا ہے کہ آخری دنوں میں مَیں اپنے روح کو تمام انسانوں پر اُنڈیل دوں گا۔ تمہارے بیٹے بیٹیاں نبوّت کریں گے، تمہارے نوجوان رویائیں اور تمہارے بزرگ خواب دیکھیں گے۔
Acts UrduGeo 2:18  اُن دنوں میں مَیں اپنے روح کو اپنے خادموں اور خادماؤں پر بھی اُنڈیل دوں گا، اور وہ نبوّت کریں گے۔
Acts UrduGeo 2:19  مَیں اوپر آسمان پر معجزے دکھاؤں گا اور نیچے زمین پر الٰہی نشان ظاہر کروں گا، خون، آگ اور دھوئیں کے بادل۔
Acts UrduGeo 2:20  سورج تاریک ہو جائے گا، چاند کا رنگ خون سا ہو جائے گا، اور پھر رب کا عظیم اور جلالی دن آئے گا۔
Acts UrduGeo 2:21  اُس وقت جو بھی رب کا نام لے گا نجات پائے گا۔‘
Acts UrduGeo 2:22  اسرائیل کے مردو، میری بات سنیں! اللہ نے آپ کے سامنے ہی عیسیٰ ناصری کی تصدیق کی، کیونکہ اُس نے اُس کے وسیلے سے آپ کے درمیان عجوبے، معجزے اور الٰہی نشان دکھائے۔ آپ خود اِس بات سے واقف ہیں۔
Acts UrduGeo 2:23  لیکن اللہ کو پہلے ہی علم تھا کہ کیا ہونا ہے، کیونکہ اُس نے خود اپنی مرضی سے مقرر کیا تھا کہ عیسیٰ کو دشمن کے حوالے کر دیا جائے۔ چنانچہ آپ نے بےدین لوگوں کے ذریعے اُسے صلیب پر چڑھوا کر قتل کیا۔
Acts UrduGeo 2:24  لیکن اللہ نے اُسے موت کی اذیت ناک گرفت سے آزاد کر کے زندہ کر دیا، کیونکہ ممکن ہی نہیں تھا کہ موت اُسے اپنے قبضے میں رکھے۔
Acts UrduGeo 2:25  چنانچہ داؤد نے اُس کے بارے میں کہا، ’رب ہر وقت میری آنکھوں کے سامنے رہا۔ وہ میرے دہنے ہاتھ رہتا ہے تاکہ مَیں نہ ڈگمگاؤں۔
Acts UrduGeo 2:26  اِس لئے میرا دل شادمان ہے، اور میری زبان خوشی کے نعرے لگاتی ہے۔ ہاں، میرا بدن پُراُمید زندگی گزارے گا۔
Acts UrduGeo 2:27  کیونکہ تُو میری جان کو پاتال میں نہیں چھوڑے گا، اور نہ اپنے مُقدّس کو گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچنے دے گا۔
Acts UrduGeo 2:28  تُو نے مجھے زندگی کی راہوں سے آگاہ کر دیا ہے، اور تُو اپنے حضور مجھے خوشی سے سرشار کرے گا۔‘
Acts UrduGeo 2:29  میرے بھائیو، اگر اجازت ہو تو مَیں آپ کو دلیری سے اپنے بزرگ داؤد کے بارے میں کچھ بتاؤں۔ وہ تو فوت ہو کر دفنایا گیا اور اُس کی قبر آج تک ہمارے درمیان موجود ہے۔
Acts UrduGeo 2:30  لیکن وہ نبی تھا اور جانتا تھا کہ اللہ نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری اولاد میں سے ایک کو میرے تخت پر بٹھائے گا۔
Acts UrduGeo 2:31  مذکورہ آیات میں داؤد مستقبل میں دیکھ کر مسیح کے جی اُٹھنے کا ذکر کر رہا ہے، یعنی کہ نہ اُسے پاتال میں چھوڑا گیا، نہ اُس کا بدن گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچا۔
Acts UrduGeo 2:32  اللہ نے اِسی عیسیٰ کو زندہ کر دیا ہے اور ہم سب اِس کے گواہ ہیں۔
Acts UrduGeo 2:33  اب اُسے سرفراز کر کے خدا کے دہنے ہاتھ بٹھایا گیا اور باپ کی طرف سے اُسے موعودہ روح القدس مل گیا ہے۔ اِسی کو اُس نے ہم پر اُنڈیل دیا، جس طرح آپ دیکھ اور سن رہے ہیں۔
Acts UrduGeo 2:34  داؤد خود تو آسمان پر نہیں چڑھا، توبھی اُس نے فرمایا، ’رب نے میرے رب سے کہا، میرے دہنے ہاتھ بیٹھ
Acts UrduGeo 2:35  جب تک مَیں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دوں۔‘
Acts UrduGeo 2:36  چنانچہ پورا اسرائیل یقین جانے کہ جس عیسیٰ کو آپ نے مصلوب کیا ہے اُسے ہی اللہ نے خداوند اور مسیح بنا دیا ہے۔“
Acts UrduGeo 2:37  پطرس کی یہ باتیں سن کر لوگوں کے دل چھد گئے۔ اُنہوں نے پطرس اور باقی رسولوں سے پوچھا، ”بھائیو، پھر ہم کیا کریں؟“
Acts UrduGeo 2:38  پطرس نے جواب دیا، ”آپ میں سے ہر ایک توبہ کر کے عیسیٰ کے نام پر بپتسمہ لے تاکہ آپ کے گناہ معاف کر دیئے جائیں۔ پھر آپ کو روح القدس کی نعمت مل جائے گی۔
Acts UrduGeo 2:39  کیونکہ یہ دینے کا وعدہ آپ سے اور آپ کے بچوں سے کیا گیا ہے، بلکہ اُن سے بھی جو دُور کے ہیں، اُن سب سے جنہیں رب ہمارا خدا اپنے پاس بُلائے گا۔“
Acts UrduGeo 2:40  پطرس نے مزید بہت سی باتوں سے اُنہیں نصیحت کی اور سمجھایا کہ ”اِس ٹیڑھی نسل سے نکل کر نجات پائیں۔“
Acts UrduGeo 2:41  جنہوں نے پطرس کی بات قبول کی اُن کا بپتسمہ ہوا۔ یوں اُس دن جماعت میں تقریباً 3,000 افراد کا اضافہ ہوا۔
Acts UrduGeo 2:42  یہ ایمان دار رسولوں سے تعلیم پانے، رفاقت رکھنے اور رفاقتی کھانوں اور دعاؤں میں شریک ہوتے رہے۔
Acts UrduGeo 2:43  سب پر خوف چھا گیا اور رسولوں کی طرف سے بہت سے معجزے اور الٰہی نشان دکھائے گئے۔
Acts UrduGeo 2:44  جو بھی ایمان لاتے تھے وہ ایک جگہ جمع ہوتے تھے۔ اُن کی ہر چیز مشترکہ ہوتی تھی۔
Acts UrduGeo 2:45  اپنی ملکیت اور مال فروخت کر کے اُنہوں نے ہر ایک کو اُس کی ضرورت کے مطابق دیا۔
Acts UrduGeo 2:46  روزانہ وہ یک دلی سے بیت المُقدّس میں جمع ہوتے رہے۔ ساتھ ساتھ وہ مسیح کی یاد میں اپنے گھروں میں روٹی توڑتے، بڑی خوشی اور سادگی سے رفاقتی کھانا کھاتے
Acts UrduGeo 2:47  اور اللہ کی تمجید کرتے رہے۔ اُس وقت وہ تمام لوگوں کے منظورِ نظر تھے۔ اور خداوند روز بہ روز جماعت میں نجات یافتہ لوگوں کا اضافہ کرتا رہا۔
Chapter 3
Acts UrduGeo 3:1  ایک دوپہر پطرس اور یوحنا دعا کرنے کے لئے بیت المُقدّس کی طرف چل پڑے۔ تین بج گئے تھے۔
Acts UrduGeo 3:2  اُس وقت لوگ ایک پیدائشی لنگڑے کو اُٹھا کر وہاں لا رہے تھے۔ روزانہ اُسے صحن کے اُس دروازے کے پاس لایا جاتا تھا جو ’خوب صورت دروازہ‘ کہلاتا تھا تاکہ وہ بیت المُقدّس کے صحنوں میں داخل ہونے والوں سے بھیک مانگ سکے۔
Acts UrduGeo 3:3  پطرس اور یوحنا بیت المُقدّس میں داخل ہونے والے تھے تو لنگڑا اُن سے بھیک مانگنے لگا۔
Acts UrduGeo 3:4  پطرس اور یوحنا غور سے اُس کی طرف دیکھنے لگے۔ پھر پطرس نے کہا، ”ہماری طرف دیکھیں۔“
Acts UrduGeo 3:5  اِس توقع سے کہ اُسے کچھ ملے گا لنگڑا اُن کی طرف متوجہ ہوا۔
Acts UrduGeo 3:6  لیکن پطرس نے کہا، ”میرے پاس نہ تو چاندی ہے، نہ سونا، لیکن جو کچھ ہے وہ آپ کو دے دیتا ہوں۔ ناصرت کے عیسیٰ مسیح کے نام سے اُٹھیں اور چلیں پھریں!“
Acts UrduGeo 3:7  اُس نے اُس کا دہنا ہاتھ پکڑ کر اُسے کھڑا کیا۔ اُسی وقت لنگڑے کے پاؤں اور ٹخنے مضبوط ہو گئے۔
Acts UrduGeo 3:8  وہ اُچھل کر کھڑا ہوا اور چلنے پھرنے لگا۔ پھر وہ چلتے، کودتے اور اللہ کی تمجید کرتے ہوئے اُن کے ساتھ بیت المُقدّس میں داخل ہوا۔
Acts UrduGeo 3:9  اور تمام لوگوں نے اُسے چلتے پھرتے اور اللہ کی تمجید کرتے ہوئے دیکھا۔
Acts UrduGeo 3:10  جب اُنہوں نے جان لیا کہ یہ وہی آدمی ہے جو خوب صورت نامی دروازے پر بیٹھا بھیک مانگا کرتا تھا تو وہ اُس کی تبدیلی دیکھ کر دنگ رہ گئے۔
Acts UrduGeo 3:11  وہ سب دوڑ کر سلیمان کے برآمدے میں آئے جہاں بھیک مانگنے والا اب تک پطرس اور یوحنا سے لپٹا ہوا تھا۔
Acts UrduGeo 3:12  یہ دیکھ کر پطرس اُن سے مخاطب ہوا، ”اسرائیل کے حضرات، آپ یہ دیکھ کر کیوں حیران ہیں؟ آپ کیوں گھور گھور کر ہماری طرف دیکھ رہے ہیں گویا ہم نے اپنی ذاتی طاقت یا دین داری کے باعث یہ کیا ہے کہ یہ آدمی چل پھر سکے؟
Acts UrduGeo 3:13  یہ ہمارے باپ دادا کے خدا، ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کے خدا کی طرف سے ہے جس نے اپنے بندے عیسیٰ کو جلال دیا ہے۔ یہ وہی عیسیٰ ہے جسے آپ نے دشمن کے حوالے کر کے پیلاطس کے سامنے رد کیا، اگرچہ وہ اُسے رِہا کرنے کا فیصلہ کر چکا تھا۔
Acts UrduGeo 3:14  آپ نے اُس قدوس اور راست باز کو رد کر کے تقاضا کیا کہ پیلاطس اُس کے عوض ایک قاتل کو رِہا کر کے آپ کو دے دے۔
Acts UrduGeo 3:15  آپ نے زندگی کے سردار کو قتل کیا، لیکن اللہ نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا۔ ہم اِس بات کے گواہ ہیں۔
Acts UrduGeo 3:16  آپ تو اِس آدمی سے واقف ہیں جسے دیکھ رہے ہیں۔ اب وہ عیسیٰ کے نام پر ایمان لانے سے بحال ہو گیا ہے، کیونکہ جو ایمان عیسیٰ کے ذریعے ملتا ہے اُسی نے اِس آدمی کو آپ کے سامنے پوری صحت مندی عطا کی۔
Acts UrduGeo 3:17  میرے بھائیو، مَیں جانتا ہوں کہ آپ اور آپ کے راہنماؤں کو صحیح علم نہیں تھا، اِس لئے آپ نے ایسا کیا۔
Acts UrduGeo 3:18  لیکن اللہ نے وہ کچھ پورا کیا جس کی پیش گوئی اُس نے تمام نبیوں کی معرفت کی تھی، یعنی یہ کہ اُس کا مسیح دُکھ اُٹھائے گا۔
Acts UrduGeo 3:19  اب توبہ کریں اور اللہ کی طرف رجوع لائیں تاکہ آپ کے گناہوں کو مٹایا جائے۔
Acts UrduGeo 3:20  پھر آپ کو رب کے حضور سے تازگی کے دن میسر آئیں گے اور وہ دوبارہ عیسیٰ یعنی مسیح کو بھیج دے گا جسے آپ کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔
Acts UrduGeo 3:21  لازم ہے کہ وہ اُس وقت تک آسمان پر رہے جب تک اللہ سب کچھ بحال نہ کر دے، جس طرح وہ ابتدا سے اپنے مُقدّس نبیوں کی زبانی فرماتا آیا ہے۔
Acts UrduGeo 3:22  کیونکہ موسیٰ نے کہا، ’رب تمہارا خدا تمہارے واسطے تمہارے بھائیوں میں سے مجھ جیسے نبی کو برپا کرے گا۔ جو بھی بات وہ کہے اُس کی سننا۔
Acts UrduGeo 3:23  جو نہیں سنے گا اُسے مٹا کر قوم سے نکال دیا جائے گا۔‘
Acts UrduGeo 3:24  اور سموایل سے لے کر ہر نبی نے اِن دنوں کی پیش گوئی کی ہے۔
Acts UrduGeo 3:25  آپ تو اِن نبیوں کی اولاد اور اُس عہد کے وارث ہیں جو اللہ نے آپ کے باپ دادا سے قائم کیا تھا، کیونکہ اُس نے ابراہیم سے کہا تھا، ’تیری اولاد سے دنیا کی تمام قومیں برکت پائیں گی۔‘
Acts UrduGeo 3:26  جب اللہ نے اپنے بندے عیسیٰ کو برپا کیا تو پہلے اُسے آپ کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ آپ میں سے ہر ایک کو اُس کی بُری راہوں سے پھیر کر برکت دے۔“
Chapter 4
Acts UrduGeo 4:1  پطرس اور یوحنا لوگوں سے بات کر ہی رہے تھے کہ امام، بیت المُقدّس کے پہرے داروں کا کپتان اور صدوقی اُن کے پاس پہنچے۔
Acts UrduGeo 4:2  وہ ناراض تھے کہ رسول عیسیٰ کے جی اُٹھنے کی منادی کر کے لوگوں کو مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی تعلیم دے رہے ہیں۔
Acts UrduGeo 4:3  اُنہوں نے اُنہیں گرفتار کر کے اگلے دن تک جیل میں ڈال دیا، کیونکہ شام ہو چکی تھی۔
Acts UrduGeo 4:4  لیکن جنہوں نے اُن کا پیغام سن لیا تھا اُن میں سے بہت سے لوگ ایمان لائے۔ یوں ایمان داروں میں مردوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 5,000 تک پہنچ گئی۔
Acts UrduGeo 4:5  اگلے دن یروشلم میں یہودی عدالتِ عالیہ کے سرداروں، بزرگوں اور شریعت کے علما کا اجلاس منعقد ہوا۔
Acts UrduGeo 4:6  امامِ اعظم حنّا اور اِسی طرح کائفا، یوحنا، سکندر اور امامِ اعظم کے خاندان کے دیگر مرد بھی شامل تھے۔
Acts UrduGeo 4:7  اُنہوں نے دونوں کو اپنے درمیان کھڑا کر کے پوچھا، ”تم نے یہ کام کس قوت اور نام سے کیا؟“
Acts UrduGeo 4:8  پطرس نے روح القدس سے معمور ہو کر اُن سے کہا، ”قوم کے راہنماؤ اور بزرگو،
Acts UrduGeo 4:9  آج ہماری پوچھ گچھ کی جا رہی ہے کہ ہم نے معذور آدمی پر رحم کا اظہار کس کے وسیلے سے کیا کہ اُسے شفا مل گئی ہے۔
Acts UrduGeo 4:10  تو پھر آپ سب اور پوری قوم اسرائیل جان لے کہ یہ ناصرت کے عیسیٰ مسیح کے نام سے ہوا ہے، جسے آپ نے مصلوب کیا اور جسے اللہ نے مُردوں میں سے زندہ کر دیا۔ یہ آدمی اُسی کے وسیلے سے صحت پا کر یہاں آپ کے سامنے کھڑا ہے۔
Acts UrduGeo 4:11  عیسیٰ وہ پتھر ہے جس کے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’جس پتھر کو مکان بنانے والوں نے رد کیا وہ کونے کا بنیادی پتھر بن گیا۔‘ اور آپ ہی نے اُسے رد کر دیا ہے۔
Acts UrduGeo 4:12  کسی دوسرے کے وسیلے سے نجات حاصل نہیں ہوتی، کیونکہ آسمان کے تلے ہم انسانوں کو کوئی اَور نام نہیں بخشا گیا جس کے وسیلے سے ہم نجات پا سکیں۔“
Acts UrduGeo 4:13  پطرس اور یوحنا کی باتیں سن کر لوگ حیران ہوئے کیونکہ وہ دلیری سے بات کر رہے تھے اگرچہ وہ نہ تو عالِم تھے، نہ اُنہوں نے شریعت کی خاص تعلیم پائی تھی۔ ساتھ ساتھ سننے والوں نے یہ بھی جان لیا کہ دونوں عیسیٰ کے ساتھی ہیں۔
Acts UrduGeo 4:14  لیکن چونکہ وہ اپنی آنکھوں سے اُس آدمی کو دیکھ رہے تھے جو شفا پا کر اُن کے ساتھ کھڑا تھا اِس لئے وہ اِس کے خلاف کوئی بات نہ کر سکے۔
Acts UrduGeo 4:15  چنانچہ اُنہوں نے اُن دونوں کو اجلاس میں سے باہر جانے کو کہا اور آپس میں صلاح مشورہ کرنے لگے،
Acts UrduGeo 4:16  ”ہم اِن لوگوں کے ساتھ کیا سلوک کریں؟ بات واضح ہے کہ اُن کے ذریعے ایک الٰہی نشان دکھایا گیا ہے۔ اِس کا یروشلم کے تمام باشندوں کو علم ہوا ہے۔ ہم اِس کا انکار نہیں کر سکتے۔
Acts UrduGeo 4:17  لیکن لازم ہے کہ اُنہیں دھمکی دے کر حکم دیں کہ وہ کسی بھی شخص سے یہ نام لے کر بات نہ کریں، ورنہ یہ معاملہ قوم میں مزید پھیل جائے گا۔“
Acts UrduGeo 4:18  چنانچہ اُنہوں نے دونوں کو بُلا کر حکم دیا کہ وہ آئندہ عیسیٰ کے نام سے نہ کبھی بولیں اور نہ تعلیم دیں۔
Acts UrduGeo 4:19  لیکن پطرس اور یوحنا نے جواب میں کہا، ”آپ خود فیصلہ کر لیں، کیا یہ اللہ کے نزدیک ٹھیک ہے کہ ہم اُس کی نسبت آپ کی بات مانیں؟
Acts UrduGeo 4:20  ممکن ہی نہیں کہ جو کچھ ہم نے دیکھ اور سن لیا ہے اُسے دوسروں کو سنانے سے باز رہیں۔“
Acts UrduGeo 4:21  تب اجلاس کے ممبران نے دونوں کو مزید دھمکیاں دے کر چھوڑ دیا۔ وہ فیصلہ نہ کر سکے کہ کیا سزا دیں، کیونکہ تمام لوگ پطرس اور یوحنا کے اِس کام کی وجہ سے اللہ کی تمجید کر رہے تھے۔
Acts UrduGeo 4:22  کیونکہ جس آدمی کو معجزانہ طور پر شفا ملی تھی وہ چالیس سال سے زیادہ لنگڑا رہا تھا۔
Acts UrduGeo 4:23  اُن کی رِہائی کے بعد پطرس اور یوحنا اپنے ساتھیوں کے پاس واپس گئے اور سب کچھ سنایا جو راہنما اماموں اور بزرگوں نے اُنہیں بتایا تھا۔
Acts UrduGeo 4:24  یہ سن کر تمام ایمان داروں نے مل کر اونچی آواز سے دعا کی، ”اے آقا، تُو نے آسمان و زمین اور سمندر کو اور جو کچھ اُن میں ہے خلق کیا ہے۔
Acts UrduGeo 4:25  اور تُو نے اپنے خادم ہمارے باپ داؤد کے منہ سے روح القدس کی معرفت کہا، ’اقوام کیوں طیش میں آ گئی ہیں؟ اُمّتیں کیوں بےکار سازشیں کر رہی ہیں؟
Acts UrduGeo 4:26  دنیا کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہوئے، حکمران رب اور اُس کے مسیح کے خلاف جمع ہو گئے ہیں۔‘
Acts UrduGeo 4:27  اور واقعی یہی کچھ اِس شہر میں ہوا۔ ہیرودیس انتپاس، پنطیُس پیلاطس، غیریہودی اور یہودی سب تیرے مُقدّس خادم عیسیٰ کے خلاف جمع ہوئے جسے تُو نے مسح کیا تھا۔
Acts UrduGeo 4:28  لیکن جو کچھ اُنہوں نے کیا وہ تُو نے اپنی قدرت اور مرضی سے پہلے ہی سے مقرر کیا تھا۔
Acts UrduGeo 4:29  اے رب، اب اُن کی دھمکیوں پر غور کر۔ اپنے خادموں کو اپنا کلام سنانے کی بڑی دلیری عطا فرما۔
Acts UrduGeo 4:30  اپنی قدرت کا اظہار کر تاکہ ہم تیرے مُقدّس خادم عیسیٰ کے نام سے شفا، الٰہی نشان اور معجزے دکھا سکیں۔“
Acts UrduGeo 4:31  دعا کے اختتام پر وہ جگہ ہل گئی جہاں وہ جمع تھے۔ سب روح القدس سے معمور ہو گئے اور دلیری سے اللہ کا کلام سنانے لگے۔
Acts UrduGeo 4:32  ایمان داروں کی پوری جماعت یک دل تھی۔ کسی نے بھی اپنی ملکیت کی کسی چیز کے بارے میں نہیں کہا کہ یہ میری ہے بلکہ اُن کی ہر چیز مشترکہ تھی۔
Acts UrduGeo 4:33  اور رسول بڑے اختیار کے ساتھ خداوند عیسیٰ کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے۔ اللہ کی بڑی مہربانی اُن سب پر تھی۔
Acts UrduGeo 4:34  اُن میں سے کوئی بھی ضرورت مند نہیں تھا، کیونکہ جس کے پاس بھی زمینیں یا مکان تھے اُس نے اُنہیں فروخت کر کے رقم
Acts UrduGeo 4:35  رسولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔ یوں جمع شدہ پیسوں میں سے ہر ایک کو اُتنے دیئے جاتے جتنوں کی اُسے ضرورت ہوتی تھی۔
Acts UrduGeo 4:36  مثلاً یوسف نامی ایک آدمی تھا جس کا نام رسولوں نے برنباس (حوصلہ افزائی کا بیٹا) رکھا تھا۔ وہ لاوی قبیلے سے اور جزیرۂ قبرص کا رہنے والا تھا۔
Acts UrduGeo 4:37  اُس نے اپنا ایک کھیت فروخت کر کے پیسے رسولوں کے پاؤں میں رکھ دیئے۔
Chapter 5
Acts UrduGeo 5:1  ایک اَور آدمی تھا جس نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر اپنی کوئی زمین بیچ دی۔ اُن کے نام حننیاہ اور سفیرہ تھے۔
Acts UrduGeo 5:2  لیکن حننیاہ پوری رقم رسولوں کے پاس نہ لایا بلکہ اُس میں سے کچھ اپنے لئے رکھ چھوڑا اور باقی رسولوں کے پاؤں میں رکھ دیا۔ اُس کی بیوی بھی اِس بات سے واقف تھی۔
Acts UrduGeo 5:3  لیکن پطرس نے کہا، ”حننیاہ، ابلیس نے آپ کے دل کو یوں کیوں بھر دیا ہے کہ آپ نے روح القدس سے جھوٹ بولا ہے؟ کیونکہ آپ نے زمین کی رقم کے کچھ پیسے اپنے پاس رکھ لئے ہیں۔
Acts UrduGeo 5:4  کیا یہ زمین فروخت کرنے سے پہلے آپ کی نہیں تھی؟ اور اُسے بیچ کر کیا آپ پیسے جیسے چاہتے استعمال نہیں کر سکتے تھے؟ آپ نے کیوں اپنے دل میں یہ ٹھان لیا؟ آپ نے ہمیں نہیں بلکہ اللہ کو دھوکا دیا ہے۔“
Acts UrduGeo 5:5  یہ سنتے ہی حننیاہ فرش پر گر کر مر گیا۔ اور تمام سننے والوں پر بڑی دہشت طاری ہو گئی۔
Acts UrduGeo 5:6  جماعت کے نوجوانوں نے اُٹھ کر لاش کو کفن میں لپیٹ دیا اور اُسے باہر لے جا کر دفن کر دیا۔
Acts UrduGeo 5:7  تقریباً تین گھنٹے گزر گئے تو اُس کی بیوی اندر آئی۔ اُسے معلوم نہ تھا کہ شوہر کو کیا ہوا ہے۔
Acts UrduGeo 5:8  پطرس نے اُس سے پوچھا، ”مجھے بتائیں، کیا آپ کو اپنی زمین کے لئے اِتنی ہی رقم ملی تھی؟“ سفیرہ نے جواب دیا، ”جی، اِتنی ہی رقم تھی۔“
Acts UrduGeo 5:9  پطرس نے کہا، ”کیوں آپ دونوں رب کے روح کو آزمانے پر متفق ہوئے؟ دیکھو، جنہوں نے آپ کے خاوند کو دفنایا ہے وہ دروازے پر کھڑے ہیں اور آپ کو بھی اُٹھا کر باہر لے جائیں گے۔“
Acts UrduGeo 5:10  اُسی لمحے سفیرہ پطرس کے پاؤں میں گر کر مر گئی۔ نوجوان اندر آئے تو اُس کی لاش دیکھ کر اُسے بھی باہر لے گئے اور اُس کے شوہر کے پاس دفن کر دیا۔
Acts UrduGeo 5:11  پوری جماعت بلکہ ہر سننے والے پر بڑا خوف طاری ہو گیا۔
Acts UrduGeo 5:12  رسولوں کی معرفت عوام میں بہت سے الٰہی نشان اور معجزے ظاہر ہوئے۔ اُس وقت تمام ایمان دار یک دلی سے بیت المُقدّس میں سلیمان کے برآمدے میں جمع ہوا کرتے تھے۔
Acts UrduGeo 5:13  باقی لوگ اُن سے قریبی تعلق رکھنے کی جرأت نہیں کرتے تھے، اگرچہ عوام اُن کی بہت عزت کرتے تھے۔
Acts UrduGeo 5:14  توبھی خداوند پر ایمان رکھنے والے مرد و خواتین کی تعداد بڑھتی گئی۔
Acts UrduGeo 5:15  لوگ اپنے مریضوں کو چارپائیوں اور چٹائیوں پر رکھ کر سڑکوں پر لاتے تھے تاکہ جب پطرس وہاں سے گزرے تو کم از کم اُس کا سایہ کسی نہ کسی پر پڑ جائے۔
Acts UrduGeo 5:16  بہت سے لوگ یروشلم کے ارد گرد کی آبادیوں سے بھی اپنے مریضوں اور بدروح گرفتہ عزیزوں کو لاتے، اور سب شفا پاتے تھے۔
Acts UrduGeo 5:17  پھر امامِ اعظم صدوقی فرقے کے تمام ساتھیوں کے ساتھ حرکت میں آیا۔ حسد سے جل کر
Acts UrduGeo 5:18  اُنہوں نے رسولوں کو گرفتار کر کے عوامی جیل میں ڈال دیا۔
Acts UrduGeo 5:19  لیکن رات کو رب کا ایک فرشتہ قیدخانے کے دروازوں کو کھول کر اُنہیں باہر لایا۔ اُس نے کہا،
Acts UrduGeo 5:20  ”جاؤ، بیت المُقدّس میں کھڑے ہو کر لوگوں کو اِس نئی زندگی سے متعلق سب باتیں سناؤ۔“
Acts UrduGeo 5:21  فرشتے کی سن کر رسول صبح سویرے بیت المُقدّس میں جا کر تعلیم دینے لگے۔ اب ایسا ہوا کہ امامِ اعظم اپنے ساتھیوں سمیت پہنچا اور یہودی عدالتِ عالیہ کا اجلاس منعقد کیا۔ اِس میں اسرائیل کے تمام بزرگ شریک ہوئے۔ پھر اُنہوں نے اپنے ملازموں کو قیدخانے میں بھیج دیا تاکہ رسولوں کو لا کر اُن کے سامنے پیش کیا جائے۔
Acts UrduGeo 5:22  لیکن جب وہ وہاں پہنچے تو پتا چلا کہ رسول جیل میں نہیں ہیں۔ وہ واپس آئے اور کہنے لگے،
Acts UrduGeo 5:23  ”جب ہم پہنچے تو جیل بڑی احتیاط سے بند تھی اور دروازوں پر پہرے دار کھڑے تھے۔ لیکن جب ہم دروازوں کو کھول کر اندر گئے تو وہاں کوئی نہیں تھا!“
Acts UrduGeo 5:24  یہ سن کر بیت المُقدّس کے پہرے داروں کا کپتان اور راہنما امام بڑی اُلجھن میں پڑ گئے اور سوچنے لگے کہ اب کیا ہو گا؟
Acts UrduGeo 5:25  اِتنے میں کوئی آ کر کہنے لگا، ”بات سنیں، جن آدمیوں کو آپ نے جیل میں ڈالا تھا وہ بیت المُقدّس میں کھڑے لوگوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔“
Acts UrduGeo 5:26  تب بیت المُقدّس کے پہرے داروں کا کپتان اپنے ملازموں کے ساتھ رسولوں کے پاس گیا اور اُنہیں لایا، لیکن زبردستی نہیں، کیونکہ وہ ڈرتے تھے کہ جمع شدہ لوگ اُنہیں سنگسار نہ کر دیں۔
Acts UrduGeo 5:27  چنانچہ اُنہوں نے رسولوں کو لا کر اجلاس کے سامنے کھڑا کیا۔ امامِ اعظم اُن سے مخاطب ہوا،
Acts UrduGeo 5:28  ”ہم نے تو تم کو سختی سے منع کیا تھا کہ اِس آدمی کا نام لے کر تعلیم نہ دو۔ اِس کے برعکس تم نے نہ صرف اپنی تعلیم یروشلم کی ہر جگہ تک پہنچا دی ہے بلکہ ہمیں اِس آدمی کی موت کے ذمہ دار بھی ٹھہرانا چاہتے ہو۔“
Acts UrduGeo 5:29  پطرس اور باقی رسولوں نے جواب دیا، ”لازم ہے کہ ہم پہلے اللہ کی سنیں، پھر انسان کی۔
Acts UrduGeo 5:30  ہمارے باپ دادا کے خدا نے عیسیٰ کو زندہ کر دیا، اُسی شخص کو جسے آپ نے صلیب پر چڑھوا کر مار ڈالا تھا۔
Acts UrduGeo 5:31  اللہ نے اُسی کو حکمران اور نجات دہندہ کی حیثیت سے سرفراز کر کے اپنے دہنے ہاتھ بٹھا لیا تاکہ وہ اسرائیل کو توبہ اور گناہوں کی معافی کا موقع فراہم کرے۔
Acts UrduGeo 5:32  ہم خود اِن باتوں کے گواہ ہیں اور روح القدس بھی، جسے اللہ نے اپنے فرماں برداروں کو دے دیا ہے۔“
Acts UrduGeo 5:33  یہ سن کر عدالت کے لوگ طیش میں آ کر اُنہیں قتل کرنا چاہتے تھے۔
Acts UrduGeo 5:34  لیکن ایک فریسی عالِم اجلاس میں کھڑا ہوا جس کا نام جملی ایل تھا۔ پوری قوم میں وہ عزت دار تھا۔ اُس نے حکم دیا کہ رسولوں کو تھوڑی دیر کے لئے اجلاس سے نکال دیا جائے۔
Acts UrduGeo 5:35  پھر اُس نے کہا، ”میرے اسرائیلی بھائیو، غور سے سوچیں کہ آپ اِن آدمیوں کے ساتھ کیا کریں گے۔
Acts UrduGeo 5:36  کیونکہ کچھ دیر ہوئی تھیوداس اُٹھ کر کہنے لگا کہ مَیں کوئی خاص شخص ہوں۔ تقریباً 400 آدمی اُس کے پیچھے لگ گئے۔ لیکن اُسے قتل کیا گیا اور اُس کے پیروکار بکھر گئے۔ اُن کی سرگرمیوں سے کچھ نہ ہوا۔
Acts UrduGeo 5:37  اِس کے بعد مردم شماری کے دنوں میں یہوداہ گلیلی اُٹھا۔ اُس نے بھی کافی لوگوں کو اپنے پیروکار بنا کر بغاوت کرنے پر اُکسایا۔ لیکن اُسے بھی مار دیا گیا اور اُس کے پیروکار منتشر ہوئے۔
Acts UrduGeo 5:38  یہ پیشِ نظر رکھ کر میرا مشورہ یہ ہے کہ اِن لوگوں کو چھوڑ دیں، اِنہیں جانے دیں۔ اگر اِن کا ارادہ یا سرگرمیاں انسانی ہیں تو سب کچھ خود بخود ختم ہو جائے گا۔
Acts UrduGeo 5:39  لیکن اگر یہ اللہ کی طرف سے ہے تو آپ اِنہیں ختم نہیں کر سکیں گے۔ ایسا نہ ہو کہ آخرکار آپ اللہ ہی کے خلاف لڑ رہے ہوں۔“ حاضرین نے اُس کی بات مان لی۔
Acts UrduGeo 5:40  اُنہوں نے رسولوں کو بُلا کر اُن کو کوڑے لگوائے۔ پھر اُنہوں نے اُنہیں عیسیٰ کا نام لے کر بولنے سے منع کیا اور پھر جانے دیا۔
Acts UrduGeo 5:41  رسول یہودی عدالتِ عالیہ سے نکل کر چلے گئے۔ یہ بات اُن کے لئے بڑی خوشی کا باعث تھی کہ اللہ نے ہمیں اِس لائق سمجھا ہے کہ عیسیٰ کے نام کی خاطر بےعزت ہو جائیں۔
Acts UrduGeo 5:42  اِس کے بعد بھی وہ روزانہ بیت المُقدّس اور مختلف گھروں میں جا جا کر سکھاتے اور اِس خوش خبری کی منادی کرتے رہے کہ عیسیٰ ہی مسیح ہے۔
Chapter 6
Acts UrduGeo 6:1  اُن دنوں میں جب عیسیٰ کے شاگردوں کی تعداد بڑھتی گئی تو یونانی زبان بولنے والے ایمان دار عبرانی بولنے والے ایمان داروں کے بارے میں بڑبڑانے لگے۔ اُنہوں نے کہا، ”جب روزمرہ کا کھانا تقسیم ہوتا ہے تو ہماری بیواؤں کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔“
Acts UrduGeo 6:2  تب بارہ رسولوں نے شاگردوں کی پوری جماعت کو اکٹھا کر کے کہا، ”یہ ٹھیک نہیں کہ ہم اللہ کا کلام سکھانے کی خدمت کو چھوڑ کر کھانا تقسیم کرنے میں مصروف رہیں۔
Acts UrduGeo 6:3  بھائیو، یہ بات پیشِ نظر رکھ کر اپنے میں سے سات آدمی چن لیں، جن کے نیک کردار کی آپ تصدیق کر سکتے ہیں اور جو روح القدس اور حکمت سے معمور ہیں۔ پھر ہم اُنہیں کھانا تقسیم کرنے کی یہ ذمہ داری دے کر
Acts UrduGeo 6:4  اپنا پورا وقت دعا اور کلام کی خدمت میں صَرف کر سکیں گے۔“
Acts UrduGeo 6:5  یہ بات پوری جماعت کو پسند آئی اور اُنہوں نے سات آدمی چن لئے: ستفنس (جو ایمان اور روح القدس سے معمور تھا)، فلپّس، پرخرس، نیکانور، تیمون، پرمناس اور انطاکیہ کا نیکلاؤس۔ (نیکلاؤس غیریہودی تھا جس نے عیسیٰ پر ایمان لانے سے پہلے یہودی مذہب کو اپنا لیا تھا۔)
Acts UrduGeo 6:6  اِن سات آدمیوں کو رسولوں کے سامنے پیش کیا گیا تو اُنہوں نے اِن پر ہاتھ رکھ کر دعا کی۔
Acts UrduGeo 6:7  یوں اللہ کا پیغام پھیلتا گیا۔ یروشلم میں ایمان داروں کی تعداد نہایت بڑھتی گئی اور بیت المُقدّس کے بہت سے امام بھی ایمان لے آئے۔
Acts UrduGeo 6:8  ستفنس اللہ کے فضل اور قوت سے معمور تھا اور لوگوں کے درمیان بڑے بڑے معجزے اور الٰہی نشان دکھاتا تھا۔
Acts UrduGeo 6:9  ایک دن کچھ یہودی ستفنس سے بحث کرنے لگے۔ (وہ کرین، اسکندریہ، کلِکیہ اور صوبہ آسیہ کے رہنے والے تھے اور اُن کے عبادت خانے کا نام لِبرطینیوں یعنی آزاد کئے گئے غلاموں کا عبادت خانہ تھا۔)
Acts UrduGeo 6:10  لیکن وہ نہ اُس کی حکمت کا سامنا کر سکے، نہ اُس روح کا جو کلام کرتے وقت اُس کی مدد کرتا تھا۔
Acts UrduGeo 6:11  اِس لئے اُنہوں نے بعض آدمیوں کو یہ کہنے کو اُکسایا کہ ”اِس نے موسیٰ اور اللہ کے بارے میں کفر بکا ہے۔ ہم خود اِس کے گواہ ہیں۔“
Acts UrduGeo 6:12  یوں عام لوگوں، بزرگوں اور شریعت کے علما میں ہل چل مچ گئی۔ وہ ستفنس پر چڑھ آئے اور اُسے گھسیٹ کر یہودی عدالتِ عالیہ کے پاس لائے۔
Acts UrduGeo 6:13  وہاں اُنہوں نے جھوٹے گواہ کھڑے کئے جنہوں نے کہا، ”یہ آدمی بیت المُقدّس اور شریعت کے خلاف باتیں کرنے سے باز نہیں آتا۔
Acts UrduGeo 6:14  ہم نے اِس کے منہ سے سنا ہے کہ عیسیٰ ناصری یہ مقام تباہ کرے گا اور وہ رسم و رواج بدل دے گا جو موسیٰ نے ہمارے سپرد کئے ہیں۔“
Acts UrduGeo 6:15  جب اجلاس میں بیٹھے تمام لوگ گھور گھور کر ستفنس کی طرف دیکھنے لگے تو اُس کا چہرہ فرشتے کا سا نظر آیا۔
Chapter 7
Acts UrduGeo 7:1  امامِ اعظم نے پوچھا، ”کیا یہ سچ ہے؟“
Acts UrduGeo 7:2  ستفنس نے جواب دیا، ”بھائیو اور بزرگو، میری بات سنیں۔ جلال کا خدا ہمارے باپ ابراہیم پر ظاہر ہوا جب وہ ابھی مسوپتامیہ میں آباد تھا۔ اُس وقت وہ حاران میں منتقل نہیں ہوا تھا۔
Acts UrduGeo 7:3  اللہ نے اُس سے کہا، ’اپنے وطن اور اپنی قوم کو چھوڑ کر اُس ملک میں چلا جا جو مَیں تجھے دکھاؤں گا۔‘
Acts UrduGeo 7:4  چنانچہ وہ کسدیوں کے ملک کو چھوڑ کر حاران میں رہنے لگا۔ وہاں اُس کا باپ فوت ہوا تو اللہ نے اُسے اِس ملک میں منتقل کیا جس میں آپ آج تک آباد ہیں۔
Acts UrduGeo 7:5  اُس وقت اللہ نے اُسے اِس ملک میں کوئی بھی موروثی زمین نہ دی تھی، ایک مربع فٹ تک بھی نہیں۔ لیکن اُس نے اُس سے وعدہ کیا، ’مَیں اِس ملک کو تیرے اور تیری اولاد کے قبضے میں کر دوں گا،‘ اگرچہ اُس وقت ابراہیم کے ہاں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا تھا۔
Acts UrduGeo 7:6  اللہ نے اُسے یہ بھی بتایا، ’تیری اولاد ایسے ملک میں رہے گی جو اُس کا نہیں ہو گا۔ وہاں وہ اجنبی اور غلام ہو گی، اور اُس پر 400 سال تک بہت ظلم کیا جائے گا۔
Acts UrduGeo 7:7  لیکن مَیں اُس قوم کی عدالت کروں گا جس نے اُسے غلام بنایا ہو گا۔ اِس کے بعد وہ اُس ملک میں سے نکل کر اِس مقام پر میری عبادت کریں گے۔‘
Acts UrduGeo 7:8  پھر اللہ نے ابراہیم کو ختنہ کا عہد دیا۔ چنانچہ جب ابراہیم کا بیٹا اسحاق پیدا ہوا تو باپ نے آٹھویں دن اُس کا ختنہ کیا۔ یہ سلسلہ جاری رہا جب اسحاق کا بیٹا یعقوب پیدا ہوا اور یعقوب کے بارہ بیٹے، ہمارے بارہ قبیلوں کے سردار۔
Acts UrduGeo 7:9  یہ سردار اپنے بھائی یوسف سے حسد کرنے لگے اور اِس لئے اُسے بیچ دیا۔ یوں وہ غلام بن کر مصر پہنچا۔ لیکن اللہ اُس کے ساتھ رہا
Acts UrduGeo 7:10  اور اُسے اُس کی تمام مصیبتوں سے رِہائی دی۔ اُس نے اُسے دانائی عطا کر کے اِس قابل بنا دیا کہ وہ مصر کے بادشاہ فرعون کا منظورِ نظر ہو جائے۔ یوں فرعون نے اُسے مصر اور اپنے پورے گھرانے پر حکمران مقرر کیا۔
Acts UrduGeo 7:11  پھر تمام مصر اور کنعان میں کال پڑا۔ لوگ بڑی مصیبت میں پڑ گئے اور ہمارے باپ دادا کے پاس بھی خوراک ختم ہو گئی۔
Acts UrduGeo 7:12  یعقوب کو پتا چلا کہ مصر میں اب تک اناج ہے، اِس لئے اُس نے اپنے بیٹوں کو اناج خریدنے کو وہاں بھیج دیا۔
Acts UrduGeo 7:13  جب اُنہیں دوسری بار وہاں جانا پڑا تو یوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں پر ظاہر کیا، اور فرعون کو یوسف کے خاندان کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
Acts UrduGeo 7:14  اِس کے بعد یوسف نے اپنے باپ یعقوب اور تمام رشتے داروں کو بُلا لیا۔ کُل 75 افراد آئے۔
Acts UrduGeo 7:15  یوں یعقوب مصر پہنچا۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مر گئے۔
Acts UrduGeo 7:16  اُنہیں سِکم میں لا کر اُس قبر میں دفنایا گیا جو ابراہیم نے ہمور کی اولاد سے پیسے دے کر خریدی تھی۔
Acts UrduGeo 7:17  پھر وہ وقت قریب آ گیا جس کا وعدہ اللہ نے ابراہیم سے کیا تھا۔ مصر میں ہماری قوم کی تعداد بہت بڑھ چکی تھی۔
Acts UrduGeo 7:18  لیکن ہوتے ہوتے ایک نیا بادشاہ تخت نشین ہوا جو یوسف سے ناواقف تھا۔
Acts UrduGeo 7:19  اُس نے ہماری قوم کا استحصال کر کے اُن سے بدسلوکی کی اور اُنہیں اپنے شیرخوار بچوں کو ضائع کرنے پر مجبور کیا۔
Acts UrduGeo 7:20  اُس وقت موسیٰ پیدا ہوا۔ وہ اللہ کے نزدیک خوب صورت بچہ تھا اور تین ماہ تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔
Acts UrduGeo 7:21  اِس کے بعد والدین کو اُسے چھوڑنا پڑا، لیکن فرعون کی بیٹی نے اُسے لے پالک بنا کر اپنے بیٹے کے طور پر پالا۔
Acts UrduGeo 7:22  اور موسیٰ کو مصریوں کی حکمت کے ہر شعبے میں تربیت ملی۔ اُسے بولنے اور عمل کرنے کی زبردست قابلیت حاصل تھی۔
Acts UrduGeo 7:23  جب وہ چالیس سال کا تھا تو اُسے اپنی قوم اسرائیل کے لوگوں سے ملنے کا خیال آیا۔
Acts UrduGeo 7:24  جب اُس نے اُن کے پاس جا کر دیکھا کہ ایک مصری کسی اسرائیلی پر تشدد کر رہا ہے تو اُس نے اسرائیلی کی حمایت کر کے مظلوم کا بدلہ لیا اور مصری کو مار ڈالا۔
Acts UrduGeo 7:25  اُس کا خیال تو یہ تھا کہ میرے بھائیوں کو سمجھ آئے گی کہ اللہ میرے وسیلے سے اُنہیں رِہائی دے گا، لیکن ایسا نہیں تھا۔
Acts UrduGeo 7:26  اگلے دن وہ دو اسرائیلیوں کے پاس سے گزرا جو آپس میں لڑ رہے تھے۔ اُس نے صلح کرانے کی کوشش میں کہا، ’مردو، آپ تو بھائی ہیں۔ آپ کیوں ایک دوسرے سے غلط سلوک کر رہے ہیں؟‘
Acts UrduGeo 7:27  لیکن جو آدمی دوسرے سے بدسلوکی کر رہا تھا اُس نے موسیٰ کو ایک طرف دھکیل کر کہا، ’کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟
Acts UrduGeo 7:28  کیا آپ مجھے بھی قتل کرنا چاہتے ہیں جس طرح کل مصری کو مار ڈالا تھا؟‘
Acts UrduGeo 7:29  یہ سن کر موسیٰ فرار ہو کر ملکِ مِدیان میں اجنبی کے طور پر رہنے لگا۔ وہاں اُس کے دو بیٹے پیدا ہوئے۔
Acts UrduGeo 7:30  چالیس سال کے بعد ایک فرشتہ جلتی ہوئی کانٹےدار جھاڑی کے شعلے میں اُس پر ظاہر ہوا۔ اُس وقت موسیٰ سینا پہاڑ کے قریب ریگستان میں تھا۔
Acts UrduGeo 7:31  یہ منظر دیکھ کر موسیٰ حیران ہوا۔ جب وہ اُس کا معائنہ کرنے کے لئے قریب پہنچا تو رب کی آواز سنائی دی،
Acts UrduGeo 7:32  ’مَیں تیرے باپ دادا کا خدا، ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کا خدا ہوں۔‘ موسیٰ تھرتھرانے لگا اور اُس طرف دیکھنے کی جرأت نہ کی۔
Acts UrduGeo 7:33  پھر رب نے اُس سے کہا، ’اپنی جوتیاں اُتار، کیونکہ تُو مُقدّس زمین پر کھڑا ہے۔
Acts UrduGeo 7:34  مَیں نے مصر میں اپنی قوم کی بُری حالت دیکھی اور اُن کی آہیں سنی ہیں، اِس لئے اُنہیں بچانے کے لئے اُتر آیا ہوں۔ اب جا، مَیں تجھے مصر بھیجتا ہوں۔‘
Acts UrduGeo 7:35  یوں اللہ نے اُس شخص کو اُن کے پاس بھیج دیا جسے وہ یہ کہہ کر رد کر چکے تھے کہ ’کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟‘ جلتی ہوئی کانٹےدار جھاڑی میں موجود فرشتے کی معرفت اللہ نے موسیٰ کو اُن کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُن کا حکمران اور نجات دہندہ بن جائے۔
Acts UrduGeo 7:36  اور وہ معجزے اور الٰہی نشان دکھا کر اُنہیں مصر سے نکال لایا، پھر بحرِ قُلزم سے گزر کر 40 سال کے دوران ریگستان میں اُن کی راہنمائی کی۔
Acts UrduGeo 7:37  موسیٰ نے خود اسرائیلیوں کو بتایا، ’اللہ تمہارے واسطے تمہارے بھائیوں میں سے مجھ جیسے نبی کو برپا کرے گا۔‘
Acts UrduGeo 7:38  موسیٰ ریگستان میں قوم کی جماعت میں شریک تھا۔ ایک طرف وہ اُس فرشتے کے ساتھ تھا جو سینا پہاڑ پر اُس سے باتیں کرتا تھا، دوسری طرف ہمارے باپ دادا کے ساتھ۔ فرشتے سے اُسے زندگی بخش باتیں مل گئیں جو اُسے ہمارے سپرد کرنی تھیں۔
Acts UrduGeo 7:39  لیکن ہمارے باپ دادا نے اُس کی سننے سے انکار کر کے اُسے رد کر دیا۔ دل ہی دل میں وہ مصر کی طرف رجوع کر چکے تھے۔
Acts UrduGeo 7:40  وہ ہارون سے کہنے لگے، ’آئیں، ہمارے لئے دیوتا بنا دیں جو ہمارے آگے آگے چلتے ہوئے ہماری راہنمائی کریں۔ کیونکہ کیا معلوم کہ اُس بندے موسیٰ کو کیا ہوا ہے جو ہمیں مصر سے نکال لایا۔‘
Acts UrduGeo 7:41  اُسی وقت اُنہوں نے بچھڑے کا بُت بنا کر اُسے قربانیاں پیش کیں اور اپنے ہاتھوں کے کام کی خوشی منائی۔
Acts UrduGeo 7:42  اِس پر اللہ نے اپنا منہ پھیر لیا اور اُنہیں ستاروں کی پوجا کی گرفت میں چھوڑ دیا، بالکل اُسی طرح جس طرح نبیوں کے صحیفے میں لکھا ہے، ’اے اسرائیل کے گھرانے، جب تم ریگستان میں گھومتے پھرتے تھے تو کیا تم نے اُن 40 سالوں کے دوران کبھی مجھے ذبح اور غلہ کی قربانیاں پیش کیں؟
Acts UrduGeo 7:43  نہیں، اُس وقت بھی تم مَلِک دیوتا کا تابوت اور رفان دیوتا کا ستارہ اُٹھائے پھرتے تھے، گو تم نے اپنے ہاتھوں سے یہ بُت پوجا کرنے کے لئے بنا لئے تھے۔ اِس لئے مَیں تمہیں جلاوطن کر کے بابل کے پار بسا دوں گا۔‘
Acts UrduGeo 7:44  ریگستان میں ہمارے باپ دادا کے پاس ملاقات کا خیمہ تھا۔ اُسے اُس نمونے کے مطابق بنایا گیا تھا جو اللہ نے موسیٰ کو دکھایا تھا۔
Acts UrduGeo 7:45  موسیٰ کی موت کے بعد ہمارے باپ دادا نے اُسے ورثے میں پا کر اپنے ساتھ لے لیا جب اُنہوں نے یشوع کی راہنمائی میں اِس ملک میں داخل ہو کر اُس پر قبضہ کر لیا۔ اُس وقت اللہ اُس میں آباد قوموں کو اُن کے آگے آگے نکالتا گیا۔ یوں ملاقات کا خیمہ داؤد بادشاہ کے زمانے تک ملک میں رہا۔
Acts UrduGeo 7:46  داؤد اللہ کا منظورِ نظر تھا۔ اُس نے یعقوب کے خدا کو ایک سکونت گاہ مہیا کرنے کی اجازت مانگی۔
Acts UrduGeo 7:47  لیکن سلیمان کو اُس کے لئے مکان بنانے کا اعزاز حاصل ہوا۔
Acts UrduGeo 7:48  حقیقت میں اللہ تعالیٰ انسان کے ہاتھ کے بنائے ہوئے مکانوں میں نہیں رہتا۔ نبی رب کا فرمان یوں بیان کرتا ہے،
Acts UrduGeo 7:49  ’آسمان میرا تخت ہے اور زمین میرے پاؤں کی چوکی، تو پھر تم میرے لئے کس قسم کا گھر بناؤ گے؟ وہ جگہ کہاں ہے جہاں مَیں آرام کروں گا؟
Acts UrduGeo 7:50  کیا میرے ہاتھ نے یہ سب کچھ نہیں بنایا؟‘
Acts UrduGeo 7:51  اے گردن کش لوگو! بےشک آپ کا ختنہ ہوا ہے جو اللہ کی قوم کا ظاہری نشان ہے۔ لیکن اُس کا آپ کے دلوں اور کانوں پر کچھ بھی اثر نہیں ہوا۔ آپ اپنے باپ دادا کی طرح ہمیشہ روح القدس کی مخالفت کرتے رہتے ہیں۔
Acts UrduGeo 7:52  کیا کبھی کوئی نبی تھا جسے آپ کے باپ دادا نے نہ ستایا؟ اُنہوں نے اُنہیں بھی قتل کیا جنہوں نے راست باز مسیح کی پیش گوئی کی، اُس شخص کی جسے آپ نے دشمنوں کے حوالے کر کے مار ڈالا۔
Acts UrduGeo 7:53  آپ ہی کو فرشتوں کے ہاتھ سے اللہ کی شریعت حاصل ہوئی مگر اُس پر عمل نہیں کیا۔“
Acts UrduGeo 7:54  ستفنس کی یہ باتیں سن کر اجلاس کے لوگ طیش میں آ کر دانت پیسنے لگے۔
Acts UrduGeo 7:55  لیکن ستفنس روح القدس سے معمور اپنی نظر اُٹھا کر آسمان کی طرف تکنے لگا۔ وہاں اُسے اللہ کا جلال نظر آیا، اور عیسیٰ اللہ کے دہنے ہاتھ کھڑا تھا۔
Acts UrduGeo 7:56  اُس نے کہا، ”دیکھو، مجھے آسمان کھلا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور ابنِ آدم اللہ کے دہنے ہاتھ کھڑا ہے!“
Acts UrduGeo 7:57  یہ سنتے ہی اُنہوں نے چیخ چیخ کر ہاتھوں سے اپنے کانوں کو بند کر لیا اور مل کر اُس پر جھپٹ پڑے۔
Acts UrduGeo 7:58  پھر وہ اُسے شہر سے نکال کر سنگسار کرنے لگے۔ اور جن لوگوں نے اُس کے خلاف گواہی دی تھی اُنہوں نے اپنی چادریں اُتار کر ایک جوان آدمی کے پاؤں میں رکھ دیں۔ اُس آدمی کا نام ساؤل تھا۔
Acts UrduGeo 7:59  جب وہ ستفنس کو سنگسار کر رہے تھے تو اُس نے دعا کر کے کہا، ”اے خداوند عیسیٰ، میری روح کو قبول کر۔“
Acts UrduGeo 7:60  پھر گھٹنے ٹیک کر اُس نے اونچی آواز سے کہا، ”اے خداوند، اُنہیں اِس گناہ کے ذمہ دار نہ ٹھہرا۔“ یہ کہہ کر وہ انتقال کر گیا۔
Chapter 8
Acts UrduGeo 8:1  اور ساؤل کو بھی ستفنس کا قتل منظور تھا۔ اُس دن یروشلم میں موجود جماعت سخت ایذا رسانی کی زد میں آ گئی۔ اِس لئے سوائے رسولوں کے تمام ایمان دار یہودیہ اور سامریہ کے علاقوں میں تتر بتر ہو گئے۔
Acts UrduGeo 8:2  کچھ خدا ترس آدمیوں نے ستفنس کو دفن کر کے رو رو کر اُس کا ماتم کیا۔
Acts UrduGeo 8:3  لیکن ساؤل عیسیٰ کی جماعت کو تباہ کرنے پر تُلا ہوا تھا۔ اُس نے گھر گھر جا کر ایمان دار مرد و خواتین کو نکال دیا اور اُنہیں گھسیٹ کر قیدخانے میں ڈلوا دیا۔
Acts UrduGeo 8:4  جو ایمان دار بکھر گئے تھے وہ جگہ جگہ جا کر اللہ کی خوش خبری سناتے پھرے۔
Acts UrduGeo 8:5  اِس طرح فلپّس سامریہ کے کسی شہر کو گیا اور وہاں کے لوگوں کو مسیح کے بارے میں بتایا۔
Acts UrduGeo 8:6  جو کچھ بھی فلپّس نے کہا اور جو بھی الٰہی نشان اُس نے دکھائے، اُس پر سننے والے ہجوم نے یک دل ہو کر توجہ دی۔
Acts UrduGeo 8:7  بہت سے لوگوں میں سے بدروحیں زوردار چیخیں مار مار کر نکل گئیں، اور بہت سے مفلوجوں اور لنگڑوں کو شفا مل گئی۔
Acts UrduGeo 8:8  یوں اُس شہر میں بڑی شادمانی پھیل گئی۔
Acts UrduGeo 8:9  وہاں کافی عرصے سے ایک آدمی رہتا تھا جس کا نام شمعون تھا۔ وہ جادوگر تھا اور اُس کے حیرت انگیز کام سے سامریہ کے لوگ بہت متاثر تھے۔ اُس کا اپنا دعویٰ تھا کہ مَیں کوئی خاص شخص ہوں۔
Acts UrduGeo 8:10  اِس لئے سب لوگ چھوٹے سے لے کر بڑے تک اُس پر خاص توجہ دیتے تھے۔ اُن کا کہنا تھا، ’یہ آدمی وہ الٰہی قوت ہے جو عظیم کہلاتی ہے۔‘
Acts UrduGeo 8:11  وہ اِس لئے اُس کے پیچھے لگ گئے تھے کہ اُس نے اُنہیں بڑی دیر سے اپنے حیرت انگیز کاموں سے متاثر کر رکھا تھا۔
Acts UrduGeo 8:12  لیکن اب لوگ فلپّس کی اللہ کی بادشاہی اور عیسیٰ کے نام کے بارے میں خوش خبری پر ایمان لے آئے، اور مرد و خواتین نے بپتسمہ لیا۔
Acts UrduGeo 8:13  خود شمعون نے بھی ایمان لا کر بپتسمہ لیا اور فلپّس کے ساتھ رہا۔ جب اُس نے وہ بڑے الٰہی نشان اور معجزے دیکھے جو فلپّس کے ہاتھ سے ظاہر ہوئے تو وہ ہکا بکا رہ گیا۔
Acts UrduGeo 8:14  جب یروشلم میں رسولوں نے سنا کہ سامریہ نے اللہ کا کلام قبول کر لیا ہے تو اُنہوں نے پطرس اور یوحنا کو اُن کے پاس بھیج دیا۔
Acts UrduGeo 8:15  وہاں پہنچ کر اُنہوں نے اُن کے لئے دعا کی کہ اُنہیں روح القدس مل جائے،
Acts UrduGeo 8:16  کیونکہ ابھی روح القدس اُن پر نازل نہیں ہوا تھا بلکہ اُنہیں صرف خداوند عیسیٰ کے نام میں بپتسمہ دیا گیا تھا۔
Acts UrduGeo 8:17  اب جب پطرس اور یوحنا نے اپنے ہاتھ اُن پر رکھے تو اُنہیں روح القدس مل گیا۔
Acts UrduGeo 8:18  شمعون نے دیکھا کہ جب رسول لوگوں پر ہاتھ رکھتے ہیں تو اُن کو روح القدس ملتا ہے۔ اِس لئے اُس نے اُنہیں پیسے پیش کر کے
Acts UrduGeo 8:19  کہا، ”مجھے بھی یہ اختیار دے دیں کہ جس پر مَیں ہاتھ رکھوں اُسے روح القدس مل جائے۔“
Acts UrduGeo 8:20  لیکن پطرس نے جواب دیا، ”آپ کے پیسے آپ کے ساتھ غارت ہو جائیں، کیونکہ آپ نے سوچا کہ اللہ کی نعمت پیسوں سے خریدی جا سکتی ہے۔
Acts UrduGeo 8:21  اِس خدمت میں آپ کا کوئی حصہ نہیں ہے، کیونکہ آپ کا دل اللہ کے سامنے خالص نہیں ہے۔
Acts UrduGeo 8:22  اپنی اِس شرارت سے توبہ کر کے خداوند سے دعا کریں۔ شاید وہ آپ کو اِس ارادے کی معافی دے جو آپ نے دل میں رکھا ہے۔
Acts UrduGeo 8:23  کیونکہ مَیں دیکھتا ہوں کہ آپ کڑوی پِت سے بھرے اور ناراستی کے بندھن میں جکڑے ہوئے ہیں۔“
Acts UrduGeo 8:24  شمعون نے کہا، ”پھر خداوند سے میرے لئے دعا کریں کہ آپ کی مذکورہ مصیبتوں میں سے مجھ پر کوئی نہ آئے۔“
Acts UrduGeo 8:25  خداوند کے کلام کی گواہی دینے اور اُس کی منادی کرنے کے بعد پطرس اور یوحنا واپس یروشلم کے لئے روانہ ہوئے۔ راستے میں اُنہوں نے سامریہ کے بہت سے دیہاتوں میں اللہ کی خوش خبری سنائی۔
Acts UrduGeo 8:26  ایک دن رب کے فرشتے نے فلپّس سے کہا، ”اُٹھ کر جنوب کی طرف اُس راہ پر جا جو ریگستان میں سے گزر کر یروشلم سے غزہ کو جاتی ہے۔“
Acts UrduGeo 8:27  فلپّس اُٹھ کر روانہ ہوا۔ چلتے چلتے اُس کی ملاقات ایتھوپیا کی ملکہ کنداکے کے ایک خواجہ سرا سے ہوئی۔ ملکہ کے پورے خزانے پر مقرر یہ درباری عبادت کرنے کے لئے یروشلم گیا تھا
Acts UrduGeo 8:28  اور اب اپنے ملک میں واپس جا رہا تھا۔ اُس وقت وہ رتھ میں سوار یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا تھا۔
Acts UrduGeo 8:29  روح القدس نے فلپّس سے کہا، ”اُس کے پاس جا کر رتھ کے ساتھ ہو لے۔“
Acts UrduGeo 8:30  فلپّس دوڑ کر رتھ کے پاس پہنچا تو سنا کہ وہ یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا ہے۔ اُس نے پوچھا، ”کیا آپ کو اُس سب کی سمجھ آتی ہے جو آپ پڑھ رہے ہیں؟“
Acts UrduGeo 8:31  درباری نے جواب دیا، ”مَیں کیونکر سمجھوں جب تک کوئی میری راہنمائی نہ کرے؟“ اور اُس نے فلپّس کو رتھ میں سوار ہونے کی دعوت دی۔
Acts UrduGeo 8:32  کلامِ مُقدّس کا جو حوالہ وہ پڑھ رہا تھا یہ تھا، ’اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لئے لے گئے۔ جس طرح لیلا بال کترنے والے کے سامنے خاموش رہتا ہے، اُسی طرح اُس نے اپنا منہ نہ کھولا۔
Acts UrduGeo 8:33  اُس کی تذلیل کی گئی اور اُسے انصاف نہ ملا۔ کون اُس کی نسل بیان کر سکتا ہے؟ کیونکہ اُس کی جان دنیا سے چھین لی گئی۔‘
Acts UrduGeo 8:34  درباری نے فلپّس سے پوچھا، ”مہربانی کر کے مجھے بتا دیجئے کہ نبی یہاں کس کا ذکر کر رہا ہے، اپنا یا کسی اَور کا؟“
Acts UrduGeo 8:35  جواب میں فلپّس نے کلامِ مُقدّس کے اِسی حوالے سے شروع کر کے اُسے عیسیٰ کے بارے میں خوش خبری سنائی۔
Acts UrduGeo 8:36  سڑک پر سفر کرتے کرتے وہ ایک جگہ سے گزرے جہاں پانی تھا۔ خواجہ سرا نے کہا، ”دیکھیں، یہاں پانی ہے۔ اب مجھے بپتسمہ لینے سے کون سی چیز روک سکتی ہے؟“
Acts UrduGeo 8:37  [فلپّس نے کہا، ”اگر آپ پورے دل سے ایمان لائیں تو لے سکتے ہیں۔“ اُس نے جواب دیا، ”مَیں ایمان رکھتا ہوں کہ عیسیٰ مسیح اللہ کا فرزند ہے۔“]
Acts UrduGeo 8:38  اُس نے رتھ کو روکنے کا حکم دیا۔ دونوں پانی میں اُتر گئے اور فلپّس نے اُسے بپتسمہ دیا۔
Acts UrduGeo 8:39  جب وہ پانی سے نکل آئے تو خداوند کا روح فلپّس کو اُٹھا لے گیا۔ اِس کے بعد خواجہ سرا نے اُسے پھر کبھی نہ دیکھا، لیکن اُس نے خوشی مناتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھا۔
Acts UrduGeo 8:40  اِتنے میں فلپّس کو اشدود شہر میں پایا گیا۔ وہ وہاں اور قیصریہ تک کے تمام شہروں میں سے گزر کر اللہ کی خوش خبری سناتا گیا۔
Chapter 9
Acts UrduGeo 9:1  اب تک ساؤل خداوند کے شاگردوں کو دھمکانے اور قتل کرنے کے درپَے تھا۔ اُس نے امامِ اعظم کے پاس جا کر
Acts UrduGeo 9:2  اُس سے گزارش کی کہ ”مجھے دمشق میں یہودی عبادت خانوں کے لئے سفارشی خط لکھ کر دیں تاکہ وہ میرے ساتھ تعاون کریں۔ کیونکہ مَیں وہاں مسیح کی راہ پر چلنے والوں کو خواہ وہ مرد ہوں یا خواتین ڈھونڈ کر اور باندھ کر یروشلم لانا چاہتا ہوں۔“
Acts UrduGeo 9:3  وہ اِس مقصد سے سفر کر کے دمشق کے قریب پہنچا ہی تھا کہ اچانک آسمان کی طرف سے ایک تیز روشنی اُس کے گرد چمکی۔
Acts UrduGeo 9:4  وہ زمین پر گر پڑا تو ایک آواز سنائی دی، ”ساؤل، ساؤل، تُو مجھے کیوں ستاتا ہے؟“
Acts UrduGeo 9:5  اُس نے پوچھا، ”خداوند، آپ کون ہیں؟“ آواز نے جواب دیا، ”مَیں عیسیٰ ہوں جسے تُو ستاتا ہے۔
Acts UrduGeo 9:6  اب اُٹھ کر شہر میں جا۔ وہاں تجھے بتایا جائے گا کہ تجھے کیا کرنا ہے۔“
Acts UrduGeo 9:7  ساؤل کے پاس کھڑے ہم سفر دم بخود رہ گئے۔ آواز تو وہ سن رہے تھے، لیکن اُنہیں کوئی نظر نہ آیا۔
Acts UrduGeo 9:8  ساؤل زمین پر سے اُٹھا، لیکن جب اُس نے اپنی آنکھیں کھولیں تو معلوم ہوا کہ وہ اندھا ہے۔ چنانچہ اُس کے ساتھی اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے دمشق لے گئے۔
Acts UrduGeo 9:9  وہاں تین دن کے دوران وہ اندھا رہا۔ اِتنے میں اُس نے نہ کچھ کھایا، نہ پیا۔
Acts UrduGeo 9:10  اُس وقت دمشق میں عیسیٰ کا ایک شاگرد رہتا تھا جس کا نام حننیاہ تھا۔ اب خداوند رویا میں اُس سے ہم کلام ہوا، ”حننیاہ!“ اُس نے جواب دیا، ”جی خداوند، مَیں حاضر ہوں۔“
Acts UrduGeo 9:11  خداوند نے فرمایا، ”اُٹھ، اُس گلی میں جا جو ’سیدھی‘ کہلاتی ہے۔ وہاں یہوداہ کے گھر میں ترسس کے ایک آدمی کا پتا کرنا جس کا نام ساؤل ہے۔ کیونکہ دیکھ، وہ دعا کر رہا ہے۔
Acts UrduGeo 9:12  اور رویا میں اُس نے دیکھ لیا ہے کہ ایک آدمی بنام حننیاہ میرے پاس آ کر اپنے ہاتھ مجھ پر رکھے گا۔ اِس سے میری آنکھیں بحال ہو جائیں گی۔“
Acts UrduGeo 9:13  حننیاہ نے اعتراض کیا، ”اے خداوند، مَیں نے بہت سے لوگوں سے اُس شخص کی شریر حرکتوں کے بارے میں سنا ہے۔ یروشلم میں اُس نے تیرے مُقدّسوں کے ساتھ بہت زیادتی کی ہے۔
Acts UrduGeo 9:14  اب اُسے راہنما اماموں سے اختیار مل گیا ہے کہ یہاں بھی ہر ایک کو گرفتار کرے جو تیری عبادت کرتا ہے۔“
Acts UrduGeo 9:15  لیکن خداوند نے کہا، ”جا، یہ آدمی میرا چنا ہوا وسیلہ ہے جو میرا نام غیریہودیوں، بادشاہوں اور اسرائیلیوں تک پہنچائے گا۔
Acts UrduGeo 9:16  اور مَیں اُسے دکھا دوں گا کہ اُسے میرے نام کی خاطر کتنا دُکھ اُٹھانا پڑے گا۔“
Acts UrduGeo 9:17  چنانچہ حننیاہ مذکورہ گھر کے پاس گیا، اُس میں داخل ہوا اور اپنے ہاتھ ساؤل پر رکھ دیئے۔ اُس نے کہا، ”ساؤل بھائی، خداوند عیسیٰ جو آپ پر ظاہر ہوا جب آپ یہاں آ رہے تھے اُسی نے مجھے بھیجا ہے تاکہ آپ دوبارہ دیکھ پائیں اور روح القدس سے معمور ہو جائیں۔“
Acts UrduGeo 9:18  یہ کہتے ہی چھلکوں جیسی کوئی چیز ساؤل کی آنکھوں پر سے گری اور وہ دوبارہ دیکھنے لگا۔ اُس نے اُٹھ کر بپتسمہ لیا،
Acts UrduGeo 9:19  پھر کچھ کھانا کھا کر نئے سرے سے تقویت پائی۔ ساؤل کئی دن شاگردوں کے ساتھ دمشق میں رہا۔
Acts UrduGeo 9:20  اُسی وقت وہ سیدھا یہودی عبادت خانوں میں جا کر اعلان کرنے لگا کہ عیسیٰ اللہ کا فرزند ہے۔
Acts UrduGeo 9:21  اور جس نے بھی اُسے سنا وہ حیران رہ گیا اور پوچھا، ”کیا یہ وہ آدمی نہیں جو یروشلم میں عیسیٰ کی عبادت کرنے والوں کو ہلاک کر رہا تھا؟ اور کیا وہ اِس مقصد سے یہاں نہیں آیا کہ ایسے لوگوں کو باندھ کر راہنما اماموں کے پاس لے جائے؟“
Acts UrduGeo 9:22  لیکن ساؤل روز بہ روز زور پکڑتا گیا، اور چونکہ اُس نے ثابت کیا کہ عیسیٰ وعدہ کیا ہوا مسیح ہے اِس لئے دمشق میں آباد یہودی اُلجھن میں پڑ گئے۔
Acts UrduGeo 9:23  چنانچہ کافی دنوں کے بعد اُنہوں نے مل کر اُسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
Acts UrduGeo 9:24  لیکن ساؤل کو پتا چل گیا۔ یہودی دن رات شہر کے دروازوں کی پہرا داری کرتے رہے تاکہ اُسے قتل کریں،
Acts UrduGeo 9:25  اِس لئے اُس کے شاگردوں نے اُسے رات کے وقت ٹوکرے میں بٹھا کر شہر کی چاردیواری کے ایک سوراخ میں سے اُتار دیا۔
Acts UrduGeo 9:26  ساؤل یروشلم واپس چلا گیا۔ وہاں اُس نے شاگردوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن سب اُس سے ڈرتے تھے، کیونکہ اُنہیں یقین نہیں آیا تھا کہ وہ واقعی عیسیٰ کا شاگرد بن گیا ہے۔
Acts UrduGeo 9:27  پھر برنباس اُسے رسولوں کے پاس لے آیا۔ اُس نے اُنہیں ساؤل کے بارے میں سب کچھ بتایا، کہ اُس نے دمشق کی طرف سفر کرتے وقت راستے میں خداوند کو دیکھا، کہ خداوند اُس سے ہم کلام ہوا تھا اور اُس نے دمشق میں دلیری سے عیسیٰ کے نام سے بات کی تھی۔
Acts UrduGeo 9:28  چنانچہ ساؤل اُن کے ساتھ رہ کر آزادی سے یروشلم میں پھرنے اور دلیری سے خداوند عیسیٰ کے نام سے کلام کرنے لگا۔
Acts UrduGeo 9:29  اُس نے یونانی زبان بولنے والے یہودیوں سے بھی مخاطب ہو کر بحث کی، لیکن جواب میں وہ اُسے قتل کرنے کی کوشش کرنے لگے۔
Acts UrduGeo 9:30  جب بھائیوں کو معلوم ہوا تو اُنہوں نے اُسے قیصریہ پہنچا دیا اور جہاز میں بٹھا کر ترسس کے لئے روانہ کر دیا۔
Acts UrduGeo 9:31  اِس پر یہودیہ، گلیل اور سامریہ کے پورے علاقے میں پھیلی ہوئی جماعت کو امن و امان حاصل ہوا۔ روح القدس کی حمایت سے اُس کی تعمیر و تقویت ہوئی، وہ خدا کا خوف مان کر چلتی رہی اور تعداد میں بھی بڑھتی گئی۔
Acts UrduGeo 9:32  ایک دن جب پطرس جگہ جگہ سفر کر رہا تھا تو وہ لُدہ میں آباد مُقدّسوں کے پاس بھی آیا۔
Acts UrduGeo 9:33  وہاں اُس کی ملاقات ایک آدمی بنام اینیاس سے ہوئی۔ اینیاس مفلوج تھا۔ وہ آٹھ سال سے بستر سے اُٹھ نہ سکا تھا۔
Acts UrduGeo 9:34  پطرس نے اُس سے کہا، ”اینیاس، عیسیٰ مسیح آپ کو شفا دیتا ہے۔ اُٹھ کر اپنا بستر سمیٹ لیں۔“ اینیاس فوراً اُٹھ کھڑا ہوا۔
Acts UrduGeo 9:35  جب لُدہ اور میدانی علاقے شارون کے تمام رہنے والوں نے اُسے دیکھا تو اُنہوں نے خداوند کی طرف رجوع کیا۔
Acts UrduGeo 9:36  یافا میں ایک عورت تھی جو شاگرد تھی اور نیک کام کرنے اور خیرات دینے میں بہت آگے تھی۔ اُس کا نام تبیتا (غزالہ) تھا۔
Acts UrduGeo 9:37  اُن ہی دنوں میں وہ بیمار ہو کر فوت ہو گئی۔ لوگوں نے اُسے غسل دے کر بالاخانے میں رکھ دیا۔
Acts UrduGeo 9:38  لُدہ یافا کے قریب ہے، اِس لئے جب شاگردوں نے سنا کہ پطرس لُدہ میں ہے تو اُنہوں نے اُس کے پاس دو آدمیوں کو بھیج کر التماس کی، ”سیدھے ہمارے پاس آئیں اور دیر نہ کریں۔“
Acts UrduGeo 9:39  پطرس اُٹھ کر اُن کے ساتھ چلا گیا۔ وہاں پہنچ کر لوگ اُسے بالاخانے میں لے گئے۔ تمام بیواؤں نے اُسے گھیر لیا اور روتے چلّاتے وہ ساری قمیصیں اور باقی لباس دکھانے لگیں جو تبیتا نے اُن کے لئے بنائے تھے جب وہ ابھی زندہ تھی۔
Acts UrduGeo 9:40  لیکن پطرس نے اُن سب کو کمرے سے نکال دیا اور گھٹنے ٹیک کر دعا کی۔ پھر لاش کی طرف مُڑ کر اُس نے کہا، ”تبیتا، اُٹھیں!“ عورت نے اپنی آنکھیں کھول دیں۔ پطرس کو دیکھ کر وہ بیٹھ گئی۔
Acts UrduGeo 9:41  پطرس نے اُس کا ہاتھ پکڑ لیا اور اُٹھنے میں اُس کی مدد کی۔ پھر اُس نے مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلا کر تبیتا کو زندہ اُن کے سپرد کیا۔
Acts UrduGeo 9:42  یہ واقعہ پورے یافا میں مشہور ہوا، اور بہت سے لوگ خداوند عیسیٰ پر ایمان لائے۔
Acts UrduGeo 9:43  پطرس کافی دنوں تک یافا میں رہا۔ وہاں وہ چمڑا رنگنے والے ایک آدمی کے گھر ٹھہرا جس کا نام شمعون تھا۔
Chapter 10
Acts UrduGeo 10:1  قیصریہ میں ایک رومی افسر رہتا تھا جس کا نام کُرنیلیُس تھا۔ وہ اُس پلٹن کے سَو فوجیوں پر مقرر تھا جو اطالوی کہلاتی تھی۔
Acts UrduGeo 10:2  کُرنیلیُس اپنے پورے گھرانے سمیت دین دار اور خدا ترس تھا۔ وہ فیاضی سے خیرات دیتا اور متواتر دعا میں لگا رہتا تھا۔
Acts UrduGeo 10:3  ایک دن اُس نے تین بجے دوپہر کے وقت رویا دیکھی۔ اُس میں اُس نے صاف طور پر اللہ کا ایک فرشتہ دیکھا جو اُس کے پاس آیا اور کہا، ”کُرنیلیُس!“
Acts UrduGeo 10:4  وہ گھبرا گیا اور اُسے غور سے دیکھتے ہوئے کہا، ”میرے آقا، فرمائیں۔“ فرشتے نے کہا، ”تمہاری دعاؤں اور خیرات کی قربانی اللہ کے حضور پہنچ گئی ہے اور منظور ہے۔
Acts UrduGeo 10:5  اب کچھ آدمی یافا بھیج دو۔ وہاں ایک آدمی بنام شمعون ہے جو پطرس کہلاتا ہے۔ اُسے بُلا کر لے آؤ۔
Acts UrduGeo 10:6  پطرس ایک چمڑا رنگنے والے کا مہمان ہے جس کا نام شمعون ہے۔ اُس کا گھر سمندر کے قریب واقع ہے۔“
Acts UrduGeo 10:7  جوں ہی فرشتہ چلا گیا کُرنیلیُس نے دو نوکروں اور اپنے خدمت گار فوجیوں میں سے ایک خدا ترس آدمی کو بُلایا۔
Acts UrduGeo 10:8  سب کچھ سنا کر اُس نے اُنہیں یافا بھیج دیا۔
Acts UrduGeo 10:9  اگلے دن پطرس دوپہر تقریباً بارہ بجے دعا کرنے کے لئے چھت پر چڑھ گیا۔ اُس وقت کُرنیلیُس کے بھیجے ہوئے آدمی یافا شہر کے قریب پہنچ گئے تھے۔
Acts UrduGeo 10:10  پطرس کو بھوک لگی اور وہ کچھ کھانا چاہتا تھا۔ جب اُس کے لئے کھانا تیار کیا جا رہا تھا تو وہ وجد کی حالت میں آ گیا۔
Acts UrduGeo 10:11  اُس نے دیکھا کہ آسمان کھل گیا ہے اور ایک چیز زمین پر اُتر رہی ہے، کتان کی بڑی چادر جیسی جو اپنے چار کونوں سے نیچے اُتاری جا رہی ہے۔
Acts UrduGeo 10:12  چادر میں تمام قسم کے جانور ہیں: چار پاؤں رکھنے والے، رینگنے والے اور پرندے۔
Acts UrduGeo 10:13  پھر ایک آواز اُس سے مخاطب ہوئی، ”اُٹھ، پطرس۔ کچھ ذبح کر کے کھا!“
Acts UrduGeo 10:14  پطرس نے اعتراض کیا، ”ہرگز نہیں خداوند، مَیں نے کبھی بھی حرام یا ناپاک کھانا نہیں کھایا۔“
Acts UrduGeo 10:15  لیکن یہ آواز دوبارہ اُس سے ہم کلام ہوئی، ”جو کچھ اللہ نے پاک کر دیا ہے اُسے ناپاک قرار نہ دے۔“
Acts UrduGeo 10:16  یہی کچھ تین مرتبہ ہوا، پھر چادر کو اچانک آسمان پر واپس اُٹھا لیا گیا۔
Acts UrduGeo 10:17  پطرس بڑی اُلجھن میں پڑ گیا۔ وہ ابھی سوچ رہا تھا کہ اِس رویا کا کیا مطلب ہے تو کُرنیلیُس کے بھیجے ہوئے آدمی شمعون کے گھر کا پتا کر کے اُس کے گیٹ پر پہنچ گئے۔
Acts UrduGeo 10:18  آواز دے کر اُنہوں نے پوچھا، ”کیا شمعون جو پطرس کہلاتا ہے آپ کے مہمان ہیں؟“
Acts UrduGeo 10:19  پطرس ابھی رویا پر غور کر ہی رہا تھا کہ روح القدس اُس سے ہم کلام ہوا، ”شمعون، تین مرد تیری تلاش میں ہیں۔
Acts UrduGeo 10:20  اُٹھ اور چھت سے اُتر کر اُن کے ساتھ چلا جا۔ مت جھجکنا، کیونکہ مَیں ہی نے اُنہیں تیرے پاس بھیجا ہے۔“
Acts UrduGeo 10:21  چنانچہ پطرس اُن آدمیوں کے پاس گیا اور اُن سے کہا، ”مَیں وہی ہوں جسے آپ ڈھونڈ رہے ہیں۔ آپ کیوں میرے پاس آئے ہیں؟“
Acts UrduGeo 10:22  اُنہوں نے جواب دیا، ”ہم سَو فوجیوں پر مقرر افسر کُرنیلیُس کے گھر سے آئے ہیں۔ وہ انصاف پرور اور خدا ترس آدمی ہیں۔ پوری یہودی قوم اِس کی تصدیق کر سکتی ہے۔ ایک مُقدّس فرشتے نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ آپ کو اپنے گھر بُلا کر آپ کا پیغام سنیں۔“
Acts UrduGeo 10:23  یہ سن کر پطرس اُنہیں اندر لے گیا اور اُن کی مہمان نوازی کی۔ اگلے دن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہوا۔ یافا کے کچھ بھائی بھی ساتھ گئے۔
Acts UrduGeo 10:24  ایک دن کے بعد وہ قیصریہ پہنچ گیا۔ کُرنیلیُس اُن کے انتظار میں تھا۔ اُس نے اپنے رشتے داروں اور قریبی دوستوں کو بھی اپنے گھر جمع کر رکھا تھا۔
Acts UrduGeo 10:25  جب پطرس گھر میں داخل ہوا تو کُرنیلیُس نے اُس کے سامنے گر کر اُسے سجدہ کیا۔
Acts UrduGeo 10:26  لیکن پطرس نے اُسے اُٹھا کر کہا، ”اُٹھیں۔ مَیں بھی انسان ہی ہوں۔“
Acts UrduGeo 10:27  اور اُس سے باتیں کرتے کرتے وہ اندر گیا اور دیکھا کہ بہت سے لوگ جمع ہو گئے ہیں۔
Acts UrduGeo 10:28  اُس نے اُن سے کہا، ”آپ جانتے ہیں کہ کسی یہودی کے لئے کسی غیریہودی سے رفاقت رکھنا یا اُس کے گھر میں جانا منع ہے۔ لیکن اللہ نے مجھے دکھایا ہے کہ مَیں کسی کو بھی حرام یا ناپاک قرار نہ دوں۔
Acts UrduGeo 10:29  اِس وجہ سے جب مجھے بُلایا گیا تو مَیں اعتراض کئے بغیر چلا آیا۔ اب مجھے بتا دیجئے کہ آپ نے مجھے کیوں بُلایا ہے؟“
Acts UrduGeo 10:30  کُرنیلیُس نے جواب دیا، ”چار دن کی بات ہے کہ مَیں اِسی وقت دوپہر تین بجے دعا کر رہا تھا۔ اچانک ایک آدمی میرے سامنے آ کھڑا ہوا۔ اُس کے کپڑے چمک رہے تھے۔
Acts UrduGeo 10:31  اُس نے کہا، ’کُرنیلیُس، اللہ نے تمہاری دعا سن لی اور تمہاری خیرات کا خیال کیا ہے۔
Acts UrduGeo 10:32  اب کسی کو یافا بھیج کر شمعون کو بُلا لو جو پطرس کہلاتا ہے۔ وہ چمڑا رنگنے والے شمعون کا مہمان ہے۔ شمعون کا گھر سمندر کے قریب واقع ہے۔‘
Acts UrduGeo 10:33  یہ سنتے ہی مَیں نے اپنے لوگوں کو آپ کو بُلانے کے لئے بھیج دیا۔ اچھا ہوا کہ آپ آ گئے ہیں۔ اب ہم سب اللہ کے حضور حاضر ہیں تاکہ وہ کچھ سنیں جو رب نے آپ کو ہمیں بتانے کو کہا ہے۔“
Acts UrduGeo 10:34  پھر پطرس بول اُٹھا، ”اب مَیں سمجھ گیا ہوں کہ اللہ واقعی جانب دار نہیں،
Acts UrduGeo 10:35  بلکہ ہر کسی کو قبول کرتا ہے جو اُس کا خوف مانتا اور راست کام کرتا ہے۔
Acts UrduGeo 10:36  آپ اللہ کی اُس خوش خبری سے واقف ہیں جو اُس نے اسرائیلیوں کو بھیجی، یہ خوش خبری کہ عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے سلامتی آئی ہے۔ عیسیٰ مسیح سب کا خداوند ہے۔
Acts UrduGeo 10:37  آپ کو وہ کچھ معلوم ہے جو گلیل سے شروع ہو کر یہودیہ کے پورے علاقے میں ہوا یعنی اُس بپتسمے کے بعد جس کی منادی یحییٰ نے کی۔
Acts UrduGeo 10:38  اور آپ جانتے ہیں کہ اللہ نے عیسیٰ ناصری کو روح القدس اور قوت سے مسح کیا اور کہ اِس پر اُس نے جگہ جگہ جا کر نیک کام کیا اور ابلیس کے دبے ہوئے تمام لوگوں کو شفا دی، کیونکہ اللہ اُس کے ساتھ تھا۔
Acts UrduGeo 10:39  جو کچھ بھی اُس نے ملکِ یہود اور یروشلم میں کیا، اُس کے گواہ ہم خود ہیں۔ گو لوگوں نے اُسے لکڑی پر لٹکا کر قتل کر دیا
Acts UrduGeo 10:40  لیکن اللہ نے تیسرے دن اُسے مُردوں میں سے زندہ کیا اور اُسے لوگوں پر ظاہر کیا۔
Acts UrduGeo 10:41  وہ پوری قوم پر تو ظاہر نہیں ہوا بلکہ ہم پر جن کو اللہ نے پہلے سے چن لیا تھا تاکہ ہم اُس کے گواہ ہوں۔ ہم نے اُس کے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھانے پینے کی رفاقت بھی رکھی۔
Acts UrduGeo 10:42  اُس وقت اُس نے ہمیں حکم دیا کہ منادی کر کے قوم کو گواہی دو کہ عیسیٰ وہی ہے جسے اللہ نے زندوں اور مُردوں پر منصف مقرر کیا ہے۔
Acts UrduGeo 10:43  تمام نبی اُس کی گواہی دیتے ہیں کہ جو بھی اُس پر ایمان لائے اُسے اُس کے نام کے وسیلے سے گناہوں کی معافی مل جائے گی۔“
Acts UrduGeo 10:44  پطرس ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ تمام سننے والوں پر روح القدس نازل ہوا۔
Acts UrduGeo 10:45  جو یہودی ایمان دار پطرس کے ساتھ آئے تھے وہ ہکا بکا رہ گئے کہ روح القدس کی نعمت غیریہودیوں پر بھی اُنڈیلی گئی ہے،
Acts UrduGeo 10:46  کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ وہ غیرزبانیں بول رہے اور اللہ کی تمجید کر رہے ہیں۔ تب پطرس نے کہا،
Acts UrduGeo 10:47  ”اب کون اِن کو بپتسمہ لینے سے روک سکتا ہے؟ اِنہیں تو ہماری طرح روح القدس حاصل ہوا ہے۔“
Acts UrduGeo 10:48  اور اُس نے حکم دیا کہ اُنہیں عیسیٰ مسیح کے نام سے بپتسمہ دیا جائے۔ اِس کے بعد اُنہوں نے پطرس سے گزارش کی کہ کچھ دن ہمارے پاس ٹھہریں۔
Chapter 11
Acts UrduGeo 11:1  یہ خبر رسولوں اور یہودیہ کے باقی بھائیوں تک پہنچی کہ غیریہودیوں نے بھی اللہ کا کلام قبول کیا ہے۔
Acts UrduGeo 11:2  چنانچہ جب پطرس یروشلم واپس آیا تو یہودی ایمان دار اُس پر اعتراض کرنے لگے،
Acts UrduGeo 11:3  ”آپ غیریہودیوں کے گھر میں گئے اور اُن کے ساتھ کھانا بھی کھایا۔“
Acts UrduGeo 11:4  پھر پطرس نے اُن کے سامنے ترتیب سے سب کچھ بیان کیا جو ہوا تھا۔
Acts UrduGeo 11:5  ”مَیں یافا شہر میں دعا کر رہا تھا کہ وجد کی حالت میں آ کر رویا دیکھی۔ آسمان سے ایک چیز زمین پر اُتر رہی ہے، کتان کی بڑی چادر جیسی جو اپنے چاروں کونوں سے اُتاری جا رہی ہے۔ اُترتی اُترتی وہ مجھ تک پہنچ گئی۔
Acts UrduGeo 11:6  جب مَیں نے غور سے دیکھا تو پتا چلا کہ اُس میں تمام قسم کے جانور ہیں: چار پاؤں والے، رینگنے والے اور پرندے۔
Acts UrduGeo 11:7  پھر ایک آواز مجھ سے مخاطب ہوئی، ’پطرس، اُٹھ! کچھ ذبح کر کے کھا!‘
Acts UrduGeo 11:8  مَیں نے اعتراض کیا، ’ہرگز نہیں، خداوند، مَیں نے کبھی بھی حرام یا ناپاک کھانا نہیں کھایا۔‘
Acts UrduGeo 11:9  لیکن یہ آواز دوبارہ مجھ سے ہم کلام ہوئی، ’جو کچھ اللہ نے پاک کر دیا ہے اُسے ناپاک قرار نہ دے۔‘
Acts UrduGeo 11:10  تین مرتبہ ایسا ہوا، پھر چادر کو جانوروں سمیت واپس آسمان پر اُٹھا لیا گیا۔
Acts UrduGeo 11:11  اُسی وقت تین آدمی اُس گھر کے سامنے رُک گئے جہاں مَیں ٹھہرا ہوا تھا۔ اُنہیں قیصریہ سے میرے پاس بھیجا گیا تھا۔
Acts UrduGeo 11:12  روح القدس نے مجھے بتایا کہ مَیں بغیر جھجکے اُن کے ساتھ چلا جاؤں۔ یہ میرے چھ بھائی بھی میرے ساتھ گئے۔ ہم روانہ ہو کر اُس آدمی کے گھر میں داخل ہوئے جس نے مجھے بُلایا تھا۔
Acts UrduGeo 11:13  اُس نے ہمیں بتایا کہ ایک فرشتہ گھر میں اُس پر ظاہر ہوا تھا جس نے اُسے کہا تھا، ’کسی کو یافا بھیج کر شمعون کو بُلا لو جو پطرس کہلاتا ہے۔
Acts UrduGeo 11:14  اُس کے پاس وہ پیغام ہے جس کے ذریعے تم اپنے پورے گھرانے سمیت نجات پاؤ گے۔‘
Acts UrduGeo 11:15  جب مَیں وہاں بولنے لگا تو روح القدس اُن پر نازل ہوا، بالکل اُسی طرح جس طرح وہ شروع میں ہم پر ہوا تھا۔
Acts UrduGeo 11:16  پھر مجھے وہ بات یاد آئی جو خداوند نے کہی تھی، ’یحییٰ نے تم کو پانی سے بپتسمہ دیا، لیکن تمہیں روح القدس سے بپتسمہ دیا جائے گا۔‘
Acts UrduGeo 11:17  اللہ نے اُنہیں وہی نعمت دی جو اُس نے ہمیں بھی دی تھی جو خداوند عیسیٰ مسیح پر ایمان لائے تھے۔ تو پھر مَیں کون تھا کہ اللہ کو روکتا؟“
Acts UrduGeo 11:18  پطرس کی یہ باتیں سن کر یروشلم کے ایمان دار اعتراض کرنے سے باز آئے اور اللہ کی تمجید کرنے لگے۔ اُنہوں نے کہا، ”تو اِس کا مطلب ہے کہ اللہ نے غیریہودیوں کو بھی توبہ کرنے اور ابدی زندگی پانے کا موقع دیا ہے۔“
Acts UrduGeo 11:19  جو ایمان دار ستفنس کی موت کے بعد کی ایذا رسانی سے بکھر گئے تھے وہ فینیکے، قبرص اور انطاکیہ تک پہنچ گئے۔ جہاں بھی وہ جاتے وہاں اللہ کا پیغام سناتے البتہ صرف یہودیوں کو۔
Acts UrduGeo 11:20  لیکن اُن میں سے کرین اور قبرص کے کچھ آدمی انطاکیہ شہر جا کر یونانیوں کو بھی خداوند عیسیٰ کے بارے میں خوش خبری سنانے لگے۔
Acts UrduGeo 11:21  خداوند کی قدرت اُن کے ساتھ تھی، اور بہت سے لوگوں نے ایمان لا کر خداوند کی طرف رجوع کیا۔
Acts UrduGeo 11:22  اِس کی خبر یروشلم کی جماعت تک پہنچ گئی تو اُنہوں نے برنباس کو انطاکیہ بھیج دیا۔
Acts UrduGeo 11:23  جب وہ وہاں پہنچا اور دیکھا کہ اللہ کے فضل سے کیا کچھ ہوا ہے تو وہ خوش ہوا۔ اُس نے اُن سب کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پوری لگن سے خداوند کے ساتھ لپٹے رہیں۔
Acts UrduGeo 11:24  برنباس نیک آدمی تھا جو روح القدس اور ایمان سے معمور تھا۔ چنانچہ اُس وقت بہت سے لوگ خداوند کی جماعت میں شامل ہوئے۔
Acts UrduGeo 11:25  اِس کے بعد وہ ساؤل کی تلاش میں ترسس چلا گیا۔
Acts UrduGeo 11:26  جب اُسے ملا تو وہ اُسے انطاکیہ لے آیا۔ وہاں وہ دونوں ایک پورے سال تک جماعت میں شامل ہوتے اور بہت سے لوگوں کو سکھاتے رہے۔ انطاکیہ پہلا مقام تھا جہاں ایمان دار مسیحی کہلانے لگے۔
Acts UrduGeo 11:27  اُن دنوں کچھ نبی یروشلم سے آ کر انطاکیہ پہنچ گئے۔
Acts UrduGeo 11:28  ایک کا نام اگبس تھا۔ وہ کھڑا ہوا اور روح القدس کی معرفت پیش گوئی کی کہ روم کی پوری مملکت میں سخت کال پڑے گا۔ (یہ بات اُس وقت پوری ہوئی جب شہنشاہ کلودیُس کی حکومت تھی۔)
Acts UrduGeo 11:29  اگبس کی بات سن کر انطاکیہ کے شاگردوں نے فیصلہ کیا کہ ہم میں سے ہر ایک اپنی مالی گنجائش کے مطابق کچھ دے تاکہ اُسے یہودیہ میں رہنے والے بھائیوں کی امداد کے لئے بھیجا جا سکے۔
Acts UrduGeo 11:30  اُنہوں نے اپنے اِس ہدیئے کو برنباس اور ساؤل کے سپرد کر کے وہاں کے بزرگوں کو بھیج دیا۔
Chapter 12
Acts UrduGeo 12:1  اُن دنوں میں بادشاہ ہیرودیس اگرپا جماعت کے کچھ ایمان داروں کو گرفتار کر کے اُن سے بدسلوکی کرنے لگا۔
Acts UrduGeo 12:2  اِس سلسلے میں اُس نے یعقوب رسول (یوحنا کے بھائی) کو تلوار سے قتل کروایا۔
Acts UrduGeo 12:3  جب اُس نے دیکھا کہ یہ حرکت یہودیوں کو پسند آئی ہے تو اُس نے پطرس کو بھی گرفتار کر لیا۔ اُس وقت بےخمیری روٹی کی عید منائی جا رہی تھی۔
Acts UrduGeo 12:4  اُس نے اُسے جیل میں ڈال کر چار دستوں کے حوالے کر دیا کہ اُس کی پہرا داری کریں (ہر دستے میں چار فوجی تھے)۔ خیال تھا کہ عید کے بعد ہی پطرس کو عوام کے سامنے کھڑا کر کے اُس کی عدالت کی جائے۔
Acts UrduGeo 12:5  یوں پطرس قیدخانے میں رہا۔ لیکن ایمان داروں کی جماعت لگاتار اُس کے لئے دعا کرتی رہی۔
Acts UrduGeo 12:6  پھر عدالت کا دن قریب آ گیا۔ پطرس رات کے وقت سو رہا تھا۔ اگلے دن ہیرودیس اُسے پیش کرنا چاہتا تھا۔ پطرس دو فوجیوں کے درمیان لیٹا ہوا تھا جو دو زنجیروں سے اُس کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔ دیگر فوجی دروازے کے سامنے پہرہ دے رہے تھے۔
Acts UrduGeo 12:7  اچانک ایک تیز روشنی کوٹھڑی میں چمک اُٹھی اور رب کا ایک فرشتہ پطرس کے سامنے آ کھڑا ہوا۔ اُس نے اُس کے پہلو کو جھٹکا دے کر اُسے جگا دیا اور کہا، ”جلدی کرو! اُٹھو!“ تب پطرس کی کلائیوں پر کی زنجیریں گر گئیں۔
Acts UrduGeo 12:8  پھر فرشتے نے اُسے بتایا، ”اپنے کپڑے اور جوتے پہن لو۔“ پطرس نے ایسا ہی کیا۔ فرشتے نے کہا، ”اب اپنی چادر اوڑھ کر میرے پیچھے ہو لو۔“
Acts UrduGeo 12:9  چنانچہ پطرس کوٹھڑی سے نکل کر فرشتے کے پیچھے ہو لیا اگرچہ اُسے اب تک سمجھ نہیں آئی تھی کہ جو کچھ ہو رہا ہے حقیقی ہے۔ اُس کا خیال تھا کہ مَیں رویا دیکھ رہا ہوں۔
Acts UrduGeo 12:10  دونوں پہلے پہرے سے گزر گئے، پھر دوسرے سے اور یوں شہر میں پہنچانے والے لوہے کے گیٹ کے پاس آئے۔ یہ خود بخود کھل گیا اور وہ دونوں نکل کر ایک گلی میں چلنے لگے۔ چلتے چلتے فرشتے نے اچانک پطرس کو چھوڑ دیا۔
Acts UrduGeo 12:11  پھر پطرس ہوش میں آ گیا۔ اُس نے کہا، ”واقعی، خداوند نے اپنے فرشتے کو میرے پاس بھیج کر مجھے ہیرودیس کے ہاتھ سے بچایا ہے۔ اب یہودی قوم کی توقع پوری نہیں ہو گی۔“
Acts UrduGeo 12:12  جب یہ بات اُسے سمجھ آئی تو وہ یوحنا مرقس کی ماں مریم کے گھر چلا گیا۔ وہاں بہت سے افراد جمع ہو کر دعا کر رہے تھے۔
Acts UrduGeo 12:13  پطرس نے گیٹ کھٹکھٹایا تو ایک نوکرانی دیکھنے کے لئے آئی۔ اُس کا نام رُدی تھا۔
Acts UrduGeo 12:14  جب اُس نے پطرس کی آواز پہچان لی تو وہ خوشی کے مارے گیٹ کو کھولنے کے بجائے دوڑ کر اندر چلی گئی اور بتایا، ”پطرس گیٹ پر کھڑے ہیں!“
Acts UrduGeo 12:15  حاضرین نے کہا، ”ہوش میں آؤ!“ لیکن وہ اپنی بات پر اَڑی رہی۔ پھر اُنہوں نے کہا، ”یہ اُس کا فرشتہ ہو گا۔“
Acts UrduGeo 12:16  اب تک پطرس باہر کھڑا کھٹکھٹا رہا تھا۔ چنانچہ اُنہوں نے گیٹ کو کھول دیا۔ پطرس کو دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔
Acts UrduGeo 12:17  لیکن اُس نے اپنے ہاتھ سے خاموش رہنے کا اشارہ کیا اور اُنہیں سارا واقعہ سنایا کہ خداوند مجھے کس طرح جیل سے نکال لایا ہے۔ ”یعقوب اور باقی بھائیوں کو بھی یہ بتانا،“ یہ کہہ کر وہ کہیں اَور چلا گیا۔
Acts UrduGeo 12:18  اگلی صبح جیل کے فوجیوں میں بڑی ہل چل مچ گئی کہ پطرس کا کیا ہوا ہے۔
Acts UrduGeo 12:19  جب ہیرودیس نے اُسے ڈھونڈا اور نہ پایا تو اُس نے پہرے داروں کا بیان لے کر اُنہیں سزائے موت دے دی۔ اِس کے بعد وہ یہودیہ سے چلا گیا اور قیصریہ میں رہنے لگا۔
Acts UrduGeo 12:20  اُس وقت وہ صور اور صیدا کے باشندوں سے نہایت ناراض تھا۔ اِس لئے دونوں شہروں کے نمائندے مل کر صلح کی درخواست کرنے کے لئے اُس کے پاس آئے۔ وجہ یہ تھی کہ اُن کی خوراک ہیرودیس کے ملک سے حاصل ہوتی تھی۔ اُنہوں نے بادشاہ کے محل کے انچارج بلستس کو اِس پر آمادہ کیا کہ وہ اُن کی مدد کرے
Acts UrduGeo 12:21  اور بادشاہ سے ملنے کا دن مقرر کیا۔ جب وہ دن آیا تو ہیرودیس اپنا شاہی لباس پہن کر تخت پر بیٹھ گیا اور ایک علانیہ تقریر کی۔
Acts UrduGeo 12:22  عوام نے نعرے لگا لگا کر پکارا، ”یہ اللہ کی آواز ہے، انسان کی نہیں۔“
Acts UrduGeo 12:23  وہ ابھی یہ کہہ رہے تھے کہ رب کے فرشتے نے ہیرودیس کو مارا، کیونکہ اُس نے لوگوں کی پرستش قبول کر کے اللہ کو جلال نہیں دیا تھا۔ وہ بیمار ہوا اور کیڑوں نے اُس کے جسم کو کھا کھا کر ختم کر دیا۔ اِسی حالت میں وہ مر گیا۔
Acts UrduGeo 12:24  لیکن اللہ کا کلام بڑھتا اور پھیلتا گیا۔
Acts UrduGeo 12:25  اِتنے میں برنباس اور ساؤل انطاکیہ کا ہدیہ لے کر یروشلم پہنچ چکے تھے۔ اُنہوں نے پیسے وہاں کے بزرگوں کے سپرد کر دیئے اور پھر یوحنا مرقس کو ساتھ لے کر واپس چلے گئے۔
Chapter 13
Acts UrduGeo 13:1  انطاکیہ کی جماعت میں کئی نبی اور اُستاد تھے: برنباس، شمعون جو کالا کہلاتا تھا، لوکیُس کرینی، مناہیم جس نے بادشاہ ہیرودیس انتپاس کے ساتھ پرورش پائی تھی اور ساؤل۔
Acts UrduGeo 13:2  ایک دن جب وہ روزہ رکھ کر خداوند کی پرستش کر رہے تھے تو روح القدس اُن سے ہم کلام ہوا، ”برنباس اور ساؤل کو اُس خاص کام کے لئے الگ کرو جس کے لئے مَیں نے اُنہیں بُلایا ہے۔“
Acts UrduGeo 13:3  اِس پر اُنہوں نے مزید روزے رکھے اور دعا کی، پھر اُن پر اپنے ہاتھ رکھ کر اُنہیں رُخصت کر دیا۔
Acts UrduGeo 13:4  یوں برنباس اور ساؤل کو روح القدس کی طرف سے بھیجا گیا۔ پہلے وہ ساحلی شہر سلوکیہ گئے اور وہاں جہاز میں بیٹھ کر جزیرۂ قبرص کے لئے روانہ ہوئے۔
Acts UrduGeo 13:5  جب وہ سلمیس شہر پہنچے تو اُنہوں نے یہودیوں کے عبادت خانوں میں جا کر اللہ کا کلام سنایا۔ یوحنا مرقس مددگار کے طور پر اُن کے ساتھ تھا۔
Acts UrduGeo 13:6  پورے جزیرے میں سے سفر کرتے کرتے وہ پافس شہر تک پہنچ گئے۔ وہاں اُن کی ملاقات ایک یہودی جادوگر سے ہوئی جس کا نام برعیسیٰ تھا۔ وہ جھوٹا نبی تھا
Acts UrduGeo 13:7  اور جزیرے کے گورنر سرگیُس پولس کی خدمت کے لئے حاضر رہتا تھا۔ سرگیُس ایک سمجھ دار آدمی تھا۔ اُس نے برنباس اور ساؤل کو اپنے پاس بُلا لیا کیونکہ وہ اللہ کا کلام سننے کا خواہش مند تھا۔
Acts UrduGeo 13:8  لیکن جادوگر الیماس (برعیسیٰ کا دوسرا نام) نے اُن کی مخالفت کر کے گورنر کو ایمان سے باز رکھنے کی کوشش کی۔
Acts UrduGeo 13:9  پھر ساؤل جو پولس بھی کہلاتا ہے روح القدس سے معمور ہوا اور غور سے اُس کی طرف دیکھنے لگا۔
Acts UrduGeo 13:10  اُس نے کہا، ”ابلیس کے فرزند! تُو ہر قسم کے دھوکے اور بدی سے بھرا ہوا ہے اور ہر انصاف کا دشمن ہے۔ کیا تُو خداوند کی سیدھی راہوں کو بگاڑنے کی کوشش سے باز نہ آئے گا؟
Acts UrduGeo 13:11  اب خداوند تجھے سزا دے گا۔ تُو اندھا ہو کر کچھ دیر کے لئے سورج کی روشنی نہیں دیکھے گا۔“ اُسی لمحے دُھند اور تاریکی جادوگر پر چھا گئی اور وہ ٹٹول ٹٹول کر کسی کو تلاش کرنے لگا جو اُس کی راہنمائی کرے۔
Acts UrduGeo 13:12  یہ ماجرا دیکھ کر گورنر ایمان لایا، کیونکہ خداوند کی تعلیم نے اُسے حیرت زدہ کر دیا تھا۔
Acts UrduGeo 13:13  پھر پولس اور اُس کے ساتھی جہاز پر سوار ہوئے اور پافس سے روانہ ہو کر پرگہ شہر پہنچ گئے جو پمفیلیہ میں ہے۔ وہاں یوحنا مرقس اُنہیں چھوڑ کر یروشلم واپس چلا گیا۔
Acts UrduGeo 13:14  لیکن پولس اور برنباس آگے نکل کر پسدیہ میں واقع شہر انطاکیہ پہنچے جہاں وہ سبت کے دن یہودی عبادت خانے میں جا کر بیٹھ گئے۔
Acts UrduGeo 13:15  توریت اور نبیوں کے صحیفوں کی تلاوت کے بعد عبادت خانے کے راہنماؤں نے اُنہیں کہلا بھیجا، ”بھائیو، اگر آپ کے پاس لوگوں کے لئے کوئی نصیحت کی بات ہے تو اُسے پیش کریں۔“
Acts UrduGeo 13:16  پولس کھڑا ہوا اور ہاتھ کا اشارہ کر کے بولنے لگا، ”اسرائیل کے مردو اور خدا ترس غیریہودیو، میری بات سنیں!
Acts UrduGeo 13:17  اِس قوم اسرائیل کے خدا نے ہمارے باپ دادا کو چن کر اُنہیں مصر میں ہی طاقت ور بنا دیا جہاں وہ اجنبی تھے۔ پھر وہ اُنہیں بڑی قدرت کے ساتھ وہاں سے نکال لایا۔
Acts UrduGeo 13:18  جب وہ ریگستان میں پھر رہے تھے تو وہ چالیس سال تک اُنہیں برداشت کرتا رہا۔
Acts UrduGeo 13:19  اِس کے بعد اُس نے ملکِ کنعان میں سات قوموں کو تباہ کر کے اُن کی زمین اسرائیل کو ورثے میں دی۔
Acts UrduGeo 13:20  اِتنے میں تقریباً 450 سال گزر گئے۔ یشوع کی موت پر اللہ نے اُنہیں سموایل نبی کے دور تک قاضی دیئے تاکہ اُن کی راہنمائی کریں۔
Acts UrduGeo 13:21  پھر اِن سے تنگ آ کر اُنہوں نے بادشاہ مانگا، اِس لئے اُس نے اُنہیں ساؤل بن قیس دے دیا جو بن یمین کے قبیلے کا تھا۔ ساؤل چالیس سال تک اُن کا بادشاہ رہا،
Acts UrduGeo 13:22  پھر اللہ نے اُسے ہٹا کر داؤد کو تخت پر بٹھا دیا۔ داؤد وہی آدمی ہے جس کے بارے میں اللہ نے گواہی دی، ’مَیں نے داؤد بن یسّی میں ایک ایسا آدمی پایا ہے جو میری سوچ رکھتا ہے۔ جو کچھ بھی مَیں چاہتا ہوں اُسے وہ کرے گا۔‘
Acts UrduGeo 13:23  اِسی بادشاہ کی اولاد میں سے عیسیٰ نکلا جس کا وعدہ اللہ کر چکا تھا اور جسے اُس نے اسرائیل کو نجات دینے کے لئے بھیج دیا۔
Acts UrduGeo 13:24  اُس کے آنے سے پیشتر یحییٰ بپتسمہ دینے والے نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی پوری قوم کو توبہ کر کے بپتسمہ لینے کی ضرورت ہے۔
Acts UrduGeo 13:25  اپنی خدمت کے اختتام پر اُس نے کہا، ’تمہارے نزدیک مَیں کون ہوں؟ مَیں وہ نہیں ہوں جو تم سمجھتے ہو۔ لیکن میرے بعد وہ آ رہا ہے جس کے جوتوں کے تسمے مَیں کھولنے کے لائق بھی نہیں ہوں۔‘
Acts UrduGeo 13:26  بھائیو، ابراہیم کے فرزندو اور خدا کا خوف ماننے والے غیریہودیو! نجات کا پیغام ہمیں ہی بھیج دیا گیا ہے۔
Acts UrduGeo 13:27  یروشلم کے رہنے والوں اور اُن کے راہنماؤں نے عیسیٰ کو نہ پہچانا بلکہ اُسے مجرم ٹھہرایا۔ یوں اُن کی معرفت نبیوں کی وہ پیش گوئیاں پوری ہوئیں جن کی تلاوت ہر سبت کو کی جاتی ہے۔
Acts UrduGeo 13:28  اور اگرچہ اُنہیں سزائے موت دینے کی وجہ نہ ملی توبھی اُنہوں نے پیلاطس سے گزارش کی کہ وہ اُسے سزائے موت دے۔
Acts UrduGeo 13:29  جب اُن کی معرفت عیسیٰ کے بارے میں تمام پیش گوئیاں پوری ہوئیں تو اُنہوں نے اُسے صلیب سے اُتار کر قبر میں رکھ دیا۔
Acts UrduGeo 13:30  لیکن اللہ نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا
Acts UrduGeo 13:31  اور وہ بہت دنوں تک اپنے اُن پیروکاروں پر ظاہر ہوتا رہا جو اُس کے ساتھ گلیل سے یروشلم آئے تھے۔ یہ اب ہماری قوم کے سامنے اُس کے گواہ ہیں۔
Acts UrduGeo 13:32  اور اب ہم آپ کو یہ خوش خبری سنانے آئے ہیں کہ جو وعدہ اللہ نے ہمارے باپ دادا کے ساتھ کیا،
Acts UrduGeo 13:33  اُسے اُس نے عیسیٰ کو زندہ کر کے ہمارے لئے جو اُن کی اولاد ہیں پورا کر دیا ہے۔ یوں دوسرے زبور میں لکھا ہے، ’تُو میرا فرزند ہے، آج مَیں تیرا باپ بن گیا ہوں۔‘
Acts UrduGeo 13:34  اِس حقیقت کا ذکر بھی کلامِ مُقدّس میں کیا گیا ہے کہ اللہ اُسے مُردوں میں سے زندہ کر کے کبھی گلنے سڑنے نہیں دے گا: ’مَیں تمہیں اُن مُقدّس اور اَن مٹ مہربانیوں سے نوازوں گا جن کا وعدہ داؤد سے کیا تھا۔‘
Acts UrduGeo 13:35  یہ بات ایک اَور حوالے میں پیش کی گئی ہے، ’تُو اپنے مُقدّس کو گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچنے نہیں دے گا۔‘
Acts UrduGeo 13:36  اِس حوالے کا تعلق داؤد کے ساتھ نہیں ہے، کیونکہ داؤد اپنے زمانے میں اللہ کی مرضی کی خدمت کرنے کے بعد فوت ہو کر اپنے باپ دادا سے جا ملا۔ اُس کی لاش گل کر ختم ہو گئی۔
Acts UrduGeo 13:37  بلکہ یہ حوالہ کسی اَور کا ذکر کرتا ہے، اُس کا جسے اللہ نے زندہ کر دیا اور جس کا جسم گلنے سڑنے سے دوچار نہ ہوا۔
Acts UrduGeo 13:38  بھائیو، اب میری یہ بات جان لیں، ہم اِس کی منادی کرنے آئے ہیں کہ آپ کو اِس شخص عیسیٰ کے وسیلے سے اپنے گناہوں کی معافی ملتی ہے۔ موسیٰ کی شریعت آپ کو کسی طرح بھی راست باز قرار نہیں دے سکتی تھی،
Acts UrduGeo 13:39  لیکن اب جو بھی عیسیٰ پر ایمان لائے اُسے ہر لحاظ سے راست باز قرار دیا جاتا ہے۔
Acts UrduGeo 13:40  اِس لئے خبردار! ایسا نہ ہو کہ وہ بات آپ پر پوری اُترے جو نبیوں کے صحیفوں میں لکھی ہے،
Acts UrduGeo 13:41  ’غور کرو، مذاق اُڑانے والو! حیرت زدہ ہو کر ہلاک ہو جاؤ۔ کیونکہ مَیں تمہارے جیتے جی ایک ایسا کام کروں گا جس کی جب خبر سنو گے تو تمہیں یقین نہیں آئے گا‘۔“
Acts UrduGeo 13:42  جب پولس اور برنباس عبادت خانے سے نکلنے لگے تو لوگوں نے اُن سے گزارش کی، ”اگلے سبت ہمیں اِن باتوں کے بارے میں مزید کچھ بتائیں۔“
Acts UrduGeo 13:43  عبادت کے بعد بہت سے یہودی اور یہودی ایمان کے نومرید پولس اور برنباس کے پیچھے ہو لئے، اور دونوں نے اُن سے بات کر کے اُن کی حوصلہ افزائی کی کہ اللہ کے فضل پر قائم رہیں۔
Acts UrduGeo 13:44  اگلے سبت کے دن تقریباً تمام شہر خداوند کا کلام سننے کو جمع ہوا۔
Acts UrduGeo 13:45  لیکن جب یہودیوں نے ہجوم کو دیکھا تو وہ حسد سے جل گئے اور پولس کی باتوں کی تردید کر کے کفر بکنے لگے۔
Acts UrduGeo 13:46  اِس پر پولس اور برنباس نے اُن سے صاف صاف کہہ دیا، ”لازم تھا کہ اللہ کا کلام پہلے آپ کو سنایا جائے۔ لیکن چونکہ آپ اُسے مسترد کر کے اپنے آپ کو ابدی زندگی کے لائق نہیں سمجھتے اِس لئے ہم اب غیریہودیوں کی طرف رُخ کرتے ہیں۔
Acts UrduGeo 13:47  کیونکہ خداوند نے ہمیں یہی حکم دیا جب اُس نے فرمایا، ’مَیں نے تجھے دیگر اقوام کی روشنی بنا دی ہے تاکہ تُو میری نجات کو دنیا کی انتہا تک پہنچائے‘۔“
Acts UrduGeo 13:48  یہ سن کر غیریہودی خوش ہوئے اور خداوند کے کلام کی تمجید کرنے لگے۔ اور جتنے ابدی زندگی کے لئے مقرر کئے گئے تھے وہ ایمان لائے۔
Acts UrduGeo 13:49  یوں خداوند کا کلام پورے علاقے میں پھیل گیا۔
Acts UrduGeo 13:50  پھر یہودیوں نے شہر کے لیڈروں اور یہودی ایمان رکھنے والی کچھ بارسوخ غیریہودی خواتین کو اُکسا کر لوگوں کو پولس اور برنباس کو ستانے پر اُبھارا۔ آخرکار اُنہیں شہر کی سرحدوں سے نکال دیا گیا۔
Acts UrduGeo 13:51  اِس پر وہ اُن کے خلاف گواہی کے طور پر اپنے جوتوں سے گرد جھاڑ کر آگے بڑھے اور اکنیُم شہر پہنچ گئے۔
Acts UrduGeo 13:52  اور انطاکیہ کے شاگرد خوشی اور روح القدس سے بھرے رہے۔
Chapter 14
Acts UrduGeo 14:1  اکنیُم میں پولس اور برنباس یہودی عبادت خانے میں جا کر اِتنے اختیار سے بولے کہ یہودیوں اور غیریہودیوں کی بڑی تعداد ایمان لے آئی۔
Acts UrduGeo 14:2  لیکن جن یہودیوں نے ایمان لانے سے انکار کیا اُنہوں نے غیریہودیوں کو اُکسا کر بھائیوں کے بارے میں اُن کے خیالات خراب کر دیئے۔
Acts UrduGeo 14:3  توبھی رسول کافی دیر تک وہاں ٹھہرے۔ اُنہوں نے دلیری سے خداوند کے بارے میں تعلیم دی اور خداوند نے اپنے فضل کے پیغام کی تصدیق کی۔ اُس نے اُن کے ہاتھوں الٰہی نشان اور معجزے رونما ہونے دیئے۔
Acts UrduGeo 14:4  لیکن شہر میں آباد لوگ دو گروہوں میں بٹ گئے۔ کچھ یہودیوں کے حق میں تھے اور کچھ رسولوں کے حق میں۔
Acts UrduGeo 14:5  پھر کچھ غیریہودیوں اور یہودیوں میں جوش آ گیا۔ اُنہوں نے اپنے لیڈروں سمیت فیصلہ کیا کہ ہم پولس اور برنباس کی تذلیل کر کے اُنہیں سنگسار کریں گے۔
Acts UrduGeo 14:6  لیکن جب رسولوں کو پتا چلا تو وہ ہجرت کر کے لکاؤنیہ کے شہروں لسترہ، دربے اور ارد گرد کے علاقے میں
Acts UrduGeo 14:7  اللہ کی خوش خبری سناتے رہے۔
Acts UrduGeo 14:8  لسترہ میں پولس اور برنباس کی ملاقات ایک آدمی سے ہوئی جس کے پاؤں میں طاقت نہیں تھی۔ وہ پیدائش ہی سے لنگڑا تھا اور کبھی بھی چل پھر نہ سکا تھا۔ وہ وہاں بیٹھا
Acts UrduGeo 14:9  اُن کی باتیں سن رہا تھا کہ پولس نے غور سے اُس کی طرف دیکھا۔ اُس نے جان لیا کہ اُس آدمی میں رِہائی پانے کے لائق ایمان ہے۔
Acts UrduGeo 14:10  اِس لئے وہ اونچی آواز سے بولا، ”اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں!“ وہ اُچھل کر کھڑا ہوا اور چلنے پھرنے لگا۔
Acts UrduGeo 14:11  پولس کا یہ کام دیکھ کر ہجوم اپنی مقامی زبان میں چلّا اُٹھا، ”اِن آدمیوں کی شکل میں دیوتا ہمارے پاس اُتر آئے ہیں۔“
Acts UrduGeo 14:12  اُنہوں نے برنباس کو یونانی دیوتا زیوس قرار دیا اور پولس کو دیوتا ہرمیس، کیونکہ کلام سنانے کی خدمت زیادہ تر وہ انجام دیتا تھا۔
Acts UrduGeo 14:13  اِس پر شہر سے باہر واقع زیوس کے مندر کا پجاری شہر کے دروازے پر بَیل اور پھولوں کے ہار لے آیا اور ہجوم کے ساتھ قربانیاں چڑھانے کی تیاریاں کرنے لگا۔
Acts UrduGeo 14:14  یہ سن کر برنباس اور ساؤل رسول اپنے کپڑوں کو پھاڑ کر ہجوم میں جا گھسے اور چلّانے لگے،
Acts UrduGeo 14:15  ”مردو، یہ آپ کیا کر رہے ہیں؟ ہم بھی آپ جیسے انسان ہیں۔ ہم تو آپ کو اللہ کی یہ خوش خبری سنانے آئے ہیں کہ آپ اِن بےکار چیزوں کو چھوڑ کر زندہ خدا کی طرف رجوع فرمائیں جس نے آسمان و زمین، سمندر اور جو کچھ اُن میں ہے پیدا کیا ہے۔
Acts UrduGeo 14:16  ماضی میں اُس نے تمام غیریہودی قوموں کو کھلا چھوڑ دیا تھا کہ وہ اپنی اپنی راہ پر چلیں۔
Acts UrduGeo 14:17  توبھی اُس نے ایسی چیزیں آپ کے پاس رہنے دی ہیں جو اُس کی گواہی دیتی ہیں۔ اُس کی مہربانی اِس سے ظاہر ہوتی ہے کہ وہ آپ کو بارش بھیج کر ہر موسم کی فصلیں مہیا کرتا ہے اور آپ سیر ہو کر خوشی سے بھر جاتے ہیں۔“
Acts UrduGeo 14:18  اِن الفاظ کے باوجود پولس اور برنباس نے بڑی مشکل سے ہجوم کو اُنہیں قربانیاں چڑھانے سے روکا۔
Acts UrduGeo 14:19  پھر کچھ یہودی پسدیہ کے انطاکیہ اور اکنیُم سے وہاں آئے اور ہجوم کو اپنی طرف مائل کیا۔ اُنہوں نے پولس کو سنگسار کیا اور شہر سے باہر گھسیٹ کر لے گئے۔ اُن کا خیال تھا کہ وہ مر گیا ہے،
Acts UrduGeo 14:20  لیکن جب شاگرد اُس کے گرد جمع ہوئے تو وہ اُٹھ کر شہر کی طرف واپس چل پڑا۔ اگلے دن وہ برنباس سمیت دربے چلا گیا۔
Acts UrduGeo 14:21  دربے میں اُنہوں نے اللہ کی خوش خبری سنا کر بہت سے شاگرد بنائے۔ پھر وہ مُڑ کر لسترہ، اکنیُم اور پسدیہ کے انطاکیہ واپس آئے۔
Acts UrduGeo 14:22  ہر جگہ اُنہوں نے شاگردوں کے دل مضبوط کر کے اُن کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایمان میں ثابت قدم رہیں۔ اُنہوں نے کہا، ”لازم ہے کہ ہم بہت سی مصیبتوں میں سے گزر کر اللہ کی بادشاہی میں داخل ہوں۔“
Acts UrduGeo 14:23  پولس اور برنباس نے ہر جماعت میں بزرگ بھی مقرر کئے۔ اُنہوں نے روزے رکھ کر دعا کی اور اُنہیں اُس خداوند کے سپرد کیا جس پر وہ ایمان لائے تھے۔
Acts UrduGeo 14:24  یوں پسدیہ کے علاقے میں سے سفر کرتے کرتے وہ پمفیلیہ پہنچے۔
Acts UrduGeo 14:25  اُنہوں نے پرگہ میں کلامِ مُقدّس سنایا اور پھر اُتر کر اتلیہ پہنچے۔
Acts UrduGeo 14:26  وہاں سے وہ جہاز میں بیٹھ کر شام کے شہر انطاکیہ کے لئے روانہ ہوئے، اُس شہر کے لئے جہاں ایمان داروں نے اُنہیں اِس تبلیغی سفر کے لئے اللہ کے فضل کے سپرد کیا تھا۔ یوں اُنہوں نے اپنی اِس خدمت کو پورا کیا۔
Acts UrduGeo 14:27  انطاکیہ پہنچ کر اُنہوں نے ایمان داروں کو جمع کر کے اُن تمام کاموں کا بیان کیا جو اللہ نے اُن کے وسیلے سے کئے تھے۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ اللہ نے کس طرح غیریہودیوں کے لئے بھی ایمان کا دروازہ کھول دیا ہے۔
Acts UrduGeo 14:28  اور وہ کافی دیر تک وہاں کے شاگردوں کے پاس ٹھہرے رہے۔
Chapter 15
Acts UrduGeo 15:1  اُس وقت کچھ آدمی یہودیہ سے آ کر شام کے انطاکیہ میں بھائیوں کو یہ تعلیم دینے لگے، ”لازم ہے کہ آپ کا موسیٰ کی شریعت کے مطابق ختنہ کیا جائے، ورنہ آپ نجات نہیں پا سکیں گے۔“
Acts UrduGeo 15:2  اِس سے اُن کے اور برنباس اور پولس کے درمیان نااتفاقی پیدا ہو گئی اور دونوں اُن کے ساتھ خوب بحث مباحثہ کرنے لگے۔ آخرکار جماعت نے پولس اور برنباس کو مقرر کیا کہ وہ چند ایک اَور مقامی ایمان داروں کے ساتھ یروشلم جائیں اور وہاں کے رسولوں اور بزرگوں کو یہ معاملہ پیش کریں۔
Acts UrduGeo 15:3  چنانچہ جماعت نے اُنہیں روانہ کیا اور وہ فینیکے اور سامریہ میں سے گزرے۔ راستے میں اُنہوں نے مقامی ایمان داروں کو تفصیل سے بتایا کہ غیریہودی کس طرح خداوند کی طرف رجوع لا رہے ہیں۔ یہ سن کر تمام بھائی نہایت خوش ہوئے۔
Acts UrduGeo 15:4  جب وہ یروشلم پہنچ گئے تو جماعت نے اپنے رسولوں اور بزرگوں سمیت اُن کا استقبال کیا۔ پھر پولس اور برنباس نے سب کچھ بیان کیا جو اُن کی معرفت ہوا تھا۔
Acts UrduGeo 15:5  یہ سن کر کچھ ایمان دار کھڑے ہوئے جو فریسی فرقے میں سے تھے۔ اُنہوں نے کہا، ”لازم ہے کہ غیریہودیوں کا ختنہ کیا جائے اور اُنہیں حکم دیا جائے کہ وہ موسیٰ کی شریعت کے مطابق زندگی گزاریں۔“
Acts UrduGeo 15:6  رسول اور بزرگ اِس معاملے پر غور کرنے کے لئے جمع ہوئے۔
Acts UrduGeo 15:7  بہت بحث مباحثہ کے بعد پطرس کھڑا ہوا اور کہا، ”بھائیو، آپ جانتے ہیں کہ اللہ نے بہت دیر ہوئی آپ میں سے مجھے چن لیا کہ غیریہودیوں کو اللہ کی خوش خبری سناؤں تاکہ وہ ایمان لائیں۔
Acts UrduGeo 15:8  اور اللہ نے جو دلوں کو جانتا ہے اِس بات کی تصدیق کی ہے، کیونکہ اُس نے اُنہیں وہی روح القدس بخشا ہے جو اُس نے ہمیں بھی دیا تھا۔
Acts UrduGeo 15:9  اُس نے ہم میں اور اُن میں کوئی بھی فرق نہ رکھا بلکہ ایمان سے اُن کے دلوں کو بھی پاک کر دیا۔
Acts UrduGeo 15:10  چنانچہ آپ اللہ کو اِس میں کیوں آزما رہے ہیں کہ آپ غیریہودی شاگردوں کی گردن پر ایک ایسا جوا رکھنا چاہتے ہیں جو نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا اُٹھا سکتے تھے؟
Acts UrduGeo 15:11  دیکھیں، ہم تو ایمان رکھتے ہیں کہ ہم سب ایک ہی طریقے یعنی خداوند عیسیٰ کے فضل ہی سے نجات پاتے ہیں۔“
Acts UrduGeo 15:12  تمام لوگ چپ رہے تو پولس اور برنباس اُنہیں اُن الٰہی نشانوں اور معجزوں کے بارے میں بتانے لگے جو اللہ نے اُن کی معرفت غیریہودیوں کے درمیان کئے تھے۔
Acts UrduGeo 15:13  جب اُن کی بات ختم ہوئی تو یعقوب نے کہا، ”بھائیو، میری بات سنیں!
Acts UrduGeo 15:14  شمعون نے بیان کیا ہے کہ اللہ نے کس طرح پہلا قدم اُٹھا کر غیریہودیوں پر اپنی فکرمندی کا اظہار کیا اور اُن میں سے اپنے لئے ایک قوم چن لی۔
Acts UrduGeo 15:15  اور یہ بات نبیوں کی پیش گوئیوں کے بھی مطابق ہے۔ چنانچہ لکھا ہے،
Acts UrduGeo 15:16  ’اِس کے بعد مَیں واپس آ کر داؤد کے تباہ شدہ گھر کو نئے سرے سے تعمیر کروں گا، مَیں اُس کے کھنڈرات دوبارہ تعمیر کر کے بحال کروں گا
Acts UrduGeo 15:17  تاکہ لوگوں کا بچا کھچا حصہ اور وہ تمام قومیں مجھے ڈھونڈیں جن پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے۔ یہ رب کا فرمان ہے، اور وہ یہ کرے گا بھی‘
Acts UrduGeo 15:18  بلکہ یہ اُسے ازل سے معلوم ہے۔
Acts UrduGeo 15:19  یہی پیشِ نظر رکھ کر میری رائے یہ ہے کہ ہم اُن غیریہودیوں کو جو اللہ کی طرف رجوع کر رہے ہیں غیرضروری تکلیف نہ دیں۔
Acts UrduGeo 15:20  اِس کے بجائے بہتر یہ ہے کہ ہم اُنہیں لکھ کر ہدایت دیں کہ وہ اِن چیزوں سے پرہیز کریں: ایسے کھانوں سے جو بُتوں کو پیش کئے جانے سے ناپاک ہیں، زناکاری سے، ایسے جانوروں کا گوشت کھانے سے جنہیں گلا گھونٹ کر مار دیا گیا ہو اور خون کھانے سے۔
Acts UrduGeo 15:21  کیونکہ موسوی شریعت کی منادی کرنے والے کئی نسلوں سے ہر شہر میں رہ رہے ہیں۔ جس شہر میں بھی جائیں ہر سبت کے دن شریعت کی تلاوت کی جاتی ہے۔“
Acts UrduGeo 15:22  پھر رسولوں اور بزرگوں نے پوری جماعت سمیت فیصلہ کیا کہ ہم اپنے میں سے کچھ آدمی چن کر پولس اور برنباس کے ہمراہ شام کے شہر انطاکیہ بھیج دیں۔ دو کو چنا گیا جو بھائیوں میں راہنما تھے، یہوداہ برسبا اور سیلاس۔
Acts UrduGeo 15:23  اُن کے ہاتھ اُنہوں نے یہ خط بھیجا، ”یروشلم کے رسولوں اور بزرگوں کی طرف سے جو آپ کے بھائی ہیں۔ عزیز غیریہودی بھائیو جو انطاکیہ، شام اور کلِکیہ میں رہتے ہیں، السلام علیکم!
Acts UrduGeo 15:24  سنا ہے کہ ہم میں سے کچھ لوگوں نے آپ کے پاس آ کر آپ کو پریشان کر کے بےچین کر دیا ہے، حالانکہ ہم نے اُنہیں نہیں بھیجا تھا۔
Acts UrduGeo 15:25  اِس لئے ہم سب اِس پر متفق ہوئے کہ کچھ آدمیوں کو چن کر اپنے پیارے بھائیوں برنباس اور پولس کے ہمراہ آپ کے پاس بھیجیں۔
Acts UrduGeo 15:26  برنباس اور پولس ایسے لوگ ہیں جنہوں نے ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کی خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال دی ہے۔
Acts UrduGeo 15:27  اُن کے ساتھی یہوداہ اور سیلاس ہیں جن کو ہم نے اِس لئے بھیجا کہ وہ زبانی بھی اُن باتوں کی تصدیق کریں جو ہم نے لکھی ہیں۔
Acts UrduGeo 15:28  ہم اور روح القدس اِس پر متفق ہوئے ہیں کہ آپ پر سوائے اِن ضروری باتوں کے کوئی بوجھ نہ ڈالیں:
Acts UrduGeo 15:29  بُتوں کو پیش کیا گیا کھانا مت کھانا، خون مت کھانا، ایسے جانوروں کا گوشت مت کھانا جو گلا گھونٹ کر مار دیئے گئے ہوں۔ اِس کے علاوہ زناکاری نہ کریں۔ اِن چیزوں سے باز رہیں گے تو اچھا کریں گے۔ خدا حافظ۔“
Acts UrduGeo 15:30  پولس، برنباس اور اُن کے ساتھی رُخصت ہو کر انطاکیہ چلے گئے۔ وہاں پہنچ کر اُنہوں نے جماعت اکٹھی کر کے اُسے خط دے دیا۔
Acts UrduGeo 15:31  اُسے پڑھ کر ایمان دار اُس کے حوصلہ افزا پیغام پر خوش ہوئے۔
Acts UrduGeo 15:32  یہوداہ اور سیلاس نے بھی جو خود نبی تھے بھائیوں کی حوصلہ افزائی اور مضبوطی کے لئے کافی باتیں کیں۔
Acts UrduGeo 15:33  وہ کچھ دیر کے لئے وہاں ٹھہرے، پھر مقامی بھائیوں نے اُنہیں سلامتی سے الوداع کہا تاکہ وہ بھیجنے والوں کے پاس واپس جا سکیں۔
Acts UrduGeo 15:34  [لیکن سیلاس کو وہاں ٹھہرنا اچھا لگا۔]
Acts UrduGeo 15:35  پولس اور برنباس خود کچھ اَور دیر انطاکیہ میں رہے۔ وہاں وہ بہت سے اَور لوگوں کے ساتھ خداوند کے کلام کی تعلیم دیتے اور اُس کی منادی کرتے رہے۔
Acts UrduGeo 15:36  کچھ دنوں کے بعد پولس نے برنباس سے کہا، ”آؤ، ہم مُڑ کر اُن تمام شہروں میں جائیں جہاں ہم نے خداوند کے کلام کی منادی کی ہے اور وہاں کے بھائیوں سے ملاقات کر کے اُن کا حال معلوم کریں۔“
Acts UrduGeo 15:37  برنباس متفق ہو کر یوحنا مرقس کو ساتھ لے جانا چاہتا تھا،
Acts UrduGeo 15:38  لیکن پولس نے اصرار کیا کہ وہ ساتھ نہ جائے، کیونکہ یوحنا مرقس پہلے دورے کے دوران ہی پمفیلیہ میں اُنہیں چھوڑ کر اُن کے ساتھ خدمت کرنے سے باز آیا تھا۔
Acts UrduGeo 15:39  اِس سے اُن میں اِتنا سخت اختلاف پیدا ہوا کہ وہ ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ برنباس یوحنا مرقس کو ساتھ لے کر جہاز میں بیٹھ گیا اور قبرص چلا گیا،
Acts UrduGeo 15:40  جبکہ پولس نے سیلاس کو خدمت کے لئے چن لیا۔ مقامی بھائیوں نے اُنہیں خداوند کے فضل کے سپرد کیا اور وہ روانہ ہوئے۔
Acts UrduGeo 15:41  یوں پولس جماعتوں کو مضبوط کرتے کرتے شام اور کلِکیہ میں سے گزرا۔
Chapter 16
Acts UrduGeo 16:1  چلتے چلتے وہ دربے پہنچا، پھر لسترہ۔ وہاں ایک شاگرد بنام تیمُتھیُس رہتا تھا۔ اُس کی یہودی ماں ایمان لائی تھی جبکہ باپ یونانی تھا۔
Acts UrduGeo 16:2  لسترہ اور اکنیُم کے بھائیوں نے اُس کی اچھی رپورٹ دی،
Acts UrduGeo 16:3  اِس لئے پولس اُسے سفر پر اپنے ساتھ لے جانا چاہتا تھا۔ اُس علاقے کے یہودیوں کا لحاظ کر کے اُس نے تیمُتھیُس کا ختنہ کروایا، کیونکہ سب لوگ اِس سے واقف تھے کہ اُس کا باپ یونانی ہے۔
Acts UrduGeo 16:4  پھر شہر بہ شہر جا کر اُنہوں نے مقامی جماعتوں کو یروشلم کے رسولوں اور بزرگوں کے وہ فیصلے پہنچائے جن کے مطابق زندگی گزارنی تھی۔
Acts UrduGeo 16:5  یوں جماعتیں ایمان میں مضبوط ہوئیں اور تعداد میں روز بہ روز بڑھتی گئیں۔
Acts UrduGeo 16:6  روح القدس نے اُنہیں صوبہ آسیہ میں کلامِ مُقدّس کی منادی کرنے سے روک لیا، اِس لئے وہ فروگیہ اور گلتیہ کے علاقے میں سے گزرے۔
Acts UrduGeo 16:7  موسیہ کے قریب آ کر اُنہوں نے شمال کی طرف صوبہ بِتُھنیہ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ لیکن عیسیٰ کے روح نے اُنہیں وہاں بھی جانے نہ دیا،
Acts UrduGeo 16:8  اِس لئے وہ موسیہ میں سے گزر کر بندرگاہ تروآس پہنچے۔
Acts UrduGeo 16:9  وہاں پولس نے رات کے وقت رویا دیکھی جس میں شمالی یونان میں واقع صوبہ مکدُنیہ کا ایک آدمی کھڑا اُس سے التماس کر رہا تھا، ”سمندر کو پار کر کے مکدُنیہ آئیں اور ہماری مدد کریں!“
Acts UrduGeo 16:10  جوں ہی اُس نے یہ رویا دیکھی ہم مکدُنیہ جانے کی تیاریاں کرنے لگے۔ کیونکہ ہم نے رویا سے یہ نتیجہ نکالا کہ اللہ نے ہمیں اُس علاقے کے لوگوں کو خوش خبری سنانے کے لئے بُلایا ہے۔
Acts UrduGeo 16:11  ہم تروآس میں جہاز پر سوار ہو کر سیدھے جزیرۂ سمتراکے کے لئے روانہ ہوئے۔ پھر اگلے دن آگے نکل کر نیاپلس پہنچے۔
Acts UrduGeo 16:12  وہاں جہاز سے اُتر کر ہم فلپی چلے گئے، جو صوبہ مکدُنیہ کے اُس ضلع کا صدر شہر تھا اور رومی نوآبادی تھا۔ اِس شہر میں ہم کچھ دن ٹھہرے۔
Acts UrduGeo 16:13  سبت کے دن ہم شہر سے نکل کر دریا کے کنارے گئے، جہاں ہماری توقع تھی کہ یہودی دعا کے لئے جمع ہوں گے۔ وہاں ہم بیٹھ کر کچھ خواتین سے بات کرنے لگے جو اکٹھی ہوئی تھیں۔
Acts UrduGeo 16:14  اُن میں سے تھواتیرہ شہر کی ایک عورت تھی جس کا نام لُدیہ تھا۔ اُس کا پیشہ قیمتی ارغوانی رنگ کے کپڑے کی تجارت تھا اور وہ اللہ کی پرستش کرنے والی غیریہودی تھی۔ خداوند نے اُس کے دل کو کھول دیا، اور اُس نے پولس کی باتوں پر توجہ دی۔
Acts UrduGeo 16:15  اُس کے اور اُس کے گھر والوں کے بپتسمہ لینے کے بعد اُس نے ہمیں اپنے گھر میں ٹھہرنے کی دعوت دی۔ اُس نے کہا، ”اگر آپ سمجھتے ہیں کہ مَیں واقعی خداوند پر ایمان لائی ہوں تو میرے گھر آ کر ٹھہریں۔“ یوں اُس نے ہمیں مجبور کیا۔
Acts UrduGeo 16:16  ایک دن ہم دعا کی جگہ کی طرف جا رہے تھے کہ ہماری ملاقات ایک لونڈی سے ہوئی جو ایک بدروح کے ذریعے لوگوں کی قسمت کا حال بتاتی تھی۔ اِس سے وہ اپنے مالکوں کے لئے بہت سے پیسے کماتی تھی۔
Acts UrduGeo 16:17  وہ پولس اور ہمارے پیچھے پڑ کر چیخ چیخ کر کہنے لگی، ”یہ آدمی اللہ تعالیٰ کے خادم ہیں جو آپ کو نجات کی راہ بتانے آئے ہیں۔“
Acts UrduGeo 16:18  یہ سلسلہ روز بہ روز جاری رہا۔ آخرکار پولس تنگ آ کر مُڑا اور بدروح سے کہا، ”مَیں تجھے عیسیٰ مسیح کے نام سے حکم دیتا ہوں کہ لڑکی میں سے نکل جا!“ اُسی لمحے وہ نکل گئی۔
Acts UrduGeo 16:19  اُس کے مالکوں کو معلوم ہوا کہ پیسے کمانے کی اُمید جاتی رہی تو وہ پولس اور سیلاس کو پکڑ کر چوک میں بیٹھے اقتدار رکھنے والوں کے سامنے گھسیٹ لے گئے۔
Acts UrduGeo 16:20  اُنہیں مجسٹریٹوں کے سامنے پیش کر کے وہ چلّانے لگے، ”یہ آدمی ہمارے شہر میں ہل چل پیدا کر رہے ہیں۔ یہ یہودی ہیں
Acts UrduGeo 16:21  اور ایسے رسم و رواج کا پرچار کر رہے ہیں جنہیں قبول کرنا اور ادا کرنا ہم رومیوں کے لئے جائز نہیں۔“
Acts UrduGeo 16:22  ہجوم بھی آ ملا اور پولس اور سیلاس کے خلاف باتیں کرنے لگا۔ اِس پر مجسٹریٹوں نے حکم دیا کہ اُن کے کپڑے اُتارے اور اُنہیں لاٹھی سے مارا جائے۔
Acts UrduGeo 16:23  اُنہوں نے اُن کی خوب پٹائی کروا کر اُنہیں قیدخانے میں ڈال دیا اور داروغے سے کہا کہ احتیاط سے اُن کی پہرا داری کرو۔
Acts UrduGeo 16:24  چنانچہ اُس نے اُنہیں جیل کے سب سے اندرونی حصے میں لے جا کر اُن کے پاؤں کاٹھ میں ڈال دیئے۔
Acts UrduGeo 16:25  اب ایسا ہوا کہ پولس اور سیلاس آدھی رات کے قریب دعا کر رہے اور اللہ کی تمجید کے گیت گا رہے تھے اور باقی قیدی سن رہے تھے۔
Acts UrduGeo 16:26  اچانک بڑا زلزلہ آیا اور قیدخانے کی پوری عمارت بنیادوں تک ہل گئی۔ فوراً تمام دروازے کھل گئے اور تمام قیدیوں کی زنجیریں کھل گئیں۔
Acts UrduGeo 16:27  داروغہ جاگ اُٹھا۔ جب اُس نے دیکھا کہ جیل کے دروازے کھلے ہیں تو وہ اپنی تلوار نکال کر خود کشی کرنے لگا، کیونکہ ایسا لگ رہا تھا کہ قیدی فرار ہو گئے ہیں۔
Acts UrduGeo 16:28  لیکن پولس چلّا اُٹھا، ”مت کریں! اپنے آپ کو نقصان نہ پہنچائیں۔ ہم سب یہیں ہیں۔“
Acts UrduGeo 16:29  داروغے نے چراغ منگوا لیا اور بھاگ کر اندر آیا۔ لرزتے لرزتے وہ پولس اور سیلاس کے سامنے گر گیا۔
Acts UrduGeo 16:30  پھر اُنہیں باہر لے جا کر اُس نے پوچھا، ”صاحبو، مجھے نجات پانے کے لئے کیا کرنا ہے؟“
Acts UrduGeo 16:31  اُنہوں نے جواب دیا، ”خداوند عیسیٰ پر ایمان لائیں تو آپ اور آپ کے گھرانے کو نجات ملے گی۔“
Acts UrduGeo 16:32  پھر اُنہوں نے اُسے اور اُس کے تمام گھر والوں کو خداوند کا کلام سنایا۔
Acts UrduGeo 16:33  اور رات کی اُسی گھڑی داروغے نے اُنہیں لے جا کر اُن کے زخموں کو دھویا۔ اِس کے بعد اُس کا اور اُس کے سارے گھر والوں کا بپتسمہ ہوا۔
Acts UrduGeo 16:34  پھر اُس نے اُنہیں اپنے گھر میں لا کر کھانا کھلایا۔ اللہ پر ایمان لانے کے باعث اُس نے اور اُس کے تمام گھر والوں نے بڑی خوشی منائی۔
Acts UrduGeo 16:35  جب دن چڑھا تو مجسٹریٹوں نے اپنے افسروں کو داروغے کے پاس بھجوا دیا کہ وہ پولس اور سیلاس کو رِہا کرے۔
Acts UrduGeo 16:36  چنانچہ داروغے نے پولس کو اُن کا پیغام پہنچا دیا، ”مجسٹریٹوں نے حکم دیا ہے کہ آپ اور سیلاس کو رِہا کر دیا جائے۔ اب نکل کر سلامتی سے چلے جائیں۔“
Acts UrduGeo 16:37  لیکن پولس نے اعتراض کیا۔ اُس نے اُن سے کہا، ”اُنہوں نے ہمیں عوام کے سامنے ہی اور عدالت میں پیش کئے بغیر مار کر جیل میں ڈال دیا ہے حالانکہ ہم رومی شہری ہیں۔ اور اب وہ ہمیں چپکے سے نکالنا چاہتے ہیں؟ ہرگز نہیں! اب وہ خود آئیں اور ہمیں باہر لے جائیں۔“
Acts UrduGeo 16:38  افسروں نے مجسٹریٹوں کو یہ خبر پہنچائی۔ جب اُنہیں معلوم ہوا کہ پولس اور سیلاس رومی شہری ہیں تو وہ گھبرا گئے۔
Acts UrduGeo 16:39  وہ خود اُنہیں سمجھانے کے لئے آئے اور جیل سے باہر لا کر گزارش کی کہ شہر کو چھوڑ دیں۔
Acts UrduGeo 16:40  چنانچہ پولس اور سیلاس جیل سے نکل آئے۔ لیکن پہلے وہ لُدیہ کے گھر گئے جہاں وہ بھائیوں سے ملے اور اُن کی حوصلہ افزائی کی۔ پھر وہ چلے گئے۔
Chapter 17
Acts UrduGeo 17:1  امفپلس اور اپلونیہ سے ہو کر پولس اور سیلاس تھسلُنیکے شہر پہنچ گئے جہاں یہودی عبادت خانہ تھا۔
Acts UrduGeo 17:2  اپنی عادت کے مطابق پولس اُس میں گیا اور لگاتار تین سبتوں کے دوران کلامِ مُقدّس سے دلائل دے دے کر یہودیوں کو قائل کرنے کی کوشش کرتا رہا۔
Acts UrduGeo 17:3  اُس نے کلامِ مُقدّس کی تشریح کر کے ثابت کیا کہ مسیح کا دُکھ اُٹھانا اور مُردوں میں سے جی اُٹھنا لازم تھا۔ اُس نے کہا، ”جس عیسیٰ کی مَیں خبر دے رہا ہوں، وہی مسیح ہے۔“
Acts UrduGeo 17:4  یہودیوں میں سے کچھ قائل ہو کر پولس اور سیلاس سے وابستہ ہو گئے، جن میں خدا ترس یونانیوں کی بڑی تعداد اور بارسوخ خواتین بھی شریک تھیں۔
Acts UrduGeo 17:5  یہ دیکھ کر باقی یہودی حسد کرنے لگے۔ اُنہوں نے گلیوں میں آوارہ پھرنے والے کچھ شریر آدمی اکٹھے کر کے جلوس نکالا اور شہر میں ہل چل مچا دی۔ پھر یاسون کے گھر پر حملہ کر کے اُنہوں نے پولس اور سیلاس کو ڈھونڈا تاکہ اُنہیں عوامی اجلاس کے سامنے پیش کریں۔
Acts UrduGeo 17:6  لیکن وہ وہاں نہیں تھے، اِس لئے وہ یاسون اور چند ایک اَور ایمان دار بھائیوں کو شہر کے مجسٹریٹوں کے سامنے لائے۔ اُنہوں نے چیخ کر کہا، ”یہ لوگ پوری دنیا میں گڑبڑ پیدا کر رہے ہیں اور اب یہاں بھی آ گئے ہیں۔
Acts UrduGeo 17:7  یاسون نے اُنہیں اپنے گھر میں ٹھہرایا ہے۔ یہ سب شہنشاہ کے احکام کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، کیونکہ یہ کسی اَور کو بادشاہ مانتے ہیں جس کا نام عیسیٰ ہے۔“
Acts UrduGeo 17:8  اِس طرح کی باتوں سے اُنہوں نے ہجوم اور مجسٹریٹوں میں بڑا ہنگامہ پیدا کیا۔
Acts UrduGeo 17:9  چنانچہ مجسٹریٹوں نے یاسون اور دوسروں سے ضمانت لی اور پھر اُنہیں چھوڑ دیا۔
Acts UrduGeo 17:10  اُسی رات بھائیوں نے پولس اور سیلاس کو بیریہ بھیج دیا۔ وہاں پہنچ کر وہ یہودی عبادت خانے میں گئے۔
Acts UrduGeo 17:11  یہ لوگ تھسلُنیکے کے یہودیوں کی نسبت زیادہ کھلے ذہن کے تھے۔ یہ بڑے شوق سے پولس اور سیلاس کی باتیں سنتے اور روز بہ روز کلامِ مُقدّس کی تفتیش کرتے رہے کہ کیا واقعی ایسا ہے جیسا ہمیں بتایا جا رہا ہے؟
Acts UrduGeo 17:12  نتیجے میں اِن میں سے بہت سے یہودی ایمان لائے اور ساتھ ساتھ بہت سی بارسوخ یونانی خواتین اور مرد بھی۔
Acts UrduGeo 17:13  لیکن پھر تھسلُنیکے کے یہودیوں کو یہ خبر ملی کہ پولس بیریہ میں اللہ کا کلام سنا رہا ہے۔ وہ وہاں بھی پہنچے اور لوگوں کو اُکسا کر ہل چل مچا دی۔
Acts UrduGeo 17:14  اِس پر بھائیوں نے پولس کو فوراً ساحل پر بھیج دیا، لیکن سیلاس اور تیمُتھیُس بیریہ میں پیچھے رہ گئے۔
Acts UrduGeo 17:15  جو آدمی پولس کو ساحل تک پہنچانے آئے تھے وہ اُس کے ساتھ اتھینے تک گئے۔ وہاں وہ اُسے چھوڑ کر واپس چلے گئے۔ اُن کے ہاتھ پولس نے سیلاس اور تیمُتھیُس کو خبر بھیجی کہ جتنی جلدی ہو سکے بیریہ کو چھوڑ کر میرے پاس آ جائیں۔
Acts UrduGeo 17:16  اتھینے شہر میں سیلاس اور تیمُتھیُس کا انتظار کرتے کرتے پولس بڑے جوش میں آ گیا، کیونکہ اُس نے دیکھا کہ پورا شہر بُتوں سے بھرا ہوا ہے۔
Acts UrduGeo 17:17  وہ یہودی عبادت خانے میں جا کر یہودیوں اور خدا ترس غیریہودیوں سے بحث کرنے لگا۔ ساتھ ساتھ وہ روزانہ چوک میں بھی جا کر وہاں پر موجود لوگوں سے گفتگو کرتا رہا۔
Acts UrduGeo 17:18  اپکوری اور ستوئیکی فلسفی بھی اُس سے بحث کرنے لگے۔ جب پولس نے اُنہیں عیسیٰ اور اُس کے جی اُٹھنے کی خوش خبری سنائی تو بعض نے پوچھا، ”یہ بکواسی اِن باتوں سے کیا کہنا چاہتا ہے جو اِس نے اِدھر اُدھر سے چن کر جوڑ دی ہیں؟“ دوسروں نے کہا، ”لگتا ہے کہ وہ اجنبی دیوتاؤں کی خبر دے رہا ہے۔“
Acts UrduGeo 17:19  وہ اُسے ساتھ لے کر شہر کی مجلسِ شوریٰ میں گئے جو اریو پگس نامی پہاڑی پر منعقد ہوتی تھی۔ اُنہوں نے درخواست کی، ”کیا ہمیں معلوم ہو سکتا ہے کہ آپ کون سی نئی تعلیم پیش کر رہے ہیں؟
Acts UrduGeo 17:20  آپ تو ہمیں عجیب و غریب باتیں سنا رہے ہیں۔ اب ہم اُن کا صحیح مطلب جاننا چاہتے ہیں۔“
Acts UrduGeo 17:21  (بات یہ تھی کہ اتھینے کے تمام باشندے شہر میں رہنے والے پردیسیوں سمیت اپنا پورا وقت اِس میں صَرف کرتے تھے کہ تازہ تازہ خیالات سنیں یا سنائیں۔)
Acts UrduGeo 17:22  پولس مجلس میں کھڑا ہوا اور کہا، ”اتھینے کے حضرات، مَیں دیکھتا ہوں کہ آپ ہر لحاظ سے بہت مذہبی لوگ ہیں۔
Acts UrduGeo 17:23  کیونکہ جب مَیں شہر میں سے گزر رہا تھا تو اُن چیزوں پر غور کیا جن کی پوجا آپ کرتے ہیں۔ چلتے چلتے مَیں نے ایک ایسی قربان گاہ بھی دیکھی جس پر لکھا تھا، ’نامعلوم خدا کی قربان گاہ۔‘ اب مَیں آپ کو اُس خدا کی خبر دیتا ہوں جس کی پوجا آپ کرتے تو ہیں مگر آپ اُسے جانتے نہیں۔
Acts UrduGeo 17:24  یہ وہ خدا ہے جس نے دنیا اور اُس میں موجود ہر چیز کی تخلیق کی۔ وہ آسمان و زمین کا مالک ہے، اِس لئے وہ انسانی ہاتھوں کے بنائے ہوئے مندروں میں سکونت نہیں کرتا۔
Acts UrduGeo 17:25  اور انسانی ہاتھ اُس کی خدمت نہیں کر سکتے، کیونکہ اُسے کوئی بھی چیز درکار نہیں ہوتی۔ اِس کے بجائے وہی سب کو زندگی اور سانس مہیا کر کے اُن کی تمام ضروریات پوری کرتا ہے۔
Acts UrduGeo 17:26  اُسی نے ایک شخص کو خلق کیا تاکہ دنیا کی تمام قومیں اُس سے نکل کر پوری دنیا میں پھیل جائیں۔ اُس نے ہر قوم کے اوقات اور سرحدیں بھی مقرر کیں۔
Acts UrduGeo 17:27  مقصد یہ تھا کہ وہ خدا کو تلاش کریں۔ اُمید یہ تھی کہ وہ ٹٹول ٹٹول کر اُسے پائیں، اگرچہ وہ ہم میں سے کسی سے دُور نہیں ہوتا۔
Acts UrduGeo 17:28  کیونکہ اُس میں ہم جیتے، حرکت کرتے اور وجود رکھتے ہیں۔ آپ کے اپنے کچھ شاعروں نے بھی فرمایا ہے، ’ہم بھی اُس کے فرزند ہیں۔‘
Acts UrduGeo 17:29  اب چونکہ ہم اللہ کے فرزند ہیں اِس لئے ہمارا اُس کے بارے میں تصور یہ نہیں ہونا چاہئے کہ وہ سونے، چاندی یا پتھر کا کوئی مجسمہ ہو جو انسان کی مہارت اور ڈیزائن سے بنایا گیا ہو۔
Acts UrduGeo 17:30  ماضی میں خدا نے اِس قسم کی جہالت کو نظرانداز کیا، لیکن اب وہ ہر جگہ کے لوگوں کو توبہ کا حکم دیتا ہے۔
Acts UrduGeo 17:31  کیونکہ اُس نے ایک دن مقرر کیا ہے جب وہ انصاف سے دنیا کی عدالت کرے گا۔ اور وہ یہ عدالت ایک شخص کی معرفت کرے گا جس کو وہ متعین کر چکا ہے اور جس کی تصدیق اُس نے اِس سے کی ہے کہ اُس نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا ہے۔“
Acts UrduGeo 17:32  مُردوں کی قیامت کا ذکر سن کر بعض نے پولس کا مذاق اُڑایا۔ لیکن بعض نے کہا، ”ہم کسی اَور وقت اِس کے بارے میں آپ سے مزید سننا چاہتے ہیں۔“
Acts UrduGeo 17:33  پھر پولس مجلس سے نکل کر چلا گیا۔
Acts UrduGeo 17:34  کچھ لوگ اُس سے وابستہ ہو کر ایمان لے آئے۔ اُن میں سے مجلسِ شوریٰ کا ممبر دیونیسیُس تھا اور ایک عورت بنام دمرس۔ کچھ اَور بھی تھے۔
Chapter 18
Acts UrduGeo 18:1  اِس کے بعد پولس اتھینے کو چھوڑ کر کُرِنتھس شہر آیا۔
Acts UrduGeo 18:2  وہاں اُس کی ملاقات ایک یہودی سے ہوئی جس کا نام اکوِلہ تھا۔ وہ پنطس کا رہنے والا تھا اور تھوڑی دیر پہلے اپنی بیوی پرسکلہ سمیت اٹلی سے آیا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ شہنشاہ کلودیُس نے حکم صادر کیا تھا کہ تمام یہودی روم کو چھوڑ کر چلے جائیں۔ اُن لوگوں کے پاس پولس گیا
Acts UrduGeo 18:3  اور چونکہ اُن کا پیشہ بھی خیمے سلائی کرنا تھا اِس لئے وہ اُن کے گھر ٹھہر کر روزی کمانے لگا۔
Acts UrduGeo 18:4  ساتھ ساتھ اُس نے ہر سبت کو یہودی عبادت خانے میں تعلیم دے کر یہودیوں اور یونانیوں کو قائل کرنے کی کوشش کی۔
Acts UrduGeo 18:5  جب سیلاس اور تیمُتھیُس مکدُنیہ سے آئے تو پولس اپنا پورا وقت کلام سنانے میں صرف کرنے لگا۔ اُس نے یہودیوں کو گواہی دی کہ عیسیٰ کلامِ مُقدّس میں بیان کیا گیا مسیح ہے۔
Acts UrduGeo 18:6  لیکن جب وہ اُس کی مخالفت کر کے اُس کی تذلیل کرنے لگے تو اُس نے احتجاج میں اپنے کپڑوں سے گرد جھاڑ کر کہا، ”آپ خود اپنی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں، مَیں بےقصور ہوں۔ اب سے مَیں غیریہودیوں کے پاس جایا کروں گا۔“
Acts UrduGeo 18:7  پھر وہ وہاں سے نکل کر عبادت خانے کے ساتھ والے گھر میں گیا۔ وہاں طِطُس یُوستس رہتا تھا جو یہودی نہیں تھا، لیکن خدا کا خوف مانتا تھا۔
Acts UrduGeo 18:8  اور کرسپُس جو عبادت خانے کا راہنما تھا اپنے گھرانے سمیت خداوند پر ایمان لایا۔ کُرِنتھس کے بہت سارے اَور لوگوں نے بھی جب پولس کی باتیں سنیں تو ایمان لائے اور بپتسمہ لیا۔
Acts UrduGeo 18:9  ایک رات خداوند رویا میں پولس سے ہم کلام ہوا، ”مت ڈر! کلام کرتا جا اور خاموش نہ ہو،
Acts UrduGeo 18:10  کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ کوئی حملہ کر کے تجھے نقصان نہیں پہنچائے گا، کیونکہ اِس شہر میں میرے بہت سے لوگ ہیں۔“
Acts UrduGeo 18:11  پھر پولس مزید ڈیڑھ سال وہاں ٹھہر کر لوگوں کو اللہ کا کلام سکھاتا رہا۔
Acts UrduGeo 18:12  اُن دنوں میں جب گلیو صوبہ اخیہ کا گورنر تھا تو یہودی متحد ہو کر پولس کے خلاف جمع ہوئے اور اُسے عدالت میں گلیو کے سامنے لائے۔
Acts UrduGeo 18:13  اُنہوں نے کہا، ”یہ آدمی لوگوں کو ایسے طریقے سے اللہ کی عبادت کرنے پر اُکسا رہا ہے جو ہماری شریعت کے خلاف ہے۔“
Acts UrduGeo 18:14  پولس جواب میں کچھ کہنے کو تھا کہ گلیو خود یہودیوں سے مخاطب ہوا، ”سنیں، یہودی مردو! اگر آپ کا الزام کوئی ناانصافی یا سنگین جرم ہوتا تو آپ کی بات قابلِ برداشت ہوتی۔
Acts UrduGeo 18:15  لیکن آپ کا جھگڑا مذہبی تعلیم، ناموں اور آپ کی یہودی شریعت سے تعلق رکھتا ہے، اِس لئے اُسے خود حل کریں۔ مَیں اِس معاملے میں فیصلہ کرنے کے لئے تیار نہیں ہوں۔“
Acts UrduGeo 18:16  یہ کہہ کر اُس نے اُنہیں عدالت سے بھگا دیا۔
Acts UrduGeo 18:17  اِس پر ہجوم نے یہودی عبادت خانے کے راہنما سوستھنیس کو پکڑ کر عدالت کے سامنے اُس کی پٹائی کی۔ لیکن گلیو نے پروا نہ کی۔
Acts UrduGeo 18:18  اِس کے بعد بھی پولس بہت دن کُرِنتھس میں رہا۔ پھر بھائیوں کو خیرباد کہہ کر وہ قریب کے شہر کنخریہ گیا جہاں اُس نے کسی مَنت کے پورے ہونے پر اپنے سر کے بال منڈوا دیئے۔ اِس کے بعد وہ پرسکلہ اور اکوِلہ کے ساتھ جہاز پر سوار ہو کر ملکِ شام کے لئے روانہ ہوا۔
Acts UrduGeo 18:19  پہلے وہ اِفسس پہنچے جہاں پولس نے پرسکلہ اور اکوِلہ کو چھوڑ دیا۔ وہاں بھی اُس نے یہودی عبادت خانے میں جا کر یہودیوں سے بحث کی۔
Acts UrduGeo 18:20  اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ مزید وقت اُن کے ساتھ گزارے، لیکن اُس نے انکار کیا
Acts UrduGeo 18:21  اور اُنہیں خیرباد کہہ کر کہا، ”اگر اللہ کی مرضی ہو تو مَیں آپ کے پاس واپس آؤں گا۔“ پھر وہ جہاز پر سوار ہو کر اِفسس سے روانہ ہوا۔
Acts UrduGeo 18:22  سفر کرتے کرتے وہ قیصریہ پہنچ گیا، جہاں سے وہ یروشلم جا کر مقامی جماعت سے ملا۔ اِس کے بعد وہ انطاکیہ واپس چلا گیا
Acts UrduGeo 18:23  جہاں وہ کچھ دیر ٹھہرا۔ پھر آگے نکل کر وہ گلتیہ اور فروگیہ کے علاقے میں سے گزرتے ہوئے وہاں کے تمام ایمان داروں کو مضبوط کرتا گیا۔
Acts UrduGeo 18:24  اِتنے میں ایک فصیح یہودی جسے کلامِ مُقدّس کا زبردست علم تھا اِفسس پہنچ گیا تھا۔ اُس کا نام اپلّوس تھا۔ وہ مصر کے شہر اسکندریہ کا رہنے والا تھا۔
Acts UrduGeo 18:25  اُسے خداوند کی راہ کے بارے میں تعلیم دی گئی تھی اور وہ بڑی سرگرمی سے لوگوں کو عیسیٰ کے بارے میں سکھاتا رہا۔ اُس کی یہ تعلیم صحیح تھی اگرچہ وہ ابھی تک صرف یحییٰ کا بپتسمہ جانتا تھا۔
Acts UrduGeo 18:26  اِفسس کے یہودی عبادت خانے میں وہ بڑی دلیری سے کلام کرنے لگا۔ یہ سن کر پرسکلہ اور اکوِلہ نے اُسے ایک طرف لے جا کر اُس کے سامنے اللہ کی راہ کو مزید تفصیل سے بیان کیا۔
Acts UrduGeo 18:27  اپلّوس صوبہ اخیہ جانے کا خیال رکھتا تھا تو اِفسس کے بھائیوں نے اُس کی حوصلہ افزائی کی۔ اُنہوں نے وہاں کے شاگردوں کو خط لکھا کہ وہ اُس کا استقبال کریں۔ جب وہ وہاں پہنچا تو اُن کے لئے بڑی مدد کا باعث بنا جو اللہ کے فضل سے ایمان لائے تھے،
Acts UrduGeo 18:28  کیونکہ وہ علانیہ مباحثوں میں زبردست دلائل سے یہودیوں پر غالب آیا اور کلامِ مُقدّس سے ثابت کیا کہ عیسیٰ مسیح ہے۔
Chapter 19
Acts UrduGeo 19:1  جب اپلّوس کُرِنتھس میں ٹھہرا ہوا تھا تو پولس ایشیائے کوچک کے اندرونی علاقے میں سے سفر کرتے کرتے ساحلی شہر اِفسس میں آیا۔ وہاں اُسے کچھ شاگرد ملے
Acts UrduGeo 19:2  جن سے اُس نے پوچھا، ”کیا آپ کو ایمان لاتے وقت روح القدس ملا؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”نہیں، ہم نے تو روح القدس کا ذکر تک نہیں سنا۔“
Acts UrduGeo 19:3  اُس نے پوچھا، ”تو آپ کو کون سا بپتسمہ دیا گیا؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”یحییٰ کا۔“
Acts UrduGeo 19:4  پولس نے کہا، ”یحییٰ نے بپتسمہ دیا جب لوگوں نے توبہ کی۔ لیکن اُس نے خود اُنہیں بتایا، ’میرے بعد آنے والے پر ایمان لاؤ، یعنی عیسیٰ پر‘۔“
Acts UrduGeo 19:5  یہ سن کر اُنہوں نے خداوند عیسیٰ کے نام پر بپتسمہ لیا۔
Acts UrduGeo 19:6  اور جب پولس نے اپنے ہاتھ اُن پر رکھے تو اُن پر روح القدس نازل ہوا، اور وہ غیرزبانیں بولنے اور نبوّت کرنے لگے۔
Acts UrduGeo 19:7  اِن آدمیوں کی کُل تعداد تقریباً بارہ تھی۔
Acts UrduGeo 19:8  پولس یہودی عبادت خانے میں گیا اور تین مہینے کے دوران یہودیوں سے دلیری سے بات کرتا رہا۔ اُن کے ساتھ بحث کر کے اُس نے اُنہیں اللہ کی بادشاہی کے بارے میں قائل کرنے کی کوشش کی۔
Acts UrduGeo 19:9  لیکن کچھ اَڑ گئے۔ وہ اللہ کے تابع نہ ہوئے بلکہ عوام کے سامنے ہی اللہ کی راہ کو بُرا بھلا کہنے لگے۔ اِس پر پولس نے اُنہیں چھوڑ دیا۔ شاگردوں کو بھی الگ کر کے وہ اُن کے ساتھ ترنس کے لیکچر ہال میں جمع ہوا کرتا تھا جہاں وہ روزانہ اُنہیں تعلیم دیتا رہا۔
Acts UrduGeo 19:10  یہ سلسلہ دو سال تک جاری رہا۔ یوں صوبہ آسیہ کے تمام لوگوں کو خداوند کا کلام سننے کا موقع ملا، خواہ وہ یہودی تھے یا یونانی۔
Acts UrduGeo 19:11  اللہ نے پولس کی معرفت غیرمعمولی معجزے کئے،
Acts UrduGeo 19:12  یہاں تک کہ جب رومال یا ایپرن اُس کے بدن سے لگانے کے بعد مریضوں پر رکھے جاتے تو اُن کی بیماریاں جاتی رہتیں اور بدروحیں نکل جاتیں۔
Acts UrduGeo 19:13  وہاں کچھ ایسے یہودی بھی تھے جو جگہ جگہ جا کر بدروحیں نکالتے تھے۔ اب وہ بدروحوں کے بندھن میں پھنسے لوگوں پر خداوند عیسیٰ کا نام استعمال کرنے کی کوشش کر کے کہنے لگے، ”مَیں تجھے اُس عیسیٰ کے نام سے نکلنے کا حکم دیتا ہوں جس کی منادی پولس کرتا ہے۔“
Acts UrduGeo 19:14  ایک یہودی راہنما امام بنام سکِوا کے سات بیٹے ایسا کرتے تھے۔
Acts UrduGeo 19:15  لیکن ایک دفعہ جب یہی کوشش کر رہے تھے تو بدروح نے جواب دیا، ”عیسیٰ کو تو مَیں جانتی ہوں اور پولس کو بھی، لیکن تم کون ہو؟“
Acts UrduGeo 19:16  پھر وہ آدمی جس میں بدروح تھی اُن پر جھپٹ کر سب پر غالب آ گیا۔ اُس کا اُن پر اِتنا سخت حملہ ہوا کہ وہ ننگے اور زخمی حالت میں بھاگ کر اُس گھر سے نکل گئے۔
Acts UrduGeo 19:17  اِس واقعے کی خبر اِفسس کے تمام رہنے والے یہودیوں اور یونانیوں میں پھیل گئی۔ اُن پر خوف طاری ہوا اور خداوند عیسیٰ کے نام کی تعظیم ہوئی۔
Acts UrduGeo 19:18  جو ایمان لائے تھے اُن میں سے بہتیروں نے آ کر علانیہ اپنے گناہوں کا اقرار کیا۔
Acts UrduGeo 19:19  جادوگری کرنے والوں کی بڑی تعداد نے اپنی جادومنتر کی کتابیں اکٹھی کر کے عوام کے سامنے جلا دیں۔ پوری کتابوں کا حساب کیا گیا تو اُن کی کُل رقم چاندی کے پچاس ہزار سِکے تھی۔
Acts UrduGeo 19:20  یوں خداوند کا کلام زبردست طریقے سے بڑھتا اور زور پکڑتا گیا۔
Acts UrduGeo 19:21  اِن واقعات کے بعد پولس نے مکدُنیہ اور اخیہ میں سے گزر کر یروشلم جانے کا فیصلہ کیا۔ اُس نے کہا، ”اِس کے بعد لازم ہے کہ مَیں روم بھی جاؤں۔“
Acts UrduGeo 19:22  اُس نے اپنے دو مددگاروں تیمُتھیُس اور اراستس کو آگے مکدُنیہ بھیج دیا جبکہ وہ خود مزید کچھ دیر کے لئے صوبہ آسیہ میں ٹھہرا رہا۔
Acts UrduGeo 19:23  تقریباً اُس وقت اللہ کی راہ ایک شدید ہنگامے کا باعث ہو گئی۔
Acts UrduGeo 19:24  یہ یوں ہوا، اِفسس میں ایک چاندی کی اشیا بنانے والا رہتا تھا جس کا نام دیمیتریُس تھا۔ وہ چاندی سے ارتمس دیوی کے مندر بنواتا تھا، اور اُس کے کام سے دست کاروں کا کاروبار خوب چلتا تھا۔
Acts UrduGeo 19:25  اب اُس نے اِس کام سے تعلق رکھنے والے دیگر دست کاروں کو جمع کر کے اُن سے کہا، ”حضرات، آپ کو معلوم ہے کہ ہماری دولت اِس کاروبار پر منحصر ہے۔
Acts UrduGeo 19:26  آپ نے یہ بھی دیکھ اور سن لیا ہے کہ اِس آدمی پولس نے نہ صرف اِفسس بلکہ تقریباً پورے صوبہ آسیہ میں بہت سے لوگوں کو بھٹکا کر قائل کر لیا ہے کہ ہاتھوں کے بنے دیوتا حقیقت میں دیوتا نہیں ہوتے۔
Acts UrduGeo 19:27  نہ صرف یہ خطرہ ہے کہ ہمارے کاروبار کی بدنامی ہو بلکہ یہ بھی کہ عظیم دیوی ارتمس کے مندر کا اثر و رسوخ جاتا رہے گا، کہ ارتمس خود جس کی پوجا صوبہ آسیہ اور پوری دنیا میں کی جاتی ہے اپنی عظمت کھو بیٹھے۔“
Acts UrduGeo 19:28  یہ سن کر وہ طیش میں آ کر چیخنے چلّانے لگے، ”اِفسِیوں کی ارتمس دیوی عظیم ہے!“
Acts UrduGeo 19:29  پورے شہر میں ہل چل مچ گئی۔ لوگوں نے پولس کے مکدُنی ہم سفر گیُس اور ارسترخس کو پکڑ لیا اور مل کر تماشاگاہ میں دوڑے آئے۔
Acts UrduGeo 19:30  یہ دیکھ کر پولس بھی عوام کے اِس اجلاس میں جانا چاہتا تھا، لیکن شاگردوں نے اُسے روک لیا۔
Acts UrduGeo 19:31  اِسی طرح اُس کے کچھ دوستوں نے بھی جو صوبہ آسیہ کے افسر تھے اُسے خبر بھیج کر منت کی کہ وہ نہ جائے۔
Acts UrduGeo 19:32  اجلاس میں بڑی افرا تفری تھی۔ کچھ یہ چیخ رہے تھے، کچھ وہ۔ زیادہ تر لوگ جمع ہونے کی وجہ جانتے بھی نہ تھے۔
Acts UrduGeo 19:33  یہودیوں نے سکندر کو آگے کر دیا۔ ساتھ ساتھ ہجوم کے کچھ لوگ اُسے ہدایات دیتے رہے۔ اُس نے ہاتھ سے خاموش ہو جانے کا اشارہ کیا تاکہ وہ اجلاس کے سامنے اپنا دفاع کرے۔
Acts UrduGeo 19:34  لیکن جب اُنہوں نے جان لیا کہ وہ یہودی ہے تو وہ تقریباً دو گھنٹوں تک چلّا کر نعرہ لگاتے رہے، ”اِفسس کی ارتمس دیوی عظیم ہے!“
Acts UrduGeo 19:35  آخرکار بلدیہ کا چیف سیکرٹری اُنہیں خاموش کرانے میں کامیاب ہوا۔ پھر اُس نے کہا، ”اِفسس کے حضرات، کس کو معلوم نہیں کہ اِفسس عظیم ارتمس دیوی کے مندر کا محافظ ہے! پوری دنیا جانتی ہے کہ ہم اُس کے اُس مجسمے کے نگران ہیں جو آسمان سے گر کر ہمارے پاس پہنچ گیا۔
Acts UrduGeo 19:36  یہ حقیقت تو ناقابلِ انکار ہے۔ چنانچہ لازم ہے کہ آپ چپ چاپ رہیں اور جلدبازی نہ کریں۔
Acts UrduGeo 19:37  آپ یہ آدمی یہاں لائے ہیں حالانکہ نہ تو وہ مندروں کو لُوٹنے والے ہیں، نہ اُنہوں نے دیوی کی بےحرمتی کی ہے۔
Acts UrduGeo 19:38  اگر دیمیتریُس اور اُس کے ساتھ والے دست کاروں کا کسی پر الزام ہے تو اِس کے لئے کچہریاں اور گورنر ہوتے ہیں۔ وہاں جا کر وہ ایک دوسرے سے مقدمہ لڑیں۔
Acts UrduGeo 19:39  اگر آپ مزید کوئی معاملہ پیش کرنا چاہتے ہیں تو اُسے حل کرنے کے لئے قانونی مجلس ہوتی ہے۔
Acts UrduGeo 19:40  اب ہم اِس خطرے میں ہیں کہ آج کے واقعات کے باعث ہم پر فساد کا الزام لگایا جائے گا۔ کیونکہ جب ہم سے پوچھا جائے گا تو ہم اِس قسم کے بےترتیب اور ناجائز اجتماع کا کوئی جواز پیش نہیں کر سکیں گے۔“
Acts UrduGeo 19:41  یہ کہہ کر اُس نے اجلاس کو برخاست کر دیا۔
Chapter 20
Acts UrduGeo 20:1  جب شہر میں افرا تفری ختم ہوئی تو پولس نے شاگردوں کو بُلا کر اُن کی حوصلہ افزائی کی۔ پھر وہ اُنہیں خیرباد کہہ کر مکدُنیہ کے لئے روانہ ہوا۔
Acts UrduGeo 20:2  وہاں پہنچ کر اُس نے جگہ بہ جگہ جا کر بہت سی باتوں سے ایمان داروں کی حوصلہ افزائی کی۔ یوں چلتے چلتے وہ یونان پہنچ گیا
Acts UrduGeo 20:3  جہاں وہ تین ماہ تک ٹھہرا۔ وہ ملکِ شام کے لئے جہاز پر سوار ہونے والا تھا کہ پتا چلا کہ یہودیوں نے اُس کے خلاف سازش کی ہے۔ اِس پر اُس نے مکدُنیہ سے ہو کر واپس جانے کا فیصلہ کیا۔
Acts UrduGeo 20:4  اُس کے کئی ہم سفر تھے: بیریہ سے پُرس کا بیٹا سوپترس، تھسلُنیکے سے ارسترخس اور سکندس، دربے سے گیُس، تیمُتھیُس اور صوبہ آسیہ سے تُخِکُس اور ترفمس۔
Acts UrduGeo 20:5  یہ آدمی آگے نکل کر تروآس چلے گئے جہاں اُنہوں نے ہمارا انتظار کیا۔
Acts UrduGeo 20:6  بےخمیری روٹی کی عید کے بعد ہم فلپی کے قریب جہاز پر سوار ہوئے اور پانچ دن کے بعد اُن کے پاس تروآس پہنچ گئے۔ وہاں ہم سات دن رہے۔
Acts UrduGeo 20:7  اتوار کو ہم عشائے ربانی منانے کے لئے جمع ہوئے۔ پولس لوگوں سے بات کرنے لگا اور چونکہ وہ اگلے دن روانہ ہونے والا تھا اِس لئے وہ آدھی رات تک بولتا رہا۔
Acts UrduGeo 20:8  اوپر کی منزل میں جس کمرے میں ہم جمع تھے وہاں بہت سے چراغ جل رہے تھے۔
Acts UrduGeo 20:9  ایک جوان کھڑکی کی دہلیز پر بیٹھا تھا۔ اُس کا نام یوتخس تھا۔ جوں جوں پولس کی باتیں لمبی ہوتی جا رہی تھیں اُس پر نیند غالب آتی جا رہی تھی۔ آخرکار وہ گہری نیند میں تیسری منزل سے زمین پر گر گیا۔ جب لوگوں نے نیچے پہنچ کر اُسے زمین پر سے اُٹھایا تو وہ جاں بحق ہو چکا تھا۔
Acts UrduGeo 20:10  لیکن پولس اُتر کر اُس پر جھک گیا اور اُسے اپنے بازوؤں میں لے لیا۔ اُس نے کہا، ”مت گھبرائیں، وہ زندہ ہے۔“
Acts UrduGeo 20:11  پھر وہ واپس اوپر آ گیا، عشائے ربانی منائی اور کھانا کھایا۔ اُس نے اپنی باتیں پَو پھٹنے تک جاری رکھیں، پھر روانہ ہوا۔
Acts UrduGeo 20:12  اور اُنہوں نے جوان کو زندہ حالت میں وہاں سے لے کر بہت تسلی پائی۔
Acts UrduGeo 20:13  ہم آگے نکل کر اسُّس کے لئے جہاز پر سوار ہوئے۔ خود پولس نے انتظام کروایا تھا کہ وہ پیدل جا کر اسُّس میں ہمارے جہاز پر آئے گا۔
Acts UrduGeo 20:14  وہاں وہ ہم سے ملا اور ہم اُسے جہاز پر لا کر متلینے پہنچے۔
Acts UrduGeo 20:15  اگلے دن ہم خیُس کے جزیرے سے گزرے۔ اُس سے اگلے دن ہم سامس کے جزیرے کے قریب آئے۔ اِس کے بعد کے دن ہم میلیتس پہنچ گئے۔
Acts UrduGeo 20:16  پولس پہلے سے فیصلہ کر چکا تھا کہ مَیں اِفسس میں نہیں ٹھہروں گا بلکہ آگے نکلوں گا، کیونکہ وہ جلدی میں تھا۔ وہ جہاں تک ممکن تھا پنتکُست کی عید سے پہلے پہلے یروشلم پہنچنا چاہتا تھا۔
Acts UrduGeo 20:17  میلیتس سے پولس نے اِفسس کی جماعت کے بزرگوں کو بُلا لیا۔
Acts UrduGeo 20:18  جب وہ پہنچے تو اُس نے اُن سے کہا، ”آپ جانتے ہیں کہ مَیں صوبہ آسیہ میں پہلا قدم اُٹھانے سے لے کر پورا وقت آپ کے ساتھ کس طرح رہا۔
Acts UrduGeo 20:19  مَیں نے بڑی انکساری سے خداوند کی خدمت کی ہے۔ مجھے بہت آنسو بہانے پڑے اور یہودیوں کی سازشوں سے مجھ پر بہت آزمائشیں آئیں۔
Acts UrduGeo 20:20  مَیں نے آپ کے فائدے کی کوئی بھی بات آپ سے چھپائے نہ رکھی بلکہ آپ کو علانیہ اور گھر گھر جا کر تعلیم دیتا رہا۔
Acts UrduGeo 20:21  مَیں نے یہودیوں کو یونانیوں سمیت گواہی دی کہ اُنہیں توبہ کر کے اللہ کی طرف رجوع کرنے اور ہمارے خداوند عیسیٰ پر ایمان لانے کی ضرورت ہے۔
Acts UrduGeo 20:22  اور اب مَیں روح القدس سے بندھا ہوا یروشلم جا رہا ہوں۔ مَیں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کچھ ہو گا،
Acts UrduGeo 20:23  لیکن اِتنا مجھے معلوم ہے کہ روح القدس مجھے شہر بہ شہر اِس بات سے آگاہ کر رہا ہے کہ مجھے قید اور مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Acts UrduGeo 20:24  خیر، مَیں اپنی زندگی کو کسی طرح بھی اہم نہیں سمجھتا۔ اہم بات صرف یہ ہے کہ مَیں اپنا وہ مشن اور ذمہ داری پوری کروں جو خداوند عیسیٰ نے میرے سپرد کی ہے۔ اور وہ ذمہ داری یہ ہے کہ مَیں لوگوں کو گواہی دے کر یہ خوش خبری سناؤں کہ اللہ نے اپنے فضل سے اُن کے لئے کیا کچھ کیا ہے۔
Acts UrduGeo 20:25  اور اب مَیں جانتا ہوں کہ آپ سب جنہیں مَیں نے اللہ کی بادشاہی کا پیغام سنا دیا ہے مجھے اِس کے بعد کبھی نہیں دیکھیں گے۔
Acts UrduGeo 20:26  اِس لئے مَیں آج ہی آپ کو بتاتا ہوں کہ اگر آپ میں سے کوئی بھی ہلاک ہو جائے تو مَیں بےقصور ہوں،
Acts UrduGeo 20:27  کیونکہ مَیں آپ کو اللہ کی پوری مرضی بتانے سے نہ جھجکا۔
Acts UrduGeo 20:28  چنانچہ خبردار رہ کر اپنا اور اُس پورے گلے کا خیال رکھنا جس پر روح القدس نے آپ کو مقرر کیا ہے۔ نگرانوں اور چرواہوں کی حیثیت سے اللہ کی جماعت کی خدمت کریں، اُس جماعت کی جسے اُس نے اپنے ہی فرزند کے خون سے حاصل کیا ہے۔
Acts UrduGeo 20:29  مجھے معلوم ہے کہ میرے جانے کے بعد وحشی بھیڑیئے آپ میں گھس آئیں گے جو گلے کو نہیں چھوڑیں گے۔
Acts UrduGeo 20:30  آپ کے درمیان سے بھی آدمی اُٹھ کر سچائی کو توڑ مروڑ کر بیان کریں گے تاکہ شاگردوں کو اپنے پیچھے لگا لیں۔
Acts UrduGeo 20:31  اِس لئے جاگتے رہیں! یہ بات ذہن میں رکھیں کہ مَیں تین سال کے دوران دن رات ہر ایک کو سمجھانے سے باز نہ آیا۔ میرے آنسوؤں کو یاد رکھیں جو مَیں نے آپ کے لئے بہائے ہیں۔
Acts UrduGeo 20:32  اور اب مَیں آپ کو اللہ اور اُس کے فضل کے کلام کے سپرد کرتا ہوں۔ یہی کلام آپ کی تعمیر کر کے آپ کو وہ میراث مہیا کرنے کے قابل ہے جو اللہ تمام مُقدّس کئے گئے لوگوں کو دیتا ہے۔
Acts UrduGeo 20:33  مَیں نے کسی کے بھی سونے، چاندی یا کپڑوں کا لالچ نہ کیا۔
Acts UrduGeo 20:34  آپ خود جانتے ہیں کہ مَیں نے اپنے اِن ہاتھوں سے کام کر کے نہ صرف اپنی بلکہ اپنے ساتھیوں کی ضروریات بھی پوری کیں۔
Acts UrduGeo 20:35  اپنے ہر کام میں مَیں آپ کو دکھاتا رہا کہ لازم ہے کہ ہم اِس قسم کی محنت کر کے کمزوروں کی مدد کریں۔ کیونکہ ہمارے سامنے خداوند عیسیٰ کے یہ الفاظ ہونے چاہئیں کہ دینا لینے سے مبارک ہے۔“
Acts UrduGeo 20:36  یہ سب کچھ کہہ کر پولس نے گھٹنے ٹیک کر اُن سب کے ساتھ دعا کی۔
Acts UrduGeo 20:37  سب خوب روئے اور اُس کو گلے لگا لگا کر بوسے دیئے۔
Acts UrduGeo 20:38  اُنہیں خاص کر پولس کی اِس بات سے تکلیف ہوئی کہ ’آپ اِس کے بعد مجھے کبھی نہیں دیکھیں گے۔‘ پھر وہ اُس کے ساتھ جہاز تک گئے۔
Chapter 21
Acts UrduGeo 21:1  مشکل سے اِفسس کے بزرگوں سے الگ ہو کر ہم روانہ ہوئے اور سیدھے جزیرۂ کوس پہنچ گئے۔ اگلے دن ہم رُدس آئے اور وہاں سے پترہ پہنچے۔
Acts UrduGeo 21:2  پترہ میں فینیکے کے لئے جہاز مل گیا تو ہم اُس پر سوار ہو کر روانہ ہوئے۔
Acts UrduGeo 21:3  جب قبرص دُور سے نظر آیا تو ہم اُس کے جنوب میں سے گزر کر شام کے شہر صور پہنچ گئے جہاں جہاز کو اپنا سامان اُتارنا تھا۔
Acts UrduGeo 21:4  جہاز سے اُتر کر ہم نے مقامی شاگردوں کو تلاش کیا اور سات دن اُن کے ساتھ ٹھہرے۔ اُن ایمان داروں نے روح القدس کی ہدایت سے پولس کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ یروشلم نہ جائے۔
Acts UrduGeo 21:5  جب ہم ایک ہفتے کے بعد جہاز پر واپس چلے گئے تو پوری جماعت بال بچوں سمیت ہمارے ساتھ شہر سے نکل کر ساحل تک آئی۔ وہیں ہم نے گھٹنے ٹیک کر دعا کی
Acts UrduGeo 21:6  اور ایک دوسرے کو الوداع کہا۔ پھر ہم دوبارہ جہاز پر سوار ہوئے جبکہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔
Acts UrduGeo 21:7  صور سے اپنا سفر جاری رکھ کر ہم پتُلَمَیِس پہنچے جہاں ہم نے مقامی ایمان داروں کو سلام کیا اور ایک دن اُن کے ساتھ گزارا۔
Acts UrduGeo 21:8  اگلے دن ہم روانہ ہو کر قیصریہ پہنچ گئے۔ وہاں ہم فلپّس کے گھر ٹھہرے۔ یہ وہی فلپّس تھا جو اللہ کی خوش خبری کا مناد تھا اور جسے ابتدائی دنوں میں یروشلم میں کھانا تقسیم کرنے کے لئے چھ اَور آدمیوں کے ساتھ مقرر کیا گیا تھا۔
Acts UrduGeo 21:9  اُس کی چار غیرشادی شدہ بیٹیاں تھیں جو نبوّت کی نعمت رکھتی تھیں۔
Acts UrduGeo 21:10  کئی دن گزر گئے تو یہودیہ سے ایک نبی آیا جس کا نام اگبس تھا۔
Acts UrduGeo 21:11  جب وہ ہم سے ملنے آیا تو اُس نے پولس کی پیٹی لے کر اپنے پاؤں اور ہاتھوں کو باندھ لیا اور کہا، ”روح القدس فرماتا ہے کہ یروشلم میں یہودی اِس پیٹی کے مالک کو یوں باندھ کر غیریہودیوں کے حوالے کریں گے۔“
Acts UrduGeo 21:12  یہ سن کر ہم نے مقامی ایمان داروں سمیت پولس کو سمجھانے کی خوب کوشش کی کہ وہ یروشلم نہ جائے۔
Acts UrduGeo 21:13  لیکن اُس نے جواب دیا، ”آپ کیوں روتے اور میرا دل توڑتے ہیں؟ دیکھیں، مَیں خداوند عیسیٰ کے نام کی خاطر یروشلم میں نہ صرف باندھے جانے بلکہ اُس کے لئے اپنی جان تک دینے کو تیار ہوں۔“
Acts UrduGeo 21:14  ہم اُسے قائل نہ کر سکے، اِس لئے ہم یہ کہتے ہوئے خاموش ہو گئے کہ ”خداوند کی مرضی پوری ہو۔“
Acts UrduGeo 21:15  اِس کے بعد ہم تیاریاں کر کے یروشلم چلے گئے۔
Acts UrduGeo 21:16  قیصریہ کے کچھ شاگرد بھی ہمارے ساتھ چلے اور ہمیں مناسون کے گھر پہنچا دیا جہاں ہمیں ٹھہرنا تھا۔ مناسون قبرص کا تھا اور جماعت کے ابتدائی دنوں میں ایمان لایا تھا۔
Acts UrduGeo 21:17  جب ہم یروشلم پہنچے تو مقامی بھائیوں نے گرم جوشی سے ہمارا استقبال کیا۔
Acts UrduGeo 21:18  اگلے دن پولس ہمارے ساتھ یعقوب سے ملنے گیا۔ تمام مقامی بزرگ بھی حاضر ہوئے۔
Acts UrduGeo 21:19  اُنہیں سلام کر کے پولس نے تفصیل سے بیان کیا کہ اللہ نے اُس کی خدمت کی معرفت غیریہودیوں میں کیا کِیا تھا۔
Acts UrduGeo 21:20  یہ سن کر اُنہوں نے اللہ کی تمجید کی۔ پھر اُنہوں نے کہا، ”بھائی، آپ کو معلوم ہے کہ ہزاروں یہودی ایمان لائے ہیں۔ اور سب بڑی سرگرمی سے شریعت پر عمل کرتے ہیں۔
Acts UrduGeo 21:21  اُنہیں آپ کے بارے میں خبر دی گئی ہے کہ آپ غیریہودیوں کے درمیان رہنے والے یہودیوں کو تعلیم دیتے ہیں کہ وہ موسیٰ کی شریعت کو چھوڑ کر نہ اپنے بچوں کا ختنہ کروائیں اور نہ ہمارے رسم و رواج کے مطابق زندگی گزاریں۔
Acts UrduGeo 21:22  اب ہم کیا کریں؟ وہ تو ضرور سنیں گے کہ آپ یہاں آ گئے ہیں۔
Acts UrduGeo 21:23  اِس لئے ہم چاہتے ہیں کہ آپ یہ کریں: ہمارے پاس چار مرد ہیں جنہوں نے مَنت مان کر اُسے پورا کر لیا ہے۔
Acts UrduGeo 21:24  اب اُنہیں ساتھ لے کر اُن کی طہارت کی رسومات میں شریک ہو جائیں۔ اُن کے اخراجات بھی آپ برداشت کریں تاکہ وہ اپنے سروں کو منڈوا سکیں۔ پھر سب جان لیں گے کہ جو کچھ آپ کے بارے میں کہا جاتا ہے وہ جھوٹ ہے اور کہ آپ بھی شریعت کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں۔
Acts UrduGeo 21:25  جہاں تک غیریہودی ایمان داروں کی بات ہے ہم اُنہیں اپنا فیصلہ خط کے ذریعے بھیج چکے ہیں کہ وہ اِن چیزوں سے پرہیز کریں: بُتوں کو پیش کیا گیا کھانا، خون، ایسے جانوروں کا گوشت جنہیں گلا گھونٹ کر مار دیا گیا ہو اور زناکاری۔“
Acts UrduGeo 21:26  چنانچہ اگلے دن پولس اُن آدمیوں کو ساتھ لے کر اُن کی طہارت کی رسومات میں شریک ہوا۔ پھر وہ بیت المُقدّس میں اُس دن کا اعلان کرنے گیا جب طہارت کے دن پورے ہو جائیں گے اور اُن سب کے لئے قربانی پیش کی جائے گی۔
Acts UrduGeo 21:27  اِس رسم کے لئے مقررہ سات دن ختم ہونے کو تھے کہ صوبہ آسیہ کے کچھ یہودیوں نے پولس کو بیت المُقدّس میں دیکھا۔ اُنہوں نے پورے ہجوم میں ہل چل مچا کر اُسے پکڑ لیا
Acts UrduGeo 21:28  اور چیخنے لگے، ”اسرائیل کے حضرات، ہماری مدد کریں! یہ وہی آدمی ہے جو ہر جگہ تمام لوگوں کو ہماری قوم، ہماری شریعت اور اِس مقام کے خلاف تعلیم دیتا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ اِس نے بیت المُقدّس میں غیریہودیوں کو لا کر اِس مُقدّس جگہ کی بےحرمتی بھی کی ہے۔“
Acts UrduGeo 21:29  (یہ آخری بات اُنہوں نے اِس لئے کی کیونکہ اُنہوں نے شہر میں اِفسس کے غیریہودی ترفمس کو پولس کے ساتھ دیکھا اور خیال کیا تھا کہ وہ اُسے بیت المُقدّس میں لایا ہے۔)
Acts UrduGeo 21:30  پورے شہر میں ہنگامہ برپا ہوا اور لوگ چاروں طرف سے دوڑ کر آئے۔ پولس کو پکڑ کر اُنہوں نے اُسے بیت المُقدّس سے باہر گھسیٹ لیا۔ جوں ہی وہ نکل گئے بیت المُقدّس کے صحن کے دروازوں کو بند کر دیا گیا۔
Acts UrduGeo 21:31  وہ اُسے مار ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ رومی پلٹن کے کمانڈر کو خبر مل گئی، ”پورے یروشلم میں ہل چل مچ گئی ہے۔“
Acts UrduGeo 21:32  یہ سنتے ہی اُس نے اپنے فوجیوں اور افسروں کو اکٹھا کیا اور دوڑ کر اُن کے ساتھ ہجوم کے پاس اُتر گیا۔ جب ہجوم نے کمانڈر اور اُس کے فوجیوں کو دیکھا تو وہ پولس کی پٹائی کرنے سے رُک گیا۔
Acts UrduGeo 21:33  کمانڈر نے نزدیک آ کر اُسے گرفتار کیا اور دو زنجیروں سے باندھنے کا حکم دیا۔ پھر اُس نے پوچھا، ”یہ کون ہے؟ اِس نے کیا کِیا ہے؟“
Acts UrduGeo 21:34  ہجوم میں سے بعض کچھ چلّائے اور بعض کچھ۔ کمانڈر کوئی یقینی بات معلوم نہ کر سکا، کیونکہ افرا تفری اور شور شرابہ بہت تھا۔ اِس لئے اُس نے حکم دیا کہ پولس کو قلعے میں لے جایا جائے۔
Acts UrduGeo 21:35  وہ قلعے کی سیڑھی تک پہنچ تو گئے، لیکن پھر ہجوم اِتنا بےقابو ہو گیا کہ فوجیوں کو اُسے اپنے کندھوں پر اُٹھا کر چلنا پڑا۔
Acts UrduGeo 21:36  لوگ اُن کے پیچھے پیچھے چلتے اور چیختے چلّاتے رہے، ”اُسے مار ڈالو! اُسے مار ڈالو!“
Acts UrduGeo 21:37  وہ پولس کو قلعے میں لے جا رہے تھے کہ اُس نے کمانڈر سے پوچھا، ”کیا آپ سے ایک بات کرنے کی اجازت ہے؟“ کمانڈر نے کہا، ”اچھا، آپ یونانی بول لیتے ہیں؟
Acts UrduGeo 21:38  تو کیا آپ وہی مصری نہیں ہیں جو کچھ دیر پہلے حکومت کے خلاف اُٹھ کر چار ہزار دہشت گردوں کو ریگستان میں لایا تھا؟“
Acts UrduGeo 21:39  پولس نے جواب دیا، ”مَیں یہودی اور کلِکیہ کے مرکزی شہر ترسس کا شہری ہوں۔ مہربانی کر کے مجھے لوگوں سے بات کرنے دیں۔“
Acts UrduGeo 21:40  کمانڈر مان گیا اور پولس نے سیڑھی پر کھڑے ہو کر ہاتھ سے اشارہ کیا۔ جب سب خاموش ہو گئے تو پولس اَرامی زبان میں اُن سے مخاطب ہوا،
Chapter 22
Acts UrduGeo 22:1  ”بھائیو اور بزرگو، میری بات سنیں کہ مَیں اپنے دفاع میں کچھ بتاؤں۔“
Acts UrduGeo 22:2  جب اُنہوں نے سنا کہ وہ اَرامی زبان میں بول رہا ہے تو وہ مزید خاموش ہو گئے۔ پولس نے اپنی بات جاری رکھی۔
Acts UrduGeo 22:3  ”مَیں یہودی ہوں اور کلِکیہ کے شہر ترسس میں پیدا ہوا۔ لیکن مَیں نے اِسی شہر یروشلم میں پرورش پائی اور جملی ایل کے زیرِ نگرانی تعلیم حاصل کی۔ اُنہوں نے مجھے تفصیل اور احتیاط سے ہمارے باپ دادا کی شریعت سکھائی۔ اُس وقت مَیں بھی آپ کی طرح اللہ کے لئے سرگرم تھا۔
Acts UrduGeo 22:4  اِس لئے مَیں نے اِس نئی راہ کے پیروکاروں کا پیچھا کیا اور مردوں اور خواتیں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈلوا دیا یہاں تک کہ مروا بھی دیا۔
Acts UrduGeo 22:5  امامِ اعظم اور یہودی عدالتِ عالیہ کے ممبران اِس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ اُن ہی سے مجھے دمشق میں رہنے والے یہودی بھائیوں کے لئے سفارشی خط مل گئے تاکہ مَیں وہاں بھی جا کر اِس نئے فرقے کے لوگوں کو گرفتار کر کے سزا دینے کے لئے یروشلم لاؤں۔
Acts UrduGeo 22:6  مَیں اِس مقصد کے لئے دمشق کے قریب پہنچ گیا تھا کہ اچانک آسمان کی طرف سے ایک تیز روشنی میرے گرد چمکی۔
Acts UrduGeo 22:7  مَیں زمین پر گر پڑا تو ایک آواز سنائی دی، ’ساؤل، ساؤل، تُو مجھے کیوں ستاتا ہے؟‘
Acts UrduGeo 22:8  مَیں نے پوچھا، ’خداوند، آپ کون ہیں؟‘ آواز نے جواب دیا، ’مَیں عیسیٰ ناصری ہوں جسے تُو ستاتا ہے۔‘
Acts UrduGeo 22:9  میرے ہم سفروں نے روشنی کو تو دیکھا، لیکن مجھ سے مخاطب ہونے والے کی آواز نہ سنی۔
Acts UrduGeo 22:10  مَیں نے پوچھا، ’خداوند، مَیں کیا کروں؟‘ خداوند نے جواب دیا، ’اُٹھ کر دمشق میں جا۔ وہاں تجھے وہ سارا کام بتایا جائے گا جو اللہ تیرے ذمے لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘
Acts UrduGeo 22:11  روشنی کی تیزی نے مجھے اندھا کر دیا تھا، اِس لئے میرے ساتھی میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے دمشق لے گئے۔
Acts UrduGeo 22:12  وہاں ایک آدمی رہتا تھا جس کا نام حننیاہ تھا۔ وہ شریعت کا کٹر پیروکار تھا اور وہاں کے رہنے والے یہودیوں میں نیک نام۔
Acts UrduGeo 22:13  وہ آیا اور میرے پاس کھڑے ہو کر کہا، ’ساؤل بھائی، دوبارہ بینا ہو جائیں!‘ اُسی لمحے مَیں اُسے دیکھ سکا۔
Acts UrduGeo 22:14  پھر اُس نے کہا، ’ہمارے باپ دادا کے خدا نے آپ کو اِس مقصد کے لئے چن لیا ہے کہ آپ اُس کی مرضی جان کر اُس کے راست خادم کو دیکھیں اور اُس کے اپنے منہ سے اُس کی آواز سنیں۔
Acts UrduGeo 22:15  جو کچھ آپ نے دیکھ اور سن لیا ہے اُس کی گواہی آپ تمام لوگوں کو دیں گے۔
Acts UrduGeo 22:16  چنانچہ آپ کیوں دیر کر رہے ہیں؟ اُٹھیں اور اُس کے نام میں بپتسمہ لیں تاکہ آپ کے گناہ دُھل جائیں۔‘
Acts UrduGeo 22:17  جب مَیں یروشلم واپس آیا تو مَیں ایک دن بیت المُقدّس میں گیا۔ وہاں دعا کرتے کرتے مَیں وجد کی حالت میں آ گیا
Acts UrduGeo 22:18  اور خداوند کو دیکھا۔ اُس نے فرمایا، ’جلدی کر! یروشلم کو فوراً چھوڑ دے کیونکہ لوگ میرے بارے میں تیری گواہی کو قبول نہیں کریں گے۔‘
Acts UrduGeo 22:19  مَیں نے اعتراض کیا، ’اے خداوند، وہ تو جانتے ہیں کہ مَیں نے جگہ بہ جگہ عبادت خانے میں جا کر تجھ پر ایمان رکھنے والوں کو گرفتار کیا اور اُن کی پٹائی کروائی۔
Acts UrduGeo 22:20  اور اُس وقت بھی جب تیرے شہید ستفنس کو قتل کیا جا رہا تھا مَیں ساتھ کھڑا تھا۔ مَیں راضی تھا اور اُن لوگوں کے کپڑوں کی نگرانی کر رہا تھا جو اُسے سنگسار کر رہے تھے۔‘
Acts UrduGeo 22:21  لیکن خداوند نے کہا، ’جا، کیونکہ مَیں تجھے دُوردراز علاقوں میں غیریہودیوں کے پاس بھیج دوں گا‘۔“
Acts UrduGeo 22:22  یہاں تک ہجوم پولس کی باتیں سنتا رہا۔ لیکن اب وہ چلّا اُٹھے، ”اِسے ہٹا دو! اِسے جان سے مار دو! یہ زندہ رہنے کے لائق نہیں!“
Acts UrduGeo 22:23  وہ چیخیں مار مار کر اپنی چادریں اُتارنے اور ہَوا میں گرد اُڑانے لگے۔
Acts UrduGeo 22:24  اِس پر کمانڈر نے حکم دیا کہ پولس کو قلعے میں لے جایا جائے اور کوڑے لگا کر اُس کی پوچھ گچھ کی جائے۔ کیونکہ وہ معلوم کرنا چاہتا تھا کہ لوگ کس وجہ سے پولس کے خلاف یوں چیخیں مار رہے ہیں۔
Acts UrduGeo 22:25  جب وہ اُسے کوڑے لگانے کے لئے لے کر جا رہے تھے تو پولس نے ساتھ کھڑے افسر سے کہا، ”کیا آپ کے لئے جائز ہے کہ ایک رومی شہری کے کوڑے لگوائیں اور وہ بھی عدالت میں پیش کئے بغیر؟“
Acts UrduGeo 22:26  افسر نے جب یہ سنا تو کمانڈر کے پاس جا کر اُسے اطلاع دی، ”آپ کیا کرنے کو ہیں؟ یہ آدمی تو رومی شہری ہے!“
Acts UrduGeo 22:27  کمانڈر پولس کے پاس آیا اور پوچھا، ”مجھے صحیح بتائیں، کیا آپ رومی شہری ہیں؟“ پولس نے جواب دیا، ”جی ہاں۔“
Acts UrduGeo 22:28  کمانڈر نے کہا، ”مَیں تو بڑی رقم دے کر شہری بنا ہوں۔“ پولس نے جواب دیا، ”لیکن مَیں تو پیدائشی شہری ہوں۔“
Acts UrduGeo 22:29  یہ سنتے ہی وہ فوجی جو اُس کی پوچھ گچھ کرنے کو تھے پیچھے ہٹ گئے۔ کمانڈر خود گھبرا گیا کہ مَیں نے ایک رومی شہری کو زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے۔
Acts UrduGeo 22:30  اگلے دن کمانڈر صاف معلوم کرنا چاہتا تھا کہ یہودی پولس پر کیوں الزام لگا رہے ہیں۔ اِس لئے اُس نے راہنما اماموں اور یہودی عدالتِ عالیہ کے تمام ممبران کا اجلاس منعقد کرنے کا حکم دیا۔ پھر پولس کو آزاد کر کے قلعے سے نیچے لایا اور اُن کے سامنے کھڑا کیا۔
Chapter 23
Acts UrduGeo 23:1  پولس نے غور سے عدالتِ عالیہ کے ممبران کی طرف دیکھ کر کہا، ”بھائیو، آج تک مَیں نے صاف ضمیر کے ساتھ اللہ کے سامنے زندگی گزاری ہے۔“
Acts UrduGeo 23:2  اِس پر امامِ اعظم حننیاہ نے پولس کے قریب کھڑے لوگوں سے کہا کہ وہ اُس کے منہ پر تھپڑ ماریں۔
Acts UrduGeo 23:3  پولس نے اُس سے کہا، ”مکار! اللہ تم کو ہی مارے گا، کیونکہ تم یہاں بیٹھے شریعت کے مطابق میرا فیصلہ کرنا چاہتے ہو جبکہ مجھے مارنے کا حکم دے کر خود شریعت کی خلاف ورزی کر رہے ہو!“
Acts UrduGeo 23:4  پولس کے قریب کھڑے آدمیوں نے کہا، ”تم اللہ کے امامِ اعظم کو بُرا کہنے کی جرأت کیونکر کرتے ہو؟“
Acts UrduGeo 23:5  پولس نے جواب دیا، ”بھائیو، مجھے معلوم نہ تھا کہ وہ امامِ اعظم ہیں، ورنہ ایسے الفاظ استعمال نہ کرتا۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے کہ اپنی قوم کے حاکموں کو بُرا بھلا مت کہنا۔“
Acts UrduGeo 23:6  پولس کو علم تھا کہ عدالتِ عالیہ کے کچھ لوگ صدوقی ہیں جبکہ دیگر فریسی ہیں۔ اِس لئے وہ اجلاس میں پکار اُٹھا، ”بھائیو، مَیں فریسی بلکہ فریسی کا بیٹا بھی ہوں۔ مجھے اِس لئے عدالت میں پیش کیا گیا ہے کہ مَیں مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی اُمید رکھتا ہوں۔“
Acts UrduGeo 23:7  اِس بات سے فریسی اور صدوقی ایک دوسرے سے جھگڑنے لگے اور اجلاس کے افراد دو گروہوں میں بٹ گئے۔
Acts UrduGeo 23:8  وجہ یہ تھی کہ صدوقی نہیں مانتے کہ ہم جی اُٹھیں گے۔ وہ فرشتوں اور روحوں کا بھی انکار کرتے ہیں۔ اِس کے مقابلے میں فریسی یہ سب کچھ مانتے ہیں۔
Acts UrduGeo 23:9  ہوتے ہوتے بڑا شور مچ گیا۔ فریسی فرقے کے کچھ عالِم کھڑے ہو کر جوش سے بحث کرنے لگے، ”ہمیں اِس آدمی میں کوئی غلطی نظر نہیں آتی، شاید کوئی روح یا فرشتہ اِس سے ہم کلام ہوا ہو۔“
Acts UrduGeo 23:10  جھگڑے نے اِتنا زور پکڑا کہ کمانڈر ڈر گیا، کیونکہ خطرہ تھا کہ وہ پولس کے ٹکڑے کر ڈالیں۔ اِس لئے اُس نے اپنے فوجیوں کو حکم دیا کہ وہ اُتریں اور پولس کو یہودیوں کے بیچ میں سے چھین کر قلعے میں واپس لائیں۔
Acts UrduGeo 23:11  اُسی رات خداوند پولس کے پاس آ کھڑا ہوا اور کہا، ”حوصلہ رکھ، کیونکہ جس طرح تُو نے یروشلم میں میرے بارے میں گواہی دی ہے لازم ہے کہ اِسی طرح روم شہر میں بھی گواہی دے۔“
Acts UrduGeo 23:12  اگلے دن کچھ یہودیوں نے سازش کر کے قَسم کھائی، ”ہم نہ تو کچھ کھائیں گے، نہ پئیں گے جب تک پولس کو قتل نہ کر لیں۔“
Acts UrduGeo 23:13  چالیس سے زیادہ مردوں نے اِس سازش میں حصہ لیا۔
Acts UrduGeo 23:14  وہ راہنما اماموں اور بزرگوں کے پاس گئے اور کہا، ”ہم نے پکی قَسم کھائی ہے کہ کچھ نہیں کھائیں گے جب تک پولس کو قتل نہ کر لیں۔
Acts UrduGeo 23:15  اب ذرا یہودی عدالتِ عالیہ کے ساتھ مل کر کمانڈر سے گزارش کریں کہ وہ اُسے دوبارہ آپ کے پاس لائیں۔ بہانہ یہ پیش کریں کہ آپ مزید تفصیل سے اُس کے معاملے کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔ جب اُسے لایا جائے گا تو ہم اُس کے یہاں پہنچنے سے پہلے پہلے اُسے مار ڈالنے کے لئے تیار ہوں گے۔“
Acts UrduGeo 23:16  لیکن پولس کے بھانجے کو اِس بات کا پتا چل گیا۔ اُس نے قلعے میں جا کر پولس کو اطلاع دی۔
Acts UrduGeo 23:17  اِس پر پولس نے رومی افسروں میں سے ایک کو بُلا کر کہا، ”اِس جوان کو کمانڈر کے پاس لے جائیں۔ اِس کے پاس اُن کے لئے خبر ہے۔“
Acts UrduGeo 23:18  افسر بھانجے کو کمانڈر کے پاس لے گیا اور کہا، ”قیدی پولس نے مجھے بُلا کر مجھ سے گزارش کی کہ اِس نوجوان کو آپ کے پاس لے آؤں۔ اُس کے پاس آپ کے لئے خبر ہے۔“
Acts UrduGeo 23:19  کمانڈر نوجوان کا ہاتھ پکڑ کر دوسروں سے الگ ہو گیا۔ پھر اُس نے پوچھا، ”کیا خبر ہے جو آپ مجھے بتانا چاہتے ہیں؟“
Acts UrduGeo 23:20  اُس نے جواب دیا، ”یہودی آپ سے درخواست کرنے پر متفق ہو گئے ہیں کہ آپ کل پولس کو دوبارہ یہودی عدالتِ عالیہ کے سامنے لائیں۔ بہانہ یہ ہو گا کہ وہ اَور زیادہ تفصیل سے اُس کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
Acts UrduGeo 23:21  لیکن اُن کی بات نہ مانیں، کیونکہ اُن میں سے چالیس سے زیادہ آدمی اُس کی تاک میں بیٹھے ہیں۔ اُنہوں نے قَسم کھائی ہے کہ ہم نہ کچھ کھائیں گے نہ پئیں گے جب تک اُسے قتل نہ کر لیں۔ وہ ابھی تیار بیٹھے ہیں اور صرف اِس انتظار میں ہیں کہ آپ اُن کی بات مانیں۔“
Acts UrduGeo 23:22  کمانڈر نے نوجوان کو رُخصت کر کے کہا، ”جو کچھ آپ نے مجھے بتا دیا ہے اُس کا کسی سے ذکر نہ کرنا۔“
Acts UrduGeo 23:23  پھر کمانڈر نے اپنے افسروں میں سے دو کو بُلایا جو سَو سَو فوجیوں پر مقرر تھے۔ اُس نے حکم دیا، ”دو سَو فوجی، ستر گھڑسوار اور دو سَو نیزہ باز تیار کریں۔ اُنہیں آج رات کو نو بجے قیصریہ جانا ہے۔
Acts UrduGeo 23:24  پولس کے لئے بھی گھوڑے تیار رکھنا تاکہ وہ صحیح سلامت گورنر کے پاس پہنچے۔“
Acts UrduGeo 23:26  ”از: کلودیُس لوسیاس معزز گورنر فیلکس کو سلام۔
Acts UrduGeo 23:27  یہودی اِس آدمی کو پکڑ کر قتل کرنے کو تھے۔ مجھے پتا چلا کہ یہ رومی شہری ہے، اِس لئے مَیں نے اپنے دستوں کے ساتھ آ کر اِسے نکال کر بچا لیا۔
Acts UrduGeo 23:28  مَیں معلوم کرنا چاہتا تھا کہ وہ کیوں اِس پر الزام لگا رہے ہیں، اِس لئے مَیں اُتر کر اِسے اُن کی عدالتِ عالیہ کے سامنے لایا۔
Acts UrduGeo 23:29  مجھے معلوم ہوا کہ اُن کا الزام اُن کی شریعت سے تعلق رکھتا ہے۔ لیکن اِس نے ایسا کچھ نہیں کیا جس کی بنا پر یہ جیل میں ڈالنے یا سزائے موت کے لائق ہو۔
Acts UrduGeo 23:30  پھر مجھے اطلاع دی گئی کہ اِس آدمی کو قتل کرنے کی سازش کی گئی ہے، اِس لئے مَیں نے اِسے فوراً آپ کے پاس بھیج دیا۔ مَیں نے الزام لگانے والوں کو بھی حکم دیا کہ وہ اِس پر اپنا الزام آپ کو ہی پیش کریں۔“
Acts UrduGeo 23:31  فوجیوں نے اُسی رات کمانڈر کا حکم پورا کیا۔ پولس کو ساتھ لے کر وہ انتی پترس تک پہنچ گئے۔
Acts UrduGeo 23:32  اگلے دن پیادے قلعے کو واپس چلے جبکہ گھڑسواروں نے پولس کو لے کر سفر جاری رکھا۔
Acts UrduGeo 23:33  قیصریہ پہنچ کر اُنہوں نے پولس کو خط سمیت گورنر فیلکس کے سامنے پیش کیا۔
Acts UrduGeo 23:34  اُس نے خط پڑھ لیا اور پھر پولس سے پوچھا، ”آپ کس صوبے کے ہیں؟“ پولس نے کہا، ”کلِکیہ کا۔“
Acts UrduGeo 23:35  اِس پر گورنر نے کہا، ”مَیں آپ کی سماعت اُس وقت کروں گا جب آپ پر الزام لگانے والے پہنچیں گے۔“ اور اُس نے حکم دیا کہ ہیرودیس کے محل میں پولس کی پہرا داری کی جائے۔
Chapter 24
Acts UrduGeo 24:1  پانچ دن کے بعد امامِ اعظم حننیاہ، کچھ یہودی بزرگ اور ایک وکیل بنام ترطلس قیصریہ آئے تاکہ گورنر کے سامنے پولس پر اپنا الزام پیش کریں۔
Acts UrduGeo 24:2  پولس کو بُلایا گیا تو ترطلس نے فیلکس کو یہودیوں کا الزام پیش کیا، ”آپ کے زیرِ حکومت ہمیں بڑا امن و امان حاصل ہے، اور آپ کی دُور اندیشی سے اِس ملک میں بہت ترقی ہوئی ہے۔
Acts UrduGeo 24:3  معزز فیلکس، اِن تمام باتوں کے لئے ہم آپ کے خاص ممنون ہیں۔
Acts UrduGeo 24:4  لیکن مَیں نہیں چاہتا کہ آپ میری باتوں سے حد سے زیادہ تھک جائیں۔ عرض صرف یہ ہے کہ آپ ہم پر مہربانی کا اظہار کر کے ایک لمحے کے لئے ہمارے معاملے پر توجہ دیں۔
Acts UrduGeo 24:5  ہم نے اِس آدمی کو عوام دشمن پایا ہے جو پوری دنیا کے یہودیوں میں فساد پیدا کرتا رہتا ہے۔ یہ ناصری فرقے کا ایک سرغنہ ہے
Acts UrduGeo 24:6  اور ہمارے بیت المُقدّس کی بےحرمتی کرنے کی کوشش کر رہا تھا جب ہم نے اِسے پکڑا [تاکہ اپنی شریعت کے مطابق اِس پر مقدمہ چلائیں۔
Acts UrduGeo 24:7  مگر لوسیاس کمانڈر آ کر اِسے زبردستی ہم سے چھین کر لے گیا اور حکم دیا کہ اِس کے مدعی آپ کے پاس حاضر ہوں۔]
Acts UrduGeo 24:8  اِس کی پوچھ گچھ کر کے آپ خود ہمارے الزامات کی تصدیق کرا سکتے ہیں۔“
Acts UrduGeo 24:9  پھر باقی یہودیوں نے اُس کی ہاں میں ہاں ملا کر کہا کہ یہ واقعی ایسا ہی ہے۔
Acts UrduGeo 24:10  گورنر نے اشارہ کیا کہ پولس اپنی بات پیش کرے۔ اُس نے جواب میں کہا، ”مَیں جانتا ہوں کہ آپ کئی سالوں سے اِس قوم کے جج مقرر ہیں، اِس لئے خوشی سے آپ کو اپنا دفاع پیش کرتا ہوں۔
Acts UrduGeo 24:11  آپ خود معلوم کر سکتے ہیں کہ مجھے یروشلم گئے صرف بارہ دن ہوئے ہیں۔ جانے کا مقصد عبادت میں شریک ہونا تھا۔
Acts UrduGeo 24:12  وہاں نہ مَیں نے بیت المُقدّس میں کسی سے بحث مباحثہ کیا، نہ شہر کے کسی عبادت خانے میں یا کسی اَور جگہ ہل چل مچائی۔ اِن لوگوں نے بھی میری کوئی ایسی حرکت نہیں دیکھی۔
Acts UrduGeo 24:13  جو الزام یہ مجھ پر لگا رہے ہیں اُس کا کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کر سکتے۔
Acts UrduGeo 24:14  بےشک مَیں تسلیم کرتا ہوں کہ مَیں اُسی راہ پر چلتا ہوں جسے یہ بدعت قرار دیتے ہیں۔ لیکن مَیں اپنے باپ دادا کے خدا کی پرستش کرتا ہوں۔ جو کچھ بھی شریعت اور نبیوں کے صحیفوں میں لکھا ہے اُسے مَیں مانتا ہوں۔
Acts UrduGeo 24:15  اور مَیں اللہ پر وہی اُمید رکھتا ہوں جو یہ بھی رکھتے ہیں، کہ قیامت کا ایک دن ہو گا جب وہ راست بازوں اور ناراستوں کو مُردوں میں سے زندہ کر دے گا۔
Acts UrduGeo 24:16  اِس لئے میری پوری کوشش یہی ہوتی ہے کہ ہر وقت میرا ضمیر اللہ اور انسان کے سامنے صاف ہو۔
Acts UrduGeo 24:17  کئی سالوں کے بعد مَیں یروشلم واپس آیا۔ میرے پاس قوم کے غریبوں کے لئے خیرات تھی اور مَیں بیت المُقدّس میں قربانیاں بھی پیش کرنا چاہتا تھا۔
Acts UrduGeo 24:18  مجھ پر الزام لگانے والوں نے مجھے بیت المُقدّس میں دیکھا جب مَیں طہارت کی رسومات ادا کر رہا تھا۔ اُس وقت نہ کوئی ہجوم تھا، نہ فساد۔
Acts UrduGeo 24:19  لیکن صوبہ آسیہ کے کچھ یہودی وہاں تھے۔ اگر اُنہیں میرے خلاف کوئی شکایت ہے تو اُنہیں ہی یہاں حاضر ہو کر مجھ پر الزام لگانا چاہئے۔
Acts UrduGeo 24:20  یا یہ لوگ خود بتائیں کہ جب مَیں یہودی عدالتِ عالیہ کے سامنے کھڑا تھا تو اُنہوں نے میرا کیا جرم معلوم کیا۔
Acts UrduGeo 24:21  صرف یہ ایک جرم ہو سکتا ہے کہ مَیں نے اُس وقت اُن کے حضور پکار کر یہ بات بیان کی، ’آج مجھ پر اِس لئے الزام لگایا جا رہا ہے کہ مَیں ایمان رکھتا ہوں کہ مُردے جی اُٹھیں گے‘۔“
Acts UrduGeo 24:22  فیلکس نے جو عیسیٰ کی راہ سے خوب واقف تھا مقدمہ ملتوی کر دیا۔ اُس نے کہا، ”جب کمانڈر لوسیاس آئیں گے پھر مَیں فیصلہ دوں گا۔“
Acts UrduGeo 24:23  اُس نے پولس پر مقرر افسر کو حکم دیا کہ وہ اُس کی پہرا داری تو کرے لیکن اُسے کچھ سہولیات بھی دے اور اُس کے عزیزوں کو اُس سے ملنے اور اُس کی خدمت کرنے سے نہ روکے۔
Acts UrduGeo 24:24  کچھ دنوں کے بعد فیلکس اپنی اہلیہ دروسلہ کے ہمراہ واپس آیا۔ دروسلہ یہودی تھی۔ پولس کو بُلا کر اُنہوں نے عیسیٰ پر ایمان کے بارے میں اُس کی باتیں سنیں۔
Acts UrduGeo 24:25  لیکن جب راست بازی، ضبطِ نفس اور آنے والی عدالت کے مضامین چھڑ گئے تو فیلکس نے گھبرا کر اُس کی بات کاٹی، ”فی الحال کافی ہے۔ اب اجازت ہے، جب میرے پاس وقت ہو گا مَیں آپ کو بُلا لوں گا۔“
Acts UrduGeo 24:26  ساتھ ساتھ وہ یہ اُمید بھی رکھتا تھا کہ پولس رشوت دے گا، اِس لئے وہ کئی بار اُسے بُلا کر اُس سے بات کرتا رہا۔
Acts UrduGeo 24:27  دو سال گزر گئے تو فیلکس کی جگہ پُرکیُس فیستس آ گیا۔ تاہم اُس نے پولس کو قیدخانے میں چھوڑ دیا، کیونکہ وہ یہودیوں کے ساتھ رعایت برتنا چاہتا تھا۔
Chapter 25
Acts UrduGeo 25:1  قیصریہ پہنچنے کے تین دن بعد فیستس یروشلم چلا گیا۔
Acts UrduGeo 25:2  وہاں راہنما اماموں اور باقی یہودی راہنماؤں نے اُس کے سامنے پولس پر اپنے الزامات پیش کئے۔ اُنہوں نے بڑے زور سے
Acts UrduGeo 25:3  منت کی کہ وہ اُن کی رعایت کر کے پولس کو یروشلم منتقل کرے۔ وجہ یہ تھی کہ وہ گھات میں بیٹھ کر راستے میں پولس کو قتل کرنا چاہتے تھے۔
Acts UrduGeo 25:4  لیکن فیستس نے جواب دیا، ”پولس کو قیصریہ میں رکھا گیا ہے اور مَیں خود وہاں جانے کو ہوں۔
Acts UrduGeo 25:5  اگر اُس سے کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو آپ کے کچھ راہنما میرے ساتھ وہاں جا کر اُس پر الزام لگائیں۔“
Acts UrduGeo 25:6  فیستس نے مزید آٹھ دس دن اُن کے ساتھ گزارے، پھر قیصریہ چلا گیا۔ اگلے دن وہ عدالت کرنے کے لئے بیٹھا اور پولس کو لانے کا حکم دیا۔
Acts UrduGeo 25:7  جب پولس پہنچا تو یروشلم سے آئے ہوئے یہودی اُس کے ارد گرد کھڑے ہوئے اور اُس پر کئی سنجیدہ الزامات لگائے، لیکن وہ کوئی بھی بات ثابت نہ کر سکے۔
Acts UrduGeo 25:8  پولس نے اپنا دفاع کر کے کہا، ”مجھ سے نہ یہودی شریعت، نہ بیت المُقدّس اور نہ شہنشاہ کے خلاف جرم سرزد ہوا ہے۔“
Acts UrduGeo 25:9  لیکن فیستس یہودیوں کے ساتھ رعایت برتنا چاہتا تھا، اِس لئے اُس نے پوچھا، ”کیا آپ یروشلم جا کر وہاں کی عدالت میں میرے سامنے پیش کئے جانے کے لئے تیار ہیں؟“
Acts UrduGeo 25:10  پولس نے جواب دیا، ”مَیں شہنشاہ کی رومی عدالت میں کھڑا ہوں اور لازم ہے کہ یہیں میرا فیصلہ کیا جائے۔ آپ بھی اِس سے خوب واقف ہیں کہ مَیں نے یہودیوں سے کوئی ناانصافی نہیں کی۔
Acts UrduGeo 25:11  اگر مجھ سے کوئی ایسا کام سرزد ہوا ہو جو سزائے موت کے لائق ہو تو مَیں مرنے سے انکار نہیں کروں گا۔ لیکن اگر بے قصور ہوں تو کسی کو بھی مجھے اِن آدمیوں کے حوالے کرنے کا حق نہیں ہے۔ مَیں شہنشاہ سے اپیل کرتا ہوں!“
Acts UrduGeo 25:12  یہ سن کر فیستس نے اپنی کونسل سے مشورہ کر کے کہا، ”آپ نے شہنشاہ سے اپیل کی ہے، اِس لئے آپ شہنشاہ ہی کے پاس جائیں گے۔“
Acts UrduGeo 25:13  کچھ دن گزر گئے تو اگرپا بادشاہ اپنی بہن برنیکے کے ساتھ فیستس سے ملنے آیا۔
Acts UrduGeo 25:14  وہ کئی دن وہاں ٹھہرے رہے۔ اِتنے میں فیستس نے پولس کے معاملے پر بادشاہ کے ساتھ بات کی۔ اُس نے کہا، ”یہاں ایک قیدی ہے جسے فیلکس چھوڑ کر چلا گیا ہے۔
Acts UrduGeo 25:15  جب مَیں یروشلم گیا تو راہنما اماموں اور یہودی بزرگوں نے اُس پر الزامات لگا کر اُسے مجرم قرار دینے کا تقاضا کیا۔
Acts UrduGeo 25:16  مَیں نے اُنہیں جواب دیا، ’رومی قانون کسی کو عدالت میں پیش کئے بغیر مجرم قرار نہیں دیتا۔ لازم ہے کہ اُسے پہلے الزام لگانے والوں کا سامنا کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ اپنا دفاع کر سکے۔‘
Acts UrduGeo 25:17  جب اُس پر الزام لگانے والے یہاں پہنچے تو مَیں نے تاخیر نہ کی۔ مَیں نے اگلے ہی دن عدالت منعقد کر کے پولس کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
Acts UrduGeo 25:18  لیکن جب اُس کے مخالف الزام لگانے کے لئے کھڑے ہوئے تو وہ ایسے جرم نہیں تھے جن کی توقع مَیں کر رہا تھا۔
Acts UrduGeo 25:19  اُن کا اُس کے ساتھ کوئی اَور جھگڑا تھا جو اُن کے اپنے مذہب اور ایک مُردہ آدمی بنام عیسیٰ سے تعلق رکھتا ہے۔ اِس عیسیٰ کے بارے میں پولس دعویٰ کرتا ہے کہ وہ زندہ ہے۔
Acts UrduGeo 25:20  مَیں اُلجھن میں پڑ گیا کیونکہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ کس طرح اِس معاملے کا صحیح جائزہ لوں۔ چنانچہ مَیں نے پوچھا، ’کیا آپ یروشلم جا کر وہاں عدالت میں پیش کئے جانے کے لئے تیار ہیں؟‘
Acts UrduGeo 25:21  لیکن پولس نے اپیل کی، ’شہنشاہ ہی میرا فیصلہ کرے۔‘ پھر مَیں نے حکم دیا کہ اُسے اُس وقت تک قید میں رکھا جائے جب تک اُسے شہنشاہ کے پاس بھیجنے کا انتظام نہ کروا سکوں۔“
Acts UrduGeo 25:22  اگرپا نے فیستس سے کہا، ”مَیں بھی اُس شخص کو سننا چاہتا ہوں۔“ اُس نے جواب دیا، ”کل ہی آپ اُس کو سن لیں گے۔“
Acts UrduGeo 25:23  اگلے دن اگرپا اور برنیکے بڑی دھوم دھام کے ساتھ آئے اور بڑے فوجی افسروں اور شہر کے نامور آدمیوں کے ساتھ دیوانِ عام میں داخل ہوئے۔ فیستس کے حکم پر پولس کو اندر لایا گیا۔
Acts UrduGeo 25:24  فیستس نے کہا، ”اگرپا بادشاہ اور تمام خواتین و حضرات! آپ یہاں ایک آدمی کو دیکھتے ہیں جس کے بارے میں تمام یہودی خواہ وہ یروشلم کے رہنے والے ہوں، خواہ یہاں کے، شور مچا کر سزائے موت کا تقاضا کر رہے ہیں۔
Acts UrduGeo 25:25  میری دانست میں تو اِس نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو سزائے موت کے لائق ہو۔ لیکن اِس نے شہنشاہ سے اپیل کی ہے، اِس لئے مَیں نے اِسے روم بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Acts UrduGeo 25:26  لیکن مَیں شہنشاہ کو کیا لکھ دوں؟ کیونکہ اِس پر کوئی صاف الزام نہیں لگایا گیا۔ اِس لئے مَیں اِسے آپ سب کے سامنے لایا ہوں، خاص کر اگرپا بادشاہ آپ کے سامنے، تاکہ آپ اِس کی تفتیش کریں اور مَیں کچھ لکھ سکوں۔
Acts UrduGeo 25:27  کیونکہ مجھے بےتُکی سی بات لگ رہی ہے کہ ہم ایک قیدی کو روم بھیجیں جس پر اب تک صاف الزامات نہیں لگائے گئے ہیں۔“
Chapter 26
Acts UrduGeo 26:1  اگرپا نے پولس سے کہا، ”آپ کو اپنے دفاع میں بولنے کی اجازت ہے۔“ پولس نے ہاتھ سے اشارہ کر کے اپنے دفاع میں بولنے کا آغاز کیا،
Acts UrduGeo 26:2  ”اگرپا بادشاہ، مَیں اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتا ہوں کہ آج آپ ہی میرا یہ دفاعی بیان سن رہے ہیں جو مجھے یہودیوں کے تمام الزامات کے جواب میں دینا پڑ رہا ہے۔
Acts UrduGeo 26:3  خاص کر اِس لئے کہ آپ یہودیوں کے رسم و رواج اور تنازعوں سے واقف ہیں۔ میری عرض ہے کہ آپ صبر سے میری بات سنیں۔
Acts UrduGeo 26:4  تمام یہودی جانتے ہیں کہ مَیں نے جوانی سے لے کر اب تک اپنی قوم بلکہ یروشلم میں کس طرح زندگی گزاری۔
Acts UrduGeo 26:5  وہ مجھے بڑی دیر سے جانتے ہیں اور اگر چاہیں تو اِس کی گواہی بھی دے سکتے ہیں کہ مَیں فریسی کی زندگی گزارتا تھا، ہمارے مذہب کے اُسی فرقے کی جو سب سے کٹر ہے۔
Acts UrduGeo 26:6  اور آج میری عدالت اِس وجہ سے کی جا رہی ہے کہ مَیں اُس وعدے پر اُمید رکھتا ہوں جو اللہ نے ہمارے باپ دادا سے کیا۔
Acts UrduGeo 26:7  حقیقت میں یہ وہی اُمید ہے جس کی وجہ سے ہمارے بارہ قبیلے دن رات اور بڑی لگن سے اللہ کی عبادت کرتے رہتے ہیں اور جس کی تکمیل کے لئے وہ تڑپتے ہیں۔ توبھی اے بادشاہ، یہ لوگ مجھ پر یہ اُمید رکھنے کا الزام لگا رہے ہیں۔
Acts UrduGeo 26:8  لیکن آپ سب کو یہ خیال کیوں ناقابلِ یقین لگتا ہے کہ اللہ مُردوں کو زندہ کر دیتا ہے؟
Acts UrduGeo 26:9  پہلے مَیں بھی سمجھتا تھا کہ ہر ممکن طریقے سے عیسیٰ ناصری کی مخالفت کرنا میرا فرض ہے۔
Acts UrduGeo 26:10  اور یہ مَیں نے یروشلم میں کیا بھی۔ راہنما اماموں سے اختیار لے کر مَیں نے وہاں کے بہت سے مُقدّسوں کو جیل میں ڈلوا دیا۔ اور جب کبھی اُنہیں سزائے موت دینے کا فیصلہ کرنا تھا تو مَیں نے بھی اِس حق میں ووٹ دیا۔
Acts UrduGeo 26:11  مَیں تمام عبادت خانوں میں گیا اور بہت دفعہ اُنہیں سزا دلا کر عیسیٰ کے بارے میں کفر بکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ مَیں اِتنے طیش میں آ گیا تھا کہ اُن کی ایذا رسانی کی غرض سے بیرونِ ملک بھی گیا۔
Acts UrduGeo 26:12  ایک دن مَیں راہنما اماموں سے اختیار اور اجازت نامہ لے کر دمشق جا رہا تھا۔
Acts UrduGeo 26:13  دوپہر تقریباً بارہ بجے مَیں سڑک پر چل رہا تھا کہ ایک روشنی دیکھی جو سورج سے زیادہ تیز تھی۔ وہ آسمان سے آ کر میرے اور میرے ہم سفروں کے گردا گرد چمکی۔
Acts UrduGeo 26:14  ہم سب زمین پر گر گئے اور مَیں نے اَرامی زبان میں ایک آواز سنی، ’ساؤل، ساؤل، تُو مجھے کیوں ستاتا ہے؟ یوں میرے آنکس کے خلاف پاؤں مارنا تیرے لئے ہی دشواری کا باعث ہے۔‘
Acts UrduGeo 26:15  مَیں نے پوچھا، ’خداوند، آپ کون ہیں؟‘ خداوند نے جواب دیا، ’مَیں عیسیٰ ہوں، وہی جسے تُو ستاتا ہے۔
Acts UrduGeo 26:16  لیکن اب اُٹھ کر کھڑا ہو جا، کیونکہ مَیں تجھے اپنا خادم اور گواہ مقرر کرنے کے لئے تجھ پر ظاہر ہوا ہوں۔ جو کچھ تُو نے دیکھا ہے اُس کی تجھے گواہی دینی ہے اور اُس کی بھی جو مَیں آئندہ تجھ پر ظاہر کروں گا۔
Acts UrduGeo 26:17  مَیں تجھے تیری اپنی قوم سے بچائے رکھوں گا اور اُن غیریہودی قوموں سے بھی جن کے پاس تجھے بھیجوں گا۔
Acts UrduGeo 26:18  تُو اُن کی آنکھوں کو کھول دے گا تاکہ وہ تاریکی اور ابلیس کے اختیار سے نور اور اللہ کی طرف رجوع کریں۔ پھر اُن کے گناہوں کو معاف کر دیا جائے گا اور وہ اُن کے ساتھ آسمانی میراث میں شریک ہوں گے جو مجھ پر ایمان لانے سے مُقدّس کئے گئے ہیں۔‘
Acts UrduGeo 26:19  اے اگرپا بادشاہ، جب مَیں نے یہ سنا تو مَیں نے اِس آسمانی رویا کی نافرمانی نہ کی
Acts UrduGeo 26:20  بلکہ اِس بات کی منادی کی کہ لوگ توبہ کر کے اللہ کی طرف رجوع کریں اور اپنے عمل سے اپنی تبدیلی کا اظہار بھی کریں۔ مَیں نے اِس کی تبلیغ پہلے دمشق میں کی، پھر یروشلم اور پورے یہودیہ میں اور اِس کے بعد غیریہودی قوموں میں بھی۔
Acts UrduGeo 26:21  اِسی وجہ سے یہودیوں نے مجھے بیت المُقدّس میں پکڑ کر قتل کرنے کی کوشش کی۔
Acts UrduGeo 26:22  لیکن اللہ نے آج تک میری مدد کی ہے، اِس لئے مَیں یہاں کھڑا ہو کر چھوٹوں اور بڑوں کو اپنی گواہی دے سکتا ہوں۔ جو کچھ مَیں سناتا ہوں وہ وہی کچھ ہے جو موسیٰ اور نبیوں نے کہا ہے،
Acts UrduGeo 26:23  کہ مسیح دُکھ اُٹھا کر پہلا شخص ہو گا جو مُردوں میں سے جی اُٹھے گا اور کہ وہ یوں اپنی قوم اور غیریہودیوں کے سامنے اللہ کے نور کا پرچار کرے گا۔“
Acts UrduGeo 26:24  اچانک فیستس پولس کی بات کاٹ کر چلّا اُٹھا، ”پولس، ہوش میں آؤ! علم کی زیادتی نے تمہیں دیوانہ کر دیا ہے۔“
Acts UrduGeo 26:25  پولس نے جواب دیا، ”معزز فیستس، مَیں دیوانہ نہیں ہوں۔ میری یہ باتیں حقیقی اور معقول ہیں۔
Acts UrduGeo 26:26  بادشاہ سلامت اِن سے واقف ہیں، اِس لئے مَیں اُن سے کھل کر بات کر سکتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ سب کچھ اُن سے چھپا نہیں رہا، کیونکہ یہ پوشیدگی میں یا کسی کونے میں نہیں ہوا۔
Acts UrduGeo 26:27  اے اگرپا بادشاہ، کیا آپ نبیوں پر ایمان رکھتے ہیں؟ بلکہ مَیں جانتا ہوں کہ آپ اُن پر ایمان رکھتے ہیں۔“
Acts UrduGeo 26:28  اگرپا نے کہا، ”آپ تو بڑی جلدی سے مجھے قائل کر کے مسیحی بنانا چاہتے ہیں۔“
Acts UrduGeo 26:29  پولس نے جواب دیا، ”جلد یا بدیر مَیں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ نہ صرف آپ بلکہ تمام حاضرین میری مانند بن جائیں، سوائے میری زنجیروں کے۔“
Acts UrduGeo 26:30  پھر بادشاہ، گورنر، برنیکے اور باقی سب اُٹھ کر چلے گئے۔
Acts UrduGeo 26:31  وہاں سے نکل کر وہ ایک دوسرے سے بات کرنے لگے۔ سب اِس پر متفق تھے کہ ”اِس آدمی نے کچھ نہیں کیا جو سزائے موت یا قید کے لائق ہو۔“
Acts UrduGeo 26:32  اور اگرپا نے فیستس سے کہا، ”اگر اِس نے شہنشاہ سے اپیل نہ کی ہوتی تو اِسے رِہا کیا جا سکتا تھا۔“
Chapter 27
Acts UrduGeo 27:1  جب ہمارا اٹلی کے لئے سفر متعین کیا گیا تو پولس کو چند ایک اَور قیدیوں سمیت ایک رومی افسر کے حوالے کیا گیا جس کا نام یولیُس تھا جو شاہی پلٹن پر مقرر تھا۔
Acts UrduGeo 27:2  ارسترخس بھی ہمارے ساتھ تھا۔ وہ تھسلُنیکے شہر کا مکدُنی آدمی تھا۔ ہم اَدرمتیُم شہر کے ایک جہاز پر سوار ہوئے جسے صوبہ آسیہ کی چند بندر گاہوں کو جانا تھا۔
Acts UrduGeo 27:3  اگلے دن ہم صیدا پہنچے تو یولیُس نے مہربانی کر کے پولس کو شہر میں اُس کے دوستوں کے پاس جانے کی اجازت دی تاکہ وہ اُس کی ضروریات پوری کر سکیں۔
Acts UrduGeo 27:4  جب ہم وہاں سے روانہ ہوئے تو مخالف ہَواؤں کی وجہ سے جزیرۂ قبرص اور صوبہ آسیہ کے درمیان سے گزرے۔
Acts UrduGeo 27:5  پھر کھلے سمندر پر چلتے چلتے ہم کلِکیہ اور پمفیلیہ کے سمندر سے گزر کر صوبہ لوکیہ کے شہر مورہ پہنچے۔
Acts UrduGeo 27:6  وہاں قیدیوں پر مقرر افسر کو پتا چلا کہ اسکندریہ کا ایک مصری جہاز اٹلی جا رہا ہے۔ اُس پر اُس نے ہمیں سوار کیا۔
Acts UrduGeo 27:7  کئی دن ہم آہستہ آہستہ چلے اور بڑی مشکل سے کنِدُس کے قریب پہنچے۔ لیکن مخالف ہَوا کی وجہ سے ہم نے جزیرۂ کریتے کی طرف رُخ کیا اور سلمونے شہر کے قریب سے گزر کر کریتے کی آڑ میں سفر کیا۔
Acts UrduGeo 27:8  لیکن وہاں ہم ساحل کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے بڑی مشکل سے ایک جگہ پہنچے جس کا نام ’حسین بندر‘ تھا۔ شہر لسیہ اُس کے قریب واقع تھا۔
Acts UrduGeo 27:9  بہت وقت ضائع ہو گیا تھا اور اب بحری سفر خطرناک بھی ہو چکا تھا، کیونکہ کفارہ کا دن (تقریباً نومبر کے شروع میں) گزر چکا تھا۔ اِس لئے پولس نے اُنہیں آگاہ کیا،
Acts UrduGeo 27:10  ”حضرات، مجھے پتا ہے کہ آگے جا کر ہم پر بڑی مصیبت آئے گی۔ ہمیں جہاز، مال و اسباب اور جانوں کا نقصان اُٹھانا پڑے گا۔“
Acts UrduGeo 27:11  لیکن قیدیوں پر مقرر رومی افسر نے اُس کی بات نظرانداز کر کے جہاز کے ناخدا اور مالک کی بات مانی۔
Acts UrduGeo 27:12  چونکہ ’حسین بندر‘ میں جہاز کو سردیوں کے موسم کے لئے رکھنا مشکل تھا اِس لئے اکثر لوگ آگے فینکس تک پہنچ کر سردیوں کا موسم گزارنا چاہتے تھے۔ کیونکہ فینکس جزیرۂ کریتے کی اچھی بندرگاہ تھی جو صرف جنوب مغرب اور شمال مغرب کی طرف کھلی تھی۔
Acts UrduGeo 27:13  چنانچہ ایک دن جب جنوب کی سمت سے ہلکی سی ہَوا چلنے لگی تو ملاحوں نے سوچا کہ ہمارا ارادہ پورا ہو گیا ہے۔ وہ لنگر اُٹھا کر کریتے کے ساحل کے ساتھ ساتھ چلنے لگے۔
Acts UrduGeo 27:14  لیکن تھوڑی ہی دیر کے بعد موسم بدل گیا اور اُن پر جزیرے کی طرف سے ایک طوفانی ہَوا ٹوٹ پڑی جو بادِ شمال مشرقی کہلاتی ہے۔
Acts UrduGeo 27:15  جہاز ہَوا کے قابو میں آ گیا اور ہَوا کی طرف رُخ نہ کر سکا، اِس لئے ہم نے ہار مان کر جہاز کو ہَوا کے ساتھ ساتھ چلنے دیا۔
Acts UrduGeo 27:16  جب ہم ایک چھوٹے جزیرہ بنام کوَدہ کی آڑ میں سے گزرنے لگے تو ہم نے بڑی مشکل سے بچاؤ کشتی کو جہاز پر اُٹھا کر محفوظ رکھا۔ (اب تک وہ رسّے سے جہاز کے ساتھ کھینچی جا رہی تھی۔)
Acts UrduGeo 27:17  پھر ملاحوں نے جہاز کے ڈھانچے کو زیادہ مضبوط بنانے کی خاطر اُس کے ارد گرد رسّے باندھے۔ خوف یہ تھا کہ جہاز شمالی افریقہ کے قریب پڑے چوربالو میں دھنس جائے۔ (اِن ریتوں کا نام سورتس تھا۔) اِس سے بچنے کے لئے اُنہوں نے لنگر ڈال دیا تاکہ جہاز کچھ آہستہ چلے۔ یوں جہاز ہَوا کے ساتھ چلتے چلتے آگے بڑھا۔
Acts UrduGeo 27:18  اگلے دن بھی طوفان جہاز کو اِتنی شدت سے جھنجھوڑ رہا تھا کہ ملاح مال و اسباب کو سمندر میں پھینکنے لگے۔
Acts UrduGeo 27:19  تیسرے دن اُنہوں نے اپنے ہی ہاتھوں سے جہاز چلانے کا کچھ سامان سمندر میں پھینک دیا۔
Acts UrduGeo 27:20  طوفان کی شدت بہت دنوں کے بعد بھی ختم نہ ہوئی۔ نہ سورج اور نہ ستارے نظر آئے یہاں تک کہ آخرکار ہمارے بچنے کی ہر اُمید جاتی رہی۔
Acts UrduGeo 27:21  کافی دیر سے دل نہیں چاہتا تھا کہ کھانا کھایا جائے۔ آخرکار پولس نے لوگوں کے بیچ میں کھڑے ہو کر کہا، ”حضرات، بہتر ہوتا کہ آپ میری بات مان کر کریتے سے روانہ نہ ہوتے۔ پھر آپ اِس مصیبت اور خسارے سے بچ جاتے۔
Acts UrduGeo 27:22  لیکن اب مَیں آپ کو نصیحت کرتا ہوں کہ حوصلہ رکھیں۔ آپ میں سے ایک بھی نہیں مرے گا۔ صرف جہاز تباہ ہو جائے گا۔
Acts UrduGeo 27:23  کیونکہ پچھلی رات ایک فرشتہ میرے پاس آ کھڑا ہوا، اُسی خدا کا فرشتہ جس کا مَیں بندہ ہوں اور جس کی عبادت مَیں کرتا ہوں۔
Acts UrduGeo 27:24  اُس نے کہا، ’پولس، مت ڈر۔ لازم ہے کہ تجھے شہنشاہ کے سامنے پیش کیا جائے۔ اور اللہ اپنی مہربانی سے تیرے واسطے تمام ہم سفروں کی جانیں بھی بچائے رکھے گا۔‘
Acts UrduGeo 27:25  اِس لئے حوصلہ رکھیں، کیونکہ میرا اللہ پر ایمان ہے کہ ایسا ہی ہو گا جس طرح اُس نے فرمایا ہے۔
Acts UrduGeo 27:26  لیکن جہاز کو کسی جزیرے کے ساحل پر چڑھ جانا ہے۔“
Acts UrduGeo 27:27  طوفان کی چودھویں رات جہاز بحیرۂ ادریہ پر بہے چلا جا رہا تھا کہ تقریباً آدھی رات کو ملاحوں نے محسوس کیا کہ ساحل نزدیک آ رہا ہے۔
Acts UrduGeo 27:28  پانی کی گہرائی کی پیمائش کر کے اُنہیں معلوم ہوا کہ وہ 120 فٹ تھی۔ تھوڑی دیر کے بعد اُس کی گہرائی 90 فٹ ہو چکی تھی۔
Acts UrduGeo 27:29  وہ ڈر گئے، کیونکہ اُنہوں نے اندازہ لگایا کہ خطرہ ہے کہ ہم ساحل پر پڑی چٹانوں سے ٹکرا جائیں۔ اِس لئے اُنہوں نے جہاز کے پچھلے حصے سے چار لنگر ڈال کر دعا کی کہ دن جلدی سے چڑھ جائے۔
Acts UrduGeo 27:30  اُس وقت ملاحوں نے جہاز سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اُنہوں نے یہ بہانہ بنا کر کہ ہم جہاز کے سامنے سے بھی لنگر ڈالنا چاہتے ہیں بچاؤ کشتی پانی میں اُترنے دی۔
Acts UrduGeo 27:31  اِس پر پولس نے قیدیوں پر مقرر افسر اور فوجیوں سے کہا، ”اگر یہ آدمی جہاز پر نہ رہیں تو آپ سب مر جائیں گے۔“
Acts UrduGeo 27:32  چنانچہ اُنہوں نے بچاؤ کشتی کے رسّے کو کاٹ کر اُسے کھلا چھوڑ دیا۔
Acts UrduGeo 27:33  پَو پھٹنے والی تھی کہ پولس نے سب کو سمجھایا کہ وہ کچھ کھا لیں۔ اُس نے کہا، ”آپ نے چودہ دن سے اضطراب کی حالت میں رہ کر کچھ نہیں کھایا۔
Acts UrduGeo 27:34  اب مہربانی کر کے کچھ کھا لیں۔ یہ آپ کے بچاؤ کے لئے ضروری ہے، کیونکہ آپ نہ صرف بچ جائیں گے بلکہ آپ کا ایک بال بھی بیکا نہیں ہو گا۔“
Acts UrduGeo 27:35  یہ کہہ کر اُس نے کچھ روٹی لی اور اُن سب کے سامنے اللہ سے شکرگزاری کی دعا کی۔ پھر اُسے توڑ کر کھانے لگا۔
Acts UrduGeo 27:36  اِس سے دوسروں کی حوصلہ افزائی ہوئی اور اُنہوں نے بھی کچھ کھانا کھایا۔
Acts UrduGeo 27:38  جب سب سیر ہو گئے تو گندم کو بھی سمندر میں پھینکا گیا تاکہ جہاز اَور ہلکا ہو جائے۔
Acts UrduGeo 27:39  جب دن چڑھ گیا تو ملاحوں نے ساحلی علاقے کو نہ پہچانا۔ لیکن ایک خلیج نظر آئی جس کا ساحل اچھا تھا۔ اُنہیں خیال آیا کہ شاید ہم جہاز کو وہاں خشکی پر چڑھا سکیں۔
Acts UrduGeo 27:40  چنانچہ اُنہوں نے لنگروں کے رسّے کاٹ کر اُنہیں سمندر میں چھوڑ دیا۔ پھر اُنہوں نے وہ رسّے کھول دیئے جن سے پتوار بندھے ہوتے تھے اور سامنے والے بادبان کو چڑھا کر ہَوا کے زور سے ساحل کی طرف رُخ کیا۔
Acts UrduGeo 27:41  لیکن چلتے چلتے جہاز ایک چوربالو سے ٹکرا کر اُس پر چڑھ گیا۔ جہاز کا ماتھا دھنس گیا یہاں تک کہ وہ ہل بھی نہ سکا جبکہ اُس کا پچھلا حصہ موجوں کی ٹکروں سے ٹکڑے ٹکڑے ہونے لگا۔
Acts UrduGeo 27:42  فوجی قیدیوں کو قتل کرنا چاہتے تھے تاکہ وہ جہاز سے تیر کر فرار نہ ہو سکیں۔
Acts UrduGeo 27:43  لیکن اُن پر مقرر افسر پولس کو بچانا چاہتا تھا، اِس لئے اُس نے اُنہیں ایسا کرنے نہ دیا۔ اُس نے حکم دیا کہ پہلے وہ سب جو تیر سکتے ہیں پانی میں چھلانگ لگا کر کنارے تک پہنچیں۔
Acts UrduGeo 27:44  باقیوں کو تختوں یا جہاز کے کسی ٹکڑے کو پکڑ کر پہنچنا تھا۔ یوں سب صحیح سلامت ساحل تک پہنچے۔
Chapter 28
Acts UrduGeo 28:1  طوفان سے بچنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ جزیرے کا نام ملِتے ہے۔
Acts UrduGeo 28:2  مقامی لوگوں نے ہمیں غیرمعمولی مہربانی دکھائی۔ اُنہوں نے آگ جلا کر ہمارا استقبال کیا، کیونکہ بارش شروع ہو چکی تھی اور ٹھنڈ تھی۔
Acts UrduGeo 28:3  پولس نے بھی لکڑی کا ڈھیر جمع کیا۔ لیکن جوں ہی اُس نے اُسے آگ میں پھینکا ایک زہریلا سانپ آگ کی تپش سے بھاگ کر نکل آیا اور پولس کے ہاتھ سے چمٹ کر اُسے ڈس لیا۔
Acts UrduGeo 28:4  مقامی لوگوں نے سانپ کو پولس کے ہاتھ سے لگے دیکھا تو ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”یہ آدمی ضرور قاتل ہو گا۔ گو یہ سمندر سے بچ گیا، لیکن انصاف کی دیوی اِسے جینے نہیں دیتی۔“
Acts UrduGeo 28:5  لیکن پولس نے سانپ کو جھٹک کر آگ میں پھینک دیا، اور سانپ کا کوئی بُرا اثر اُس پر نہ ہوا۔
Acts UrduGeo 28:6  لوگ اِس انتظار میں رہے کہ وہ سوج جائے یا اچانک گر پڑے، لیکن کافی دیر کے بعد بھی کچھ نہ ہوا۔ اِس پر اُنہوں نے اپنا خیال بدل کر اُسے دیوتا قرار دیا۔
Acts UrduGeo 28:7  قریب ہی جزیرے کے سب سے بڑے آدمی کی زمینیں تھیں۔ اُس کا نام پُبلیُس تھا۔ اُس نے اپنے گھر میں ہمارا استقبال کیا اور تین دن تک ہماری خوب مہمان نوازی کی۔
Acts UrduGeo 28:8  اُس کا باپ بیمار پڑا تھا، وہ بخار اور پیچش کے مرض میں مبتلا تھا۔ پولس اُس کے کمرے میں گیا، اُس کے لئے دعا کی اور اپنے ہاتھ اُس پر رکھ دیئے۔ اِس پر مریض کو شفا ملی۔
Acts UrduGeo 28:9  جب یہ ہوا تو جزیرے کے باقی تمام مریضوں نے پولس کے پاس آ کر شفا پائی۔
Acts UrduGeo 28:10  نتیجے میں اُنہوں نے کئی طرح سے ہماری عزت کی۔ اور جب روانہ ہونے کا وقت آ گیا تو اُنہوں نے ہمیں وہ سب کچھ مہیا کیا جو سفر کے لئے درکار تھا۔
Acts UrduGeo 28:11  جزیرے پر تین ماہ گزر گئے۔ پھر ہم ایک جہاز پر سوار ہوئے جو سردیوں کے موسم کے لئے وہاں ٹھہر گیا تھا۔ یہ جہاز اسکندریہ کا تھا اور اُس کے ماتھے پر جُڑواں دیوتاؤں ’کاسٹر‘ اور ’پولکس‘ کی مورت نصب تھی۔ ہم وہاں سے رُخصت ہو کر
Acts UrduGeo 28:12  سرکوسہ شہر پہنچے۔ تین دن کے بعد
Acts UrduGeo 28:13  ہم وہاں سے ریگیُم شہر گئے جہاں ہم صرف ایک دن ٹھہرے۔ پھر جنوب سے ہَوا اُٹھی، اِس لئے ہم اگلے دن پُتیولی پہنچے۔
Acts UrduGeo 28:14  اِس شہر میں ہماری ملاقات کچھ بھائیوں سے ہوئی۔ اُنہوں نے ہمیں اپنے پاس ایک ہفتہ رہنے کی دعوت دی۔ یوں ہم روم پہنچ گئے۔
Acts UrduGeo 28:15  روم کے بھائیوں نے ہمارے بارے میں سن رکھا تھا، اور کچھ ہمارا استقبال کرنے کے لئے قصبہ بنام اپیُس کے چوک تک آئے جبکہ کچھ صرف ’تین سرائے‘ تک آ سکے۔ اُنہیں دیکھ کر پولس نے اللہ کا شکر کیا اور نیا حوصلہ پایا۔
Acts UrduGeo 28:16  ہمارے روم میں پہنچنے پر پولس کو اپنے کرائے کے مکان میں رہنے کی اجازت ملی، گو ایک فوجی اُس کی پہرا داری کرنے کے لئے اُس کے ساتھ رہا۔
Acts UrduGeo 28:17  تین دن گزر گئے تو پولس نے یہودی راہنماؤں کو بُلایا۔ جب وہ جمع ہوئے تو اُس نے اُن سے کہا، ”بھائیو، مجھے یروشلم میں گرفتار کر کے رومیوں کے حوالے کر دیا گیا حالانکہ مَیں نے اپنی قوم یا اپنے باپ دادا کے رسم و رواج کے خلاف کچھ نہیں کیا تھا۔
Acts UrduGeo 28:18  رومی میرا جائزہ لے کر مجھے رِہا کرنا چاہتے تھے، کیونکہ اُنہیں مجھے سزائے موت دینے کا کوئی سبب نہ ملا تھا۔
Acts UrduGeo 28:19  لیکن یہودیوں نے اعتراض کیا اور یوں مجھے شہنشاہ سے اپیل کرنے پر مجبور کر دیا گیا، گو میرا یہ ارادہ نہیں ہے کہ مَیں اپنی قوم پر کوئی الزام لگاؤں۔
Acts UrduGeo 28:20  مَیں نے اِس لئے آپ کو بُلایا تاکہ آپ سے ملوں اور گفتگو کروں۔ مَیں اُس شخص کی خاطر اِن زنجیروں سے جکڑا ہوا ہوں جس کے آنے کی اُمید اسرائیل رکھتا ہے۔“
Acts UrduGeo 28:21  یہودیوں نے اُسے جواب دیا، ”ہمیں یہودیہ سے آپ کے بارے میں کوئی بھی خط نہیں ملا۔ اور جتنے بھائی وہاں سے آئے ہیں اُن میں سے ایک نے بھی آپ کے بارے میں نہ تو کوئی منفی رپورٹ دی نہ کوئی بُری بات بتائی۔
Acts UrduGeo 28:22  لیکن ہم آپ سے سننا چاہتے ہیں کہ آپ کے خیالات کیا ہیں، کیونکہ ہم اِتنا جانتے ہیں کہ ہر جگہ لوگ اِس فرقے کے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔“
Acts UrduGeo 28:23  چنانچہ اُنہوں نے ملنے کا ایک دن مقرر کیا۔ جب یہودی دوبارہ اُس جگہ آئے جہاں پولس رہتا تھا تو اُن کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ صبح سے لے کر شام تک اُس نے اللہ کی بادشاہی بیان کی اور اُس کی گواہی دی۔ اُس نے اُنہیں موسیٰ کی شریعت اور نبیوں کے حوالہ جات پیش کر کر کے عیسیٰ کے بارے میں قائل کرنے کی کوشش کی۔
Acts UrduGeo 28:24  کچھ تو قائل ہو گئے، لیکن باقی ایمان نہ لائے۔
Acts UrduGeo 28:25  اُن میں نااتفاقی پیدا ہوئی تو وہ چلے گئے۔ جب وہ جانے لگے تو پولس نے اُن سے کہا، ”روح القدس نے یسعیاہ نبی کی معرفت آپ کے باپ دادا سے ٹھیک کہا کہ
Acts UrduGeo 28:26  جا، اِس قوم کو بتا، ’تم اپنے کانوں سے سنو گے مگر کچھ نہیں سمجھو گے، تم اپنی آنکھوں سے دیکھو گے مگر کچھ نہیں جانو گے۔
Acts UrduGeo 28:27  کیونکہ اِس قوم کا دل بےحس ہو گیا ہے۔ وہ مشکل سے اپنے کانوں سے سنتے ہیں، اُنہوں نے اپنی آنکھوں کو بند کر رکھا ہے، ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں، اپنے کانوں سے سنیں، اپنے دل سے سمجھیں، میری طرف رجوع کریں اور مَیں اُنہیں شفا دوں‘۔“
Acts UrduGeo 28:28  پولس نے اپنی بات اِن الفاظ سے ختم کی، ”اب جان لیں کہ اللہ کی طرف سے یہ نجات غیریہودیوں کو بھی پیش کی گئی ہے اور وہ سنیں گے بھی!“
Acts UrduGeo 28:29  [جب اُس نے یہ کہا تو یہودی آپس میں بحث مباحثہ کرتے ہوئے چلے گئے۔]
Acts UrduGeo 28:30  پولس پورے دو سال اپنے کرائے کے گھر میں رہا۔ جو بھی اُس کے پاس آیا اُس کا اُس نے استقبال کر کے
Acts UrduGeo 28:31  دلیری سے اللہ کی بادشاہی کی منادی کی اور خداوند عیسیٰ مسیح کی تعلیم دی۔ اور کسی نے مداخلت نہ کی۔