Toggle notes
Chapter 1
Matt | UrduGeo | 1:2 | ابراہیم اسحاق کا باپ تھا، اسحاق یعقوب کا باپ اور یعقوب یہوداہ اور اُس کے بھائیوں کا باپ۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:3 | یہوداہ کے دو بیٹے فارص اور زارح تھے (اُن کی ماں تمر تھی)۔ فارص حصرون کا باپ اور حصرون رام کا باپ تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:5 | سلمون بوعز کا باپ تھا (بوعز کی ماں راحب تھی)۔ بوعز عوبید کا باپ تھا (عوبید کی ماں روت تھی)۔ عوبید یسّی کا باپ اور | |
Matt | UrduGeo | 1:6 | یسّی داؤد بادشاہ کا باپ تھا۔ داؤد سلیمان کا باپ تھا (سلیمان کی ماں پہلے اُوریاہ کی بیوی تھی)۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:11 | یوسیاہ یہویاکین اور اُس کے بھائیوں کا باپ تھا (یہ بابل کی جلاوطنی کے دوران پیدا ہوئے)۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:12 | بابل کی جلاوطنی کے بعد یہویاکین سیالتی ایل کا باپ اور سیالتی ایل زرُبابل کا باپ تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:16 | یعقوب مریم کے شوہر یوسف کا باپ تھا۔ اِس مریم سے عیسیٰ پیدا ہوا، جو مسیح کہلاتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:17 | یوں ابراہیم سے داؤد تک 14 نسلیں ہیں، داؤد سے بابل کی جلاوطنی تک 14 نسلیں ہیں اور جلاوطنی سے مسیح تک 14 نسلیں ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:18 | عیسیٰ مسیح کی پیدائش یوں ہوئی: اُس وقت اُس کی ماں مریم کی منگنی یوسف کے ساتھ ہو چکی تھی کہ وہ روح القدس سے حاملہ پائی گئی۔ ابھی اُن کی شادی نہیں ہوئی تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:19 | اُس کا منگیتر یوسف راست باز تھا، وہ علانیہ مریم کو بدنام نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اِس لئے اُس نے خاموشی سے یہ رشتہ توڑنے کا ارادہ کر لیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:20 | وہ اِس بات پر ابھی غور و فکر کر ہی رہا تھا کہ رب کا فرشتہ خواب میں اُس پر ظاہر ہوا اور فرمایا، ”یوسف بن داؤد، مریم سے شادی کر کے اُسے اپنے گھر لے آنے سے مت ڈر، کیونکہ پیدا ہونے والا بچہ روح القدس سے ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 1:21 | اُس کے بیٹا ہو گا اور اُس کا نام عیسیٰ رکھنا، کیونکہ وہ اپنی قوم کو اُس کے گناہوں سے رِہائی دے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 1:22 | یہ سب کچھ اِس لئے ہوا تاکہ رب کی وہ بات پوری ہو جائے جو اُس نے اپنے نبی کی معرفت فرمائی تھی، | |
Matt | UrduGeo | 1:23 | ”دیکھو ایک کنواری حاملہ ہو گی۔ اُس سے بیٹا پیدا ہو گا اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھیں گے۔“ (عمانوایل کا مطلب ’خدا ہمارے ساتھ‘ ہے۔) | |
Matt | UrduGeo | 1:24 | جب یوسف جاگ اُٹھا تو اُس نے رب کے فرشتے کے فرمان کے مطابق مریم سے شادی کر لی اور اُسے اپنے گھر لے گیا۔ | |
Chapter 2
Matt | UrduGeo | 2:1 | عیسیٰ ہیرودیس بادشاہ کے زمانے میں صوبہ یہودیہ کے شہر بیت لحم میں پیدا ہوا۔ اُن دنوں میں کچھ مجوسی عالِم مشرق سے آ کر یروشلم پہنچ گئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:2 | اُنہوں نے پوچھا، ”یہودیوں کا وہ بادشاہ کہاں ہے جو حال ہی میں پیدا ہوا ہے؟ کیونکہ ہم نے مشرق میں اُس کا ستارہ دیکھا ہے اور ہم اُسے سجدہ کرنے آئے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 2:4 | تمام راہنما اماموں اور شریعت کے علما کو جمع کر کے اُس نے اُن سے دریافت کیا کہ مسیح کہاں پیدا ہو گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:6 | ’اے ملکِ یہودیہ میں واقع بیت لحم، تُو یہودیہ کے حکمرانوں میں ہر گز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تجھ میں سے ایک حکمران نکلے گا جو میری قوم اسرائیل کی گلہ بانی کرے گا‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 2:7 | اِس پر ہیرودیس نے خفیہ طور پر مجوسی عالِموں کو بُلا کر تفصیل سے پوچھا کہ وہ ستارہ کس وقت دکھائی دیا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:8 | پھر اُس نے اُنہیں بتایا، ”بیت لحم جائیں اور تفصیل سے بچے کا پتا لگائیں۔ جب آپ اُسے پا لیں تو مجھے اطلاع دیں تاکہ مَیں بھی جا کر اُسے سجدہ کروں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 2:9 | بادشاہ کے اِن الفاظ کے بعد وہ چلے گئے۔ اور دیکھو جو ستارہ اُنہوں نے مشرق میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلتا گیا اور چلتے چلتے اُس مقام کے اوپر ٹھہر گیا جہاں بچہ تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:11 | وہ گھر میں داخل ہوئے اور بچے کو ماں کے ساتھ دیکھ کر اُنہوں نے اوندھے منہ گر کر اُسے سجدہ کیا۔ پھر اپنے ڈبے کھول کر اُسے سونے، لُبان اور مُر کے تحفے پیش کئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:12 | جب روانگی کا وقت آیا تو وہ یروشلم سے ہو کر نہ گئے بلکہ ایک اَور راستے سے اپنے ملک چلے گئے، کیونکہ اُنہیں خواب میں آگاہ کیا گیا تھا کہ ہیرودیس کے پاس واپس نہ جاؤ۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:13 | اُن کے چلے جانے کے بعد رب کا فرشتہ خواب میں یوسف پر ظاہر ہوا اور کہا، ”اُٹھ، بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر مصر کو ہجرت کر جا۔ جب تک مَیں تجھے اطلاع نہ دوں وہیں ٹھہرا رہ، کیونکہ ہیرودیس بچے کو تلاش کرے گا تاکہ اُسے قتل کرے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 2:15 | وہاں وہ ہیرودیس کے انتقال تک رہا۔ یوں وہ بات پوری ہوئی جو رب نے نبی کی معرفت فرمائی تھی، ”مَیں نے اپنے فرزند کو مصر سے بُلایا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 2:16 | جب ہیرودیس کو معلوم ہوا کہ مجوسی عالِموں نے مجھے فریب دیا ہے تو اُسے بڑا طیش آیا۔ اُس نے اپنے فوجیوں کو بیت لحم بھیج کر اُنہیں حکم دیا کہ بیت لحم اور ارد گرد کے علاقے کے اُن تمام لڑکوں کو قتل کریں جن کی عمر دو سال تک ہو۔ کیونکہ اُس نے مجوسیوں سے بچے کی عمر کے بارے میں یہ معلوم کر لیا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:18 | ”رامہ میں شور مچ گیا ہے، رونے پیٹنے اور شدید ماتم کی آوازیں۔ راخل اپنے بچوں کے لئے رو رہی ہے اور تسلی قبول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 2:19 | جب ہیرودیس انتقال کر گیا تو رب کا فرشتہ خواب میں یوسف پر ظاہر ہوا جو ابھی مصر ہی میں تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 2:20 | فرشتے نے اُسے بتایا، ”اُٹھ، بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر ملکِ اسرائیل واپس چلا جا، کیونکہ جو بچے کو جان سے مارنے کے درپَے تھے وہ مر گئے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 2:22 | لیکن جب اُس نے سنا کہ ارخلاؤس اپنے باپ ہیرودیس کی جگہ یہودیہ میں تخت نشین ہو گیا ہے تو وہ وہاں جانے سے ڈر گیا۔ پھر خواب میں ہدایت پا کر وہ گلیل کے علاقے کے لئے روانہ ہوا۔ | |
Chapter 3
Matt | UrduGeo | 3:3 | یحییٰ وہی ہے جس کے بارے میں یسعیاہ نبی نے فرمایا، ’ریگستان میں ایک آواز پکار رہی ہے، رب کی راہ تیار کرو! اُس کے راستے سیدھے بناؤ۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 3:4 | یحییٰ اونٹوں کے بالوں کا لباس پہنے اور کمر پر چمڑے کا پٹکا باندھے رہتا تھا۔ خوراک کے طور پر وہ ٹڈیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 3:7 | بہت سے فریسی اور صدوقی بھی وہاں آئے جہاں وہ بپتسمہ دے رہا تھا۔ اُنہیں دیکھ کر اُس نے کہا، ”اے زہریلے سانپ کے بچو! کس نے تمہیں آنے والے غضب سے بچنے کی ہدایت کی؟ | |
Matt | UrduGeo | 3:9 | یہ خیال مت کرو کہ ہم تو بچ جائیں گے کیونکہ ابراہیم ہمارا باپ ہے۔ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اللہ اِن پتھروں سے بھی ابراہیم کے لئے اولاد پیدا کر سکتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 3:10 | اب تو عدالت کی کلہاڑی درختوں کی جڑوں پر رکھی ہوئی ہے۔ ہر درخت جو اچھا پھل نہ لائے کاٹا اور آگ میں جھونکا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 3:11 | مَیں تو تم توبہ کرنے والوں کو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں، لیکن ایک آنے والا ہے جو مجھ سے بڑا ہے۔ مَیں اُس کے جوتوں کو اُٹھانے کے بھی لائق نہیں۔ وہ تمہیں روح القدس اور آگ سے بپتسمہ دے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 3:12 | وہ ہاتھ میں چھاج پکڑے ہوئے اناج کو بھوسے سے الگ کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔ وہ گاہنے کی جگہ بالکل صاف کر کے اناج کو اپنے گودام میں جمع کرے گا۔ لیکن بھوسے کو وہ ایسی آگ میں جھونکے گا جو بجھنے کی نہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 3:14 | لیکن یحییٰ نے اُسے روکنے کی کوشش کر کے کہا، ”مجھے تو آپ سے بپتسمہ لینے کی ضرورت ہے، تو پھر آپ میرے پاس کیوں آئے ہیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 3:15 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”اب ہونے ہی دے، کیونکہ مناسب ہے کہ ہم یہ کرتے ہوئے اللہ کی راست مرضی پوری کریں۔“ اِس پر یحییٰ مان گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 3:16 | بپتسمہ لینے پر عیسیٰ فوراً پانی سے نکلا۔ اُسی لمحے آسمان کھل گیا اور اُس نے اللہ کے روح کو دیکھا جو کبوتر کی طرح اُتر کر اُس پر ٹھہر گیا۔ | |
Chapter 4
Matt | UrduGeo | 4:3 | پھر آزمانے والا اُس کے پاس آ کر کہنے لگا، ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو اِن پتھروں کو حکم دے کہ روٹی بن جائیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 4:4 | لیکن عیسیٰ نے انکار کر کے کہا، ”ہرگز نہیں، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے کہ انسان کی زندگی صرف روٹی پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ہر اُس بات پر جو رب کے منہ سے نکلتی ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 4:5 | اِس پر ابلیس نے اُسے مُقدّس شہر یروشلم لے جا کر بیت المُقدّس کی سب سے اونچی جگہ پر کھڑا کیا اور کہا، | |
Matt | UrduGeo | 4:6 | ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو یہاں سے چھلانگ لگا دے۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’وہ تیری خاطر اپنے فرشتوں کو حکم دے گا، اور وہ تجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے تاکہ تیرے پاؤں کو پتھر سے ٹھیس نہ لگے‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 4:7 | لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”کلامِ مُقدّس یہ بھی فرماتا ہے، ’رب اپنے خدا کو نہ آزمانا‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 4:8 | پھر ابلیس نے اُسے ایک نہایت اونچے پہاڑ پر لے جا کر اُسے دنیا کے تمام ممالک اور اُن کی شان و شوکت دکھائی۔ | |
Matt | UrduGeo | 4:10 | لیکن عیسیٰ نے تیسری بار انکار کیا اور کہا، ”ابلیس، دفع ہو جا! کیونکہ کلامِ مُقدّس میں یوں لکھا ہے، ’رب اپنے خدا کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 4:12 | جب عیسیٰ کو خبر ملی کہ یحییٰ کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے تو وہ وہاں سے چلا گیا اور گلیل میں آیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 4:13 | ناصرت کو چھوڑ کر وہ جھیل کے کنارے پر واقع شہر کفرنحوم میں رہنے لگا، یعنی زبولون اور نفتالی کے علاقے میں۔ | |
Matt | UrduGeo | 4:15 | ”زبولون کا علاقہ، نفتالی کا علاقہ، جھیل کے ساتھ کا راستہ، دریائے یردن کے پار، غیریہودیوں کا گلیل: | |
Matt | UrduGeo | 4:16 | اندھیرے میں بیٹھی قوم نے ایک تیز روشنی دیکھی، موت کے سائے میں ڈوبے ہوئے ملک کے باشندوں پر روشنی چمکی۔“ | |
Matt | UrduGeo | 4:17 | اُس وقت سے عیسیٰ اِس پیغام کی منادی کرنے لگا، ”توبہ کرو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی قریب آ گئی ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 4:18 | ایک دن جب عیسیٰ گلیل کی جھیل کے کنارے کنارے چل رہا تھا تو اُس نے دو بھائیوں کو دیکھا — شمعون جو پطرس بھی کہلاتا تھا اور اندریاس کو۔ وہ پانی میں جال ڈال رہے تھے، کیونکہ وہ ماہی گیر تھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 4:21 | آگے جا کر عیسیٰ نے دو اَور بھائیوں کو دیکھا، یعقوب بن زبدی اور اُس کے بھائی یوحنا کو۔ وہ کشتی میں بیٹھے اپنے باپ زبدی کے ساتھ اپنے جالوں کی مرمت کر رہے تھے۔ عیسیٰ نے اُنہیں بُلایا | |
Matt | UrduGeo | 4:23 | اور عیسیٰ گلیل کے پورے علاقے میں پھرتا رہا۔ جہاں بھی وہ جاتا وہ یہودی عبادت خانوں میں تعلیم دیتا، بادشاہی کی خوش خبری سناتا اور ہر قسم کی بیماری اور علالت سے شفا دیتا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 4:24 | اُس کی خبر ملکِ شام کے کونے کونے تک پہنچ گئی، اور لوگ اپنے تمام مریضوں کو اُس کے پاس لانے لگے۔ قسم قسم کی بیماریوں تلے دبے لوگ، ایسے جو شدید درد کا شکار تھے، بدروحوں کی گرفت میں مبتلا، مرگی والے اور فالج زدہ، غرض جو بھی آیا عیسیٰ نے اُسے شفا بخشی۔ | |
Chapter 5
Matt | UrduGeo | 5:10 | مبارک ہیں وہ جن کو راست باز ہونے کے سبب سے ستایا جاتا ہے، کیونکہ اُنہیں آسمان کی بادشاہی ورثے میں ملے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:11 | مبارک ہو تم جب لوگ میری وجہ سے تمہیں لعن طعن کرتے، تمہیں ستاتے اور تمہارے بارے میں ہر قسم کی بُری اور جھوٹی بات کرتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:12 | خوشی مناؤ اور باغ باغ ہو جاؤ، تم کو آسمان پر بڑا اجر ملے گا۔ کیونکہ اِسی طرح اُنہوں نے تم سے پہلے نبیوں کو بھی ایذا پہنچائی تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:13 | تم دنیا کا نمک ہو۔ لیکن اگر نمک کا ذائقہ جاتا رہے تو پھر اُسے کیونکر دوبارہ نمکین کیا جا سکتا ہے؟ وہ کسی بھی کام کا نہیں رہا بلکہ باہر پھینکا جائے گا جہاں وہ لوگوں کے پاؤں تلے روندا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:15 | جب کوئی چراغ جلاتا ہے تو وہ اُسے برتن کے نیچے نہیں رکھتا بلکہ شمع دان پر رکھ دیتا ہے جہاں سے وہ گھر کے تمام افراد کو روشنی دیتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:16 | اِسی طرح تمہاری روشنی بھی لوگوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کام دیکھ کر تمہارے آسمانی باپ کو جلال دیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:17 | یہ نہ سمجھو کہ مَیں موسوی شریعت اور نبیوں کی باتوں کو منسوخ کرنے آیا ہوں۔ منسوخ کرنے نہیں بلکہ اُن کی تکمیل کرنے آیا ہوں۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:18 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جب تک آسمان و زمین قائم رہیں گے تب تک شریعت بھی قائم رہے گی — نہ اُس کا کوئی حرف، نہ اُس کا کوئی زیر یا زبر منسوخ ہو گا جب تک سب کچھ پورا نہ ہو جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:19 | جو اِن سب سے چھوٹے احکام میں سے ایک کو بھی منسوخ کرے اور لوگوں کو ایسا کرنا سکھائے اُسے آسمان کی بادشاہی میں سب سے چھوٹا قرار دیا جائے گا۔ اِس کے مقابلے میں جو اِن احکام پر عمل کر کے اِنہیں سکھاتا ہے اُسے آسمان کی بادشاہی میں بڑا قرار دیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:20 | کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر تمہاری راست بازی شریعت کے علما اور فریسیوں کی راست بازی سے زیادہ نہیں تو تم آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لائق نہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:21 | تم نے سنا ہے کہ باپ دادا کو فرمایا گیا، ’قتل نہ کرنا۔ اور جو قتل کرے اُسے عدالت میں جواب دینا ہو گا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 5:22 | لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ جو بھی اپنے بھائی پر غصہ کرے اُسے عدالت میں جواب دینا ہو گا۔ اِسی طرح جو اپنے بھائی کو ’احمق‘ کہے اُسے یہودی عدالتِ عالیہ میں جواب دینا ہو گا۔ اور جو اُس کو ’بے وقوف!‘ کہے وہ جہنم کی آگ میں پھینکے جانے کے لائق ٹھہرے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:23 | لہٰذا اگر تجھے بیت المُقدّس میں قربانی پیش کرتے وقت یاد آئے کہ تیرے بھائی کو تجھ سے کوئی شکایت ہے | |
Matt | UrduGeo | 5:24 | تو اپنی قربانی کو وہیں قربان گاہ کے سامنے ہی چھوڑ کر اپنے بھائی کے پاس چلا جا۔ پہلے اُس سے صلح کر اور پھر واپس آ کر اللہ کو اپنی قربانی پیش کر۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:25 | فرض کرو کہ کسی نے تجھ پر مقدمہ چلایا ہے۔ اگر ایسا ہو تو کچہری میں داخل ہونے سے پہلے پہلے جلدی سے جھگڑا ختم کر۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تجھے جج کے حوالے کرے، جج تجھے پولیس افسر کے حوالے کرے اور نتیجے میں تجھ کو جیل میں ڈالا جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:26 | مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، وہاں سے تُو اُس وقت تک نہیں نکل پائے گا جب تک جرمانے کی پوری پوری رقم ادا نہ کر دے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:28 | لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جو کسی عورت کو بُری خواہش سے دیکھتا ہے وہ اپنے دل میں اُس کے ساتھ زنا کر چکا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:29 | اگر تیری دائیں آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرے پورے جسم کو جہنم میں ڈالا جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:30 | اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرا پورا جسم جہنم میں جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:32 | لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر کسی کی بیوی نے زنا نہ کیا ہو توبھی شوہر اُسے طلاق دے تو وہ اُس سے زنا کراتا ہے۔ اور جو طلاق شدہ عورت سے شادی کرے وہ زنا کرتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:33 | تم نے یہ بھی سنا ہے کہ باپ دادا کو فرمایا گیا، ’جھوٹی قَسم مت کھانا بلکہ جو وعدے تُو نے رب سے قَسم کھا کر کئے ہوں اُنہیں پورا کرنا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 5:34 | لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، قَسم بالکل نہ کھانا۔ نہ ’آسمان کی قَسم‘ کیونکہ آسمان اللہ کا تخت ہے، | |
Matt | UrduGeo | 5:35 | نہ ’زمین کی‘ کیونکہ زمین اُس کے پاؤں کی چوکی ہے۔ ’یروشلم کی قَسم‘ بھی نہ کھانا کیونکہ یروشلم عظیم بادشاہ کا شہر ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:36 | یہاں تک کہ اپنے سر کی قَسم بھی نہ کھانا، کیونکہ تُو اپنا ایک بال بھی کالا یا سفید نہیں کر سکتا۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:37 | صرف اِتنا ہی کہنا، ’جی ہاں‘ یا ’جی نہیں۔‘ اگر اِس سے زیادہ کہو تو یہ ابلیس کی طرف سے ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:39 | لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ بدکار کا مقابلہ مت کرنا۔ اگر کوئی تیرے دہنے گال پر تھپڑ مارے تو اُسے دوسرا گال بھی پیش کر دے۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:40 | اگر کوئی تیری قمیص لینے کے لئے تجھ پر مقدمہ کرنا چاہے تو اُسے اپنی چادر بھی دے دینا۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:41 | اگر کوئی تجھ کو اُس کا سامان اُٹھا کر ایک کلو میٹر جانے پر مجبور کرے تو اُس کے ساتھ دو کلو میٹر چلا جانا۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:42 | جو تجھ سے کچھ مانگے اُسے دے دینا اور جو تجھ سے قرض لینا چاہے اُس سے انکار نہ کرنا۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:43 | تم نے سنا ہے کہ فرمایا گیا ہے، ’اپنے پڑوسی سے محبت رکھنا اور اپنے دشمن سے نفرت کرنا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 5:44 | لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں، اپنے دشمنوں سے محبت رکھو اور اُن کے لئے دعا کرو جو تم کو ستاتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:45 | پھر تم اپنے آسمانی باپ کے فرزند ٹھہرو گے، کیونکہ وہ اپنا سورج سب پر طلوع ہونے دیتا ہے، خواہ وہ اچھے ہوں یا بُرے۔ اور وہ سب پر بارش برسنے دیتا ہے، خواہ وہ راست باز ہوں یا ناراست۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:46 | اگر تم صرف اُن ہی سے محبت کرو جو تم سے کرتے ہیں تو تم کو کیا اجر ملے گا؟ ٹیکس لینے والے بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 5:47 | اور اگر تم صرف اپنے بھائیوں کے لئے سلامتی کی دعا کرو تو کون سی خاص بات کرتے ہو؟ غیریہودی بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ | |
Chapter 6
Matt | UrduGeo | 6:1 | خبردار! اپنے نیک کام لوگوں کے سامنے دکھاوے کے لئے نہ کرو، ورنہ تم کو اپنے آسمانی باپ سے کوئی اجر نہیں ملے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:2 | چنانچہ خیرات دیتے وقت ریاکاروں کی طرح نہ کر جو عبادت خانوں اور گلیوں میں بِگل بجا کر اِس کا اعلان کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کی عزت کریں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:3 | اِس کے بجائے جب تُو خیرات دے تو تیرے دائیں ہاتھ کو پتا نہ چلے کہ بایاں ہاتھ کیا کر رہا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:4 | تیری خیرات یوں پوشیدگی میں دی جائے تو تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:5 | دعا کرتے وقت ریاکاروں کی طرح نہ کرنا جو عبادت خانوں اور چوکوں میں جا کر دعا کرنا پسند کرتے ہیں، جہاں سب اُنہیں دیکھ سکیں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:6 | اِس کے بجائے جب تُو دعا کرتا ہے تو اندر کے کمرے میں جا کر دروازہ بند کر اور پھر اپنے باپ سے دعا کر جو پوشیدگی میں ہے۔ پھر تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:7 | دعا کرتے وقت غیریہودیوں کی طرح طویل اور بےمعنی باتیں نہ دہراتے رہو۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری بہت سی باتوں کے سبب سے ہماری سنی جائے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:13 | اور ہمیں آزمائش میں نہ پڑنے دے بلکہ ہمیں ابلیس سے بچائے رکھ۔ [کیونکہ بادشاہی، قدرت اور جلال ابد تک تیرے ہی ہیں۔] | |
Matt | UrduGeo | 6:14 | کیونکہ جب تم لوگوں کے گناہ معاف کرو گے تو تمہارا آسمانی باپ بھی تم کو معاف کرے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:16 | روزہ رکھتے وقت ریاکاروں کی طرح منہ لٹکائے نہ پھرو، کیونکہ وہ ایسا روپ بھرتے ہیں تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ وہ روزہ سے ہیں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:18 | پھر لوگوں کو معلوم نہیں ہو گا کہ تُو روزہ سے ہے بلکہ صرف تیرے باپ کو جو پوشیدگی میں ہے۔ اور تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:19 | اِس دنیا میں اپنے لئے خزانے جمع نہ کرو، جہاں کیڑا اور زنگ اُنہیں کھا جاتے اور چور نقب لگا کر چُرا لیتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:20 | اِس کے بجائے اپنے خزانے آسمان پر جمع کرو جہاں کیڑا اور زنگ اُنہیں تباہ نہیں کر سکتے، نہ چور نقب لگا کر چُرا سکتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:23 | لیکن اگر تیری آنکھ خراب ہو تو تیرا پورا بدن اندھیرا ہی اندھیرا ہو گا۔ اور اگر تیرے اندر کی روشنی تاریکی ہو تو یہ تاریکی کتنی شدید ہو گی! | |
Matt | UrduGeo | 6:24 | کوئی بھی دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتا۔ یا تو وہ ایک سے نفرت کر کے دوسرے سے محبت رکھے گا یا ایک سے لپٹ کر دوسرے کو حقیر جانے گا۔ تم ایک ہی وقت میں اللہ اور دولت کی خدمت نہیں کر سکتے۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:25 | اِس لئے مَیں تمہیں بتاتا ہوں، اپنی زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پریشان نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا کھاؤں اور کیا پیوں۔ اور جسم کے لئے فکرمند نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا پہنوں۔ کیا زندگی کھانے پینے سے اہم نہیں ہے؟ اور کیا جسم پوشاک سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا؟ | |
Matt | UrduGeo | 6:26 | پرندوں پر غور کرو۔ نہ وہ بیج بوتے، نہ فصلیں کاٹ کر اُنہیں گودام میں جمع کرتے ہیں۔ تمہارا آسمانی باپ خود اُنہیں کھانا کھلاتا ہے۔ کیا تمہاری اُن کی نسبت زیادہ قدر و قیمت نہیں ہے؟ | |
Matt | UrduGeo | 6:28 | اور تم اپنے کپڑوں کے لئے کیوں فکرمند ہوتے ہو؟ غور کرو کہ سوسن کے پھول کس طرح اُگتے ہیں۔ نہ وہ محنت کرتے، نہ کاتتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:29 | لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ سلیمان بادشاہ اپنی پوری شان و شوکت کے باوجود ایسے شاندار کپڑوں سے ملبّس نہیں تھا جیسے اُن میں سے ایک۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:30 | اگر اللہ اُس گھاس کو جو آج میدان میں ہے اور کل آگ میں جھونکی جائے گی ایسا شاندار لباس پہناتا ہے تو اے کم اعتقادو، وہ تم کو پہنانے کے لئے کیا کچھ نہیں کرے گا؟ | |
Matt | UrduGeo | 6:31 | چنانچہ پریشانی کے عالم میں فکر کرتے کرتے یہ نہ کہتے رہو، ’ہم کیا کھائیں؟ ہم کیا پئیں؟ ہم کیا پہنیں؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 6:32 | کیونکہ جو ایمان نہیں رکھتے وہی اِن تمام چیزوں کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں جبکہ تمہارے آسمانی باپ کو پہلے سے معلوم ہے کہ تم کو اِن تمام چیزوں کی ضرورت ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 6:33 | پہلے اللہ کی بادشاہی اور اُس کی راست بازی کی تلاش میں رہو۔ پھر یہ تمام چیزیں بھی تم کو مل جائیں گی۔ | |
Chapter 7
Matt | UrduGeo | 7:2 | کیونکہ جتنی سختی سے تم دوسروں کا فیصلہ کرتے ہو اُتنی سختی سے تمہارا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ اور جس پیمانے سے تم ناپتے ہو اُسی پیمانے سے تم بھی ناپے جاؤ گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:3 | تُو کیوں غور سے اپنے بھائی کی آنکھ میں پڑے تنکے پر نظر کرتا ہے جبکہ تجھے وہ شہتیر نظر نہیں آتا جو تیری اپنی آنکھ میں ہے؟ | |
Matt | UrduGeo | 7:4 | تُو کیونکر اپنے بھائی سے کہہ سکتا ہے، ’ٹھہرو، مجھے تمہاری آنکھ میں پڑا تنکا نکالنے دو،‘ جبکہ تیری اپنی آنکھ میں شہتیر ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:5 | ریاکار! پہلے اپنی آنکھ کے شہتیر کو نکال۔ تب ہی تجھے بھائی کا تنکا صاف نظر آئے گا اور تُو اُسے اچھی طرح سے دیکھ کر نکال سکے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:6 | کُتوں کو مُقدّس خوراک مت کھلانا اور سؤروں کے آگے اپنے موتی نہ پھینکنا۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اُنہیں پاؤں تلے روندیں اور مُڑ کر تم کو پھاڑ ڈالیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:7 | مانگتے رہو تو تم کو دیا جائے گا۔ ڈھونڈتے رہو تو تم کو مل جائے گا۔ کھٹکھٹاتے رہو تو تمہارے لئے دروازہ کھول دیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:8 | کیونکہ جو بھی مانگتا ہے وہ پاتا ہے، جو ڈھونڈتا ہے اُسے ملتا ہے، اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے لئے دروازہ کھول دیا جاتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:11 | جب تم بُرے ہونے کے باوجود اِتنے سمجھ دار ہو کہ اپنے بچوں کو اچھی چیزیں دے سکتے ہو تو پھر کتنی زیادہ یقینی بات ہے کہ تمہارا آسمانی باپ مانگنے والوں کو اچھی چیزیں دے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:12 | ہر بات میں دوسروں کے ساتھ وہی سلوک کرو جو تم چاہتے ہو کہ وہ تمہارے ساتھ کریں۔ کیونکہ یہی شریعت اور نبیوں کی تعلیمات کا لُبِ لباب ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:13 | تنگ دروازے سے داخل ہو، کیونکہ ہلاکت کی طرف لے جانے والا راستہ کشادہ اور اُس کا دروازہ چوڑا ہے۔ بہت سے لوگ اُس میں داخل ہو جاتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:14 | لیکن زندگی کی طرف لے جانے والا راستہ تنگ ہے اور اُس کا دروازہ چھوٹا۔ کم ہی لوگ اُسے پاتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:15 | جھوٹے نبیوں سے خبردار رہو! گو وہ بھیڑوں کا بھیس بدل کر تمہارے پاس آتے ہیں، لیکن اندر سے وہ غارت گر بھیڑیئے ہوتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:16 | اُن کا پھل دیکھ کر تم اُنہیں پہچان لو گے۔ کیا خاردار جھاڑیوں سے انگور توڑے جاتے ہیں یا اونٹ کٹاروں سے انجیر؟ ہرگز نہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:21 | جو مجھے ’خداوند، خداوند‘ کہتے ہیں اُن میں سے سب آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہوں گے بلکہ صرف وہ جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر عمل کرتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:22 | عدالت کے دن بہت سے لوگ مجھ سے کہیں گے، ’اے خداوند، خداوند! کیا ہم نے تیرے ہی نام میں نبوّت نہیں کی، تیرے ہی نام سے بدروحیں نہیں نکالیں، تیرے ہی نام سے معجزے نہیں کئے؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 7:23 | اُس وقت مَیں اُن سے صاف صاف کہہ دوں گا، ’میری کبھی تم سے جان پہچان نہ تھی۔ اے بدکارو! میرے سامنے سے چلے جاؤ۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 7:24 | لہٰذا جو بھی میری یہ باتیں سن کر اُن پر عمل کرتا ہے وہ اُس سمجھ دار آدمی کی مانند ہے جس نے اپنے مکان کی بنیاد چٹان پر رکھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:25 | بارش ہونے لگی، سیلاب آیا اور آندھی مکان کو جھنجھوڑنے لگی۔ لیکن وہ نہ گرا، کیونکہ اُس کی بنیاد چٹان پر رکھی گئی تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:26 | لیکن جو بھی میری یہ باتیں سن کر اُن پر عمل نہیں کرتا وہ اُس احمق کی مانند ہے جس نے اپنا مکان صحیح بنیاد ڈالے بغیر ریت پر تعمیر کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 7:27 | جب بارش ہونے لگی، سیلاب آیا اور آندھی مکان کو جھنجھوڑنے لگی تو یہ مکان دھڑام سے گر گیا۔“ | |
Chapter 8
Matt | UrduGeo | 8:2 | پھر ایک آدمی اُس کے پاس آیا جو کوڑھ کا مریض تھا۔ منہ کے بل گر کر اُس نے کہا، ”خداوند، اگر آپ چاہیں تو مجھے پاک صاف کر سکتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:3 | عیسیٰ نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے چھوا اور کہا، ”مَیں چاہتا ہوں، پاک صاف ہو جا۔“ اِس پر وہ فوراً اُس بیماری سے پاک صاف ہو گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:4 | عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”خبردار! یہ بات کسی کو نہ بتانا بلکہ بیت المُقدّس میں امام کے پاس جا تاکہ وہ تیرا معائنہ کرے۔ اپنے ساتھ وہ قربانی لے جا جس کا تقاضا موسیٰ کی شریعت اُن سے کرتی ہے جنہیں کوڑھ سے شفا ملی ہے۔ یوں علانیہ تصدیق ہو جائے گی کہ تُو واقعی پاک صاف ہو گیا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:5 | جب عیسیٰ کفرنحوم میں داخل ہوا تو سَو فوجیوں پر مقرر ایک افسر اُس کے پاس آ کر اُس کی منت کرنے لگا، | |
Matt | UrduGeo | 8:8 | افسر نے جواب دیا، ”نہیں خداوند، مَیں اِس لائق نہیں کہ آپ میرے گھر جائیں۔ بس یہیں سے حکم کریں تو میرا غلام شفا پا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:9 | کیونکہ مجھے خود اعلیٰ افسروں کے حکم پر چلنا پڑتا ہے اور میرے ماتحت بھی فوجی ہیں۔ ایک کو کہتا ہوں، ’جا!‘ تو وہ جاتا ہے اور دوسرے کو ’آ!‘ تو وہ آتا ہے۔ اِسی طرح مَیں اپنے نوکر کو حکم دیتا ہوں، ’یہ کر‘ تو وہ کرتا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:10 | یہ سن کر عیسیٰ نہایت حیران ہوا۔ اُس نے مُڑ کر اپنے پیچھے آنے والوں سے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، مَیں نے اسرائیل میں بھی اِس قسم کا ایمان نہیں پایا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:11 | مَیں تمہیں بتاتا ہوں، بہت سے لوگ مشرق اور مغرب سے آ کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کے ساتھ آسمان کی بادشاہی کی ضیافت میں شریک ہوں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:12 | لیکن بادشاہی کے اصل وارثوں کو نکال کر اندھیرے میں ڈال دیا جائے گا، اُس جگہ جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:13 | پھر عیسیٰ افسر سے مخاطب ہوا، ”جا، تیرے ساتھ ویسا ہی ہو جیسا تیرا ایمان ہے۔“ اور افسر کے غلام کو اُسی گھڑی شفا مل گئی۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:14 | عیسیٰ پطرس کے گھر میں آیا۔ وہاں اُس نے پطرس کی ساس کو بستر پر پڑے دیکھا۔ اُسے بخار تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:16 | شام ہوئی تو بدروحوں کی گرفت میں پڑے بہت سے لوگوں کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا۔ اُس نے بدروحوں کو حکم دے کر نکال دیا اور تمام مریضوں کو شفا دی۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:17 | یوں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی کہ ”اُس نے ہماری کمزوریاں لے لیں اور ہماری بیماریاں اُٹھا لیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:18 | جب عیسیٰ نے اپنے گرد بڑا ہجوم دیکھا تو اُس نے شاگردوں کو جھیل پار کرنے کا حکم دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:19 | روانہ ہونے سے پہلے شریعت کا ایک عالِم اُس کے پاس آ کر کہنے لگا، ”اُستاد، جہاں بھی آپ جائیں گے مَیں آپ کے پیچھے چلتا رہوں گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:20 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”لومڑیاں اپنے بھٹوں میں اور پرندے اپنے گھونسلوں میں آرام کر سکتے ہیں، لیکن ابنِ آدم کے پاس سر رکھ کر آرام کرنے کی کوئی جگہ نہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:21 | کسی اَور شاگرد نے اُس سے کہا، ”خداوند، مجھے پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرنے کی اجازت دیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:22 | لیکن عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”میرے پیچھے ہو لے اور مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:24 | اچانک جھیل پر سخت آندھی چلنے لگی اور کشتی لہروں میں ڈوبنے لگی۔ لیکن عیسیٰ سو رہا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:25 | شاگرد اُس کے پاس گئے اور اُسے جگا کر کہنے لگے، ”خداوند، ہمیں بچا، ہم تباہ ہو رہے ہیں!“ | |
Matt | UrduGeo | 8:26 | اُس نے جواب دیا، ”اے کم اعتقادو! گھبراتے کیوں ہو؟“ کھڑے ہو کر اُس نے آندھی اور موجوں کو ڈانٹا تو لہریں بالکل ساکت ہو گئیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:27 | شاگرد حیران ہو کر کہنے لگے، ”یہ کس قسم کا شخص ہے؟ ہَوا اور جھیل بھی اُس کا حکم مانتی ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:28 | وہ جھیل کے پار گدرینیوں کے علاقے میں پہنچے تو بدروح گرفتہ دو آدمی قبروں میں سے نکل کر عیسیٰ کو ملے۔ وہ اِتنے خطرناک تھے کہ وہاں سے کوئی گزر نہیں سکتا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:29 | چیخیں مار مار کر اُنہوں نے کہا، ”اللہ کے فرزند، ہمارا آپ کے ساتھ کیا واسطہ؟ کیا آپ ہمیں مقررہ وقت سے پہلے عذاب میں ڈالنے آئے ہیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 8:31 | بدروحوں نے عیسیٰ سے التجا کی، ”اگر آپ ہمیں نکالتے ہیں تو سؤروں کے اُس غول میں بھیج دیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 8:32 | عیسیٰ نے اُنہیں حکم دیا، ”جاؤ۔“ بدروحیں نکل کر سؤروں میں جا گھسیں۔ اِس پر پورے کا پورا غول بھاگ بھاگ کر پہاڑی کی ڈھلان پر سے اُترا اور جھیل میں جھپٹ کر ڈوب مرا۔ | |
Matt | UrduGeo | 8:33 | یہ دیکھ کر سؤروں کے گلہ بان بھاگ گئے۔ شہر میں جا کر اُنہوں نے لوگوں کو سب کچھ سنایا اور وہ بھی جو بدروح گرفتہ آدمیوں کے ساتھ ہوا تھا۔ | |
Chapter 9
Matt | UrduGeo | 9:2 | وہاں ایک مفلوج آدمی کو چارپائی پر ڈال کر اُس کے پاس لایا گیا۔ اُن کا ایمان دیکھ کر عیسیٰ نے کہا، ”بیٹا، حوصلہ رکھ۔ تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:5 | ”تم دل میں بُری باتیں کیوں سوچ رہے ہو؟ کیا مفلوج سے یہ کہنا زیادہ آسان ہے کہ ’تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں‘ یا یہ کہ ’اُٹھ اور چل پھر‘؟ | |
Matt | UrduGeo | 9:6 | لیکن مَیں تم کو دکھاتا ہوں کہ ابنِ آدم کو واقعی دنیا میں گناہ معاف کرنے کا اختیار ہے۔“ یہ کہہ کر وہ مفلوج سے مخاطب ہوا، ”اُٹھ، اپنی چارپائی اُٹھا کر گھر چلا جا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:8 | یہ دیکھ کر ہجوم پر اللہ کا خوف طاری ہو گیا اور وہ اللہ کی تمجید کرنے لگے کہ اُس نے انسان کو اِس قسم کا اختیار دیا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:9 | آگے جا کر عیسیٰ نے ایک آدمی کو دیکھا جو ٹیکس لینے والوں کی چوکی پر بیٹھا تھا۔ اُس کا نام متی تھا۔ عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”میرے پیچھے ہو لے۔“ اور متی اُٹھ کر اُس کے پیچھے ہو لیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:10 | بعد میں عیسیٰ متی کے گھر میں کھانا کھا رہا تھا۔ بہت سے ٹیکس لینے والے اور گناہ گار بھی آ کر عیسیٰ اور اُس کے شاگردوں کے ساتھ کھانے میں شریک ہوئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:11 | یہ دیکھ کر فریسیوں نے اُس کے شاگردوں سے پوچھا، ”آپ کا اُستاد ٹیکس لینے والوں اور گناہ گاروں کے ساتھ کیوں کھاتا ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 9:13 | پہلے جاؤ اور کلامِ مُقدّس کی اِس بات کا مطلب جان لو کہ ’مَیں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں۔‘ کیونکہ مَیں راست بازوں کو نہیں بلکہ گناہ گاروں کو بُلانے آیا ہوں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:14 | پھر یحییٰ کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور پوچھا، ”آپ کے شاگرد روزہ کیوں نہیں رکھتے جبکہ ہم اور فریسی روزہ رکھتے ہیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 9:15 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”شادی کے مہمان کس طرح ماتم کر سکتے ہیں جب تک دُولھا اُن کے درمیان ہے؟ لیکن ایک دن آئے گا جب دُولھا اُن سے لے لیا جائے گا۔ اُس وقت وہ ضرور روزہ رکھیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:16 | کوئی بھی نئے کپڑے کا ٹکڑا کسی پرانے لباس میں نہیں لگاتا۔ اگر وہ ایسا کرے تو نیا ٹکڑا بعد میں سکڑ کر پرانے لباس سے الگ ہو جائے گا۔ یوں پرانے لباس کی پھٹی ہوئی جگہ پہلے کی نسبت زیادہ خراب ہو جائے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:17 | اِسی طرح انگور کا تازہ رس پرانی اور بےلچک مشکوں میں نہیں ڈالا جاتا۔ اگر ایسا کیا جائے تو پرانی مشکیں پیدا ہونے والی گیس کے باعث پھٹ جائیں گی۔ نتیجے میں مَے اور مشکیں دونوں ضائع ہو جائیں گی۔ اِس لئے انگور کا تازہ رس نئی مشکوں میں ڈالا جاتا ہے جو لچک دار ہوتی ہیں۔ یوں رس اور مشکیں دونوں ہی محفوظ رہتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:18 | عیسیٰ ابھی یہ بیان کر رہا تھا کہ ایک یہودی راہنما نے گر کر اُسے سجدہ کیا اور کہا، ”میری بیٹی ابھی ابھی مری ہے۔ لیکن آ کر اپنا ہاتھ اُس پر رکھیں تو وہ دوبارہ زندہ ہو جائے گی۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:20 | چلتے چلتے ایک عورت نے پیچھے سے آ کر عیسیٰ کے لباس کا کنارہ چھوا۔ یہ عورت بارہ سال سے خون بہنے کی مریضہ تھی | |
Matt | UrduGeo | 9:22 | عیسیٰ نے مُڑ کر اُسے دیکھا اور کہا، ”بیٹی، حوصلہ رکھ! تیرے ایمان نے تجھے بچا لیا ہے۔“ اور عورت کو اُسی وقت شفا مل گئی۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:23 | پھر عیسیٰ راہنما کے گھر میں داخل ہوا۔ بانسری بجانے والے اور بہت سے لوگ پہنچ چکے تھے اور بہت شور شرابہ تھا۔ یہ دیکھ کر | |
Matt | UrduGeo | 9:24 | عیسیٰ نے کہا، ”نکل جاؤ! لڑکی مر نہیں گئی بلکہ سو رہی ہے۔“ لوگ ہنس کر اُس کا مذاق اُڑانے لگے۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:25 | لیکن جب سب کو نکال دیا گیا تو وہ اندر گیا۔ اُس نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا تو وہ اُٹھ کھڑی ہوئی۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:27 | جب عیسیٰ وہاں سے روانہ ہوا تو دو اندھے اُس کے پیچھے چل کر چلّانے لگے، ”ابنِ داؤد، ہم پر رحم کریں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:28 | جب عیسیٰ کسی کے گھر میں داخل ہوا تو وہ اُس کے پاس آئے۔ عیسیٰ نے اُن سے پوچھا، ”کیا تمہارا ایمان ہے کہ مَیں یہ کر سکتا ہوں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”جی، خداوند۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:30 | اُن کی آنکھیں بحال ہو گئیں اور عیسیٰ نے سختی سے اُنہیں کہا، ”خبردار، کسی کو بھی اِس کا پتا نہ چلے!“ | |
Matt | UrduGeo | 9:32 | جب وہ نکل رہے تھے تو ایک گونگا آدمی عیسیٰ کے پاس لایا گیا جو کسی بدروح کے قبضے میں تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:33 | جب بدروح کو نکالا گیا تو گونگا بولنے لگا۔ ہجوم حیران رہ گیا۔ اُنہوں نے کہا، ”ایسا کام اسرائیل میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 9:35 | اور عیسیٰ سفر کرتے کرتے تمام شہروں اور گاؤں میں سے گزرا۔ جہاں بھی وہ پہنچا وہاں اُس نے اُن کے عبادت خانوں میں تعلیم دی، بادشاہی کی خوش خبری سنائی اور ہر قسم کے مرض اور علالت سے شفا دی۔ | |
Matt | UrduGeo | 9:36 | ہجوم کو دیکھ کر اُسے اُن پر بڑا ترس آیا، کیونکہ وہ پِسے ہوئے اور بےبس تھے، ایسی بھیڑوں کی طرح جن کا چرواہا نہ ہو۔ | |
Chapter 10
Matt | UrduGeo | 10:1 | پھر عیسیٰ نے اپنے بارہ رسولوں کو بُلا کر اُنہیں ناپاک روحیں نکالنے اور ہر قسم کے مرض اور علالت سے شفا دینے کا اختیار دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:2 | بارہ رسولوں کے نام یہ ہیں: پہلا شمعون جو پطرس بھی کہلاتا ہے، پھر اُس کا بھائی اندریاس، یعقوب بن زبدی اور اُس کا بھائی یوحنا، | |
Matt | UrduGeo | 10:5 | اِن بارہ مردوں کو عیسیٰ نے بھیج دیا۔ ساتھ ساتھ اُس نے اُنہیں ہدایت دی، ”غیریہودی آبادیوں میں نہ جانا، نہ کسی سامری شہر میں، | |
Matt | UrduGeo | 10:8 | بیماروں کو شفا دو، مُردوں کو زندہ کرو، کوڑھیوں کو پاک صاف کرو، بدروحوں کو نکالو۔ تم کو مفت میں ملا ہے، مفت میں ہی بانٹنا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:10 | نہ سفر کے لئے بیگ ہو، نہ ایک سے زیادہ سوٹ، نہ جوتے، نہ لاٹھی۔ کیونکہ مزدور اپنی روزی کا حق دار ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:11 | جس شہر یا گاؤں میں داخل ہوتے ہو اُس میں کسی لائق شخص کا پتا کرو اور روانہ ہوتے وقت تک اُسی کے گھر میں ٹھہرو۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:13 | اگر وہ گھر اِس لائق ہو گا تو جو سلامتی تم نے اُس کے لئے مانگی ہے وہ اُس پر آ کر ٹھہری رہے گی۔ اگر نہیں تو یہ سلامتی تمہارے پاس لوٹ آئے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:14 | اگر کوئی گھرانا یا شہر تم کو قبول نہ کرے، نہ تمہاری سنے تو روانہ ہوتے وقت اُس جگہ کی گرد اپنے پاؤں سے جھاڑ دینا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:15 | مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، عدالت کے دن اُس شہر کی نسبت سدوم اور عمورہ کے علاقے کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:16 | دیکھو، مَیں تم بھیڑوں کو بھیڑیوں میں بھیج رہا ہوں۔ اِس لئے سانپوں کی طرح ہوشیار اور کبوتروں کی طرح معصوم بنو۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:17 | لوگوں سے خبردار رہو، کیونکہ وہ تم کو مقامی عدالتوں کے حوالے کر کے اپنے عبادت خانوں میں کوڑے لگوائیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:18 | میری خاطر تمہیں حکمرانوں اور بادشاہوں کے سامنے پیش کیا جائے گا اور یوں تم کو اُنہیں اور غیریہودیوں کو گواہی دینے کا موقع ملے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:19 | جب وہ تمہیں گرفتار کریں گے تو یہ سوچتے سوچتے پریشان نہ ہو جانا کہ مَیں کیا کہوں یا کس طرح بات کروں۔ اُس وقت تم کو بتایا جائے گا کہ کیا کہنا ہے، | |
Matt | UrduGeo | 10:21 | بھائی اپنے بھائی کو اور باپ اپنے بچے کو موت کے حوالے کرے گا۔ بچے اپنے والدین کے خلاف کھڑے ہو کر اُنہیں قتل کروائیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:22 | سب تم سے نفرت کریں گے، اِس لئے کہ تم میرے پیروکار ہو۔ لیکن جو آخر تک قائم رہے گا اُسے نجات ملے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:23 | جب وہ ایک شہر میں تمہیں ستائیں گے تو کسی دوسرے شہر کو ہجرت کر جانا۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ ابنِ آدم کی آمد تک تم اسرائیل کے تمام شہروں تک نہیں پہنچ پاؤ گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:25 | شاگرد کو اِس پر اکتفا کرنا ہے کہ وہ اپنے اُستاد کی مانند ہو، اور اِسی طرح غلام کو کہ وہ اپنے مالک کی مانند ہو۔ گھرانے کے سرپرست کو اگر بدروحوں کا سردار بعل زبول قرار دیا گیا ہے تو اُس کے گھر والوں کو کیا کچھ نہ کہا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:26 | اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ جو کچھ ابھی چھپا ہوا ہے اُسے آخر میں ظاہر کیا جائے گا، اور جو کچھ بھی اِس وقت پوشیدہ ہے اُس کا راز آخر میں کھل جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:27 | جو کچھ مَیں تمہیں اندھیرے میں سنا رہا ہوں اُسے روزِ روشن میں سنا دینا۔ اور جو کچھ آہستہ آہستہ تمہارے کان میں بتایا گیا ہے اُس کا چھتوں سے اعلان کرو۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:28 | اُن سے خوف مت کھانا جو تمہاری روح کو نہیں بلکہ صرف تمہارے جسم کو قتل کر سکتے ہیں۔ اللہ سے ڈرو جو روح اور جسم دونوں کو جہنم میں ڈال کر ہلاک کر سکتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:29 | کیا چڑیوں کا جوڑا کم پیسوں میں نہیں بِکتا؟ تاہم اُن میں سے ایک بھی تمہارے باپ کی اجازت کے بغیر زمین پر نہیں گر سکتی۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:32 | جو بھی لوگوں کے سامنے میرا اقرار کرے اُس کا اقرار مَیں خود بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے کروں گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:33 | لیکن جو بھی لوگوں کے سامنے میرا انکار کرے اُس کا مَیں بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے انکار کروں گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:34 | یہ مت سمجھو کہ مَیں دنیا میں صلح سلامتی قائم کرنے آیا ہوں۔ مَیں صلح سلامتی نہیں بلکہ تلوار چلوانے آیا ہوں۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:35 | مَیں بیٹے کو اُس کے باپ کے خلاف کھڑا کرنے آیا ہوں، بیٹی کو اُس کی ماں کے خلاف اور بہو کو اُس کی ساس کے خلاف۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:37 | جو اپنے باپ یا ماں کو مجھ سے زیادہ پیار کرے وہ میرے لائق نہیں۔ جو اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ پیار کرے وہ میرے لائق نہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:39 | جو بھی اپنی جان کو بچائے وہ اُسے کھو دے گا، لیکن جو اپنی جان کو میری خاطر کھو دے وہ اُسے پائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:40 | جو تمہیں قبول کرے وہ مجھے قبول کرتا ہے، اور جو مجھے قبول کرتا ہے وہ اُس کو قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 10:41 | جو کسی نبی کو قبول کرے اُسے نبی کا سا اجر ملے گا۔ اور جو کسی راست باز شخص کو اُس کی راست بازی کے سبب سے قبول کرے اُسے راست باز شخص کا سا اجر ملے گا۔ | |
Chapter 11
Matt | UrduGeo | 11:1 | اپنے شاگردوں کو یہ ہدایات دینے کے بعد عیسیٰ اُن کے شہروں میں تعلیم دینے اور منادی کرنے کے لئے روانہ ہوا۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:2 | یحییٰ نے جو اُس وقت جیل میں تھا سنا کہ عیسیٰ کیا کیا کر رہا ہے۔ اِس پر اُس نے اپنے شاگردوں کو اُس کے پاس بھیج دیا | |
Matt | UrduGeo | 11:3 | تاکہ وہ اُس سے پوچھیں، ”کیا آپ وہی ہیں جسے آنا ہے یا ہم کسی اَور کے انتظار میں رہیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 11:4 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”یحییٰ کے پاس واپس جا کر اُسے سب کچھ بتا دینا جو تم نے دیکھا اور سنا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:5 | ’اندھے دیکھتے، لنگڑے چلتے پھرتے ہیں، کوڑھیوں کو پاک صاف کیا جاتا ہے، بہرے سنتے ہیں، مُردوں کو زندہ کیا جاتا ہے اور غریبوں کو اللہ کی خوش خبری سنائی جاتی ہے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 11:7 | یحییٰ کے یہ شاگرد چلے گئے تو عیسیٰ ہجوم سے یحییٰ کے بارے میں بات کرنے لگا، ”تم ریگستان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک سرکنڈا جو ہَوا کے ہر جھونکے سے ہلتا ہے؟ بےشک نہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:8 | یا کیا وہاں جا کر ایسے آدمی کی توقع کر رہے تھے جو نفیس اور ملائم لباس پہنے ہوئے ہے؟ نہیں، جو شاندار کپڑے پہنتے ہیں وہ شاہی محلوں میں پائے جاتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:9 | تو پھر تم کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک نبی کو؟ بالکل صحیح، بلکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ وہ نبی سے بھی بڑا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:10 | اُسی کے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’دیکھ، مَیں اپنے پیغمبر کو تیرے آگے آگے بھیج دیتا ہوں جو تیرے سامنے راستہ تیار کرے گا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 11:11 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس دنیا میں پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص یحییٰ سے بڑا نہیں ہے۔ توبھی آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے والا سب سے چھوٹا شخص اُس سے بڑا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:12 | یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی خدمت سے لے کر آج تک آسمان کی بادشاہی پر زبردستی کی جا رہی ہے، اور زبردست اُسے چھین رہے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:16 | مَیں اِس نسل کو کس سے تشبیہ دوں؟ وہ اُن بچوں کی مانند ہیں جو بازار میں بیٹھے کھیل رہے ہیں۔ اُن میں سے کچھ اونچی آواز سے دوسرے بچوں سے شکایت کر رہے ہیں، | |
Matt | UrduGeo | 11:17 | ’ہم نے بانسری بجائی تو تم نہ ناچے۔ پھر ہم نے نوحہ کے گیت گائے، لیکن تم نے چھاتی پیٹ کر ماتم نہ کیا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 11:18 | دیکھو، یحییٰ آیا اور نہ کھایا، نہ پیا۔ یہ دیکھ کر لوگ کہتے ہیں کہ اُس میں بدروح ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:19 | پھر ابنِ آدم کھاتا اور پیتا ہوا آیا۔ اب کہتے ہیں، ’دیکھو یہ کیسا پیٹو اور شرابی ہے۔ اور وہ ٹیکس لینے والوں اور گناہ گاروں کا دوست بھی ہے۔‘ لیکن حکمت اپنے اعمال سے ہی صحیح ثابت ہوئی ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 11:20 | پھر عیسیٰ اُن شہروں کو ڈانٹنے لگا جن میں اُس نے زیادہ معجزے کئے تھے، کیونکہ اُنہوں نے توبہ نہیں کی تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:21 | ”اے خرازین، تجھ پر افسوس! بیت صیدا، تجھ پر افسوس! اگر صور اور صیدا میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تم میں ہوئے تو وہاں کے لوگ کب کے ٹاٹ اوڑھ کر اور سر پر راکھ ڈال کر توبہ کر چکے ہوتے۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:23 | اور اے کفرنحوم، کیا تجھے آسمان تک سرفراز کیا جائے گا؟ ہرگز نہیں، بلکہ تُو اُترتا اُترتا پاتال تک پہنچے گا۔ اگر سدوم میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تجھ میں ہوئے ہیں تو وہ آج تک قائم رہتا۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:25 | اُس وقت عیسیٰ نے کہا، ”اے باپ، آسمان و زمین کے مالک! مَیں تیری تمجید کرتا ہوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چھپا کر چھوٹے بچوں پر ظاہر کر دی ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:27 | میرے باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے۔ کوئی بھی فرزند کو نہیں جانتا سوائے باپ کے۔ اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سوائے فرزند کے اور اُن لوگوں کے جن پر فرزند باپ کو ظاہر کرنا چاہتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:28 | اے تھکے ماندے اور بوجھ تلے دبے ہوئے لوگو، سب میرے پاس آؤ! مَیں تم کو آرام دوں گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 11:29 | میرا جوا اپنے اوپر اُٹھا کر مجھ سے سیکھو، کیونکہ مَیں حلیم اور نرم دل ہوں۔ یوں کرنے سے تمہاری جانیں آرام پائیں گی، | |
Chapter 12
Matt | UrduGeo | 12:1 | اُن دنوں میں عیسیٰ اناج کے کھیتوں میں سے گزر رہا تھا۔ سبت کا دن تھا۔ چلتے چلتے اُس کے شاگردوں کو بھوک لگی اور وہ اناج کی بالیں توڑ توڑ کر کھانے لگے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:2 | یہ دیکھ کر فریسیوں نے عیسیٰ سے شکایت کی، ”دیکھو، آپ کے شاگرد ایسا کام کر رہے ہیں جو سبت کے دن منع ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 12:3 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے نہیں پڑھا کہ داؤد نے کیا کِیا جب اُسے اور اُس کے ساتھیوں کو بھوک لگی؟ | |
Matt | UrduGeo | 12:4 | وہ اللہ کے گھر میں داخل ہوا اور اپنے ساتھیوں سمیت رب کے لئے مخصوص شدہ روٹیاں کھائیں، اگرچہ اُنہیں اِس کی اجازت نہیں تھی بلکہ صرف اماموں کو؟ | |
Matt | UrduGeo | 12:5 | یا کیا تم نے توریت میں نہیں پڑھا کہ گو امام سبت کے دن بیت المُقدّس میں خدمت کرتے ہوئے آرام کرنے کا حکم توڑتے ہیں توبھی وہ بےالزام ٹھہرتے ہیں؟ | |
Matt | UrduGeo | 12:7 | کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’مَیں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں۔‘ اگر تم اِس کا مطلب سمجھتے تو بےقصوروں کو مجرم نہ ٹھہراتے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:10 | اُس میں ایک آدمی تھا جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا۔ لوگ عیسیٰ پر الزام لگانے کا کوئی بہانہ تلاش کر رہے تھے، اِس لئے اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”کیا شریعت سبت کے دن شفا دینے کی اجازت دیتی ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 12:11 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”اگر تم میں سے کسی کی بھیڑ سبت کے دن گڑھے میں گر جائے تو کیا اُسے نہیں نکالو گے؟ | |
Matt | UrduGeo | 12:12 | اور بھیڑ کی نسبت انسان کی کتنی زیادہ قدر و قیمت ہے! غرض شریعت نیک کام کرنے کی اجازت دیتی ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 12:13 | پھر اُس نے اُس آدمی سے جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا کہا، ”اپنا ہاتھ آگے بڑھا۔“ اُس نے ایسا کیا تو اُس کا ہاتھ دوسرے ہاتھ کی مانند تندرست ہو گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:15 | جب عیسیٰ نے یہ جان لیا تو وہ وہاں سے چلا گیا۔ بہت سے لوگ اُس کے پیچھے چل رہے تھے۔ اُس نے اُن کے تمام مریضوں کو شفا دے کر | |
Matt | UrduGeo | 12:18 | ’دیکھو، میرا خادم جسے مَیں نے چن لیا ہے، میرا پیارا جو مجھے پسند ہے۔ مَیں اپنے روح کو اُس پر ڈالوں گا، اور وہ اقوام میں انصاف کا اعلان کرے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:20 | نہ وہ کچلے ہوئے سرکنڈے کو توڑے گا، نہ بجھتی ہوئی بتی کو بجھائے گا جب تک وہ انصاف کو غلبہ نہ بخشے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:22 | پھر ایک آدمی کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا جو بدروح کی گرفت میں تھا۔ وہ اندھا اور گونگا تھا۔ عیسیٰ نے اُسے شفا دی تو گونگا بولنے اور دیکھنے لگا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:24 | لیکن جب فریسیوں نے یہ سنا تو اُنہوں نے کہا، ”یہ صرف بدروحوں کے سردار بعل زبول کی معرفت بدروحوں کو نکالتا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 12:25 | اُن کے یہ خیالات جان کر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”جس بادشاہی میں پھوٹ پڑ جائے وہ تباہ ہو جائے گی۔ اور جس شہر یا گھرانے کی ایسی حالت ہو وہ بھی قائم نہیں رہ سکتا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:26 | اِسی طرح اگر ابلیس اپنے آپ کو نکالے تو پھر اُس میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔ اِس صورت میں اُس کی بادشاہی کس طرح قائم رہ سکتی ہے؟ | |
Matt | UrduGeo | 12:27 | اور اگر مَیں بدروحوں کو بعل زبول کی مدد سے نکالتا ہوں تو تمہارے بیٹے اُنہیں کس کے ذریعے نکالتے ہیں؟ چنانچہ وہی اِس بات میں تمہارے منصف ہوں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:28 | لیکن اگر مَیں اللہ کے روح کی معرفت بدروحوں کو نکال دیتا ہوں تو پھر اللہ کی بادشاہی تمہارے پاس پہنچ چکی ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:29 | کسی زورآور آدمی کے گھر میں گھس کر اُس کا مال و اسباب لُوٹنا کس طرح ممکن ہے جب تک کہ اُسے باندھا نہ جائے؟ پھر ہی اُسے لُوٹا جا سکتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:31 | غرض مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ انسان کا ہر گناہ اور کفر معاف کیا جا سکے گا سوائے روح القدس کے خلاف کفر بکنے کے۔ اِسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:32 | جو ابنِ آدم کے خلاف بات کرے اُسے معاف کیا جا سکے گا، لیکن جو روح القدس کے خلاف بات کرے اُسے نہ اِس جہان میں اور نہ آنے والے جہان میں معاف کیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:33 | اچھے پھل کے لئے اچھے درخت کی ضرورت ہوتی ہے۔ خراب درخت سے خراب پھل ملتا ہے۔ درخت اُس کے پھل سے ہی پہچانا جاتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:34 | اے سانپ کے بچو! تم جو بُرے ہو کس طرح اچھی باتیں کر سکتے ہو؟ کیونکہ جس چیز سے دل لبریز ہوتا ہے وہ چھلک کر زبان پر آ جاتی ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:35 | اچھا شخص اپنے دل کے اچھے خزانے سے اچھی چیزیں نکالتا ہے جبکہ بُرا شخص اپنے بُرے خزانے سے بُری چیزیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:36 | مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ قیامت کے دن لوگوں کو بےپروائی سے کی گئی ہر بات کا حساب دینا پڑے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:38 | پھر شریعت کے کچھ علما اور فریسیوں نے عیسیٰ سے بات کی، ”اُستاد، ہم آپ کی طرف سے الٰہی نشان دیکھنا چاہتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 12:39 | اُس نے جواب دیا، ”صرف شریر اور زناکار نسل الٰہی نشان کا تقاضا کرتی ہے۔ لیکن اُسے کوئی بھی الٰہی نشان پیش نہیں کیا جائے گا سوائے یونس نبی کے نشان کے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:40 | کیونکہ جس طرح یونس تین دن اور تین رات مچھلی کے پیٹ میں رہا اُسی طرح ابنِ آدم بھی تین دن اور تین رات زمین کی گود میں پڑا رہے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:41 | قیامت کے دن نینوہ کے باشندے اِس نسل کے ساتھ کھڑے ہو کر اِسے مجرم ٹھہرائیں گے۔ کیونکہ یونس کے اعلان پر اُنہوں نے توبہ کی تھی جبکہ یہاں وہ ہے جو یونس سے بھی بڑا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:42 | اُس دن جنوبی ملک سبا کی ملکہ بھی اِس نسل کے ساتھ کھڑی ہو کر اِسے مجرم قرار دے گی۔ کیونکہ وہ دُوردراز ملک سے سلیمان کی حکمت سننے کے لئے آئی تھی جبکہ یہاں وہ ہے جو سلیمان سے بھی بڑا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:43 | جب کوئی بدروح کسی شخص سے نکلتی ہے تو وہ ویران علاقوں میں سے گزرتی ہوئی آرام کی جگہ تلاش کرتی ہے۔ لیکن جب اُسے کوئی ایسا مقام نہیں ملتا | |
Matt | UrduGeo | 12:44 | تو وہ کہتی ہے، ’مَیں اپنے اُس گھر میں واپس چلی جاؤں گی جس میں سے نکلی تھی۔‘ وہ واپس آ کر دیکھتی ہے کہ گھر خالی ہے اور کسی نے جھاڑو دے کر سب کچھ سلیقے سے رکھ دیا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:45 | پھر وہ جا کر سات اَور بدروحیں ڈھونڈ لاتی ہے جو اُس سے بدتر ہوتی ہیں، اور وہ سب اُس شخص میں گھس کر رہنے لگتی ہیں۔ چنانچہ اب اُس آدمی کی حالت پہلے کی نسبت زیادہ بُری ہو جاتی ہے۔ اِس شریر نسل کا بھی یہی حال ہو گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 12:46 | عیسیٰ ابھی ہجوم سے بات کر ہی رہا تھا کہ اُس کی ماں اور بھائی باہر کھڑے اُس سے بات کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ | |
Matt | UrduGeo | 12:47 | کسی نے عیسیٰ سے کہا، ”آپ کی ماں اور بھائی باہر کھڑے ہیں اور آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 12:49 | پھر اپنے ہاتھ سے شاگردوں کی طرف اشارہ کر کے اُس نے کہا، ”دیکھو، یہ میری ماں اور میرے بھائی ہیں۔ | |
Chapter 13
Matt | UrduGeo | 13:2 | اِتنا بڑا ہجوم اُس کے گرد جمع ہو گیا کہ آخرکار وہ ایک کشتی میں بیٹھ گیا جبکہ لوگ کنارے پر کھڑے رہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:3 | پھر اُس نے اُنہیں بہت سی باتیں تمثیلوں میں سنائیں۔ ”ایک کسان بیج بونے کے لئے نکلا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:4 | جب بیج اِدھر اُدھر بکھر گیا تو کچھ دانے راستے پر گرے اور پرندوں نے آ کر اُنہیں چگ لیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:5 | کچھ پتھریلی زمین پر گرے جہاں مٹی کی کمی تھی۔ وہ جلد اُگ آئے کیونکہ مٹی گہری نہیں تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:7 | کچھ خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان بھی گرے۔ وہاں وہ اُگنے تو لگے، لیکن خود رَو پودوں نے ساتھ ساتھ بڑھ کر اُنہیں پھلنے پھولنے نہ دیا۔ چنانچہ وہ بھی ختم ہو گئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:8 | لیکن ایسے دانے بھی تھے جو زرخیز زمین میں گرے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک زیادہ پھل لائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:11 | اُس نے جواب دیا، ”تم کو تو آسمان کی بادشاہی کے بھید سمجھنے کی لیاقت دی گئی ہے، لیکن اُنہیں یہ لیاقت نہیں دی گئی۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:12 | جس کے پاس کچھ ہے اُسے اَور دیا جائے گا اور اُس کے پاس کثرت کی چیزیں ہوں گی۔ لیکن جس کے پاس کچھ نہیں ہے اُس سے وہ بھی چھین لیا جائے گا جو اُس کے پاس ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:13 | اِس لئے مَیں تمثیلوں میں اُن سے بات کرتا ہوں۔ کیونکہ وہ دیکھتے ہوئے کچھ نہیں دیکھتے، وہ سنتے ہوئے کچھ نہیں سنتے اور کچھ نہیں سمجھتے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:14 | اُن میں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہو رہی ہے: ’تم اپنے کانوں سے سنو گے مگر کچھ نہیں سمجھو گے، تم اپنی آنکھوں سے دیکھو گے مگر کچھ نہیں جانو گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:15 | کیونکہ اِس قوم کا دل بےحس ہو گیا ہے۔ وہ مشکل سے اپنے کانوں سے سنتے ہیں، اُنہوں نے اپنی آنکھوں کو بند کر رکھا ہے، ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں، اپنے کانوں سے سنیں، اپنے دل سے سمجھیں، میری طرف رجوع کریں اور مَیں اُنہیں شفا دوں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 13:16 | لیکن تمہاری آنکھیں مبارک ہیں کیونکہ وہ دیکھ سکتی ہیں اور تمہارے کان مبارک ہیں کیونکہ وہ سن سکتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:17 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ تم دیکھ رہے ہو بہت سے نبی اور راست باز اِسے دیکھ نہ پائے اگرچہ وہ اِس کے آرزومند تھے۔ اور جو کچھ تم سن رہے ہو اِسے وہ سننے نہ پائے، اگرچہ وہ اِس کے خواہش مند تھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:19 | راستے پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو بادشاہی کا کلام سنتے تو ہیں، لیکن اُسے سمجھتے نہیں۔ پھر ابلیس آ کر وہ کلام چھین لیتا ہے جو اُن کے دلوں میں بویا گیا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:20 | پتھریلی زمین پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے ہی اُسے خوشی سے قبول تو کر لیتے ہیں، | |
Matt | UrduGeo | 13:21 | لیکن وہ جڑ نہیں پکڑتے اور اِس لئے زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتے۔ جوں ہی وہ کلام پر ایمان لانے کے باعث کسی مصیبت یا ایذا رسانی سے دوچار ہو جائیں تو وہ برگشتہ ہو جاتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:22 | خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے تو ہیں، لیکن پھر روزمرہ کی پریشانیاں اور دولت کا فریب کلام کو پھلنے پھولنے نہیں دیتا۔ نتیجے میں وہ پھل لانے تک نہیں پہنچتا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:23 | اِس کے مقابلے میں زرخیز زمین میں گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام کو سن کر اُسے سمجھ لیتے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک پھل لاتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 13:24 | عیسیٰ نے اُنہیں ایک اَور تمثیل سنائی۔ ”آسمان کی بادشاہی اُس کسان سے مطابقت رکھتی ہے جس نے اپنے کھیت میں اچھا بیج بو دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:25 | لیکن جب لوگ سو رہے تھے تو اُس کے دشمن نے آ کر اناج کے پودوں کے درمیان خود رَو پودوں کا بیج بو دیا۔ پھر وہ چلا گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:27 | نوکر مالک کے پاس آئے اور کہنے لگے، ’جناب، کیا آپ نے اپنے کھیت میں اچھا بیج نہیں بویا تھا؟ تو پھر یہ خود رَو پودے کہاں سے آ گئے ہیں؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 13:28 | اُس نے جواب دیا، ’کسی دشمن نے یہ کر دیا ہے۔‘ نوکروں نے پوچھا، ’کیا ہم جا کر اُنہیں اُکھاڑیں؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 13:29 | ’نہیں،‘ اُس نے کہا۔ ’ایسا نہ ہو کہ خود رَو پودوں کے ساتھ ساتھ تم اناج کے پودے بھی اُکھاڑ ڈالو۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:30 | اُنہیں فصل کی کٹائی تک مل کر بڑھنے دو۔ اُس وقت مَیں فصل کی کٹائی کرنے والوں سے کہوں گا کہ پہلے خود رَو پودوں کو چن لو اور اُنہیں جلانے کے لئے گٹھوں میں باندھ لو۔ پھر ہی اناج کو جمع کر کے گودام میں لاؤ‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 13:31 | عیسیٰ نے اُنہیں ایک اَور تمثیل سنائی۔ ”آسمان کی بادشاہی رائی کے دانے کی مانند ہے جو کسی نے لے کر اپنے کھیت میں بو دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:32 | گو یہ بیجوں میں سب سے چھوٹا دانہ ہے، لیکن بڑھتے بڑھتے یہ سبزیوں میں سب سے بڑا ہو جاتا ہے۔ بلکہ یہ درخت سا بن جاتا ہے اور پرندے آ کر اُس کی شاخوں میں گھونسلے بنا لیتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 13:33 | اُس نے اُنہیں ایک اَور تمثیل بھی سنائی۔ ”آسمان کی بادشاہی خمیر کی مانند ہے جو کسی عورت نے لے کر تقریباً 27 کلو گرام آٹے میں ملا دیا۔ گو وہ اُس میں چھپ گیا توبھی ہوتے ہوتے پورے گُندھے ہوئے آٹے کو خمیر بنا دیا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 13:34 | عیسیٰ نے یہ تمام باتیں ہجوم کے سامنے تمثیلوں کی صورت میں کیں۔ تمثیل کے بغیر اُس نے اُن سے بات ہی نہیں کی۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:35 | یوں نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی کہ ”مَیں تمثیلوں میں بات کروں گا، مَیں دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک چھپی ہوئی باتیں بیان کروں گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 13:36 | پھر عیسیٰ ہجوم کو رُخصت کر کے گھر کے اندر چلا گیا۔ اُس کے شاگرد اُس کے پاس آ کر کہنے لگے، ”کھیت میں خود رَو پودوں کی تمثیل کا مطلب ہمیں سمجھائیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 13:38 | کھیت دنیا ہے جبکہ اچھے بیج سے مراد بادشاہی کے فرزند ہیں۔ خود رَو پودے ابلیس کے فرزند ہیں | |
Matt | UrduGeo | 13:39 | اور اُنہیں بونے والا دشمن ابلیس ہے۔ فصل کی کٹائی کا مطلب دنیا کا اختتام ہے جبکہ فصل کی کٹائی کرنے والے فرشتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:40 | جس طرح تمثیل میں خود رَو پودے اُکھاڑے جاتے اور آگ میں جلائے جاتے ہیں اُسی طرح دنیا کے اختتام پر بھی کیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:41 | ابنِ آدم اپنے فرشتوں کو بھیج دے گا، اور وہ اُس کی بادشاہی سے برگشتگی کا ہر سبب اور شریعت کی خلاف ورزی کرنے والے ہر شخص کو نکالتے جائیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:43 | پھر راست باز اپنے باپ کی بادشاہی میں سورج کی طرح چمکیں گے۔ جو سن سکتا ہے وہ سن لے! | |
Matt | UrduGeo | 13:44 | آسمان کی بادشاہی کھیت میں چھپے خزانے کی مانند ہے۔ جب کسی آدمی کو اُس کے بارے میں معلوم ہوا تو اُس نے اُسے دوبارہ چھپا دیا۔ پھر وہ خوشی کے مارے چلا گیا، اپنی تمام ملکیت فروخت کر دی اور اُس کھیت کو خرید لیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:46 | جب اُسے ایک نہایت قیمتی موتی کے بارے میں معلوم ہوا تو وہ چلا گیا، اپنی تمام ملکیت فروخت کر دی اور اُس موتی کو خرید لیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:47 | آسمان کی بادشاہی جال کی مانند بھی ہے۔ اُسے جھیل میں ڈالا گیا تو ہر قسم کی مچھلیاں پکڑی گئیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:48 | جب وہ بھر گیا تو مچھیروں نے اُسے کنارے پر کھینچ لیا۔ پھر اُنہوں نے بیٹھ کر قابلِ استعمال مچھلیاں چن کر ٹوکریوں میں ڈال دیں اور ناقابلِ استعمال مچھلیاں پھینک دیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:49 | دنیا کے اختتام پر ایسا ہی ہو گا۔ فرشتے آئیں گے اور بُرے لوگوں کو راست بازوں سے الگ کر کے | |
Matt | UrduGeo | 13:51 | عیسیٰ نے پوچھا، ”کیا تم کو اِن تمام باتوں کی سمجھ آ گئی ہے؟“ ”جی،“ شاگردوں نے جواب دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 13:52 | اُس نے اُن سے کہا، ”اِس لئے شریعت کا ہر عالِم جو آسمان کی بادشاہی میں شاگرد بن گیا ہے ایسے مالکِ مکان کی مانند ہے جو اپنے خزانے سے نئے اور پرانے جواہر نکالتا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 13:54 | اپنے وطنی شہر ناصرت پہنچ کر وہ عبادت خانے میں لوگوں کو تعلیم دینے لگا۔ اُس کی باتیں سن کر وہ حیرت زدہ ہوئے۔ اُنہوں نے پوچھا، ”اُسے یہ حکمت اور معجزے کرنے کی یہ قدرت کہاں سے حاصل ہوئی ہے؟ | |
Matt | UrduGeo | 13:55 | کیا یہ بڑھئی کا بیٹا نہیں ہے؟ کیا اُس کی ماں کا نام مریم نہیں ہے، اور کیا اُس کے بھائی یعقوب، یوسف، شمعون اور یہوداہ نہیں ہیں؟ | |
Matt | UrduGeo | 13:57 | یوں وہ اُس سے ٹھوکر کھا کر اُسے قبول کرنے سے قاصر رہے۔ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”نبی کی عزت ہر جگہ کی جاتی ہے سوائے اُس کے وطنی شہر اور اُس کے اپنے خاندان کے۔“ | |
Chapter 14
Matt | UrduGeo | 14:2 | اِس پر اُس نے اپنے درباریوں سے کہا، ”یہ یحییٰ بپتسمہ دینے والا ہے جو مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے، اِس لئے اُس کی معجزانہ طاقتیں اِس میں نظر آتی ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 14:3 | وجہ یہ تھی کہ ہیرودیس نے یحییٰ کو گرفتار کر کے جیل میں ڈالا تھا۔ یہ ہیرودیاس کی خاطر ہوا تھا جو پہلے ہیرودیس کے بھائی فلپّس کی بیوی تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:5 | ہیرودیس یحییٰ کو قتل کرنا چاہتا تھا، لیکن عوام سے ڈرتا تھا کیونکہ وہ اُسے نبی سمجھتے تھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:6 | ہیرودیس کی سال گرہ کے موقع پر ہیرودیاس کی بیٹی اُن کے سامنے ناچی۔ ہیرودیس کو اُس کا ناچنا اِتنا پسند آیا | |
Matt | UrduGeo | 14:8 | اپنی ماں کے سکھانے پر بیٹی نے کہا، ”مجھے یحییٰ بپتسمہ دینے والے کا سر ٹرے میں منگوا دیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 14:9 | یہ سن کر بادشاہ کو دُکھ ہوا۔ لیکن اپنی قَسموں اور مہمانوں کی موجودگی کی وجہ سے اُس نے اُسے دینے کا حکم دے دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:11 | پھر ٹرے میں رکھ کر اندر لایا گیا اور لڑکی کو دے دیا گیا۔ لڑکی اُسے اپنی ماں کے پاس لے گئی۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:12 | بعد میں یحییٰ کے شاگرد آئے اور اُس کی لاش لے کر اُسے دفنایا۔ پھر وہ عیسیٰ کے پاس گئے اور اُسے اطلاع دی۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:13 | یہ خبر سن کر عیسیٰ لوگوں سے الگ ہو کر کشتی پر سوار ہوا اور کسی ویران جگہ چلا گیا۔ لیکن ہجوم کو اُس کی خبر ملی۔ لوگ پیدل چل کر شہروں سے نکل آئے اور اُس کے پیچھے لگ گئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:14 | جب عیسیٰ نے کشتی پر سے اُتر کر بڑے ہجوم کو دیکھا تو اُسے لوگوں پر بڑا ترس آیا۔ وہیں اُس نے اُن کے مریضوں کو شفا دی۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:15 | جب دن ڈھلنے لگا تو اُس کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور کہا، ”یہ جگہ ویران ہے اور دن ڈھلنے لگا ہے۔ اِن کو رُخصت کر دیں تاکہ یہ ارد گرد کے دیہاتوں میں جا کر کھانے کے لئے کچھ خرید لیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 14:19 | اور لوگوں کو گھاس پر بیٹھنے کا حکم دیا۔ عیسیٰ نے اُن پانچ روٹیوں اور دو مچھلیوں کو لے کر آسمان کی طرف دیکھا اور شکرگزاری کی دعا کی۔ پھر اُس نے روٹیوں کو توڑ توڑ کر شاگردوں کو دیا، اور شاگردوں نے یہ روٹیاں لوگوں میں تقسیم کر دیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:20 | سب نے جی بھر کر کھایا۔ جب شاگردوں نے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کئے تو بارہ ٹوکرے بھر گئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:22 | اِس کے عین بعد عیسیٰ نے شاگردوں کو مجبور کیا کہ وہ کشتی پر سوار ہو کر آگے نکلیں اور جھیل کے پار چلے جائیں۔ اِتنے میں وہ ہجوم کو رُخصت کرنا چاہتا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:23 | اُنہیں خیرباد کہنے کے بعد وہ دعا کرنے کے لئے اکیلا پہاڑ پر چڑھ گیا۔ شام کے وقت وہ وہاں اکیلا تھا | |
Matt | UrduGeo | 14:24 | جبکہ کشتی کنارے سے کافی دُور ہو گئی تھی۔ لہریں کشتی کو بہت تنگ کر رہی تھیں کیونکہ ہَوا اُس کے خلاف چل رہی تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:26 | جب شاگردوں نے اُسے جھیل کی سطح پر چلتے ہوئے دیکھا تو اُنہوں نے دہشت کھائی۔ ”یہ کوئی بھوت ہے،“ اُنہوں نے کہا اور ڈر کے مارے چیخیں مارنے لگے۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:28 | اِس پر پطرس بول اُٹھا، ”خداوند، اگر آپ ہی ہیں تو مجھے پانی پر اپنے پاس آنے کا حکم دیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 14:29 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”آ۔“ پطرس کشتی پر سے اُتر کر پانی پر چلتے چلتے عیسیٰ کی طرف بڑھنے لگا۔ | |
Matt | UrduGeo | 14:30 | لیکن جب اُس نے تیز ہَوا پر غور کیا تو وہ گھبرا گیا اور ڈوبنے لگا۔ وہ چلّا اُٹھا، ”خداوند، مجھے بچائیں!“ | |
Matt | UrduGeo | 14:31 | عیسیٰ نے فوراً اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لیا۔ اُس نے کہا، ”اے کم اعتقاد! تُو شک میں کیوں پڑ گیا تھا؟“ | |
Matt | UrduGeo | 14:33 | پھر کشتی میں موجود شاگردوں نے اُسے سجدہ کر کے کہا، ”یقیناً آپ اللہ کے فرزند ہیں!“ | |
Matt | UrduGeo | 14:35 | جب اُس جگہ کے لوگوں نے عیسیٰ کو پہچان لیا تو اُنہوں نے ارد گرد کے پورے علاقے میں اِس کی خبر پھیلائی۔ اُنہوں نے اپنے تمام مریضوں کو اُس کے پاس لا کر | |
Chapter 15
Matt | UrduGeo | 15:2 | ”آپ کے شاگرد باپ دادا کی روایت کیوں توڑتے ہیں؟ کیونکہ وہ ہاتھ دھوئے بغیر روٹی کھاتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:4 | کیونکہ اللہ نے فرمایا، ’اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا‘ اور ’جو اپنے باپ یا ماں پر لعنت کرے اُسے سزائے موت دی جائے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 15:5 | لیکن جب کوئی اپنے والدین سے کہے، ’مَیں آپ کی مدد نہیں کر سکتا، کیونکہ مَیں نے مَنت مانی ہے کہ جو کچھ مجھے آپ کو دینا تھا وہ اللہ کے لئے وقف ہے‘ تو تم اِسے جائز قرار دیتے ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:6 | یوں تم کہتے ہو کہ اُسے اپنے ماں باپ کی عزت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اِسی طرح تم اللہ کے کلام کو اپنی روایت کی خاطر منسوخ کر لیتے ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:9 | وہ میری پرستش کرتے تو ہیں، لیکن بےفائدہ۔ کیونکہ وہ صرف انسان ہی کے احکام سکھاتے ہیں‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:10 | پھر عیسیٰ نے ہجوم کو اپنے پاس بُلا کر کہا، ”سب میری بات سنو اور اِسے سمجھنے کی کوشش کرو۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:11 | کوئی ایسی چیزہے نہیں جو انسان کے منہ میں داخل ہو کر اُسے ناپاک کر سکے، بلکہ جو کچھ انسان کے منہ سے نکلتا ہے وہی اُسے ناپاک کر دیتا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:12 | اِس پر شاگردوں نے اُس کے پاس آ کر پوچھا، ”کیا آپ کو معلوم ہے کہ فریسی یہ بات سن کر ناراض ہوئے ہیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 15:13 | اُس نے جواب دیا، ”جو بھی پودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا اُسے جڑ سے اُکھاڑا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:14 | اُنہیں چھوڑ دو، وہ اندھے راہ دکھانے والے ہیں۔ اگر ایک اندھا دوسرے اندھے کی راہنمائی کرے تو دونوں گڑھے میں گر جائیں گے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:17 | کیا تم نہیں سمجھ سکتے کہ جو کچھ انسان کے منہ میں داخل ہو جاتا ہے وہ اُس کے معدے میں جاتا ہے اور وہاں سے نکل کر جائے ضرورت میں؟ | |
Matt | UrduGeo | 15:18 | لیکن جو کچھ انسان کے منہ سے نکلتا ہے وہ دل سے آتا ہے۔ وہی انسان کو ناپاک کرتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:19 | دل ہی سے بُرے خیالات، قتل و غارت، زناکاری، حرام کاری، چوری، جھوٹی گواہی اور بہتان نکلتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:20 | یہی کچھ انسان کو ناپاک کر دیتا ہے، لیکن ہاتھ دھوئے بغیر کھانا کھانے سے وہ ناپاک نہیں ہوتا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:22 | اِس علاقے کی ایک کنعانی خاتون اُس کے پاس آ کر چلّانے لگی، ”خداوند، ابنِ داؤد، مجھ پر رحم کریں۔ ایک بدروح میری بیٹی کو بہت ستاتی ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:23 | لیکن عیسیٰ نے جواب میں ایک لفظ بھی نہ کہا۔ اِس پر اُس کے شاگرد اُس کے پاس آ کر اُس سے گزارش کرنے لگے، ”اُسے فارغ کر دیں، کیونکہ وہ ہمارے پیچھے پیچھے چیختی چلّاتی ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:26 | اُس نے اُسے بتایا، ”یہ مناسب نہیں کہ بچوں سے کھانا لے کر کُتوں کے سامنے پھینک دیا جائے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:27 | اُس نے جواب دیا، ”جی خداوند، لیکن کُتے بھی وہ ٹکڑے کھاتے ہیں جو اُن کے مالک کی میز پر سے فرش پر گر جاتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:28 | عیسیٰ نے کہا، ”اے عورت، تیرا ایمان بڑا ہے۔ تیری درخواست پوری ہو جائے۔“ اُسی لمحے عورت کی بیٹی کو شفا مل گئی۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:29 | پھر عیسیٰ وہاں سے روانہ ہو کر گلیل کی جھیل کے کنارے پہنچ گیا۔ وہاں وہ پہاڑ پر چڑھ کر بیٹھ گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:30 | لوگوں کی بڑی تعداد اُس کے پاس آئی۔ وہ اپنے لنگڑے، اندھے، مفلوج، گونگے اور کئی اَور قسم کے مریض بھی ساتھ لے آئے۔ اُنہوں نے اُنہیں عیسیٰ کے سامنے رکھا تو اُس نے اُنہیں شفا دی۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:31 | ہجوم حیرت زدہ ہو گیا۔ کیونکہ گونگے بول رہے تھے، اپاہجوں کے اعضا بحال ہو گئے، لنگڑے چلنے اور اندھے دیکھنے لگے تھے۔ یہ دیکھ کر بھیڑ نے اسرائیل کے خدا کی تمجید کی۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:32 | پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کو بُلا کر اُن سے کہا، ”مجھے اِن لوگوں پر ترس آتا ہے۔ اِنہیں میرے ساتھ ٹھہرے تین دن ہو چکے ہیں اور اِن کے پاس کھانے کی کوئی چیز نہیں ہے۔ لیکن مَیں اِنہیں اِس بھوکی حالت میں رُخصت نہیں کرنا چاہتا۔ ایسا نہ ہو کہ وہ راستے میں تھک کر چُور ہو جائیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:33 | اُس کے شاگردوں نے جواب دیا، ”اِس ویران علاقے میں کہاں سے اِتنا کھانا مل سکے گا کہ یہ لوگ کھا کر سیر ہو جائیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 15:34 | عیسیٰ نے پوچھا، ”تمہارے پاس کتنی روٹیاں ہیں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”سات، اور چند ایک چھوٹی مچھلیاں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 15:36 | پھر سات روٹیوں اور مچھلیوں کو لے کر اُس نے شکرگزاری کی دعا کی اور اُنہیں توڑ توڑ کر اپنے شاگردوں کو تقسیم کرنے کے لئے دے دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 15:37 | سب نے جی بھر کر کھایا۔ بعد میں جب کھانے کے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کئے گئے تو سات بڑے ٹوکرے بھر گئے۔ | |
Chapter 16
Matt | UrduGeo | 16:1 | ایک دن فریسی اور صدوقی عیسیٰ کے پاس آئے۔ اُسے پرکھنے کے لئے اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ اُنہیں آسمان کی طرف سے کوئی الٰہی نشان دکھائے تاکہ اُس کا اختیار ثابت ہو جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:2 | لیکن اُس نے جواب دیا، ”شام کو تم کہتے ہو، ’کل موسم صاف ہو گا کیونکہ آسمان سرخ نظر آتا ہے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 16:3 | اور صبح کے وقت کہتے ہو، ’آج طوفان ہو گا کیونکہ آسمان سرخ ہے اور بادل چھائے ہوئے ہیں۔‘ غرض تم آسمان کی حالت پر غور کر کے صحیح نتیجہ نکال لیتے ہو، لیکن زمانوں کی علامتوں پر غور کر کے صحیح نتیجے تک پہنچنا تمہارے بس کی بات نہیں ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:4 | صرف شریر اور زناکار نسل الٰہی نشان کا تقاضا کرتی ہے۔ لیکن اُسے کوئی بھی الٰہی نشان پیش نہیں کیا جائے گا سوائے یونس نبی کے نشان کے۔“ یہ کہہ کر عیسیٰ اُنہیں چھوڑ کر چلا گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:7 | شاگرد آپس میں بحث کرنے لگے، ”وہ اِس لئے کہہ رہے ہوں گے کہ ہم کھانا ساتھ نہیں لائے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 16:8 | عیسیٰ کو معلوم ہوا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں۔ اُس نے کہا، ”تم آپس میں کیوں بحث کر رہے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں ہے؟ | |
Matt | UrduGeo | 16:9 | کیا تم ابھی تک نہیں سمجھتے؟ کیا تمہیں یاد نہیں کہ مَیں نے پانچ روٹیاں لے کر 5,000 آدمیوں کو کھانا کھلا دیا اور کہ تم نے بچے ہوئے ٹکڑوں کے کتنے ٹوکرے اُٹھائے تھے؟ | |
Matt | UrduGeo | 16:10 | یا کیا تم بھول گئے ہو کہ مَیں نے سات روٹیاں لے کر 4,000 آدمیوں کو کھانا کھلایا اور کہ تم نے بچے ہوئے ٹکڑوں کے کتنے ٹوکرے اُٹھائے تھے؟ | |
Matt | UrduGeo | 16:11 | تم کیوں نہیں سمجھتے کہ مَیں تم سے کھانے کی بات نہیں کر رہا؟ سنو میری بات! فریسیوں اور صدوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہو!“ | |
Matt | UrduGeo | 16:12 | پھر اُنہیں سمجھ آئی کہ عیسیٰ اُنہیں روٹی کے خمیر سے آگاہ نہیں کر رہا تھا بلکہ فریسیوں اور صدوقیوں کی تعلیم سے۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:13 | جب عیسیٰ قیصریہ فلپی کے علاقے میں پہنچا تو اُس نے شاگردوں سے پوچھا، ”ابنِ آدم لوگوں کے نزدیک کون ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 16:14 | اُنہوں نے جواب دیا، ”کچھ کہتے ہیں یحییٰ بپتسمہ دینے والا، کچھ یہ کہ آپ الیاس نبی ہیں۔ کچھ یہ بھی کہتے ہیں کہ یرمیاہ یا نبیوں میں سے ایک۔“ | |
Matt | UrduGeo | 16:17 | عیسیٰ نے کہا، ”شمعون بن یونس، تُو مبارک ہے، کیونکہ کسی انسان نے تجھ پر یہ ظاہر نہیں کیا بلکہ میرے آسمانی باپ نے۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:18 | مَیں تجھے یہ بھی بتاتا ہوں کہ تُو پطرس یعنی پتھر ہے، اور اِسی پتھر پر مَیں اپنی جماعت کو تعمیر کروں گا، ایسی جماعت جس پر پاتال کے دروازے بھی غالب نہیں آئیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:19 | مَیں تجھے آسمان کی بادشاہی کی کنجیاں دے دوں گا۔ جو کچھ تُو زمین پر باندھے گا وہ آسمان پر بھی بندھے گا۔ اور جو کچھ تُو زمین پر کھولے گا وہ آسمان پر بھی کھلے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 16:21 | اُس وقت سے عیسیٰ اپنے شاگردوں پر واضح کرنے لگا، ”لازم ہے کہ مَیں یروشلم جا کر قوم کے بزرگوں، راہنما اماموں اور شریعت کے علما کے ہاتھوں بہت دُکھ اُٹھاؤں۔ مجھے قتل کیا جائے گا، لیکن تیسرے دن مَیں جی اُٹھوں گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 16:22 | اِس پر پطرس اُسے ایک طرف لے جا کر سمجھانے لگا۔ ”اے خداوند، اللہ نہ کرے کہ یہ کبھی بھی آپ کے ساتھ ہو۔“ | |
Matt | UrduGeo | 16:23 | عیسیٰ نے مُڑ کر پطرس سے کہا، ”شیطان، میرے سامنے سے ہٹ جا! تُو میرے لئے ٹھوکر کا باعث ہے، کیونکہ تُو اللہ کی سوچ نہیں رکھتا بلکہ انسان کی۔“ | |
Matt | UrduGeo | 16:24 | پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”جو میرے پیچھے آنا چاہے وہ اپنے آپ کا انکار کرے اور اپنی صلیب اُٹھا کر میرے پیچھے ہو لے۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:25 | کیونکہ جو اپنی جان کو بچائے رکھنا چاہے وہ اُسے کھو دے گا۔ لیکن جو میری خاطر اپنی جان کھو دے وہی اُسے پا لے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 16:26 | کیا فائدہ ہے اگر کسی کو پوری دنیا حاصل ہو جائے، لیکن وہ اپنی جان سے محروم ہو جائے؟ انسان اپنی جان کے بدلے کیا دے سکتا ہے؟ | |
Matt | UrduGeo | 16:27 | کیونکہ ابنِ آدم اپنے باپ کے جلال میں اپنے فرشتوں کے ساتھ آئے گا، اور اُس وقت وہ ہر ایک کو اُس کے کام کا بدلہ دے گا۔ | |
Chapter 17
Matt | UrduGeo | 17:1 | چھ دن کے بعد عیسیٰ صرف پطرس، یعقوب اور یوحنا کو اپنے ساتھ لے کر اونچے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 17:2 | وہاں اُس کی شکل و صورت اُن کے سامنے بدل گئی۔ اُس کا چہرہ سورج کی طرح چمکنے لگا، اور اُس کے کپڑے نور کی مانند سفید ہو گئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 17:4 | پطرس بول اُٹھا، ”خداوند، کتنی اچھی بات ہے کہ ہم یہاں ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو مَیں تین جھونپڑیاں بناؤں گا، ایک آپ کے لئے، ایک موسیٰ کے لئے اور ایک الیاس کے لئے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 17:5 | وہ ابھی بات کر ہی رہا تھا کہ ایک چمک دار بادل آ کر اُن پر چھا گیا اور بادل میں سے ایک آواز سنائی دی، ”یہ میرا پیارا فرزند ہے، جس سے مَیں خوش ہوں۔ اِس کی سنو۔“ | |
Matt | UrduGeo | 17:9 | وہ پہاڑ سے اُترنے لگے تو عیسیٰ نے اُنہیں حکم دیا، ”جو کچھ تم نے دیکھا ہے اُسے اُس وقت تک کسی کو نہ بتانا جب تک کہ ابنِ آدم مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 17:10 | شاگردوں نے اُس سے پوچھا، ”شریعت کے علما کیوں کہتے ہیں کہ مسیح کی آمد سے پہلے الیاس کا آنا ضروری ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 17:12 | لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ الیاس تو آ چکا ہے اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ اُس کے ساتھ جو چاہا کیا۔ اِسی طرح ابنِ آدم بھی اُن کے ہاتھوں دُکھ اُٹھائے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 17:13 | پھر شاگردوں کو سمجھ آئی کہ وہ اُن کے ساتھ یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی بات کر رہا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 17:15 | اور کہا، ”خداوند، میرے بیٹے پر رحم کریں، اُسے مرگی کے دورے پڑتے ہیں اور اُسے شدید تکلیف اُٹھانی پڑتی ہے۔ کئی بار وہ آگ یا پانی میں گر جاتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 17:17 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”ایمان سے خالی اور ٹیڑھی نسل! مَیں کب تک تمہارے ساتھ رہوں، کب تک تمہیں برداشت کروں؟ لڑکے کو میرے پاس لے آؤ۔“ | |
Matt | UrduGeo | 17:19 | بعد میں شاگردوں نے علیٰحدگی میں عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھا، ”ہم بدروح کو کیوں نہ نکال سکے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 17:20 | اُس نے جواب دیا، ”اپنے ایمان کی کمی کے سبب سے۔ مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، اگر تمہارا ایمان رائی کے دانے کے برابر بھی ہو تو پھر تم اِس پہاڑ کو کہہ سکو گے، ’اِدھر سے اُدھر کھسک جا،‘ تو وہ کھسک جائے گا۔ اور تمہارے لئے کچھ بھی ناممکن نہیں ہو گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 17:22 | جب وہ گلیل میں جمع ہوئے تو عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”ابنِ آدم کو آدمیوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 17:23 | وہ اُسے قتل کریں گے، لیکن تین دن کے بعد وہ جی اُٹھے گا۔“ یہ سن کر شاگرد نہایت غمگین ہوئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 17:24 | وہ کفرنحوم پہنچے تو بیت المُقدّس کا ٹیکس جمع کرنے والے پطرس کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”کیا آپ کا اُستاد بیت المُقدّس کا ٹیکس ادا نہیں کرتا؟“ | |
Matt | UrduGeo | 17:25 | ”جی، وہ کرتا ہے،“ پطرس نے جواب دیا۔ وہ گھر میں آیا تو عیسیٰ پہلے ہی بولنے لگا، ”کیا خیال ہے شمعون، دنیا کے بادشاہ کن سے ڈیوٹی اور ٹیکس لیتے ہیں، اپنے فرزندوں سے یا اجنبیوں سے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 17:26 | پطرس نے جواب دیا، ”اجنبیوں سے۔“ عیسیٰ بولا ”تو پھر اُن کے فرزند ٹیکس دینے سے بَری ہوئے۔ | |
Chapter 18
Matt | UrduGeo | 18:1 | اُس وقت شاگرد عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”آسمان کی بادشاہی میں کون سب سے بڑا ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 18:3 | اور کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں اگر تم بدل کر چھوٹے بچوں کی مانند نہ بنو تو تم کبھی آسمان کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:4 | اِس لئے جو بھی اپنے آپ کو اِس بچے کی طرح چھوٹا بنائے گا وہ آسمان میں سب سے بڑا ہو گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:6 | لیکن جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے کسی کو گناہ کرنے پر اُکسائے اُس کے لئے بہتر ہے کہ اُس کے گلے میں بڑی چکّی کا پاٹ باندھ کر اُسے سمندر کی گہرائیوں میں ڈبو دیا جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:7 | دنیا پر اُن چیزوں کی وجہ سے افسوس جو گناہ کرنے پر اُکساتی ہیں۔ لازم ہے کہ ایسی آزمائشیں آئیں، لیکن اُس شخص پر افسوس جس کی معرفت وہ آئیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:8 | اگر تیرا ہاتھ یا پاؤں تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ کر پھینک دینا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو ہاتھوں یا دو پاؤں سمیت جہنم کی ابدی آگ میں پھینکا جائے، بہتر یہ ہے کہ ایک ہاتھ یا پاؤں سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:9 | اور اگر تیری آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال کر پھینک دینا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو آنکھوں سمیت جہنم کی آگ میں پھینکا جائے بہتر یہ ہے کہ ایک آنکھ سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:10 | خبردار! تم اِن چھوٹوں میں سے کسی کو بھی حقیر نہ جاننا۔ کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ آسمان پر اِن کے فرشتے ہر وقت میرے باپ کے چہرے کو دیکھتے رہتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:12 | تمہارا کیا خیال ہے؟ اگر کسی آدمی کی 100 بھیڑیں ہوں اور ایک بھٹک کر گم ہو جائے تو وہ کیا کرے گا؟ کیا وہ باقی 99 بھیڑیں پہاڑی علاقے میں چھوڑ کر بھٹکی ہوئی بھیڑ کو ڈھونڈنے نہیں جائے گا؟ | |
Matt | UrduGeo | 18:13 | اور مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ بھٹکی ہوئی بھیڑ کے ملنے پر وہ اُس کے بارے میں اُن باقی 99 بھیڑوں کی نسبت کہیں زیادہ خوشی منائے گا جو بھٹکی نہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:14 | بالکل اِسی طرح آسمان پر تمہارا باپ نہیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:15 | اگر تیرے بھائی نے تیرا گناہ کیا ہو تو اکیلے اُس کے پاس جا کر اُس پر اُس کا گناہ ظاہر کر۔ اگر وہ تیری بات مانے تو تُو نے اپنے بھائی کو جیت لیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:16 | لیکن اگر وہ نہ مانے تو ایک یا دو اَور لوگوں کو اپنے ساتھ لے جا تاکہ تمہاری ہر بات کی دو یا تین گواہوں سے تصدیق ہو جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:17 | اگر وہ اُن کی بات بھی نہ مانے تو جماعت کو بتا دینا۔ اور اگر وہ جماعت کی بھی نہ مانے تو اُس کے ساتھ غیرایمان دار یا ٹیکس لینے والے کا سا سلوک کر۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:18 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ بھی تم زمین پر باندھو گے آسمان پر بھی بندھے گا، اور جو کچھ زمین پر کھولو گے آسمان پر بھی کھلے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:19 | مَیں تم کو یہ بھی بتاتا ہوں کہ اگر تم میں سے دو شخص کسی بات کو مانگنے پر متفق ہو جائیں تو میرا آسمانی باپ تم کو بخشے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:20 | کیونکہ جہاں بھی دو یا تین افراد میرے نام میں جمع ہو جائیں وہاں مَیں اُن کے درمیان ہوں گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 18:21 | پھر پطرس نے عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھا، ”خداوند، جب میرا بھائی میرا گناہ کرے تو مَیں کتنی بار اُسے معاف کروں؟ سات بار تک؟“ | |
Matt | UrduGeo | 18:23 | اِس لئے آسمان کی بادشاہی ایک بادشاہ کی مانند ہے جو اپنے نوکروں کے قرضوں کا حساب کتاب کرنا چاہتا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:24 | حساب کتاب شروع کرتے وقت ایک آدمی اُس کے سامنے پیش کیا گیا جو اربوں کے حساب سے اُس کا قرض دار تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:25 | وہ یہ رقم ادا نہ کر سکا، اِس لئے اُس کے مالک نے یہ قرض وصول کرنے کے لئے حکم دیا کہ اُسے بال بچوں اور تمام ملکیت سمیت فروخت کر دیا جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:26 | یہ سن کر نوکر منہ کے بل گرا اور منت کرنے لگا، ’مجھے مہلت دیں، مَیں پوری رقم ادا کر دوں گا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 18:28 | لیکن جب یہی نوکر باہر نکلا تو ایک ہم خدمت ملا جو اُس کا چند ہزار روپوں کا قرض دار تھا۔ اُسے پکڑ کر وہ اُس کا گلا دبا کر کہنے لگا، ’اپنا قرض ادا کر!‘ | |
Matt | UrduGeo | 18:29 | دوسرا نوکر گر کر منت کرنے لگا، ’مجھے مہلت دیں، مَیں آپ کو ساری رقم ادا کر دوں گا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 18:30 | لیکن وہ اِس کے لئے تیار نہ ہوا، بلکہ جا کر اُسے اُس وقت تک جیل میں ڈلوایا جب تک وہ پوری رقم ادا نہ کر دے۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:31 | جب باقی نوکروں نے یہ دیکھا تو اُنہیں شدید دُکھ ہوا اور اُنہوں نے اپنے مالک کے پاس جا کر سب کچھ بتا دیا جو ہوا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:32 | اِس پر مالک نے اُس نوکر کو اپنے پاس بُلا لیا اور کہا، ’شریر نوکر! جب تُو نے میری منت کی تو مَیں نے تیرا پورا قرض معاف کر دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 18:33 | کیا لازم نہ تھا کہ تُو بھی اپنے ساتھی نوکر پر اُتنا رحم کرتا جتنا مَیں نے تجھ پر کیا تھا؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 18:34 | غصے میں مالک نے اُسے جیل کے افسروں کے حوالے کر دیا تاکہ اُس پر اُس وقت تک تشدد کیا جائے جب تک وہ قرض کی پوری رقم ادا نہ کر دے۔ | |
Chapter 19
Matt | UrduGeo | 19:3 | کچھ فریسی آئے اور اُسے پھنسانے کی غرض سے سوال کیا، ”کیا جائز ہے کہ مرد اپنی بیوی کو کسی بھی وجہ سے طلاق دے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 19:4 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کلامِ مُقدّس میں نہیں پڑھا کہ ابتدا میں خالق نے اُنہیں مرد اور عورت بنایا؟ | |
Matt | UrduGeo | 19:5 | اور اُس نے فرمایا، ’اِس لئے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنی بیوی کے ساتھ پیوست ہو جاتا ہے۔ وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 19:6 | یوں وہ کلامِ مُقدّس کے مطابق دو نہیں رہتے بلکہ ایک ہو جاتے ہیں۔ جسے اللہ نے جوڑا ہے اُسے انسان جدا نہ کرے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:7 | اُنہوں نے اعتراض کیا، ”تو پھر موسیٰ نے یہ کیوں فرمایا کہ آدمی طلاق نامہ لکھ کر بیوی کو رُخصت کر دے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 19:8 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”موسیٰ نے تمہاری سخت دلی کی وجہ سے تم کو اپنی بیوی کو طلاق دینے کی اجازت دی۔ لیکن ابتدا میں ایسا نہ تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 19:9 | مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جو اپنی بیوی کو جس نے زنا نہ کیا ہو طلاق دے اور کسی اَور سے شادی کرے، وہ زنا کرتا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:10 | شاگردوں نے اُس سے کہا، ”اگر شوہر اور بیوی کا آپس کا تعلق ایسا ہے تو شادی نہ کرنا بہتر ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:11 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”ہر کوئی یہ بات سمجھ نہیں سکتا بلکہ صرف وہ جسے اِس قابل بنا دیا گیا ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 19:12 | کیونکہ کچھ پیدائش ہی سے شادی کرنے کے قابل نہیں ہوتے، بعض کو دوسروں نے یوں بنایا ہے اور بعض نے آسمان کی بادشاہی کی خاطر شادی کرنے سے انکار کیا ہے۔ لہٰذا جو یہ سمجھ سکے وہ سمجھ لے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:13 | ایک دن چھوٹے بچوں کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا تاکہ وہ اُن پر اپنے ہاتھ رکھ کر دعا کرے۔ لیکن شاگردوں نے لانے والوں کو ملامت کی۔ | |
Matt | UrduGeo | 19:14 | یہ دیکھ کر عیسیٰ نے کہا، ”بچوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں نہ روکو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی اِن جیسے لوگوں کو حاصل ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:16 | پھر ایک آدمی عیسیٰ کے پاس آیا۔ اُس نے کہا، ”اُستاد، مَیں کون سا نیک کام کروں تاکہ ابدی زندگی مل جائے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 19:17 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”تُو مجھے نیکی کے بارے میں کیوں پوچھ رہا ہے؟ صرف ایک ہی نیک ہے۔ لیکن اگر تُو ابدی زندگی میں داخل ہونا چاہتا ہے تو احکام کے مطابق زندگی گزار۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:18 | آدمی نے پوچھا، ”کون سے احکام؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”قتل نہ کرنا، زنا نہ کرنا، چوری نہ کرنا، جھوٹی گواہی نہ دینا، | |
Matt | UrduGeo | 19:19 | اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا اور اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:20 | جوان آدمی نے جواب دیا، ”مَیں نے اِن تمام احکام کی پیروی کی ہے، اب کیا رہ گیا ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 19:21 | عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”اگر تُو کامل ہونا چاہتا ہے تو جا اور اپنی پوری جائیداد فروخت کر کے پیسے غریبوں میں تقسیم کر دے۔ پھر تیرے لئے آسمان پر خزانہ جمع ہو جائے گا۔ اِس کے بعد آ کر میرے پیچھے ہو لے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:23 | اِس پر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ دولت مند کے لئے آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونا مشکل ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 19:24 | مَیں یہ دوبارہ کہتا ہوں، امیر کے آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے کی نسبت زیادہ آسان یہ ہے کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں سے گزر جائے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:25 | یہ سن کر شاگرد نہایت حیرت زدہ ہوئے اور پوچھنے لگے، ”پھر کس کو نجات حاصل ہو سکتی ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 19:26 | عیسیٰ نے غور سے اُن کی طرف دیکھ کر جواب دیا، ”یہ انسان کے لئے تو ناممکن ہے، لیکن اللہ کے لئے سب کچھ ممکن ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 19:27 | پھر پطرس بول اُٹھا، ”ہم تو اپنا سب کچھ چھوڑ کر آپ کے پیچھے ہو لئے ہیں۔ ہمیں کیا ملے گا؟“ | |
Matt | UrduGeo | 19:28 | عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، دنیا کی نئی تخلیق پر جب ابنِ آدم اپنے جلالی تخت پر بیٹھے گا تو تم بھی جنہوں نے میری پیروی کی ہے بارہ تختوں پر بیٹھ کر اسرائیل کے بارہ قبیلوں کی عدالت کرو گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 19:29 | اور جس نے بھی میری خاطر اپنے گھروں، بھائیوں، بہنوں، باپ، ماں، بچوں یا کھیتوں کو چھوڑ دیا ہے اُسے سَو گُنا زیادہ مل جائے گا اور میراث میں ابدی زندگی پائے گا۔ | |
Chapter 20
Matt | UrduGeo | 20:1 | کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُس زمین دار سے مطابقت رکھتی ہے جو ایک دن صبح سویرے نکلا تاکہ اپنے انگور کے باغ کے لئے مزدور ڈھونڈے۔ | |
Matt | UrduGeo | 20:2 | وہ اُن سے دِہاڑی کے لئے چاندی کا ایک سِکہ دینے پر متفق ہوا اور اُنہیں اپنے انگور کے باغ میں بھیج دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 20:4 | اُس نے اُن سے کہا، ’تم بھی جا کر میرے انگور کے باغ میں کام کرو۔ مَیں تمہیں مناسب اُجرت دوں گا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 20:5 | چنانچہ وہ کام کرنے کے لئے چلے گئے۔ بارہ بجے اور تین بجے دوپہر کے وقت بھی وہ نکلا اور اِس طرح کے فارغ مزدوروں کو کام پر لگایا۔ | |
Matt | UrduGeo | 20:6 | پھر شام کے پانچ بج گئے۔ وہ نکلا تو دیکھا کہ ابھی تک کچھ لوگ فارغ بیٹھے ہیں۔ اُس نے اُن سے پوچھا، ’تم کیوں پورا دن فارغ بیٹھے رہے ہو؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 20:7 | اُنہوں نے جواب دیا، ’اِس لئے کہ کسی نے ہمیں کام پر نہیں لگایا۔‘ اُس نے اُن سے کہا، ’تم بھی جا کر میرے انگور کے باغ میں کام کرو۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 20:8 | دن ڈھل گیا تو زمین دار نے اپنے افسر کو بتایا، ’مزدوروں کو بُلا کر اُنہیں مزدوری دے دے، آخر میں آنے والوں سے شروع کر کے پہلے آنے والوں تک۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 20:10 | اِس لئے جب وہ آئے جو پہلے کام پر لگائے گئے تھے تو اُنہوں نے زیادہ ملنے کی توقع کی۔ لیکن اُنہیں بھی چاندی کا ایک ایک سِکہ ملا۔ | |
Matt | UrduGeo | 20:12 | ’یہ آدمی جنہیں آخر میں لگایا گیا اُنہوں نے صرف ایک گھنٹا کام کیا۔ توبھی آپ نے اُنہیں ہمارے برابر کی مزدوری دی حالانکہ ہمیں دن کا پورا بوجھ اور دھوپ کی شدت برداشت کرنی پڑی۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 20:13 | لیکن زمین دار نے اُن میں سے ایک سے بات کی، ’یار، مَیں نے غلط کام نہیں کیا۔ کیا تُو چاندی کے ایک سِکے کے لئے مزدوری کرنے پر متفق نہ ہوا تھا؟ | |
Matt | UrduGeo | 20:14 | اپنے پیسے لے کر چلا جا۔ مَیں آخر میں کام پر لگنے والوں کو اُتنا ہی دینا چاہتا ہوں جتنا تجھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 20:15 | کیا میرا حق نہیں کہ مَیں جیسا چاہوں اپنے پیسے خرچ کروں؟ یا کیا تُو اِس لئے حسد کرتا ہے کہ مَیں فیاض دل ہوں؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 20:17 | اب جب عیسیٰ یروشلم کی طرف بڑھ رہا تھا تو بارہ شاگردوں کو ایک طرف لے جا کر اُس نے اُن سے کہا، | |
Matt | UrduGeo | 20:18 | ”ہم یروشلم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وہاں ابنِ آدم کو راہنما اماموں اور شریعت کے علما کے حوالے کر دیا جائے گا۔ وہ اُس پر سزائے موت کا فتویٰ دے کر | |
Matt | UrduGeo | 20:19 | اُسے غیریہودیوں کے حوالے کر دیں گے تاکہ وہ اُس کا مذاق اُڑائیں، اُس کو کوڑے ماریں اور اُسے مصلوب کریں۔ لیکن تیسرے دن وہ جی اُٹھے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 20:20 | پھر زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا کی ماں اپنے بیٹوں کو ساتھ لے کر عیسیٰ کے پاس آئی اور سجدہ کر کے کہا، ”آپ سے ایک گزارش ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 20:21 | عیسیٰ نے پوچھا، ”تُو کیا چاہتی ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”اپنی بادشاہی میں میرے اِن بیٹوں میں سے ایک کو اپنے دائیں ہاتھ بیٹھنے دیں اور دوسرے کو بائیں ہاتھ۔“ | |
Matt | UrduGeo | 20:22 | عیسیٰ نے کہا، ”تم کو نہیں معلوم کہ کیا مانگ رہے ہو۔ کیا تم وہ پیالہ پی سکتے ہو جو مَیں پینے کو ہوں؟“ ”جی، ہم پی سکتے ہیں،“ اُنہوں نے جواب دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 20:23 | پھر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”تم میرا پیالہ تو ضرور پیو گے، لیکن یہ فیصلہ کرنا میرا کام نہیں کہ کون میرے دائیں ہاتھ بیٹھے گا اور کون بائیں ہاتھ۔ میرے باپ نے یہ مقام اُن ہی کے لئے تیار کیا ہے جن کو اُس نے خود مقرر کیا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 20:25 | اِس پر عیسیٰ نے اُن سب کو بُلا کر کہا، ”تم جانتے ہو کہ قوموں کے حکمران اپنی رعایا پر رُعب ڈالتے ہیں اور اُن کے بڑے افسر اُن پر اپنے اختیار کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 20:28 | کیونکہ ابنِ آدم بھی اِس لئے نہیں آیا کہ خدمت لے بلکہ اِس لئے کہ خدمت کرے اور اپنی جان فدیہ کے طور پر دے کر بہتوں کو چھڑائے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 20:30 | دو اندھے راستے کے کنارے بیٹھے تھے۔ جب اُنہوں نے سنا کہ عیسیٰ گزر رہا ہے تو وہ چلّانے لگے، ”خداوند، ابنِ داؤد، ہم پر رحم کریں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 20:31 | ہجوم نے اُنہیں ڈانٹ کر کہا، ”خاموش!“ لیکن وہ اَور بھی اونچی آواز سے پکارتے رہے، ”خداوند، ابنِ داؤد، ہم پر رحم کریں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 20:32 | عیسیٰ رُک گیا۔ اُس نے اُنہیں اپنے پاس بُلایا اور پوچھا، ”تم کیا چاہتے ہو کہ مَیں تمہارے لئے کروں؟“ | |
Chapter 21
Matt | UrduGeo | 21:1 | وہ یروشلم کے قریب بیت فگے پہنچے۔ یہ گاؤں زیتون کے پہاڑ پر واقع تھا۔ عیسیٰ نے دو شاگردوں کو بھیجا | |
Matt | UrduGeo | 21:2 | اور کہا، ”سامنے والے گاؤں میں جاؤ۔ وہاں تم کو فوراً ایک گدھی نظر آئے گی جو اپنے بچے کے ساتھ بندھی ہوئی ہو گی۔ اُنہیں کھول کر یہاں لے آؤ۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:3 | اگر کوئی یہ دیکھ کر تم سے کچھ کہے تو اُسے بتا دینا، ’خداوند کو اِن کی ضرورت ہے۔‘ یہ سن کر وہ فوراً اِنہیں بھیج دے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 21:5 | ’صیون بیٹی کو بتا دینا، دیکھ، تیرا بادشاہ تیرے پاس آ رہا ہے۔ وہ حلیم ہے اور گدھے پر، ہاں گدھی کے بچے پر سوار ہے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 21:7 | وہ گدھی کو بچے سمیت لے آئے اور اپنے کپڑے اُن پر رکھ دیئے۔ پھر عیسیٰ اُن پر بیٹھ گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:8 | جب وہ چل پڑا تو بہت زیادہ لوگوں نے اُس کے آگے آگے راستے میں اپنے کپڑے بچھا دیئے۔ بعض نے شاخیں بھی اُس کے آگے آگے راستے میں بچھا دیں جو اُنہوں نے درختوں سے کاٹ لی تھیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:9 | لوگ عیسیٰ کے آگے اور پیچھے چل رہے تھے اور چلّا کر یہ نعرے لگا رہے تھے، ”ابنِ داؤد کو ہوشعنا! مبارک ہے وہ جو رب کے نام سے آتا ہے۔ آسمان کی بلندیوں پر ہوشعنا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 21:12 | اور عیسیٰ بیت المُقدّس میں جا کر اُن سب کو نکالنے لگا جو وہاں قربانیوں کے لئے درکار چیزوں کی خرید و فروخت کر رہے تھے۔ اُس نے سِکوں کا تبادلہ کرنے والوں کی میزیں اور کبوتر بیچنے والوں کی کرسیاں اُلٹ دیں | |
Matt | UrduGeo | 21:13 | اور اُن سے کہا، ”کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’میرا گھر دعا کا گھر کہلائے گا۔‘ لیکن تم نے اُسے ڈاکوؤں کے اڈّے میں بدل دیا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 21:15 | لیکن راہنما امام اور شریعت کے علما ناراض ہوئے جب اُنہوں نے اُس کے حیرت انگیز کام دیکھے اور یہ کہ بچے بیت المُقدّس میں ”ابنِ داؤد کو ہوشعنا“ چلّا رہے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:16 | اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”کیا آپ سن رہے ہیں کہ یہ بچے کیا کہہ رہے ہیں؟“ ”جی،“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کلامِ مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھا کہ ’تُو نے چھوٹے بچوں اور شیرخواروں کی زبان کو تیار کیا ہے تاکہ وہ تیری تمجید کریں‘؟“ | |
Matt | UrduGeo | 21:19 | راستے کے قریب انجیر کا ایک درخت دیکھ کر وہ اُس کے پاس گیا۔ لیکن جب وہ وہاں پہنچا تو دیکھا کہ پھل نہیں لگا بلکہ صرف پتے ہی پتے ہیں۔ اِس پر اُس نے درخت سے کہا، ”اب سے کبھی بھی تجھ میں پھل نہ لگے!“ درخت فوراً سوکھ گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:20 | یہ دیکھ کر شاگرد حیران ہوئے اور کہا، ”انجیر کا درخت اِتنی جلدی سے کس طرح سوکھ گیا؟“ | |
Matt | UrduGeo | 21:21 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، اگر تم شک نہ کرو بلکہ ایمان رکھو تو پھر تم نہ صرف ایسا کام کر سکو گے بلکہ اِس سے بھی بڑا۔ تم اِس پہاڑ سے کہو گے، ’اُٹھ، اپنے آپ کو سمندر میں گرا دے‘ تو یہ ہو جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:23 | عیسیٰ بیت المُقدّس میں داخل ہو کر تعلیم دینے لگا۔ اِتنے میں راہنما امام اور قوم کے بزرگ اُس کے پاس آئے اور پوچھا، ”آپ یہ سب کچھ کس اختیار سے کر رہے ہیں؟ کس نے آپ کو یہ اختیار دیا ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 21:24 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”میرا بھی تم سے ایک سوال ہے۔ اِس کا جواب دو تو پھر تم کو بتا دوں گا کہ مَیں یہ کس اختیار سے کر رہا ہوں۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:25 | مجھے بتاؤ کہ یحییٰ کا بپتسمہ کہاں سے تھا — کیا وہ آسمانی تھا یا انسانی؟“ وہ آپس میں بحث کرنے لگے، ”اگر ہم کہیں ’آسمانی‘ تو وہ پوچھے گا، ’تو پھر تم اُس پر ایمان کیوں نہ لائے؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 21:26 | لیکن ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ انسانی تھا؟ ہم تو عام لوگوں سے ڈرتے ہیں، کیونکہ وہ سب مانتے ہیں کہ یحییٰ نبی تھا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 21:27 | چنانچہ اُنہوں نے جواب دیا، ”ہم نہیں جانتے۔“ عیسیٰ نے کہا، ”پھر مَیں بھی تم کو نہیں بتاتا کہ مَیں یہ سب کچھ کس اختیار سے کر رہا ہوں۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:28 | تمہارا کیا خیال ہے؟ ایک آدمی کے دو بیٹے تھے۔ باپ بڑے بیٹے کے پاس گیا اور کہا، ’بیٹا، آج انگور کے باغ میں جا کر کام کر۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 21:29 | بیٹے نے جواب دیا، ’مَیں جانا نہیں چاہتا،‘ لیکن بعد میں اُس نے اپنا خیال بدل لیا اور باغ میں چلا گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:30 | اِتنے میں باپ چھوٹے بیٹے کے پاس بھی گیا اور اُسے باغ میں جانے کو کہا۔ ’جی جناب، مَیں جاؤں گا،‘ چھوٹے بیٹے نے کہا۔ لیکن وہ نہ گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:31 | اب مجھے بتاؤ کہ کس بیٹے نے اپنے باپ کی مرضی پوری کی؟“ ”پہلے بیٹے نے،“ اُنہوں نے جواب دیا۔ عیسیٰ نے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ ٹیکس لینے والے اور کسبیاں تم سے پہلے اللہ کی بادشاہی میں داخل ہو رہے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:32 | کیونکہ یحییٰ تم کو راست بازی کی راہ دکھانے آیا اور تم اُس پر ایمان نہ لائے۔ لیکن ٹیکس لینے والے اور کسبیاں اُس پر ایمان لائے۔ اور یہ دیکھ کر بھی تم نے اپنا خیال نہ بدلا اور اُس پر ایمان نہ لائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:33 | ایک اَور تمثیل سنو۔ ایک زمین دار تھا جس نے انگور کا باغ لگایا۔ اُس نے اُس کی چاردیواری بنائی، انگوروں کا رس نکالنے کے لئے ایک گڑھے کی کھدائی کی اور پہرے داروں کے لئے بُرج تعمیر کیا۔ پھر وہ اُسے مزارعوں کے سپرد کر کے بیرونِ ملک چلا گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:34 | جب انگور کو توڑنے کا وقت قریب آ گیا تو اُس نے اپنے نوکروں کو مزارعوں کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُن سے مالک کا حصہ وصول کریں۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:35 | لیکن مزارعوں نے اُس کے نوکروں کو پکڑ لیا۔ اُنہوں نے ایک کی پٹائی کی، دوسرے کو قتل کیا اور تیسرے کو سنگسار کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:36 | پھر مالک نے مزید نوکروں کو اُن کے پاس بھیج دیا جو پہلے کی نسبت زیادہ تھے۔ لیکن مزارعوں نے اُن کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:37 | آخرکار زمین دار نے اپنے بیٹے کو اُن کے پاس بھیجا۔ اُس نے کہا، ’آخر میرے بیٹے کا تو لحاظ کریں گے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 21:38 | لیکن بیٹے کو دیکھ کر مزارع ایک دوسرے سے کہنے لگے، ’یہ زمین کا وارث ہے۔ آؤ، ہم اِسے قتل کر کے اُس کی میراث پر قبضہ کر لیں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 21:40 | عیسیٰ نے پوچھا، ”اب بتاؤ، باغ کا مالک جب آئے گا تو اُن مزارعوں کے ساتھ کیا کرے گا؟“ | |
Matt | UrduGeo | 21:41 | اُنہوں نے جواب دیا، ”وہ اُنہیں بُری طرح تباہ کرے گا اور باغ کو دوسروں کے سپرد کر دے گا، ایسے مزارعوں کے سپرد جو وقت پر اُسے فصل کا اُس کا حصہ دیں گے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 21:42 | عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”کیا تم نے کبھی کلام کا یہ حوالہ نہیں پڑھا، ’جس پتھر کو مکان بنانے والوں نے رد کیا، وہ کونے کا بنیادی پتھر بن گیا۔ یہ رب نے کیا اور دیکھنے میں کتنا حیرت انگیز ہے‘؟ | |
Matt | UrduGeo | 21:43 | اِس لئے مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ اللہ کی بادشاہی تم سے لے لی جائے گی اور ایک ایسی قوم کو دی جائے گی جو اِس کے مطابق پھل لائے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 21:44 | جو اِس پتھر پر گرے گا وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا، جبکہ جس پر وہ خود گرے گا اُسے وہ پیس ڈالے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 21:45 | عیسیٰ کی تمثیلیں سن کر راہنما امام اور فریسی سمجھ گئے کہ وہ ہمارے بارے میں بات کر رہا ہے۔ | |
Chapter 22
Matt | UrduGeo | 22:2 | ”آسمان کی بادشاہی ایک بادشاہ سے مطابقت رکھتی ہے جس نے اپنے بیٹے کی شادی کی ضیافت کی تیاریاں کروائیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:3 | جب ضیافت کا وقت آ گیا تو اُس نے اپنے نوکروں کو مہمانوں کے پاس یہ اطلاع دینے کے لئے بھیجا کہ وہ آئیں، لیکن وہ آنا نہیں چاہتے تھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:4 | پھر اُس نے مزید کچھ نوکروں کو بھیج کر کہا، ’مہمانوں کو بتانا کہ مَیں نے اپنا کھانا تیار کر رکھا ہے۔ بَیلوں اور موٹے تازے بچھڑوں کو ذبح کیا گیا ہے، | |
Matt | UrduGeo | 22:5 | سب کچھ تیار ہے۔ آئیں، ضیافت میں شریک ہو جائیں۔‘ لیکن مہمانوں نے پروا نہ کی بلکہ اپنے مختلف کاموں میں لگ گئے۔ ایک اپنے کھیت کو چلا گیا، دوسرا اپنے کاروبار میں مصروف ہو گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:7 | بادشاہ بڑے طیش میں آ گیا۔ اُس نے اپنی فوج کو بھیج کر قاتلوں کو تباہ کر دیا اور اُن کا شہر جلا دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:8 | پھر اُس نے اپنے نوکروں سے کہا، ’شادی کی ضیافت تو تیار ہے، لیکن جن مہمانوں کو مَیں نے دعوت دی تھی وہ آنے کے لائق نہیں تھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:9 | اب وہاں جاؤ جہاں سڑکیں شہر سے نکلتی ہیں اور جس سے بھی ملاقات ہو جائے اُسے ضیافت کے لئے دعوت دے دینا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 22:10 | چنانچہ نوکر سڑکوں پر نکلے اور جس سے بھی ملاقات ہوئی اُسے لائے، خواہ وہ اچھا تھا یا بُرا۔ یوں شادی ہال مہمانوں سے بھر گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:11 | لیکن جب بادشاہ مہمانوں سے ملنے کے لئے اندر آیا تو اُسے ایک آدمی نظر آیا جس نے شادی کے لئے مناسب کپڑے نہیں پہنے تھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:12 | بادشاہ نے پوچھا، ’دوست، تم شادی کا لباس پہنے بغیر اندر کس طرح آئے؟‘ وہ آدمی کوئی جواب نہ دے سکا۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:13 | پھر بادشاہ نے اپنے درباریوں کو حکم دیا، ’اِس کے ہاتھ اور پاؤں باندھ کر اِسے باہر تاریکی میں پھینک دو، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 22:15 | پھر فریسیوں نے جا کر آپس میں مشورہ کیا کہ ہم عیسیٰ کو کس طرح ایسی بات کرنے کے لئے اُبھاریں جس سے اُسے پکڑا جا سکے۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:16 | اِس مقصد کے تحت اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو ہیرودیس کے پیروکاروں سمیت عیسیٰ کے پاس بھیجا۔ اُنہوں نے کہا، ”اُستاد، ہم جانتے ہیں کہ آپ سچے ہیں اور دیانت داری سے اللہ کی راہ کی تعلیم دیتے ہیں۔ آپ کسی کی پروا نہیں کرتے کیونکہ آپ غیرجانب دار ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:18 | لیکن عیسیٰ نے اُن کی بُری نیت پہچان لی۔ اُس نے کہا، ”ریاکارو، تم مجھے کیوں پھنسانا چاہتے ہو؟ | |
Matt | UrduGeo | 22:19 | مجھے وہ سِکہ دکھاؤ جو ٹیکس ادا کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔“ وہ اُس کے پاس چاندی کا ایک رومی سِکہ لے آئے | |
Matt | UrduGeo | 22:21 | اُنہوں نے جواب دیا، ”شہنشاہ کا۔“ اُس نے کہا، ”تو جو شہنشاہ کا ہے شہنشاہ کو دو اور جو اللہ کا ہے اللہ کو۔“ | |
Matt | UrduGeo | 22:23 | اُس دن صدوقی عیسیٰ کے پاس آئے۔ صدوقی نہیں مانتے کہ روزِ قیامت مُردے جی اُٹھیں گے۔ اُنہوں نے عیسیٰ سے ایک سوال کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:24 | ”اُستاد، موسیٰ نے ہمیں حکم دیا کہ اگر کوئی شادی شدہ آدمی بےاولاد مر جائے اور اُس کا بھائی ہو تو بھائی کا فرض ہے کہ وہ بیوہ سے شادی کر کے اپنے بھائی کے لئے اولاد پیدا کرے۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:25 | اب فرض کریں کہ ہمارے درمیان سات بھائی تھے۔ پہلے نے شادی کی، لیکن بےاولاد فوت ہوا۔ اِس لئے دوسرے بھائی نے بیوہ سے شادی کی۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:26 | لیکن وہ بھی بےاولاد مر گیا۔ پھر تیسرے بھائی نے اُس سے شادی کی۔ یہ سلسلہ ساتویں بھائی تک جاری رہا۔ یکے بعد دیگرے ہر بھائی بیوہ سے شادی کرنے کے بعد مر گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:28 | اب بتائیں کہ قیامت کے دن وہ کس کی بیوی ہو گی؟ کیونکہ سات کے سات بھائیوں نے اُس سے شادی کی تھی۔“ | |
Matt | UrduGeo | 22:29 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”تم اِس لئے غلطی پر ہو کہ نہ تم کلامِ مُقدّس سے واقف ہو، نہ اللہ کی قدرت سے۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:30 | کیونکہ قیامت کے دن لوگ نہ شادی کریں گے نہ اُن کی شادی کرائی جائے گی بلکہ وہ آسمان پر فرشتوں کی مانند ہوں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 22:31 | رہی یہ بات کہ مُردے جی اُٹھیں گے، کیا تم نے وہ بات نہیں پڑھی جو اللہ نے تم سے کہی؟ | |
Matt | UrduGeo | 22:32 | اُس نے فرمایا، ’مَیں ابراہیم کا خدا، اسحاق کا خدا اور یعقوب کا خدا ہوں،‘ حالانکہ اُس وقت تینوں کافی عرصے سے مر چکے تھے۔ اِس کا مطلب ہے کہ یہ حقیقت میں زندہ ہیں۔ کیونکہ اللہ مُردوں کا نہیں بلکہ زندوں کا خدا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 22:37 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”’رب اپنے خدا سے اپنے پورے دل، اپنی پوری جان اور اپنے پورے ذہن سے پیار کرنا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 22:39 | اور دوسرا حکم اِس کے برابر یہ ہے، ’اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 22:42 | ”تمہارا مسیح کے بارے میں کیا خیال ہے؟ وہ کس کا فرزند ہے؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”وہ داؤد کا فرزند ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 22:43 | عیسیٰ نے کہا، ”تو پھر داؤد روح القدس کی معرفت اُسے کس طرح ’رب‘ کہتا ہے؟ کیونکہ وہ فرماتا ہے، | |
Matt | UrduGeo | 22:44 | ’رب نے میرے رب سے کہا، میرے دہنے ہاتھ بیٹھ، جب تک مَیں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کے نیچے نہ کر دوں۔‘ | |
Chapter 23
Matt | UrduGeo | 23:3 | چنانچہ جو کچھ وہ تم کو بتاتے ہیں وہ کرو اور اُس کے مطابق زندگی گزارو۔ لیکن جو کچھ وہ کرتے ہیں وہ نہ کرو، کیونکہ وہ خود اپنی تعلیم کے مطابق زندگی نہیں گزارتے۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:4 | وہ بھاری گٹھڑیاں باندھ باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھ دیتے ہیں، لیکن خود اُنہیں اُٹھانے کے لئے ایک اُنگلی تک ہلانے کو تیار نہیں ہوتے۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:5 | جو بھی کرتے ہیں دکھاوے کے لئے کرتے ہیں۔ جو تعویذ وہ اپنے بازوؤں اور پیشانیوں پر باندھتے اور جو پُھندنے اپنے لباس سے لگاتے ہیں وہ خاص بڑے ہوتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:6 | اُن کی بس ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ ضیافتوں اور عبادت خانوں میں عزت کی کرسیوں پر بیٹھ جائیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:7 | جب لوگ بازاروں میں سلام کر کے اُن کی عزت کرتے اور ’اُستاد‘ کہہ کر اُن سے بات کرتے ہیں تو پھر وہ خوش ہو جاتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:8 | لیکن تم کو اُستاد نہیں کہلانا چاہئے، کیونکہ تمہارا صرف ایک ہی اُستاد ہے جبکہ تم سب بھائی ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:9 | اور دنیا میں کسی کو ’باپ‘ کہہ کر اُس سے بات نہ کرو، کیونکہ تمہارا ایک ہی باپ ہے اور وہ آسمان پر ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:12 | کیونکہ جو بھی اپنے آپ کو سرفراز کرے گا اُسے پست کیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو پست کرے گا اُسے سرفراز کیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:13 | شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم لوگوں کے سامنے آسمان کی بادشاہی پر تالا لگاتے ہو۔ نہ تم خود داخل ہوتے ہو، نہ اُنہیں داخل ہونے دیتے ہو جو اندر جانا چاہتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:14 | [شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم بیواؤں کے گھروں پر قبضہ کر لیتے اور دکھاوے کے لئے لمبی لمبی نماز پڑھتے ہو۔ اِس لئے تمہیں زیادہ سزا ملے گی۔] | |
Matt | UrduGeo | 23:15 | شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم ایک نومرید بنانے کی خاطر خشکی اور تری کے لمبے سفر کرتے ہو۔ اور جب اِس میں کامیاب ہو جاتے ہو تو تم اُس شخص کو اپنی نسبت جہنم کا دُگنا شریر فرزند بنا دیتے ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:16 | اندھے راہنماؤ، تم پر افسوس! تم کہتے ہو، ’اگر کوئی بیت المُقدّس کی قَسم کھائے تو ضروری نہیں کہ وہ اُسے پورا کرے۔ لیکن اگر وہ بیت المُقدّس کے سونے کی قَسم کھائے تو لازم ہے کہ اُسے پورا کرے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 23:17 | اندھے احمقو! زیادہ اہم کیا ہے، سونا یا بیت المُقدّس جو سونے کو مخصوص و مُقدّس بناتا ہے؟ | |
Matt | UrduGeo | 23:18 | تم یہ بھی کہتے ہو، ’اگر کوئی قربان گاہ کی قَسم کھائے تو ضروری نہیں کہ وہ اُسے پورا کرے۔ لیکن اگر وہ قربان گاہ پر پڑے ہدیئے کی قَسم کھائے تو لازم ہے کہ وہ اُسے پورا کرے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 23:20 | غرض، جو قربان گاہ کی قَسم کھاتا ہے وہ اُن تمام چیزوں کی قَسم بھی کھاتا ہے جو اُس پر پڑی ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:21 | اور جو بیت المُقدّس کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی بھی قَسم کھاتا ہے جو اُس میں سکونت کرتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:22 | اور جو آسمان کی قَسم کھاتا ہے وہ اللہ کے تخت کی اور اُس پر بیٹھنے والے کی قَسم بھی کھاتا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:23 | شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! گو تم بڑی احتیاط سے پودینے، اجوائن اور زیرے کا دسواں حصہ ہدیئے کے لئے مخصوص کرتے ہو، لیکن تم نے شریعت کی زیادہ اہم باتوں کو نظرانداز کر دیا ہے یعنی انصاف، رحم اور وفاداری کو۔ لازم ہے کہ تم یہ کام بھی کرو اور پہلا بھی نہ چھوڑو۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:24 | اندھے راہنماؤ! تم اپنے مشروب چھانتے ہو تاکہ غلطی سے مچھر نہ پی لیا جائے، لیکن ساتھ ساتھ اونٹ کو نگل لیتے ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:25 | شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم باہر سے ہر پیالے اور برتن کی صفائی کرتے ہو، لیکن اندر سے وہ لُوٹ مار اور عیش پرستی سے بھرے ہوتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:26 | اندھے فریسیو، پہلے اندر سے پیالے اور برتن کی صفائی کرو، اور پھر وہ باہر سے بھی پاک صاف ہو جائیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:27 | شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم ایسی قبروں سے مطابقت رکھتے ہو جن پر سفیدی کی گئی ہو۔ گو وہ باہر سے دل کش نظر آتی ہیں، لیکن اندر سے وہ مُردوں کی ہڈیوں اور ہر قسم کی ناپاکی سے بھری ہوتی ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:28 | تم بھی باہر سے راست باز دکھائی دیتے ہو جبکہ اندر سے تم ریاکاری اور بےدینی سے معمور ہوتے ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:29 | شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم نبیوں کے لئے قبریں تعمیر کرتے اور راست بازوں کے مزار سجاتے ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:30 | اور تم کہتے ہو، ’اگر ہم اپنے باپ دادا کے زمانے میں زندہ ہوتے تو نبیوں کو قتل کرنے میں شریک نہ ہوتے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 23:34 | اِس لئے مَیں نبیوں، دانش مندوں اور شریعت کے عالِموں کو تمہارے پاس بھیج دیتا ہوں۔ اُن میں سے بعض کو تم قتل اور مصلوب کرو گے اور بعض کو اپنے عبادت خانوں میں لے جا کر کوڑے لگواؤ گے اور شہر بہ شہر اُن کا تعاقب کرو گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:35 | نتیجے میں تم تمام راست بازوں کے قتل کے ذمہ دار ٹھہرو گے — راست باز ہابیل کے قتل سے لے کر زکریاہ بن برکیاہ کے قتل تک جسے تم نے بیت المُقدّس کے دروازے اور اُس کے صحن میں موجود قربان گاہ کے درمیان مار ڈالا۔ | |
Matt | UrduGeo | 23:37 | ہائے یروشلم، یروشلم! تُو جو نبیوں کو قتل کرتی اور اپنے پاس بھیجے ہوئے پیغمبروں کو سنگسار کرتی ہے۔ مَیں نے کتنی ہی بار تیری اولاد کو جمع کرنا چاہا، بالکل اُسی طرح جس طرح مرغی اپنے بچوں کو اپنے پَروں تلے جمع کر کے محفوظ کر لیتی ہے۔ لیکن تم نے نہ چاہا۔ | |
Chapter 24
Matt | UrduGeo | 24:1 | عیسیٰ بیت المُقدّس کو چھوڑ کر نکل رہا تھا کہ اُس کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور بیت المُقدّس کی مختلف عمارتوں کی طرف اُس کی توجہ دلانے لگے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:2 | لیکن عیسیٰ نے جواب میں کہا، ”کیا تم کو یہ سب کچھ نظر آتا ہے؟ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہاں پتھر پر پتھر نہیں رہے گا بلکہ سب کچھ ڈھا دیا جائے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 24:3 | بعد میں عیسیٰ زیتون کے پہاڑ پر بیٹھ گیا۔ شاگرد اکیلے اُس کے پاس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”ہمیں ذرا بتائیں، یہ کب ہو گا؟ کیا کیا نظر آئے گا جس سے پتا چلے گا کہ آپ آنے والے ہیں اور یہ دنیا ختم ہونے والی ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 24:5 | کیونکہ بہت سے لوگ میرا نام لے کر آئیں گے اور کہیں گے، ’مَیں ہی مسیح ہوں۔‘ یوں وہ بہتوں کو گم راہ کر دیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:6 | جنگوں کی خبریں اور افواہیں تم تک پہنچیں گی، لیکن محتاط رہو تاکہ تم گھبرا نہ جاؤ۔ کیونکہ لازم ہے کہ یہ سب کچھ پیش آئے۔ توبھی ابھی آخرت نہیں ہو گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:7 | ایک قوم دوسری کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو گی، اور ایک بادشاہی دوسری کے خلاف۔ کال پڑیں گے اور جگہ جگہ زلزلے آئیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:9 | پھر وہ تم کو بڑی مصیبت میں ڈال دیں گے اور تم کو قتل کریں گے۔ تمام قومیں تم سے اِس لئے نفرت کریں گی کہ تم میرے پیروکار ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:10 | اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہو کر ایک دوسرے کو دشمن کے حوالے کریں گے اور ایک دوسرے سے نفرت کریں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:14 | اور بادشاہی کی اِس خوش خبری کے پیغام کا اعلان پوری دنیا میں کیا جائے گا تاکہ تمام قوموں کے سامنے اِس کی گواہی دی جائے۔ پھر ہی آخرت آئے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:15 | ایک دن آئے گا جب تم مُقدّس مقام میں وہ کچھ کھڑا دیکھو گے جس کا ذکر دانیال نبی نے کیا اور جو بےحرمتی اور تباہی کا باعث ہے۔“ (قاری اِس پر دھیان دے!) | |
Matt | UrduGeo | 24:21 | کیونکہ اُس وقت ایسی شدید مصیبت ہو گی کہ دنیا کی تخلیق سے آج تک دیکھنے میں نہ آئی ہو گی۔ اِس قسم کی مصیبت بعد میں بھی کبھی نہیں آئے گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:22 | اور اگر اِس مصیبت کا دورانیہ مختصر نہ کیا جاتا تو کوئی نہ بچتا۔ لیکن اللہ کے چنے ہوؤں کی خاطر اِس کا دورانیہ مختصر کر دیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:23 | اُس وقت اگر کوئی تم کو بتائے، ’دیکھو، مسیح یہاں ہے‘ یا ’وہ وہاں ہے‘ تو اُس کی بات نہ ماننا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:24 | کیونکہ جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے جو بڑے عجیب و غریب نشان اور معجزے دکھائیں گے تاکہ اللہ کے چنے ہوئے لوگوں کو بھی غلط راستے پرڈال دیں — اگر یہ ممکن ہوتا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:26 | چنانچہ اگر کوئی تم کو بتائے، ’دیکھو، وہ ریگستان میں ہے‘ تو وہاں جانے کے لئے نہ نکلنا۔ اور اگر کوئی کہے، ’دیکھو، وہ اندرونی کمروں میں ہے‘ تو اُس کا یقین نہ کرنا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:27 | کیونکہ جس طرح بادل کی بجلی مشرق میں کڑک کر مغرب تک چمکتی ہے اُسی طرح ابنِ آدم کی آمد بھی ہو گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:29 | مصیبت کے اُن دنوں کے عین بعد سورج تاریک ہو جائے گا اور چاند کی روشنی ختم ہو جائے گی۔ ستارے آسمان پر سے گر پڑیں گے اور آسمان کی قوتیں ہلائی جائیں گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:30 | اُس وقت ابنِ آدم کا نشان آسمان پر نظر آئے گا۔ تب دنیا کی تمام قومیں ماتم کریں گی۔ وہ ابنِ آدم کو بڑی قدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے ہوئے دیکھیں گی۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:31 | اور وہ اپنے فرشتوں کو بِگل کی اونچی آواز کے ساتھ بھیج دے گا تاکہ اُس کے چنے ہوؤں کو چاروں طرف سے جمع کریں، آسمان کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک اکٹھا کریں۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:32 | انجیر کے درخت سے سبق سیکھو۔ جوں ہی اُس کی شاخیں نرم اور لچک دار ہو جاتی ہیں اور اُن سے کونپلیں پھوٹ نکلتی ہیں تو تم کو معلوم ہو جاتا ہے کہ گرمیوں کا موسم قریب آ گیا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:33 | اِسی طرح جب تم یہ واقعات دیکھو گے تو جان لو گے کہ ابنِ آدم کی آمد قریب بلکہ دروازے پر ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:34 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس نسل کے ختم ہونے سے پہلے پہلے یہ سب کچھ واقع ہو گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:36 | لیکن کسی کو بھی علم نہیں کہ یہ کس دن یا کون سی گھڑی رونما ہو گا۔ آسمان کے فرشتوں اور فرزند کو بھی علم نہیں بلکہ صرف باپ کو۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:38 | کیونکہ سیلاب سے پہلے کے دنوں میں لوگ اُس وقت تک کھاتے پیتے اور شادیاں کرتے کراتے رہے جب تک نوح کشتی میں داخل نہ ہو گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:39 | وہ اُس وقت تک آنے والی مصیبت کے بارے میں لا علم رہے جب تک سیلاب آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا۔ جب ابنِ آدم آئے گا تو اِسی قسم کے حالات ہوں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:40 | اُس وقت دو افراد کھیت میں ہوں گے، ایک کو ساتھ لے لیا جائے گا جبکہ دوسرے کو پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:41 | دو خواتین چکّی پر گندم پیس رہی ہوں گی، ایک کو ساتھ لے لیا جائے گا جبکہ دوسری کو پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:43 | یقین جانو، اگر کسی گھر کے مالک کو معلوم ہوتا کہ چور کب آئے گا تو وہ ضرور چوکس رہتا اور اُسے اپنے گھر میں نقب لگانے نہ دیتا۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:45 | چنانچہ کون سا نوکر وفادار اور سمجھ دار ہے؟ فرض کرو کہ گھر کے مالک نے کسی نوکر کو باقی نوکروں پر مقرر کیا ہو۔ اُس کی ایک ذمہ داری یہ بھی ہے کہ اُنہیں وقت پر کھانا کھلائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 24:47 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہ دیکھ کر مالک اُسے اپنی پوری جائیداد پر مقرر کرے گا۔ | |
Chapter 25
Matt | UrduGeo | 25:1 | اُس وقت آسمان کی بادشاہی دس کنواریوں سے مطابقت رکھے گی جو اپنے چراغ لے کر دُولھے کو ملنے کے لئے نکلیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:8 | ناسمجھ کنواریوں نے سمجھ دار کنواریوں سے کہا، ’اپنے تیل میں سے ہمیں بھی کچھ دے دو۔ ہمارے چراغ بجھنے والے ہیں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:9 | دوسری کنواریوں نے جواب دیا، ’نہیں، ایسا نہ ہو کہ نہ صرف تمہارے لئے بلکہ ہمارے لئے بھی تیل کافی نہ ہو۔ دکان پر جا کر اپنے لئے خرید لو۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:10 | چنانچہ ناسمجھ کنواریاں چلی گئیں۔ لیکن اِس دوران دُولھا پہنچ گیا۔ جو کنواریاں تیار تھیں وہ اُس کے ساتھ شادی ہال میں داخل ہوئیں۔ پھر دروازے کو بند کر دیا گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:11 | کچھ دیر کے بعد باقی کنواریاں آئیں اور چلّانے لگیں، ’جناب! ہمارے لئے دروازہ کھول دیں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:14 | اُس وقت آسمان کی بادشاہی یوں ہو گی: ایک آدمی کو بیرونِ ملک جانا تھا۔ اُس نے اپنے نوکروں کو بُلا کر اپنی ملکیت اُن کے سپرد کر دی۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:15 | پہلے کو اُس نے سونے کے 5,000 سِکے دیئے، دوسرے کو 2,000 اور تیسرے کو 1,000۔ ہر ایک کو اُس نے اُس کی قابلیت کے مطابق پیسے دیئے۔ پھر وہ روانہ ہوا۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:16 | جس نوکر کو 5,000 سِکے ملے تھے اُس نے سیدھا جا کر اُنہیں کسی کاروبار میں لگایا۔ اِس سے اُسے مزید 5,000 سِکے حاصل ہوئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:18 | لیکن جس آدمی کو 1,000 سِکے ملے تھے وہ چلا گیا اور کہیں زمین میں گڑھا کھود کر اپنے مالک کے پیسے اُس میں چھپا دیئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:20 | تو پہلا نوکر جسے 5,000 سِکے ملے تھے مزید 5,000 سِکے لے کر آیا۔ اُس نے کہا، ’جناب، آپ نے 5,000 سِکے میرے سپرد کئے تھے۔ یہ دیکھیں، مَیں نے مزید 5,000 سِکے حاصل کئے ہیں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:21 | اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شاباش، میرے اچھے اور وفادار نوکر۔ تم تھوڑے میں وفادار رہے، اِس لئے مَیں تمہیں بہت کچھ پر مقرر کروں گا۔ اندر آؤ اور اپنے مالک کی خوشی میں شریک ہو جاؤ۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:22 | پھر دوسرا نوکر آیا جسے 2,000 سِکے ملے تھے۔ اُس نے کہا، ’جناب، آپ نے 2,000 سِکے میرے سپرد کئے تھے۔ یہ دیکھیں، مَیں نے مزید 2,000 سِکے حاصل کئے ہیں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:23 | اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شاباش، میرے اچھے اور وفادار نوکر۔ تم تھوڑے میں وفادار رہے، اِس لئے مَیں تمہیں بہت کچھ پر مقرر کروں گا۔ اندر آؤ اور اپنے مالک کی خوشی میں شریک ہو جاؤ۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:24 | پھر تیسرا نوکر آیا جسے 1,000 سِکے ملے تھے۔ اُس نے کہا، ’جناب، مَیں جانتا تھا کہ آپ سخت آدمی ہیں۔ جو بیج آپ نے نہیں بویا اُس کی فصل آپ کاٹتے ہیں اور جو کچھ آپ نے نہیں لگایا اُس کی پیداوار جمع کرتے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:25 | اِس لئے مَیں ڈر گیا اور جا کر آپ کے پیسے زمین میں چھپا دیئے۔ اب آپ اپنے پیسے واپس لے سکتے ہیں۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:26 | اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شریر اور سُست نوکر! کیا تُو جانتا تھا کہ جو بیج مَیں نے نہیں بویا اُس کی فصل کاٹتا ہوں اور جو کچھ مَیں نے نہیں لگایا اُس کی پیداوار جمع کرتا ہوں؟ | |
Matt | UrduGeo | 25:27 | تو پھر تُو نے میرے پیسے بینک میں کیوں نہ جمع کرا دیئے؟ اگر ایسا کرتا تو واپسی پر مجھے کم از کم وہ پیسے سود سمیت مل جاتے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:28 | یہ کہہ کر مالک دوسروں سے مخاطب ہوا، ’یہ پیسے اِس سے لے کر اُس نوکر کو دے دو جس کے پاس 10,000 سِکے ہیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:29 | کیونکہ جس کے پاس کچھ ہے اُسے اَور دیا جائے گا اور اُس کے پاس کثرت کی چیزیں ہوں گی۔ لیکن جس کے پاس کچھ نہیں ہے اُس سے وہ بھی چھین لیا جائے گا جو اُس کے پاس ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:30 | اب اِس بےکار نوکر کو نکال کر باہر کی تاریکی میں پھینک دو، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:31 | جب ابنِ آدم اپنے جلال کے ساتھ آئے گا اور تمام فرشتے اُس کے ساتھ ہوں گے تو وہ اپنے جلالی تخت پر بیٹھ جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:32 | تب تمام قومیں اُس کے سامنے جمع کی جائیں گی۔ اور جس طرح چرواہا بھیڑوں کو بکریوں سے الگ کرتا ہے اُسی طرح وہ لوگوں کو ایک دوسرے سے الگ کرے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:34 | پھر بادشاہ دہنے ہاتھ والوں سے کہے گا، ’آؤ، میرے باپ کے مبارک لوگو! جو بادشاہی دنیا کی تخلیق سے تمہارے لئے تیار ہے اُسے میراث میں لے لو۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:35 | کیونکہ مَیں بھوکا تھا اور تم نے مجھے کھانا کھلایا، مَیں پیاسا تھا اور تم نے مجھے پانی پلایا، مَیں اجنبی تھا اور تم نے میری مہمان نوازی کی، | |
Matt | UrduGeo | 25:36 | مَیں ننگا تھا اور تم نے مجھے کپڑے پہنائے، مَیں بیمار تھا اور تم نے میری دیکھ بھال کی، مَیں جیل میں تھا اور تم مجھ سے ملنے آئے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:37 | پھر یہ راست باز لوگ جواب میں کہیں گے، ’خداوند، ہم نے آپ کو کب بھوکا دیکھ کر کھانا کھلایا، آپ کو کب پیاسا دیکھ کر پانی پلایا؟ | |
Matt | UrduGeo | 25:38 | ہم نے آپ کو کب اجنبی کی حیثیت سے دیکھ کر آپ کی مہمان نوازی کی، آپ کو کب ننگا دیکھ کر کپڑے پہنائے؟ | |
Matt | UrduGeo | 25:40 | بادشاہ جواب دے گا، ’مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ تم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائیوں میں سے ایک کے لئے کیا وہ تم نے میرے ہی لئے کیا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:41 | پھر وہ بائیں ہاتھ والوں سے کہے گا، ’لعنتی لوگو، مجھ سے دُور ہو جاؤ اور اُس ابدی آگ میں چلے جاؤ جو ابلیس اور اُس کے فرشتوں کے لئے تیار ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 25:42 | کیونکہ مَیں بھوکا تھا اور تم نے مجھے کچھ نہ کھلایا، مَیں پیاسا تھا اور تم نے مجھے پانی نہ پلایا، | |
Matt | UrduGeo | 25:43 | مَیں اجنبی تھا اور تم نے میری مہمان نوازی نہ کی، مَیں ننگا تھا اور تم نے مجھے کپڑے نہ پہنائے، مَیں بیمار اور جیل میں تھا اور تم مجھ سے ملنے نہ آئے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:44 | پھر وہ جواب میں پوچھیں گے، ’خداوند، ہم نے آپ کو کب بھوکا، پیاسا، اجنبی، ننگا، بیمار یا جیل میں پڑا دیکھا اور آپ کی خدمت نہ کی؟‘ | |
Matt | UrduGeo | 25:45 | وہ جواب دے گا، ’مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جب کبھی تم نے اِن سب سے چھوٹوں میں سے ایک کی مدد کرنے سے انکار کیا تو تم نے میری خدمت کرنے سے انکار کیا۔‘ | |
Chapter 26
Matt | UrduGeo | 26:2 | ”تم جانتے ہو کہ دو دن کے بعد فسح کی عید شروع ہو گی۔ اُس وقت ابنِ آدم کو دشمن کے حوالے کیا جائے گا تاکہ اُسے مصلوب کیا جائے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:5 | اُنہوں نے کہا، ”لیکن یہ عید کے دوران نہیں ہونا چاہئے، ایسا نہ ہو کہ عوام میں ہل چل مچ جائے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:6 | اِتنے میں عیسیٰ بیت عنیاہ آ کر ایک آدمی کے گھر میں داخل ہوا جو کسی وقت کوڑھ کا مریض تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:7 | عیسیٰ کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گیا تو ایک عورت آئی جس کے پاس نہایت قیمتی عطر کا عطردان تھا۔ اُس نے اُسے عیسیٰ کے سر پر اُنڈیل دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:8 | شاگرد یہ دیکھ کر ناراض ہوئے۔ اُنہوں نے کہا، ”اِتنا قیمتی عطر ضائع کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ | |
Matt | UrduGeo | 26:9 | یہ بہت مہنگی چیز ہے۔ اگر اِسے بیچا جاتا تو اِس کے پیسے غریبوں کو دیئے جا سکتے تھے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:10 | لیکن اُن کے خیال پہچان کر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”تم اِسے کیوں تنگ کر رہے ہو؟ اِس نے تو میرے لئے ایک نیک کام کیا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:13 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تمام دنیا میں جہاں بھی اللہ کی خوش خبری کا اعلان کیا جائے گا وہاں لوگ اِس خاتون کو یاد کر کے وہ کچھ سنائیں گے جو اِس نے کیا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:15 | اُس نے پوچھا، ”آپ مجھے عیسیٰ کو آپ کے حوالے کرنے کے عوض کتنے پیسے دینے کے لئے تیار ہیں؟“ اُنہوں نے اُس کے لئے چاندی کے 30 سِکے متعین کئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:17 | بےخمیری روٹی کی عید آئی۔ پہلے دن عیسیٰ کے شاگردوں نے اُس کے پاس آ کر پوچھا، ”ہم کہاں آپ کے لئے فسح کا کھانا تیار کریں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 26:18 | اُس نے جواب دیا، ”یروشلم شہر میں فلاں آدمی کے پاس جاؤ اور اُسے بتاؤ، ’اُستاد نے کہا ہے کہ میرا مقررہ وقت قریب آ گیا ہے۔ مَیں اپنے شاگردوں کے ساتھ فسح کی عید کا کھانا آپ کے گھر میں کھاؤں گا‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:19 | شاگردوں نے وہ کچھ کیا جو عیسیٰ نے اُنہیں بتایا تھا اور فسح کی عید کا کھانا تیار کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:21 | جب وہ کھانا کھا رہے تھے تو اُس نے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تم میں سے ایک مجھے دشمن کے حوالے کر دے گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:22 | شاگرد یہ سن کر نہایت غمگین ہوئے۔ باری باری وہ اُس سے پوچھنے لگے، ”خداوند، مَیں تو نہیں ہوں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 26:23 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”جس نے میرے ساتھ اپنا ہاتھ سالن کے برتن میں ڈالا ہے وہی مجھے دشمن کے حوالے کرے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:24 | ابنِ آدم تو کوچ کر جائے گا جس طرح کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، لیکن اُس شخص پر افسوس جس کے وسیلے سے اُسے دشمن کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اُس کے لئے بہتریہ ہوتا کہ وہ کبھی پیدا ہی نہ ہوتا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:25 | پھر یہوداہ نے جو اُسے دشمن کے حوالے کرنے کو تھا پوچھا، ”اُستاد، مَیں تو نہیں ہوں؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جی، تم نے خود کہا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:26 | کھانے کے دوران عیسیٰ نے روٹی لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے ٹکڑے کر کے شاگردوں کو دے دیا۔ اُس نے کہا، ”یہ لو اور کھاؤ۔ یہ میرا بدن ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:27 | پھر اُس نے مَے کا پیالہ لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے اُنہیں دے کر کہا، ”تم سب اِس میں سے پیو۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:28 | یہ میرا خون ہے، نئے عہد کا وہ خون جو بہتوں کے لئے بہایا جاتا ہے تاکہ اُن کے گناہوں کو معاف کر دیا جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:29 | مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اب سے مَیں انگور کا یہ رس نہیں پیوں گا، کیونکہ اگلی دفعہ اِسے تمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں ہی پیوں گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:31 | عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”آج رات تم سب میری بابت برگشتہ ہو جاؤ گے، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں اللہ فرماتا ہے، ’مَیں چرواہے کو مار ڈالوں گا اور ریوڑ کی بھیڑیں تتر بتر ہو جائیں گی۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 26:33 | پطرس نے اعتراض کیا، ”دوسرے بےشک سب آپ کی بابت برگشتہ ہو جائیں، لیکن مَیں کبھی نہیں ہوں گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:34 | عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، اِسی رات مرغ کے بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:35 | پطرس نے کہا، ”ہرگز نہیں! مَیں آپ کو جاننے سے کبھی انکار نہیں کروں گا، چاہے مجھے آپ کے ساتھ مرنا بھی پڑے۔“ دوسروں نے بھی یہی کچھ کہا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:36 | عیسیٰ اپنے شاگردوں کے ساتھ ایک باغ میں پہنچا جس کا نام گتسمنی تھا۔ اُس نے اُن سے کہا، ”یہاں بیٹھ کر میرا انتظار کرو۔ مَیں دعا کرنے کے لئے آگے جاتا ہوں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:37 | اُس نے پطرس اور زبدی کے دو بیٹوں یعقوب اور یوحنا کو ساتھ لیا۔ وہاں وہ غمگین اور بےقرار ہونے لگا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:38 | اُس نے اُن سے کہا، ”مَیں دُکھ سے اِتنا دبا ہوا ہوں کہ مرنے کو ہوں۔ یہاں ٹھہر کر میرے ساتھ جاگتے رہو۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:39 | کچھ آگے جا کر وہ اوندھے منہ زمین پر گر کر یوں دعا کرنے لگا، ”اے میرے باپ، اگر ممکن ہو تو دُکھ کا یہ پیالہ مجھ سے ہٹ جائے۔ لیکن میری نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:40 | وہ اپنے شاگردوں کے پاس واپس آیا تو دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں۔ اُس نے پطرس سے پوچھا، ”کیا تم لوگ ایک گھنٹا بھی میرے ساتھ نہیں جاگ سکے؟ | |
Matt | UrduGeo | 26:41 | جاگتے اور دعا کرتے رہو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو۔ کیونکہ روح تو تیار ہے لیکن جسم کمزور۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:42 | ایک بار پھر اُس نے جا کر دعا کی، ”میرے باپ، اگر یہ پیالہ میرے پیئے بغیر ہٹ نہیں سکتا تو پھر تیری مرضی پوری ہو۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:43 | جب وہ واپس آیا تو دوبارہ دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں، کیونکہ نیند کی بدولت اُن کی آنکھیں بوجھل تھیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:45 | پھر عیسیٰ شاگردوں کے پاس واپس آیا اور اُن سے کہا، ”ابھی تک سو اور آرام کر رہے ہو؟ دیکھو، وقت آ گیا ہے کہ ابنِ آدم گناہ گاروں کے حوالے کیا جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:47 | وہ ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ یہوداہ پہنچ گیا، جو بارہ شاگردوں میں سے ایک تھا۔ اُس کے ساتھ تلواروں اور لاٹھیوں سے لیس آدمیوں کا بڑا ہجوم تھا۔ اُنہیں راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں نے بھیجا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:48 | اِس غدار یہوداہ نے اُنہیں ایک امتیازی نشان دیا تھا کہ جس کو مَیں بوسہ دوں وہی عیسیٰ ہے۔ اُسے گرفتار کر لینا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:49 | جوں ہی وہ پہنچے یہوداہ عیسیٰ کے پاس گیا اور ”اُستاد، السلام علیکم!“ کہہ کر اُسے بوسہ دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:50 | عیسیٰ نے کہا، ”دوست، کیا تُو اِسی مقصد سے آیا ہے؟“ پھر اُنہوں نے اُسے پکڑ کر گرفتار کر لیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:51 | اِس پر عیسیٰ کے ایک ساتھی نے اپنی تلوار میان سے نکالی اور امامِ اعظم کے غلام کو مار کر اُس کا کان اُڑا دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:52 | لیکن عیسیٰ نے کہا، ”اپنی تلوار کو میان میں رکھ، کیونکہ جو بھی تلوار چلاتا ہے اُسے تلوار سے مارا جائے گا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:53 | یا کیا تُو نہیں سمجھتا کہ میرا باپ مجھے ہزاروں فرشتے فوراً بھیج دے گا اگر مَیں اُنہیں طلب کروں؟ | |
Matt | UrduGeo | 26:54 | لیکن اگر مَیں ایسا کرتا تو پھر کلامِ مُقدّس کی پیش گوئیاں کس طرح پوری ہوتیں جن کے مطابق یہ ایسا ہی ہونا ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 26:55 | اُس وقت عیسیٰ نے ہجوم سے کہا، ”کیا مَیں ڈاکو ہوں کہ تم تلواریں اور لاٹھیاں لئے مجھے گرفتار کرنے نکلے ہو؟ مَیں تو روزانہ بیت المُقدّس میں بیٹھ کر تعلیم دیتا رہا، مگر تم نے مجھے گرفتار نہیں کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:56 | لیکن یہ سب کچھ اِس لئے ہو رہا ہے تاکہ نبیوں کے صحیفوں میں درج پیش گوئیاں پوری ہو جائیں۔“ پھر تمام شاگرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:57 | جنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کیا تھا وہ اُسے کائفا امامِ اعظم کے گھر لے گئے جہاں شریعت کے تمام علما اور قوم کے بزرگ جمع تھے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:58 | اِتنے میں پطرس کچھ فاصلے پر عیسیٰ کے پیچھے پیچھے امامِ اعظم کے صحن تک پہنچ گیا۔ اُس میں داخل ہو کر وہ ملازموں کے ساتھ آگ کے پاس بیٹھ گیا تاکہ اِس سلسلے کا انجام دیکھ سکے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:59 | مکان کے اندر راہنما امام اور یہودی عدالتِ عالیہ کے تمام افراد عیسیٰ کے خلاف جھوٹی گواہیاں ڈھونڈ رہے تھے تاکہ اُسے سزائے موت دلوا سکیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:60 | بہت سے جھوٹے گواہ سامنے آئے، لیکن کوئی ایسی گواہی نہ ملی۔ آخرکار دو آدمیوں نے سامنے آ کر | |
Matt | UrduGeo | 26:61 | یہ بات پیش کی، ”اِس نے کہا ہے کہ مَیں اللہ کے بیت المُقدّس کو ڈھا کر اُسے تین دن کے اندر اندر دوبارہ تعمیر کر سکتا ہوں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:62 | پھر امامِ اعظم نے کھڑے ہو کر عیسیٰ سے کہا، ”کیا تُو کوئی جواب نہیں دے گا؟ یہ کیا گواہیاں ہیں جو یہ لوگ تیرے خلاف دے رہے ہیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 26:63 | لیکن عیسیٰ خاموش رہا۔ امامِ اعظم نے اُس سے ایک اَور سوال کیا، ”مَیں تجھے زندہ خدا کی قَسم دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا تُو اللہ کا فرزند مسیح ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 26:64 | عیسیٰ نے کہا، ”جی، تُو نے خود کہہ دیا ہے۔ اور مَیں تم سب کو بتاتا ہوں کہ آئندہ تم ابنِ آدم کو قادرِ مطلق کے دہنے ہاتھ بیٹھے اور آسمان کے بادلوں پر آتے ہوئے دیکھو گے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:65 | امامِ اعظم نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور کہا، ”اِس نے کفر بکا ہے! ہمیں مزید گواہوں کی کیا ضرورت رہی! آپ نے خود سن لیا ہے کہ اِس نے کفر بکا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 26:69 | اِس دوران پطرس باہر صحن میں بیٹھا تھا۔ ایک نوکرانی اُس کے پاس آئی۔ اُس نے کہا، ”تم بھی گلیل کے اُس آدمی عیسیٰ کے ساتھ تھے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:70 | لیکن پطرس نے اُن سب کے سامنے انکار کیا، ”مَیں نہیں جانتا کہ تُو کیا بات کر رہی ہے۔“ یہ کہہ کر | |
Matt | UrduGeo | 26:71 | وہ باہر گیٹ تک گیا۔ وہاں ایک اَور نوکرانی نے اُسے دیکھا اور پاس کھڑے لوگوں سے کہا، ”یہ آدمی عیسیٰ ناصری کے ساتھ تھا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:72 | دوبارہ پطرس نے انکار کیا۔ اِس دفعہ اُس نے قَسم کھا کر کہا، ”مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:73 | تھوڑی دیر کے بعد وہاں کھڑے کچھ لوگوں نے پطرس کے پاس آ کر کہا، ”تم ضرور اُن میں سے ہو کیونکہ تمہاری بولی سے صاف پتا چلتا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 26:74 | اِس پر پطرس نے قَسم کھا کر کہا، ”مجھ پر لعنت اگر مَیں جھوٹ بول رہا ہوں۔ مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا!“ فوراً مرغ کی بانگ سنائی دی۔ | |
Chapter 27
Matt | UrduGeo | 27:1 | صبح سویرے تمام راہنما امام اور قوم کے تمام بزرگ اِس فیصلے تک پہنچ گئے کہ عیسیٰ کو سزائے موت دی جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:3 | جب یہوداہ نے جس نے اُسے دشمن کے حوالے کر دیا تھا دیکھا کہ اُس پر سزائے موت کا فتویٰ دے دیا گیا ہے تو اُس نے پچھتا کر چاندی کے 30 سِکے راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں کو واپس کر دیئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:4 | اُس نے کہا، ”مَیں نے گناہ کیا ہے، کیونکہ ایک بےقصور آدمی کو سزائے موت دی گئی ہے اور مَیں ہی نے اُسے آپ کے حوالے کیا ہے۔“ اُنہوں نے جواب دیا، ”ہمیں کیا! یہ تیرا مسئلہ ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:5 | یہوداہ چاندی کے سِکے بیت المُقدّس میں پھینک کر چلا گیا۔ پھر اُس نے جا کر پھانسی لے لی۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:6 | راہنما اماموں نے سِکوں کو جمع کر کے کہا، ”شریعت یہ پیسے بیت المُقدّس کے خزانے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیتی، کیونکہ یہ خوں ریزی کا معاوضہ ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:7 | آپس میں مشورہ کرنے کے بعد اُنہوں نے کمہار کا کھیت خریدنے کا فیصلہ کیا تاکہ پردیسیوں کو دفنانے کے لئے جگہ ہو۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:9 | یوں یرمیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی کہ ”اُنہوں نے چاندی کے 30 سِکے لئے یعنی وہ رقم جو اسرائیلیوں نے اُس کے لئے لگائی تھی۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:10 | اِن سے اُنہوں نے کمہار کا کھیت خرید لیا، بالکل ایسا جس طرح رب نے مجھے حکم دیا تھا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:11 | اِتنے میں عیسیٰ کو رومی گورنر پیلاطس کے سامنے پیش کیا گیا۔ اُس نے اُس سے پوچھا، ”کیا تم یہودیوں کے بادشاہ ہو؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جی، آپ خود کہتے ہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:12 | لیکن جب راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں نے اُس پر الزام لگائے تو عیسیٰ خاموش رہا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:13 | چنانچہ پیلاطس نے دوبارہ اُس سے سوال کیا، ”کیا تم یہ تمام الزامات نہیں سن رہے جو تم پر لگائے جا رہے ہیں؟“ | |
Matt | UrduGeo | 27:15 | اُن دنوں یہ رواج تھا کہ گورنر ہر سال فسح کی عید پر ایک قیدی کو آزاد کر دیتا تھا۔ یہ قیدی ہجوم سے منتخب کیا جاتا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:17 | چنانچہ جب ہجوم جمع ہوا تو پیلاطس نے اُس سے پوچھا، ”تم کیا چاہتے ہو؟ مَیں برابا کو آزاد کروں یا عیسیٰ کو جو مسیح کہلاتا ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 27:19 | جب پیلاطس یوں عدالت کے تخت پر بیٹھا تھا تو اُس کی بیوی نے اُسے پیغام بھیجا، ”اِس بےقصور آدمی کو ہاتھ نہ لگائیں، کیونکہ مجھے پچھلی رات اِس کے باعث خواب میں شدید تکلیف ہوئی۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:20 | لیکن راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں نے ہجوم کو اُکسایا کہ وہ برابا کو مانگیں اور عیسیٰ کی موت طلب کریں۔ گورنر نے دوبارہ پوچھا، | |
Matt | UrduGeo | 27:22 | پیلاطس نے پوچھا، ”پھر مَیں عیسیٰ کے ساتھ کیا کروں جو مسیح کہلاتا ہے؟“ وہ چیخے، ”اُسے مصلوب کریں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:23 | پیلاطس نے پوچھا، ”کیوں؟ اُس نے کیا جرم کیا ہے؟“ لیکن لوگ مزید شور مچا کر چیختے رہے، ”اُسے مصلوب کریں!“ | |
Matt | UrduGeo | 27:24 | پیلاطس نے دیکھا کہ وہ کسی نتیجے تک نہیں پہنچ رہا بلکہ ہنگامہ برپا ہو رہا ہے۔ اِس لئے اُس نے پانی لے کر ہجوم کے سامنے اپنے ہاتھ دھوئے۔ اُس نے کہا، ”اگر اِس آدمی کو قتل کیا جائے تو مَیں بےقصور ہوں، تم ہی اُس کے لئے جواب دہ ٹھہرو۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:26 | پھر اُس نے برابا کو آزاد کر کے اُنہیں دے دیا۔ لیکن عیسیٰ کو اُس نے کوڑے لگانے کا حکم دیا، پھر اُسے مصلوب کرنے کے لئے فوجیوں کے حوالے کر دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:27 | گورنر کے فوجی عیسیٰ کو محل بنام پریٹوریُم کے صحن میں لے گئے اور پوری پلٹن کو اُس کے ارد گرد اکٹھا کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:29 | پھر کانٹےدار ٹہنیوں کا ایک تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھ دیا۔ اُس کے دہنے ہاتھ میں چھڑی پکڑا کر اُنہوں نے اُس کے سامنے گھٹنے ٹیک کر اُس کا مذاق اُڑایا، ”اے یہودیوں کے بادشاہ، آداب!“ | |
Matt | UrduGeo | 27:31 | پھر اُس کا مذاق اُڑانے سے تھک کر اُنہوں نے ارغوانی لباس اُتار کر اُسے دوبارہ اُس کے اپنے کپڑے پہنائے اور اُسے مصلوب کرنے کے لئے لے گئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:32 | شہر سے نکلتے وقت اُنہوں نے ایک آدمی کو دیکھا جو لبیا کے شہر کرین کا رہنے والا تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔ اُسے اُنہوں نے صلیب اُٹھا کر لے جانے پر مجبور کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:34 | وہاں اُنہوں نے اُسے مَے پیش کی جس میں کوئی کڑوی چیز ملائی گئی تھی۔ لیکن چکھ کر عیسیٰ نے اُسے پینے سے انکار کر دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:35 | پھر فوجیوں نے اُسے مصلوب کیا اور اُس کے کپڑے آپس میں بانٹ لئے۔ یہ فیصلہ کرنے کے لئے کہ کس کو کیا کیا ملے اُنہوں نے قرعہ ڈالا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:37 | صلیب پر عیسیٰ کے سر کے اوپر ایک تختی لگا دی گئی جس پر یہ الزام لکھا تھا، ”یہ یہودیوں کا بادشاہ عیسیٰ ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:38 | دو ڈاکوؤں کو بھی عیسیٰ کے ساتھ مصلوب کیا گیا، ایک کو اُس کے دہنے ہاتھ اور دوسرے کو اُس کے بائیں ہاتھ۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:39 | جو وہاں سے گزرے اُنہوں نے کفر بک کر اُس کی تذلیل کی اور سر ہلا ہلا کر اپنی حقارت کا اظہار کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:40 | اُنہوں نے کہا، ”تُو نے تو کہا تھا کہ مَیں بیت المُقدّس کو ڈھا کر اُسے تین دن کے اندر اندر دوبارہ تعمیر کر دوں گا۔ اب اپنے آپ کو بچا! اگر تُو واقعی اللہ کا فرزند ہے تو صلیب پر سے اُتر آ۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:42 | ”اِس نے اَوروں کو بچایا، لیکن اپنے آپ کو نہیں بچا سکتا۔ یہ اسرائیل کا بادشاہ ہے! ابھی یہ صلیب پر سے اُتر آئے تو ہم اِس پر ایمان لے آئیں گے۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:43 | اِس نے اللہ پر بھروسا رکھا ہے۔ اب اللہ اِسے بچائے اگر وہ اِسے چاہتا ہے، کیونکہ اِس نے کہا، ’مَیں اللہ کا فرزند ہوں‘۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:46 | پھر تین بجے عیسیٰ اونچی آواز سے پکار اُٹھا، ”ایلی، ایلی، لما شبقتنی“ جس کا مطلب ہے، ”اے میرے خدا، اے میرے خدا، تُو نے مجھے کیوں ترک کر دیا ہے؟“ | |
Matt | UrduGeo | 27:48 | اُن میں سے ایک نے فوراً دوڑ کر ایک اسفنج کو مَے کے سرکے میں ڈبویا اور اُسے ڈنڈے پر لگا کر عیسیٰ کو چُسانے کی کوشش کی۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:51 | اُسی وقت بیت المُقدّس کے مُقدّس ترین کمرے کے سامنے لٹکا ہوا پردہ اوپر سے لے کر نیچے تک دو حصوں میں پھٹ گیا۔ زلزلہ آیا، چٹانیں پھٹ گئیں | |
Matt | UrduGeo | 27:53 | وہ عیسیٰ کے جی اُٹھنے کے بعد قبروں میں سے نکل کر مُقدّس شہر میں داخل ہوئے اور بہتوں کو نظر آئے۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:54 | جب پاس کھڑے رومی افسر اور عیسیٰ کی پہرا داری کرنے والے فوجیوں نے زلزلہ اور یہ تمام واقعات دیکھے تو وہ نہایت دہشت زدہ ہو گئے۔ اُنہوں نے کہا، ”یہ واقعی اللہ کا فرزند تھا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:55 | بہت سی خواتین بھی وہاں تھیں جو کچھ فاصلے پر اِس کا مشاہدہ کر رہی تھیں۔ وہ گلیل میں عیسیٰ کے پیچھے چل کر یہاں تک اُس کی خدمت کرتی آئی تھیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:56 | اُن میں مریم مگدلینی، یعقوب اور یوسف کی ماں مریم اور زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا کی ماں بھی تھیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:57 | جب شام ہونے کو تھی تو ارمتیہ کا ایک دولت مند آدمی بنام یوسف آیا۔ وہ بھی عیسیٰ کا شاگرد تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:58 | اُس نے پیلاطس کے پاس جا کر عیسیٰ کی لاش مانگی، اور پیلاطس نے حکم دیا کہ وہ اُسے دے دی جائے۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:60 | اور اپنی ذاتی غیراستعمال شدہ قبر میں رکھ دیا جو چٹان میں تراشی گئی تھی۔ آخر میں اُس نے ایک بڑا پتھر لُڑھکا کر قبر کا منہ بند کر دیا اور چلا گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 27:63 | ”جناب،“ اُنہوں نے کہا، ”ہمیں یاد آیا کہ جب وہ دھوکے باز ابھی زندہ تھا تو اُس نے کہا تھا، ’تین دن کے بعد مَیں جی اُٹھوں گا۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 27:64 | اِس لئے حکم دیں کہ قبر کو تیسرے دن تک محفوظ رکھا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ اُس کے شاگرد آ کر اُس کی لاش کو چُرا لے جائیں اور لوگوں کو بتائیں کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ آخری دھوکا پہلے دھوکے سے بھی زیادہ بڑا ہو گا۔“ | |
Matt | UrduGeo | 27:65 | پیلاطس نے جواب دیا، ”پہرے داروں کو لے کر قبر کو اِتنا محفوظ کر دو جتنا تم کر سکتے ہو۔“ | |
Chapter 28
Matt | UrduGeo | 28:1 | اتوار کو صبح سویرے ہی مریم مگدلینی اور دوسری مریم قبر کو دیکھنے کے لئے نکلیں۔ سورج طلوع ہو رہا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:2 | اچانک ایک شدید زلزلہ آیا، کیونکہ رب کا ایک فرشتہ آسمان سے اُتر آیا اور قبر کے پاس جا کر اُس پر پڑے پتھر کو ایک طرف لُڑھکا دیا۔ پھر وہ اُس پر بیٹھ گیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:5 | فرشتے نے خواتین سے کہا، ”مت ڈرو۔ مجھے معلوم ہے کہ تم عیسیٰ کو ڈھونڈ رہی ہو جو مصلوب ہوا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:6 | وہ یہاں نہیں ہے۔ وہ جی اُٹھا ہے، جس طرح اُس نے فرمایا تھا۔ آؤ، اُس جگہ کو خود دیکھ لو جہاں وہ پڑا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:7 | اور اب جلدی سے جا کر اُس کے شاگردوں کو بتا دو کہ وہ جی اُٹھا ہے اور تمہارے آگے آگے گلیل پہنچ جائے گا۔ وہیں تم اُسے دیکھو گے۔ اب مَیں نے تم کو اِس سے آگاہ کیا ہے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 28:8 | خواتیں جلدی سے قبر سے چلی گئیں۔ وہ سہمی ہوئی لیکن بڑی خوش تھیں اور دوڑی دوڑی اُس کے شاگردوں کو یہ خبر سنانے گئیں۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:9 | اچانک عیسیٰ اُن سے ملا۔ اُس نے کہا، ”سلام۔“ وہ اُس کے پاس آئیں، اُس کے پاؤں پکڑے اور اُسے سجدہ کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:10 | عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”مت ڈرو۔ جاؤ، میرے بھائیوں کو بتا دو کہ وہ گلیل کو چلے جائیں۔ وہاں وہ مجھے دیکھیں گے۔“ | |
Matt | UrduGeo | 28:11 | خواتین ابھی راستے میں تھیں کہ پہرے داروں میں سے کچھ شہر میں گئے اور راہنما اماموں کو سب کچھ بتا دیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:12 | راہنما اماموں نے قوم کے بزرگوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور پہرے داروں کو رشوت کی بڑی رقم دینے کا فیصلہ کیا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:13 | اُنہوں نے اُنہیں بتایا، ”تم کو کہنا ہے، ’جب ہم رات کے وقت سو رہے تھے تو اُس کے شاگرد آئے اور اُسے چُرا لے گئے۔‘ | |
Matt | UrduGeo | 28:14 | اگر یہ خبر گورنر تک پہنچے تو ہم اُسے سمجھا لیں گے۔ تم کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔“ | |
Matt | UrduGeo | 28:15 | چنانچہ پہرے داروں نے رشوت لے کر وہ کچھ کیا جو اُنہیں سکھایا گیا تھا۔ اُن کی یہ کہانی یہودیوں کے درمیان بہت پھیلائی گئی اور آج تک اُن میں رائج ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:16 | پھر گیارہ شاگرد گلیل کے اُس پہاڑ کے پاس پہنچے جہاں عیسیٰ نے اُنہیں جانے کو کہا تھا۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:18 | پھر عیسیٰ نے اُن کے پاس آ کر کہا، ”آسمان اور زمین کا کُل اختیار مجھے دے دیا گیا ہے۔ | |
Matt | UrduGeo | 28:19 | اِس لئے جاؤ، تمام قوموں کو شاگرد بنا کر اُنہیں باپ، فرزند اور روح القدس کے نام سے بپتسمہ دو۔ | |