Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
MATTHEW
Up
Toggle notes
Chapter 1
Matt UrduGeo 1:1  عیسیٰ مسیح بن داؤد بن ابراہیم کا نسب نامہ:
Matt UrduGeo 1:2  ابراہیم اسحاق کا باپ تھا، اسحاق یعقوب کا باپ اور یعقوب یہوداہ اور اُس کے بھائیوں کا باپ۔
Matt UrduGeo 1:3  یہوداہ کے دو بیٹے فارص اور زارح تھے (اُن کی ماں تمر تھی)۔ فارص حصرون کا باپ اور حصرون رام کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:4  رام عمی نداب کا باپ، عمی نداب نحسون کا باپ اور نحسون سلمون کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:5  سلمون بوعز کا باپ تھا (بوعز کی ماں راحب تھی)۔ بوعز عوبید کا باپ تھا (عوبید کی ماں روت تھی)۔ عوبید یسّی کا باپ اور
Matt UrduGeo 1:6  یسّی داؤد بادشاہ کا باپ تھا۔ داؤد سلیمان کا باپ تھا (سلیمان کی ماں پہلے اُوریاہ کی بیوی تھی)۔
Matt UrduGeo 1:7  سلیمان رحبعام کا باپ، رحبعام ابیاہ کا باپ اور ابیاہ آسا کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:8  آسا یہوسفط کا باپ، یہوسفط یورام کا باپ اور یورام عُزیّاہ کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:9  عُزیّاہ یوتام کا باپ، یوتام آخز کا باپ اور آخز حِزقیاہ کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:10  حِزقیاہ منسّی کا باپ، منسّی امون کا باپ اور امون یوسیاہ کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:11  یوسیاہ یہویاکین اور اُس کے بھائیوں کا باپ تھا (یہ بابل کی جلاوطنی کے دوران پیدا ہوئے)۔
Matt UrduGeo 1:12  بابل کی جلاوطنی کے بعد یہویاکین سیالتی ایل کا باپ اور سیالتی ایل زرُبابل کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:13  زرُبابل ابیہود کا باپ، ابی ہود اِلیاقیم کا باپ اور اِلیاقیم عازور کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:14  عازور صدوق کا باپ، صدوق اخیم کا باپ اور اخیم اِلیہود کا باپ تھا۔
Matt UrduGeo 1:15  اِلیہود اِلی عزر کا باپ، اِلی عزر متان کا باپ اور متان کا باپ یعقوب تھا۔
Matt UrduGeo 1:16  یعقوب مریم کے شوہر یوسف کا باپ تھا۔ اِس مریم سے عیسیٰ پیدا ہوا، جو مسیح کہلاتا ہے۔
Matt UrduGeo 1:17  یوں ابراہیم سے داؤد تک 14 نسلیں ہیں، داؤد سے بابل کی جلاوطنی تک 14 نسلیں ہیں اور جلاوطنی سے مسیح تک 14 نسلیں ہیں۔
Matt UrduGeo 1:18  عیسیٰ مسیح کی پیدائش یوں ہوئی: اُس وقت اُس کی ماں مریم کی منگنی یوسف کے ساتھ ہو چکی تھی کہ وہ روح القدس سے حاملہ پائی گئی۔ ابھی اُن کی شادی نہیں ہوئی تھی۔
Matt UrduGeo 1:19  اُس کا منگیتر یوسف راست باز تھا، وہ علانیہ مریم کو بدنام نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اِس لئے اُس نے خاموشی سے یہ رشتہ توڑنے کا ارادہ کر لیا۔
Matt UrduGeo 1:20  وہ اِس بات پر ابھی غور و فکر کر ہی رہا تھا کہ رب کا فرشتہ خواب میں اُس پر ظاہر ہوا اور فرمایا، ”یوسف بن داؤد، مریم سے شادی کر کے اُسے اپنے گھر لے آنے سے مت ڈر، کیونکہ پیدا ہونے والا بچہ روح القدس سے ہے۔
Matt UrduGeo 1:21  اُس کے بیٹا ہو گا اور اُس کا نام عیسیٰ رکھنا، کیونکہ وہ اپنی قوم کو اُس کے گناہوں سے رِہائی دے گا۔“
Matt UrduGeo 1:22  یہ سب کچھ اِس لئے ہوا تاکہ رب کی وہ بات پوری ہو جائے جو اُس نے اپنے نبی کی معرفت فرمائی تھی،
Matt UrduGeo 1:23  ”دیکھو ایک کنواری حاملہ ہو گی۔ اُس سے بیٹا پیدا ہو گا اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھیں گے۔“ (عمانوایل کا مطلب ’خدا ہمارے ساتھ‘ ہے۔)
Matt UrduGeo 1:24  جب یوسف جاگ اُٹھا تو اُس نے رب کے فرشتے کے فرمان کے مطابق مریم سے شادی کر لی اور اُسے اپنے گھر لے گیا۔
Matt UrduGeo 1:25  لیکن جب تک اُس کے بیٹا پیدا نہ ہوا وہ مریم سے ہم بستر نہ ہوا۔ اور یوسف نے بچے کا نام عیسیٰ رکھا۔
Chapter 2
Matt UrduGeo 2:1  عیسیٰ ہیرودیس بادشاہ کے زمانے میں صوبہ یہودیہ کے شہر بیت لحم میں پیدا ہوا۔ اُن دنوں میں کچھ مجوسی عالِم مشرق سے آ کر یروشلم پہنچ گئے۔
Matt UrduGeo 2:2  اُنہوں نے پوچھا، ”یہودیوں کا وہ بادشاہ کہاں ہے جو حال ہی میں پیدا ہوا ہے؟ کیونکہ ہم نے مشرق میں اُس کا ستارہ دیکھا ہے اور ہم اُسے سجدہ کرنے آئے ہیں۔“
Matt UrduGeo 2:3  یہ سن کر ہیرودیس بادشاہ پورے یروشلم سمیت گھبرا گیا۔
Matt UrduGeo 2:4  تمام راہنما اماموں اور شریعت کے علما کو جمع کر کے اُس نے اُن سے دریافت کیا کہ مسیح کہاں پیدا ہو گا۔
Matt UrduGeo 2:5  اُنہوں نے جواب دیا، ”یہودیہ کے شہر بیت لحم میں، کیونکہ نبی کی معرفت یوں لکھا ہے،
Matt UrduGeo 2:6  ’اے ملکِ یہودیہ میں واقع بیت لحم، تُو یہودیہ کے حکمرانوں میں ہر گز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تجھ میں سے ایک حکمران نکلے گا جو میری قوم اسرائیل کی گلہ بانی کرے گا‘۔“
Matt UrduGeo 2:7  اِس پر ہیرودیس نے خفیہ طور پر مجوسی عالِموں کو بُلا کر تفصیل سے پوچھا کہ وہ ستارہ کس وقت دکھائی دیا تھا۔
Matt UrduGeo 2:8  پھر اُس نے اُنہیں بتایا، ”بیت لحم جائیں اور تفصیل سے بچے کا پتا لگائیں۔ جب آپ اُسے پا لیں تو مجھے اطلاع دیں تاکہ مَیں بھی جا کر اُسے سجدہ کروں۔“
Matt UrduGeo 2:9  بادشاہ کے اِن الفاظ کے بعد وہ چلے گئے۔ اور دیکھو جو ستارہ اُنہوں نے مشرق میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلتا گیا اور چلتے چلتے اُس مقام کے اوپر ٹھہر گیا جہاں بچہ تھا۔
Matt UrduGeo 2:10  ستارے کو دیکھ کر وہ بہت خوش ہوئے۔
Matt UrduGeo 2:11  وہ گھر میں داخل ہوئے اور بچے کو ماں کے ساتھ دیکھ کر اُنہوں نے اوندھے منہ گر کر اُسے سجدہ کیا۔ پھر اپنے ڈبے کھول کر اُسے سونے، لُبان اور مُر کے تحفے پیش کئے۔
Matt UrduGeo 2:12  جب روانگی کا وقت آیا تو وہ یروشلم سے ہو کر نہ گئے بلکہ ایک اَور راستے سے اپنے ملک چلے گئے، کیونکہ اُنہیں خواب میں آگاہ کیا گیا تھا کہ ہیرودیس کے پاس واپس نہ جاؤ۔
Matt UrduGeo 2:13  اُن کے چلے جانے کے بعد رب کا فرشتہ خواب میں یوسف پر ظاہر ہوا اور کہا، ”اُٹھ، بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر مصر کو ہجرت کر جا۔ جب تک مَیں تجھے اطلاع نہ دوں وہیں ٹھہرا رہ، کیونکہ ہیرودیس بچے کو تلاش کرے گا تاکہ اُسے قتل کرے۔“
Matt UrduGeo 2:14  یوسف اُٹھا اور اُسی رات بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر مصر کے لئے روانہ ہوا۔
Matt UrduGeo 2:15  وہاں وہ ہیرودیس کے انتقال تک رہا۔ یوں وہ بات پوری ہوئی جو رب نے نبی کی معرفت فرمائی تھی، ”مَیں نے اپنے فرزند کو مصر سے بُلایا۔“
Matt UrduGeo 2:16  جب ہیرودیس کو معلوم ہوا کہ مجوسی عالِموں نے مجھے فریب دیا ہے تو اُسے بڑا طیش آیا۔ اُس نے اپنے فوجیوں کو بیت لحم بھیج کر اُنہیں حکم دیا کہ بیت لحم اور ارد گرد کے علاقے کے اُن تمام لڑکوں کو قتل کریں جن کی عمر دو سال تک ہو۔ کیونکہ اُس نے مجوسیوں سے بچے کی عمر کے بارے میں یہ معلوم کر لیا تھا۔
Matt UrduGeo 2:17  یوں یرمیاہ نبی کی پیش گوئی پوری ہوئی،
Matt UrduGeo 2:18  ”رامہ میں شور مچ گیا ہے، رونے پیٹنے اور شدید ماتم کی آوازیں۔ راخل اپنے بچوں کے لئے رو رہی ہے اور تسلی قبول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔“
Matt UrduGeo 2:19  جب ہیرودیس انتقال کر گیا تو رب کا فرشتہ خواب میں یوسف پر ظاہر ہوا جو ابھی مصر ہی میں تھا۔
Matt UrduGeo 2:20  فرشتے نے اُسے بتایا، ”اُٹھ، بچے کو اُس کی ماں سمیت لے کر ملکِ اسرائیل واپس چلا جا، کیونکہ جو بچے کو جان سے مارنے کے درپَے تھے وہ مر گئے ہیں۔“
Matt UrduGeo 2:21  چنانچہ یوسف اُٹھا اور بچے اور اُس کی ماں کو لے کر ملکِ اسرائیل میں لوٹ آیا۔
Matt UrduGeo 2:22  لیکن جب اُس نے سنا کہ ارخلاؤس اپنے باپ ہیرودیس کی جگہ یہودیہ میں تخت نشین ہو گیا ہے تو وہ وہاں جانے سے ڈر گیا۔ پھر خواب میں ہدایت پا کر وہ گلیل کے علاقے کے لئے روانہ ہوا۔
Matt UrduGeo 2:23  وہاں وہ ایک شہر میں جا بسا جس کا نام ناصرت تھا۔ یوں نبیوں کی بات پوری ہوئی کہ ’وہ ناصری کہلائے گا۔‘
Chapter 3
Matt UrduGeo 3:1  اُن دنوں میں یحییٰ بپتسمہ دینے والا آیا اور یہودیہ کے ریگستان میں اعلان کرنے لگا،
Matt UrduGeo 3:2  ”توبہ کرو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی قریب آ گئی ہے۔“
Matt UrduGeo 3:3  یحییٰ وہی ہے جس کے بارے میں یسعیاہ نبی نے فرمایا، ’ریگستان میں ایک آواز پکار رہی ہے، رب کی راہ تیار کرو! اُس کے راستے سیدھے بناؤ۔‘
Matt UrduGeo 3:4  یحییٰ اونٹوں کے بالوں کا لباس پہنے اور کمر پر چمڑے کا پٹکا باندھے رہتا تھا۔ خوراک کے طور پر وہ ٹڈیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔
Matt UrduGeo 3:5  لوگ یروشلم، پورے یہودیہ اور دریائے یردن کے پورے علاقے سے نکل کر اُس کے پاس آئے۔
Matt UrduGeo 3:6  اور اپنے گناہوں کو تسلیم کر کے اُنہوں نے دریائے یردن میں یحییٰ سے بپتسمہ لیا۔
Matt UrduGeo 3:7  بہت سے فریسی اور صدوقی بھی وہاں آئے جہاں وہ بپتسمہ دے رہا تھا۔ اُنہیں دیکھ کر اُس نے کہا، ”اے زہریلے سانپ کے بچو! کس نے تمہیں آنے والے غضب سے بچنے کی ہدایت کی؟
Matt UrduGeo 3:8  اپنی زندگی سے ظاہر کرو کہ تم نے واقعی توبہ کی ہے۔
Matt UrduGeo 3:9  یہ خیال مت کرو کہ ہم تو بچ جائیں گے کیونکہ ابراہیم ہمارا باپ ہے۔ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اللہ اِن پتھروں سے بھی ابراہیم کے لئے اولاد پیدا کر سکتا ہے۔
Matt UrduGeo 3:10  اب تو عدالت کی کلہاڑی درختوں کی جڑوں پر رکھی ہوئی ہے۔ ہر درخت جو اچھا پھل نہ لائے کاٹا اور آگ میں جھونکا جائے گا۔
Matt UrduGeo 3:11  مَیں تو تم توبہ کرنے والوں کو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں، لیکن ایک آنے والا ہے جو مجھ سے بڑا ہے۔ مَیں اُس کے جوتوں کو اُٹھانے کے بھی لائق نہیں۔ وہ تمہیں روح القدس اور آگ سے بپتسمہ دے گا۔
Matt UrduGeo 3:12  وہ ہاتھ میں چھاج پکڑے ہوئے اناج کو بھوسے سے الگ کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔ وہ گاہنے کی جگہ بالکل صاف کر کے اناج کو اپنے گودام میں جمع کرے گا۔ لیکن بھوسے کو وہ ایسی آگ میں جھونکے گا جو بجھنے کی نہیں۔“
Matt UrduGeo 3:13  پھر عیسیٰ گلیل سے دریائے یردن کے کنارے آیا تاکہ یحییٰ سے بپتسمہ لے۔
Matt UrduGeo 3:14  لیکن یحییٰ نے اُسے روکنے کی کوشش کر کے کہا، ”مجھے تو آپ سے بپتسمہ لینے کی ضرورت ہے، تو پھر آپ میرے پاس کیوں آئے ہیں؟“
Matt UrduGeo 3:15  عیسیٰ نے جواب دیا، ”اب ہونے ہی دے، کیونکہ مناسب ہے کہ ہم یہ کرتے ہوئے اللہ کی راست مرضی پوری کریں۔“ اِس پر یحییٰ مان گیا۔
Matt UrduGeo 3:16  بپتسمہ لینے پر عیسیٰ فوراً پانی سے نکلا۔ اُسی لمحے آسمان کھل گیا اور اُس نے اللہ کے روح کو دیکھا جو کبوتر کی طرح اُتر کر اُس پر ٹھہر گیا۔
Matt UrduGeo 3:17  ساتھ ساتھ آسمان سے ایک آواز سنائی دی، ”یہ میرا پیارا فرزند ہے، اِس سے مَیں خوش ہوں۔“
Chapter 4
Matt UrduGeo 4:1  پھر روح القدس عیسیٰ کو ریگستان میں لے گیا تاکہ اُسے ابلیس سے آزمایا جائے۔
Matt UrduGeo 4:2  چالیس دن اور چالیس رات روزہ رکھنے کے بعد اُسے آخرکار بھوک لگی۔
Matt UrduGeo 4:3  پھر آزمانے والا اُس کے پاس آ کر کہنے لگا، ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو اِن پتھروں کو حکم دے کہ روٹی بن جائیں۔“
Matt UrduGeo 4:4  لیکن عیسیٰ نے انکار کر کے کہا، ”ہرگز نہیں، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے کہ انسان کی زندگی صرف روٹی پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ہر اُس بات پر جو رب کے منہ سے نکلتی ہے۔“
Matt UrduGeo 4:5  اِس پر ابلیس نے اُسے مُقدّس شہر یروشلم لے جا کر بیت المُقدّس کی سب سے اونچی جگہ پر کھڑا کیا اور کہا،
Matt UrduGeo 4:6  ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو یہاں سے چھلانگ لگا دے۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’وہ تیری خاطر اپنے فرشتوں کو حکم دے گا، اور وہ تجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے تاکہ تیرے پاؤں کو پتھر سے ٹھیس نہ لگے‘۔“
Matt UrduGeo 4:7  لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”کلامِ مُقدّس یہ بھی فرماتا ہے، ’رب اپنے خدا کو نہ آزمانا‘۔“
Matt UrduGeo 4:8  پھر ابلیس نے اُسے ایک نہایت اونچے پہاڑ پر لے جا کر اُسے دنیا کے تمام ممالک اور اُن کی شان و شوکت دکھائی۔
Matt UrduGeo 4:9  وہ بولا، ”یہ سب کچھ مَیں تجھے دے دوں گا، شرط یہ ہے کہ تُو گر کر مجھے سجدہ کرے۔“
Matt UrduGeo 4:10  لیکن عیسیٰ نے تیسری بار انکار کیا اور کہا، ”ابلیس، دفع ہو جا! کیونکہ کلامِ مُقدّس میں یوں لکھا ہے، ’رب اپنے خدا کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر‘۔“
Matt UrduGeo 4:11  اِس پر ابلیس اُسے چھوڑ کر چلا گیا اور فرشتے آ کر اُس کی خدمت کرنے لگے۔
Matt UrduGeo 4:12  جب عیسیٰ کو خبر ملی کہ یحییٰ کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے تو وہ وہاں سے چلا گیا اور گلیل میں آیا۔
Matt UrduGeo 4:13  ناصرت کو چھوڑ کر وہ جھیل کے کنارے پر واقع شہر کفرنحوم میں رہنے لگا، یعنی زبولون اور نفتالی کے علاقے میں۔
Matt UrduGeo 4:14  یوں یسعیاہ نبی کی پیش گوئی پوری ہوئی،
Matt UrduGeo 4:15  ”زبولون کا علاقہ، نفتالی کا علاقہ، جھیل کے ساتھ کا راستہ، دریائے یردن کے پار، غیریہودیوں کا گلیل:
Matt UrduGeo 4:16  اندھیرے میں بیٹھی قوم نے ایک تیز روشنی دیکھی، موت کے سائے میں ڈوبے ہوئے ملک کے باشندوں پر روشنی چمکی۔“
Matt UrduGeo 4:17  اُس وقت سے عیسیٰ اِس پیغام کی منادی کرنے لگا، ”توبہ کرو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی قریب آ گئی ہے۔“
Matt UrduGeo 4:18  ایک دن جب عیسیٰ گلیل کی جھیل کے کنارے کنارے چل رہا تھا تو اُس نے دو بھائیوں کو دیکھا — شمعون جو پطرس بھی کہلاتا تھا اور اندریاس کو۔ وہ پانی میں جال ڈال رہے تھے، کیونکہ وہ ماہی گیر تھے۔
Matt UrduGeo 4:19  اُس نے کہا، ”آؤ، میرے پیچھے ہو لو، مَیں تم کو آدم گیر بناؤں گا۔“
Matt UrduGeo 4:20  یہ سنتے ہی وہ اپنے جالوں کو چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے۔
Matt UrduGeo 4:21  آگے جا کر عیسیٰ نے دو اَور بھائیوں کو دیکھا، یعقوب بن زبدی اور اُس کے بھائی یوحنا کو۔ وہ کشتی میں بیٹھے اپنے باپ زبدی کے ساتھ اپنے جالوں کی مرمت کر رہے تھے۔ عیسیٰ نے اُنہیں بُلایا
Matt UrduGeo 4:22  تو وہ فوراً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے۔
Matt UrduGeo 4:23  اور عیسیٰ گلیل کے پورے علاقے میں پھرتا رہا۔ جہاں بھی وہ جاتا وہ یہودی عبادت خانوں میں تعلیم دیتا، بادشاہی کی خوش خبری سناتا اور ہر قسم کی بیماری اور علالت سے شفا دیتا تھا۔
Matt UrduGeo 4:24  اُس کی خبر ملکِ شام کے کونے کونے تک پہنچ گئی، اور لوگ اپنے تمام مریضوں کو اُس کے پاس لانے لگے۔ قسم قسم کی بیماریوں تلے دبے لوگ، ایسے جو شدید درد کا شکار تھے، بدروحوں کی گرفت میں مبتلا، مرگی والے اور فالج زدہ، غرض جو بھی آیا عیسیٰ نے اُسے شفا بخشی۔
Matt UrduGeo 4:25  گلیل، دکپلس، یروشلم، یہودیہ اور دریائے یردن کے پار کے علاقے سے بڑے بڑے ہجوم اُس کے پیچھے چلتے رہے۔
Chapter 5
Matt UrduGeo 5:1  بھیڑ کو دیکھ کر عیسیٰ پہاڑ پر چڑھ کر بیٹھ گیا۔ اُس کے شاگرد اُس کے پاس آئے
Matt UrduGeo 5:2  اور وہ اُنہیں یہ تعلیم دینے لگا:
Matt UrduGeo 5:3  ”مبارک ہیں وہ جن کی روح ضرورت مند ہے، کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔
Matt UrduGeo 5:4  مبارک ہیں وہ جو ماتم کرتے ہیں، کیونکہ اُنہیں تسلی دی جائے گی۔
Matt UrduGeo 5:5  مبارک ہیں وہ جو حلیم ہیں، کیونکہ وہ زمین ورثے میں پائیں گے۔
Matt UrduGeo 5:6  مبارک ہیں وہ جنہیں راست بازی کی بھوک اور پیاس ہے، کیونکہ وہ سیر ہو جائیں گے۔
Matt UrduGeo 5:7  مبارک ہیں وہ جو رحم دل ہیں، کیونکہ اُن پر رحم کیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 5:8  مبارک ہیں وہ جو خالص دل ہیں، کیونکہ وہ اللہ کو دیکھیں گے۔
Matt UrduGeo 5:9  مبارک ہیں وہ جو صلح کراتے ہیں، کیونکہ وہ اللہ کے فرزند کہلائیں گے۔
Matt UrduGeo 5:10  مبارک ہیں وہ جن کو راست باز ہونے کے سبب سے ستایا جاتا ہے، کیونکہ اُنہیں آسمان کی بادشاہی ورثے میں ملے گی۔
Matt UrduGeo 5:11  مبارک ہو تم جب لوگ میری وجہ سے تمہیں لعن طعن کرتے، تمہیں ستاتے اور تمہارے بارے میں ہر قسم کی بُری اور جھوٹی بات کرتے ہیں۔
Matt UrduGeo 5:12  خوشی مناؤ اور باغ باغ ہو جاؤ، تم کو آسمان پر بڑا اجر ملے گا۔ کیونکہ اِسی طرح اُنہوں نے تم سے پہلے نبیوں کو بھی ایذا پہنچائی تھی۔
Matt UrduGeo 5:13  تم دنیا کا نمک ہو۔ لیکن اگر نمک کا ذائقہ جاتا رہے تو پھر اُسے کیونکر دوبارہ نمکین کیا جا سکتا ہے؟ وہ کسی بھی کام کا نہیں رہا بلکہ باہر پھینکا جائے گا جہاں وہ لوگوں کے پاؤں تلے روندا جائے گا۔
Matt UrduGeo 5:14  تم دنیا کی روشنی ہو۔ پہاڑ پر واقع شہر کی طرح تم کو چھپایا نہیں جا سکتا۔
Matt UrduGeo 5:15  جب کوئی چراغ جلاتا ہے تو وہ اُسے برتن کے نیچے نہیں رکھتا بلکہ شمع دان پر رکھ دیتا ہے جہاں سے وہ گھر کے تمام افراد کو روشنی دیتا ہے۔
Matt UrduGeo 5:16  اِسی طرح تمہاری روشنی بھی لوگوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کام دیکھ کر تمہارے آسمانی باپ کو جلال دیں۔
Matt UrduGeo 5:17  یہ نہ سمجھو کہ مَیں موسوی شریعت اور نبیوں کی باتوں کو منسوخ کرنے آیا ہوں۔ منسوخ کرنے نہیں بلکہ اُن کی تکمیل کرنے آیا ہوں۔
Matt UrduGeo 5:18  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جب تک آسمان و زمین قائم رہیں گے تب تک شریعت بھی قائم رہے گی — نہ اُس کا کوئی حرف، نہ اُس کا کوئی زیر یا زبر منسوخ ہو گا جب تک سب کچھ پورا نہ ہو جائے۔
Matt UrduGeo 5:19  جو اِن سب سے چھوٹے احکام میں سے ایک کو بھی منسوخ کرے اور لوگوں کو ایسا کرنا سکھائے اُسے آسمان کی بادشاہی میں سب سے چھوٹا قرار دیا جائے گا۔ اِس کے مقابلے میں جو اِن احکام پر عمل کر کے اِنہیں سکھاتا ہے اُسے آسمان کی بادشاہی میں بڑا قرار دیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 5:20  کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر تمہاری راست بازی شریعت کے علما اور فریسیوں کی راست بازی سے زیادہ نہیں تو تم آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لائق نہیں۔
Matt UrduGeo 5:21  تم نے سنا ہے کہ باپ دادا کو فرمایا گیا، ’قتل نہ کرنا۔ اور جو قتل کرے اُسے عدالت میں جواب دینا ہو گا۔‘
Matt UrduGeo 5:22  لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ جو بھی اپنے بھائی پر غصہ کرے اُسے عدالت میں جواب دینا ہو گا۔ اِسی طرح جو اپنے بھائی کو ’احمق‘ کہے اُسے یہودی عدالتِ عالیہ میں جواب دینا ہو گا۔ اور جو اُس کو ’بے وقوف!‘ کہے وہ جہنم کی آگ میں پھینکے جانے کے لائق ٹھہرے گا۔
Matt UrduGeo 5:23  لہٰذا اگر تجھے بیت المُقدّس میں قربانی پیش کرتے وقت یاد آئے کہ تیرے بھائی کو تجھ سے کوئی شکایت ہے
Matt UrduGeo 5:24  تو اپنی قربانی کو وہیں قربان گاہ کے سامنے ہی چھوڑ کر اپنے بھائی کے پاس چلا جا۔ پہلے اُس سے صلح کر اور پھر واپس آ کر اللہ کو اپنی قربانی پیش کر۔
Matt UrduGeo 5:25  فرض کرو کہ کسی نے تجھ پر مقدمہ چلایا ہے۔ اگر ایسا ہو تو کچہری میں داخل ہونے سے پہلے پہلے جلدی سے جھگڑا ختم کر۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تجھے جج کے حوالے کرے، جج تجھے پولیس افسر کے حوالے کرے اور نتیجے میں تجھ کو جیل میں ڈالا جائے۔
Matt UrduGeo 5:26  مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، وہاں سے تُو اُس وقت تک نہیں نکل پائے گا جب تک جرمانے کی پوری پوری رقم ادا نہ کر دے۔
Matt UrduGeo 5:27  تم نے یہ حکم سن لیا ہے کہ ’زنا نہ کرنا۔‘
Matt UrduGeo 5:28  لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جو کسی عورت کو بُری خواہش سے دیکھتا ہے وہ اپنے دل میں اُس کے ساتھ زنا کر چکا ہے۔
Matt UrduGeo 5:29  اگر تیری دائیں آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرے پورے جسم کو جہنم میں ڈالا جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔
Matt UrduGeo 5:30  اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرا پورا جسم جہنم میں جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔
Matt UrduGeo 5:31  یہ بھی فرمایا گیا ہے، ’جو بھی اپنی بیوی کو طلاق دے وہ اُسے طلاق نامہ لکھ دے۔‘
Matt UrduGeo 5:32  لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر کسی کی بیوی نے زنا نہ کیا ہو توبھی شوہر اُسے طلاق دے تو وہ اُس سے زنا کراتا ہے۔ اور جو طلاق شدہ عورت سے شادی کرے وہ زنا کرتا ہے۔
Matt UrduGeo 5:33  تم نے یہ بھی سنا ہے کہ باپ دادا کو فرمایا گیا، ’جھوٹی قَسم مت کھانا بلکہ جو وعدے تُو نے رب سے قَسم کھا کر کئے ہوں اُنہیں پورا کرنا۔‘
Matt UrduGeo 5:34  لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، قَسم بالکل نہ کھانا۔ نہ ’آسمان کی قَسم‘ کیونکہ آسمان اللہ کا تخت ہے،
Matt UrduGeo 5:35  نہ ’زمین کی‘ کیونکہ زمین اُس کے پاؤں کی چوکی ہے۔ ’یروشلم کی قَسم‘ بھی نہ کھانا کیونکہ یروشلم عظیم بادشاہ کا شہر ہے۔
Matt UrduGeo 5:36  یہاں تک کہ اپنے سر کی قَسم بھی نہ کھانا، کیونکہ تُو اپنا ایک بال بھی کالا یا سفید نہیں کر سکتا۔
Matt UrduGeo 5:37  صرف اِتنا ہی کہنا، ’جی ہاں‘ یا ’جی نہیں۔‘ اگر اِس سے زیادہ کہو تو یہ ابلیس کی طرف سے ہے۔
Matt UrduGeo 5:38  تم نے سنا ہے کہ یہ فرمایا گیا ہے، ’آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت۔‘
Matt UrduGeo 5:39  لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ بدکار کا مقابلہ مت کرنا۔ اگر کوئی تیرے دہنے گال پر تھپڑ مارے تو اُسے دوسرا گال بھی پیش کر دے۔
Matt UrduGeo 5:40  اگر کوئی تیری قمیص لینے کے لئے تجھ پر مقدمہ کرنا چاہے تو اُسے اپنی چادر بھی دے دینا۔
Matt UrduGeo 5:41  اگر کوئی تجھ کو اُس کا سامان اُٹھا کر ایک کلو میٹر جانے پر مجبور کرے تو اُس کے ساتھ دو کلو میٹر چلا جانا۔
Matt UrduGeo 5:42  جو تجھ سے کچھ مانگے اُسے دے دینا اور جو تجھ سے قرض لینا چاہے اُس سے انکار نہ کرنا۔
Matt UrduGeo 5:43  تم نے سنا ہے کہ فرمایا گیا ہے، ’اپنے پڑوسی سے محبت رکھنا اور اپنے دشمن سے نفرت کرنا۔‘
Matt UrduGeo 5:44  لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں، اپنے دشمنوں سے محبت رکھو اور اُن کے لئے دعا کرو جو تم کو ستاتے ہیں۔
Matt UrduGeo 5:45  پھر تم اپنے آسمانی باپ کے فرزند ٹھہرو گے، کیونکہ وہ اپنا سورج سب پر طلوع ہونے دیتا ہے، خواہ وہ اچھے ہوں یا بُرے۔ اور وہ سب پر بارش برسنے دیتا ہے، خواہ وہ راست باز ہوں یا ناراست۔
Matt UrduGeo 5:46  اگر تم صرف اُن ہی سے محبت کرو جو تم سے کرتے ہیں تو تم کو کیا اجر ملے گا؟ ٹیکس لینے والے بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔
Matt UrduGeo 5:47  اور اگر تم صرف اپنے بھائیوں کے لئے سلامتی کی دعا کرو تو کون سی خاص بات کرتے ہو؟ غیریہودی بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔
Matt UrduGeo 5:48  چنانچہ ویسے ہی کامل ہو جیسا تمہارا آسمانی باپ کامل ہے۔
Chapter 6
Matt UrduGeo 6:1  خبردار! اپنے نیک کام لوگوں کے سامنے دکھاوے کے لئے نہ کرو، ورنہ تم کو اپنے آسمانی باپ سے کوئی اجر نہیں ملے گا۔
Matt UrduGeo 6:2  چنانچہ خیرات دیتے وقت ریاکاروں کی طرح نہ کر جو عبادت خانوں اور گلیوں میں بِگل بجا کر اِس کا اعلان کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کی عزت کریں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔
Matt UrduGeo 6:3  اِس کے بجائے جب تُو خیرات دے تو تیرے دائیں ہاتھ کو پتا نہ چلے کہ بایاں ہاتھ کیا کر رہا ہے۔
Matt UrduGeo 6:4  تیری خیرات یوں پوشیدگی میں دی جائے تو تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔
Matt UrduGeo 6:5  دعا کرتے وقت ریاکاروں کی طرح نہ کرنا جو عبادت خانوں اور چوکوں میں جا کر دعا کرنا پسند کرتے ہیں، جہاں سب اُنہیں دیکھ سکیں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔
Matt UrduGeo 6:6  اِس کے بجائے جب تُو دعا کرتا ہے تو اندر کے کمرے میں جا کر دروازہ بند کر اور پھر اپنے باپ سے دعا کر جو پوشیدگی میں ہے۔ پھر تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔
Matt UrduGeo 6:7  دعا کرتے وقت غیریہودیوں کی طرح طویل اور بےمعنی باتیں نہ دہراتے رہو۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری بہت سی باتوں کے سبب سے ہماری سنی جائے گی۔
Matt UrduGeo 6:8  اُن کی مانند نہ بنو، کیونکہ تمہارا باپ پہلے سے تمہاری ضروریات سے واقف ہے،
Matt UrduGeo 6:9  بلکہ یوں دعا کیا کرو، اے ہمارے آسمانی باپ، تیرا نام مُقدّس مانا جائے۔
Matt UrduGeo 6:10  تیری بادشاہی آئے۔ تیری مرضی جس طرح آسمان میں پوری ہوتی ہے زمین پر بھی پوری ہو۔
Matt UrduGeo 6:11  ہماری روز کی روٹی آج ہمیں دے۔
Matt UrduGeo 6:12  ہمارے گناہوں کو معاف کر جس طرح ہم نے اُنہیں معاف کیا جنہوں نے ہمارا گناہ کیا ہے۔
Matt UrduGeo 6:13  اور ہمیں آزمائش میں نہ پڑنے دے بلکہ ہمیں ابلیس سے بچائے رکھ۔ [کیونکہ بادشاہی، قدرت اور جلال ابد تک تیرے ہی ہیں۔]
Matt UrduGeo 6:14  کیونکہ جب تم لوگوں کے گناہ معاف کرو گے تو تمہارا آسمانی باپ بھی تم کو معاف کرے گا۔
Matt UrduGeo 6:15  لیکن اگر تم اُنہیں معاف نہ کرو تو تمہارا باپ بھی تمہارے گناہ معاف نہیں کرے گا۔
Matt UrduGeo 6:16  روزہ رکھتے وقت ریاکاروں کی طرح منہ لٹکائے نہ پھرو، کیونکہ وہ ایسا روپ بھرتے ہیں تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ وہ روزہ سے ہیں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جتنا اجر اُنہیں ملنا تھا اُنہیں مل چکا ہے۔
Matt UrduGeo 6:17  ایسا مت کرنا بلکہ روزہ کے وقت اپنے بالوں میں تیل ڈال اور اپنا منہ دھو۔
Matt UrduGeo 6:18  پھر لوگوں کو معلوم نہیں ہو گا کہ تُو روزہ سے ہے بلکہ صرف تیرے باپ کو جو پوشیدگی میں ہے۔ اور تیرا باپ جو پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے تجھے اِس کا معاوضہ دے گا۔
Matt UrduGeo 6:19  اِس دنیا میں اپنے لئے خزانے جمع نہ کرو، جہاں کیڑا اور زنگ اُنہیں کھا جاتے اور چور نقب لگا کر چُرا لیتے ہیں۔
Matt UrduGeo 6:20  اِس کے بجائے اپنے خزانے آسمان پر جمع کرو جہاں کیڑا اور زنگ اُنہیں تباہ نہیں کر سکتے، نہ چور نقب لگا کر چُرا سکتے ہیں۔
Matt UrduGeo 6:21  کیونکہ جہاں تیرا خزانہ ہے وہیں تیرا دل بھی لگا رہے گا۔
Matt UrduGeo 6:22  بدن کا چراغ آنکھ ہے۔ اگر تیری آنکھ ٹھیک ہو تو پھر تیرا پورا بدن روشن ہو گا۔
Matt UrduGeo 6:23  لیکن اگر تیری آنکھ خراب ہو تو تیرا پورا بدن اندھیرا ہی اندھیرا ہو گا۔ اور اگر تیرے اندر کی روشنی تاریکی ہو تو یہ تاریکی کتنی شدید ہو گی!
Matt UrduGeo 6:24  کوئی بھی دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتا۔ یا تو وہ ایک سے نفرت کر کے دوسرے سے محبت رکھے گا یا ایک سے لپٹ کر دوسرے کو حقیر جانے گا۔ تم ایک ہی وقت میں اللہ اور دولت کی خدمت نہیں کر سکتے۔
Matt UrduGeo 6:25  اِس لئے مَیں تمہیں بتاتا ہوں، اپنی زندگی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پریشان نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا کھاؤں اور کیا پیوں۔ اور جسم کے لئے فکرمند نہ رہو کہ ہائے، مَیں کیا پہنوں۔ کیا زندگی کھانے پینے سے اہم نہیں ہے؟ اور کیا جسم پوشاک سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا؟
Matt UrduGeo 6:26  پرندوں پر غور کرو۔ نہ وہ بیج بوتے، نہ فصلیں کاٹ کر اُنہیں گودام میں جمع کرتے ہیں۔ تمہارا آسمانی باپ خود اُنہیں کھانا کھلاتا ہے۔ کیا تمہاری اُن کی نسبت زیادہ قدر و قیمت نہیں ہے؟
Matt UrduGeo 6:27  کیا تم میں سے کوئی فکر کرتے کرتے اپنی زندگی میں ایک لمحے کا بھی اضافہ کر سکتا ہے؟
Matt UrduGeo 6:28  اور تم اپنے کپڑوں کے لئے کیوں فکرمند ہوتے ہو؟ غور کرو کہ سوسن کے پھول کس طرح اُگتے ہیں۔ نہ وہ محنت کرتے، نہ کاتتے ہیں۔
Matt UrduGeo 6:29  لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ سلیمان بادشاہ اپنی پوری شان و شوکت کے باوجود ایسے شاندار کپڑوں سے ملبّس نہیں تھا جیسے اُن میں سے ایک۔
Matt UrduGeo 6:30  اگر اللہ اُس گھاس کو جو آج میدان میں ہے اور کل آگ میں جھونکی جائے گی ایسا شاندار لباس پہناتا ہے تو اے کم اعتقادو، وہ تم کو پہنانے کے لئے کیا کچھ نہیں کرے گا؟
Matt UrduGeo 6:31  چنانچہ پریشانی کے عالم میں فکر کرتے کرتے یہ نہ کہتے رہو، ’ہم کیا کھائیں؟ ہم کیا پئیں؟ ہم کیا پہنیں؟‘
Matt UrduGeo 6:32  کیونکہ جو ایمان نہیں رکھتے وہی اِن تمام چیزوں کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں جبکہ تمہارے آسمانی باپ کو پہلے سے معلوم ہے کہ تم کو اِن تمام چیزوں کی ضرورت ہے۔
Matt UrduGeo 6:33  پہلے اللہ کی بادشاہی اور اُس کی راست بازی کی تلاش میں رہو۔ پھر یہ تمام چیزیں بھی تم کو مل جائیں گی۔
Matt UrduGeo 6:34  اِس لئے کل کے بارے میں فکر کرتے کرتے پریشان نہ ہو کیونکہ کل کا دن اپنے لئے آپ فکر کر لے گا۔ ہر دن کی اپنی مصیبتیں کافی ہیں۔
Chapter 7
Matt UrduGeo 7:1  دوسروں کی عدالت مت کرنا، ورنہ تمہاری عدالت بھی کی جائے گی۔
Matt UrduGeo 7:2  کیونکہ جتنی سختی سے تم دوسروں کا فیصلہ کرتے ہو اُتنی سختی سے تمہارا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔ اور جس پیمانے سے تم ناپتے ہو اُسی پیمانے سے تم بھی ناپے جاؤ گے۔
Matt UrduGeo 7:3  تُو کیوں غور سے اپنے بھائی کی آنکھ میں پڑے تنکے پر نظر کرتا ہے جبکہ تجھے وہ شہتیر نظر نہیں آتا جو تیری اپنی آنکھ میں ہے؟
Matt UrduGeo 7:4  تُو کیونکر اپنے بھائی سے کہہ سکتا ہے، ’ٹھہرو، مجھے تمہاری آنکھ میں پڑا تنکا نکالنے دو،‘ جبکہ تیری اپنی آنکھ میں شہتیر ہے۔
Matt UrduGeo 7:5  ریاکار! پہلے اپنی آنکھ کے شہتیر کو نکال۔ تب ہی تجھے بھائی کا تنکا صاف نظر آئے گا اور تُو اُسے اچھی طرح سے دیکھ کر نکال سکے گا۔
Matt UrduGeo 7:6  کُتوں کو مُقدّس خوراک مت کھلانا اور سؤروں کے آگے اپنے موتی نہ پھینکنا۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اُنہیں پاؤں تلے روندیں اور مُڑ کر تم کو پھاڑ ڈالیں۔
Matt UrduGeo 7:7  مانگتے رہو تو تم کو دیا جائے گا۔ ڈھونڈتے رہو تو تم کو مل جائے گا۔ کھٹکھٹاتے رہو تو تمہارے لئے دروازہ کھول دیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 7:8  کیونکہ جو بھی مانگتا ہے وہ پاتا ہے، جو ڈھونڈتا ہے اُسے ملتا ہے، اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے لئے دروازہ کھول دیا جاتا ہے۔
Matt UrduGeo 7:9  تم میں سے کون اپنے بیٹے کو پتھر دے گا اگر وہ روٹی مانگے؟
Matt UrduGeo 7:10  یا کون اُسے سانپ دے گا اگر وہ مچھلی مانگے؟ کوئی نہیں!
Matt UrduGeo 7:11  جب تم بُرے ہونے کے باوجود اِتنے سمجھ دار ہو کہ اپنے بچوں کو اچھی چیزیں دے سکتے ہو تو پھر کتنی زیادہ یقینی بات ہے کہ تمہارا آسمانی باپ مانگنے والوں کو اچھی چیزیں دے گا۔
Matt UrduGeo 7:12  ہر بات میں دوسروں کے ساتھ وہی سلوک کرو جو تم چاہتے ہو کہ وہ تمہارے ساتھ کریں۔ کیونکہ یہی شریعت اور نبیوں کی تعلیمات کا لُبِ لباب ہے۔
Matt UrduGeo 7:13  تنگ دروازے سے داخل ہو، کیونکہ ہلاکت کی طرف لے جانے والا راستہ کشادہ اور اُس کا دروازہ چوڑا ہے۔ بہت سے لوگ اُس میں داخل ہو جاتے ہیں۔
Matt UrduGeo 7:14  لیکن زندگی کی طرف لے جانے والا راستہ تنگ ہے اور اُس کا دروازہ چھوٹا۔ کم ہی لوگ اُسے پاتے ہیں۔
Matt UrduGeo 7:15  جھوٹے نبیوں سے خبردار رہو! گو وہ بھیڑوں کا بھیس بدل کر تمہارے پاس آتے ہیں، لیکن اندر سے وہ غارت گر بھیڑیئے ہوتے ہیں۔
Matt UrduGeo 7:16  اُن کا پھل دیکھ کر تم اُنہیں پہچان لو گے۔ کیا خاردار جھاڑیوں سے انگور توڑے جاتے ہیں یا اونٹ کٹاروں سے انجیر؟ ہرگز نہیں۔
Matt UrduGeo 7:17  اِسی طرح اچھا درخت اچھا پھل لاتا ہے اور خراب درخت خراب پھل۔
Matt UrduGeo 7:18  نہ اچھا درخت خراب پھل لا سکتا ہے، نہ خراب درخت اچھا پھل۔
Matt UrduGeo 7:19  جو بھی درخت اچھا پھل نہیں لاتا اُسے کاٹ کر آگ میں جھونکا جاتا ہے۔
Matt UrduGeo 7:20  یوں تم اُن کا پھل دیکھ کر اُنہیں پہچان لو گے۔
Matt UrduGeo 7:21  جو مجھے ’خداوند، خداوند‘ کہتے ہیں اُن میں سے سب آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہوں گے بلکہ صرف وہ جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر عمل کرتے ہیں۔
Matt UrduGeo 7:22  عدالت کے دن بہت سے لوگ مجھ سے کہیں گے، ’اے خداوند، خداوند! کیا ہم نے تیرے ہی نام میں نبوّت نہیں کی، تیرے ہی نام سے بدروحیں نہیں نکالیں، تیرے ہی نام سے معجزے نہیں کئے؟‘
Matt UrduGeo 7:23  اُس وقت مَیں اُن سے صاف صاف کہہ دوں گا، ’میری کبھی تم سے جان پہچان نہ تھی۔ اے بدکارو! میرے سامنے سے چلے جاؤ۔‘
Matt UrduGeo 7:24  لہٰذا جو بھی میری یہ باتیں سن کر اُن پر عمل کرتا ہے وہ اُس سمجھ دار آدمی کی مانند ہے جس نے اپنے مکان کی بنیاد چٹان پر رکھی۔
Matt UrduGeo 7:25  بارش ہونے لگی، سیلاب آیا اور آندھی مکان کو جھنجھوڑنے لگی۔ لیکن وہ نہ گرا، کیونکہ اُس کی بنیاد چٹان پر رکھی گئی تھی۔
Matt UrduGeo 7:26  لیکن جو بھی میری یہ باتیں سن کر اُن پر عمل نہیں کرتا وہ اُس احمق کی مانند ہے جس نے اپنا مکان صحیح بنیاد ڈالے بغیر ریت پر تعمیر کیا۔
Matt UrduGeo 7:27  جب بارش ہونے لگی، سیلاب آیا اور آندھی مکان کو جھنجھوڑنے لگی تو یہ مکان دھڑام سے گر گیا۔“
Matt UrduGeo 7:28  جب عیسیٰ نے یہ باتیں ختم کر لیں تو لوگ اُس کی تعلیم سن کر ہکا بکا رہ گئے،
Matt UrduGeo 7:29  کیونکہ وہ اُن کے علما کی طرح نہیں بلکہ اختیار کے ساتھ سکھاتا تھا۔
Chapter 8
Matt UrduGeo 8:1  عیسیٰ پہاڑ سے اُترا تو بڑی بھیڑ اُس کے پیچھے چلنے لگی۔
Matt UrduGeo 8:2  پھر ایک آدمی اُس کے پاس آیا جو کوڑھ کا مریض تھا۔ منہ کے بل گر کر اُس نے کہا، ”خداوند، اگر آپ چاہیں تو مجھے پاک صاف کر سکتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 8:3  عیسیٰ نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے چھوا اور کہا، ”مَیں چاہتا ہوں، پاک صاف ہو جا۔“ اِس پر وہ فوراً اُس بیماری سے پاک صاف ہو گیا۔
Matt UrduGeo 8:4  عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”خبردار! یہ بات کسی کو نہ بتانا بلکہ بیت المُقدّس میں امام کے پاس جا تاکہ وہ تیرا معائنہ کرے۔ اپنے ساتھ وہ قربانی لے جا جس کا تقاضا موسیٰ کی شریعت اُن سے کرتی ہے جنہیں کوڑھ سے شفا ملی ہے۔ یوں علانیہ تصدیق ہو جائے گی کہ تُو واقعی پاک صاف ہو گیا ہے۔“
Matt UrduGeo 8:5  جب عیسیٰ کفرنحوم میں داخل ہوا تو سَو فوجیوں پر مقرر ایک افسر اُس کے پاس آ کر اُس کی منت کرنے لگا،
Matt UrduGeo 8:6  ”خداوند، میرا غلام مفلوج حالت میں گھر میں پڑا ہے، اور اُسے شدید درد ہو رہا ہے۔“
Matt UrduGeo 8:7  عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”مَیں آ کر اُسے شفا دوں گا۔“
Matt UrduGeo 8:8  افسر نے جواب دیا، ”نہیں خداوند، مَیں اِس لائق نہیں کہ آپ میرے گھر جائیں۔ بس یہیں سے حکم کریں تو میرا غلام شفا پا جائے گا۔
Matt UrduGeo 8:9  کیونکہ مجھے خود اعلیٰ افسروں کے حکم پر چلنا پڑتا ہے اور میرے ماتحت بھی فوجی ہیں۔ ایک کو کہتا ہوں، ’جا!‘ تو وہ جاتا ہے اور دوسرے کو ’آ!‘ تو وہ آتا ہے۔ اِسی طرح مَیں اپنے نوکر کو حکم دیتا ہوں، ’یہ کر‘ تو وہ کرتا ہے۔“
Matt UrduGeo 8:10  یہ سن کر عیسیٰ نہایت حیران ہوا۔ اُس نے مُڑ کر اپنے پیچھے آنے والوں سے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، مَیں نے اسرائیل میں بھی اِس قسم کا ایمان نہیں پایا۔
Matt UrduGeo 8:11  مَیں تمہیں بتاتا ہوں، بہت سے لوگ مشرق اور مغرب سے آ کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کے ساتھ آسمان کی بادشاہی کی ضیافت میں شریک ہوں گے۔
Matt UrduGeo 8:12  لیکن بادشاہی کے اصل وارثوں کو نکال کر اندھیرے میں ڈال دیا جائے گا، اُس جگہ جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔“
Matt UrduGeo 8:13  پھر عیسیٰ افسر سے مخاطب ہوا، ”جا، تیرے ساتھ ویسا ہی ہو جیسا تیرا ایمان ہے۔“ اور افسر کے غلام کو اُسی گھڑی شفا مل گئی۔
Matt UrduGeo 8:14  عیسیٰ پطرس کے گھر میں آیا۔ وہاں اُس نے پطرس کی ساس کو بستر پر پڑے دیکھا۔ اُسے بخار تھا۔
Matt UrduGeo 8:15  اُس نے اُس کا ہاتھ چھو لیا تو بخار اُتر گیا اور وہ اُٹھ کر اُس کی خدمت کرنے لگی۔
Matt UrduGeo 8:16  شام ہوئی تو بدروحوں کی گرفت میں پڑے بہت سے لوگوں کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا۔ اُس نے بدروحوں کو حکم دے کر نکال دیا اور تمام مریضوں کو شفا دی۔
Matt UrduGeo 8:17  یوں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی کہ ”اُس نے ہماری کمزوریاں لے لیں اور ہماری بیماریاں اُٹھا لیں۔“
Matt UrduGeo 8:18  جب عیسیٰ نے اپنے گرد بڑا ہجوم دیکھا تو اُس نے شاگردوں کو جھیل پار کرنے کا حکم دیا۔
Matt UrduGeo 8:19  روانہ ہونے سے پہلے شریعت کا ایک عالِم اُس کے پاس آ کر کہنے لگا، ”اُستاد، جہاں بھی آپ جائیں گے مَیں آپ کے پیچھے چلتا رہوں گا۔“
Matt UrduGeo 8:20  عیسیٰ نے جواب دیا، ”لومڑیاں اپنے بھٹوں میں اور پرندے اپنے گھونسلوں میں آرام کر سکتے ہیں، لیکن ابنِ آدم کے پاس سر رکھ کر آرام کرنے کی کوئی جگہ نہیں۔“
Matt UrduGeo 8:21  کسی اَور شاگرد نے اُس سے کہا، ”خداوند، مجھے پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرنے کی اجازت دیں۔“
Matt UrduGeo 8:22  لیکن عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”میرے پیچھے ہو لے اور مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے۔“
Matt UrduGeo 8:23  پھر وہ کشتی پر سوار ہوا اور اُس کے پیچھے اُس کے شاگرد بھی۔
Matt UrduGeo 8:24  اچانک جھیل پر سخت آندھی چلنے لگی اور کشتی لہروں میں ڈوبنے لگی۔ لیکن عیسیٰ سو رہا تھا۔
Matt UrduGeo 8:25  شاگرد اُس کے پاس گئے اور اُسے جگا کر کہنے لگے، ”خداوند، ہمیں بچا، ہم تباہ ہو رہے ہیں!“
Matt UrduGeo 8:26  اُس نے جواب دیا، ”اے کم اعتقادو! گھبراتے کیوں ہو؟“ کھڑے ہو کر اُس نے آندھی اور موجوں کو ڈانٹا تو لہریں بالکل ساکت ہو گئیں۔
Matt UrduGeo 8:27  شاگرد حیران ہو کر کہنے لگے، ”یہ کس قسم کا شخص ہے؟ ہَوا اور جھیل بھی اُس کا حکم مانتی ہیں۔“
Matt UrduGeo 8:28  وہ جھیل کے پار گدرینیوں کے علاقے میں پہنچے تو بدروح گرفتہ دو آدمی قبروں میں سے نکل کر عیسیٰ کو ملے۔ وہ اِتنے خطرناک تھے کہ وہاں سے کوئی گزر نہیں سکتا تھا۔
Matt UrduGeo 8:29  چیخیں مار مار کر اُنہوں نے کہا، ”اللہ کے فرزند، ہمارا آپ کے ساتھ کیا واسطہ؟ کیا آپ ہمیں مقررہ وقت سے پہلے عذاب میں ڈالنے آئے ہیں؟“
Matt UrduGeo 8:30  کچھ فاصلے پر سؤروں کا بڑا غول چر رہا تھا۔
Matt UrduGeo 8:31  بدروحوں نے عیسیٰ سے التجا کی، ”اگر آپ ہمیں نکالتے ہیں تو سؤروں کے اُس غول میں بھیج دیں۔“
Matt UrduGeo 8:32  عیسیٰ نے اُنہیں حکم دیا، ”جاؤ۔“ بدروحیں نکل کر سؤروں میں جا گھسیں۔ اِس پر پورے کا پورا غول بھاگ بھاگ کر پہاڑی کی ڈھلان پر سے اُترا اور جھیل میں جھپٹ کر ڈوب مرا۔
Matt UrduGeo 8:33  یہ دیکھ کر سؤروں کے گلہ بان بھاگ گئے۔ شہر میں جا کر اُنہوں نے لوگوں کو سب کچھ سنایا اور وہ بھی جو بدروح گرفتہ آدمیوں کے ساتھ ہوا تھا۔
Matt UrduGeo 8:34  پھر پورا شہر نکل کر عیسیٰ کو ملنے آیا۔ اُسے دیکھ کر اُنہوں نے اُس کی منت کی کہ ہمارے علاقے سے چلے جائیں۔
Chapter 9
Matt UrduGeo 9:1  کشتی میں بیٹھ کر عیسیٰ نے جھیل کو پار کیا اور اپنے شہر پہنچ گیا۔
Matt UrduGeo 9:2  وہاں ایک مفلوج آدمی کو چارپائی پر ڈال کر اُس کے پاس لایا گیا۔ اُن کا ایمان دیکھ کر عیسیٰ نے کہا، ”بیٹا، حوصلہ رکھ۔ تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں۔“
Matt UrduGeo 9:3  یہ سن کر شریعت کے کچھ علما دل میں کہنے لگے، ”یہ کفر بک رہا ہے!“
Matt UrduGeo 9:4  عیسیٰ نے جان لیا کہ یہ کیا سوچ رہے ہیں، اِس لئے اُس نے اُن سے پوچھا،
Matt UrduGeo 9:5  ”تم دل میں بُری باتیں کیوں سوچ رہے ہو؟ کیا مفلوج سے یہ کہنا زیادہ آسان ہے کہ ’تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں‘ یا یہ کہ ’اُٹھ اور چل پھر‘؟
Matt UrduGeo 9:6  لیکن مَیں تم کو دکھاتا ہوں کہ ابنِ آدم کو واقعی دنیا میں گناہ معاف کرنے کا اختیار ہے۔“ یہ کہہ کر وہ مفلوج سے مخاطب ہوا، ”اُٹھ، اپنی چارپائی اُٹھا کر گھر چلا جا۔“
Matt UrduGeo 9:7  وہ آدمی کھڑا ہوا اور اپنے گھر چلا گیا۔
Matt UrduGeo 9:8  یہ دیکھ کر ہجوم پر اللہ کا خوف طاری ہو گیا اور وہ اللہ کی تمجید کرنے لگے کہ اُس نے انسان کو اِس قسم کا اختیار دیا ہے۔
Matt UrduGeo 9:9  آگے جا کر عیسیٰ نے ایک آدمی کو دیکھا جو ٹیکس لینے والوں کی چوکی پر بیٹھا تھا۔ اُس کا نام متی تھا۔ عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”میرے پیچھے ہو لے۔“ اور متی اُٹھ کر اُس کے پیچھے ہو لیا۔
Matt UrduGeo 9:10  بعد میں عیسیٰ متی کے گھر میں کھانا کھا رہا تھا۔ بہت سے ٹیکس لینے والے اور گناہ گار بھی آ کر عیسیٰ اور اُس کے شاگردوں کے ساتھ کھانے میں شریک ہوئے۔
Matt UrduGeo 9:11  یہ دیکھ کر فریسیوں نے اُس کے شاگردوں سے پوچھا، ”آپ کا اُستاد ٹیکس لینے والوں اور گناہ گاروں کے ساتھ کیوں کھاتا ہے؟“
Matt UrduGeo 9:12  یہ سن کر عیسیٰ نے کہا، ”صحت مندوں کو ڈاکٹر کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ مریضوں کو۔
Matt UrduGeo 9:13  پہلے جاؤ اور کلامِ مُقدّس کی اِس بات کا مطلب جان لو کہ ’مَیں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں۔‘ کیونکہ مَیں راست بازوں کو نہیں بلکہ گناہ گاروں کو بُلانے آیا ہوں۔“
Matt UrduGeo 9:14  پھر یحییٰ کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور پوچھا، ”آپ کے شاگرد روزہ کیوں نہیں رکھتے جبکہ ہم اور فریسی روزہ رکھتے ہیں؟“
Matt UrduGeo 9:15  عیسیٰ نے جواب دیا، ”شادی کے مہمان کس طرح ماتم کر سکتے ہیں جب تک دُولھا اُن کے درمیان ہے؟ لیکن ایک دن آئے گا جب دُولھا اُن سے لے لیا جائے گا۔ اُس وقت وہ ضرور روزہ رکھیں گے۔
Matt UrduGeo 9:16  کوئی بھی نئے کپڑے کا ٹکڑا کسی پرانے لباس میں نہیں لگاتا۔ اگر وہ ایسا کرے تو نیا ٹکڑا بعد میں سکڑ کر پرانے لباس سے الگ ہو جائے گا۔ یوں پرانے لباس کی پھٹی ہوئی جگہ پہلے کی نسبت زیادہ خراب ہو جائے گی۔
Matt UrduGeo 9:17  اِسی طرح انگور کا تازہ رس پرانی اور بےلچک مشکوں میں نہیں ڈالا جاتا۔ اگر ایسا کیا جائے تو پرانی مشکیں پیدا ہونے والی گیس کے باعث پھٹ جائیں گی۔ نتیجے میں مَے اور مشکیں دونوں ضائع ہو جائیں گی۔ اِس لئے انگور کا تازہ رس نئی مشکوں میں ڈالا جاتا ہے جو لچک دار ہوتی ہیں۔ یوں رس اور مشکیں دونوں ہی محفوظ رہتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 9:18  عیسیٰ ابھی یہ بیان کر رہا تھا کہ ایک یہودی راہنما نے گر کر اُسے سجدہ کیا اور کہا، ”میری بیٹی ابھی ابھی مری ہے۔ لیکن آ کر اپنا ہاتھ اُس پر رکھیں تو وہ دوبارہ زندہ ہو جائے گی۔“
Matt UrduGeo 9:19  عیسیٰ اُٹھ کر اپنے شاگردوں سمیت اُس کے ساتھ ہو لیا۔
Matt UrduGeo 9:20  چلتے چلتے ایک عورت نے پیچھے سے آ کر عیسیٰ کے لباس کا کنارہ چھوا۔ یہ عورت بارہ سال سے خون بہنے کی مریضہ تھی
Matt UrduGeo 9:21  اور وہ سوچ رہی تھی، ”اگر مَیں صرف اُس کے لباس کو ہی چھو لوں تو شفا پا لوں گی۔“
Matt UrduGeo 9:22  عیسیٰ نے مُڑ کر اُسے دیکھا اور کہا، ”بیٹی، حوصلہ رکھ! تیرے ایمان نے تجھے بچا لیا ہے۔“ اور عورت کو اُسی وقت شفا مل گئی۔
Matt UrduGeo 9:23  پھر عیسیٰ راہنما کے گھر میں داخل ہوا۔ بانسری بجانے والے اور بہت سے لوگ پہنچ چکے تھے اور بہت شور شرابہ تھا۔ یہ دیکھ کر
Matt UrduGeo 9:24  عیسیٰ نے کہا، ”نکل جاؤ! لڑکی مر نہیں گئی بلکہ سو رہی ہے۔“ لوگ ہنس کر اُس کا مذاق اُڑانے لگے۔
Matt UrduGeo 9:25  لیکن جب سب کو نکال دیا گیا تو وہ اندر گیا۔ اُس نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا تو وہ اُٹھ کھڑی ہوئی۔
Matt UrduGeo 9:26  اِس معجزے کی خبر اُس پورے علاقے میں پھیل گئی۔
Matt UrduGeo 9:27  جب عیسیٰ وہاں سے روانہ ہوا تو دو اندھے اُس کے پیچھے چل کر چلّانے لگے، ”ابنِ داؤد، ہم پر رحم کریں۔“
Matt UrduGeo 9:28  جب عیسیٰ کسی کے گھر میں داخل ہوا تو وہ اُس کے پاس آئے۔ عیسیٰ نے اُن سے پوچھا، ”کیا تمہارا ایمان ہے کہ مَیں یہ کر سکتا ہوں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”جی، خداوند۔“
Matt UrduGeo 9:29  پھر اُس نے اُن کی آنکھیں چھو کر کہا، ”تمہارے ساتھ تمہارے ایمان کے مطابق ہو جائے۔“
Matt UrduGeo 9:30  اُن کی آنکھیں بحال ہو گئیں اور عیسیٰ نے سختی سے اُنہیں کہا، ”خبردار، کسی کو بھی اِس کا پتا نہ چلے!“
Matt UrduGeo 9:31  لیکن وہ نکل کر پورے علاقے میں اُس کی خبر پھیلانے لگے۔
Matt UrduGeo 9:32  جب وہ نکل رہے تھے تو ایک گونگا آدمی عیسیٰ کے پاس لایا گیا جو کسی بدروح کے قبضے میں تھا۔
Matt UrduGeo 9:33  جب بدروح کو نکالا گیا تو گونگا بولنے لگا۔ ہجوم حیران رہ گیا۔ اُنہوں نے کہا، ”ایسا کام اسرائیل میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔“
Matt UrduGeo 9:34  لیکن فریسیوں نے کہا، ”وہ بدروحوں کے سردار ہی کی مدد سے بدروحوں کو نکالتا ہے۔“
Matt UrduGeo 9:35  اور عیسیٰ سفر کرتے کرتے تمام شہروں اور گاؤں میں سے گزرا۔ جہاں بھی وہ پہنچا وہاں اُس نے اُن کے عبادت خانوں میں تعلیم دی، بادشاہی کی خوش خبری سنائی اور ہر قسم کے مرض اور علالت سے شفا دی۔
Matt UrduGeo 9:36  ہجوم کو دیکھ کر اُسے اُن پر بڑا ترس آیا، کیونکہ وہ پِسے ہوئے اور بےبس تھے، ایسی بھیڑوں کی طرح جن کا چرواہا نہ ہو۔
Matt UrduGeo 9:37  اُس نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”فصل بہت ہے، لیکن مزدور کم۔
Matt UrduGeo 9:38  اِس لئے فصل کے مالک سے گزارش کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزید مزدور بھیج دے۔“
Chapter 10
Matt UrduGeo 10:1  پھر عیسیٰ نے اپنے بارہ رسولوں کو بُلا کر اُنہیں ناپاک روحیں نکالنے اور ہر قسم کے مرض اور علالت سے شفا دینے کا اختیار دیا۔
Matt UrduGeo 10:2  بارہ رسولوں کے نام یہ ہیں: پہلا شمعون جو پطرس بھی کہلاتا ہے، پھر اُس کا بھائی اندریاس، یعقوب بن زبدی اور اُس کا بھائی یوحنا،
Matt UrduGeo 10:3  فلپّس، برتلمائی، توما، متی (جو ٹیکس لینے والا تھا)، یعقوب بن حلفئی، تدّی،
Matt UrduGeo 10:4  شمعون مجاہد اور یہوداہ اسکریوتی جس نے بعد میں اُسے دشمنوں کے حوالے کر دیا۔
Matt UrduGeo 10:5  اِن بارہ مردوں کو عیسیٰ نے بھیج دیا۔ ساتھ ساتھ اُس نے اُنہیں ہدایت دی، ”غیریہودی آبادیوں میں نہ جانا، نہ کسی سامری شہر میں،
Matt UrduGeo 10:6  بلکہ صرف اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس۔
Matt UrduGeo 10:7  اور چلتے چلتے منادی کرتے جاؤ کہ ’آسمان کی بادشاہی قریب آ چکی ہے۔‘
Matt UrduGeo 10:8  بیماروں کو شفا دو، مُردوں کو زندہ کرو، کوڑھیوں کو پاک صاف کرو، بدروحوں کو نکالو۔ تم کو مفت میں ملا ہے، مفت میں ہی بانٹنا۔
Matt UrduGeo 10:9  اپنے کمربند میں پیسے نہ رکھنا — نہ سونے، نہ چاندی اور نہ تانبے کے سِکے۔
Matt UrduGeo 10:10  نہ سفر کے لئے بیگ ہو، نہ ایک سے زیادہ سوٹ، نہ جوتے، نہ لاٹھی۔ کیونکہ مزدور اپنی روزی کا حق دار ہے۔
Matt UrduGeo 10:11  جس شہر یا گاؤں میں داخل ہوتے ہو اُس میں کسی لائق شخص کا پتا کرو اور روانہ ہوتے وقت تک اُسی کے گھر میں ٹھہرو۔
Matt UrduGeo 10:12  گھر میں داخل ہوتے وقت اُسے دعائے خیر دو۔
Matt UrduGeo 10:13  اگر وہ گھر اِس لائق ہو گا تو جو سلامتی تم نے اُس کے لئے مانگی ہے وہ اُس پر آ کر ٹھہری رہے گی۔ اگر نہیں تو یہ سلامتی تمہارے پاس لوٹ آئے گی۔
Matt UrduGeo 10:14  اگر کوئی گھرانا یا شہر تم کو قبول نہ کرے، نہ تمہاری سنے تو روانہ ہوتے وقت اُس جگہ کی گرد اپنے پاؤں سے جھاڑ دینا۔
Matt UrduGeo 10:15  مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، عدالت کے دن اُس شہر کی نسبت سدوم اور عمورہ کے علاقے کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔
Matt UrduGeo 10:16  دیکھو، مَیں تم بھیڑوں کو بھیڑیوں میں بھیج رہا ہوں۔ اِس لئے سانپوں کی طرح ہوشیار اور کبوتروں کی طرح معصوم بنو۔
Matt UrduGeo 10:17  لوگوں سے خبردار رہو، کیونکہ وہ تم کو مقامی عدالتوں کے حوالے کر کے اپنے عبادت خانوں میں کوڑے لگوائیں گے۔
Matt UrduGeo 10:18  میری خاطر تمہیں حکمرانوں اور بادشاہوں کے سامنے پیش کیا جائے گا اور یوں تم کو اُنہیں اور غیریہودیوں کو گواہی دینے کا موقع ملے گا۔
Matt UrduGeo 10:19  جب وہ تمہیں گرفتار کریں گے تو یہ سوچتے سوچتے پریشان نہ ہو جانا کہ مَیں کیا کہوں یا کس طرح بات کروں۔ اُس وقت تم کو بتایا جائے گا کہ کیا کہنا ہے،
Matt UrduGeo 10:20  کیونکہ تم خود بات نہیں کرو گے بلکہ تمہارے باپ کا روح تمہاری معرفت بولے گا۔
Matt UrduGeo 10:21  بھائی اپنے بھائی کو اور باپ اپنے بچے کو موت کے حوالے کرے گا۔ بچے اپنے والدین کے خلاف کھڑے ہو کر اُنہیں قتل کروائیں گے۔
Matt UrduGeo 10:22  سب تم سے نفرت کریں گے، اِس لئے کہ تم میرے پیروکار ہو۔ لیکن جو آخر تک قائم رہے گا اُسے نجات ملے گی۔
Matt UrduGeo 10:23  جب وہ ایک شہر میں تمہیں ستائیں گے تو کسی دوسرے شہر کو ہجرت کر جانا۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ ابنِ آدم کی آمد تک تم اسرائیل کے تمام شہروں تک نہیں پہنچ پاؤ گے۔
Matt UrduGeo 10:24  شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا، نہ غلام اپنے مالک سے۔
Matt UrduGeo 10:25  شاگرد کو اِس پر اکتفا کرنا ہے کہ وہ اپنے اُستاد کی مانند ہو، اور اِسی طرح غلام کو کہ وہ اپنے مالک کی مانند ہو۔ گھرانے کے سرپرست کو اگر بدروحوں کا سردار بعل زبول قرار دیا گیا ہے تو اُس کے گھر والوں کو کیا کچھ نہ کہا جائے گا۔
Matt UrduGeo 10:26  اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ جو کچھ ابھی چھپا ہوا ہے اُسے آخر میں ظاہر کیا جائے گا، اور جو کچھ بھی اِس وقت پوشیدہ ہے اُس کا راز آخر میں کھل جائے گا۔
Matt UrduGeo 10:27  جو کچھ مَیں تمہیں اندھیرے میں سنا رہا ہوں اُسے روزِ روشن میں سنا دینا۔ اور جو کچھ آہستہ آہستہ تمہارے کان میں بتایا گیا ہے اُس کا چھتوں سے اعلان کرو۔
Matt UrduGeo 10:28  اُن سے خوف مت کھانا جو تمہاری روح کو نہیں بلکہ صرف تمہارے جسم کو قتل کر سکتے ہیں۔ اللہ سے ڈرو جو روح اور جسم دونوں کو جہنم میں ڈال کر ہلاک کر سکتا ہے۔
Matt UrduGeo 10:29  کیا چڑیوں کا جوڑا کم پیسوں میں نہیں بِکتا؟ تاہم اُن میں سے ایک بھی تمہارے باپ کی اجازت کے بغیر زمین پر نہیں گر سکتی۔
Matt UrduGeo 10:30  نہ صرف یہ بلکہ تمہارے سر کے سب بال بھی گنے ہوئے ہیں۔
Matt UrduGeo 10:31  لہٰذا مت ڈرو۔ تمہاری قدر و قیمت بہت سی چڑیوں سے کہیں زیادہ ہے۔
Matt UrduGeo 10:32  جو بھی لوگوں کے سامنے میرا اقرار کرے اُس کا اقرار مَیں خود بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے کروں گا۔
Matt UrduGeo 10:33  لیکن جو بھی لوگوں کے سامنے میرا انکار کرے اُس کا مَیں بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے انکار کروں گا۔
Matt UrduGeo 10:34  یہ مت سمجھو کہ مَیں دنیا میں صلح سلامتی قائم کرنے آیا ہوں۔ مَیں صلح سلامتی نہیں بلکہ تلوار چلوانے آیا ہوں۔
Matt UrduGeo 10:35  مَیں بیٹے کو اُس کے باپ کے خلاف کھڑا کرنے آیا ہوں، بیٹی کو اُس کی ماں کے خلاف اور بہو کو اُس کی ساس کے خلاف۔
Matt UrduGeo 10:36  انسان کے دشمن اُس کے اپنے گھر والے ہوں گے۔
Matt UrduGeo 10:37  جو اپنے باپ یا ماں کو مجھ سے زیادہ پیار کرے وہ میرے لائق نہیں۔ جو اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ پیار کرے وہ میرے لائق نہیں۔
Matt UrduGeo 10:38  جو اپنی صلیب اُٹھا کر میرے پیچھے نہ ہو لے وہ میرے لائق نہیں۔
Matt UrduGeo 10:39  جو بھی اپنی جان کو بچائے وہ اُسے کھو دے گا، لیکن جو اپنی جان کو میری خاطر کھو دے وہ اُسے پائے گا۔
Matt UrduGeo 10:40  جو تمہیں قبول کرے وہ مجھے قبول کرتا ہے، اور جو مجھے قبول کرتا ہے وہ اُس کو قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔
Matt UrduGeo 10:41  جو کسی نبی کو قبول کرے اُسے نبی کا سا اجر ملے گا۔ اور جو کسی راست باز شخص کو اُس کی راست بازی کے سبب سے قبول کرے اُسے راست باز شخص کا سا اجر ملے گا۔
Matt UrduGeo 10:42  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو اِن چھوٹوں میں سے کسی ایک کو میرا شاگرد ہونے کے باعث ٹھنڈے پانی کا گلاس بھی پلائے اُس کا اجر قائم رہے گا۔“
Chapter 11
Matt UrduGeo 11:1  اپنے شاگردوں کو یہ ہدایات دینے کے بعد عیسیٰ اُن کے شہروں میں تعلیم دینے اور منادی کرنے کے لئے روانہ ہوا۔
Matt UrduGeo 11:2  یحییٰ نے جو اُس وقت جیل میں تھا سنا کہ عیسیٰ کیا کیا کر رہا ہے۔ اِس پر اُس نے اپنے شاگردوں کو اُس کے پاس بھیج دیا
Matt UrduGeo 11:3  تاکہ وہ اُس سے پوچھیں، ”کیا آپ وہی ہیں جسے آنا ہے یا ہم کسی اَور کے انتظار میں رہیں؟“
Matt UrduGeo 11:4  عیسیٰ نے جواب دیا، ”یحییٰ کے پاس واپس جا کر اُسے سب کچھ بتا دینا جو تم نے دیکھا اور سنا ہے۔
Matt UrduGeo 11:5  ’اندھے دیکھتے، لنگڑے چلتے پھرتے ہیں، کوڑھیوں کو پاک صاف کیا جاتا ہے، بہرے سنتے ہیں، مُردوں کو زندہ کیا جاتا ہے اور غریبوں کو اللہ کی خوش خبری سنائی جاتی ہے۔‘
Matt UrduGeo 11:6  مبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر کھا کر برگشتہ نہیں ہوتا۔“
Matt UrduGeo 11:7  یحییٰ کے یہ شاگرد چلے گئے تو عیسیٰ ہجوم سے یحییٰ کے بارے میں بات کرنے لگا، ”تم ریگستان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک سرکنڈا جو ہَوا کے ہر جھونکے سے ہلتا ہے؟ بےشک نہیں۔
Matt UrduGeo 11:8  یا کیا وہاں جا کر ایسے آدمی کی توقع کر رہے تھے جو نفیس اور ملائم لباس پہنے ہوئے ہے؟ نہیں، جو شاندار کپڑے پہنتے ہیں وہ شاہی محلوں میں پائے جاتے ہیں۔
Matt UrduGeo 11:9  تو پھر تم کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک نبی کو؟ بالکل صحیح، بلکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ وہ نبی سے بھی بڑا ہے۔
Matt UrduGeo 11:10  اُسی کے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’دیکھ، مَیں اپنے پیغمبر کو تیرے آگے آگے بھیج دیتا ہوں جو تیرے سامنے راستہ تیار کرے گا۔‘
Matt UrduGeo 11:11  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس دنیا میں پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص یحییٰ سے بڑا نہیں ہے۔ توبھی آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے والا سب سے چھوٹا شخص اُس سے بڑا ہے۔
Matt UrduGeo 11:12  یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی خدمت سے لے کر آج تک آسمان کی بادشاہی پر زبردستی کی جا رہی ہے، اور زبردست اُسے چھین رہے ہیں۔
Matt UrduGeo 11:13  کیونکہ تمام نبی اور توریت نے یحییٰ کے دور تک اِس کے بارے میں پیش گوئی کی ہے۔
Matt UrduGeo 11:14  اور اگر تم یہ ماننے کے لئے تیار ہو تو مانو کہ وہ الیاس نبی ہے جسے آنا تھا۔
Matt UrduGeo 11:16  مَیں اِس نسل کو کس سے تشبیہ دوں؟ وہ اُن بچوں کی مانند ہیں جو بازار میں بیٹھے کھیل رہے ہیں۔ اُن میں سے کچھ اونچی آواز سے دوسرے بچوں سے شکایت کر رہے ہیں،
Matt UrduGeo 11:17  ’ہم نے بانسری بجائی تو تم نہ ناچے۔ پھر ہم نے نوحہ کے گیت گائے، لیکن تم نے چھاتی پیٹ کر ماتم نہ کیا۔‘
Matt UrduGeo 11:18  دیکھو، یحییٰ آیا اور نہ کھایا، نہ پیا۔ یہ دیکھ کر لوگ کہتے ہیں کہ اُس میں بدروح ہے۔
Matt UrduGeo 11:19  پھر ابنِ آدم کھاتا اور پیتا ہوا آیا۔ اب کہتے ہیں، ’دیکھو یہ کیسا پیٹو اور شرابی ہے۔ اور وہ ٹیکس لینے والوں اور گناہ گاروں کا دوست بھی ہے۔‘ لیکن حکمت اپنے اعمال سے ہی صحیح ثابت ہوئی ہے۔“
Matt UrduGeo 11:20  پھر عیسیٰ اُن شہروں کو ڈانٹنے لگا جن میں اُس نے زیادہ معجزے کئے تھے، کیونکہ اُنہوں نے توبہ نہیں کی تھی۔
Matt UrduGeo 11:21  ”اے خرازین، تجھ پر افسوس! بیت صیدا، تجھ پر افسوس! اگر صور اور صیدا میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تم میں ہوئے تو وہاں کے لوگ کب کے ٹاٹ اوڑھ کر اور سر پر راکھ ڈال کر توبہ کر چکے ہوتے۔
Matt UrduGeo 11:22  جی ہاں، عدالت کے دن تمہاری نسبت صور اور صیدا کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔
Matt UrduGeo 11:23  اور اے کفرنحوم، کیا تجھے آسمان تک سرفراز کیا جائے گا؟ ہرگز نہیں، بلکہ تُو اُترتا اُترتا پاتال تک پہنچے گا۔ اگر سدوم میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تجھ میں ہوئے ہیں تو وہ آج تک قائم رہتا۔
Matt UrduGeo 11:24  ہاں، عدالت کے دن تیری نسبت سدوم کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔“
Matt UrduGeo 11:25  اُس وقت عیسیٰ نے کہا، ”اے باپ، آسمان و زمین کے مالک! مَیں تیری تمجید کرتا ہوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چھپا کر چھوٹے بچوں پر ظاہر کر دی ہیں۔
Matt UrduGeo 11:26  ہاں میرے باپ، یہی تجھے پسند آیا۔
Matt UrduGeo 11:27  میرے باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے۔ کوئی بھی فرزند کو نہیں جانتا سوائے باپ کے۔ اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سوائے فرزند کے اور اُن لوگوں کے جن پر فرزند باپ کو ظاہر کرنا چاہتا ہے۔
Matt UrduGeo 11:28  اے تھکے ماندے اور بوجھ تلے دبے ہوئے لوگو، سب میرے پاس آؤ! مَیں تم کو آرام دوں گا۔
Matt UrduGeo 11:29  میرا جوا اپنے اوپر اُٹھا کر مجھ سے سیکھو، کیونکہ مَیں حلیم اور نرم دل ہوں۔ یوں کرنے سے تمہاری جانیں آرام پائیں گی،
Matt UrduGeo 11:30  کیونکہ میرا جوا ملائم اور میرا بوجھ ہلکا ہے۔“
Chapter 12
Matt UrduGeo 12:1  اُن دنوں میں عیسیٰ اناج کے کھیتوں میں سے گزر رہا تھا۔ سبت کا دن تھا۔ چلتے چلتے اُس کے شاگردوں کو بھوک لگی اور وہ اناج کی بالیں توڑ توڑ کر کھانے لگے۔
Matt UrduGeo 12:2  یہ دیکھ کر فریسیوں نے عیسیٰ سے شکایت کی، ”دیکھو، آپ کے شاگرد ایسا کام کر رہے ہیں جو سبت کے دن منع ہے۔“
Matt UrduGeo 12:3  عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے نہیں پڑھا کہ داؤد نے کیا کِیا جب اُسے اور اُس کے ساتھیوں کو بھوک لگی؟
Matt UrduGeo 12:4  وہ اللہ کے گھر میں داخل ہوا اور اپنے ساتھیوں سمیت رب کے لئے مخصوص شدہ روٹیاں کھائیں، اگرچہ اُنہیں اِس کی اجازت نہیں تھی بلکہ صرف اماموں کو؟
Matt UrduGeo 12:5  یا کیا تم نے توریت میں نہیں پڑھا کہ گو امام سبت کے دن بیت المُقدّس میں خدمت کرتے ہوئے آرام کرنے کا حکم توڑتے ہیں توبھی وہ بےالزام ٹھہرتے ہیں؟
Matt UrduGeo 12:6  مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ یہاں وہ ہے جو بیت المُقدّس سے افضل ہے۔
Matt UrduGeo 12:7  کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’مَیں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں۔‘ اگر تم اِس کا مطلب سمجھتے تو بےقصوروں کو مجرم نہ ٹھہراتے۔
Matt UrduGeo 12:8  کیونکہ ابنِ آدم سبت کا مالک ہے۔“
Matt UrduGeo 12:9  وہاں سے چلتے چلتے وہ اُن کے عبادت خانے میں داخل ہوا۔
Matt UrduGeo 12:10  اُس میں ایک آدمی تھا جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا۔ لوگ عیسیٰ پر الزام لگانے کا کوئی بہانہ تلاش کر رہے تھے، اِس لئے اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”کیا شریعت سبت کے دن شفا دینے کی اجازت دیتی ہے؟“
Matt UrduGeo 12:11  عیسیٰ نے جواب دیا، ”اگر تم میں سے کسی کی بھیڑ سبت کے دن گڑھے میں گر جائے تو کیا اُسے نہیں نکالو گے؟
Matt UrduGeo 12:12  اور بھیڑ کی نسبت انسان کی کتنی زیادہ قدر و قیمت ہے! غرض شریعت نیک کام کرنے کی اجازت دیتی ہے۔“
Matt UrduGeo 12:13  پھر اُس نے اُس آدمی سے جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا کہا، ”اپنا ہاتھ آگے بڑھا۔“ اُس نے ایسا کیا تو اُس کا ہاتھ دوسرے ہاتھ کی مانند تندرست ہو گیا۔
Matt UrduGeo 12:14  اِس پر فریسی نکل کر آپس میں عیسیٰ کو قتل کرنے کی سازشیں کرنے لگے۔
Matt UrduGeo 12:15  جب عیسیٰ نے یہ جان لیا تو وہ وہاں سے چلا گیا۔ بہت سے لوگ اُس کے پیچھے چل رہے تھے۔ اُس نے اُن کے تمام مریضوں کو شفا دے کر
Matt UrduGeo 12:16  اُنہیں تاکید کی، ”کسی کو میرے بارے میں نہ بتاؤ۔“
Matt UrduGeo 12:17  یوں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی،
Matt UrduGeo 12:18  ’دیکھو، میرا خادم جسے مَیں نے چن لیا ہے، میرا پیارا جو مجھے پسند ہے۔ مَیں اپنے روح کو اُس پر ڈالوں گا، اور وہ اقوام میں انصاف کا اعلان کرے گا۔
Matt UrduGeo 12:19  وہ نہ تو جھگڑے گا، نہ چلّائے گا۔ گلیوں میں اُس کی آواز سنائی نہیں دے گی۔
Matt UrduGeo 12:20  نہ وہ کچلے ہوئے سرکنڈے کو توڑے گا، نہ بجھتی ہوئی بتی کو بجھائے گا جب تک وہ انصاف کو غلبہ نہ بخشے۔
Matt UrduGeo 12:21  اُسی کے نام سے قومیں اُمید رکھیں گی۔‘
Matt UrduGeo 12:22  پھر ایک آدمی کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا جو بدروح کی گرفت میں تھا۔ وہ اندھا اور گونگا تھا۔ عیسیٰ نے اُسے شفا دی تو گونگا بولنے اور دیکھنے لگا۔
Matt UrduGeo 12:23  ہجوم کے تمام لوگ ہکا بکا رہ گئے اور پوچھنے لگے، ”کیا یہ ابنِ داؤد نہیں؟“
Matt UrduGeo 12:24  لیکن جب فریسیوں نے یہ سنا تو اُنہوں نے کہا، ”یہ صرف بدروحوں کے سردار بعل زبول کی معرفت بدروحوں کو نکالتا ہے۔“
Matt UrduGeo 12:25  اُن کے یہ خیالات جان کر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”جس بادشاہی میں پھوٹ پڑ جائے وہ تباہ ہو جائے گی۔ اور جس شہر یا گھرانے کی ایسی حالت ہو وہ بھی قائم نہیں رہ سکتا۔
Matt UrduGeo 12:26  اِسی طرح اگر ابلیس اپنے آپ کو نکالے تو پھر اُس میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔ اِس صورت میں اُس کی بادشاہی کس طرح قائم رہ سکتی ہے؟
Matt UrduGeo 12:27  اور اگر مَیں بدروحوں کو بعل زبول کی مدد سے نکالتا ہوں تو تمہارے بیٹے اُنہیں کس کے ذریعے نکالتے ہیں؟ چنانچہ وہی اِس بات میں تمہارے منصف ہوں گے۔
Matt UrduGeo 12:28  لیکن اگر مَیں اللہ کے روح کی معرفت بدروحوں کو نکال دیتا ہوں تو پھر اللہ کی بادشاہی تمہارے پاس پہنچ چکی ہے۔
Matt UrduGeo 12:29  کسی زورآور آدمی کے گھر میں گھس کر اُس کا مال و اسباب لُوٹنا کس طرح ممکن ہے جب تک کہ اُسے باندھا نہ جائے؟ پھر ہی اُسے لُوٹا جا سکتا ہے۔
Matt UrduGeo 12:30  جو میرے ساتھ نہیں وہ میرے خلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہے۔
Matt UrduGeo 12:31  غرض مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ انسان کا ہر گناہ اور کفر معاف کیا جا سکے گا سوائے روح القدس کے خلاف کفر بکنے کے۔ اِسے معاف نہیں کیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 12:32  جو ابنِ آدم کے خلاف بات کرے اُسے معاف کیا جا سکے گا، لیکن جو روح القدس کے خلاف بات کرے اُسے نہ اِس جہان میں اور نہ آنے والے جہان میں معاف کیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 12:33  اچھے پھل کے لئے اچھے درخت کی ضرورت ہوتی ہے۔ خراب درخت سے خراب پھل ملتا ہے۔ درخت اُس کے پھل سے ہی پہچانا جاتا ہے۔
Matt UrduGeo 12:34  اے سانپ کے بچو! تم جو بُرے ہو کس طرح اچھی باتیں کر سکتے ہو؟ کیونکہ جس چیز سے دل لبریز ہوتا ہے وہ چھلک کر زبان پر آ جاتی ہے۔
Matt UrduGeo 12:35  اچھا شخص اپنے دل کے اچھے خزانے سے اچھی چیزیں نکالتا ہے جبکہ بُرا شخص اپنے بُرے خزانے سے بُری چیزیں۔
Matt UrduGeo 12:36  مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ قیامت کے دن لوگوں کو بےپروائی سے کی گئی ہر بات کا حساب دینا پڑے گا۔
Matt UrduGeo 12:37  تمہاری اپنی باتوں کی بنا پر تم کو راست یا ناراست ٹھہرایا جائے گا۔“
Matt UrduGeo 12:38  پھر شریعت کے کچھ علما اور فریسیوں نے عیسیٰ سے بات کی، ”اُستاد، ہم آپ کی طرف سے الٰہی نشان دیکھنا چاہتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 12:39  اُس نے جواب دیا، ”صرف شریر اور زناکار نسل الٰہی نشان کا تقاضا کرتی ہے۔ لیکن اُسے کوئی بھی الٰہی نشان پیش نہیں کیا جائے گا سوائے یونس نبی کے نشان کے۔
Matt UrduGeo 12:40  کیونکہ جس طرح یونس تین دن اور تین رات مچھلی کے پیٹ میں رہا اُسی طرح ابنِ آدم بھی تین دن اور تین رات زمین کی گود میں پڑا رہے گا۔
Matt UrduGeo 12:41  قیامت کے دن نینوہ کے باشندے اِس نسل کے ساتھ کھڑے ہو کر اِسے مجرم ٹھہرائیں گے۔ کیونکہ یونس کے اعلان پر اُنہوں نے توبہ کی تھی جبکہ یہاں وہ ہے جو یونس سے بھی بڑا ہے۔
Matt UrduGeo 12:42  اُس دن جنوبی ملک سبا کی ملکہ بھی اِس نسل کے ساتھ کھڑی ہو کر اِسے مجرم قرار دے گی۔ کیونکہ وہ دُوردراز ملک سے سلیمان کی حکمت سننے کے لئے آئی تھی جبکہ یہاں وہ ہے جو سلیمان سے بھی بڑا ہے۔
Matt UrduGeo 12:43  جب کوئی بدروح کسی شخص سے نکلتی ہے تو وہ ویران علاقوں میں سے گزرتی ہوئی آرام کی جگہ تلاش کرتی ہے۔ لیکن جب اُسے کوئی ایسا مقام نہیں ملتا
Matt UrduGeo 12:44  تو وہ کہتی ہے، ’مَیں اپنے اُس گھر میں واپس چلی جاؤں گی جس میں سے نکلی تھی۔‘ وہ واپس آ کر دیکھتی ہے کہ گھر خالی ہے اور کسی نے جھاڑو دے کر سب کچھ سلیقے سے رکھ دیا ہے۔
Matt UrduGeo 12:45  پھر وہ جا کر سات اَور بدروحیں ڈھونڈ لاتی ہے جو اُس سے بدتر ہوتی ہیں، اور وہ سب اُس شخص میں گھس کر رہنے لگتی ہیں۔ چنانچہ اب اُس آدمی کی حالت پہلے کی نسبت زیادہ بُری ہو جاتی ہے۔ اِس شریر نسل کا بھی یہی حال ہو گا۔“
Matt UrduGeo 12:46  عیسیٰ ابھی ہجوم سے بات کر ہی رہا تھا کہ اُس کی ماں اور بھائی باہر کھڑے اُس سے بات کرنے کی کوشش کرنے لگے۔
Matt UrduGeo 12:47  کسی نے عیسیٰ سے کہا، ”آپ کی ماں اور بھائی باہر کھڑے ہیں اور آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 12:48  عیسیٰ نے پوچھا، ”کون ہے میری ماں اور کون ہیں میرے بھائی؟“
Matt UrduGeo 12:49  پھر اپنے ہاتھ سے شاگردوں کی طرف اشارہ کر کے اُس نے کہا، ”دیکھو، یہ میری ماں اور میرے بھائی ہیں۔
Matt UrduGeo 12:50  کیونکہ جو بھی میرے آسمانی باپ کی مرضی پوری کرتا ہے وہ میرا بھائی، میری بہن اور میری ماں ہے۔“
Chapter 13
Matt UrduGeo 13:1  اُسی دن عیسیٰ گھر سے نکل کر جھیل کے کنارے بیٹھ گیا۔
Matt UrduGeo 13:2  اِتنا بڑا ہجوم اُس کے گرد جمع ہو گیا کہ آخرکار وہ ایک کشتی میں بیٹھ گیا جبکہ لوگ کنارے پر کھڑے رہے۔
Matt UrduGeo 13:3  پھر اُس نے اُنہیں بہت سی باتیں تمثیلوں میں سنائیں۔ ”ایک کسان بیج بونے کے لئے نکلا۔
Matt UrduGeo 13:4  جب بیج اِدھر اُدھر بکھر گیا تو کچھ دانے راستے پر گرے اور پرندوں نے آ کر اُنہیں چگ لیا۔
Matt UrduGeo 13:5  کچھ پتھریلی زمین پر گرے جہاں مٹی کی کمی تھی۔ وہ جلد اُگ آئے کیونکہ مٹی گہری نہیں تھی۔
Matt UrduGeo 13:6  لیکن جب سورج نکلا تو پودے جُھلس گئے اور چونکہ وہ جڑ نہ پکڑ سکے اِس لئے سوکھ گئے۔
Matt UrduGeo 13:7  کچھ خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان بھی گرے۔ وہاں وہ اُگنے تو لگے، لیکن خود رَو پودوں نے ساتھ ساتھ بڑھ کر اُنہیں پھلنے پھولنے نہ دیا۔ چنانچہ وہ بھی ختم ہو گئے۔
Matt UrduGeo 13:8  لیکن ایسے دانے بھی تھے جو زرخیز زمین میں گرے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک زیادہ پھل لائے۔
Matt UrduGeo 13:10  شاگرد اُس کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”آپ لوگوں سے تمثیلوں میں بات کیوں کرتے ہیں؟“
Matt UrduGeo 13:11  اُس نے جواب دیا، ”تم کو تو آسمان کی بادشاہی کے بھید سمجھنے کی لیاقت دی گئی ہے، لیکن اُنہیں یہ لیاقت نہیں دی گئی۔
Matt UrduGeo 13:12  جس کے پاس کچھ ہے اُسے اَور دیا جائے گا اور اُس کے پاس کثرت کی چیزیں ہوں گی۔ لیکن جس کے پاس کچھ نہیں ہے اُس سے وہ بھی چھین لیا جائے گا جو اُس کے پاس ہے۔
Matt UrduGeo 13:13  اِس لئے مَیں تمثیلوں میں اُن سے بات کرتا ہوں۔ کیونکہ وہ دیکھتے ہوئے کچھ نہیں دیکھتے، وہ سنتے ہوئے کچھ نہیں سنتے اور کچھ نہیں سمجھتے۔
Matt UrduGeo 13:14  اُن میں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہو رہی ہے: ’تم اپنے کانوں سے سنو گے مگر کچھ نہیں سمجھو گے، تم اپنی آنکھوں سے دیکھو گے مگر کچھ نہیں جانو گے۔
Matt UrduGeo 13:15  کیونکہ اِس قوم کا دل بےحس ہو گیا ہے۔ وہ مشکل سے اپنے کانوں سے سنتے ہیں، اُنہوں نے اپنی آنکھوں کو بند کر رکھا ہے، ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں، اپنے کانوں سے سنیں، اپنے دل سے سمجھیں، میری طرف رجوع کریں اور مَیں اُنہیں شفا دوں۔‘
Matt UrduGeo 13:16  لیکن تمہاری آنکھیں مبارک ہیں کیونکہ وہ دیکھ سکتی ہیں اور تمہارے کان مبارک ہیں کیونکہ وہ سن سکتے ہیں۔
Matt UrduGeo 13:17  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ تم دیکھ رہے ہو بہت سے نبی اور راست باز اِسے دیکھ نہ پائے اگرچہ وہ اِس کے آرزومند تھے۔ اور جو کچھ تم سن رہے ہو اِسے وہ سننے نہ پائے، اگرچہ وہ اِس کے خواہش مند تھے۔
Matt UrduGeo 13:18  اب سنو کہ بیج بونے والے کی تمثیل کا مطلب کیا ہے۔
Matt UrduGeo 13:19  راستے پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو بادشاہی کا کلام سنتے تو ہیں، لیکن اُسے سمجھتے نہیں۔ پھر ابلیس آ کر وہ کلام چھین لیتا ہے جو اُن کے دلوں میں بویا گیا ہے۔
Matt UrduGeo 13:20  پتھریلی زمین پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے ہی اُسے خوشی سے قبول تو کر لیتے ہیں،
Matt UrduGeo 13:21  لیکن وہ جڑ نہیں پکڑتے اور اِس لئے زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتے۔ جوں ہی وہ کلام پر ایمان لانے کے باعث کسی مصیبت یا ایذا رسانی سے دوچار ہو جائیں تو وہ برگشتہ ہو جاتے ہیں۔
Matt UrduGeo 13:22  خود رَو کانٹےدار پودوں کے درمیان گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے تو ہیں، لیکن پھر روزمرہ کی پریشانیاں اور دولت کا فریب کلام کو پھلنے پھولنے نہیں دیتا۔ نتیجے میں وہ پھل لانے تک نہیں پہنچتا۔
Matt UrduGeo 13:23  اِس کے مقابلے میں زرخیز زمین میں گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام کو سن کر اُسے سمجھ لیتے اور بڑھتے بڑھتے تیس گُنا، ساٹھ گُنا بلکہ سَو گُنا تک پھل لاتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 13:24  عیسیٰ نے اُنہیں ایک اَور تمثیل سنائی۔ ”آسمان کی بادشاہی اُس کسان سے مطابقت رکھتی ہے جس نے اپنے کھیت میں اچھا بیج بو دیا۔
Matt UrduGeo 13:25  لیکن جب لوگ سو رہے تھے تو اُس کے دشمن نے آ کر اناج کے پودوں کے درمیان خود رَو پودوں کا بیج بو دیا۔ پھر وہ چلا گیا۔
Matt UrduGeo 13:26  جب اناج پھوٹ نکلا اور فصل پکنے لگی تو خود رَو پودے بھی نظر آئے۔
Matt UrduGeo 13:27  نوکر مالک کے پاس آئے اور کہنے لگے، ’جناب، کیا آپ نے اپنے کھیت میں اچھا بیج نہیں بویا تھا؟ تو پھر یہ خود رَو پودے کہاں سے آ گئے ہیں؟‘
Matt UrduGeo 13:28  اُس نے جواب دیا، ’کسی دشمن نے یہ کر دیا ہے۔‘ نوکروں نے پوچھا، ’کیا ہم جا کر اُنہیں اُکھاڑیں؟‘
Matt UrduGeo 13:29  ’نہیں،‘ اُس نے کہا۔ ’ایسا نہ ہو کہ خود رَو پودوں کے ساتھ ساتھ تم اناج کے پودے بھی اُکھاڑ ڈالو۔
Matt UrduGeo 13:30  اُنہیں فصل کی کٹائی تک مل کر بڑھنے دو۔ اُس وقت مَیں فصل کی کٹائی کرنے والوں سے کہوں گا کہ پہلے خود رَو پودوں کو چن لو اور اُنہیں جلانے کے لئے گٹھوں میں باندھ لو۔ پھر ہی اناج کو جمع کر کے گودام میں لاؤ‘۔“
Matt UrduGeo 13:31  عیسیٰ نے اُنہیں ایک اَور تمثیل سنائی۔ ”آسمان کی بادشاہی رائی کے دانے کی مانند ہے جو کسی نے لے کر اپنے کھیت میں بو دیا۔
Matt UrduGeo 13:32  گو یہ بیجوں میں سب سے چھوٹا دانہ ہے، لیکن بڑھتے بڑھتے یہ سبزیوں میں سب سے بڑا ہو جاتا ہے۔ بلکہ یہ درخت سا بن جاتا ہے اور پرندے آ کر اُس کی شاخوں میں گھونسلے بنا لیتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 13:33  اُس نے اُنہیں ایک اَور تمثیل بھی سنائی۔ ”آسمان کی بادشاہی خمیر کی مانند ہے جو کسی عورت نے لے کر تقریباً 27 کلو گرام آٹے میں ملا دیا۔ گو وہ اُس میں چھپ گیا توبھی ہوتے ہوتے پورے گُندھے ہوئے آٹے کو خمیر بنا دیا۔“
Matt UrduGeo 13:34  عیسیٰ نے یہ تمام باتیں ہجوم کے سامنے تمثیلوں کی صورت میں کیں۔ تمثیل کے بغیر اُس نے اُن سے بات ہی نہیں کی۔
Matt UrduGeo 13:35  یوں نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی کہ ”مَیں تمثیلوں میں بات کروں گا، مَیں دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک چھپی ہوئی باتیں بیان کروں گا۔“
Matt UrduGeo 13:36  پھر عیسیٰ ہجوم کو رُخصت کر کے گھر کے اندر چلا گیا۔ اُس کے شاگرد اُس کے پاس آ کر کہنے لگے، ”کھیت میں خود رَو پودوں کی تمثیل کا مطلب ہمیں سمجھائیں۔“
Matt UrduGeo 13:37  اُس نے جواب دیا، ”اچھا بیج بونے والا ابنِ آدم ہے۔
Matt UrduGeo 13:38  کھیت دنیا ہے جبکہ اچھے بیج سے مراد بادشاہی کے فرزند ہیں۔ خود رَو پودے ابلیس کے فرزند ہیں
Matt UrduGeo 13:39  اور اُنہیں بونے والا دشمن ابلیس ہے۔ فصل کی کٹائی کا مطلب دنیا کا اختتام ہے جبکہ فصل کی کٹائی کرنے والے فرشتے ہیں۔
Matt UrduGeo 13:40  جس طرح تمثیل میں خود رَو پودے اُکھاڑے جاتے اور آگ میں جلائے جاتے ہیں اُسی طرح دنیا کے اختتام پر بھی کیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 13:41  ابنِ آدم اپنے فرشتوں کو بھیج دے گا، اور وہ اُس کی بادشاہی سے برگشتگی کا ہر سبب اور شریعت کی خلاف ورزی کرنے والے ہر شخص کو نکالتے جائیں گے۔
Matt UrduGeo 13:42  وہ اُنہیں بھڑکتی بھٹی میں پھینک دیں گے جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔
Matt UrduGeo 13:43  پھر راست باز اپنے باپ کی بادشاہی میں سورج کی طرح چمکیں گے۔ جو سن سکتا ہے وہ سن لے!
Matt UrduGeo 13:44  آسمان کی بادشاہی کھیت میں چھپے خزانے کی مانند ہے۔ جب کسی آدمی کو اُس کے بارے میں معلوم ہوا تو اُس نے اُسے دوبارہ چھپا دیا۔ پھر وہ خوشی کے مارے چلا گیا، اپنی تمام ملکیت فروخت کر دی اور اُس کھیت کو خرید لیا۔
Matt UrduGeo 13:45  نیز، آسمان کی بادشاہی ایسے سوداگر کی مانند ہے جو اچھے موتیوں کی تلاش میں تھا۔
Matt UrduGeo 13:46  جب اُسے ایک نہایت قیمتی موتی کے بارے میں معلوم ہوا تو وہ چلا گیا، اپنی تمام ملکیت فروخت کر دی اور اُس موتی کو خرید لیا۔
Matt UrduGeo 13:47  آسمان کی بادشاہی جال کی مانند بھی ہے۔ اُسے جھیل میں ڈالا گیا تو ہر قسم کی مچھلیاں پکڑی گئیں۔
Matt UrduGeo 13:48  جب وہ بھر گیا تو مچھیروں نے اُسے کنارے پر کھینچ لیا۔ پھر اُنہوں نے بیٹھ کر قابلِ استعمال مچھلیاں چن کر ٹوکریوں میں ڈال دیں اور ناقابلِ استعمال مچھلیاں پھینک دیں۔
Matt UrduGeo 13:49  دنیا کے اختتام پر ایسا ہی ہو گا۔ فرشتے آئیں گے اور بُرے لوگوں کو راست بازوں سے الگ کر کے
Matt UrduGeo 13:50  اُنہیں بھڑکتی بھٹی میں پھینک دیں گے جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔“
Matt UrduGeo 13:51  عیسیٰ نے پوچھا، ”کیا تم کو اِن تمام باتوں کی سمجھ آ گئی ہے؟“ ”جی،“ شاگردوں نے جواب دیا۔
Matt UrduGeo 13:52  اُس نے اُن سے کہا، ”اِس لئے شریعت کا ہر عالِم جو آسمان کی بادشاہی میں شاگرد بن گیا ہے ایسے مالکِ مکان کی مانند ہے جو اپنے خزانے سے نئے اور پرانے جواہر نکالتا ہے۔“
Matt UrduGeo 13:53  یہ تمثیلیں سنانے کے بعد عیسیٰ وہاں سے چلا گیا۔
Matt UrduGeo 13:54  اپنے وطنی شہر ناصرت پہنچ کر وہ عبادت خانے میں لوگوں کو تعلیم دینے لگا۔ اُس کی باتیں سن کر وہ حیرت زدہ ہوئے۔ اُنہوں نے پوچھا، ”اُسے یہ حکمت اور معجزے کرنے کی یہ قدرت کہاں سے حاصل ہوئی ہے؟
Matt UrduGeo 13:55  کیا یہ بڑھئی کا بیٹا نہیں ہے؟ کیا اُس کی ماں کا نام مریم نہیں ہے، اور کیا اُس کے بھائی یعقوب، یوسف، شمعون اور یہوداہ نہیں ہیں؟
Matt UrduGeo 13:56  کیا اُس کی بہنیں ہمارے ساتھ نہیں رہتیں؟ تو پھر اُسے یہ سب کچھ کہاں سے مل گیا؟“
Matt UrduGeo 13:57  یوں وہ اُس سے ٹھوکر کھا کر اُسے قبول کرنے سے قاصر رہے۔ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”نبی کی عزت ہر جگہ کی جاتی ہے سوائے اُس کے وطنی شہر اور اُس کے اپنے خاندان کے۔“
Matt UrduGeo 13:58  اور اُن کے ایمان کی کمی کے باعث اُس نے وہاں زیادہ معجزے نہ کئے۔
Chapter 14
Matt UrduGeo 14:1  اُس وقت گلیل کے حکمران ہیرودیس انتپاس کو عیسیٰ کے بارے میں اطلاع ملی۔
Matt UrduGeo 14:2  اِس پر اُس نے اپنے درباریوں سے کہا، ”یہ یحییٰ بپتسمہ دینے والا ہے جو مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے، اِس لئے اُس کی معجزانہ طاقتیں اِس میں نظر آتی ہیں۔“
Matt UrduGeo 14:3  وجہ یہ تھی کہ ہیرودیس نے یحییٰ کو گرفتار کر کے جیل میں ڈالا تھا۔ یہ ہیرودیاس کی خاطر ہوا تھا جو پہلے ہیرودیس کے بھائی فلپّس کی بیوی تھی۔
Matt UrduGeo 14:4  یحییٰ نے ہیرودیس کو بتایا تھا، ”ہیرودیاس سے تیری شادی ناجائز ہے۔“
Matt UrduGeo 14:5  ہیرودیس یحییٰ کو قتل کرنا چاہتا تھا، لیکن عوام سے ڈرتا تھا کیونکہ وہ اُسے نبی سمجھتے تھے۔
Matt UrduGeo 14:6  ہیرودیس کی سال گرہ کے موقع پر ہیرودیاس کی بیٹی اُن کے سامنے ناچی۔ ہیرودیس کو اُس کا ناچنا اِتنا پسند آیا
Matt UrduGeo 14:7  کہ اُس نے قَسم کھا کر اُس سے وعدہ کیا، ”جو بھی تُو مانگے گی مَیں تجھے دوں گا۔“
Matt UrduGeo 14:8  اپنی ماں کے سکھانے پر بیٹی نے کہا، ”مجھے یحییٰ بپتسمہ دینے والے کا سر ٹرے میں منگوا دیں۔“
Matt UrduGeo 14:9  یہ سن کر بادشاہ کو دُکھ ہوا۔ لیکن اپنی قَسموں اور مہمانوں کی موجودگی کی وجہ سے اُس نے اُسے دینے کا حکم دے دیا۔
Matt UrduGeo 14:10  چنانچہ یحییٰ کا سر قلم کر دیا گیا۔
Matt UrduGeo 14:11  پھر ٹرے میں رکھ کر اندر لایا گیا اور لڑکی کو دے دیا گیا۔ لڑکی اُسے اپنی ماں کے پاس لے گئی۔
Matt UrduGeo 14:12  بعد میں یحییٰ کے شاگرد آئے اور اُس کی لاش لے کر اُسے دفنایا۔ پھر وہ عیسیٰ کے پاس گئے اور اُسے اطلاع دی۔
Matt UrduGeo 14:13  یہ خبر سن کر عیسیٰ لوگوں سے الگ ہو کر کشتی پر سوار ہوا اور کسی ویران جگہ چلا گیا۔ لیکن ہجوم کو اُس کی خبر ملی۔ لوگ پیدل چل کر شہروں سے نکل آئے اور اُس کے پیچھے لگ گئے۔
Matt UrduGeo 14:14  جب عیسیٰ نے کشتی پر سے اُتر کر بڑے ہجوم کو دیکھا تو اُسے لوگوں پر بڑا ترس آیا۔ وہیں اُس نے اُن کے مریضوں کو شفا دی۔
Matt UrduGeo 14:15  جب دن ڈھلنے لگا تو اُس کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور کہا، ”یہ جگہ ویران ہے اور دن ڈھلنے لگا ہے۔ اِن کو رُخصت کر دیں تاکہ یہ ارد گرد کے دیہاتوں میں جا کر کھانے کے لئے کچھ خرید لیں۔“
Matt UrduGeo 14:16  عیسیٰ نے جواب دیا، ”اِنہیں جانے کی ضرورت نہیں، تم خود اِنہیں کھانے کو دو۔“
Matt UrduGeo 14:17  اُنہوں نے جواب دیا، ”ہمارے پاس صرف پانچ روٹیاں اور دو مچھلیاں ہیں۔“
Matt UrduGeo 14:18  اُس نے کہا، ”اُنہیں یہاں میرے پاس لے آؤ،“
Matt UrduGeo 14:19  اور لوگوں کو گھاس پر بیٹھنے کا حکم دیا۔ عیسیٰ نے اُن پانچ روٹیوں اور دو مچھلیوں کو لے کر آسمان کی طرف دیکھا اور شکرگزاری کی دعا کی۔ پھر اُس نے روٹیوں کو توڑ توڑ کر شاگردوں کو دیا، اور شاگردوں نے یہ روٹیاں لوگوں میں تقسیم کر دیں۔
Matt UrduGeo 14:20  سب نے جی بھر کر کھایا۔ جب شاگردوں نے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کئے تو بارہ ٹوکرے بھر گئے۔
Matt UrduGeo 14:21  خواتین اور بچوں کے علاوہ کھانے والے تقریباً 5,000 مرد تھے۔
Matt UrduGeo 14:22  اِس کے عین بعد عیسیٰ نے شاگردوں کو مجبور کیا کہ وہ کشتی پر سوار ہو کر آگے نکلیں اور جھیل کے پار چلے جائیں۔ اِتنے میں وہ ہجوم کو رُخصت کرنا چاہتا تھا۔
Matt UrduGeo 14:23  اُنہیں خیرباد کہنے کے بعد وہ دعا کرنے کے لئے اکیلا پہاڑ پر چڑھ گیا۔ شام کے وقت وہ وہاں اکیلا تھا
Matt UrduGeo 14:24  جبکہ کشتی کنارے سے کافی دُور ہو گئی تھی۔ لہریں کشتی کو بہت تنگ کر رہی تھیں کیونکہ ہَوا اُس کے خلاف چل رہی تھی۔
Matt UrduGeo 14:25  تقریباً تین بجے رات کے وقت عیسیٰ پانی پر چلتے ہوئے اُن کے پاس آیا۔
Matt UrduGeo 14:26  جب شاگردوں نے اُسے جھیل کی سطح پر چلتے ہوئے دیکھا تو اُنہوں نے دہشت کھائی۔ ”یہ کوئی بھوت ہے،“ اُنہوں نے کہا اور ڈر کے مارے چیخیں مارنے لگے۔
Matt UrduGeo 14:27  لیکن عیسیٰ فوراً اُن سے مخاطب ہو کر بولا، ”حوصلہ رکھو! مَیں ہی ہوں۔ مت گھبراؤ۔“
Matt UrduGeo 14:28  اِس پر پطرس بول اُٹھا، ”خداوند، اگر آپ ہی ہیں تو مجھے پانی پر اپنے پاس آنے کا حکم دیں۔“
Matt UrduGeo 14:29  عیسیٰ نے جواب دیا، ”آ۔“ پطرس کشتی پر سے اُتر کر پانی پر چلتے چلتے عیسیٰ کی طرف بڑھنے لگا۔
Matt UrduGeo 14:30  لیکن جب اُس نے تیز ہَوا پر غور کیا تو وہ گھبرا گیا اور ڈوبنے لگا۔ وہ چلّا اُٹھا، ”خداوند، مجھے بچائیں!“
Matt UrduGeo 14:31  عیسیٰ نے فوراً اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لیا۔ اُس نے کہا، ”اے کم اعتقاد! تُو شک میں کیوں پڑ گیا تھا؟“
Matt UrduGeo 14:32  دونوں کشتی پر سوار ہوئے تو ہَوا تھم گئی۔
Matt UrduGeo 14:33  پھر کشتی میں موجود شاگردوں نے اُسے سجدہ کر کے کہا، ”یقیناً آپ اللہ کے فرزند ہیں!“
Matt UrduGeo 14:34  جھیل کو پار کر کے وہ گنیسرت شہر کے پاس پہنچ گئے۔
Matt UrduGeo 14:35  جب اُس جگہ کے لوگوں نے عیسیٰ کو پہچان لیا تو اُنہوں نے ارد گرد کے پورے علاقے میں اِس کی خبر پھیلائی۔ اُنہوں نے اپنے تمام مریضوں کو اُس کے پاس لا کر
Matt UrduGeo 14:36  اُس سے منت کی کہ وہ اُنہیں صرف اپنے لباس کے دامن کو چھونے دے۔ اور جس نے بھی اُسے چھوا اُسے شفا ملی۔
Chapter 15
Matt UrduGeo 15:1  پھر کچھ فریسی اور شریعت کے عالِم یروشلم سے آ کر عیسیٰ سے پوچھنے لگے،
Matt UrduGeo 15:2  ”آپ کے شاگرد باپ دادا کی روایت کیوں توڑتے ہیں؟ کیونکہ وہ ہاتھ دھوئے بغیر روٹی کھاتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 15:3  عیسیٰ نے جواب دیا، ”اور تم اپنی روایات کی خاطر اللہ کا حکم کیوں توڑتے ہو؟
Matt UrduGeo 15:4  کیونکہ اللہ نے فرمایا، ’اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا‘ اور ’جو اپنے باپ یا ماں پر لعنت کرے اُسے سزائے موت دی جائے۔‘
Matt UrduGeo 15:5  لیکن جب کوئی اپنے والدین سے کہے، ’مَیں آپ کی مدد نہیں کر سکتا، کیونکہ مَیں نے مَنت مانی ہے کہ جو کچھ مجھے آپ کو دینا تھا وہ اللہ کے لئے وقف ہے‘ تو تم اِسے جائز قرار دیتے ہو۔
Matt UrduGeo 15:6  یوں تم کہتے ہو کہ اُسے اپنے ماں باپ کی عزت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اِسی طرح تم اللہ کے کلام کو اپنی روایت کی خاطر منسوخ کر لیتے ہو۔
Matt UrduGeo 15:7  ریاکارو! یسعیاہ نبی نے تمہارے بارے میں کیا خوب نبوّت کی ہے،
Matt UrduGeo 15:8  ’یہ قوم اپنے ہونٹوں سے تو میرا احترام کرتی ہے لیکن اُس کا دل مجھ سے دُور ہے۔
Matt UrduGeo 15:9  وہ میری پرستش کرتے تو ہیں، لیکن بےفائدہ۔ کیونکہ وہ صرف انسان ہی کے احکام سکھاتے ہیں‘۔“
Matt UrduGeo 15:10  پھر عیسیٰ نے ہجوم کو اپنے پاس بُلا کر کہا، ”سب میری بات سنو اور اِسے سمجھنے کی کوشش کرو۔
Matt UrduGeo 15:11  کوئی ایسی چیزہے نہیں جو انسان کے منہ میں داخل ہو کر اُسے ناپاک کر سکے، بلکہ جو کچھ انسان کے منہ سے نکلتا ہے وہی اُسے ناپاک کر دیتا ہے۔“
Matt UrduGeo 15:12  اِس پر شاگردوں نے اُس کے پاس آ کر پوچھا، ”کیا آپ کو معلوم ہے کہ فریسی یہ بات سن کر ناراض ہوئے ہیں؟“
Matt UrduGeo 15:13  اُس نے جواب دیا، ”جو بھی پودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا اُسے جڑ سے اُکھاڑا جائے گا۔
Matt UrduGeo 15:14  اُنہیں چھوڑ دو، وہ اندھے راہ دکھانے والے ہیں۔ اگر ایک اندھا دوسرے اندھے کی راہنمائی کرے تو دونوں گڑھے میں گر جائیں گے۔“
Matt UrduGeo 15:15  پطرس بول اُٹھا، ”اِس تمثیل کا مطلب ہمیں بتائیں۔“
Matt UrduGeo 15:16  عیسیٰ نے کہا، ”کیا تم ابھی تک اِتنے ناسمجھ ہو؟
Matt UrduGeo 15:17  کیا تم نہیں سمجھ سکتے کہ جو کچھ انسان کے منہ میں داخل ہو جاتا ہے وہ اُس کے معدے میں جاتا ہے اور وہاں سے نکل کر جائے ضرورت میں؟
Matt UrduGeo 15:18  لیکن جو کچھ انسان کے منہ سے نکلتا ہے وہ دل سے آتا ہے۔ وہی انسان کو ناپاک کرتا ہے۔
Matt UrduGeo 15:19  دل ہی سے بُرے خیالات، قتل و غارت، زناکاری، حرام کاری، چوری، جھوٹی گواہی اور بہتان نکلتے ہیں۔
Matt UrduGeo 15:20  یہی کچھ انسان کو ناپاک کر دیتا ہے، لیکن ہاتھ دھوئے بغیر کھانا کھانے سے وہ ناپاک نہیں ہوتا۔“
Matt UrduGeo 15:21  پھر عیسیٰ گلیل سے روانہ ہو کر شمال میں صور اور صیدا کے علاقے میں آیا۔
Matt UrduGeo 15:22  اِس علاقے کی ایک کنعانی خاتون اُس کے پاس آ کر چلّانے لگی، ”خداوند، ابنِ داؤد، مجھ پر رحم کریں۔ ایک بدروح میری بیٹی کو بہت ستاتی ہے۔“
Matt UrduGeo 15:23  لیکن عیسیٰ نے جواب میں ایک لفظ بھی نہ کہا۔ اِس پر اُس کے شاگرد اُس کے پاس آ کر اُس سے گزارش کرنے لگے، ”اُسے فارغ کر دیں، کیونکہ وہ ہمارے پیچھے پیچھے چیختی چلّاتی ہے۔“
Matt UrduGeo 15:24  عیسیٰ نے جواب دیا، ”مجھے صرف اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس بھیجا گیا ہے۔“
Matt UrduGeo 15:25  عورت اُس کے پاس آ کر منہ کے بل جھک گئی اور کہا، ”خداوند، میری مدد کریں!“
Matt UrduGeo 15:26  اُس نے اُسے بتایا، ”یہ مناسب نہیں کہ بچوں سے کھانا لے کر کُتوں کے سامنے پھینک دیا جائے۔“
Matt UrduGeo 15:27  اُس نے جواب دیا، ”جی خداوند، لیکن کُتے بھی وہ ٹکڑے کھاتے ہیں جو اُن کے مالک کی میز پر سے فرش پر گر جاتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 15:28  عیسیٰ نے کہا، ”اے عورت، تیرا ایمان بڑا ہے۔ تیری درخواست پوری ہو جائے۔“ اُسی لمحے عورت کی بیٹی کو شفا مل گئی۔
Matt UrduGeo 15:29  پھر عیسیٰ وہاں سے روانہ ہو کر گلیل کی جھیل کے کنارے پہنچ گیا۔ وہاں وہ پہاڑ پر چڑھ کر بیٹھ گیا۔
Matt UrduGeo 15:30  لوگوں کی بڑی تعداد اُس کے پاس آئی۔ وہ اپنے لنگڑے، اندھے، مفلوج، گونگے اور کئی اَور قسم کے مریض بھی ساتھ لے آئے۔ اُنہوں نے اُنہیں عیسیٰ کے سامنے رکھا تو اُس نے اُنہیں شفا دی۔
Matt UrduGeo 15:31  ہجوم حیرت زدہ ہو گیا۔ کیونکہ گونگے بول رہے تھے، اپاہجوں کے اعضا بحال ہو گئے، لنگڑے چلنے اور اندھے دیکھنے لگے تھے۔ یہ دیکھ کر بھیڑ نے اسرائیل کے خدا کی تمجید کی۔
Matt UrduGeo 15:32  پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کو بُلا کر اُن سے کہا، ”مجھے اِن لوگوں پر ترس آتا ہے۔ اِنہیں میرے ساتھ ٹھہرے تین دن ہو چکے ہیں اور اِن کے پاس کھانے کی کوئی چیز نہیں ہے۔ لیکن مَیں اِنہیں اِس بھوکی حالت میں رُخصت نہیں کرنا چاہتا۔ ایسا نہ ہو کہ وہ راستے میں تھک کر چُور ہو جائیں۔“
Matt UrduGeo 15:33  اُس کے شاگردوں نے جواب دیا، ”اِس ویران علاقے میں کہاں سے اِتنا کھانا مل سکے گا کہ یہ لوگ کھا کر سیر ہو جائیں؟“
Matt UrduGeo 15:34  عیسیٰ نے پوچھا، ”تمہارے پاس کتنی روٹیاں ہیں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”سات، اور چند ایک چھوٹی مچھلیاں۔“
Matt UrduGeo 15:35  عیسیٰ نے ہجوم کو زمین پر بیٹھنے کو کہا۔
Matt UrduGeo 15:36  پھر سات روٹیوں اور مچھلیوں کو لے کر اُس نے شکرگزاری کی دعا کی اور اُنہیں توڑ توڑ کر اپنے شاگردوں کو تقسیم کرنے کے لئے دے دیا۔
Matt UrduGeo 15:37  سب نے جی بھر کر کھایا۔ بعد میں جب کھانے کے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کئے گئے تو سات بڑے ٹوکرے بھر گئے۔
Matt UrduGeo 15:38  خواتین اور بچوں کے علاوہ کھانے والے 4,000 مرد تھے۔
Matt UrduGeo 15:39  پھر عیسیٰ لوگوں کو رُخصت کر کے کشتی پر سوار ہوا اور مگدن کے علاقے میں چلا گیا۔
Chapter 16
Matt UrduGeo 16:1  ایک دن فریسی اور صدوقی عیسیٰ کے پاس آئے۔ اُسے پرکھنے کے لئے اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ اُنہیں آسمان کی طرف سے کوئی الٰہی نشان دکھائے تاکہ اُس کا اختیار ثابت ہو جائے۔
Matt UrduGeo 16:2  لیکن اُس نے جواب دیا، ”شام کو تم کہتے ہو، ’کل موسم صاف ہو گا کیونکہ آسمان سرخ نظر آتا ہے۔‘
Matt UrduGeo 16:3  اور صبح کے وقت کہتے ہو، ’آج طوفان ہو گا کیونکہ آسمان سرخ ہے اور بادل چھائے ہوئے ہیں۔‘ غرض تم آسمان کی حالت پر غور کر کے صحیح نتیجہ نکال لیتے ہو، لیکن زمانوں کی علامتوں پر غور کر کے صحیح نتیجے تک پہنچنا تمہارے بس کی بات نہیں ہے۔
Matt UrduGeo 16:4  صرف شریر اور زناکار نسل الٰہی نشان کا تقاضا کرتی ہے۔ لیکن اُسے کوئی بھی الٰہی نشان پیش نہیں کیا جائے گا سوائے یونس نبی کے نشان کے۔“ یہ کہہ کر عیسیٰ اُنہیں چھوڑ کر چلا گیا۔
Matt UrduGeo 16:5  جھیل کو پار کرتے وقت شاگرد اپنے ساتھ کھانا لانا بھول گئے تھے۔
Matt UrduGeo 16:6  عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”خبردار، فریسیوں اور صدوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہنا۔“
Matt UrduGeo 16:7  شاگرد آپس میں بحث کرنے لگے، ”وہ اِس لئے کہہ رہے ہوں گے کہ ہم کھانا ساتھ نہیں لائے۔“
Matt UrduGeo 16:8  عیسیٰ کو معلوم ہوا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں۔ اُس نے کہا، ”تم آپس میں کیوں بحث کر رہے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں ہے؟
Matt UrduGeo 16:9  کیا تم ابھی تک نہیں سمجھتے؟ کیا تمہیں یاد نہیں کہ مَیں نے پانچ روٹیاں لے کر 5,000 آدمیوں کو کھانا کھلا دیا اور کہ تم نے بچے ہوئے ٹکڑوں کے کتنے ٹوکرے اُٹھائے تھے؟
Matt UrduGeo 16:10  یا کیا تم بھول گئے ہو کہ مَیں نے سات روٹیاں لے کر 4,000 آدمیوں کو کھانا کھلایا اور کہ تم نے بچے ہوئے ٹکڑوں کے کتنے ٹوکرے اُٹھائے تھے؟
Matt UrduGeo 16:11  تم کیوں نہیں سمجھتے کہ مَیں تم سے کھانے کی بات نہیں کر رہا؟ سنو میری بات! فریسیوں اور صدوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہو!“
Matt UrduGeo 16:12  پھر اُنہیں سمجھ آئی کہ عیسیٰ اُنہیں روٹی کے خمیر سے آگاہ نہیں کر رہا تھا بلکہ فریسیوں اور صدوقیوں کی تعلیم سے۔
Matt UrduGeo 16:13  جب عیسیٰ قیصریہ فلپی کے علاقے میں پہنچا تو اُس نے شاگردوں سے پوچھا، ”ابنِ آدم لوگوں کے نزدیک کون ہے؟“
Matt UrduGeo 16:14  اُنہوں نے جواب دیا، ”کچھ کہتے ہیں یحییٰ بپتسمہ دینے والا، کچھ یہ کہ آپ الیاس نبی ہیں۔ کچھ یہ بھی کہتے ہیں کہ یرمیاہ یا نبیوں میں سے ایک۔“
Matt UrduGeo 16:15  اُس نے پوچھا، ”لیکن تمہارے نزدیک مَیں کون ہوں؟“
Matt UrduGeo 16:16  پطرس نے جواب دیا، ”آپ زندہ خدا کے فرزند مسیح ہیں۔“
Matt UrduGeo 16:17  عیسیٰ نے کہا، ”شمعون بن یونس، تُو مبارک ہے، کیونکہ کسی انسان نے تجھ پر یہ ظاہر نہیں کیا بلکہ میرے آسمانی باپ نے۔
Matt UrduGeo 16:18  مَیں تجھے یہ بھی بتاتا ہوں کہ تُو پطرس یعنی پتھر ہے، اور اِسی پتھر پر مَیں اپنی جماعت کو تعمیر کروں گا، ایسی جماعت جس پر پاتال کے دروازے بھی غالب نہیں آئیں گے۔
Matt UrduGeo 16:19  مَیں تجھے آسمان کی بادشاہی کی کنجیاں دے دوں گا۔ جو کچھ تُو زمین پر باندھے گا وہ آسمان پر بھی بندھے گا۔ اور جو کچھ تُو زمین پر کھولے گا وہ آسمان پر بھی کھلے گا۔“
Matt UrduGeo 16:20  پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا، ”کسی کو بھی نہ بتاؤ کہ مَیں مسیح ہوں۔“
Matt UrduGeo 16:21  اُس وقت سے عیسیٰ اپنے شاگردوں پر واضح کرنے لگا، ”لازم ہے کہ مَیں یروشلم جا کر قوم کے بزرگوں، راہنما اماموں اور شریعت کے علما کے ہاتھوں بہت دُکھ اُٹھاؤں۔ مجھے قتل کیا جائے گا، لیکن تیسرے دن مَیں جی اُٹھوں گا۔“
Matt UrduGeo 16:22  اِس پر پطرس اُسے ایک طرف لے جا کر سمجھانے لگا۔ ”اے خداوند، اللہ نہ کرے کہ یہ کبھی بھی آپ کے ساتھ ہو۔“
Matt UrduGeo 16:23  عیسیٰ نے مُڑ کر پطرس سے کہا، ”شیطان، میرے سامنے سے ہٹ جا! تُو میرے لئے ٹھوکر کا باعث ہے، کیونکہ تُو اللہ کی سوچ نہیں رکھتا بلکہ انسان کی۔“
Matt UrduGeo 16:24  پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”جو میرے پیچھے آنا چاہے وہ اپنے آپ کا انکار کرے اور اپنی صلیب اُٹھا کر میرے پیچھے ہو لے۔
Matt UrduGeo 16:25  کیونکہ جو اپنی جان کو بچائے رکھنا چاہے وہ اُسے کھو دے گا۔ لیکن جو میری خاطر اپنی جان کھو دے وہی اُسے پا لے گا۔
Matt UrduGeo 16:26  کیا فائدہ ہے اگر کسی کو پوری دنیا حاصل ہو جائے، لیکن وہ اپنی جان سے محروم ہو جائے؟ انسان اپنی جان کے بدلے کیا دے سکتا ہے؟
Matt UrduGeo 16:27  کیونکہ ابنِ آدم اپنے باپ کے جلال میں اپنے فرشتوں کے ساتھ آئے گا، اور اُس وقت وہ ہر ایک کو اُس کے کام کا بدلہ دے گا۔
Matt UrduGeo 16:28  مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، یہاں کچھ ایسے لوگ کھڑے ہیں جو مرنے سے پہلے ہی ابنِ آدم کو اُس کی بادشاہی میں آتے ہوئے دیکھیں گے۔“
Chapter 17
Matt UrduGeo 17:1  چھ دن کے بعد عیسیٰ صرف پطرس، یعقوب اور یوحنا کو اپنے ساتھ لے کر اونچے پہاڑ پر چڑھ گیا۔
Matt UrduGeo 17:2  وہاں اُس کی شکل و صورت اُن کے سامنے بدل گئی۔ اُس کا چہرہ سورج کی طرح چمکنے لگا، اور اُس کے کپڑے نور کی مانند سفید ہو گئے۔
Matt UrduGeo 17:3  اچانک الیاس اور موسیٰ ظاہر ہوئے اور عیسیٰ سے باتیں کرنے لگے۔
Matt UrduGeo 17:4  پطرس بول اُٹھا، ”خداوند، کتنی اچھی بات ہے کہ ہم یہاں ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو مَیں تین جھونپڑیاں بناؤں گا، ایک آپ کے لئے، ایک موسیٰ کے لئے اور ایک الیاس کے لئے۔“
Matt UrduGeo 17:5  وہ ابھی بات کر ہی رہا تھا کہ ایک چمک دار بادل آ کر اُن پر چھا گیا اور بادل میں سے ایک آواز سنائی دی، ”یہ میرا پیارا فرزند ہے، جس سے مَیں خوش ہوں۔ اِس کی سنو۔“
Matt UrduGeo 17:6  یہ سن کر شاگرد دہشت کھا کر اوندھے منہ گر گئے۔
Matt UrduGeo 17:7  لیکن عیسیٰ نے آ کر اُنہیں چھوا۔ اُس نے کہا، ”اُٹھو، مت ڈرو۔“
Matt UrduGeo 17:8  جب اُنہوں نے نظر اُٹھائی تو عیسیٰ کے سوا کسی کو نہ دیکھا۔
Matt UrduGeo 17:9  وہ پہاڑ سے اُترنے لگے تو عیسیٰ نے اُنہیں حکم دیا، ”جو کچھ تم نے دیکھا ہے اُسے اُس وقت تک کسی کو نہ بتانا جب تک کہ ابنِ آدم مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے۔“
Matt UrduGeo 17:10  شاگردوں نے اُس سے پوچھا، ”شریعت کے علما کیوں کہتے ہیں کہ مسیح کی آمد سے پہلے الیاس کا آنا ضروری ہے؟“
Matt UrduGeo 17:11  عیسیٰ نے جواب دیا، ”الیاس تو ضرور سب کچھ بحال کرنے کے لئے آئے گا۔
Matt UrduGeo 17:12  لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ الیاس تو آ چکا ہے اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ اُس کے ساتھ جو چاہا کیا۔ اِسی طرح ابنِ آدم بھی اُن کے ہاتھوں دُکھ اُٹھائے گا۔“
Matt UrduGeo 17:13  پھر شاگردوں کو سمجھ آئی کہ وہ اُن کے ساتھ یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی بات کر رہا تھا۔
Matt UrduGeo 17:14  جب وہ نیچے ہجوم کے پاس پہنچے تو ایک آدمی نے عیسیٰ کے سامنے آ کر گھٹنے ٹیکے
Matt UrduGeo 17:15  اور کہا، ”خداوند، میرے بیٹے پر رحم کریں، اُسے مرگی کے دورے پڑتے ہیں اور اُسے شدید تکلیف اُٹھانی پڑتی ہے۔ کئی بار وہ آگ یا پانی میں گر جاتا ہے۔
Matt UrduGeo 17:16  مَیں اُسے آپ کے شاگردوں کے پاس لایا تھا، لیکن وہ اُسے شفا نہ دے سکے۔“
Matt UrduGeo 17:17  عیسیٰ نے جواب دیا، ”ایمان سے خالی اور ٹیڑھی نسل! مَیں کب تک تمہارے ساتھ رہوں، کب تک تمہیں برداشت کروں؟ لڑکے کو میرے پاس لے آؤ۔“
Matt UrduGeo 17:18  عیسیٰ نے بدروح کو ڈانٹا، تو وہ لڑکے میں سے نکل گئی۔ اُسی لمحے اُسے شفا مل گئی۔
Matt UrduGeo 17:19  بعد میں شاگردوں نے علیٰحدگی میں عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھا، ”ہم بدروح کو کیوں نہ نکال سکے؟“
Matt UrduGeo 17:20  اُس نے جواب دیا، ”اپنے ایمان کی کمی کے سبب سے۔ مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، اگر تمہارا ایمان رائی کے دانے کے برابر بھی ہو تو پھر تم اِس پہاڑ کو کہہ سکو گے، ’اِدھر سے اُدھر کھسک جا،‘ تو وہ کھسک جائے گا۔ اور تمہارے لئے کچھ بھی ناممکن نہیں ہو گا۔
Matt UrduGeo 17:21  [لیکن اِس قسم کی بدروح دعا اور روزے کے بغیر نہیں نکلتی۔]“
Matt UrduGeo 17:22  جب وہ گلیل میں جمع ہوئے تو عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”ابنِ آدم کو آدمیوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 17:23  وہ اُسے قتل کریں گے، لیکن تین دن کے بعد وہ جی اُٹھے گا۔“ یہ سن کر شاگرد نہایت غمگین ہوئے۔
Matt UrduGeo 17:24  وہ کفرنحوم پہنچے تو بیت المُقدّس کا ٹیکس جمع کرنے والے پطرس کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”کیا آپ کا اُستاد بیت المُقدّس کا ٹیکس ادا نہیں کرتا؟“
Matt UrduGeo 17:25  ”جی، وہ کرتا ہے،“ پطرس نے جواب دیا۔ وہ گھر میں آیا تو عیسیٰ پہلے ہی بولنے لگا، ”کیا خیال ہے شمعون، دنیا کے بادشاہ کن سے ڈیوٹی اور ٹیکس لیتے ہیں، اپنے فرزندوں سے یا اجنبیوں سے؟“
Matt UrduGeo 17:26  پطرس نے جواب دیا، ”اجنبیوں سے۔“ عیسیٰ بولا ”تو پھر اُن کے فرزند ٹیکس دینے سے بَری ہوئے۔
Matt UrduGeo 17:27  لیکن ہم اُنہیں ناراض نہیں کرنا چاہتے۔ اِس لئے جھیل پر جا کر اُس میں ڈوری ڈال دینا۔ جو مچھلی تُو پہلے پکڑے گا اُس کا منہ کھولنا تو اُس میں سے چاندی کا سِکہ نکلے گا۔ اُسے لے کر اُنہیں میرے اور اپنے لئے ادا کر دے۔“
Chapter 18
Matt UrduGeo 18:1  اُس وقت شاگرد عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”آسمان کی بادشاہی میں کون سب سے بڑا ہے؟“
Matt UrduGeo 18:2  جواب میں عیسیٰ نے ایک چھوٹے بچے کو بُلا کر اُن کے درمیان کھڑا کیا
Matt UrduGeo 18:3  اور کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں اگر تم بدل کر چھوٹے بچوں کی مانند نہ بنو تو تم کبھی آسمان کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو گے۔
Matt UrduGeo 18:4  اِس لئے جو بھی اپنے آپ کو اِس بچے کی طرح چھوٹا بنائے گا وہ آسمان میں سب سے بڑا ہو گا۔
Matt UrduGeo 18:5  اور جو بھی میرے نام میں اِس جیسے چھوٹے بچے کو قبول کرے وہ مجھے قبول کرتا ہے۔
Matt UrduGeo 18:6  لیکن جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے کسی کو گناہ کرنے پر اُکسائے اُس کے لئے بہتر ہے کہ اُس کے گلے میں بڑی چکّی کا پاٹ باندھ کر اُسے سمندر کی گہرائیوں میں ڈبو دیا جائے۔
Matt UrduGeo 18:7  دنیا پر اُن چیزوں کی وجہ سے افسوس جو گناہ کرنے پر اُکساتی ہیں۔ لازم ہے کہ ایسی آزمائشیں آئیں، لیکن اُس شخص پر افسوس جس کی معرفت وہ آئیں۔
Matt UrduGeo 18:8  اگر تیرا ہاتھ یا پاؤں تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ کر پھینک دینا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو ہاتھوں یا دو پاؤں سمیت جہنم کی ابدی آگ میں پھینکا جائے، بہتر یہ ہے کہ ایک ہاتھ یا پاؤں سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔
Matt UrduGeo 18:9  اور اگر تیری آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال کر پھینک دینا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو آنکھوں سمیت جہنم کی آگ میں پھینکا جائے بہتر یہ ہے کہ ایک آنکھ سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔
Matt UrduGeo 18:10  خبردار! تم اِن چھوٹوں میں سے کسی کو بھی حقیر نہ جاننا۔ کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ آسمان پر اِن کے فرشتے ہر وقت میرے باپ کے چہرے کو دیکھتے رہتے ہیں۔
Matt UrduGeo 18:11  [کیونکہ ابنِ آدم کھوئے ہوؤں کو ڈھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے۔]
Matt UrduGeo 18:12  تمہارا کیا خیال ہے؟ اگر کسی آدمی کی 100 بھیڑیں ہوں اور ایک بھٹک کر گم ہو جائے تو وہ کیا کرے گا؟ کیا وہ باقی 99 بھیڑیں پہاڑی علاقے میں چھوڑ کر بھٹکی ہوئی بھیڑ کو ڈھونڈنے نہیں جائے گا؟
Matt UrduGeo 18:13  اور مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ بھٹکی ہوئی بھیڑ کے ملنے پر وہ اُس کے بارے میں اُن باقی 99 بھیڑوں کی نسبت کہیں زیادہ خوشی منائے گا جو بھٹکی نہیں۔
Matt UrduGeo 18:14  بالکل اِسی طرح آسمان پر تمہارا باپ نہیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو جائے۔
Matt UrduGeo 18:15  اگر تیرے بھائی نے تیرا گناہ کیا ہو تو اکیلے اُس کے پاس جا کر اُس پر اُس کا گناہ ظاہر کر۔ اگر وہ تیری بات مانے تو تُو نے اپنے بھائی کو جیت لیا۔
Matt UrduGeo 18:16  لیکن اگر وہ نہ مانے تو ایک یا دو اَور لوگوں کو اپنے ساتھ لے جا تاکہ تمہاری ہر بات کی دو یا تین گواہوں سے تصدیق ہو جائے۔
Matt UrduGeo 18:17  اگر وہ اُن کی بات بھی نہ مانے تو جماعت کو بتا دینا۔ اور اگر وہ جماعت کی بھی نہ مانے تو اُس کے ساتھ غیرایمان دار یا ٹیکس لینے والے کا سا سلوک کر۔
Matt UrduGeo 18:18  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ بھی تم زمین پر باندھو گے آسمان پر بھی بندھے گا، اور جو کچھ زمین پر کھولو گے آسمان پر بھی کھلے گا۔
Matt UrduGeo 18:19  مَیں تم کو یہ بھی بتاتا ہوں کہ اگر تم میں سے دو شخص کسی بات کو مانگنے پر متفق ہو جائیں تو میرا آسمانی باپ تم کو بخشے گا۔
Matt UrduGeo 18:20  کیونکہ جہاں بھی دو یا تین افراد میرے نام میں جمع ہو جائیں وہاں مَیں اُن کے درمیان ہوں گا۔“
Matt UrduGeo 18:21  پھر پطرس نے عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھا، ”خداوند، جب میرا بھائی میرا گناہ کرے تو مَیں کتنی بار اُسے معاف کروں؟ سات بار تک؟“
Matt UrduGeo 18:22  عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے بتاتا ہوں، سات بار نہیں بلکہ 77 بار۔
Matt UrduGeo 18:23  اِس لئے آسمان کی بادشاہی ایک بادشاہ کی مانند ہے جو اپنے نوکروں کے قرضوں کا حساب کتاب کرنا چاہتا تھا۔
Matt UrduGeo 18:24  حساب کتاب شروع کرتے وقت ایک آدمی اُس کے سامنے پیش کیا گیا جو اربوں کے حساب سے اُس کا قرض دار تھا۔
Matt UrduGeo 18:25  وہ یہ رقم ادا نہ کر سکا، اِس لئے اُس کے مالک نے یہ قرض وصول کرنے کے لئے حکم دیا کہ اُسے بال بچوں اور تمام ملکیت سمیت فروخت کر دیا جائے۔
Matt UrduGeo 18:26  یہ سن کر نوکر منہ کے بل گرا اور منت کرنے لگا، ’مجھے مہلت دیں، مَیں پوری رقم ادا کر دوں گا۔‘
Matt UrduGeo 18:27  بادشاہ کو اُس پر ترس آیا۔ اُس نے اُس کا قرض معاف کر کے اُسے جانے دیا۔
Matt UrduGeo 18:28  لیکن جب یہی نوکر باہر نکلا تو ایک ہم خدمت ملا جو اُس کا چند ہزار روپوں کا قرض دار تھا۔ اُسے پکڑ کر وہ اُس کا گلا دبا کر کہنے لگا، ’اپنا قرض ادا کر!‘
Matt UrduGeo 18:29  دوسرا نوکر گر کر منت کرنے لگا، ’مجھے مہلت دیں، مَیں آپ کو ساری رقم ادا کر دوں گا۔‘
Matt UrduGeo 18:30  لیکن وہ اِس کے لئے تیار نہ ہوا، بلکہ جا کر اُسے اُس وقت تک جیل میں ڈلوایا جب تک وہ پوری رقم ادا نہ کر دے۔
Matt UrduGeo 18:31  جب باقی نوکروں نے یہ دیکھا تو اُنہیں شدید دُکھ ہوا اور اُنہوں نے اپنے مالک کے پاس جا کر سب کچھ بتا دیا جو ہوا تھا۔
Matt UrduGeo 18:32  اِس پر مالک نے اُس نوکر کو اپنے پاس بُلا لیا اور کہا، ’شریر نوکر! جب تُو نے میری منت کی تو مَیں نے تیرا پورا قرض معاف کر دیا۔
Matt UrduGeo 18:33  کیا لازم نہ تھا کہ تُو بھی اپنے ساتھی نوکر پر اُتنا رحم کرتا جتنا مَیں نے تجھ پر کیا تھا؟‘
Matt UrduGeo 18:34  غصے میں مالک نے اُسے جیل کے افسروں کے حوالے کر دیا تاکہ اُس پر اُس وقت تک تشدد کیا جائے جب تک وہ قرض کی پوری رقم ادا نہ کر دے۔
Matt UrduGeo 18:35  میرا آسمانی باپ تم میں سے ہر ایک کے ساتھ بھی ایسا ہی کرے گا اگر تم نے اپنے بھائی کو پورے دل سے معاف نہ کیا۔“
Chapter 19
Matt UrduGeo 19:1  یہ کہنے کے بعد عیسیٰ گلیل کو چھوڑ کر یہودیہ میں دریائے یردن کے پار چلا گیا۔
Matt UrduGeo 19:2  بڑا ہجوم اُس کے پیچھے ہو لیا اور اُس نے اُنہیں وہاں شفا دی۔
Matt UrduGeo 19:3  کچھ فریسی آئے اور اُسے پھنسانے کی غرض سے سوال کیا، ”کیا جائز ہے کہ مرد اپنی بیوی کو کسی بھی وجہ سے طلاق دے؟“
Matt UrduGeo 19:4  عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کلامِ مُقدّس میں نہیں پڑھا کہ ابتدا میں خالق نے اُنہیں مرد اور عورت بنایا؟
Matt UrduGeo 19:5  اور اُس نے فرمایا، ’اِس لئے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنی بیوی کے ساتھ پیوست ہو جاتا ہے۔ وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔‘
Matt UrduGeo 19:6  یوں وہ کلامِ مُقدّس کے مطابق دو نہیں رہتے بلکہ ایک ہو جاتے ہیں۔ جسے اللہ نے جوڑا ہے اُسے انسان جدا نہ کرے۔“
Matt UrduGeo 19:7  اُنہوں نے اعتراض کیا، ”تو پھر موسیٰ نے یہ کیوں فرمایا کہ آدمی طلاق نامہ لکھ کر بیوی کو رُخصت کر دے؟“
Matt UrduGeo 19:8  عیسیٰ نے جواب دیا، ”موسیٰ نے تمہاری سخت دلی کی وجہ سے تم کو اپنی بیوی کو طلاق دینے کی اجازت دی۔ لیکن ابتدا میں ایسا نہ تھا۔
Matt UrduGeo 19:9  مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جو اپنی بیوی کو جس نے زنا نہ کیا ہو طلاق دے اور کسی اَور سے شادی کرے، وہ زنا کرتا ہے۔“
Matt UrduGeo 19:10  شاگردوں نے اُس سے کہا، ”اگر شوہر اور بیوی کا آپس کا تعلق ایسا ہے تو شادی نہ کرنا بہتر ہے۔“
Matt UrduGeo 19:11  عیسیٰ نے جواب دیا، ”ہر کوئی یہ بات سمجھ نہیں سکتا بلکہ صرف وہ جسے اِس قابل بنا دیا گیا ہو۔
Matt UrduGeo 19:12  کیونکہ کچھ پیدائش ہی سے شادی کرنے کے قابل نہیں ہوتے، بعض کو دوسروں نے یوں بنایا ہے اور بعض نے آسمان کی بادشاہی کی خاطر شادی کرنے سے انکار کیا ہے۔ لہٰذا جو یہ سمجھ سکے وہ سمجھ لے۔“
Matt UrduGeo 19:13  ایک دن چھوٹے بچوں کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا تاکہ وہ اُن پر اپنے ہاتھ رکھ کر دعا کرے۔ لیکن شاگردوں نے لانے والوں کو ملامت کی۔
Matt UrduGeo 19:14  یہ دیکھ کر عیسیٰ نے کہا، ”بچوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں نہ روکو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی اِن جیسے لوگوں کو حاصل ہے۔“
Matt UrduGeo 19:15  اُس نے اُن پر اپنے ہاتھ رکھے اور پھر وہاں سے چلا گیا۔
Matt UrduGeo 19:16  پھر ایک آدمی عیسیٰ کے پاس آیا۔ اُس نے کہا، ”اُستاد، مَیں کون سا نیک کام کروں تاکہ ابدی زندگی مل جائے؟“
Matt UrduGeo 19:17  عیسیٰ نے جواب دیا، ”تُو مجھے نیکی کے بارے میں کیوں پوچھ رہا ہے؟ صرف ایک ہی نیک ہے۔ لیکن اگر تُو ابدی زندگی میں داخل ہونا چاہتا ہے تو احکام کے مطابق زندگی گزار۔“
Matt UrduGeo 19:18  آدمی نے پوچھا، ”کون سے احکام؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”قتل نہ کرنا، زنا نہ کرنا، چوری نہ کرنا، جھوٹی گواہی نہ دینا،
Matt UrduGeo 19:19  اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا اور اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔“
Matt UrduGeo 19:20  جوان آدمی نے جواب دیا، ”مَیں نے اِن تمام احکام کی پیروی کی ہے، اب کیا رہ گیا ہے؟“
Matt UrduGeo 19:21  عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”اگر تُو کامل ہونا چاہتا ہے تو جا اور اپنی پوری جائیداد فروخت کر کے پیسے غریبوں میں تقسیم کر دے۔ پھر تیرے لئے آسمان پر خزانہ جمع ہو جائے گا۔ اِس کے بعد آ کر میرے پیچھے ہو لے۔“
Matt UrduGeo 19:22  یہ سن کر نوجوان مایوس ہو کر چلا گیا، کیونکہ وہ نہایت دولت مند تھا۔
Matt UrduGeo 19:23  اِس پر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ دولت مند کے لئے آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونا مشکل ہے۔
Matt UrduGeo 19:24  مَیں یہ دوبارہ کہتا ہوں، امیر کے آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے کی نسبت زیادہ آسان یہ ہے کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں سے گزر جائے۔“
Matt UrduGeo 19:25  یہ سن کر شاگرد نہایت حیرت زدہ ہوئے اور پوچھنے لگے، ”پھر کس کو نجات حاصل ہو سکتی ہے؟“
Matt UrduGeo 19:26  عیسیٰ نے غور سے اُن کی طرف دیکھ کر جواب دیا، ”یہ انسان کے لئے تو ناممکن ہے، لیکن اللہ کے لئے سب کچھ ممکن ہے۔“
Matt UrduGeo 19:27  پھر پطرس بول اُٹھا، ”ہم تو اپنا سب کچھ چھوڑ کر آپ کے پیچھے ہو لئے ہیں۔ ہمیں کیا ملے گا؟“
Matt UrduGeo 19:28  عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، دنیا کی نئی تخلیق پر جب ابنِ آدم اپنے جلالی تخت پر بیٹھے گا تو تم بھی جنہوں نے میری پیروی کی ہے بارہ تختوں پر بیٹھ کر اسرائیل کے بارہ قبیلوں کی عدالت کرو گے۔
Matt UrduGeo 19:29  اور جس نے بھی میری خاطر اپنے گھروں، بھائیوں، بہنوں، باپ، ماں، بچوں یا کھیتوں کو چھوڑ دیا ہے اُسے سَو گُنا زیادہ مل جائے گا اور میراث میں ابدی زندگی پائے گا۔
Matt UrduGeo 19:30  لیکن بہت سے لوگ جو اب اوّل ہیں اُس وقت آخر ہوں گے اور جو اب آخر ہیں وہ اوّل ہوں گے۔
Chapter 20
Matt UrduGeo 20:1  کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُس زمین دار سے مطابقت رکھتی ہے جو ایک دن صبح سویرے نکلا تاکہ اپنے انگور کے باغ کے لئے مزدور ڈھونڈے۔
Matt UrduGeo 20:2  وہ اُن سے دِہاڑی کے لئے چاندی کا ایک سِکہ دینے پر متفق ہوا اور اُنہیں اپنے انگور کے باغ میں بھیج دیا۔
Matt UrduGeo 20:3  نو بجے وہ دوبارہ نکلا تو دیکھا کہ کچھ لوگ ابھی تک منڈی میں فارغ بیٹھے ہیں۔
Matt UrduGeo 20:4  اُس نے اُن سے کہا، ’تم بھی جا کر میرے انگور کے باغ میں کام کرو۔ مَیں تمہیں مناسب اُجرت دوں گا۔‘
Matt UrduGeo 20:5  چنانچہ وہ کام کرنے کے لئے چلے گئے۔ بارہ بجے اور تین بجے دوپہر کے وقت بھی وہ نکلا اور اِس طرح کے فارغ مزدوروں کو کام پر لگایا۔
Matt UrduGeo 20:6  پھر شام کے پانچ بج گئے۔ وہ نکلا تو دیکھا کہ ابھی تک کچھ لوگ فارغ بیٹھے ہیں۔ اُس نے اُن سے پوچھا، ’تم کیوں پورا دن فارغ بیٹھے رہے ہو؟‘
Matt UrduGeo 20:7  اُنہوں نے جواب دیا، ’اِس لئے کہ کسی نے ہمیں کام پر نہیں لگایا۔‘ اُس نے اُن سے کہا، ’تم بھی جا کر میرے انگور کے باغ میں کام کرو۔‘
Matt UrduGeo 20:8  دن ڈھل گیا تو زمین دار نے اپنے افسر کو بتایا، ’مزدوروں کو بُلا کر اُنہیں مزدوری دے دے، آخر میں آنے والوں سے شروع کر کے پہلے آنے والوں تک۔‘
Matt UrduGeo 20:9  جو مزدور پانچ بجے آئے تھے اُنہیں چاندی کا ایک ایک سِکہ مل گیا۔
Matt UrduGeo 20:10  اِس لئے جب وہ آئے جو پہلے کام پر لگائے گئے تھے تو اُنہوں نے زیادہ ملنے کی توقع کی۔ لیکن اُنہیں بھی چاندی کا ایک ایک سِکہ ملا۔
Matt UrduGeo 20:11  اِس پر وہ زمین دار کے خلاف بڑبڑانے لگے،
Matt UrduGeo 20:12  ’یہ آدمی جنہیں آخر میں لگایا گیا اُنہوں نے صرف ایک گھنٹا کام کیا۔ توبھی آپ نے اُنہیں ہمارے برابر کی مزدوری دی حالانکہ ہمیں دن کا پورا بوجھ اور دھوپ کی شدت برداشت کرنی پڑی۔‘
Matt UrduGeo 20:13  لیکن زمین دار نے اُن میں سے ایک سے بات کی، ’یار، مَیں نے غلط کام نہیں کیا۔ کیا تُو چاندی کے ایک سِکے کے لئے مزدوری کرنے پر متفق نہ ہوا تھا؟
Matt UrduGeo 20:14  اپنے پیسے لے کر چلا جا۔ مَیں آخر میں کام پر لگنے والوں کو اُتنا ہی دینا چاہتا ہوں جتنا تجھے۔
Matt UrduGeo 20:15  کیا میرا حق نہیں کہ مَیں جیسا چاہوں اپنے پیسے خرچ کروں؟ یا کیا تُو اِس لئے حسد کرتا ہے کہ مَیں فیاض دل ہوں؟‘
Matt UrduGeo 20:16  یوں اوّل آخر میں آئیں گے اور جو آخری ہیں وہ اوّل ہو جائیں گے۔“
Matt UrduGeo 20:17  اب جب عیسیٰ یروشلم کی طرف بڑھ رہا تھا تو بارہ شاگردوں کو ایک طرف لے جا کر اُس نے اُن سے کہا،
Matt UrduGeo 20:18  ”ہم یروشلم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وہاں ابنِ آدم کو راہنما اماموں اور شریعت کے علما کے حوالے کر دیا جائے گا۔ وہ اُس پر سزائے موت کا فتویٰ دے کر
Matt UrduGeo 20:19  اُسے غیریہودیوں کے حوالے کر دیں گے تاکہ وہ اُس کا مذاق اُڑائیں، اُس کو کوڑے ماریں اور اُسے مصلوب کریں۔ لیکن تیسرے دن وہ جی اُٹھے گا۔“
Matt UrduGeo 20:20  پھر زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا کی ماں اپنے بیٹوں کو ساتھ لے کر عیسیٰ کے پاس آئی اور سجدہ کر کے کہا، ”آپ سے ایک گزارش ہے۔“
Matt UrduGeo 20:21  عیسیٰ نے پوچھا، ”تُو کیا چاہتی ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”اپنی بادشاہی میں میرے اِن بیٹوں میں سے ایک کو اپنے دائیں ہاتھ بیٹھنے دیں اور دوسرے کو بائیں ہاتھ۔“
Matt UrduGeo 20:22  عیسیٰ نے کہا، ”تم کو نہیں معلوم کہ کیا مانگ رہے ہو۔ کیا تم وہ پیالہ پی سکتے ہو جو مَیں پینے کو ہوں؟“ ”جی، ہم پی سکتے ہیں،“ اُنہوں نے جواب دیا۔
Matt UrduGeo 20:23  پھر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”تم میرا پیالہ تو ضرور پیو گے، لیکن یہ فیصلہ کرنا میرا کام نہیں کہ کون میرے دائیں ہاتھ بیٹھے گا اور کون بائیں ہاتھ۔ میرے باپ نے یہ مقام اُن ہی کے لئے تیار کیا ہے جن کو اُس نے خود مقرر کیا ہے۔“
Matt UrduGeo 20:24  جب باقی دس شاگردوں نے یہ سنا تو اُنہیں یعقوب اور یوحنا پر غصہ آیا۔
Matt UrduGeo 20:25  اِس پر عیسیٰ نے اُن سب کو بُلا کر کہا، ”تم جانتے ہو کہ قوموں کے حکمران اپنی رعایا پر رُعب ڈالتے ہیں اور اُن کے بڑے افسر اُن پر اپنے اختیار کا غلط استعمال کرتے ہیں۔
Matt UrduGeo 20:26  لیکن تمہارے درمیان ایسا نہیں ہے۔ جو تم میں بڑا ہونا چاہے وہ تمہارا خادم بنے
Matt UrduGeo 20:27  اور جو تم میں اوّل ہونا چاہے وہ تمہارا غلام بنے۔
Matt UrduGeo 20:28  کیونکہ ابنِ آدم بھی اِس لئے نہیں آیا کہ خدمت لے بلکہ اِس لئے کہ خدمت کرے اور اپنی جان فدیہ کے طور پر دے کر بہتوں کو چھڑائے۔“
Matt UrduGeo 20:29  جب وہ یریحو شہر سے نکلنے لگے تو ایک بڑا ہجوم اُن کے پیچھے چل رہا تھا۔
Matt UrduGeo 20:30  دو اندھے راستے کے کنارے بیٹھے تھے۔ جب اُنہوں نے سنا کہ عیسیٰ گزر رہا ہے تو وہ چلّانے لگے، ”خداوند، ابنِ داؤد، ہم پر رحم کریں۔“
Matt UrduGeo 20:31  ہجوم نے اُنہیں ڈانٹ کر کہا، ”خاموش!“ لیکن وہ اَور بھی اونچی آواز سے پکارتے رہے، ”خداوند، ابنِ داؤد، ہم پر رحم کریں۔“
Matt UrduGeo 20:32  عیسیٰ رُک گیا۔ اُس نے اُنہیں اپنے پاس بُلایا اور پوچھا، ”تم کیا چاہتے ہو کہ مَیں تمہارے لئے کروں؟“
Matt UrduGeo 20:33  اُنہوں نے جواب دیا، ”خداوند، یہ کہ ہم دیکھ سکیں۔“
Matt UrduGeo 20:34  عیسیٰ کو اُن پر ترس آیا۔ اُس نے اُن کی آنکھوں کو چھوا تو وہ فوراً بحال ہو گئیں۔ پھر وہ اُس کے پیچھے چلنے لگے۔
Chapter 21
Matt UrduGeo 21:1  وہ یروشلم کے قریب بیت فگے پہنچے۔ یہ گاؤں زیتون کے پہاڑ پر واقع تھا۔ عیسیٰ نے دو شاگردوں کو بھیجا
Matt UrduGeo 21:2  اور کہا، ”سامنے والے گاؤں میں جاؤ۔ وہاں تم کو فوراً ایک گدھی نظر آئے گی جو اپنے بچے کے ساتھ بندھی ہوئی ہو گی۔ اُنہیں کھول کر یہاں لے آؤ۔
Matt UrduGeo 21:3  اگر کوئی یہ دیکھ کر تم سے کچھ کہے تو اُسے بتا دینا، ’خداوند کو اِن کی ضرورت ہے۔‘ یہ سن کر وہ فوراً اِنہیں بھیج دے گا۔“
Matt UrduGeo 21:4  یوں نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی،
Matt UrduGeo 21:5  ’صیون بیٹی کو بتا دینا، دیکھ، تیرا بادشاہ تیرے پاس آ رہا ہے۔ وہ حلیم ہے اور گدھے پر، ہاں گدھی کے بچے پر سوار ہے۔‘
Matt UrduGeo 21:6  دونوں شاگرد چلے گئے۔ اُنہوں نے ویسا ہی کیا جیسا عیسیٰ نے اُنہیں بتایا تھا۔
Matt UrduGeo 21:7  وہ گدھی کو بچے سمیت لے آئے اور اپنے کپڑے اُن پر رکھ دیئے۔ پھر عیسیٰ اُن پر بیٹھ گیا۔
Matt UrduGeo 21:8  جب وہ چل پڑا تو بہت زیادہ لوگوں نے اُس کے آگے آگے راستے میں اپنے کپڑے بچھا دیئے۔ بعض نے شاخیں بھی اُس کے آگے آگے راستے میں بچھا دیں جو اُنہوں نے درختوں سے کاٹ لی تھیں۔
Matt UrduGeo 21:9  لوگ عیسیٰ کے آگے اور پیچھے چل رہے تھے اور چلّا کر یہ نعرے لگا رہے تھے، ”ابنِ داؤد کو ہوشعنا! مبارک ہے وہ جو رب کے نام سے آتا ہے۔ آسمان کی بلندیوں پر ہوشعنا۔“
Matt UrduGeo 21:10  جب عیسیٰ یروشلم میں داخل ہوا تو پورا شہر ہل گیا۔ سب نے پوچھا، ”یہ کون ہے؟“
Matt UrduGeo 21:11  ہجوم نے جواب دیا، ”یہ عیسیٰ ہے، وہ نبی جو گلیل کے ناصرت سے ہے۔“
Matt UrduGeo 21:12  اور عیسیٰ بیت المُقدّس میں جا کر اُن سب کو نکالنے لگا جو وہاں قربانیوں کے لئے درکار چیزوں کی خرید و فروخت کر رہے تھے۔ اُس نے سِکوں کا تبادلہ کرنے والوں کی میزیں اور کبوتر بیچنے والوں کی کرسیاں اُلٹ دیں
Matt UrduGeo 21:13  اور اُن سے کہا، ”کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’میرا گھر دعا کا گھر کہلائے گا۔‘ لیکن تم نے اُسے ڈاکوؤں کے اڈّے میں بدل دیا ہے۔“
Matt UrduGeo 21:14  اندھے اور لنگڑے بیت المُقدّس میں اُس کے پاس آئے اور اُس نے اُنہیں شفا دی۔
Matt UrduGeo 21:15  لیکن راہنما امام اور شریعت کے علما ناراض ہوئے جب اُنہوں نے اُس کے حیرت انگیز کام دیکھے اور یہ کہ بچے بیت المُقدّس میں ”ابنِ داؤد کو ہوشعنا“ چلّا رہے ہیں۔
Matt UrduGeo 21:16  اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”کیا آپ سن رہے ہیں کہ یہ بچے کیا کہہ رہے ہیں؟“ ”جی،“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کلامِ مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھا کہ ’تُو نے چھوٹے بچوں اور شیرخواروں کی زبان کو تیار کیا ہے تاکہ وہ تیری تمجید کریں‘؟“
Matt UrduGeo 21:17  پھر وہ اُنہیں چھوڑ کر شہر سے نکلا اور بیت عنیاہ پہنچا جہاں اُس نے رات گزاری۔
Matt UrduGeo 21:18  اگلے دن صبح سویرے جب وہ یروشلم لوٹ رہا تھا تو عیسیٰ کو بھوک لگی۔
Matt UrduGeo 21:19  راستے کے قریب انجیر کا ایک درخت دیکھ کر وہ اُس کے پاس گیا۔ لیکن جب وہ وہاں پہنچا تو دیکھا کہ پھل نہیں لگا بلکہ صرف پتے ہی پتے ہیں۔ اِس پر اُس نے درخت سے کہا، ”اب سے کبھی بھی تجھ میں پھل نہ لگے!“ درخت فوراً سوکھ گیا۔
Matt UrduGeo 21:20  یہ دیکھ کر شاگرد حیران ہوئے اور کہا، ”انجیر کا درخت اِتنی جلدی سے کس طرح سوکھ گیا؟“
Matt UrduGeo 21:21  عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، اگر تم شک نہ کرو بلکہ ایمان رکھو تو پھر تم نہ صرف ایسا کام کر سکو گے بلکہ اِس سے بھی بڑا۔ تم اِس پہاڑ سے کہو گے، ’اُٹھ، اپنے آپ کو سمندر میں گرا دے‘ تو یہ ہو جائے گا۔
Matt UrduGeo 21:22  اگر تم ایمان رکھو تو جو کچھ بھی تم دعا میں مانگو گے وہ تم کو مل جائے گا۔“
Matt UrduGeo 21:23  عیسیٰ بیت المُقدّس میں داخل ہو کر تعلیم دینے لگا۔ اِتنے میں راہنما امام اور قوم کے بزرگ اُس کے پاس آئے اور پوچھا، ”آپ یہ سب کچھ کس اختیار سے کر رہے ہیں؟ کس نے آپ کو یہ اختیار دیا ہے؟“
Matt UrduGeo 21:24  عیسیٰ نے جواب دیا، ”میرا بھی تم سے ایک سوال ہے۔ اِس کا جواب دو تو پھر تم کو بتا دوں گا کہ مَیں یہ کس اختیار سے کر رہا ہوں۔
Matt UrduGeo 21:25  مجھے بتاؤ کہ یحییٰ کا بپتسمہ کہاں سے تھا — کیا وہ آسمانی تھا یا انسانی؟“ وہ آپس میں بحث کرنے لگے، ”اگر ہم کہیں ’آسمانی‘ تو وہ پوچھے گا، ’تو پھر تم اُس پر ایمان کیوں نہ لائے؟‘
Matt UrduGeo 21:26  لیکن ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ انسانی تھا؟ ہم تو عام لوگوں سے ڈرتے ہیں، کیونکہ وہ سب مانتے ہیں کہ یحییٰ نبی تھا۔“
Matt UrduGeo 21:27  چنانچہ اُنہوں نے جواب دیا، ”ہم نہیں جانتے۔“ عیسیٰ نے کہا، ”پھر مَیں بھی تم کو نہیں بتاتا کہ مَیں یہ سب کچھ کس اختیار سے کر رہا ہوں۔
Matt UrduGeo 21:28  تمہارا کیا خیال ہے؟ ایک آدمی کے دو بیٹے تھے۔ باپ بڑے بیٹے کے پاس گیا اور کہا، ’بیٹا، آج انگور کے باغ میں جا کر کام کر۔‘
Matt UrduGeo 21:29  بیٹے نے جواب دیا، ’مَیں جانا نہیں چاہتا،‘ لیکن بعد میں اُس نے اپنا خیال بدل لیا اور باغ میں چلا گیا۔
Matt UrduGeo 21:30  اِتنے میں باپ چھوٹے بیٹے کے پاس بھی گیا اور اُسے باغ میں جانے کو کہا۔ ’جی جناب، مَیں جاؤں گا،‘ چھوٹے بیٹے نے کہا۔ لیکن وہ نہ گیا۔
Matt UrduGeo 21:31  اب مجھے بتاؤ کہ کس بیٹے نے اپنے باپ کی مرضی پوری کی؟“ ”پہلے بیٹے نے،“ اُنہوں نے جواب دیا۔ عیسیٰ نے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ ٹیکس لینے والے اور کسبیاں تم سے پہلے اللہ کی بادشاہی میں داخل ہو رہے ہیں۔
Matt UrduGeo 21:32  کیونکہ یحییٰ تم کو راست بازی کی راہ دکھانے آیا اور تم اُس پر ایمان نہ لائے۔ لیکن ٹیکس لینے والے اور کسبیاں اُس پر ایمان لائے۔ اور یہ دیکھ کر بھی تم نے اپنا خیال نہ بدلا اور اُس پر ایمان نہ لائے۔
Matt UrduGeo 21:33  ایک اَور تمثیل سنو۔ ایک زمین دار تھا جس نے انگور کا باغ لگایا۔ اُس نے اُس کی چاردیواری بنائی، انگوروں کا رس نکالنے کے لئے ایک گڑھے کی کھدائی کی اور پہرے داروں کے لئے بُرج تعمیر کیا۔ پھر وہ اُسے مزارعوں کے سپرد کر کے بیرونِ ملک چلا گیا۔
Matt UrduGeo 21:34  جب انگور کو توڑنے کا وقت قریب آ گیا تو اُس نے اپنے نوکروں کو مزارعوں کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُن سے مالک کا حصہ وصول کریں۔
Matt UrduGeo 21:35  لیکن مزارعوں نے اُس کے نوکروں کو پکڑ لیا۔ اُنہوں نے ایک کی پٹائی کی، دوسرے کو قتل کیا اور تیسرے کو سنگسار کیا۔
Matt UrduGeo 21:36  پھر مالک نے مزید نوکروں کو اُن کے پاس بھیج دیا جو پہلے کی نسبت زیادہ تھے۔ لیکن مزارعوں نے اُن کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا۔
Matt UrduGeo 21:37  آخرکار زمین دار نے اپنے بیٹے کو اُن کے پاس بھیجا۔ اُس نے کہا، ’آخر میرے بیٹے کا تو لحاظ کریں گے۔‘
Matt UrduGeo 21:38  لیکن بیٹے کو دیکھ کر مزارع ایک دوسرے سے کہنے لگے، ’یہ زمین کا وارث ہے۔ آؤ، ہم اِسے قتل کر کے اُس کی میراث پر قبضہ کر لیں۔‘
Matt UrduGeo 21:39  اُنہوں نے اُسے پکڑ کر باغ سے باہر پھینک دیا اور قتل کیا۔“
Matt UrduGeo 21:40  عیسیٰ نے پوچھا، ”اب بتاؤ، باغ کا مالک جب آئے گا تو اُن مزارعوں کے ساتھ کیا کرے گا؟“
Matt UrduGeo 21:41  اُنہوں نے جواب دیا، ”وہ اُنہیں بُری طرح تباہ کرے گا اور باغ کو دوسروں کے سپرد کر دے گا، ایسے مزارعوں کے سپرد جو وقت پر اُسے فصل کا اُس کا حصہ دیں گے۔“
Matt UrduGeo 21:42  عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”کیا تم نے کبھی کلام کا یہ حوالہ نہیں پڑھا، ’جس پتھر کو مکان بنانے والوں نے رد کیا، وہ کونے کا بنیادی پتھر بن گیا۔ یہ رب نے کیا اور دیکھنے میں کتنا حیرت انگیز ہے‘؟
Matt UrduGeo 21:43  اِس لئے مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ اللہ کی بادشاہی تم سے لے لی جائے گی اور ایک ایسی قوم کو دی جائے گی جو اِس کے مطابق پھل لائے گی۔
Matt UrduGeo 21:44  جو اِس پتھر پر گرے گا وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا، جبکہ جس پر وہ خود گرے گا اُسے وہ پیس ڈالے گا۔“
Matt UrduGeo 21:45  عیسیٰ کی تمثیلیں سن کر راہنما امام اور فریسی سمجھ گئے کہ وہ ہمارے بارے میں بات کر رہا ہے۔
Matt UrduGeo 21:46  اُنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ عوام سے ڈرتے تھے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ عیسیٰ نبی ہے۔
Chapter 22
Matt UrduGeo 22:1  عیسیٰ نے ایک بار پھر تمثیلوں میں اُن سے بات کی۔
Matt UrduGeo 22:2  ”آسمان کی بادشاہی ایک بادشاہ سے مطابقت رکھتی ہے جس نے اپنے بیٹے کی شادی کی ضیافت کی تیاریاں کروائیں۔
Matt UrduGeo 22:3  جب ضیافت کا وقت آ گیا تو اُس نے اپنے نوکروں کو مہمانوں کے پاس یہ اطلاع دینے کے لئے بھیجا کہ وہ آئیں، لیکن وہ آنا نہیں چاہتے تھے۔
Matt UrduGeo 22:4  پھر اُس نے مزید کچھ نوکروں کو بھیج کر کہا، ’مہمانوں کو بتانا کہ مَیں نے اپنا کھانا تیار کر رکھا ہے۔ بَیلوں اور موٹے تازے بچھڑوں کو ذبح کیا گیا ہے،
Matt UrduGeo 22:5  سب کچھ تیار ہے۔ آئیں، ضیافت میں شریک ہو جائیں۔‘ لیکن مہمانوں نے پروا نہ کی بلکہ اپنے مختلف کاموں میں لگ گئے۔ ایک اپنے کھیت کو چلا گیا، دوسرا اپنے کاروبار میں مصروف ہو گیا۔
Matt UrduGeo 22:6  باقیوں نے بادشاہ کے نوکروں کو پکڑ لیا اور اُن سے بُرا سلوک کر کے اُنہیں قتل کیا۔
Matt UrduGeo 22:7  بادشاہ بڑے طیش میں آ گیا۔ اُس نے اپنی فوج کو بھیج کر قاتلوں کو تباہ کر دیا اور اُن کا شہر جلا دیا۔
Matt UrduGeo 22:8  پھر اُس نے اپنے نوکروں سے کہا، ’شادی کی ضیافت تو تیار ہے، لیکن جن مہمانوں کو مَیں نے دعوت دی تھی وہ آنے کے لائق نہیں تھے۔
Matt UrduGeo 22:9  اب وہاں جاؤ جہاں سڑکیں شہر سے نکلتی ہیں اور جس سے بھی ملاقات ہو جائے اُسے ضیافت کے لئے دعوت دے دینا۔‘
Matt UrduGeo 22:10  چنانچہ نوکر سڑکوں پر نکلے اور جس سے بھی ملاقات ہوئی اُسے لائے، خواہ وہ اچھا تھا یا بُرا۔ یوں شادی ہال مہمانوں سے بھر گیا۔
Matt UrduGeo 22:11  لیکن جب بادشاہ مہمانوں سے ملنے کے لئے اندر آیا تو اُسے ایک آدمی نظر آیا جس نے شادی کے لئے مناسب کپڑے نہیں پہنے تھے۔
Matt UrduGeo 22:12  بادشاہ نے پوچھا، ’دوست، تم شادی کا لباس پہنے بغیر اندر کس طرح آئے؟‘ وہ آدمی کوئی جواب نہ دے سکا۔
Matt UrduGeo 22:13  پھر بادشاہ نے اپنے درباریوں کو حکم دیا، ’اِس کے ہاتھ اور پاؤں باندھ کر اِسے باہر تاریکی میں پھینک دو، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔‘
Matt UrduGeo 22:14  کیونکہ بُلائے ہوئے تو بہت ہیں، لیکن چنے ہوئے کم۔“
Matt UrduGeo 22:15  پھر فریسیوں نے جا کر آپس میں مشورہ کیا کہ ہم عیسیٰ کو کس طرح ایسی بات کرنے کے لئے اُبھاریں جس سے اُسے پکڑا جا سکے۔
Matt UrduGeo 22:16  اِس مقصد کے تحت اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو ہیرودیس کے پیروکاروں سمیت عیسیٰ کے پاس بھیجا۔ اُنہوں نے کہا، ”اُستاد، ہم جانتے ہیں کہ آپ سچے ہیں اور دیانت داری سے اللہ کی راہ کی تعلیم دیتے ہیں۔ آپ کسی کی پروا نہیں کرتے کیونکہ آپ غیرجانب دار ہیں۔
Matt UrduGeo 22:17  اب ہمیں اپنی رائے بتائیں۔ کیا رومی شہنشاہ کو ٹیکس دینا جائز ہے یا ناجائز؟“
Matt UrduGeo 22:18  لیکن عیسیٰ نے اُن کی بُری نیت پہچان لی۔ اُس نے کہا، ”ریاکارو، تم مجھے کیوں پھنسانا چاہتے ہو؟
Matt UrduGeo 22:19  مجھے وہ سِکہ دکھاؤ جو ٹیکس ادا کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔“ وہ اُس کے پاس چاندی کا ایک رومی سِکہ لے آئے
Matt UrduGeo 22:20  تو اُس نے پوچھا، ”کس کی صورت اور نام اِس پر کندہ ہے؟“
Matt UrduGeo 22:21  اُنہوں نے جواب دیا، ”شہنشاہ کا۔“ اُس نے کہا، ”تو جو شہنشاہ کا ہے شہنشاہ کو دو اور جو اللہ کا ہے اللہ کو۔“
Matt UrduGeo 22:22  اُس کا یہ جواب سن کر وہ ہکا بکا رہ گئے اور اُسے چھوڑ کر چلے گئے۔
Matt UrduGeo 22:23  اُس دن صدوقی عیسیٰ کے پاس آئے۔ صدوقی نہیں مانتے کہ روزِ قیامت مُردے جی اُٹھیں گے۔ اُنہوں نے عیسیٰ سے ایک سوال کیا۔
Matt UrduGeo 22:24  ”اُستاد، موسیٰ نے ہمیں حکم دیا کہ اگر کوئی شادی شدہ آدمی بےاولاد مر جائے اور اُس کا بھائی ہو تو بھائی کا فرض ہے کہ وہ بیوہ سے شادی کر کے اپنے بھائی کے لئے اولاد پیدا کرے۔
Matt UrduGeo 22:25  اب فرض کریں کہ ہمارے درمیان سات بھائی تھے۔ پہلے نے شادی کی، لیکن بےاولاد فوت ہوا۔ اِس لئے دوسرے بھائی نے بیوہ سے شادی کی۔
Matt UrduGeo 22:26  لیکن وہ بھی بےاولاد مر گیا۔ پھر تیسرے بھائی نے اُس سے شادی کی۔ یہ سلسلہ ساتویں بھائی تک جاری رہا۔ یکے بعد دیگرے ہر بھائی بیوہ سے شادی کرنے کے بعد مر گیا۔
Matt UrduGeo 22:27  آخر میں بیوہ بھی فوت ہو گئی۔
Matt UrduGeo 22:28  اب بتائیں کہ قیامت کے دن وہ کس کی بیوی ہو گی؟ کیونکہ سات کے سات بھائیوں نے اُس سے شادی کی تھی۔“
Matt UrduGeo 22:29  عیسیٰ نے جواب دیا، ”تم اِس لئے غلطی پر ہو کہ نہ تم کلامِ مُقدّس سے واقف ہو، نہ اللہ کی قدرت سے۔
Matt UrduGeo 22:30  کیونکہ قیامت کے دن لوگ نہ شادی کریں گے نہ اُن کی شادی کرائی جائے گی بلکہ وہ آسمان پر فرشتوں کی مانند ہوں گے۔
Matt UrduGeo 22:31  رہی یہ بات کہ مُردے جی اُٹھیں گے، کیا تم نے وہ بات نہیں پڑھی جو اللہ نے تم سے کہی؟
Matt UrduGeo 22:32  اُس نے فرمایا، ’مَیں ابراہیم کا خدا، اسحاق کا خدا اور یعقوب کا خدا ہوں،‘ حالانکہ اُس وقت تینوں کافی عرصے سے مر چکے تھے۔ اِس کا مطلب ہے کہ یہ حقیقت میں زندہ ہیں۔ کیونکہ اللہ مُردوں کا نہیں بلکہ زندوں کا خدا ہے۔“
Matt UrduGeo 22:33  یہ سن کر ہجوم اُس کی تعلیم کے باعث حیران رہ گیا۔
Matt UrduGeo 22:34  جب فریسیوں نے سنا کہ عیسیٰ نے صدوقیوں کو لاجواب کر دیا ہے تو وہ جمع ہوئے۔
Matt UrduGeo 22:35  اُن میں سے ایک نے جو شریعت کا عالِم تھا اُسے پھنسانے کے لئے سوال کیا،
Matt UrduGeo 22:36  ”اُستاد، شریعت میں سب سے بڑا حکم کون سا ہے؟“
Matt UrduGeo 22:37  عیسیٰ نے جواب دیا، ”’رب اپنے خدا سے اپنے پورے دل، اپنی پوری جان اور اپنے پورے ذہن سے پیار کرنا۔‘
Matt UrduGeo 22:38  یہ اوّل اور سب سے بڑا حکم ہے۔
Matt UrduGeo 22:39  اور دوسرا حکم اِس کے برابر یہ ہے، ’اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔‘
Matt UrduGeo 22:40  تمام شریعت اور نبیوں کی تعلیمات اِن دو احکام پر مبنی ہیں۔“
Matt UrduGeo 22:41  جب فریسی اکٹھے تھے تو عیسیٰ نے اُن سے پوچھا،
Matt UrduGeo 22:42  ”تمہارا مسیح کے بارے میں کیا خیال ہے؟ وہ کس کا فرزند ہے؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”وہ داؤد کا فرزند ہے۔“
Matt UrduGeo 22:43  عیسیٰ نے کہا، ”تو پھر داؤد روح القدس کی معرفت اُسے کس طرح ’رب‘ کہتا ہے؟ کیونکہ وہ فرماتا ہے،
Matt UrduGeo 22:44  ’رب نے میرے رب سے کہا، میرے دہنے ہاتھ بیٹھ، جب تک مَیں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کے نیچے نہ کر دوں۔‘
Matt UrduGeo 22:45  داؤد تو خود مسیح کو رب کہتا ہے۔ تو پھر وہ کس طرح اُس کا فرزند ہو سکتا ہے؟“
Matt UrduGeo 22:46  کوئی بھی جواب نہ دے سکا، اور اُس دن سے کسی نے بھی اُس سے مزید کچھ پوچھنے کی جرأت نہ کی۔
Chapter 23
Matt UrduGeo 23:1  پھر عیسیٰ ہجوم اور اپنے شاگردوں سے مخاطب ہوا،
Matt UrduGeo 23:2  ”شریعت کے علما اور فریسی موسیٰ کی کرسی پر بیٹھے ہیں۔
Matt UrduGeo 23:3  چنانچہ جو کچھ وہ تم کو بتاتے ہیں وہ کرو اور اُس کے مطابق زندگی گزارو۔ لیکن جو کچھ وہ کرتے ہیں وہ نہ کرو، کیونکہ وہ خود اپنی تعلیم کے مطابق زندگی نہیں گزارتے۔
Matt UrduGeo 23:4  وہ بھاری گٹھڑیاں باندھ باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھ دیتے ہیں، لیکن خود اُنہیں اُٹھانے کے لئے ایک اُنگلی تک ہلانے کو تیار نہیں ہوتے۔
Matt UrduGeo 23:5  جو بھی کرتے ہیں دکھاوے کے لئے کرتے ہیں۔ جو تعویذ وہ اپنے بازوؤں اور پیشانیوں پر باندھتے اور جو پُھندنے اپنے لباس سے لگاتے ہیں وہ خاص بڑے ہوتے ہیں۔
Matt UrduGeo 23:6  اُن کی بس ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ ضیافتوں اور عبادت خانوں میں عزت کی کرسیوں پر بیٹھ جائیں۔
Matt UrduGeo 23:7  جب لوگ بازاروں میں سلام کر کے اُن کی عزت کرتے اور ’اُستاد‘ کہہ کر اُن سے بات کرتے ہیں تو پھر وہ خوش ہو جاتے ہیں۔
Matt UrduGeo 23:8  لیکن تم کو اُستاد نہیں کہلانا چاہئے، کیونکہ تمہارا صرف ایک ہی اُستاد ہے جبکہ تم سب بھائی ہو۔
Matt UrduGeo 23:9  اور دنیا میں کسی کو ’باپ‘ کہہ کر اُس سے بات نہ کرو، کیونکہ تمہارا ایک ہی باپ ہے اور وہ آسمان پر ہے۔
Matt UrduGeo 23:10  ہادی نہ کہلانا کیونکہ تمہارا صرف ایک ہی ہادی ہے یعنی المسیح۔
Matt UrduGeo 23:11  تم میں سے سب سے بڑا شخص تمہارا خادم ہو گا۔
Matt UrduGeo 23:12  کیونکہ جو بھی اپنے آپ کو سرفراز کرے گا اُسے پست کیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو پست کرے گا اُسے سرفراز کیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 23:13  شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم لوگوں کے سامنے آسمان کی بادشاہی پر تالا لگاتے ہو۔ نہ تم خود داخل ہوتے ہو، نہ اُنہیں داخل ہونے دیتے ہو جو اندر جانا چاہتے ہیں۔
Matt UrduGeo 23:14  [شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم بیواؤں کے گھروں پر قبضہ کر لیتے اور دکھاوے کے لئے لمبی لمبی نماز پڑھتے ہو۔ اِس لئے تمہیں زیادہ سزا ملے گی۔]
Matt UrduGeo 23:15  شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم ایک نومرید بنانے کی خاطر خشکی اور تری کے لمبے سفر کرتے ہو۔ اور جب اِس میں کامیاب ہو جاتے ہو تو تم اُس شخص کو اپنی نسبت جہنم کا دُگنا شریر فرزند بنا دیتے ہو۔
Matt UrduGeo 23:16  اندھے راہنماؤ، تم پر افسوس! تم کہتے ہو، ’اگر کوئی بیت المُقدّس کی قَسم کھائے تو ضروری نہیں کہ وہ اُسے پورا کرے۔ لیکن اگر وہ بیت المُقدّس کے سونے کی قَسم کھائے تو لازم ہے کہ اُسے پورا کرے۔‘
Matt UrduGeo 23:17  اندھے احمقو! زیادہ اہم کیا ہے، سونا یا بیت المُقدّس جو سونے کو مخصوص و مُقدّس بناتا ہے؟
Matt UrduGeo 23:18  تم یہ بھی کہتے ہو، ’اگر کوئی قربان گاہ کی قَسم کھائے تو ضروری نہیں کہ وہ اُسے پورا کرے۔ لیکن اگر وہ قربان گاہ پر پڑے ہدیئے کی قَسم کھائے تو لازم ہے کہ وہ اُسے پورا کرے۔‘
Matt UrduGeo 23:19  اندھو! زیادہ اہم کیا ہے، ہدیہ یا قربان گاہ جو ہدیئے کو مخصوص و مُقدّس بناتی ہے؟
Matt UrduGeo 23:20  غرض، جو قربان گاہ کی قَسم کھاتا ہے وہ اُن تمام چیزوں کی قَسم بھی کھاتا ہے جو اُس پر پڑی ہیں۔
Matt UrduGeo 23:21  اور جو بیت المُقدّس کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی بھی قَسم کھاتا ہے جو اُس میں سکونت کرتا ہے۔
Matt UrduGeo 23:22  اور جو آسمان کی قَسم کھاتا ہے وہ اللہ کے تخت کی اور اُس پر بیٹھنے والے کی قَسم بھی کھاتا ہے۔
Matt UrduGeo 23:23  شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! گو تم بڑی احتیاط سے پودینے، اجوائن اور زیرے کا دسواں حصہ ہدیئے کے لئے مخصوص کرتے ہو، لیکن تم نے شریعت کی زیادہ اہم باتوں کو نظرانداز کر دیا ہے یعنی انصاف، رحم اور وفاداری کو۔ لازم ہے کہ تم یہ کام بھی کرو اور پہلا بھی نہ چھوڑو۔
Matt UrduGeo 23:24  اندھے راہنماؤ! تم اپنے مشروب چھانتے ہو تاکہ غلطی سے مچھر نہ پی لیا جائے، لیکن ساتھ ساتھ اونٹ کو نگل لیتے ہو۔
Matt UrduGeo 23:25  شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم باہر سے ہر پیالے اور برتن کی صفائی کرتے ہو، لیکن اندر سے وہ لُوٹ مار اور عیش پرستی سے بھرے ہوتے ہیں۔
Matt UrduGeo 23:26  اندھے فریسیو، پہلے اندر سے پیالے اور برتن کی صفائی کرو، اور پھر وہ باہر سے بھی پاک صاف ہو جائیں گے۔
Matt UrduGeo 23:27  شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم ایسی قبروں سے مطابقت رکھتے ہو جن پر سفیدی کی گئی ہو۔ گو وہ باہر سے دل کش نظر آتی ہیں، لیکن اندر سے وہ مُردوں کی ہڈیوں اور ہر قسم کی ناپاکی سے بھری ہوتی ہیں۔
Matt UrduGeo 23:28  تم بھی باہر سے راست باز دکھائی دیتے ہو جبکہ اندر سے تم ریاکاری اور بےدینی سے معمور ہوتے ہو۔
Matt UrduGeo 23:29  شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم نبیوں کے لئے قبریں تعمیر کرتے اور راست بازوں کے مزار سجاتے ہو۔
Matt UrduGeo 23:30  اور تم کہتے ہو، ’اگر ہم اپنے باپ دادا کے زمانے میں زندہ ہوتے تو نبیوں کو قتل کرنے میں شریک نہ ہوتے۔‘
Matt UrduGeo 23:31  لیکن یہ کہنے سے تم اپنے خلاف گواہی دیتے ہو کہ تم نبیوں کے قاتلوں کی اولاد ہو۔
Matt UrduGeo 23:32  اب جاؤ، وہ کام مکمل کرو جو تمہارے باپ دادا نے ادھورا چھوڑ دیا تھا۔
Matt UrduGeo 23:33  سانپو، زہریلے سانپوں کے بچو! تم کس طرح جہنم کی سزا سے بچ پاؤ گے؟
Matt UrduGeo 23:34  اِس لئے مَیں نبیوں، دانش مندوں اور شریعت کے عالِموں کو تمہارے پاس بھیج دیتا ہوں۔ اُن میں سے بعض کو تم قتل اور مصلوب کرو گے اور بعض کو اپنے عبادت خانوں میں لے جا کر کوڑے لگواؤ گے اور شہر بہ شہر اُن کا تعاقب کرو گے۔
Matt UrduGeo 23:35  نتیجے میں تم تمام راست بازوں کے قتل کے ذمہ دار ٹھہرو گے — راست باز ہابیل کے قتل سے لے کر زکریاہ بن برکیاہ کے قتل تک جسے تم نے بیت المُقدّس کے دروازے اور اُس کے صحن میں موجود قربان گاہ کے درمیان مار ڈالا۔
Matt UrduGeo 23:36  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہ سب کچھ اِسی نسل پر آئے گا۔
Matt UrduGeo 23:37  ہائے یروشلم، یروشلم! تُو جو نبیوں کو قتل کرتی اور اپنے پاس بھیجے ہوئے پیغمبروں کو سنگسار کرتی ہے۔ مَیں نے کتنی ہی بار تیری اولاد کو جمع کرنا چاہا، بالکل اُسی طرح جس طرح مرغی اپنے بچوں کو اپنے پَروں تلے جمع کر کے محفوظ کر لیتی ہے۔ لیکن تم نے نہ چاہا۔
Matt UrduGeo 23:38  اب تمہارے گھر کو ویران و سنسان چھوڑا جائے گا۔
Matt UrduGeo 23:39  کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں، تم مجھے اُس وقت تک دوبارہ نہیں دیکھو گے جب تک تم نہ کہو کہ مبارک ہے وہ جو رب کے نام سے آتا ہے۔“
Chapter 24
Matt UrduGeo 24:1  عیسیٰ بیت المُقدّس کو چھوڑ کر نکل رہا تھا کہ اُس کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور بیت المُقدّس کی مختلف عمارتوں کی طرف اُس کی توجہ دلانے لگے۔
Matt UrduGeo 24:2  لیکن عیسیٰ نے جواب میں کہا، ”کیا تم کو یہ سب کچھ نظر آتا ہے؟ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہاں پتھر پر پتھر نہیں رہے گا بلکہ سب کچھ ڈھا دیا جائے گا۔“
Matt UrduGeo 24:3  بعد میں عیسیٰ زیتون کے پہاڑ پر بیٹھ گیا۔ شاگرد اکیلے اُس کے پاس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”ہمیں ذرا بتائیں، یہ کب ہو گا؟ کیا کیا نظر آئے گا جس سے پتا چلے گا کہ آپ آنے والے ہیں اور یہ دنیا ختم ہونے والی ہے؟“
Matt UrduGeo 24:4  عیسیٰ نے جواب دیا، ”خبردار رہو کہ کوئی تمہیں گم راہ نہ کر دے۔
Matt UrduGeo 24:5  کیونکہ بہت سے لوگ میرا نام لے کر آئیں گے اور کہیں گے، ’مَیں ہی مسیح ہوں۔‘ یوں وہ بہتوں کو گم راہ کر دیں گے۔
Matt UrduGeo 24:6  جنگوں کی خبریں اور افواہیں تم تک پہنچیں گی، لیکن محتاط رہو تاکہ تم گھبرا نہ جاؤ۔ کیونکہ لازم ہے کہ یہ سب کچھ پیش آئے۔ توبھی ابھی آخرت نہیں ہو گی۔
Matt UrduGeo 24:7  ایک قوم دوسری کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو گی، اور ایک بادشاہی دوسری کے خلاف۔ کال پڑیں گے اور جگہ جگہ زلزلے آئیں گے۔
Matt UrduGeo 24:8  لیکن یہ صرف دردِ زہ کی ابتدا ہی ہو گی۔
Matt UrduGeo 24:9  پھر وہ تم کو بڑی مصیبت میں ڈال دیں گے اور تم کو قتل کریں گے۔ تمام قومیں تم سے اِس لئے نفرت کریں گی کہ تم میرے پیروکار ہو۔
Matt UrduGeo 24:10  اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہو کر ایک دوسرے کو دشمن کے حوالے کریں گے اور ایک دوسرے سے نفرت کریں گے۔
Matt UrduGeo 24:11  بہت سے جھوٹے نبی کھڑے ہو کر بہت سے لوگوں کو گم راہ کر دیں گے۔
Matt UrduGeo 24:12  بےدینی کے بڑھ جانے کی وجہ سے بیشتر لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔
Matt UrduGeo 24:13  لیکن جو آخر تک قائم رہے گا اُسے نجات ملے گی۔
Matt UrduGeo 24:14  اور بادشاہی کی اِس خوش خبری کے پیغام کا اعلان پوری دنیا میں کیا جائے گا تاکہ تمام قوموں کے سامنے اِس کی گواہی دی جائے۔ پھر ہی آخرت آئے گی۔
Matt UrduGeo 24:15  ایک دن آئے گا جب تم مُقدّس مقام میں وہ کچھ کھڑا دیکھو گے جس کا ذکر دانیال نبی نے کیا اور جو بےحرمتی اور تباہی کا باعث ہے۔“ (قاری اِس پر دھیان دے!)
Matt UrduGeo 24:16  ”اُس وقت یہودیہ کے رہنے والے بھاگ کر پہاڑی علاقے میں پناہ لیں۔
Matt UrduGeo 24:17  جو اپنے گھر کی چھت پر ہو وہ گھر میں سے کچھ ساتھ لے جانے کے لئے نہ اُترے۔
Matt UrduGeo 24:18  جو کھیت میں ہو وہ اپنی چادر ساتھ لے جانے کے لئے واپس نہ جائے۔
Matt UrduGeo 24:19  اُن خواتین پر افسوس جو اُن دنوں میں حاملہ ہوں یا اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہوں۔
Matt UrduGeo 24:20  دعا کرو کہ تم کو سردیوں کے موسم میں یا سبت کے دن ہجرت نہ کرنی پڑے۔
Matt UrduGeo 24:21  کیونکہ اُس وقت ایسی شدید مصیبت ہو گی کہ دنیا کی تخلیق سے آج تک دیکھنے میں نہ آئی ہو گی۔ اِس قسم کی مصیبت بعد میں بھی کبھی نہیں آئے گی۔
Matt UrduGeo 24:22  اور اگر اِس مصیبت کا دورانیہ مختصر نہ کیا جاتا تو کوئی نہ بچتا۔ لیکن اللہ کے چنے ہوؤں کی خاطر اِس کا دورانیہ مختصر کر دیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 24:23  اُس وقت اگر کوئی تم کو بتائے، ’دیکھو، مسیح یہاں ہے‘ یا ’وہ وہاں ہے‘ تو اُس کی بات نہ ماننا۔
Matt UrduGeo 24:24  کیونکہ جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے جو بڑے عجیب و غریب نشان اور معجزے دکھائیں گے تاکہ اللہ کے چنے ہوئے لوگوں کو بھی غلط راستے پرڈال دیں — اگر یہ ممکن ہوتا۔
Matt UrduGeo 24:25  دیکھو، مَیں نے تمہیں پہلے سے اِس سے آگاہ کر دیا ہے۔
Matt UrduGeo 24:26  چنانچہ اگر کوئی تم کو بتائے، ’دیکھو، وہ ریگستان میں ہے‘ تو وہاں جانے کے لئے نہ نکلنا۔ اور اگر کوئی کہے، ’دیکھو، وہ اندرونی کمروں میں ہے‘ تو اُس کا یقین نہ کرنا۔
Matt UrduGeo 24:27  کیونکہ جس طرح بادل کی بجلی مشرق میں کڑک کر مغرب تک چمکتی ہے اُسی طرح ابنِ آدم کی آمد بھی ہو گی۔
Matt UrduGeo 24:28  جہاں بھی لاش پڑی ہو وہاں گِدھ جمع ہو جائیں گے۔
Matt UrduGeo 24:29  مصیبت کے اُن دنوں کے عین بعد سورج تاریک ہو جائے گا اور چاند کی روشنی ختم ہو جائے گی۔ ستارے آسمان پر سے گر پڑیں گے اور آسمان کی قوتیں ہلائی جائیں گی۔
Matt UrduGeo 24:30  اُس وقت ابنِ آدم کا نشان آسمان پر نظر آئے گا۔ تب دنیا کی تمام قومیں ماتم کریں گی۔ وہ ابنِ آدم کو بڑی قدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے ہوئے دیکھیں گی۔
Matt UrduGeo 24:31  اور وہ اپنے فرشتوں کو بِگل کی اونچی آواز کے ساتھ بھیج دے گا تاکہ اُس کے چنے ہوؤں کو چاروں طرف سے جمع کریں، آسمان کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک اکٹھا کریں۔
Matt UrduGeo 24:32  انجیر کے درخت سے سبق سیکھو۔ جوں ہی اُس کی شاخیں نرم اور لچک دار ہو جاتی ہیں اور اُن سے کونپلیں پھوٹ نکلتی ہیں تو تم کو معلوم ہو جاتا ہے کہ گرمیوں کا موسم قریب آ گیا ہے۔
Matt UrduGeo 24:33  اِسی طرح جب تم یہ واقعات دیکھو گے تو جان لو گے کہ ابنِ آدم کی آمد قریب بلکہ دروازے پر ہے۔
Matt UrduGeo 24:34  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس نسل کے ختم ہونے سے پہلے پہلے یہ سب کچھ واقع ہو گا۔
Matt UrduGeo 24:35  آسمان و زمین تو جاتے رہیں گے، لیکن میری باتیں ہمیشہ تک قائم رہیں گی۔
Matt UrduGeo 24:36  لیکن کسی کو بھی علم نہیں کہ یہ کس دن یا کون سی گھڑی رونما ہو گا۔ آسمان کے فرشتوں اور فرزند کو بھی علم نہیں بلکہ صرف باپ کو۔
Matt UrduGeo 24:37  جب ابنِ آدم آئے گا تو حالات نوح کے دنوں جیسے ہوں گے۔
Matt UrduGeo 24:38  کیونکہ سیلاب سے پہلے کے دنوں میں لوگ اُس وقت تک کھاتے پیتے اور شادیاں کرتے کراتے رہے جب تک نوح کشتی میں داخل نہ ہو گیا۔
Matt UrduGeo 24:39  وہ اُس وقت تک آنے والی مصیبت کے بارے میں لا علم رہے جب تک سیلاب آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا۔ جب ابنِ آدم آئے گا تو اِسی قسم کے حالات ہوں گے۔
Matt UrduGeo 24:40  اُس وقت دو افراد کھیت میں ہوں گے، ایک کو ساتھ لے لیا جائے گا جبکہ دوسرے کو پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 24:41  دو خواتین چکّی پر گندم پیس رہی ہوں گی، ایک کو ساتھ لے لیا جائے گا جبکہ دوسری کو پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔
Matt UrduGeo 24:42  اِس لئے چوکس رہو، کیونکہ تم نہیں جانتے کہ تمہارا خداوند کس دن آ جائے گا۔
Matt UrduGeo 24:43  یقین جانو، اگر کسی گھر کے مالک کو معلوم ہوتا کہ چور کب آئے گا تو وہ ضرور چوکس رہتا اور اُسے اپنے گھر میں نقب لگانے نہ دیتا۔
Matt UrduGeo 24:44  تم بھی تیار رہو، کیونکہ ابنِ آدم ایسے وقت آئے گا جب تم اِس کی توقع نہیں کرو گے۔
Matt UrduGeo 24:45  چنانچہ کون سا نوکر وفادار اور سمجھ دار ہے؟ فرض کرو کہ گھر کے مالک نے کسی نوکر کو باقی نوکروں پر مقرر کیا ہو۔ اُس کی ایک ذمہ داری یہ بھی ہے کہ اُنہیں وقت پر کھانا کھلائے۔
Matt UrduGeo 24:46  وہ نوکر مبارک ہو گا جو مالک کی واپسی پر یہ سب کچھ کر رہا ہو گا۔
Matt UrduGeo 24:47  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہ دیکھ کر مالک اُسے اپنی پوری جائیداد پر مقرر کرے گا۔
Matt UrduGeo 24:48  لیکن فرض کرو کہ نوکر اپنے دل میں سوچے، ’مالک کی واپسی میں ابھی دیر ہے۔‘
Matt UrduGeo 24:49  وہ اپنے ساتھی نوکروں کو پیٹنے اور شرابیوں کے ساتھ کھانے پینے لگے۔
Matt UrduGeo 24:50  اگر وہ ایسا کرے تو مالک ایسے دن اور وقت آئے گا جس کی توقع نوکر کو نہیں ہو گی۔
Matt UrduGeo 24:51  اِن حالات کو دیکھ کر وہ نوکر کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا اور اُسے ریاکاروں میں شامل کرے گا، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔
Chapter 25
Matt UrduGeo 25:1  اُس وقت آسمان کی بادشاہی دس کنواریوں سے مطابقت رکھے گی جو اپنے چراغ لے کر دُولھے کو ملنے کے لئے نکلیں۔
Matt UrduGeo 25:2  اُن میں سے پانچ ناسمجھ تھیں اور پانچ سمجھ دار۔
Matt UrduGeo 25:3  ناسمجھ کنواریوں نے اپنے پاس چراغوں کے لئے فالتو تیل نہ رکھا۔
Matt UrduGeo 25:4  لیکن سمجھ دار کنواریوں نے کُپّی میں تیل ڈال کر اپنے ساتھ لے لیا۔
Matt UrduGeo 25:5  دُولھے کو آنے میں بڑی دیر لگی، اِس لئے وہ سب اونگھ اونگھ کر سو گئیں۔
Matt UrduGeo 25:6  آدھی رات کو شور مچ گیا، ’دیکھو، دُولھا پہنچ رہا ہے، اُسے ملنے کے لئے نکلو!‘
Matt UrduGeo 25:7  اِس پر تمام کنواریاں جاگ اُٹھیں اور اپنے چراغوں کو درست کرنے لگیں۔
Matt UrduGeo 25:8  ناسمجھ کنواریوں نے سمجھ دار کنواریوں سے کہا، ’اپنے تیل میں سے ہمیں بھی کچھ دے دو۔ ہمارے چراغ بجھنے والے ہیں۔‘
Matt UrduGeo 25:9  دوسری کنواریوں نے جواب دیا، ’نہیں، ایسا نہ ہو کہ نہ صرف تمہارے لئے بلکہ ہمارے لئے بھی تیل کافی نہ ہو۔ دکان پر جا کر اپنے لئے خرید لو۔‘
Matt UrduGeo 25:10  چنانچہ ناسمجھ کنواریاں چلی گئیں۔ لیکن اِس دوران دُولھا پہنچ گیا۔ جو کنواریاں تیار تھیں وہ اُس کے ساتھ شادی ہال میں داخل ہوئیں۔ پھر دروازے کو بند کر دیا گیا۔
Matt UrduGeo 25:11  کچھ دیر کے بعد باقی کنواریاں آئیں اور چلّانے لگیں، ’جناب! ہمارے لئے دروازہ کھول دیں۔‘
Matt UrduGeo 25:12  لیکن اُس نے جواب دیا، ’یقین جانو، مَیں تم کو نہیں جانتا۔‘
Matt UrduGeo 25:13  اِس لئے چوکس رہو، کیونکہ تم ابنِ آدم کے آنے کا دن یا وقت نہیں جانتے۔
Matt UrduGeo 25:14  اُس وقت آسمان کی بادشاہی یوں ہو گی: ایک آدمی کو بیرونِ ملک جانا تھا۔ اُس نے اپنے نوکروں کو بُلا کر اپنی ملکیت اُن کے سپرد کر دی۔
Matt UrduGeo 25:15  پہلے کو اُس نے سونے کے 5,000 سِکے دیئے، دوسرے کو 2,000 اور تیسرے کو 1,000۔ ہر ایک کو اُس نے اُس کی قابلیت کے مطابق پیسے دیئے۔ پھر وہ روانہ ہوا۔
Matt UrduGeo 25:16  جس نوکر کو 5,000 سِکے ملے تھے اُس نے سیدھا جا کر اُنہیں کسی کاروبار میں لگایا۔ اِس سے اُسے مزید 5,000 سِکے حاصل ہوئے۔
Matt UrduGeo 25:17  اِسی طرح دوسرے کو بھی جسے 2,000 سِکے ملے تھے مزید 2,000 سِکے حاصل ہوئے۔
Matt UrduGeo 25:18  لیکن جس آدمی کو 1,000 سِکے ملے تھے وہ چلا گیا اور کہیں زمین میں گڑھا کھود کر اپنے مالک کے پیسے اُس میں چھپا دیئے۔
Matt UrduGeo 25:19  بڑی دیر کے بعد اُن کا مالک لوٹ آیا۔ جب اُس نے اُن کے ساتھ حساب کتاب کیا
Matt UrduGeo 25:20  تو پہلا نوکر جسے 5,000 سِکے ملے تھے مزید 5,000 سِکے لے کر آیا۔ اُس نے کہا، ’جناب، آپ نے 5,000 سِکے میرے سپرد کئے تھے۔ یہ دیکھیں، مَیں نے مزید 5,000 سِکے حاصل کئے ہیں۔‘
Matt UrduGeo 25:21  اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شاباش، میرے اچھے اور وفادار نوکر۔ تم تھوڑے میں وفادار رہے، اِس لئے مَیں تمہیں بہت کچھ پر مقرر کروں گا۔ اندر آؤ اور اپنے مالک کی خوشی میں شریک ہو جاؤ۔‘
Matt UrduGeo 25:22  پھر دوسرا نوکر آیا جسے 2,000 سِکے ملے تھے۔ اُس نے کہا، ’جناب، آپ نے 2,000 سِکے میرے سپرد کئے تھے۔ یہ دیکھیں، مَیں نے مزید 2,000 سِکے حاصل کئے ہیں۔‘
Matt UrduGeo 25:23  اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شاباش، میرے اچھے اور وفادار نوکر۔ تم تھوڑے میں وفادار رہے، اِس لئے مَیں تمہیں بہت کچھ پر مقرر کروں گا۔ اندر آؤ اور اپنے مالک کی خوشی میں شریک ہو جاؤ۔‘
Matt UrduGeo 25:24  پھر تیسرا نوکر آیا جسے 1,000 سِکے ملے تھے۔ اُس نے کہا، ’جناب، مَیں جانتا تھا کہ آپ سخت آدمی ہیں۔ جو بیج آپ نے نہیں بویا اُس کی فصل آپ کاٹتے ہیں اور جو کچھ آپ نے نہیں لگایا اُس کی پیداوار جمع کرتے ہیں۔
Matt UrduGeo 25:25  اِس لئے مَیں ڈر گیا اور جا کر آپ کے پیسے زمین میں چھپا دیئے۔ اب آپ اپنے پیسے واپس لے سکتے ہیں۔‘
Matt UrduGeo 25:26  اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شریر اور سُست نوکر! کیا تُو جانتا تھا کہ جو بیج مَیں نے نہیں بویا اُس کی فصل کاٹتا ہوں اور جو کچھ مَیں نے نہیں لگایا اُس کی پیداوار جمع کرتا ہوں؟
Matt UrduGeo 25:27  تو پھر تُو نے میرے پیسے بینک میں کیوں نہ جمع کرا دیئے؟ اگر ایسا کرتا تو واپسی پر مجھے کم از کم وہ پیسے سود سمیت مل جاتے۔‘
Matt UrduGeo 25:28  یہ کہہ کر مالک دوسروں سے مخاطب ہوا، ’یہ پیسے اِس سے لے کر اُس نوکر کو دے دو جس کے پاس 10,000 سِکے ہیں۔
Matt UrduGeo 25:29  کیونکہ جس کے پاس کچھ ہے اُسے اَور دیا جائے گا اور اُس کے پاس کثرت کی چیزیں ہوں گی۔ لیکن جس کے پاس کچھ نہیں ہے اُس سے وہ بھی چھین لیا جائے گا جو اُس کے پاس ہے۔
Matt UrduGeo 25:30  اب اِس بےکار نوکر کو نکال کر باہر کی تاریکی میں پھینک دو، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔‘
Matt UrduGeo 25:31  جب ابنِ آدم اپنے جلال کے ساتھ آئے گا اور تمام فرشتے اُس کے ساتھ ہوں گے تو وہ اپنے جلالی تخت پر بیٹھ جائے گا۔
Matt UrduGeo 25:32  تب تمام قومیں اُس کے سامنے جمع کی جائیں گی۔ اور جس طرح چرواہا بھیڑوں کو بکریوں سے الگ کرتا ہے اُسی طرح وہ لوگوں کو ایک دوسرے سے الگ کرے گا۔
Matt UrduGeo 25:33  وہ بھیڑوں کو اپنے دہنے ہاتھ کھڑا کرے گا اور بکریوں کو اپنے بائیں ہاتھ۔
Matt UrduGeo 25:34  پھر بادشاہ دہنے ہاتھ والوں سے کہے گا، ’آؤ، میرے باپ کے مبارک لوگو! جو بادشاہی دنیا کی تخلیق سے تمہارے لئے تیار ہے اُسے میراث میں لے لو۔
Matt UrduGeo 25:35  کیونکہ مَیں بھوکا تھا اور تم نے مجھے کھانا کھلایا، مَیں پیاسا تھا اور تم نے مجھے پانی پلایا، مَیں اجنبی تھا اور تم نے میری مہمان نوازی کی،
Matt UrduGeo 25:36  مَیں ننگا تھا اور تم نے مجھے کپڑے پہنائے، مَیں بیمار تھا اور تم نے میری دیکھ بھال کی، مَیں جیل میں تھا اور تم مجھ سے ملنے آئے۔‘
Matt UrduGeo 25:37  پھر یہ راست باز لوگ جواب میں کہیں گے، ’خداوند، ہم نے آپ کو کب بھوکا دیکھ کر کھانا کھلایا، آپ کو کب پیاسا دیکھ کر پانی پلایا؟
Matt UrduGeo 25:38  ہم نے آپ کو کب اجنبی کی حیثیت سے دیکھ کر آپ کی مہمان نوازی کی، آپ کو کب ننگا دیکھ کر کپڑے پہنائے؟
Matt UrduGeo 25:39  ہم آپ کو کب بیمار حالت میں یا جیل میں پڑا دیکھ کر آپ سے ملنے گئے؟‘
Matt UrduGeo 25:40  بادشاہ جواب دے گا، ’مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ تم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائیوں میں سے ایک کے لئے کیا وہ تم نے میرے ہی لئے کیا۔‘
Matt UrduGeo 25:41  پھر وہ بائیں ہاتھ والوں سے کہے گا، ’لعنتی لوگو، مجھ سے دُور ہو جاؤ اور اُس ابدی آگ میں چلے جاؤ جو ابلیس اور اُس کے فرشتوں کے لئے تیار ہے۔
Matt UrduGeo 25:42  کیونکہ مَیں بھوکا تھا اور تم نے مجھے کچھ نہ کھلایا، مَیں پیاسا تھا اور تم نے مجھے پانی نہ پلایا،
Matt UrduGeo 25:43  مَیں اجنبی تھا اور تم نے میری مہمان نوازی نہ کی، مَیں ننگا تھا اور تم نے مجھے کپڑے نہ پہنائے، مَیں بیمار اور جیل میں تھا اور تم مجھ سے ملنے نہ آئے۔‘
Matt UrduGeo 25:44  پھر وہ جواب میں پوچھیں گے، ’خداوند، ہم نے آپ کو کب بھوکا، پیاسا، اجنبی، ننگا، بیمار یا جیل میں پڑا دیکھا اور آپ کی خدمت نہ کی؟‘
Matt UrduGeo 25:45  وہ جواب دے گا، ’مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جب کبھی تم نے اِن سب سے چھوٹوں میں سے ایک کی مدد کرنے سے انکار کیا تو تم نے میری خدمت کرنے سے انکار کیا۔‘
Matt UrduGeo 25:46  پھر یہ ابدی سزا بھگتنے کے لئے جائیں گے جبکہ راست باز ابدی زندگی میں داخل ہوں گے۔“
Chapter 26
Matt UrduGeo 26:1  یہ باتیں ختم کرنے پر عیسیٰ شاگردوں سے مخاطب ہوا،
Matt UrduGeo 26:2  ”تم جانتے ہو کہ دو دن کے بعد فسح کی عید شروع ہو گی۔ اُس وقت ابنِ آدم کو دشمن کے حوالے کیا جائے گا تاکہ اُسے مصلوب کیا جائے۔“
Matt UrduGeo 26:3  پھر راہنما امام اور قوم کے بزرگ کائفا نامی امامِ اعظم کے محل میں جمع ہوئے
Matt UrduGeo 26:4  اور عیسیٰ کو کسی چالاکی سے گرفتار کر کے قتل کرنے کی سازشیں کرنے لگے۔
Matt UrduGeo 26:5  اُنہوں نے کہا، ”لیکن یہ عید کے دوران نہیں ہونا چاہئے، ایسا نہ ہو کہ عوام میں ہل چل مچ جائے۔“
Matt UrduGeo 26:6  اِتنے میں عیسیٰ بیت عنیاہ آ کر ایک آدمی کے گھر میں داخل ہوا جو کسی وقت کوڑھ کا مریض تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔
Matt UrduGeo 26:7  عیسیٰ کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گیا تو ایک عورت آئی جس کے پاس نہایت قیمتی عطر کا عطردان تھا۔ اُس نے اُسے عیسیٰ کے سر پر اُنڈیل دیا۔
Matt UrduGeo 26:8  شاگرد یہ دیکھ کر ناراض ہوئے۔ اُنہوں نے کہا، ”اِتنا قیمتی عطر ضائع کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
Matt UrduGeo 26:9  یہ بہت مہنگی چیز ہے۔ اگر اِسے بیچا جاتا تو اِس کے پیسے غریبوں کو دیئے جا سکتے تھے۔“
Matt UrduGeo 26:10  لیکن اُن کے خیال پہچان کر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”تم اِسے کیوں تنگ کر رہے ہو؟ اِس نے تو میرے لئے ایک نیک کام کیا ہے۔
Matt UrduGeo 26:11  غریب تو ہمیشہ تمہارے پاس رہیں گے، لیکن مَیں ہمیشہ تک تمہارے پاس نہیں رہوں گا۔
Matt UrduGeo 26:12  مجھ پر عطر اُنڈیلنے سے اُس نے میرے بدن کو دفن ہونے کے لئے تیار کیا ہے۔
Matt UrduGeo 26:13  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تمام دنیا میں جہاں بھی اللہ کی خوش خبری کا اعلان کیا جائے گا وہاں لوگ اِس خاتون کو یاد کر کے وہ کچھ سنائیں گے جو اِس نے کیا ہے۔“
Matt UrduGeo 26:14  پھر یہوداہ اسکریوتی جو بارہ شاگردوں میں سے ایک تھا راہنما اماموں کے پاس گیا۔
Matt UrduGeo 26:15  اُس نے پوچھا، ”آپ مجھے عیسیٰ کو آپ کے حوالے کرنے کے عوض کتنے پیسے دینے کے لئے تیار ہیں؟“ اُنہوں نے اُس کے لئے چاندی کے 30 سِکے متعین کئے۔
Matt UrduGeo 26:16  اُس وقت سے یہوداہ عیسیٰ کو اُن کے حوالے کرنے کا موقع ڈھونڈنے لگا۔
Matt UrduGeo 26:17  بےخمیری روٹی کی عید آئی۔ پہلے دن عیسیٰ کے شاگردوں نے اُس کے پاس آ کر پوچھا، ”ہم کہاں آپ کے لئے فسح کا کھانا تیار کریں؟“
Matt UrduGeo 26:18  اُس نے جواب دیا، ”یروشلم شہر میں فلاں آدمی کے پاس جاؤ اور اُسے بتاؤ، ’اُستاد نے کہا ہے کہ میرا مقررہ وقت قریب آ گیا ہے۔ مَیں اپنے شاگردوں کے ساتھ فسح کی عید کا کھانا آپ کے گھر میں کھاؤں گا‘۔“
Matt UrduGeo 26:19  شاگردوں نے وہ کچھ کیا جو عیسیٰ نے اُنہیں بتایا تھا اور فسح کی عید کا کھانا تیار کیا۔
Matt UrduGeo 26:20  شام کے وقت عیسیٰ بارہ شاگردوں کے ساتھ کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گیا۔
Matt UrduGeo 26:21  جب وہ کھانا کھا رہے تھے تو اُس نے کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تم میں سے ایک مجھے دشمن کے حوالے کر دے گا۔“
Matt UrduGeo 26:22  شاگرد یہ سن کر نہایت غمگین ہوئے۔ باری باری وہ اُس سے پوچھنے لگے، ”خداوند، مَیں تو نہیں ہوں؟“
Matt UrduGeo 26:23  عیسیٰ نے جواب دیا، ”جس نے میرے ساتھ اپنا ہاتھ سالن کے برتن میں ڈالا ہے وہی مجھے دشمن کے حوالے کرے گا۔
Matt UrduGeo 26:24  ابنِ آدم تو کوچ کر جائے گا جس طرح کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، لیکن اُس شخص پر افسوس جس کے وسیلے سے اُسے دشمن کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اُس کے لئے بہتریہ ہوتا کہ وہ کبھی پیدا ہی نہ ہوتا۔“
Matt UrduGeo 26:25  پھر یہوداہ نے جو اُسے دشمن کے حوالے کرنے کو تھا پوچھا، ”اُستاد، مَیں تو نہیں ہوں؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جی، تم نے خود کہا ہے۔“
Matt UrduGeo 26:26  کھانے کے دوران عیسیٰ نے روٹی لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے ٹکڑے کر کے شاگردوں کو دے دیا۔ اُس نے کہا، ”یہ لو اور کھاؤ۔ یہ میرا بدن ہے۔“
Matt UrduGeo 26:27  پھر اُس نے مَے کا پیالہ لے کر شکرگزاری کی دعا کی اور اُسے اُنہیں دے کر کہا، ”تم سب اِس میں سے پیو۔
Matt UrduGeo 26:28  یہ میرا خون ہے، نئے عہد کا وہ خون جو بہتوں کے لئے بہایا جاتا ہے تاکہ اُن کے گناہوں کو معاف کر دیا جائے۔
Matt UrduGeo 26:29  مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اب سے مَیں انگور کا یہ رس نہیں پیوں گا، کیونکہ اگلی دفعہ اِسے تمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں ہی پیوں گا۔“
Matt UrduGeo 26:30  پھر ایک زبور گا کر وہ نکلے اور زیتون کے پہاڑ کے پاس پہنچے۔
Matt UrduGeo 26:31  عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”آج رات تم سب میری بابت برگشتہ ہو جاؤ گے، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں اللہ فرماتا ہے، ’مَیں چرواہے کو مار ڈالوں گا اور ریوڑ کی بھیڑیں تتر بتر ہو جائیں گی۔‘
Matt UrduGeo 26:32  لیکن اپنے جی اُٹھنے کے بعد مَیں تمہارے آگے آگے گلیل پہنچوں گا۔“
Matt UrduGeo 26:33  پطرس نے اعتراض کیا، ”دوسرے بےشک سب آپ کی بابت برگشتہ ہو جائیں، لیکن مَیں کبھی نہیں ہوں گا۔“
Matt UrduGeo 26:34  عیسیٰ نے جواب دیا، ”مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، اِسی رات مرغ کے بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“
Matt UrduGeo 26:35  پطرس نے کہا، ”ہرگز نہیں! مَیں آپ کو جاننے سے کبھی انکار نہیں کروں گا، چاہے مجھے آپ کے ساتھ مرنا بھی پڑے۔“ دوسروں نے بھی یہی کچھ کہا۔
Matt UrduGeo 26:36  عیسیٰ اپنے شاگردوں کے ساتھ ایک باغ میں پہنچا جس کا نام گتسمنی تھا۔ اُس نے اُن سے کہا، ”یہاں بیٹھ کر میرا انتظار کرو۔ مَیں دعا کرنے کے لئے آگے جاتا ہوں۔“
Matt UrduGeo 26:37  اُس نے پطرس اور زبدی کے دو بیٹوں یعقوب اور یوحنا کو ساتھ لیا۔ وہاں وہ غمگین اور بےقرار ہونے لگا۔
Matt UrduGeo 26:38  اُس نے اُن سے کہا، ”مَیں دُکھ سے اِتنا دبا ہوا ہوں کہ مرنے کو ہوں۔ یہاں ٹھہر کر میرے ساتھ جاگتے رہو۔“
Matt UrduGeo 26:39  کچھ آگے جا کر وہ اوندھے منہ زمین پر گر کر یوں دعا کرنے لگا، ”اے میرے باپ، اگر ممکن ہو تو دُکھ کا یہ پیالہ مجھ سے ہٹ جائے۔ لیکن میری نہیں بلکہ تیری مرضی پوری ہو۔“
Matt UrduGeo 26:40  وہ اپنے شاگردوں کے پاس واپس آیا تو دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں۔ اُس نے پطرس سے پوچھا، ”کیا تم لوگ ایک گھنٹا بھی میرے ساتھ نہیں جاگ سکے؟
Matt UrduGeo 26:41  جاگتے اور دعا کرتے رہو تاکہ آزمائش میں نہ پڑو۔ کیونکہ روح تو تیار ہے لیکن جسم کمزور۔“
Matt UrduGeo 26:42  ایک بار پھر اُس نے جا کر دعا کی، ”میرے باپ، اگر یہ پیالہ میرے پیئے بغیر ہٹ نہیں سکتا تو پھر تیری مرضی پوری ہو۔“
Matt UrduGeo 26:43  جب وہ واپس آیا تو دوبارہ دیکھا کہ وہ سو رہے ہیں، کیونکہ نیند کی بدولت اُن کی آنکھیں بوجھل تھیں۔
Matt UrduGeo 26:44  چنانچہ وہ اُنہیں دوبارہ چھوڑ کر چلا گیا اور تیسری بار یہی دعا کرنے لگا۔
Matt UrduGeo 26:45  پھر عیسیٰ شاگردوں کے پاس واپس آیا اور اُن سے کہا، ”ابھی تک سو اور آرام کر رہے ہو؟ دیکھو، وقت آ گیا ہے کہ ابنِ آدم گناہ گاروں کے حوالے کیا جائے۔
Matt UrduGeo 26:46  اُٹھو! آؤ، چلیں۔ دیکھو، مجھے دشمن کے حوالے کرنے والا قریب آ چکا ہے۔“
Matt UrduGeo 26:47  وہ ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ یہوداہ پہنچ گیا، جو بارہ شاگردوں میں سے ایک تھا۔ اُس کے ساتھ تلواروں اور لاٹھیوں سے لیس آدمیوں کا بڑا ہجوم تھا۔ اُنہیں راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں نے بھیجا تھا۔
Matt UrduGeo 26:48  اِس غدار یہوداہ نے اُنہیں ایک امتیازی نشان دیا تھا کہ جس کو مَیں بوسہ دوں وہی عیسیٰ ہے۔ اُسے گرفتار کر لینا۔
Matt UrduGeo 26:49  جوں ہی وہ پہنچے یہوداہ عیسیٰ کے پاس گیا اور ”اُستاد، السلام علیکم!“ کہہ کر اُسے بوسہ دیا۔
Matt UrduGeo 26:50  عیسیٰ نے کہا، ”دوست، کیا تُو اِسی مقصد سے آیا ہے؟“ پھر اُنہوں نے اُسے پکڑ کر گرفتار کر لیا۔
Matt UrduGeo 26:51  اِس پر عیسیٰ کے ایک ساتھی نے اپنی تلوار میان سے نکالی اور امامِ اعظم کے غلام کو مار کر اُس کا کان اُڑا دیا۔
Matt UrduGeo 26:52  لیکن عیسیٰ نے کہا، ”اپنی تلوار کو میان میں رکھ، کیونکہ جو بھی تلوار چلاتا ہے اُسے تلوار سے مارا جائے گا۔
Matt UrduGeo 26:53  یا کیا تُو نہیں سمجھتا کہ میرا باپ مجھے ہزاروں فرشتے فوراً بھیج دے گا اگر مَیں اُنہیں طلب کروں؟
Matt UrduGeo 26:54  لیکن اگر مَیں ایسا کرتا تو پھر کلامِ مُقدّس کی پیش گوئیاں کس طرح پوری ہوتیں جن کے مطابق یہ ایسا ہی ہونا ہے؟“
Matt UrduGeo 26:55  اُس وقت عیسیٰ نے ہجوم سے کہا، ”کیا مَیں ڈاکو ہوں کہ تم تلواریں اور لاٹھیاں لئے مجھے گرفتار کرنے نکلے ہو؟ مَیں تو روزانہ بیت المُقدّس میں بیٹھ کر تعلیم دیتا رہا، مگر تم نے مجھے گرفتار نہیں کیا۔
Matt UrduGeo 26:56  لیکن یہ سب کچھ اِس لئے ہو رہا ہے تاکہ نبیوں کے صحیفوں میں درج پیش گوئیاں پوری ہو جائیں۔“ پھر تمام شاگرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔
Matt UrduGeo 26:57  جنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کیا تھا وہ اُسے کائفا امامِ اعظم کے گھر لے گئے جہاں شریعت کے تمام علما اور قوم کے بزرگ جمع تھے۔
Matt UrduGeo 26:58  اِتنے میں پطرس کچھ فاصلے پر عیسیٰ کے پیچھے پیچھے امامِ اعظم کے صحن تک پہنچ گیا۔ اُس میں داخل ہو کر وہ ملازموں کے ساتھ آگ کے پاس بیٹھ گیا تاکہ اِس سلسلے کا انجام دیکھ سکے۔
Matt UrduGeo 26:59  مکان کے اندر راہنما امام اور یہودی عدالتِ عالیہ کے تمام افراد عیسیٰ کے خلاف جھوٹی گواہیاں ڈھونڈ رہے تھے تاکہ اُسے سزائے موت دلوا سکیں۔
Matt UrduGeo 26:60  بہت سے جھوٹے گواہ سامنے آئے، لیکن کوئی ایسی گواہی نہ ملی۔ آخرکار دو آدمیوں نے سامنے آ کر
Matt UrduGeo 26:61  یہ بات پیش کی، ”اِس نے کہا ہے کہ مَیں اللہ کے بیت المُقدّس کو ڈھا کر اُسے تین دن کے اندر اندر دوبارہ تعمیر کر سکتا ہوں۔“
Matt UrduGeo 26:62  پھر امامِ اعظم نے کھڑے ہو کر عیسیٰ سے کہا، ”کیا تُو کوئی جواب نہیں دے گا؟ یہ کیا گواہیاں ہیں جو یہ لوگ تیرے خلاف دے رہے ہیں؟“
Matt UrduGeo 26:63  لیکن عیسیٰ خاموش رہا۔ امامِ اعظم نے اُس سے ایک اَور سوال کیا، ”مَیں تجھے زندہ خدا کی قَسم دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا تُو اللہ کا فرزند مسیح ہے؟“
Matt UrduGeo 26:64  عیسیٰ نے کہا، ”جی، تُو نے خود کہہ دیا ہے۔ اور مَیں تم سب کو بتاتا ہوں کہ آئندہ تم ابنِ آدم کو قادرِ مطلق کے دہنے ہاتھ بیٹھے اور آسمان کے بادلوں پر آتے ہوئے دیکھو گے۔“
Matt UrduGeo 26:65  امامِ اعظم نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور کہا، ”اِس نے کفر بکا ہے! ہمیں مزید گواہوں کی کیا ضرورت رہی! آپ نے خود سن لیا ہے کہ اِس نے کفر بکا ہے۔
Matt UrduGeo 26:66  آپ کا کیا فیصلہ ہے؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”یہ سزائے موت کے لائق ہے۔“
Matt UrduGeo 26:67  پھر وہ اُس پر تھوکنے اور اُس کے مُکے مارنے لگے۔ بعض نے اُس کے تھپڑ مار مار کر
Matt UrduGeo 26:68  کہا، ”اے مسیح، نبوّت کر کے ہمیں بتا کہ تجھے کس نے مارا۔“
Matt UrduGeo 26:69  اِس دوران پطرس باہر صحن میں بیٹھا تھا۔ ایک نوکرانی اُس کے پاس آئی۔ اُس نے کہا، ”تم بھی گلیل کے اُس آدمی عیسیٰ کے ساتھ تھے۔“
Matt UrduGeo 26:70  لیکن پطرس نے اُن سب کے سامنے انکار کیا، ”مَیں نہیں جانتا کہ تُو کیا بات کر رہی ہے۔“ یہ کہہ کر
Matt UrduGeo 26:71  وہ باہر گیٹ تک گیا۔ وہاں ایک اَور نوکرانی نے اُسے دیکھا اور پاس کھڑے لوگوں سے کہا، ”یہ آدمی عیسیٰ ناصری کے ساتھ تھا۔“
Matt UrduGeo 26:72  دوبارہ پطرس نے انکار کیا۔ اِس دفعہ اُس نے قَسم کھا کر کہا، ”مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا۔“
Matt UrduGeo 26:73  تھوڑی دیر کے بعد وہاں کھڑے کچھ لوگوں نے پطرس کے پاس آ کر کہا، ”تم ضرور اُن میں سے ہو کیونکہ تمہاری بولی سے صاف پتا چلتا ہے۔“
Matt UrduGeo 26:74  اِس پر پطرس نے قَسم کھا کر کہا، ”مجھ پر لعنت اگر مَیں جھوٹ بول رہا ہوں۔ مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا!“ فوراً مرغ کی بانگ سنائی دی۔
Matt UrduGeo 26:75  پھر پطرس کو وہ بات یاد آئی جو عیسیٰ نے کہی تھی، ”مرغ کے بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین بار مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔“ اِس پر وہ باہر نکلا اور ٹوٹے دل سے خوب رویا۔
Chapter 27
Matt UrduGeo 27:1  صبح سویرے تمام راہنما امام اور قوم کے تمام بزرگ اِس فیصلے تک پہنچ گئے کہ عیسیٰ کو سزائے موت دی جائے۔
Matt UrduGeo 27:2  وہ اُسے باندھ کر وہاں سے لے گئے اور رومی گورنر پیلاطس کے حوالے کر دیا۔
Matt UrduGeo 27:3  جب یہوداہ نے جس نے اُسے دشمن کے حوالے کر دیا تھا دیکھا کہ اُس پر سزائے موت کا فتویٰ دے دیا گیا ہے تو اُس نے پچھتا کر چاندی کے 30 سِکے راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں کو واپس کر دیئے۔
Matt UrduGeo 27:4  اُس نے کہا، ”مَیں نے گناہ کیا ہے، کیونکہ ایک بےقصور آدمی کو سزائے موت دی گئی ہے اور مَیں ہی نے اُسے آپ کے حوالے کیا ہے۔“ اُنہوں نے جواب دیا، ”ہمیں کیا! یہ تیرا مسئلہ ہے۔“
Matt UrduGeo 27:5  یہوداہ چاندی کے سِکے بیت المُقدّس میں پھینک کر چلا گیا۔ پھر اُس نے جا کر پھانسی لے لی۔
Matt UrduGeo 27:6  راہنما اماموں نے سِکوں کو جمع کر کے کہا، ”شریعت یہ پیسے بیت المُقدّس کے خزانے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیتی، کیونکہ یہ خوں ریزی کا معاوضہ ہے۔“
Matt UrduGeo 27:7  آپس میں مشورہ کرنے کے بعد اُنہوں نے کمہار کا کھیت خریدنے کا فیصلہ کیا تاکہ پردیسیوں کو دفنانے کے لئے جگہ ہو۔
Matt UrduGeo 27:8  اِس لئے یہ کھیت آج تک خون کا کھیت کہلاتا ہے۔
Matt UrduGeo 27:9  یوں یرمیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی کہ ”اُنہوں نے چاندی کے 30 سِکے لئے یعنی وہ رقم جو اسرائیلیوں نے اُس کے لئے لگائی تھی۔
Matt UrduGeo 27:10  اِن سے اُنہوں نے کمہار کا کھیت خرید لیا، بالکل ایسا جس طرح رب نے مجھے حکم دیا تھا۔“
Matt UrduGeo 27:11  اِتنے میں عیسیٰ کو رومی گورنر پیلاطس کے سامنے پیش کیا گیا۔ اُس نے اُس سے پوچھا، ”کیا تم یہودیوں کے بادشاہ ہو؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جی، آپ خود کہتے ہیں۔“
Matt UrduGeo 27:12  لیکن جب راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں نے اُس پر الزام لگائے تو عیسیٰ خاموش رہا۔
Matt UrduGeo 27:13  چنانچہ پیلاطس نے دوبارہ اُس سے سوال کیا، ”کیا تم یہ تمام الزامات نہیں سن رہے جو تم پر لگائے جا رہے ہیں؟“
Matt UrduGeo 27:14  لیکن عیسیٰ نے ایک الزام کا بھی جواب نہ دیا، اِس لئے گورنر نہایت حیران ہوا۔
Matt UrduGeo 27:15  اُن دنوں یہ رواج تھا کہ گورنر ہر سال فسح کی عید پر ایک قیدی کو آزاد کر دیتا تھا۔ یہ قیدی ہجوم سے منتخب کیا جاتا تھا۔
Matt UrduGeo 27:16  اُس وقت جیل میں ایک بدنام قیدی تھا۔ اُس کا نام برابا تھا۔
Matt UrduGeo 27:17  چنانچہ جب ہجوم جمع ہوا تو پیلاطس نے اُس سے پوچھا، ”تم کیا چاہتے ہو؟ مَیں برابا کو آزاد کروں یا عیسیٰ کو جو مسیح کہلاتا ہے؟“
Matt UrduGeo 27:18  وہ تو جانتا تھا کہ اُنہوں نے عیسیٰ کو صرف حسد کی بنا پر اُس کے حوالے کیا ہے۔
Matt UrduGeo 27:19  جب پیلاطس یوں عدالت کے تخت پر بیٹھا تھا تو اُس کی بیوی نے اُسے پیغام بھیجا، ”اِس بےقصور آدمی کو ہاتھ نہ لگائیں، کیونکہ مجھے پچھلی رات اِس کے باعث خواب میں شدید تکلیف ہوئی۔“
Matt UrduGeo 27:20  لیکن راہنما اماموں اور قوم کے بزرگوں نے ہجوم کو اُکسایا کہ وہ برابا کو مانگیں اور عیسیٰ کی موت طلب کریں۔ گورنر نے دوبارہ پوچھا،
Matt UrduGeo 27:21  ”مَیں اِن دونوں میں سے کس کو تمہارے لئے آزاد کروں؟“ وہ چلّائے، ”برابا کو۔“
Matt UrduGeo 27:22  پیلاطس نے پوچھا، ”پھر مَیں عیسیٰ کے ساتھ کیا کروں جو مسیح کہلاتا ہے؟“ وہ چیخے، ”اُسے مصلوب کریں۔“
Matt UrduGeo 27:23  پیلاطس نے پوچھا، ”کیوں؟ اُس نے کیا جرم کیا ہے؟“ لیکن لوگ مزید شور مچا کر چیختے رہے، ”اُسے مصلوب کریں!“
Matt UrduGeo 27:24  پیلاطس نے دیکھا کہ وہ کسی نتیجے تک نہیں پہنچ رہا بلکہ ہنگامہ برپا ہو رہا ہے۔ اِس لئے اُس نے پانی لے کر ہجوم کے سامنے اپنے ہاتھ دھوئے۔ اُس نے کہا، ”اگر اِس آدمی کو قتل کیا جائے تو مَیں بےقصور ہوں، تم ہی اُس کے لئے جواب دہ ٹھہرو۔“
Matt UrduGeo 27:25  تمام لوگوں نے جواب دیا، ”ہم اور ہماری اولاد اُس کے خون کے جواب دہ ہیں۔“
Matt UrduGeo 27:26  پھر اُس نے برابا کو آزاد کر کے اُنہیں دے دیا۔ لیکن عیسیٰ کو اُس نے کوڑے لگانے کا حکم دیا، پھر اُسے مصلوب کرنے کے لئے فوجیوں کے حوالے کر دیا۔
Matt UrduGeo 27:27  گورنر کے فوجی عیسیٰ کو محل بنام پریٹوریُم کے صحن میں لے گئے اور پوری پلٹن کو اُس کے ارد گرد اکٹھا کیا۔
Matt UrduGeo 27:28  اُس کے کپڑے اُتار کر اُنہوں نے اُسے ارغوانی رنگ کا لباس پہنایا،
Matt UrduGeo 27:29  پھر کانٹےدار ٹہنیوں کا ایک تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھ دیا۔ اُس کے دہنے ہاتھ میں چھڑی پکڑا کر اُنہوں نے اُس کے سامنے گھٹنے ٹیک کر اُس کا مذاق اُڑایا، ”اے یہودیوں کے بادشاہ، آداب!“
Matt UrduGeo 27:30  وہ اُس پر تھوکتے رہے، چھڑی لے کر بار بار اُس کے سر کو مارا۔
Matt UrduGeo 27:31  پھر اُس کا مذاق اُڑانے سے تھک کر اُنہوں نے ارغوانی لباس اُتار کر اُسے دوبارہ اُس کے اپنے کپڑے پہنائے اور اُسے مصلوب کرنے کے لئے لے گئے۔
Matt UrduGeo 27:32  شہر سے نکلتے وقت اُنہوں نے ایک آدمی کو دیکھا جو لبیا کے شہر کرین کا رہنے والا تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔ اُسے اُنہوں نے صلیب اُٹھا کر لے جانے پر مجبور کیا۔
Matt UrduGeo 27:33  یوں چلتے چلتے وہ ایک مقام تک پہنچ گئے جس کا نام گلگتا (یعنی کھوپڑی کا مقام) تھا۔
Matt UrduGeo 27:34  وہاں اُنہوں نے اُسے مَے پیش کی جس میں کوئی کڑوی چیز ملائی گئی تھی۔ لیکن چکھ کر عیسیٰ نے اُسے پینے سے انکار کر دیا۔
Matt UrduGeo 27:35  پھر فوجیوں نے اُسے مصلوب کیا اور اُس کے کپڑے آپس میں بانٹ لئے۔ یہ فیصلہ کرنے کے لئے کہ کس کو کیا کیا ملے اُنہوں نے قرعہ ڈالا۔
Matt UrduGeo 27:36  یوں وہ وہاں بیٹھ کر اُس کی پہرا داری کرتے رہے۔
Matt UrduGeo 27:37  صلیب پر عیسیٰ کے سر کے اوپر ایک تختی لگا دی گئی جس پر یہ الزام لکھا تھا، ”یہ یہودیوں کا بادشاہ عیسیٰ ہے۔“
Matt UrduGeo 27:38  دو ڈاکوؤں کو بھی عیسیٰ کے ساتھ مصلوب کیا گیا، ایک کو اُس کے دہنے ہاتھ اور دوسرے کو اُس کے بائیں ہاتھ۔
Matt UrduGeo 27:39  جو وہاں سے گزرے اُنہوں نے کفر بک کر اُس کی تذلیل کی اور سر ہلا ہلا کر اپنی حقارت کا اظہار کیا۔
Matt UrduGeo 27:40  اُنہوں نے کہا، ”تُو نے تو کہا تھا کہ مَیں بیت المُقدّس کو ڈھا کر اُسے تین دن کے اندر اندر دوبارہ تعمیر کر دوں گا۔ اب اپنے آپ کو بچا! اگر تُو واقعی اللہ کا فرزند ہے تو صلیب پر سے اُتر آ۔“
Matt UrduGeo 27:41  راہنما اماموں، شریعت کے علما اور قوم کے بزرگوں نے بھی عیسیٰ کا مذاق اُڑایا،
Matt UrduGeo 27:42  ”اِس نے اَوروں کو بچایا، لیکن اپنے آپ کو نہیں بچا سکتا۔ یہ اسرائیل کا بادشاہ ہے! ابھی یہ صلیب پر سے اُتر آئے تو ہم اِس پر ایمان لے آئیں گے۔
Matt UrduGeo 27:43  اِس نے اللہ پر بھروسا رکھا ہے۔ اب اللہ اِسے بچائے اگر وہ اِسے چاہتا ہے، کیونکہ اِس نے کہا، ’مَیں اللہ کا فرزند ہوں‘۔“
Matt UrduGeo 27:44  اور جن ڈاکوؤں کو اُس کے ساتھ مصلوب کیا گیا تھا اُنہوں نے بھی اُسے لعن طعن کی۔
Matt UrduGeo 27:45  دوپہر بارہ بجے پورا ملک اندھیرے میں ڈوب گیا۔ یہ تاریکی تین گھنٹوں تک رہی۔
Matt UrduGeo 27:46  پھر تین بجے عیسیٰ اونچی آواز سے پکار اُٹھا، ”ایلی، ایلی، لما شبقتنی“ جس کا مطلب ہے، ”اے میرے خدا، اے میرے خدا، تُو نے مجھے کیوں ترک کر دیا ہے؟“
Matt UrduGeo 27:47  یہ سن کر پاس کھڑے کچھ لوگ کہنے لگے، ”وہ الیاس نبی کو بُلا رہا ہے۔“
Matt UrduGeo 27:48  اُن میں سے ایک نے فوراً دوڑ کر ایک اسفنج کو مَے کے سرکے میں ڈبویا اور اُسے ڈنڈے پر لگا کر عیسیٰ کو چُسانے کی کوشش کی۔
Matt UrduGeo 27:49  دوسروں نے کہا، ”آؤ، ہم دیکھیں، شاید الیاس آ کر اُسے بچائے۔“
Matt UrduGeo 27:50  لیکن عیسیٰ نے دوبارہ بڑے زور سے چلّا کر دم چھوڑ دیا۔
Matt UrduGeo 27:51  اُسی وقت بیت المُقدّس کے مُقدّس ترین کمرے کے سامنے لٹکا ہوا پردہ اوپر سے لے کر نیچے تک دو حصوں میں پھٹ گیا۔ زلزلہ آیا، چٹانیں پھٹ گئیں
Matt UrduGeo 27:52  اور قبریں کھل گئیں۔ کئی مرحوم مُقدّسین کے جسموں کو زندہ کر دیا گیا۔
Matt UrduGeo 27:53  وہ عیسیٰ کے جی اُٹھنے کے بعد قبروں میں سے نکل کر مُقدّس شہر میں داخل ہوئے اور بہتوں کو نظر آئے۔
Matt UrduGeo 27:54  جب پاس کھڑے رومی افسر اور عیسیٰ کی پہرا داری کرنے والے فوجیوں نے زلزلہ اور یہ تمام واقعات دیکھے تو وہ نہایت دہشت زدہ ہو گئے۔ اُنہوں نے کہا، ”یہ واقعی اللہ کا فرزند تھا۔“
Matt UrduGeo 27:55  بہت سی خواتین بھی وہاں تھیں جو کچھ فاصلے پر اِس کا مشاہدہ کر رہی تھیں۔ وہ گلیل میں عیسیٰ کے پیچھے چل کر یہاں تک اُس کی خدمت کرتی آئی تھیں۔
Matt UrduGeo 27:56  اُن میں مریم مگدلینی، یعقوب اور یوسف کی ماں مریم اور زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا کی ماں بھی تھیں۔
Matt UrduGeo 27:57  جب شام ہونے کو تھی تو ارمتیہ کا ایک دولت مند آدمی بنام یوسف آیا۔ وہ بھی عیسیٰ کا شاگرد تھا۔
Matt UrduGeo 27:58  اُس نے پیلاطس کے پاس جا کر عیسیٰ کی لاش مانگی، اور پیلاطس نے حکم دیا کہ وہ اُسے دے دی جائے۔
Matt UrduGeo 27:59  یوسف نے لاش کو لے کر اُسے کتان کے ایک صاف کفن میں لپیٹا
Matt UrduGeo 27:60  اور اپنی ذاتی غیراستعمال شدہ قبر میں رکھ دیا جو چٹان میں تراشی گئی تھی۔ آخر میں اُس نے ایک بڑا پتھر لُڑھکا کر قبر کا منہ بند کر دیا اور چلا گیا۔
Matt UrduGeo 27:61  اُس وقت مریم مگدلینی اور دوسری مریم قبر کے مقابل بیٹھی تھیں۔
Matt UrduGeo 27:62  اگلے دن، جو سبت کا دن تھا، راہنما امام اور فریسی پیلاطس کے پاس آئے۔
Matt UrduGeo 27:63  ”جناب،“ اُنہوں نے کہا، ”ہمیں یاد آیا کہ جب وہ دھوکے باز ابھی زندہ تھا تو اُس نے کہا تھا، ’تین دن کے بعد مَیں جی اُٹھوں گا۔‘
Matt UrduGeo 27:64  اِس لئے حکم دیں کہ قبر کو تیسرے دن تک محفوظ رکھا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ اُس کے شاگرد آ کر اُس کی لاش کو چُرا لے جائیں اور لوگوں کو بتائیں کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ آخری دھوکا پہلے دھوکے سے بھی زیادہ بڑا ہو گا۔“
Matt UrduGeo 27:65  پیلاطس نے جواب دیا، ”پہرے داروں کو لے کر قبر کو اِتنا محفوظ کر دو جتنا تم کر سکتے ہو۔“
Matt UrduGeo 27:66  چنانچہ اُنہوں نے جا کر قبر کو محفوظ کر لیا۔ قبر کے منہ پر پڑے پتھر پر مُہر لگا کر اُنہوں نے اُس پر پہرے دار مقرر کر دیئے۔
Chapter 28
Matt UrduGeo 28:1  اتوار کو صبح سویرے ہی مریم مگدلینی اور دوسری مریم قبر کو دیکھنے کے لئے نکلیں۔ سورج طلوع ہو رہا تھا۔
Matt UrduGeo 28:2  اچانک ایک شدید زلزلہ آیا، کیونکہ رب کا ایک فرشتہ آسمان سے اُتر آیا اور قبر کے پاس جا کر اُس پر پڑے پتھر کو ایک طرف لُڑھکا دیا۔ پھر وہ اُس پر بیٹھ گیا۔
Matt UrduGeo 28:3  اُس کی شکل و صورت بجلی کی طرح چمک رہی تھی اور اُس کا لباس برف کی مانند سفید تھا۔
Matt UrduGeo 28:4  پہرے دار اِتنے ڈر گئے کہ وہ لرزتے لرزتے مُردہ سے ہو گئے۔
Matt UrduGeo 28:5  فرشتے نے خواتین سے کہا، ”مت ڈرو۔ مجھے معلوم ہے کہ تم عیسیٰ کو ڈھونڈ رہی ہو جو مصلوب ہوا تھا۔
Matt UrduGeo 28:6  وہ یہاں نہیں ہے۔ وہ جی اُٹھا ہے، جس طرح اُس نے فرمایا تھا۔ آؤ، اُس جگہ کو خود دیکھ لو جہاں وہ پڑا تھا۔
Matt UrduGeo 28:7  اور اب جلدی سے جا کر اُس کے شاگردوں کو بتا دو کہ وہ جی اُٹھا ہے اور تمہارے آگے آگے گلیل پہنچ جائے گا۔ وہیں تم اُسے دیکھو گے۔ اب مَیں نے تم کو اِس سے آگاہ کیا ہے۔“
Matt UrduGeo 28:8  خواتیں جلدی سے قبر سے چلی گئیں۔ وہ سہمی ہوئی لیکن بڑی خوش تھیں اور دوڑی دوڑی اُس کے شاگردوں کو یہ خبر سنانے گئیں۔
Matt UrduGeo 28:9  اچانک عیسیٰ اُن سے ملا۔ اُس نے کہا، ”سلام۔“ وہ اُس کے پاس آئیں، اُس کے پاؤں پکڑے اور اُسے سجدہ کیا۔
Matt UrduGeo 28:10  عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”مت ڈرو۔ جاؤ، میرے بھائیوں کو بتا دو کہ وہ گلیل کو چلے جائیں۔ وہاں وہ مجھے دیکھیں گے۔“
Matt UrduGeo 28:11  خواتین ابھی راستے میں تھیں کہ پہرے داروں میں سے کچھ شہر میں گئے اور راہنما اماموں کو سب کچھ بتا دیا۔
Matt UrduGeo 28:12  راہنما اماموں نے قوم کے بزرگوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور پہرے داروں کو رشوت کی بڑی رقم دینے کا فیصلہ کیا۔
Matt UrduGeo 28:13  اُنہوں نے اُنہیں بتایا، ”تم کو کہنا ہے، ’جب ہم رات کے وقت سو رہے تھے تو اُس کے شاگرد آئے اور اُسے چُرا لے گئے۔‘
Matt UrduGeo 28:14  اگر یہ خبر گورنر تک پہنچے تو ہم اُسے سمجھا لیں گے۔ تم کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔“
Matt UrduGeo 28:15  چنانچہ پہرے داروں نے رشوت لے کر وہ کچھ کیا جو اُنہیں سکھایا گیا تھا۔ اُن کی یہ کہانی یہودیوں کے درمیان بہت پھیلائی گئی اور آج تک اُن میں رائج ہے۔
Matt UrduGeo 28:16  پھر گیارہ شاگرد گلیل کے اُس پہاڑ کے پاس پہنچے جہاں عیسیٰ نے اُنہیں جانے کو کہا تھا۔
Matt UrduGeo 28:17  وہاں اُسے دیکھ کر اُنہوں نے اُسے سجدہ کیا۔ لیکن کچھ شک میں پڑ گئے۔
Matt UrduGeo 28:18  پھر عیسیٰ نے اُن کے پاس آ کر کہا، ”آسمان اور زمین کا کُل اختیار مجھے دے دیا گیا ہے۔
Matt UrduGeo 28:19  اِس لئے جاؤ، تمام قوموں کو شاگرد بنا کر اُنہیں باپ، فرزند اور روح القدس کے نام سے بپتسمہ دو۔
Matt UrduGeo 28:20  اور اُنہیں یہ سکھاؤ کہ وہ اُن تمام احکام کے مطابق زندگی گزاریں جو مَیں نے تمہیں دیئے ہیں۔ اور دیکھو، مَیں دنیا کے اختتام تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔“