Site uses cookies to provide basic functionality.

OK
Chapter 1
Jere UrduGeo 1:1  ذیل میں یرمیاہ بن خِلقیاہ کے پیغامات قلم بند کئے گئے ہیں۔ (بن یمین کے قبائلی علاقے کے شہر عنتوت میں کچھ امام رہتے تھے، اور یرمیاہ کا والد اُن میں سے تھا)۔
Jere UrduGeo 1:2  رب کا فرمان پہلی بار یہوداہ کے بادشاہ یوسیاہ بن امون کی حکومت کے 13ویں سال میں یرمیاہ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 1:3  اور یرمیاہ کو یہ پیغامات یہویقیم بن یوسیاہ کے دورِ حکومت سے لے کر صِدقیاہ بن یوسیاہ کی حکومت کے 11ویں سال کے پانچویں مہینے تک ملتے رہے۔ اُس وقت یروشلم کے باشندوں کو جلاوطن کر دیا گیا۔
Jere UrduGeo 1:4  ایک دن رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 1:5  ”مَیں تجھے ماں کے پیٹ میں تشکیل دینے سے پہلے ہی جانتا تھا، تیری پیدائش سے پہلے ہی مَیں نے تجھے مخصوص و مُقدّس کر کے اقوام کے لئے نبی مقرر کیا۔“
Jere UrduGeo 1:6  مَیں نے اعتراض کیا، ”اے رب قادرِ مطلق، افسوس! مَیں تیرا کلام سنانے کا صحیح علم نہیں رکھتا، مَیں تو بچہ ہی ہوں۔“
Jere UrduGeo 1:7  لیکن رب نے مجھ سے فرمایا، ”مت کہہ ’مَیں بچہ ہی ہوں۔‘ کیونکہ جن کے پاس بھی مَیں تجھے بھیجوں گا اُن کے پاس تُو جائے گا، اور جو کچھ بھی مَیں تجھے سنانے کو کہوں گا اُسے تُو سنائے گا۔
Jere UrduGeo 1:8  لوگوں سے مت ڈرنا، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں، مَیں تجھے بچائے رکھوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 1:9  پھر رب نے اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے ہونٹوں کو چھو دیا اور فرمایا، ”دیکھ، مَیں نے اپنے الفاظ کو تیرے منہ میں ڈال دیا ہے۔
Jere UrduGeo 1:10  آج مَیں تجھے قوموں اور سلطنتوں پر مقرر کر دیتا ہوں۔ کہیں تجھے اُنہیں جڑ سے اُکھاڑ کر گرا دینا، کہیں برباد کر کے ڈھا دینا اور کہیں تعمیر کر کے پودے کی طرح لگا دینا ہے۔“
Jere UrduGeo 1:11  رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا، ”اے یرمیاہ، تجھے کیا نظر آ رہا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”بادام کی ایک شاخ، اُس درخت کی جو ’دیکھنے والا‘ کہلاتا ہے۔“
Jere UrduGeo 1:12  رب نے فرمایا، ”تُو نے صحیح دیکھا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ مَیں اپنے کلام کی دیکھ بھال کر رہا ہوں، مَیں دھیان دے رہا ہوں کہ وہ پورا ہو جائے۔“
Jere UrduGeo 1:13  پھر رب کا کلام دوبارہ مجھ پر نازل ہوا، ”تجھے کیا نظر آ رہا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”شمال میں دیگ دکھائی دے رہی ہے۔ جو کچھ اُس میں ہے وہ اُبل رہا ہے، اور اُس کا منہ ہماری طرف جھکا ہوا ہے۔“
Jere UrduGeo 1:14  تب رب نے مجھ سے کہا، ”اِسی طرح شمال سے ملک کے تمام باشندوں پر آفت ٹوٹ پڑے گی۔“
Jere UrduGeo 1:15  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”مَیں شمالی ممالک کے تمام گھرانوں کو بُلا لوں گا، اور ہر ایک آ کر اپنا تخت یروشلم کے دروازوں کے سامنے ہی کھڑا کرے گا۔ ہاں، وہ اُس کی پوری فصیل کو گھیر کر اُس پر بلکہ یہوداہ کے تمام شہروں پر چھاپہ ماریں گے۔
Jere UrduGeo 1:16  یوں مَیں اپنی قوم پر فیصلے صادر کر کے اُن کے غلط کاموں کی سزا دوں گا۔ کیونکہ اُنہوں نے مجھے ترک کر کے اجنبی معبودوں کے لئے بخور جلایا اور اپنے ہاتھوں سے بنے ہوئے بُتوں کو سجدہ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 1:17  چنانچہ کمربستہ ہو جا! اُٹھ کر اُنہیں سب کچھ سنا دے جو مَیں فرماؤں گا۔ اُن سے دہشت مت کھانا، ورنہ مَیں تجھے اُن کے سامنے ہی دہشت زدہ کر دوں گا۔
Jere UrduGeo 1:18  دیکھ، آج مَیں نے تجھے قلعہ بند شہر، لوہے کے ستون اور پیتل کی چاردیواری جیسا مضبوط بنا دیا ہے تاکہ تُو پورے ملک کا سامنا کر سکے، خواہ یہوداہ کے بادشاہ، افسر، امام یا عوام تجھ پر حملہ کیوں نہ کریں۔
Jere UrduGeo 1:19  تجھ سے لڑنے کے باوجود وہ تجھ پر غالب نہیں آئیں گے، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں، مَیں ہی تجھے بچائے رکھوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Chapter 2
Jere UrduGeo 2:1  رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 2:2  ”جا، زور سے یروشلم کے کان میں پکار کہ رب فرماتا ہے، ’مجھے تیری جوانی کی وفاداری خوب یاد ہے۔ جب تیری شادی قریب آئی تو تُو مجھے کتنا پیار کرتی تھی، یہاں تک کہ تُو ریگستان میں بھی جہاں کھیتی باڑی ناممکن تھی میرے پیچھے پیچھے چلتی رہی۔
Jere UrduGeo 2:3  اُس وقت اسرائیل رب کے لئے مخصوص و مُقدّس تھا، وہ اُس کی فصل کا پہلا پھل تھا۔ جس نے بھی اُس میں سے کچھ کھایا وہ مجرم ٹھہرا، اور اُس پر آفت نازل ہوئی۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Jere UrduGeo 2:4  اے یعقوب کی اولاد، رب کا کلام سنو! اے اسرائیل کے تمام گھرانو، دھیان دو!
Jere UrduGeo 2:5  رب فرماتا ہے، ”تمہارے باپ دادا نے مجھ میں کون سی ناانصافی پائی کہ مجھ سے اِتنے دُور ہو گئے؟ ہیچ بُتوں کے پیچھے ہو کر وہ خود ہیچ ہو گئے۔
Jere UrduGeo 2:6  اُنہوں نے پوچھا تک نہیں کہ رب کہاں ہے جو ہمیں مصر سے نکال لایا اور ریگستان میں صحیح راہ دکھائی، گو وہ علاقہ ویران و سنسان تھا۔ ہر طرف گھاٹیوں، پانی کی سخت کمی اور تاریکی کا سامنا کرنا پڑا۔ نہ کوئی اُس میں سے گزرتا، نہ کوئی وہاں رہتا ہے۔
Jere UrduGeo 2:7  مَیں تو تمہیں باغوں سے بھرے ملک میں لایا تاکہ تم اُس کے پھل اور اچھی پیداوار سے لطف اندوز ہو سکو۔ لیکن تم نے کیا کِیا؟ میرے ملک میں داخل ہوتے ہی تم نے اُسے ناپاک کر دیا، اور مَیں اپنی موروثی ملکیت سے گھن کھانے لگا۔
Jere UrduGeo 2:8  نہ اماموں نے پوچھا کہ رب کہاں ہے، نہ شریعت کو عمل میں لانے والے مجھے جانتے تھے۔ قوم کے گلہ بان مجھ سے بےوفا ہوئے، اور نبی بےفائدہ بُتوں کے پیچھے لگ کر بعل دیوتا کے پیغامات سنانے لگے۔“
Jere UrduGeo 2:9  رب فرماتا ہے، ”اِسی وجہ سے مَیں آئندہ بھی عدالت میں تمہارے ساتھ لڑوں گا۔ ہاں، نہ صرف تمہارے ساتھ بلکہ تمہاری آنے والی نسلوں کے ساتھ بھی۔
Jere UrduGeo 2:10  جاؤ، سمندر کو پار کر کے جزیرۂ قبرص کی تفتیش کرو! اپنے قاصدوں کو ملکِ قیدار میں بھیج کر غور سے دریافت کرو کہ کیا وہاں کبھی یہاں کا سا کام ہوا ہے؟
Jere UrduGeo 2:11  کیا کسی قوم نے کبھی اپنے دیوتاؤں کو تبدیل کیا، گو وہ حقیقت میں خدا نہیں ہیں؟ ہرگز نہیں! لیکن میری قوم اپنی شان و شوکت کے خدا کو چھوڑ کر بےفائدہ بُتوں کی پوجا کرنے لگی ہے۔“
Jere UrduGeo 2:12  رب فرماتا ہے، ”اے آسمان، یہ دیکھ کر ہیبت زدہ ہو جا، تیرے رونگٹے کھڑے ہو جائیں، ہکا بکا رہ جا!
Jere UrduGeo 2:13  کیونکہ میری قوم سے دو سنگین جرم سرزد ہوئے ہیں۔ ایک، اُنہوں نے مجھے ترک کیا، گو مَیں زندگی کے پانی کا سرچشمہ ہوں۔ دوسرے، اُنہوں نے اپنے ذاتی حوض بنائے ہیں جو دراڑوں کی وجہ سے بھر ہی نہیں سکتے۔
Jere UrduGeo 2:14  کیا اسرائیل ابتدا سے ہی غلام ہے؟ کیا اُس کے والدین غلام تھے کہ وہ اب تک غلام ہے؟ ہرگز نہیں! تو پھر وہ کیوں دوسروں کا لُوٹا ہوا مال بن گیا ہے؟
Jere UrduGeo 2:15  جوان شیرببر دہاڑتے ہوئے اُس پر ٹوٹ پڑے ہیں، گرجتے گرجتے اُنہوں نے ملکِ اسرائیل کو برباد کر دیا ہے۔ اُس کے شہر نذرِ آتش ہو کر ویران و سنسان ہو گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 2:16  ساتھ ساتھ میمفِس اور تحفن حیس کے لوگ بھی تیرے سر کو منڈوا رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 2:17  اے اسرائیلی قوم، کیا یہ تیرے غلط کام کا نتیجہ نہیں؟ کیونکہ تُو نے رب اپنے خدا کو اُس وقت ترک کیا جب وہ تیری راہنمائی کر رہا تھا۔
Jere UrduGeo 2:18  اب مجھے بتا کہ مصر کو جا کر دریائے نیل کا پانی پینے کا کیا فائدہ؟ ملکِ اسور میں جا کر دریائے فرات کا پانی پینے سے کیا حاصل؟
Jere UrduGeo 2:19  تیرا غلط کام تجھے سزا دے رہا ہے، تیری بےوفا حرکتیں ہی تیری سرزنش کر رہی ہیں۔ چنانچہ جان لے اور دھیان دے کہ رب اپنے خدا کو چھوڑ کر اُس کا خوف نہ ماننے کا پھل کتنا بُرا اور کڑوا ہے۔“ یہ قادرِ مطلق رب الافواج کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 2:20  ”کیونکہ شروع سے ہی تُو اپنے جوئے اور رسّوں کو توڑ کر کہتی رہی، ’مَیں تیری خدمت نہیں کروں گی!‘ تُو ہر بلندی پر اور ہر گھنے درخت کے سائے میں لیٹ کر عصمت فروشی کرتی رہی۔
Jere UrduGeo 2:21  پہلے تُو انگور کی مخصوص اور قابلِ اعتماد نسل کی پنیری تھی جسے مَیں نے خود زمین میں لگایا۔ تو یہ کیا ہوا کہ تُو بگڑ کر جنگلی بیل بن گئی؟
Jere UrduGeo 2:22  اب تیرے قصور کا داغ اُتر نہیں سکتا، خواہ تُو کتنا کھاری سوڈا اور صابن کیوں نہ استعمال کرے۔“ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 2:23  ”تُو کس طرح یہ کہنے کی جرأت کر سکتی ہے کہ مَیں نے اپنے آپ کو آلودہ نہیں کیا، مَیں بعل دیوتاؤں کے پیچھے نہیں گئی۔ وادی میں اپنی حرکتوں پر تو غور کر! جان لے کہ تجھ سے کیا کچھ سرزد ہوا ہے۔ تُو بےمقصد اِدھر اُدھر بھاگنے والی اونٹنی ہے۔
Jere UrduGeo 2:24  بلکہ تُو ریگستان میں رہنے کی عادی گدھی ہی ہے جو شہوت کے مارے ہانپتی ہے۔ مستی کے اِس عالم میں کون اُس پر قابو پا سکتا ہے؟ جو بھی اُس سے ملنا چاہے اُسے زیادہ جد و جہد کی ضرورت نہیں، کیونکہ مستی کے موسم میں وہ ہر ایک کے لئے حاضر ہے۔
Jere UrduGeo 2:25  اے اسرائیل، اِتنا نہ دوڑ کہ تیرے جوتے گھس کر پھٹ جائیں اور تیرا گلا خشک ہو جائے۔ لیکن افسوس، تُو بضد ہے، ’نہیں، مجھے چھوڑ دے! مَیں اجنبی معبودوں کو پیار کرتی ہوں، اور لازم ہے کہ مَیں اُن کے پیچھے بھاگتی جاؤں۔‘
Jere UrduGeo 2:26  سنو! اسرائیلی قوم کے تمام افراد اُن کے بادشاہوں، افسروں، اماموں اور نبیوں سمیت شرمندہ ہو جائیں گے۔ وہ پکڑے ہوئے چور کی سی شرم محسوس کریں گے۔
Jere UrduGeo 2:27  یہ لوگ لکڑی کے بُت سے کہتے ہیں، ’تُو میرا باپ ہے‘ اور پتھر کے دیوتا سے، ’تُو نے مجھے جنم دیا۔‘ لیکن گو یہ میری طرف رجوع نہیں کرتے بلکہ اپنا منہ مجھ سے پھیر کر چلتے ہیں توبھی جوں ہی کوئی آفت اُن پر آ جائے تو یہ مجھ سے التجا کرنے لگتے ہیں کہ آ کر ہمیں بچا!
Jere UrduGeo 2:28  اب یہ بُت کہاں ہیں جو تُو نے اپنے لئے بنائے؟ وہی کھڑے ہو کر دکھائیں کہ تجھے مصیبت سے بچا سکتے ہیں۔ اے یہوداہ، آخر جتنے تیرے شہر ہیں اُتنے تیرے دیوتا بھی ہیں۔“
Jere UrduGeo 2:29  رب فرماتا ہے، ”تم مجھ پر کیوں الزام لگاتے ہو؟ تم تو سب مجھ سے بےوفا ہو گئے ہو۔
Jere UrduGeo 2:30  مَیں نے تمہارے بچوں کو سزا دی، لیکن بےفائدہ۔ وہ میری تربیت قبول نہیں کرتے۔ بلکہ تم نے پھاڑنے والے شیرببر کی طرح اپنے نبیوں پر ٹوٹ کر اُنہیں تلوار سے قتل کیا۔
Jere UrduGeo 2:31  اے موجودہ نسل، رب کے کلام پر دھیان دو! کیا مَیں اسرائیل کے لئے ریگستان یا تاریک ترین علاقے کی مانند تھا؟ میری قوم کیوں کہتی ہے، ’اب ہم آزادی سے اِدھر اُدھر پھر سکتے ہیں، آئندہ ہم تیرے حضور نہیں آئیں گے؟‘
Jere UrduGeo 2:32  کیا کنواری کبھی اپنے زیورات کو بھول سکتی ہے، یا دُلھن اپنا عروسی لباس؟ ہرگز نہیں! لیکن میری قوم بےشمار دنوں سے مجھے بھول گئی ہے۔
Jere UrduGeo 2:33  تُو عشق ڈھونڈنے میں کتنی ماہر ہے! بدکار عورتیں بھی تجھ سے بہت کچھ سیکھ لیتی ہیں۔
Jere UrduGeo 2:34  تیرے لباس کا دامن بےگناہ غریبوں کے خون سے آلودہ ہے، گو تُو نے اُنہیں نقب زنی جیسا غلط کام کرتے وقت نہ پکڑا۔ اِس سب کچھ کے باوجود بھی
Jere UrduGeo 2:35  تُو بضد ہے کہ مَیں بےقصور ہوں، اللہ کا مجھ پر غصہ ٹھنڈا ہو گیا ہے۔ لیکن مَیں تیری عدالت کروں گا، اِس لئے کہ تُو کہتی ہے، ’مجھ سے گناہ سرزد نہیں ہوا۔‘
Jere UrduGeo 2:36  تُو کبھی اِدھر، کبھی اُدھر جا کر اِتنی آسانی سے اپنا رُخ کیوں بدلتی ہے؟ یقین کر کہ جس طرح تُو اپنے اتحادی اسور سے مایوس ہو کر شرمندہ ہوئی ہے اُسی طرح تُو نئے اتحادی مصر سے بھی نادم ہو جائے گی۔
Jere UrduGeo 2:37  تُو اُس جگہ سے بھی اپنے ہاتھوں کو سر پر رکھ کر نکلے گی۔ کیونکہ رب نے اُنہیں رد کیا ہے جن پر تُو بھروسا رکھتی ہے۔ اُن سے تجھے مدد حاصل نہیں ہو گی۔“
Chapter 3
Jere UrduGeo 3:1  رب فرماتا ہے، ”اگر کوئی اپنی بیوی کو طلاق دے اور الگ ہونے کے بعد بیوی کی کسی اَور سے شادی ہو جائے تو کیا پہلے شوہر کو اُس سے دوبارہ شادی کرنے کی اجازت ہے؟ ہرگز نہیں، بلکہ ایسی حرکت سے پورے ملک کی بےحرمتی ہو جاتی ہے۔ دیکھ، یہی تیری حالت ہے۔ تُو نے متعدد عاشقوں سے زنا کیا ہے، اور اب تُو میرے پاس واپس آنا چاہتی ہے۔ یہ کیسی بات ہے؟
Jere UrduGeo 3:2  اپنی نظر بنجر پہاڑیوں کی طرف اُٹھا کر دیکھ! کیا کوئی جگہ ہے جہاں زنا کرنے سے تیری بےحرمتی نہیں ہوئی؟ ریگستان میں تنہا بیٹھنے والے بَدُوکی طرح تُو راستوں کے کنارے پر اپنے عاشقوں کی تاک میں بیٹھی رہی ہے۔ اپنی عصمت فروشی اور بدکاری سے تُو نے ملک کی بےحرمتی کی ہے۔
Jere UrduGeo 3:3  اِسی وجہ سے بہار میں برسات کا موسم روکا گیا اور بارش نہیں پڑی۔ لیکن افسوس، تُو کسبی کی سی پیشانی رکھتی ہے، تُو شرم کھانے کے لئے تیار ہی نہیں۔
Jere UrduGeo 3:4  اِس وقت بھی تُو چیختی چلّاتی آواز دیتی ہے، ’اے میرے باپ، جو میری جوانی سے میرا دوست ہے،
Jere UrduGeo 3:5  کیا تُو ہمیشہ تک میرے ساتھ ناراض رہے گا؟ کیا تیرا قہر کبھی ٹھنڈا نہیں ہو گا؟‘ یہی تیرے اپنے الفاظ ہیں، لیکن ساتھ ساتھ تُو غلط کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتی رہتی ہے۔“
Jere UrduGeo 3:6  یوسیاہ بادشاہ کی حکومت کے دوران رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”کیا تُو نے وہ کچھ دیکھا جو بےوفا اسرائیل نے کیا ہے؟ اُس نے ہر بلندی پر اور ہر گھنے درخت کے سائے میں زنا کیا ہے۔
Jere UrduGeo 3:7  مَیں نے سوچا کہ یہ سب کچھ کرنے کے بعد وہ میرے پاس واپس آئے گی۔ لیکن افسوس، ایسا نہ ہوا۔ اُس کی غدار بہن یہوداہ بھی اِن تمام واقعات کی گواہ تھی۔
Jere UrduGeo 3:8  بےوفا اسرائیل کی زناکاری ناقابلِ برداشت تھی، اِس لئے مَیں نے اُسے گھر سے نکال کر طلاق نامہ دے دیا۔ پھر بھی مَیں نے دیکھا کہ اُس کی غدار بہن یہوداہ نے خوف نہ کھایا بلکہ خود نکل کر زنا کرنے لگی۔
Jere UrduGeo 3:9  اسرائیل کو اِس جرم کی سنجیدگی محسوس نہ ہوئی بلکہ اُس نے پتھر اور لکڑی کے بُتوں کے ساتھ زنا کر کے ملک کی بےحرمتی کی۔
Jere UrduGeo 3:10  اِس کے باوجود اُس کی بےوفا بہن یہوداہ پورے دل سے نہیں بلکہ صرف ظاہری طور پر میرے پاس واپس آئی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 3:11  رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”بے وفا اسرائیل غدار یہوداہ کی نسبت زیادہ راست باز ہے۔
Jere UrduGeo 3:12  جا، شمال کی طرف دیکھ کر بلند آواز سے اعلان کر، ’اے بےوفا اسرائیل، رب فرماتا ہے کہ واپس آ! آئندہ مَیں غصے سے تیری طرف نہیں دیکھوں گا، کیونکہ مَیں مہربان ہوں۔ مَیں ہمیشہ تک ناراض نہیں رہوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 3:13  لیکن لازم ہے کہ تُو اپنا قصور تسلیم کرے۔ اقرار کر کہ مَیں رب اپنے خدا سے سرکش ہوئی۔ مَیں اِدھر اُدھر گھوم کر ہر گھنے درخت کے سائے میں اجنبی معبودوں کی پوجا کرتی رہی، مَیں نے رب کی نہ سنی‘۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 3:14  رب فرماتا ہے، ”اے بےوفا بچو، واپس آؤ، کیونکہ مَیں تمہارا مالک ہوں۔ مَیں تمہیں ہر جگہ سے نکال کر صیون میں واپس لاؤں گا۔ کسی شہر سے مَیں ایک کو نکال لاؤں گا، اور کسی خاندان سے دو افراد کو۔
Jere UrduGeo 3:15  تب مَیں تمہیں ایسے گلہ بانوں سے نوازوں گا جو میری سوچ رکھیں گے اور جو سمجھ اور عقل کے ساتھ تمہاری گلہ بانی کریں گے۔
Jere UrduGeo 3:16  پھر تمہاری تعداد بہت بڑھے گی اور تم چاروں طرف پھیل جاؤ گے۔“ رب فرماتا ہے، ”اُن دنوں میں رب کے عہد کے صندوق کا ذکر نہیں کیا جائے گا۔ نہ اُس کا خیال آئے گا، نہ اُسے یاد کیا جائے گا۔ نہ اُس کی کمی محسوس ہو گی، نہ اُسے دوبارہ بنایا جائے گا۔
Jere UrduGeo 3:17  کیونکہ اُس وقت یروشلم ’رب کا تخت‘ کہلائے گا، اور اُس میں تمام اقوام رب کے نام کی تعظیم میں جمع ہو جائیں گی۔ تب وہ اپنے شریر اور ضدی دلوں کے مطابق زندگی نہیں گزاریں گی۔
Jere UrduGeo 3:18  تب یہوداہ کا گھرانا اسرائیل کے گھرانے کے پاس آئے گا، اور وہ مل کر شمالی ملک سے اُس ملک میں واپس آئیں گے جو مَیں نے تمہارے باپ دادا کو میراث میں دیا تھا۔
Jere UrduGeo 3:19  مَیں نے سوچا، کاش مَیں تیرے ساتھ بیٹوں کا سا سلوک کر کے تجھے ایک خوش گوار ملک دے سکوں، ایک ایسی میراث جو دیگر اقوام کی نسبت کہیں شاندار ہو۔ مَیں سمجھا کہ تم مجھے اپنا باپ ٹھہرا کر اپنا منہ مجھ سے نہیں پھیرو گے۔
Jere UrduGeo 3:20  لیکن اے اسرائیلی قوم، تُو مجھ سے بےوفا رہی ہے، بالکل اُس عورت کی طرح جو اپنے شوہر سے بےوفا ہو گئی ہے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 3:21  ”سنو! بنجر بلندیوں پر چیخیں اور التجائیں سنائی دے رہی ہیں۔ اسرائیلی رو رہے ہیں، اِس لئے کہ وہ غلط راہ اختیار کر کے رب اپنے خدا کو بھول گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 3:22  اے بےوفا بچو، واپس آؤ تاکہ مَیں تمہارے بےوفا دلوں کو شفا دے سکوں۔“ ”اے رب، ہم حاضر ہیں۔ ہم تیرے پاس آتے ہیں، کیونکہ تُو ہی رب ہمارا خدا ہے۔
Jere UrduGeo 3:23  واقعی، پہاڑیوں اور پہاڑوں پر بُت پرستی کا تماشا فریب ہی ہے۔ یقیناً رب ہمارا خدا اسرائیل کی نجات ہے۔
Jere UrduGeo 3:24  ہماری جوانی سے لے کر آج تک شرم ناک دیوتا ہمارے باپ دادا کی محنت کا پھل کھاتے آئے ہیں، خواہ اُن کی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل تھے، خواہ اُن کے بیٹے بیٹیاں۔
Jere UrduGeo 3:25  آؤ، ہم اپنی شرم کے بستر پر لیٹ جائیں اور اپنی بےعزتی کی رضائی میں چھپ جائیں۔ کیونکہ ہم نے اپنے باپ دادا سمیت رب اپنے خدا کا گناہ کیا ہے۔ اپنی جوانی سے لے کر آج تک ہم نے رب اپنے خدا کی نہیں سنی۔“
Chapter 4
Jere UrduGeo 4:1  رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیل، اگر تُو واپس آنا چاہے تو میرے پاس واپس آ! اگر تُو اپنے گھنونے بُتوں کو میرے حضور سے دُور کر کے آوارہ نہ پھرے
Jere UrduGeo 4:2  اور رب کی حیات کی قَسم کھاتے وقت دیانت داری، انصاف اور صداقت سے اپنا وعدہ پورا کرے تو غیراقوام مجھ سے برکت پا کر مجھ پر فخر کریں گی۔“
Jere UrduGeo 4:3  رب یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں سے فرماتا ہے، ”اپنے دلوں کی غیرمستعمل زمین پر ہل چلا کر اُسے قابلِ کاشت بناؤ! اپنے بیج کانٹےدار جھاڑیوں میں بو کر ضائع مت کرنا۔
Jere UrduGeo 4:4  اے یہوداہ اور یروشلم کے باشندو، اپنے آپ کو رب کے لئے مخصوص کر کے اپنا ختنہ کراؤ یعنی اپنے دلوں کا ختنہ کراؤ، ورنہ میرا قہر تمہارے غلط کاموں کے باعث کبھی نہ بجھنے والی آگ کی طرح تجھ پر نازل ہو گا۔
Jere UrduGeo 4:5  یہوداہ میں اعلان کرو اور یروشلم کو اطلاع دو، ’ملک بھر میں نرسنگا بجاؤ!‘ گلا پھاڑ کر چلّاؤ، ’اکٹھے ہو جاؤ! آؤ، ہم قلعہ بند شہروں میں پناہ لیں!‘
Jere UrduGeo 4:6  جھنڈا گاڑ دو تاکہ لوگ اُسے دیکھ کر صیون میں پناہ لیں۔ محفوظ مقام میں بھاگ جاؤ اور کہیں نہ رُکو، کیونکہ مَیں شمال کی طرف سے آفت لا رہا ہوں، سب کچھ دھڑام سے گر جائے گا۔
Jere UrduGeo 4:7  شیرببر جنگل میں اپنی چھپنے کی جگہ سے نکل آیا، قوموں کو ہلاک کرنے والا اپنے مقام سے روانہ ہو چکا ہے تاکہ تیرے ملک کو تباہ کرے۔ تیرے شہر برباد ہو جائیں گے، اور اُن میں کوئی نہیں رہے گا۔
Jere UrduGeo 4:8  چنانچہ ٹاٹ کا لباس پہن کر آہ و زاری کرو، کیونکہ رب کا سخت غضب اب تک ہم پر نازل ہو رہا ہے۔“
Jere UrduGeo 4:9  رب فرماتا ہے، ”اُس دن بادشاہ اور اُس کے افسر ہمت ہاریں گے، اماموں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے اور نبی خوف سے سُن ہو کر رہ جائیں گے۔“
Jere UrduGeo 4:10  تب مَیں بول اُٹھا، ”ہائے، ہائے! اے رب قادرِ مطلق، تُو نے اِس قوم اور یروشلم کو کتنا سخت فریب دیا جب تُو نے فرمایا، ’تمہیں امن و امان حاصل ہو گا‘ حالانکہ ہمارے گلوں پر تلوار پھرنے کو ہے۔“
Jere UrduGeo 4:11  اُس وقت اِس قوم اور یروشلم کو اطلاع دی جائے گی، ”ریگستان کے بنجر ٹیلوں سے سب کچھ جُھلسانے والی لُو میری قوم کے پاس آ رہی ہے۔ اور یہ گندم کو پھٹک کر بھوسے سے الگ کرنے والی مفید ہَوا نہیں ہو گی
Jere UrduGeo 4:12  بلکہ آندھی جیسی تیز ہَوا میری طرف سے آئے گی۔ کیونکہ اب مَیں اُن پر اپنے فیصلے صادر کروں گا۔“
Jere UrduGeo 4:13  دیکھو، دشمن طوفانی بادلوں کی طرح آگے بڑھ رہا ہے! اُس کے رتھ آندھی جیسے، اور اُس کے گھوڑے عقاب سے تیز ہیں۔ ہائے، ہم پر افسوس! ہمارا انجام آ گیا ہے۔
Jere UrduGeo 4:14  اے یروشلم، اپنے دل کو دھو کر بُرائی سے صاف کر تاکہ تجھے چھٹکارا ملے۔ تُو اندر ہی اندر کب تک اپنے شریر منصوبے باندھتی رہے گی؟
Jere UrduGeo 4:15  سنو! دان سے بُری خبریں آ رہی ہیں، افرائیم کے پہاڑی علاقے سے آفت کا پیغام پہنچ رہا ہے۔
Jere UrduGeo 4:16  غیراقوام کو اطلاع دو اور یروشلم کے بارے میں اعلان کرو، ”محاصرہ کرنے والے فوجی دُوردراز ملک سے آ رہے ہیں! وہ جنگ کے نعرے لگا لگا کر یہوداہ کے شہروں پر ٹوٹ پڑیں گے۔
Jere UrduGeo 4:17  تب وہ کھیتوں کی چوکیداری کرنے والوں کی طرح یروشلم کو گھیر لیں گے۔ کیونکہ یہ شہر مجھ سے سرکش ہو گیا ہے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 4:18  ”یہ تیرے اپنے ہی چال چلن اور حرکتوں کا نتیجہ ہے۔ ہائے، تیری بےدینی کا انجام کتنا تلخ اور دل خراش ہے!“
Jere UrduGeo 4:19  ہائے، میری تڑپتی جان، میری تڑپتی جان! مَیں درد کے مارے پیچ و تاب کھا رہا ہوں۔ ہائے، میرا دل! وہ بےقابو ہو کر دھڑک رہا ہے۔ مَیں خاموش نہیں رہ سکتا، کیونکہ نرسنگے کی آواز اور جنگ کے نعرے میرے کان تک پہنچ گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 4:20  یکے بعد دیگرے شکستوں کی خبریں مل رہی ہیں، چاروں طرف ملک کی تباہی ہوئی ہے۔ اچانک ہی میرے تنبو برباد ہیں، ایک ہی لمحے میں میرے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 4:21  مجھے کب تک جنگ کا جھنڈا دیکھنا پڑے گا، کب تک نرسنگے کی آواز سننی پڑے گی؟
Jere UrduGeo 4:22  ”میری قوم احمق ہے اور مجھے نہیں جانتی۔ وہ بےوقوف اور ناسمجھ بچے ہیں۔ گو وہ غلط کام کرنے میں بہت تیز ہیں، لیکن بھلائی کرنا اُن کی سمجھ سے باہر ہے۔“
Jere UrduGeo 4:23  مَیں نے ملک پر نظر ڈالی تو ویران و سنسان تھا۔ جب آسمان کی طرف دیکھا تو اندھیرا تھا۔
Jere UrduGeo 4:24  میری نگاہ پہاڑوں پر پڑی تو تھرتھرا رہے تھے، تمام پہاڑیاں ہچکولے کھا رہی تھیں۔
Jere UrduGeo 4:25  کہیں کوئی شخص نظر نہ آیا، تمام پرندے بھی اُڑ کر جا چکے تھے۔
Jere UrduGeo 4:26  مَیں نے ملک پر نظر دوڑائی تو کیا دیکھتا ہوں کہ زرخیز زمین ریگستان بن گئی ہے۔ رب اور اُس کے شدید غضب کے سامنے اُس کے تمام شہر نیست و نابود ہو گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 4:27  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”پورا ملک برباد ہو جائے گا، اگرچہ مَیں اُسے پورے طور پر ختم نہیں کروں گا۔
Jere UrduGeo 4:28  زمین ماتم کرے گی اور آسمان تاریک ہو جائے گا، کیونکہ مَیں یہ فرما چکا ہوں، اور میرا ارادہ اٹل ہے۔ نہ مَیں یہ کرنے سے پچھتاؤں گا، نہ اِس سے باز آؤں گا۔“
Jere UrduGeo 4:29  گھڑسواروں اور تیر چلانے والوں کا شور شرابہ سن کر لوگ تمام شہروں سے نکل کر جنگلوں اور چٹانوں میں کھسک جائیں گے۔ تمام شہر ویران و سنسان ہوں گے، کسی میں بھی لوگ نہیں بسیں گے۔
Jere UrduGeo 4:30  تو پھر تُو کیا کر رہی ہے، تُو جسے خاک میں ملا دیا گیا ہے؟ اب قرمزی لباس اور سونے کے زیورات پہننے کی کیا ضرورت ہے؟ اِس وقت اپنی آنکھوں کو سُرمے سے سجانے اور اپنے آپ کو آراستہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ تیرے عاشق تو تجھے حقیر جانتے بلکہ تجھے جان سے مارنے کے درپَے ہیں۔
Jere UrduGeo 4:31  کیونکہ مجھے دردِ زہ میں مبتلا عورت کی آواز، پہلی بار جنم دینے والی کی آہ و زاری سنائی دے رہی ہے۔ صیون بیٹی کراہ رہی ہے، وہ اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے کہہ رہی ہے، ”ہائے، مجھ پر افسوس! میری جان قاتلوں کے ہاتھ میں آ کر نکل رہی ہے۔“
Chapter 5
Jere UrduGeo 5:1  ”یروشلم کی گلیوں میں گھومو پھرو! ہر جگہ کا ملاحظہ کر کے پتا کرو کہ کیا ہو رہا ہے۔ اُس کے چوکوں کی تفتیش بھی کرو۔ اگر تمہیں ایک بھی شخص مل جائے جو انصاف کرے اور دیانت داری کا طالب رہے تو مَیں شہر کو معاف کر دوں گا۔
Jere UrduGeo 5:2  وہ رب کی حیات کی قَسم کھاتے وقت بھی جھوٹ بولتے ہیں۔“
Jere UrduGeo 5:3  اے رب، تیری آنکھیں دیانت داری دیکھنا چاہتی ہیں۔ تُو نے اُنہیں مارا، لیکن اُنہیں دُکھ نہ ہوا۔ تُو نے اُنہیں کچل ڈالا، لیکن وہ تربیت پانے کے لئے تیار نہیں۔ اُنہوں نے اپنے چہرے کو پتھر سے کہیں زیادہ سخت بنا کر توبہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
Jere UrduGeo 5:4  مَیں نے سوچا، ”صرف غریب لوگ ایسے ہیں۔ یہ اِس لئے احمقانہ حرکتیں کر رہے ہیں کہ رب کی راہ اور اپنے خدا کی شریعت سے واقف نہیں ہیں۔
Jere UrduGeo 5:5  آؤ، مَیں بزرگوں کے پاس جا کر اُن سے بات کرتا ہوں۔ وہ تو ضرور رب کی راہ اور اللہ کی شریعت کو جانتے ہوں گے۔“ لیکن افسوس، سب کے سب نے اپنے جوئے اور رسّے توڑ ڈالے ہیں۔
Jere UrduGeo 5:6  اِس لئے شیرببر جنگل سے نکل کر اُن پر حملہ کرے گا، بھیڑیا بیابان سے آ کر اُنہیں برباد کرے گا، چیتا اُن کے شہروں کے قریب تاک میں بیٹھ کر ہر نکلنے والے کو پھاڑ ڈالے گا۔ کیونکہ وہ بار بار سرکش ہوئے ہیں، متعدد دفعہ اُنہوں نے اپنی بےوفائی کا اظہار کیا ہے۔
Jere UrduGeo 5:7  ”مَیں تجھے کیسے معاف کروں؟ تیری اولاد نے مجھے ترک کر کے اُن کی قَسم کھائی ہے جو خدا نہیں ہیں۔ گو مَیں نے اُن کی ہر ضرورت پوری کی توبھی اُنہوں نے زنا کیا، چکلے کے سامنے اُن کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔
Jere UrduGeo 5:8  یہ لوگ موٹے تازے گھوڑے ہیں جو مستی میں آ گئے ہیں۔ ہر ایک ہنہناتا ہوا اپنے پڑوسی کی بیوی کو آنکھ مارتا ہے۔“
Jere UrduGeo 5:9  رب فرماتا ہے، ”کیا مَیں جواب میں اُنہیں سزا نہ دوں؟ کیا مَیں ایسی قوم سے انتقام نہ لوں؟
Jere UrduGeo 5:10  جاؤ، اُس کے انگور کے باغوں پر ٹوٹ پڑو اور سب کچھ برباد کر دو۔ لیکن اُنہیں مکمل طور پر ختم مت کرنا۔ بیلوں کی شاخوں کو دُور کرو، کیونکہ وہ رب کے لوگ نہیں ہیں۔“
Jere UrduGeo 5:11  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے باشندے ہر طرح سے مجھ سے بےوفا رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 5:12  اُنہوں نے رب کا انکار کر کے کہا ہے، ’وہ کچھ نہیں کرے گا۔ ہم پر مصیبت نہیں آئے گی۔ ہمیں نہ تلوار، نہ کال سے نقصان پہنچے گا۔
Jere UrduGeo 5:13  نبیوں کی کیا حیثیت ہے؟ وہ تو بکواس ہی کرتے ہیں، اور رب کا کلام اُن میں نہیں ہے۔ بلکہ اُن ہی کے ساتھ ایسا کیا جائے گا‘۔“
Jere UrduGeo 5:14  اِس لئے رب لشکروں کا خدا فرماتا ہے، ”اے یرمیاہ، چونکہ لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں اِس لئے تیرے منہ میں میرے الفاظ آگ بن کر اِس قوم کو لکڑی کی طرح بھسم کر دیں گے۔“
Jere UrduGeo 5:15  رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیل، مَیں دُور کی قوم کو تیرے خلاف بھیجوں گا، ایسی پختہ اور قدیم قوم جس کی زبان تُو نہیں جانتا اور جس کی باتیں تُو نہیں سمجھتا۔
Jere UrduGeo 5:16  اُن کے ترکش کھلی قبریں ہیں، سب کے سب زبردست سورمے ہیں۔
Jere UrduGeo 5:17  وہ سب کچھ ہڑپ کر لیں گے: تیری فصلیں، تیری خوراک، تیرے بیٹے بیٹیاں، تیری بھیڑبکریاں، تیرے گائےبَیل، تیری انگور کی بیلیں اور تیرے انجیر کے درخت۔ جن قلعہ بند شہروں پر تم بھروسا رکھتے ہو اُنہیں وہ تلوار سے خاک میں ملا دیں گے۔
Jere UrduGeo 5:18  پھر بھی مَیں اُس وقت تمہیں مکمل طور پر برباد نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 5:19  ”اے یرمیاہ، اگر لوگ تجھ سے پوچھیں، ’رب ہمارے خدا نے یہ سب کچھ ہمارے ساتھ کیوں کیا؟‘ تو اُنہیں بتا، ’تم مجھے ترک کر کے اپنے وطن میں اجنبی معبودوں کی خدمت کرتے رہے ہو، اِس لئے تم وطن سے دُور ملک میں اجنبیوں کی خدمت کرو گے۔‘
Jere UrduGeo 5:20  اسرائیل میں اعلان کرو اور یہوداہ کو اطلاع دو
Jere UrduGeo 5:21  کہ اے بےوقوف اور ناسمجھ قوم، سنو! لیکن افسوس، اُن کی آنکھیں تو ہیں لیکن وہ دیکھ نہیں سکتے، اُن کے کان تو ہیں لیکن وہ سن نہیں سکتے۔“
Jere UrduGeo 5:22  رب فرماتا ہے، ”کیا تمہیں میرا خوف نہیں ماننا چاہئے، میرے حضور نہیں کانپنا چاہئے؟ سوچ لو! مَیں ہی نے ریت سے سمندر کی سرحد مقرر کی، ایک ایسی باڑ بنائی جس پر سے وہ کبھی نہیں گزر سکتا۔ گو وہ زور سے لہریں مارے توبھی ناکام رہتا ہے، گو اُس کی موجیں خوب گرجیں توبھی مقررہ حد سے آگے نہیں بڑھ سکتیں۔
Jere UrduGeo 5:23  لیکن افسوس، اِس قوم کا دل ضدی اور سرکش ہے۔ یہ لوگ صحیح راہ سے ہٹ کر اپنی ہی راہوں پر چل پڑے ہیں۔
Jere UrduGeo 5:24  وہ دل میں کبھی نہیں کہتے، ’آؤ، ہم رب اپنے خدا کا خوف مانیں۔ کیونکہ وہی ہمیں وقت پر خزاں اور بہار کے موسم میں بارش مہیا کرتا ہے، وہی اِس کی ضمانت دیتا ہے کہ ہماری فصلیں باقاعدگی سے پک جائیں۔‘
Jere UrduGeo 5:25  اب تمہارے غلط کاموں نے تمہیں اِن نعمتوں سے محروم کر دیا، تمہارے گناہوں نے تمہیں اِن اچھی چیزوں سے روک رکھا ہے۔
Jere UrduGeo 5:26  کیونکہ میری قوم میں ایسے بےدین افراد پائے جاتے ہیں جو دوسروں کی تاک لگائے رہتے ہیں۔ جس طرح شکاری پرندے پکڑنے کے لئے جھک کر چھپ جاتا ہے، اُسی طرح وہ دوسروں کی گھات میں بیٹھ جاتے ہیں۔ وہ پھندے لگا کر لوگوں کو اُن میں پھنساتے ہیں۔
Jere UrduGeo 5:27  اور جس طرح شکاری اپنے پنجرے کو چڑیوں سے بھر دیتا ہے اُسی طرح اِن شریر لوگوں کے گھر فریب سے بھرے رہتے ہیں۔ اپنی چالوں سے وہ امیر، طاقت ور
Jere UrduGeo 5:28  اور موٹے تازے ہو گئے ہیں۔ اُن کے غلط کاموں کی حد نہیں رہتی۔ وہ انصاف کرتے ہی نہیں۔ نہ وہ یتیموں کی مدد کرتے ہیں تاکہ اُنہیں وہ کچھ مل جائے جو اُن کا حق ہے، نہ غریبوں کے حقوق قائم رکھتے ہیں۔“
Jere UrduGeo 5:29  رب فرماتا ہے، ”اب مجھے بتاؤ، کیا مجھے اُنہیں اِس کی سزا نہیں دینی چاہئے؟ کیا مجھے اِس قسم کی حرکتیں کرنے والی قوم سے بدلہ نہیں لینا چاہئے؟
Jere UrduGeo 5:30  جو کچھ ملک میں ہوا ہے وہ ہول ناک اور قابلِ گھن ہے۔
Jere UrduGeo 5:31  کیونکہ نبی جھوٹی پیش گوئیاں سناتے اور امام اپنی ہی مرضی سے حکومت کرتے ہیں۔ اور میری قوم اُن کا یہ رویہ عزیز رکھتی ہے۔ لیکن مجھے بتاؤ، جب یہ سب کچھ ختم ہو جائے گا تو پھر تم کیا کرو گے؟
Chapter 6
Jere UrduGeo 6:1  اے بن یمین کی اولاد، یروشلم سے نکل کر کہیں اَور پناہ لو! تقوع میں نرسنگا پھونکو! بیت کرم میں بھاگنے کا ایسا اشارہ کھڑا کر جو سب کو نظر آئے! کیونکہ شمال سے آفت نازل ہو رہی ہے، سب کچھ دھڑام سے گر جائے گا۔
Jere UrduGeo 6:2  صیون بیٹی کتنی من موہن اور نازک ہے۔ لیکن مَیں اُسے ہلاک کر دوں گا،
Jere UrduGeo 6:3  اور چرواہے اپنے ریوڑوں کو لے کر اُس پر ٹوٹ پڑیں گے۔ وہ اپنے خیموں کو اُس کے ارد گرد لگا لیں گے، اور ہر ایک کا ریوڑ چر چر کر اپنا حصہ کھا جائے گا۔
Jere UrduGeo 6:4  وہ کہیں گے، ’آؤ، ہم اُس سے لڑنے کے لئے تیار ہو جائیں۔ آؤ، ہم دوپہر کے وقت حملہ کریں! لیکن افسوس، دن ڈھل رہا ہے، اور شام کے سائے لمبے ہوتے جا رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 6:5  کوئی بات نہیں، رات کے وقت ہی ہم اُس پر چھاپہ ماریں گے، اُسی وقت ہم اُس کے بُرجوں کو گرا دیں گے‘۔“
Jere UrduGeo 6:6  رب الافواج فرماتا ہے، ”درختوں کو کاٹو، مٹی کے ڈھیروں سے یروشلم کا گھیراؤ کرو! شہر کو سزا دینی ہے، کیونکہ اُس میں ظلم ہی ظلم پایا جاتا ہے۔
Jere UrduGeo 6:7  جس طرح کنوئیں سے تازہ پانی نکلتا رہتا ہے اُسی طرح یروشلم کی بدی بھی تازہ تازہ اُس سے نکلتی رہتی ہے۔ ظلم و تشدد کی آوازیں اُس میں گونجتی رہتی ہیں، اُس کی بیمار حالت اور زخم لگاتار میرے سامنے رہتے ہیں۔
Jere UrduGeo 6:8  اے یروشلم، میری تربیت کو قبول کر، ورنہ مَیں تنگ آ کر تجھ سے اپنا منہ پھیر لوں گا، مَیں تجھے تباہ کر دوں گا اور تُو غیرآباد ہو جائے گی۔“
Jere UrduGeo 6:9  رب الافواج فرماتا ہے، ”جس طرح انگور چننے کے بعد غریب لوگ تمام بچا کھچا پھل توڑ لیتے ہیں اُسی طرح اسرائیل کا بچا کھچا حصہ بھی احتیاط سے توڑ لیا جائے گا۔ چننے والے کی طرح دوبارہ اپنے ہاتھ کو انگور کی شاخوں پر سے گزرنے دے۔“
Jere UrduGeo 6:10  اے رب، مَیں کس سے بات کروں، کس کو آگاہ کروں؟ کون سنے گا؟ دیکھ، اُن کے کان نامختون ہیں، اِس لئے وہ سن ہی نہیں سکتے۔ رب کا کلام اُنہیں مضحکہ خیز لگتا ہے، وہ اُنہیں ناپسند ہے۔
Jere UrduGeo 6:11  اِس لئے مَیں رب کے غضب سے بھرا ہوا ہوں، مَیں اُسے برداشت کرتے کرتے اِتنا تھک گیا ہوں کہ اُسے مزید نہیں روک سکتا۔ ”اُسے گلیوں میں کھیلنے والے بچوں اور جمع شدہ نوجوانوں پر نازل کر، کیونکہ سب کو گرفتار کیا جائے گا، خواہ آدمی ہو یا عورت، بزرگ ہو یا عمر رسیدہ۔
Jere UrduGeo 6:12  اُن کے گھروں کو کھیتوں اور بیویوں سمیت دوسروں کے حوالے کیا جائے گا، کیونکہ مَیں اپنا ہاتھ ملک کے باشندوں کے خلاف بڑھاؤں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 6:13  ”چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب غلط نفع کے پیچھے پڑے ہیں، نبی سے لے کر امام تک سب دھوکے باز ہیں۔
Jere UrduGeo 6:14  وہ میری قوم کے زخم پر عارضی مرہم پٹی لگا کر کہتے ہیں، ’اب سب کچھ ٹھیک ہو گیا ہے، اب سلامتی کا دور آ گیا ہے‘ حالانکہ سلامتی ہے ہی نہیں۔
Jere UrduGeo 6:15  ایسا گھنونا رویہ اُن کے لئے شرم کا باعث ہونا چاہئے، لیکن وہ شرم نہیں کرتے بلکہ سراسر بےشرم ہیں۔ اِس لئے جب سب کچھ گر جائے گا تو یہ لوگ بھی گر جائیں گے۔ جب مَیں اِن پر سزا نازل کروں گا تو یہ ٹھوکر کھا کر خاک میں مل جائیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 6:16  رب فرماتا ہے، ”راستوں کے پاس کھڑے ہو کر اُن کا معائنہ کرو! قدیم راہوں کی تفتیش کر کے پتا کرو کہ اُن میں سے کون سی اچھی ہے، پھر اُس پر چلو۔ تب تمہاری جان کو سکون ملے گا۔ لیکن افسوس، تم انکار کر کے کہتے ہو، ’نہیں، ہم یہ راہ اختیار نہیں کریں گے!‘
Jere UrduGeo 6:17  دیکھو، مَیں نے تم پر پہرے دار مقرر کئے اور کہا، ’جب نرسنگا پھونکا جائے گا تو دھیان دو!‘ لیکن تم نے انکار کیا، ’نہیں، ہم توجہ نہیں دیں گے۔‘
Jere UrduGeo 6:18  چنانچہ اے قومو، سنو! اے جماعت، جان لے کہ اُن کے ساتھ کیا کچھ کیا جائے گا۔
Jere UrduGeo 6:19  اے زمین، دھیان دے کہ مَیں اِس قوم پر کیا آفت نازل کروں گا۔ اور یہ اُن کے اپنے منصوبوں کا پھل ہو گا، کیونکہ اُنہوں نے میری باتوں پر توجہ نہ دی بلکہ میری شریعت کو رد کر دیا۔
Jere UrduGeo 6:20  مجھے سبا کے بخور یا دُوردراز ممالک کے قیمتی مسالوں کی کیا پروا! تمہاری بھسم ہونے والی قربانیاں مجھے پسند نہیں، تمہاری ذبح کی قربانیوں سے مَیں لطف اندوز نہیں ہوتا۔“
Jere UrduGeo 6:21  رب فرماتا ہے، ”مَیں اِس قوم کے راستے میں ایسی رکاوٹیں کھڑی کر دوں گا جن سے باپ اور بیٹا ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ پڑوسی اور دوست مل کر ہلاک ہو جائیں گے۔“
Jere UrduGeo 6:22  رب فرماتا ہے، ”شمالی ملک سے فوج آ رہی ہے، دنیا کی انتہا سے ایک عظیم قوم کو جگایا جا رہا ہے۔
Jere UrduGeo 6:23  اُس کے ظالم اور بےرحم فوجی کمان اور شمشیر سے لیس ہیں۔ سنو اُن کا شور! متلاطم سمندر کی سی آواز سنائی دے رہی ہے۔ اے صیون بیٹی، وہ گھوڑوں پر صف آرا ہو کر تجھ پر حملہ کرنے آ رہے ہیں۔“
Jere UrduGeo 6:24  اُن کے بارے میں اطلاع پا کر ہمارے ہاتھ ہمت ہار گئے ہیں۔ ہم پر خوف طاری ہو گیا ہے، ہمیں دردِ زہ میں مبتلا عورت کا سا درد ہو رہا ہے۔
Jere UrduGeo 6:25  شہر سے نکل کر کھیت میں یا سڑک پر مت چلنا، کیونکہ وہاں دشمن تلوار تھامے کھڑا ہے، چاروں طرف دہشت ہی دہشت پھیل گئی ہے۔
Jere UrduGeo 6:26  اے میری قوم، ٹاٹ کا لباس پہن کر راکھ میں لوٹ پوٹ ہو جا۔ یوں ماتم کر جس طرح اکلوتا بیٹا مر گیا ہو۔ زور سے واویلا کر، کیونکہ اچانک ہی ہلاکو ہم پر چھاپہ مارے گا۔
Jere UrduGeo 6:27  رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”مَیں نے تجھے دھاتوں کو جانچنے کی ذمہ داری دی ہے، اور میری قوم وہ دھات ہے جس کا چال چلن تجھے معلوم کر کے پرکھنا ہے۔“
Jere UrduGeo 6:28  اے رب، یہ تمام لوگ بدترین قسم کے سرکش ہیں۔ تہمت لگانا اِن کی روزی بن گیا ہے۔ یہ پیتل اور لوہا ہی ہیں، سب کے سب تباہی کا باعث ہیں۔
Jere UrduGeo 6:29  دھونکنی خوب ہَوا دے رہی ہے تاکہ سیسہ آگ میں پگھل کر چاندی سے الگ ہو جائے۔ لیکن افسوس، ساری محنت رائیگاں ہے۔ سیسہ یعنی بےدینوں کو الگ نہیں کیا جا سکتا، خالص چاندی باقی نہیں رہتی۔
Jere UrduGeo 6:30  چنانچہ اُنہیں ’ردی چاندی‘ قرار دیا جاتا ہے، کیونکہ رب نے اُنہیں رد کر دیا ہے۔
Chapter 7
Jere UrduGeo 7:2  ”رب کے گھر کے صحن کے دروازے پر کھڑا ہو کر اعلان کر کہ اے یہوداہ کے تمام باشندو، رب کا کلام سنو! جتنے بھی رب کی پرستش کرنے کے لئے اِن دروازوں میں داخل ہوتے ہیں وہ سب توجہ دیں!
Jere UrduGeo 7:3  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ اپنی زندگی اور چال چلن درست کرو تو مَیں آئندہ بھی تمہیں اِس مقام پر بسنے دوں گا۔
Jere UrduGeo 7:4  اُن کے فریب دہ الفاظ پر اعتماد مت کرو جو کہتے ہیں، ’یہاں ہم محفوظ ہیں کیونکہ یہ رب کا گھر، رب کا گھر، رب کا گھر ہے۔‘
Jere UrduGeo 7:5  سنو، شرط تو یہ ہے کہ تم اپنی زندگی اور چال چلن درست کرو اور ایک دوسرے کے ساتھ انصاف کا سلوک کرو،
Jere UrduGeo 7:6  کہ تم پردیسی، یتیم اور بیوہ پر ظلم نہ کرو، اِس جگہ بےقصور کا خون نہ بہاؤ اور اجنبی معبودوں کے پیچھے لگ کر اپنے آپ کو نقصان نہ پہنچاؤ۔
Jere UrduGeo 7:7  اگر تم ایسا کرو تو مَیں آئندہ بھی تمہیں اِس جگہ بسنے دوں گا، اُس ملک میں جو مَیں نے تمہارے باپ دادا کو ہمیشہ کے لئے بخش دیا تھا۔
Jere UrduGeo 7:8  لیکن افسوس، تم فریب دہ الفاظ پر بھروسا رکھتے ہو جو فضول ہی ہیں۔
Jere UrduGeo 7:9  تم چور، قاتل اور زناکار ہو۔ نیز تم جھوٹی قَسم کھاتے، بعل دیوتا کے حضور بخور جلاتے اور اجنبی معبودوں کے پیچھے لگ جاتے ہو، ایسے دیوتاؤں کے پیچھے جن سے تم پہلے واقف نہیں تھے۔
Jere UrduGeo 7:10  لیکن ساتھ ساتھ تم یہاں میرے حضور بھی آتے ہو۔ جس مکان پر میرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے اُسی میں تم کھڑے ہو کر کہتے ہو، ’ہم محفوظ ہیں۔‘ تم رب کے گھر میں عبادت کرنے کے ساتھ ساتھ کس طرح یہ تمام گھنونی حرکتیں جاری رکھ سکتے ہو؟“
Jere UrduGeo 7:11  رب فرماتا ہے، ”کیا تمہارے نزدیک یہ مکان جس پر میرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے ڈاکوؤں کا اڈّا بن گیا ہے؟ خبردار! یہ سب کچھ مجھے بھی نظر آتا ہے۔
Jere UrduGeo 7:12  سَیلا شہر کا چکر لگاؤ جہاں مَیں نے پہلے اپنا نام بسایا تھا۔ معلوم کرو کہ مَیں نے اپنی قوم اسرائیل کی بےدینی کے سبب سے اُس شہر کے ساتھ کیا کِیا۔“
Jere UrduGeo 7:13  رب فرماتا ہے، ”تم یہ شریر حرکتیں کرتے رہے، اور مَیں بار بار تم سے ہم کلام ہوتا رہا، لیکن تم نے میری نہ سنی۔ مَیں تمہیں بُلاتا رہا، لیکن تم جواب دینے کے لئے تیار نہ ہوئے۔
Jere UrduGeo 7:14  اِس لئے اب مَیں اِس گھر کے ساتھ وہ کچھ کروں گا جو مَیں نے سَیلا کے ساتھ کیا تھا، گو اِس پر میرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے، یہ وہ مکان ہے جس پر تم اعتماد رکھتے ہو اور جسے مَیں نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو عطا کیا تھا۔
Jere UrduGeo 7:15  مَیں تمہیں اپنے حضور سے نکال دوں گا، بالکل اُسی طرح جس طرح مَیں نے تمہارے تمام بھائیوں یعنی اسرائیل کی اولاد کو نکال دیا تھا۔
Jere UrduGeo 7:16  اے یرمیاہ، اِس قوم کے لئے دعا مت کر۔ اِس کے لئے نہ التجا کر، نہ منت۔ اِن لوگوں کی خاطر مجھے تنگ نہ کر، کیونکہ مَیں تیری نہیں سنوں گا۔
Jere UrduGeo 7:17  کیا تجھے وہ کچھ نظر نہیں آ رہا جو یہ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں کر رہے ہیں؟
Jere UrduGeo 7:18  اور سب اِس میں ملوث ہیں۔ بچے لکڑی چن کر ڈھیر بناتے ہیں، پھر باپ اُسے آگ لگاتے ہیں جبکہ عورتیں آٹا گوندھ گوندھ کر آگ پر آسمان کی ملکہ نامی دیوی کے لئے ٹکیاں پکاتی ہیں۔ مجھے تنگ کرنے کے لئے وہ اجنبی معبودوں کو مَے کی نذریں بھی پیش کرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 7:19  لیکن حقیقت میں یہ مجھے اُتنا تنگ نہیں کر رہے جتنا اپنے آپ کو۔ ایسی حرکتوں سے وہ اپنی ہی رُسوائی کر رہے ہیں۔“
Jere UrduGeo 7:20  رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”میرا قہر اور غضب اِس مقام پر، انسان و حیوان پر، کھلے میدان کے درختوں پر اور زمین کی پیداوار پر نازل ہو گا۔ سب کچھ نذرِ آتش ہو جائے گا، اور کوئی اُسے بجھا نہیں سکے گا۔“
Jere UrduGeo 7:21  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”بھسم ہونے والی قربانیوں کو مجھے پیش نہ کرو، بلکہ اُن کا گوشت دیگر قربانیوں سمیت خود کھا لو۔
Jere UrduGeo 7:22  کیونکہ جس دن مَیں تمہارے باپ دادا کو مصر سے نکال لایا اُس دن مَیں نے اُنہیں بھسم ہونے والی قربانیاں اور دیگر قربانیاں چڑھانے کا حکم نہ دیا۔
Jere UrduGeo 7:23  مَیں نے اُنہیں صرف یہ حکم دیا کہ میری سنو! تب ہی مَیں تمہارا خدا ہوں گا اور تم میری قوم ہو گے۔ پورے طور پر اُس راہ پر چلتے رہو جو مَیں تمہیں دکھاتا ہوں۔ تب ہی تمہاری خیر ہو گی۔
Jere UrduGeo 7:24  لیکن اُنہوں نے میری نہ سنی، نہ دھیان دیا بلکہ اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارنے لگے۔ اُنہوں نے میری طرف رجوع نہ کیا بلکہ اپنا منہ مجھ سے پھیر لیا۔
Jere UrduGeo 7:25  جب سے تمہارے باپ دادا مصر سے نکل آئے آج تک مَیں روز بہ روز اور بار بار اپنے خادموں یعنی نبیوں کو تمہارے پاس بھیجتا رہا۔
Jere UrduGeo 7:26  توبھی اُنہوں نے نہ میری سنی، نہ توجہ دی۔ وہ بضد رہے بلکہ اپنے باپ دادا کی نسبت زیادہ بُرے تھے۔
Jere UrduGeo 7:27  اے یرمیاہ، تُو اُنہیں یہ تمام باتیں بتائے گا، لیکن وہ تیری نہیں سنیں گے۔ تُو اُنہیں بُلائے گا، لیکن وہ جواب نہیں دیں گے۔
Jere UrduGeo 7:28  تب تُو اُنہیں بتائے گا، ’اِس قوم نے نہ رب اپنے خدا کی آواز سنی، نہ اُس کی تربیت قبول کی۔ دیانت داری ختم ہو کر اُن کے منہ سے مٹ گئی ہے۔‘
Jere UrduGeo 7:29  اپنے بالوں کو کاٹ کر پھینک دے! جا، بنجر ٹیلوں پر ماتم کا گیت گا، کیونکہ یہ نسل رب کے غضب کا نشانہ بن گئی ہے، اور اُس نے اِسے رد کر کے چھوڑ دیا ہے۔“
Jere UrduGeo 7:30  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”جو کچھ یہوداہ کے باشندوں نے کیا وہ مجھے بہت بُرا لگتا ہے۔ اُنہوں نے اپنے گھنونے بُتوں کو میرے نام کے لئے مخصوص گھر میں رکھ کر اُس کی بےحرمتی کی ہے۔
Jere UrduGeo 7:31  ساتھ ساتھ اُنہوں نے وادیٔ بن ہنوم میں واقع توفت کی اونچی جگہیں تعمیر کیں تاکہ اپنے بیٹے بیٹیوں کو جلا کر قربان کریں۔ مَیں نے کبھی بھی ایسی رسم ادا کرنے کا حکم نہیں دیا بلکہ اِس کا خیال میرے ذہن میں آیا تک نہیں۔
Jere UrduGeo 7:32  چنانچہ رب کا کلام سنو! وہ دن آنے والے ہیں جب یہ مقام ’توفت‘ یا ’وادیٔ بن ہنوم‘ نہیں کہلائے گا بلکہ ’قتل و غارت کی وادی۔‘ اُس وقت لوگ توفت میں اِتنی لاشیں دفنائیں گے کہ آخرکار خالی جگہ نہیں رہے گی۔
Jere UrduGeo 7:33  تب اِس قوم کی لاشیں پرندوں اور جنگلی جانوروں کی خوراک بن جائیں گی، اور کوئی نہیں ہو گا جو اُنہیں بھگا دے۔
Jere UrduGeo 7:34  مَیں یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں خوشی و شادمانی کی آوازیں ختم کر دوں گا، دُولھا دُلھن کی آوازیں بند ہو جائیں گی۔ کیونکہ ملک ویران و سنسان ہو جائے گا۔“
Chapter 8
Jere UrduGeo 8:1  رب فرماتا ہے، ”اُس وقت دشمن قبروں کو کھول کر یہوداہ کے بادشاہوں، افسروں، اماموں، نبیوں اور یروشلم کے عام باشندوں کی ہڈیوں کو نکالے گا
Jere UrduGeo 8:2  اور زمین پر بکھیر دے گا۔ وہاں وہ اُن کے سامنے پڑی رہیں گی جو اُنہیں پیارے تھے یعنی سورج، چاند اور ستاروں کے تمام لشکر کے سامنے۔ کیونکہ وہ اُن ہی کی خدمت کرتے، اُن ہی کے پیچھے چلتے، اُن ہی کے طالب رہتے، اور اُن ہی کو سجدہ کرتے تھے۔ اُن کی ہڈیاں دوبارہ نہ اکٹھی کی جائیں گی، نہ دفن کی جائیں گی بلکہ کھیت میں گوبر کی طرح بکھری پڑی رہیں گی۔
Jere UrduGeo 8:3  اور جہاں بھی مَیں اِس شریر قوم کے بچے ہوؤں کو منتشر کروں گا وہاں وہ سب کہیں گے کہ کاش ہم بھی زندہ نہ رہیں بلکہ مر جائیں۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 8:4  ”اُنہیں بتا، رب فرماتا ہے کہ جب کوئی گر جاتا ہے تو کیا دوبارہ اُٹھنے کی کوشش نہیں کرتا؟ ضرور۔ اور جب کوئی صحیح راستے سے دُور ہو جاتا ہے تو کیا وہ دوبارہ واپس آ جانے کی کوشش نہیں کرتا؟ بےشک۔
Jere UrduGeo 8:5  تو پھر یروشلم کے یہ لوگ صحیح راہ سے بار بار کیوں بھٹک جاتے ہیں؟ یہ فریب کے ساتھ لپٹے رہتے اور واپس آنے سے انکار ہی کرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 8:6  مَیں نے دھیان دے کر دیکھا ہے کہ یہ جھوٹ ہی بولتے ہیں۔ کوئی بھی پچھتا کر نہیں کہتا، ’یہ کیسا غلط کام ہے جو مَیں نے کیا!‘ جس طرح جنگ میں گھوڑے دشمن پر ٹوٹ پڑتے ہیں اُسی طرح ہر ایک سیدھا اپنی غلط راہ پر دوڑتا رہتا ہے۔
Jere UrduGeo 8:7  فضا میں اُڑنے والے لق لق پر غور کرو جسے آنے جانے کے مقررہ اوقات خوب معلوم ہوتے ہیں۔ فاختہ، ابابیل اور بلبل پر بھی دھیان دو جو سردیوں کے موسم میں کہیں اَور ہوتے ہیں، گرمیوں کے موسم میں کہیں اَور۔ وہ مقررہ اوقات سے کبھی نہیں ہٹتے۔ لیکن افسوس، میری قوم رب کی شریعت نہیں جانتی۔
Jere UrduGeo 8:8  تم کس طرح کہہ سکتے ہو، ’ہم دانش مند ہیں، کیونکہ ہمارے پاس رب کی شریعت ہے‘؟ حقیقت میں کاتبوں کے فریب دہ قلم نے اِسے توڑ مروڑ کر بیان کیا ہے۔
Jere UrduGeo 8:9  سنو، دانش مندوں کی رُسوائی ہو جائے گی، وہ دہشت زدہ ہو کر پکڑے جائیں گے۔ دیکھو، رب کا کلام رد کرنے کے بعد اُن کی اپنی حکمت کہاں رہی؟
Jere UrduGeo 8:10  اِس لئے مَیں اُن کی بیویوں کو پردیسیوں کے حوالے کر دوں گا اور اُن کے کھیتوں کو ایسے لوگوں کے سپرد جو اُنہیں نکال دیں گے۔ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب کے سب ناجائز نفع کے پیچھے پڑے ہیں، نبیوں سے لے کر اماموں تک سب دھوکے باز ہیں۔
Jere UrduGeo 8:11  وہ میری قوم کے زخم پر عارضی مرہم پٹی لگا کر کہتے ہیں، ’اب سب کچھ ٹھیک ہو گیا ہے، اب سلامتی کا دور آ گیا ہے‘ حالانکہ سلامتی ہے ہی نہیں۔
Jere UrduGeo 8:12  گو ایسا گھنونا رویہ اُن کے لئے شرم کا باعث ہونا چاہئے، لیکن وہ شرم نہیں کرتے بلکہ سراسر بےشرم ہیں۔ اِس لئے جب سب کچھ گر جائے گا تو یہ لوگ بھی گر جائیں گے۔ جب مَیں اِن پر سزا نازل کروں گا تو یہ ٹھوکر کھا کر خاک میں مل جائیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 8:13  رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن کی پوری فصل چھین لوں گا۔ انگور کی بیل پر ایک دانہ بھی نہیں رہے گا، انجیر کے تمام درخت پھل سے محروم ہو جائیں گے بلکہ تمام پتے بھی جھڑ جائیں گے۔ جو کچھ بھی مَیں نے اُنہیں عطا کیا تھا وہ اُن سے چھین لیا جائے گا۔
Jere UrduGeo 8:14  تب تم کہو گے، ’ہم یہاں کیوں بیٹھے رہیں؟ آؤ، ہم قلعہ بند شہروں میں پناہ لے کر وہیں ہلاک ہو جائیں۔ ہم نے رب اپنے خدا کا گناہ کیا ہے، اور اب ہم اِس کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔ کیونکہ اُسی نے ہمیں ہلاکت کے حوالے کر کے ہمیں زہریلا پانی پلا دیا ہے۔
Jere UrduGeo 8:15  ہم سلامتی کے انتظار میں رہے، لیکن حالات ٹھیک نہ ہوئے۔ ہم شفا پانے کی اُمید رکھتے تھے، لیکن اِس کے بجائے ہم پر دہشت چھا گئی۔
Jere UrduGeo 8:16  سنو! دشمن کے گھوڑے نتھنے پُھلا رہے ہیں۔ دان سے اُن کا شور ہم تک پہنچ رہا ہے۔ اُن کے ہنہنانے سے پورا ملک تھرتھرا رہا ہے، کیونکہ آتے وقت یہ پورے ملک کو اُس کے شہروں اور باشندوں سمیت ہڑپ کر لیں گے‘۔“
Jere UrduGeo 8:17  رب فرماتا ہے، ”مَیں تمہارے خلاف افعی بھیج دوں گا، ایسے زہریلے سانپ جن کے خلاف ہر جادومنتر بےاثر رہے گا۔ یہ تمہیں کاٹیں گے۔“
Jere UrduGeo 8:18  لاعلاج غم مجھ پر حاوی ہو گیا، میرا دل نڈھال ہو گیا ہے۔
Jere UrduGeo 8:19  سنو! میری قوم دُوردراز ملک سے چیخ چیخ کر مدد کے لئے آواز دے رہی ہے۔ لوگ پوچھتے ہیں، ”کیا رب صیون میں نہیں ہے، کیا یروشلم کا بادشاہ اب سے وہاں سکونت نہیں کرتا؟“ ”سنو، اُنہوں نے اپنے مجسموں اور بےکار اجنبی بُتوں کی پوجا کر کے مجھے کیوں طیش دلایا؟“
Jere UrduGeo 8:20  لوگ آہیں بھر بھر کر کہتے ہیں، ”فصل کٹ گئی ہے، پھل چنا گیا ہے، لیکن اب تک ہمیں نجات حاصل نہیں ہوئی۔“
Jere UrduGeo 8:21  میری قوم کی مکمل تباہی دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔ مَیں ماتم کر رہا ہوں، کیونکہ اُس کی حالت اِتنی بُری ہے کہ میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 8:22  کیا جِلعاد میں مرہم نہیں؟ کیا وہاں ڈاکٹر نہیں ملتا؟ مجھے بتاؤ، میری قوم کا زخم کیوں نہیں بھرتا؟
Chapter 9
Jere UrduGeo 9:1  کاش میرا سر پانی کا منبع اور میری آنکھیں آنسوؤں کا چشمہ ہوں تاکہ مَیں دن رات اپنی قوم کے مقتولوں پر آہ و زاری کر سکوں۔
Jere UrduGeo 9:2  کاش ریگستان میں کہیں مسافروں کے لئے سرائے ہو تاکہ مَیں اپنی قوم کو چھوڑ کر وہاں چلا جاؤں۔ کیونکہ سب زناکار، سب غداروں کا جتھا ہیں۔
Jere UrduGeo 9:3  رب فرماتا ہے، ”وہ اپنی زبان سے جھوٹ کے تیر چلاتے ہیں، اور ملک میں اُن کی طاقت دیانت داری پر مبنی نہیں ہوتی۔ نیز، وہ بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ مجھے تو وہ جانتے ہی نہیں۔
Jere UrduGeo 9:4  ہر ایک اپنے پڑوسی سے خبردار رہے، اور اپنے کسی بھی بھائی پر بھروسا مت رکھنا۔ کیونکہ ہر بھائی چالاکی کرنے میں ماہر ہے، اور ہر پڑوسی تہمت لگانے پر تُلا رہتا ہے۔
Jere UrduGeo 9:5  ہر ایک اپنے پڑوسی کو دھوکا دیتا ہے، کوئی بھی سچ نہیں بولتا۔ اُنہوں نے اپنی زبان کو جھوٹ بولنا سکھایا ہے، اور اب وہ غلط کام کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 9:6  اے یرمیاہ، تُو فریب سے گھرا رہتا ہے، اور یہ لوگ فریب کے باعث ہی مجھے جاننے سے انکار کرتے ہیں۔“
Jere UrduGeo 9:7  اِس لئے رب الافواج فرماتا ہے، ”دیکھو، مَیں اُنہیں خام چاندی کی طرح پگھلا کر آزماؤں گا، کیونکہ مَیں اپنی قوم، اپنی بیٹی کے ساتھ اَور کیا کر سکتا ہوں؟
Jere UrduGeo 9:8  اُن کی زبانیں مہلک تیر ہیں۔ اُن کے منہ پڑوسی سے صلح سلامتی کی باتیں کرتے ہیں جبکہ اندر ہی اندر وہ اُس کی تاک میں بیٹھے ہیں۔“
Jere UrduGeo 9:9  رب فرماتا ہے، ”کیا مجھے اُنہیں اِس کی سزا نہیں دینی چاہئے؟ کیا مجھے ایسی قوم سے بدلہ نہیں لینا چاہئے؟“
Jere UrduGeo 9:10  مَیں پہاڑوں کے بارے میں آہ و زاری کروں گا، بیابان کی چراگاہوں پر ماتم کا گیت گاؤں گا۔ کیونکہ وہ یوں تباہ ہو گئے ہیں کہ نہ کوئی اُن میں سے گزرتا، نہ ریوڑوں کی آوازیں اُن میں سنائی دیتی ہیں۔ پرندے اور جانور سب بھاگ کر چلے گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 9:11  ”یروشلم کو مَیں ملبے کا ڈھیر بنا دوں گا، اور آئندہ گیدڑ اُس میں جا بسیں گے۔ یہوداہ کے شہروں کو مَیں ویران و سنسان کر دوں گا۔ ایک بھی اُن میں نہیں بسے گا۔“
Jere UrduGeo 9:12  کون اِتنا دانش مند ہے کہ یہ سمجھ سکے؟ کس کو رب سے اِتنی ہدایت ملی ہے کہ وہ بیان کر سکے کہ ملک کیوں برباد ہو گیا ہے؟ وہ کیوں ریگستان جیسا بن گیا ہے، اِتنا ویران کہ اُس میں سے کوئی نہیں گزرتا؟
Jere UrduGeo 9:13  رب نے فرمایا، ”وجہ یہ ہے کہ اُنہوں نے میری شریعت کو ترک کیا، وہ ہدایت جو مَیں نے خود اُنہیں دی تھی۔ نہ اُنہوں نے میری سنی، نہ میری شریعت کی پیروی کی۔
Jere UrduGeo 9:14  اِس کے بجائے وہ اپنے ضدی دلوں کی پیروی کر کے بعل دیوتاؤں کے پیچھے لگ گئے ہیں۔ اُنہوں نے وہی کچھ کیا جو اُن کے باپ دادا نے اُنہیں سکھایا تھا۔“
Jere UrduGeo 9:15  اِس لئے رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”دیکھو، مَیں اِس قوم کو کڑوا کھانا کھلا کر زہریلا پانی پلا دوں گا۔
Jere UrduGeo 9:16  مَیں اُنہیں ایسی قوموں میں منتشر کر دوں گا جن سے نہ وہ اور نہ اُن کے باپ دادا واقف تھے۔ میری تلوار اُس وقت تک اُن کے پیچھے پڑی رہے گی جب تک ہلاک نہ ہو جائیں۔“
Jere UrduGeo 9:17  رب الافواج فرماتا ہے، ”دھیان دے کر گریہ کرنے والی عورتوں کو بُلاؤ۔ جو جنازوں پر واویلا کرتی ہیں اُن میں سے سب سے ماہر عورتوں کو بُلاؤ۔
Jere UrduGeo 9:18  وہ جلد آ کر ہم پر آہ و زاری کریں تاکہ ہماری آنکھوں سے آنسو بہہ نکلیں، ہماری پلکوں سے پانی خوب ٹپکنے لگے۔
Jere UrduGeo 9:19  کیونکہ صیون سے گریہ کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں، ’ہائے، ہمارے ساتھ کیسی زیادتی ہوئی ہے، ہماری کیسی رُسوائی ہوئی ہے! ہم ملک کو چھوڑنے پر مجبور ہیں، کیونکہ دشمن نے ہمارے گھروں کو ڈھا دیا ہے‘۔“
Jere UrduGeo 9:20  اے عورتو، رب کا پیغام سنو۔ اپنے کانوں کو اُس کی ہر بات پر دھرو! اپنی بیٹیوں کو نوحہ کرنے کی تعلیم دو، ایک دوسری کو ماتم کا یہ گیت سکھاؤ،
Jere UrduGeo 9:21  ”موت پھلانگ کر ہماری کھڑکیوں میں سے گھس آئی اور ہمارے قلعوں میں داخل ہوئی ہے۔ اب وہ بچوں کو گلیوں میں سے اور نوجوانوں کو چوکوں میں سے مٹا ڈالنے جا رہی ہے۔“
Jere UrduGeo 9:22  رب فرماتا ہے، ”نعشیں کھیتوں میں گوبر کی طرح اِدھر اُدھر بکھری پڑی رہیں گی۔ جس طرح کٹا ہوا گندم فصل کاٹنے والے کے پیچھے اِدھر اُدھر پڑا رہتا ہے اُسی طرح لاشیں اِدھر اُدھر پڑی رہیں گی۔ لیکن اُنہیں اکٹھا کرنے والا کوئی نہیں ہو گا۔“
Jere UrduGeo 9:23  رب فرماتا ہے، ”نہ دانش مند اپنی حکمت پر فخر کرے، نہ زورآور اپنے زور پر یا امیر اپنی دولت پر۔
Jere UrduGeo 9:24  فخر کرنے والا فخر کرے کہ اُسے سمجھ حاصل ہے، کہ وہ رب کو جانتا ہے اور کہ مَیں رب ہوں جو دنیا میں مہربانی، انصاف اور راستی کو عمل میں لاتا ہوں۔ کیونکہ یہی چیزیں مجھے پسند ہیں۔“
Jere UrduGeo 9:25  رب فرماتا ہے، ”ایسا وقت آ رہا ہے جب مَیں اُن سب کو سزا دوں گا جن کا صرف جسمانی ختنہ ہوا ہے۔
Jere UrduGeo 9:26  اِن میں مصر، یہوداہ، ادوم، عمون، موآب اور وہ شامل ہیں جو ریگستان کے کنارے کنارے رہتے ہیں۔ کیونکہ گو یہ تمام اقوام ظاہری طور پر ختنہ کی رسم ادا کرتی ہیں، لیکن اُن کا ختنہ باطنی طور پر نہیں ہوا۔ دھیان دو کہ اسرائیل کی بھی یہی حالت ہے۔“
Chapter 10
Jere UrduGeo 10:1  اے اسرائیل کے گھرانے، رب کا پیغام سن!
Jere UrduGeo 10:2  رب فرماتا ہے، ”دیگر اقوام کی بُت پرستی مت اپنانا۔ یہ لوگ علمِ نجوم سے مستقبل جان لینے کی کوشش کرتے کرتے پریشان ہو جاتے ہیں، لیکن تم اُن کی باتوں سے پریشان نہ ہو جاؤ۔
Jere UrduGeo 10:3  کیونکہ دیگر قوموں کے رسم و رواج فضول ہی ہیں۔ جنگل میں درخت کٹ جاتا ہے، پھر کاری گر اُسے اپنے اوزار سے تشکیل دیتا ہے۔
Jere UrduGeo 10:4  لوگ اُسے اپنی سونا چاندی سے سجا کر کیلوں سے کہیں لگا دیتے ہیں تاکہ ہلے نہ۔
Jere UrduGeo 10:5  بُت اُن پُتلوں کی مانند ہیں جو کھیرے کے کھیت میں کھڑے کئے جاتے ہیں تاکہ پرندوں کو بھگا دیں۔ نہ وہ بول سکتے، نہ چل سکتے ہیں، اِس لئے لوگ اُنہیں اُٹھا کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ نہ وہ نقصان کا باعث ہیں، نہ بھلائی کا۔“
Jere UrduGeo 10:6  اے رب، تجھ جیسا کوئی نہیں ہے، تُو عظیم ہے، تیرے نام کی عظمت زوردار طریقے سے ظاہر ہوئی ہے۔
Jere UrduGeo 10:7  اے اقوام کے بادشاہ، کون تیرا خوف نہیں مانے گا؟ کیونکہ تُو اِس لائق ہے۔ اقوام کے تمام دانش مندوں اور اُن کے تمام ممالک میں تجھ جیسا کوئی نہیں ہے۔
Jere UrduGeo 10:8  سب احمق اور بےوقوف ثابت ہوئے ہیں، کیونکہ اُن کی تربیت لکڑی کے بےکار بُتوں سے حاصل ہوئی ہے۔
Jere UrduGeo 10:9  ترسیس سے چاندی کی چادریں اور اوفاز سے سونا لایا جاتا ہے۔ اُن سے کاری گر اور سنار بُت بنا دیتے ہیں جسے قرمزی اور ارغوانی رنگ کے کپڑے پہنائے جاتے ہیں۔ سب کچھ ماہر اُستادوں کے ہاتھ سے بنایا جاتا ہے۔
Jere UrduGeo 10:10  لیکن رب ہی حقیقی خدا ہے۔ وہی زندہ خدا اور ابدی بادشاہ ہے۔ جب وہ ناراض ہو جاتا ہے تو زمین لرزنے لگتی ہے۔ اقوام اُس کا قہر برداشت نہیں کر سکتیں۔
Jere UrduGeo 10:11  بُت پرستوں کو بتاؤ کہ دیوتاؤں نے نہ آسمان کو بنایا اور نہ زمین کو، اُن کا نام و نشان تو آسمان و زمین سے مٹ جائے گا۔
Jere UrduGeo 10:12  دیکھو، اللہ ہی نے اپنی قدرت سے زمین کو خلق کیا، اُسی نے اپنی حکمت سے دنیا کی بنیاد رکھی، اور اُسی نے اپنی سمجھ کے مطابق آسمان کو خیمے کی طرح تان لیا۔
Jere UrduGeo 10:13  اُس کے حکم پر آسمان پر پانی کے ذخیرے گرجنے لگتے ہیں۔ وہ دنیا کی انتہا سے بادل چڑھنے دیتا، بارش کے ساتھ بجلی کڑکنے دیتا اور اپنے گوداموں سے ہَوا نکلنے دیتا ہے۔
Jere UrduGeo 10:14  تمام انسان احمق اور سمجھ سے خالی ہیں۔ ہر سنار اپنے بُتوں کے باعث شرمندہ ہوا ہے۔ اُس کے بُت دھوکا ہی ہیں، اُن میں دم نہیں۔
Jere UrduGeo 10:15  وہ فضول اور مضحکہ خیز ہیں۔ عدالت کے وقت وہ نیست ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 10:16  اللہ جو یعقوب کا موروثی حصہ ہے اِن کی مانند نہیں ہے۔ وہ سب کا خالق ہے، اور اسرائیلی قوم اُس کا موروثی حصہ ہے۔ رب الافواج ہی اُس کا نام ہے۔
Jere UrduGeo 10:17  اے محاصرہ شدہ شہر، اپنا سامان سمیٹ کر ملک سے نکلنے کی تیاریاں کر لے۔
Jere UrduGeo 10:18  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”اِس بار مَیں ملک کے باشندوں کو باہر پھینک دوں گا۔ مَیں اُنہیں تنگ کروں گا تاکہ اُنہیں پکڑا جائے۔“
Jere UrduGeo 10:19  ہائے، میرا بیڑا غرق ہو گیا ہے! ہائے، میرا زخم بھر نہیں سکتا۔ پہلے مَیں نے سوچا کہ یہ ایسی بیماری ہے جسے مجھے برداشت ہی کرنا ہے۔
Jere UrduGeo 10:20  لیکن اب میرا خیمہ تباہ ہو گیا ہے، اُس کے تمام رسّے ٹوٹ گئے ہیں۔ میرے بیٹے میرے پاس سے چلے گئے ہیں، ایک بھی نہیں رہا۔ کوئی نہیں ہے جو میرا خیمہ دوبارہ لگائے، جو اُس کے پردے نئے سرے سے لٹکائے۔
Jere UrduGeo 10:21  کیونکہ قوم کے گلہ بان احمق ہو گئے ہیں، اُنہوں نے رب کو تلاش نہیں کیا۔ اِس لئے وہ کامیاب نہیں رہے، اور اُن کا پورا ریوڑ تتر بتر ہو گیا ہے۔
Jere UrduGeo 10:22  سنو! ایک خبر پہنچ رہی ہے، شمالی ملک سے شور و غوغا سنائی دے رہا ہے۔ یہوداہ کے شہر اُس کی زد میں آ کر برباد ہو جائیں گے۔ آئندہ گیدڑ ہی اُن میں بسیں گے۔
Jere UrduGeo 10:23  اے رب، مَیں نے جان لیا ہے کہ انسان کی راہ اُس کے اپنے ہاتھ میں نہیں ہوتی۔ اپنی مرضی سے نہ وہ چلتا، نہ قدم اُٹھاتا ہے۔
Jere UrduGeo 10:24  اے رب، میری تنبیہ کر، لیکن مناسب حد تک۔ طیش میں آ کر میری تنبیہ نہ کر، ورنہ مَیں بھسم ہو جاؤں گا۔
Jere UrduGeo 10:25  اپنا غضب اُن اقوام پر نازل کر جو تجھے نہیں جانتیں، اُن اُمّتوں پر جو تیرا نام لے کر تجھے نہیں پکارتیں۔ کیونکہ اُنہوں نے یعقوب کو ہڑپ کر لیا ہے۔ اُنہوں نے اُسے مکمل طور پر نگل کر اُس کی چراگاہ کو تباہ کر دیا ہے۔
Chapter 11
Jere UrduGeo 11:2  ”یروشلم اور یہوداہ کے باشندوں سے کہہ کہ اُس عہد کی شرائط پر دھیان دو جو مَیں نے تمہارے ساتھ باندھا تھا۔
Jere UrduGeo 11:3  رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ اُس پر لعنت جو اُس عہد کی شرائط پوری نہ کرے
Jere UrduGeo 11:4  جو مَیں نے تمہارے باپ دادا سے باندھا تھا جب اُنہیں مصر سے نکال لایا، اُس مقام سے جو لوہا پگھلانے والی بھٹی کی مانند تھا۔ اُس وقت مَیں بولا، ’میری سنو اور میرے ہر حکم پر عمل کرو تو تم میری قوم ہو گے اور مَیں تمہارا خدا ہوں گا۔
Jere UrduGeo 11:5  پھر مَیں وہ وعدہ پورا کروں گا جو مَیں نے قَسم کھا کر تمہارے باپ دادا سے کیا تھا، مَیں تمہیں وہ ملک دوں گا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔‘ آج تم اُسی ملک میں رہ رہے ہو۔“ مَیں، یرمیاہ نے جواب دیا، ”اے رب، آمین، ایسا ہی ہو!“
Jere UrduGeo 11:6  تب رب نے مجھے حکم دیا کہ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں پھر کر یہ تمام باتیں سنا دے۔ اعلان کر، ”عہد کی شرائط پر دھیان دے کر اُن پر عمل کرو۔
Jere UrduGeo 11:7  تمہارے باپ دادا کو مصر سے نکالتے وقت مَیں نے اُنہیں آگاہ کیا کہ میری سنو۔ آج تک مَیں بار بار یہی بات دہراتا رہا،
Jere UrduGeo 11:8  لیکن اُنہوں نے نہ میری سنی، نہ دھیان دیا بلکہ ہر ایک اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارتا رہا۔ عہد کی جن باتوں پر مَیں نے اُنہیں عمل کرنے کا حکم دیا تھا اُن پر اُنہوں نے عمل نہ کیا۔ نتیجے میں مَیں اُن پر وہ تمام لعنتیں لایا جو عہد میں بیان کی گئی ہیں۔“
Jere UrduGeo 11:9  رب مزید مجھ سے ہم کلام ہوا، ”یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں نے میرے خلاف سازش کی ہے۔
Jere UrduGeo 11:10  اُن سے وہی گناہ سرزد ہوئے ہیں جو اُن کے باپ دادا نے کئے تھے۔ کیونکہ یہ بھی میری باتیں سننے کے لئے تیار نہیں ہیں، یہ بھی اجنبی معبودوں کے پیچھے ہو لئے ہیں تاکہ اُن کی خدمت کریں۔ اسرائیل اور یہوداہ نے مل کر وہ عہد توڑا ہے جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے باندھا تھا۔
Jere UrduGeo 11:11  اِس لئے رب فرماتا ہے کہ مَیں اُن پر ایسی آفت نازل کروں گا جس سے وہ بچ نہیں سکیں گے۔ تب وہ مدد کے لئے مجھ سے فریاد کریں گے، لیکن مَیں اُن کی نہیں سنوں گا۔
Jere UrduGeo 11:12  پھر یہوداہ اور یروشلم کے باشندے اپنے شہروں سے نکل کر چیختے چلّاتے اُن دیوتاؤں سے منت کریں گے جن کے سامنے بخور جلاتے رہے ہیں۔ لیکن اب جب وہ مصیبت میں مبتلا ہوں گے تو یہ اُنہیں نہیں بچائیں گے۔
Jere UrduGeo 11:13  اے یہوداہ، تیرے دیوتا تیرے شہروں جیسے بےشمار ہو گئے ہیں۔ شرم ناک دیوتا بعل کے لئے بخور جلانے کی اِتنی قربان گاہیں کھڑی کی گئی ہیں جتنی یروشلم میں گلیاں ہوتی ہیں۔
Jere UrduGeo 11:14  اے یرمیاہ، اِس قوم کے لئے دعا مت کرنا! اِس کے لئے نہ منت کر، نہ سماجت۔ کیونکہ جب آفت اُن پر آئے گی اور وہ چلّا کر مجھ سے فریاد کریں گے تو مَیں اُن کی نہیں سنوں گا۔
Jere UrduGeo 11:15  میری پیاری قوم میرے گھر میں کیوں حاضر ہوتی ہے؟ وہ تو اپنی بےشمار سازشوں سے باز ہی نہیں آتی۔ کیا آنے والی آفت قربانی کا مُقدّس گوشت پیش کرنے سے رُک جائے گی؟ اگر ایسا ہوتا تو تُو خوشی منا سکتی۔
Jere UrduGeo 11:16  رب نے تیرا نام ’زیتون کا پھلتا پھولتا درخت جس کا خوب صورت پھل ہے‘ رکھا، لیکن اب وہ زبردست آندھی کا شور مچا کر درخت کو آگ لگائے گا۔ تب اُس کی تمام ڈالیاں بھسم ہو جائیں گی۔
Jere UrduGeo 11:17  اے اسرائیل اور یہوداہ، رب الافواج نے خود تمہیں زمین میں لگایا۔ لیکن اب اُس نے تم پر آفت لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کیوں؟ تمہارے غلط کام کی وجہ سے، اور اِس لئے کہ تم نے بعل دیوتا کو بخور کی قربانیاں پیش کر کے مجھے طیش دلایا ہے۔“
Jere UrduGeo 11:18  رب نے مجھے اطلاع دی تو مجھے معلوم ہوا۔ ہاں، اُس وقت تُو ہی نے مجھے اُن کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔
Jere UrduGeo 11:19  پہلے مَیں اُس بھولے بھالے بھیڑ کے بچے کی مانند تھا جسے قصائی کے پاس لایا جا رہا ہو۔ مجھے کیا پتا تھا کہ یہ میرے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ آپس میں وہ کہہ رہے تھے، ”آؤ، ہم درخت کو پھل سمیت ختم کریں، آؤ ہم اُسے زندوں کے ملک میں سے مٹائیں تاکہ اُس کا نام و نشان تک یاد نہ رہے۔“
Jere UrduGeo 11:20  اے رب الافواج، تُو عادل منصف ہے جو لوگوں کے سب سے گہرے خیالات اور راز جانچ لیتا ہے۔ اب بخش دے کہ مَیں اپنی آنکھوں سے وہ انتقام دیکھوں جو تُو میرے مخالفوں سے لے گا۔ کیونکہ مَیں نے اپنا معاملہ تیرے ہی سپرد کر دیا ہے۔
Jere UrduGeo 11:21  رب فرماتا ہے، ”عنتوت کے آدمی تجھے قتل کرنا چاہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’رب کا نام لے کر نبوّت مت کرنا، ورنہ تُو ہمارے ہاتھوں مار دیا جائے گا‘۔“
Jere UrduGeo 11:22  چونکہ یہ لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں اِس لئے رب الافواج فرماتا ہے، ”مَیں اُنہیں سزا دوں گا! اُن کے جوان آدمی تلوار سے اور اُن کے بیٹے بیٹیاں کال سے ہلاک ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 11:23  اُن میں سے ایک بھی نہیں بچے گا۔ کیونکہ جس سال اُن کی سزا نازل ہو گی، اُس وقت مَیں عنتوت کے آدمیوں پر سخت آفت لاؤں گا۔“
Chapter 12
Jere UrduGeo 12:1  اے رب، تُو ہمیشہ حق پر ہے، لہٰذا عدالت میں تجھ سے شکایت کرنے کا کیا فائدہ؟ تاہم مَیں اپنا معاملہ تجھے پیش کرنا چاہتا ہوں۔ بےدینوں کو اِتنی کامیابی کیوں حاصل ہوتی ہے؟ غدار اِتنے سکون سے زندگی کیوں گزارتے ہیں؟
Jere UrduGeo 12:2  تُو نے اُنہیں زمین میں لگا دیا، اور اب وہ جڑ پکڑ کر خوب اُگنے لگے بلکہ پھل بھی لا رہے ہیں۔ گو تیرا نام اُن کی زبان پر رہتا ہے، لیکن اُن کا دل تجھ سے دُور ہے۔
Jere UrduGeo 12:3  لیکن اے رب، تُو مجھے جانتا ہے۔ تُو میرا ملاحظہ کر کے میرے دل کو پرکھتا رہتا ہے۔ گزارش ہے کہ تُو اُنہیں بھیڑوں کی طرح گھسیٹ کر ذبح کرنے کے لئے لے جا۔ اُنہیں قتل و غارت کے دن کے لئے مخصوص کر!
Jere UrduGeo 12:4  ملک کب تک کال کی گرفت میں رہے گا؟ کھیتوں میں ہریالی کب تک مُرجھائی ہوئی نظر آئے گی؟ باشندوں کی بُرائی کے باعث جانور اور پرندے غائب ہو گئے ہیں۔ کیونکہ لوگ کہتے ہیں، ”اللہ کو نہیں معلوم کہ ہمارے ساتھ کیا ہو جائے گا۔“
Jere UrduGeo 12:5  رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”پیدل چلنے والوں سے دوڑ کا مقابلہ کرنا تجھے تھکا دیتا ہے، تو پھر تُو کس طرح گھوڑوں کا مقابلہ کرے گا؟ تُو اپنے آپ کو صرف وہاں محفوظ سمجھتا ہے جہاں چاروں طرف امن و امان پھیلا ہوا ہے، تو پھر تُو دریائے یردن کے گنجان جنگل سے کس طرح نپٹے گا؟
Jere UrduGeo 12:6  کیونکہ تیرے سگے بھائی، ہاں تیرے باپ کا گھر بھی تجھ سے بےوفا ہو گیا ہے۔ یہ بھی بلند آواز سے تیرے پیچھے تجھے گالیاں دیتے ہیں۔ اُن پر اعتماد مت کرنا، خواہ وہ تیرے ساتھ اچھی باتیں کیوں نہ کریں۔
Jere UrduGeo 12:7  مَیں نے اپنے گھر اسرائیل کو ترک کر دیا ہے۔ جو میری موروثی ملکیت تھی اُسے مَیں نے رد کیا ہے۔ مَیں نے اپنے لختِ جگر کو اُس کے دشمنوں کے حوالے کر دیا ہے۔
Jere UrduGeo 12:8  کیونکہ میری قوم جو میری موروثی ملکیت ہے میرے ساتھ بُرا سلوک کرتی ہے۔ جنگل میں شیرببر کی طرح وہ میرے خلاف دہاڑتی ہے، اِس لئے مَیں اُس سے نفرت کرتا ہوں۔
Jere UrduGeo 12:9  اب میری موروثی ملکیت اُس رنگین شکاری پرندے کی مانند ہے جسے دیگر شکاری پرندوں نے گھیر رکھا ہے۔ جاؤ، تمام درندوں کو اکٹھا کرو تاکہ وہ آ کر اُسے کھا جائیں۔
Jere UrduGeo 12:10  متعدد گلہ بانوں نے میرے انگور کے باغ کو خراب کر دیا ہے۔ میرے پیارے کھیت کو اُنہوں نے پاؤں تلے روند کر ریگستان میں بدل دیا ہے۔
Jere UrduGeo 12:11  اب وہ بنجر زمین بن کر اُجاڑ حالت میں میرے سامنے ماتم کرتا ہے۔ پورا ملک ویران و سنسان ہے، لیکن کوئی پروا نہیں کرتا۔
Jere UrduGeo 12:12  تباہ کن فوجی بیابان کی بنجر بلندیوں پر سے اُتر کر قریب پہنچ رہے ہیں۔ کیونکہ رب کی تلوار ملک کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک سب کچھ کھا جائے گی۔ کوئی بھی نہیں بچے گا۔
Jere UrduGeo 12:13  اِس قوم نے گندم کا بیج بویا، لیکن کانٹوں کی فصل پک گئی۔ خوب محنت مشقت کرنے کے باوجود بھی کچھ حاصل نہ ہوا، کیونکہ رب کا سخت غضب قوم پر نازل ہو رہا ہے۔ چنانچہ اب رُسوائی کی فصل کاٹو!“
Jere UrduGeo 12:14  رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن تمام شریر پڑوسی ممالک کو جڑ سے اُکھاڑ دوں گا جو میری قوم اسرائیل کی ملکیت کو چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ ملکیت جو مَیں نے خود اُنہیں میراث میں دی تھی۔ ساتھ ساتھ مَیں یہوداہ کو بھی جڑ سے اُن کے درمیان سے نکال دوں گا۔
Jere UrduGeo 12:15  لیکن بعد میں مَیں اُن پر ترس کھا کر ہر ایک کو پھر اُس کی اپنی موروثی زمین اور اپنے ملک میں پہنچا دوں گا۔
Jere UrduGeo 12:16  پہلے اُن دیگر قوموں نے میری قوم کو بعل دیوتا کی قَسم کھانے کا طرز سکھایا۔ لیکن اب اگر وہ میری قوم کی راہیں اچھی طرح سیکھ کر میرے ہی نام اور میری ہی حیات کی قَسم کھائیں تو میری قوم کے درمیان رہ کر از سرِ نو قائم ہو جائیں گی۔
Jere UrduGeo 12:17  لیکن جو قوم میری نہیں سنے گی اُسے مَیں حتمی طور پر جڑ سے اُکھاڑ کر نیست کر دوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Chapter 13
Jere UrduGeo 13:1  رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”جا، کتان کی لنگوٹی خرید کر اُسے باندھ لے۔ لیکن وہ بھیگ نہ جائے۔“
Jere UrduGeo 13:2  مَیں نے ایسا ہی کیا۔ لنگوٹی خرید کر مَیں نے اُسے باندھ لیا۔
Jere UrduGeo 13:3  تب رب کا کلام دوبارہ مجھ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 13:4  ”اب وہ لنگوٹی لے جو تُو نے خرید کر باندھ لی ہے۔ دریائے فرات کے پاس جا کر اُسے کسی چٹان کی دراڑ میں چھپا دے۔“
Jere UrduGeo 13:5  چنانچہ مَیں روانہ ہو کر دریائے فرات کے کنارے پہنچ گیا۔ وہاں مَیں نے لنگوٹی کو کہیں چھپا دیا جس طرح رب نے حکم دیا تھا۔
Jere UrduGeo 13:6  بہت دن گزر گئے۔ پھر رب مجھ سے ایک بار پھر ہم کلام ہوا، ”اُٹھ، دریائے فرات کے پاس جا کر وہ لنگوٹی نکال لا جو مَیں نے تجھے وہاں چھپانے کو کہا تھا۔“
Jere UrduGeo 13:7  چنانچہ مَیں روانہ ہو کر دریائے فرات کے پاس پہنچ گیا۔ وہاں مَیں نے کھود کر لنگوٹی کو اُس جگہ سے نکال لیا جہاں مَیں نے اُسے چھپا دیا تھا۔ لیکن افسوس، وہ گل سڑ گئی تھی، بالکل بےکار ہو گئی تھی۔
Jere UrduGeo 13:8  تب رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 13:9  ”جس طرح یہ کپڑا زمین میں دب کر گل سڑ گیا اُسی طرح مَیں یہوداہ اور یروشلم کا بڑا گھمنڈ خاک میں ملا دوں گا۔
Jere UrduGeo 13:10  یہ خراب لوگ میری باتیں سننے کے لئے تیار نہیں بلکہ اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ اجنبی معبودوں کے پیچھے لگ کر یہ اُن ہی کی خدمت اور پوجا کرتے ہیں۔ لیکن اِن کا انجام لنگوٹی کی مانند ہی ہو گا۔ یہ بےکار ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 13:11  کیونکہ جس طرح لنگوٹی آدمی کی کمر کے ساتھ لپٹی رہتی ہے اُسی طرح مَیں نے پورے اسرائیل اور پورے یہوداہ کو اپنے ساتھ لپٹنے کا موقع فراہم کیا تاکہ وہ میری قوم اور میری شہرت، تعریف اور عزت کا باعث بن جائیں۔ لیکن افسوس، وہ سننے کے لئے تیار نہیں تھے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 13:12  ”اُنہیں بتا دے کہ رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے، ’ہر گھڑے کو مَے سے بھرنا ہے۔‘ وہ جواب میں کہیں گے، ’ہم تو خود جانتے ہیں کہ ہر گھڑے کو مَے سے بھرنا ہے۔‘
Jere UrduGeo 13:13  تب اُنہیں اِس کا مطلب بتا۔ ’رب فرماتا ہے کہ اِس ملک کے تمام باشندے گھڑے ہیں جنہیں مَیں مَے سے بھر دوں گا۔ داؤد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ، امام، نبی اور یروشلم کے تمام رہنے والے سب کے سب بھر بھر کر نشے میں دُھت ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 13:14  تب مَیں اُنہیں ایک دوسرے کے ساتھ ٹکرا دوں گا، اور باپ بیٹوں کے ساتھ مل کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گے۔ نہ مَیں ترس کھاؤں گا، نہ اُن پر رحم کروں گا بلکہ ہم دردی دکھائے بغیر اُنہیں تباہ کروں گا‘۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 13:15  دھیان سے سنو! مغرور نہ ہو، کیونکہ رب نے خود فرمایا ہے۔
Jere UrduGeo 13:16  اِس سے پہلے کہ تاریکی پھیل جائے اور تمہارے پاؤں دُھندلے پن میں پہاڑوں کے ساتھ ٹھوکر کھائیں، رب اپنے خدا کو جلال دو! کیونکہ اُس وقت گو تم روشنی کے انتظار میں رہو گے، لیکن اللہ اندھیرے کو مزید بڑھائے گا، گہری تاریکی تم پر چھا جائے گی۔
Jere UrduGeo 13:17  لیکن اگر تم نہ سنو تو مَیں تمہارے تکبر کو دیکھ کر پوشیدگی میں گریہ و زاری کروں گا۔ مَیں زار زار روؤں گا، میری آنکھوں سے آنسو زور سے ٹپکیں گے، کیونکہ دشمن رب کے ریوڑ کو پکڑ کر جلاوطن کر دے گا۔
Jere UrduGeo 13:18  بادشاہ اور اُس کی ماں کو اطلاع دے، ”اپنے تختوں سے اُتر کر زمین پر بیٹھ جاؤ، کیونکہ تمہاری شان کا تاج تمہارے سروں سے گر گیا ہے۔“
Jere UrduGeo 13:19  دشتِ نجب کے شہر بند کئے جائیں گے، اور اُنہیں کھولنے والا کوئی نہیں ہو گا۔ پورے یہوداہ کو جلاوطن کر دیا جائے گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔
Jere UrduGeo 13:20  اے یروشلم، اپنی نظر اُٹھا کر اُنہیں دیکھ جو شمال سے آ رہے ہیں۔ اب وہ ریوڑ کہاں رہا جو تیرے سپرد کیا گیا، تیری شاندار بھیڑبکریاں کدھر ہیں؟
Jere UrduGeo 13:21  تُو اُس دن کیا کہے گی جب رب اُنہیں تجھ پر مقرر کرے گا جنہیں تُو نے اپنے قریبی دوست بنایا تھا؟ جنم دینے والی عورت کا سا درد تجھ پر غالب آئے گا۔
Jere UrduGeo 13:22  اور اگر تیرے دل میں سوال اُبھر آئے کہ میرے ساتھ یہ کیوں ہو رہا ہے تو سن! یہ تیرے سنگین گناہوں کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اِن ہی کی وجہ سے تیرے کپڑے اُتارے گئے ہیں اور تیری عصمت دری ہوئی ہے۔
Jere UrduGeo 13:23  کیا کالا آدمی اپنی جِلد کا رنگ یا چیتا اپنی کھال کے دھبے بدل سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! تم بھی بدل نہیں سکتے۔ تم غلط کام کے اِتنے عادی ہو گئے ہو کہ صحیح کام کر ہی نہیں سکتے۔
Jere UrduGeo 13:24  ”جس طرح بھوسا ریگستان کی تیز ہَوا میں اُڑ کر تتر بتر ہو جاتا ہے اُسی طرح مَیں تیرے باشندوں کو منتشر کر دوں گا۔“
Jere UrduGeo 13:25  رب فرماتا ہے، ”یہی تیرا انجام ہو گا، مَیں نے خود مقرر کیا ہے کہ تجھے یہ اجر ملنا ہے۔ کیونکہ تُو نے مجھے بھول کر جھوٹ پر بھروسا رکھا ہے۔
Jere UrduGeo 13:26  مَیں خود تیرے کپڑے اُتاروں گا تاکہ تیری برہنگی سب کو نظر آئے۔
Jere UrduGeo 13:27  مَیں نے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں تیری گھنونی حرکتوں پر خوب دھیان دیا ہے۔ تیری زناکاری، تیرا مستانہ ہنہنانا، تیری بےشرم عصمت فروشی، سب کچھ مجھے نظر آتا ہے۔ اے یروشلم، تجھ پر افسوس! تُو پاک صاف ہو جانے کے لئے تیار نہیں۔ مزید کتنی دیر لگے گی؟“
Chapter 14
Jere UrduGeo 14:1  کال کے دوران رب یرمیاہ سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 14:2  ”یہوداہ ماتم کر رہا ہے، اُس کے دروازوں کی حالت قابلِ رحم ہے۔ لوگ سوگ وار حالت میں فرش پر بیٹھے ہیں، اور یروشلم کی چیخیں آسمان تک بلند ہو رہی ہیں۔
Jere UrduGeo 14:3  امیر اپنے نوکروں کو پانی بھرنے بھیجتے ہیں، لیکن حوضوں کے پاس پہنچ کر پتا چلتا ہے کہ پانی نہیں ہے، اِس لئے وہ خالی ہاتھ واپس آ جاتے ہیں۔ شرمندگی اور ندامت کے مارے وہ اپنے سروں کو ڈھانپ لیتے ہیں۔
Jere UrduGeo 14:4  بارش نہ ہونے کی وجہ سے زمین میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ کھیتوں میں کام کرنے والے بھی شرم کے مارے اپنے سروں کو ڈھانپ لیتے ہیں۔
Jere UrduGeo 14:5  گھاس نہیں ہے، اِس لئے ہرنی اپنے نومولود بچے کو چھوڑ دیتی ہے۔
Jere UrduGeo 14:6  جنگلی گدھے بنجر ٹیلوں پر کھڑے گیدڑوں کی طرح ہانپتے ہیں۔ ہریالی نہ ملنے کی وجہ سے وہ بےجان ہو رہے ہیں۔“
Jere UrduGeo 14:7  اے رب، ہمارے گناہ ہمارے خلاف گواہی دے رہے ہیں۔ توبھی اپنے نام کی خاطر ہم پر رحم کر۔ ہم مانتے ہیں کہ بُری طرح بےوفا ہو گئے ہیں، ہم نے تیرا ہی گناہ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 14:8  اے اللہ، تُو اسرائیل کی اُمید ہے، تُو ہی مصیبت کے وقت اُسے چھٹکارا دیتا ہے۔ تو پھر ہمارے ساتھ تیرا سلوک ملک میں اجنبی کا سا کیوں ہے؟ تُو رات کو کبھی اِدھر کبھی اُدھر ٹھہرنے والے مسافر جیسا کیوں ہے؟
Jere UrduGeo 14:9  تُو کیوں اُس آدمی کی مانند ہے جو اچانک دم بخود ہو جاتا ہے، اُس سورمے کی مانند جو بےبس ہو کر بچا نہیں سکتا۔ اے رب، تُو تو ہمارے درمیان ہی رہتا ہے، اور ہم پر تیرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے۔ ہمیں ترک نہ کر!
Jere UrduGeo 14:10  لیکن رب اِس قوم کے بارے میں فرماتا ہے، ”یہ لوگ آوارہ پھرنے کے شوقین ہیں، یہ اپنے پاؤں کو روک ہی نہیں سکتے۔ مَیں اُن سے ناخوش ہوں۔ اب مجھے اُن کے غلط کام یاد رہیں گے، اب مَیں اُن کے گناہوں کی سزا دوں گا۔“
Jere UrduGeo 14:11  رب مزید مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اِس قوم کی بہبودی کے لئے دعا مت کرنا۔
Jere UrduGeo 14:12  گو یہ روزہ بھی رکھیں توبھی مَیں اِن کی التجاؤں پر دھیان نہیں دوں گا۔ گو یہ بھسم ہونے والی اور غلہ کی قربانیاں پیش بھی کریں توبھی مَیں اِن سے خوش نہیں ہوں گا بلکہ اِنہیں کال، تلوار اور بیماریوں سے نیست و نابود کر دوں گا۔“
Jere UrduGeo 14:13  یہ سن کر مَیں نے اعتراض کیا، ”اے رب قادرِ مطلق، نبی اِنہیں بتاتے آئے ہیں، ’نہ قتل و غارت کا خطرہ ہو گا، نہ کال پڑے گا بلکہ مَیں یہیں تمہارے لئے امن و امان کا پکا بندوبست کر لوں گا‘۔“
Jere UrduGeo 14:14  رب نے جواب دیا، ”نبی میرا نام لے کر جھوٹی پیش گوئیاں بیان کر رہے ہیں۔ مَیں نے نہ اُنہیں بھیجا، نہ اُنہیں کوئی ذمہ داری دی اور نہ اُن سے ہم کلام ہوا۔ یہ تمہیں جھوٹی رویائیں، فضول پیش گوئیاں اور اپنے دل کے وہم سناتے رہے ہیں۔“
Jere UrduGeo 14:15  چنانچہ رب فرماتا ہے، ”یہ نبی تلوار اور کال کی زد میں آ کر مر جائیں گے۔ کیونکہ گو مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا توبھی یہ میرے نام میں نبوّت کر کے کہتے ہیں کہ ملک میں نہ قتل و غارت کا خطرہ ہو گا، نہ کال پڑے گا۔
Jere UrduGeo 14:16  اور جن لوگوں کو وہ اپنی نبوّتیں سناتے رہے ہیں وہ تلوار اور کال کا شکار بن جائیں گے، اُن کی لاشیں یروشلم کی گلیوں میں پھینک دی جائیں گی۔ اُنہیں دفنانے والا کوئی نہیں ہو گا، نہ اُن کو، نہ اُن کی بیویوں کو اور نہ اُن کے بیٹے بیٹیوں کو۔ یوں مَیں اُن پر اُن کی اپنی بدکاری نازل کروں گا۔
Jere UrduGeo 14:17  اے یرمیاہ، اُنہیں یہ کلام سنا، ’دن رات میرے آنسو بہہ رہے ہیں۔ وہ رُک نہیں سکتے، کیونکہ میری قوم، میری کنواری بیٹی کو گہری چوٹ لگ گئی ہے، ایسا زخم جو بھر نہیں سکتا۔
Jere UrduGeo 14:18  دیہات میں جا کر مجھے وہ سب نظر آتے ہیں جو تلوار سے قتل کئے گئے ہیں۔ جب مَیں شہر میں واپس آتا ہوں تو چاروں طرف کال کے بُرے اثرات دکھائی دیتے ہیں۔ نبی اور امام ملک میں مارے مارے پھر رہے ہیں، اور اُنہیں معلوم نہیں کہ کیا کریں‘۔“
Jere UrduGeo 14:19  اے رب، کیا تُو نے یہوداہ کو سراسر رد کیا ہے؟ کیا تجھے صیون سے اِتنی گھن آتی ہے؟ تُو نے ہمیں اِتنی بار کیوں مارا کہ ہمارا علاج ناممکن ہو گیا ہے؟ ہم امن و امان کے انتظار میں رہے، لیکن حالات ٹھیک نہ ہوئے۔ ہم شفا پانے کی اُمید رکھتے تھے، لیکن اِس کے بجائے ہم پر دہشت چھا گئی۔
Jere UrduGeo 14:20  اے رب، ہم اپنی بےدینی اور اپنے باپ دادا کا قصور تسلیم کرتے ہیں۔ ہم نے تیرا ہی گناہ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 14:21  اپنے نام کی خاطر ہمیں حقیر نہ جان، اپنے جلالی تخت کی بےحرمتی ہونے نہ دے! ہمارے ساتھ اپنا عہد یاد کر، اُسے منسوخ نہ کر۔
Jere UrduGeo 14:22  کیا دیگر اقوام کے دیوتاؤں میں سے کوئی ہے جو بارش برسا سکے؟ یا کیا آسمان خود ہی بارشیں زمین پر بھیج دیتا ہے؟ ہرگز نہیں، بلکہ تُو ہی یہ سب کچھ کرتا ہے، اے رب ہمارے خدا۔ اِسی لئے ہم تجھ پر اُمید رکھتے ہیں۔ تُو ہی نے یہ سارا انتظام قائم کیا ہے۔
Chapter 15
Jere UrduGeo 15:1  پھر رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اب سے میرا دل اِس قوم کی طرف مائل نہیں ہو گا، خواہ موسیٰ اور سموایل میرے سامنے آ کر اُن کی شفاعت کیوں نہ کریں۔ اُنہیں میرے حضور سے نکال دے، وہ چلے جائیں!
Jere UrduGeo 15:2  اگر وہ تجھ سے پوچھیں، ’ہم کدھر جائیں؟‘ تو اُنہیں جواب دے، ’رب فرماتا ہے کہ جسے مرنا ہے وہ مرے، جسے تلوار کی زد میں آنا ہے وہ تلوار کا لقمہ بنے، جسے بھوکے مرنا ہے وہ بھوکے مرے، جسے قید میں جانا ہے وہ قید ہو جائے‘۔“
Jere UrduGeo 15:3  رب فرماتا ہے، ”مَیں اُنہیں چار قسم کی سزا دوں گا۔ ایک، تلوار اُنہیں قتل کرے گی۔ دوسرے، کُتے اُن کی لاشیں گھسیٹ کر لے جائیں گے۔ تیسرے اور چوتھے، پرندے اور درندے اُنہیں کھا کھا کر ختم کر دیں گے۔
Jere UrduGeo 15:4  جب مَیں اپنی قوم سے نپٹ لوں گا تو دنیا کے تمام ممالک اُس کی حالت دیکھ کر کانپ اُٹھیں گے۔ اُن کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے جب وہ یہوداہ کے بادشاہ منسّی بن حِزقیاہ کی اُن شریر حرکتوں کا انجام دیکھیں گے جو اُس نے یروشلم میں کی ہیں۔
Jere UrduGeo 15:5  اے یروشلم، کون تجھ پر ترس کھائے گا، کون ہم دردی کا اظہار کرے گا؟ کون تیرے گھر آ کر تیرا حال پوچھے گا؟“
Jere UrduGeo 15:6  رب فرماتا ہے، ”تُو نے مجھے رد کیا، اپنا منہ مجھ سے پھیر لیا ہے۔ اب مَیں اپنا ہاتھ تیرے خلاف بڑھا کر تجھے تباہ کر دوں گا۔ کیونکہ مَیں ہم دردی دکھاتے دکھاتے تنگ آ گیا ہوں۔
Jere UrduGeo 15:7  جس طرح گندم کو ہَوا میں اُچھال کر بھوسے سے الگ کیا جاتا ہے اُسی طرح مَیں اُنہیں ملک کے دروازوں کے سامنے پھٹکوں گا۔ چونکہ میری قوم نے اپنے غلط راستوں کو ترک نہ کیا اِس لئے مَیں اُسے بےاولاد بنا کر برباد کر دوں گا۔
Jere UrduGeo 15:8  اُس کی بیوائیں سمندر کی ریت جیسی بےشمار ہوں گی۔ دوپہر کے وقت ہی مَیں نوجوانوں کی ماؤں پر تباہی نازل کروں گا، اچانک ہی اُن پر پیچ و تاب اور دہشت چھا جائے گی۔
Jere UrduGeo 15:9  سات بچوں کی ماں نڈھال ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے گی۔ دن کے وقت ہی اُس کا سورج ڈوب جائے گا، اُس کا فخر اور عزت جاتی رہے گی۔ جو لوگ بچ جائیں گے اُنہیں مَیں دشمن کے آگے آگے تلوار سے مار ڈالوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 15:10  اے میری ماں، مجھ پر افسوس! افسوس کہ تُو نے مجھ جیسے شخص کو جنم دیا جس کے ساتھ پورا ملک جھگڑتا اور لڑتا ہے۔ گو مَیں نے نہ اُدھار دیا نہ لیا توبھی سب مجھ پر لعنت کرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 15:11  رب نے جواب دیا، ”یقیناً مَیں تجھے مضبوط کر کے اپنا اچھا مقصد پورا کروں گا۔ یقیناً مَیں ہونے دوں گا کہ مصیبت کے وقت دشمن تجھ سے منت کرے۔
Jere UrduGeo 15:12  کیونکہ کوئی اُس لوہے کو توڑ نہیں سکے گا جو شمال سے آئے گا، ہاں لوہے اور پیتل کا وہ سریا توڑا نہیں جائے گا۔
Jere UrduGeo 15:13  مَیں تیرے خزانے دشمن کو مفت میں دوں گا۔ تجھے تمام گناہوں کا اجر ملے گا جب وہ پورے ملک میں تیری دولت لُوٹنے آئے گا۔
Jere UrduGeo 15:14  تب مَیں تجھے دشمن کے ذریعے ایک ملک میں پہنچا دوں گا جس سے تُو ناواقف ہے۔ کیونکہ میرے غضب کی بھڑکتی آگ تجھے بھسم کر دے گی۔“
Jere UrduGeo 15:15  اے رب، تُو سب کچھ جانتا ہے۔ مجھے یاد کر، میرا خیال کر، تعاقب کرنے والوں سے میرا انتقام لے! اُنہیں یہاں تک برداشت نہ کر کہ آخرکار میرا صفایا ہو جائے۔ اِسے دھیان میں رکھ کہ میری رُسوائی تیری ہی خاطر ہو رہی ہے۔
Jere UrduGeo 15:16  اے رب، لشکروں کے خدا، جب بھی تیرا کلام مجھ پر نازل ہوا تو مَیں نے اُسے ہضم کیا، اور میرا دل اُس سے خوش و خرم ہوا۔ کیونکہ مجھ پر تیرے ہی نام کا ٹھپا لگا ہے۔
Jere UrduGeo 15:17  جب دیگر لوگ رنگ رلیوں میں اپنے دل بہلاتے تھے تو مَیں کبھی اُن کے ساتھ نہ بیٹھا، کبھی اُن کی باتوں سے لطف اندوز نہ ہوا۔ نہیں، تیرا ہاتھ مجھ پر تھا، اِس لئے مَیں دوسروں سے دُور ہی بیٹھا رہا۔ کیونکہ تُو نے میرے دل کو قوم پر قہر سے بھر دیا تھا۔
Jere UrduGeo 15:18  کیا وجہ ہے کہ میرا درد کبھی ختم نہیں ہوتا، کہ میرا زخم لاعلاج ہے اور کبھی نہیں بھرتا؟ تُو میرے لئے فریب دہ چشمہ بن گیا ہے، ایسی ندی جس کے پانی پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
Jere UrduGeo 15:19  رب جواب میں فرماتا ہے، ”اگر تُو میرے پاس واپس آئے تو مَیں تجھے واپس آنے دوں گا، اور تُو دوبارہ میرے سامنے حاضر ہو سکے گا۔ اور اگر تُو فضول باتیں نہ کرے بلکہ میرے لائق الفاظ بولے تو میرا ترجمان ہو گا۔ لازم ہے کہ لوگ تیری طرف رجوع کریں، لیکن خبردار، کبھی اُن کی طرف رجوع نہ کر!“
Jere UrduGeo 15:20  رب فرماتا ہے، ”مَیں تجھے پیتل کی مضبوط دیوار بنا دوں گا تاکہ تُو اِس قوم کا سامنا کر سکے۔ یہ تجھ سے لڑیں گے لیکن تجھ پر غالب نہیں آئیں گے، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں، مَیں تیری مدد کر کے تجھے بچائے رکھوں گا۔
Jere UrduGeo 15:21  مَیں تجھے بےدینوں کے ہاتھ سے بچاؤں گا اور فدیہ دے کر ظالموں کی گرفت سے چھڑاؤں گا۔“
Chapter 16
Jere UrduGeo 16:2  ”اِس مقام میں نہ تیری شادی ہو، نہ تیرے بیٹے بیٹیاں پیدا ہو جائیں۔“
Jere UrduGeo 16:3  کیونکہ رب یہاں پیدا ہونے والے بیٹے بیٹیوں اور اُن کے ماں باپ کے بارے میں فرماتا ہے،
Jere UrduGeo 16:4  ”وہ مہلک بیماریوں سے مر کر کھیتوں میں گوبر کی طرح پڑے رہیں گے۔ نہ کوئی اُن پر ماتم کرے گا، نہ اُنہیں دفنائے گا، کیونکہ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہو جائیں گے، اور اُن کی لاشیں پرندوں اور درندوں کی خوراک بن جائیں گی۔“
Jere UrduGeo 16:5  رب فرماتا ہے، ”ایسے گھر میں مت جانا جس میں کوئی فوت ہو گیا ہے۔ اُس میں نہ ماتم کرنے کے لئے، نہ افسوس کرنے کے لئے داخل ہونا۔ کیونکہ اب سے مَیں اِس قوم پر اپنی سلامتی، مہربانی اور رحم کا اظہار نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 16:6  ”اِس ملک کے باشندے مر جائیں گے، خواہ بڑے ہوں یا چھوٹے۔ اور نہ کوئی اُنہیں دفنائے گا، نہ ماتم کرے گا۔ کوئی نہیں ہو گا جو غم کے مارے اپنی جِلد کو کاٹے یا اپنے سر کو منڈوائے۔
Jere UrduGeo 16:7  کسی کا باپ یا ماں بھی انتقال کر جائے توبھی لوگ ماتم کرنے والے گھر میں نہیں جائیں گے، نہ تسلی دینے کے لئے جنازے کے کھانے پینے میں شریک ہوں گے۔
Jere UrduGeo 16:8  ایسے گھر میں بھی داخل نہ ہونا جہاں لوگ ضیافت کر رہے ہیں۔ اُن کے ساتھ کھانے پینے کے لئے مت بیٹھنا۔“
Jere UrduGeo 16:9  کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”تمہارے جیتے جی، ہاں تمہارے دیکھتے دیکھتے مَیں یہاں خوشی و شادمانی کی آوازیں بند کر دوں گا۔ اب سے دُولھا دُلھن کی آوازیں خاموش ہو جائیں گی۔
Jere UrduGeo 16:10  جب تُو اِس قوم کو یہ سب کچھ بتائے گا تو لوگ پوچھیں گے، ’رب اِتنی بڑی آفت ہم پر لانے پر کیوں تُلا ہوا ہے؟ ہم سے کیا جرم ہوا ہے؟ ہم نے رب اپنے خدا کا کیا گناہ کیا ہے؟‘
Jere UrduGeo 16:11  اُنہیں جواب دے، ’وجہ یہ ہے کہ تمہارے باپ دادا نے مجھے ترک کر دیا۔ وہ میری شریعت کے تابع نہ رہے بلکہ مجھے چھوڑ کر اجنبی معبودوں کے پیچھے لگ گئے اور اُن ہی کی خدمت اور پوجا کرنے لگے۔
Jere UrduGeo 16:12  لیکن تم اپنے باپ دادا کی نسبت کہیں زیادہ غلط کام کرتے ہو۔ دیکھو، میری کوئی نہیں سنتا بلکہ ہر ایک اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔
Jere UrduGeo 16:13  اِس لئے مَیں تمہیں اِس ملک سے نکال کر ایک ایسے ملک میں پھینک دوں گا جس سے نہ تم اور نہ تمہارے باپ دادا واقف تھے۔ وہاں تم دن رات اجنبی معبودوں کی خدمت کرو گے، کیونکہ اُس وقت مَیں تم پر رحم نہیں کروں گا‘۔“
Jere UrduGeo 16:14  لیکن رب یہ بھی فرماتا ہے، ”ایسا وقت آنے والا ہے کہ لوگ قَسم کھاتے وقت نہیں کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا۔‘
Jere UrduGeo 16:15  اِس کے بجائے وہ کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو شمالی ملک اور اُن دیگر ممالک سے نکال لایا جن میں اُس نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا۔‘ کیونکہ مَیں اُنہیں اُس ملک میں واپس لاؤں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دیا تھا۔“
Jere UrduGeo 16:16  لیکن موجودہ حال کے بارے میں رب فرماتا ہے، ”مَیں بہت سے ماہی گیر بھیج دوں گا جو جال ڈال کر اُنہیں پکڑیں گے۔ اِس کے بعد مَیں متعدد شکاری بھیج دوں گا جو اُن کا تعاقب کر کے اُنہیں ہر جگہ پکڑیں گے، خواہ وہ کسی پہاڑ یا ٹیلے پر چھپ گئے ہوں، خواہ چٹانوں کی کسی دراڑ میں۔
Jere UrduGeo 16:17  کیونکہ اُن کی تمام حرکتیں مجھے نظر آتی ہیں۔ میرے سامنے وہ چھپ نہیں سکتے، اور اُن کا قصور میرے سامنے پوشیدہ نہیں ہے۔
Jere UrduGeo 16:18  اب مَیں اُنہیں اُن کے گناہوں کی دُگنی سزا دوں گا، کیونکہ اُنہوں نے اپنے بےجان بُتوں اور گھنونی چیزوں سے میری موروثی زمین کو بھر کر میرے ملک کی بےحرمتی کی ہے۔“
Jere UrduGeo 16:19  اے رب، تُو میری قوت اور میرا قلعہ ہے، مصیبت کے دن مَیں تجھ میں پناہ لیتا ہوں۔ دنیا کی انتہا سے اقوام تیرے پاس آ کر کہیں گی، ”ہمارے باپ دادا کو میراث میں جھوٹ ہی ملا، ایسے بےکار بُت جو اُن کی مدد نہ کر سکے۔
Jere UrduGeo 16:20  انسان کس طرح اپنے لئے خدا بنا سکتا ہے؟ اُس کے بُت تو خدا نہیں ہیں۔“
Jere UrduGeo 16:21  رب فرماتا ہے، ”چنانچہ اِس بار مَیں اُنہیں صحیح پہچان عطا کروں گا۔ وہ میری قوت اور طاقت کو پہچان لیں گے، اور وہ جان لیں گے کہ میرا نام رب ہے۔
Chapter 17
Jere UrduGeo 17:1  اے یہوداہ کے لوگو، تمہارا گناہ تمہاری زندگیوں کا اَن مٹ حصہ بن گیا ہے۔ اُسے ہیرے کی نوک رکھنے والے لوہے کے آلے سے تمہارے دلوں کی تختیوں اور تمہاری قربان گاہوں کے سینگوں پر کندہ کیا گیا ہے۔
Jere UrduGeo 17:2  نہ صرف تم بلکہ تمہارے بچے بھی اپنی قربان گاہوں اور اسیرت دیوی کے کھمبوں کو یاد کرتے ہیں، خواہ وہ گھنے درختوں کے سائے میں یا اونچی جگہوں پر کیوں نہ ہوں۔
Jere UrduGeo 17:3  اے میرے پہاڑ جو دیہات سے گھرا ہوا ہے، تیرے پورے ملک پر گناہ کا اثر ہے، اِس لئے مَیں ہونے دوں گا کہ سب کچھ لُوٹ لیا جائے گا۔ تیرا مال، تیرے خزانے اور تیری اونچی جگہوں کی قربان گاہیں سب چھین لی جائیں گی۔
Jere UrduGeo 17:4  اپنے قصور کے سبب سے تجھے اپنی موروثی ملکیت چھوڑنی پڑے گی، وہ ملکیت جو تجھے میری طرف سے ملی تھی۔ مَیں تجھے تیرے دشمنوں کا غلام بنا دوں گا، اور تُو ایک نامعلوم ملک میں بسے گا۔ کیونکہ تم لوگوں نے مجھے طیش دلایا ہے، اور اب تم پر میرا غضب کبھی نہ بجھنے والی آگ کی طرح بھڑکتا رہے گا۔“
Jere UrduGeo 17:5  رب فرماتا ہے، ”اُس پر لعنت جس کا دل رب سے دُور ہو کر صرف انسان اور اُسی کی طاقت پر بھروسا رکھتا ہے۔
Jere UrduGeo 17:6  وہ ریگستان میں جھاڑی کی مانند ہو گا، اُسے کسی بھی اچھی چیز کا تجربہ نہیں ہو گا بلکہ وہ بیابان کے ایسے پتھریلے اور کلر والے علاقوں میں بسے گا جہاں کوئی اَور نہیں رہتا۔
Jere UrduGeo 17:7  لیکن مبارک ہے وہ جو رب پر بھروسا رکھتا ہے، جس کا اعتماد اُسی پر ہے۔
Jere UrduGeo 17:8  وہ پانی کے کنارے پر لگے اُس درخت کی مانند ہے جس کی جڑیں نہر تک پھیلی ہوئی ہیں۔ جُھلسانے والی گرمی بھی آئے تو اُسے ڈر نہیں، بلکہ اُس کے پتے ہرے بھرے رہتے ہیں۔ کال بھی پڑے تو وہ پریشان نہیں ہوتا بلکہ وقت پر پھل لاتا رہتا ہے۔
Jere UrduGeo 17:9  دل حد سے زیادہ فریب دہ ہے، اور اُس کا علاج ناممکن ہے۔ کون اُس کا صحیح علم رکھتا ہے؟
Jere UrduGeo 17:10  مَیں، رب ہی دل کی تفتیش کرتا ہوں۔ مَیں ہر ایک کی باطنی حالت جانچ کر اُسے اُس کے چال چلن اور عمل کا مناسب اجر دیتا ہوں۔
Jere UrduGeo 17:11  جس شخص نے غلط طریقے سے دولت جمع کی ہے وہ اُس تیتر کی مانند ہے جو کسی دوسرے کے انڈوں پر بیٹھ جاتا ہے۔ کیونکہ زندگی کے عروج پر اُسے سب کچھ چھوڑنا پڑے گا، اور آخرکار اُس کی حماقت سب پر ظاہر ہو جائے گی۔“
Jere UrduGeo 17:12  ہمارا مقدِس اللہ کا جلالی تخت ہے جو ازل سے عظیم ہے۔
Jere UrduGeo 17:13  اے رب، تُو ہی اسرائیل کی اُمید ہے۔ تجھے ترک کرنے والے سب شرمندہ ہو جائیں گے۔ تجھ سے دُور ہونے والے خاک میں ملائے جائیں گے، کیونکہ اُنہوں نے رب کو چھوڑ دیا ہے جو زندگی کے پانی کا سرچشمہ ہے۔
Jere UrduGeo 17:14  اے رب، تُو ہی مجھے شفا دے تو مجھے شفا ملے گی۔ تُو ہی مجھے بچا تو مَیں بچوں گا۔ کیونکہ تُو ہی میرا فخر ہے۔
Jere UrduGeo 17:15  لوگ مجھ سے پوچھتے رہتے ہیں، ”رب کا جو کلام تُو نے پیش کیا وہ کہاں ہے؟ اُسے پورا ہونے دے!“
Jere UrduGeo 17:16  اے اللہ، تُو نے مجھے اپنی قوم کا گلہ بان بنایا ہے، اور مَیں نے یہ ذمہ داری کبھی نہیں چھوڑی۔ مَیں نے کبھی خواہش نہیں رکھی کہ مصیبت کا دن آئے۔ تُو یہ سب کچھ جانتا ہے، جو بھی بات میرے منہ سے نکلی ہے وہ تیرے سامنے ہے۔
Jere UrduGeo 17:17  اب میرے لئے دہشت کا باعث نہ بن! مصیبت کے دن مَیں تجھ میں ہی پناہ لیتا ہوں۔
Jere UrduGeo 17:18  میرا تعاقب کرنے والے شرمندہ ہو جائیں، لیکن میری رُسوائی نہ ہو۔ اُن پر دہشت چھا جائے، لیکن مَیں اِس سے بچا رہوں۔ اُن پر مصیبت کا دن نازل کر، اُن کو دو بار کچل کر خاک میں ملا دے۔
Jere UrduGeo 17:19  رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”شہر کے عوامی دروازے میں کھڑا ہو جا، جسے یہوداہ کے بادشاہ استعمال کرتے ہیں جب شہر میں آتے اور اُس سے نکلتے ہیں۔ اِسی طرح یروشلم کے دیگر دروازوں میں بھی کھڑا ہو جا۔
Jere UrduGeo 17:20  وہاں لوگوں سے کہہ، ’اے دروازوں میں سے گزرنے والو، رب کا کلام سنو! اے یہوداہ کے بادشاہو اور یہوداہ اور یروشلم کے تمام باشندو، میری طرف کان لگاؤ!
Jere UrduGeo 17:21  رب فرماتا ہے کہ اپنی جان خطرے میں نہ ڈالو بلکہ دھیان دو کہ تم سبت کے دن مال و اسباب شہر میں نہ لاؤ اور اُسے اُٹھا کر شہر کے دروازوں میں داخل نہ ہو۔
Jere UrduGeo 17:22  نہ سبت کے دن بوجھ اُٹھا کر اپنے گھر سے کہیں اَور لے جاؤ، نہ کوئی اَور کام کرو، بلکہ اُسے اِس طرح منانا کہ مخصوص و مُقدّس ہو۔ مَیں نے تمہارے باپ دادا کو یہ کرنے کا حکم دیا تھا،
Jere UrduGeo 17:23  لیکن اُنہوں نے میری نہ سنی، نہ توجہ دی بلکہ اپنے موقف پر اَڑے رہے اور نہ میری سنی، نہ میری تربیت قبول کی۔
Jere UrduGeo 17:24  رب فرماتا ہے کہ اگر تم واقعی میری سنو اور سبت کے دن اپنا مال و اسباب اِس شہر میں نہ لاؤ بلکہ آرام کرنے سے یہ دن مخصوص و مُقدّس مانو
Jere UrduGeo 17:25  تو پھر آئندہ بھی داؤد کی نسل کے بادشاہ اور سردار اِس شہر کے دروازوں میں سے گزریں گے۔ تب وہ گھوڑوں اور رتھوں پر سوار ہو کر اپنے افسروں اور یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں کے ساتھ شہر میں آتے جاتے رہیں گے۔ اگر تم سبت کو مانو تو یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔
Jere UrduGeo 17:26  پھر پورے ملک سے لوگ یہاں آئیں گے۔ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کے گرد و نواح کے دیہات سے، بن یمین کے قبائلی علاقے سے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے سے، پہاڑی علاقے سے اور دشتِ نجب سے سب اپنی قربانیاں لا کر رب کے گھر میں پیش کریں گے۔ اُن کی تمام بھسم ہونے والی قربانیاں، ذبح، غلہ، بخور اور سلامتی کی قربانیاں رب کے گھر میں چڑھائی جائیں گی۔
Jere UrduGeo 17:27  لیکن اگر تم میری نہ سنو اور سبت کا دن مخصوص و مُقدّس نہ مانو تو پھر تمہیں سخت سزا ملے گی۔ اگر تم سبت کے دن اپنا مال و اسباب شہر میں لاؤ تو مَیں اِن ہی دروازوں میں ایک نہ بجھنے والی آگ لگا دوں گا جو جلتی جلتی یروشلم کے محلوں کو بھسم کر دے گی‘۔“
Chapter 18
Jere UrduGeo 18:2  ”اُٹھ اور کمہار کے گھر میں جا! وہاں مَیں تجھ سے ہم کلام ہوں گا۔“
Jere UrduGeo 18:3  چنانچہ مَیں کمہار کے گھر میں پہنچ گیا۔ اُس وقت وہ چاک پر کام کر رہا تھا۔
Jere UrduGeo 18:4  لیکن مٹی کا جو برتن وہ اپنے ہاتھوں سے تشکیل دے رہا تھا وہ خراب ہو گیا۔ یہ دیکھ کر کمہار نے اُسی مٹی سے نیا برتن بنا دیا جو اُسے زیادہ پسند تھا۔
Jere UrduGeo 18:6  ”اے اسرائیل، کیا مَیں تمہارے ساتھ ویسا سلوک نہیں کر سکتا جیسا کمہار اپنے برتن سے کرتا ہے؟ جس طرح مٹی کمہار کے ہاتھ میں تشکیل پاتی ہے اُسی طرح تم میرے ہاتھ میں تشکیل پاتے ہو۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 18:7  ”کبھی مَیں اعلان کرتا ہوں کہ کسی قوم یا سلطنت کو جڑ سے اُکھاڑ دوں گا، اُسے گرا کر تباہ کر دوں گا۔
Jere UrduGeo 18:8  لیکن کئی بار یہ قوم اپنی غلط راہ کو ترک کر دیتی ہے۔ اِس صورت میں مَیں پچھتا کر اُس پر وہ آفت نہیں لاتا جو مَیں نے لانے کو کہا تھا۔
Jere UrduGeo 18:9  کبھی مَیں کسی قوم یا سلطنت کو پنیری کی طرح لگانے اور تعمیر کرنے کا اعلان بھی کرتا ہوں۔
Jere UrduGeo 18:10  لیکن افسوس، کئی دفعہ یہ قوم میری نہیں سنتی بلکہ ایسا کام کرنے لگتی ہے جو مجھے ناپسند ہے۔ اِس صورت میں مَیں پچھتا کر اُس پر وہ مہربانی نہیں کرتا جس کا اعلان مَیں نے کیا تھا۔
Jere UrduGeo 18:11  اب یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں سے مخاطب ہو کر کہہ، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں تم پر آفت لانے کی تیاریاں کر رہا ہوں، مَیں نے تمہارے خلاف منصوبہ باندھ لیا ہے۔ چنانچہ ہر ایک اپنی غلط راہ سے ہٹ کر واپس آئے، ہر ایک اپنا چال چلن اور اپنا رویہ درست کرے۔‘
Jere UrduGeo 18:12  لیکن افسوس، یہ اعتراض کریں گے، ’دفع کرو! ہم اپنے ہی منصوبے جاری رکھیں گے۔ ہر ایک اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق ہی زندگی گزارے گا‘۔“
Jere UrduGeo 18:13  اِس لئے رب فرماتا ہے، ”دیگر اقوام سے دریافت کرو کہ اُن میں کبھی ایسی بات سننے میں آئی ہے۔ کنواری اسرائیل سے نہایت گھنونا جرم ہوا ہے!
Jere UrduGeo 18:14  کیا لبنان کی پتھریلی چوٹیوں کی برف کبھی پگھل کر ختم ہو جاتی ہے؟ کیا دُوردراز چشموں سے بہنے والا برفیلا پانی کبھی تھم جاتا ہے؟
Jere UrduGeo 18:15  لیکن میری قوم مجھے بھول گئی ہے۔ یہ لوگ باطل بُتوں کے سامنے بخور جلاتے ہیں، اُن چیزوں کے سامنے جن کے باعث وہ ٹھوکر کھا کر قدیم راہوں سے ہٹ گئے ہیں اور اب کچے راستوں پر چل رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 18:16  اِس لئے اُن کا ملک ویران ہو جائے گا، ایک ایسی جگہ جسے دوسرے اپنے مذاق کا نشانہ بنائیں گے۔ جو بھی گزرے اُس کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، وہ افسوس سے اپنا سر ہلائے گا۔
Jere UrduGeo 18:17  دشمن آئے گا تو مَیں اپنی قوم کو اُس کے آگے آگے منتشر کروں گا۔ جس طرح گرد مشرقی ہَوا کے تیز جھونکوں سے اُڑ کر بکھر جاتی ہے اُسی طرح وہ تتر بتر ہو جائیں گے۔ جب آفت اُن پر نازل ہو گی تو مَیں اُن کی طرف رجوع نہیں کروں گا بلکہ اپنا منہ اُن سے پھیر لوں گا۔“
Jere UrduGeo 18:18  یہ سن کر لوگ آپس میں کہنے لگے، ”آؤ، ہم یرمیاہ کے خلاف منصوبے باندھیں، کیونکہ اُس کی باتیں صحیح نہیں ہیں۔ نہ امام شریعت کی ہدایت سے، نہ دانش مند اچھے مشوروں سے، اور نہ نبی اللہ کے کلام سے محروم ہو جائے گا۔ آؤ، ہم زبانی اُس پر حملہ کریں اور اُس کی باتوں پر دھیان نہ دیں، خواہ وہ کچھ بھی کیوں نہ کہے۔“
Jere UrduGeo 18:19  اے رب، مجھ پر توجہ دے اور اُس پر غور کر جو میرے مخالف کہہ رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 18:20  کیا انسان کو نیک کام کے بدلے میں بُرا کام کرنا چاہئے؟ کیونکہ اُنہوں نے مجھے پھنسانے کے لئے گڑھا کھود کر تیار کر رکھا ہے۔ یاد کر کہ مَیں نے تیرے حضور کھڑے ہو کر اُن کے لئے شفاعت کی تاکہ تیرا غضب اُن پر نازل نہ ہو۔
Jere UrduGeo 18:21  اب ہونے دے کہ اُن کے بچے بھوکے مر جائیں اور وہ خود تلوار کی زد میں آئیں۔ اُن کی بیویاں بےاولاد اور شوہروں سے محروم ہو جائیں۔ اُن کے آدمیوں کو موت کے گھاٹ اُتارا جائے، اُن کے نوجوان جنگ میں لڑتے لڑتے ہلاک ہو جائیں۔
Jere UrduGeo 18:22  اچانک اُن پر جنگی دستے لا تاکہ اُن کے گھروں سے چیخوں کی آوازیں بلند ہوں۔ کیونکہ اُنہوں نے مجھے پکڑنے کے لئے گڑھا کھودا ہے، اُنہوں نے میرے پاؤں کو پھنسانے کے لئے میرے راستے میں پھندے چھپا رکھے ہیں۔
Jere UrduGeo 18:23  اے رب، تُو اُن کی مجھے قتل کرنے کی تمام سازشیں جانتا ہے۔ اُن کا قصور معاف نہ کر، اور اُن کے گناہوں کو نہ مٹا بلکہ اُنہیں ہمیشہ یاد کر۔ ہونے دے کہ وہ ٹھوکر کھا کر تیرے سامنے گر جائیں۔ جب تیرا غضب نازل ہو گا تو اُن سے بھی نپٹ لے۔
Chapter 19
Jere UrduGeo 19:1  رب نے حکم دیا، ”کمہار کے پاس جا کر مٹی کا برتن خرید لے۔ پھر عوام کے کچھ بزرگوں اور چند ایک بزرگ اماموں کو اپنے ساتھ لے کر
Jere UrduGeo 19:2  شہر سے نکل جا۔ وادیٔ بن ہنوم میں چلا جا جو شہر کے دروازے بنام ’ٹھیکرے کا دروازہ‘ کے سامنے ہے۔ وہاں وہ کلام سنا جو مَیں تجھے سنانے کو کہوں گا۔
Jere UrduGeo 19:3  اُنہیں بتا، ’اے یہوداہ کے بادشاہو اور یروشلم کے باشندو، رب کا کلام سنو! رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں اِس مقام پر ایسی آفت نازل کروں گا کہ جسے بھی اِس کی خبر ملے گی اُس کے کان بجیں گے۔
Jere UrduGeo 19:4  کیونکہ اُنہوں نے مجھے ترک کر کے اِس مقام کو اجنبی معبودوں کے حوالے کر دیا ہے۔ جن بُتوں سے نہ اُن کے باپ دادا اور نہ یہوداہ کے بادشاہ کبھی واقف تھے اُن کے حضور اُنہوں نے قربانیاں پیش کیں۔ نیز، اُنہوں نے اِس جگہ کو بےقصوروں کے خون سے بھر دیا ہے۔
Jere UrduGeo 19:5  اُنہوں نے اونچی جگہوں پر بعل دیوتا کے لئے قربان گاہیں تعمیر کیں تاکہ اپنے بیٹوں کو اُن پر جلا کر اُسے پیش کریں۔ مَیں نے یہ کرنے کا کبھی حکم نہیں دیا تھا۔ نہ مَیں نے کبھی اِس کا ذکر کیا، نہ کبھی میرے ذہن میں اِس کا خیال تک آیا۔
Jere UrduGeo 19:6  چنانچہ خبردار! رب فرماتا ہے کہ ایسا وقت آنے والا ہے جب یہ وادی ”توفت“ یا ”بن ہنوم“ نہیں کہلائے گی بلکہ ”وادیٔ قتل و غارت۔“
Jere UrduGeo 19:7  اِس جگہ مَیں یہوداہ اور یروشلم کے منصوبے خاک میں ملا دوں گا۔ مَیں ہونے دوں گا کہ اُن کے دشمن اُنہیں موت کے گھاٹ اُتاریں، کہ جو اُنہیں جان سے مارنا چاہیں وہ اِس میں کامیاب ہو جائیں۔ تب مَیں اُن کی لاشوں کو پرندوں اور درندوں کو کھلا دوں گا۔
Jere UrduGeo 19:8  مَیں اِس شہر کو ہول ناک طریقے سے تباہ کروں گا۔ تب دوسرے اُسے اپنے مذاق کا نشانہ بنائیں گے۔ جو بھی گزرے اُس کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ اُس کی تباہ شدہ حالت دیکھ کر وہ ”توبہ توبہ“ کہے گا۔
Jere UrduGeo 19:9  جب اُن کا جانی دشمن شہر کا محاصرہ کرے گا تو اِتنا سخت کال پڑے گا کہ باشندے اپنے بچوں اور ایک دوسرے کو کھا جائیں گے۔‘
Jere UrduGeo 19:10  پھر ساتھ والوں کی موجودگی میں مٹی کے برتن کو زمین پر پٹخ دے۔
Jere UrduGeo 19:11  ساتھ ساتھ اُنہیں بتا، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ جس طرح مٹی کا برتن پاش پاش ہو گیا ہے اور اُس کی مرمت ناممکن ہے اُسی طرح مَیں اِس قوم اور شہر کو بھی پاش پاش کر دوں گا۔ اُس وقت لاشوں کو توفت میں دفنایا جائے گا، کیونکہ کہیں اَور جگہ نہیں ملے گی۔
Jere UrduGeo 19:12  اِس شہر اور اِس کے باشندوں کے ساتھ مَیں یہی سلوک کروں گا۔ مَیں اِس شہر کو توفت کی مانند بنا دوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 19:13  یروشلم کے گھر یہوداہ کے شاہی محلوں سمیت توفت کی طرح ناپاک ہو جائیں گے۔ ہاں، وہ تمام گھر ناپاک ہو جائیں گے جن کی چھتوں پر تمام آسمانی لشکر کے لئے بخور جلایا جاتا اور اجنبی معبودوں کو مَے کی نذریں پیش کی جاتی تھیں‘۔“
Jere UrduGeo 19:14  اِس کے بعد یرمیاہ وادیٔ توفت سے واپس آیا جہاں رب نے اُسے نبوّت کرنے کے لئے بھیجا تھا۔ پھر وہ رب کے گھر کے صحن میں کھڑے ہو کر تمام لوگوں سے مخاطب ہوا،
Jere UrduGeo 19:15  ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ سنو! مَیں اِس شہر اور یہوداہ کے دیگر شہروں پر وہ تمام مصیبت لانے کو ہوں جس کا اعلان مَیں نے کیا ہے۔ کیونکہ تم اَڑ گئے ہو اور میری باتیں سننے کے لئے تیار ہی نہیں۔“
Chapter 20
Jere UrduGeo 20:1  اُس وقت ایک امام رب کے گھر میں تھا جس کا نام فشحور بن اِمّیر تھا۔ وہ رب کے گھر کا اعلیٰ افسر تھا۔ جب یرمیاہ کی یہ پیش گوئیاں اُس کے کانوں تک پہنچ گئیں
Jere UrduGeo 20:2  تو اُس نے یرمیاہ نبی کی پٹائی کروا کر اُس کے پاؤں کاٹھ میں ٹھونک دیئے۔ یہ کاٹھ رب کے گھر سے ملحق شہر کے اوپر والے دروازے بنام بن یمین میں تھا۔
Jere UrduGeo 20:3  اگلے دن فشحور نے اُسے آزاد کر دیا۔ تب یرمیاہ نے اُس سے کہا، ”رب نے آپ کا ایک نیا نام رکھا ہے۔ اب سے آپ کا نام فشحور نہیں ہے بلکہ ’چاروں طرف دہشت ہی دہشت۔‘
Jere UrduGeo 20:4  کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں ہونے دوں گا کہ تُو اپنے لئے اور اپنے تمام دوستوں کے لئے دہشت کی علامت بنے گا۔ کیونکہ تُو اپنی آنکھوں سے اپنے دوستوں کی قتل و غارت دیکھے گا۔ مَیں یہوداہ کے تمام باشندوں کو بابل کے بادشاہ کے قبضے میں کر دوں گا جو بعض کو ملکِ بابل میں لے جائے گا اور بعض کو موت کے گھاٹ اُتار دے گا۔
Jere UrduGeo 20:5  مَیں اِس شہر کی ساری دولت دشمن کے حوالے کر دوں گا، اور وہ اِس کی تمام پیداوار، قیمتی چیزیں اور شاہی خزانے لُوٹ کر ملکِ بابل لے جائے گا۔
Jere UrduGeo 20:6  اے فشحور، تُو بھی اپنے گھر والوں سمیت ملکِ بابل میں جلاوطن ہو گا۔ وہاں تُو مر کر دفنایا جائے گا۔ اور نہ صرف تُو بلکہ تیرے وہ سارے دوست بھی جنہیں تُو نے جھوٹی پیش گوئیاں سنائی ہیں‘۔“
Jere UrduGeo 20:7  اے رب، تُو نے مجھے منوایا، اور مَیں مان گیا۔ تُو مجھے اپنے قابو میں لا کر مجھ پر غالب آیا۔ اب مَیں پورا دن مذاق کا نشانہ بنا رہتا ہوں۔ ہر ایک میری ہنسی اُڑاتا رہتا ہے۔
Jere UrduGeo 20:8  کیونکہ جب بھی مَیں اپنا منہ کھولتا ہوں تو مجھے چلّا کر ’ظلم و تباہی‘ کا نعرہ لگانا پڑتا ہے۔ چنانچہ مَیں رب کے کلام کے باعث پورا دن گالیوں اور مذاق کا نشانہ بنا رہتا ہوں۔
Jere UrduGeo 20:9  لیکن اگر مَیں کہوں، ”آئندہ مَیں نہ رب کا ذکر کروں گا، نہ اُس کا نام لے کر بولوں گا“ تو پھر اُس کا کلام آگ کی طرح میرے دل میں بھڑکنے لگتا ہے۔ اور یہ آگ میری ہڈیوں میں بند رہتی اور کبھی نہیں نکلتی۔ مَیں اِسے برداشت کرتے کرتے تھک گیا ہوں، یہ میرے بس کی بات نہیں رہی۔
Jere UrduGeo 20:10  متعدد لوگوں کی سرگوشیاں میرے کانوں تک پہنچتی ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ”چاروں طرف دہشت ہی دہشت؟ یہ کیا کہہ رہا ہے؟ اُس کی رپٹ لکھواؤ! آؤ، ہم اُس کی رپورٹ کریں۔“ میرے تمام نام نہاد دوست اِس انتظار میں ہیں کہ مَیں پھسل جاؤں۔ وہ کہتے ہیں، ”شاید وہ دھوکا کھا کر پھنس جائے اور ہم اُس پر غالب آ کر اُس سے انتقام لے سکیں۔“
Jere UrduGeo 20:11  لیکن رب زبردست سورمے کی طرح میرے ساتھ ہے، اِس لئے میرا تعاقب کرنے والے مجھ پر غالب نہیں آئیں گے بلکہ خود ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ اُن کے منہ کالے ہو جائیں گے، کیونکہ وہ ناکام ہو جائیں گے۔ اُن کی رُسوائی ہمیشہ ہی یاد رہے گی اور کبھی نہیں مٹے گی۔
Jere UrduGeo 20:12  اے رب الافواج، تُو راست باز کا معائنہ کر کے دل اور ذہن کو پرکھتا ہے۔ اب بخش دے کہ مَیں اپنی آنکھوں سے وہ انتقام دیکھوں جو تُو میرے مخالفوں سے لے گا۔ کیونکہ مَیں نے اپنا معاملہ تیرے ہی سپرد کر دیا ہے۔
Jere UrduGeo 20:13  رب کی مدح سرائی کرو! رب کی تمجید کرو! کیونکہ اُس نے ضرورت مند کی جان کو شریروں کے ہاتھ سے بچا لیا ہے۔
Jere UrduGeo 20:14  اُس دن پر لعنت جب مَیں پیدا ہوا! وہ دن مبارک نہ ہو جب میری ماں نے مجھے جنم دیا۔
Jere UrduGeo 20:15  اُس آدمی پر لعنت جس نے میرے باپ کو بڑی خوشی دلا کر اطلاع دی کہ تیرے بیٹا پیدا ہوا ہے!
Jere UrduGeo 20:16  وہ اُن شہروں کی مانند ہو جن کو رب نے بےرحمی سے خاک میں ملا دیا۔ اللہ کرے کہ صبح کے وقت اُسے چیخیں سنائی دیں اور دوپہر کے وقت جنگ کے نعرے۔
Jere UrduGeo 20:17  کیونکہ اُسے مجھے اُسی وقت مار ڈالنا چاہئے تھا جب مَیں ابھی ماں کے پیٹ میں تھا۔ پھر میری ماں میری قبر بن جاتی، اُس کا پاؤں ہمیشہ تک بھاری رہتا۔
Jere UrduGeo 20:18  مَیں کیوں ماں کے پیٹ میں سے نکلا؟ کیا صرف اِس لئے کہ مصیبت اور غم دیکھوں اور زندگی کے اختتام تک رُسوائی کی زندگی گزاروں؟
Chapter 21
Jere UrduGeo 21:1  ایک دن صِدقیاہ بادشاہ نے فشحور بن ملکیاہ اور معسیاہ کے بیٹے صفنیاہ امام کو یرمیاہ کے پاس بھیج دیا۔ اُس کے پاس پہنچ کر اُنہوں نے کہا،
Jere UrduGeo 21:2  ”بابل کا بادشاہ نبوکدنضر ہم پر حملہ کر رہا ہے۔ شاید جس طرح رب نے ماضی میں کئی بار کیا اِس دفعہ بھی ہماری مدد کر کے نبوکدنضر کو معجزانہ طور پر یروشلم کو چھوڑنے پر مجبور کرے۔ رب سے اِس کے بارے میں دریافت کریں۔“ تب رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 21:3  اور اُس نے دونوں آدمیوں سے کہا، ”صِدقیاہ کو بتاؤ کہ
Jere UrduGeo 21:4  رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’بےشک شہر سے نکل کر بابل کی محاصرہ کرنے والی فوج اور اُس کے بادشاہ سے لڑو۔ لیکن مَیں تمہیں پیچھے دھکیل کر شہر میں پناہ لینے پر مجبور کروں گا۔ وہاں اُس کے بیچ میں ہی تم اپنے ہتھیاروں سمیت جمع ہو جاؤ گے۔
Jere UrduGeo 21:5  مَیں خود اپنا ہاتھ بڑھا کر بڑی قدرت سے تمہارے ساتھ لڑوں گا، مَیں اپنے غصے اور طیش کا پورا اظہار کروں گا، میرا سخت غضب تم پر نازل ہو گا۔
Jere UrduGeo 21:6  شہر کے باشندے میرے ہاتھ سے ہلاک ہو جائیں گے، خواہ انسان ہوں یا حیوان۔ مہلک وبا اُنہیں موت کے گھاٹ اُتار دے گی۔‘
Jere UrduGeo 21:7  رب فرماتا ہے، ’اِس کے بعد مَیں یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کو اُس کے افسروں اور باقی باشندوں سمیت بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کے حوالے کر دوں گا۔ وبا، تلوار اور کال سے بچنے والے سب اپنے جانی دشمن کے قابو میں آ جائیں گے۔ تب نبوکدنضر بےرحمی سے اُنہیں تلوار سے مار دے گا۔ نہ اُسے اُن پر ترس آئے گا، نہ وہ ہم دردی کا اظہار کرے گا۔‘
Jere UrduGeo 21:8  اِس قوم کو بتا کہ رب فرماتا ہے، ’مَیں تمہیں اپنی جان کو بچانے کا موقع فراہم کرتا ہوں۔ اِس سے فائدہ اُٹھاؤ، ورنہ تم مرو گے۔
Jere UrduGeo 21:9  اگر تم تلوار، کال یا وبا سے مرنا چاہو تو اِس شہر میں رہو۔ لیکن اگر تم اپنی جان کو بچانا چاہو تو شہر سے نکل کر اپنے آپ کو بابل کی محاصرہ کرنے والی فوج کے حوالے کرو۔ جو کوئی یہ کرے اُس کی جان چھوٹ جائے گی۔‘
Jere UrduGeo 21:10  رب فرماتا ہے، ’مَیں نے اٹل فیصلہ کیا ہے کہ اِس شہر پر مہربانی نہیں کروں گا بلکہ اِسے نقصان پہنچاؤں گا۔ اِسے شاہِ بابل کے حوالے کر دیا جائے گا جو اِسے آگ لگا کر تباہ کرے گا۔‘
Jere UrduGeo 21:11  یہوداہ کے شاہی خاندان سے کہہ، ’رب کا کلام سنو!
Jere UrduGeo 21:12  اے داؤد کے گھرانے، رب فرماتا ہے کہ ہر صبح لوگوں کا انصاف کرو۔ جسے لُوٹ لیا گیا ہو اُسے ظالم کے ہاتھ سے بچاؤ! ایسا نہ ہو کہ میرا غضب تمہاری شریر حرکتوں کی وجہ سے تم پر نازل ہو کر آگ کی طرح بھڑک اُٹھے اور کوئی نہ ہو جو اُسے بجھا سکے۔
Jere UrduGeo 21:13  رب فرماتا ہے کہ اے یروشلم، تُو وادی کے اوپر اونچی چٹان پر رہ کر فخر کرتی ہے کہ کون ہم پر حملہ کرے گا، کون ہمارے گھروں میں گھس سکتا ہے؟ لیکن اب مَیں خود تجھ سے نپٹ لوں گا۔
Jere UrduGeo 21:14  رب فرماتا ہے کہ مَیں تمہاری حرکتوں کا پورا اجر دوں گا۔ مَیں یروشلم کے جنگل میں ایسی آگ لگا دوں گا جو ارد گرد سب کچھ بھسم کر دے گی‘۔“
Chapter 22
Jere UrduGeo 22:1  رب نے فرمایا، ”شاہِ یہوداہ کے محل کے پاس جا کر میرا یہ کلام سنا،
Jere UrduGeo 22:2  ’اے یہوداہ کے بادشاہ، رب کا فرمان سن! اے تُو جو داؤد کے تخت پر بیٹھا ہے، اپنے ملازموں اور محل کے دروازوں میں آنے والے لوگوں سمیت میری بات پر غور کر!
Jere UrduGeo 22:3  رب فرماتا ہے کہ انصاف اور راستی قائم رکھو۔ جسے لُوٹ لیا گیا ہے اُسے ظالم کے ہاتھ سے چھڑاؤ۔ پردیسی، یتیم اور بیوہ کو مت دبانا، نہ اُن سے زیادتی کرنا، اور اِس جگہ بےقصور لوگوں کی خوں ریزی مت کرنا۔
Jere UrduGeo 22:4  اگر تم احتیاط سے اِس پر عمل کرو تو آئندہ بھی داؤد کی نسل کے بادشاہ اپنے افسروں اور رعایا کے ساتھ رتھوں اور گھوڑوں پر سوار ہو کر اِس محل میں داخل ہوں گے۔
Jere UrduGeo 22:5  لیکن اگر تم میری اِن باتوں کی نہ سنو تو میرے نام کی قَسم! یہ محل ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 22:6  کیونکہ رب شاہِ یہوداہ کے محل کے بارے میں فرماتا ہے کہ تُو جِلعاد جیسا خوش گوار اور لبنان کی چوٹی جیسا خوب صورت تھا۔ لیکن اب مَیں تجھے بیابان میں بدل دوں گا، تُو غیرآباد شہر کی مانند ہو جائے گا۔
Jere UrduGeo 22:7  مَیں آدمیوں کو تجھے تباہ کرنے کے لئے مخصوص کر کے ہر ایک کو ہتھیار سے لیس کروں گا، اور وہ دیودار کے تیرے عمدہ شہتیروں کو کاٹ کر آگ میں جھونک دیں گے۔
Jere UrduGeo 22:8  تب متعدد قوموں کے افراد یہاں سے گزر کر پوچھیں گے کہ رب نے اِس جیسے بڑے شہر کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا؟
Jere UrduGeo 22:9  اُنہیں جواب دیا جائے گا، وجہ یہ ہے کہ اِنہوں نے رب اپنے خدا کا عہد ترک کر کے اجنبی معبودوں کی پوجا اور خدمت کی ہے‘۔“
Jere UrduGeo 22:10  اِس لئے گریہ و زاری نہ کرو کہ یوسیاہ بادشاہ کوچ کر گیا ہے بلکہ اُس پر ماتم کرو جسے جلاوطن کیا گیا ہے، کیونکہ وہ کبھی واپس نہیں آئے گا، کبھی اپنا وطن دوبارہ نہیں دیکھے گا۔
Jere UrduGeo 22:11  کیونکہ رب یوسیاہ کے بیٹے اور جانشین سلّوم یعنی یہوآخز کے بارے میں فرماتا ہے، ”یہوآخز یہاں سے چلا گیا ہے اور کبھی واپس نہیں آئے گا۔
Jere UrduGeo 22:12  جہاں اُسے گرفتار کر کے پہنچایا گیا ہے وہیں وہ وفات پائے گا۔ وہ یہ ملک دوبارہ کبھی نہیں دیکھے گا۔
Jere UrduGeo 22:13  یہویقیم بادشاہ پر افسوس جو ناجائز طریقے سے اپنا گھر تعمیر کر رہا ہے، جو ناانصافی سے اُس کی دوسری منزل بنا رہا ہے۔ کیونکہ وہ اپنے ہم وطنوں کو مفت میں کام کرنے پر مجبور کر رہا ہے اور اُنہیں اُن کی محنت کا معاوضہ نہیں دے رہا۔
Jere UrduGeo 22:14  وہ کہتا ہے، ’مَیں اپنے لئے کشادہ محل بنوا لوں گا جس کی دوسری منزل پر بڑے بڑے کمرے ہوں گے۔ مَیں گھر میں بڑی کھڑکیاں بنوا کر دیواروں کو دیودار کی لکڑی سے ڈھانپ دوں گا۔ اِس کے بعد مَیں اُسے سرخ رنگ سے آراستہ کروں گا۔‘
Jere UrduGeo 22:15  کیا دیودار کی شاندار عمارتیں بنوانے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تُو بادشاہ ہے؟ ہرگز نہیں! تیرے باپ کو بھی کھانے پینے کی ہر چیز میسر تھی، لیکن اُس نے اِس کا خیال کیا کہ انصاف اور راستی قائم رہے۔ نتیجے میں اُسے برکت ملی۔
Jere UrduGeo 22:16  اُس نے توجہ دی کہ غریبوں اور ضرورت مندوں کا حق مارا نہ جائے، اِسی لئے اُسے کامیابی حاصل ہوئی۔“ رب فرماتا ہے، ”جو اِسی طرح زندگی گزارے وہی مجھے صحیح طور پر جانتا ہے۔
Jere UrduGeo 22:17  لیکن تُو فرق ہے۔ تیری آنکھیں اور دل ناجائز نفع کمانے پر تُلے رہتے ہیں۔ نہ تُو بےقصور کو قتل کرنے سے، نہ ظلم کرنے یا جبراً کچھ لینے سے جھجکتا ہے۔“
Jere UrduGeo 22:18  چنانچہ رب یہوداہ کے بادشاہ یہویقیم بن یوسیاہ کے بارے میں فرماتا ہے، ”لوگ اُس پر ماتم نہیں کریں گے کہ ’ہائے میرے بھائی، ہاے میری بہن،‘ نہ وہ رو کر کہیں گے، ’ہائے، میرے آقا! ہائے، اُس کی شان جاتی رہی ہے۔‘
Jere UrduGeo 22:19  اِس کے بجائے اُسے گدھے کی طرح دفنایا جائے گا۔ لوگ اُسے گھسیٹ کر باہر یروشلم کے دروازوں سے کہیں دُور پھینک دیں گے۔
Jere UrduGeo 22:20  اے یروشلم، لبنان پر چڑھ کر زار و قطار رو! بسن کی بلندیوں پر جا کر چیخیں مار! عباریم کے پہاڑوں کی چوٹیوں پر آہ و زاری کر! کیونکہ تیرے تمام عاشق پاش پاش ہو گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 22:21  مَیں نے تجھے اُس وقت آگاہ کیا تھا جب تُو سکون سے زندگی گزار رہی تھی، لیکن تُو نے کہا، ’مَیں نہیں سنوں گی۔‘ تیری جوانی سے ہی تیرا یہی رویہ رہا۔ اُس وقت سے لے کر آج تک تُو نے میری نہیں سنی۔
Jere UrduGeo 22:22  تیرے تمام گلہ بانوں کو آندھی اُڑا لے جائے گی، اور تیرے عاشق جلاوطن ہو جائیں گے۔ تب تُو اپنی بُری حرکتوں کے باعث شرمندہ ہو جائے گی، کیونکہ تیری خوب رُسوائی ہو جائے گی۔
Jere UrduGeo 22:23  بےشک اِس وقت تُو لبنان میں رہتی ہے اور تیرا بسیرا دیودار کے درختوں میں ہے۔ لیکن جلد ہی تُو آہیں بھر بھر کر دردِ زہ میں مبتلا ہو جائے گی، تُو جنم دینے والی عورت کی طرح پیچ و تاب کھائے گی۔“
Jere UrduGeo 22:24  رب فرماتا ہے، ”اے یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم، میری حیات کی قَسم! خواہ تُو میرے دہنے ہاتھ کی مہردار انگوٹھی کیوں نہ ہوتا توبھی مَیں تجھے اُتار کر پھینک دیتا۔
Jere UrduGeo 22:25  مَیں تجھے اُس جانی دشمن کے حوالے کروں گا جس سے تُو ڈرتا ہے یعنی بابل کے بادشاہ نبوکدنضر اور اُس کی قوم کے حوالے۔
Jere UrduGeo 22:26  مَیں تجھے تیری ماں سمیت ایک اجنبی ملک میں پھینک دوں گا۔ جہاں تم پیدا نہیں ہوئے وہیں وفات پاؤ گے۔
Jere UrduGeo 22:27  تم وطن میں واپس آنے کے شدید آرزومند ہو گے لیکن اُس میں کبھی نہیں لوٹو گے۔“
Jere UrduGeo 22:28  لوگ اعتراض کرتے ہیں، ”کیا یہ آدمی یہویاکین واقعی ایسا حقیر اور ٹوٹا پھوٹا برتن ہے جو کسی کو بھی پسند نہیں آتا؟ اُسے اپنے بچوں سمیت کیوں زور سے نکال کر کسی نامعلوم ملک میں پھینک دیا جائے گا؟“
Jere UrduGeo 22:29  اے ملک، اے ملک، اے ملک! رب کا پیغام سن!
Jere UrduGeo 22:30  رب فرماتا ہے، ”رجسٹر میں درج کرو کہ یہ آدمی بےاولاد ہے، کہ یہ عمر بھر ناکام رہے گا۔ کیونکہ اُس کے بچوں میں سے کوئی داؤد کے تخت پر بیٹھ کر یہوداہ کی حکومت کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا۔“
Chapter 23
Jere UrduGeo 23:1  رب فرماتا ہے، ”اُن گلہ بانوں پر افسوس جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو تباہ کر کے منتشر کر رہے ہیں۔“
Jere UrduGeo 23:2  اِس لئے رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”اے میری قوم کو چَرانے والے گلہ بانو، مَیں تمہاری شریر حرکتوں کی مناسب سزا دوں گا، کیونکہ تم نے میری بھیڑوں کی فکر نہیں کی بلکہ اُنہیں منتشر کر کے تتر بتر کر دیا ہے۔“ رب فرماتا ہے، ”سنو، مَیں تمہاری شریر حرکتوں سے نپٹ لوں گا۔
Jere UrduGeo 23:3  مَیں خود اپنے ریوڑ کی بچی ہوئی بھیڑوں کو جمع کروں گا۔ جہاں بھی مَیں نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا، اُن تمام ممالک سے مَیں اُنہیں اُن کی اپنی چراگاہ میں واپس لاؤں گا۔ وہاں وہ پھلیں پھولیں گے، اور اُن کی تعداد بڑھتی جائے گی۔
Jere UrduGeo 23:4  مَیں ایسے گلہ بانوں کو اُن پر مقرر کروں گا جو اُن کی صحیح گلہ بانی کریں گے۔ آئندہ نہ وہ خوف کھائیں گے، نہ گھبرا جائیں گے۔ ایک بھی گم نہیں ہو جائے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 23:5  رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے کہ مَیں داؤد کے لئے ایک راست باز کونپل پھوٹنے دوں گا، ایک ایسا بادشاہ جو حکمت سے حکومت کرے گا، جو ملک میں انصاف اور راستی قائم رکھے گا۔
Jere UrduGeo 23:6  اُس کے دورِ حکومت میں یہوداہ کو چھٹکارا ملے گا اور اسرائیل محفوظ زندگی گزارے گا۔ وہ ’رب ہماری راست بازی‘ کہلائے گا۔
Jere UrduGeo 23:7  چنانچہ وہ وقت آنے والا ہے جب لوگ قَسم کھاتے وقت نہیں کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا۔‘
Jere UrduGeo 23:8  اِس کے بجائے وہ کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو شمالی ملک اور دیگر اُن تمام ممالک سے نکال لایا جن میں اُس نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا۔‘ اُس وقت وہ دوبارہ اپنے ہی ملک میں بسیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 23:9  جھوٹے نبیوں کو دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا ہے، میری تمام ہڈیاں لرز رہی ہیں۔ مَیں نشے میں دُھت آدمی کی مانند ہوں۔ مَے سے مغلوب شخص کی طرح مَیں رب اور اُس کے مُقدّس الفاظ کے سبب سے ڈگمگا رہا ہوں۔
Jere UrduGeo 23:10  یہ ملک زناکاروں سے بھرا ہوا ہے، اِس لئے اُس پر اللہ کی لعنت ہے۔ زمین جُھلس گئی ہے، بیابان کی چراگاہوں کی ہریالی مُرجھا گئی ہے۔ نبی غلط راہ پر دوڑ رہے ہیں، اور جس میں وہ طاقت ور ہیں وہ ٹھیک نہیں۔
Jere UrduGeo 23:11  رب فرماتا ہے، ”نبی اور امام دونوں ہی بےدین ہیں۔ مَیں نے اپنے گھر میں بھی اُن کا بُرا کام پایا ہے۔
Jere UrduGeo 23:12  اِس لئے جہاں بھی چلیں وہ پھسل جائیں گے، وہ اندھیرے میں ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ کیونکہ مَیں مقررہ وقت پر اُن پر آفت لاؤں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 23:13  ”مَیں نے دیکھا کہ سامریہ کے نبی بعل کے نام میں نبوّت کر کے میری قوم اسرائیل کو غلط راہ پر لائے۔ یہ قابلِ گھن ہے،
Jere UrduGeo 23:14  لیکن جو کچھ مجھے یروشلم کے نبیوں میں نظر آتا ہے وہ اُتنا ہی گھنونا ہے۔ وہ زنا کرتے اور جھوٹ کے پیروکار ہیں۔ ساتھ ساتھ وہ بدکاروں کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں، اور نتیجے میں کوئی بھی اپنی بدی سے باز نہیں آتا۔ میری نظر میں وہ سب سدوم کی مانند ہیں۔ ہاں، یروشلم کے باشندے عمورہ کے برابر ہیں۔“
Jere UrduGeo 23:15  اِس لئے رب اِن نبیوں کے بارے میں فرماتا ہے، ”مَیں اُنہیں کڑوا کھانا کھلاؤں گا اور زہریلا پانی پلاؤں گا، کیونکہ یروشلم کے نبیوں نے پورے ملک میں بےدینی پھیلائی ہے۔“
Jere UrduGeo 23:16  رب الافواج فرماتا ہے، ”نبیوں کی پیش گوئیوں پر دھیان مت دینا۔ وہ تمہیں فریب دے رہے ہیں۔ کیونکہ وہ رب کا کلام نہیں سناتے بلکہ محض اپنے دل میں سے اُبھرنے والی رویا پیش کرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 23:17  جو مجھے حقیر جانتے ہیں اُنہیں وہ بتاتے رہتے ہیں، ’رب فرماتا ہے کہ حالات صحیح سلامت رہیں گے۔‘ جو اپنے دلوں کی ضد کے مطابق زندگی گزارتے ہیں، اُن سب کو وہ تسلی دے کر کہتے ہیں، ’تم پر آفت نہیں آئے گی۔‘
Jere UrduGeo 23:18  لیکن اُن میں سے کس نے رب کی مجلس میں شریک ہو کر وہ کچھ دیکھا اور سنا ہے جو رب بیان کر رہا ہے؟ کسی نے نہیں! کس نے توجہ دے کر اُس کا کلام سنا ہے؟ کسی نے نہیں!
Jere UrduGeo 23:19  دیکھو، رب کی غضب ناک آندھی چلنے لگی ہے، اُس کا تیزی سے گھومتا ہوا بگولا بےدینوں کے سروں پر منڈلا رہا ہے۔
Jere UrduGeo 23:20  اور رب کا یہ غضب اُس وقت تک ٹھنڈا نہیں ہو گا جب تک اُس کے دل کا ارادہ تکمیل تک نہ پہنچ جائے۔ آنے والے دنوں میں تمہیں اِس کی پوری سمجھ آئے گی۔
Jere UrduGeo 23:21  یہ نبی دوڑ کر اپنی باتیں سناتے رہتے ہیں اگرچہ مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا۔ گو مَیں اُن سے ہم کلام نہیں ہوا توبھی یہ پیش گوئیاں کرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 23:22  اگر یہ میری مجلس میں شریک ہوتے تو میری قوم کو میرے الفاظ سنا کر اُسے اُس کے بُرے چال چلن اور غلط حرکتوں سے ہٹانے کی کوشش کرتے۔“
Jere UrduGeo 23:23  رب فرماتا ہے، ”کیا مَیں صرف قریب کا خدا ہوں؟ ہرگز نہیں! مَیں دُور کا خدا بھی ہوں۔
Jere UrduGeo 23:24  کیا کوئی میری نظر سے غائب ہو سکتا ہے؟ نہیں، ایسی جگہ ہے نہیں جہاں وہ مجھ سے چھپ سکے۔ آسمان و زمین مجھ سے معمور رہتے ہیں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 23:25  ”اِن نبیوں کی باتیں مجھ تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ میرا نام لے کر جھوٹ بولتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ہے، خواب دیکھا ہے!
Jere UrduGeo 23:26  یہ نبی جھوٹی پیش گوئیاں اور اپنے دلوں کے وسوسے سنانے سے کب باز آئیں گے؟
Jere UrduGeo 23:27  جو خواب وہ ایک دوسرے کو بتاتے ہیں اُن سے وہ چاہتے ہیں کہ میری قوم میرا نام یوں بھول جائے جس طرح اُن کے باپ دادا بعل کی پوجا کرنے سے میرا نام بھول گئے تھے۔“
Jere UrduGeo 23:28  رب فرماتا ہے، ”جس نبی نے خواب دیکھا ہو وہ بےشک اپنا خواب بیان کرے، لیکن جس پر میرا کلام نازل ہوا ہو وہ وفاداری سے میرا کلام سنائے۔ بھوسے کا گندم سے کیا واسطہ ہے؟“
Jere UrduGeo 23:29  رب فرماتا ہے، ”کیا میرا کلام آگ کی مانند نہیں؟ کیا وہ ہتھوڑے کی طرح چٹان کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کرتا؟“
Jere UrduGeo 23:30  چنانچہ رب فرماتا ہے، ”اب مَیں اُن نبیوں سے نپٹ لوں گا جو ایک دوسرے کے پیغامات چُرا کر دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ میری طرف سے ہیں۔“
Jere UrduGeo 23:31  رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو اپنے شخصی خیالات سنا کر دعویٰ کرتے ہیں، ’یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
Jere UrduGeo 23:32  رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو جھوٹے خواب سنا کر میری قوم کو اپنی دھوکے بازی اور شیخی کی باتوں سے غلط راہ پر لاتے ہیں، حالانکہ مَیں نے اُنہیں نہ بھیجا، نہ کچھ کہنے کو کہا تھا۔ اُن لوگوں کا اِس قوم کے لئے کوئی بھی فائدہ نہیں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 23:33  ”اے یرمیاہ، اگر اِس قوم کے عام لوگ یا امام یا نبی تجھ سے پوچھیں، ’آج رب نے تجھ پر کلام کا کیا بوجھ نازل کیا ہے؟‘ تو جواب دے، ’رب فرماتا ہے کہ تم ہی مجھ پر بوجھ ہو! لیکن مَیں تمہیں اُتار پھینکوں گا۔‘
Jere UrduGeo 23:34  اور اگر کوئی نبی، امام یا عام شخص دعویٰ کرے، ’رب نے مجھ پر کلام کا بوجھ نازل کیا ہے‘ تو مَیں اُسے اُس کے گھرانے سمیت سزا دوں گا۔
Jere UrduGeo 23:35  اِس کے بجائے ایک دوسرے سے سوال کرو کہ ’رب نے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘
Jere UrduGeo 23:36  آئندہ رب کے پیغام کے لئے لفظ ’بوجھ‘ استعمال نہ کرو، کیونکہ جو بھی بات تم کرو وہ تمہارا اپنا بوجھ ہو گی۔ کیونکہ تم زندہ خدا کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہو، اُس کلام کو جو رب الافواج ہمارے خدا نے نازل کیا ہے۔
Jere UrduGeo 23:37  چنانچہ آئندہ نبی سے صرف اِتنا ہی پوچھو کہ ’رب نے تجھے کیا جواب دیا؟‘ یا ’رب نے کیا فرمایا؟‘
Jere UrduGeo 23:38  لیکن اگر تم ’رب کا بوجھ‘ کہنے پر اصرار کرو تو رب کا جواب سنو! چونکہ تم کہتے ہو کہ ’مجھ پر رب کا بوجھ نازل ہوا ہے‘ گو مَیں نے یہ منع کیا تھا،
Jere UrduGeo 23:39  اِس لئے مَیں تمہیں اپنی یاد سے مٹا کر یروشلم سمیت اپنے حضور سے دُور پھینک دوں گا، گو مَیں نے خود یہ شہر تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو فراہم کیا تھا۔
Jere UrduGeo 23:40  مَیں تمہاری ابدی رُسوائی کراؤں گا، اور تمہاری شرمندگی ہمیشہ تک یاد رہے گی۔“
Chapter 24
Jere UrduGeo 24:1  ایک دن رب نے مجھے رویا دکھائی۔ اُس وقت بابل کا بادشاہ نبوکدنضر یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یہوداہ کے بزرگوں، کاری گروں اور لوہاروں سمیت بابل میں جلاوطن کر چکا تھا۔ رویا میں مَیں نے دیکھا کہ انجیروں سے بھری دو ٹوکریاں رب کے گھر کے سامنے پڑی ہیں۔
Jere UrduGeo 24:2  ایک ٹوکری میں موسم کے شروع میں پکنے والے بہترین انجیر تھے جبکہ دوسری میں خراب انجیر تھے جو کھائے بھی نہیں جا سکتے تھے۔
Jere UrduGeo 24:3  رب نے مجھ سے سوال کیا، ”اے یرمیاہ، تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”مجھے انجیر نظر آتے ہیں۔ کچھ بہترین ہیں جبکہ دوسرے اِتنے خراب ہیں کہ اُنہیں کھایا بھی نہیں جا سکتا۔“
Jere UrduGeo 24:5  ”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ اچھے انجیر یہوداہ کے وہ لوگ ہیں جنہیں مَیں نے جلاوطن کر کے ملکِ بابل میں بھیجا ہے۔ اُنہیں مَیں مہربانی کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
Jere UrduGeo 24:6  کیونکہ اُن پر مَیں اپنے کرم کا اظہار کر کے اُنہیں اِس ملک میں واپس لاؤں گا۔ مَیں اُنہیں گراؤں گا نہیں بلکہ تعمیر کروں گا، اُنہیں جڑ سے اُکھاڑوں گا نہیں بلکہ پنیری کی طرح لگاؤں گا۔
Jere UrduGeo 24:7  مَیں اُنہیں سمجھ دار دل عطا کروں گا تاکہ وہ مجھے جان لیں، وہ پہچان لیں کہ مَیں رب ہوں۔ تب وہ میری قوم ہوں گے اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا، کیونکہ وہ پورے دل سے میرے پاس واپس آئیں گے۔
Jere UrduGeo 24:8  لیکن باقی لوگ اُن خراب انجیروں کی مانند ہیں جو کھائے نہیں جاتے۔ اُن کے ساتھ مَیں وہ سلوک کروں گا جو خراب انجیروں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ اُن میں یہوداہ کا بادشاہ صِدقیاہ، اُس کے افسر، یروشلم اور یہوداہ میں بچے ہوئے لوگ اور مصر میں پناہ لینے والے سب شامل ہیں۔
Jere UrduGeo 24:9  مَیں ہونے دوں گا کہ وہ دنیا کے تمام ممالک کے لئے دہشت اور آفت کی علامت بن جائیں گے۔ جہاں بھی مَیں اُنہیں منتشر کروں گا وہاں وہ عبرت انگیز مثال بن جائیں گے۔ ہر جگہ لوگ اُن کی بےعزتی، اُنہیں لعن طعن اور اُن پر لعنت کریں گے۔
Jere UrduGeo 24:10  جب تک وہ اُس ملک میں سے مٹ نہ جائیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دے دیا تھا اُس وقت تک مَیں اُن کے درمیان تلوار، کال اور مہلک بیماریاں بھیجتا رہوں گا۔“
Chapter 25
Jere UrduGeo 25:1  یہویقیم بن یوسیاہ کی حکومت کے چوتھے سال میں اللہ کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا۔ اُسی سال بابل کا بادشاہ نبوکدنضر تخت نشین ہوا تھا۔ یہ کلام یہوداہ کے تمام باشندوں کے بارے میں تھا۔
Jere UrduGeo 25:2  چنانچہ یرمیاہ نبی نے یروشلم کے تمام باشندوں اور یہوداہ کی پوری قوم سے مخاطب ہو کر کہا،
Jere UrduGeo 25:3  ”23 سال سے رب کا کلام مجھ پر نازل ہوتا رہا ہے یعنی یوسیاہ بن امون کی حکومت کے تیرھویں سال سے لے کر آج تک۔ بار بار مَیں تمہیں پیغامات سناتا رہا ہوں، لیکن تم نے دھیان نہیں دیا۔
Jere UrduGeo 25:4  میرے علاوہ رب دیگر تمام نبیوں کو بھی بار بار تمہارے پاس بھیجتا رہا، لیکن تم نے نہ سنا، نہ توجہ دی،
Jere UrduGeo 25:5  گو میرے خادم تمہیں بار بار آگاہ کرتے رہے، ’توبہ کرو! ہر ایک اپنی غلط راہوں اور بُری حرکتوں سے باز آ کر واپس آئے۔ پھر تم ہمیشہ تک اُس ملک میں رہو گے جو رب نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو عطا کیا تھا۔
Jere UrduGeo 25:6  اجنبی معبودوں کی پیروی کر کے اُن کی خدمت اور پوجا مت کرنا! اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے بُتوں سے مجھے طیش نہ دلانا، ورنہ مَیں تمہیں نقصان پہنچاؤں گا‘۔“
Jere UrduGeo 25:7  رب فرماتا ہے، ”افسوس! تم نے میری نہ سنی بلکہ مجھے اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے بُتوں سے غصہ دلا کر اپنے آپ کو نقصان پہنچایا۔“
Jere UrduGeo 25:8  رب الافواج فرماتا ہے، ”چونکہ تم نے میرے پیغامات پر دھیان نہ دیا،
Jere UrduGeo 25:9  اِس لئے مَیں شمال کی تمام قوموں اور اپنے خادم بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کو بُلا لوں گا تاکہ وہ اِس ملک، اِس کے باشندوں اور گرد و نواح کے ممالک پر حملہ کریں۔ تب یہ صفحۂ ہستی سے یوں مٹ جائیں گے کہ لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے اور وہ اُن کا مذاق اُڑائیں گے۔ یہ علاقے دائمی کھنڈرات بن جائیں گے۔
Jere UrduGeo 25:10  مَیں اُن کے درمیان خوشی و شادمانی اور دُولھے دُلھن کی آوازیں بند کر دوں گا۔ چکّیاں خاموش پڑ جائیں گی اور چراغ بجھ جائیں گے۔
Jere UrduGeo 25:11  پورا ملک ویران و سنسان ہو جائے گا، چاروں طرف ملبے کے ڈھیر نظر آئیں گے۔ تب تم اور ارد گرد کی قومیں 70 سال تک شاہِ بابل کی خدمت کرو گے۔
Jere UrduGeo 25:12  لیکن 70 سال کے بعد مَیں شاہِ بابل اور اُس کی قوم کو مناسب سزا دوں گا۔ مَیں ملکِ بابل کو یوں برباد کروں گا کہ وہ ہمیشہ تک ویران و سنسان رہے گا۔
Jere UrduGeo 25:13  اُس وقت مَیں اُس ملک پر سب کچھ نازل کروں گا جو مَیں نے اُس کے بارے میں فرمایا ہے، سب کچھ پورا ہو جائے گا جو اِس کتاب میں درج ہے اور جس کی پیش گوئی یرمیاہ نے تمام اقوام کے بارے میں کی ہے۔
Jere UrduGeo 25:14  اُس وقت اُنہیں بھی متعدد قوموں اور بڑے بڑے بادشاہوں کی خدمت کرنی پڑے گی۔ یوں مَیں اُنہیں اُن کی حرکتوں اور اعمال کا مناسب اجر دوں گا۔“
Jere UrduGeo 25:15  رب جو اسرائیل کا خدا ہے مجھ سے ہم کلام ہوا، ”دیکھ، میرے ہاتھ میں میرے غضب سے بھرا ہوا پیالہ ہے۔ اِسے لے کر اُن تمام قوموں کو پلا دے جن کے پاس مَیں تجھے بھیجتا ہوں۔
Jere UrduGeo 25:16  جو بھی قوم یہ پیئے وہ میری تلوار کے آگے ڈگمگاتی ہوئی دیوانہ ہو جائے گی۔“
Jere UrduGeo 25:17  چنانچہ مَیں نے رب کے ہاتھ سے پیالہ لے کر اُسے اُن تمام اقوام کو پلا دیا جن کے پاس رب نے مجھے بھیجا۔
Jere UrduGeo 25:18  پہلے یروشلم اور یہوداہ کے شہروں کو اُن کے بادشاہوں اور بزرگوں سمیت غضب کا پیالہ پینا پڑا۔ تب ملک ملبے کا ڈھیر بن گیا جسے دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ آج تک وہ مذاق اور لعنت کا نشانہ ہے۔
Jere UrduGeo 25:19  پھر یکے بعد دیگرے متعدد قوموں کو غضب کا پیالہ پینا پڑا۔ ذیل میں اُن کی فہرست ہے: مصر کا بادشاہ فرعون، اُس کے درباری، افسر، پوری مصری قوم
Jere UrduGeo 25:20  اور ملک میں بسنے والے غیرملکی، ملکِ عُوض کے تمام بادشاہ، فلستی بادشاہ اور اُن کے شہر اسقلون، غزہ اور عقرون، نیز فلستی شہر اشدود کا بچا کھچا حصہ،
Jere UrduGeo 25:22  صور اور صیدا کے تمام بادشاہ، بحیرۂ روم کے ساحلی علاقے،
Jere UrduGeo 25:23  ددان، تیما اور بوز کے شہر، وہ قومیں جو ریگستان کے کنارے کنارے رہتی ہیں،
Jere UrduGeo 25:24  ملکِ عرب کے تمام بادشاہ، ریگستان میں مل کر بسنے والے غیرملکیوں کے بادشاہ،
Jere UrduGeo 25:25  زِمری، عیلام اور مادی کے تمام بادشاہ،
Jere UrduGeo 25:26  شمال کے دُور و نزدیک کے تمام بادشاہ۔ یکے بعد دیگرے دنیا کے تمام ممالک کو غضب کا پیالہ پینا پڑا۔ آخر میں شیشک کے بادشاہ کو بھی یہ پیالہ پینا پڑا۔
Jere UrduGeo 25:27  پھر رب نے کہا، ”اُنہیں بتا، ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ غضب کا پیالہ خوب پیو! اِتنا پیو کہ نشے میں آ کر قَے آنے لگے۔ اُس وقت تک پیتے جاؤ جب تک تم میری تلوار کے آگے گر کر پڑے نہ رہو۔‘
Jere UrduGeo 25:28  اگر وہ تیرے ہاتھ سے پیالہ نہ لیں بلکہ اُسے پینے سے انکار کریں تو اُنہیں بتا، ’رب الافواج خود فرماتا ہے کہ پیو!
Jere UrduGeo 25:29  دیکھو، جس شہر پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے اُسی پر مَیں آفت لانے لگا ہوں۔ اگر مَیں نے اُسی سے شروع کیا تو پھر تم کس طرح بچے رہو گے؟ یقیناً تمہیں سزا ملے گی، کیونکہ مَیں نے طے کر لیا ہے کہ دنیا کے تمام باشندے تلوار کی زد میں آ جائیں‘۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 25:30  ”اے یرمیاہ، اُنہیں یہ تمام پیش گوئیاں سنا کر بتا کہ رب بلندیوں سے دہاڑے گا۔ اُس کی مُقدّس سکونت گاہ سے اُس کی کڑکتی آواز نکلے گی، وہ زور سے اپنی چراگاہ کے خلاف گرجے گا۔ جس طرح انگور کا رس نکالنے والے انگور کو روندتے وقت زور سے نعرے لگاتے ہیں اُسی طرح وہ نعرے لگائے گا، البتہ جنگ کے نعرے۔ کیونکہ وہ دنیا کے تمام باشندوں کے خلاف جنگ کے نعرے لگائے گا۔
Jere UrduGeo 25:31  اُس کا شور دنیا کی انتہا تک گونجے گا، کیونکہ رب عدالت میں اقوام سے مقدمہ لڑے گا، وہ تمام انسانوں کا انصاف کر کے شریروں کو تلوار کے حوالے کر دے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 25:32  رب الافواج فرماتا ہے، ”دیکھو، یکے بعد دیگرے تمام قوموں پر آفت نازل ہو رہی ہے، زمین کی انتہا سے زبردست طوفان آ رہا ہے۔
Jere UrduGeo 25:33  اُس وقت رب کے مارے ہوئے لوگوں کی لاشیں دنیا کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پڑی رہیں گی۔ نہ کوئی اُن پر ماتم کرے گا، نہ اُنہیں اُٹھا کر دفن کرے گا۔ وہ کھیت میں بکھرے گوبر کی طرح زمین پر پڑی رہیں گی۔
Jere UrduGeo 25:34  اے گلہ بانو، واویلا کرو! اے ریوڑ کے راہنماؤ، راکھ میں لوٹ پوٹ ہو جاؤ! کیونکہ وقت آ گیا ہے کہ تمہیں ذبح کیا جائے۔ تم گر کر نازک برتن کی طرح پاش پاش ہو جاؤ گے۔
Jere UrduGeo 25:35  گلہ بان کہیں بھی بھاگ کر پناہ نہیں لے سکیں گے، ریوڑ کے راہنما بچ ہی نہیں سکیں گے۔
Jere UrduGeo 25:36  سنو! گلہ بانوں کی چیخیں اور ریوڑ کے راہنماؤں کی آہیں! کیونکہ رب اُن کی چراگاہ کو تباہ کر رہا ہے۔
Jere UrduGeo 25:37  پُرسکون مرغزاروں کا ستیاناس ہو گا جب رب کا سخت غضب نازل ہو گا،
Jere UrduGeo 25:38  جب رب جوان شیرببر کی طرح اپنی چھپنے کی جگہ سے نکل کر لوگوں پر ٹوٹ پڑے گا۔ تب ظالم کی تیز تلوار اور رب کا شدید قہر اُن کا ملک تباہ کرے گا۔“
Chapter 26
Jere UrduGeo 26:1  جب یہویقیم بن یوسیاہ یہوداہ کے تخت پر بیٹھ گیا تو تھوڑی دیر کے بعد رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا۔
Jere UrduGeo 26:2  رب نے فرمایا، ”اے یرمیاہ، رب کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو کر اُن تمام لوگوں سے مخاطب ہو جو رب کے گھر میں سجدہ کرنے کے لئے یہوداہ کے دیگر شہروں سے آئے ہیں۔ اُنہیں میرا پورا پیغام سنا دے، ایک بات بھی نہ چھوڑ!
Jere UrduGeo 26:3  شاید وہ سنیں اور ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آ جائے۔ اِس صورت میں مَیں پچھتا کر اُن پر وہ سزا نازل نہیں کروں گا جس کا منصوبہ مَیں نے اُن کے بُرے اعمال دیکھ کر باندھ لیا ہے۔
Jere UrduGeo 26:4  اُنہیں بتا، ’رب فرماتا ہے کہ میری سنو اور میری اُس شریعت پر عمل کرو جو مَیں نے تمہیں دی ہے۔
Jere UrduGeo 26:5  نیز، نبیوں کے پیغامات پر دھیان دو۔ افسوس، گو مَیں اپنے خادموں کو بار بار تمہارے پاس بھیجتا رہا توبھی تم نے اُن کی نہ سنی۔
Jere UrduGeo 26:6  اگر تم آئندہ بھی نہ سنو تو مَیں اِس گھر کو یوں تباہ کروں گا جس طرح مَیں نے سَیلا کا مقدِس تباہ کیا تھا۔ مَیں اِس شہر کو بھی یوں خاک میں ملا دوں گا کہ عبرت انگیز مثال بن جائے گا۔ دنیا کی تمام قوموں میں جب کوئی اپنے دشمن پر لعنت بھیجنا چاہے تو وہ کہے گا کہ اُس کا یروشلم کا سا انجام ہو‘۔“
Jere UrduGeo 26:7  جب یرمیاہ نے رب کے گھر میں رب کے یہ الفاظ سنائے تو اماموں، نبیوں اور تمام باقی لوگوں نے غور سے سنا۔
Jere UrduGeo 26:8  یرمیاہ نے اُنہیں سب کچھ پیش کیا جو رب نے اُسے سنانے کو کہا تھا۔ لیکن جوں ہی وہ اختتام پر پہنچ گیا تو امام، نبی اور باقی تمام لوگ اُسے پکڑ کر چیخنے لگے، ”تجھے مرنا ہی ہے!
Jere UrduGeo 26:9  تُو رب کا نام لے کر کیوں کہہ رہا ہے کہ رب کا گھر سَیلا کی طرح تباہ ہو جائے گا، اور یروشلم ملبے کا ڈھیر بن کر غیرآباد ہو جائے گا؟“ ایسی باتیں کہہ کر تمام لوگوں نے رب کے گھر میں یرمیاہ کو گھیرے رکھا۔
Jere UrduGeo 26:10  جب یہوداہ کے بزرگوں کو اِس کی خبر ملی تو وہ شاہی محل سے نکل کر رب کے گھر کے پاس پہنچے۔ وہاں وہ رب کے گھر کے صحن کے نئے دروازے میں بیٹھ گئے تاکہ یرمیاہ کی عدالت کریں۔
Jere UrduGeo 26:11  تب اماموں اور نبیوں نے بزرگوں اور تمام لوگوں کے سامنے یرمیاہ پر الزام لگایا، ”لازم ہے کہ اِس آدمی کو سزائے موت دی جائے! کیونکہ اِس نے اِس شہر یروشلم کے خلاف نبوّت کی ہے۔ آپ نے اپنے کانوں سے یہ بات سنی ہے۔“
Jere UrduGeo 26:12  تب یرمیاہ نے بزرگوں اور باقی تمام لوگوں سے کہا، ”رب نے خود مجھے یہاں بھیجا تاکہ مَیں رب کے گھر اور یروشلم کے خلاف اُن تمام باتوں کی پیش گوئی کروں جو آپ نے سنی ہیں۔
Jere UrduGeo 26:13  چنانچہ اپنی راہوں اور اعمال کو درست کریں! رب اپنے خدا کی سنیں تاکہ وہ پچھتا کر آپ پر وہ سزا نازل نہ کرے جس کا اعلان اُس نے کیا ہے۔
Jere UrduGeo 26:14  جہاں تک میرا تعلق ہے، مَیں تو آپ کے ہاتھ میں ہوں۔ میرے ساتھ وہ سلوک کریں جو آپ کو اچھا اور مناسب لگے۔
Jere UrduGeo 26:15  لیکن ایک بات جان لیں۔ اگر آپ مجھے سزائے موت دیں تو آپ بےقصور کے قاتل ٹھہریں گے۔ آپ اور یہ شہر اُس کے تمام باشندوں سمیت قصوروار ٹھہریں گے۔ کیونکہ رب ہی نے مجھے آپ کے پاس بھیجا تاکہ آپ کے سامنے ہی یہ باتیں کروں۔“
Jere UrduGeo 26:16  یہ سن کر بزرگوں اور عوام کے تمام لوگوں نے اماموں اور نبیوں سے کہا، ”یہ آدمی سزائے موت کے لائق نہیں ہے! کیونکہ اُس نے رب ہمارے خدا کا نام لے کر ہم سے بات کی ہے۔“
Jere UrduGeo 26:17  پھر ملک کے کچھ بزرگ کھڑے ہو کر پوری جماعت سے مخاطب ہوئے،
Jere UrduGeo 26:18  ”جب حِزقیاہ یہوداہ کا بادشاہ تھا تو مورشت کے رہنے والے نبی میکاہ نے نبوّت کر کے یہوداہ کے تمام باشندوں سے کہا، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ صیون پر کھیت کی طرح ہل چلایا جائے گا، اور یروشلم ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ رب کے گھر کی پہاڑی پر گنجان جنگل اُگے گا۔‘
Jere UrduGeo 26:19  کیا یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ یا یہوداہ کے کسی اَور شخص نے میکاہ کو سزائے موت دی؟ ہرگز نہیں، بلکہ حِزقیاہ نے رب کا خوف مان کر اُس کا غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔ نتیجے میں رب نے پچھتا کر وہ سزا اُن پر نازل نہ کی جس کا اعلان وہ کر چکا تھا۔ سنیں، اگر ہم یرمیاہ کو سزائے موت دیں تو اپنے آپ پر سخت سزا لائیں گے۔“
Jere UrduGeo 26:20  اُن دنوں میں ایک اَور نبی بھی یرمیاہ کی طرح رب کا نام لے کر نبوّت کرتا تھا۔ اُس کا نام اُوریاہ بن سمعیاہ تھا، اور وہ قِریَت یعریم کا رہنے والا تھا۔ اُس نے بھی یروشلم اور یہوداہ کے خلاف وہی پیش گوئیاں سنائیں جو یرمیاہ سناتا تھا۔
Jere UrduGeo 26:21  جب یہویقیم بادشاہ اور اُس کے تمام فوجی اور سرکاری افسروں نے اُس کی باتیں سنیں تو بادشاہ نے اُسے مار ڈالنے کی کوشش کی۔ لیکن اُوریاہ کو اِس کی خبر ملی، اور وہ ڈر کر بھاگ گیا۔ چلتے چلتے وہ مصر پہنچ گیا۔
Jere UrduGeo 26:22  تب یہویقیم نے اِلناتن بن عکبور اور چند ایک آدمیوں کو وہاں بھیج دیا۔
Jere UrduGeo 26:23  وہاں پہنچ کر وہ اُوریاہ کو پکڑ کر یہویقیم کے پاس واپس لائے۔ بادشاہ کے حکم پر اُس کا سر قلم کر دیا گیا اور اُس کی نعش کو نچلے طبقے کے لوگوں کے قبرستان میں دفنایا گیا۔
Jere UrduGeo 26:24  لیکن یرمیاہ کی جان چھوٹ گئی۔ اُسے عوام کے حوالے نہ کیا گیا، گو وہ اُسے مار ڈالنا چاہتے تھے، کیونکہ اخی قام بن سافن اُس کے حق میں تھا۔
Chapter 27
Jere UrduGeo 27:1  جب صِدقیاہ بن یوسیاہ یہوداہ کے تخت پر بیٹھ گیا تو رب یرمیاہ سے ہم کلام ہوا۔
Jere UrduGeo 27:2  رب نے مجھے فرمایا، ”اپنے لئے جوا اور اُس کے رسّے بنا کر اُسے اپنی گردن پر رکھ لے!
Jere UrduGeo 27:3  پھر ادوم، موآب، عمون، صور اور صیدا کے شاہی سفیروں کے پاس جا جو اِس وقت یروشلم میں صِدقیاہ بادشاہ کے پاس جمع ہیں۔
Jere UrduGeo 27:4  اُن کے ہاتھ اُن کے بادشاہوں کو پیغام بھیج، ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ
Jere UrduGeo 27:5  مَیں نے اپنا ہاتھ بڑھا کر بڑی قدرت سے دنیا کو انسان و حیوان سمیت خلق کیا ہے، اور مَیں ہی یہ چیزیں اُسے عطا کرتا ہوں جو میری نظر میں لائق ہے۔
Jere UrduGeo 27:6  اِس وقت مَیں تمہارے تمام ممالک کو اپنے خادم شاہِ بابل نبوکدنضر کے حوالے کروں گا۔ جنگلی جانور تک سب اُس کے تابع ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 27:7  تمام اقوام اُس کی اور اُس کے بیٹے اور پوتے کی خدمت کریں گی۔ پھر ایک وقت آئے گا کہ بابل کی حکومت ختم ہو جائے گی۔ تب متعدد قومیں اور بڑے بڑے بادشاہ اُسے اپنے ہی تابع کر لیں گے۔
Jere UrduGeo 27:8  لیکن اِس وقت لازم ہے کہ ہر قوم اور سلطنت شاہِ بابل نبوکدنضر کی خدمت کر کے اُس کا جوا قبول کرے۔ جو انکار کرے اُسے مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے اُس وقت تک سزا دوں گا جب تک وہ پورے طور پر نبوکدنضر کے ہاتھ سے تباہ نہ ہو جائے۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 27:9  چنانچہ اپنے نبیوں، فال گیروں، خواب دیکھنے والوں، قسمت کا حال بتانے والوں اور جادوگروں پر دھیان نہ دو جب وہ تمہیں بتاتے ہیں کہ تم شاہِ بابل کی خدمت نہیں کرو گے۔
Jere UrduGeo 27:10  کیونکہ وہ تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں پیش کر رہے ہیں جن کا صرف یہ نتیجہ نکلے گا کہ مَیں تمہیں وطن سے نکال کر منتشر کروں گا اور تم ہلاک ہو جاؤ گے۔
Jere UrduGeo 27:11  لیکن جو قوم شاہِ بابل کا جوا قبول کر کے اُس کی خدمت کرے اُسے مَیں اُس کے اپنے ملک میں رہنے دوں گا، اور وہ اُس کی کھیتی باڑی کر کے اُس میں بسے گی۔ یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
Jere UrduGeo 27:12  مَیں نے یہی پیغام یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کو بھی سنایا۔ مَیں بولا، ”شاہِ بابل کے جوئے کو قبول کر کے اُس کی اور اُس کی قوم کی خدمت کرو تو تم زندہ رہو گے۔
Jere UrduGeo 27:13  کیا ضرورت ہے کہ تُو اپنی قوم سمیت تلوار، کال اور مہلک بیماریوں کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائے؟ کیونکہ رب نے فرمایا ہے کہ ہر قوم جو شاہِ بابل کی خدمت کرنے سے انکار کرے اُس کا یہی انجام ہو گا۔
Jere UrduGeo 27:14  اُن نبیوں پر توجہ مت دینا جو تم سے کہتے ہیں، ’تم شاہِ بابل کی خدمت نہیں کرو گے۔‘ اُن کی یہ پیش گوئی جھوٹ ہی ہے۔
Jere UrduGeo 27:15  رب فرماتا ہے، ’مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا بلکہ وہ میرا نام لے کر جھوٹی پیش گوئیاں سنا رہے ہیں۔ اگر تم اُن کی سنو تو مَیں تمہیں منتشر کر دوں گا، اور تم نبوّت کرنے والے اُن نبیوں سمیت ہلاک ہو جاؤ گے‘۔“
Jere UrduGeo 27:16  پھر مَیں اماموں اور پوری قوم سے مخاطب ہوا، ”رب فرماتا ہے، ’اُن نبیوں کی نہ سنو جو نبوّت کر کے کہتے ہیں کہ اب رب کے گھر کا سامان جلد ہی ملکِ بابل سے واپس لایا جائے گا۔ وہ تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں بیان کر رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 27:17  اُن پر توجہ مت دینا۔ بابل کے بادشاہ کی خدمت کرو تو تم زندہ رہو گے۔ یہ شہر کیوں ملبے کا ڈھیر بن جائے؟
Jere UrduGeo 27:18  اگر یہ لوگ واقعی نبی ہوں اور اِنہیں رب کا کلام ملا ہو تو اِنہیں رب کے گھر، شاہی محل اور یروشلم میں اب تک بچے ہوئے سامان کے لئے دعا کرنی چاہئے۔ وہ رب الافواج سے شفاعت کریں کہ یہ چیزیں ملکِ بابل نہ لے جائی جائیں بلکہ یہیں رہیں۔
Jere UrduGeo 27:19  اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Jere UrduGeo 27:20  اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Jere UrduGeo 27:21  اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Jere UrduGeo 27:22  اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Chapter 28
Jere UrduGeo 28:1  اُسی سال کے پانچویں مہینے میں جِبعون کا رہنے والا نبی حننیاہ بن عزور رب کے گھر میں آیا۔ اُس وقت یعنی صِدقیاہ کی حکومت کے چوتھے سال میں وہ اماموں اور قوم کی موجودگی میں مجھ سے مخاطب ہوا،
Jere UrduGeo 28:2  ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں شاہِ بابل کا جوا توڑ ڈالوں گا۔
Jere UrduGeo 28:3  دو سال کے اندر اندر مَیں رب کے گھر کا وہ سارا سامان اِس جگہ واپس پہنچاؤں گا جو شاہِ بابل نبوکدنضر یہاں سے نکال کر بابل لے گیا تھا۔
Jere UrduGeo 28:4  اُس وقت مَیں یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم اور یہوداہ کے دیگر تمام جلاوطنوں کو بھی بابل سے واپس لاؤں گا۔ کیونکہ مَیں یقیناً شاہِ بابل کا جوا توڑ ڈالوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Jere UrduGeo 28:5  یہ سن کر یرمیاہ نے اماموں اور رب کے گھر میں کھڑے باقی پرستاروں کی موجودگی میں حننیاہ نبی سے کہا،
Jere UrduGeo 28:6  ”آمین! رب ایسا ہی کرے، وہ تیری پیش گوئی پوری کر کے رب کے گھر کا سامان اور تمام جلاوطنوں کو بابل سے اِس جگہ واپس لائے۔
Jere UrduGeo 28:7  لیکن اُس پر توجہ دے جو مَیں تیری اور پوری قوم کی موجودگی میں بیان کرتا ہوں!
Jere UrduGeo 28:8  قدیم زمانے سے لے کر آج تک جتنے نبی مجھ سے اور تجھ سے پہلے خدمت کرتے آئے ہیں اُنہوں نے متعدد ملکوں اور بڑی بڑی سلطنتوں کے بارے میں نبوّت کی تھی کہ اُن پر جنگ، آفت اور مہلک بیماریاں نازل ہوں گی۔
Jere UrduGeo 28:9  چنانچہ خبردار! جو نبی سلامتی کی پیش گوئی کرے اُس کی تصدیق اُس وقت ہو گی جب اُس کی پیش گوئی پوری ہو جائے گی۔ اُسی وقت لوگ جان لیں گے کہ اُسے واقعی رب کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔“
Jere UrduGeo 28:10  تب حننیاہ نے لکڑی کے جوئے کو یرمیاہ کی گردن پر سے اُتار کر اُسے توڑ دیا۔
Jere UrduGeo 28:11  تمام لوگوں کے سامنے اُس نے کہا، ”رب فرماتا ہے کہ دو سال کے اندر اندر مَیں اِسی طرح شاہِ بابل نبوکدنضر کا جوا تمام قوموں کی گردن پر سے اُتار کر توڑ ڈالوں گا۔“ تب یرمیاہ وہاں سے چلا گیا۔
Jere UrduGeo 28:12  اِس واقعے کے تھوڑی دیر بعد رب یرمیاہ سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 28:13  ”جا، حننیاہ کو بتا، ’رب فرماتا ہے کہ تُو نے لکڑی کا جوا تو توڑ دیا ہے، لیکن اُس کی جگہ تُو نے اپنی گردن پر لوہے کا جوا رکھ لیا ہے۔‘
Jere UrduGeo 28:14  کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں نے لوہے کا جوا اِن تمام قوموں پر رکھ دیا ہے تاکہ وہ نبوکدنضر کی خدمت کریں۔ اور نہ صرف یہ اُس کی خدمت کریں گے بلکہ مَیں جنگلی جانوروں کو بھی اُس کے ہاتھ میں کر دوں گا۔“
Jere UrduGeo 28:15  پھر یرمیاہ نے حننیاہ سے کہا، ”اے حننیاہ، سن! گو رب نے تجھے نہیں بھیجا توبھی تُو نے اِس قوم کو جھوٹ پر بھروسا رکھنے پر آمادہ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 28:16  اِس لئے رب فرماتا ہے، ’مَیں تجھے رُوئے زمین پر سے مٹانے کو ہوں۔ اِسی سال تُو مر جائے گا، اِس لئے کہ تُو نے رب سے سرکش ہونے کا مشورہ دیا ہے‘۔“
Jere UrduGeo 28:17  اور ایسا ہی ہوا۔ اُسی سال کے ساتویں مہینے یعنی دو مہینے کے بعد حننیاہ نبی کوچ کر گیا۔
Chapter 29
Jere UrduGeo 29:1  ایک دن یرمیاہ نبی نے یروشلم سے ایک خط ملکِ بابل بھیجا۔ یہ خط اُن بچے ہوئے بزرگوں، اماموں، نبیوں اور باقی اسرائیلیوں کے نام لکھا تھا جنہیں نبوکدنضر بادشاہ جلاوطن کر کے بابل لے گیا تھا۔
Jere UrduGeo 29:2  اُن میں یہویاکین بادشاہ، اُس کی ماں اور درباری، اور یہوداہ اور یروشلم کے بزرگ، کاری گر اور لوہار شامل تھے۔
Jere UrduGeo 29:3  یہ خط اِلعاسہ بن سافن اور جمریاہ بن خِلقیاہ کے ہاتھ بابل پہنچا جنہیں یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبوکدنضر کے پاس بھیجا تھا۔ خط میں لکھا تھا،
Jere UrduGeo 29:4  ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اے تمام جلاوطنو جنہیں مَیں یروشلم سے نکال کر بابل لے گیا ہوں، دھیان سے سنو!
Jere UrduGeo 29:5  بابل میں گھر بنا کر اُن میں بسنے لگو۔ باغ لگا کر اُن کا پھل کھاؤ۔
Jere UrduGeo 29:6  شادی کر کے بیٹے بیٹیاں پیدا کرو۔ اپنے بیٹے بیٹیوں کی شادی کراؤ تاکہ اُن کے بھی بچے پیدا ہو جائیں۔ دھیان دو کہ ملکِ بابل میں تمہاری تعداد کم نہ ہو جائے بلکہ بڑھ جائے۔
Jere UrduGeo 29:7  اُس شہر کی سلامتی کے طالب رہو جس میں مَیں تمہیں جلاوطن کر کے لے گیا ہوں۔ رب سے اُس کے لئے دعا کرو! کیونکہ تمہاری سلامتی اُسی کی سلامتی پر منحصر ہے۔‘
Jere UrduGeo 29:8  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’خبردار! تمہارے درمیان رہنے والے نبی اور قسمت کا حال بتانے والے تمہیں فریب نہ دیں۔ اُن خوابوں پر توجہ مت دینا جو یہ دیکھتے ہیں۔‘
Jere UrduGeo 29:9  رب فرماتا ہے، ’یہ میرا نام لے کر تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں، گو مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا۔‘
Jere UrduGeo 29:10  کیونکہ رب فرماتا ہے، ’تمہیں بابل میں رہتے ہوئے کُل 70 سال گزر جائیں گے۔ لیکن اِس کے بعد مَیں تمہاری طرف رجوع کروں گا، مَیں اپنا پُرفضل وعدہ پورا کر کے تمہیں واپس لاؤں گا۔‘
Jere UrduGeo 29:11  کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں اُن منصوبوں سے خوب واقف ہوں جو مَیں نے تمہارے لئے باندھے ہیں۔ یہ منصوبے تمہیں نقصان نہیں پہنچائیں گے بلکہ تمہاری سلامتی کا باعث ہوں گے، تمہیں اُمید دلا کر ایک اچھا مستقبل فراہم کریں گے۔
Jere UrduGeo 29:12  اُس وقت تم مجھے پکارو گے، تم آ کر مجھ سے دعا کرو گے تو مَیں تمہاری سنوں گا۔
Jere UrduGeo 29:13  تم مجھے تلاش کر کے پا لو گے۔ کیونکہ اگر تم پورے دل سے مجھے ڈھونڈو
Jere UrduGeo 29:14  تو مَیں ہونے دوں گا کہ تم مجھے پاؤ۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔ ’پھر مَیں تمہیں بحال کر کے اُن تمام قوموں اور مقاموں سے جمع کروں گا جہاں مَیں نے تمہیں منتشر کر دیا تھا۔ اور مَیں تمہیں اُس ملک میں واپس لاؤں گا جس سے مَیں نے تمہیں نکال کر جلاوطن کر دیا تھا۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 29:15  تمہارا دعویٰ ہے کہ رب نے یہاں بابل میں بھی ہمارے لئے نبی برپا کئے ہیں۔
Jere UrduGeo 29:16  لیکن رب کا جواب سنو! داؤد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ اور یروشلم میں بچے ہوئے تمام باشندوں کے بارے میں رب الافواج فرماتا ہے، ’تمہارے جتنے بھائی جلاوطنی سے بچ گئے ہیں اُن کے خلاف مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریاں بھیج دوں گا۔ مَیں اُنہیں گلے ہوئے انجیروں کی مانند بنا دوں گا، جو خراب ہونے کی وجہ سے کھائے نہیں جائیں گے۔
Jere UrduGeo 29:17  لیکن رب کا جواب سنو! داؤد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ اور یروشلم میں بچے ہوئے تمام باشندوں کے بارے میں رب الافواج فرماتا ہے، ’تمہارے جتنے بھائی جلاوطنی سے بچ گئے ہیں اُن کے خلاف مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریاں بھیج دوں گا۔ مَیں اُنہیں گلے ہوئے انجیروں کی مانند بنا دوں گا، جو خراب ہونے کی وجہ سے کھائے نہیں جائیں گے۔
Jere UrduGeo 29:18  مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے اُن کا یوں تعاقب کروں گا کہ دنیا کے تمام ممالک اُن کی حالت دیکھ کر گھبرا جائیں گے۔ جس قوم میں بھی مَیں اُنہیں منتشر کروں گا وہاں لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ کسی پر لعنت بھیجتے وقت لوگ کہیں گے کہ اُسے یہوداہ کے باشندوں کا سا انجام نصیب ہو۔ ہر جگہ وہ مذاق اور رُسوائی کا نشانہ بن جائیں گے۔
Jere UrduGeo 29:19  کیوں؟ اِس لئے کہ اُنہوں نے میری نہ سنی، گو مَیں اپنے خادموں یعنی نبیوں کے ذریعے بار بار اُنہیں پیغامات بھیجتا رہا۔ لیکن تم نے بھی میری نہ سنی۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 29:20  اب رب کا فرمان سنو، تم سب جو جلاوطن ہو چکے ہو، جنہیں مَیں یروشلم سے نکال کر بابل بھیج چکا ہوں۔
Jere UrduGeo 29:21  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اخی اب بن قولایاہ اور صِدقیاہ بن معسیاہ میرا نام لے کر تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں۔ اِس لئے مَیں اُنہیں شاہِ بابل نبوکدنضر کے ہاتھ میں دوں گا جو اُنہیں تیرے دیکھتے دیکھتے سزائے موت دے گا۔
Jere UrduGeo 29:22  اُن کا انجام عبرت انگیز مثال بن جائے گا۔ کسی پر لعنت بھیجتے وقت یہوداہ کے جلاوطن کہیں گے، ”رب تیرے ساتھ صِدقیاہ اور اخی اب کا سا سلوک کرے جنہیں شاہِ بابل نے آگ میں بھون لیا!“
Jere UrduGeo 29:23  کیونکہ اُنہوں نے اسرائیل میں بےدین حرکتیں کی ہیں۔ اپنے پڑوسیوں کی بیویوں کے ساتھ زنا کرنے کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے میرا نام لے کر ایسے جھوٹے پیغام سنائے ہیں جو مَیں نے اُنہیں سنانے کو نہیں کہا تھا۔ مجھے اِس کا پورا علم ہے، اور مَیں اِس کا گواہ ہوں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Jere UrduGeo 29:24  رب نے فرمایا، ”بابل کے رہنے والے سمعیاہ نخلامی کو اطلاع دے،
Jere UrduGeo 29:25  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ تُو نے اپنی ہی طرف سے امام صفنیاہ بن معسیاہ کو خط بھیجا۔ دیگر اماموں اور یروشلم کے باقی تمام باشندوں کو بھی اِس کی کاپیاں مل گئیں۔ خط میں لکھا تھا،
Jere UrduGeo 29:26  ’رب نے آپ کو یہویدع کی جگہ اپنے گھر کی دیکھ بھال کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ آپ کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے کہ ہر دیوانے اور نبوّت کرنے والے کو کاٹھ میں ڈال کر اُس کی گردن میں لوہے کی زنجیریں ڈالیں۔
Jere UrduGeo 29:27  تو پھر آپ نے عنتوت کے رہنے والے یرمیاہ کے خلاف قدم کیوں نہیں اُٹھایا جو آپ کے درمیان نبوّت کرتا رہتا ہے؟
Jere UrduGeo 29:28  کیونکہ اُس نے ہمیں جو بابل میں ہیں خط بھیج کر مشورہ دیا ہے کہ دیر لگے گی، اِس لئے گھر بنا کر اُن میں بسنے لگو، باغ لگا کر اُن کا پھل کھاؤ‘۔“
Jere UrduGeo 29:29  جب صفنیاہ کو سمعیاہ کا خط مل گیا تو اُس نے یرمیاہ کو سب کچھ سنایا۔
Jere UrduGeo 29:30  تب یرمیاہ پر رب کا کلام نازل ہوا،
Jere UrduGeo 29:31  ”تمام جلاوطنوں کو خط بھیج کر لکھ دے، ’رب سمعیاہ نخلامی کے بارے میں فرماتا ہے کہ گو مَیں نے سمعیاہ کو نہیں بھیجا توبھی اُس نے تمہیں پیش گوئیاں سنا کر جھوٹ پر بھروسا رکھنے پر آمادہ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 29:32  چنانچہ رب فرماتا ہے کہ مَیں سمعیاہ نخلامی کو اُس کی اولاد سمیت سزا دوں گا۔ اِس قوم میں اُس کی نسل ختم ہو جائے گی، اور وہ خود اُن اچھی چیزوں سے لطف اندوز نہیں ہو گا جو مَیں اپنی قوم کو فراہم کروں گا۔ کیونکہ اُس نے رب سے سرکش ہونے کا مشورہ دیا ہے‘۔“
Chapter 30
Jere UrduGeo 30:1  رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 30:2  ”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ جو بھی پیغام مَیں نے تجھ پر نازل کئے اُنہیں کتاب کی صورت میں قلم بند کر!
Jere UrduGeo 30:3  کیونکہ رب فرماتا ہے کہ وہ وقت آنے والا ہے جب مَیں اپنی قوم اسرائیل اور یہوداہ کو بحال کر کے اُس ملک میں واپس لاؤں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو میراث میں دیا تھا۔“
Jere UrduGeo 30:4  یہ اسرائیل اور یہوداہ کے بارے میں رب کے فرمان ہیں۔
Jere UrduGeo 30:5  ”رب فرماتا ہے، ’خوف زدہ چیخیں سنائی دے رہی ہیں۔ امن کا نام و نشان تک نہیں بلکہ چاروں طرف دہشت ہی دہشت پھیلی ہوئی ہے۔
Jere UrduGeo 30:6  کیا مرد بچے جنم دے سکتا ہے؟ تو پھر تمام مرد کیوں اپنے ہاتھ کمر پر رکھ کر دردِ زہ میں مبتلا عورتوں کی طرح تڑپ رہے ہیں؟ ہر ایک کا رنگ فق پڑ گیا ہے۔
Jere UrduGeo 30:7  افسوس! وہ دن کتنا ہول ناک ہو گا! اُس جیسا کوئی نہیں ہو گا۔ یعقوب کی اولاد کو بڑی مصیبت پیش آئے گی، لیکن آخرکار اُسے رِہائی ملے گی۔‘
Jere UrduGeo 30:8  رب فرماتا ہے، ’اُس دن مَیں اُن کی گردن پر رکھے جوئے اور اُن کی زنجیروں کو توڑ ڈالوں گا۔ تب وہ غیرملکیوں کے غلام نہیں رہیں گے
Jere UrduGeo 30:9  بلکہ رب اپنے خدا اور داؤد کی نسل کے اُس بادشاہ کی خدمت کریں گے جسے مَیں برپا کر کے اُن پر مقرر کروں گا۔‘
Jere UrduGeo 30:10  چنانچہ رب فرماتا ہے، ’اے یعقوب میرے خادم، مت ڈر! اے اسرائیل، دہشت مت کھا! دیکھ، مَیں تجھے دُوردراز علاقوں سے اور تیری اولاد کو جلاوطنی سے چھڑا کر واپس لے آؤں گا۔ یعقوب واپس آ کر سکون سے زندگی گزارے گا، اور اُسے پریشان کرنے والا کوئی نہیں ہو گا۔‘
Jere UrduGeo 30:11  کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں تیرے ساتھ ہوں، مَیں ہی تجھے بچاؤں گا۔ مَیں اُن تمام قوموں کو نیست و نابود کر دوں گا جن میں مَیں نے تجھے منتشر کر دیا ہے، لیکن تجھے مَیں اِس طرح صفحۂ ہستی سے نہیں مٹاؤں گا۔ البتہ مَیں مناسب حد تک تیری تنبیہ کروں گا، کیونکہ مَیں تجھے سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑ سکتا۔‘
Jere UrduGeo 30:12  کیونکہ رب فرماتا ہے، ’تیرا زخم لاعلاج ہے، تیری چوٹ بھر ہی نہیں سکتی۔
Jere UrduGeo 30:13  کوئی نہیں ہے جو تیرے حق میں بات کرے، تیرے پھوڑوں کا معالجہ اور تیری شفا ممکن ہی نہیں!
Jere UrduGeo 30:14  تیرے تمام عاشق تجھے بھول گئے ہیں اور تیری پروا ہی نہیں کرتے۔ تیرا قصور بہت سنگین ہے، تجھ سے بےشمار گناہ سرزد ہوئے ہیں۔ اِسی لئے مَیں نے تجھے دشمن کی طرح مارا، ظالم کی طرح تنبیہ دی ہے۔
Jere UrduGeo 30:15  اب جب چوٹ لگ گئی ہے اور لاعلاج درد محسوس ہو رہا ہے تو تُو مدد کے لئے کیوں چیختا ہے؟ یہ مَیں ہی نے تیرے سنگین قصور اور متعدد گناہوں کی وجہ سے تیرے ساتھ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 30:16  لیکن جو تجھے ہڑپ کریں اُنہیں بھی ہڑپ کیا جائے گا۔ تیرے تمام دشمن جلاوطن ہو جائیں گے۔ جنہوں نے تجھے لُوٹ لیا اُنہیں بھی لُوٹا جائے گا، جنہوں نے تجھے غارت کیا اُنہیں بھی غارت کیا جائے گا۔‘
Jere UrduGeo 30:17  کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں تیرے زخموں کو بھر کر تجھے شفا دوں گا، کیونکہ لوگوں نے تجھے مردود قرار دے کر کہا ہے کہ صیون کو دیکھو جس کی فکر کوئی نہیں کرتا۔‘
Jere UrduGeo 30:18  رب فرماتا ہے، ’دیکھو، مَیں یعقوب کے خیموں کی بدنصیبی ختم کروں گا، مَیں اسرائیل کے گھروں پر ترس کھاؤں گا۔ تب یروشلم کو کھنڈرات پر نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا، اور محل کو دوبارہ اُس کی پرانی جگہ پر کھڑا کیا جائے گا۔
Jere UrduGeo 30:19  اُس وقت وہاں شکرگزاری کے گیت اور خوشی منانے والوں کی آوازیں بلند ہو جائیں گی۔ اور مَیں دھیان دوں گا کہ اُن کی تعداد کم نہ ہو جائے بلکہ مزید بڑھ جائے۔ اُنہیں حقیر نہیں سمجھا جائے گا بلکہ مَیں اُن کی عزت بہت بڑھا دوں گا۔
Jere UrduGeo 30:20  اُن کے بچے قدیم زمانے کی طرح محفوظ زندگی گزاریں گے، اور اُن کی جماعت مضبوطی سے میرے حضور قائم رہے گی۔ لیکن جتنوں نے اُن پر ظلم کیا ہے اُنہیں مَیں سزا دوں گا۔
Jere UrduGeo 30:21  اُن کا حکمران اُن کا اپنا ہم وطن ہو گا، وہ دوبارہ اُن میں سے اُٹھ کر تخت نشین ہو جائے گا۔ مَیں خود اُسے اپنے قریب لاؤں گا تو وہ میرے قریب آئے گا۔‘ کیونکہ رب فرماتا ہے، ’صرف وہی اپنی جان خطرے میں ڈال کر میرے قریب آنے کی جرأت کر سکتا ہے جسے مَیں خود اپنے قریب لایا ہوں۔
Jere UrduGeo 30:22  اُس وقت تم میری قوم ہو گے اور مَیں تمہارا خدا ہوں گا‘۔“
Jere UrduGeo 30:23  دیکھو، رب کا غضب زبردست آندھی کی طرح نازل ہو رہا ہے۔ تیز بگولے کے جھونکے بےدینوں کے سروں پر اُتر رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 30:24  اور رب کا شدید قہر اُس وقت تک ٹھنڈا نہیں ہو گا جب تک اُس نے اپنے دل کے منصوبوں کو تکمیل تک نہیں پہنچایا۔ آنے والے دنوں میں تمہیں اِس کی صاف سمجھ آئے گی۔
Chapter 31
Jere UrduGeo 31:1  رب فرماتا ہے، ”اُس وقت مَیں تمام اسرائیلی گھرانوں کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔“
Jere UrduGeo 31:2  رب فرماتا ہے، ”تلوار سے بچے ہوئے لوگوں کو ریگستان میں ہی میرا فضل حاصل ہوا ہے، اور اسرائیل اپنی آرام گاہ کے پاس پہنچ رہا ہے۔“
Jere UrduGeo 31:3  رب نے دُور سے اسرائیل پر ظاہر ہو کر فرمایا، ”مَیں نے تجھے ہمیشہ ہی پیار کیا ہے، اِس لئے مَیں تجھے بڑی شفقت سے اپنے پاس کھینچ لایا ہوں۔
Jere UrduGeo 31:4  اے کنواری اسرائیل، تیری نئے سرے سے تعمیر ہو جائے گی، کیونکہ مَیں خود تجھے تعمیر کروں گا۔ تُو دوبارہ اپنے دفوں سے آراستہ ہو کر خوشی منانے والوں کے لوک ناچ کے لئے نکلے گی۔
Jere UrduGeo 31:5  تُو دوبارہ سامریہ کی پہاڑیوں پر انگور کے باغ لگائے گی۔ اور جو پودوں کو لگائیں گے وہ خود اُن کے پھل سے لطف اندوز ہوں گے۔
Jere UrduGeo 31:6  کیونکہ وہ دن آنے والا ہے جب افرائیم کے پہاڑی علاقے کے پہرے دار آواز دے کر کہیں گے، ’آؤ ہم صیون کے پاس جائیں تاکہ رب اپنے خدا کو سجدہ کریں‘۔“
Jere UrduGeo 31:7  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”یعقوب کو دیکھ کر خوشی مناؤ! قوموں کے سربراہ کو دیکھ کر شادمانی کا نعرہ مارو! بلند آواز سے اللہ کی حمد و ثنا کر کے کہو، ’اے رب، اپنی قوم کو بچا، اسرائیل کے بچے ہوئے حصے کو چھٹکارا دے۔‘
Jere UrduGeo 31:8  کیونکہ مَیں اُنہیں شمالی ملک سے واپس لاؤں گا، اُنہیں دنیا کی انتہا سے جمع کروں گا۔ اندھے اور لنگڑے اُن میں شامل ہوں گے، حاملہ اور جنم دینے والی عورتیں بھی ساتھ چلیں گی۔ اُن کا بڑا ہجوم واپس آئے گا۔
Jere UrduGeo 31:9  اور جب مَیں اُنہیں واپس لاؤں گا تو وہ روتے ہوئے اور التجائیں کرتے ہوئے میرے پیچھے چلیں گے۔ مَیں اُنہیں ندیوں کے کنارے کنارے اور ایسے ہموار راستوں پر واپس لے چلوں گا، جہاں ٹھوکر کھانے کا خطرہ نہیں ہو گا۔ کیونکہ مَیں اسرائیل کا باپ ہوں، اور افرائیم میرا پہلوٹھا ہے۔
Jere UrduGeo 31:10  اے قومو، رب کا کلام سنو! دُوردراز جزیروں تک اعلان کرو، ’جس نے اسرائیل کو منتشر کر دیا ہے وہ اُسے دوبارہ جمع کرے گا اور چرواہے کی سی فکر رکھ کر اُس کی گلہ بانی کرے گا۔‘
Jere UrduGeo 31:11  کیونکہ رب نے فدیہ دے کر یعقوب کو بچایا ہے، اُس نے عوضانہ دے کر اُسے زورآور کے ہاتھ سے چھڑایا ہے۔
Jere UrduGeo 31:12  تب وہ آ کر صیون کی بلندی پر خوشی کے نعرے لگائیں گے، اُن کے چہرے رب کی برکتوں کو دیکھ کر چمک اُٹھیں گے۔ کیونکہ اُس وقت وہ اُنہیں اناج، نئی مَے، زیتون کے تیل اور جوان بھیڑبکریوں اور گائےبَیلوں کی کثرت سے نوازے گا۔ اُن کی جان سیراب باغ کی طرح سرسبز ہو گی، اور اُن کی نڈھال حالت سنبھل جائے گی۔
Jere UrduGeo 31:13  پھر کنواریاں خوشی کے مارے لوک ناچ ناچیں گی، جوان اور بزرگ آدمی بھی اُس میں حصہ لیں گے۔ یوں مَیں اُن کا ماتم خوشی میں بدل دوں گا، مَیں اُن کے دلوں سے غم نکال کر اُنہیں اپنی تسلی اور شادمانی سے بھر دوں گا۔“
Jere UrduGeo 31:14  رب فرماتا ہے، ”مَیں اماموں کی جان کو تر و تازہ کروں گا، اور میری قوم میری برکتوں سے سیر ہو جائے گی۔“
Jere UrduGeo 31:15  رب فرماتا ہے، ”رامہ میں شور مچ گیا ہے، رونے پیٹنے اور شدید ماتم کی آوازیں۔ راخل اپنے بچوں کے لئے رو رہی ہے اور تسلی قبول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔“
Jere UrduGeo 31:16  لیکن رب فرماتا ہے، ”رونے اور آنسو بہانے سے باز آ، کیونکہ تجھے اپنی محنت کا اجر ملے گا۔ یہ رب کا وعدہ ہے کہ وہ دشمن کے ملک سے لوٹ آئیں گے۔
Jere UrduGeo 31:17  تیرا مستقبل پُراُمید ہو گا، کیونکہ تیرے بچے اپنے وطن میں واپس آئیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 31:18  ”اسرائیل کی گریہ و زاری مجھ تک پہنچ گئی ہے۔ کیونکہ وہ کہتا ہے، ’ہائے، تُو نے میری سخت تادیب کی ہے۔ میری یوں تربیت ہوئی ہے جس طرح بچھڑے کی ہوتی ہے جب اُس کی گردن پر پہلی بار جوا رکھا جاتا ہے۔ اے رب، مجھے واپس لا تاکہ مَیں واپس آؤں، کیونکہ تُو ہی رب میرا خدا ہے۔
Jere UrduGeo 31:19  میرے واپس آنے پر مجھے ندامت محسوس ہوئی، اور سمجھ آنے پر مَیں اپنا سینہ پیٹنے لگا۔ مجھے شرمندگی اور رُسوائی کا شدید احساس ہو رہا ہے، کیونکہ اب مَیں اپنی جوانی کے شرم ناک پھل کی فصل کاٹ رہا ہوں۔‘
Jere UrduGeo 31:20  لیکن رب فرماتا ہے کہ اسرائیل میرا قیمتی بیٹا، میرا لاڈلا ہے۔ گو مَیں بار بار اُس کے خلاف باتیں کرتا ہوں توبھی اُسے یاد کرتا رہتا ہوں۔ اِس لئے میرا دل اُس کے لئے تڑپتا ہے، اور لازم ہے کہ مَیں اُس پر ترس کھاؤں۔
Jere UrduGeo 31:21  اے میری قوم، ایسے نشان کھڑے کر جن سے لوگوں کو صحیح راستے کا پتا چلے! اُس پکی سڑک پر دھیان دے جس پر تُو نے سفر کیا ہے۔ اے کنواری اسرائیل، واپس آ، اپنے اِن شہروں میں لوٹ آ!
Jere UrduGeo 31:22  اے بےوفا بیٹی، تُو کب تک بھٹکتی پھرے گی؟ رب نے ملک میں ایک نئی چیز پیدا کی ہے، یہ کہ آئندہ عورت آدمی کے گرد رہے گی۔“
Jere UrduGeo 31:23  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”جب مَیں اسرائیلیوں کو بحال کروں گا تو ملکِ یہوداہ اور اُس کے شہروں کے باشندے دوبارہ کہیں گے، ’اے راستی کے گھر، اے مُقدّس پہاڑ، رب تجھے برکت دے!‘
Jere UrduGeo 31:24  تب یہوداہ اور اُس کے شہر دوبارہ آباد ہوں گے۔ کسان بھی ملک میں بسیں گے، اور وہ بھی جو اپنے ریوڑوں کے ساتھ اِدھر اُدھر پھرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 31:25  کیونکہ مَیں تھکے ماندوں کو نئی طاقت دوں گا اور غش کھانے والوں کو تر و تازہ کروں گا۔“
Jere UrduGeo 31:26  تب مَیں جاگ اُٹھا اور چاروں طرف دیکھا۔ میری نیند کتنی میٹھی رہی تھی!
Jere UrduGeo 31:27  رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے جب مَیں اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے کا بیج بو کر انسان و حیوان کی تعداد بڑھا دوں گا۔
Jere UrduGeo 31:28  پہلے مَیں نے بڑے دھیان سے اُنہیں جڑ سے اُکھاڑ دیا، گرا دیا، ڈھا دیا، ہاں تباہ کر کے خاک میں ملا دیا۔ لیکن آئندہ مَیں اُتنے ہی دھیان سے اُنہیں تعمیر کروں گا، اُنہیں پنیری کی طرح لگا دوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 31:29  ”اُس وقت لوگ یہ کہنے سے باز آئیں گے کہ والدین نے کھٹے انگور کھائے، لیکن دانت اُن کے بچوں کے کھٹے ہو گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 31:30  کیونکہ اب سے کھٹے انگور کھانے والے کے اپنے ہی دانت کھٹے ہوں گے۔ اب سے اُسی کو سزائے موت دی جائے گی جو قصوروار ہے۔“
Jere UrduGeo 31:31  رب فرماتا ہے، ”ایسے دن آ رہے ہیں جب مَیں اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے کے ساتھ ایک نیا عہد باندھوں گا۔
Jere UrduGeo 31:32  یہ اُس عہد کی مانند نہیں ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کے ساتھ اُس دن باندھا تھا جب مَیں اُن کا ہاتھ پکڑ کر اُنہیں مصر سے نکال لایا۔ کیونکہ اُنہوں نے وہ عہد توڑ دیا، گو مَیں اُن کا مالک تھا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 31:33  ”جو نیا عہد مَیں اُن دنوں کے بعد اسرائیل کے گھرانے کے ساتھ باندھوں گا اُس کے تحت مَیں اپنی شریعت اُن کے اندر ڈال کر اُن کے دلوں پر کندہ کروں گا۔ تب مَیں ہی اُن کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔
Jere UrduGeo 31:34  اُس وقت سے اِس کی ضرورت نہیں رہے گی کہ کوئی اپنے پڑوسی یا بھائی کو تعلیم دے کر کہے، ’رب کو جان لو۔‘ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب مجھے جانیں گے۔ کیونکہ مَیں اُن کا قصور معاف کروں گا اور آئندہ اُن کے گناہوں کو یاد نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 31:35  رب فرماتا ہے، ”مَیں ہی نے مقرر کیا ہے کہ دن کے وقت سورج چمکے اور رات کے وقت چاند ستاروں سمیت روشنی دے۔ مَیں ہی سمندر کو یوں اُچھال دیتا ہوں کہ اُس کی موجیں گرجنے لگتی ہیں۔ رب الافواج ہی میرا نام ہے۔“
Jere UrduGeo 31:36  رب فرماتا ہے، ”جب تک یہ قدرتی اصول میرے سامنے قائم رہیں گے اُس وقت تک اسرائیل قوم میرے سامنے قائم رہے گی۔
Jere UrduGeo 31:37  کیا انسان آسمان کی پیمائش کر سکتا ہے؟ یا کیا وہ زمین کی بنیادوں کی تفتیش کر سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! اِسی طرح یہ ممکن ہی نہیں کہ مَیں اسرائیل کی پوری قوم کو اُس کے گناہوں کے سبب سے رد کروں۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 31:38  رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے جب یروشلم کو رب کے لئے نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا۔ تب اُس کی فصیل حنن ایل کے بُرج سے لے کر کونے کے دروازے تک تیار ہو جائے گی۔
Jere UrduGeo 31:39  وہاں سے شہر کی سرحد سیدھی جریب پہاڑی تک پہنچے گی، پھر جوعہ کی طرف مُڑے گی۔
Jere UrduGeo 31:40  اُس وقت جو وادی لاشوں اور بھسم ہوئی چربی کی راکھ سے ناپاک ہوئی ہے وہ پورے طور پر رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو گی۔ اُس کی ڈھلانوں پر کے تمام کھیت بھی وادیٔ قدرون تک شامل ہوں گے، بلکہ مشرق میں گھوڑے کے دروازے کے کونے تک سب کچھ مُقدّس ہو گا۔ آئندہ شہر کو نہ کبھی دوبارہ جڑ سے اُکھاڑا جائے گا، نہ تباہ کیا جائے گا۔“
Chapter 32
Jere UrduGeo 32:1  یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کی حکومت کے دسویں سال میں رب یرمیاہ سے ہم کلام ہوا۔ اُس وقت نبوکدنضر جو 18 سال سے بابل کا بادشاہ تھا
Jere UrduGeo 32:2  اپنی فوج کے ساتھ یروشلم کا محاصرہ کر رہا تھا۔ یرمیاہ اُن دنوں میں شاہی محل کے محافظوں کے صحن میں قید تھا۔
Jere UrduGeo 32:3  صِدقیاہ نے یہ کہہ کر اُسے گرفتار کیا تھا، ”تُو کیوں اِس قسم کی پیش گوئی سناتا ہے؟ تُو کہتا ہے، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے ہاتھ میں دینے والا ہوں۔ جب وہ اُس پر قبضہ کرے گا
Jere UrduGeo 32:4  تو صِدقیاہ بابل کی فوج سے نہیں بچے گا۔ اُسے شاہِ بابل کے حوالے کر دیا جائے گا، اور وہ اُس کے رُوبرُو اُس سے بات کرے گا، اپنی آنکھوں سے اُسے دیکھے گا۔
Jere UrduGeo 32:5  شاہِ بابل صِدقیاہ کو بابل لے جائے گا، اور وہاں وہ اُس وقت تک رہے گا جب تک مَیں اُسے دوبارہ قبول نہ کروں۔ رب فرماتا ہے کہ اگر تم بابل کی فوج سے لڑو تو ناکام رہو گے‘۔“
Jere UrduGeo 32:6  جب رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا تو یرمیاہ نے کہا، ”رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 32:7  ’تیرا چچا زاد بھائی حنم ایل بن سلّوم تیرے پاس آ کر کہے گا کہ عنتوت میں میرا کھیت خرید لیں۔ آپ سب سے قریبی رشتے دار ہیں، اِس لئے اُسے خریدنا آپ کا حق بلکہ فرض بھی ہے تاکہ زمین ہمارے خاندان کی ملکیت رہے۔‘
Jere UrduGeo 32:8  ایسا ہی ہوا جس طرح رب نے فرمایا تھا۔ میرا چچا زاد بھائی حنم ایل شاہی محافظوں کے صحن میں آیا اور مجھ سے کہا، ’بن یمین کے قبیلے کے شہر عنتوت میں میرا کھیت خرید لیں۔ یہ کھیت خریدنا آپ کا موروثی حق بلکہ فرض بھی ہے تاکہ زمین ہمارے خاندان کی ملکیت رہے۔ آئیں، اُسے خرید لیں!‘ تب مَیں نے جان لیا کہ یہ وہی بات ہے جو رب نے فرمائی تھی۔
Jere UrduGeo 32:9  چنانچہ مَیں نے اپنے چچا زاد بھائی حنم ایل سے عنتوت کا کھیت خرید کر اُسے چاندی کے 17 سِکے دے دیئے۔
Jere UrduGeo 32:10  مَیں نے انتقال نامہ لکھ کر اُس پر مُہر لگائی، پھر چاندی کے سِکے تول کر اپنے بھائی کو دے دیئے۔ مَیں نے گواہ بھی بُلائے تھے تاکہ وہ پوری کارروائی کی تصدیق کریں۔
Jere UrduGeo 32:11  اِس کے بعد مَیں نے مُہرشدہ انتقال نامہ تمام شرائط اور قواعد سمیت باروک بن نیریاہ بن محسیاہ کے سپرد کر دیا۔ ساتھ ساتھ مَیں نے اُسے ایک نقل بھی دی جس پر مُہر نہیں لگی تھی۔ حنم ایل، انتقال نامے پر دست خط کرنے والے گواہ اور صحن میں حاضر باقی ہم وطن سب اِس کے گواہ تھے۔
Jere UrduGeo 32:12  اِس کے بعد مَیں نے مُہرشدہ انتقال نامہ تمام شرائط اور قواعد سمیت باروک بن نیریاہ بن محسیاہ کے سپرد کر دیا۔ ساتھ ساتھ مَیں نے اُسے ایک نقل بھی دی جس پر مُہر نہیں لگی تھی۔ حنم ایل، انتقال نامے پر دست خط کرنے والے گواہ اور صحن میں حاضر باقی ہم وطن سب اِس کے گواہ تھے۔
Jere UrduGeo 32:13  اُن کے دیکھتے دیکھتے مَیں نے باروک کو ہدایت دی،
Jere UrduGeo 32:14  ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مُہرشدہ انتقال نامہ اور اُس کی نقل لے کر مٹی کے برتن میں ڈال دے تاکہ لمبے عرصے تک محفوظ رہیں۔
Jere UrduGeo 32:15  کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب اِس ملک میں دوبارہ گھر، کھیت اور انگور کے باغ خریدے جائیں گے۔‘
Jere UrduGeo 32:16  باروک بن نیریاہ کو انتقال نامہ دینے کے بعد مَیں نے رب سے دعا کی،
Jere UrduGeo 32:17  ’اے رب قادرِ مطلق، تُو نے اپنا ہاتھ بڑھا کر بڑی قدرت سے آسمان و زمین کو بنایا، تیرے لئے کوئی بھی کام ناممکن نہیں۔
Jere UrduGeo 32:18  تُو ہزاروں پر شفقت کرتا اور ساتھ ساتھ بچوں کو اُن کے والدین کے گناہوں کی سزا دیتا ہے۔ اے عظیم اور قادر خدا جس کا نام رب الافواج ہے،
Jere UrduGeo 32:19  تیرے مقاصد عظیم اور تیرے کام زبردست ہیں، تیری آنکھیں انسان کی تمام راہوں کو دیکھتی رہتی ہیں۔ تُو ہر ایک کو اُس کے چال چلن اور اعمال کا مناسب اجر دیتا ہے۔
Jere UrduGeo 32:20  مصر میں تُو نے الٰہی نشان اور معجزے دکھائے، اور تیرا یہ سلسلہ آج تک جاری رہا ہے، اسرائیل میں بھی اور باقی قوموں میں بھی۔ یوں تیرے نام کو وہ عزت و جلال ملا جو تجھے آج تک حاصل ہے۔
Jere UrduGeo 32:21  تُو الٰہی نشان اور معجزے دکھا کر اپنی قوم اسرائیل کو مصر سے نکال لایا۔ تُو نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اپنی عظیم قدرت مصریوں پر ظاہر کی تو اُن پر شدید دہشت طاری ہوئی۔
Jere UrduGeo 32:22  تب تُو نے اپنی قوم کو یہ ملک بخش دیا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت تھی اور جس کا وعدہ تُو نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔
Jere UrduGeo 32:23  لیکن جب ہمارے باپ دادا نے ملک میں داخل ہو کر اُس پر قبضہ کیا تو اُنہوں نے نہ تیری سنی، نہ تیری شریعت کے مطابق زندگی گزاری۔ جو کچھ بھی تُو نے اُنہیں کرنے کو کہا تھا اُس پر اُنہوں نے عمل نہ کیا۔ نتیجے میں تُو اُن پر یہ آفت لایا۔
Jere UrduGeo 32:24  دشمن مٹی کے پُشتے بنا کر فصیل کے قریب پہنچ چکا ہے۔ ہم تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے اِتنے کمزور ہو گئے ہیں کہ جب بابل کی فوج شہر پر حملہ کرے گی تو وہ اُس کے قبضے میں آئے گا۔ جو کچھ بھی تُو نے فرمایا تھا وہ پیش آیا ہے۔ تُو خود اِس کا گواہ ہے۔
Jere UrduGeo 32:25  لیکن اے رب قادرِ مطلق، کمال ہے کہ گو شہر کو بابل کی فوج کے حوالے کیا جائے گا توبھی تُو مجھ سے ہم کلام ہوا ہے کہ چاندی دے کر کھیت خرید لے اور گواہوں سے کارروائی کی تصدیق کروا‘۔“
Jere UrduGeo 32:26  تب رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 32:27  ”دیکھ، مَیں رب اور تمام انسانوں کا خدا ہوں۔ تو پھر کیا کوئی کام ہے جو مجھ سے نہیں ہو سکتا؟“
Jere UrduGeo 32:28  چنانچہ رب فرماتا ہے، ”مَیں اِس شہر کو بابل اور اُس کے بادشاہ نبوکدنضر کے حوالے کر دوں گا۔ وہ ضرور اُس پر قبضہ کرے گا۔
Jere UrduGeo 32:29  بابل کے جو فوجی اِس شہر پر حملہ کر رہے ہیں اِس میں گھس کر سب کچھ جلا دیں گے، سب کچھ نذرِ آتش کریں گے۔ تب وہ تمام گھر راکھ ہو جائیں گے جن کی چھتوں پر لوگوں نے بعل دیوتا کے لئے بخور جلا کر اور اجنبی معبودوں کو مَے کی نذریں پیش کر کے مجھے طیش دلایا۔“
Jere UrduGeo 32:30  رب فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے قبیلے جوانی سے لے کر آج تک وہی کچھ کرتے آئے ہیں جو مجھے ناپسند ہے۔ اپنے ہاتھوں کے کام سے وہ مجھے بار بار غصہ دلاتے رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 32:31  یروشلم کی بنیادیں ڈالنے سے لے کر آج تک اِس شہر نے مجھے حد سے زیادہ مشتعل کر دیا ہے۔ اب لازم ہے کہ مَیں اُسے نظروں سے دُور کر دوں۔
Jere UrduGeo 32:32  کیونکہ اسرائیل اور یہوداہ کے باشندوں نے اپنی بُری حرکتوں سے مجھے طیش دلایا ہے، خواہ بادشاہ ہو یا ملازم، خواہ امام ہو یا نبی، خواہ یہوداہ ہو یا یروشلم۔
Jere UrduGeo 32:33  اُنہوں نے اپنا منہ مجھ سے پھیر کر میری طرف رجوع کرنے سے انکار کیا ہے۔ گو مَیں اُنہیں بار بار تعلیم دیتا رہا توبھی وہ سننے یا میری تربیت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں تھے۔
Jere UrduGeo 32:34  نہ صرف یہ بلکہ جس گھر پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے اُس میں اُنہوں نے اپنے گھنونے بُتوں کو رکھ کر اُس کی بےحرمتی کی ہے۔
Jere UrduGeo 32:35  وادیٔ بن ہنوم کی اونچی جگہوں پر اُنہوں نے بعل دیوتا کی قربان گاہیں تعمیر کیں تاکہ وہاں اپنے بیٹے بیٹیوں کو مَلِک دیوتا کے لئے قربان کریں۔ مَیں نے اُنہیں ایسی قابلِ گھن حرکتیں کرنے کا حکم نہیں دیا تھا، بلکہ مجھے اِس کا خیال تک نہیں آیا۔ یوں اُنہوں نے یہوداہ کو گناہ کرنے پر اُکسایا ہے۔
Jere UrduGeo 32:36  اِس وقت تم کہہ رہے ہو، ’یہ شہر ضرور شاہِ بابل کے قبضے میں آ جائے گا، کیونکہ تلوار، کال اور مہلک بیماریوں نے ہمیں کمزور کر دیا ہے۔‘ لیکن اب شہر کے بارے میں رب کا فرمان سنو، جو اسرائیل کا خدا ہے!
Jere UrduGeo 32:37  بےشک مَیں بڑے طیش میں آ کر شہر کے باشندوں کو مختلف ممالک میں منتشر کر دوں گا، لیکن مَیں اُنہیں اُن جگہوں سے پھر جمع کر کے واپس بھی لاؤں گا تاکہ وہ دوبارہ یہاں سکون کے ساتھ رہ سکیں۔
Jere UrduGeo 32:38  تب وہ میری قوم ہوں گے، اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا۔
Jere UrduGeo 32:39  مَیں ہونے دوں گا کہ وہ سوچ اور چال چلن میں ایک ہو کر ہر وقت میرا خوف مانیں گے۔ کیونکہ اُنہیں معلوم ہو گا کہ ایسا کرنے سے ہمیں اور ہماری اولاد کو برکت ملے گی۔
Jere UrduGeo 32:40  مَیں اُن کے ساتھ ابدی عہد باندھ کر وعدہ کروں گا کہ اُن پر شفقت کرنے سے باز نہیں آؤں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں اپنا خوف اُن کے دلوں میں ڈال دوں گا تاکہ وہ مجھ سے دُور نہ ہو جائیں۔
Jere UrduGeo 32:41  اُنہیں برکت دینا میرے لئے خوشی کا باعث ہو گا، اور مَیں وفاداری اور پورے دل و جان سے اُنہیں پنیری کی طرح اِس ملک میں دوبارہ لگا دوں گا۔“
Jere UrduGeo 32:42  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”مَیں ہی نے یہ بڑی آفت اِس قوم پر نازل کی، اور مَیں ہی اُنہیں اُن تمام برکتوں سے نوازوں گا جن کا وعدہ مَیں نے کیا ہے۔
Jere UrduGeo 32:43  بےشک تم اِس وقت کہتے ہو، ’ہائے، ہمارا ملک ویران و سنسان ہے، اُس میں نہ انسان اور نہ حیوان رہ گیا ہے، کیونکہ سب کچھ بابل کے حوالے کر دیا گیا ہے۔‘ لیکن مَیں فرماتا ہوں کہ پورے ملک میں دوبارہ کھیت خریدے
Jere UrduGeo 32:44  اور فروخت کئے جائیں گے۔ لوگ معمول کے مطابق انتقال نامے لکھ کر اُن پر مُہر لگائیں گے اور کارروائی کی تصدیق کے لئے گواہ بُلائیں گے۔ تمام علاقے یعنی بن یمین کے قبائلی علاقے میں، یروشلم کے دیہات میں، یہوداہ اور پہاڑی علاقے کے شہروں میں، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے کے شہروں میں اور دشتِ نجب کے شہروں میں ایسا ہی کیا جائے گا۔ مَیں خود اُن کی بدنصیبی ختم کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Chapter 33
Jere UrduGeo 33:1  یرمیاہ اب تک شاہی محافظوں کے صحن میں گرفتار تھا کہ رب ایک بار پھر اُس سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 33:2  ”جو سب کچھ خلق کرتا، تشکیل دیتا اور قائم رکھتا ہے اُس کا نام رب ہے۔ یہی رب فرماتا ہے،
Jere UrduGeo 33:3  مجھے پکار تو مَیں تجھے جواب میں ایسی عظیم اور ناقابلِ فہم باتیں بیان کروں گا جو تُو نہیں جانتا۔
Jere UrduGeo 33:4  کیونکہ رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ تم نے اِس شہر کے مکانوں بلکہ چند ایک شاہی مکانوں کو بھی ڈھا دیا ہے تاکہ اُن کے پتھروں اور لکڑی سے فصیل کو مضبوط کرو اور شہر کو دشمن کے پُشتوں اور تلوار سے بچائے رکھو۔
Jere UrduGeo 33:5  گو تم بابل کی فوج سے لڑنا چاہتے ہو، لیکن شہر کے گھر اسرائیلیوں کی لاشوں سے بھر جائیں گے۔ کیونکہ اُن ہی پر مَیں اپنا غضب نازل کروں گا۔ یروشلم کی تمام بےدینی کے باعث مَیں نے اپنا منہ اُس سے چھپا لیا ہے۔
Jere UrduGeo 33:6  لیکن بعد میں مَیں اُسے شفا دے کر تندرستی بخشوں گا، مَیں اُس کے باشندوں کو صحت عطا کروں گا اور اُن پر دیرپا سلامتی اور وفاداری کا اظہار کروں گا۔
Jere UrduGeo 33:7  کیونکہ مَیں یہوداہ اور اسرائیل کو بحال کر کے اُنہیں ویسے تعمیر کروں گا جیسے پہلے تھے۔
Jere UrduGeo 33:8  مَیں اُنہیں اُن کی تمام بےدینی سے پاک صاف کر کے اُن کی تمام سرکشی اور تمام گناہوں کو معاف کر دوں گا۔
Jere UrduGeo 33:9  تب یروشلم پوری دنیا میں میرے لئے مسرت، شہرت، تعریف اور جلال کا باعث بنے گا۔ دنیا کے تمام ممالک میری اُس پر مہربانی دیکھ کر متاثر ہو جائیں گے۔ وہ گھبرا کر کانپ اُٹھیں گے جب اُنہیں پتا چلے گا کہ مَیں نے یروشلم کو کتنی برکت اور سکون مہیا کیا ہے۔
Jere UrduGeo 33:10  تم کہتے ہو، ’ہمارا شہر ویران و سنسان ہے۔ اُس میں نہ انسان، نہ حیوان رہتے ہیں۔‘ لیکن رب فرماتا ہے کہ یروشلم اور یہوداہ کے دیگر شہروں کی جو گلیاں اِس وقت ویران اور انسان و حیوان سے خالی ہیں،
Jere UrduGeo 33:11  اُن میں دوبارہ خوشی و شادمانی، دُولھے دُلھن کی آواز اور رب کے گھر میں شکرگزاری کی قربانیاں پہنچانے والوں کے گیت سنائی دیں گے۔ اُس وقت وہ گائیں گے، ’رب الافواج کا شکر کرو، کیونکہ رب بھلا ہے، اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔‘ کیونکہ مَیں اِس ملک کو پہلے کی طرح بحال کر دوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 33:12  رب الافواج فرماتا ہے کہ فی الحال یہ مقام ویران اور انسان و حیوان سے خالی ہے۔ لیکن آئندہ یہاں اور باقی تمام شہروں میں دوبارہ ایسی چراگاہیں ہوں گی جہاں گلہ بان اپنے ریوڑوں کو چَرائیں گے۔
Jere UrduGeo 33:13  تب پورے ملک میں چرواہے اپنے ریوڑوں کو گنتے اور سنبھالتے ہوئے نظر آئیں گے، خواہ پہاڑی علاقے کے شہروں یا مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے میں دیکھو، خواہ دشتِ نجب یا بن یمین کے قبائلی علاقے میں معلوم کرو، خواہ یروشلم کے دیہات یا یہوداہ کے باقی شہروں میں دریافت کرو۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 33:14  رب فرماتا ہے کہ ایسا وقت آنے والا ہے جب مَیں وہ اچھا وعدہ پورا کروں گا جو مَیں نے اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے سے کیا ہے۔
Jere UrduGeo 33:15  اُس وقت مَیں داؤد کی نسل سے ایک راست باز کونپل پھوٹنے دوں گا، اور وہی ملک میں انصاف اور راستی قائم کرے گا۔
Jere UrduGeo 33:16  اُن دنوں میں یہوداہ کو چھٹکارا ملے گا اور یروشلم پُرامن زندگی گزارے گا۔ تب یروشلم ’رب ہماری راستی‘ کہلائے گا۔
Jere UrduGeo 33:17  کیونکہ رب فرماتا ہے کہ اسرائیل کے تخت پر بیٹھنے والا ہمیشہ ہی داؤد کی نسل کا ہو گا۔
Jere UrduGeo 33:18  اِسی طرح رب کے گھر میں خدمت گزار امام ہمیشہ ہی لاوی کے قبیلے کے ہوں گے۔ وہی متواتر میرے حضور بھسم ہونے والی قربانیاں اور غلہ اور ذبح کی قربانیاں پیش کریں گے۔“
Jere UrduGeo 33:19  رب ایک بار پھر یرمیاہ سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 33:20  ”رب فرماتا ہے کہ مَیں نے دن اور رات سے عہد باندھا ہے کہ وہ مقررہ وقت پر اور ترتیب وار گزریں۔ کوئی اِس عہد کو توڑ نہیں سکتا۔
Jere UrduGeo 33:21  اِسی طرح مَیں نے اپنے خادم داؤد سے بھی عہد باندھ کر وعدہ کیا کہ اسرائیل کا بادشاہ ہمیشہ اُسی کی نسل کا ہو گا۔ نیز، مَیں نے لاوی کے اماموں سے بھی عہد باندھ کر وعدہ کیا کہ رب کے گھر میں خدمت گزار امام ہمیشہ لاوی کے قبیلے کے ہی ہوں گے۔ رات اور دن سے بندھے ہوئے عہد کی طرح اِن عہدوں کو بھی توڑا نہیں جا سکتا۔
Jere UrduGeo 33:22  مَیں اپنے خادم داؤد کی اولاد اور اپنے خدمت گزار لاویوں کو ستاروں اور سمندر کی ریت جیسا بےشمار بنا دوں گا۔“
Jere UrduGeo 33:23  رب یرمیاہ سے ایک بار پھر ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 33:24  ”کیا تجھے لوگوں کی باتیں معلوم نہیں ہوئیں؟ یہ کہہ رہے ہیں، ’گو رب نے اسرائیل اور یہوداہ کو چن کر اپنی قوم بنا لیا تھا، لیکن اب اُس نے دونوں کو رد کر دیا ہے۔‘ یوں وہ میری قوم کو حقیر جانتے ہیں بلکہ اِسے اب سے قوم ہی نہیں سمجھتے۔“
Jere UrduGeo 33:25  لیکن رب فرماتا ہے، ”جو عہد مَیں نے دن اور رات سے باندھا ہے وہ مَیں نہیں توڑوں گا، نہ کبھی آسمان و زمین کے مقررہ اصول منسوخ کروں گا۔
Jere UrduGeo 33:26  اِسی طرح یہ ممکن ہی نہیں کہ مَیں یعقوب اور اپنے خادم داؤد کی اولاد کو کبھی رد کروں۔ نہیں، مَیں ہمیشہ ہی داؤد کی نسل میں سے کسی کو تخت پر بٹھاؤں گا تاکہ وہ ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کی اولاد پر حکومت کرے، کیونکہ مَیں اُنہیں بحال کر کے اُن پر ترس کھاؤں گا۔“
Chapter 34
Jere UrduGeo 34:1  رب اُس وقت یرمیاہ سے ہم کلام ہوا جب شاہِ بابل نبوکدنضر اپنی پوری فوج لے کر یروشلم اور یہوداہ کے تمام شہروں پر حملہ کر رہا تھا۔ اُس کے ساتھ دنیا کے اُن تمام ممالک اور قوموں کی فوجیں تھیں جنہیں اُس نے اپنے تابع کر لیا تھا۔
Jere UrduGeo 34:2  ”رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کے پاس جا کر اُسے بتا، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں اِس شہر یروشلم کو شاہِ بابل کے حوالے کرنے کو ہوں، اور وہ اِسے نذرِ آتش کر دے گا۔
Jere UrduGeo 34:3  تُو بھی اُس کے ہاتھ سے نہیں بچے گا بلکہ ضرور پکڑا جائے گا۔ تجھے اُس کے حوالے کیا جائے گا، اور تُو شاہِ بابل کو اپنی آنکھوں سے دیکھے گا، وہ تیرے رُوبرُو تجھ سے بات کرے گا۔ پھر تجھے بابل جانا پڑے گا۔
Jere UrduGeo 34:4  لیکن اے صِدقیاہ بادشاہ، رب کا یہ فرمان بھی سن! رب تیرے بارے میں فرماتا ہے کہ تُو تلوار سے نہیں
Jere UrduGeo 34:5  بلکہ طبعی موت مرے گا، اور لوگ اُسی طرح تیری تعظیم میں لکڑی کا بڑا ڈھیر بنا کر آگ لگائیں گے جس طرح تیرے باپ دادا کے لئے کرتے آئے ہیں۔ وہ تجھ پر بھی ماتم کریں گے اور کہیں گے، ہائے، میرے آقا!‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Jere UrduGeo 34:6  یرمیاہ نبی نے صِدقیاہ بادشاہ کو یروشلم میں یہ پیغام سنایا۔
Jere UrduGeo 34:7  اُس وقت بابل کی فوج یروشلم، لکیس اور عزیقہ سے لڑ رہی تھی۔ یہوداہ کے تمام قلعہ بند شہروں میں سے یہی تین اب تک قائم رہے تھے۔
Jere UrduGeo 34:8  رب کا کلام ایک بار پھر یرمیاہ پر نازل ہوا۔ اُس وقت صِدقیاہ بادشاہ نے یروشلم کے باشندوں کے ساتھ عہد باندھا تھا کہ ہم اپنے ہم وطن غلاموں کو آزاد کر دیں گے۔
Jere UrduGeo 34:9  ہر ایک نے اپنے ہم وطن غلاموں اور لونڈیوں کو آزاد کرنے کا وعدہ کیا تھا، کیونکہ سب متفق ہوئے تھے کہ ہم اپنے ہم وطنوں کو غلامی میں نہیں رکھیں گے۔
Jere UrduGeo 34:10  تمام بزرگ اور باقی تمام لوگ یہ کرنے پر راضی ہوئے تھے۔ یہ عہد کرنے پر اُنہوں نے اپنے غلاموں کو واقعی آزاد کر دیا تھا۔
Jere UrduGeo 34:11  لیکن بعد میں وہ اپنا ارادہ بدل کر اپنے آزاد کئے ہوئے غلاموں کو واپس لائے اور اُنہیں دوبارہ اپنے غلام بنا لیا تھا۔
Jere UrduGeo 34:12  تب رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا۔
Jere UrduGeo 34:13  ”رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’جب مَیں تمہارے باپ دادا کو مصر کی غلامی سے نکال لایا تو مَیں نے اُن سے عہد باندھا۔ اُس کی ایک شرط یہ تھی
Jere UrduGeo 34:14  کہ جب کسی ہم وطن نے اپنے آپ کو بیچ کر چھ سال تک تیری خدمت کی ہے تو لازم ہے کہ ساتویں سال تُو اُسے آزاد کر دے۔ یہ شرط تم سب پر صادق آتی ہے۔ لیکن افسوس، تمہارے باپ دادا نے نہ میری سنی، نہ میری بات پر دھیان دیا۔
Jere UrduGeo 34:15  اب تم نے پچھتا کر وہ کچھ کیا جو مجھے پسند تھا۔ ہر ایک نے اعلان کیا کہ ہم اپنے ہم وطن غلاموں کو آزاد کر دیں گے۔ تم اُس گھر میں آئے جس پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے اور عہد باندھ کر میرے حضور اُس وعدے کی تصدیق کی۔
Jere UrduGeo 34:16  لیکن اب تم نے اپنا ارادہ بدل کر میرے نام کی بےحرمتی کی ہے۔ اپنے غلاموں اور لونڈیوں کو آزاد کر دینے کے بعد ہر ایک اُنہیں اپنے پاس واپس لایا ہے۔ پہلے تم نے اُنہیں بتایا کہ جہاں جی چاہو چلے جاؤ، اور اب تم نے اُنہیں دوبارہ غلام بننے پر مجبور کیا ہے۔‘
Jere UrduGeo 34:17  چنانچہ سنو جو کچھ رب فرماتا ہے! ’تم نے میری نہیں سنی، کیونکہ تم نے اپنے ہم وطن غلاموں کو آزاد نہیں چھوڑا۔ اِس لئے اب رب تمہیں تلوار، مہلک بیماریوں اور کال کے لئے آزاد چھوڑ دے گا۔ تمہیں دیکھ کر دنیا کے تمام ممالک کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 34:18  ’دیکھو، یہوداہ اور یروشلم کے بزرگوں، درباریوں، اماموں اور عوام نے میرے ساتھ عہد باندھا۔ اِس کی تصدیق کرنے کے لئے وہ ایک بچھڑے کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اُن کے درمیان سے گزر گئے۔ توبھی اُنہوں نے عہد توڑ کر اُس کی شرائط پوری نہ کیں۔ چنانچہ مَیں ہونے دوں گا کہ وہ اُس بچھڑے کی مانند ہو جائیں جس کے دو حصوں میں سے وہ گزر گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 34:19  ’دیکھو، یہوداہ اور یروشلم کے بزرگوں، درباریوں، اماموں اور عوام نے میرے ساتھ عہد باندھا۔ اِس کی تصدیق کرنے کے لئے وہ ایک بچھڑے کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اُن کے درمیان سے گزر گئے۔ توبھی اُنہوں نے عہد توڑ کر اُس کی شرائط پوری نہ کیں۔ چنانچہ مَیں ہونے دوں گا کہ وہ اُس بچھڑے کی مانند ہو جائیں جس کے دو حصوں میں سے وہ گزر گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 34:20  مَیں اُنہیں اُن کے دشمنوں کے حوالے کر دوں گا، اُن ہی کے حوالے جو اُنہیں جان سے مارنے کے درپَے ہیں۔ اُن کی لاشیں پرندوں اور جنگلی جانوروں کی خوراک بن جائیں گی۔
Jere UrduGeo 34:21  مَیں یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ اور اُس کے افسروں کو اُن کے دشمن کے حوالے کر دوں گا، اُن ہی کے حوالے جو اُنہیں جان سے مارنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ وہ یقیناً شاہِ بابل نبوکدنضر کی فوج کے قبضے میں آ جائیں گے۔ کیونکہ گو فوجی اِس وقت پیچھے ہٹ گئے ہیں،
Jere UrduGeo 34:22  لیکن میرے حکم پر وہ واپس آ کر یروشلم پر حملہ کریں گے۔ اور اِس مرتبہ وہ اُس پر قبضہ کر کے اُسے نذرِ آتش کر دیں گے۔ مَیں یہوداہ کے شہروں کو بھی یوں خاک میں ملا دوں گا کہ کوئی اُن میں نہیں رہ سکے گا‘۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Chapter 35
Jere UrduGeo 35:1  جب یہویقیم بن یوسیاہ ابھی یہوداہ کا بادشاہ تھا تو رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 35:2  ”ریکابی خاندان کے پاس جا کر اُنہیں رب کے گھر کے صحن کے کسی کمرے میں آنے کی دعوت دے۔ جب وہ آئیں تو اُنہیں مَے پلا دے۔“
Jere UrduGeo 35:3  چنانچہ مَیں یازنیاہ بن یرمیاہ بن حبصِّنیاہ کے پاس گیا اور اُسے اُس کے بھائیوں اور تمام بیٹوں یعنی ریکابیوں کے پورے گھرانے سمیت
Jere UrduGeo 35:4  رب کے گھر میں لایا۔ ہم حنان کے بیٹوں کے کمرے میں بیٹھ گئے۔ حنان مردِ خدا یِجدلیاہ کا بیٹا تھا۔ یہ کمرا بزرگوں کے کمرے سے ملحق اور رب کے گھر کے دربان معسیاہ بن سلّوم کے کمرے کے اوپر تھا۔
Jere UrduGeo 35:5  وہاں مَیں نے مَے کے جام اور پیالے ریکابی آدمیوں کو پیش کر کے اُن سے کہا، ”آئیں، کچھ مَے پی لیں۔“
Jere UrduGeo 35:6  لیکن اُنہوں نے انکار کر کے کہا، ”ہم مَے نہیں پیتے، کیونکہ ہمارے باپ یوندب بن ریکاب نے ہمیں اور ہماری اولاد کو مَے پینے سے منع کیا ہے۔
Jere UrduGeo 35:7  اُس نے ہمیں یہ ہدایت بھی دی، ’نہ مکان تعمیر کرنا، نہ بیج بونا اور نہ انگور کا باغ لگانا۔ یہ چیزیں کبھی بھی تمہاری ملکیت میں شامل نہ ہوں، کیونکہ لازم ہے کہ تم ہمیشہ خیموں میں زندگی گزارو۔ پھر تم لمبے عرصے تک اُس ملک میں رہو گے جس میں تم مہمان ہو۔‘
Jere UrduGeo 35:8  چنانچہ ہم اپنے باپ یوندب بن ریکاب کی اِن تمام ہدایات کے تابع رہتے ہیں۔ نہ ہم اور نہ ہماری بیویاں یا بچے کبھی مَے پیتے ہیں۔
Jere UrduGeo 35:9  ہم اپنی رہائش کے لئے مکان نہیں بناتے، اور نہ انگور کے باغ، نہ کھیت یا فصلیں ہماری ملکیت میں ہوتی ہیں۔
Jere UrduGeo 35:10  اِس کے بجائے ہم آج تک خیموں میں رہتے ہیں۔ جو بھی ہدایت ہمارے باپ یوندب نے ہمیں دی اُس پر ہم پورے اُترے ہیں۔
Jere UrduGeo 35:11  ہم صرف عارضی طور پر شہر میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ کیونکہ جب شاہِ بابل نبوکدنضر اِس ملک میں گھس آیا تو ہم بولے، ’آئیں، ہم یروشلم شہر میں جائیں تاکہ بابل اور شام کی فوجوں سے بچ جائیں۔‘ ہم صرف اِسی لئے یروشلم میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔“
Jere UrduGeo 35:12  تب رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 35:13  ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں کے پاس جا کر کہہ، ’تم میری تربیت کیوں قبول نہیں کرتے؟ تم میری کیوں نہیں سنتے؟
Jere UrduGeo 35:14  یوندب بن ریکاب پر غور کرو۔ اُس نے اپنی اولاد کو مَے پینے سے منع کیا، اِس لئے اُس کا گھرانا آج تک مَے نہیں پیتا۔ یہ لوگ اپنے باپ کی ہدایات کے تابع رہتے ہیں۔ اِس کے مقابلے میں تم لوگ کیا کر رہے ہو؟ گو مَیں بار بار تم سے ہم کلام ہوا توبھی تم نے میری نہیں سنی۔
Jere UrduGeo 35:15  بار بار مَیں اپنے نبیوں کو تمہارے پاس بھیجتا رہا تاکہ میرے خادم تمہیں آگاہ کرتے رہیں کہ ہر ایک اپنی بُری راہ ترک کر کے واپس آئے! اپنا چال چلن درست کرو اور اجنبی معبودوں کی پیروی کر کے اُن کی خدمت مت کرو! پھر تم اُس ملک میں رہو گے جو مَیں نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو بخش دیا تھا۔ لیکن تم نے نہ توجہ دی، نہ میری سنی۔
Jere UrduGeo 35:16  یوندب بن ریکاب کی اولاد اپنے باپ کی ہدایات پر پوری اُتری ہے، لیکن اِس قوم نے میری نہیں سنی۔‘
Jere UrduGeo 35:17  اِس لئے رب جو لشکروں کا اور اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’سنو! مَیں یہوداہ پر اور یروشلم کے ہر باشندے پر وہ تمام آفت نازل کروں گا جس کا اعلان مَیں نے کیا ہے۔ گو مَیں اُن سے ہم کلام ہوا توبھی اُنہوں نے نہ سنی۔ مَیں نے اُنہیں بُلایا، لیکن اُنہوں نے جواب نہ دیا‘۔“
Jere UrduGeo 35:18  لیکن ریکابیوں سے یرمیاہ نے کہا، ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’تم اپنے باپ یوندب کے حکم پر پورے اُتر کر اُس کی ہر ہدایت اور ہر حکم پر عمل کرتے ہو۔‘
Jere UrduGeo 35:19  اِس لئے رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’یوندب بن ریکاب کی اولاد میں سے ہمیشہ کوئی نہ کوئی ہو گا جو میرے حضور خدمت کرے گا‘۔“
Chapter 36
Jere UrduGeo 36:1  یہوداہ کے بادشاہ یہویقیم بن یوسیاہ کی حکومت کے چوتھے سال میں رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 36:2  ”طومار لے کر اُس میں اسرائیل، یہوداہ اور باقی تمام قوموں کے بارے میں وہ تمام پیغامات قلم بند کر جو مَیں نے یوسیاہ کی حکومت سے لے کر آج تک تجھ پر نازل کئے ہیں۔
Jere UrduGeo 36:3  شاید یہوداہ کے گھرانے میں ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آ کر واپس آئے اگر اُس آفت کی پوری خبر اُن تک پہنچے جو مَیں اِس قوم پر نازل کرنے کو ہوں۔ پھر مَیں اُن کی بےدینی اور گناہ کو معاف کروں گا۔“
Jere UrduGeo 36:4  چنانچہ یرمیاہ نے باروک بن نیریاہ کو بُلا کر اُس سے وہ تمام پیغامات طومار میں لکھوائے جو رب نے اُس پر نازل کئے تھے۔
Jere UrduGeo 36:5  پھر یرمیاہ نے باروک سے کہا، ”مجھے نظربند کیا گیا ہے، اِس لئے مَیں رب کے گھر میں نہیں جا سکتا۔
Jere UrduGeo 36:6  لیکن آپ تو جا سکتے ہیں۔ روزے کے دن یہ طومار اپنے ساتھ لے کر رب کے گھر میں جائیں۔ حاضرین کے سامنے رب کی اُن تمام باتوں کو پڑھ کر سنائیں جو مَیں نے آپ سے لکھوائی ہیں۔ سب کو طومار کی باتیں سنائیں، اُنہیں بھی جو یہوداہ کی دیگر آبادیوں سے یہاں پہنچے ہیں۔
Jere UrduGeo 36:7  شاید وہ التجا کریں کہ رب اُن پر رحم کرے۔ شاید ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آ کر واپس آئے۔ کیونکہ جو غضب اِس قوم پر نازل ہونے والا ہے اور جس کا اعلان رب کر چکا ہے وہ بہت سخت ہے۔“
Jere UrduGeo 36:8  باروک بن نیریاہ نے ایسا ہی کیا۔ یرمیاہ نبی کی ہدایت کے مطابق اُس نے رب کے گھر میں طومار میں درج رب کے کلام کی تلاوت کی۔
Jere UrduGeo 36:9  اُس وقت لوگ روزہ رکھے ہوئے تھے، کیونکہ بادشاہ یہویقیم بن یوسیاہ کی حکومت کے پانچویں سال اور نویں مہینے میں اعلان کیا گیا تھا کہ یروشلم کے باشندے اور یہوداہ کے دیگر شہروں سے آئے ہوئے تمام لوگ رب کے حضور روزہ رکھیں۔
Jere UrduGeo 36:10  جب باروک نے طومار کی تلاوت کی تو تمام لوگ حاضر تھے۔ اُس وقت وہ رب کے گھر میں شاہی محرّر جمریاہ بن سافن کے کمرے میں بیٹھا تھا۔ یہ کمرا رب کے گھر کے اوپر والے صحن میں تھا، اور صحن کا نیا دروازہ وہاں سے دُور نہیں تھا۔
Jere UrduGeo 36:11  طومار میں درج رب کے تمام پیغامات سن کر جمریاہ بن سافن کا بیٹا میکایاہ
Jere UrduGeo 36:12  شاہی محل میں میرمنشی کے دفتر میں چلا گیا۔ وہاں تمام سرکاری افسر بیٹھے تھے یعنی اِلی سمع میرمنشی، دِلایاہ بن سمعیاہ، اِلناتن بن عکبور، جمریاہ بن سافن، صِدقیاہ بن حننیاہ اور باقی تمام ملازم۔
Jere UrduGeo 36:13  میکایاہ نے اُنہیں سب کچھ سنایا جو باروک نے طومار کی تلاوت کر کے پیش کیا تھا۔
Jere UrduGeo 36:14  تب تمام بزرگوں نے یہودی بن نتنیاہ بن سلمیاہ بن کوشی کو باروک کے پاس بھیج کر اُسے اطلاع دی، ”جس طومار کی تلاوت آپ نے لوگوں کے سامنے کی اُسے لے کر ہمارے پاس آئیں۔“ چنانچہ باروک بن نیریاہ ہاتھ میں طومار کو تھامے ہوئے اُن کے پاس آیا۔
Jere UrduGeo 36:15  افسروں نے کہا، ”ذرا بیٹھ کر ہمارے لئے بھی طومار کی تلاوت کریں۔“ چنانچہ باروک نے اُنہیں سب کچھ پڑھ کر سنا دیا۔
Jere UrduGeo 36:16  یرمیاہ کی تمام پیش گوئیاں سنتے ہی وہ گھبرا گئے اور ڈر کے مارے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔ پھر اُنہوں نے باروک سے کہا، ”لازم ہے کہ ہم بادشاہ کو اِن تمام باتوں سے آگاہ کریں۔
Jere UrduGeo 36:17  ہمیں ذرا بتائیں، آپ نے یہ تمام باتیں کس طرح قلم بند کیں؟ کیا یرمیاہ نے سب کچھ زبانی آپ کو پیش کیا؟“
Jere UrduGeo 36:18  باروک نے جواب دیا، ”جی، وہ مجھے یہ تمام باتیں سناتا گیا، اور مَیں سب کچھ سیاہی سے اِس طومار میں درج کرتا گیا۔“
Jere UrduGeo 36:19  یہ سن کر افسروں نے باروک سے کہا، ”اب چلے جائیں، آپ اور یرمیاہ دونوں چھپ جائیں! کسی کو بھی پتا نہ چلے کہ آپ کہاں ہیں۔“
Jere UrduGeo 36:20  افسروں نے طومار کو شاہی میرمنشی اِلی سمع کے دفتر میں محفوظ رکھ دیا، پھر دربار میں داخل ہو کر بادشاہ کو سب کچھ بتا دیا۔
Jere UrduGeo 36:21  بادشاہ نے یہودی کو طومار لے آنے کا حکم دیا۔ یہودی، اِلی سمع میرمنشی کے دفتر سے طومار کو لے کر بادشاہ اور تمام افسروں کی موجودگی میں اُس کی تلاوت کرنے لگا۔
Jere UrduGeo 36:22  چونکہ نواں مہینہ تھا اِس لئے بادشاہ محل کے اُس حصے میں بیٹھا تھا جو سردیوں کے موسم کے لئے بنایا گیا تھا۔ اُس کے سامنے پڑی انگیٹھی میں آگ جل رہی تھی۔
Jere UrduGeo 36:23  جب بھی یہودی تین یا چار کالم پڑھنے سے فارغ ہوا تو بادشاہ نے منشی کی چھری لے کر اُنہیں طومار سے کاٹ لیا اور آگ میں پھینک دیا۔ یہودی پڑھتا اور بادشاہ کاٹتا گیا۔ آخرکار پورا طومار راکھ ہو گیا تھا۔
Jere UrduGeo 36:24  گو بادشاہ اور اُس کے تمام ملازموں نے یہ تمام باتیں سنیں توبھی نہ وہ گھبرائے، نہ اُنہوں نے پریشان ہو کر اپنے کپڑے پھاڑے۔
Jere UrduGeo 36:25  اور گو اِلناتن، دِلایاہ اور جمریاہ نے بادشاہ سے منت کی کہ وہ طومار کو نہ جلائے توبھی اُس نے اُن کی نہ مانی
Jere UrduGeo 36:26  بلکہ بعد میں یرحمئیل شاہزادہ، سرایاہ بن عزری ایل اور سلمیاہ بن عبدئیل کو بھیجا تاکہ وہ باروک منشی اور یرمیاہ نبی کو گرفتار کریں۔ لیکن رب نے اُنہیں چھپائے رکھا تھا۔
Jere UrduGeo 36:27  بادشاہ کے طومار کو جلانے کے بعد رب یرمیاہ سے دوبارہ ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 36:28  ”نیا طومار لے کر اُس میں وہی تمام پیغامات قلم بند کر جو اُس طومار میں درج تھے جسے شاہِ یہوداہ نے جلا دیا تھا۔
Jere UrduGeo 36:29  ساتھ ساتھ یہویقیم کے بارے میں اعلان کر کہ رب فرماتا ہے، ’تُو نے طومار کو جلا کر یرمیاہ سے شکایت کی کہ تُو نے اِس کتاب میں کیوں لکھا ہے کہ شاہِ بابل ضرور آ کر اِس ملک کو تباہ کرے گا، اور اِس میں نہ انسان، نہ حیوان رہے گا؟‘
Jere UrduGeo 36:30  چنانچہ یہوداہ کے بادشاہ کے بارے میں رب کا فیصلہ سن! آئندہ اُس کے خاندان کا کوئی بھی فرد داؤد کے تخت پر نہیں بیٹھے گا۔ یہویقیم کی لاش باہر پھینکی جائے گی، اور وہاں وہ کھلے میدان میں پڑی رہے گی۔ کوئی بھی اُسے دن کی تپتی گرمی یا رات کی شدید سردی سے بچائے نہیں رکھے گا۔
Jere UrduGeo 36:31  مَیں اُسے اُس کے بچوں اور ملازموں سمیت اُن کی بےدینی کا مناسب اجر دوں گا۔ کیونکہ مَیں اُن پر اور یروشلم اور یہوداہ کے باشندوں پر وہ تمام آفت نازل کروں گا جس کا اعلان مَیں کر چکا ہوں۔ افسوس، اُنہوں نے میری نہیں سنی۔“
Jere UrduGeo 36:32  چنانچہ یرمیاہ نے نیا طومار لے کر اُسے باروک بن نیریاہ کو دے دیا۔ پھر اُس نے باروک منشی سے وہ تمام پیغامات دوبارہ لکھوائے جو اُس طومار میں درج تھے جسے شاہِ یہوداہ یہویقیم نے جلا دیا تھا۔ اُن کے علاوہ مزید بہت سے پیغامات کا اضافہ ہوا۔
Chapter 37
Jere UrduGeo 37:1  یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو تخت سے اُتارنے کے بعد شاہِ بابل نبوکدنضر نے صِدقیاہ بن یوسیاہ کو تخت پر بٹھا دیا۔
Jere UrduGeo 37:2  لیکن نہ صِدقیاہ، نہ اُس کے افسروں یا عوام نے اُن پیغامات پر دھیان دیا جو رب نے یرمیاہ نبی کی معرفت فرمائے تھے۔
Jere UrduGeo 37:3  ایک دن صِدقیاہ بادشاہ نے یہوکل بن سلمیاہ اور امام صفنیاہ بن معسیاہ کو یرمیاہ کے پاس بھیجا تاکہ وہ گزارش کریں، ”مہربانی کر کے رب ہمارے خدا سے ہماری شفاعت کریں۔“
Jere UrduGeo 37:4  یرمیاہ کو اب تک قید میں ڈالا نہیں گیا تھا، اِس لئے وہ آزادی سے لوگوں میں چل پھر سکتا تھا۔
Jere UrduGeo 37:5  اُس وقت فرعون کی فوج مصر سے نکل کر اسرائیل کی طرف بڑھ رہی تھی۔ جب یروشلم کا محاصرہ کرنے والی بابل کی فوج کو یہ خبر ملی تو وہ وہاں سے پیچھے ہٹ گئی۔
Jere UrduGeo 37:6  تب رب یرمیاہ نبی سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 37:7  ”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ شاہِ یہوداہ نے تمہیں میری مرضی دریافت کرنے بھیجا ہے۔ اُسے جواب دو کہ فرعون کی جو فوج تمہاری مدد کرنے کے لئے نکل آئی ہے وہ اپنے ملک واپس لوٹنے کو ہے۔
Jere UrduGeo 37:8  پھر بابل کے فوجی واپس آ کر یروشلم پر حملہ کریں گے۔ وہ اِسے اپنے قبضے میں لے کر نذرِ آتش کر دیں گے۔
Jere UrduGeo 37:9  کیونکہ رب فرماتا ہے کہ یہ سوچ کر دھوکا مت کھاؤ کہ بابل کی فوج ضرور ہمیں چھوڑ کر چلی جائے گی۔ ایسا کبھی نہیں ہو گا!
Jere UrduGeo 37:10  خواہ تم حملہ آور پوری بابلی فوج کو شکست کیوں نہ دیتے اور صرف زخمی آدمی بچے رہتے توبھی تم ناکام رہتے، توبھی یہ بعض ایک آدمی اپنے خیموں میں سے نکل کر یروشلم کو نذرِ آتش کرتے۔“
Jere UrduGeo 37:11  جب فرعون کی فوج اسرائیل کی طرف بڑھنے لگی تو بابل کے فوجی یروشلم کو چھوڑ کر پیچھے ہٹ گئے۔
Jere UrduGeo 37:12  اُن دنوں میں یرمیاہ بن یمین کے قبائلی علاقے کے لئے روانہ ہوا، کیونکہ وہ اپنے رشتے داروں کے ساتھ کوئی موروثی ملکیت تقسیم کرنا چاہتا تھا۔ لیکن جب وہ شہر سے نکلتے ہوئے
Jere UrduGeo 37:13  بن یمین کے دروازے تک پہنچ گیا تو پہرے داروں کا ایک افسر اُسے پکڑ کر کہنے لگا، ”تم بھگوڑے ہو! تم بابل کی فوج کے پاس جانا چاہتے ہو!“ افسر کا نام اِریاہ بن سلمیاہ بن حننیاہ تھا۔
Jere UrduGeo 37:14  یرمیاہ نے اعتراض کیا، ”یہ جھوٹ ہے، مَیں بھگوڑا نہیں ہوں! مَیں بابل کی فوج کے پاس نہیں جا رہا۔“ لیکن اِریاہ نہ مانا بلکہ اُسے گرفتار کر کے سرکاری افسروں کے پاس لے گیا۔
Jere UrduGeo 37:15  اُسے دیکھ کر اُنہیں یرمیاہ پر غصہ آیا، اور وہ اُس کی پٹائی کرا کر اُسے شاہی محرّر یونتن کے گھر میں لائے جسے اُنہوں نے قیدخانہ بنایا تھا۔
Jere UrduGeo 37:16  وہاں اُسے ایک زمین دوز کمرے میں ڈال دیا گیا جو پہلے حوض تھا اور جس کی چھت محراب دار تھی۔ وہ متعدد دن اُس میں بند رہا۔
Jere UrduGeo 37:17  ایک دن صِدقیاہ نے اُسے محل میں بُلایا۔ وہاں علیٰحدگی میں اُس سے پوچھا، ”کیا رب کی طرف سے میرے لئے کوئی پیغام ہے؟“ یرمیاہ نے جواب دیا، ”جی ہاں۔ آپ کو شاہِ بابل کے حوالے کیا جائے گا۔“
Jere UrduGeo 37:18  تب یرمیاہ نے صِدقیاہ بادشاہ سے اپنی بات جاری رکھ کر کہا، ”مجھ سے کیا جرم ہوا ہے؟ مَیں نے آپ کے افسروں اور عوام کا کیا قصور کیا ہے کہ مجھے جیل میں ڈلوا دیا؟
Jere UrduGeo 37:19  آپ کے وہ نبی کہاں ہیں جنہوں نے آپ کو پیش گوئی سنائی کہ شاہِ بابل نہ آپ پر، نہ اِس ملک پر حملہ کرے گا؟
Jere UrduGeo 37:20  اے میرے مالک اور بادشاہ، مہربانی کر کے میری بات سنیں، میری گزارش پوری کریں! مجھے یونتن محرّر کے گھر میں واپس نہ بھیجیں، ورنہ مَیں مر جاؤں گا۔“
Jere UrduGeo 37:21  تب صِدقیاہ بادشاہ نے حکم دیا کہ یرمیاہ کو شاہی محافظوں کے صحن میں رکھا جائے۔ اُس نے یہ ہدایت بھی دی کہ جب تک شہر میں روٹی دست یاب ہو یرمیاہ کو نان بائی گلی سے ہر روز ایک روٹی ملتی رہے۔ چنانچہ یرمیاہ محافظوں کے صحن میں رہنے لگا۔
Chapter 38
Jere UrduGeo 38:1  سفطیاہ بن متان، جِدلیاہ بن فشحور، یوکل بن سلمیاہ اور فشحور بن ملکیاہ کو معلوم ہوا کہ یرمیاہ تمام لوگوں کو بتا رہا ہے
Jere UrduGeo 38:2  کہ رب فرماتا ہے، ”اگر تم تلوار، کال یا وبا سے مرنا چاہو تو اِس شہر میں رہو۔ لیکن اگر تم اپنی جان کو بچانا چاہو تو شہر سے نکل کر اپنے آپ کو بابل کی فوج کے حوالے کرو۔ جو کوئی یہ کرے اُس کی جان چھوٹ جائے گی۔
Jere UrduGeo 38:3  کیونکہ رب فرماتا ہے کہ یروشلم کو ضرور شاہِ بابل کی فوج کے حوالے کیا جائے گا۔ وہ یقیناً اُس پر قبضہ کرے گا۔“
Jere UrduGeo 38:4  تب مذکورہ افسروں نے بادشاہ سے کہا، ”اِس آدمی کو سزائے موت دینی چاہئے، کیونکہ یہ شہر میں بچے ہوئے فوجیوں اور باقی تمام لوگوں کو ایسی باتیں بتا رہا ہے جن سے وہ ہمت ہار گئے ہیں۔ یہ آدمی قوم کی بہبودی نہیں چاہتا بلکہ اُسے مصیبت میں ڈالنے پر تُلا رہتا ہے۔“
Jere UrduGeo 38:5  صِدقیاہ بادشاہ نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، وہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ مَیں آپ کو روک نہیں سکتا۔“
Jere UrduGeo 38:6  تب اُنہوں نے یرمیاہ کو پکڑ کر ملکیاہ شاہزادہ کے حوض میں ڈال دیا۔ یہ حوض شاہی محافظوں کے صحن میں تھا۔ رسّوں کے ذریعے اُنہوں نے یرمیاہ کو اُتار دیا۔ حوض میں پانی نہیں تھا بلکہ صرف کیچڑ، اور یرمیاہ کیچڑ میں دھنس گیا۔
Jere UrduGeo 38:7  لیکن ایتھوپیا کے ایک درباری بنام عبدمَلِک کو پتا چلا کہ یرمیاہ کے ساتھ کیا کچھ کیا جا رہا ہے۔ جب بادشاہ شہر کے دروازے بنام بن یمین میں کچہری لگائے بیٹھا تھا
Jere UrduGeo 38:8  تو عبدمَلِک شاہی محل سے نکل کر اُس کے پاس گیا اور کہا،
Jere UrduGeo 38:9  ”میرے آقا اور بادشاہ، جو سلوک اِن آدمیوں نے یرمیاہ کے ساتھ کیا ہے وہ نہایت بُرا ہے۔ اُنہوں نے اُسے ایک حوض میں پھینک دیا ہے جہاں وہ بھوک سے مرے گا۔ کیونکہ شہر میں روٹی ختم ہو گئی ہے۔“
Jere UrduGeo 38:10  یہ سن کر بادشاہ نے عبدمَلِک کو حکم دیا، ”اِس سے پہلے کہ یرمیاہ مر جائے یہاں سے 30 آدمیوں کو لے کر نبی کو حوض سے نکال دیں۔“
Jere UrduGeo 38:11  عبدمَلِک آدمیوں کو اپنے ساتھ لے کر شاہی محل کے گودام کے نیچے کے ایک کمرے میں گیا۔ وہاں سے اُس نے کچھ پرانے چیتھڑے اور گھسے پھٹے کپڑے چن کر اُنہیں رسّوں کے ذریعے حوض میں یرمیاہ تک اُتار دیا۔
Jere UrduGeo 38:12  عبدمَلِک بولا، ”رسّے باندھنے سے پہلے یہ پرانے چیتھڑے اور گھسے پھٹے کپڑے بغل میں رکھیں۔“ یرمیاہ نے ایسا ہی کیا،
Jere UrduGeo 38:13  تو وہ اُسے رسّوں سے کھینچ کر حوض سے نکال لائے۔ اِس کے بعد یرمیاہ شاہی محافظوں کے صحن میں رہا۔
Jere UrduGeo 38:14  ایک دن صِدقیاہ بادشاہ نے یرمیاہ کو رب کے گھر کے تیسرے دروازے کے پاس بُلا کر اُس سے کہا، ”مَیں آپ سے ایک بات دریافت کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے اِس کا صاف جواب دیں، کوئی بھی بات مجھ سے مت چھپائیں۔“
Jere UrduGeo 38:15  یرمیاہ نے اعتراض کیا، ”اگر مَیں آپ کو صاف جواب دوں تو آپ مجھے مار ڈالیں گے۔ اور اگر مَیں آپ کو مشورہ دوں بھی تو آپ اُسے قبول نہیں کریں گے۔“
Jere UrduGeo 38:16  تب صِدقیاہ بادشاہ نے علیٰحدگی میں قَسم کھا کر یرمیاہ سے وعدہ کیا، ”رب کی حیات کی قَسم جس نے ہمیں جان دی ہے، نہ مَیں آپ کو مار ڈالوں گا، نہ آپ کے جانی دشمنوں کے حوالے کروں گا۔“
Jere UrduGeo 38:17  تب یرمیاہ بولا، ”رب جو لشکروں کا اور اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’اپنے آپ کو شاہِ بابل کے افسران کے حوالے کر۔ پھر تیری جان چھوٹ جائے گی اور یہ شہر نذرِ آتش نہیں ہو جائے گا۔ تُو اور تیرا خاندان جیتا رہے گا۔
Jere UrduGeo 38:18  دوسری صورت میں اِس شہر کو بابل کے حوالے کیا جائے گا اور فوجی اِسے نذرِ آتش کریں گے۔ تُو بھی اُن کے ہاتھ سے نہیں بچے گا‘۔“
Jere UrduGeo 38:19  لیکن صِدقیاہ بادشاہ نے اعتراض کیا، ”مجھے اُن ہم وطنوں سے ڈر لگتا ہے جو غداری کر کے بابل کی فوج کے پاس بھاگ گئے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ بابل کے فوجی مجھے اُن کے حوالے کریں اور وہ میرے ساتھ بدسلوکی کریں۔“
Jere UrduGeo 38:20  یرمیاہ نے جواب دیا، ”وہ آپ کو اُن کے حوالے نہیں کریں گے۔ رب کی سن کر وہ کچھ کریں جو مَیں نے آپ کو بتایا ہے۔ پھر آپ کی سلامتی ہو گی اور آپ کی جان چھوٹ جائے گی۔
Jere UrduGeo 38:21  لیکن اگر آپ شہر سے نکل کر ہتھیار ڈالنے کے لئے تیار نہیں ہیں تو پھر یہ پیغام سنیں جو رب نے مجھ پر ظاہر کیا ہے!
Jere UrduGeo 38:22  شاہی محل میں جتنی خواتین بچ گئی ہیں اُن سب کو شاہِ بابل کے افسروں کے پاس پہنچایا جائے گا۔ تب یہ خواتین آپ کے بارے میں کہیں گی، ’ہائے، جن آدمیوں پر تُو پورا اعتماد رکھتا تھا وہ فریب دے کر تجھ پر غالب آ گئے ہیں۔ تیرے پاؤں دلدل میں دھنس گئے ہیں، لیکن یہ لوگ غائب ہو گئے ہیں۔‘
Jere UrduGeo 38:23  ہاں، تیرے تمام بال بچوں کو باہر بابل کی فوج کے پاس لایا جائے گا۔ تُو خود بھی اُن کے ہاتھ سے نہیں بچے گا بلکہ شاہِ بابل تجھے پکڑ لے گا۔ یہ شہر نذرِ آتش ہو جائے گا۔“
Jere UrduGeo 38:24  پھر صِدقیاہ نے یرمیاہ سے کہا، ”خبردار! کسی کو بھی یہ معلوم نہ ہو کہ ہم نے کیا کیا باتیں کی ہیں، ورنہ آپ مر جائیں گے۔
Jere UrduGeo 38:25  جب میرے افسروں کو پتا چلے کہ میری آپ سے گفتگو ہوئی ہے تو وہ آپ کے پاس آ کر پوچھیں گے، ’تم نے بادشاہ سے کیا بات کی، اور بادشاہ نے تم سے کیا کہا؟ ہمیں صاف جواب دو اور جھوٹ نہ بولو، ورنہ ہم تمہیں مار ڈالیں گے۔‘
Jere UrduGeo 38:26  جب وہ اِس طرح کی باتیں کریں گے تو اُنہیں صرف اِتنا سا بتائیں، ’مَیں بادشاہ سے منت کر رہا تھا کہ وہ مجھے یونتن کے گھر میں واپس نہ بھیجیں، ورنہ مَیں مر جاؤں گا‘۔“
Jere UrduGeo 38:27  ایسا ہی ہوا۔ تمام سرکاری افسر یرمیاہ کے پاس آئے اور اُس سے سوال کرنے لگے۔ لیکن اُس نے اُنہیں صرف وہ کچھ بتایا جو بادشاہ نے اُسے کہنے کو کہا تھا۔ تب وہ خاموش ہو گئے، کیونکہ کسی نے بھی اُس کی بادشاہ سے گفتگو نہیں سنی تھی۔
Jere UrduGeo 38:28  اِس کے بعد یرمیاہ یروشلم کی شکست تک شاہی محافظوں کے صحن میں قیدی رہا۔
Chapter 39
Jere UrduGeo 39:1  یروشلم یوں دشمن کے ہاتھ میں آیا: یہوداہ کے بادشاہ کے نویں سال اور 10ویں مہینے میں شاہِ بابل نبوکدنضر اپنی تمام فوج لے کر یروشلم پہنچا اور شہر کا محاصرہ کرنے لگا۔
Jere UrduGeo 39:2  صِدقیاہ کے 11ویں سال کے چوتھے مہینے اور نویں دن دشمن نے فصیل میں رخنہ ڈال دیا۔
Jere UrduGeo 39:3  تب نبوکدنضر کے تمام اعلیٰ افسر شہر میں آ کر اُس کے درمیانی دروازے میں بیٹھ گئے۔ اُن میں نیرگل سراضر جو رب ماگ تھا، سمگرنبو، سرسکیم جو رب ساریس تھا اور شاہِ بابل کے باقی بزرگ شامل تھے۔
Jere UrduGeo 39:4  اُنہیں دیکھ کر یہوداہ کا بادشاہ صِدقیاہ اور اُس کے تمام فوجی بھاگ گئے۔ رات کے وقت وہ فصیل کے اُس دروازے سے نکلے جو شاہی باغ کے ساتھ ملحق دو دیواروں کے بیچ میں تھا۔ وہ وادیٔ یردن کی طرف دوڑنے لگے،
Jere UrduGeo 39:5  لیکن بابل کے فوجیوں نے اُن کا تعاقب کر کے صِدقیاہ کو یریحو کے میدانی علاقے میں پکڑ لیا۔ پھر اُسے ملکِ حمات کے شہر رِبلہ میں شاہِ بابل نبوکدنضر کے پاس لایا گیا، اور وہیں اُس نے صِدقیاہ پر فیصلہ صادر کیا۔
Jere UrduGeo 39:6  صِدقیاہ کے دیکھتے دیکھتے شاہِ بابل نے رِبلہ میں اُس کے بیٹوں کو قتل کیا۔ ساتھ ساتھ اُس نے یہوداہ کے تمام بزرگوں کو بھی موت کے گھاٹ اُتار دیا۔
Jere UrduGeo 39:7  پھر اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نکلوا کر اُسے پیتل کی زنجیروں میں جکڑ لیا اور بابل کو لے جانے کے لئے محفوظ رکھا۔
Jere UrduGeo 39:8  بابل کے فوجیوں نے شاہی محل اور دیگر لوگوں کے گھروں کو جلا کر یروشلم کی فصیل کو گرا دیا۔
Jere UrduGeo 39:9  شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان نے سب کو جلاوطن کر دیا جو یروشلم اور یہوداہ میں پیچھے رہ گئے تھے۔ وہ بھی اُن میں شامل تھے جو جنگ کے دوران غداری کر کے شاہِ بابل کے پیچھے لگ گئے تھے۔
Jere UrduGeo 39:10  لیکن نبوزرادان نے سب سے نچلے طبقے کے بعض لوگوں کو ملکِ یہوداہ میں چھوڑ دیا، ایسے لوگ جن کے پاس کچھ نہیں تھا۔ اُنہیں اُس نے اُس وقت انگور کے باغ اور کھیت دیئے۔
Jere UrduGeo 39:11  نبوکدنضر بادشاہ نے شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان کو حکم دیا، ”یرمیاہ کو اپنے پاس رکھیں۔ اُس کا خیال رکھیں۔ اُسے نقصان نہ پہنچائیں بلکہ جو بھی درخواست وہ کرے اُسے پورا کریں۔“
Jere UrduGeo 39:12  نبوکدنضر بادشاہ نے شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان کو حکم دیا، ”یرمیاہ کو اپنے پاس رکھیں۔ اُس کا خیال رکھیں۔ اُسے نقصان نہ پہنچائیں بلکہ جو بھی درخواست وہ کرے اُسے پورا کریں۔“
Jere UrduGeo 39:13  چنانچہ شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان نے کسی کو یرمیاہ کے پاس بھیجا۔ اُس وقت نبوشزبان جو رب ساریس تھا، نیرگل سراضر جو رب ماگ تھا اور شاہِ بابل کے باقی افسر نبوزرادان کے پاس تھے۔
Jere UrduGeo 39:14  یرمیاہ اب تک شاہی محافظوں کے صحن میں گرفتار تھا۔ اُنہوں نے حکم دیا کہ اُسے وہاں سے نکال کر جِدلیاہ بن اخی قام بن سافن کے حوالے کر دیا جائے تاکہ وہ اُسے اُس کے اپنے گھر پہنچا دے۔ یوں یرمیاہ اپنے لوگوں کے درمیان بسنے لگا۔
Jere UrduGeo 39:15  جب یرمیاہ ابھی شاہی محافظوں کے صحن میں گرفتار تھا تو رب اُس سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 39:16  ”جا کر ایتھوپیا کے عبدمَلِک کو بتا، ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ دیکھ، مَیں اِس شہر کے ساتھ وہ سب کچھ کرنے کو ہوں جس کا اعلان مَیں نے کیا تھا۔ مَیں اُس پر مہربانی نہیں کروں گا بلکہ اُسے نقصان پہنچاؤں گا۔ تُو اپنی آنکھوں سے یہ دیکھے گا۔
Jere UrduGeo 39:17  لیکن رب فرماتا ہے کہ تجھے مَیں اُس دن چھٹکارا دوں گا، تجھے اُن کے حوالے نہیں کیا جائے گا جن سے تُو ڈرتا ہے۔
Jere UrduGeo 39:18  مَیں خود تجھے بچاؤں گا۔ چونکہ تُو نے مجھ پر بھروسا کیا اِس لئے تُو تلوار کی زد میں نہیں آئے گا بلکہ تیری جان چھوٹ جائے گی۔ یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
Chapter 40
Jere UrduGeo 40:1  آزاد ہونے کے بعد بھی رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا۔ شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان نے اُسے رامہ میں رِہا کیا تھا۔ کیونکہ جب یروشلم اور باقی یہوداہ کے قیدیوں کو ملکِ بابل میں لے جانے کے لئے جمع کیا گیا تو معلوم ہوا کہ یرمیاہ بھی زنجیروں میں جکڑا ہوا اُن میں شامل ہے۔
Jere UrduGeo 40:2  تب نبوزرادان نے یرمیاہ کو بُلا کر اُس سے کہا، ”رب آپ کے خدا نے اعلان کیا تھا کہ اِس جگہ پر آفت آئے گی۔
Jere UrduGeo 40:3  اور اب وہ یہ آفت اُسی طرح ہی لایا جس طرح اُس نے فرمایا تھا۔ سب کچھ اِس لئے ہوا کہ آپ کی قوم رب کا گناہ کرتی رہی اور اُس کی نہ سنی۔
Jere UrduGeo 40:4  لیکن آج مَیں وہ زنجیریں کھول دیتا ہوں جن سے آپ کے ہاتھ جکڑے ہوئے ہیں۔ آپ آزاد ہیں۔ اگر چاہیں تو میرے ساتھ بابل جائیں۔ تب مَیں ہی آپ کی نگرانی کروں گا۔ باقی آپ کی مرضی۔ اگر یہیں رہنا پسند کریں گے تو یہیں رہیں۔ پورے ملک میں جہاں بھی جانا چاہیں جائیں۔ کوئی آپ کو نہیں روکے گا۔“
Jere UrduGeo 40:5  یرمیاہ اب تک جھجک رہا تھا، اِس لئے نبوزرادان نے کہا، ”پھر جِدلیاہ بن اخی قام بن سافن کے پاس چلے جائیں! شاہِ بابل نے اُسے صوبہ یہوداہ کے شہروں پر مقرر کیا ہے۔ اُس کے ساتھ رہیں۔ یا پھر جہاں بھی رہنا پسند کریں وہیں رہیں۔“ نبوزرادان نے یرمیاہ کو کچھ خوراک اور ایک تحفہ دے کر اُسے رُخصت کر دیا۔
Jere UrduGeo 40:6  جِدلیاہ مِصفاہ میں ٹھہرا ہوا تھا۔ یرمیاہ اُس کے پاس جا کر ملک کے بچے ہوئے لوگوں کے بیچ میں بسنے لگا۔
Jere UrduGeo 40:7  دیہات میں اب تک یہوداہ کے کچھ فوجی افسر اپنے دستوں سمیت چھپے رہتے تھے۔ جب اُنہیں خبر ملی کہ شاہِ بابل نے جِدلیاہ بن اخی قام کو یہوداہ کا گورنر بنا کر اُن غریب آدمیوں اور بال بچوں پر مقرر کیا ہے جو جلاوطن نہیں ہوئے ہیں
Jere UrduGeo 40:8  تو وہ مِصفاہ میں جِدلیاہ کے پاس آئے۔ افسروں کے نام اسمٰعیل بن نتنیاہ، قریح کے بیٹے یوحنان اور یونتن، سرایاہ بن تنحومت، عیفی نطوفاتی کے بیٹے اور یازنیاہ بن معکاتی تھے۔ اُن کے فوجی بھی ساتھ آئے۔
Jere UrduGeo 40:9  جِدلیاہ بن اخی قام بن سافن نے قَسم کھا کر اُن سے وعدہ کیا، ”بابل کے تابع ہو جانے سے مت ڈرنا! ملک میں آباد ہو کر شاہِ بابل کی خدمت کریں تو آپ کی سلامتی ہو گی۔
Jere UrduGeo 40:10  مَیں خود مِصفاہ میں ٹھہر کر آپ کی سفارش کروں گا جب بابل کے نمائندے آئیں گے۔ اِتنے میں انگور، موسمِ گرما کا پھل اور زیتون کی فصلیں جمع کر کے اپنے برتنوں میں محفوظ رکھیں۔ اُن شہروں میں آباد رہیں جن پر آپ نے قبضہ کر لیا ہے۔“
Jere UrduGeo 40:11  یہوداہ کے متعدد باشندے موآب، عمون، ادوم اور دیگر پڑوسی ممالک میں ہجرت کر گئے تھے۔ اب جب اُنہیں اطلاع ملی کہ شاہِ بابل نے کچھ بچے ہوئے لوگوں کو یہوداہ میں چھوڑ کر جِدلیاہ بن اخی قام بن سافن کو گورنر بنا دیا ہے
Jere UrduGeo 40:12  تو وہ سب یہوداہ میں واپس آئے۔ جن ممالک میں بھی وہ منتشر ہوئے تھے وہاں سے وہ مِصفاہ آئے تاکہ جِدلیاہ سے ملیں۔ اُس موسمِ گرما میں وہ انگور اور باقی پھل کی بڑی فصل جمع کر سکے۔
Jere UrduGeo 40:13  ایک دن یوحنان بن قریح اور وہ تمام فوجی افسر جو اب تک دیہات میں ٹھہرے ہوئے تھے جِدلیاہ سے ملنے آئے۔
Jere UrduGeo 40:14  مِصفاہ میں پہنچ کر وہ جِدلیاہ سے کہنے لگے، ”کیا آپ کو نہیں معلوم کہ عمون کے بادشاہ بعلیس نے اسمٰعیل بن نتنیاہ کو آپ کو قتل کرنے کے لئے بھیجا ہے؟“ لیکن جِدلیاہ بن اخی قام نے اُن کی بات کا یقین نہ کیا۔
Jere UrduGeo 40:15  تب یوحنان بن قریح مِصفاہ آیا اور علیٰحدگی میں جِدلیاہ سے ملا۔ وہ بولا، ”مجھے اسمٰعیل بن نتنیاہ کے پاس جا کر اُسے مار دینے کی اجازت دیں۔ کسی کو بھی پتا نہیں چلے گا۔ کیا ضرورت ہے کہ وہ آپ کو قتل کرے؟ اگر وہ اِس میں کامیاب ہو جائے تو آپ کے پاس جمع شدہ ہم وطن سب کے سب منتشر ہو جائیں گے اور یہوداہ کا بچا ہوا حصہ ہلاک ہو جائے گا۔“
Jere UrduGeo 40:16  جِدلیاہ نے یوحنان کو ڈانٹ کر کہا، ”ایسا مت کرنا! جو کچھ آپ اسمٰعیل کے بارے میں بتا رہے ہیں وہ جھوٹ ہے۔“
Chapter 41
Jere UrduGeo 41:1  اسمٰعیل بن نتنیاہ بن اِلی سمع شاہی نسل کا تھا اور پہلے شاہِ یہوداہ کا اعلیٰ افسر تھا۔ ساتویں مہینے میں وہ دس آدمیوں کو اپنے ساتھ لے کر مِصفاہ میں جِدلیاہ سے ملنے آیا۔ جب وہ مل کر کھانا کھا رہے تھے
Jere UrduGeo 41:2  تو اسمٰعیل اور اُس کے دس آدمی اچانک اُٹھے اور اپنی تلواروں کو کھینچ کر جِدلیاہ کو مار ڈالا۔ یوں اسمٰعیل نے اُس آدمی کو قتل کیا جسے بابل کے بادشاہ نے صوبہ یہوداہ پر مقرر کیا تھا۔
Jere UrduGeo 41:3  اُس نے مِصفاہ میں جِدلیاہ کے ساتھ رہنے والے تمام ہم وطنوں کو بھی قتل کیا اور وہاں ٹھہرنے والے بابل کے فوجیوں کو بھی۔
Jere UrduGeo 41:4  اگلے دن جب کسی کو معلوم نہیں تھا کہ جِدلیاہ کو قتل کیا گیا ہے
Jere UrduGeo 41:5  تو 80 آدمی وہاں پہنچے جو سِکم، سَیلا اور سامریہ سے آ کر رب کے تباہ شدہ گھر میں اُس کی پرستش کرنے جا رہے تھے۔ اُن کے پاس غلہ اور بخور کی قربانیاں تھیں، اور اُنہوں نے غم کے مارے اپنی داڑھیاں منڈوا کر اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور اپنی جِلد کو زخمی کر دیا تھا۔
Jere UrduGeo 41:6  اسمٰعیل روتے روتے مِصفاہ سے نکل کر اُن سے ملنے آیا۔ جب وہ اُن کے پاس پہنچا تو کہنے لگا، ”جِدلیاہ بن اخی قام کے پاس آؤ اور دیکھو کہ کیا ہوا ہے!“
Jere UrduGeo 41:7  جوں ہی وہ شہر میں داخل ہوئے تو اسمٰعیل اور اُس کے ساتھیوں نے اُنہیں قتل کر کے ایک حوض میں پھینک دیا۔
Jere UrduGeo 41:8  صرف دس آدمی بچ گئے جب اُنہوں نے اسمٰعیل سے کہا، ”ہمیں مت قتل کرنا، کیونکہ ہمارے پاس گندم، جَو اور شہد کے ذخیرے ہیں جو ہم نے کھلے میدان میں کہیں چھپا رکھے ہیں۔“ یہ سن کر اُس نے اُنہیں دوسروں کی طرح نہ مارا بلکہ زندہ چھوڑا۔
Jere UrduGeo 41:9  جس حوض میں اسمٰعیل نے مذکورہ آدمیوں کی لاشیں پھینک دیں وہ بہت بڑا تھا۔ یہوداہ کے بادشاہ آسا نے اُسے اُس وقت بنوایا تھا جب اسرائیلی بادشاہ بعشا سے جنگ تھی اور وہ مِصفاہ کو مضبوط بنا رہا تھا۔ اسمٰعیل نے اِسی حوض کو مقتولوں سے بھر دیا تھا۔
Jere UrduGeo 41:10  مِصفاہ کے باقی لوگوں کو اُس نے قیدی بنا لیا۔ اُن میں یہوداہ کے بادشاہ کی بیٹیاں اور باقی وہ تمام لوگ شامل تھے جن پر شاہی محافظوں کے سردار نبوزرادان نے جِدلیاہ بن اخی قام کو مقرر کیا تھا۔ پھر اسمٰعیل اُن سب کو اپنے ساتھ لے کر ملکِ عمون کے لئے روانہ ہوا۔
Jere UrduGeo 41:11  لیکن یوحنان بن قریح اور اُس کے ساتھی افسروں کو اطلاع دی گئی کہ اسمٰعیل سے کیا جرم ہوا ہے۔
Jere UrduGeo 41:12  تب وہ اپنے تمام فوجیوں کو جمع کر کے اسمٰعیل سے لڑنے کے لئے نکلے اور اُس کا تعاقب کرتے کرتے اُسے جِبعون کے جوہڑ کے پاس جا لیا۔
Jere UrduGeo 41:13  جوں ہی اسمٰعیل کے قیدیوں نے یوحنان اور اُس کے افسروں کو دیکھا تو وہ خوش ہوئے۔
Jere UrduGeo 41:14  سب نے اسمٰعیل کو چھوڑ دیا اور مُڑ کر یوحنان کے پاس بھاگ آئے۔
Jere UrduGeo 41:15  اسمٰعیل آٹھ ساتھیوں سمیت فرار ہوا اور یوحنان کے ہاتھ سے بچ کر ملکِ عمون میں چلا گیا۔
Jere UrduGeo 41:16  یوں مِصفاہ کے بچے ہوئے تمام لوگ جِبعون میں یوحنان اور اُس کے ساتھی افسروں کے زیرِ نگرانی آئے۔ اُن میں وہ تمام فوجی، خواتین، بچے اور درباری شامل تھے جنہیں اسمٰعیل نے جِدلیاہ کو قتل کرنے کے بعد قیدی بنایا تھا۔
Jere UrduGeo 41:17  لیکن وہ مِصفاہ واپس نہ گئے بلکہ آگے چلتے چلتے بیت لحم کے قریب کے گاؤں بنام سرائے کِمہام میں رُک گئے۔ وہاں وہ مصر کے لئے روانہ ہونے کی تیاریاں کرنے لگے،
Jere UrduGeo 41:18  کیونکہ وہ بابل کے انتقام سے ڈرتے تھے، اِس لئے کہ جِدلیاہ بن اخی قام کو قتل کرنے سے اسمٰعیل بن نتنیاہ نے اُس آدمی کو موت کے گھاٹ اُتارا تھا جسے شاہِ بابل نے یہوداہ کا گورنر مقرر کیا تھا۔
Chapter 42
Jere UrduGeo 42:1  یوحنان بن قریح، یزنیاہ بن ہوسعیاہ اور دیگر فوجی افسر باقی تمام لوگوں کے ساتھ چھوٹے سے لے کر بڑے تک
Jere UrduGeo 42:2  یرمیاہ نبی کے پاس آئے اور کہنے لگے، ”ہماری منت قبول کریں اور رب اپنے خدا سے ہمارے لئے دعا کریں۔ آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ گو ہم پہلے متعدد لوگ تھے، لیکن اب تھوڑے ہی رہ گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 42:3  دعا کریں کہ رب آپ کا خدا ہمیں دکھائے کہ ہم کہاں جائیں اور کیا کچھ کریں۔“
Jere UrduGeo 42:4  یرمیاہ نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، مَیں دعا میں ضرور رب آپ کے خدا کو آپ کی گزارش پیش کروں گا۔ اور جو بھی جواب رب دے وہ مَیں لفظ بہ لفظ آپ کو بتا دوں گا۔ مَیں آپ کو کسی بھی بات سے محروم نہیں رکھوں گا۔“
Jere UrduGeo 42:5  اُنہوں نے کہا، ”رب ہمارا وفادار اور قابلِ اعتماد گواہ ہے۔ اگر ہم ہر بات پر عمل نہ کریں جو رب آپ کا خدا آپ کی معرفت ہم پر نازل کرے گا تو وہی ہمارے خلاف گواہی دے۔
Jere UrduGeo 42:6  خواہ اُس کی ہدایت ہمیں اچھی لگے یا بُری، ہم رب اپنے خدا کی سنیں گے۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب ہم رب اپنے خدا کی سنیں تب ہی ہماری سلامتی ہو گی۔ اِسی لئے ہم آپ کو اُس کے پاس بھیج رہے ہیں۔“
Jere UrduGeo 42:7  دس دن گزرنے کے بعد رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا۔
Jere UrduGeo 42:8  اُس نے یوحنان، اُس کے ساتھی افسروں اور باقی تمام لوگوں کو چھوٹے سے لے کر بڑے تک اپنے پاس بُلا کر
Jere UrduGeo 42:9  کہا، ”آپ نے مجھے رب اسرائیل کے خدا کے پاس بھیجا تاکہ مَیں آپ کی گزارش اُس کے سامنے لاؤں۔ اب اُس کا فرمان سنیں!
Jere UrduGeo 42:10  ’اگر تم اِس ملک میں رہو تو مَیں تمہیں نہیں گراؤں گا بلکہ تعمیر کروں گا، تمہیں جڑ سے نہیں اُکھاڑوں گا بلکہ پنیری کی طرح لگا دوں گا۔ کیونکہ مجھے اُس مصیبت پر افسوس ہے جس میں مَیں نے تمہیں مبتلا کیا ہے۔
Jere UrduGeo 42:11  اِس وقت تم شاہِ بابل سے ڈرتے ہو، لیکن اُس سے خوف مت کھانا!‘ رب فرماتا ہے، ’اُس سے دہشت نہ کھاؤ، کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہوں اور تمہاری مدد کر کے اُس کے ہاتھ سے چھٹکارا دوں گا۔
Jere UrduGeo 42:12  مَیں تم پر رحم کروں گا، اِس لئے وہ بھی تم پر رحم کر کے تمہیں تمہارے ملک میں واپس آنے دے گا۔
Jere UrduGeo 42:13  لیکن اگر تم رب اپنے خدا کی سننے کے لئے تیار نہ ہو بلکہ کہو کہ ہم اِس ملک میں نہیں رہیں گے
Jere UrduGeo 42:14  بلکہ مصر جائیں گے جہاں نہ جنگ دیکھیں گے، نہ جنگی نرسنگے کی آواز سنیں گے اور نہ بھوکے رہیں گے
Jere UrduGeo 42:15  تو رب کا جواب سنو! اے یہوداہ کے بچے ہوئے لوگو، رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ اگر تم مصر میں جا کر وہاں پناہ لینے پر تُلے ہوئے ہو
Jere UrduGeo 42:16  تو یقین جانو کہ جس تلوار اور کال سے تم ڈرتے ہو وہ وہیں مصر میں تمہارا پیچھا کرتا رہے گا۔ وہاں جا کر تم یقیناً مرو گے۔
Jere UrduGeo 42:17  جتنے بھی مصر جا کر وہاں رہنے پر تُلے ہوئے ہوں وہ سب تلوار، کال اور مہلک بیماریوں کی زد میں آ کر مر جائیں گے۔ جس مصیبت میں مَیں اُنہیں ڈال دوں گا اُس سے کوئی نہیں بچے گا۔‘
Jere UrduGeo 42:18  کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’پہلے میرا سخت غضب یروشلم کے باشندوں پر نازل ہوا۔ اگر تم مصر جاؤ تو میرا غضب تم پر بھی نازل ہو گا۔ تمہیں دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور تم اُن کی لعن طعن اور حقارت کا نشانہ بنو گے۔ لعنت کرنے والا اپنے دشمنوں کے لئے تمہارے جیسا انجام چاہے گا۔ جہاں تک تمہارے وطن کا تعلق ہے، تم اُسے آئندہ کبھی نہیں دیکھو گے۔‘
Jere UrduGeo 42:19  اے یہوداہ کے بچے ہوئے لوگو، اب رب آپ سے ہم کلام ہوا ہے۔ اُس کا جواب صاف ہے۔ مصر کو مت جانا! یہ بات خوب جان لیں کہ آج مَیں نے آپ کو آگاہ کر دیا ہے۔
Jere UrduGeo 42:20  آپ نے خود اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا جب آپ نے مجھے رب اپنے خدا کے پاس بھیج کر کہا، ’رب ہمارے خدا سے ہمارے لئے دعا کریں۔ اُس کا پورا جواب ہمیں سنائیں، کیونکہ ہم اُس کی تمام باتوں پر عمل کریں گے۔‘
Jere UrduGeo 42:21  آج مَیں نے یہ کیا ہے، لیکن آپ رب اپنے خدا کی سننے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ جو کچھ بھی اُس نے مجھے آپ کو سنانے کو کہا ہے اُس پر آپ عمل نہیں کرنا چاہتے۔
Jere UrduGeo 42:22  چنانچہ اب جان لیں کہ جہاں آپ جا کر پناہ لینا چاہتے ہیں وہاں آپ تلوار، کال اور مہلک بیماریوں کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائیں گے۔“
Chapter 43
Jere UrduGeo 43:1  یرمیاہ خاموش ہوا۔ جو کچھ بھی رب اُن کے خدا نے یرمیاہ کو اُنہیں سنانے کو کہا تھا اُسے اُس نے اُن سب تک پہنچایا تھا۔
Jere UrduGeo 43:2  پھر عزریاہ بن ہوسعیاہ، یوحنان بن اخی قام اور تمام بدتمیز آدمی بول اُٹھے، ”تم جھوٹ بول رہے ہو! رب ہمارے خدا نے تمہیں یہ سنانے کو نہیں بھیجا کہ مصر کو نہ جاؤ، نہ وہاں آباد ہو جاؤ۔
Jere UrduGeo 43:3  اِس کے پیچھے باروک بن نیریاہ کا ہاتھ ہے۔ وہی تمہیں ہمارے خلاف اُکسا رہا ہے، کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ہم بابلیوں کے ہاتھ میں آ جائیں تاکہ وہ ہمیں قتل کریں یا جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے جائیں۔“
Jere UrduGeo 43:4  ایسی باتیں کرتے کرتے یوحنان بن قریح، دیگر فوجی افسروں اور باقی تمام لوگوں نے رب کا حکم رد کیا۔ وہ ملکِ یہوداہ میں نہ رہے
Jere UrduGeo 43:5  بلکہ سب یوحنان اور باقی تمام فوجی افسروں کی راہنمائی میں مصر چلے گئے۔ اُن میں یہوداہ کے وہ بچے ہوئے سب لوگ شامل تھے جو پہلے مختلف ممالک میں منتشر ہوئے تھے، لیکن اب یہوداہ میں دوبارہ آباد ہونے کے لئے واپس آئے تھے۔
Jere UrduGeo 43:6  وہ تمام مرد، عورتیں اور بچے بادشاہ کی بیٹیوں سمیت بھی اُن میں شامل تھے جنہیں شاہی محافظوں کے سردار نبوزرادان نے جِدلیاہ بن اخی قام کے سپرد کیا تھا۔ یرمیاہ نبی اور باروک بن نیریاہ کو بھی ساتھ جانا پڑا۔
Jere UrduGeo 43:7  یوں وہ رب کی ہدایت رد کر کے روانہ ہوئے اور چلتے چلتے مصری سرحد کے شہر تحفن حیس تک پہنچے۔
Jere UrduGeo 43:8  تحفن حیس میں رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 43:9  ”اپنے ہم وطنوں کی موجودگی میں چند ایک بڑے پتھر فرعون کے محل کے دروازے کے قریب لے جا کر فرش کی کچی اینٹوں کے نیچے دبا دے۔
Jere UrduGeo 43:10  پھر اُنہیں بتا دے، ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں اپنے خادم شاہِ بابل نبوکدنضر کو بُلا کر یہاں لاؤں گا اور اُس کا تخت اُن پتھروں کے اوپر کھڑا کروں گا جو مَیں نے یرمیاہ کے ذریعے دبائے ہیں۔ نبوکدنضر اُن ہی کے اوپر اپنا شاہی تنبو لگائے گا۔
Jere UrduGeo 43:11  کیونکہ وہ آئے گا اور مصر پر حملہ کر کے ہر ایک کے ساتھ وہ کچھ کرے گا جو اُس کے نصیب میں ہے۔ ایک مر جائے گا، دوسرا قید میں جائے گا اور تیسرا تلوار کی زد میں آئے گا۔
Jere UrduGeo 43:12  نبوکدنضر مصری دیوتاؤں کے مندروں کو جلا کر راکھ کر دے گا اور اُن کے بُتوں پر قبضہ کر کے اُنہیں اپنے ساتھ لے جائے گا۔ جس طرح چرواہا اپنے کپڑے سے جوئیں نکال نکال کر اُسے صاف کر لیتا ہے اُسی طرح شاہِ بابل مصر کو مال و متاع سے صاف کرے گا۔ مصر آتے وقت وہ سورج دیوتا کے مندر میں جا کر اُس کے ستونوں کو ڈھا دے گا اور باقی مصری دیوتاؤں کے مندر بھی نذرِ آتش کرے گا۔ پھر شاہِ بابل صحیح سلامت وہاں سے واپس چلا جائے گا‘۔“
Jere UrduGeo 43:13  نبوکدنضر مصری دیوتاؤں کے مندروں کو جلا کر راکھ کر دے گا اور اُن کے بُتوں پر قبضہ کر کے اُنہیں اپنے ساتھ لے جائے گا۔ جس طرح چرواہا اپنے کپڑے سے جوئیں نکال نکال کر اُسے صاف کر لیتا ہے اُسی طرح شاہِ بابل مصر کو مال و متاع سے صاف کرے گا۔ مصر آتے وقت وہ سورج دیوتا کے مندر میں جا کر اُس کے ستونوں کو ڈھا دے گا اور باقی مصری دیوتاؤں کے مندر بھی نذرِ آتش کرے گا۔ پھر شاہِ بابل صحیح سلامت وہاں سے واپس چلا جائے گا‘۔“
Chapter 44
Jere UrduGeo 44:1  رب کا کلام ایک بار پھر یرمیاہ پر نازل ہوا۔ اُس میں وہ اُن تمام ہم وطنوں سے ہم کلام ہوا جو شمالی مصر کے شہروں مجدال، تحفن حیس اور میمفِس اور جنوبی مصر بنام پتروس میں رہتے تھے۔
Jere UrduGeo 44:2  ”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’تم نے خود وہ بڑی آفت دیکھی جو مَیں یروشلم اور یہوداہ کے دیگر تمام شہروں پر لایا۔ آج وہ ویران و سنسان ہیں، اور اُن میں کوئی نہیں بستا۔
Jere UrduGeo 44:3  یوں اُنہیں اُن کی بُری حرکتوں کا اجر ملا۔ کیونکہ اجنبی معبودوں کے لئے بخور جلا کر اُن کی خدمت کرنے سے اُنہوں نے مجھے طیش دلایا۔ اور یہ ایسے دیوتا تھے جن سے پہلے نہ وہ، نہ تم اور نہ تمہارے باپ دادا واقف تھے۔
Jere UrduGeo 44:4  بار بار مَیں نبیوں کو اُن کے پاس بھیجتا رہا، اور بار بار میرے خادم کہتے رہے کہ ایسی گھنونی حرکتیں مت کرنا، کیونکہ مجھے اِن سے نفرت ہے!
Jere UrduGeo 44:5  لیکن اُنہوں نے نہ سنی، نہ دھیان دیا۔ نہ وہ اپنی بےدینی سے باز آئے، نہ اجنبی معبودوں کو بخور جلانے کا سلسلہ بند کیا۔
Jere UrduGeo 44:6  تب میرا شدید غضب اُن پر نازل ہوا۔ میرے قہر کی زبردست آگ نے یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں پھیلتے پھیلتے اُنہیں ویران و سنسان کر دیا۔ آج تک اُن کا یہی حال ہے۔‘
Jere UrduGeo 44:7  اب رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’تم اپنا ستیاناس کیوں کر رہے ہو؟ ایسے قدم اُٹھانے سے تم یہوداہ سے آئے ہوئے مردوں اور عورتوں کو بچوں اور شیرخواروں سمیت ہلاکت کی طرف لا رہے ہو۔ اِس صورت میں ایک بھی نہیں بچے گا۔
Jere UrduGeo 44:8  مجھے اپنے ہاتھوں کے کام سے طیش کیوں دلاتے ہو؟ یہاں مصر میں پناہ لے کر تم اجنبی معبودوں کے لئے بخور کیوں جلاتے ہو؟ اِس سے تم اپنے آپ کو نیست و نابود کر رہے ہو، تم دنیا کی تمام قوموں کے لئے لعنت اور مذاق کا نشانہ بنو گے۔
Jere UrduGeo 44:9  کیا تم اپنی قوم کے سنگین گناہوں کو بھول گئے ہو؟ کیا تمہیں وہ کچھ یاد نہیں جو تمہارے باپ دادا، یہوداہ کے راجے رانیوں اور تم سے تمہاری بیویوں سمیت ملکِ یہوداہ اور یروشلم کی گلیوں میں سرزد ہوا ہے؟
Jere UrduGeo 44:10  آج تک تم نے نہ انکساری کا اظہار کیا، نہ میرا خوف مانا، اور نہ میری شریعت کے مطابق زندگی گزاری۔ تم اُن ہدایات کے تابع نہ رہے جو مَیں نے تمہیں اور تمہارے باپ دادا کو عطا کی تھیں۔‘
Jere UrduGeo 44:11  چنانچہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ’مَیں تم پر آفت لانے کا اٹل ارادہ رکھتا ہوں۔ تمام یہوداہ ختم ہو جائے گا۔
Jere UrduGeo 44:12  مَیں یہوداہ کے اُس بچے ہوئے حصے کو صفحۂ ہستی سے مٹا دوں گا جو مصر میں جا کر پناہ لینے پر تُلا ہوا تھا۔ سب مصر میں ہلاک ہو جائیں گے، خواہ تلوار سے، خواہ کال سے۔ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب کے سب تلوار یا کال کی زد میں آ کر مر جائیں گے۔ اُنہیں دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ دوسروں کی لعن طعن اور حقارت کا نشانہ بنیں گے۔ لعنت کرنے والا اپنے دشمنوں کے لئے اُن ہی کا سا انجام چاہے گا۔
Jere UrduGeo 44:13  جس طرح مَیں نے یروشلم کو سزا دی عین اُسی طرح مَیں مصر میں آنے والے ہم وطنوں کو تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے سزا دوں گا۔
Jere UrduGeo 44:14  یہوداہ کے جتنے بچے ہوئے لوگ یہاں مصر میں پناہ لینے کے لئے آئے ہیں وہ سب یہیں ہلاک ہو جائیں گے۔ کوئی بھی بچ کر ملکِ یہوداہ میں نہیں لوٹے گا، گو تم سب وہاں دوبارہ آباد ہونے کی شدید آرزو رکھتے ہو۔ صرف چند ایک اِس میں کامیاب ہو جائیں گے‘۔“
Jere UrduGeo 44:15  اُس وقت شمالی اور جنوبی مصر میں رہنے والے یہوداہ کے تمام مرد اور عورتیں ایک بڑے اجتماع کے لئے جمع ہوئے تھے۔ مردوں کو خوب معلوم تھا کہ ہماری بیویاں اجنبی معبودوں کو بخور کی قربانیاں پیش کرتی ہیں۔ اب اُنہوں نے یرمیاہ سے کہا،
Jere UrduGeo 44:16  ”جو بات آپ نے رب کا نام لے کر ہم سے کی ہے وہ ہم نہیں مانتے۔
Jere UrduGeo 44:17  ہم اُن تمام باتوں پر ضرور عمل کریں گے جو ہم نے کہی ہیں۔ ہم آسمانی ملکہ دیوی کے لئے بخور جلائیں گے اور اُسے مَے کی نذریں پیش کریں گے۔ ہم وہی کچھ کریں گے جو ہم، ہمارے باپ دادا، ہمارے بادشاہ اور ہمارے بزرگ ملکِ یہوداہ اور یروشلم کی گلیوں میں کیا کرتے تھے۔ کیونکہ اُس وقت روٹی کی کثرت تھی اور ہمارا اچھا حال تھا۔ اُس وقت ہم کسی بھی مصیبت سے دوچار نہ ہوئے۔
Jere UrduGeo 44:18  لیکن جب سے ہم آسمانی ملکہ کو بخور اور مَے کی نذریں پیش کرنے سے باز آئے ہیں اُس وقت سے ہر لحاظ سے حاجت مند رہے ہیں۔ اُسی وقت سے ہم تلوار اور کال کی زد میں آ کر نیست ہو رہے ہیں۔“
Jere UrduGeo 44:19  عورتوں نے بات جاری رکھ کر کہا، ”کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہمارے شوہروں کو اِس کا علم نہیں تھا کہ ہم آسمانی ملکہ کو بخور اور مَے کی نذریں پیش کرتی ہیں، کہ ہم اُس کی شکل کی ٹکیاں بنا کر اُس کی پوجا کرتی ہیں؟“
Jere UrduGeo 44:20  یرمیاہ اعتراض کرنے والے تمام مردوں اور عورتوں سے دوبارہ مخاطب ہوا،
Jere UrduGeo 44:21  ”دیکھو، رب نے اُس بخور پر دھیان دیا جو تم اور تمہارے باپ دادا نے بادشاہوں، بزرگوں اور عوام سمیت یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کی گلیوں میں جلایا ہے۔ یہ بات اُسے خوب یاد ہے۔
Jere UrduGeo 44:22  آخرکار ایک وقت آیا جب تمہاری شریر اور گھنونی حرکتیں قابلِ برداشت نہ رہیں، اور رب کو تمہیں سزا دینی پڑی۔ یہی وجہ ہے کہ آج تمہارا ملک ویران و سنسان ہے، کہ اُسے دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ لعنت کرنے والا اپنے دشمن کے لئے ایسا ہی انجام چاہتا ہے۔
Jere UrduGeo 44:23  آفت اِسی لئے تم پر آئی کہ تم نے بُتوں کے لئے بخور جلا کر رب کی نہ سنی۔ نہ تم نے اُس کی شریعت کے مطابق زندگی گزاری، نہ اُس کی ہدایات اور احکام پر عمل کیا۔ آج تک ملک کا یہی حال رہا ہے۔“
Jere UrduGeo 44:24  پھر یرمیاہ نے تمام لوگوں سے عورتوں سمیت کہا، ”اے مصر میں رہنے والے یہوداہ کے تمام ہم وطنو، رب کا کلام سنو!
Jere UrduGeo 44:25  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ تم اور تمہاری بیویوں نے اصرار کیا ہے، ’ہم ضرور اپنی اُن مَنتوں کو پورا کریں گے جو ہم نے مانی ہیں، ہم ضرور آسمانی ملکہ کو بخور اور مَے کی نذریں پیش کریں گے۔‘ اور تم نے اپنے الفاظ اور اپنی حرکتوں سے ثابت کر دیا ہے کہ تم سنجیدگی سے اپنے اِس اعلان پر عمل کرنا چاہتے ہو۔ تو ٹھیک ہے، اپنا وعدہ اور اپنی مَنتیں پوری کرو!
Jere UrduGeo 44:26  لیکن اے مصر میں رہنے والے تمام ہم وطنو، رب کے کلام پر دھیان دو! رب فرماتا ہے کہ میرے عظیم نام کی قَسم، آئندہ مصر میں تم میں سے کوئی میرا نام لے کر قَسم نہیں کھائے گا، کوئی نہیں کہے گا، ’رب قادرِ مطلق کی حیات کی قَسم!‘
Jere UrduGeo 44:27  کیونکہ مَیں تمہاری نگرانی کر رہا ہوں، لیکن تم پر مہربانی کرنے کے لئے نہیں بلکہ تمہیں نقصان پہنچانے کے لئے۔ مصر میں رہنے والے یہوداہ کے تمام لوگ تلوار اور کال کی زد میں آ جائیں گے اور پِستے پِستے ہلاک ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 44:28  صرف چند ایک دشمن کی تلوار سے بچ کر ملکِ یہوداہ واپس آئیں گے۔ تب یہوداہ کے جتنے بچے ہوئے لوگ مصر میں پناہ لینے کے لئے آئے ہیں وہ سب جان لیں گے کہ کس کی بات درست نکلی ہے، میری یا اُن کی۔
Jere UrduGeo 44:29  رب فرماتا ہے کہ مَیں تمہیں نشان بھی دیتا ہوں تاکہ تمہیں یقین ہو جائے کہ مَیں تمہارے خلاف خالی باتیں نہیں کر رہا بلکہ تمہیں یقیناً مصر میں سزا دوں گا۔
Jere UrduGeo 44:30  نشان یہ ہو گا کہ جس طرح مَیں نے یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کو اُس کے جانی دشمن نبوکدنضر کے حوالے کر دیا اُسی طرح مَیں حُفرع فرعون کو بھی اُس کے جانی دشمنوں کے حوالے کر دوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔“
Chapter 45
Jere UrduGeo 45:1  یہوداہ کے بادشاہ یہویقیم بن یوسیاہ کی حکومت کے چوتھے سال میں یرمیاہ نبی کو باروک بن نیریاہ کے لئے رب کا پیغام ملا۔ اُس وقت یرمیاہ باروک سے وہ تمام باتیں لکھوا رہا تھا جو اُس پر نازل ہوئی تھیں۔ یرمیاہ نے کہا،
Jere UrduGeo 45:2  ”اے باروک، رب اسرائیل کا خدا تیرے بارے میں فرماتا ہے
Jere UrduGeo 45:3  کہ تُو کہتا ہے، ’ہائے، مجھ پر افسوس! رب نے میرے درد میں اضافہ کر دیا ہے، اب مجھے رنج و الم بھی سہنا پڑتا ہے۔ مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا ہوں۔ کہیں بھی آرام و سکون نہیں ملتا۔‘
Jere UrduGeo 45:4  اے باروک، رب جواب میں فرماتا ہے کہ جو کچھ مَیں نے خود تعمیر کیا اُسے مَیں گرا دوں گا، جو پودا مَیں نے خود لگایا اُسے جڑ سے اُکھاڑ دوں گا۔ پورے ملک کے ساتھ ایسا ہی سلوک کروں گا۔
Jere UrduGeo 45:5  تو پھر تُو اپنے لئے کیوں بڑی کامیابی حاصل کرنے کا آرزومند ہے؟ ایسا خیال چھوڑ دے، کیونکہ مَیں تمام انسانوں پر آفت لا رہا ہوں۔ یہ رب کا فرمان ہے۔ لیکن جہاں بھی تُو جائے وہاں مَیں ہونے دوں گا کہ تیری جان چھوٹ جائے۔“
Chapter 46
Jere UrduGeo 46:1  یرمیاہ پر مختلف قوموں کے بارے میں بھی پیغامات نازل ہوئے۔ یہ ذیل میں درج ہیں۔
Jere UrduGeo 46:2  پہلا پیغام مصر کے بارے میں ہے۔ یہوداہ کے بادشاہ یہویقیم بن یوسیاہ کے چوتھے سال میں شاہِ بابل نبوکدنضر نے دریائے فرات پر واقع شہر کرکِمیس کے پاس مصری فوج کو شکست دی تھی۔ اُن دنوں میں مصری بادشاہ نکوہ فرعون کی فوج کے بارے میں رب کا کلام نازل ہوا،
Jere UrduGeo 46:3  ”اپنی بڑی اور چھوٹی ڈھالیں تیار کر کے جنگ کے لئے نکلو!
Jere UrduGeo 46:4  گھوڑوں کو رتھوں میں جوتو! دیگر گھوڑوں پر سوار ہو جاؤ! خود پہن کر کھڑے ہو جاؤ! اپنے نیزوں کو روغن سے چمکا کر زرہ بکتر پہن لو!
Jere UrduGeo 46:5  لیکن مجھے کیا نظر آ رہا ہے؟ مصری فوجیوں پر دہشت طاری ہوئی ہے۔ وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں، اُن کے سورماؤں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ وہ بھاگ بھاگ کر فرار ہو رہے ہیں اور پیچھے بھی نہیں دیکھتے۔ رب فرماتا ہے کہ چاروں طرف دہشت ہی دہشت پھیل گئی ہے۔
Jere UrduGeo 46:6  کسی کو بھی بچنے نہ دو، خواہ وہ کتنی تیزی سے کیوں نہ بھاگ رہا ہو یا کتنا زبردست فوجی کیوں نہ ہو۔ شمال میں دریائے فرات کے کنارے ہی وہ ٹھو کر کھا کر گر گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 46:7  یہ کیا ہے جو دریائے نیل کی طرح چڑھ رہا ہے، جو سیلاب بن کر سب کچھ غرق کر رہا ہے؟
Jere UrduGeo 46:8  مصر دریائے نیل کی طرح چڑھ رہا ہے، وہی سیلاب بن کر سب کچھ غرق کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے، ’مَیں چڑھ کر پوری زمین کو غرق کر دوں گا۔ مَیں شہروں کو اُن کے باشندوں سمیت تباہ کروں گا۔‘
Jere UrduGeo 46:9  اے گھوڑو، دشمن پر ٹوٹ پڑو! اے رتھو، دیوانوں کی طرح دوڑو! اے فوجیو، لڑنے کے لئے نکلو! اے ایتھوپیا اور لبیا کے سپاہیو، اپنی ڈھالیں پکڑ کر چلو، اے لُدیہ کے تیر چلانے والو، اپنے کمان تان کر آگے بڑھو!
Jere UrduGeo 46:10  لیکن آج قادرِ مطلق، رب الافواج کا ہی دن ہے۔ انتقام کے اِس دن وہ اپنے دشمنوں سے بدلہ لے گا۔ اُس کی تلوار اُنہیں کھا کھا کر سیر ہو جائے گی، اور اُن کا خون پی پی کر اُس کی پیاس بجھے گی۔ کیونکہ شمال میں دریائے فرات کے کنارے اُنہیں قادرِ مطلق، رب الافواج کو قربان کیا جائے گا۔
Jere UrduGeo 46:11  اے کنواری مصر بیٹی، ملکِ جِلعاد میں جا کر اپنے زخموں کے لئے بلسان خرید لے۔ لیکن کیا فائدہ؟ خواہ تُو کتنی دوائی کیوں نہ استعمال کرے تیری چوٹیں بھر ہی نہیں سکتیں!
Jere UrduGeo 46:12  تیری شرمندگی کی خبر دیگر اقوام میں پھیل گئی ہے، تیری چیخیں پوری دنیا میں گونج رہی ہیں۔ کیونکہ تیرے سورمے ایک دوسرے سے ٹھو کر کھا کر گر گئے ہیں۔“
Jere UrduGeo 46:13  جب شاہِ بابل نبوکدنضر مصر پر حملہ کرنے آیا تو رب اِس کے بارے میں یرمیاہ سے ہم کلام ہوا،
Jere UrduGeo 46:14  ”مصری شہروں مجدال، میمفِس اور تحفن حیس میں اعلان کرو، ’جنگ کی تیاریاں کر کے لڑنے کے لئے کھڑے ہو جاؤ! کیونکہ تلوار تمہارے آس پاس سب کچھ کھا رہی ہے۔‘
Jere UrduGeo 46:15  اے مصر، تیرے سورماؤں کو خاک میں کیوں ملایا گیا ہے؟ وہ کھڑے نہیں رہ سکتے، کیونکہ رب نے اُنہیں دبا دیا ہے۔
Jere UrduGeo 46:16  اُس نے متعدد افراد کو ٹھوکر کھانے دیا، اور وہ ایک دوسرے پر گر گئے۔ اُنہوں نے کہا، ’آؤ، ہم اپنی ہی قوم اور اپنے وطن میں واپس چلے جائیں جہاں ظالم کی تلوار ہم تک نہیں پہنچ سکتی۔‘
Jere UrduGeo 46:17  وہاں وہ پکار اُٹھے، ’مصر کا بادشاہ شور تو بہت مچاتا ہے لیکن اِس کے پیچھے کچھ بھی نہیں۔ جو سنہرا موقع اُسے ملا وہ جاتا رہا ہے‘۔“
Jere UrduGeo 46:18  دنیا کا بادشاہ جس کا نام رب الافواج ہے فرماتا ہے، ”میری حیات کی قَسم، جو تم پر حملہ کرنے آ رہا ہے وہ دوسروں سے اُتنا بڑا ہے جتنا تبور دیگر پہاڑوں سے اور کرمل سمندر سے اونچا ہے۔
Jere UrduGeo 46:19  اے مصر کے باشندو، اپنا مال و اسباب باندھ کر جلاوطن ہونے کی تیاریاں کرو۔ کیونکہ میمفِس مسمار ہو کر نذرِ آتش ہو جائے گا۔ اُس میں کوئی نہیں رہے گا۔
Jere UrduGeo 46:20  مصر خوب صورت سی جوان گائے ہے، لیکن شمال سے مہلک مکھی آ کر اُس پر دھاوا بول رہی ہے۔ ہاں، وہ آ رہی ہے۔
Jere UrduGeo 46:21  مصری فوج کے بھاڑے کے فوجی موٹے تازے بچھڑے ہیں، لیکن وہ بھی مُڑ کر فرار ہو جائیں گے۔ ایک بھی قائم نہیں رہے گا۔ کیونکہ آفت کا دن اُن پر آنے والا ہے، وہ وقت جب اُنہیں پوری سزا ملے گی۔
Jere UrduGeo 46:22  مصر سانپ کی طرح پھنکارتے ہوئے پیچھے ہٹ جائے گا جب دشمن کے فوجی پورے زور سے اُس پر حملہ کریں گے، جب وہ لکڑہاروں کی طرح اپنی کلہاڑیاں پکڑے ہوئے اُس پر ٹوٹ پڑیں گے۔“
Jere UrduGeo 46:23  رب فرماتا ہے، ”تب وہ مصر کا جنگل کاٹ ڈالیں گے، گو وہ کتنا گھنا کیوں نہ ہو۔ کیونکہ اُن کی تعداد ٹڈیوں سے زیادہ ہو گی بلکہ وہ اَن گنت ہوں گے۔
Jere UrduGeo 46:24  مصر بیٹی کی بےعزتی کی جائے گی، اُسے شمالی قوم کے حوالے کیا جائے گا۔“
Jere UrduGeo 46:25  رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”مَیں تھیبس شہر کے دیوتا آمون، فرعون اور تمام مصر کو اُس کے دیوتاؤں اور بادشاہوں سمیت سزا دوں گا۔ ہاں، مَیں فرعون اور اُس پر اعتماد رکھنے والے تمام لوگوں کی عدالت کروں گا۔“
Jere UrduGeo 46:26  رب فرماتا ہے، ”مَیں اُنہیں اُن کے جانی دشمنوں کے حوالے کر دوں گا، اور وہ شاہِ بابل نبوکدنضر اور اُس کے افسروں کے قابو میں آ جائیں گے۔ لیکن بعد میں مصر پہلے کی طرح دوبارہ آباد ہو جائے گا۔
Jere UrduGeo 46:27  جہاں تک تیرا تعلق ہے، اے یعقوب میرے خادم، خوف مت کھا! اے اسرائیل، حوصلہ مت ہار! دیکھ، مَیں تجھے دُوردراز ملک سے چھٹکارا دوں گا۔ تیری اولاد کو مَیں اُس ملک سے نجات دوں گا جہاں اُسے جلاوطن کیا گیا ہے۔ پھر یعقوب واپس آ کر آرام و سکون کی زندگی گزارے گا۔ کوئی نہیں ہو گا جو اُسے ہیبت زدہ کرے۔“
Jere UrduGeo 46:28  رب فرماتا ہے، ”اے یعقوب میرے خادم، خوف نہ کھا، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں۔ مَیں اُن تمام قوموں کو نیست و نابود کر دوں گا جن میں مَیں نے تجھے منتشر کر دیا ہے، لیکن تجھے مَیں اِس طرح صفحۂ ہستی سے نہیں مٹاؤں گا۔ البتہ مَیں مناسب حد تک تیری تنبیہ کروں گا، کیونکہ مَیں تجھے سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑ سکتا۔“
Chapter 47
Jere UrduGeo 47:1  فرعون کے غزہ شہر پر حملہ کرنے سے پہلے یرمیاہ نبی پر فلستیوں کے بارے میں رب کا کلام نازل ہوا،
Jere UrduGeo 47:2  ”رب فرماتا ہے کہ شمال سے پانی آ رہا ہے جو سیلاب بن کر پورے ملک کو غرق کر دے گا۔ پورا ملک شہروں اور باشندوں سمیت اُس میں ڈوب جائے گا۔ لوگ چیخ اُٹھیں گے، اور ملک کے تمام باشندے آہ و زاری کریں گے۔
Jere UrduGeo 47:3  کیونکہ سرپٹ دوڑتے ہوئے گھوڑوں کی ٹاپیں سنائی دیں گی، دشمن کے رتھوں کا شور اور پہیوں کی گڑگڑاہٹ اُن کے کانوں تک پہنچے گی۔ باپ خوف زدہ ہو کر یوں ساکت ہو جائیں گے کہ وہ اپنے بچوں کی مدد کرنے کے لئے پیچھے بھی دیکھ نہیں سکیں گے۔
Jere UrduGeo 47:4  کیونکہ وہ دن آنے والا ہے جب تمام فلستیوں کو نیست و نابود کیا جائے گا تاکہ صور اور صیدا کے آخری مدد کرنے والے بھی ختم ہو جائیں۔ کیونکہ رب فلستیوں کو صفحۂ ہستی سے مٹانے والا ہے، جزیرۂ کریتے کے اُن بچے ہوؤں کو جو یہاں آ کر آباد ہوئے ہیں۔
Jere UrduGeo 47:5  غزہ بیٹی ماتم کے عالم میں اپنا سر منڈوائے گی، اسقلون شہر مسمار ہو جائے گا۔ اے میدانی علاقے کے بچے ہوئے لوگو، تم کب تک اپنی جِلد کو زخمی کرتے رہو گے؟
Jere UrduGeo 47:6  ’ہائے، اے رب کی تلوار، کیا تُو کبھی نہیں آرام کرے گی؟ دوبارہ اپنے میان میں چھپ جا! خاموش ہو کر آرام کر!‘
Jere UrduGeo 47:7  لیکن وہ کس طرح آرام کر سکتی ہے جب رب نے خود اُسے چلایا ہے، جب اُسی نے اُسے اسقلون اور ساحلی علاقے پر دھاوا بولنے کا حکم دیا ہے؟“
Chapter 48
Jere UrduGeo 48:1  موآب کے بارے میں رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”نبو شہر پر افسوس، کیونکہ وہ تباہ ہو گیا ہے۔ دشمن نے قِریَتائم کی بےحرمتی کر کے اُس پر قبضہ کر لیا ہے۔ چٹان کے قلعے کی رُسوائی ہو گئی، وہ پاش پاش ہو گیا ہے۔
Jere UrduGeo 48:2  اب سے کوئی موآب کی تعریف نہیں کرے گا۔ حسبون میں آدمی اُس کی شکست کی سازشیں کر کے کہہ رہے ہیں، ’آؤ، ہم موآبی قوم کو نیست و نابود کریں۔‘ اے مدمین، تُو بھی تباہ ہو جائے گا، تلوار تیرے بھی پیچھے پڑ جائے گی۔
Jere UrduGeo 48:3  سنو! حورونائم سے چیخیں بلند ہو رہی ہیں۔ تباہی اور بڑی شکست کا شور مچ رہا ہے۔
Jere UrduGeo 48:4  موآب چُور چُور ہو گیا ہے، اُس کے بچے زور سے چلّا رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 48:5  لوگ روتے روتے لوحیت کی طرف چڑھ رہے ہیں۔ حورونائم کی طرف اُترتے راستے پر شکست کی آہ و زاری سنائی دے رہی ہے۔
Jere UrduGeo 48:6  بھاگ کر اپنی جان بچاؤ! ریگستان میں جھاڑی کی مانند بن جاؤ۔
Jere UrduGeo 48:7  چونکہ تم موآبیوں نے اپنی کامیابیوں اور دولت پر بھروسا رکھا، اِس لئے تم بھی قید میں جاؤ گے۔ تمہارا دیوتا کموس بھی اپنے پجاریوں اور بزرگوں سمیت جلاوطن ہو جائے گا۔
Jere UrduGeo 48:8  تباہ کرنے والا ہر شہر پر حملہ کرے گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔ جس طرح رب نے فرمایا ہے، وادی بھی تباہ ہو جائے گی اور میدانِ مرتفع بھی۔
Jere UrduGeo 48:9  موآب پر نمک ڈال دو، کیونکہ وہ مسمار ہو جائے گا۔ اُس کے شہر ویران و سنسان ہو جائیں گے، اور اُن میں کوئی نہیں بسے گا۔
Jere UrduGeo 48:10  اُس پر لعنت جو سُستی سے رب کا کام کرے! اُس پر لعنت جو اپنی تلوار کو خون بہانے سے روک لے!
Jere UrduGeo 48:11  اپنی جوانی سے لے کر آج تک موآب آرام و سکون کی زندگی گزارتا آیا ہے، اُس مَے کی مانند جو کبھی نہیں چھیڑی گئی اور کبھی ایک برتن سے دوسرے میں اُنڈیلی نہیں گئی۔ اِس لئے اُس کا مزہ قائم اور ذائقہ بہترین رہا ہے۔“
Jere UrduGeo 48:12  لیکن رب فرماتا ہے، ”وہ دن آنے والا ہے جب مَیں ایسے آدمیوں کو اُس کے پاس بھیجوں گا جو مَے کو برتنوں سے نکال کر ضائع کر دیں گے، اور برتنوں کو خالی کرنے کے بعد پاش پاش کر دیں گے۔
Jere UrduGeo 48:13  تب موآب کو اپنے دیوتا کموس پر یوں شرم آئے گی جس طرح اسرائیل کو بیت ایل کے اُس بُت پر شرم آئی جس پر وہ بھروسا رکھتا تھا۔
Jere UrduGeo 48:14  ہائے، تم اپنے آپ پر کتنا فخر کرتے ہو کہ ہم سورمے اور زبردست جنگجو ہیں۔
Jere UrduGeo 48:15  لیکن دنیا کا بادشاہ جس کا نام رب الافواج ہے فرماتا ہے کہ موآب تباہ ہو جائے گا، اور دشمن اُس کے شہروں میں گھس آئے گا۔ اُس کے بہترین جوان قتل و غارت کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 48:16  موآب کا انجام قریب ہی ہے، آفت اُس پر نازل ہونے والی ہے۔
Jere UrduGeo 48:17  اے پڑوس میں بسنے والو، اُس پر ماتم کرو! جتنے اُس کی شہرت جانتے ہو آہ و زاری کرو۔ بولو، ’ہائے، موآب کا زوردار عصائے شاہی ٹوٹ گیا ہے، اُس کی شان و شوکت کی علامت خاک میں ملائی گئی ہے۔‘
Jere UrduGeo 48:18  اے دیبون بیٹی، اپنے شاندار تخت پر سے اُتر کر پیاسی زمین پر بیٹھ جا۔ کیونکہ موآب کو تباہ کرنے والا تیرے خلاف بھی چڑھ آئے گا، وہ تیرے قلعہ بند شہروں کو بھی مسمار کرے گا۔
Jere UrduGeo 48:19  اے عروعیرکی رہنے والی، سڑک کے کنارے کھڑی ہو کر گزرنے والوں پر غور کر! اپنی جان بچانے والوں سے پوچھ لے کہ کیا ہوا ہے۔
Jere UrduGeo 48:20  تب تجھے جواب ملے گا، ’موآب رُسوا ہوا ہے، وہ پاش پاش ہو گیا ہے۔ بلند آواز سے واویلا کرو! دریائے ارنون کے کنارے اعلان کرو کہ موآب ختم ہے۔‘
Jere UrduGeo 48:21  میدانِ مرتفع پر اللہ کی عدالت نازل ہوئی ہے۔ حَولون، یہض، مِفعت،
Jere UrduGeo 48:22  دیبون، نبو، بیت دِبلاتائم،
Jere UrduGeo 48:23  قِریَتائم، بیت جمول، بیت معون،
Jere UrduGeo 48:24  قریوت اور بُصرہ، غرض موآب کے تمام شہروں کی عدالت ہوئی ہے، خواہ وہ دُور ہوں یا قریب۔“
Jere UrduGeo 48:25  رب فرماتا ہے، ”موآب کی طاقت ٹوٹ گئی ہے، اُس کا بازو پاش پاش ہو گیا ہے۔
Jere UrduGeo 48:26  اُسے مَے پلا پلا کر متوالا کرو، وہ اپنی قَے میں لوٹ پوٹ ہو کر سب کے لئے مذاق کا نشانہ بن جائے۔ کیونکہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے۔
Jere UrduGeo 48:27  تم موآبیوں نے اسرائیل کو اپنے مذاق کا نشانہ بنایا تھا۔ تم یوں اُسے گالیاں دیتے رہے جیسے اُسے چوری کرتے وقت پکڑا گیا ہو۔
Jere UrduGeo 48:28  لیکن اب تمہاری باری آ گئی ہے۔ اپنے شہروں کو چھوڑ کر چٹانوں میں جا بسو! کبوتر بن کر چٹانوں کی دراڑوں میں اپنے گھونسلے بناؤ۔
Jere UrduGeo 48:29  ہم نے موآب کے تکبر کے بارے میں سنا ہے، کیونکہ وہ حد سے زیادہ متکبر، مغرور، گھمنڈی، خودپسند اور اناپرست ہے۔“
Jere UrduGeo 48:30  رب فرماتا ہے، ”مَیں اُس کے تکبر سے واقف ہوں۔ لیکن اُس کی ڈینگیں عبث ہیں، اُن کے پیچھے کچھ نہیں ہے۔
Jere UrduGeo 48:31  اِس لئے مَیں موآب پر آہ و زاری کر رہا، تمام موآب کے سبب سے چلّا رہا ہوں۔ قیرحراست کے باشندوں کا انجام دیکھ کر مَیں آہیں بھر رہا ہوں۔
Jere UrduGeo 48:32  اے سِبماہ کی انگور کی بیل، یعزیر کی نسبت مَیں کہیں زیادہ تجھ پر ماتم کر رہا ہوں۔ تیری کونپلیں یعزیر تک پھیلی ہوئی تھیں بلکہ سمندر کو پار بھی کرتی تھیں۔ لیکن اب تباہ کرنے والا دشمن تیرے پکے ہوئے انگوروں اور موسمِ گرما کے پھل پر ٹوٹ پڑا ہے۔
Jere UrduGeo 48:33  اب خوشی و شادمانی موآب کے باغوں اور کھیتوں سے جاتی رہی ہے۔ مَیں نے انگور کا رس نکالنے کا کام روک دیا ہے۔ کوئی خوشی کے نعرے لگا لگا کر انگور کو پاؤں تلے نہیں روندتا۔ شور تو مچ رہا ہے، لیکن خوشی کے نعرے بلند نہیں ہو رہے بلکہ جنگ کے۔
Jere UrduGeo 48:34  حسبون میں لوگ مدد کے لئے پکار رہے ہیں، اُن کی آواز اِلی عالی اور یہض تک سنائی دے رہی ہے۔ اِسی طرح ضُغر کی چیخیں حورونائم اور عجلت شلیشیاہ تک پہنچ گئی ہیں۔ کیونکہ نِمریم کا پانی بھی خشک ہو جائے گا۔“
Jere UrduGeo 48:35  رب فرماتا ہے، ”موآب میں جو اونچی جگہوں پر چڑھ کر اپنے دیوتاؤں کو بخور اور باقی قربانیاں پیش کرتے ہیں اُن کا مَیں خاتمہ کر دوں گا۔
Jere UrduGeo 48:36  اِس لئے میرا دل بانسری کے ماتمی سُر نکال کر موآب اور قیرحراست کے لئے نوحہ کر رہا ہے۔ کیونکہ اُن کی حاصل شدہ دولت جاتی رہی ہے۔
Jere UrduGeo 48:37  ہر سر گنجا، ہر داڑھی منڈوائی گئی ہے۔ ہر ہاتھ کی جِلد کو زخمی کر دیا گیا ہے، ہر کمر ٹاٹ سے ملبّس ہے۔
Jere UrduGeo 48:38  موآب کی تمام چھتوں پر اور اُس کے چوکوں میں آہ و زاری بلند ہو رہی ہے۔“ کیونکہ رب فرماتا ہے، ”مَیں نے موآب کو بےکار مٹی کے برتن کی طرح توڑ ڈالا ہے۔
Jere UrduGeo 48:39  ہائے، موآب پاش پاش ہو گیا ہے! لوگ زار و قطار رو رہے ہیں، اور موآب نے شرم کے مارے اپنا منہ ڈھانپ لیا ہے۔ وہ مذاق کا نشانہ بن گیا ہے، اُسے دیکھ کر تمام پڑوسیوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔“
Jere UrduGeo 48:40  رب فرماتا ہے، ”وہ دیکھو! دشمن عقاب کی طرح موآب پر جھپٹا مارتا ہے۔ اپنے پَروں کو پھیلا کر وہ پورے ملک پر سایہ ڈالتا ہے۔
Jere UrduGeo 48:41  قریوت قلعوں سمیت اُس کے قبضے میں آ گیا ہے۔ اُس دن موآبی سورماؤں کا دل دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھائے گا۔
Jere UrduGeo 48:42  کیونکہ موآبی قوم صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گی، اِس لئے کہ وہ مغرور ہو کر رب کے خلاف کھڑی ہو گئی ہے۔
Jere UrduGeo 48:43  اے موآبی قوم، دہشت، گڑھا اور پھندا تیرے نصیب میں ہیں۔“
Jere UrduGeo 48:44  کیونکہ رب فرماتا ہے، ”جو دہشت سے بھاگ کر بچ جائے وہ گڑھے میں گر جائے گا، اور جو گڑھے سے نکل جائے وہ پھندے میں پھنس جائے گا۔ کیونکہ مَیں موآب پر اُس کی عدالت کا سال لاؤں گا۔
Jere UrduGeo 48:45  پناہ گزین تھکے ہارے حسبون کے سائے میں رُک جاتے ہیں۔ لیکن افسوس، حسبون سے آگ نکل آئی ہے اور سیحون بادشاہ کے شہر میں سے شعلہ بھڑک اُٹھا ہے جو موآب کی پیشانی کو اور شور مچانے والوں کے چاندوں کو نذرِ آتش کرے گا۔
Jere UrduGeo 48:46  اے موآب، تجھ پر افسوس! کموس دیوتا کے پرستار نیست و نابود ہیں، تیرے بیٹے بیٹیاں قیدی بن کر جلاوطن ہو گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 48:47  لیکن آنے والے دنوں میں مَیں موآب کو بحال کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔ یہاں موآب پر عدالت کا فیصلہ اختتام پر پہنچ گیا ہے۔
Chapter 49
Jere UrduGeo 49:1  عمونیوں کے بارے میں رب فرماتا ہے، ”کیا اسرائیل کی کوئی اولاد نہیں، کوئی وارث نہیں جو جد کے قبائلی علاقے میں رہ سکے؟ مَلِک دیوتا کے پرستاروں نے اُس پر کیوں قبضہ کیا ہے؟ کیا وجہ ہے کہ یہ لوگ جد کے شہروں میں آباد ہو گئے ہیں؟“
Jere UrduGeo 49:2  چنانچہ رب فرماتا ہے، ”وہ وقت آنے والا ہے کہ میرے حکم پر عمونی دار الحکومت ربّہ کے خلاف جنگ کے نعرے لگائے جائیں گے۔ تب وہ ملبے کا ڈھیر بن جائے گا، اور گرد و نواح کی آبادیاں نذرِ آتش ہو جائیں گی۔ تب اسرائیل اُنہیں ملک بدر کرے گا جنہوں نے اُسے ملک بدر کیا تھا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 49:3  ”اے حسبون، واویلا کر، کیونکہ عَی شہر برباد ہوا ہے۔ اے ربّہ کی بیٹیو، مدد کے لئے چلّاؤ! ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرو! فصیل کے اندر بےچینی سے اِدھر اُدھر پھرو! کیونکہ مَلِک دیوتا اپنے پجاریوں اور بزرگوں سمیت جلاوطن ہو جائے گا۔
Jere UrduGeo 49:4  اے بےوفا بیٹی، تُو اپنی زرخیز وادیوں پر اِتنا فخر کیوں کرتی ہے؟ تُو اپنے مال و دولت پر بھروسا کر کے شیخی مارتی ہے کہ اب مجھ پر کوئی حملہ نہیں کرے گا۔“
Jere UrduGeo 49:5  قادرِ مطلق رب الافواج فرماتا ہے، ”مَیں تمام پڑوسیوں کی طرف سے تجھ پر دہشت چھا جانے دوں گا۔ تم سب کو چاروں طرف منتشر کر دیا جائے گا، اور تیرے پناہ گزینوں کو کوئی جمع نہیں کرے گا۔
Jere UrduGeo 49:6  لیکن بعد میں مَیں عمونیوں کو بحال کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 49:7  رب الافواج ادوم کے بارے میں فرماتا ہے، ”کیا تیمان میں حکمت کا نام و نشان نہیں رہا؟ کیا دانش مند صحیح مشورہ نہیں دے سکتے؟ کیا اُن کی دانائی بےکار ہو گئی ہے؟
Jere UrduGeo 49:8  اے ددان کے باشندو، بھاگ کر ہجرت کرو، زمین کے اندر چھپ جاؤ۔ کیونکہ مَیں عیسَو کی اولاد پر آفت نازل کرتا ہوں، میری سزا کا دن قریب آ گیا ہے۔
Jere UrduGeo 49:9  اے ادوم، اگر تُو انگور کا باغ ہوتا اور مزدور فصل چننے کے لئے آتے تو تھوڑا بہت اُن کے پیچھے رہ جاتا۔ اگر ڈاکو رات کے وقت تجھے لُوٹ لیتے تو وہ صرف اُتنا ہی چھین لیتے جتنا اُٹھا کر لے جا سکتے ہیں۔ لیکن تیرا انجام اِس سے کہیں زیادہ بُرا ہو گا۔
Jere UrduGeo 49:10  کیونکہ مَیں نے عیسَو کو ننگا کر کے اُس کی تمام چھپنے کی جگہیں ڈھونڈ نکالی ہیں۔ وہ کہیں بھی چھپ نہیں سکے گا۔ اُس کی اولاد، بھائی اور ہم سائے ہلاک ہو جائیں گے، ایک بھی باقی نہیں رہے گا۔
Jere UrduGeo 49:11  اپنے یتیموں کو پیچھے چھوڑ دے، کیونکہ مَیں اُن کی جان کو بچائے رکھوں گا۔ تمہاری بیوائیں بھی مجھ پر بھروسا رکھیں۔“
Jere UrduGeo 49:12  رب فرماتا ہے، ”جنہیں میرے غضب کا پیالہ پینے کا فیصلہ نہیں سنایا گیا تھا اُنہیں بھی پینا پڑا۔ تو پھر تیری جان کس طرح بچے گی؟ نہیں، تُو یقیناً سزا کا پیالہ پی لے گا۔“
Jere UrduGeo 49:13  رب فرماتا ہے، ”میرے نام کی قَسم، بُصرہ شہر گرد و نواح کے تمام شہروں سمیت ابدی کھنڈرات بن جائے گا۔ اُسے دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ اُسے لعن طعن کریں گے۔ لعنت کرنے والا اپنے دشمن کے لئے بُصرہ ہی کا سا انجام چاہے گا۔“
Jere UrduGeo 49:14  مَیں نے رب کی طرف سے پیغام سنا ہے، ”ایک قاصد کو اقوام کے پاس بھیجا گیا ہے جو اُنہیں حکم دے، ’جمع ہو کر ادوم پر حملہ کرنے کے لئے نکلو! اُس سے لڑنے کے لئے اُٹھو!‘
Jere UrduGeo 49:15  اب مَیں تجھے چھوٹا بنا دوں گا، ایک ایسی قوم جسے دیگر لوگ حقیر جانیں گے۔
Jere UrduGeo 49:16  ماضی میں دوسرے تجھ سے دہشت کھاتے تھے، لیکن اِس بات نے اور تیرے غرور نے تجھے فریب دیا ہے۔ بےشک تُو چٹانوں کی دراڑوں میں بسیرا کرتا ہے، اور پہاڑی بلندیاں تیرے قبضے میں ہیں۔ لیکن خواہ تُو اپنا گھونسلا عقاب کی سی اونچی جگہوں پر کیوں نہ بنائے توبھی مَیں تجھے وہاں سے اُتار کر خاک میں ملا دوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 49:17  ”ملکِ ادوم یوں برباد ہو جائے گا کہ وہاں سے گزرنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ اُس کے زخموں کو دیکھ کر وہ ’توبہ توبہ‘ کہیں گے۔“
Jere UrduGeo 49:18  رب فرماتا ہے، ”اُس کا انجام سدوم، عمورہ اور اُن کے پڑوسی شہروں کی مانند ہو گا جنہیں اللہ نے اُلٹا کر نیست و نابود کر دیا۔ وہاں کوئی نہیں بسے گا۔
Jere UrduGeo 49:19  جس طرح شیرببر یردن کے جنگل سے نکل کر شاداب چراگاہوں میں چرنے والی بھیڑبکریوں پر ٹوٹ پڑتا ہے اُسی طرح مَیں اچانک ادوم پر حملہ کر کے اُسے اُس کے اپنے ملک سے بھگا دوں گا۔ تب وہ جسے مَیں نے مقرر کیا ہے ادوم پر حکومت کرے گا۔ کیونکہ کون میری مانند ہے؟ کون مجھ سے جواب طلب کر سکتا ہے؟ کون سا گلہ بان میرا مقابلہ کر سکتا ہے؟“
Jere UrduGeo 49:20  چنانچہ ادوم پر رب کا فیصلہ سنو! تیمان کے باشندوں کے لئے اُس کے منصوبے پر دھیان دو! دشمن پورے ریوڑ کو سب سے ننھے بچوں سے لے کر بڑوں تک گھسیٹ کر لے جائے گا۔ اُس کی چراگاہ ویران و سنسان ہو جائے گی۔
Jere UrduGeo 49:21  ادوم اِتنے دھڑام سے گر جائے گا کہ زمین تھرتھرا اُٹھے گی۔ لوگوں کی چیخیں بحرِ قُلزم تک سنائی دیں گی۔
Jere UrduGeo 49:22  وہ دیکھو! دشمن عقاب کی طرح اُڑ کر ادوم پر جھپٹا مارتا ہے۔ وہ اپنے پَروں کو پھیلا کر بُصرہ پر سایہ ڈالتا ہے۔ اُس دن ادومی سورماؤں کا دل دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھائے گا۔
Jere UrduGeo 49:23  رب دمشق کے بارے میں فرماتا ہے، ”حمات اور ارفاد شرمندہ ہو گئے ہیں۔ بُری خبریں سن کر وہ ہمت ہار گئے ہیں۔ پریشانی نے اُنہیں اُس متلاطم سمندر جیسا بےچین کر دیا ہے جو تھم نہیں سکتا۔
Jere UrduGeo 49:24  دمشق ہمت ہار کر بھاگنے کے لئے مُڑ گیا ہے۔ دہشت اُس پر چھا گئی ہے، اور وہ دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح تڑپ رہا ہے۔
Jere UrduGeo 49:25  ہائے، دمشق کو ترک کیا گیا ہے! جس مشہور شہر سے میرا دل لطف اندوز ہوتا تھا وہ ویران و سنسان ہے۔“
Jere UrduGeo 49:26  رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس دن اُس کے جوان آدمی گلیوں میں گر کر رہ جائیں گے، اُس کے تمام فوجی ہلاک ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 49:27  مَیں دمشق کی فصیل کو آگ لگا دوں گا جو پھیلتے پھیلتے بن ہدد بادشاہ کے محلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔“
Jere UrduGeo 49:28  ذیل میں قیدار اور حصور کے بَدُو قبیلوں کے بارے میں کلام درج ہے۔ بعد میں شاہِ بابل نبوکدنضر نے اُنہیں شکست دی۔ رب فرماتا ہے، ”اُٹھو! قیدار پر حملہ کرو! مشرق میں بسنے والے بَدُو قبیلوں کو تباہ کرو!
Jere UrduGeo 49:29  تم اُن کے خیموں، بھیڑبکریوں اور اونٹوں کو چھین لو گے، اُن کے خیموں کے پردوں اور باقی سامان کو لُوٹ لو گے۔ چیخیں سنائی دیں گی، ’ہائے، چاروں طرف دہشت ہی دہشت‘!“
Jere UrduGeo 49:30  رب فرماتا ہے، ”اے حصور میں بسنے والے قبیلو، جلدی سے بھاگ جاؤ، زمین کی دراڑوں میں چھپ جاؤ! کیونکہ شاہِ بابل نے تم پر حملہ کرنے کا فیصلہ کر کے تمہارے خلاف منصوبہ باندھ لیا ہے۔“
Jere UrduGeo 49:31  رب فرماتا ہے، ”اے بابل کے فوجیو، اُٹھ کر اُس قوم پر حملہ کرو جو علیٰحدگی میں پُرسکون اور محفوظ زندگی گزارتی ہے، جس کے نہ دروازے، نہ کنڈے ہیں۔
Jere UrduGeo 49:32  اُن کے اونٹ اور بڑے بڑے ریوڑ لُوٹ کا مال بن جائیں گے۔ کیونکہ مَیں ریگستان کے کنارے پر رہنے والے اِن قبیلوں کو چاروں طرف منتشر کر دوں گا۔ اُن پر چاروں طرف سے آفت آئے گی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 49:33  ”حصور ہمیشہ تک ویران و سنسان رہے گا، اُس میں کوئی نہیں بسے گا۔ گیدڑ ہی اُس میں اپنے گھر بنا لیں گے۔“
Jere UrduGeo 49:34  شاہِ یہوداہ صِدقیاہ کی حکومت کے ابتدائی دنوں میں رب یرمیاہ نبی سے ہم کلام ہوا۔ پیغام عیلام کے متعلق تھا۔
Jere UrduGeo 49:35  ”رب الافواج فرماتا ہے، ’مَیں عیلام کی کمان کو توڑ ڈالتا ہوں، اُس ہتھیار کو جس پر عیلام کی طاقت مبنی ہے۔
Jere UrduGeo 49:36  آسمان کی چاروں سمتوں سے مَیں عیلامیوں کے خلاف تیز ہَوائیں چلاؤں گا جو اُنہیں اُڑا کر چاروں طرف منتشر کر دیں گی۔ کوئی ایسا ملک نہیں ہو گا جس تک عیلامی جلاوطن نہیں پہنچیں گے۔‘
Jere UrduGeo 49:37  رب فرماتا ہے، ’مَیں عیلام کو اُس کے جانی دشمنوں کے سامنے پاش پاش کر دوں گا۔ مَیں اُن پر آفت لاؤں گا، میرا سخت قہر اُن پر نازل ہو گا۔ جب تک وہ نیست نہ ہوں مَیں تلوار کو اُن کے پیچھے چلاتا رہوں گا۔
Jere UrduGeo 49:38  تب مَیں عیلام میں اپنا تخت کھڑا کر کے اُس کے بادشاہ اور بزرگوں کو تباہ کر دوں گا۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 49:39  لیکن رب یہ بھی فرماتا ہے، ’آنے والے دنوں میں مَیں عیلام کو بحال کروں گا‘۔“
Chapter 50
Jere UrduGeo 50:1  ملکِ بابل اور اُس کے دار الحکومت بابل کے بارے میں رب کا کلام یرمیاہ نبی پر نازل ہوا،
Jere UrduGeo 50:2  ”اقوام کے سامنے اعلان کرو، ہر جگہ اطلاع دو! جھنڈا گاڑ کر کچھ نہ چھپاؤ بلکہ سب کو صاف بتاؤ، ’بابل شہر دشمن کے قبضے میں آ گیا ہے! بیل دیوتا کی بےحرمتی ہوئی ہے، مردُک دیوتا پاش پاش ہو گیا ہے۔ بابل کے تمام دیوتاؤں کی بےحرمتی ہوئی ہے، تمام بُت چِکنا چُور ہو گئے ہیں!‘
Jere UrduGeo 50:3  کیونکہ شمال سے ایک قوم بابل پر چڑھ آئی ہے جو پورے ملک کو برباد کر دے گی۔ انسان اور حیوان سب ہجرت کر جائیں گے، ملک میں کوئی نہیں رہے گا۔“
Jere UrduGeo 50:4  رب فرماتا ہے، ”جب یہ وقت آئے گا تو اسرائیل اور یہوداہ کے لوگ مل کر اپنے وطن میں واپس آئیں گے۔ تب وہ روتے ہوئے رب اپنے خدا کو تلاش کرنے آئیں گے۔
Jere UrduGeo 50:5  وہ صیون کا راستہ پوچھ پوچھ کر اپنا رُخ اُس طرف کر لیں گے اور کہیں گے، ’آؤ، ہم رب کے ساتھ لپٹ جائیں، ہم اُس کے ساتھ ابدی عہد باندھ لیں جو کبھی نہ بُھلایا جائے۔‘
Jere UrduGeo 50:6  میری قوم کی حالت گم شدہ بھیڑبکریوں کی مانند تھی۔ کیونکہ اُن کے گلہ بانوں نے اُنہیں غلط راہ پر لا کر فریب دہ پہاڑوں پر آوارہ پھرنے دیا تھا۔ یوں پہاڑوں پر اِدھر اُدھر گھومتے گھومتے وہ اپنی آرام گاہ بھول گئے تھے۔
Jere UrduGeo 50:7  جو بھی اُن کو پاتے وہ اُنہیں پکڑ کر کھا جاتے تھے۔ اُن کے مخالف کہتے تھے، ’اِس میں ہمارا کیا قصور ہے؟ اُنہوں نے تو رب کا گناہ کیا ہے، گو وہ اُن کی حقیقی چراگاہ ہے اور اُن کے باپ دادا اُس پر اُمید رکھتے تھے۔‘
Jere UrduGeo 50:8  اے میری قوم، ملکِ بابل اور اُس کے دار الحکومت سے بھاگ نکلو! اُن بکروں کی مانند بن جاؤ جو ریوڑ کی راہنمائی کرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 50:9  کیونکہ مَیں شمالی ملک میں بڑی قوموں کے اتحاد کو بابل پر حملہ کرنے پر اُبھاروں گا، جو اُس کے خلاف صف آرا ہو کر اُس پر قبضہ کرے گا۔ دشمن کے تیرانداز اِتنے ماہر ہوں گے کہ ہر تیر نشانے پر لگ جائے گا۔“
Jere UrduGeo 50:10  رب فرماتا ہے، ”بابل کو یوں لُوٹ لیا جائے گا کہ تمام لُوٹنے والے سیر ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 50:11  اے میرے موروثی حصے کو لُوٹنے والو، بےشک تم اِس وقت شادیانہ بجا کر خوشی مناتے ہو۔ بےشک تم گاہتے ہوئے بچھڑوں کی طرح اُچھلتے کودتے اور گھوڑوں کی طرح ہنہناتے ہو۔
Jere UrduGeo 50:12  لیکن آئندہ تمہاری ماں بےحد شرمندہ ہو جائے گی، جس نے تمہیں جنم دیا وہ رُسوا ہو جائے گی۔ آئندہ بابل سب سے ذلیل قوم ہو گی، وہ خشک اور ویران ریگستان ہی ہو گی۔
Jere UrduGeo 50:13  جب رب کا غضب اُن پر نازل ہو گا تو وہاں کوئی آباد نہیں رہے گا بلکہ ملک سراسر ویران و سنسان رہے گا۔ بابل سے گزرنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اُس کے زخموں کو دیکھ کر سب ’توبہ توبہ‘ کہیں گے۔
Jere UrduGeo 50:14  اے تیراندازو، بابل شہر کو گھیر کر اُس پر تیر برساؤ! تمام تیر استعمال کرو، ایک بھی باقی نہ رہے، کیونکہ اُس نے رب کا گناہ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 50:15  چاروں طرف اُس کے خلاف جنگ کے نعرے لگاؤ! دیکھو، اُس نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔ اُس کے بُرج گر گئے، اُس کی دیواریں مسمار ہو گئی ہیں۔ رب انتقام لے رہا ہے، چنانچہ بابل سے خوب بدلہ لو۔ جو سلوک اُس نے دوسروں کے ساتھ کیا، وہی اُس کے ساتھ کرو۔
Jere UrduGeo 50:16  بابل میں جو بیج بوتے اور فصل کے وقت درانتی چلاتے ہیں اُنہیں رُوئے زمین پر سے مٹا دو۔ اُس وقت شہر کے پردیسی مہلک تلوار سے بھاگ کر اپنے اپنے وطن میں واپس چلے جائیں گے۔
Jere UrduGeo 50:17  اسرائیلی قوم شیرببروں کے حملے سے بکھرے ہوئے ریوڑ کی مانند ہے۔ کیونکہ پہلے شاہِ اسور نے آ کر اُسے ہڑپ کر لیا، پھر شاہِ بابل نبوکدنضر نے اُس کی ہڈیوں کو چبا لیا۔“
Jere UrduGeo 50:18  اِس لئے رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”پہلے مَیں نے شاہِ اسور کو سزا دی، اور اب مَیں شاہِ بابل کو اُس کے ملک سمیت وہی سزا دوں گا۔
Jere UrduGeo 50:19  لیکن اسرائیل کو مَیں اُس کی اپنی چراگاہ میں واپس لاؤں گا، اور وہ دوبارہ کرمل اور بسن کی ڈھلانوں پر چَرے گا، وہ دوبارہ افرائیم اور جِلعاد کے پہاڑی علاقوں میں سیر ہو جائے گا۔“
Jere UrduGeo 50:20  رب فرماتا ہے، ”اُن دنوں میں جو اسرائیل کا قصور ڈھونڈ نکالنے کی کوشش کرے اُسے کچھ نہیں ملے گا۔ یہی یہوداہ کی حالت بھی ہو گی۔ اُس کے گناہ پائے نہیں جائیں گے، کیونکہ جن لوگوں کو مَیں زندہ چھوڑوں گا اُنہیں مَیں معاف کر دوں گا۔“
Jere UrduGeo 50:21  رب فرماتا ہے، ”ملکِ مراتائم اور فقود کے باشندوں پر حملہ کرو! اُنہیں مارتے مارتے صفحۂ ہستی سے مٹا دو! جو بھی حکم مَیں نے دیا اُس پر عمل کرو۔
Jere UrduGeo 50:22  ملکِ بابل میں جنگ کا شور شرابہ سنو! بابل کی ہول ناک شکست دیکھو!
Jere UrduGeo 50:23  جو پہلے تمام دنیا کا ہتھوڑا تھا اُسے توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا ہے۔ بابل کو دیکھ کر لوگوں کو سخت دھچکا لگتا ہے۔
Jere UrduGeo 50:24  اے بابل، مَیں نے تیرے لئے پھندا لگا دیا، اور تجھے پتا نہ چلا بلکہ تُو اُس میں پھنس گیا۔ چونکہ تُو نے رب کا مقابلہ کیا اِسی لئے تیرا کھوج لگایا گیا اور تجھے پکڑا گیا۔“
Jere UrduGeo 50:25  قادرِ مطلق جو رب الافواج ہے فرماتا ہے، ”مَیں اپنا اسلحہ خانہ کھول کر اپنا غضب نازل کرنے کے ہتھیار نکال لایا ہوں، کیونکہ ملکِ بابل میں اُن کی اشد ضرورت ہے۔
Jere UrduGeo 50:26  چاروں طرف سے بابل پر چڑھ آؤ! اُس کے اناج کے گوداموں کو کھول کر سارے مال کا ڈھیر لگاؤ! پھر سب کچھ نیست و نابود کرو، کچھ بچا نہ رہے۔
Jere UrduGeo 50:27  اُس کے تمام بَیلوں کو ذبح کرو! سب قصائی کی زد میں آئیں! اُن پر افسوس، کیونکہ اُن کا مقررہ دن، اُن کی سزا کا وقت آ گیا ہے۔
Jere UrduGeo 50:28  سنو! ملکِ بابل سے بچے ہوئے پناہ گزیں صیون میں بتا رہے ہیں کہ رب ہمارے خدا نے کس طرح انتقام لیا۔ کیونکہ اب اُس نے اپنے گھر کا بدلہ لیا ہے!
Jere UrduGeo 50:29  تمام تیراندازوں کو بُلاؤ تاکہ بابل پر حملہ کریں! اُسے گھیر لو تاکہ کوئی نہ بچے۔ اُسے اُس کی حرکتوں کا مناسب اجر دو! جو بُرا سلوک اُس نے دوسروں کے ساتھ کیا وہی اُس کے ساتھ کرو۔ کیونکہ اُس کا رویہ رب، اسرائیل کے قدوس کے ساتھ گستاخانہ تھا۔
Jere UrduGeo 50:30  اِس لئے اُس کے نوجوان گلیوں میں گر کر مر جائیں گے، اُس کے تمام فوجی اُس دن ہلاک ہو جائیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 50:31  قادرِ مطلق رب الافواج فرماتا ہے، ”اے گستاخ شہر، مَیں تجھ سے نپٹنے والا ہوں۔ کیونکہ وہ دن آ گیا ہے جب تجھے سزا ملنی ہے۔
Jere UrduGeo 50:32  تب گستاخ شہر ٹھوکر کھا کر گر جائے گا، اور کوئی اُسے دوبارہ کھڑا نہیں کرے گا۔ مَیں اُس کے تمام شہروں میں آگ لگا دوں گا جو گرد و نواح میں سب کچھ راکھ کر دے گی۔“
Jere UrduGeo 50:33  رب الافواج فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے لوگوں پر ظلم ہوا ہے۔ جنہوں نے اُنہیں اسیر کر کے جلاوطن کیا ہے وہ اُنہیں رِہا نہیں کرنا چاہتے، اُنہیں جانے نہیں دیتے۔
Jere UrduGeo 50:34  لیکن اُن کا چھڑانے والا قوی ہے، اُس کا نام رب الافواج ہے۔ وہ خوب لڑ کر اُن کا معاملہ درست کرے گا تاکہ ملک کو آرام و سکون مل جائے۔ لیکن بابل کے باشندوں کو وہ تھرتھرانے دے گا۔“
Jere UrduGeo 50:35  رب فرماتا ہے، ”تلوار بابل کی قوم پر ٹوٹ پڑے! وہ بابل کے باشندوں، اُس کے بزرگوں اور دانش مندوں پر ٹوٹ پڑے!
Jere UrduGeo 50:36  تلوار اُس کے جھوٹے نبیوں پر ٹوٹ پڑے تاکہ بےوقوف ثابت ہوں۔ تلوار اُس کے سورماؤں پر ٹوٹ پڑے تاکہ اُن پر دہشت چھا جائے۔
Jere UrduGeo 50:37  تلوار بابل کے گھوڑوں، رتھوں اور پردیسی فوجیوں پر ٹوٹ پڑے تاکہ وہ عورتوں کی مانند بن جائیں۔ تلوار اُس کے خزانوں پر ٹوٹ پڑے تاکہ وہ چھین لئے جائیں۔
Jere UrduGeo 50:38  تلوار اُس کے پانی کے ذخیروں پر ٹوٹ پڑے تاکہ وہ خشک ہو جائیں۔ کیونکہ ملکِ بابل بُتوں سے بھرا ہوا ہے، ایسے بُتوں سے جن کے باعث لوگ دیوانوں کی طرح پھرتے ہیں۔
Jere UrduGeo 50:39  آخر میں گلیوں میں صرف ریگستان کے جانور اور جنگلی کُتے پھریں گے، وہاں عقابی اُلّو بسیں گے۔ وہ ہمیشہ تک انسان کی بستیوں سے محروم اور نسل در نسل غیرآباد رہے گا۔“
Jere UrduGeo 50:40  رب فرماتا ہے، ”اُس کی حالت سدوم اور عمورہ کی سی ہو گی جنہیں مَیں نے پڑوس کے شہروں سمیت اُلٹا کر صفحۂ ہستی سے مٹا دیا۔ آئندہ وہاں کوئی نہیں بسے گا، کوئی نہیں آباد ہو گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 50:41  ”دیکھو، شمال سے فوج آ رہی ہے، ایک بڑی قوم اور متعدد بادشاہ دنیا کی انتہا سے روانہ ہوئے ہیں۔
Jere UrduGeo 50:42  اُس کے ظالم اور بےرحم فوجی کمان اور شمشیر سے لیس ہیں۔ جب وہ اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر چلتے ہیں تو گرجتے سمندر کا سا شور برپا ہوتا ہے۔ اے بابل بیٹی، وہ سب جنگ کے لئے تیار ہو کر تجھ سے لڑنے آ رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 50:43  اُن کی خبر سنتے ہی شاہِ بابل ہمت ہار گیا ہے۔ خوف زدہ ہو کر وہ دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح تڑپنے لگا ہے۔
Jere UrduGeo 50:44  جس طرح شیرببر یردن کے جنگلوں سے نکل کر شاداب چراگاہوں میں چرنے والی بھیڑوں پر ٹوٹ پڑتا ہے اُسی طرح مَیں بابل کو ایک دم اُس کے ملک سے بھگا دوں گا۔ پھر مَیں اپنے چنے ہوئے آدمی کو بابل پر مقرر کروں گا۔ کیونکہ کون میرے برابر ہے؟ کون مجھ سے جواب طلب کر سکتا ہے؟ وہ گلہ بان کہاں ہے جو میرا مقابلہ کر سکے؟“
Jere UrduGeo 50:45  چنانچہ بابل پر رب کا فیصلہ سنو، ملکِ بابل کے لئے اُس کے منصوبے پر دھیان دو! ”دشمن پورے ریوڑ کو سب سے ننھے بچوں سے لے کر بڑوں تک گھسیٹ کر لے جائے گا۔ اُس کی چراگاہ ویران و سنسان ہو جائے گی۔
Jere UrduGeo 50:46  جوں ہی نعرہ بلند ہو گا کہ بابل دشمن کے قبضے میں آ گیا ہے تو زمین لرز اُٹھے گی۔ تب مدد کے لئے بابل کی چیخیں دیگر ممالک تک گونجیں گی۔“
Chapter 51
Jere UrduGeo 51:1  رب فرماتا ہے، ”مَیں بابل اور اُس کے باشندوں کے خلاف مہلک آندھی چلاؤں گا۔
Jere UrduGeo 51:2  مَیں ملکِ بابل میں غیرملکی بھیجوں گا تاکہ وہ اُسے اناج کی طرح پھٹک کر تباہ کریں۔ آفت کے دن وہ پورے ملک کو گھیرے رکھیں گے۔
Jere UrduGeo 51:3  تیرانداز کو تیر چلانے سے روکو! فوجی کو زرہ بکتر پہن کر لڑنے کے لئے کھڑے ہونے نہ دو! اُن کے نوجوانوں کو زندہ مت چھوڑنا بلکہ فوج کو سراسر نیست و نابود کر دینا!
Jere UrduGeo 51:4  تب ملکِ بابل میں ہر طرف لاشیں نظر آئیں گی، تلوار کے چِرے ہوئے اُس کی گلیوں میں پڑے رہیں گے۔
Jere UrduGeo 51:5  کیونکہ رب الافواج نے اسرائیل اور یہوداہ کو اکیلا نہیں چھوڑا، اُن کے خدا نے اُنہیں ترک نہیں کیا۔ ملکِ بابل کا قصور نہایت سنگین ہے، اُس نے اسرائیل کے قدوس کا گناہ کیا ہے۔
Jere UrduGeo 51:6  بابل سے بھاگ نکلو! دوڑ کر اپنی جان بچاؤ، ورنہ تمہیں بھی بابل کے قصور کا اجر ملے گا۔ کیونکہ رب کے انتقام کا وقت آ پہنچا ہے، اب بابل کو مناسب سزا ملے گی۔
Jere UrduGeo 51:7  بابل رب کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جسے اُس نے پوری دنیا کو پلا دیا۔ اقوام اُس کی مَے پی پی کر متوالی ہو گئیں، اِس لئے وہ دیوانی ہو گئی ہیں۔
Jere UrduGeo 51:8  لیکن اب یہ پیالہ اچانک گر کر ٹوٹ گیا ہے۔ چنانچہ بابل پر آہ و زاری کرو! اُس کے درد اور تکلیف کو دُور کرنے کے لئے بلسان لے آؤ، شاید اُسے شفا ملے۔
Jere UrduGeo 51:9  لیکن لوگ کہیں گے، ’ہم بابل کی مدد کرنا چاہتے تھے، لیکن اُس کے زخم بھر نہیں سکتے۔ اِس لئے آؤ، ہم اُسے چھوڑ دیں اور ہر ایک اپنے اپنے ملک میں جا بسے۔ کیونکہ اُس کی سخت عدالت ہو رہی ہے، جتنا آسمان اور بادل بلند ہیں اُتنی ہی سخت اُس کی سزا ہے۔‘
Jere UrduGeo 51:10  رب کی قوم بولے، ’رب ہماری راستی روشنی میں لایا ہے۔ آؤ، ہم صیون میں وہ کچھ سنائیں جو رب ہمارے خدا نے کیا ہے۔‘
Jere UrduGeo 51:11  تیروں کو تیز کرو! اپنا ترکش اُن سے بھر لو! رب مادی بادشاہوں کو حرکت میں لایا ہے، کیونکہ وہ بابل کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ رب انتقام لے گا، اپنے گھر کی تباہی کا بدلہ لے گا۔
Jere UrduGeo 51:12  بابل کی فصیل کے خلاف جنگ کا جھنڈا گاڑ دو! شہر کے ارد گرد پہرا داری کا بندوبست مضبوط کرو، ہاں مزید سنتری کھڑے کرو۔ کیونکہ رب نے بابل کے باشندوں کے خلاف منصوبہ باندھ کر اُس کا اعلان کیا ہے، اور اب وہ اُسے پورا کرے گا۔
Jere UrduGeo 51:13  اے بابل بیٹی، تُو گہرے پانی کے پاس بستی اور نہایت دولت مند ہو گئی ہے۔ لیکن خبردار! تیرا انجام قریب ہی ہے، تیری زندگی کا دھاگا کٹ گیا ہے۔
Jere UrduGeo 51:14  رب الافواج نے اپنے نام کی قَسم کھا کر فرمایا ہے کہ مَیں تجھے دشمنوں سے بھر دوں گا، اور وہ ٹڈیوں کے غول کی طرح پورے شہر کو ڈھانپ لیں گے۔ ہر جگہ وہ تجھ پر فتح کے نعرے لگائیں گے۔
Jere UrduGeo 51:15  دیکھو، اللہ ہی نے اپنی قدرت سے زمین کو خلق کیا، اُسی نے اپنی حکمت سے دنیا کی بنیاد رکھی، اور اُسی نے اپنی سمجھ کے مطابق آسمان کو خیمے کی طرح تان لیا۔
Jere UrduGeo 51:16  اُس کے حکم پر آسمان پر پانی کے ذخیرے گرجنے لگتے ہیں۔ وہ دنیا کی انتہا سے بادل چڑھنے دیتا، بارش کے ساتھ بجلی کڑکنے دیتا اور اپنے گوداموں سے ہَوا نکلنے دیتا ہے۔
Jere UrduGeo 51:17  تمام انسان احمق اور سمجھ سے خالی ہیں۔ ہر سنار اپنے بُتوں کے باعث شرمندہ ہوا ہے۔ اُس کے بُت دھوکا ہی ہیں، اُن میں دم نہیں۔
Jere UrduGeo 51:18  وہ فضول اور مضحکہ خیز ہیں۔ عدالت کے وقت وہ نیست ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 51:19  اللہ جو یعقوب کا موروثی حصہ ہے اِن کی مانند نہیں ہے۔ وہ سب کا خالق ہے، اور اسرائیلی قوم اُس کا موروثی حصہ ہے۔ رب الافواج ہی اُس کا نام ہے۔
Jere UrduGeo 51:20  اے بابل، تُو میرا ہتھوڑا، میرا جنگی ہتھیار تھا۔ تیرے ہی ذریعے مَیں نے قوموں کو پاش پاش کر دیا، سلطنتوں کو خاک میں ملا دیا۔
Jere UrduGeo 51:21  تیرے ہی ذریعے مَیں نے گھوڑوں کو سواروں سمیت اور رتھوں کو رتھ بانوں سمیت پاش پاش کر دیا۔
Jere UrduGeo 51:22  تیرے ہی ذریعے مَیں نے مردوں اور عورتوں، بزرگوں اور بچوں، نوجوانوں اور کنواریوں کو پارہ پارہ کر دیا۔
Jere UrduGeo 51:23  تیرے ہی ذریعے مَیں نے گلہ بان اور اُس کے ریوڑ، کسان اور اُس کے بَیلوں، گورنروں اور سرکاری ملازموں کو ریزہ ریزہ کر دیا۔
Jere UrduGeo 51:24  لیکن اب مَیں بابل اور اُس کے تمام باشندوں کو اُن کی صیون کے ساتھ بدسلوکی کا پورا اجر دوں گا۔ تم اپنی آنکھوں سے اِس کے گواہ ہو گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 51:25  رب فرماتا ہے، ”اے بابل، پہلے تُو مہلک پہاڑ تھا جس نے تمام دنیا کا ستیاناس کر دیا۔ لیکن اب مَیں تجھ سے نپٹ لیتا ہوں۔ مَیں اپنا ہاتھ تیرے خلاف بڑھا کر تجھے اونچی اونچی چٹانوں سے پٹخ دوں گا۔ آخرکار ملبے کا جُھلسا ہوا ڈھیر ہی باقی رہے گا۔
Jere UrduGeo 51:26  تُو اِتنا تباہ ہو جائے گا کہ تیرے پتھر نہ کسی مکان کے کونوں کے لئے، نہ کسی بنیاد کے لئے استعمال ہو سکیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 51:27  ”آؤ، ملک میں جنگ کا جھنڈا گاڑ دو! اقوام میں نرسنگا پھونک پھونک کر اُنہیں بابل کے خلاف لڑنے کے لئے مخصوص کرو! اُس سے لڑنے کے لئے اراراط، مِنّی اور اشکناز کی سلطنتوں کو بُلاؤ! بابل سے لڑنے کے لئے کمانڈر مقرر کرو۔ گھوڑے بھیج دو جو ٹڈیوں کے ہول ناک غول کی طرح اُس پر ٹوٹ پڑیں۔
Jere UrduGeo 51:28  اقوام کو بابل سے لڑنے کے لئے مخصوص کرو! مادی بادشاہ اپنے گورنروں، افسروں اور تمام مطیع ممالک سمیت تیار ہو جائیں۔
Jere UrduGeo 51:29  زمین لرزتی اور تھرتھراتی ہے، کیونکہ رب کا منصوبہ اٹل ہے، وہ ملکِ بابل کو یوں تباہ کرنا چاہتا ہے کہ آئندہ اُس میں کوئی نہ رہے۔
Jere UrduGeo 51:30  بابل کے جنگ آزمودہ فوجی لڑنے سے باز آ کر اپنے قلعوں میں چھپ گئے ہیں۔ اُن کی طاقت جاتی رہی ہے، وہ عورتوں کی مانند ہو گئے ہیں۔ اب بابل کے گھروں کو آگ لگ گئی ہے، فصیل کے دروازوں کے کنڈے ٹوٹ گئے ہیں۔
Jere UrduGeo 51:31  یکے بعد دیگرے قاصد دوڑ کر شاہِ بابل کو اطلاع دیتے ہیں، ’شہر چاروں طرف سے دشمن کے قبضے میں ہے!
Jere UrduGeo 51:32  دریا کو پار کرنے کے تمام راستے اُس کے ہاتھ میں ہیں، سرکنڈے کا دلدلی علاقہ جل رہا ہے، اور فوجی خوف کے مارے بےحس و حرکت ہو گئے ہیں‘۔“
Jere UrduGeo 51:33  کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”فصل کی کٹائی سے پہلے پہلے گاہنے کی جگہ کے فرش کو دبا دبا کر مضبوط کیا جاتا ہے۔ یہی بابل بیٹی کی حالت ہے۔ فصل کی کٹائی قریب آ گئی ہے، اور تھوڑی دیر کے بعد بابل کو پاؤں تلے خوب دبایا جائے گا۔
Jere UrduGeo 51:34  صیون بیٹی روتی ہے، ’شاہِ بابل نبوکدنضر نے مجھے ہڑپ کر لیا، چوس لیا، خالی برتن کی طرح ایک طرف رکھ دیا ہے۔ اُس نے اژدہے کی طرح مجھے نگل لیا، اپنے پیٹ کو میری لذیذ چیزوں سے بھر لیا ہے۔ پھر اُس نے مجھے وطن سے نکال دیا۔‘
Jere UrduGeo 51:35  لیکن اب صیون کی رہنے والی کہے، ’جو زیادتی میرے ساتھ ہوئی وہ بابل کے ساتھ کی جائے۔ جو قتل و غارت مجھ میں ہوئی وہ بابل کے باشندوں میں مچ جائے‘!“
Jere UrduGeo 51:36  رب یروشلم سے فرماتا ہے، ”دیکھ، مَیں خود تیرے حق میں لڑوں گا، مَیں خود تیرا بدلہ لوں گا۔ تب اُس کا سمندر خشک ہو جائے گا، اُس کے چشمے بند ہو جائیں گے۔
Jere UrduGeo 51:37  بابل ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ گیدڑ ہی اُس میں اپنا گھر بنا لیں گے۔ اُسے دیکھ کر گزرنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ ’توبہ توبہ‘ کہہ کر آگے نکلیں گے۔ کوئی بھی وہاں نہیں بسے گا۔
Jere UrduGeo 51:38  اِس وقت بابل کے باشندے شیرببر کی طرح دہاڑ رہے ہیں، وہ شیر کے بچوں کی طرح غُرا رہے ہیں۔
Jere UrduGeo 51:39  لیکن رب فرماتا ہے کہ وہ ابھی مست ہوں گے کہ مَیں اُن کے لئے ضیافت تیار کروں گا، ایک ایسی ضیافت جس میں وہ متوالے ہو کر خوشی کے نعرے ماریں گے، پھر ابدی نیند سو جائیں گے۔ اُس نیند سے وہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔
Jere UrduGeo 51:40  مَیں اُنہیں بھیڑ کے بچوں، مینڈھوں اور بکروں کی طرح قصائی کے پاس لے جاؤں گا۔
Jere UrduGeo 51:41  ہائے، بابل دشمن کے قبضے میں آ گیا ہے! جس کی تعریف پوری دنیا کرتی تھی وہ چھین لیا گیا ہے! اب اُسے دیکھ کر قوموں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔
Jere UrduGeo 51:42  سمندر بابل پر چڑھ آیا ہے، اُس کی گرجتی لہروں نے اُسے ڈھانپ لیا ہے۔
Jere UrduGeo 51:43  اُس کے شہر ریگستان بن گئے ہیں، اب چاروں طرف خشک اور ویران بیابان ہی نظر آتا ہے۔ نہ کوئی اُس میں رہتا، نہ اُس میں سے گزرتا ہے۔
Jere UrduGeo 51:44  مَیں بابل کے دیوتا بیل کو سزا دے کر اُس کے منہ سے وہ کچھ نکال دوں گا جو اُس نے ہڑپ کر لیا تھا۔ اب سے دیگر اقوام جوق در جوق اُس کے پاس نہیں آئیں گی، کیونکہ بابل کی فصیل بھی گر گئی ہے۔
Jere UrduGeo 51:45  اے میری قوم، بابل سے نکل آ! ہر ایک اپنی جان بچانے کے لئے وہاں سے بھاگ جائے، کیونکہ رب کا شدید غضب اُس پر نازل ہونے کو ہے۔
Jere UrduGeo 51:46  جب افواہیں ملک میں پھیل جائیں تو ہمت مت ہارنا، نہ خوف کھانا۔ کیونکہ ہر سال کوئی اَور افواہ پھیلے گی، ظلم پر ظلم اور حکمران پر حکمران آتا رہے گا۔
Jere UrduGeo 51:47  کیونکہ وہ وقت قریب ہی ہے جب مَیں بابل کے بُتوں کو سزا دوں گا۔ تب پورے ملک کی بےحرمتی ہو جائے گی، اور اُس کے مقتول اُس کے بیچ میں گر کر پڑے رہیں گے۔
Jere UrduGeo 51:48  تب آسمان و زمین اور جو کچھ اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے۔ کیونکہ تباہ کن دشمن شمال سے اُس پر حملہ کرنے آ رہا ہے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 51:49  ”بابل نے پوری دنیا میں بےشمار لوگوں کو قتل کیا ہے، لیکن اب وہ خود ہلاک ہو جائے گا، اِس لئے کہ اُس نے اِتنے اسرائیلیوں کو قتل کیا ہے۔
Jere UrduGeo 51:50  اے تلوار سے بچے ہوئے اسرائیلیو، رُکے نہ رہو بلکہ روانہ ہو جاؤ! دُوردراز ملک میں رب کو یاد کرو، یروشلم کا بھی خیال کرو!
Jere UrduGeo 51:51  بےشک تم کہتے ہو، ’ہم شرمندہ ہیں، ہماری سخت رُسوائی ہوئی ہے، شرم کے مارے ہم نے اپنے منہ کو ڈھانپ لیا ہے۔ کیونکہ پردیسی رب کے گھر کی مُقدّس ترین جگہوں میں گھس آئے ہیں۔‘
Jere UrduGeo 51:52  لیکن رب فرماتا ہے کہ وہ وقت آنے والا ہے جب مَیں بابل کے بُتوں کو سزا دوں گا۔ تب اُس کے پورے ملک میں موت کے گھاٹ اُترنے والوں کی آہیں سنائی دیں گی۔
Jere UrduGeo 51:53  خواہ بابل کی طاقت آسمان تک اونچی کیوں نہ ہو، خواہ وہ اپنے بلند قلعے کو کتنا مضبوط کیوں نہ کرے توبھی وہ گر جائے گا۔ مَیں تباہ کرنے والے فوجی اُس پر چڑھا لاؤں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Jere UrduGeo 51:54  ”سنو! بابل میں چیخیں بلند ہو رہی ہیں، ملکِ بابل دھڑام سے گر پڑا ہے۔
Jere UrduGeo 51:55  کیونکہ رب بابل کو برباد کر رہا، وہ اُس کا شور شرابہ بند کر رہا ہے۔ دشمن کی لہریں متلاطم سمندر کی طرح اُس پر چڑھ رہی ہیں، اُن کی گرجتی آواز فضا میں گونج رہی ہے۔
Jere UrduGeo 51:56  کیونکہ تباہ کن دشمن بابل پر حملہ کرنے آ رہا ہے۔ تب اُس کے سورماؤں کو پکڑا جائے گا اور اُن کی کمانیں ٹوٹ جائیں گی۔ کیونکہ رب انتقام کا خدا ہے، وہ ہر انسان کو اُس کا مناسب اجر دے گا۔“
Jere UrduGeo 51:57  دنیا کا بادشاہ جس کا نام رب الافواج ہے فرماتا ہے، ”مَیں بابل کے بڑوں کو متوالا کروں گا، خواہ وہ بزرگ، دانش مند، گورنر، سرکاری افسر یا فوجی کیوں نہ ہوں۔ تب وہ ابدی نیند سو جائیں گے اور دوبارہ کبھی نہیں اُٹھیں گے۔“
Jere UrduGeo 51:58  رب فرماتا ہے، ”بابل کی موٹی موٹی فصیل کو خاک میں ملایا جائے گا، اور اُس کے اونچے اونچے دروازے راکھ ہو جائیں گے۔ تب یہ کہاوت بابل پر صادق آئے گی، ’اقوام کی محنت مشقت بےفائدہ رہی، جو کچھ اُنہوں نے بڑی مشکل سے بنایا وہ نذرِ آتش ہو گیا ہے‘۔“
Jere UrduGeo 51:59  یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کے چوتھے سال میں یرمیاہ نبی نے یہ کلام سرایاہ بن نیریاہ بن محسیاہ کے سپرد کر دیا جو اُس وقت بادشاہ کے ساتھ بابل کے لئے روانہ ہوا۔ سفر کا پورا بندوبست سرایاہ کے ہاتھ میں تھا۔
Jere UrduGeo 51:60  یرمیاہ نے طومار میں بابل پر نازل ہونے والی آفت کی پوری تفصیل لکھ دی تھی۔ اُس کے بابل کے بارے میں تمام پیغامات اُس میں قلم بند تھے۔
Jere UrduGeo 51:61  اُس نے سرایاہ سے کہا، ”بابل پہنچ کر دھیان سے طومار کی تمام باتوں کی تلاوت کریں۔
Jere UrduGeo 51:62  تب دعا کریں، ’اے رب، تُو نے اعلان کیا ہے کہ مَیں بابل کو یوں تباہ کروں گا کہ آئندہ نہ انسان، نہ حیوان اُس میں بسے گا۔ شہر ابد تک ویران و سنسان رہے گا۔‘
Jere UrduGeo 51:63  پوری کتاب کی تلاوت کے اختتام پر اُسے پتھر کے ساتھ باندھ لیں، پھر دریائے فرات میں پھینک کر
Jere UrduGeo 51:64  بولیں، ’بابل کا بیڑا اِس پتھر کی طرح غرق ہو جائے گا۔ جو آفت مَیں اُس پر نازل کروں گا اُس سے اُسے یوں خاک میں ملایا جائے گا کہ دوبارہ کبھی نہیں اُٹھے گا۔ وہ سراسر ختم ہو جائے گا‘۔“ یرمیاہ کے پیغامات یہاں اختتام پر پہنچ گئے ہیں۔
Chapter 52
Jere UrduGeo 52:1  صِدقیاہ 21 سال کی عمر میں بادشاہ بنا، اور یروشلم میں اُس کی حکومت کا دورانیہ 11 سال تھا۔ اُس کی ماں حموطل بنت یرمیاہ لِبناہ شہر کی رہنے والی تھی۔
Jere UrduGeo 52:2  یہویقیم کی طرح صِدقیاہ ایسا کام کرتا رہا جو رب کو ناپسند تھا۔
Jere UrduGeo 52:3  رب یروشلم اور یہوداہ کے باشندوں سے اِتنا ناراض ہوا کہ آخر میں اُس نے اُنہیں اپنے حضور سے خارج کر دیا۔ ایک دن صِدقیاہ بابل کے بادشاہ سے سرکش ہوا،
Jere UrduGeo 52:4  اِس لئے شاہِ بابل نبوکدنضر تمام فوج اپنے ساتھ لے کر دوبارہ یروشلم پہنچا تاکہ اُس پر حملہ کرے۔ صِدقیاہ کی حکومت کے نویں سال میں بابل کی فوج یروشلم کا محاصرہ کرنے لگی۔ یہ کام دسویں مہینے کے دسویں دن شروع ہوا۔ پورے شہر کے ارد گرد بادشاہ نے پُشتے بنوائے۔
Jere UrduGeo 52:5  صِدقیاہ کی حکومت کے 11ویں سال تک یروشلم قائم رہا۔
Jere UrduGeo 52:6  لیکن پھر کال نے شہر میں زور پکڑا، اور عوام کے لئے کھانے کی چیزیں نہ رہیں۔ چوتھے مہینے کے نویں دن
Jere UrduGeo 52:7  بابل کے فوجیوں نے فصیل میں رخنہ ڈال دیا۔ اُسی رات صِدقیاہ اپنے تمام فوجیوں سمیت فرار ہونے میں کامیاب ہوا، اگرچہ شہر دشمن سے گھرا ہوا تھا۔ وہ فصیل کے اُس دروازے سے نکلے جو شاہی باغ کے ساتھ ملحق دو دیواروں کے بیچ میں تھا۔ وہ وادیٔ یردن کی طرف بھاگنے لگے،
Jere UrduGeo 52:8  لیکن بابل کی فوج نے بادشاہ کا تعاقب کر کے اُسے یریحو کے میدان میں پکڑ لیا۔ اُس کے فوجی اُس سے الگ ہو کر چاروں طرف منتشر ہو گئے،
Jere UrduGeo 52:9  اور وہ خود گرفتار ہو گیا۔ پھر اُسے ملکِ حمات کے شہر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس لایا گیا، اور وہیں اُس نے صِدقیاہ پر فیصلہ صادر کیا۔
Jere UrduGeo 52:10  صِدقیاہ کے دیکھتے دیکھتے شاہِ بابل نے رِبلہ میں اُس کے بیٹوں کو قتل کیا۔ ساتھ ساتھ اُس نے یہوداہ کے تمام بزرگوں کو بھی موت کے گھاٹ اُتار دیا۔
Jere UrduGeo 52:11  پھر اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نکلوا کر اُسے پیتل کی زنجیروں میں جکڑ لیا اور بابل لے گیا جہاں وہ جیتے جی رہا۔
Jere UrduGeo 52:12  شاہِ بابل نبوکدنضر کی حکومت کے 19ویں سال میں بادشاہ کا خاص افسر نبوزرادان یروشلم پہنچا۔ وہ شاہی محافظوں پر مقرر تھا۔ پانچویں مہینے کے ساتویں دن اُس نے آ کر
Jere UrduGeo 52:13  رب کے گھر، شاہی محل اور یروشلم کے تمام مکانوں کو جلا دیا۔ ہر بڑی عمارت بھسم ہو گئی۔
Jere UrduGeo 52:14  اُس نے اپنے تمام فوجیوں سے شہر کی پوری فصیل کو بھی گرا دیا۔
Jere UrduGeo 52:15  پھر نبوزرادان نے سب کو جلاوطن کر دیا جو یروشلم میں پیچھے رہ گئے تھے۔ وہ بھی اُن میں شامل تھے جو جنگ کے دوران غداری کر کے شاہِ بابل کے پیچھے لگ گئے تھے۔ نبوزرادان باقی ماندہ کاری گر اور غریبوں میں سے بھی کچھ بابل لے گیا۔
Jere UrduGeo 52:16  لیکن اُس نے سب سے نچلے طبقے کے بعض لوگوں کو ملکِ یہوداہ میں چھوڑ دیا تاکہ وہ انگور کے باغوں اور کھیتوں کو سنبھالیں۔
Jere UrduGeo 52:17  بابل کے فوجیوں نے رب کے گھر میں جا کر پیتل کے دونوں ستونوں، پانی کے باسنوں کو اُٹھانے والی ہتھ گاڑیوں اور سمندر نامی پیتل کے حوض کو توڑ دیا اور سارا پیتل اُٹھا کر بابل لے گئے۔
Jere UrduGeo 52:18  وہ رب کے گھر کی خدمت سرانجام دینے کے لئے درکار سامان بھی لے گئے یعنی بالٹیاں، بیلچے، بتی کترنے کے اوزار، چھڑکاؤ کے کٹورے، پیالے اور پیتل کا باقی سارا سامان۔
Jere UrduGeo 52:19  خالص سونے اور چاندی کے برتن بھی اِس میں شامل تھے یعنی باسن، جلتے ہوئے کوئلے کے برتن، چھڑکاؤ کے کٹورے، بالٹیاں، شمع دان، پیالے اور مَے کی نذریں پیش کرنے کے برتن۔ شاہی محافظوں کا یہ افسر سارا سامان اُٹھا کر بابل لے گیا۔
Jere UrduGeo 52:20  جب دونوں ستونوں، سمندر نامی حوض، حوض کو اُٹھانے والے پیتل کے بَیلوں اور باسنوں کو اُٹھانے والی ہتھ گاڑیوں کا پیتل تڑوایا گیا تو وہ اِتنا وزنی تھا کہ اُسے تولا نہ جا سکا۔ سلیمان بادشاہ نے یہ چیزیں رب کے گھر کے لئے بنوائی تھیں۔
Jere UrduGeo 52:21  ہر ستون کی اونچائی 27 فٹ اور گھیرا 18 فٹ تھا۔ دونوں کھوکھلے تھے، اور اُن کی دیواروں کی موٹائی 3 انچ تھی۔
Jere UrduGeo 52:22  اُن کے بالائی حصوں کی اونچائی ساڑھے سات فٹ تھی، اور وہ پیتل کی جالی اور اناروں سے سجے ہوئے تھے۔
Jere UrduGeo 52:23  96 انار لگے ہوئے تھے۔ جالی کے ارد گرد کُل 100 انار لگے تھے۔
Jere UrduGeo 52:24  شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان نے ذیل کے قیدیوں کو الگ کر دیا: امامِ اعظم سرایاہ، اُس کے بعد آنے والے امام صفنیاہ، رب کے گھر کے تین دربانوں،
Jere UrduGeo 52:25  شہر کے بچے ہوؤں میں سے اُس افسر کو جو شہر کے فوجیوں پر مقرر تھا، صِدقیاہ بادشاہ کے سات مشیروں، اُمّت کی بھرتی کرنے والے افسر اور شہر میں موجود اُس کے 60 مردوں کو۔
Jere UrduGeo 52:26  نبوزرادان اِن سب کو الگ کر کے صوبہ حمات کے شہر رِبلہ لے گیا جہاں شاہِ بابل تھا۔
Jere UrduGeo 52:27  وہاں نبوکدنضر نے اُنہیں سزائے موت دی۔ یوں یہوداہ کے باشندوں کو جلاوطن کر دیا گیا۔
Jere UrduGeo 52:28  نبوکدنضر نے اپنی حکومت کے 7ویں سال میں یہوداہ کے 3,023 افراد،
Jere UrduGeo 52:29  18ویں سال میں یروشلم کے 832 افراد،
Jere UrduGeo 52:30  اور 23ویں سال میں 745 افراد کو جلاوطن کر دیا۔ یہ آخری لوگ شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان کے ذریعے بابل لائے گئے۔ کُل 4,600 افراد جلاوطن ہوئے۔
Jere UrduGeo 52:31  یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین کی جلاوطنی کے 37ویں سال میں اَویل مرودک بابل کا بادشاہ بنا۔ اُسی سال کے 12ویں مہینے کے 25ویں دن اُس نے یہویاکین کو قیدخانے سے آزاد کر دیا۔
Jere UrduGeo 52:32  اُس نے اُس کے ساتھ نرم باتیں کر کے اُسے عزت کی ایسی کرسی پر بٹھایا جو بابل میں جلاوطن کئے گئے باقی بادشاہوں کی نسبت زیادہ اہم تھی۔
Jere UrduGeo 52:33  یہویاکین کو قیدی کے کپڑے اُتارنے کی اجازت ملی، اور اُسے زندگی بھر بادشاہ کی میز پر باقاعدگی سے کھانا کھانے کا شرف حاصل رہا۔
Jere UrduGeo 52:34  بادشاہ نے مقرر کیا کہ یہویاکین کو عمر بھر اِتنا وظیفہ ملتا رہے کہ اُس کی روزمرہ ضروریات پوری ہوتی رہیں۔