NUMBERS
Up
Chapter 1
Numb | UrduGeo | 1:1 | اسرائیلیوں کو مصر سے نکلے ہوئے ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا تھا۔ اب تک وہ دشتِ سینا میں تھے۔ دوسرے سال کے دوسرے مہینے کے پہلے دن رب ملاقات کے خیمے میں موسیٰ سے ہم کلام ہوا۔ اُس نے کہا، | |
Numb | UrduGeo | 1:2 | ”تُو اور ہارون تمام اسرائیلیوں کی مردم شماری کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق کرنا۔ اُن تمام مردوں کی فہرست بنانا | |
Numb | UrduGeo | 1:10 | یوسف کے بیٹے افرائیم کے قبیلے سے اِلی سمع بن عمی ہود، یوسف کے بیٹے منسّی کے قبیلے سے جملی ایل بن فدا ہصور، | |
Numb | UrduGeo | 1:16 | یہی مرد جماعت سے اِس کام کے لئے بُلائے گئے۔ وہ اپنے قبیلوں کے راہنما اور کنبوں کے سرپرست تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 1:18 | اُسی دن پوری جماعت کو اکٹھا کیا۔ ہر اسرائیلی مرد جو کم از کم 20 سال کا تھا رجسٹر میں درج کیا گیا۔ رجسٹر کی ترتیب اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 1:19 | سب کچھ ویسا ہی کیا گیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔ موسیٰ نے سینا کے ریگستان میں لوگوں کی مردم شماری کی۔ نتیجہ یہ نکلا: | |
Numb | UrduGeo | 1:50 | اِس کے بجائے اُنہیں شریعت کی سکونت گاہ اور اُس کا سارا سامان سنبھالنے کی ذمہ داری دینا۔ وہ سفر کرتے وقت یہ خیمہ اور اُس کا سارا سامان اُٹھا کر لے جائیں، اُس کی خدمت کے لئے حاضر رہیں اور رُکتے وقت اُسے اپنے خیموں سے گھیرے رکھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 1:51 | روانہ ہوتے وقت وہی خیمے کو سمیٹیں اور رُکتے وقت وہی اُسے لگائیں۔ اگر کوئی اَور اُس کے قریب آئے تو اُسے سزائے موت دی جائے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 1:52 | باقی اسرائیلی خیمہ گاہ میں اپنے اپنے دستے کے مطابق اور اپنے اپنے علَم کے ارد گرد اپنے خیمے لگائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 1:53 | لیکن لاوی اپنے خیموں سے شریعت کی سکونت گاہ کو گھیر لیں تاکہ میرا غضب کسی غلط شخص کے نزدیک آنے سے اسرائیلیوں کی جماعت پر نازل نہ ہو جائے۔ یوں لاویوں کو شریعت کی سکونت گاہ کو سنبھالنا ہے۔“ | |
Chapter 2
Numb | UrduGeo | 2:2 | کہ اسرائیلی اپنے خیمے کچھ فاصلے پر ملاقات کے خیمے کے ارد گرد لگائیں۔ ہر ایک اپنے اپنے علَم اور اپنے اپنے آبائی گھرانے کے نشان کے ساتھ خیمہ زن ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 2:3 | اِن ہدایات کے مطابق مقدِس کے مشرق میں یہوداہ کا علَم تھا جس کے ارد گرد تین دستے خیمہ زن تھے۔ پہلے، یہوداہ کا قبیلہ جس کا کمانڈر نحسون بن عمی نداب تھا، | |
Numb | UrduGeo | 2:10 | مقدِس کے جنوب میں روبن کا علَم تھا جس کے ارد گرد تین دستے خیمہ زن تھے۔ پہلے، روبن کا قبیلہ جس کا کمانڈر اِلی صور بن شدیور تھا، | |
Numb | UrduGeo | 2:16 | تینوں قبیلوں کے فوجیوں کی کُل تعداد 1,51,450 تھی۔ روانہ ہوتے وقت یہ مشرقی قبیلوں کے پیچھے چلتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 2:17 | اِن جنوبی قبیلوں کے بعد لاوی ملاقات کا خیمہ اُٹھا کر قبیلوں کے عین بیچ میں چلتے تھے۔ قبیلے اُس ترتیب سے روانہ ہوتے تھے جس ترتیب سے وہ اپنے خیمے لگاتے تھے۔ ہر قبیلہ اپنے علَم کے پیچھے چلتا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 2:18 | مقدِس کے مغرب میں افرائیم کا علَم تھا جس کے ارد گرد تین دستے خیمہ زن تھے۔ پہلے، افرائیم کا قبیلہ جس کا کمانڈر اِلی سمع بن عمی ہود تھا، | |
Numb | UrduGeo | 2:24 | تینوں قبیلوں کے فوجیوں کی کُل تعداد 1,08,100 تھی۔ روانہ ہوتے وقت یہ جنوبی قبیلوں کے پیچھے چلتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 2:25 | مقدِس کے شمال میں دان کا علَم تھا جس کے ارد گرد تین دستے خیمہ زن تھے۔ پہلے، دان کا قبیلہ جس کا کمانڈر اخی عزر بن عمی شدی تھا، | |
Numb | UrduGeo | 2:31 | تینوں قبیلوں کی کُل تعداد 1,57,600 تھی۔ وہ آخر میں اپنا علَم اُٹھا کر روانہ ہوتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 2:33 | صرف لاوی اِس تعداد میں شامل نہیں تھے، کیونکہ رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا کہ اُن کی بھرتی نہ کی جائے۔ | |
Chapter 3
Numb | UrduGeo | 3:1 | یہ ہارون اور موسیٰ کے خاندان کا بیان ہے۔ اُس وقت کا ذکر ہے جب رب نے سینا پہاڑ پر موسیٰ سے بات کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:4 | لیکن ندب اور ابیہو اُس وقت مر گئے جب اُنہوں نے دشتِ سینا میں رب کے حضور ناجائز آگ پیش کی۔ چونکہ وہ بےاولاد تھے اِس لئے ہارون کے جیتے جی صرف اِلی عزر اور اِتمر امام کی خدمت سرانجام دیتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:8 | وہ ملاقات کے خیمے کا سامان سنبھالیں اور تمام اسرائیلیوں کے لئے مقدِس کے فرائض ادا کریں۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:9 | تمام اسرائیلیوں میں سے صرف لاویوں کو ہارون اور اُس کے بیٹوں کی خدمت کے لئے مقرر کر۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:10 | لیکن صرف ہارون اور اُس کے بیٹوں کو امام کی حیثیت حاصل ہے۔ جو بھی باقیوں میں سے اُن کی ذمہ داریاں اُٹھانے کی کوشش کرے گا اُسے سزائے موت دی جائے گی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 3:12 | ”مَیں نے اسرائیلیوں میں سے لاویوں کو چن لیا ہے۔ وہ تمام اسرائیلی پہلوٹھوں کے عوض میرے لئے مخصوص ہیں، | |
Numb | UrduGeo | 3:13 | کیونکہ تمام پہلوٹھے میرے ہی ہیں۔ جس دن مَیں نے مصر میں تمام پہلوٹھوں کو مار دیا اُس دن مَیں نے اسرائیل کے پہلوٹھوں کو اپنے لئے مخصوص کیا، خواہ وہ انسان کے تھے یا حیوان کے۔ وہ میرے ہی ہیں۔ مَیں رب ہوں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 3:15 | ”لاویوں کو گن کر اُن کے آبائی گھرانوں اور کنبوں کے مطابق رجسٹر میں درج کرنا۔ ہر بیٹے کو گننا ہے جو ایک ماہ یا اِس سے زائد کا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 3:19 | قِہات کے چار کنبے اُس کے بیٹوں عمرام، اِضہار، حبرون اور عُزی ایل کے نام رکھتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:20 | مِراری کے دو کنبے اُس کے بیٹوں محلی اور مُوشی کے نام رکھتے تھے۔ غرض لاوی کے قبیلے کے کنبے اُس کے پوتوں کے نام رکھتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:26 | خیمے اور قربان گاہ کی چاردیواری کے پردے، چاردیواری کے دروازے کا پردہ اور تمام رسّے۔ اِن چیزوں سے متعلق ساری خدمت اُن کی ذمہ داری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:28 | کے 8,600 مرد تھے جو ایک ماہ یا اِس سے زائد کے تھے اور جن کو مقدِس کی خدمت کرنی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:31 | اور وہ یہ چیزیں سنبھالتے تھے: عہد کا صندوق، میز، شمع دان، قربان گاہیں، وہ برتن اور ساز و سامان جو مقدِس میں استعمال ہوتا تھا اور مُقدّس ترین کمرے کا پردہ۔ اِن چیزوں سے متعلق ساری خدمت اُن کی ذمہ داری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:32 | ہارون امام کا بیٹا اِلی عزر لاویوں کے تمام راہنماؤں پر مقرر تھا۔ وہ اُن تمام لوگوں کا انچارج تھا جو مقدِس کی دیکھ بھال کرتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:35 | اُن کا راہنما صوری ایل بن ابی خیل تھا۔ اُنہیں اپنے ڈیرے مقدِس کے شمال میں ڈالنے تھے، | |
Numb | UrduGeo | 3:36 | اور وہ یہ چیزیں سنبھالتے تھے: خیمے کے تختے، اُس کے شہتیر، کھمبے، پائے اور اِس طرح کا سارا سامان۔ اِن چیزوں سے متعلق ساری خدمت اُن کی ذمہ داری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:38 | موسیٰ، ہارون اور اُن کے بیٹوں کو اپنے ڈیرے مشرق میں مقدِس کے سامنے ڈالنے تھے۔ اُن کی ذمہ داری مقدِس میں بنی اسرائیل کے لئے خدمت کرنا تھی۔ اُن کے علاوہ جو بھی مقدِس میں داخل ہونے کی کوشش کرتا اُسے سزائے موت دینی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:39 | اُن لاوی مردوں کی کُل تعداد جو ایک ماہ یا اِس سے زائد کے تھے 22,000 تھی۔ رب کے کہنے پر موسیٰ اور ہارون نے اُنہیں کنبوں کے مطابق گن کر رجسٹر میں درج کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:40 | رب نے موسیٰ سے کہا، ”تمام اسرائیلی پہلوٹھوں کو گننا جو ایک ماہ یا اِس سے زائد کے ہیں اور اُن کے نام رجسٹر میں درج کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:41 | اُن تمام پہلوٹھوں کی جگہ لاویوں کو میرے لئے مخصوص کرنا۔ اِسی طرح اسرائیلیوں کے مویشیوں کے پہلوٹھوں کی جگہ لاویوں کے مویشی میرے لئے مخصوص کرنا۔ مَیں رب ہوں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 3:45 | ”مجھے تمام اسرائیلی پہلوٹھوں کی جگہ لاویوں کو پیش کرنا۔ اِسی طرح مجھے اسرائیلیوں کے مویشیوں کی جگہ لاویوں کے مویشی پیش کرنا۔ لاوی میرے ہی ہیں۔ مَیں رب ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 3:47 | ہر ایک کے عوض چاندی کے پانچ سِکے لے جو مقدِس کے وزن کے مطابق ہوں (فی سِکہ تقریباً 11 گرام)۔ | |
Chapter 4
Numb | UrduGeo | 4:2 | ”لاوی کے قبیلے میں سے قِہاتیوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:3 | اُن تمام مردوں کو رجسٹر میں درج کرنا جو 30 سے لے کر 50 سال کے ہیں اور ملاقات کے خیمے میں خدمت کرنے کے لئے آ سکتے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:5 | جب خیمے کو سفر کے لئے سمیٹنا ہے تو ہارون اور اُس کے بیٹے داخل ہو کر مُقدّس ترین کمرے کا پردہ اُتاریں اور اُسے شریعت کے صندوق پر ڈال دیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:6 | اِس پر وہ تخس کی کھالوں کا غلاف اور آخر میں پوری طرح نیلے رنگ کا کپڑا بچھائیں۔ اِس کے بعد وہ صندوق کو اُٹھانے کی لکڑیاں لگائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:7 | وہ اُس میز پر بھی نیلے رنگ کا کپڑا بچھائیں جس پر رب کو روٹی پیش کی جاتی ہے۔ اُس پر تھال، پیالے، مَے کی نذریں پیش کرنے کے برتن اور مرتبان رکھے جائیں۔ جو روٹی ہمیشہ میز پر ہوتی ہے وہ بھی اُس پر رہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:8 | ہارون اور اُس کے بیٹے اِن تمام چیزوں پر قرمزی رنگ کا کپڑا بچھا کر آخر میں اُن کے اوپر تخس کی کھالوں کا غلاف ڈالیں۔ اِس کے بعد وہ میز کو اُٹھانے کی لکڑیاں لگائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:9 | وہ شمع دان اور اُس کے سامان پر یعنی اُس کے چراغ، بتی کترنے کی قینچیوں، جلتے کوئلے کے چھوٹے برتنوں اور تیل کے برتنوں پر نیلے رنگ کا کپڑا رکھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:10 | یہ سب کچھ وہ تخس کی کھالوں کے غلاف میں لپیٹیں اور اُسے اُٹھا کر لے جانے کے لئے ایک چوکھٹے پر رکھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:11 | وہ بخور جلانے کی سونے کی قربان گاہ پر بھی نیلے رنگ کا کپڑا بچھا کر اُس پر تخس کی کھالوں کا غلاف ڈالیں اور پھر اُسے اُٹھانے کی لکڑیاں لگائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:12 | وہ سارا سامان جو مُقدّس کمرے میں استعمال ہوتا ہے لے کر نیلے رنگ کے کپڑے میں لپیٹیں، اُس پر تخس کی کھالوں کا غلاف ڈالیں اور اُسے اُٹھا کر لے جانے کے لئے ایک چوکھٹے پر رکھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:13 | پھر وہ جانوروں کو جلانے کی قربان گاہ کو راکھ سے صاف کر کے اُس پر ارغوانی رنگ کا کپڑا بچھائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:14 | اُس پر وہ قربان گاہ کی خدمت کے لئے سارا ضروری سامان رکھیں یعنی چھڑکاؤ کے کٹورے، جلتے ہوئے کوئلے کے برتن، بیلچے اور کانٹے۔ اِس سامان پر وہ تخس کی کھالوں کا غلاف ڈال کر قربان گاہ کو اُٹھانے کی لکڑیاں لگائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:15 | سفر کے لئے روانہ ہوتے وقت یہ سب کچھ اُٹھا کر لے جانا قِہاتیوں کی ذمہ داری ہے۔ لیکن لازم ہے کہ پہلے ہارون اور اُس کے بیٹے یہ تمام مُقدّس چیزیں ڈھانپیں۔ قِہاتی اِن میں سے کوئی بھی چیز نہ چھوئیں ورنہ مر جائیں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:16 | ہارون امام کا بیٹا اِلی عزر پورے مُقدّس خیمے اور اُس کے سامان کا انچارج ہو۔ اِس میں چراغوں کا تیل، بخور، غلہ کی روزانہ نذر اور مسح کا تیل بھی شامل ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 4:19 | چنانچہ جب وہ مُقدّس ترین چیزوں کے پاس آئیں تو ہارون اور اُس کے بیٹے ہر ایک کو اُس سامان کے پاس لے جائیں جو اُسے اُٹھا کر لے جانا ہے تاکہ وہ نہ مریں بلکہ جیتے رہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:20 | قِہاتی ایک لمحے کے لئے بھی مُقدّس چیزیں دیکھنے کے لئے اندر نہ جائیں، ورنہ وہ مر جائیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 4:23 | اُن تمام مردوں کو رجسٹر میں درج کرنا جو 30 سے لے کر 50 سال کے ہیں اور ملاقات کے خیمے میں خدمت کے لئے آ سکتے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:25 | ملاقات کا خیمہ، اُس کی چھت، چھت پر رکھی ہوئی تخس کی کھال کی پوشش، خیمے کے دروازے کا پردہ، | |
Numb | UrduGeo | 4:26 | خیمے اور قربان گاہ کی چاردیواری کے پردے، چاردیواری کے دروازے کا پردہ، اُس کے رسّے اور اُسے لگانے کا باقی سامان۔ وہ اُن تمام کاموں کے ذمہ دار ہیں جو اِن چیزوں سے منسلک ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:27 | جَیرسونیوں کی پوری خدمت ہارون اور اُس کے بیٹوں کی ہدایات کے مطابق ہو۔ خبردار رہو کہ وہ سب کچھ عین ہدایات کے مطابق اُٹھا کر لے جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:28 | یہ سب ملاقات کے خیمے میں جَیرسونیوں کی ذمہ داریاں ہیں۔ اِس کام میں ہارون امام کا بیٹا اِتمر اُن پر مقرر ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 4:29 | رب نے کہا، ”مِراری کی اولاد کی مردم شماری بھی اُن کے آبائی گھرانوں اور کنبوں کے مطابق کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:30 | اُن تمام مردوں کو رجسٹر میں درج کرنا جو 30 سے لے کر 50 سال کے ہیں اور ملاقات کے خیمے میں خدمت کے لئے آ سکتے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:31 | وہ ملاقات کے خیمے کی یہ چیزیں اُٹھا کر لے جانے کے ذمہ دار ہیں: دیوار کے تختے، شہتیر، کھمبے اور پائے، | |
Numb | UrduGeo | 4:32 | پھر خیمے کی چاردیواری کے کھمبے، پائے، میخیں، رسّے اور یہ چیزیں لگانے کا سامان۔ ہر ایک کو تفصیل سے بتانا کہ وہ کیا کیا اُٹھا کر لے جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:33 | یہ سب کچھ مِراریوں کی ملاقات کے خیمے میں ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ اِس کام میں ہارون امام کا بیٹا اِتمر اُن پر مقرر ہو۔“ | |
Numb | UrduGeo | 4:34 | موسیٰ، ہارون اور جماعت کے راہنماؤں نے قِہاتیوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:35 | اُنہوں نے اُن تمام مردوں کو رجسٹر میں درج کیا جو 30 سے لے کر 50 سال کے تھے اور جو ملاقات کے خیمے میں خدمت کر سکتے تھے۔ اُن کی کُل تعداد 2,750 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کی معرفت فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:36 | اُنہوں نے اُن تمام مردوں کو رجسٹر میں درج کیا جو 30 سے لے کر 50 سال کے تھے اور جو ملاقات کے خیمے میں خدمت کر سکتے تھے۔ اُن کی کُل تعداد 2,750 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کی معرفت فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:37 | اُنہوں نے اُن تمام مردوں کو رجسٹر میں درج کیا جو 30 سے لے کر 50 سال کے تھے اور جو ملاقات کے خیمے میں خدمت کر سکتے تھے۔ اُن کی کُل تعداد 2,750 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کی معرفت فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:38 | پھر جَیرسونیوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 2,630 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:39 | پھر جَیرسونیوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 2,630 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:40 | پھر جَیرسونیوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 2,630 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:41 | پھر جَیرسونیوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 2,630 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:42 | پھر مِراریوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 3,200 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:43 | پھر مِراریوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 3,200 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:44 | پھر مِراریوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 3,200 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:45 | پھر مِراریوں کی مردم شماری اُن کے کنبوں اور آبائی گھرانوں کے مطابق ہوئی۔ خدمت کے لائق مردوں کی کُل تعداد 3,200 تھی۔ موسیٰ اور ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کے ذریعے فرمایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:46 | لاویوں کے اُن مردوں کی کُل تعداد 8,580 تھی جنہیں ملاقات کے خیمے میں خدمت کرنا اور سفر کرتے وقت اُسے اُٹھا کر لے جانا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:47 | لاویوں کے اُن مردوں کی کُل تعداد 8,580 تھی جنہیں ملاقات کے خیمے میں خدمت کرنا اور سفر کرتے وقت اُسے اُٹھا کر لے جانا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 4:48 | لاویوں کے اُن مردوں کی کُل تعداد 8,580 تھی جنہیں ملاقات کے خیمے میں خدمت کرنا اور سفر کرتے وقت اُسے اُٹھا کر لے جانا تھا۔ | |
Chapter 5
Numb | UrduGeo | 5:2 | ”اسرائیلیوں کو حکم دے کہ ہر اُس شخص کو خیمہ گاہ سے باہر کر دو جس کو وبائی جِلدی بیماری ہے، جس کے زخموں سے مائع نکلتا رہتا ہے یا جو کسی لاش کو چھونے سے ناپاک ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:3 | خواہ مرد ہو یا عورت، سب کو خیمہ گاہ کے باہر بھیج دینا تاکہ وہ خیمہ گاہ کو ناپاک نہ کریں جہاں مَیں تمہارے درمیان سکونت کرتا ہوں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 5:4 | اسرائیلیوں نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کو کہا تھا۔ اُنہوں نے رب کے حکم کے عین مطابق اِس طرح کے تمام لوگوں کو خیمہ گاہ سے باہر کر دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:6 | ”اسرائیلیوں کو ہدایت دینا کہ جو بھی کسی سے غلط سلوک کرے وہ میرے ساتھ بےوفائی کرتا ہے اور قصوروار ہے، خواہ مرد ہو یا عورت۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:7 | لازم ہے کہ وہ اپنا گناہ تسلیم کرے اور اُس کا پورا معاوضہ دے بلکہ متاثرہ شخص کا نقصان پورا کرنے کے علاوہ 20 فیصد زیادہ دے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:8 | لیکن اگر وہ شخص جس کا قصور کیا گیا تھا مر چکا ہو اور اُس کا کوئی وارث نہ ہو جو یہ معاوضہ وصول کر سکے تو پھر اُسے رب کو دینا ہے۔ امام کو یہ معاوضہ اُس مینڈھے کے علاوہ ملے گا جو قصوروار اپنے کفارہ کے لئے دے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:9 | نیز امام کو اسرائیلیوں کی قربانیوں میں سے وہ کچھ ملنا ہے جو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر اُسے دیا جاتا ہے۔ یہ حصہ صرف اماموں کو ہی ملنا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 5:10 | نیز امام کو اسرائیلیوں کی قربانیوں میں سے وہ کچھ ملنا ہے جو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر اُسے دیا جاتا ہے۔ یہ حصہ صرف اماموں کو ہی ملنا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 5:12 | ”اسرائیلیوں کو بتانا، ہو سکتا ہے کہ کوئی شادی شدہ عورت بھٹک کر اپنے شوہر سے بےوفا ہو جائے اور | |
Numb | UrduGeo | 5:13 | کسی اَور سے ہم بستر ہو کر ناپاک ہو جائے۔ اُس کے شوہر نے اُسے نہیں دیکھا، کیونکہ یہ پوشیدگی میں ہوا ہے اور نہ کسی نے اُسے پکڑا، نہ اِس کا کوئی گواہ ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:14 | اگر شوہر کو اپنی بیوی کی وفاداری پر شک ہو اور وہ غیرت کھانے لگے، لیکن یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ میری بیوی قصوروار ہے کہ نہیں | |
Numb | UrduGeo | 5:15 | تو وہ اپنی بیوی کو امام کے پاس لے آئے۔ ساتھ ساتھ وہ اپنی بیوی کے لئے قربانی کے طور پر جَو کا ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ لے آئے۔ اِس پر نہ تیل اُنڈیلا جائے، نہ بخور ڈالا جائے، کیونکہ غلہ کی یہ نذر غیرت کی نذر ہے جس کا مقصد ہے کہ پوشیدہ قصور ظاہر ہو جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:18 | پھر وہ عورت کو رب کو پیش کر کے اُس کے بال کھلوائے اور اُس کے ہاتھوں پر میدے کی نذر رکھے۔ امام کے اپنے ہاتھ میں کڑوے پانی کا وہ برتن ہو جو لعنت کا باعث ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:19 | پھر وہ عورت کو قَسم کھلا کر کہے، ’اگر کوئی اَور آدمی آپ سے ہم بستر نہیں ہوا ہے اور آپ ناپاک نہیں ہوئی ہیں تو اِس کڑوے پانی کی لعنت کا آپ پر کوئی اثر نہ ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:20 | لیکن اگر آپ بھٹک کر اپنے شوہر سے بےوفا ہو گئی ہیں اور کسی اَور سے ہم بستر ہو کر ناپاک ہو گئی ہیں | |
Numb | UrduGeo | 5:21 | تو رب آپ کو آپ کی قوم کے سامنے لعنتی بنائے۔ آپ بانجھ ہو جائیں اور آپ کا پیٹ پھول جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:22 | جب لعنت کا یہ پانی آپ کے پیٹ میں اُترے تو آپ بانجھ ہو جائیں اور آپ کا پیٹ پھول جائے۔‘ اِس پر عورت کہے، ’آمین، ایسا ہی ہو۔‘ | |
Numb | UrduGeo | 5:23 | پھر امام یہ لعنت لکھ کر کاغذ کو برتن کے پانی میں یوں دھو دے کہ اُس پر لکھی ہوئی باتیں پانی میں گھل جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:25 | لیکن پہلے امام اُس کے ہاتھوں میں سے غیرت کی قربانی لے کر اُسے غلہ کی نذر کے طور پر رب کے سامنے ہلائے اور پھر قربان گاہ کے پاس لے آئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:26 | اُس پر وہ مٹھی بھر یادگاری کی قربانی کے طور پر جلائے۔ اِس کے بعد وہ عورت کو پانی پلائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:27 | اگر وہ اپنے شوہر سے بےوفا تھی اور ناپاک ہو گئی ہے تو وہ بانجھ ہو جائے گی، اُس کا پیٹ پھول جائے گا اور وہ اپنی قوم کے سامنے لعنتی ٹھہرے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:28 | لیکن اگر وہ پاک صاف ہے تو اُسے سزا نہیں دی جائے گی اور وہ بچے جنم دینے کے قابل رہے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:29 | چنانچہ ایسا ہی کرنا ہے جب شوہر غیرت کھائے اور اُسے اپنی بیوی پر زنا کا شک ہو۔ بیوی کو قربان گاہ کے سامنے کھڑا کیا جائے اور امام یہ سب کچھ کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 5:30 | چنانچہ ایسا ہی کرنا ہے جب شوہر غیرت کھائے اور اُسے اپنی بیوی پر زنا کا شک ہو۔ بیوی کو قربان گاہ کے سامنے کھڑا کیا جائے اور امام یہ سب کچھ کرے۔ | |
Chapter 6
Numb | UrduGeo | 6:2 | ”اسرائیلیوں کو ہدایت دینا کہ اگر کوئی آدمی یا عورت مَنت مان کر اپنے آپ کو ایک مقررہ وقت کے لئے رب کے لئے مخصوص کرے | |
Numb | UrduGeo | 6:3 | تو وہ مَے یا کوئی اَور نشہ آور چیز نہ پیئے۔ نہ وہ انگور یا کسی اَور چیز کا سرکہ پیئے، نہ انگور کا رس۔ وہ انگور یا کشمش نہ کھائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:4 | جب تک وہ مخصوص ہے وہ انگور کی کوئی بھی پیداوار نہ کھائے، یہاں تک کہ انگور کے بیج یا چھلکے بھی نہ کھائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:5 | جب تک وہ اپنی مَنت کے مطابق مخصوص ہے وہ اپنے بال نہ کٹوائے۔ جتنی دیر کے لئے اُس نے اپنے آپ کو رب کے لئے مخصوص کیا ہے اُتنی دیر تک وہ مُقدّس ہے۔ اِس لئے وہ اپنے بال بڑھنے دے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:7 | چاہے وہ اُس کے باپ، ماں، بھائی یا بہن کی لاش کیوں نہ ہو۔ کیونکہ اِس سے وہ ناپاک ہو جائے گا جبکہ ابھی تک اُس کی مخصوصیت لمبے بالوں کی صورت میں نظر آتی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:9 | اگر کوئی اچانک مر جائے جب مخصوص شخص اُس کے قریب ہو تو اُس کے مخصوص بال ناپاک ہو جائیں گے۔ ایسی صورت میں لازم ہے کہ وہ اپنے آپ کو پاک صاف کر کے ساتویں دن اپنے سر کو منڈوائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:10 | آٹھویں دن وہ دو قمریاں یا دو جوان کبوتر لے کر ملاقات کے خیمے کے دروازے پر آئے اور امام کو دے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:11 | امام اِن میں سے ایک کو گناہ کی قربانی کے طور پر چڑھائے اور دوسرے کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر۔ یوں وہ اُس کے لئے کفارہ دے گا جو لاش کے قریب ہونے سے ناپاک ہو گیا ہے۔ اُسی دن وہ اپنے سر کو دوبارہ مخصوص کرے | |
Numb | UrduGeo | 6:12 | اور اپنے آپ کو مقررہ وقت کے لئے دوبارہ رب کے لئے مخصوص کرے۔ وہ قصور کی قربانی کے طور پر ایک سال کا بھیڑ کا بچہ پیش کرے۔ جتنے دن اُس نے پہلے مخصوصیت کی حالت میں گزارے ہیں وہ شمار نہیں کئے جا سکتے کیونکہ وہ مخصوصیت کی حالت میں ناپاک ہو گیا تھا۔ وہ دوبارہ پہلے دن سے شروع کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:13 | شریعت کے مطابق جب مخصوص شخص کا مقررہ وقت گزر گیا ہو تو پہلے اُسے ملاقات کے خیمے کے دروازے پر لایا جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:14 | وہاں وہ رب کو بھسم ہونے والی قربانی کے لئے بھیڑ کا ایک بےعیب یک سالہ نر بچہ، گناہ کی قربانی کے لئے ایک بےعیب یک سالہ بھیڑ اور سلامتی کی قربانی کے لئے ایک بےعیب مینڈھا پیش کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:15 | اِس کے علاوہ وہ ایک ٹوکری میں بےخمیری روٹیاں جن میں بہترین میدہ اور تیل ملایا گیا ہو اور بےخمیری روٹیاں جن پر تیل لگایا گیا ہو متعلقہ غلہ کی نذر اور مَے کی نذر کے ساتھ | |
Numb | UrduGeo | 6:16 | رب کو پیش کرے۔ پہلے امام گناہ کی قربانی اور بھسم ہونے والی قربانی رب کے حضور چڑھائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:17 | پھر وہ مینڈھے کو بےخمیری روٹیوں کے ساتھ سلامتی کی قربانی کے طور پر پیش کرے۔ امام غلہ کی نذر اور مَے کی نذر بھی چڑھائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:18 | اِس دوران مخصوص شخص ملاقات کے خیمے پر اپنے مخصوص کئے گئے سر کو منڈوا کر تمام بال سلامتی کی قربانی کی آگ میں پھینکے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:19 | پھر امام مینڈھے کا ایک پکا ہوا شانہ اور ٹوکری میں سے دونوں قسموں کی ایک ایک روٹی لے کر مخصوص شخص کے ہاتھوں پر رکھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:20 | اِس کے بعد وہ یہ چیزیں واپس لے کر اُنہیں ہلانے کی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلائے۔ یہ ایک مُقدّس قربانی ہے جو امام کا حصہ ہے۔ سلامتی کی قربانی کا ہلایا ہوا سینہ اور اُٹھائی ہوئی ران بھی امام کا حصہ ہیں۔ قربانی کے اختتام پر مخصوص کئے ہوئے شخص کو مَے پینے کی اجازت ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 6:21 | جو اپنے آپ کو رب کے لئے مخصوص کرتا ہے وہ ایسا ہی کرے۔ لازم ہے کہ وہ اِن ہدایات کے مطابق تمام قربانیاں پیش کرے۔ اگر گنجائش ہو تو وہ اَور بھی پیش کر سکتا ہے۔ بہر حال لازم ہے کہ وہ اپنی مَنت اور یہ ہدایات پوری کرے۔“ | |
Chapter 7
Numb | UrduGeo | 7:1 | جس دن مقدِس مکمل ہوا اُسی دن موسیٰ نے اُسے مخصوص و مُقدّس کیا۔ اِس کے لئے اُس نے خیمے، اُس کے تمام سامان، قربان گاہ اور اُس کے تمام سامان پر تیل چھڑکا۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:2 | پھر قبیلوں کے بارہ سردار مقدِس کے لئے ہدیئے لے کر آئے۔ یہ وہی راہنما تھے جنہوں نے مردم شماری کے وقت موسیٰ کی مدد کی تھی۔ اُنہوں نے چھت والی چھ بَیل گاڑیاں اور بارہ بَیل خیمے کے سامنے رب کو پیش کئے، دو دو سرداروں کی طرف سے ایک بَیل گاڑی اور ہر ایک سردار کی طرف سے ایک بَیل۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:3 | پھر قبیلوں کے بارہ سردار مقدِس کے لئے ہدیئے لے کر آئے۔ یہ وہی راہنما تھے جنہوں نے مردم شماری کے وقت موسیٰ کی مدد کی تھی۔ اُنہوں نے چھت والی چھ بَیل گاڑیاں اور بارہ بَیل خیمے کے سامنے رب کو پیش کئے، دو دو سرداروں کی طرف سے ایک بَیل گاڑی اور ہر ایک سردار کی طرف سے ایک بَیل۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:5 | ”یہ تحفے قبول کر کے ملاقات کے خیمے کے کام کے لئے استعمال کر۔ اُنہیں لاویوں میں اُن کی خدمت کی ضرورت کے مطابق تقسیم کرنا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 7:8 | اور چار بَیل گاڑیاں آٹھ بَیلوں سمیت مِراریوں کو دیں۔ مِراری ہارون امام کے بیٹے اِتمر کے تحت خدمت کرتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:9 | لیکن موسیٰ نے قِہاتیوں کو نہ بَیل گاڑیاں اور نہ بَیل دیئے۔ وجہ یہ تھی کہ جو مُقدّس چیزیں اُن کے سپرد تھیں وہ اُن کو کندھوں پر اُٹھا کر لے جانی تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:10 | بارہ سردار قربان گاہ کی مخصوصیت کے موقع پر بھی ہدیئے لے آئے۔ اُنہوں نے اپنے ہدیئے قربان گاہ کے سامنے پیش کئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:13 | چاندی کا تھال جس کا وزن ڈیڑھ کلو گرام تھا اور چھڑکاؤ کا چاندی کا کٹوراجس کا وزن 800 گرام تھا۔ دونوں غلہ کی نذر کے لئے تیل کے ساتھ ملائے گئے بہترین میدے سے بھرے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:14 | اِن کے علاوہ نحسون نے یہ چیزیں پیش کیں: سونے کا پیالہ جس کا وزن 110 گرام تھا اور جو بخور سے بھرا ہوا تھا، | |
Numb | UrduGeo | 7:17 | اور سلامتی کی قربانی کے لئے دو بَیل، پانچ مینڈھے، پانچ بکرے اور بھیڑ کے پانچ یک سالہ بچے۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:18 | اگلے گیارہ دن باقی سردار بھی یہی ہدیئے مقدِس کے پاس لے آئے۔ دوسرے دن اِشکار کے سردار نتنی ایل بن ضُغر کی باری تھی، | |
Numb | UrduGeo | 7:19 | اگلے گیارہ دن باقی سردار بھی یہی ہدیئے مقدِس کے پاس لے آئے۔ دوسرے دن اِشکار کے سردار نتنی ایل بن ضُغر کی باری تھی، | |
Numb | UrduGeo | 7:20 | اگلے گیارہ دن باقی سردار بھی یہی ہدیئے مقدِس کے پاس لے آئے۔ دوسرے دن اِشکار کے سردار نتنی ایل بن ضُغر کی باری تھی، | |
Numb | UrduGeo | 7:21 | اگلے گیارہ دن باقی سردار بھی یہی ہدیئے مقدِس کے پاس لے آئے۔ دوسرے دن اِشکار کے سردار نتنی ایل بن ضُغر کی باری تھی، | |
Numb | UrduGeo | 7:22 | اگلے گیارہ دن باقی سردار بھی یہی ہدیئے مقدِس کے پاس لے آئے۔ دوسرے دن اِشکار کے سردار نتنی ایل بن ضُغر کی باری تھی، | |
Numb | UrduGeo | 7:23 | اگلے گیارہ دن باقی سردار بھی یہی ہدیئے مقدِس کے پاس لے آئے۔ دوسرے دن اِشکار کے سردار نتنی ایل بن ضُغر کی باری تھی، | |
Numb | UrduGeo | 7:30 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:31 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:32 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:33 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:34 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:35 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:36 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:37 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:38 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:39 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:40 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:41 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:42 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:43 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:44 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:45 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:46 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:47 | چوتھے دن روبن کے سردار اِلی صور بن شدیور کی، پانچویں دن شمعون کے سردار سلومی ایل بن صوری شدی کی، چھٹے دن جد کے سردار اِلیاسف بن دعوایل کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:54 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:55 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:56 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:57 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:58 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:59 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:60 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:61 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:62 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:63 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:64 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:65 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:66 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:67 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:68 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:69 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:70 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:71 | آٹھویں دن منسّی کے سردار جملی ایل بن فدا ہصور کی، نویں دن بن یمین کے سردار ابدان بن جدعونی کی، دسویں دن دان کے سردار اخی عزر بن عمی شدی کی، | |
Numb | UrduGeo | 7:72 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:73 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:74 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:75 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:76 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:77 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:78 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:79 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:80 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:81 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:82 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:83 | گیارھویں دن آشر کے سردار فجعی ایل بن عکران کی اور بارھویں دن نفتالی کے سردار اخیرع بن عینان کی باری تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:84 | اسرائیل کے اِن سرداروں نے مل کر قربان گاہ کی مخصوصیت کے لئے چاندی کے 12 تھال، چھڑکاؤ کے چاندی کے 12 کٹورے اور سونے کے 12 پیالے پیش کئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:85 | ہر تھال کا وزن ڈیڑھ کلو گرام اور چھڑکاؤ کے ہر کٹورے کا وزن 800 گرام تھا۔ اِن چیزوں کا کُل وزن تقریباً 28 کلو گرام تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:86 | بخور سے بھرے ہوئے سونے کے پیالوں کا کُل وزن تقریباً ڈیڑھ کلو گرام تھا (فی پیالہ 110 گرام)۔ | |
Numb | UrduGeo | 7:87 | سرداروں نے مل کر بھسم ہونے والی قربانی کے لئے 12 جوان بَیل، 12 مینڈھے اور بھیڑ کے 12 یک سالہ بچے اُن کی غلہ کی نذروں سمیت پیش کئے۔ گناہ کی قربانی کے لئے اُنہوں نے 12 بکرے پیش کئے | |
Numb | UrduGeo | 7:88 | اور سلامتی کی قربانی کے لئے 24 بَیل، 60 مینڈھے، 60 بکرے اور بھیڑ کے 60 یک سالہ بچے۔ اِن تمام جانوروں کو قربان گاہ کی مخصوصیت کے موقع پر چڑھایا گیا۔ | |
Chapter 8
Numb | UrduGeo | 8:2 | ”ہارون کو بتانا، ’تجھے سات چراغوں کو شمع دان پر یوں رکھنا ہے کہ وہ شمع دان کا سامنے والا حصہ روشن کریں‘۔“ | |
Numb | UrduGeo | 8:3 | ہارون نے ایسا ہی کیا۔ جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا اُسی طرح اُس نے چراغوں کو رکھ دیا تاکہ وہ سامنے والا حصہ روشن کریں۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:4 | شمع دان پائے سے لے کر اوپر کی کلیوں تک سونے کے ایک گھڑے ہوئے ٹکڑے کا بنا ہوا تھا۔ موسیٰ نے اُسے اُس نمونے کے عین مطابق بنوایا جو رب نے اُسے دکھایا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:7 | اِس کے لئے گناہ سے پاک کرنے والا پانی اُن پر چھڑک کر اُنہیں حکم دینا کہ اپنے جسم کے پورے بال منڈواؤ اور اپنے کپڑے دھوؤ۔ یوں وہ پاک صاف ہو جائیں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:8 | پھر وہ ایک جوان بَیل چنیں اور ساتھ کی غلہ کی نذر کے لئے تیل کے ساتھ ملایا گیا بہترین میدہ لیں۔ تُو خود بھی ایک جوان بَیل چن۔ وہ گناہ کی قربانی کے لئے ہو گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:9 | اِس کے بعد لاویوں کو ملاقات کے خیمے کے سامنے کھڑا کر کے اسرائیل کی پوری جماعت کو وہاں جمع کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:11 | پھر ہارون لاویوں کو رب کے سامنے پیش کرے۔ اُنہیں اسرائیلیوں کی طرف سے ہلائی ہوئی قربانی کی حیثیت سے پیش کیا جائے تاکہ وہ رب کی خدمت کر سکیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:12 | پھر لاوی اپنے ہاتھ دونوں بَیلوں کے سروں پر رکھیں۔ ایک بَیل کو گناہ کی قربانی کے طور پر اور دوسرے کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر چڑھاؤ تاکہ لاویوں کا کفارہ دیا جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:13 | لاویوں کو اِس طریقے سے ہارون اور اُس کے بیٹوں کے سامنے کھڑا کر کے رب کو ہلائی ہوئی قربانی کے طور پر پیش کرنا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:15 | اِس کے بعد ہی وہ ملاقات کے خیمے میں آ کر خدمت کریں، کیونکہ اب وہ خدمت کرنے کے لائق ہیں۔ اُنہیں پاک صاف کر کے ہلائی ہوئی قربانی کے طور پر پیش کرنے کا سبب یہ ہے | |
Numb | UrduGeo | 8:16 | کہ لاوی اسرائیلیوں میں سے وہ ہیں جو مجھے پورے طور پر دیئے گئے ہیں۔ مَیں نے اُنہیں اسرائیلیوں کے تمام پہلوٹھوں کی جگہ لے لیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:17 | کیونکہ اسرائیل میں ہر پہلوٹھا میرا ہے، خواہ وہ انسان کا ہو یا حیوان کا۔ اُس دن جب مَیں نے مصریوں کے پہلوٹھوں کو مار دیا مَیں نے اسرائیل کے پہلوٹھوں کو اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:19 | اُنہیں ہارون اور اُس کے بیٹوں کو دیا ہے۔ وہ ملاقات کے خیمے میں اسرائیلیوں کی خدمت کریں اور اُن کے لئے کفارہ کا انتظام قائم رکھیں تاکہ جب اسرائیلی مقدِس کے قریب آئیں تو اُن کو وبا سے مارا نہ جائے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 8:20 | موسیٰ، ہارون اور اسرائیلیوں کی پوری جماعت نے احتیاط سے رب کی لاویوں کے بارے میں ہدایات پر عمل کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:21 | لاویوں نے اپنے آپ کو گناہوں سے پاک صاف کر کے اپنے کپڑوں کو دھویا۔ پھر ہارون نے اُنہیں رب کے سامنے ہلائی ہوئی قربانی کے طور پر پیش کیا اور اُن کا کفارہ دیا تاکہ وہ پاک ہو جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 8:22 | اِس کے بعد لاوی ملاقات کے خیمے میں آئے تاکہ ہارون اور اُس کے بیٹوں کے تحت خدمت کریں۔ یوں سب کچھ ویسا ہی کیا گیا جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ | |
Chapter 9
Numb | UrduGeo | 9:1 | اسرائیلیوں کو مصر سے نکلے ایک سال ہو گیا تھا۔ دوسرے سال کے پہلے مہینے میں رب نے دشتِ سینا میں موسیٰ سے بات کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:3 | یعنی اِس مہینے کے چودھویں دن، سورج کے غروب ہونے کے عین بعد۔ اُسے تمام قواعد کے مطابق منانا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 9:5 | اور اُنہوں نے ایسا ہی کیا۔ اُنہوں نے عیدِ فسح کو پہلے مہینے کے چودھویں دن سورج کے غروب ہونے کے عین بعد منایا۔ اُنہوں نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:6 | لیکن کچھ آدمی ناپاک تھے، کیونکہ اُنہوں نے لاش چھو لی تھی۔ اِس وجہ سے وہ اُس دن عیدِ فسح نہ منا سکے۔ وہ موسیٰ اور ہارون کے پاس آ کر | |
Numb | UrduGeo | 9:7 | کہنے لگے، ”ہم نے لاش چھو لی ہے، اِس لئے ناپاک ہیں۔ لیکن ہمیں اِس سبب سے عیدِ فسح کو منانے سے کیوں روکا جائے؟ ہم بھی مقررہ وقت پر باقی اسرائیلیوں کے ساتھ رب کی قربانی پیش کرنا چاہتے ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 9:8 | موسیٰ نے جواب دیا، ”یہاں میرے انتظار میں کھڑے رہو۔ مَیں معلوم کرتا ہوں کہ رب تمہارے بارے میں کیا حکم دیتا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 9:10 | ”اسرائیلیوں کو بتا دینا کہ اگر تم یا تمہاری اولاد میں سے کوئی عیدِ فسح کے دوران لاش چھونے سے ناپاک ہو یا کسی دُوردراز علاقے میں سفر کر رہا ہو، توبھی وہ عید منا سکتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:11 | ایسا شخص اُسے عین ایک ماہ کے بعد منا کر لیلے کے ساتھ بےخمیری روٹی اور کڑوا ساگ پات کھائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:12 | کھانے میں سے کچھ بھی اگلی صبح تک باقی نہ رہے۔ جانور کی کوئی بھی ہڈی نہ توڑنا۔ منانے والا عیدِ فسح کے پورے فرائض ادا کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:13 | لیکن جو پاک ہونے اور سفر نہ کرنے کے باوجود بھی عیدِ فسح کو نہ منائے اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے، کیونکہ اُس نے مقررہ وقت پر رب کو قربانی پیش نہیں کی۔ اُس شخص کو اپنے گناہ کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:14 | اگر کوئی پردیسی تمہارے درمیان رہتے ہوئے رب کے سامنے عیدِ فسح منانا چاہے تو اُسے اجازت ہے۔ شرط یہ ہے کہ وہ پورے فرائض ادا کرے۔ پردیسی اور دیسی کے لئے عیدِ فسح منانے کے فرائض ایک جیسے ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 9:15 | جس دن شریعت کے مُقدّس خیمے کو کھڑا کیا گیا اُس دن بادل آ کر اُس پر چھا گیا۔ رات کے وقت بادل آگ کی صورت میں نظر آیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:16 | اِس کے بعد یہی صورتِ حال رہی کہ بادل اُس پر چھایا رہتا اور رات کے دوران آگ کی صورت میں نظر آتا۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:17 | جب بھی بادل خیمے پر سے اُٹھتا اسرائیلی روانہ ہو جاتے۔ جہاں بھی بادل اُتر جاتا وہاں اسرائیلی اپنے ڈیرے ڈالتے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:18 | اسرائیلی رب کے حکم پر روانہ ہوتے اور اُس کے حکم پر ڈیرے ڈالتے۔ جب تک بادل مقدِس پر چھایا رہتا اُس وقت تک وہ وہیں ٹھہرتے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:19 | کبھی کبھی بادل بڑی دیر تک خیمے پر ٹھہرا رہتا۔ تب اسرائیلی رب کا حکم مان کر روانہ نہ ہوتے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:20 | کبھی کبھی بادل صرف دو چار دن کے لئے خیمے پر ٹھہرتا۔ پھر وہ رب کے حکم کے مطابق ہی ٹھہرتے اور روانہ ہوتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:21 | کبھی کبھی بادل صرف شام سے لے کر صبح تک خیمے پر ٹھہرتا۔ جب وہ صبح کے وقت اُٹھتا تو اسرائیلی بھی روانہ ہوتے تھے۔ جب بھی بادل اُٹھتا وہ بھی روانہ ہو جاتے۔ | |
Numb | UrduGeo | 9:22 | جب تک بادل مُقدّس خیمے پر چھایا رہتا اُس وقت تک اسرائیلی روانہ نہ ہوتے، چاہے وہ دو دن، ایک ماہ، ایک سال یا اِس سے زیادہ عرصہ مقدِس پر چھایا رہتا۔ لیکن جب وہ اُٹھتا تو اسرائیلی بھی روانہ ہو جاتے۔ | |
Chapter 10
Numb | UrduGeo | 10:2 | ”چاندی کے دو بِگل گھڑ کر بنوا لے۔ اُنہیں جماعت کو جمع کرنے اور قبیلوں کو روانہ کرنے کے لئے استعمال کر۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:3 | جب دونوں کو دیر تک بجایا جائے تو پوری جماعت ملاقات کے خیمے کے دروازے پر آ کر تیرے سامنے جمع ہو جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:5 | اگر اُن کی آواز صرف تھوڑی دیر کے لئے سنائی دے تو مقدِس کے مشرق میں موجود قبیلے روانہ ہو جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:6 | پھر جب اُن کی آواز دوسری بار تھوڑی دیر کے لئے سنائی دے تو مقدِس کے جنوب میں موجود قبیلے روانہ ہو جائیں۔ جب اُن کی آواز تھوڑی دیر کے لئے سنائی دے تو یہ روانہ ہونے کا اعلان ہو گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:7 | اِس کے مقابلے میں جب اُن کی آواز دیر تک سنائی دے تو یہ اِس بات کا اعلان ہو گا کہ جماعت جمع ہو جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:8 | بِگل بجانے کی ذمہ داری ہارون کے بیٹوں یعنی اماموں کو دی جائے۔ یہ تمہارے اور آنے والی نسلوں کے لئے دائمی اصول ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:9 | اُن کی آواز اُس وقت بھی تھوڑی دیر کے لئے سنا دو جب تم اپنے ملک میں کسی ظالم دشمن سے جنگ لڑنے کے لئے نکلو گے۔ تب رب تمہارا خدا تمہیں یاد کر کے دشمن سے بچائے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:10 | اِسی طرح اُن کی آواز مقدِس میں خوشی کے موقعوں پر سنائی دے یعنی مقررہ عیدوں اور نئے چاند کی عیدوں پر۔ اِن موقعوں پر وہ بھسم ہونے والی قربانیاں اور سلامتی کی قربانیاں چڑھاتے وقت بجائے جائیں۔ پھر تمہارا خدا تمہیں یاد کرے گا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 10:11 | اسرائیلیوں کو مصر سے نکلے ایک سال سے زائد عرصہ ہو چکا تھا۔ دوسرے مہینے کے بیسویں دن بادل ملاقات کے خیمے پر سے اُٹھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:12 | پھر اسرائیلی مقررہ ترتیب کے مطابق دشتِ سینا سے روانہ ہوئے۔ چلتے چلتے بادل فاران کے ریگستان میں اُتر آیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:13 | اُس وقت وہ پہلی دفعہ اُس ترتیب سے روانہ ہوئے جو رب نے موسیٰ کی معرفت مقرر کی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:14 | پہلے یہوداہ کے قبیلے کے تین دستے اپنے علَم کے تحت چل پڑے۔ تینوں کا کمانڈر نحسون بن عمی نداب تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:18 | اِن لاویوں کے بعد روبن کے قبیلے کے تین دستے اپنے علَم کے تحت چلنے لگے۔ تینوں کا کمانڈر اِلی صور بن شدیور تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:21 | پھر لاویوں میں سے قِہاتی مقدِس کا سامان اُٹھا کر روانہ ہوئے۔ لازم تھا کہ اُن کے اگلی منزل پر پہنچنے تک ملاقات کا خیمہ لگا دیا گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:22 | اِس کے بعد افرائیم کے قبیلے کے تین دستے اپنے علَم کے تحت چل دیئے۔ اُن کا کمانڈر اِلی سمع بن عمی ہود تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:25 | آخر میں دان کے تین دستے عقبی محافظ کے طور پر اپنے علَم کے تحت روانہ ہوئے۔ اُن کا کمانڈر اخی عزر بن عمی شدی تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:29 | موسیٰ نے اپنے مِدیانی سُسر رعوایل یعنی یترو کے بیٹے حوباب سے کہا، ”ہم اُس جگہ کے لئے روانہ ہو رہے ہیں جس کا وعدہ رب نے ہم سے کیا ہے۔ ہمارے ساتھ چلیں! ہم آپ پر احسان کریں گے، کیونکہ رب نے اسرائیل پر احسان کرنے کا وعدہ کیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 10:30 | لیکن حوباب نے جواب دیا، ”مَیں ساتھ نہیں جاؤں گا بلکہ اپنے ملک اور رشتے داروں کے پاس واپس چلا جاؤں گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 10:31 | موسیٰ نے کہا، ”مہربانی کر کے ہمیں نہ چھوڑیں۔ کیونکہ آپ ہی جانتے ہیں کہ ہم ریگستان میں کہاں کہاں اپنے ڈیرے ڈال سکتے ہیں۔ آپ ریگستان میں ہمیں راستہ دکھا سکتے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:32 | اگر آپ ہمارے ساتھ جائیں تو ہم آپ کو اُس احسان میں شریک کریں گے جو رب ہم پر کرے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 10:33 | چنانچہ اُنہوں نے رب کے پہاڑ سے روانہ ہو کر تین دن سفر کیا۔ اِس دوران رب کا عہد کا صندوق اُن کے آگے آگے چلا تاکہ اُن کے لئے آرام کرنے کی جگہ معلوم کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 10:35 | صندوق کے روانہ ہوتے وقت موسیٰ کہتا، ”اے رب، اُٹھ۔ تیرے دشمن تتر بتر ہو جائیں۔ تجھ سے نفرت کرنے والے تیرے سامنے سے فرار ہو جائیں۔“ | |
Chapter 11
Numb | UrduGeo | 11:1 | ایک دن لوگ خوب شکایت کرنے لگے۔ جب یہ شکایتیں رب تک پہنچیں تو اُسے غصہ آیا اور اُس کی آگ اُن کے درمیان بھڑک اُٹھی۔ جلتے جلتے اُس نے خیمہ گاہ کا ایک کنارہ بھسم کر دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:2 | لوگ مدد کے لئے موسیٰ کے پاس آ کر چلّانے لگے تو اُس نے رب سے دعا کی، اور آگ بجھ گئی۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:3 | اُس مقام کا نام تبعیرہ یعنی جلنا پڑ گیا، کیونکہ رب کی آگ اُن کے درمیان جل اُٹھی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:4 | اسرائیلیوں کے ساتھ جو اجنبی سفر کر رہے تھے وہ گوشت کھانے کی شدید آرزو کرنے لگے۔ تب اسرائیلی بھی رو پڑے اور کہنے لگے، ”کون ہمیں گوشت کھلائے گا؟ | |
Numb | UrduGeo | 11:5 | مصر میں ہم مچھلی مفت کھا سکتے تھے۔ ہائے، وہاں کے کھیرے، تربوز، گَندنے، پیاز اور لہسن کتنے اچھے تھے! | |
Numb | UrduGeo | 11:8 | رات کے وقت وہ خیمہ گاہ میں اوس کے ساتھ زمین پر گرتا تھا۔ صبح کے وقت لوگ اِدھر اُدھر گھومتے پھرتے ہوئے اُسے جمع کرتے تھے۔ پھر وہ اُسے چکّی میں پیس کر یا اُکھلی میں کوٹ کر اُبالتے یا روٹی بناتے تھے۔ اُس کا ذائقہ ایسی روٹی کا سا تھا جس میں زیتون کا تیل ڈالا گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:9 | رات کے وقت وہ خیمہ گاہ میں اوس کے ساتھ زمین پر گرتا تھا۔ صبح کے وقت لوگ اِدھر اُدھر گھومتے پھرتے ہوئے اُسے جمع کرتے تھے۔ پھر وہ اُسے چکّی میں پیس کر یا اُکھلی میں کوٹ کر اُبالتے یا روٹی بناتے تھے۔ اُس کا ذائقہ ایسی روٹی کا سا تھا جس میں زیتون کا تیل ڈالا گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:10 | تمام خاندان اپنے اپنے خیمے کے دروازے پر رونے لگے تو رب کو شدید غصہ آیا۔ اُن کا شور موسیٰ کو بھی بہت بُرا لگا۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:11 | اُس نے رب سے پوچھا، ”تُو نے اپنے خادم کے ساتھ اِتنا بُرا سلوک کیوں کیا؟ مَیں نے کس کام سے تجھے اِتنا ناراض کیا کہ تُو نے اِن تمام لوگوں کا بوجھ مجھ پر ڈال دیا؟ | |
Numb | UrduGeo | 11:12 | کیا مَیں نے حاملہ ہو کر اِس پوری قوم کو جنم دیا کہ تُو مجھ سے کہتا ہے، ’اِسے اُس طرح اُٹھا کر لے چلنا جس طرح آیا شیرخوار بچے کو اُٹھا کر ہر جگہ ساتھ لئے پھرتی ہے۔ اِسی طرح اِسے اُس ملک میں لے جانا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اِن کے باپ دادا سے کیا ہے۔‘ | |
Numb | UrduGeo | 11:13 | اے اللہ، مَیں اِن تمام لوگوں کو کہاں سے گوشت مہیا کروں؟ وہ میرے سامنے روتے رہتے ہیں کہ ہمیں کھانے کے لئے گوشت دو۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:14 | مَیں اکیلا اِن تمام لوگوں کی ذمہ داری نہیں اُٹھا سکتا۔ یہ بوجھ میرے لئے حد سے زیادہ بھاری ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:15 | اگر تُو اِس پر اصرار کرے تو پھر بہتر ہے کہ ابھی مجھے مار دے تاکہ مَیں اپنی تباہی نہ دیکھوں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 11:16 | جواب میں رب نے موسیٰ سے کہا، ”میرے پاس اسرائیل کے 70 بزرگ جمع کر۔ صرف ایسے لوگ چن جن کے بارے میں تجھے معلوم ہے کہ وہ لوگوں کے بزرگ اور نگہبان ہیں۔ اُنہیں ملاقات کے خیمے کے پاس لے آ۔ وہاں وہ تیرے ساتھ کھڑے ہو جائیں، | |
Numb | UrduGeo | 11:17 | تو مَیں اُتر کر تیرے ساتھ ہم کلام ہوں گا۔ اُس وقت مَیں اُس روح میں سے کچھ لوں گا جو مَیں نے تجھ پر نازل کیا تھا اور اُسے اُن پر نازل کروں گا۔ تب وہ قوم کا بوجھ اُٹھانے میں تیری مدد کریں گے اور تُو اِس میں اکیلا نہیں رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:18 | لوگوں کو بتانا، ’اپنے آپ کو مخصوص و مُقدّس کرو، کیونکہ کل تم گوشت کھاؤ گے۔ رب نے تمہاری سنی جب تم رو پڑے کہ کون ہمیں گوشت کھلائے گا، مصر میں ہماری حالت بہتر تھی۔ اب رب تمہیں گوشت مہیا کرے گا اور تم اُسے کھاؤ گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:20 | تم ایک پورا مہینہ خوب گوشت کھاؤ گے، یہاں تک کہ وہ تمہاری ناک سے نکلے گا اور تمہیں اُس سے گھن آئے گی۔ اور یہ اِس سبب سے ہو گا کہ تم نے رب کو جو تمہارے درمیان ہے رد کیا اور روتے روتے اُس کے سامنے کہا کہ ہم کیوں مصر سے نکلے‘۔“ | |
Numb | UrduGeo | 11:21 | لیکن موسیٰ نے اعتراض کیا، ”اگر قوم کے پیدل چلنے والے گنے جائیں تو چھ لاکھ ہیں۔ تُو کس طرح ہمیں ایک ماہ تک گوشت مہیا کرے گا؟ | |
Numb | UrduGeo | 11:22 | کیا گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں کو اِتنی مقدار میں ذبح کیا جا سکتا ہے کہ کافی ہو؟ اگر سمندر کی تمام مچھلیاں اُن کے لئے پکڑی جائیں تو کیا کافی ہوں گی؟“ | |
Numb | UrduGeo | 11:23 | رب نے کہا، ”کیا رب کا اختیار کم ہے؟ اب تُو خود دیکھ لے گا کہ میری باتیں درست ہیں کہ نہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 11:24 | چنانچہ موسیٰ نے وہاں سے نکل کر لوگوں کو رب کی یہ باتیں بتائیں۔ اُس نے اُن کے بزرگوں میں سے 70 کو چن کر اُنہیں ملاقات کے خیمے کے ارد گرد کھڑا کر دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:25 | تب رب بادل میں اُتر کر موسیٰ سے ہم کلام ہوا۔ جو روح اُس نے موسیٰ پر نازل کیا تھا اُس میں سے اُس نے کچھ لے کر اُن 70 بزرگوں پر نازل کیا۔ جب روح اُن پر آیا تو وہ نبوّت کرنے لگے۔ لیکن ایسا پھر کبھی نہ ہوا۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:26 | اب ایسا ہوا کہ اِن ستر بزرگوں میں سے دو خیمہ گاہ میں رہ گئے تھے۔ اُن کے نام اِلداد اور میداد تھے۔ اُنہیں چنا تو گیا تھا لیکن وہ ملاقات کے خیمے کے پاس نہیں آئے تھے۔ اِس کے باوجود روح اُن پر بھی نازل ہوا اور وہ خیمہ گاہ میں نبوّت کرنے لگے۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:27 | ایک نوجوان بھاگ کر موسیٰ کے پاس آیا اور کہا، ”اِلداد اور میداد خیمہ گاہ میں ہی نبوّت کر رہے ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 11:28 | یشوع بن نون جو جوانی سے موسیٰ کا مددگار تھا بول اُٹھا، ”موسیٰ میرے آقا، اُنہیں روک دیں!“ | |
Numb | UrduGeo | 11:29 | لیکن موسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تُو میری خاطر غیرت کھا رہا ہے؟ کاش رب کے تمام لوگ نبی ہوتے اور وہ اُن سب پر اپنا روح نازل کرتا!“ | |
Numb | UrduGeo | 11:31 | تب رب کی طرف سے زوردار ہَوا چلنے لگی جس نے سمندر کو پار کرنے والے بٹیروں کے غول دھکیل کر خیمہ گاہ کے ارد گرد زمین پر پھینک دیئے۔ اُن کے غول تین فٹ اونچے اور خیمہ گاہ کے چاروں طرف 30 کلو میٹر تک پڑے رہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:32 | اُس پورے دن اور رات اور اگلے پورے دن لوگ نکل کر بٹیریں جمع کرتے رہے۔ ہر ایک نے کم از کم دس بڑی ٹوکریاں بھر لیں۔ پھر اُنہوں نے اُن کا گوشت خیمے کے ارد گرد زمین پر پھیلا دیا تاکہ وہ خشک ہو جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:33 | لیکن گوشت کے پہلے ٹکڑے ابھی منہ میں تھے کہ رب کا غضب اُن پر آن پڑا، اور اُس نے اُن میں سخت وبا پھیلنے دی۔ | |
Numb | UrduGeo | 11:34 | چنانچہ مقام کا نام قبروت ہتاوہ یعنی ’لالچ کی قبریں‘ رکھا گیا، کیونکہ وہاں اُنہوں نے اُن لوگوں کو دفن کیا جو گوشت کے لالچ میں آ گئے تھے۔ | |
Chapter 12
Numb | UrduGeo | 12:1 | ایک دن مریم اور ہارون موسیٰ کے خلاف باتیں کرنے لگے۔ وجہ یہ تھی کہ اُس نے کوش کی ایک عورت سے شادی کی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 12:2 | اُنہوں نے پوچھا، ”کیا رب صرف موسیٰ کی معرفت بات کرتا ہے؟ کیا اُس نے ہم سے بھی بات نہیں کی؟“ رب نے اُن کی یہ باتیں سنیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 12:4 | اچانک رب موسیٰ، ہارون اور مریم سے مخاطب ہوا، ”تم تینوں باہر نکل کر ملاقات کے خیمے کے پاس آؤ۔“ تینوں وہاں پہنچے۔ | |
Numb | UrduGeo | 12:5 | تب رب بادل کے ستون میں اُتر کر ملاقات کے خیمے کے دروازے پر کھڑا ہوا۔ اُس نے ہارون اور مریم کو بُلایا تو دونوں آئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 12:6 | اُس نے کہا، ”میری بات سنو۔ جب تمہارے درمیان نبی ہوتا ہے تو مَیں اپنے آپ کو رویا میں اُس پر ظاہر کرتا ہوں یا خواب میں اُس سے مخاطب ہوتا ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 12:7 | لیکن میرے خادم موسیٰ کی اَور بات ہے۔ اُسے مَیں نے اپنے پورے گھرانے پر مقرر کیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 12:8 | اُس سے مَیں رُوبرُو ہم کلام ہوتا ہوں۔ اُس سے مَیں معموں کے ذریعے نہیں بلکہ صاف صاف بات کرتا ہوں۔ وہ رب کی صورت دیکھتا ہے۔ تو پھر تم میرے خادم کے خلاف باتیں کرنے سے کیوں نہ ڈرے؟“ | |
Numb | UrduGeo | 12:10 | جب بادل کا ستون خیمے سے دُور ہوا تو مریم کی جِلد برف کی مانند سفید تھی۔ وہ کوڑھ کا شکار ہو گئی تھی۔ ہارون اُس کی طرف مُڑا تو اُس کی حالت دیکھی | |
Numb | UrduGeo | 12:11 | اور موسیٰ سے کہا، ”میرے آقا، مہربانی کر کے ہمیں اِس گناہ کی سزا نہ دیں جو ہماری حماقت کے باعث سرزد ہوا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 12:12 | مریم کو اِس حالت میں نہ چھوڑیں۔ وہ تو ایسے بچے کی مانند ہے جو مُردہ پیدا ہوا ہو، جس کے جسم کا آدھا حصہ گل چکا ہو۔“ | |
Numb | UrduGeo | 12:14 | رب نے جواب میں موسیٰ سے کہا، ”اگر مریم کا باپ اُس کے منہ پر تھوکتا تو کیا وہ پورے ہفتے تک شرم محسوس نہ کرتی؟ اُسے ایک ہفتے کے لئے خیمہ گاہ کے باہر بند رکھ۔ اِس کے بعد اُسے واپس لایا جا سکتا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 12:15 | چنانچہ مریم کو ایک ہفتے کے لئے خیمہ گاہ کے باہر بند رکھا گیا۔ لوگ اُس وقت تک سفر کے لئے روانہ نہ ہوئے جب تک اُسے واپس نہ لایا گیا۔ | |
Chapter 13
Numb | UrduGeo | 13:2 | ”کچھ آدمی ملکِ کنعان کا جائزہ لینے کے لئے بھیج دے، کیونکہ مَیں اُسے اسرائیلیوں کو دینے کو ہوں۔ ہر قبیلے میں سے ایک راہنما کو چن کر بھیج دے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 13:16 | موسیٰ نے اِن ہی بارہ آدمیوں کو ملک کا جائزہ لینے کے لئے بھیجا۔ اُس نے ہوسیع کا نام یشوع یعنی ’رب نجات ہے‘ میں بدل دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:18 | معلوم کرو کہ یہ کس طرح کا ملک ہے اور اُس کے باشندے کیسے ہیں۔ کیا وہ طاقت ور ہیں یا کمزور، تعداد میں کم ہیں یا زیادہ؟ | |
Numb | UrduGeo | 13:19 | جس ملک میں وہ بستے ہیں کیا وہ اچھا ہے کہ نہیں؟ وہ کس قسم کے شہروں میں رہتے ہیں؟ کیا اُن کی چاردیواریاں ہیں کہ نہیں؟ | |
Numb | UrduGeo | 13:20 | ملک کی زمین زرخیز ہے یا بنجر؟ اُس میں درخت ہیں کہ نہیں؟ اور جرأت کر کے ملک کا کچھ پھل چن کر لے آؤ۔“ اُس وقت پہلے انگور پک گئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:21 | چنانچہ اِن آدمیوں نے سفر کر کے دشتِ صین سے رحوب تک ملک کا جائزہ لیا۔ رحوب لبو حمات کے قریب ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:22 | وہ دشتِ نجب سے گزر کر حبرون پہنچے جہاں عناق کے بیٹے اخی مان، سیسی اور تلمی رہتے تھے۔ (حبرون کو مصر کے شہر ضُعن سے سات سال پہلے تعمیر کیا گیا تھا)۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:23 | جب وہ وادیٔ اِسکال تک پہنچے تو اُنہوں نے ایک ڈالی کاٹ لی جس پر انگور کا گُچھا لگا ہوا تھا۔ دو آدمیوں نے یہ انگور، کچھ انار اور کچھ انجیر لاٹھی پر لٹکائے اور اُسے اُٹھا کر چل پڑے۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:24 | اُس جگہ کا نام اُس گُچھے کے سبب سے جو اسرائیلیوں نے وہاں سے کاٹ لیا اِسکال یعنی گُچھا رکھا گیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:26 | وہ موسیٰ، ہارون اور اسرائیل کی پوری جماعت کے پاس آئے جو دشتِ فاران میں قادس کی جگہ پر انتظار کر رہے تھے۔ وہاں اُنہوں نے سب کچھ بتایا جو اُنہوں نے معلوم کیا تھا اور اُنہیں وہ پھل دکھائے جو لے کر آئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:27 | اُنہوں نے موسیٰ کو رپورٹ دی، ”ہم اُس ملک میں گئے جہاں آپ نے ہمیں بھیجا تھا۔ واقعی اُس ملک میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ یہاں ہمارے پاس اُس کے کچھ پھل بھی ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:28 | لیکن اُس کے باشندے طاقت ور ہیں۔ اُن کے شہروں کی فصیلیں ہیں، اور وہ نہایت بڑے ہیں۔ ہم نے وہاں عناق کی اولاد بھی دیکھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 13:29 | عمالیقی دشتِ نجب میں رہتے ہیں جبکہ حِتّی، یبوسی اور اموری پہاڑی علاقے میں آباد ہیں۔ کنعانی ساحلی علاقے اور دریائے یردن کے کنارے کنارے بستے ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 13:30 | کالب نے موسیٰ کے سامنے جمع شدہ لوگوں کو اشارہ کیا کہ وہ خاموش ہو جائیں۔ پھر اُس نے کہا، ”آئیں، ہم ملک میں داخل ہو جائیں اور اُس پر قبضہ کر لیں، کیونکہ ہم یقیناً یہ کرنے کے قابل ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 13:31 | لیکن دوسرے آدمیوں نے جو اُس کے ساتھ ملک کو دیکھنے گئے تھے کہا، ”ہم اُن لوگوں پر حملہ نہیں کر سکتے، کیونکہ وہ ہم سے طاقت ور ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 13:32 | اُنہوں نے اسرائیلیوں کے درمیان اُس ملک کے بارے میں غلط افواہیں پھیلائیں جس کی تفتیش اُنہوں نے کی تھی۔ اُنہوں نے کہا، ”جس ملک میں سے ہم گزرے تاکہ اُس کا جائزہ لیں وہ اپنے باشندوں کو ہڑپ کر لیتا ہے۔ جو بھی اُس میں رہتا ہے نہایت درازقد ہے۔ | |
Chapter 14
Numb | UrduGeo | 14:2 | سب موسیٰ اور ہارون کے خلاف بڑبڑانے لگے۔ پوری جماعت نے اُن سے کہا، ”کاش ہم مصر یا اِس ریگستان میں مر گئے ہوتے! | |
Numb | UrduGeo | 14:3 | رب ہمیں کیوں اُس ملک میں لے جا رہا ہے؟ کیا اِس لئے کہ دشمن ہمیں تلوار سے قتل کرے اور ہمارے بال بچوں کو لُوٹ لے؟ کیا بہتر نہیں ہو گا کہ ہم مصر واپس جائیں؟“ | |
Numb | UrduGeo | 14:6 | لیکن یشوع بن نون اور کالب بن یفُنّہ باقی دس جاسوسوں سے فرق تھے۔ پریشانی کے عالم میں اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑ کر | |
Numb | UrduGeo | 14:7 | پوری جماعت سے کہا، ”جس ملک میں سے ہم گزرے اور جس کی تفتیش ہم نے کی وہ نہایت ہی اچھا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:8 | اگر رب ہم سے خوش ہے تو وہ ضرور ہمیں اُس ملک میں لے جائے گا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ وہ ہمیں ضرور یہ ملک دے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:9 | رب سے بغاوت مت کرنا۔ اُس ملک کے رہنے والوں سے نہ ڈریں۔ ہم اُنہیں ہڑپ کر جائیں گے۔ اُن کی پناہ اُن سے جاتی رہی ہے جبکہ رب ہمارے ساتھ ہے۔ چنانچہ اُن سے مت ڈریں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 14:10 | یہ سن کر پوری جماعت اُنہیں سنگسار کرنے کے لئے تیار ہوئی۔ لیکن اچانک رب کا جلال ملاقات کے خیمے پر ظاہر ہوا، اور تمام اسرائیلیوں نے اُسے دیکھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:11 | رب نے موسیٰ سے کہا، ”یہ لوگ مجھے کب تک حقیر جانیں گے؟ وہ کب تک مجھ پر ایمان رکھنے سے انکار کریں گے اگرچہ مَیں نے اُن کے درمیان اِتنے معجزے کئے ہیں؟ | |
Numb | UrduGeo | 14:12 | مَیں اُنہیں وبا سے مار ڈالوں گا اور اُنہیں رُوئے زمین پر سے مٹا دوں گا۔ اُن کی جگہ مَیں تجھ سے ایک قوم بناؤں گا جو اُن سے بڑی اور طاقت ور ہو گی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 14:13 | لیکن موسیٰ نے رب سے کہا، ”پھر مصری یہ سن لیں گے! کیونکہ تُو نے اپنی قدرت سے اِن لوگوں کو مصر سے نکال کر یہاں تک پہنچایا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:14 | مصری یہ بات کنعان کے باشندوں کو بتائیں گے۔ یہ لوگ پہلے سے سن چکے ہیں کہ رب اِس قوم کے ساتھ ہے، کہ تجھے رُوبرُو دیکھا جاتا ہے، کہ تیرا بادل اُن کے اوپر ٹھہرا رہتا ہے، اور کہ تُو دن کے وقت بادل کے ستون میں اور رات کو آگ کے ستون میں اِن کے آگے آگے چلتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:16 | ’رب اِن لوگوں کو اُس ملک میں لے جانے کے قابل نہیں تھا جس کا وعدہ اُس نے اُن سے قَسم کھا کر کیا تھا۔ اِسی لئے اُس نے اُنہیں ریگستان میں ہلاک کر دیا۔‘ | |
Numb | UrduGeo | 14:18 | ’رب تحمل اور شفقت سے بھرپور ہے۔ وہ گناہ اور نافرمانی معاف کرتا ہے، لیکن ہر ایک کو اُس کی مناسب سزا بھی دیتا ہے۔ جب والدین گناہ کریں تو اُن کی اولاد کو بھی تیسری اور چوتھی پشت تک سزا کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔‘ | |
Numb | UrduGeo | 14:19 | اِن لوگوں کا قصور اپنی عظیم شفقت کے مطابق معاف کر۔ اُنہیں اُس طرح معاف کر جس طرح تُو اُنہیں مصر سے نکلتے وقت اب تک معاف کرتا رہا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 14:21 | اِس کے باوجود میری حیات کی قَسم اور میرے جلال کی قَسم جو پوری دنیا کو معمور کرتا ہے، | |
Numb | UrduGeo | 14:22 | اِن لوگوں میں سے کوئی بھی اُس ملک میں داخل نہیں ہو گا۔ اُنہوں نے میرا جلال اور میرے معجزے دیکھے ہیں جو مَیں نے مصر اور ریگستان میں کر دکھائے ہیں۔ توبھی اُنہوں نے دس دفعہ مجھے آزمایا اور میری نہ سنی۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:23 | اُن میں سے ایک بھی اُس ملک کو نہیں دیکھے گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا۔ جس نے بھی مجھے حقیر جانا ہے وہ کبھی اُسے نہیں دیکھے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:24 | صرف میرا خادم کالب مختلف ہے۔ اُس کی روح فرق ہے۔ وہ پورے دل سے میری پیروی کرتا ہے، اِس لئے مَیں اُسے اُس ملک میں لے جاؤں گا جس میں اُس نے سفر کیا ہے۔ اُس کی اولاد ملک میراث میں پائے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:25 | لیکن فی الحال عمالیقی اور کنعانی اُس کی وادیوں میں آباد رہیں گے۔ چنانچہ کل مُڑ کر واپس چلو۔ ریگستان میں بحرِ قُلزم کی طرف روانہ ہو جاؤ۔“ | |
Numb | UrduGeo | 14:27 | ”یہ شریر جماعت کب تک میرے خلاف بڑبڑاتی رہے گی؟ اُن کے گلے شکوے مجھ تک پہنچ گئے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:28 | اِس لئے اُنہیں بتاؤ، ’رب فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، مَیں تمہارے ساتھ وہی کچھ کروں گا جو تم نے میرے سامنے کہا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:29 | تم اِس ریگستان میں مر کر یہیں پڑے رہو گے، ہر ایک جو 20 سال یا اِس سے زائد کا ہے، جو مردم شماری میں گنا گیا اور جو میرے خلاف بڑبڑایا۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:30 | گو مَیں نے ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی تھی کہ مَیں تجھے اُس میں بساؤں گا تم میں سے کوئی بھی اُس ملک میں داخل نہیں ہو گا۔ صرف کالب بن یفُنّہ اور یشوع بن نون داخل ہوں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:31 | تم نے کہا تھا کہ دشمن ہمارے بچوں کو لُوٹ لیں گے۔ لیکن اُن ہی کو مَیں اُس ملک میں لے جاؤں گا جسے تم نے رد کیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:33 | تمہارے بچے 40 سال تک یہاں ریگستان میں گلہ بان ہوں گے۔ اُنہیں تمہاری بےوفائی کے سبب سے اُس وقت تک تکلیف اُٹھانی پڑے گی جب تک تم میں سے آخری شخص مر نہ گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:34 | تم نے چالیس دن کے دوران اُس ملک کا جائزہ لیا۔ اب تمہیں چالیس سال تک اپنے گناہوں کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ تب تمہیں پتا چلے گا کہ اِس کا کیا مطلب ہے کہ مَیں تمہاری مخالفت کرتا ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:35 | مَیں، رب نے یہ بات فرمائی ہے۔ مَیں یقیناً یہ سب کچھ اُس ساری شریر جماعت کے ساتھ کروں گا جس نے مل کر میری مخالفت کی ہے۔ اِسی ریگستان میں وہ ختم ہو جائیں گے، یہیں مر جائیں گے‘۔“ | |
Numb | UrduGeo | 14:36 | جن آدمیوں کو موسیٰ نے ملک کا جائزہ لینے کے لئے بھیجا تھا، رب نے اُنہیں فوراً مہلک وبا سے مار ڈالا، کیونکہ اُن کے غلط افواہیں پھیلانے سے پوری جماعت بڑبڑانے لگی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:37 | جن آدمیوں کو موسیٰ نے ملک کا جائزہ لینے کے لئے بھیجا تھا، رب نے اُنہیں فوراً مہلک وبا سے مار ڈالا، کیونکہ اُن کے غلط افواہیں پھیلانے سے پوری جماعت بڑبڑانے لگی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:40 | اگلی صبح سویرے وہ اُٹھے اور یہ کہتے ہوئے اونچے پہاڑی علاقے کے لئے روانہ ہوئے کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے، لیکن اب ہم حاضر ہیں اور اُس جگہ کی طرف جا رہے ہیں جس کا ذکر رب نے کیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 14:43 | کیونکہ وہاں عمالیقی اور کنعانی تمہارا سامنا کریں گے۔ چونکہ تم نے اپنا منہ رب سے پھیر لیا ہے اِس لئے وہ تمہارے ساتھ نہیں ہو گا، اور دشمن تمہیں تلوار سے مار ڈالے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 14:44 | توبھی وہ اپنے غرور میں جرأت کر کے اونچے پہاڑی علاقے کی طرف بڑھے، حالانکہ نہ موسیٰ اور نہ عہد کے صندوق ہی نے خیمہ گاہ کو چھوڑا۔ | |
Chapter 15
Numb | UrduGeo | 15:3 | تو جلنے والی قربانیاں یوں پیش کرنا: اگر تم اپنے گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں میں سے ایسی قربانی پیش کرنا چاہو جس کی خوشبو رب کو پسند ہو تو ساتھ ساتھ ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرو جو ایک لٹر زیتون کے تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ یہ بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی، دلی خوشی کی قربانی یا کسی عید کی قربانی ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:4 | تو جلنے والی قربانیاں یوں پیش کرنا: اگر تم اپنے گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں میں سے ایسی قربانی پیش کرنا چاہو جس کی خوشبو رب کو پسند ہو تو ساتھ ساتھ ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرو جو ایک لٹر زیتون کے تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ یہ بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی، دلی خوشی کی قربانی یا کسی عید کی قربانی ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:6 | جب مینڈھا قربان کیا جائے تو 3 کلو گرام بہترین میدہ بھی ساتھ پیش کرنا جو سوا لٹر تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:7 | سوا لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کی جائے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:8 | اگر تُو رب کو بھسم ہونے والی قربانی، مَنت کی قربانی یا سلامتی کی قربانی کے طور پر جوان بَیل پیش کرنا چاہے | |
Numb | UrduGeo | 15:9 | تو اُس کے ساتھ ساڑھے 4 کلو گرام بہترین میدہ بھی پیش کرنا جو دو لٹر تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:10 | دو لٹر مَے بھی مَے کی نذر کے طور پر پیش کی جائے۔ ایسی قربانی کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:11 | لازم ہے کہ جب بھی کسی گائے، بَیل، بھیڑ، مینڈھے، بکری یا بکرے کو چڑھایا جائے تو ایسا ہی کیا جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:12 | اگر ایک سے زائد جانوروں کو قربان کرنا ہے تو ہر ایک کے لئے مقررہ غلہ اور مَے کی نذریں بھی ساتھ ہی پیش کی جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:13 | لازم ہے کہ ہر دیسی اسرائیلی جلنے والی قربانیاں پیش کرتے وقت ایسا ہی کرے۔ پھر اُن کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:14 | یہ بھی لازم ہے کہ اسرائیل میں عارضی یا مستقل طور پر رہنے والے پردیسی اِن اصولوں کے مطابق اپنی قربانیاں چڑھائیں۔ پھر اُن کی خوشبو رب کو پسند آئے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:15 | ملکِ کنعان میں رہنے والے تمام لوگوں کے لئے پابندیاں ایک جیسی ہیں، خواہ وہ دیسی ہوں یا پردیسی، کیونکہ رب کی نظر میں پردیسی تمہارے برابر ہے۔ یہ تمہارے اور تمہاری اولاد کے لئے دائمی اصول ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:18 | ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جب تم اُس ملک میں داخل ہو گے جس میں مَیں تمہیں لے جا رہا ہوں | |
Numb | UrduGeo | 15:19 | اور وہاں کی پیداوار کھاؤ گے تو پہلے اُس کا ایک حصہ اُٹھانے والی قربانی کے طور پر رب کو پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:20 | فصل کے پہلے خالص آٹے میں سے میرے لئے ایک روٹی بنا کر اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرو۔ وہ گاہنے کی جگہ کی طرف سے رب کے لئے اُٹھانے والی قربانی ہو گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:21 | اپنی فصل کے پہلے خالص آٹے میں سے یہ قربانی پیش کیا کرو۔ یہ اصول ہمیشہ تک لاگو رہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:22 | ہو سکتا ہے کہ غیرارادی طور پر تم سے غلطی ہوئی ہے اور تم نے اُن احکام پر پورے طور پر عمل نہیں کیا جو رب موسیٰ کو دے چکا ہے | |
Numb | UrduGeo | 15:24 | اگر جماعت اِس بات سے ناواقف تھی اور غیرارادی طور پر اُس سے غلطی ہوئی تو پھر پوری جماعت ایک جوان بَیل بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔ ساتھ ہی وہ مقررہ غلہ اور مَے کی نذریں بھی پیش کرے۔ اِس کی خوشبو رب کو پسند ہو گی۔ اِس کے علاوہ جماعت گناہ کی قربانی کے لئے ایک بکرا پیش کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:25 | امام اسرائیل کی پوری جماعت کا کفارہ دے تو اُنہیں معافی ملے گی، کیونکہ اُن کا گناہ غیرارادی تھا اور اُنہوں نے رب کو بھسم ہونے والی قربانی اور گناہ کی قربانی پیش کی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:26 | اسرائیلیوں کی پوری جماعت کو پردیسیوں سمیت معافی ملے گی، کیونکہ گناہ غیرارادی تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:27 | اگر صرف ایک شخص سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو گناہ کی قربانی کے لئے وہ ایک یک سالہ بکری پیش کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:28 | امام رب کے سامنے اُس شخص کا کفارہ دے۔ جب کفارہ دے دیا گیا تو اُسے معافی حاصل ہو گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:29 | یہی اصول پردیسی پر بھی لاگو ہے۔ اگر اُس سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو وہ معافی حاصل کرنے کے لئے وہی کچھ کرے جو اسرائیلی کو کرنا ہوتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:30 | لیکن اگر کوئی دیسی یا پردیسی جان بوجھ کر گناہ کرتا ہے تو ایسا شخص رب کی اہانت کرتا ہے، اِس لئے لازم ہے کہ اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:31 | اُس نے رب کا کلام حقیر جان کر اُس کے احکام توڑ ڈالے ہیں، اِس لئے اُسے ضرور قوم میں سے مٹایا جائے۔ وہ اپنے گناہ کا ذمہ دار ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 15:32 | جب اسرائیلی ریگستان میں سے گزر رہے تھے تو ایک آدمی کو پکڑا گیا جو ہفتے کے دن لکڑیاں جمع کر رہا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:34 | چونکہ صاف معلوم نہیں تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کِیا جائے اِس لئے اُنہوں نے اُسے گرفتار کر لیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:35 | پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”اِس آدمی کو ضرور سزائے موت دی جائے۔ پوری جماعت اُسے خیمہ گاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کرے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 15:36 | چنانچہ جماعت نے اُسے خیمہ گاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کیا، جس طرح رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:38 | ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ تم اور تمہارے بعد کی نسلیں اپنے لباس کے کناروں پر پُھندنے لگائیں۔ ہر پُھندنا ایک قرمزی ڈوری سے لباس کے ساتھ لگا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:39 | اِن پُھندنوں کو دیکھ کر تمہیں رب کے تمام احکام یاد رہیں گے اور تم اُن پر عمل کرو گے۔ پھر تم اپنے دلوں اور آنکھوں کی غلط خواہشوں کے پیچھے نہیں پڑو گے بلکہ زناکاری سے دُور رہو گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 15:40 | پھر تم میرے احکام کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو گے اور اپنے خدا کے سامنے مخصوص و مُقدّس رہو گے۔ | |
Chapter 16
Numb | UrduGeo | 16:1 | ایک دن قورح بن اِضہار موسیٰ کے خلاف اُٹھا۔ وہ لاوی کے قبیلے کا قِہاتی تھا۔ اُس کے ساتھ روبن کے قبیلے کے تین آدمی تھے، اِلیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام اور اون بن پلت۔ اُن کے ساتھ 250 اَور آدمی بھی تھے جو جماعت کے سردار اور اثر و رسوخ والے تھے، اور جو کونسل کے لئے چنے گئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:2 | ایک دن قورح بن اِضہار موسیٰ کے خلاف اُٹھا۔ وہ لاوی کے قبیلے کا قِہاتی تھا۔ اُس کے ساتھ روبن کے قبیلے کے تین آدمی تھے، اِلیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام اور اون بن پلت۔ اُن کے ساتھ 250 اَور آدمی بھی تھے جو جماعت کے سردار اور اثر و رسوخ والے تھے، اور جو کونسل کے لئے چنے گئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:3 | وہ مل کر موسیٰ اور ہارون کے پاس آ کر کہنے لگے، ”آپ ہم سے زیادتی کر رہے ہیں۔ پوری جماعت مخصوص و مُقدّس ہے، اور رب اُس کے درمیان ہے۔ تو پھر آپ اپنے آپ کو کیوں رب کی جماعت سے بڑھ کر سمجھتے ہیں؟“ | |
Numb | UrduGeo | 16:5 | پھر اُس نے قورح اور اُس کے تمام ساتھیوں سے کہا، ”کل صبح رب ظاہر کرے گا کہ کون اُس کا بندہ اور کون مخصوص و مُقدّس ہے۔ اُسی کو وہ اپنے پاس آنے دے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:7 | رب کے سامنے اُن میں انگارے اور بخور ڈالو۔ جس آدمی کو رب چنے گا وہ مخصوص و مُقدّس ہو گا۔ اب تم لاوی خود زیادتی کر رہے ہو۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:9 | کیا تمہاری نظر میں یہ کوئی چھوٹی بات ہے کہ رب تمہیں اسرائیلی جماعت کے باقی لوگوں سے الگ کر کے اپنے قریب لے آیا تاکہ تم رب کے مقدِس میں اور جماعت کے سامنے کھڑے ہو کر اُن کی خدمت کرو؟ | |
Numb | UrduGeo | 16:10 | وہ تجھے اور تیرے ساتھی لاویوں کو اپنے قریب لایا ہے۔ لیکن اب تم امام کا عُہدہ بھی اپنانا چاہتے ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:11 | اپنے ساتھیوں سے مل کر تُو نے ہارون کی نہیں بلکہ رب کی مخالفت کی ہے۔ کیونکہ ہارون کون ہے کہ تم اُس کے خلاف بڑبڑاؤ؟“ | |
Numb | UrduGeo | 16:12 | پھر موسیٰ نے اِلیاب کے بیٹوں داتن اور ابیرام کو بُلایا۔ لیکن اُنہوں نے کہا، ”ہم نہیں آئیں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:13 | آپ ہمیں ایک ایسے ملک سے نکال لائے ہیں جہاں دودھ اور شہد کی کثرت ہے تاکہ ہم ریگستان میں ہلاک ہو جائیں۔ کیا یہ کافی نہیں ہے؟ کیا اب آپ ہم پر حکومت بھی کرنا چاہتے ہیں؟ | |
Numb | UrduGeo | 16:14 | نہ آپ نے ہمیں ایسے ملک میں پہنچایا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے، نہ ہمیں کھیتوں اور انگور کے باغوں کے وارث بنایا ہے۔ کیا آپ اِن آدمیوں کی آنکھیں نکال ڈالیں گے؟ نہیں، ہم ہرگز نہیں آئیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:15 | تب موسیٰ نہایت غصے ہوا۔ اُس نے رب سے کہا، ”اُن کی قربانی کو قبول نہ کر۔ مَیں نے ایک گدھا تک اُن سے نہیں لیا، نہ مَیں نے اُن میں سے کسی سے بُرا سلوک کیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:16 | قورح سے اُس نے کہا، ”کل تم اور تمہارے ساتھی رب کے سامنے حاضر ہو جاؤ۔ ہارون بھی آئے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:18 | چنانچہ ہر آدمی نے اپنا بخوردان لے کر اُس میں انگارے اور بخور ڈال دیا۔ پھر سب موسیٰ اور ہارون کے ساتھ ملاقات کے خیمے کے دروازے پر کھڑے ہوئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:19 | قورح نے پوری جماعت کو دروازے پر موسیٰ اور ہارون کے مقابلے میں جمع کیا تھا۔ اچانک پوری جماعت پر رب کا جلال ظاہر ہوا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:22 | موسیٰ اور ہارون منہ کے بل گرے اور بول اُٹھے، ”اے اللہ، تُو تمام جانوں کا خدا ہے۔ کیا تیرا غضب ایک ہی آدمی کے گناہ کے سبب سے پوری جماعت پر آن پڑے گا؟“ | |
Numb | UrduGeo | 16:26 | اُس نے جماعت کو آگاہ کیا، ”اِن شریروں کے خیموں سے دُور ہو جاؤ! جو کچھ بھی اُن کے پاس ہے اُسے نہ چھوؤ، ورنہ تم بھی اُن کے ساتھ تباہ ہو جاؤ گے جب وہ اپنے گناہوں کے باعث ہلاک ہوں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:27 | تب باقی لوگ قورح، داتن اور ابیرام کے ڈیروں سے دُور ہو گئے۔ داتن اور ابیرام اپنے بال بچوں سمیت اپنے خیموں سے نکل کر باہر کھڑے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:28 | موسیٰ نے کہا، ”اب تمہیں پتا چلے گا کہ رب نے مجھے یہ سب کچھ کرنے کے لئے بھیجا ہے۔ مَیں اپنی نہیں بلکہ اُس کی مرضی پوری کر رہا ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:30 | لیکن اگر رب ایسا کام کرے جو پہلے کبھی نہیں ہوا اور زمین اپنا منہ کھول کر اُنہیں اور اُن کا پورا مال ہڑپ کر لے اور اُنہیں جیتے جی دفنا دے تو اِس کا مطلب ہو گا کہ اِن آدمیوں نے رب کو حقیر جانا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:32 | اُس نے اپنا منہ کھول کر اُنہیں، اُن کے خاندانوں کو، قورح کے تمام لوگوں کو اور اُن کا سارا سامان ہڑپ کر لیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:33 | وہ اپنی پوری ملکیت سمیت جیتے جی دفن ہو گئے۔ زمین اُن کے اوپر واپس آ گئی۔ یوں اُنہیں جماعت سے نکالا گیا اور وہ ہلاک ہو گئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:34 | اُن کی چیخیں سن کر اُن کے ارد گرد کھڑے تمام اسرائیلی بھاگ اُٹھے، کیونکہ اُنہوں نے سوچا، ”ایسا نہ ہو کہ زمین ہمیں بھی نگل لے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:35 | اُسی لمحے رب کی طرف سے آگ اُتر آئی اور اُن 250 آدمیوں کو بھسم کر دیا جو بخور پیش کر رہے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:37 | ”ہارون امام کے بیٹے اِلی عزر کو اطلاع دے کہ وہ بخوردانوں کو راکھ میں سے نکال کر رکھے۔ اُن کے انگارے وہ دُور پھینکے۔ بخوردانوں کو رکھنے کا سبب یہ ہے کہ اب وہ مخصوص و مُقدّس ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:38 | لوگ اُن آدمیوں کے یہ بخوردان لے لیں جو اپنے گناہ کے باعث جاں بحق ہو گئے۔ وہ اُنہیں کوٹ کر اُن سے چادریں بنائیں اور اُنہیں جلنے والی قربانیوں کی قربان گاہ پر چڑھائیں۔ کیونکہ وہ رب کو پیش کئے گئے ہیں، اِس لئے وہ مخصوص و مُقدّس ہیں۔ یوں وہ اسرائیلیوں کے لئے ایک نشان رہیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:39 | چنانچہ اِلی عزر امام نے پیتل کے یہ بخوردان جمع کئے جو بھسم کئے ہوئے آدمیوں نے رب کو پیش کئے تھے۔ پھر لوگوں نے اُنہیں کوٹ کر اُن سے چادریں بنائیں اور اُنہیں قربان گاہ پر چڑھا دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:40 | ہارون نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کی معرفت بتایا تھا۔ مقصد یہ تھا کہ بخوردان اسرائیلیوں کو یاد دلاتے رہیں کہ صرف ہارون کی اولاد ہی کو رب کے سامنے آ کر بخور جلانے کی اجازت ہے۔ اگر کوئی اَور ایسا کرے تو اُس کا حال قورح اور اُس کے ساتھیوں کا سا ہو گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:41 | اگلے دن اسرائیل کی پوری جماعت موسیٰ اور ہارون کے خلاف بڑبڑانے لگی۔ اُنہوں نے کہا، ”آپ نے رب کی قوم کو مار ڈالا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:42 | لیکن جب وہ موسیٰ اور ہارون کے مقابلے میں جمع ہوئے اور ملاقات کے خیمے کا رُخ کیا تو اچانک اُس پر بادل چھا گیا اور رب کا جلال ظاہر ہوا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:45 | ”اِس جماعت سے نکل جاؤ تاکہ مَیں اِسے فوراً ہلاک کر دوں۔“ یہ سن کر دونوں منہ کے بل گرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:46 | موسیٰ نے ہارون سے کہا، ”اپنا بخوردان لے کر اُس میں قربان گاہ کے انگارے اور بخور ڈالیں۔ پھر بھاگ کر جماعت کے پاس چلے جائیں تاکہ اُن کا کفارہ دیں۔ جلدی کریں، کیونکہ رب کا غضب اُن پر ٹوٹ پڑا ہے۔ وبا پھیلنے لگی ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 16:47 | ہارون نے ایسا ہی کیا۔ وہ دوڑ کر جماعت کے بیچ میں گیا۔ لوگوں میں وبا شروع ہو چکی تھی، لیکن ہارون نے رب کو بخور پیش کر کے اُن کا کفارہ دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 16:49 | توبھی 14,700 افراد وبا سے مر گئے۔ اِس میں وہ شامل نہیں ہیں جو قورح کے سبب سے مر گئے تھے۔ | |
Chapter 17
Numb | UrduGeo | 17:2 | ”اسرائیلیوں سے بات کر کے اُن سے 12 لاٹھیاں منگوا لے، ہر قبیلے کے سردار سے ایک لاٹھی۔ ہر لاٹھی پر اُس کے مالک کا نام لکھنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 17:3 | لاوی کی لاٹھی پر ہارون کا نام لکھنا، کیونکہ ہر قبیلے کے سردار کے لئے ایک لاٹھی ہو گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 17:4 | پھر اُن کو ملاقات کے خیمے میں عہد کے صندوق کے سامنے رکھ جہاں میری تم سے ملاقات ہوتی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 17:5 | جس آدمی کو مَیں نے چن لیا ہے اُس کی لاٹھی سے کونپلیں پھوٹ نکلیں گی۔ اِس طرح مَیں تمہارے خلاف اسرائیلیوں کی بڑبڑاہٹ ختم کر دوں گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 17:6 | چنانچہ موسیٰ نے اسرائیلیوں سے بات کی، اور قبیلوں کے ہر سردار نے اُسے اپنی لاٹھی دی۔ اِن 12 لاٹھیوں میں ہارون کی لاٹھی بھی شامل تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 17:8 | اگلے دن جب وہ ملاقات کے خیمے میں داخل ہوا تو اُس نے دیکھا کہ لاوی کے قبیلے کے سردار ہارون کی لاٹھی سے نہ صرف کونپلیں پھوٹ نکلی ہیں بلکہ پھول اور پکے ہوئے بادام بھی لگے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 17:9 | موسیٰ تمام لاٹھیاں رب کے سامنے سے باہر لا کر اسرائیلیوں کے پاس لے آیا، اور اُنہوں نے اُن کا معائنہ کیا۔ پھر ہر ایک نے اپنی اپنی لاٹھی واپس لے لی۔ | |
Numb | UrduGeo | 17:10 | رب نے موسیٰ سے کہا، ”ہارون کی لاٹھی عہد کے صندوق کے سامنے رکھ دے۔ یہ باغی اسرائیلیوں کو یاد دلائے گی کہ وہ اپنا بڑبڑانا بند کریں، ورنہ ہلاک ہو جائیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 17:12 | لیکن اسرائیلیوں نے موسیٰ سے کہا، ”ہائے، ہم مر جائیں گے۔ ہائے، ہم ہلاک ہو جائیں گے، ہم سب ہلاک ہو جائیں گے۔ | |
Chapter 18
Numb | UrduGeo | 18:1 | رب نے ہارون سے کہا، ”مقدِس تیری، تیرے بیٹوں اور لاوی کے قبیلے کی ذمہ داری ہے۔ اگر اِس میں کوئی غلطی ہو جائے تو تم قصوروار ٹھہرو گے۔ اِسی طرح اماموں کی خدمت صرف تیری اور تیرے بیٹوں کی ذمہ داری ہے۔ اگر اِس میں کوئی غلطی ہو جائے تو تُو اور تیرے بیٹے قصوروار ٹھہریں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:2 | اپنے قبیلے لاوی کے باقی آدمیوں کو بھی میرے قریب آنے دے۔ وہ تیرے ساتھ مل کر یوں حصہ لیں کہ وہ تیری اور تیرے بیٹوں کی خدمت کریں جب تم خیمے کے سامنے اپنی ذمہ داریاں نبھاؤ گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:3 | تیری خدمت اور خیمے میں خدمت اُن کی ذمہ داری ہے۔ لیکن وہ خیمے کے مخصوص و مُقدّس سامان اور قربان گاہ کے قریب نہ جائیں، ورنہ نہ صرف وہ بلکہ تُو بھی ہلاک ہو جائے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:4 | یوں وہ تیرے ساتھ مل کر ملاقات کے خیمے کے پورے کام میں حصہ لیں۔ لیکن کسی اَور کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:5 | صرف تُو اور تیرے بیٹے مقدِس اور قربان گاہ کی دیکھ بھال کریں تاکہ میرا غضب دوبارہ اسرائیلیوں پر نہ بھڑکے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:6 | مَیں ہی نے اسرائیلیوں میں سے تیرے بھائیوں یعنی لاویوں کو چن کر تجھے تحفے کے طور پر دیا ہے۔ وہ رب کے لئے مخصوص ہیں تاکہ خیمے میں خدمت کریں۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:7 | لیکن صرف تُو اور تیرے بیٹے امام کی خدمت سرانجام دیں۔ مَیں تمہیں امام کا عُہدہ تحفے کے طور پر دیتا ہوں۔ کوئی اَور قربان گاہ اور مُقدّس چیزوں کے نزدیک نہ آئے، ورنہ اُسے سزائے موت دی جائے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 18:8 | رب نے ہارون سے کہا، ”مَیں نے خود مقرر کیا ہے کہ تمام اُٹھانے والی قربانیاں تیرا حصہ ہوں۔ یہ ہمیشہ تک قربانیوں میں سے تیرا اور تیری اولاد کا حصہ ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:9 | تمہیں مُقدّس ترین قربانیوں کا وہ حصہ ملنا ہے جو جلایا نہیں جاتا۔ ہاں، تجھے اور تیرے بیٹوں کو وہی حصہ ملنا ہے، خواہ وہ مجھے غلہ کی نذریں، گناہ کی قربانیاں یا قصور کی قربانیاں پیش کریں۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:10 | اُسے مُقدّس جگہ پر کھانا۔ ہر مرد اُسے کھا سکتا ہے۔ خیال رکھ کہ وہ مخصوص و مُقدّس ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:11 | مَیں نے مقرر کیا ہے کہ تمام ہلانے والی قربانیوں کا اُٹھایا ہوا حصہ تیرا ہے۔ یہ ہمیشہ کے لئے تیرے اور تیرے بیٹے بیٹیوں کا حصہ ہے۔ تیرے گھرانے کا ہر فرد اُسے کھا سکتا ہے۔ شرط یہ ہے کہ وہ پاک ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:12 | جب لوگ رب کو اپنی فصلوں کا پہلا پھل پیش کریں گے تو وہ تیرا ہی حصہ ہو گا۔ مَیں تجھے زیتون کے تیل، نئی مَے اور اناج کا بہترین حصہ دیتا ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:13 | فصلوں کا جو بھی پہلا پھل وہ رب کو پیش کریں گے وہ تیرا ہی ہو گا۔ تیرے گھرانے کا ہر پاک فرد اُسے کھا سکتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:15 | ہر انسان اور ہر حیوان کا جو پہلوٹھا رب کو پیش کیا جاتا ہے وہ تیرا ہی ہے۔ لیکن لازم ہے کہ تُو ہر انسان اور ہر ناپاک جانور کے پہلوٹھے کا فدیہ دے کر اُسے چھڑائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:16 | جب وہ ایک ماہ کے ہیں تو اُن کے عوض چاندی کے پانچ سِکے دینا۔ (ہر سِکے کا وزن مقدِس کے باٹوں کے مطابق 11 گرام ہو)۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:17 | لیکن گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کے پہلے بچوں کا فدیہ یعنی معاوضہ نہ دینا۔ وہ مخصوص و مُقدّس ہیں۔ اُن کا خون قربان گاہ پر چھڑک دینا اور اُن کی چربی جلا دینا۔ ایسی قربانی رب کو پسند ہو گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:18 | اُن کا گوشت ویسے ہی تمہارے لئے ہو، جیسے ہلانے والی قربانی کا سینہ اور دہنی ران بھی تمہارے لئے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:19 | مُقدّس قربانیوں میں سے تمام اُٹھانے والی قربانیاں تیرا اور تیرے بیٹے بیٹیوں کا حصہ ہیں۔ مَیں نے اُسے ہمیشہ کے لئے تجھے دیا ہے۔ یہ نمک کا دائمی عہد ہے جو مَیں نے تیرے اور تیری اولاد کے ساتھ قائم کیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 18:20 | رب نے ہارون سے کہا، ”تُو میراث میں زمین نہیں پائے گا۔ اسرائیل میں تجھے کوئی حصہ نہیں دیا جائے گا، کیونکہ اسرائیلیوں کے درمیان مَیں ہی تیرا حصہ اور تیری میراث ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:21 | اپنی پیداوار کا جو دسواں حصہ اسرائیلی مجھے دیتے ہیں وہ مَیں لاویوں کو دیتا ہوں۔ یہ اُن کی وراثت ہے، جو اُنہیں ملاقات کے خیمے میں خدمت کرنے کے بدلے میں ملتی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:22 | اب سے اسرائیلی ملاقات کے خیمے کے قریب نہ آئیں، ورنہ اُنہیں اپنی خطا کا نتیجہ برداشت کرنا پڑے گا اور وہ ہلاک ہو جائیں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:23 | صرف لاوی ملاقات کے خیمے میں خدمت کریں۔ اگر اِس میں کوئی غلطی ہو جائے تو وہی قصوروار ٹھہریں گے۔ یہ ایک دائمی اصول ہے۔ اُنہیں اسرائیل میں میراث میں زمین نہیں ملے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:24 | کیونکہ مَیں نے اُنہیں وہی دسواں حصہ میراث کے طور پر دیا ہے جو اسرائیلی مجھے اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ اِس وجہ سے مَیں نے اُن کے بارے میں کہا کہ اُنہیں باقی اسرائیلیوں کے ساتھ میراث میں زمین نہیں ملے گی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 18:26 | ”لاویوں کو بتانا کہ تمہیں اسرائیلیوں کی پیداوار کا دسواں حصہ ملے گا۔ یہ رب کی طرف سے تمہاری وراثت ہو گی۔ لازم ہے کہ تم اِس کا دسواں حصہ رب کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرو۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:28 | اِس طرح تم بھی رب کو اسرائیلیوں کی پیداوار کے دسویں حصے میں سے اُٹھانے والی قربانی پیش کرو گے۔ رب کے لئے یہ قربانی ہارون امام کو دینا۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:30 | جب تم اِس کا سب سے اچھا حصہ پیش کرو گے تو اُسے نئے اناج یا نئے انگور کے رس کی قربانی کے برابر قرار دیا جائے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 18:31 | تم اپنے گھرانوں سمیت اِس کا باقی حصہ کہیں بھی کھا سکتے ہو، کیونکہ یہ ملاقات کے خیمے میں تمہاری خدمت کا اجر ہے۔ | |
Chapter 19
Numb | UrduGeo | 19:2 | ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ وہ تمہارے پاس سرخ رنگ کی جوان گائے لے کر آئیں۔ اُس میں نقص نہ ہو اور اُس پر کبھی جوا نہ رکھا گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:3 | تم اُسے اِلی عزر امام کو دینا جو اُسے خیمے کے باہر لے جائے۔ وہاں اُسے اُس کی موجودگی میں ذبح کیا جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:4 | پھر اِلی عزر امام اپنی اُنگلی سے اُس کے خون سے کچھ لے کر ملاقات کے خیمے کے سامنے والے حصے کی طرف چھڑکے۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:5 | اُس کی موجودگی میں پوری کی پوری گائے کو جلایا جائے۔ اُس کی کھال، گوشت، خون اور انتڑیوں کا گوبر بھی جلایا جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:6 | پھر وہ دیودار کی لکڑی، زوفا اور قرمزی رنگ کا دھاگا لے کر اُسے جلتی ہوئی گائے پر پھینکے۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:7 | اِس کے بعد وہ اپنے کپڑوں کو دھو کر نہا لے۔ پھر وہ خیمہ گاہ میں آ سکتا ہے لیکن شام تک ناپاک رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:8 | جس آدمی نے گائے کو جلایا وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو کر نہا لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:9 | ایک دوسرا آدمی جو پاک ہے گائے کی راکھ اکٹھی کر کے خیمہ گاہ کے باہر کسی پاک جگہ پر ڈال دے۔ وہاں اسرائیل کی جماعت اُسے ناپاکی دُور کرنے کا پانی تیار کرنے کے لئے محفوظ رکھے۔ یہ گناہ سے پاک کرنے کے لئے استعمال ہو گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:10 | جس آدمی نے راکھ اکٹھی کی ہے وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ یہ اسرائیلیوں اور اُن کے درمیان رہنے والے پردیسیوں کے لئے دائمی اصول ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:12 | تیسرے اور ساتویں دن وہ اپنے آپ پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑک کر پاک صاف ہو جائے۔ اِس کے بعد ہی وہ پاک ہو گا۔ لیکن اگر وہ اِن دونوں دنوں میں اپنے آپ کو یوں پاک نہ کرے تو ناپاک رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:13 | جو بھی لاش چھو کر اپنے آپ کو یوں پاک نہیں کرتا وہ رب کے مقدِس کو ناپاک کرتا ہے۔ لازم ہے کہ اُسے اسرائیل میں سے مٹایا جائے۔ چونکہ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چھڑکا نہیں گیا اِس لئے وہ ناپاک رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:14 | اگر کوئی ڈیرے میں مر جائے تو جو بھی اُس وقت اُس میں موجود ہو یا داخل ہو جائے وہ سات دن تک ناپاک رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:16 | اِسی طرح جو کھلے میدان میں لاش چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا، خواہ وہ تلوار سے یا طبعی موت مرا ہو۔ جو انسان کی کوئی ہڈی یا قبر چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:17 | ناپاکی دُور کرنے کے لئے اُس سرخ رنگ کی گائے کی راکھ میں سے کچھ لینا جو گناہ دُور کرنے کے لئے جلائی گئی تھی۔ اُسے برتن میں ڈال کر تازہ پانی میں ملانا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:18 | پھر کوئی پاک آدمی کچھ زوفا لے اور اُسے اِس پانی میں ڈبو کر مرے ہوئے شخص کے خیمے، اُس کے سامان اور اُن لوگوں پر چھڑکے جو اُس کے مرتے وقت وہاں تھے۔ اِسی طرح وہ پانی اُس شخص پر بھی چھڑکے جس نے طبعی یا غیرطبعی موت مرے ہوئے شخص کو، کسی انسان کی ہڈی کو یا کوئی قبر چھوئی ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:19 | پاک آدمی یہ پانی تیسرے اور ساتویں دن ناپاک شخص پر چھڑکے۔ ساتویں دن وہ اُسے پاک کرے۔ جسے پاک کیا جا رہا ہے وہ اپنے کپڑے دھو کر نہا لے تو وہ اُسی شام پاک ہو گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:20 | لیکن جو ناپاک شخص اپنے آپ کو پاک نہیں کرتا اُسے جماعت میں سے مٹانا ہے، کیونکہ اُس نے رب کا مقدِس ناپاک کر دیا ہے۔ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر نہیں چھڑکا گیا، اِس لئے وہ ناپاک رہا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 19:21 | یہ اُن کے لئے دائمی اصول ہے۔ جس آدمی نے ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑکا ہے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے۔ بلکہ جس نے بھی یہ پانی چھوا ہے شام تک ناپاک رہے گا۔ | |
Chapter 20
Numb | UrduGeo | 20:1 | پہلے مہینے میں اسرائیل کی پوری جماعت دشتِ صین میں پہنچ کر قادس میں رہنے لگی۔ وہاں مریم نے وفات پائی اور وہیں اُسے دفنایا گیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:2 | قادس میں پانی دست یاب نہیں تھا، اِس لئے لوگ موسیٰ اور ہارون کے مقابلے میں جمع ہوئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:3 | وہ موسیٰ سے یہ کہہ کر جھگڑنے لگے، ”کاش ہم اپنے بھائیوں کے ساتھ رب کے سامنے مر گئے ہوتے! | |
Numb | UrduGeo | 20:4 | آپ رب کی جماعت کو کیوں اِس ریگستان میں لے آئے؟ کیا اِس لئے کہ ہم یہاں اپنے مویشیوں سمیت مر جائیں؟ | |
Numb | UrduGeo | 20:5 | آپ ہمیں مصر سے نکال کر اِس ناخوش گوار جگہ پر کیوں لے آئے ہیں؟ یہاں نہ تو اناج، نہ انجیر، انگور یا انار دست یاب ہیں۔ پانی بھی نہیں ہے!“ | |
Numb | UrduGeo | 20:6 | موسیٰ اور ہارون لوگوں کو چھوڑ کر ملاقات کے خیمے کے دروازے پر گئے اور منہ کے بل گرے۔ تب رب کا جلال اُن پر ظاہر ہوا۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:8 | ”عہد کے صندوق کے سامنے پڑی لاٹھی پکڑ کر ہارون کے ساتھ جماعت کو اکٹھا کر۔ اُن کے سامنے چٹان سے بات کرو تو وہ اپنا پانی دے گی۔ یوں تُو چٹان میں سے جماعت کے لئے پانی نکال کر اُنہیں اُن کے مویشیوں سمیت پانی پلائے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 20:10 | اور ہارون کے ساتھ جماعت کو چٹان کے سامنے اکٹھا کیا۔ موسیٰ نے اُن سے کہا، ”اے بغاوت کرنے والو، سنو! کیا ہم اِس چٹان میں سے تمہارے لئے پانی نکالیں؟“ | |
Numb | UrduGeo | 20:11 | اُس نے لاٹھی کو اُٹھا کر چٹان کو دو مرتبہ مارا تو بہت سا پانی پھوٹ نکلا۔ جماعت اور اُن کے مویشیوں نے خوب پانی پیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:12 | لیکن رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا، ”تمہارا مجھ پر اِتنا ایمان نہیں تھا کہ میری قدوسیت کو اسرائیلیوں کے سامنے قائم رکھتے۔ اِس لئے تم اِس جماعت کو اُس ملک میں نہیں لے جاؤ گے جو مَیں اُنہیں دوں گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 20:13 | یہ واقعہ مریبہ یعنی ’جھگڑنا‘ کے پانی پر ہوا۔ وہاں اسرائیلیوں نے رب سے جھگڑا کیا، اور وہاں اُس نے اُن پر ظاہر کیا کہ وہ قدوس ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:14 | قادس سے موسیٰ نے ادوم کے بادشاہ کو اطلاع بھیجی، ”آپ کے بھائی اسرائیل کی طرف سے ایک گزارش ہے۔ آپ کو اُن تمام مصیبتوں کے بارے میں علم ہے جو ہم پر آن پڑی ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:15 | ہمارے باپ دادا مصر گئے تھے اور وہاں ہم بہت عرصے تک رہے۔ مصریوں نے ہمارے باپ دادا اور ہم سے بُرا سلوک کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:16 | لیکن جب ہم نے چلّا کر رب سے منت کی تو اُس نے ہماری سنی اور فرشتہ بھیج کر ہمیں مصر سے نکال لایا۔ اب ہم یہاں قادس شہر میں ہیں جو آپ کی سرحد پر ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:17 | مہربانی کر کے ہمیں اپنے ملک میں سے گزرنے دیں۔ ہم کسی کھیت یا انگور کے باغ میں نہیں جائیں گے، نہ کسی کنوئیں کا پانی پئیں گے۔ ہم شاہراہ پر ہی رہیں گے۔ آپ کے ملک میں سے گزرتے ہوئے ہم اُس سے نہ دائیں اور نہ بائیں طرف ہٹیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 20:19 | اسرائیل نے دوبارہ خبر بھیجی، ”ہم شاہراہ پر رہتے ہوئے گزریں گے۔ اگر ہمیں یا ہمارے جانوروں کو پانی کی ضرورت ہوئی تو پیسے دے کر خرید لیں گے۔ ہم پیدل ہی گزرنا چاہتے ہیں، اَور کچھ نہیں چاہتے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 20:20 | لیکن ادومیوں نے دوبارہ انکار کیا۔ ساتھ ہی اُنہوں نے اُن کے ساتھ لڑنے کے لئے ایک بڑی اور طاقت ور فوج بھیجی۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:21 | چونکہ ادوم نے اُنہیں گزرنے کی اجازت نہ دی اِس لئے اسرائیلی مُڑ کر دوسرے راستے سے چلے گئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:24 | ”ہارون اب کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا۔ وہ اُس ملک میں داخل نہیں ہو گا جو مَیں اسرائیلیوں کو دوں گا، کیونکہ تم دونوں نے مریبہ کے پانی پر میرے حکم کی خلاف ورزی کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:26 | ہارون کے کپڑے اُتار کر اُس کے بیٹے اِلی عزر کو پہنا دینا۔ پھر ہارون کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 20:27 | موسیٰ نے ایسا ہی کیا جیسا رب نے کہا۔ تینوں پوری جماعت کے دیکھتے دیکھتے ہور پہاڑ پر چڑھ گئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 20:28 | موسیٰ نے ہارون کے کپڑے اُتروا کر اُس کے بیٹے اِلی عزر کو پہنا دیئے۔ پھر ہارون وہاں پہاڑ کی چوٹی پر فوت ہوا، اور موسیٰ اور اِلی عزر نیچے اُتر گئے۔ | |
Chapter 21
Numb | UrduGeo | 21:1 | دشتِ نجب کے کنعانی ملک عراد کے بادشاہ کو خبر ملی کہ اسرائیلی اتھارِم کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اُس نے اُن پر حملہ کیا اور کئی ایک کو پکڑ کر قید کر لیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:2 | تب اسرائیلیوں نے رب کے سامنے مَنت مان کر کہا، ”اگر تُو ہمیں اُن پر فتح دے گا تو ہم اُنہیں اُن کے شہروں سمیت تباہ کر دیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 21:3 | رب نے اُن کی سنی اور کنعانیوں پر فتح بخشی۔ اسرائیلیوں نے اُنہیں اُن کے شہروں سمیت پوری طرح تباہ کر دیا۔ اِس لئے اُس جگہ کا نام حُرمہ یعنی تباہی پڑ گیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:4 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر وہ بحرِ قُلزم کی طرف چل دیئے تاکہ ادوم کے ملک میں سے گزرنا نہ پڑے۔ لیکن چلتے چلتے لوگ بےصبر ہو گئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:5 | وہ رب اور موسیٰ کے خلاف باتیں کرنے لگے، ”آپ ہمیں مصر سے نکال کر ریگستان میں مرنے کے لئے کیوں لے آئے ہیں؟ یہاں نہ روٹی دست یاب ہے نہ پانی۔ ہمیں اِس گھٹیا قسم کی خوراک سے گھن آتی ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 21:7 | پھر لوگ موسیٰ کے پاس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”ہم نے رب اور آپ کے خلاف باتیں کرتے ہوئے گناہ کیا۔ ہماری سفارش کریں کہ رب ہم سے سانپ دُور کر دے۔“ موسیٰ نے اُن کے لئے دعا کی | |
Numb | UrduGeo | 21:8 | تو رب نے موسیٰ سے کہا، ”ایک سانپ بنا کر اُسے کھمبے سے لٹکا دے۔ جو بھی ڈسا گیا ہو وہ اُسے دیکھ کر بچ جائے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 21:9 | چنانچہ موسیٰ نے پیتل کا ایک سانپ بنایا اور کھمبا کھڑا کر کے سانپ کو اُس سے لٹکا دیا۔ اور ایسا ہوا کہ جسے بھی ڈسا گیا تھا وہ پیتل کے سانپ پر نظر کر کے بچ گیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:11 | پھر وہاں سے کوچ کر کے عیّے عباریم میں ڈیرے ڈالے، اُس ریگستان میں جو مشرق کی طرف موآب کے سامنے ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:13 | جب وادیٔ زِرد سے روانہ ہوئے تو دریائے ارنون کے پرلے یعنی جنوبی کنارے پر خیمہ زن ہوئے۔ یہ دریا ریگستان میں ہے اور اموریوں کے علاقے سے نکلتا ہے۔ یہ اموریوں اور موآبیوں کے درمیان کی سرحد ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:14 | اِس کا ذکر کتاب ’رب کی جنگیں‘ میں بھی ہے، ”واہیب جو سُوفہ میں ہے، دریائے ارنون کی وادیاں | |
Numb | UrduGeo | 21:16 | وہاں سے وہ بیر یعنی ’کنواں‘ پہنچے۔ یہ وہی بیر ہے جہاں رب نے موسیٰ سے کہا، ”لوگوں کو اکٹھا کر تو مَیں اُنہیں پانی دوں گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 21:17 | اُس وقت اسرائیلیوں نے یہ گیت گایا، ”اے کنوئیں، پھوٹ نکل! اُس کے بارے میں گیت گاؤ، | |
Numb | UrduGeo | 21:18 | اُس کنوئیں کے بارے میں جسے سرداروں نے کھودا، جسے قوم کے راہنماؤں نے عصائے شاہی اور اپنی لاٹھیوں سے کھودا۔“ پھر وہ ریگستان سے متّنہ کو گئے، | |
Numb | UrduGeo | 21:20 | بامات سے وہ موآبیوں کے علاقے کی اُس وادی میں پہنچے جو پِسگہ پہاڑ کے دامن میں ہے۔ اِس پہاڑ کی چوٹی سے وادیٔ یردن کا جنوبی حصہ یشیمون خوب نظر آتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:22 | ”ہمیں اپنے ملک میں سے گزرنے دیں۔ ہم سیدھے سیدھے گزر جائیں گے۔ نہ ہم کوئی کھیت یا انگور کا باغ چھیڑیں گے، نہ کسی کنوئیں کا پانی پئیں گے۔ ہم آپ کے ملک میں سے سیدھے گزرتے ہوئے شاہراہ پر ہی رہیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 21:23 | لیکن سیحون نے اُنہیں گزرنے نہ دیا بلکہ اپنی فوج جمع کر کے اسرائیل سے لڑنے کے لئے ریگستان میں چل پڑا۔ یہض پہنچ کر اُس نے اسرائیلیوں سے جنگ کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:24 | لیکن اسرائیلیوں نے اُسے قتل کیا اور دریائے ارنون سے لے کر دریائے یبوق تک یعنی عمونیوں کی سرحد تک اُس کے ملک پر قبضہ کر لیا۔ وہ اِس سے آگے نہ جا سکے کیونکہ عمونیوں نے اپنی سرحد کی حصار بندی کر رکھی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:25 | اسرائیلی تمام اموری شہروں پر قبضہ کر کے اُن میں رہنے لگے۔ اُن میں حسبون اور اُس کے ارد گرد کی آبادیاں شامل تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:26 | حسبون اموری بادشاہ سیحون کا دار الحکومت تھا۔ اُس نے موآب کے پچھلے بادشاہ سے لڑ کر اُس سے یہ علاقہ دریائے ارنون تک چھین لیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:27 | اِس واقعے کا ذکر شاعری میں یوں کیا گیا ہے، ”حسبون کے پاس آ کر اُسے از سرِ نو تعمیر کرو، سیحون کے شہر کو از سرِ نو قائم کرو۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:28 | حسبون سے آگ نکلی، سیحون کے شہر سے شعلہ بھڑکا۔ اُس نے موآب کے شہر عار کو جلا دیا، ارنون کی بلندیوں کے مالکوں کو بھسم کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:29 | اے موآب، تجھ پر افسوس! اے کموس دیوتا کی قوم، تُو ہلاک ہوئی ہے۔ کموس نے اپنے بیٹوں کو مفرور اور اپنی بیٹیوں کو اموری بادشاہ سیحون کی قیدی بنا دیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:30 | لیکن جب ہم نے اموریوں پر تیر چلائے تو حسبون کا علاقہ دیبون تک برباد ہوا۔ ہم نے نُفح تک سب کچھ تباہ کیا، وہ نُفح جس کا علاقہ میدبا تک ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 21:32 | وہاں سے موسیٰ نے اپنے جاسوس یعزیر شہر بھیجے۔ وہاں بھی اموری رہتے تھے۔ اسرائیلیوں نے یعزیر اور اُس کے ارد گرد کے شہروں پر بھی قبضہ کیا اور وہاں کے اموریوں کو نکال دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:33 | اِس کے بعد وہ مُڑ کر بسن کی طرف بڑھے۔ تب بسن کا بادشاہ عوج اپنی تمام فوج لے کر اُن سے لڑنے کے لئے شہر اِدرعی آیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 21:34 | اُس وقت رب نے موسیٰ سے کہا، ”عوج سے نہ ڈرنا۔ مَیں اُسے، اُس کی تمام فوج اور اُس کا ملک تیرے حوالے کر چکا ہوں۔ اُس کے ساتھ وہی سلوک کر جو تُو نے اموریوں کے بادشاہ سیحون کے ساتھ کیا، جس کا دار الحکومت حسبون تھا۔“ | |
Chapter 22
Numb | UrduGeo | 22:1 | اِس کے بعد اسرائیلی موآب کے میدانوں میں پہنچ کر دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے آمنے سامنے خیمہ زن ہوئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:2 | موآب کے بادشاہ بلق بن صفور کو معلوم ہوا کہ اسرائیلیوں نے اموریوں کے ساتھ کیا کچھ کیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:4 | اُنہوں نے مِدیانیوں کے بزرگوں سے بات کی، ”اب یہ ہجوم اِس طرح ہمارے ارد گرد کا علاقہ چٹ کر جائے گا جس طرح بَیل میدان کی گھاس چٹ کر جاتا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:5 | تب بلق نے اپنے قاصد فتور شہر کو بھیجے جو دریائے فرات پر واقع تھا اور جہاں بلعام بن بعور اپنے وطن میں رہتا تھا۔ قاصد اُسے بُلانے کے لئے اُس کے پاس پہنچے اور اُسے بلق کا پیغام سنایا، ”ایک قوم مصر سے نکل آئی ہے جو رُوئے زمین پر چھا کر میرے قریب ہی آباد ہوئی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:6 | اِس لئے آئیں اور اِن لوگوں پر لعنت بھیجیں، کیونکہ وہ مجھ سے زیادہ طاقت ور ہیں۔ پھر شاید مَیں اُنہیں شکست دے کر ملک سے بھگا سکوں۔ کیونکہ مَیں جانتا ہوں کہ جنہیں آپ برکت دیتے ہیں اُنہیں برکت ملتی ہے اور جن پر آپ لعنت بھیجتے ہیں اُن پر لعنت آتی ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:7 | یہ پیغام لے کر موآب اور مِدیان کے بزرگ روانہ ہوئے۔ اُن کے پاس انعام کے پیسے تھے۔ بلعام کے پاس پہنچ کر اُنہوں نے اُسے بلق کا پیغام سنایا۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:8 | بلعام نے کہا، ”رات یہاں گزاریں۔ کل مَیں آپ کو بتا دوں گا کہ رب اِس کے بارے میں کیا فرماتا ہے۔“ چنانچہ موآبی سردار اُس کے پاس ٹھہر گئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:9 | رات کے وقت اللہ بلعام پر ظاہر ہوا۔ اُس نے پوچھا، ”یہ آدمی کون ہیں جو تیرے پاس آئے ہیں؟“ | |
Numb | UrduGeo | 22:11 | ’جو قوم مصر سے نکل آئی ہے وہ رُوئے زمین پر چھا گئی ہے۔ اِس لئے آئیں اور میرے لئے اُن پر لعنت بھیجیں۔ پھر شاید مَیں اُن سے لڑ کر اُنہیں بھگا دینے میں کامیاب ہو جاؤں‘۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:12 | رب نے بلعام سے کہا، ”اُن کے ساتھ نہ جانا۔ تجھے اُن پر لعنت بھیجنے کی اجازت نہیں ہے، کیونکہ اُن پر میری برکت ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:13 | اگلی صبح بلعام جاگ اُٹھا تو اُس نے بلق کے سرداروں سے کہا، ”اپنے وطن واپس چلے جائیں، کیونکہ رب نے مجھے آپ کے ساتھ جانے کی اجازت نہیں دی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:14 | چنانچہ موآبی سردار خالی ہاتھ بلق کے پاس واپس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”بلعام ہمارے ساتھ آنے سے انکار کرتا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:15 | تب بلق نے اَور سردار بھیجے جو پہلے والوں کی نسبت تعداد اور عُہدے کے لحاظ سے زیادہ تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:16 | وہ بلعام کے پاس جا کر کہنے لگے، ”بلق بن صفور کہتے ہیں کہ کوئی بھی بات آپ کو میرے پاس آنے سے نہ روکے، | |
Numb | UrduGeo | 22:17 | کیونکہ مَیں آپ کو بڑا انعام دوں گا۔ آپ جو بھی کہیں گے مَیں کرنے کے لئے تیار ہوں۔ آئیں تو سہی اور میرے لئے اُن لوگوں پر لعنت بھیجیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:18 | لیکن بلعام نے جواب دیا، ”اگر بلق اپنے محل کو چاندی اور سونے سے بھر کر بھی مجھے دے توبھی مَیں رب اپنے خدا کے فرمان کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا، خواہ بات چھوٹی ہو یا بڑی۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:19 | آپ دوسرے سرداروں کی طرح رات یہاں گزاریں۔ اِتنے میں مَیں معلوم کروں گا کہ رب مجھے مزید کیا کچھ بتاتا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:20 | اُس رات اللہ بلعام پر ظاہر ہوا اور کہا، ”چونکہ یہ آدمی تجھے بُلانے آئے ہیں اِس لئے اُن کے ساتھ چلا جا۔ لیکن صرف وہی کچھ کرنا جو مَیں تجھے بتاؤں گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:22 | لیکن اللہ نہایت غصے ہوا کہ وہ جا رہا ہے، اِس لئے اُس کا فرشتہ اُس کا مقابلہ کرنے کے لئے راستے میں کھڑا ہو گیا۔ بلعام اپنی گدھی پر سوار تھا اور اُس کے دو نوکر اُس کے ساتھ چل رہے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:23 | جب گدھی نے دیکھا کہ رب کا فرشتہ اپنے ہاتھ میں تلوار تھامے ہوئے راستے میں کھڑا ہے تو وہ راستے سے ہٹ کر کھیت میں چلنے لگی۔ بلعام اُسے مارتے مارتے راستے پر واپس لے آیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:24 | پھر وہ انگور کے دو باغوں کے درمیان سے گزرنے لگے۔ راستہ تنگ تھا، کیونکہ وہ دونوں طرف باغوں کی چاردیواری سے بند تھا۔ اب رب کا فرشتہ وہاں کھڑا ہوا۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:25 | گدھی یہ دیکھ کر چاردیواری کے ساتھ ساتھ چلنے لگی، اور بلعام کا پاؤں کچلا گیا۔ اُس نے اُسے دوبارہ مارا۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:26 | رب کا فرشتہ آگے نکلا اور تیسری مرتبہ راستے میں کھڑا ہو گیا۔ اب راستے سے ہٹ جانے کی کوئی گنجائش نہیں تھی، نہ دائیں طرف اور نہ بائیں طرف۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:27 | جب گدھی نے رب کا فرشتہ دیکھا تو وہ لیٹ گئی۔ بلعام کو غصہ آ گیا، اور اُس نے اُسے اپنی لاٹھی سے خوب مارا۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:28 | تب رب نے گدھی کو بولنے دیا، اور اُس نے بلعام سے کہا، ”مَیں نے آپ سے کیا غلط سلوک کیا ہے کہ آپ مجھے اب تیسری دفعہ پیٹ رہے ہیں؟“ | |
Numb | UrduGeo | 22:29 | بلعام نے جواب دیا، ”تُو نے مجھے بےوقوف بنایا ہے! کاش میرے ہاتھ میں تلوار ہوتی تو مَیں ابھی تجھے ذبح کر دیتا!“ | |
Numb | UrduGeo | 22:30 | گدھی نے بلعام سے کہا، ”کیا مَیں آپ کی گدھی نہیں ہوں جس پر آپ آج تک سوار ہوتے رہے ہیں؟ کیا مجھے کبھی ایسا کرنے کی عادت تھی؟“ اُس نے کہا، ”نہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:31 | پھر رب نے بلعام کی آنکھیں کھولیں اور اُس نے رب کے فرشتے کو دیکھا جو اب تک ہاتھ میں تلوار تھامے ہوئے راستے میں کھڑا تھا۔ بلعام نے منہ کے بل گر کر سجدہ کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:32 | رب کے فرشتے نے پوچھا، ”تُو نے تین بار اپنی گدھی کو کیوں پیٹا؟ مَیں تیرے مقابلے میں آیا ہوں، کیونکہ جس طرف تُو بڑھ رہا ہے اُس کا انجام بُرا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:33 | گدھی تین مرتبہ مجھے دیکھ کر میری طرف سے ہٹ گئی۔ اگر وہ نہ ہٹتی تو تُو اِس وقت ہلاک ہو گیا ہوتا اگرچہ مَیں گدھی کو چھوڑ دیتا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:34 | بلعام نے رب کے فرشتے سے کہا، ”مَیں نے گناہ کیا ہے۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ تُو میرے مقابلے میں راستے میں کھڑا ہے۔ لیکن اگر میرا سفر تجھے بُرا لگے تو مَیں اب واپس چلا جاؤں گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:35 | رب کے فرشتے نے کہا، ”اِن آدمیوں کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھ۔ لیکن صرف وہی کچھ کہنا جو مَیں تجھے بتاؤں گا۔“ چنانچہ بلعام نے بلق کے سرداروں کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:36 | جب بلق کو خبر ملی کہ بلعام آ رہا ہے تو وہ اُس سے ملنے کے لئے موآب کے اُس شہر تک گیا جو موآب کی سرحد دریائے ارنون پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 22:37 | اُس نے بلعام سے کہا، ”کیا مَیں نے آپ کو اطلاع نہیں بھیجی تھی کہ آپ ضرور آئیں؟ آپ کیوں نہیں آئے؟ کیا آپ نے سوچا کہ مَیں آپ کو مناسب انعام نہیں دے پاؤں گا؟“ | |
Numb | UrduGeo | 22:38 | بلعام نے جواب دیا، ”بہر حال اب مَیں پہنچ گیا ہوں۔ لیکن مَیں صرف وہی کچھ کہہ سکتا ہوں جو اللہ نے پہلے ہی میرے منہ میں ڈال دیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 22:40 | وہاں بلق نے گائےبَیل اور بھیڑبکریاں قربان کر کے اُن کے گوشت میں سے بلعام اور اُس کے ساتھ والے سرداروں کو دے دیا۔ | |
Chapter 23
Numb | UrduGeo | 23:1 | بلعام نے کہا، ”یہاں میرے لئے سات قربان گاہیں بنائیں۔ ساتھ ساتھ میرے لئے سات بَیل اور سات مینڈھے تیار کر رکھیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:2 | بلق نے ایسا ہی کیا، اور دونوں نے مل کر ہر قربان گاہ پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔ | |
Numb | UrduGeo | 23:3 | پھر بلعام نے بلق سے کہا، ”یہاں اپنی قربانی کے پاس کھڑے رہیں۔ مَیں کچھ فاصلے پر جاتا ہوں، شاید رب مجھ سے ملنے آئے۔ جو کچھ وہ مجھ پر ظاہر کرے مَیں آپ کو بتا دوں گا۔“ یہ کہہ کر وہ ایک اونچے مقام پر چلا گیا جو ہریالی سے بالکل محروم تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 23:4 | وہاں اللہ بلعام سے ملا۔ بلعام نے کہا، ”مَیں نے سات قربان گاہیں تیار کر کے ہر قربان گاہ پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا قربان کیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:5 | تب رب نے اُسے بلق کے لئے پیغام دیا اور کہا، ”بلق کے پاس واپس جا اور اُسے یہ پیغام سنا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:6 | بلعام بلق کے پاس واپس آیا جو اب تک موآبی سرداروں کے ساتھ اپنی قربانی کے پاس کھڑا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 23:7 | بلعام بول اُٹھا، ”بلق مجھے اَرام سے یہاں لایا ہے، موآبی بادشاہ نے مجھے مشرقی پہاڑوں سے بُلا کر کہا، ’آؤ، یعقوب پر میرے لئے لعنت بھیجو۔ آؤ، اسرائیل کو بددعا دو۔‘ | |
Numb | UrduGeo | 23:8 | مَیں کس طرح اُن پر لعنت بھیجوں جن پر اللہ نے لعنت نہیں بھیجی؟ مَیں کس طرح اُنہیں بددعا دوں جنہیں رب نے بددعا نہیں دی؟ | |
Numb | UrduGeo | 23:9 | مَیں اُنہیں چٹانوں کی چوٹی سے دیکھتا ہوں، پہاڑیوں سے اُن کا مشاہدہ کرتا ہوں۔ واقعی یہ ایک ایسی قوم ہے جو دوسروں سے الگ رہتی ہے۔ یہ اپنے آپ کو دوسری قوموں سے ممتاز سمجھتی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 23:10 | کون یعقوب کی اولاد کو گن سکتا ہے جو گرد کی مانند بےشمار ہے۔ کون اسرائیلیوں کا چوتھا حصہ بھی گن سکتا ہے؟ رب کرے کہ مَیں راست بازوں کی موت مروں، کہ میرا انجام اُن کے انجام جیسا اچھا ہو۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:11 | بلق نے بلعام سے کہا، ”آپ نے میرے ساتھ کیا کِیا ہے؟ مَیں آپ کو اپنے دشمنوں پر لعنت بھیجنے کے لئے لایا اور آپ نے اُنہیں اچھی خاصی برکت دی ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:12 | بلعام نے جواب دیا، ”کیا لازم نہیں کہ مَیں وہی کچھ بولوں جو رب نے بتانے کو کہا ہے؟“ | |
Numb | UrduGeo | 23:13 | پھر بلق نے اُس سے کہا، ”آئیں، ہم ایک اَور جگہ جائیں جہاں سے آپ اسرائیلی قوم کو دیکھ سکیں گے، گو اُن کی خیمہ گاہ کا صرف کنارہ ہی نظر آئے گا۔ آپ سب کو نہیں دیکھ سکیں گے۔ وہیں سے اُن پر میرے لئے لعنت بھیجیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:14 | یہ کہہ کر وہ اُس کے ساتھ پِسگہ کی چوٹی پر چڑھ کر پہرے داروں کے میدان تک پہنچ گیا۔ وہاں بھی اُس نے سات قربان گاہیں بنا کر ہر ایک پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا قربان کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 23:15 | بلعام نے بلق سے کہا، ”یہاں اپنی قربان گاہ کے پاس کھڑے رہیں۔ مَیں کچھ فاصلے پر جا کر رب سے ملوں گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:16 | رب بلعام سے ملا۔ اُس نے اُسے بلق کے لئے پیغام دیا اور کہا، ”بلق کے پاس واپس جا اور اُسے یہ پیغام سنا دے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:17 | وہ واپس چلا گیا۔ بلق اب تک اپنے سرداروں کے ساتھ اپنی قربانی کے پاس کھڑا تھا۔ اُس نے اُس سے پوچھا، ”رب نے کیا کہا؟“ | |
Numb | UrduGeo | 23:19 | اللہ آدمی نہیں جو جھوٹ بولتا ہے۔ وہ انسان نہیں جو کوئی فیصلہ کر کے بعد میں پچھتائے۔ کیا وہ کبھی اپنی بات پر عمل نہیں کرتا؟ کیا وہ کبھی اپنی بات پوری نہیں کرتا؟ | |
Numb | UrduGeo | 23:21 | یعقوب کے گھرانے میں خرابی نظر نہیں آتی، اسرائیل میں دُکھ دکھائی نہیں دیتا۔ رب اُس کا خدا اُس کے ساتھ ہے، اور قوم بادشاہ کی خوشی میں نعرے لگاتی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 23:23 | یعقوب کے گھرانے کے خلاف جادوگری ناکام ہے، اسرائیل کے خلاف غیب دانی بےفائدہ ہے۔ اب یعقوب کے گھرانے سے کہا جائے گا، ’اللہ نے کیسا کام کیا ہے!‘ | |
Numb | UrduGeo | 23:24 | اسرائیلی قوم شیرنی کی طرح اُٹھتی اور شیرببر کی طرح کھڑی ہو جاتی ہے۔ جب تک وہ اپنا شکار نہ کھا لے وہ آرام نہیں کرتا، جب تک وہ مارے ہوئے لوگوں کا خون نہ پی لے وہ نہیں لیٹتا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:25 | یہ سن کر بلق نے کہا، ”اگر آپ اُن پر لعنت بھیجنے سے انکار کریں، کم از کم اُنہیں برکت تو نہ دیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:26 | بلعام نے جواب دیا، ”کیا مَیں نے آپ کو نہیں بتایا تھا کہ جو کچھ بھی رب کہے گا مَیں وہی کروں گا؟“ | |
Numb | UrduGeo | 23:27 | تب بلق نے بلعام سے کہا، ”آئیں، مَیں آپ کو ایک اَور جگہ لے جاؤں۔ شاید اللہ راضی ہو جائے کہ آپ میرے لئے وہاں سے اُن پر لعنت بھیجیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 23:28 | وہ اُس کے ساتھ فغور پہاڑ پر چڑھ گیا۔ اُس کی چوٹی سے یردن کی وادی کا جنوبی حصہ یشیمون دکھائی دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 23:29 | بلعام نے اُس سے کہا، ”میرے لئے یہاں سات قربان گاہیں بنا کر سات بَیل اور سات مینڈھے تیار کر رکھیں۔“ | |
Chapter 24
Numb | UrduGeo | 24:1 | اب بلعام کو اِس بات کا پورا یقین ہو گیا کہ رب کو پسند ہے کہ مَیں اسرائیلیوں کو برکت دوں۔ اِس لئے اُس نے اِس مرتبہ پہلے کی طرح جادوگری کا طریقہ استعمال نہ کیا بلکہ سیدھا ریگستان کی طرف رُخ کیا | |
Numb | UrduGeo | 24:2 | جہاں اسرائیل اپنے اپنے قبیلوں کی ترتیب سے خیمہ زن تھا۔ یہ دیکھ کر اللہ کا روح اُس پر نازل ہوا، | |
Numb | UrduGeo | 24:3 | اور وہ بول اُٹھا، ”بلعام بن بعور کا پیغام سنو، اُس کے پیغام پر غور کرو جو صاف صاف دیکھتا ہے، | |
Numb | UrduGeo | 24:4 | اُس کا پیغام جو اللہ کی باتیں سن لیتا ہے، قادرِ مطلق کی رویا کو دیکھ لیتا ہے اور زمین پر گر کر پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:6 | وہ دُور تک پھیلی ہوئی وادیوں کی مانند، نہر کے کنارے لگے باغوں کی مانند، رب کے لگائے ہوئے عود کے درختوں کی مانند، پانی کے کنارے لگے دیودار کے درختوں کی مانند ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:7 | اُن کی بالٹیوں سے پانی چھلکتا رہے گا، اُن کے بیج کو کثرت کا پانی ملے گا۔ اُن کا بادشاہ اجاج سے زیادہ طاقت ور ہو گا، اور اُن کی سلطنت سرفراز ہو گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:8 | اللہ اُنہیں مصر سے نکال لایا، اور اُنہیں جنگلی بَیل کی سی طاقت حاصل ہے۔ وہ مخالف قوموں کو ہڑپ کر کے اُن کی ہڈیاں چُور چُور کر دیتے ہیں، وہ اپنے تیر چلا کر اُنہیں مار ڈالتے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:9 | اسرائیل شیرببر یا شیرنی کی مانند ہے۔ جب وہ دبک کر بیٹھ جائے تو کوئی بھی اُسے چھیڑنے کی جرأت نہیں کرتا۔ جو تجھے برکت دے اُسے برکت ملے، اور جو تجھ پر لعنت بھیجے اُس پر لعنت آئے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 24:10 | یہ سن کر بلق آپے سے باہر ہوا۔ اُس نے تالی بجا کر اپنی حقارت کا اظہار کیا اور کہا، ”مَیں نے تجھے اِس لئے بُلایا تھا کہ تُو میرے دشمنوں پر لعنت بھیجے۔ اب تُو نے اُنہیں تینوں بار برکت ہی دی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:11 | اب دفع ہو جا! اپنے گھر واپس بھاگ جا! مَیں نے کہا تھا کہ بڑا انعام دوں گا۔ لیکن رب نے تجھے انعام پانے سے روک دیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 24:12 | بلعام نے جواب دیا، ”کیا مَیں نے اُن لوگوں کو جنہیں آپ نے مجھے بُلانے کے لئے بھیجا تھا نہیں بتایا تھا | |
Numb | UrduGeo | 24:13 | کہ اگر بلق اپنے محل کو چاندی اور سونے سے بھر کر بھی مجھے دے دے توبھی مَیں رب کی کسی بات کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا، خواہ میری نیت اچھی ہو یا بُری۔ مَیں صرف وہ کچھ کر سکتا ہوں جو اللہ فرماتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:14 | اب مَیں اپنے وطن واپس چلا جاتا ہوں۔ لیکن پہلے مَیں آپ کو بتا دیتا ہوں کہ آخرکار یہ قوم آپ کی قوم کے ساتھ کیا کچھ کرے گی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 24:16 | اُس کا پیغام جو اللہ کی باتیں سن لیتا اور اللہ تعالیٰ کی مرضی کو جانتا ہے، جو قادرِ مطلق کی رویا کو دیکھ لیتا اور زمین پر گر کر پوشیدہ باتیں دیکھتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:17 | جسے مَیں دیکھ رہا ہوں وہ اِس وقت نہیں ہے۔ جو مجھے نظر آ رہا ہے وہ قریب نہیں ہے۔ یعقوب کے گھرانے سے ستارہ نکلے گا، اور اسرائیل سے عصائے شاہی اُٹھے گا جو موآب کے ماتھوں اور سیت کے تمام بیٹوں کی کھوپڑیوں کو پاش پاش کرے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:18 | ادوم اُس کے قبضے میں آئے گا، اُس کا دشمن سعیر اُس کی ملکیت بنے گا جبکہ اسرائیل کی طاقت بڑھتی جائے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:20 | پھر بلعام نے عمالیق کو دیکھا اور کہا، ”عمالیق قوموں میں اوّل تھا، لیکن آخرکار وہ ختم ہو جائے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 24:21 | پھر اُس نے قینیوں کو دیکھا اور کہا، ”تیری سکونت گاہ مستحکم ہے، تیرا چٹان میں بنا گھونسلا مضبوط ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 24:24 | کِتّیم کے ساحل سے بحری جہاز آئیں گے جو اسور اور عِبر کو ذلیل کریں گے، لیکن وہ خود بھی ہلاک ہو جائیں گے۔“ | |
Chapter 25
Numb | UrduGeo | 25:1 | جب اسرائیلی شِطّیم میں رہ رہے تھے تو اسرائیلی مرد موآبی عورتوں سے زناکاری کرنے لگے۔ | |
Numb | UrduGeo | 25:2 | یہ ایسا ہوا کہ موآبی عورتیں اپنے دیوتاؤں کو قربانیاں پیش کرتے وقت اسرائیلیوں کو شریک ہونے کی دعوت دینے لگیں۔ اسرائیلی دعوت قبول کر کے قربانیوں سے کھانے اور دیوتاؤں کو سجدہ کرنے لگے۔ | |
Numb | UrduGeo | 25:3 | اِس طریقے سے اسرائیلی موآبی دیوتا بنام بعل فغور کی پوجا کرنے لگے، اور رب کا غضب اُن پر آن پڑا۔ | |
Numb | UrduGeo | 25:4 | اُس نے موسیٰ سے کہا، ”اِس قوم کے تمام راہنماؤں کو سزائے موت دے کر سورج کی روشنی میں رب کے سامنے لٹکا، ورنہ رب کا اسرائیلیوں پر سے غضب نہیں ٹلے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 25:5 | چنانچہ موسیٰ نے اسرائیل کے قاضیوں سے کہا، ”لازم ہے کہ تم میں سے ہر ایک اپنے اُن آدمیوں کو جان سے مار دے جو بعل فغور دیوتا کی پوجا میں شریک ہوئے ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 25:6 | موسیٰ اور اسرائیل کی پوری جماعت ملاقات کے خیمے کے دروازے پر جمع ہو کر رونے لگے۔ اتفاق سے اُسی وقت ایک آدمی وہاں سے گزرا جو ایک مِدیانی عورت کو اپنے گھر لے جا رہا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 25:8 | اُس اسرائیلی کے پیچھے چل پڑا۔ وہ عورت سمیت اپنے خیمے میں داخل ہوا تو فینحاس نے اُن کے پیچھے پیچھے جا کر نیزہ اِتنے زور سے مارا کہ وہ دونوں میں سے گزر گیا۔ اُس وقت وبا پھیلنے لگی تھی، لیکن فینحاس کے اِس عمل سے وہ رُک گئی۔ | |
Numb | UrduGeo | 25:11 | ”ہارون کے پوتے فینحاس بن اِلی عزر نے اسرائیلیوں پر میرا غصہ ٹھنڈا کر دیا ہے۔ میری غیرت اپنا کر وہ اسرائیل میں دیگر معبودوں کی پوجا کو برداشت نہ کر سکا۔ اِس لئے میری غیرت نے اسرائیلیوں کو نیست و نابود نہیں کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 25:13 | اِس عہد کے تحت اُسے اور اُس کی اولاد کو ابد تک امام کا عُہدہ حاصل رہے گا، کیونکہ اپنے خدا کی خاطر غیرت کھا کر اُس نے اسرائیلیوں کا کفارہ دیا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 25:14 | جس آدمی کو مِدیانی عورت کے ساتھ مار دیا گیا اُس کا نام زِمری بن سلو تھا، اور وہ شمعون کے قبیلے کے ایک آبائی گھرانے کا سرپرست تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 25:15 | مِدیانی عورت کا نام کزبی تھا، اور وہ صور کی بیٹی تھی جو مِدیانیوں کے ایک آبائی گھرانے کا سرپرست تھا۔ | |
Chapter 26
Numb | UrduGeo | 26:2 | ”پوری اسرائیلی جماعت کی مردم شماری اُن کے آبائی گھرانوں کے مطابق کرنا۔ اُن تمام مردوں کو گننا جو 20 سال یا اِس سے زائد کے ہیں اور جو جنگ لڑنے کے قابل ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 26:3 | موسیٰ اور اِلی عزر نے اسرائیلیوں کو بتایا کہ رب نے اُنہیں کیا حکم دیا ہے۔ چنانچہ اُنہوں نے موآب کے میدانی علاقے میں یریحو کے سامنے، لیکن دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر مردم شماری کی۔ یہ وہ اسرائیلی آدمی تھے جو مصر سے نکلے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:4 | موسیٰ اور اِلی عزر نے اسرائیلیوں کو بتایا کہ رب نے اُنہیں کیا حکم دیا ہے۔ چنانچہ اُنہوں نے موآب کے میدانی علاقے میں یریحو کے سامنے، لیکن دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر مردم شماری کی۔ یہ وہ اسرائیلی آدمی تھے جو مصر سے نکلے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:5 | اسرائیل کے پہلوٹھے روبن کے قبیلے کے 43,730 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے حنوکی، فلُّوِی، حصرونی اور کرمی روبن کے بیٹوں حنوک، فلّو، حصرون اور کرمی سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:6 | اسرائیل کے پہلوٹھے روبن کے قبیلے کے 43,730 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے حنوکی، فلُّوِی، حصرونی اور کرمی روبن کے بیٹوں حنوک، فلّو، حصرون اور کرمی سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:7 | اسرائیل کے پہلوٹھے روبن کے قبیلے کے 43,730 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے حنوکی، فلُّوِی، حصرونی اور کرمی روبن کے بیٹوں حنوک، فلّو، حصرون اور کرمی سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:9 | جس کے بیٹے نموایل، داتن اور ابیرام تھے۔ داتن اور ابیرام وہی لوگ تھے جنہیں جماعت نے چنا تھا اور جنہوں نے قورح کے گروہ سمیت موسیٰ اور ہارون سے جھگڑتے ہوئے خود رب سے جھگڑا کیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:10 | اُس وقت زمین نے اپنا منہ کھول کر اُنہیں قورح سمیت ہڑپ کر لیا تھا۔ اُس کے 250 ساتھی بھی مر گئے تھے جب آگ نے اُنہیں بھسم کر دیا۔ یوں وہ سب اسرائیل کے لئے عبرت انگیز مثال بن گئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:12 | شمعون کے قبیلے کے 22,200 مرد تھے۔ قبیلے کے پانچ کنبے نموایلی، یمینی، یکینی، زارحی اور ساؤلی شمعون کے بیٹوں نموایل، یمین، یکین، زارح اور ساؤل سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:13 | شمعون کے قبیلے کے 22,200 مرد تھے۔ قبیلے کے پانچ کنبے نموایلی، یمینی، یکینی، زارحی اور ساؤلی شمعون کے بیٹوں نموایل، یمین، یکین، زارح اور ساؤل سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:14 | شمعون کے قبیلے کے 22,200 مرد تھے۔ قبیلے کے پانچ کنبے نموایلی، یمینی، یکینی، زارحی اور ساؤلی شمعون کے بیٹوں نموایل، یمین، یکین، زارح اور ساؤل سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:15 | جد کے قبیلے کے 40,500 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے صفونی، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارودی اور اریلی جد کے بیٹوں صفون، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارود اور اریلی سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:16 | جد کے قبیلے کے 40,500 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے صفونی، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارودی اور اریلی جد کے بیٹوں صفون، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارود اور اریلی سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:17 | جد کے قبیلے کے 40,500 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے صفونی، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارودی اور اریلی جد کے بیٹوں صفون، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارود اور اریلی سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:18 | جد کے قبیلے کے 40,500 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے صفونی، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارودی اور اریلی جد کے بیٹوں صفون، حجی، سُونی، اُزنی، عیری، ارود اور اریلی سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:19 | یہوداہ کے قبیلے کے 76,500 مرد تھے۔ یہوداہ کے دو بیٹے عیر اور اونان مصر آنے سے پہلے کنعان میں مر گئے تھے۔ قبیلے کے تین کنبے سیلانی، فارصی اور زارحی یہوداہ کے بیٹوں سیلہ، فارص اور زارح سے نکلے ہوئے تھے۔ فارص کے دو بیٹوں حصرون اور حمول سے دو کنبے حصرونی اور حمولی نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:20 | یہوداہ کے قبیلے کے 76,500 مرد تھے۔ یہوداہ کے دو بیٹے عیر اور اونان مصر آنے سے پہلے کنعان میں مر گئے تھے۔ قبیلے کے تین کنبے سیلانی، فارصی اور زارحی یہوداہ کے بیٹوں سیلہ، فارص اور زارح سے نکلے ہوئے تھے۔ فارص کے دو بیٹوں حصرون اور حمول سے دو کنبے حصرونی اور حمولی نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:21 | یہوداہ کے قبیلے کے 76,500 مرد تھے۔ یہوداہ کے دو بیٹے عیر اور اونان مصر آنے سے پہلے کنعان میں مر گئے تھے۔ قبیلے کے تین کنبے سیلانی، فارصی اور زارحی یہوداہ کے بیٹوں سیلہ، فارص اور زارح سے نکلے ہوئے تھے۔ فارص کے دو بیٹوں حصرون اور حمول سے دو کنبے حصرونی اور حمولی نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:22 | یہوداہ کے قبیلے کے 76,500 مرد تھے۔ یہوداہ کے دو بیٹے عیر اور اونان مصر آنے سے پہلے کنعان میں مر گئے تھے۔ قبیلے کے تین کنبے سیلانی، فارصی اور زارحی یہوداہ کے بیٹوں سیلہ، فارص اور زارح سے نکلے ہوئے تھے۔ فارص کے دو بیٹوں حصرون اور حمول سے دو کنبے حصرونی اور حمولی نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:23 | اِشکار کے قبیلے کے 64,300 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے تولعی، فُوّی، یسوبی اور سِمرونی اِشکار کے بیٹوں تولع، فُوّہ، یسوب اور سِمرون سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:24 | اِشکار کے قبیلے کے 64,300 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے تولعی، فُوّی، یسوبی اور سِمرونی اِشکار کے بیٹوں تولع، فُوّہ، یسوب اور سِمرون سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:25 | اِشکار کے قبیلے کے 64,300 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے تولعی، فُوّی، یسوبی اور سِمرونی اِشکار کے بیٹوں تولع، فُوّہ، یسوب اور سِمرون سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:26 | زبولون کے قبیلے کے 60,500 مرد تھے۔ قبیلے کے تین کنبے سردی، ایلونی اور یہلی ایلی زبولون کے بیٹوں سرد، ایلون اور یحلئیل سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:27 | زبولون کے قبیلے کے 60,500 مرد تھے۔ قبیلے کے تین کنبے سردی، ایلونی اور یہلی ایلی زبولون کے بیٹوں سرد، ایلون اور یحلئیل سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:29 | منسّی کے قبیلے کے 52,700 مرد تھے۔ قبیلے کے آٹھ کنبے مکیری، جِلعادی، اِیعزری، خلقی، اسری ایلی، سِکمی، سمیدعی اور حِفری تھے۔ مکیری منسّی کے بیٹے مکیر سے جبکہ جِلعادی مکیر کے بیٹے جِلعاد سے نکلے ہوئے تھے۔ باقی کنبے جِلعاد کے چھ بیٹوں اِیعزر، خلق، اسری ایل، سِکم، سمیدع اور حِفر سے نکلے ہوئے تھے۔ حِفر صِلافِحاد کا باپ تھا۔ صِلافِحاد کا کوئی بیٹا نہیں بلکہ پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:30 | منسّی کے قبیلے کے 52,700 مرد تھے۔ قبیلے کے آٹھ کنبے مکیری، جِلعادی، اِیعزری، خلقی، اسری ایلی، سِکمی، سمیدعی اور حِفری تھے۔ مکیری منسّی کے بیٹے مکیر سے جبکہ جِلعادی مکیر کے بیٹے جِلعاد سے نکلے ہوئے تھے۔ باقی کنبے جِلعاد کے چھ بیٹوں اِیعزر، خلق، اسری ایل، سِکم، سمیدع اور حِفر سے نکلے ہوئے تھے۔ حِفر صِلافِحاد کا باپ تھا۔ صِلافِحاد کا کوئی بیٹا نہیں بلکہ پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:31 | منسّی کے قبیلے کے 52,700 مرد تھے۔ قبیلے کے آٹھ کنبے مکیری، جِلعادی، اِیعزری، خلقی، اسری ایلی، سِکمی، سمیدعی اور حِفری تھے۔ مکیری منسّی کے بیٹے مکیر سے جبکہ جِلعادی مکیر کے بیٹے جِلعاد سے نکلے ہوئے تھے۔ باقی کنبے جِلعاد کے چھ بیٹوں اِیعزر، خلق، اسری ایل، سِکم، سمیدع اور حِفر سے نکلے ہوئے تھے۔ حِفر صِلافِحاد کا باپ تھا۔ صِلافِحاد کا کوئی بیٹا نہیں بلکہ پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:32 | منسّی کے قبیلے کے 52,700 مرد تھے۔ قبیلے کے آٹھ کنبے مکیری، جِلعادی، اِیعزری، خلقی، اسری ایلی، سِکمی، سمیدعی اور حِفری تھے۔ مکیری منسّی کے بیٹے مکیر سے جبکہ جِلعادی مکیر کے بیٹے جِلعاد سے نکلے ہوئے تھے۔ باقی کنبے جِلعاد کے چھ بیٹوں اِیعزر، خلق، اسری ایل، سِکم، سمیدع اور حِفر سے نکلے ہوئے تھے۔ حِفر صِلافِحاد کا باپ تھا۔ صِلافِحاد کا کوئی بیٹا نہیں بلکہ پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:33 | منسّی کے قبیلے کے 52,700 مرد تھے۔ قبیلے کے آٹھ کنبے مکیری، جِلعادی، اِیعزری، خلقی، اسری ایلی، سِکمی، سمیدعی اور حِفری تھے۔ مکیری منسّی کے بیٹے مکیر سے جبکہ جِلعادی مکیر کے بیٹے جِلعاد سے نکلے ہوئے تھے۔ باقی کنبے جِلعاد کے چھ بیٹوں اِیعزر، خلق، اسری ایل، سِکم، سمیدع اور حِفر سے نکلے ہوئے تھے۔ حِفر صِلافِحاد کا باپ تھا۔ صِلافِحاد کا کوئی بیٹا نہیں بلکہ پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:34 | منسّی کے قبیلے کے 52,700 مرد تھے۔ قبیلے کے آٹھ کنبے مکیری، جِلعادی، اِیعزری، خلقی، اسری ایلی، سِکمی، سمیدعی اور حِفری تھے۔ مکیری منسّی کے بیٹے مکیر سے جبکہ جِلعادی مکیر کے بیٹے جِلعاد سے نکلے ہوئے تھے۔ باقی کنبے جِلعاد کے چھ بیٹوں اِیعزر، خلق، اسری ایل، سِکم، سمیدع اور حِفر سے نکلے ہوئے تھے۔ حِفر صِلافِحاد کا باپ تھا۔ صِلافِحاد کا کوئی بیٹا نہیں بلکہ پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:35 | افرائیم کے قبیلے کے 32,500 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے سوتلحی، بکری، تحنی اور عیرانی تھے۔ پہلے تین کنبے افرائیم کے بیٹوں سوتلح، بکر اور تحن سے جبکہ عیرانی سوتلح کے بیٹے عیران سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:36 | افرائیم کے قبیلے کے 32,500 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے سوتلحی، بکری، تحنی اور عیرانی تھے۔ پہلے تین کنبے افرائیم کے بیٹوں سوتلح، بکر اور تحن سے جبکہ عیرانی سوتلح کے بیٹے عیران سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:37 | افرائیم کے قبیلے کے 32,500 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے سوتلحی، بکری، تحنی اور عیرانی تھے۔ پہلے تین کنبے افرائیم کے بیٹوں سوتلح، بکر اور تحن سے جبکہ عیرانی سوتلح کے بیٹے عیران سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:38 | بن یمین کے قبیلے کے 45,600 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے بالعی، اشبیلی، اخیرامی، سوفامی، حوفامی، اردی اور نعمانی تھے۔ پہلے پانچ کنبے بن یمین کے بیٹوں بالع، اشبیل، اخیرام، سُوفام اور حوفام سے جبکہ اردی اور نعمانی بالع کے بیٹوں سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:39 | بن یمین کے قبیلے کے 45,600 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے بالعی، اشبیلی، اخیرامی، سوفامی، حوفامی، اردی اور نعمانی تھے۔ پہلے پانچ کنبے بن یمین کے بیٹوں بالع، اشبیل، اخیرام، سُوفام اور حوفام سے جبکہ اردی اور نعمانی بالع کے بیٹوں سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:40 | بن یمین کے قبیلے کے 45,600 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے بالعی، اشبیلی، اخیرامی، سوفامی، حوفامی، اردی اور نعمانی تھے۔ پہلے پانچ کنبے بن یمین کے بیٹوں بالع، اشبیل، اخیرام، سُوفام اور حوفام سے جبکہ اردی اور نعمانی بالع کے بیٹوں سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:41 | بن یمین کے قبیلے کے 45,600 مرد تھے۔ قبیلے کے سات کنبے بالعی، اشبیلی، اخیرامی، سوفامی، حوفامی، اردی اور نعمانی تھے۔ پہلے پانچ کنبے بن یمین کے بیٹوں بالع، اشبیل، اخیرام، سُوفام اور حوفام سے جبکہ اردی اور نعمانی بالع کے بیٹوں سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:42 | دان کے قبیلے کے 64,400 مرد تھے۔ سب دان کے بیٹے سُوحام سے نکلے ہوئے تھے، اِس لئے سوحامی کہلاتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:43 | دان کے قبیلے کے 64,400 مرد تھے۔ سب دان کے بیٹے سُوحام سے نکلے ہوئے تھے، اِس لئے سوحامی کہلاتے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:44 | آشر کے قبیلے کے 53,400 مرد تھے۔ قبیلے کے پانچ کنبے یِمنی، اِسوی، بریعی، حبری اور ملکی ایلی تھے۔ پہلے تین کنبے آشر کے بیٹوں یِمنہ، اِسوی اور بریعہ سے جبکہ باقی بریعہ کے بیٹوں حِبر اور ملکی ایل سے نکلے ہوئے تھے۔ آشر کی ایک بیٹی بنام سِرح بھی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:45 | آشر کے قبیلے کے 53,400 مرد تھے۔ قبیلے کے پانچ کنبے یِمنی، اِسوی، بریعی، حبری اور ملکی ایلی تھے۔ پہلے تین کنبے آشر کے بیٹوں یِمنہ، اِسوی اور بریعہ سے جبکہ باقی بریعہ کے بیٹوں حِبر اور ملکی ایل سے نکلے ہوئے تھے۔ آشر کی ایک بیٹی بنام سِرح بھی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:46 | آشر کے قبیلے کے 53,400 مرد تھے۔ قبیلے کے پانچ کنبے یِمنی، اِسوی، بریعی، حبری اور ملکی ایلی تھے۔ پہلے تین کنبے آشر کے بیٹوں یِمنہ، اِسوی اور بریعہ سے جبکہ باقی بریعہ کے بیٹوں حِبر اور ملکی ایل سے نکلے ہوئے تھے۔ آشر کی ایک بیٹی بنام سِرح بھی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:47 | آشر کے قبیلے کے 53,400 مرد تھے۔ قبیلے کے پانچ کنبے یِمنی، اِسوی، بریعی، حبری اور ملکی ایلی تھے۔ پہلے تین کنبے آشر کے بیٹوں یِمنہ، اِسوی اور بریعہ سے جبکہ باقی بریعہ کے بیٹوں حِبر اور ملکی ایل سے نکلے ہوئے تھے۔ آشر کی ایک بیٹی بنام سِرح بھی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:48 | نفتالی کے قبیلے کے 45,400 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے یحصی ایلی، جونی، یصری اور سِلیمی نفتالی کے بیٹوں یحصی ایل، جونی، یصر اور سِلیم سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:49 | نفتالی کے قبیلے کے 45,400 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے یحصی ایلی، جونی، یصری اور سِلیمی نفتالی کے بیٹوں یحصی ایل، جونی، یصر اور سِلیم سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:50 | نفتالی کے قبیلے کے 45,400 مرد تھے۔ قبیلے کے چار کنبے یحصی ایلی، جونی، یصری اور سِلیمی نفتالی کے بیٹوں یحصی ایل، جونی، یصر اور سِلیم سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:54 | بڑے قبیلوں کو چھوٹے کی نسبت زیادہ زمین دی جائے۔ ہر قبیلے کا علاقہ اُس کی تعداد سے مطابقت رکھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:55 | قرعہ ڈالنے سے فیصلہ کیا جائے کہ ہر قبیلے کو کہاں زمین ملے گی۔ لیکن ہر قبیلے کے علاقے کا رقبہ اِس پر مبنی ہو کہ قبیلے کے کتنے افراد ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 26:56 | قرعہ ڈالنے سے فیصلہ کیا جائے کہ ہر قبیلے کو کہاں زمین ملے گی۔ لیکن ہر قبیلے کے علاقے کا رقبہ اِس پر مبنی ہو کہ قبیلے کے کتنے افراد ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 26:57 | لاوی کے قبیلے کے تین کنبے جَیرسونی، قِہاتی اور مِراری لاوی کے بیٹوں جَیرسون، قِہات اور مِراری سے نکلے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:58 | اِس کے علاوہ لِبنی، حبرونی، محلی، مُوشی اور قورحی بھی لاوی کے کنبے تھے۔ قِہات عمرام کا باپ تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:59 | عمرام نے لاوی عورت یوکبد سے شادی کی جو مصر میں پیدا ہوئی تھی۔ اُن کے دو بیٹے ہارون اور موسیٰ اور ایک بیٹی مریم پیدا ہوئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:62 | لاویوں کے مردوں کی کُل تعداد 23,000 تھی۔ اِن میں وہ سب شامل تھے جو ایک ماہ یا اِس سے زائد کے تھے۔ اُنہیں دوسرے اسرائیلیوں سے الگ گنا گیا، کیونکہ اُنہیں اسرائیل میں میراث میں زمین نہیں ملنی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:63 | یوں موسیٰ اور اِلی عزر نے موآب کے میدانی علاقے میں یریحو کے سامنے لیکن دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر اسرائیلیوں کی مردم شماری کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 26:64 | لوگوں کو گنتے گنتے اُنہیں معلوم ہوا کہ جو لوگ دشتِ صین میں موسیٰ اور ہارون کی پہلی مردم شماری میں گنے گئے تھے وہ سب مر چکے ہیں۔ | |
Chapter 27
Numb | UrduGeo | 27:1 | صِلافِحاد کی پانچ بیٹیاں محلاہ، نوعاہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور تِرضہ تھیں۔ صِلافِحاد یوسف کے بیٹے منسّی کے کنبے کا تھا۔ اُس کا پورا نام صِلافِحاد بن حِفر بن جِلعاد بن مکیر بن منسّی بن یوسف تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 27:2 | صِلافِحاد کی بیٹیاں ملاقات کے خیمے کے دروازے پر آ کر موسیٰ، اِلی عزر امام اور پوری جماعت کے سامنے کھڑی ہوئیں۔ اُنہوں نے کہا، | |
Numb | UrduGeo | 27:3 | ”ہمارا باپ ریگستان میں فوت ہوا۔ لیکن وہ قورح کے اُن ساتھیوں میں سے نہیں تھا جو رب کے خلاف متحد ہوئے تھے۔ وہ اِس سبب سے نہ مرا بلکہ اپنے ذاتی گناہ کے باعث۔ جب وہ مر گیا تو اُس کا کوئی بیٹا نہیں تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 27:4 | کیا یہ ٹھیک ہے کہ ہمارے خاندان میں بیٹا نہ ہونے کے باعث ہمیں زمین نہ ملے اور ہمارے باپ کا نام و نشان مٹ جائے؟ ہمیں بھی ہمارے باپ کے دیگر رشتے داروں کے ساتھ زمین دیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 27:7 | ”جو بات صِلافِحاد کی بیٹیاں کر رہی ہیں وہ درست ہے۔ اُنہیں ضرور اُن کے باپ کے رشتے داروں کے ساتھ زمین ملنی چاہئے۔ اُنہیں باپ کا ورثہ مل جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 27:8 | اسرائیلیوں کو بھی بتانا کہ جب بھی کوئی آدمی مر جائے جس کا بیٹا نہ ہو تو اُس کی بیٹی کو اُس کی میراث مل جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 27:11 | اگر یہ بھی نہ ہوں تو اُس کے سب سے قریبی رشتے دار کو اُس کی میراث مل جائے۔ وہ اُس کی ذاتی ملکیت ہو گی۔ یہ اصول اسرائیلیوں کے لئے قانونی حیثیت رکھتا ہے۔ وہ اِسے ویسا مانیں جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 27:12 | پھر رب نے موسیٰ سے کہا، ”عباریم کے پہاڑی سلسلے کے اِس پہاڑ پر چڑھ کر اُس ملک پر نگاہ ڈال جو مَیں اسرائیلیوں کو دوں گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 27:13 | اُسے دیکھنے کے بعد تُو بھی اپنے بھائی ہارون کی طرح کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا، | |
Numb | UrduGeo | 27:14 | کیونکہ تم دونوں نے دشتِ صین میں میرے حکم کی خلاف ورزی کی۔ اُس وقت جب پوری جماعت نے مریبہ میں میرے خلاف گلہ شکوہ کیا تو تُو نے چٹان سے پانی نکالتے وقت لوگوں کے سامنے میری قدوسیت قائم نہ رکھی۔“ (مریبہ دشتِ صین کے قادس میں چشمہ ہے۔) | |
Numb | UrduGeo | 27:17 | جو اُن کے آگے آگے جنگ کے لئے نکلے اور اُن کے آگے آگے واپس آ جائے، جو اُنہیں باہر لے جائے اور واپس لے آئے۔ ورنہ رب کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانند ہو گی جن کا کوئی چرواہا نہ ہو۔“ | |
Numb | UrduGeo | 27:18 | جواب میں رب نے موسیٰ سے کہا، ”یشوع بن نون کو چن لے جس میں میرا روح ہے، اور اپنا ہاتھ اُس پر رکھ۔ | |
Numb | UrduGeo | 27:19 | اُسے اِلی عزر امام اور پوری جماعت کے سامنے کھڑا کر کے اُن کے رُوبرُو ہی اُسے راہنمائی کی ذمہ داری دے۔ | |
Numb | UrduGeo | 27:21 | رب کی مرضی جاننے کے لئے وہ اِلی عزر امام کے سامنے کھڑا ہو گا تو اِلی عزر رب کے سامنے اُوریم اور تُمیم استعمال کر کے اُس کی مرضی دریافت کرے گا۔ اُسی کے حکم پر یشوع اور اسرائیل کی پوری جماعت خیمہ گاہ سے نکلیں گے اور واپس آئیں گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 27:22 | موسیٰ نے ایسا ہی کیا۔ اُس نے یشوع کو چن کر اِلی عزر اور پوری جماعت کے سامنے کھڑا کیا۔ | |
Chapter 28
Numb | UrduGeo | 28:2 | ”اسرائیلیوں کو بتانا، خیال رکھو کہ تم مقررہ اوقات پر مجھے جلنے والی قربانیاں پیش کرو۔ یہ میری روٹی ہیں اور اِن کی خوشبو مجھے پسند ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:3 | رب کو جلنے والی یہ قربانی پیش کرنا: روزانہ بھیڑ کے دو یکسالہ بچے جو بےعیب ہوں پورے طور پر جلا دینا۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:5 | بھیڑ کے بچے کے ساتھ غلہ کی نذر بھی پیش کی جائے یعنی ڈیڑھ کلو گرام بہترین میدہ جو ایک لٹر زیتون کے کوٹ کر نکالے ہوئے تیل کے ساتھ ملایا گیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:6 | یہ روزمرہ کی قربانی ہے جو پورے طور پر جلائی جاتی ہے اور پہلی دفعہ سینا پہاڑ پر چڑھائی گئی۔ اِس جلنے والی قربانی کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:7 | ساتھ ہی ایک لٹر شراب بھی نذر کے طور پر قربان گاہ پر ڈالی جائے۔ صبح اور شام کی یہ قربانیاں دونوں ہی اِس طریقے سے پیش کی جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:8 | ساتھ ہی ایک لٹر شراب بھی نذر کے طور پر قربان گاہ پر ڈالی جائے۔ صبح اور شام کی یہ قربانیاں دونوں ہی اِس طریقے سے پیش کی جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:9 | سبت کے دن بھیڑ کے دو اَور بچے چڑھانا۔ وہ بھی بےعیب اور ایک سال کے ہوں۔ ساتھ ہی مَے اور غلہ کی نذریں بھی پیش کی جائیں۔ غلہ کی نذر کے لئے 3 کلو گرام بہترین میدہ تیل کے ساتھ ملایا جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:10 | بھسم ہونے والی یہ قربانی ہر ہفتے کے دن پیش کرنی ہے۔ یہ روزمرہ کی قربانیوں کے علاوہ ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:11 | ہر ماہ کے شروع میں رب کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر دو جوان بَیل، ایک مینڈھا اور بھیڑ کے سات یک سالہ بچے پیش کرنا۔ سب بغیر نقص کے ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:12 | ہر جانور کے ساتھ غلہ کی نذر پیش کرنا جس کے لئے تیل میں ملایا گیا بہترین میدہ استعمال کیا جائے۔ ہر بَیل کے ساتھ ساڑھے 4 کلو گرام، ہر مینڈھے کے ساتھ 3 کلو گرام | |
Numb | UrduGeo | 28:13 | اور بھیڑ کے ہر بچے کے ساتھ ڈیڑھ کلو گرام میدہ پیش کرنا۔ بھسم ہونے والی یہ قربانیاں رب کو پسند ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:14 | اِن قربانیوں کے ساتھ مَے کی نذر بھی قربان گاہ پر ڈالنا یعنی ہر بَیل کے ساتھ دو لٹر، ہر مینڈھے کے ساتھ سوا لٹر اور بھیڑ کے ہر بچے کے ساتھ ایک لٹر مَے پیش کرنا۔ یہ قربانی سال میں ہر مہینے کے پہلے دن کے موقع پر پیش کرنی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:15 | اِس قربانی اور روزمرہ کی قربانیوں کے علاوہ رب کو ایک بکرا گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:17 | اگلے دن پورے ہفتے کی وہ عید شروع ہوتی ہے جس کے دوران تمہیں صرف بےخمیری روٹی کھانی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:19 | رب کے حضور بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر دو جوان بَیل، ایک مینڈھا اور بھیڑ کے سات یکسالہ بچے پیش کرنا۔ سب بغیر نقص کے ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:20 | ہر جانور کے ساتھ غلہ کی نذر بھی پیش کرنا جس کے لئے تیل کے ساتھ ملایا گیا بہترین میدہ استعمال کیا جائے۔ ہر بَیل کے ساتھ ساڑھے 4 کلو گرام، ہر مینڈھے کے ساتھ 3 کلو گرام | |
Numb | UrduGeo | 28:23 | اِن تمام قربانیوں کو عید کے دوران ہر روز پیش کرنا۔ یہ روزمرہ کی بھسم ہونے والی قربانیوں کے علاوہ ہیں۔ اِس خوراک کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:24 | اِن تمام قربانیوں کو عید کے دوران ہر روز پیش کرنا۔ یہ روزمرہ کی بھسم ہونے والی قربانیوں کے علاوہ ہیں۔ اِس خوراک کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:26 | فصل کی کٹائی کے پہلے دن کی عید پر جب تم رب کو اپنی فصل کی پہلی پیداوار پیش کرتے ہو تو کام نہ کرنا بلکہ مُقدّس اجتماع کے لئے اکٹھے ہونا۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:27 | اُس دن دو جوان بَیل، ایک مینڈھا اور بھیڑ کے سات یکسالہ بچے قربان گاہ پر پورے طور پر جلا دینا۔ اِس کے ساتھ غلہ اور مَے کی وہی نذریں پیش کرنا جو فسح کی عید پر بھی پیش کی جاتی ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:28 | اُس دن دو جوان بَیل، ایک مینڈھا اور بھیڑ کے سات یکسالہ بچے قربان گاہ پر پورے طور پر جلا دینا۔ اِس کے ساتھ غلہ اور مَے کی وہی نذریں پیش کرنا جو فسح کی عید پر بھی پیش کی جاتی ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 28:29 | اُس دن دو جوان بَیل، ایک مینڈھا اور بھیڑ کے سات یکسالہ بچے قربان گاہ پر پورے طور پر جلا دینا۔ اِس کے ساتھ غلہ اور مَے کی وہی نذریں پیش کرنا جو فسح کی عید پر بھی پیش کی جاتی ہیں۔ | |
Chapter 29
Numb | UrduGeo | 29:1 | ساتویں ماہ کے پندرھویں دن بھی کام نہ کرنا بلکہ مُقدّس اجتماع کے لئے اکٹھے ہونا۔ اِس دن نرسنگے پھونکے جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:2 | رب کو بھسم ہونے والی قربانی پیش کی جائے جس کی خوشبو اُسے پسند ہو یعنی ایک جوان بَیل، ایک مینڈھا اور بھیڑ کے سات یکسالہ بچے۔ سب نقص کے بغیر ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:3 | ہر جانور کے ساتھ غلہ کی نذر بھی پیش کرنا جس کے لئے تیل کے ساتھ ملایا گیا بہترین میدہ استعمال کیا جائے۔ بَیل کے ساتھ ساڑھے 4 کلو گرام، مینڈھے کے ساتھ 3 کلو گرام | |
Numb | UrduGeo | 29:6 | یہ قربانیاں روزانہ اور ہر ماہ کے پہلے دن کی قربانیوں اور اُن کے ساتھ کی غلہ اور مَے کی نذروں کے علاوہ ہیں۔ اِن کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:7 | ساتویں مہینے کے دسویں دن مُقدّس اجتماع کے لئے اکٹھے ہونا۔ اِس دن کام نہ کرنا اور اپنی جان کو دُکھ دینا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:8 | رب کو وہی قربانیاں پیش کرنا جو اِسی مہینے کے پہلے دن پیش کی جاتی ہیں۔ صرف ایک فرق ہے، اِس دن ایک نہیں بلکہ دو بکرے گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کئے جائیں تاکہ تمہارا کفارہ دیا جائے۔ ایسی قربانیاں رب کو پسند ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:9 | رب کو وہی قربانیاں پیش کرنا جو اِسی مہینے کے پہلے دن پیش کی جاتی ہیں۔ صرف ایک فرق ہے، اِس دن ایک نہیں بلکہ دو بکرے گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کئے جائیں تاکہ تمہارا کفارہ دیا جائے۔ ایسی قربانیاں رب کو پسند ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:10 | رب کو وہی قربانیاں پیش کرنا جو اِسی مہینے کے پہلے دن پیش کی جاتی ہیں۔ صرف ایک فرق ہے، اِس دن ایک نہیں بلکہ دو بکرے گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کئے جائیں تاکہ تمہارا کفارہ دیا جائے۔ ایسی قربانیاں رب کو پسند ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:11 | رب کو وہی قربانیاں پیش کرنا جو اِسی مہینے کے پہلے دن پیش کی جاتی ہیں۔ صرف ایک فرق ہے، اِس دن ایک نہیں بلکہ دو بکرے گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کئے جائیں تاکہ تمہارا کفارہ دیا جائے۔ ایسی قربانیاں رب کو پسند ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:12 | ساتویں مہینے کے پندرھویں دن بھی کام نہ کرنا بلکہ مُقدّس اجتماع کے لئے اکٹھے ہونا۔ سات دن تک رب کی تعظیم میں عید منانا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:13 | عید کے پہلے دن رب کو 13 جوان بَیل، 2 مینڈھے اور 14 بھیڑ کے یکسالہ بچے بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرنا۔ اِن کی خوشبو اُسے پسند ہے۔ سب نقص کے بغیر ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:14 | ہر جانور کے ساتھ غلہ کی نذر بھی پیش کرنا جس کے لئے تیل سے ملایا گیا بہترین میدہ استعمال کیا جائے۔ ہر بَیل کے ساتھ ساڑھے 4 کلو گرام، ہر مینڈھے کے ساتھ 3 کلو گرام | |
Numb | UrduGeo | 29:16 | اِس کے علاوہ ایک بکرا بھی گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرنا۔ یہ قربانیاں روزانہ کی بھسم ہونے والی قربانیوں اور اُن کے ساتھ والی غلہ اور مَے کی نذروں کے علاوہ ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:17 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:18 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:19 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:20 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:21 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:22 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:23 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:24 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:25 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:26 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:27 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:28 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:29 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:30 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:31 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:32 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:33 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:34 | عید کے باقی چھ دن یہی قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ لیکن ہر دن ایک بَیل کم ہو یعنی دوسرے دن 12، تیسرے دن 11، چوتھے دن 10، پانچویں دن 9، چھٹے دن 8 اور ساتویں دن 7 بَیل۔ ہر دن گناہ کی قربانی کے لئے بکرا اور معمول کی روزانہ کی قربانیاں بھی پیش کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:36 | رب کو ایک جوان بَیل، ایک مینڈھا اور بھیڑ کے سات یکسالہ بچے بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرنا۔ اِن کی خوشبو رب کو پسند ہے۔ سب نقص کے بغیر ہوں۔ | |
Numb | UrduGeo | 29:39 | یہ سب وہی قربانیاں ہیں جو تمہیں رب کو اپنی عیدوں پر پیش کرنی ہیں۔ یہ اُن تمام قربانیوں کے علاوہ ہیں جو تم دلی خوشی سے یا مَنت مان کر دیتے ہو، چاہے وہ بھسم ہونے والی، غلہ کی، مَے کی یا سلامتی کی قربانیاں کیوں نہ ہوں۔“ | |
Chapter 30
Numb | UrduGeo | 30:2 | اگر کوئی آدمی رب کو کچھ دینے کی مَنت مانے یا کسی چیز سے پرہیز کرنے کی قَسم کھائے تو وہ اپنی بات پر قائم رہ کر اُسے پورا کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:3 | اگر کوئی جوان عورت جو اب تک اپنے باپ کے گھر میں رہتی ہے رب کو کچھ دینے کی مَنت مانے یا کسی چیز سے پرہیز کرنے کی قَسم کھائے | |
Numb | UrduGeo | 30:4 | تو لازم ہے کہ وہ اپنی مَنت یا قَسم کی ہر بات پوری کرے۔ شرط یہ ہے کہ اُس کا باپ اِس کے بارے میں سن کر اعتراض نہ کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:5 | لیکن اگر اُس کا باپ یہ سن کر اُسے ایسا کرنے سے منع کرے تو اُس کی مَنت یا قَسم منسوخ ہے، اور وہ اُسے پورا کرنے سے بَری ہے۔ رب اُسے معاف کرے گا، کیونکہ اُس کے باپ نے اُسے منع کیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:6 | ہو سکتا ہے کہ کسی غیرشادی شدہ عورت نے مَنت مانی یا کسی چیز سے پرہیز کرنے کی قَسم کھائی، چاہے اُس نے دانستہ طور پر یا بےسوچے سمجھے ایسا کیا۔ اِس کے بعد اُس عورت نے شادی کر لی۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:7 | شادی شدہ حالت میں بھی لازم ہے کہ وہ اپنی مَنت یا قَسم کی ہر بات پوری کرے۔ شرط یہ ہے کہ اُس کا شوہر اِس کے بارے میں سن کر اعتراض نہ کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:8 | لیکن اگر اُس کا شوہر یہ سن کر اُسے ایسا کرنے سے منع کرے تو اُس کی مَنت یا قَسم منسوخ ہے، اور وہ اُسے پورا کرنے سے بَری ہے۔ رب اُسے معاف کرے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:9 | اگر کسی بیوہ یا طلاق شدہ عورت نے مَنت مانی یا کسی چیز سے پرہیز کرنے کی قَسم کھائی تو لازم ہے کہ وہ اپنی ہر بات پوری کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:11 | تو لازم ہے کہ وہ اپنی ہر بات پوری کرے۔ شرط یہ ہے کہ اُس کا شوہر اِس کے بارے میں سن کر اعتراض نہ کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:12 | لیکن اگر اُس کا شوہر اُسے ایسا کرنے سے منع کرے تو اُس کی مَنت یا قَسم منسوخ ہے۔ وہ اُسے پورا کرنے سے بَری ہے۔ رب اُسے معاف کرے گا، کیونکہ اُس کے شوہر نے اُسے منع کیا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:13 | چاہے بیوی نے کچھ دینے کی مَنت مانی ہو یا کسی چیز سے پرہیز کرنے کی قَسم کھائی ہو، اُس کے شوہر کو اُس کی تصدیق یا اُسے منسوخ کرنے کا اختیار ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:14 | اگر اُس نے اپنی بیوی کی مَنت یا قَسم کے بارے میں سن لیا اور اگلے دن تک اعتراض نہ کیا تو لازم ہے کہ اُس کی بیوی اپنی ہر بات پوری کرے۔ شوہر نے اگلے دن تک اعتراض نہ کرنے سے اپنی بیوی کی بات کی تصدیق کی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 30:15 | اگر وہ اِس کے بعد یہ مَنت یا قَسم منسوخ کرے تو اُسے اِس قصور کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔“ | |
Chapter 31
Numb | UrduGeo | 31:2 | ”مِدیانیوں سے اسرائیلیوں کا بدلہ لے۔ اِس کے بعد تُو کوچ کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 31:3 | چنانچہ موسیٰ نے اسرائیلیوں سے کہا، ”ہتھیاروں سے اپنے کچھ آدمیوں کو لیس کرو تاکہ وہ مِدیان سے جنگ کر کے رب کا بدلہ لیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:6 | تب موسیٰ نے اُنہیں جنگ لڑنے کے لئے بھیج دیا۔ اُس نے اِلی عزر امام کے بیٹے فینحاس کو بھی اُن کے ساتھ بھیجا جس کے پاس مقدِس کی کچھ چیزیں اور اعلان کرنے کے بِگل تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:7 | اُنہوں نے رب کے حکم کے مطابق مِدیانیوں سے جنگ کی اور تمام آدمیوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:8 | اِن میں مِدیانیوں کے پانچ بادشاہ اِوی، رقم، صور، حور اور ربع تھے۔ بلعام بن بعور کو بھی جان سے مار دیا گیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:9 | اسرائیلیوں نے مِدیانی عورتوں اور بچوں کو گرفتار کر کے اُن کے تمام گائےبَیل، بھیڑبکریاں اور مال لُوٹ لیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:11 | پھر وہ تمام لُوٹا ہوا مال قیدیوں اور جانوروں سمیت موسیٰ، اِلی عزر امام اور اسرائیل کی پوری جماعت کے پاس لے آئے جو خیمہ گاہ میں انتظار کر رہے تھے۔ ابھی تک وہ موآب کے میدانی علاقے میں دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے سامنے ٹھہرے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:12 | پھر وہ تمام لُوٹا ہوا مال قیدیوں اور جانوروں سمیت موسیٰ، اِلی عزر امام اور اسرائیل کی پوری جماعت کے پاس لے آئے جو خیمہ گاہ میں انتظار کر رہے تھے۔ ابھی تک وہ موآب کے میدانی علاقے میں دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے سامنے ٹھہرے ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:13 | موسیٰ، اِلی عزر اور جماعت کے تمام سردار اُن کا استقبال کرنے کے لئے خیمہ گاہ سے نکلے۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:16 | اُن ہی نے بلعام کے مشورے پر فغور میں اسرائیلیوں کو رب سے دُور کر دیا تھا۔ اُن ہی کے سبب سے رب کی وبا اُس کے لوگوں میں پھیل گئی۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:17 | چنانچہ اب تمام لڑکوں کو جان سے مار دو۔ اُن تمام عورتوں کو بھی موت کے گھاٹ اُتارنا جو کنواریاں نہیں ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:19 | جس نے بھی کسی کو مار دیا یا کسی لاش کو چھوا ہے وہ سات دن تک خیمہ گاہ کے باہر رہے۔ تیسرے اور ساتویں دن اپنے آپ کو اپنے قیدیوں سمیت گناہ سے پاک صاف کرنا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:21 | پھر اِلی عزر امام نے جنگ سے واپس آنے والے مردوں سے کہا، ”جو شریعت رب نے موسیٰ کو دی اُس کے مطابق | |
Numb | UrduGeo | 31:22 | جو بھی چیز جل نہیں جاتی اُسے آگ میں سے گزار دینا تاکہ پاک صاف ہو جائے۔ اِس میں سونا، چاندی، پیتل، لوہا، ٹین اور سیسہ شامل ہے۔ پھر اُس پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑکنا۔ باقی تمام چیزیں پانی میں سے گزار دینا تاکہ وہ پاک صاف ہو جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:23 | جو بھی چیز جل نہیں جاتی اُسے آگ میں سے گزار دینا تاکہ پاک صاف ہو جائے۔ اِس میں سونا، چاندی، پیتل، لوہا، ٹین اور سیسہ شامل ہے۔ پھر اُس پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑکنا۔ باقی تمام چیزیں پانی میں سے گزار دینا تاکہ وہ پاک صاف ہو جائیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:26 | ”تمام قیدیوں اور لُوٹے ہوئے جانوروں کو گن۔ اِس میں اِلی عزر امام اور قبائلی کنبوں کے سرپرست تیری مدد کریں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:27 | سارا مال دو برابر کے حصوں میں تقسیم کرنا، ایک حصہ فوجیوں کے لئے اور دوسرا باقی جماعت کے لئے ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:28 | فوجیوں کے حصے کے پانچ پانچ سَو قیدیوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔ اِسی طرح پانچ پانچ سَو بَیلوں، گدھوں، بھیڑوں اور بکریوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:29 | اُنہیں اِلی عزر امام کو دینا تاکہ وہ اُنہیں رب کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:30 | باقی جماعت کے حصے کے پچاس پچاس قیدیوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا، اِسی طرح پچاس پچاس بَیلوں، گدھوں، بھیڑوں اور بکریوں یا دوسرے جانوروں میں سے بھی ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔ اُنہیں اُن لاویوں کو دینا جو رب کے مقدِس کو سنبھالتے ہیں۔“ | |
Numb | UrduGeo | 31:36 | فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:37 | فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:38 | فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:39 | فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:40 | فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:41 | موسیٰ نے رب کا یہ حصہ اِلی عزر امام کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر دے دیا، جس طرح رب نے حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:42 | باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:43 | باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:44 | باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:45 | باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:46 | باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:47 | باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:48 | پھر وہ افسر موسیٰ کے پاس آئے جو لشکر کے ہزار ہزار اور سَو سَو آدمیوں پر مقرر تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:49 | اُنہوں نے اُس سے کہا، ”آپ کے خادموں نے اُن فوجیوں کو گن لیا ہے جن پر وہ مقرر ہیں، اور ہمیں پتا چل گیا کہ ایک بھی کم نہیں ہوا۔ | |
Numb | UrduGeo | 31:50 | اِس لئے ہم رب کو سونے کا تمام زیور قربان کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں فتح پانے پر ملا تھا مثلاً سونے کے بازوبند، کنگن، مُہر لگانے کی انگوٹھیاں، بالیاں اور ہار۔ یہ سب کچھ ہم رب کو پیش کرنا چاہتے ہیں تاکہ رب کے سامنے ہمارا کفارہ ہو جائے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 31:52 | جو چیزیں اُنہوں نے افسران کے لُوٹے ہوئے مال میں سے رب کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کیں اُن کا پورا وزن تقریباً 190 کلو گرام تھا۔ | |
Chapter 32
Numb | UrduGeo | 32:1 | روبن اور جد کے قبیلوں کے پاس بہت سے مویشی تھے۔ جب اُنہوں نے دیکھا کہ یعزیر اور جِلعاد کا علاقہ مویشی پالنے کے لئے اچھا ہے | |
Numb | UrduGeo | 32:3 | ”جس علاقے کو رب نے اسرائیل کی جماعت کے آگے آگے شکست دی ہے وہ مویشی پالنے کے لئے اچھا ہے۔ عطارات، دیبون، یعزیر، نِمرہ، حسبون، اِلی عالی، سبام، نبو اور بعون جو اِس میں شامل ہیں ہمارے کام آئیں گے، کیونکہ آپ کے خادموں کے پاس مویشی ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:4 | ”جس علاقے کو رب نے اسرائیل کی جماعت کے آگے آگے شکست دی ہے وہ مویشی پالنے کے لئے اچھا ہے۔ عطارات، دیبون، یعزیر، نِمرہ، حسبون، اِلی عالی، سبام، نبو اور بعون جو اِس میں شامل ہیں ہمارے کام آئیں گے، کیونکہ آپ کے خادموں کے پاس مویشی ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:5 | اگر آپ کی نظرِ کرم ہم پر ہو تو ہمیں یہ علاقہ دیا جائے۔ یہ ہماری ملکیت بن جائے اور ہمیں دریائے یردن کو پار کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 32:6 | موسیٰ نے جد اور روبن کے افراد سے کہا، ”کیا تم یہاں پیچھے رہ کر اپنے بھائیوں کو چھوڑنا چاہتے ہو جب وہ جنگ لڑنے کے لئے آگے نکلیں گے؟ | |
Numb | UrduGeo | 32:7 | اِس وقت جب اسرائیلی دریائے یردن کو پار کر کے اُس ملک میں داخل ہونے والے ہیں جو رب نے اُنہیں دیا ہے تو تم کیوں اُن کی حوصلہ شکنی کر رہے ہو؟ | |
Numb | UrduGeo | 32:8 | تمہارے باپ دادا نے بھی یہی کچھ کیا جب مَیں نے اُنہیں قادس برنیع سے ملک کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے بھیجا۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:9 | اِسکال کی وادی میں پہنچ کر ملک کی تفتیش کرنے کے بعد اُنہوں نے اسرائیلیوں کی حوصلہ شکنی کی تاکہ وہ اُس ملک میں داخل نہ ہوں جو رب نے اُنہیں دیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:11 | ’اُن آدمیوں میں سے جو مصر سے نکل آئے ہیں کوئی اُس ملک کو نہیں دیکھے گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا تھا۔ کیونکہ اُنہوں نے پوری وفاداری سے میری پیروی نہ کی۔ صرف وہ جن کی عمر اِس وقت 20 سال سے کم ہے داخل ہوں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:12 | بزرگوں میں سے صرف کالب بن یفُنّہ قنِزّی اور یشوع بن نون ملک میں داخل ہوں گے، اِس لئے کہ اُنہوں نے پوری وفاداری سے میری پیروی کی۔‘ | |
Numb | UrduGeo | 32:13 | اُس وقت رب کا غضب اُن پر آن پڑا، اور اُنہیں 40 سال تک ریگستان میں مارے مارے پھرنا پڑا، جب تک کہ وہ تمام نسل ختم نہ ہو گئی جس نے اُس کے نزدیک غلط کام کیا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:14 | اب تم گناہ گاروں کی اولاد اپنے باپ دادا کی جگہ کھڑے ہو کر رب کا اسرائیل پر غصہ مزید بڑھا رہے ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:15 | اگر تم اُس کی پیروی سے ہٹو گے تو وہ دوبارہ اِن لوگوں کو ریگستان میں رہنے دے گا، اور تم اِن کی ہلاکت کا باعث بنو گے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 32:16 | اِس کے بعد روبن اور جد کے افراد دوبارہ موسیٰ کے پاس آئے اور کہا، ”ہم یہاں فی الحال اپنے مویشی کے لئے باڑے اور اپنے بال بچوں کے لئے شہر بنانا چاہتے ہیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:17 | اِس کے بعد ہم مسلح ہو کر اسرائیلیوں کے آگے آگے چلیں گے اور ہر ایک کو اُس کی اپنی جگہ تک پہنچائیں گے۔ اِتنے میں ہمارے بال بچے ہمارے شہروں کی فصیلوں کے اندر ملک کے مخالف باشندوں سے محفوظ رہیں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:18 | ہم اُس وقت تک اپنے گھروں کو نہیں لوٹیں گے جب تک ہر اسرائیلی کو اُس کی موروثی زمین نہ مل جائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:19 | دوسرے، ہم خود اُن کے ساتھ دریائے یردن کے مغرب میں میراث میں کچھ نہیں پائیں گے، کیونکہ ہمیں اپنی موروثی زمین دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر مل چکی ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 32:20 | یہ سن کر موسیٰ نے کہا، ”اگر تم ایسا ہی کرو گے تو ٹھیک ہے۔ پھر رب کے سامنے جنگ کے لئے تیار ہو جاؤ | |
Numb | UrduGeo | 32:21 | اور سب ہتھیار باندھ کر رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کرو۔ اُس وقت تک نہ لوٹو جب تک رب نے اپنے تمام دشمنوں کو اپنے آگے سے نکال نہ دیا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:22 | پھر جب ملک پر رب کا قبضہ ہو گیا ہو گا تو تم لوٹ سکو گے۔ تب تم نے رب اور اپنے ہم وطن بھائیوں کے لئے اپنے فرائض ادا کر دیئے ہوں گے، اور یہ علاقہ رب کے سامنے تمہارا موروثی حق ہو گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:23 | لیکن اگر تم ایسا نہ کرو تو پھر تم رب ہی کا گناہ کرو گے۔ یقین جانو تمہیں اپنے گناہ کی سزا ملے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:24 | اب اپنے بال بچوں کے لئے شہر اور اپنے مویشیوں کے لئے باڑے بنا لو۔ لیکن اپنے وعدے کو ضرور پورا کرنا۔“ | |
Numb | UrduGeo | 32:25 | جد اور روبن کے افراد نے موسیٰ سے کہا، ”ہم آپ کے خادم ہیں، ہم اپنے آقا کے حکم کے مطابق ہی کریں گے۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:27 | لیکن آپ کے خادم مسلح ہو کر دریا کو پار کریں گے اور رب کے سامنے جنگ کریں گے۔ ہم سب کچھ ویسا ہی کریں گے جیسا ہمارے آقا نے ہمیں حکم دیا ہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 32:29 | ”لازم ہے کہ جد اور روبن کے مرد مسلح ہو کر تمہارے ساتھ ہی رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کریں اور ملک پر قبضہ کریں۔ اگر وہ ایسا کریں تو اُنہیں میراث میں جِلعاد کا علاقہ دو۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:30 | لیکن اگر وہ ایسا نہ کریں تو پھر اُنہیں ملکِ کنعان ہی میں تمہارے ساتھ موروثی زمین ملے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 32:32 | ہم مسلح ہو کر رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کریں گے اور کنعان کے ملک میں داخل ہوں گے، اگرچہ ہماری موروثی زمین یردن کے مشرقی کنارے پر ہو گی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 32:33 | تب موسیٰ نے جد، روبن اور منسّی کے آدھے قبیلے کو یہ علاقہ دیا۔ اُس میں وہ پورا ملک شامل تھا جس پر پہلے اموریوں کا بادشاہ سیحون اور بسن کا بادشاہ عوج حکومت کرتے تھے۔ اِن شکست خوردہ ممالک کے دیہاتوں سمیت تمام شہر اُن کے حوالے کئے گئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:36 | بیت نِمرہ اور بیت ہاران کے شہروں کو دوبارہ تعمیر کیا۔ اُنہوں نے اُن کی فصیلیں بنائیں اور اپنے مویشیوں کے لئے باڑے بھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:38 | نبو، بعل معون اور سِبماہ دوبارہ تعمیر کئے۔ نبو اور بعل معون کے نام بدل گئے، کیونکہ اُنہوں نے اُن شہروں کو نئے نام دیئے جو اُنہوں نے دوبارہ تعمیر کئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:39 | منسّی کے بیٹے مکیر کی اولاد نے جِلعاد جا کر اُس پر قبضہ کر لیا اور اُس کے تمام اموری باشندوں کو نکال دیا۔ | |
Numb | UrduGeo | 32:41 | منسّی کے ایک آدمی بنام یائیر نے اِس علاقے میں کچھ بستیوں پر قبضہ کر کے اُنہیں ’حووت یائیر‘ یعنی ’یائیر کی بستیاں‘ کا نام دیا۔ | |
Chapter 33
Numb | UrduGeo | 33:1 | ذیل میں اُن جگہوں کے نام ہیں جہاں جہاں اسرائیلی قبیلے اپنے دستوں کے مطابق موسیٰ اور ہارون کی راہنمائی میں مصر سے نکل کر خیمہ زن ہوئے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:2 | رب کے حکم پر موسیٰ نے ہر جگہ کا نام قلم بند کیا جہاں اُنہوں نے اپنے خیمے لگائے تھے۔ اُن جگہوں کے نام یہ ہیں: | |
Numb | UrduGeo | 33:3 | پہلے مہینے کے پندرھویں دن اسرائیلی رعمسیس سے روانہ ہوئے۔ یعنی فسح کے دن کے بعد کے دن وہ بڑے اختیار کے ساتھ تمام مصریوں کے دیکھتے دیکھتے چلے گئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:4 | مصری اُس وقت اپنے پہلوٹھوں کو دفن کر رہے تھے، کیونکہ رب نے پہلوٹھوں کو مار کر اُن کے دیوتاؤں کی عدالت کی تھی۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:7 | ایتام سے وہ واپس مُڑ کر فی ہخیروت کی طرف بڑھے جو بعل صفون کے مشرق میں ہے۔ وہ مجدال کے قریب خیمہ زن ہوئے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:8 | پھر وہ فی ہخیروت سے کوچ کر کے سمندر میں سے گزر گئے۔ اِس کے بعد وہ تین دن ایتام کے ریگستان میں سفر کرتے کرتے مارہ پہنچ گئے اور وہاں اپنے خیمے لگائے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:9 | مارہ سے وہ ایلیم چلے گئے جہاں 12 چشمے اور کھجور کے 70 درخت تھے۔ وہاں ٹھہرنے کے بعد | |
Numb | UrduGeo | 33:13 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:14 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:15 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:16 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:17 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:18 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:19 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:20 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:21 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:22 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:23 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:24 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:25 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:26 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:27 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:28 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:29 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:30 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:31 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:32 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:33 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:34 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:35 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:36 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:37 | الوس، رفیدیم جہاں پینے کا پانی دست یاب نہ تھا، دشتِ سینا، قبروت ہتاوہ، حصیرات، رِتمہ، رِمّون فارص، لِبناہ، رِسّہ، قہیلاتہ، سافر پہاڑ، حرادہ، مقہیلوت، تحت، تارح، مِتقَہ، حشمونہ، موسیروت، بنی یعقان، حور ہَجِدجاد، یُطباتہ، عبرونہ، عصیون جابر، دشتِ صین میں واقع قادس اور ہور پہاڑ جو ادوم کی سرحد پر واقع ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:38 | وہاں رب نے ہارون امام کو حکم دیا کہ وہ ہور پہاڑ پر چڑھ جائے۔ وہیں وہ پانچویں ماہ کے پہلے دن فوت ہوا۔ اسرائیلیوں کو مصر سے نکلے 40 سال گزر چکے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:40 | اُن دنوں میں عراد کے کنعانی بادشاہ نے سنا کہ اسرائیلی میرے ملک کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وہ کنعان کے جنوب میں حکومت کرتا تھا۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:41 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر اسرائیلی ذیل کی جگہوں پر ٹھہرے: ضلمونہ، فُونون، اوبوت، عیّے عباریم جو موآب کے علاقے میں تھا، دیبون جد، علمون دِبلاتائم اور نبو کے قریب واقع عباریم کا پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:42 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر اسرائیلی ذیل کی جگہوں پر ٹھہرے: ضلمونہ، فُونون، اوبوت، عیّے عباریم جو موآب کے علاقے میں تھا، دیبون جد، علمون دِبلاتائم اور نبو کے قریب واقع عباریم کا پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:43 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر اسرائیلی ذیل کی جگہوں پر ٹھہرے: ضلمونہ، فُونون، اوبوت، عیّے عباریم جو موآب کے علاقے میں تھا، دیبون جد، علمون دِبلاتائم اور نبو کے قریب واقع عباریم کا پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:44 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر اسرائیلی ذیل کی جگہوں پر ٹھہرے: ضلمونہ، فُونون، اوبوت، عیّے عباریم جو موآب کے علاقے میں تھا، دیبون جد، علمون دِبلاتائم اور نبو کے قریب واقع عباریم کا پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:45 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر اسرائیلی ذیل کی جگہوں پر ٹھہرے: ضلمونہ، فُونون، اوبوت، عیّے عباریم جو موآب کے علاقے میں تھا، دیبون جد، علمون دِبلاتائم اور نبو کے قریب واقع عباریم کا پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:46 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر اسرائیلی ذیل کی جگہوں پر ٹھہرے: ضلمونہ، فُونون، اوبوت، عیّے عباریم جو موآب کے علاقے میں تھا، دیبون جد، علمون دِبلاتائم اور نبو کے قریب واقع عباریم کا پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:47 | ہور پہاڑ سے روانہ ہو کر اسرائیلی ذیل کی جگہوں پر ٹھہرے: ضلمونہ، فُونون، اوبوت، عیّے عباریم جو موآب کے علاقے میں تھا، دیبون جد، علمون دِبلاتائم اور نبو کے قریب واقع عباریم کا پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:48 | وہاں سے اُنہوں نے یردن کی وادی میں اُتر کر موآب کے میدانی علاقے میں اپنے ڈیرے لگائے۔ اب وہ دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو شہر کے سامنے تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:52 | تو لازم ہے کہ تم تمام باشندوں کو نکال دو۔ اُن کے تراشے اور ڈھالے ہوئے بُتوں کو توڑ ڈالو اور اُن کی اونچی جگہوں کے مندروں کو تباہ کرو۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:53 | ملک پر قبضہ کر کے اُس میں آباد ہو جاؤ، کیونکہ مَیں نے یہ ملک تمہیں دے دیا ہے۔ یہ میری طرف سے تمہاری موروثی ملکیت ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:54 | ملک کو مختلف قبیلوں اور خاندانوں میں قرعہ ڈال کر تقسیم کرنا۔ ہر خاندان کے افراد کی تعداد کا لحاظ رکھنا۔ بڑے خاندان کو نسبتاً زیادہ زمین دینا اور چھوٹے خاندان کو نسبتاً کم زمین۔ | |
Numb | UrduGeo | 33:55 | لیکن اگر تم ملک کے باشندوں کو نہیں نکالو گے تو بچے ہوئے تمہاری آنکھوں میں خار اور تمہارے پہلوؤں میں کانٹے بن کر تمہیں اُس ملک میں تنگ کریں گے جس میں تم آباد ہو گے۔ | |
Chapter 34
Numb | UrduGeo | 34:2 | ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ جب تم اُس ملک میں داخل ہو گے جو مَیں تمہیں میراث میں دوں گا تو اُس کی سرحدیں یہ ہوں گی: | |
Numb | UrduGeo | 34:3 | اُس کی جنوبی سرحد دشتِ صین میں ادوم کی سرحد کے ساتھ ساتھ چلے گی۔ مشرق میں وہ بحیرۂ مُردار کے جنوبی ساحل سے شروع ہو گی، پھر اِن جگہوں سے ہو کر مغرب کی طرف گزرے گی: | |
Numb | UrduGeo | 34:4 | درۂ عقربیم کے جنوب میں سے، دشتِ صین میں سے، قادس برنیع کے جنوب میں سے حصر ادّار اور عضمون میں سے۔ | |
Numb | UrduGeo | 34:5 | وہاں سے وہ مُڑ کر مصر کی سرحد پر واقع وادیٔ مصر کے ساتھ ساتھ بحیرۂ روم تک پہنچے گی۔ | |
Numb | UrduGeo | 34:7 | اُس کی شمالی سرحد بحیرۂ روم سے لے کر اِن جگہوں سے ہو کر مشرق کی طرف گزرے گی: ہور پہاڑ، | |
Numb | UrduGeo | 34:10 | اُس کی مشرقی سرحد شمال میں حصر عینان سے شروع ہو گی۔ پھر وہ اِن جگہوں سے ہو کر جنوب کی طرف گزرے گی: سِفام، | |
Numb | UrduGeo | 34:11 | رِبلہ جو عین کے مشرق میں ہے اور کِنّرت یعنی گلیل کی جھیل کے مشرق میں واقع پہاڑی علاقہ۔ | |
Numb | UrduGeo | 34:12 | اِس کے بعد وہ دریائے یردن کے کنارے کنارے گزرتی ہوئی بحیرۂ مُردار تک پہنچے گی۔ یہ تمہارے ملک کی سرحدیں ہوں گی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 34:13 | موسیٰ نے اسرائیلیوں سے کہا، ”یہ وہی ملک ہے جسے تمہیں قرعہ ڈال کر تقسیم کرنا ہے۔ رب نے حکم دیا ہے کہ اُسے باقی ساڑھے نو قبیلوں کو دینا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 34:14 | کیونکہ اڑھائی قبیلوں کے خاندانوں کو اُن کی میراث مل چکی ہے یعنی روبن اور جد کے پورے قبیلے اور منسّی کے آدھے قبیلے کو۔ | |
Numb | UrduGeo | 34:18 | ہر قبیلے کے ایک ایک راہنما کو بھی چننا تاکہ وہ تقسیم کرنے میں مدد کرے۔ جن کو تمہیں چننا ہے اُن کے نام یہ ہیں: | |
Chapter 35
Numb | UrduGeo | 35:1 | اسرائیلی اب تک موآب کے میدانی علاقے میں دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر یریحو کے سامنے تھے۔ وہاں رب نے موسیٰ سے کہا، | |
Numb | UrduGeo | 35:2 | ”اسرائیلیوں کو بتا دے کہ وہ لاویوں کو اپنی ملی ہوئی زمینوں میں سے رہنے کے لئے شہر دیں۔ اُنہیں شہروں کے ارد گرد مویشی چَرانے کی زمین بھی ملے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:4 | چَرانے کے لئے زمین شہر کے ارد گرد ہو گی، اور چاروں طرف کا فاصلہ فصیلوں سے 1,500 فٹ ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:5 | چَرانے کی یہ زمین مربع شکل کی ہو گی جس کے ہر پہلو کا فاصلہ 3,000 فٹ ہو۔ شہر اِس مربع شکل کے بیچ میں ہو۔ یہ رقبہ شہر کے باشندوں کے لئے ہو تاکہ وہ اپنے مویشی چَرا سکیں۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:6 | لاویوں کو کُل 48 شہر دینا۔ اِن میں سے چھ پناہ کے شہر مقرر کرنا۔ اُن میں ایسے لوگ پناہ لے سکیں گے جن کے ہاتھوں غیرارادی طور پر کوئی ہلاک ہوا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:7 | لاویوں کو کُل 48 شہر دینا۔ اِن میں سے چھ پناہ کے شہر مقرر کرنا۔ اُن میں ایسے لوگ پناہ لے سکیں گے جن کے ہاتھوں غیرارادی طور پر کوئی ہلاک ہوا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:8 | ہر قبیلہ لاویوں کو اپنے علاقے کے رقبے کے مطابق شہر دے۔ جس قبیلے کا علاقہ بڑا ہے اُسے لاویوں کو زیادہ شہر دینے ہیں جبکہ جس قبیلے کا علاقہ چھوٹا ہے وہ لاویوں کو کم شہر دے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 35:11 | کچھ پناہ کے شہر مقرر کرنا۔ اُن میں وہ شخص پناہ لے سکے گا جس کے ہاتھوں غیرارادی طور پر کوئی ہلاک ہوا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:12 | وہاں وہ انتقام لینے والے سے پناہ لے سکے گا اور جماعت کی عدالت کے سامنے کھڑے ہونے سے پہلے مارا نہیں جا سکے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:15 | یہ چھ شہر ہر کسی کو پناہ دیں گے، چاہے وہ اسرائیلی، پردیسی یا اُن کے درمیان رہنے والا غیرشہری ہو۔ جس سے بھی غیرارادی طور پر کوئی ہلاک ہوا ہو وہ وہاں پناہ لے سکتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:16 | اگر کسی نے کسی کو جان بوجھ کر لوہے، پتھر یا لکڑی کی کسی چیز سے مار ڈالا ہو وہ قاتل ہے اور اُسے سزائے موت دینی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:17 | اگر کسی نے کسی کو جان بوجھ کر لوہے، پتھر یا لکڑی کی کسی چیز سے مار ڈالا ہو وہ قاتل ہے اور اُسے سزائے موت دینی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:18 | اگر کسی نے کسی کو جان بوجھ کر لوہے، پتھر یا لکڑی کی کسی چیز سے مار ڈالا ہو وہ قاتل ہے اور اُسے سزائے موت دینی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:20 | کیونکہ جو نفرت یا دشمنی کے باعث جان بوجھ کر کسی کو یوں دھکا دے، اُس پر کوئی چیزپھینک دے یا اُسے مُکا مارے کہ وہ مر جائے وہ قاتل ہے اور اُسے سزائے موت دینی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:21 | کیونکہ جو نفرت یا دشمنی کے باعث جان بوجھ کر کسی کو یوں دھکا دے، اُس پر کوئی چیزپھینک دے یا اُسے مُکا مارے کہ وہ مر جائے وہ قاتل ہے اور اُسے سزائے موت دینی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:22 | لیکن وہ قاتل نہیں ہے جس سے دشمنی کے باعث نہیں بلکہ اتفاق سے اور غیرارادی طور پر کوئی ہلاک ہوا ہو، چاہے اُس نے اُسے دھکا دیا، کوئی چیز اُس پر پھینک دی | |
Numb | UrduGeo | 35:24 | اگر ایسا ہوا تو لازم ہے کہ جماعت اِن ہدایات کے مطابق اُس کے اور انتقام لینے والے کے درمیان فیصلہ کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:25 | اگر ملزم بےقصور ہے تو جماعت اُس کی حفاظت کر کے اُسے پناہ کے اُس شہر میں واپس لے جائے جس میں اُس نے پناہ لی ہے۔ وہاں وہ مُقدّس تیل سے مسح کئے گئے امامِ اعظم کی موت تک رہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:27 | اگر اُس کا انتقام لینے والے سے سامنا ہو جائے تو انتقام لینے والے کو اُسے مار ڈالنے کی اجازت ہو گی۔ اگر وہ ایسا کرے تو بےقصور رہے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:28 | پناہ لینے والا امامِ اعظم کی وفات تک پناہ کے شہر میں رہے۔ اِس کے بعد ہی وہ اپنے گھر واپس جا سکتا ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:30 | جس پر قتل کا الزام لگایا گیا ہو اُسے صرف اِس صورت میں سزائے موت دی جا سکتی ہے کہ کم از کم دو گواہ ہوں۔ ایک گواہ کافی نہیں ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:31 | قاتل کو ضرور سزائے موت دینا۔ خواہ وہ اِس سے بچنے کے لئے کوئی بھی معاوضہ دے اُسے آزاد نہ چھوڑنا بلکہ سزائے موت دینا۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:32 | اُس شخص سے بھی پیسے قبول نہ کرنا جس سے غیرارادی طور پر کوئی ہلاک ہوا ہو اور جو اِس سبب سے پناہ کے شہر میں رہ رہا ہے۔ اُسے اجازت نہیں کہ وہ پیسے دے کر پناہ کا شہر چھوڑے اور اپنے گھر واپس چلا جائے۔ لازم ہے کہ وہ اِس کے لئے امامِ اعظم کی وفات کا انتظار کرے۔ | |
Numb | UrduGeo | 35:33 | جس ملک میں تم رہتے ہو اُس کی مُقدّس حالت کو ناپاک نہ کرنا۔ جب کسی کو اُس میں قتل کیا جائے تو وہ ناپاک ہو جاتا ہے۔ جب اِس طرح خون بہتا ہے تو ملک کی مُقدّس حالت صرف اُس شخص کے خون بہنے سے بحال ہو جاتی ہے جس نے یہ خون بہایا ہے۔ یعنی ملک کا صرف قاتل کی موت سے ہی کفارہ دیا جا سکتا ہے۔ | |
Chapter 36
Numb | UrduGeo | 36:1 | ایک دن جِلعاد بن مکیر بن منسّی بن یوسف کے کنبے سے نکلے ہوئے آبائی گھرانوں کے سرپرست موسیٰ اور اُن سرداروں کے پاس آئے جو دیگر آبائی گھرانوں کے سرپرست تھے۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:2 | اُنہوں نے کہا، ”رب نے آپ کو حکم دیا تھا کہ آپ قرعہ ڈال کر ملک کو اسرائیلیوں میں تقسیم کریں۔ اُس وقت اُس نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمارے بھائی صِلافِحاد کی بیٹیوں کو اُس کی موروثی زمین ملنی ہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:3 | اگر وہ اسرائیل کے کسی اَور قبیلے کے مردوں سے شادی کریں تو پھر یہ زمین جو ہمارے قبیلے کا موروثی حصہ ہے اُس قبیلے کا موروثی حصہ بنے گی اور ہم اُس سے محروم ہو جائیں گے۔ پھر ہمارا قبائلی علاقہ چھوٹا ہو جائے گا۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:4 | اور اگر ہم یہ زمین واپس بھی خریدیں توبھی وہ اگلے بحالی کے سال میں دوسرے قبیلے کو واپس چلی جائے گی جس میں اِن عورتوں نے شادی کی ہے۔ اِس طرح وہ ہمیشہ کے لئے ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گی۔“ | |
Numb | UrduGeo | 36:6 | اِس لئے رب کی ہدایت یہ ہے کہ صِلافِحاد کی بیٹیوں کو ہر آدمی سے شادی کرنے کی اجازت ہے، لیکن صرف اِس صورت میں کہ وہ اُن کے اپنے قبیلے کا ہو۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:7 | اِس طرح ایک قبیلے کی موروثی زمین کسی دوسرے قبیلے میں منتقل نہیں ہو گی۔ لازم ہے کہ ہر قبیلے کا پورا علاقہ اُسی کے پاس رہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:8 | جو بھی بیٹی میراث میں زمین پاتی ہے اُس کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے ہی قبیلے کے کسی مرد سے شادی کرے تاکہ اُس کی زمین قبیلے کے پاس ہی رہے۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:9 | ایک قبیلے کی موروثی زمین کسی دوسرے قبیلے کو منتقل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لازم ہے کہ ہر قبیلے کا پورا موروثی علاقہ اُسی کے پاس رہے۔“ | |
Numb | UrduGeo | 36:10 | صِلافِحاد کی بیٹیوں محلاہ، تِرضہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور نوعاہ نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کو بتایا تھا۔ اُنہوں نے اپنے چچا زاد بھائیوں سے شادی کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:11 | صِلافِحاد کی بیٹیوں محلاہ، تِرضہ، حُجلاہ، مِلکاہ اور نوعاہ نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کو بتایا تھا۔ اُنہوں نے اپنے چچا زاد بھائیوں سے شادی کی۔ | |
Numb | UrduGeo | 36:12 | چونکہ وہ بھی منسّی کے قبیلے کے تھے اِس لئے یہ موروثی زمین صِلافِحاد کے قبیلے کے پاس رہی۔ | |